تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 171167 / ڈاؤنلوڈ: 5186
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

٢٧_ جنسى مفاسد كو روكنے كا واحد راستہ، معاشرے ميں شاديوں كو آسان كرنا ہے_ ومن لم يستطع فمن ما ملكت ايمانكم ذلك لمن خشى العنت منكم چونكہ كنيزوں كے ساتھ شادى كرنا آسان ہے اور خداوند متعال نے جنسى مفاسد اور زنا كو روكنے كيلئے اس كو تجويز كيا ہے_ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ جنسى خرابيوں كو روكنے كا بہترين راستہ، شاديوں كو آسان بنانا ہے_

٢٨_ فحشاء اور بے حيائي كو روكنے كيلئے، معاشرے ميں شاديوں كے راستے ہموار كرنے كى ضرورت_

و من لم يستطع منكم فمن ما ملكت ايمانكم ذلك لمن خشى العنت منكم

٢٩_ انسانوں كے جنسى غرائز كو صحيح رُخ عطاكرنے كيلئے، قوانين و لائحہ عمل مرتب كرتے وقت ان كى جنسى ضروريات كى طرف توجہ كرنا ضرورى ہے_ذلك لمن خشى العنت منكم چونكہ خداوند متعال نے انسانوں كے جنسى غريزے كو مدنظر ركھتے ہوئے كنيزوں كے ساتھ ازدواج كو تجويز كيا ہے_

٣٠_ قوانين ازدواج كو آسان كرنے كا مقصد، روح و نفسيات كى صحت و سلامتى ہے_ذلك لمن خشى العنت منكم

٣١_ جنسى غريزے كو قابو ميں ركھنے كيلئے صبر كرنا،كنيزوں كے ساتھ ازدواج كرنے سے بہتر ہے_

فمن ما ملكت ايمانكم و ان تصبروا خير لكم مندرجہ بالا مطلب ميں ، صبر كے متعلصق ''عنت''كو بمعنى مشقت ليا گيا ہے_ اور كلمہ ''خير'' كا مفضل عليہ، كنيز كے ساتھ ازدواج كو فرض كيا گيا ہے_ يعنى ''ان تصبروا على العنت خير لكم من نكاحھنّ''_

٣٢_ ازدواجى قوانين كا، انسانوں كى بھلائي اور سعادت كيلئے ہونا_و ان تصبروا خيرٌ لكم

٣٣_ گناہ كے مقابلے ميں صبر و استقامت، سعادت اور بھلائي كا موجب بنتى ہے_

و ان تصبروا خيرٌ لكم يہ اس بنا پر ہے كہ جب '' ان تصبروا '' كا متعلصق، ارتكاب زنا ہو كہ جو كلمہ ''عنت''سے اخذ ہوتا ہے_ ياد ر ہے كہ اس صورت ميں كلمہ ''خير'' افعل تفضيل نہيں ہوگا_

٣٤_ خداوند متعال غفور (بہت مغفرت كرنے والا) اور رحيم (مہربان) ہے_والله غفورٌ رحيم

۴۴۱

٣٥_ كنيزوں كے ساتھ شادى كو جائز قرار دينا، رحمت و غفران الہى كا ايك مظہر ہے_

٣٦_ جنسى تخلّفات كے مقابلے ميں ، چشم پوشى اور عطوفت كا ضرورى ہونا_ذلك لمن خشى العنت منكم والله غفور رحيم ازدواج كے احكام و قوانين بيان كرنے كے بعد رحمت اور مغفرت الہى كى ياددلانا ہوسكتا ہے اس مطلب كى طرف اشارہ ہو كہ ازدواج كے احكام و قوانين كى خلاف ورزى كرنے والے ممكن ہے مغفرت اور رحمت الہى كے مشمول قرار پائيں _ اور يہ انسانوں كيلئے ايك درس ہے كہ وہ بھى ان كے ساتھ كيسا رويہ اپنائيں _

٣٧_ رحمت الہي، اسكے غفران كا سرچشمہ ہے_*والله غفور رحيم

احكام: ١، ٢، ٣، ٤، ٦، ١٤، ٢٣، ٢٤، ٢٥، ٢٦

ازدواج: ازدواج كى اہميت ٢٨;ازدواج كے اثرات ٢٧، ٢٨، ٣٠;ازدواج كے احكام ١، ٢، ٣، ٤، ٦، ١٢، ١٩، ٢٠، ٢٥، ٢٦;ازدواج ميں سہولت ٢٧، ٣٠;ازدواج ميں عفت ١٨;ازدواج ميں ولايت ١٢زناكار كے ساتھ ازدواج ١٩;غيرمسلم كے ساتھ ازدواج ٤;فلسفہ ازدواج ٣٢;كنيز كے ساتھ ازدواج ١، ٢، ٣، ٦، ١١، ١٢، ١٨، ١٩،٢٠، ٢٢، ٢٥، ٢٦، ٣١، ٣٥

اسلام: اقرار اسلام كے اثرات ٦، ٨;اسلام كا اقرار ٧

اسماء و صفات: رحيم ٣٤;غفور ٣٤

اضطرار: اضطرار كے اثرات ٢٥

اطمينان: اطمينان كے اسباب ٣٠

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا علم ٥; اللہ تعالى كى رحمت ٣٥، ٣٧;اللہ تعالى كى مغفرت ٣٥، ٣٧

انسان: انسانوں كا مساوى ہونا ٩، ١٠;انسانى ضروريات ٢٩

بيوى : بيوى كے انتخاب كا معيار ٢١

۴۴۲

جنسى بے راہ روي: جنسي بے راہ روى كے خلاف مبارزت ٣٦

حدود: حدود كے احكام ٢٣، ٢٤;كنيز كى حد زنا ٢٣، ٢٤ ; شادى شدہ كے زنا كى حد ٢٣

رشد: رشد كے اسباب ٣٣

سعادت: سعادت كا پيش خيمہ ٣٢;سعادت كے اسباب ٣٣

شہوت پرستي: شہوت پرستى كے خلاف جنگ ٢٧

عرف عام: عرف عام كا كردار ١٧

عفت: عفت كى اہميت ١٨

عورت : عورت كى عفت ٢١

غريزہ جنسي: ٣١

غلام : غلام كى شخصيت ١٠; غلام كى شخصيت كى حفاظت ١٣;غلام كے اقتصادى حقوق ١٦; غلام كے معاشرتى حقوق ١٦

فحشائ: فحشاء كے خلاف جنگ ٢٨

فساد: فساد كے خلاف جنگ ٢٧، ٢٨

قانون سازي: قانونسازى كى شرائط ٢٩

كام: كام كى اجرت ١٧

كنيز: كنيز كا مہر ١٤، ١٥، ٢٢;كنيز كى عفت ٢٢;كنيز كى مالكيت ١٥;كنيز كے حقوق ١١، ١٤

گناہ: گناہ سے اجتناب كے اثرات ٣٣

مساوات: مساوات كا منبع ٩

معاشرہ: معاشرے كى ترقى كے اسباب ٢٧

مغفرت: مغفرت كا سرچشمہ ٣٧

۴۴۳

موضوع حكم كى شناخت: موضوع حكم كى شناخت كا معيار ١٧

مہر: مہر كے احكام ١٤

آیت(۲۶)

( يُرِيدُ اللّهُ لِيُبَيِّنَ لَكُمْ وَيَهْدِيَكُمْ سُنَنَ الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ وَيَتُوبَ عَلَيْكُمْ وَاللّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ )

وہ چاہتا ہے كہ تمھارے لئے واضح احكام بيان كردے او رتمھيں تم سے پہلے والوں كے طريقہ كار كى ہدايت كردے او رتمھارى تو بہ قبول كرلے او روہ خوب جاننے والا اور صاحب حكمت ہے_

١_ خداوند متعال كا ارادہ ہے كہ وہ لوگوں كيلئے احكام كو واضح طور پر بيان كرے_يريد الله ليبيّن لكم مندرجہ بالامطلبميں ، گذشتہ آيات كے مطابق ، ''ليبيّن''كا مفعول احكام و قوانين كو بنايا گيا ہے_

٢_ خداوند متعال كا ارادہ ہے كہ وہ لوگوں كيلئے گذشتہ قوموں كےسنن و رسومات كو واضح طور پر بيان كرے_

يريد الله ليبيّن لكم سنن الّذين من قبلكم يہ اس بنا پر ہے كہ جب''سنن الّذين'' ، ليبيّن''كا بھى مفعول ہو_ يعنى دونوں فعل '' ليبيّن '' اور ''يھديكم '' از باب تنازع ''سنن''ميں عمل كريں _

٣_ سابقہ قوموں كے صحيح سنن و رسومات كى وضاحت كيلئے خداوند متعال كى طرف سے احكام كا بيان_*

يريد الله ليبيّن لكم و يهديكم سنن الذين من قبلكم مذكورہ بالا مطلبميں جملہ ''يھديكم'' كو، احكام كے بيان كى غايت كے طور پر ليا گيا ہے_ اور كلمہ ''يھديكم''كے مطابق، سابقہ قوموں كے سنن اور طور طريقوں سے مراد ان كے صحيح آداب و احكام ہيں كہ جن كى پہچان خداوند متعال اپنے بيان كے ذريعے كروا رہا ہے_

٤_ سابقہ قوموں كے صحيح سنن اور قوانين كى پيروى كرنا

۴۴۴

ضرورى ہے_و يهديكم سنن الذين من قبلكم

٥_ احكام اسلام اور سابقہ اديان كے احكام و قوانين ميں مشابہت_*و يهديكم سنن الّذين من قبلكم چونكہ خداوند متعال اسلام كے احكام بيان كر كے، سابقہ لوگوں كى صحيح سنت كى پہچان كروا رہا ہے_ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ ان كے سنن و طريقے، احكام اسلام كى مانند تھے_

٦_ گذشتہ قوموں كے سُنن اور قوانين كى احكام اسلام كے ساتھ تطابق كى تحقيق كرنے كى ضرورت_*

يريد الله ليبّين لكم و يهديكم سنن الذين من قبلكم جملہ ''يبيّن لكم''پر جملہ ''يھديكم''كا عطف اور ان دونوں سے ارادہ الہى كا تعلق، گذشتہ قوموں كے سنن و قوانين اور احكام (اسلام) كى تبيين ميں ايك قسم كے ارتباط كو ظاہر كرتا ہے اور بعد والى آيات ميں ''يريد الله ان يخفف عنكم''كے قرينے سے كہہ سكتے ہيں كہ اس مورد نظر ارتباط سے مراد ان دونوں كے درميان موازنہ ہے_

٧_ خداوند متعال چاہتا ہے كہ اپنے بندوں كى طرف اپنى رحمت كے ساتھ بازگشت كرے_

يريد الله ليبيّن لكم و يتوب عليكم بظاہر بندوں كى طرف خداوند متعال كى بازگشت سے مراد ان پر رحمت و مغفرت كا افاضہ ہے_

٨_ دينى معارف و احكام كا بيان، اپنے بندوں كى طرف خداوند متعال كى بازگشت ہے_

يريد الله ليبيّن لكم و يتوب عليكم اگر ''ليبيّن''پر جملہ ''يتوب عليكم''كا عطف، عطف تفسيرى ہو تو يہ ظاہر كرتا ہے كہ خداوند متعال كى جانب سے احكام كا بيان ، بعينہ بندوں كى طرف اسكى بازگشت ہے_

٩_ احكام كى تشريع كا فلسفہ، بندوں كو خداوند متعال كى خصوصى عنايات سے بہرہ مند كرنا ہے_

والمحصنات من النساء و من لم يستطع و يتوب عليكم يہ اس بنا پر ہے كہ جب '' يتوب عليكم ''، ''ليبيّن''كيلئے غايت ہو، ''يتوب''ميں لام كا حذف، اس معنى كى تائيد كرتا ہے_

١٠_ خداوندعليم (بہت جاننے والا) اور حكيم (حكمت والا) ہے_والله عليم حكيم

١١_ خداوند متعال كى طرف سے احكام كى وضاحت اور

۴۴۵

گذشتہ قوموں كے سنن و رسوم كے بيان كا سرچشمہ اسكا علم و حكمت ہے_يريد الله والله عليم حكيم

١٢_ خداوند متعال كى اپنے بندوں كى طرف بازگشت كا سرچشمہ اس كا علم و حكمت ہے_و يتوب عليكم والله عليم حكيم

