تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 175656 / ڈاؤنلوڈ: 5328
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

يا ايها الذين آمنوا هآأنتم اولاء ان الله عليم بذات الصدور

جملہ ''ان الله ...'' اس حقيقت كے بيان كے علاوہ كہ خدا ان كے اسرار كو جانتا ہے، اسلئے ذكر كيا گيا ہے كہ انسان اس حقيقت كے پيش نظر گناہ و انحراف سے پرہيز كرے كيونكہ اسكے تمام افكار و اعمال خدا كے سامنے اور اسكے مورد نظر ہيں _

٢٢_ دشمنان دينكے، اسلامى معاشرے كے خلاف سازشيں كرنے پر خدا كا ان كو تنبيہہ كرنا_

و اذا خلوا عضوا عليكم ان الله عليم بذات الصدور جملہ ''ان الله '' جملہ '' ذا خلوا '' كے بعد درحقيقت كافروں كو ايك تنبيہ ہے كہ وہ يہ نہ سمجھيں كہ اگر وہ مسلمانوں سے كينہ پرورى اور ان كے خلاف سازشيں كرتے ہيں تو خدا اس سے آگاہ نہيں ہے، كيونكہ خدا نہ صرف ان كے خفيہ نشستوں سے آگاہ ہے بلكہ ان كے دلوں كے باطن، جوكہ ان خفيہ اجلاسوں سے بھى زيادہ مخفى ہيں ، سے بھى آگاہ ہے_

٢٣_ كينہ پرور كافر اور چالباز منافق، نابودى كے قابل ہيں _قل موتوا بغيظكم ان الله عليم بذات الصدور

آسمانى كتابيں : ٤، ٦، ٧، ٨ مسلمان اور آسمانى كتابيں ٤، ٦

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) كى بد دعا ١٦

آيات خدا: ٣

اسلام: اسلام كے دشمن ١٢

اسلامى معاشرہ: ١٥، ١٧،١٩، ٢٢

اغيار: ٥ اغياركے ساتھ روابط ١، ٣

الله تعالى : اللہ تعالى كاعلم ١٩;اللہ تعالى كاعلم غيب ١٨، ٢١; اللہ تعالى كى تنبيہات٢٢

انسان: انسان كے مختلف پہلو١٣

اہل كتاب: اہل كتاب اور آسمانى كتابيں ٧، ٨; اہل كتاب اور قرآن ٨;اہل كتاب كى دشمنى ٩، ١٢ ; اہل كتاب كے دشمن ١٢ ;مسلمان اور اہل كتاب ٤، ٦

ايمان: آسمانى كتابوں پہ ايمان٤، ٦ ;ايمان كے اثرات٤

۴۱

بد دعا: ١٦

تولا و تبرا: ١، ٢، ٣، ٤

حب و بغض: ٢٠

دشمن: ٥، ٩، ١٠، ١١، ١٢، ١٥، ١٦، ١٧

دشمنوں كى سازش٢٢;دشمنوں كى روشيں ١٤; دشمنوں كے ساتھ برتاؤ كا طريقہ ١٦;دشمنوں كيلئے بد دعا ١٦

دشمني: ٣، ٥، ٩، ١٢ دشمنى كےعوامل ١٥

دين: دين سے سوء استفادہ ١٤; دين كے دشمن ١٠، ١٥، ١٦، ١٧، ١٩، ٢٢

ذكر: ذكر كے اثرات ٢١

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١٣

سازش كا ظاہر كرنا: ٣، ١٢

سينہ: ٢٠

علم: ١٨، ٢١

غفلت: غفلت كے اثرات ٢ ; غفلت كے عوامل ١٤

فكر كرنا: فكر كرنے كے اثرات ٣ قرآن كريم: ٨

كفار: كفار كى سازش ٢ ; كفار كى دشمنى ٣، ٥; كفار كى سزا ٢٣;كفار كى كينہ پرورى ٢٣;كفار كا برتاؤ ١ ; كفار كے عقائد ٧; كفار كى دھوكہ بازى ٢

گمراہي: گمراہى كے عوامل ٢;گمراہى كے موانع ٢١

مسلمان: ٤، ٦، ٨

منافقين: منافقين اور مومنين ١١; منافقين كى دشمنى ١١ ; منافقين كى دھوكہ بازي٢٣;منافقين كى سزا ٢٣

مومنين: ١، ٥، ١١

نيت: نيت كا علم ١٨، ٢١

ہدايت: ہدايت كے عوامل ٢١

۴۲

آیت ( ۱۲۰)