١٣_ اسلام ميں ازدواج كے بارے ميں بيان كئے گئے تمام قوانين اور احكام، عالمانہ اور حكيمانہ ہيں _

و لاتنكحوا حرّمت عليكم و من لم يستطع والله عليم حكيم

١٤_ علم و حكمت،قانون ساز كيلئے دو بنيادى اركان ہيں _حرّمت والمحصنات و من لم يستطع والله عليم حكيم

احكام: ١٣ احكام كى تبيين ١، ٣، ٨، ١١; احكام كى تشريع كا فلسفہ ٩

اديان: اديان ميں ہم آہنگى ٥

ازدواج: ازدواج كے احكام ١٣

اسلام: اسلام اور اديان ٥، ٦

اسماء و صفات: حكيم ١٠;عليم ١٠

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ١، ٢;اللہ تعالى كا علم١١، ١٢;اللہ تعالى كى بازگشت ٧، ٨، ١٢; اللہ تعالى كى حكمت ا ١١، ١٢ اللہ تعالى كى رحمت ٧; اللہ تعالى كى مشيّت ٧; اللہ تعالى كى نعمات ٩

حكمت: حكمت كى اہميت ١٤

دين: دينى تعليمات كى تبيين ٨

رسوم شناسي: ٦

سابقہ لوگوں كے رسم و رواج: ٦ سابقہ لوگوں كے رسم و رواج كى اطاعت ٤;سابقہ لوگوں كے رسم و رواج كى تبيين ٢، ٣، ١١

علم: علم كى اہميت ١٤

قانونسازي: قانونسازى كى شرائط١٤; قانونسازى ميں حكمت ١٤; قانونسازى ميں علم ١٤

۴۴۶

آیت( ۲۷)

( وَاللّهُ يُرِيدُ أَن يَتُوبَ عَلَيْكُمْ وَيُرِيدُ الَّذِينَ يَتَّبِعُونَ الشَّهَوَاتِ أَن تَمِيلُواْ مَيْلاً عَظِيمًا ) خدا چاہتا ہے كہ تمھارى توبہ قبول كرے او رخواہشات كى پيروى كرنے والے چاہتے ہيں تمھيں بالكل ہى راہ حق سے دور كرديں _

١_ خداوند متعال اپنى رحمت كے ساتھ بندوں كى طرف بازگشت كرنا چاہتا ہے_والله يريد ان يتوب عليكم

٢_ جنسى مسائل اور ازدواج كے سلسلے ميں احكام الہى كى حدود كى حفاظت، بندوں كى طرف خداوند متعال كى بازگشت كا راستہ ہموار كرتى ہے_حرّمت والمحصنات والله يريد ان يتوب عليكم بظاہر، گذشتہ آيت ميں ، جملہ ''يريد الله ل يتوب''احكام كے جعل و انشاء كى طرف اشارہ ہے_ اور جملہ ''والله يريد ان يتوب'' ان احكام كے عملى مرحلے كى طرف ناظر ہے يعنى ان احكام پر عمل كى صورت ميں ، خداوند متعال انسانوں پر اپنى عنايت تمام كردے گا اور ثمر بخش بنادے گا_

٣_ الہى احكام و قوانين پرعمل سے بندوں كى طرف خداوند متعال كى بازگشت كا راستہ ہموار ہوتا ہے_

و لاتنكحوا حرّمت والمحصنات والله يريد ان يتوب عليكم

٤_ شہوت پرست لوگوں كا جنسى تعلقات كے سلسلے ميں دينى معاشرے كو الہى حدود و قوانين سے منحرف كرنے كى كوشش كرنا_و يريد الّذين يتّبعون الشّهوات ان تميلوا ميلاً عظيماً

٥_ نفسانى خواہشات كى پيروى كرنے والوں كا، دينى معاشرے كو الہى قوانين و احكام كى حدود سے منحرف كرنے كى كوشش كرنا_و لاتنكحوا حرّمت و يريد الّذين يتبّعون الشّهوات ان تميلوا ميلاً عظيماً

۴۴۷

٦_ خداوند متعال كا مؤمنين كو، خواہشات نفسانى كى پيروى كرنے والوں كے گمراہ كُن افكار و آراء سے متاثر ہونے كے بارے ميں خبرداركرنا_و يريد الّذين يتّبعون الشّهوات ان تميلوا ميلاً عظيماً

٧_ خواہشات نفسانى كى اطاعت كرنے والوں كے افكار و آراء كى پيروي، رحمت الہى سے دورى كا باعث بنتى ہے_

والله يريد ان يتوب عليكم و يريد الّذين يتّبعون الشهوات ان تميلوا ميلاً عظيماً رحمت كى طرف ارادہ الہى اور انحراف كى طرف خواہشات پرستوں كے ارادے كے درميان موازنے سے معلوم ہوتا ہے كہ خواہشات پرستوں كى پيروى رحمت خدا سے دورى كا سبب بنتى ہے_

٨_ اسلام ميں جنسى تعلقات و روابط، معتدل اور افراط و تفريط سے دور ہيں _*و يريد الّذين يتّبعون الشّهوات ان تميلوا ميلاً عظيماً خداوند متعال نے خواہشات پرستوں كے جنسى تعلقات كے بارے ميں آراء و افكار كو اپنے احكام و قوانين كے مقابلے ميں شمار كيا ہے_ اور ان كے افكار كو منحرف قرار دے كر درحقيقت احكام الہى كے اعتدال اور افراط و تفريط سے دورى كى طرف اشارہ فرمايا ہے_

٩_ ہوا و ہوس اور شہوت پرستي، رحمت الہى سے دورى كا باعث بنتى ہے_والله يريد ان يتوب عليكم و يريد الّذين يتّبعون الشهوات ان تميلوا ميلاً عظيماً

١٠_ ازدواج اور جنسى تعلقات ميں الہى حدود و قوانينسے تجاوز، ايك بڑى گمراہى ہے_

حرّمت و يريد الّذين يتبعون الشّهوات ان تميلوا ميلاً عظيماً

افراط و تفريط: ٨

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا خبرداركرنا ٦; اللہ تعالى كى بازگشت ١;اللہ تعالى كى بندوں كى طرف بازگشت كا پيش خيمہ٢، ٣;اللہ تعالى كى حدود سے تجاوز ٤، ٥، ١٠;اللہ تعالى كى رحمت ١; اللہ تعالى كى رحمت سے محروميت ٧، ٩

انحطاط: انحطاط كے اسباب ٤، ٥

جنسى تعلقات: جنسى تعلقات ميں اعتدال ٨

۴۴۸

شرعى فريضہ : شرعى فريضہ پر عمل كے اثرات ٢، ٣

شہوت پرست لوگ: شہوت پرستوں كا گمراہ كرنا ٤

شہوت پرستي: شہوت پرستى كے اثرات ٩

گمراہي: گمراہى كے اسباب ٤، ٥، ١٠;گمراہى كے مراتب ١٠

محروميت: محروميت كے اسباب ٧، ٩

مؤمنين: مؤمنين كو تنبيہ ٦

ہوا پرست لوگ: ہوا پرستوں كا گمراہ كرنا ٥; ہوا پرستوں كى اطاعت ٧;ہواپرستوں كى گمراہى ٦

ہوا پرستي: ہوا پرستى كے اثرات ٩

آیت ( ۲۸)

( يُرِيدُ اللّهُ أَن يُخَفِّفَ عَنكُمْ وَخُلِقَ الإِنسَانُ ضَعِيفًا ) خدا چاہتا ہے كہ تمھارے لئے تخفيف كاسامان كردے او رانسان تو كمزورہى پيدا كيا گيا ہے _

١_ ارادہ الہى ہے كہ وہ زندگى ميں انسان كو سبك بار كردے_يريد الله ان يخفف عنكم

٢_ ازدواج اور جنسى تعلقات كے سلسلے ميں احكام الہى كى پابندي، معاشروں كو مشكلات و مصائب سے بچانے اور انہيں سبك بار كرنے كا راستہ ہموار كرتى ہے_يريد الله ان يخفّف عنكم

ازدواج كے احكام و قوانين كى توضيح كے بعد، انسانوں كا بوجھ ہلكا كرنے كے بارے ميں ارادہ الہى كا بيان، اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ انسانى معاشروں كے مشكلات و مصائب سے بچاؤ كا واحد طريقہ ان احكام پر عمل كرنا ہے_

٣_ جنسى تعلقات كے سلسلے ميں قوانين الہى كى حدود كو

۴۴۹

توڑنا، مشكل آفريں ہے اور انسانى معاشرے كے مصائب كا باعث بنتا ہے_

و يريد الذين يتبعون الشّهوات يريد الله ان يخفف عنكم اگر ازدواج كے سلسلے ميں احكام الہى كا لحاظ ركھنا سبك بارہونے كا باعث بنتا ہے تو ان ا حكام و قوانين كو پائمال كرنے سے مسائل و مشكلا ت پيدا ہوتى ہيں _

٤_اسلام ميں ، ازدواج اور جنسى تعلقات سے مربوط احكام و قوانين كا آسان ہونا_

و من لم يستطع منكم يريد الله ان يخفّف عنكم يہ اس بنا پر ہے كہ جب تخفيف سے مراد خود احكام الہى ميں سہولت ہو نہ وہ سہولت جو ان احكام و قوانين پر عمل كرنے كا نتيجہ ہے_

٥_ الہى قوانين و احكام كا آسان ہونا_يريد الله ان يخفف عنكم

٦_ ازدواج اور جائز جنسى تعلقات كے راستے ميں ركاوٹ اور مشكلات پيدا كرنا، ارادہ الہى كى مخالفت ہے_

يريد الله ان يخفف عنكم

٧_ انسان كو، ضعيف و ناتوان خلق كيا گيا ہے_خلق الانسان ضعيفاً

٨_ جنسى غريزے كے مقابلے ميں ، انسان ايك كمزور مخلوق ہے_خلق الانسان ضعيفاً

گذشتہ آيات كے قرينے سے ہوسكتا ہے ''ضعيفاً''سے مراد، جنسى غريزے كے مقابلے ميں انسان كى كمزورى و كم ہمتى ہو_

٩_ جنسى غريزے كے مقابلے ميں انسان كى كمزورى و ناتوانى ہى ازدواج و جنسى تعلقات سے مربوط قوانين و احكام كے سہل ہونے كى بنياد ہے_يريد الله ان يخفّف عنكم و خلق الانسان ضعيفاً

١٠_ خداوند متعال كى جانب سے احكام دين كى تسہيل كا سبب، انسان كى كمزورى اور ناتوانى ہے_

يريد الله ان يخفّف عنكم و خلق الانسان ضعيفاً يہ اس بنا پر ہے كہ جب تخفيف سے مراد خود احكام الہى ميں سہولت ہو_

١١_ انسان، جنسى تعلقات سے مربوط، حدود الہى سے انحراف كے نتائج و عواقب كو برداشت كرنے كى

۴۵۰

طاقت نہيں ركھتا_و يريد الّذين يتبّعون الشهوات ان تميلوا ميلاً عظيماً خلق الانسان ضعيفاً

ہوسكتا ہے جملہ ''خلق الانسان ضعيفاً'' ازدواج ميں احكام الہى كى پيروى كرنے كى ضرورت اور ہواپرست افراد كى اطاعت سے اجتناب كى علت كو بيان كر رہاہو_ يعنى الہى قوانين معاشروں كو سبك بار كرتے ہيں اور ان سے انحراف; مشقّت و مشكلات كا باعث بنتا ہے اور انسان ان مشكلات و مشقتوں كو برداشت كرنے كى طاقت نہيں ركھتا_

١٢_ انسان كى تكوينى خصوصيات كے ساتھ دينى احكام كى ہم آہنگي_يريد الله ان يخفّف عنكم و خلق الانسان ضعيفاً

١٣_ لوگوں كى توان اور قوانين ميں موجود تناسب و ہم آہنگى كا لحاظ ركھنا ضرورى ہے_يريد الله ان يخفف عنكم و خلق الانسان ضعيفاً

١٤_ خداوند متعال كى طرف سے احكام و قوانين بنانے كى وجہ، انسان كا صحيح قوانين كى پہچان كرنے ميں ناتوان ہونا ہے_*حرّمت يريد الله ان يخفف عنكم و خلق الانسان ضعيفاً چونكہ گذشتہ آيات ميں تشريع احكام كى بحث ہورہى تھى لہذا كہہ سكتے ہيں كہ ''ضعيفاً''سے مراد، صحيح قوانين بنانے ميں انسان كا ناتوان ہونا ہے_

١٥_ خداوند متعال كى جانب سے احكام و قوانين كى وضاحت باعث بنتى ہے كہ قوانين و احكام كى تشريع اور ان كى پہچان كے سلسلے ميں انسانى ذمہ دارى كا بوجھ كم ہوجائے_حرّمت و من لم يستطع يريد الله ان يخفّف عنكم و خلق الانسان ضعيفاً يہ اس بناپر ہے كہ جب ''ضعيفاً''سے، قانون سازى ميں انسا ن كى كمزوري، مراد ہو تو اس صورت ميں تخفيف كا معنى يہ ہے كہ خداوند متعال نے اپنے احكام و قوانين بناكر انسانوں كے دوش سے اس كے سنگين بوجھ كو اٹھا ليا ہے_

١٦_ انسان كو انسان كہنے كى وجہ، اس كا نسيان ہے_و خلق الانسان ضعيفاً امام صادق(ع) بنى آدم كيلئے ''انسان'' نام ركھے جانے كى علت بيان كرتے ہوئے فرماتے ہيں :لانّه ينسي (١) كيونكہ وہ نسيان كا شكار ہوتا ہے_

____________________

١)علل الشرايع ص١٥، ح١ ب١١، معانى الاخبار ص٤٨ ح١.