( إِن تَمْسَسْكُمْ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ وَإِن تُصِبْكُمْ سَيِّئَةٌ يَفْرَحُواْ بِهَا وَإِن تَصْبِرُواْ وَتَتَّقُواْ لاَ يَضُرُّكُمْ كَيْدُهُمْ شَيْئًا إِنَّ اللّهَ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطٌ ) تمھيں ذرا بھى نيكى ملے تو انھيں برا لگے گا اور تمھيں تكليف پہنچ جائے گى تو خوش ہوں گے اور اگر تم صبر كرو اور تقوي اختيار كرو تو ان كے مكر سے كوئي نقصان نہ ہوگا خدا ان كے اعمال كا احاطہ كئے ہوئے ہے _

١_ مومنين كى تھوڑى سى خير و خوشى سے بھى دشمنان دين كا ناخوش ہونا_ان تمسسكم حسنة تسؤهم

٢_ مومنين كے برے اور ناگوار حادثات ميں مبتلا ہونے پر دين كے دشمنوں كا خوش ہونا_و ان تصبكم سيئة يفرحوا بها

٣_ بعض اہل كتاب كا مومنين كے ساتھ حسد و عداوت ركھنا_ان تمسسكم ...وان تصبكم سيئة يفرحوا بها

٤_ خدا كى طرف سے دين كے دشمنوں كى مسلمانوں كے بارے ميں برى خواہشات كا ظاہركياجانا_و ان تمسسكم حسنة تسؤهم

٥_ منافقين كا مومنين كے ساتھ حسد اور ان كا برا چاہنا_*اذا لقوكم قالوا امنا ان تمسسكم حسنة تسؤهم و ان تصبكم سيئة يفرحوا بها بعض كا يہ خيال ہے كہ ''و ذا لقوكم قالوا امنا''كا جملہ منافقين كے بارے ميں ہے_ اس صورت ميں ''تسؤھم'' كى ضمير مفعولبھى انہى كى طرف لوٹتى ہے_

٦_ مومنين كا صبر اور پرہيزگاري، دشمنوں كے دھوكے اور سازشوں سے امان ميں رہنے كا باعث_و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا

٧_ مسلمانوں كا دين كے دشمنوں كے ساتھ دوستى ختم

۴۳

كرنا، ناگواريوں كے ختم ہونے كا باعث_لاتتخذوا بطانة من دونكم ...و ان تصبروا

دين كے دشمنوں كے ساتھ قطع تعلق كرنے كے بعد صبر و تقوي كى نصيحت كرنا، اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے_

٨_ دشمنان دين كے ساتھ دوستانہ روابط منقطع كرنے كى صورت ميں پيش آنے والى ناگواريوں كے مقابلے ميں صبر و استقامت سے كام لينا ايمانى معاشرے كو ان كے مكر و خيانت سے بچانے كا عامل ہے_

لاتتخذوا بطانة من دونكم و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا صدر آيہ كو ديكھتے ہوئے مندرجہ بالا مطلب ميں ''تتقوا'' كا متعلق دشمنوں كے ساتھ دوستى سے پرہيز كرنا قرار ديا گيا ہے_

٩_ كفر كے محاذ كا ايمانى معاشرے كے سامنے كمزور ہونا ، اگر مومنين احكام الہى (امربالمعروف اور نہى عن المنكر) كے مطابق عمل كريں _كنتم خير امة لن يضروكم الا اذى و ان يقاتلوكم يولوكم الادبار ضربت عليهم الذلة و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا مندرجہ بالا مطلب ميں تقوي احكام الہى پر عمل كرنے كے معنى ميں ليا گيا ہے جيسا كہ خداوند تعالى نے سابقہ آيات ميں ، ان ميں سے بعض (امربالمعروف و حقيقى ايمان ...) كى طرف اشارہ كيا ہے يعنى اس وقت دشمنى بے اثر ہے جب آپ تقوي ركھتے ہوں اور احكام خدا پر عمل پيرا ہوں _

١٠_ مسلمان ہميشہ دشمنوں كے دھوكے اور سازش كے خطرے سے دوچار ہيں _لايضركم كيدهم شيئا

١١_ دشمنان دين كى سازش كے مقابلے ميں مقاومت اور تقوي كا ضرورى ہونا_ان تمسسكم حسنة و ان تصبروا لا يضركم كيدهم شيئا

١٢_دشمنان دين كے كينے اور چالبازياں خداوند متعال كے علم كے دائرے ميں _لايضركم كيدهم شيئا ان الله بما يعملون محيط

١٣_ خداوند متعال كا دين كے دشمنوں كے تمام اقدامات اور سرگرميوں پرمحيط ہونا_لايضركم كيدهم شيئا ان الله بما تعملون محيط

١٤_ دين كے دشمنوں كے كردار اور ان كے تمام افعال

۴۴

پر خدا تعالى كے علم كى طرف توجہ، ان كے ساتھ برتاؤ ميں مسلمانوں كے جذبہ كو قوى كرنے كے عوامل ميں سے ہے_

تمسسكم ان الله بما يعملون محيط ''ان الله ...''كا جملہ خدا كے احاطہ علم كو بيان كرنے كے علاوہ، اسلئے بھى بيان كيا گيا ہے كہ مبادا مسلمان اپنے ساتھ كافروں كى كينہ پرورى كے ظاہر ہونے كے بعد مضطرب ہوجائيں اور ہمت ہار جائيں _

١٥_ انسان كا كردار اور اسكے افعال، خدا كے سامنے ہيں _ان الله بما يعملون محيط

١٦_ خداوند متعال جزئيات سے باخبر ہے_ان الله بما يعملون محيط

١٧_ خداوند متعال دين كے دشمنوں كے كينہ اور چالبازيوں سے ،صابر پرہيزگاروں كى حفاظت كرتا ہے_

و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا ان الله بما يعملون محيط چونكہ ''ان الله ...'' كاجملہ ''لايضركم''كيلئے علت ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے كہ دشمنوں كے افعال پر خدا كا مكمل احاطہ ان كے نقصان پہنچانے سے ركاوٹ بنتا ہے_ پس خدا مومنين كا محافظ ہے بشرطيكہ وہ صبر اور تقوي ركھتے ہوں _

استقامت: استقامت كى اہميت ١١

اغيار: اغياركے ساتھ تعلقات ٧

الله تعالى: اللہ تعالى كا احاطہ ١٢، ١٣، ١٤;اللہ تعالى كا علم ١٢، ١٦; اللہ تعالى كے اوامر ٩;اللہ تعالى كے حضور ١٥

امربالمعروف: امر بالمعروف كے اثرات ٩

امن وامان: امن و امان كے عوامل ٦; معاشرتى امن و امان ٨

اہل كتاب: اہل كتاب كاحسد ٣ ;اہل كتاب كى دشمنى ٣ بين الاقوامى تعلقات: ٧، ٨

تقوي: تقوي كى اہميت ١١; تقوي كے اثرات ٦

۴۵

تولا و تبرا: ٧

حسد: ٣، ٥

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ١٤

دشمن:١، ٢، ٣، ٤، ٥، ٧، ٨، ١٠، ١١، ١٣، ١٤

دشمن كا برا چاہنا ٤;دشمن كى سازش ٦، ١٠، ١١، ١٢، ١٧ ; مسلمان اور دشمن ٧، ١٠، ١٤ مومنين اور دشمن٣، ٥

دشمني: ٣

دين: دين كے دشمن ١، ٢، ٤، ٨

صابرين: ١٧

صبر: صبر كے اثرات ٦، ٨

علم: ١٤

عمل: ١٤، ١٥

كفار: كفار كا عاجز ہونا ٩

متقين: ١٧

مسلمان: ٧، ١٠، ١٤ مسلمانوں كے دشمن ٤، ١٠

مشكلات: مشكلات كے عوامل ٧، ٨

منافقين: منافقين كا برا چاہنا ٥ ; منافقين كا حسد ٥

مومنين: مؤمنين اور دشمن ١، ٢ ; مؤمنين كے دشمن ٣، ٥

نہى عن المنكر: نہى عن المنكر كے اثرات ٩

۴۶

آیت(۱۲۱)

( وَإِذْ غَدَوْتَ مِنْ أَهْلِكَ تُبَوِّیءُ الْمُؤْمِنِينَ مَقَاعِدَ لِلْقِتَالِ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ )

اس وقت كو ياد كرو جب تم صبح سويرے گھرسے نكل پڑے اور مومنين كو جنگ كى پوزيشن بتا ر ہے تھے اور خدا سب كچھ سننے والا اورجاننے والا ہے _

١_ مومنين كيلئے دشمنوں كے مقابلے ميں جنگى اڈے قائم كرنے كيلئے پيغمبراكرم(ص) كا صبح كے وقت اپنے خاندان كو چھوڑ كر گھر سے نكلنا_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

٢_ حساس اور تقدير ساز ايام كى يادآورى كى اہميت_و اذ غدوت من اهلك تبوء المومنين لفظ ''اذ'' مفعول ہے، محذوف كلمہ كيلئے، جيسا كہ ''اذكر'' ہے ( يادكرو)_

٣_ روزانہ كے كاموں كا آغاز صبح كے وقت كرنے كى اہميت_*واذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