۴۵۱

احكام: احكام كى تبيين ١٥; احكام كى تشريع ١٤، ١٥

ازدواج: ازدواج سے ممانعت ٦;ازدواج كى اہميت ٦;ازدواج ميں سہولت ٤، ٩

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ١، ١٠; اللہ تعالى كى حدود سے تجاوز ٣; اللہ تعالى كى حدودسے تجاوز كى سزا ١١; اللہ تعالى كى نافرمانى ٦

انسان: انسان كا نام ركھا جانا ١٦;انسان كى فراموشى ١٦;انسان كى كمزورى ٧، ٨، ٩،١٠، ١١،١٤

تكوين: تكوين و تشريع، ١٢

حيات: حيات كى كيفيت ١

دين: دينى تعليمات كى خصوصيت ١٢

روايت: ١٦

سختي: سختى كے سہل كرنے كا طريقہ ٢

شرعى فرائض: شرعى فرائض پر عمل كے اثرات ٢;شرعى فرائض ميں سہولت ٤، ٥، ٩، ١٠; شرعى فرائض ميں قدرت و طاقت ١٣

شہوت پرستي: شہوت پرستى كى سزا ١١; شہوت پرستى كے اثرات ٣

عفت: عفت كے اثرات ٣

غريزہ جنسي: ٨، ٩

قانون سازي: قانون سازى كى شرائط ١٣

معاشرہ : معاشرے كى ترقى كے اسباب ٢;معاشرے كے انحطاط كے اسباب ٣

۴۵۲

آیت( ۲۹)

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَأْكُلُواْ أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلاَّ أَن تَكُونَ تِجَارَةً عَن تَرَاضٍ مِّنكُمْ وَلاَ تَقْتُلُواْ أَنفُسَكُمْ إِنَّ اللّهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًا )

اے ايمان والو _ آپس ميں ايك دوسرے كے مال كو ناحق طريقہ سے نہ كھا جايا كرو_مگر يہ كہ باہمى رضامندى سے معاملہ ہو اور خبردار اپنے نفس كوقتل نہ كرو_الله تمھارے حال پربہت مہربان ہے_

١_ باطل طريقوں سے دوسروں كا مال كھانے اور اس ميں تصرف كرنے كى ممانعت_يا ايها الذين امنوا لاتاكلوا اموالكم بينكم بالباطل

٢_ لوگوں كے مال و ثروت ميں ناروا طريقے سے تصرف كرنا، ايمان كے ساتھ سازگار نہيں ہوسكتا_يا ايها الذين امنوا لاتاكلوا اموالكم بينكم بالباطل

٣_ ذاتى مالكيت كا معتبر و قانونى ہونا_يا ايها الذين امنوا لاتاكلوا اموالكم بينكم بالباطل

٤_ اموال كے مشروع نقل و انتقال كے اسباب ميں سے ايك، تجارت ہے_الاّ ان تكون تجارة عن تراض: منكم

٥_ طرفين مبادلہ كى باہمى رضامندي، اس مبادلہ كى مشروعيت و صحت كى شرط ہے_الا ان تكون تجارة عن تراض: منكم

٦_ طرفين كى رضامندى كے بغير مبادلہ باطل ہے_الاّ ان تكون تجارة عن تراض: منكم

٧_ مسلمان كو قتل كرنا، حرام ہے_و لاتقتلوا انفسكم

٨_ خودكشى كرنے كى حرمت _*و لاتقتلوا انفسكم

٩_ ہلاكت خيز حوادث اور خطرات سے دور رہنا ضرورى ہے_

۴۵۳

لاتاكلوا و لاتقتلوا انفسكم خداوند متعال نے دوسروں كے اموال ميں ناروا تصرف كو اسلئے حرام قرار ديا ہے كہ يہ كام، انسان اور انسانى معاشرے كى تباہى و نابودى كا سبب بنتا ہے_

١٠_ دوسروں كے اموال ميں بے جا تصرف، قتل جيسا گناہ كبيرہ ہے_لاتاكلوا اموالكم بينكم بالباطل و لاتقتلوا انفسكم

دوسروں كے اموال ميں ناروا تصرف كے ساتھ انسانى قتل كى حرمت كا بيان ان دونوں گناہوں كے مساوى ہونے كى علامت ہے_

١١_ معاشرے ميں مال و دولت كا باطل و نامشروع طريقے سے رد و بدل اس معاشرے كى تباہى و نابودى كا موجب بنتا ہے_لاتاكلوا و لاتقتلوا انفسكم جملہ '' ولاتقتلوا '' اپنے معطوف عليہ يعنى ''لا تاكلوا''ميں موجود حكم كى علت كو بيان كر رہا ہے_

١٢_ نامشروع اقتصادى معاملات سے خانہ جنگى اور خونريزى كا راستہ ہموار ہوتا ہے_

لاتاكلوا اموالكم بينكم بالباطل و لاتقتلوا انفسكم جملہ ''لاتاكلوا''پر جملہ ''لاتقتلوا'' كا عطف ہوسكتا ہے نامشروع تصرفات پر قتل و خونريزى كے مترتبہونے كى طرف اشارہ ہو_

١٣_ خداوند متعال كى جانب سے اقتصادى احكام كے بيان كا مقصد معاشرے كو اجتماعى مفاسد سے سالم ركھنا ہے_

لاتاكلوا لاتقتلوا ان الله كان بكم رحيماً

١٤_ خداوند متعال ہميشہ مؤمن بندوں پر مہربان ہے_ان الله كان بكم رحيماً

١٥_ اسلام كے معاشى و اجتماعى احكام و قوانين رحمت خداوندى كا ايك پرتو ہيں _لاتا كلوا و لاتقتلوا ان الله كان بكم رحيماً

١٦_ كسى معاشرے ميں معاشى و معاشرتى مفاسد نہ ہونا، اس معاشرہ كے رحمت خداوند متعال سے بہرہ مند ہونے كى علامت ہے_*لا تأكلوا اموالكم و لاتقتلوا ان الله كان بكم رحيماً

١٧_ وہ مال جو قرض كے مساوى يا اس سے كمتر ہو اسے زندگى كے اخراجات ميں خرچ كرنا، اور قرض ادا نہ كرنا، ''اكل مال بالباطل'' ہے_لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل امام صادق(ع) نے ايسے شخص كے بارے ميں كہ جس كے پاس اتنا مال ہے كہ يا تو زندگى كے مخارج ميں

۴۵۴

خرچ كرے يا پھر اپنا قرض ادا كرے فرمايا: يقضى بما عندہ دينہ و لاياكل اموال الناس الاّص و عندہ ما يُؤدّى اليھم حقوقھم: ان الله عزوجل يقول: ''لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل(١) اپنے پاس موجود مال سے قرض ادا كرے اور لوگوں كا مال نہ كھائے مگر يہ كہ اس كے پاس اتنا اضافى مال ہو جس سے وہ لوگوں كے حقوق ادا كرسكے_

١٨_ قرض كى ادائيگى نہ كرسكنے كے باوجود قرض لينا، دوسروں كے مال ميں بے جا تصرف ہے_

لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل امام صادق (ع) نے مذكورہ بالا آيت كى تلاوت كے بعد فرمايا: و لايستقرض على ظہرہ الاّ و عندہ و فاء(٢) اپنى پشت پر قرض كا بوجھ نہ لادے مگر يہ كہ اسے ادا كرنے كى طاقت ركھتاہو_

١٩_ ربا، قمار، كم فروشي، اور ظلم كے ذريعے حاصل كئے گئے مال ميں تصرف كرنے كى حرمت_

لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل امام باقر(ع) نے مذكورہ بالا آيت ميں موجود ''بالباطل''كے بارے ميں فرمايا: بالرّبا، والقمار، والبخس والظلم_(٣)

٢٠_ جانى خطرے كے وقت، سرد موسم ميں وضو و غسل كرنا، خودكشى كا حكم ركھتا ہے_و لاتقتلوا انفسكم

رسول الله (ص) نے سرد موسم ميں جانى خطرے كے باوجود وضو و غسل سے متعلق سوال كے جواب ميں فرمايا:و لاتقتلوا انفسكم انّ الله كان بكم رحيما _(٤) اپنے آپ كو قتل نہ كرو بيشك اللہ تم پر رحم كرنے والا ہے _

٢١_ اكيلے مسلمان كا مشرك دشمنوں كے اجتماع پر حملہ آور ہونا اور اپنے آپ كو موت كے خطرے سے دوچار كرنا، خودكشى كا حكم ركھتا ہے_و لاتقتلوا انفسكم امام صادق(ع) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا :عني بذلك الرجل من المسلمين يشدّ على المشركين وحده يجيء فى منازلهم فيقتل فنهاهم الله عن ذلك _(٥) اس سے مراد وہ مسلمان ہے جو مشركين پر حملہ آور ہو اور انہيں قتل كرنے كيلئے اكيلا ان كے گھروں ميں داخل ہوجائے تو اللہ تعالى نے اسے اس سے منع فرمايا ہے_

____________________

١)كافى ج٥ ص٩٥ ح٢، نورالثقلين ج١ ص٤٧١ ح١٩٧ تفسير عياشى ج١ ص٢٣٦ ح١٠١ من لايحضرہ الفقيہ ج٣ ص١١٢، ح١٢ ب ٦٠.

٢)كافى ج٥ ص٩٥ ح٢ تفسير عياشى ج١ ص٢٣٦ ح١٠١. ٣)تفسير تبيان ج٣ ص١٧٨ مجمع ا لبيان ج٣ ص٥٩ تفسير برھان ج١ ص٣٦٣ ح١٠ نورالثقلين ج١ ص٤٧٢ ح١٩٨. ٤)تفسير عياشى ج١ ص٢٣٦ ح١٠٢ نورالثقلين ج١ ص٤٧٢ ح٢٠١ تفسير برھان ج١ ص٣٦٣، ح ٨.

٥) تفسير عياشى ج١ ص٢٣٥ ح٩٨ تفسير برھان ج١ ص٣٦٣ ح٢.

۴۵۵

٢٢_ طاقت و پائيدارى كے حاصل كيئے بغير جنگ كرنا خودكشى كے حكم ميں ہے_ولاتقتلوا انفسكم امام صادق(ع) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:لاتخاطروا بنفوسكم فى القتال فتقاتلون من لاتطيقونه _(١) جنگ ميں ايسے لوگوں كا سامنا كر كے جن كے مقابلے كى تم طاقت نہيں ركھتے اپنے آپ كو خطرے ميں نہ ڈالو_

احكام: ١، ٤، ٧، ٨، ١٧، ١٩، ٢٠ اجتماعى احكام ١٥;اقتصادى احكام ١٥

اختلاف: اختلاف كا پيش خيمہ١٢

اقتصادى نظام: ١٢، ١٣

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى رحمت ١٥، ١٦ ; اللہ تعالى كى مہربانى ١٤

ايمان: ايمان كے اثرات ٢;ايمان و عمل ٢

تجارت: تجارت كے اثرات ٤

جنگ: جنگ كا پيش خيمہ١٢;جنگ كى شرائط ٢٢

حرام خوري: حرام خورى كے موارد ١٧

خودكشي: خودكشى كى حرمت ٨;خودكشى كے موارد ٢٠، ٢١، ٢٢

دشمن: دشمنوں كے خلاف جدوجہد ٢١

ربا : ربا كى حرمت ١٩

روايت: ١٧، ١٨، ١٩، ٢٠، ٢١، ٢٢

ظلم: ظلم كى حرمت ١٩

غسل: احكام غسل ٢٠

غصب: ٢٠ غصب كا گناہ ١٠;غصب كے موارد١٨

قتل: قتل كا پيش خيمہ ١٢;قتل كا گناہ ١٠;قتل كى حرمت ٧

قرض : احكام قرض ١٧

____________________

١_تفسير تبيان ج٣ ص١٨٠ نورالثقلين ج١ ص٤٧٢ ح٢٠٠ مجمع البيان ج٣ ص٦٠.

۴۵۶

قمار:قمار كى حرمت ١٩

قواعد فقہي: ٥، ٦

كم فروشي: كم فروشى كى حرمت ١٩

گناہ: گناہ كبيرہ ١٠

مالكيت: ذاتى مالكيت ٣; مالكيت كے احكام ١، ٣، ٤;مالكيت كے اسباب ٤

محرمات: ١٩

معاشرہ: معاشرے كى ترقى كے اثرات ١٦;معاشرے كى ترقى كے اسباب ١٣; معاشرے كے زوال كے اسباب ١١;

معاملہ: باطل معاملہ ٦;معاملہ كے احكام ٤، ٦ ;معاملہ كے صحيح ہونے كى شرائط ٥

مؤمنين: مؤمنين كے فضائل ١٤

نفس: نفس كى حفاظت كى اہميت ٩

وضو: وضو كے احكام ٢٠

عذاب ميں مبتلا ہونے كا موجب ہے_

آیت( ۳۰)

( وَمَن يَفْعَلْ ذَلِكَ عُدْوَانًا وَظُلْمًا فَسَوْفَ نُصْلِيهِ نَارًا وَكَانَ ذَلِكَ عَلَی اللّهِ يَسِيرًا )

او ر جو ايسا اقدام حدود سے تجاوز او رظلم كے عنوان سے كرے گا ہم عنقريب اسے جہنم ميں ڈال ديں گے او رالله كے لئے يہ كام بہت آسان ہے _

١_ ظلم و زيادتى كے ساتھ قتل و ہلاك كرنا، دوزخ كے عذاب ميں مبتلا ہونے كا موجب ہے_

۴۵۷

و لاتقتلوا انفسكم و من يفعل ذلك عدواناً و ظلماً فسوف نصليه ناراً مذكورہ بالا مطلب ميں ''ذلك'' كو ''قتل نفس'' كى طرف اشارہ كے طور پر لايا گيا ہے_

٢_ ظلم و زيادتى كے ساتھ دوسروں كے اموال ميں ناحق تصرف كرنا، جہنم كى آگ ميں گرفتار ہونے كا موجب بنتا ہے_

لاتا كلوا اموالكم و من يفعل ذلك عدواناً و ظلماً فسوف نصليه ناراً يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''ذلك'، ''لاتا كلوا'' يا ''لاتا كلوا و لاتقتلوا''كى طرف اشارہ ہو_

٣_ دوسروں كے اموال ميں نامشروع اور باطل طريقے سے تصرف، تجاوز اورظلم ہے_لاتا كلوا اموالكم و من يفعل ذلك عدواناً و ظلماً يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''عدواناً و ظلماً''قيد توضيحى ہو_

٤_ انسان كشي; تجاوز اور ظلم ہے_و لاتقتلوا انفسكم و من يفعل ذلك عدواناً و ظلماً بعض كا كہنا ہے كہ ''عدوانا''اور ''ظلماً''قيد توضيحى ہے اور عقوبت و عذاب كى علت كى طرف اشارہ ہے يعنى چونكہ قتل و خودكشي، تجاوز اور ظلم ہے لہذا موجب عقوبت و عذاب ہے_

٥_ مسلمانوں كى داخلى جنگيں ، ظلم و تجاوز اور اخروى عذاب كا موجب ہيں _و لاتقتلوا انفسكم و من يفعل ذلك عدوانا و ظلماً فسوف نصليه ناراً

٦_ خودكشي، تجاوز اور ظلم و ستم ہے اورعذاب دوزخ ميں گرفتار ہونے كا موجب ہے_*لاتقتلوا انفسكم و من يفعل ذلك فسوف نصليه ناراً

٧_ جو جرم، تجاوز و ظلم كى بنا پر انجام نہ پائے، عذاب الہى كے استحقاق كا موجب نہيں ہوگا_

و من يفعل ذلك عدواناً و ظلماً فسوف نصليه ناراً يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''عدواناً و ظلماً''قيد احترازى ہو_

٨_ ظلم و ستم اور تجاوز كرنے والوں كو دوزخ ميں ڈالنا اور جلانا، خداوند متعال كيلئے ايك آسان كام ہے_

و من يفعل ذلك عدواناً و ظلماً و كان ذلك على الله يسيرا ''صلي''كا مصدر ''صصلْي'' ہے جس كا معنى جلانا بھوننا ہے (القاموس المحيط)_

٩_ ظالموں اور تجاوز گروں پر عذاب، رحمت الہى كا ايك جلوہ ہے_

۴۵۸

ان الله كان بكم رحيماً_ و من يفعل ذلك عدوانا و ظلماً فسوف نصليه ناراً خداوند متعال كى رحمت مطلقہ كے بيان كے بعد ظالموں كے عذاب كا تذكرہ اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ الہى عذاب، انسانوں پر اسكى رحمت كا ايك جلوہ ہے_

١٠_ ہميشہ ہميشہ كيلئے آتش دوزخ ميں رہنا، خودكشى كى سزا اور نتيجہ ہے_فسوف نصليه ناراً امام صادق(ع) نے فرمايا:من قتل نفسه متعمداً فهو فى نار جهنمّ خالداً فيها قال الله تعالى:و لا تقتلوا انفسكم ...فسوف نصليه ناراً (١) جو شخص اپنے آپ كو جان بوجھ كر قتل كرے وہ ہميشہ آتش جہنم ميں ر ہے گا _ اللہ تعالى فرماتا ہے : ''ولا تقتلوا انفسكم فسوف نصليه ناراً'' _

اختلاف: اختلاف كى سزا ٥

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى رحمت٩; اللہ تعالى كے افعال ٨

تجاوز: تجاوز كا ظلم ہونا ٣ تجاوز كرنے والے: تجاوز كرنے والوں كا جہنم ميں جانا ٨ ; تجاوز كرنے والوں كا عذاب ٩

جہنم: جہنم كا عذاب١ ، ٦ ; جہنم كى آگ٢ ، ١٠ ; جہنم كے اسباب ١ ، ٢ ، ٦; جہنم ميں ہميشہ رہنا ١٠

خودكشي: خودكشى كا ظلم ہونا٦; خودكشى كى سزا ١٠

روايت: ١٠

ظالمين: ظالمين جہنم ميں ٨; ظالمين پر عذاب ٩ ظلم: ظلم كى سزا ١ ، ٢ ; ظلم كے موارد ٣ ، ٤ ،٦

عذاب : عذاب كے اسباب ٥

غصب: غصب كا ظلم ٣ ; غصب كى سزا ١

قتل : قتل كا ظلم ٤ ; قتل كى سزا ١

گناہ : گناہ كى بخشش٧

مسلمان: مسلمانوں كا اختلاف ٥

____________________

١)من لايحضرہ الفقيہ ج٣ ص٣٧٤ ح٢٣ ب ١٧٩ تفسير برھان ج١ ص٣٦٤ ح١٢.

۴۵۹

آیت( ۳۱)

( إِن تَجْتَنِبُواْ كَبَآئِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَنُدْخِلْكُم مُّدْخَلاً كَرِيمًا ) اگر تم بڑے بڑے گناہوں سے جن سے تمھيں روكا گيا ہے پر ہيز كر لو گے تو ہم دوسرے گنا ہوں كى پردہ پوشى كرديں گے او رتمھيں با عزت منزل تك پہنچا ديں گے_

١_ گناہ دو قسم كے ہيں ، صغيرہ اور كبيرہ_ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه نكفر عنكم سيّئاتكم كبائراور سيّئات كے درميان موازنے كے قرينے سے يہاں سيئات سے مراد صغيرہ گناہ ہيں _

٢_ كبيرہ گناہوں سے اجتناب، صغيرہ گناہوں كى بخشش كا راستہ ہموار كرتا ہے_ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه نكفر عنكم سيّئاتكم

٣_ خداوند متعال كى جانب سے لوگوں كو كبيرہ گناہوں سے اجتناب كرنے كى ترغيب و تشويق _ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه نكفر عنكم سيّئاتكم و ندخلكم مدخلاً كريماً صغيرہ گناہوں كى مغفرت اور بہشت ميں داخل

كرنے كا وعدہ لوگوں كى كبيرہ گناہوں سے اجتناب كى تشويق و ترغيب كيلئے ہے_

٤_ جس گناہ پر بھى دوزخ كى آگ كا وعدہ ديا گيا ہے وہى كبيرہ ہے *_سوف نصليه ناراً ان تجتنبوا كبائر

اس حقيقت كے بيان كے بعد كہ بعض گناہ ( جيسے قتل نفس) انسان كو دوزخ كى طرف لے جاتے ہيں _ گناہوں سے اجتناب كى ترغيب، گويا اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ گناہان كبيرہ كى علامات ميں سے يہ ہے كہ خداوند متعال نے ان گناہوں كے ارتكاب كرنے والوں كو آتش دوزخ كى تہديد كى ہے_ اس مطلب كى تائيد امام صادق (ع) كے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں اس فرمان سے بھى ہوتى ہے :الكبائر، التى اوجب الله عزوجل عليها النار _(١) كہ گناہان كبيرہ وہ ہيں جن پر اللہ تعالى نے جہنم كو لازمى قرار ديا ہے_

____________________

١)كافى ج٢ ص٢٧٦ ح١ نورالثقلين ج١ ص٤٧٣ ح٢٠٧

۴۶۰

٥_ جو لوگ بڑے گناہوں كا ارتكاب نہيں كرتے، ان كى چھوٹى چھوٹى لغزشوں سے چشم پوشى كرنا ضرورى ہے_*

ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه نكفر عنكم سيّئاتكم يہ آيت لوگوں كى اجتماعى زندگى كيلئے ايك درس كى حيثيت ركھتى ہے_ جس طرح خداوندمتعال، كبيرہ گناہوں سے اجتناب كى صورت ميں اپنے بندوں كے چھوٹے چھوٹے گناہوں كو نظرانداز كرديتا ہے اسى طرح ہم لوگوں كو بھى چشم پوشى سے كام لينا چاہيئے_

٦_ باطل طريقے سے دوسروں كے مال و دولت پر ہاتھ ڈالنا گناہ كبيرہ ہے_لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه اس آيت اور گذشتہ آيات كے درميان ارتباط كے مطابق، گناہان كبيرہ كے مطلوبہ مصاديق ميں سے ايك، دوسروں كے مال ميں ناروا تصرف كرنا ہے_

٧_ معاشرے كو تباہى و فساد كى طرف لے جانا گناہان كبيرہ ميں سے ہے_لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل و لاتقتلوا انفسكم ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه

٨_ قتل اور انسان كشى كا گناہان كبيرہ ميں سے ہونا_لاتقتلوا انفسكم ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه

٩_ خودكشى كا كبيرہ گناہوں ميں سے ہونا_*لاتقتلوا انفسكم ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه

١٠_ بہشت، كبيرہ گناہوں سے اجتناب كرنے والوں كا اجر ہے_و ندخلكم مدخلاً كريماً

١١_ كبيرہ گناہوں سے پرہيز كرنے والوں كى اخروى منزل، ايك گرانقدر اور باعزت جگہ ہے_و ندخلكم مدخلاً كريماً

١٢_ بہشت، ايك گرانقدر اور باعزت جگہ ہے_و ندخلكم مدخلاً كريماً

١٣_ صغيرہ و كبيرہ گناہوں سے طہارت ، بہشت ميں وارد ہونے كى شرط ہے_

ان تجتنبوا كبائر نكفر عنكم سيّئاتكم و ندخلكم مدخلاً كريماً

١٤_ بہشت، صغيرہ و كبيرہ گناہوں سے دورى اور طہارت كا نتيجہ ہے_

۴۶۱

ان تجتنبوا ندخلكم مدخلاً كريماً

١٥_ خداوند، گناہوں كى مغفرت كرنے والا اور پاك لوگوں كو بہشت ميں مقام و منزلت عطاكرنے والا ہے_

نكفر عنكم ندخلكم مدخلاً كريماً

١٦_ كبيرہ گناہوں سے پرہيز كرنے والے مؤمنين، اپنے صغيرہ گناہوں كے بارے ميں جوابدہى سے محفوظ ہوں گے_

ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه نكفر عنكم سيّئاتكم امام كاظم (ع) نے فرمايا:من اجتنب الكبائر من المؤمنين لم يسئل عن الصغائر _(١) جو مؤمن كبيرہ گناہوں سے اجتناب كرے، اس سے صغيرہ گناہوں كے بارے ميں بازپرس نہيں ہوگي_اسكے بعد آپ(ع) نے مذكورہ آيت تلاوت فرمائي_

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى مغفرت١٥

بہشت: بہشت كى عظمت ١٢; بہشت كے موجبات١٠، ١٣، ١٤

پاك لوگ: پاك لوگوں كا بہشت ميں ہونا ١٥

جہنم: عذاب جہنم، ٤

خودكشي: خودكشى كا گناہ، ٩

روايت: ١٦

عذاب: عذاب كا وعدہ ٤

غصب: غصب كا مال ٦

قتل: قتل كا گناہ٨

گناہ: صغيرہ گناہ ١;صغيرہ گناہ سے اجتناب ١٣، ١٤;صغيرہ گناہ كى معافى ٥، ١٦;كبيرہ گناہ ١، ٤، ٦، ٧، ٨، ٩;كبيرہ گناہ سے اجتناب ٢، ٣، ١٣،١٤;كبيرہ گناہ كى سزا ٤; گناہ سے اجتناب ١٠، ١٦;گناہ سے اجتناب كى جز ا ١١، ١٤; گناہ كى اقسام ١; گناہ كى مغفرت ١٥;گناہ كى مغفرت كا پيش خيمہ ٢

متقين: متقين كا اجر، ١١ معاشرہ: معاشرے كو فاسد كرنا ٧

____________________

١)توحيد صدوق، ص٤٠٧ ح٦ ب ٦٣ نورالثقلين ج١ ص٤٧٣ ح٢٠٦، تفسير عياشى ج١ص٢٣٨ ح١١٢ تفسير برھان ج١ ص٣٦٥ ح٤، ١٣.

۴۶۲

آیت( ۳۲)

( وَلاَ تَتَمَنَّوْاْ مَا فَضَّلَ اللّهُ بِهِ بَعْضَكُمْ عَلَی بَعْضٍ لِّلرِّجَالِ نَصِيبٌ مِّمَّا اكْتَسَبُواْ وَلِلنِّسَاء نَصِيبٌ مِّمَّا اكْتَسَبْنَ وَاسْأَلُواْ اللّهَ مِن فَضْلِهِ إِنَّ اللّهَ كَانَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا ) او رخبردا رجو خدا نے بعض افراد كو بعض سے كچھ زيادہ ديا ہے اس كى تمناّاور آرزو نہ كرنا مردوں كے لئے وہ حصہ ہے جو انھوں نے كما يا ہے او رعورتوں كے لئے وہ حصہ ہے جو انھوں نے حاصل كيا ہے _الله سے اس كے فضل كا سوال كرو كہ وہ بيشك ہرشے كاجاننے والا ہے _

١_ خداوند متعال نے بعض لوگوں كو اپنى نعمتوں سے زيادہ بہرہ مند فرماكر بعض دوسروں پر برترى عطا كى ہے_

و لاتتمنّوا ما فضل الله به بعضكم على بعض

٢_ دوسروں كو خدا كى عطا كردہ نعمتوں كے حصول كى آرزو اور حرص و طمع سے بچنا ضرورى ہے_

و لاتتمنّوا ما فضّل الله به بعضكم على بعض

٣_ خدا تعالى كى طرف سے لوگوں كے درميان تفاوت ہے_و لاتتمنّوا ما فضل الله به بعضكم على بعض

٤_ دوسروں كى نعمتوں پر نظريں ركھنا، ايك ناپسنديدہ اورمذموم فعل ہے_و لاتتمنّوا ما فضل الله به بعضكم على بعض

٥_ دوسروں كى نعمتوں كے حصول كى خواہش كرنا اور ان پر نظريں ركھنا، ارتكاب گناہ كا راستہ ہموار كرتا ہے_

ان تجتنبوا كبائر ما تنهون عنه و لاتتمنوا ما فضل الله گناہوں سے اجتناب كى ترغيب كے بعد، دوسروں كى نعمتوں كے حصول كى خواہش سے نہى كرنا ہوسكتا ہے بعض كبيرہ گناہوں كى جڑ اور ان كے خلاف جدوجہد كرنے كى نصيحت كى طرف اشارہ ہو_

٦_ دوسروں كى خداداد نعمتوں كے حصول كى آرزو كرنا

۴۶۳

اور ان پر نظريں ركھنا، حرام خورى اور اقتصادى خرابيوں كى راہ ہموار كرتا ہے_

لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل و لاتتمنّوا ما فضّل الله به بعضكم على بعض لوگوں كے مال ميں ناروا تصرف كے حكم كو بيان كرنے كے بعد، دوسروں كى نعمتوں كے حصول كى آرزو كرنے سے نہى كرنا ہوسكتا ہے، اس چيز كا بيان ہو كہ باطل طريقے سے دوسروں كے مال پر قبضہ كرنے كا اصل سبب دوسروں كى نعمتوں ميں طمع كرنا ہے_

٧_ مفاسد كے خلاف جدوجہد كرنے كے قرآنى طريقوں ميں سے ايك، گناہ كے علل و اسباب كے خلاف جنگ كرنا ہے_لاتا كلوا اموالكم بينكم بالباطل و لاتتمنّوا ما فضل الله به بعضكم على بعض

٨_ معاشرے كى سلامتى و حفاظت كيلئے، گناہ كے علل و اسباب كے خلاف جنگ كرنا ضروري_

لاتا كلوا اموالكم بينكم، بالباطل و لاتقتلوا انفسكم و لاتتمنّوا ما فضل الله

٩_ مالكيت اور اپنے كام و محنت سے بہرہ مند ہونے ميں عورت اور مرد كو مساوى حق حاصل ہے_

للرجال نصيب مما اكتسبوا و للنساء نصيبٌ مما اكتسبن

١٠_ ہر عورت اور مرد اپنے اعمال كى جزا پائے گا_للرّجال نصيب مما اكتسبوا و للنساء نصيبٌ مما اكتسبن

جملہ ''للرجال نصيب ...''ہوسكتا ہے اس معنى ميں ہوكہ ہر انسان، خواہ مرد ہو يا عورت ان شرعى فرائض پر ثواب و پاداش سے بہرہ مند ہوگا جو خداوند متعال نے اس كيلئے مقرر كئے ہيں _

١١_ اسلام كے اقتصادى مسائل كا اخلاق سے آميختہ ہونا_ لاتا كلوا و لاتتمنّوا ما فضل الله للّرجال نصيب و للنساء نصيبٌ قرآن كريم نے اس آيت اور گذشتہ آيات ميں ، اقتصادى مسئلہ (لاتا كلوا للرجال نصيب ) كو اخلاقى (لاتتمنّوا) مسئلہ سے مربوط كرتے ہوئے، ايك كو دوسرے كى بنياد قرار ديا ہے_

١٢_ ہر شخص خواہ مرد ہو يا عورت، اپنى محنت و كمائي كا خود مالك ہے_للرجال نصيب و للنساء نصيب

١٣_ عورت و مرد دونوں كو كام كاج كرنے كا حق حاصل ہے_للرجال نصيب و للنساء نصيب مما

۴۶۴

اكتسبن

١٤_ لوگوں ميں سے بعض كى بعض دوسروں پر برتري، خود ان كى صلاحيتوں ، قابليتوں اور جدوجہد كا نتيجہ ہے_

و لاتتمنّوا ما فضل الله و للنساء نصيبٌ مما اكتسبن جملہ ''للرجال ...''جملہ''لاتتمنّوا ما فضل الله '' كى علت ہے اور يہ بيان كر رہا ہے كہ انسانوں كى صلاحيتيں اور جدوجہد، اس برترى كا سرچشمہ ہے_ ياد ر ہے كہ ''رجال''اور ''نسائ''كى تصريح، قابليتوں اور صلاحيتوں كے درميان فرق كى طرف اشارہ ہے ورنہ يہ فرمايا جاتا: ''للانسان نصيب مما اكتسب''_

١٥_ لوگوں كى برترى و فوقيت ميں ان كى صلاحيتوں اور سعى و كوشش كے كردار كى طرف توجہ كرنے سے دوسروں كے مال و دولت اور نعمتوں پر نظر ركھنے سے دور رہنے كا راستہ ہموار ہوتا ہے_و لاتتمنّوا ما فضّل الله للرجال نصيب و للنساء نصيبٌ خداوند متعال نے دوسروں كى نعمتوں كے بارے ميں طمع و لالچ سے منع كرنے كے بعد ان نعمتوں كو لوگوں كى قابليت اور جدوجہد كا نتيجہ قرار ديا ہے تاكہ منفى آرزؤں اور خواہشات كى جڑكاٹ دى جائے_

١٦_ انسان اپنے مال و دولت اور كمائي كے صرف كچھ حصے كا مالك ہے_للرجال نصيب مما اكتسبوا و للنساء نصيب مما اكتسبن يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''ممّا''ميں ''من'' تبعيض كيلئے ہو_ يعنى انسان اپنى كمائي اور مال و ثروت ميں سے بعض كے مالك ہيں اور بعض دوسرا حصہ مثلاً فقراء اور اسلامى حكومت كيلئے ہے_

١٧_ انسان كو اپنى ضروريات، خداوند متعال سے طلب كرنى چاہئيں نہ كہ دوسروں كے حقوق پر ہاتھ ڈالنے اور طمع و لالچ كرنے سے_و لاتتمنّوا ما فضل الله و سئلوا الله من فضله

١٨_ دعا اور خداوند متعال سے طلب كرنے ميں ، اسكے فضل كى اميد ركھنا ضرورى ہے_و سئلوا الله من فضله

١٩_ فضل الہى كے حصول ميں دعا كا كردار_و سئلوا الله من فضله

٢٠_ فضل الہى سے اميد ركھنا، دوسروں كے مال و دولت كے بارے ميں طمع كرنے سے بچنے كا راستہ ہموار كرتا ہے_

ولاتتمنّواما فضل الله و سئلوا الله من

۴۶۵

فضله طمع اور آرزو و تمنا كرنے سے نہى كرنا اور اسكے بعد خداوند متعال سے طلب كرنے كا حكم دينا كہ جس كا نتيجہ فضل خداوند متعال سے اميدوار ہونا ہے، درحقيقت ايك ايسا راستہ دكھتا ہے جس پر چل كر انسان دوسروں كى نعمتوں كے بارے ميں حسرت اور دست درازى سے اجتناب كرسكتا ہے_

٢١_ كام اور كوشش كے ساتھ ساتھ فضل خدا كے بارے ميں اميدوار رہنے كى ضرورت_

للرجال نصيب مما اكتسبوا و للنساء نصيبٌ و سئلوا الله من فضله جملہ ''للرجال ...''سابقہ جملے كى علت ہے_ يعنى دوسروں كے پاس موجود نعمتوں كى آرزو نہ كرو بلكہ خود مال و دولت حاصل كرنے كيلئے كوشش كرو اور اسكے ساتھ فضل خداوند متعال سے بھى اميد لگائے ركھو_

٢٢_ انسان كى اندرونى خواہشات اور رجحانات كو صحيح رخ عطا كرنا، قرآن حكيم كے تربيتى طريقوں ميں سے ايك طريقہ ہے_و لاتتمنّوا و سئلوا الله من فضله انسان كے اندر تمايلات و خواہشات كا وجود ايك ناقابل انكار حقيقت ہے، قرآن دوسروں كے مال پر نظريں ركھنے كى حرمت بيان كرتے ہوئے، لوگوں كى خواہشات اور تمايلات كو فضل خداوند متعال كى طرف موڑ كر انہيں صحيح رُخ عطا كر رہا ہے_

٢٣_ خداوند متعال ہر چيز سے آگاہ و دانا ہے_ان الله كان بكل ش عليماً

٢٤_ خداوند متعال، انسان كے تقاضوں اور ضروريات سے آگاہ ہے_و سئلوا الله من فضله انّ الله كان بكل ش عليماً

''بكل شي :''كے مورد نظر مصاديق ميں وہ تمام مسائل شامل ہيں جو اس آيت ميں بيان كئے گئے ہيں من جملہ انسانوں كى ضروريات اور تقاضے ہيں _

٢٥_ خداوند متعال كو انسانوں كے اندرونى حالات اور خواہشات و آرزؤں سے مكمل آگاہى حاصل ہے_

و لاتتمنّوا انّ الله كان بكل ش عليماً

٢٦_ خداوند متعال كے ہر چيز سے آگاہ ہونے كے بارے ميں توجہ سے انسان كيلئے اپنے اندرونى حالات پر نظر ركھنے كا راستہ ہموار ہوتا ہے_و لاتتمنّوا ان الله كان بكل ش عليماً

٢٧_ مرد كا فريضہ ہے كہ وہ دوسروں كى بيوى بيٹيوں ميں دلچسپى لينے اور ان كى طمع كرنے سے پرہيز كرے_

۴۶۶

و لاتتمنّوا ما فضل الله به بعضكم على بعض امام صادق(ع) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں سوال كے جواب ميں فرمايا:لايتمنّى الرّجل امراة الرجل و لاابنته _(١) مرد دوسرے كى بيوى ، بيٹى كى طمع نہ كرے_

٢٨_ بارگاہ خداوند متعال سے مقدر شدہ روزى سے زيادہ روزى كى درخواست كرنا ايك پسنديدہ اور شائستہ دعا ہے_

و سئلوا الله من فضله امام صادق(ع) نے فرمايا:انّ الله قسّم الارزاق بين عباده و افضل فضلاً كثيرا لم يقسّمه بين احد قال الله عزوجل: و سئلوا الله من فضله _(٢) بيشك اللہ تعالى نے اپنا رزق بندوں كے درميا ن تقسيم كيا ہے اور اپنا فضل كثير باقى ركھا ہے جسے تقسيم نہيں كيا _ اللہ تعالى فرماتا ہے:و سئلوا الله من فضله

آرزو: منفى آرزو ٢٧;ناپسنديدہ آرزو ٢، ٥، ٦

احكام: ١٦

اخلاق: اخلاق اور اقتصاد ١١

استعداد: استعداد كے اثرات ١٥

اقتصادى نظام: ١١، ١٣

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا علم ٢٣، ٢٤، ٢٥، ٢٦; اللہ تعالى كا فضل ١، ١٨، ١٩، ٢٠، ٢١; اللہ تعالى كى نعمات ١، ٢

امتياز: امتياز برتنے كے اسباب ١٥

اميدواري: اميدوارى كى اہميت ٢١;اميدوارى كے اثرات ٢٠

انسان: انسان كى آرزو ٢٥; انسانوں كى ضروريات ٢٤; انسانوں كى مادى ضروريات ١٧;انسانوں ميں تفاوت ١،٣

برگزيدہ لوگ: ١

تربيت: تربيت كا طريقہ ٢٢

تحريك : تحريك كى جہت٢٢

تفاوت :

___________________

١)تفسير عياشى ج١ ص٢٣٩، ح١١٥، تفسير برھان ج١ ص٣٦٦ ح٢.

٢)تفسير عياشى ج١ ص٢٣٩ ح ١١٧، نورالثقلين ج١ ص٤٧٥ ح٢٢٠ تفسير برھان ج١ ص٣٦٦ ح٤ بحار الانوار ج٥ ص١٤٥ ح٥.

۴۶۷

تفاوت كے اسباب ١٤

تقاضا: پسنديدہ تقاضا٢٨

حرام خوري: حرام خورى كا پيش خيمہ ٦

حقوق كا نظام: ٩، ١٣

خواہش: خواہش كے موانع١٥

دعا: دعا كے آداب ١٨;دعا كے اثرات ١٩; دعا ميں اميد ١٨; روزى كى دعا ٢٨

ذكر: ذكر كے اثرات ٢٦

رشد: رشد كا پيش خيمہ ٢٠

روايت: ٢٧، ٢٨

طمع: طمع كى مذمت ٢، ٤، ٦، ١٧;طمع كے موانع ٢٠

عمل: عمل كا اجر ١٠;ناپسنديدہ عمل ٤

عورت : عورت كى مالكيت ٩، ١٣;عورت كے حقوق ٩، ١٣

فساد: فساد كے خلاف مبارزت كا طريقہ ٧

قرآن كريم: قرآن كريم كى خصوصيت ٧

كام: كام ميں اميدوار ہونا ٢١

كوشش : كوشش كے اثرات، ١٥

گناہ: گناہ سے اجتناب ٢٧;گناہ كا پيش خيمہ ٥;گناہ كے خلاف جہاد، ٧، ٨

مالكيت: مالكيت كے احكام ١٦;مالكيت كے اسباب ١٢

مرد: مرد كى ذمہ داري، ٢٧; مرد كى مالكيت ٩ ;مرد كے حقوق ٩، ١٣

معاشرہ : معاشرہ كى سلامتى كے اسباب ٨

نظر ركھنا: نظر ركھنے كا پيش خيمہ٢٦

۴۶۸

آیت(۳۳)

( وَلِكُلٍّ جَعَلْنَا مَوَالِيَ مِمَّا تَرَكَ الْوَالِدَانِ وَالأَقْرَبُونَ وَالَّذِينَ عَقَدَتْ أَيْمَانُكُمْ فَآتُوهُمْ نَصِيبَهُمْ إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلَی كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدًا ) او رجوكچھ ماں باپ يا اقربانے چھوڑا ہے ہم نے سب كے لئے ولى و وارث مقرر كرديئے ہيں او رجن سے تم نے عہد و پيمان كيا ہے ان كا حصہ بھى انھيں دے دو بيشك الله ہرشے پر گواہ اور نگراں ہے _

١_ خداوند متعال نے ہر شخص كيلئے وارث تعيين كئے ہيں _و لكلّ جعلنا موالي ''موالي'، كلمہ ''مولي''كى جمع ہے يعنى وہ لوگ جو حق اولويّت ركھتے ہيں _ اور آيت ميں اس سے ''مما ترك''كے قرينے سے ورثاء مراد ہيں _

٢_ ماں باپ جو مال اپنے پيچھے چھوڑتے ہيں ، اسكے ورثاء معين ہيں _و لكل جعلنا موالى مما ترك الوالدان والاقربون

مذكورہ بالامطلب ميں''الوالدان و الاقربون'' كو ''ترك''كا فاعل بنايا گيا ہے_

٣_ ميت كے اموال ميں سے فقط كچھ حصہ اسكے وارثوں كى طرف منتقل ہوتا ہے *مما ترك

يہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''ممّصا'' ميں ''من'' تبعيض كيلئے ہو_

٤_ ماں ، باپ اور عزيز و اقارب، ميت كے وارث ہيں _و لكل جعلنا موالى مما ترك الوالدان و الاقربون

مذكورہ بالا مفہوم ميں ''ترك '' كا فاعل وہ ضمير ہے جو ''كل'' كى طرف پلٹتى ہے_ اور ''الوالدان و الاقربون'' محذوف ضمير كيلئے خبر ہے جو ''موالي''كى طرف پلٹ رہى ہے_ يعنى وہ وارث، ميت كے ماں باپ اور رشتہ

۴۶۹

دارہيں ، ياد ر ہے كہ ''ماترك'' فعل مقدر (يرثون) كے متعلق ہے_

٥_ ميت كے قريبى رشتہ دار، اسكى ميراث كے بارے ميں حق اولويت ركھتے ہيں _

و لكل جعلنا موالى مما ترك الوالدان والاقربون كلمہ ''اقربون''كا معنى رشتہ دار ہے_ افعل تفضيل كا انتخاب اس معنى كو پہنچانے كيلئے كيا گيا ہے كہ قريبى رشتہ دار ارث لينے ميں حق اولويت ركھتے ہيں _

٦_ ميراث كے بارے ميں عہد و پيمان، موجبات ارث ميں سے ہے_و لكل جعلنا موالى والذين عقدت ايمانكم ''عقد يمين''سے مراد عہد و پيمان باندھنا ہے چونكہ آيت، ارث كے بارے ميں بحث كررہى ہے، لہذا يہ عہد و پيمان بھى ارث كے بارے ميں ہوگا_ يعنى ارث پر عہد و پيمان، ياد ر ہے كہ مذكورہ بالامطلب ميں ''الذين'' كا ''الوالدان''پر عطف ہے_

٧_ مياں بيوي، ايك دوسرے كے وارث ہيں *و لكل جعلنا موالى والذين عقدت ايمانكم بعض كا كہنا ہے كہ آيت شريفہ ميں پيمان سے مراد عقد ازدواج ہے كہ جو مياں بيوى پر منطبق ہوتا ہے_

٨_ ہر وارث كو اس كا حصہ اور سہم ادا كرنا لازمى ہے_لكل جعلنا موالى فاتوهم نصيبهم

اگر ''الذين''،''الوالدان''پر عطف ہو تو ''ھم'' كا مرجع كلمہ ''موالي''ياالوالدان والاقربون والذين ...''ہوگا_ البتہ دونوں صورتوں ميں اس سے ورثا مراد ہيں _

٩_ جن لوگوں كے ساتھ مالى عہد و پيمان باندھا گيا ہے ، ان كے حقوق كى ادائيگى كا واجب ہونا_والذين عقدت ايمانكم فاتوهم نصيبهم اس مطلب ميں ''الذين''كو مبتدا ليا گيا ہے اور جملہ'' فاتوهم نصيبهم'' اسكى خبر ہے_ پس ''الذين ...'' وارثوں ميں سے نہيں ہوں گے_

١٠_ وارث وہ حقوق ادا كرے جو ، مال ميت ميں عقد اور پيمان كے ذريعے عائد ہيں _

والذين عقدت ايمانكم فاتوهم نصيبهم اگر جملہ '' والذين '' مستأنفہ ہو تو ''الذين''سے وارث مراد نہيں ہوں گے بلكہ وہ لوگ مراد ہيں جنہوں نے ميت كے ساتھ مالى عہد و پيمان باندھ ركھا ہے، البتہ ان كے حقوق كى ادائيگى كے حكم كے مخاطب، سب وارث ہيں _

١١_ خداوند متعال كا ہميشہ ہر چيز پر ناظر ہونا_ان الله كان على كل ش شهيدا

۴۷۰

١٢_ خداوندمتعال، انسان كے تمام اعمال اور ہر قسم كے عہد و پيمان پر گواہ ہے_

والذين عقدت ايمانكم فاتوهم نصيبهم انّ الله كان على كل ش شهيداً

١٣_ خداوند متعال كى دائمى نظارت كى طرف توجّہ، احكام الہى كى پابندى كى ضامن ہے_

لكلجعلنا موالى ان الله كان على كلّ ش شهيداً اس حقيقت كو بيان كرنے كا مقصد كہ خداوند متعال ہر چيز پر ناظر ہے، يہ ہے كہ انسان اسكى طرف توجہ ركھے اور اس توجّہ كى وجہ سے وہ خداوند متعال كى طرف سے نازل شدہ احكام كى نسبت ذمہ دار اور پابند ر ہے_

١٤_ جو لوگ ورثاء كے حقوق ادا كرنے ميں كوتاہى كرتے ہيں ، انہيں خداوند متعال كى طرف سے خبردار كيا جانا_

لكل جعلنا موالى انّ الله كان على كل شي شهيداً ہوسكتا ہے جملہ''انّ الله '' ان لوگوں كو تہديد كرنے كيلئے نازل ہوا ہو جو احكام الہى پر عمل نہيں كرتے اور آيت شريفہ ميں بيان شدہ حقوق ان كے اہل تك نہيں پہنچاتے_

١٥_ خداوند متعال كا ان لوگوں كو خبردار كرنا جو اپنے عہد و پيمان پورے نہيں كرتے_

و لكل والذين عقدت ايمانكم فاتوهم نصيبهم انّ الله كان على كل شي شهيداً

احكام: ٣، ٤، ٥، ٨، ٩، ١٠

ارث: ارث پر معاہدہ ٦، ٩، ١٠; ارث كى اہميت ٩; ارث كے احكام ٣، ٤، ٥، ٨، ١٠;ارث كے طبقات ٤، ٥،٧; ارث كے موجبات ٦;ارث ميں اولويت ٥

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا خبردار كرنا ١٤، ١٥; اللہ تعالى كى گواہى ١٢; اللہ تعالى كى نظارت ١١، ١٣; اللہ تعالى كے افعال ١

ذكر: ذكر كے اثرات ١٣

عمل: عمل كے گواہ ١٢

عہد: عہد پر گواہ افراد ١٢;عہد وفا كرنا ١٠

عہد شكني: عہد شكنى كى مذمت ١٥

ميت: ميت كے وارث ١، ٢،٤، ٧

۴۷۱

واجبات: ٩

وارث: وارث كے حقوق پر تجاوز ١٤

آیت( ۳۴)

( الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَی النِّسَاء بِمَا فَضَّلَ اللّهُ بَعْضَهُمْ عَلَی بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُواْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّهُ وَاللاَّتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنّ َ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلاَ تَبْغُواْ عَلَيْهِنَّ سَبِيلاً إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيرًا ) مرد عورتوں كے حاكم او رنگراں ہيں ان فضيلتوں كى بنا پر جو خدا نے بعض كو بعض پردى ہيں او راس بناپر كہ انھوں نے عورتوں پر اپنا خرچ كيا ہے _ پس نيك عورتيں وہى ہيں جو شوہروں كى اطاعت كرنے والى او ران كى غيبت ميں ان چيزوں كى حفاظت كرنے والى ہيں جن كى خدانے حفاظت چاہى ہے او رجن عورتوں كى نافرمانى كا خطرہ ہے انھيں موعظہ كرو _ انھيں خواب گاہ ميں الگ كردو اور مارو اور پھر اطاعت كرنے لگيں تو كوئي زيادتى كى راہ تلاش نہ كرو كہ خدا بہت بلند او ربزرگ ہے _

١_ ہر معاشرے ميں عورتوں كى سرپرستى اور ان كے امور كى نگرانى مردوں كى ذمہ دارى ہے_

الرجال قوّامون على النسائ مذكورہ بالامطلب ميں ، كلمہ''الرجال'' اور ''النسائ'' سے مطلق مرد اور عورتيں مراد ہيں نہ فقط شوہر اور بيوياں _ قوّام اس كو كہتے ہيں جو دوسروں كى تدبير و اصلاح كى ذمہ دارى اٹھاتا ہے_

٢_ شوہر، اپنى بيويوں كى سرپرستى اور ان كے امور كے انتظام كے ذمہ دار ہيں _

۴۷۲

الرّجال قوّامون على النسائ ''بما انفقوا''كے قرينے سے ''الرّجال''سے شوہر اور ''النسائ''سے ان كى بيوياں مراد ہيں _ چونكہ عورتوں كى زندگى كے اخراجات، شوہروں كے ذمہ ہوتے ہيں ، جبكہ سب خواتين كا نفقہ مردوں كے اوپر نہيں _

٣_ مرد عورتوں كى نسبت برترى كے حامل ہيں _*الرّجال قوّامون بما فضّل الله بعضهم على بعض

اگر بعضھم ''الرّجال''كى طرف اشارہ ہو اور ''بعض'' ، ''النسائ''كى طرف توہوسكتا ہے كہ عورتوں پر مردوں كى برترى سے مراد ان كى نوعى برترى ہو نہ كہ ہر ايك مرد كا ہر ايك عورت پر برتر ہونا_

٤_ مردوں كے گروہ كى عورتوں ميں سے اپنے ہم مثل گروہ پر برتري_*بما فضل الله بعضهم على بعض

بعض كى رائے ہے كہ مردوں كى عورتوں پر فضيلت ايك جيسے حالات اور ايك جيسے طبقات كى صورت ميں ہے_

٥_ عورتو ں اور مردوں كو ايك دوسرے پر كچھ برترياں حاصل ہيں _*بما فضل الله بعضهم على بعض

بعض كى رائے ہے كہ ''بعضھم'' ميں ''ھُم'' سے مراد تمام انسان ہيں ، خواہ مرد ہوں يا عورتيں _ نہ فقط مرد، ورنہ خداوند متعال يہ فرما تا:بما فضلهم الله عليهنّ' _

٦_ مردوں كى عورتوں پر برتري، اپنى بيويوں پر ان كے حق سرپرستى كے قانون كا فلسفہ ہے_

الرجال قوامون على النساء بما فضل الله بعضهم على بعض

٧_ سرپرستى اور امور كے انتظام كى شرائط ميں سے ايك، برترى اور لياقت ہے_الرّجال قوّامون على النساء بما فضّل الله بعضهم على بعض چونكہ مردوں كى برترى كى وجہ سے انہيں عورتوں كى سرپرستى كا حق دياگيا ہے_

٨_ اسلام كے نظام حقوق كا نظام تكوين كے ساتھ ہم آہنگ ہونا_الرّجال قوّامون على النساء بما فضل الله بعضهم على بعض چونكہ خداوند متعال نے مردوں كى تكوينى برترى كى بنياد پرانہيں عورتوں كى سرپرستى كا حق ديا ہے_

٩_ لوگوں كى ايك دوسرے پر برترى كا سرچشمہ، فضل خداوند متعال ہے_

۴۷۳

فضل الله بعضهم على بعض

١٠_ عورتوں كے اخراجات، ان كے شوہروں كے اوپر ہيں _و بما انفقوا من اموالهم

١١_ مردوں كا اپنى بيويوں پر حق سرپرستى كى تشريع كا فلسفہ ان كى طرف سے ان كى زندگى كے اخراجات پورا كرنا ہے_

الرّجال قوّامون على النساء و بما انفقوا من اموالهم

١٢_ خانوادہ كيلئے قواعد و ضوابط بنانے ميں ، تكوينى و تشريعى قوانين كو مدنظر ركھنا ضرورى ہے_

الرّجال قوّامون على النساء بما فضل الله و بما انفقوا چونكہ خداوند متعال نے مردوں كيلئے سرپرستى كا حق قرار دينے كى توجيہ ميں دو جہات كى تصريح فرمائي ہے_ ايك مردوں كى عورتوں پر برترى كہ جو ايك تكوينى مسئلہ ہے، دوسرا مرد كے اوپر نفقہ كى ذمہ دارى جو ايك تشريعى حكم ہے_

١٣_ اچھى بيوياں ، اپنے شوہروں كى مطيع و فرمانبردار ہيں _فالصّا لحات قانتات ''قنوت''كا معنى دائمى اطاعت ہے كہ جس سے آيت كے بعد والے حصے (والتى تخافون ...) كے مطابق، شوہر كى اطاعت مراد ہے_ بنابرايں ''الصالحات''سے مراد نيك و شائستہ بيوياں ہيں _ اس مفہوم كى تائيد امام باقر(ع) كے''قانتات'' كے بارے ميں اس فرمان سے بھى ہوتى ہے يعنى ''مطيعات''(١) اس سے مراد مطيع و فرمانبردار بيوياں ہيں _

١٤_ اچھى بيوياں ، شوہروں كى عدم موجودگى ميں ان كے حقوق كى محافظ ہيں _فالصّالحات حافظات للغيب

مذكورہ بالا مطلب ميں ''حافظات''كا مفعول حكم اور موضوع كى مناسبت سے شوہروں كے حقوق كو قرار ديا گيا ہے اور ''للغيب''ميں ''لام'، ''في''كے معنى ميں ليا گيا ہے_

١٥_ جو بيوياں تنہائي ميں اپنے آپ كو ہر قسم كى آلودگى سے محفوظ ركھتى ہيں وہى اچھى بيوياں ہيں _فالصّالحات حافظات للغيب يہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''حافظات''كا مفعول ''انفسھن''ہو_

١٦_ عورتوں كيلئے اپنے شوہر كى اطاعت كرنا اور ان كے حقوق كى حفاظت كرنا ضرورى ہے_فالصالحات قانتات حافظات للغيب

١٧_ عورت كيلئے اپنے شوہر كى اطاعت كرنے اور اسكے حقوق كى حفاظت كرنے كى شرط يہ ہے كہ مرد بھي

____________________

١)تفسير قمى ج١ ص١٣٧، نورالثقلين ج١ ص٤٧٧ ح ٢٢٩.

۴۷۴

اسكى زندگى كے اخراجات پورے كرتا ہو_و بما انفقوا من اموالهم فالصّالحات قانتات حافظات

بظاہر ''فالصّالحات ...''جملہ ''الرجال بما انفقوا''پر مترتب ہے_ بنابرايں عورت كا شوہر كى اطاعت كرنا اس وقت ضرورى ہے كہ جب شوہر اسكى زندگى كے اخراجات پورے كر رہاہو_

١٨_ خانوادہ كى سلامتي; مرد كى سرپرستي، اس كى طرف سے زندگى كے اخراجات پورے كرنے اورعورت كى طرف سے شوہر كى اطاعت اور اسكے حقوق كى حفاظت كے مرہون منت ہے_الرّجال قوّامون على النّساء و بما انفقوا فالصالحات قانتات حافظات چونكہ اس آيت اور بعد والى آيات كے ذيل ميں فيملى كے اختلاف كى بحث كى گئي ہے_ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ يہ قوانين اور نصيحتيں خانوادہ كى سلامتى كو اختلاف و خطرات سے بچانے كيلئے پيش كى جارہى ہيں _

١٩_ مرد كى طرف سے عورت كے اخراجات كى ادائيگى اور سرپرستى كا حق ركھنے كے عوض، عورت كا فريضہ ہے كہ وہ شوہر كى اطاعت كرے اور اسكے حقوق كى حفاظت كرے_الرجال قوّامون و بما انفقوا فالصّالحات قانتات حافظات للغيب بما حفظ الله ''بما حفظ الله ''سے وہ حقوق مراد ہيں جو خداوند متعال نے عورتوں كيلئے مقرر كئے ہيں اور ان كى ذمہ دارى مردوں پر ڈالى ہے_''بما حفظ'' ميں ''بائے مقابلہ''سے ظاہر ہوتا ہے كہ شوہروں كى اطاعت اور ان كے حقوق كى حفاظت، اس عہد و پيمان كے مقابلے ميں ہے كہ جو خداوند متعال نے شوہر كے ذمہ قرار ديئے ہيں _

٢٠_ خداوند متعال خانوادگى قوانين بنانے كى وجہ سے، عورتوں كے حقوق كا محافظ ہے_بما حفظ الله

''ما''سے عورتوں كے حقوق مراد ہيں جو خداوند متعال نے قوانين بناكر محفوظ كرديئے ہيں مثلاً زندگى كے اخراجات پورے كرنا _

٢١_ قوانين الہى كے اندر رہتے ہوئے، شوہر كى اطاعت كرنا اور اسكے حقوق كى حفاظت، عورت كى ذمہ دارى ہے_*

قانتات حافظات للغيب بما حفظ الله يہ اس بنا پر ہے كہ ''ما حفظ الله ''سے قوانين الہى مراد ہوں اور ''بما حفظ الله ''ميں ''بائ''مصاحبت كيلئے ہو تو آيت كا معنى يوں ہوگا_ عورتوں كو قوانين الہى كا لحاظ ركھتے ہوئے

۴۷۵

اپنے شوہروں كى اطاعت اور ان كے حقوق كى حفاظت كرنى چاہيئے_

٢٢_ بيوى كى طرف سے شوہر كے حقوق كى رعايت نہ كرنا، نشوز ہے_الرّجال قوّامون قانتات واللاتى تخافون نشوزهُنّ

٢٣_ عورت كے نشوز كو روكنے كيلئے پہلا قدم، اسے پند و نصيحت كرنا ہے_واللاتى تخافون نشوزهن ّ فعظوهُنّ

٢٤_ عورت كو نشوز سے روكنے كيلئے ايك طريقہ، شوہر كا اپنى بيوى كے ساتھ سونے سے پرہيز كرنا ہے_

واللاتى تخافون نشوزهنّ واهجروهنّ فى المضاجع مذكورہ بالا مطلب ميں '' فى المضاجع '' كو ''واھجروھنّ''كے متعلق قرار ديا گيا ہے_

٢٥_ شوہروں كے اوپر عورتوں كے حقوق ميں سے ايك، ان كے ساتھ سونا ہے_واهجروهنّ فى المضاجع

گوياشوہروں كے اوپر بيويوں كے ساتھ ہم خوابى كو فرض قرار ديا گيا ہے_ اور نشوز كى صورت ميں ، اس ہم خوابى كو ترك كرنا جائز قرار ديا گيا ہے_ جملہ ''فلاتبغوا ...'' عورتوں كى اطاعت كى صورت ميں ہم خوابى كے ضرورى ہونے كى تائيد كرتا ہے_

٢٦_ عورت كو نشوز سے روكنے كا آخرى قدم، اسے مارنا ہے_واللاتى تخافون نشوزهن واضربوهنّ

٢٧_ عورت كى طرف سے نشوز كى علامتوں كا ظاہر ہونا، اسے اس كام سے روكنے كيلئے ضرورى تدابير (ہم خوابى كا ترك اور مارنا وغيرہ) اختيار كرنے كو جائز قرار ديتا ہے_واللاتى تخافون نشوزهنّ واضربوهنّ چونكہ موضوع حكم، نشوز كا خوف (تخافون) قرار ديا گيا ہے_ نہ كہ خود نشوز اور خوف نشوز سے مراد، نشوز كى علائم ہيں _

٢٨_ گناہ اور مفاسد پيدا ہونے سے پہلے انہيں روكنے كيلئے ضرورى تدابير اور طريقے اختيار كرنا ضرورى ہے_

واللاتى تخافون نشوزهنّ اگرچہ آيت، عورتوں كے نشوز كے بارے ميں ہے ليكن اس سے يہ اخذ كيا جاسكتا ہے كہ اہل ايمان مفاسد كے وقوع سے پہلے ان كى چارہ جوئي كريں _

٢٩_ عورت كو نشوز كے مرحلے تك پہنچنے سے روكنے كيلئے

۴۷۶

ضرورى تدابير اختيار كرنا ضرورى ہے_واللاتى تخافون نشوزهنّ واضربوهنّ بظاہر مذكورہ طريقے كوئي خاص خصوصيت نہيں ركھتے بلكہ اصل مقصد عورت كو ناشزہ بننے سے روكنا ہے_ خواہ اس سے اسكے بعض حقوق ہى كيوں نہ ضائع ہوتے ہوں _

٣٠_ ناشزہ عورتوں كے سلسلے ميں پند و نصيحت، ہم خوابى كا ترك كرنا اور جسمانى تنبيہ اختيار كرنے ميں ترتيب كا لحاظ ركھنا ضرورى ہے_واللاتى تخافون نشوزهنّ فعظوهنّ واهجروهنّ فى المضاجع واضربوهنّ

٣١_ ناپسنديدہ كردار و رفتار كى اصلاح كيلئے جو طريقے اپنائے جاتے ہيں ان ميں سے پند و نصيحت ، بے اعتنائي اور بدنى تنبيہ ہے_واللاتى تخافون نشوزهنّ فعظوهنّ واهجروهن فى المضاجع واضربوهنّ

٣٢_ ترتيب ميں جسمانى تنبيہ كا استعمال اس وقت ہو كہ جب دوسرے مسالمت آميز طريقے كارآمد ثابت نہ ہوں _*

تخافون نشوزهنّ فعظوهنّ و اهجروهنّ فى المضاجع واضربوهنّ چونكہ مارنے كا حكم آخرى مرحلے ميں آيا ہے_ بنابرايں دوسرے طريقوں كى تاثير كا احتمال ہو تو جسمانى تنبيہ سے گريز كيا جائے_

٣٣_ عورت كى كجروى اور ناپسنديدہ طور طريقوں كى اصلاح كيلئے ايك مناسب راستہ اسكے احساسات سے استفادہ كرنا ہے_واهجروهنّ فى المضاجع ہم خوابى كو ترك كرنا ايك احساساتى مسئلہ ہے جسے عورتوں كى اصلاح كے سلسلے ميں تجويز كيا گيا ہے_

٣٤_ مرد كو كوئي حق نہيں كہ وہ اپنى نيك اور مطيع بيوى كو اذيت و آزار پہنچائے_واضربوهنّ فان اطعنكم فلاتبغوا عليهنّ سبيلاً

٣٥_ عورت كى جسمانى تنبيہ اور اسكے ساتھ ہم خوابى كو ترك كرنے كى شرط يہ ہے كہ مرد كو عورت كے نشوز (نافرماني) كى اصلاح كى اميد ہو_*واللاتى تخافون نشوزهنّ فان اطعنكم فلاتبغوا عليهن سبيلاً چونكہ جملہ''فان اطعنكم'' گذشتہ جملات پر متفرع ہے_اس سے يہ ظاہر ہوتا ہے كہ مذكورہ طريقوں كا مقصد، عورت كو اطاعت كرنے پر مجبور كرنا ہے نہ يہ كہ جسمانى تنبيہ مقصد و ہدف ہے_

۴۷۷

٣٦_ عورت اپنے شوہر كى اطاعت نہ كرنے كى صورت ميں ناشزہ ہے_واللاتى تخافون نشوزهنّ فان اطعنكم فلاتبغوا عليهنّ سبيلاً

٣٧_ خداوند متعال ''عليّ''(بلند مرتبہ) اور ''كبير'' بزرگ و برتر ہے_ان الله كان علياً كبيراً

٣٨_ اپنى بيويوں كے حقوق كے سلسلے ميں تجاوز اور ظلم كرنے والے مردوں كو خداوند متعال كى طرف سے خبردار كيا جانا_فلاتبغوا عليهنّ سبيلاً انّ الله كان علياً كبيراً جملہ ''انّ الله كان ...'' متجاوز و ظالم شوہروں كو تہديد كر رہا ہے_

٣٩_ خداوند متعال كى عظمت اور بلند مرتبہ ہونے كى طرف توجّہ سے، مردوں كيلئے اپنى بيويوں پر ظلم نہ كرنے كا راستہ ہموار ہوتا ہے_فلاتبغوا انّ الله كان عليّاً كبيراً

٤٠_ بستر ميں ، اپنى بيوى سے مرد كى بے اعتنائي، اسكى عدم موافقت كو روكنے كا ايك طريقہ ہے_

واللاتى تخافون نشوزهنّ واهجروهنّ فى المضاجع امام باقر(ع) نے''و اهجروهن فى المضاجع'' كے بارے فرمايا: يحوّل ظھرہ اليھا(١) يعنى اس كى طرف پيٹھ كركے سوئے_

٤١_ عورت كى عدم موافقت كو روكنے كيلئے، اسكى جسمانى تنبيہ ميں شدت اختيار كرنے سے پرہيز كرنا ضرورى ہے_

واللاتى تخافون نشوزهنّ واضربوهنّ رسول خدا (ص) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا: ...واضربوھنّ ضرباً غيرمبرّح(٢) انہيں مارو ليكن نہ شدت كے ساتھ_

٤٢_ شوہر كى طرف سے، عورت كے تمام امور خود اسكے اوپر چھوڑ دينے كى ممانعت_الرّجال قوّامون على النسائ

جو شخص اپنى بيوى كو ك ہے (امرك بيدك) ''تيرے امور خود تيرے ہاتھ ميں ہيں ) اسكے بارے ميں امام باقر(ع) سے پوچھا گيا تو آپ (ع) نے جواب ميں فرمايا:انّي يكون هذا والله يقول ''الرّجال قوامون على النسائ''ليس هذا بش (٣) يہ كيسے صحيح ہوسكتا ہے جبكہ اللہ تعالى فرماتا ہے: '' الرجال قوامون على النسائ'' يہ درست نہيں ہے_ مذكورہ بالا مطلب ميں عورت

____________________

١)مجمع البيان ج٣ ص٦٩ نورالثقلين ج١ ص٤٧٨ ح٢٣١.

٢)تفسير طبرى جز٥ ص٦٧، ٦٨، الدرالمنثور ج٢ ص٥٢٢.

٣)تہذيب شيخ طوسى ج٨ ص٨٨ ح٢٢١، ب٣، تفسير برھان ج١ ص٣٦٧ ح١.

۴۷۸

كے ''امور''سے مراد وہ اختيارات ہيں جو مشتركہ زندگى ميں عورت كى نسبت مرد كو حاصل ہيں _

احساسات: احساسات كا كردار ٣٣

احكام: ١٢، ٢٠، ٢١،٢٤، ٢٥، ٢٦، ٢٧، ٢٩ احكام كا فلسفہ ٦، ١١

اسماء و صفات: على ٣٧، كبير ٣٧

اصلاح: اصلاح كى روش ٣١، ٤٠

اللہ تعالى : اللہ تعالى كا خبردار كرنا ٣٨; اللہ تعالى كا فضل ٩; اللہ تعالى كى عظمت ٣٩

امور كى نگراني: امور كى نگرانى كى شرائط ٧

انسان: انسانوں ميں تفاوت ٣، ٤، ٩

بيوى : اچھى بيوى ١٣، ١٤، ١٥; بيوى سے بے اعتنائي ٤٠;بيوى كے حقوق ١٦، ١٧; بيوى كے حقوق پر تجاوز ٢٢; بيوى كے حقوق كى حفاظت ١٤، ١٩، ٢١

تربيت: تربيت كا طريقہ ٣٢;تربيت كے مراحل ٣٠، ٣٢; تربيت ميں تنبيہ ٣٢، ٤١

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ ٣٩

تكوين و تشريع:٨، ١٢

تنبيہ: تنبيہ كى تاثير ٣٠، ٣١

حقوق كا نظام : ٨

خانوادہ: خانوادگى روابط ١٢، ٢٤; خانوادہ كى سرپرستى ١، ٢، ٦، ١١، ١٨; خانوادہ كے احكام ١٢، ٢٠، ٢١، ٢٤، ٢٥، ٢٦، ٢٧، ٢٩ ; خانوادہ كے حقوق ١٧

ذكر: ذكر كے اثرات ٣٩

روايت: ،١٣،٤٠ ،٤١، ٤٢

۴۷۹

ظالم: ظالموں كو تنبيہ ٣٨

ظلم: ظلم كے موانع ٣٩

عفت: عفت كى اہميت ١٥

عورت : عورت پر ظلم ٣٩;عورت پر ولايت ١، ٢، ٦، ١١، ١٩; عورت كا نشوز ٣٥;عورت كا نفقہ ١٠;عورت كو تنبيہ ٢٦، ٢٧، ٣٠، ٣٥، ٤١;عورت كى ذمہ دارى ١٦، ١٧، ١٨، ١٩، ٢١، ٣٦; عورت كے احساسات ٣٣;عورت كے اختيارات كى حدود ٤٢;عورت كے حقوق ٢٠، ٢٥، ٣٤;عورت كے حقوق پر تجاوز ٣٨;عورت كے فضائل ٥

فساد: فساد كى اصلاح كا طريقہ ٣٣;فساد كے خلاف جدوجہد كا طريقہ ٢٨، ٣١

قانون سازي: قانون سازى كى شرائط ١٢

گناہ: گناہ سے اجتناب ١٥;گناہ كے خلاف جدوجہد كا طريقہ ٢٨

گناہگار: گناہگار سے بے اعتنائي، ٣١

مرد: مرد كى اطاعت١٣، ١٦، ١٧، ١٨، ١٩، ٢١، ٣٦;مرد كى ذمہ دارى ١، ٢، ١٠، ١٧، ٣٤; مرد كى طرف سے امور كى نگرانى ١، ١١، ١٨، ١٩; مرد كے فضائل ٣، ٤، ٥، ٦

معاش: معاشى ضروريات پورى كرنا ١١، ١٧، ١٨، ١٩

موعظہ: موعظہ كا كردار ٢٣، ٣٠، ٣١

نشوز : نشوز كو روكنے كا طريقہ ٢٣، ٢٤، ٢٦، ٢٧، ٢٩، ٣٠، ٣٥، ٤٠،١ ٤، نشوز كے موارد ٢٢، ٣٦

نظام آفرينش: ٨

ولايت: ولايت كى شرائط، ٧

۴۸۰

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797