٤_ گھر بار كو چھوڑ كر دشمن كے ساتھ مقابلے كيلئے ميدان جنگ كى طرف جانا_ خدا كى طرف سے بھيجے گئے راہنماؤں اوران كے پيروكاروں كى جملہ خصوصيات ميں سے ہے_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

''من اہلك''سے مراد يہ ہے كہ پيغمبراكرم(ص) اور اصولى طور پر ہر الہى رہبر، دشمن كے ساتھ مقابلے كے وقت فرائض كو انجام ديتے ہوئے اپنے اہم ترين تعلقات (زوجہ، اور اولاد) كو چھوڑ ديتا ہے اور ميدان جنگ كى طرف جاتا ہے_

٥_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگى فنون سے آگاہ ہونا اور دين كے دشمنوں كے خلاف مسلحكاروائيوں كى راہنمائي پر قادر ہونا_

و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

۴۷

٦_ فوج كى رہنمائي بھى اسلامى معاشرے كے رہنما كى ذمہ دارى ہے _واذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

چونكہ پيغمبراكرم(ص) اسلامى معاشرہ كے راہنما ہونے كے ناطہ سے مسلح افواج سے مربوط مسائل كى بھى راہنمائي فرماتے تھے اس سے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے_

٧_ سابقہ تجربات سے استفادہ كرنے پر قرآن كريم كى تاكيد و نصيحت_و اذ غدوت من اهلك

قرآن كا پيغمبراكرم(ص) اور دوسرے مورد خطاب لوگوں كو جنگ احد كے مسائل كو ياد ركھنے كى طرف متوجہ كرنا، درحقيقت گذشتہ تجربات سے استفادہ كرنے كى نصيحت ہے_

٨_ دشمنوں كے حملے كے مقابلے ميں فوجى تيارى اور فوجى مشقوں كا ضرورى ہونا_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال قريش كے مدينے پر حملہ كے مقابلے ميں فوجى اڈوں كو معين كرنے كيلئے پيامبر اكرم(ص) كا صبح كے وقت نكلنا، دشمن كے حملے كے مقابلے ميں فوجى تيارى اور فوجى مشقوں كے ضرورى ہونے كو بيان كرتا ہے_

٩_ خدا تعالى سميع (سننے والا) اور عليم (دانا) ہے_والله سميع عليم

١٠_ كوئي بات ،نيت اور عمل، خدا سے پوشيدہ نہيں ہے_والله سميع عليم

١١_ جنگ احد كى جگہ معين كرنے پر مسلمانوں ميں اختلاف رائے_*و اذ غدوت ...والله سميع عليم

دفاعى جگہ كى تيارى كيلئے پيغمبراكرم(ص) كے مدينہ سے نكلنے كو بيان كرنے كے بعد خدا كے سميع و عليم ہونے كا تذكرہ اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ دشمنوں كے ساتھ مقابلہ كے مقام كى تعيين كے بارے ميں مسلمانوں ميں چہ ميگوئياں اور پيغمبراسلام(ص) كى رائے كے مخالف افكار بھى پائے جاتے تھے_

١٢_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگ احد ميں فوجى كا روائيوں كے سپہ سالار كى حيثيت سے شركت كرنا_

و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال امام صادق(ع) :سبب نزول هذه الآية ان قريشا خرجت من مكة تريد حرب رسول الله (ص) فخرج يبغى موضعاً للقتال (١) امام صادق (ع) نے فرمايا: اس آيت كے نزول كا سبب يہ تھا كہ قريش آنحضرت(ص) سے جنگ كرنے كيلئے مكہ سے نكلے تو آپ (ص) بھى مقام حرب كى تلاش ميں نكل كھڑے ہوئے_

____________________

١)تفسير قمى ج١ ص ١١٠ ، نورالثقلين ج١ ، ص ٣٨٤ح ٣٣٦.

۴۸

آنحضرت(ص) : ١، ١٢ آنحضرت(ص) اور غزوہ احد ١٢;آنحضرت(ص) كا انتظام و انصرام ٥;آنحضرت(ص) كاجہاد ١، ٥; آنحضرت(ص) كى سپہ سالارى ٥، ١٢

اختلاف: ١١

اسماء و صفات: سميع ٩; عليم ٩

اقدار: ٣ الله تعالى: الله تعالى كا علم ١٠

امامت: ٤، ٦ انتظام و انصرام: ٥، ٦

تاريخ: تاريخ كے حوادث كا ذكر ٢;صدر اسلام كى تاريخ١، ١١، ١٢

تجربہ: تجربہ كى اہميت ٧

جنگ: جنگ ميں كمان كرنا ٥، ٦، ١٢

جہاد: ١، ٥ جہاد ميں ايثار٤

دشمن: دشمن كے برتاؤ كا طريقہ ٨ ; دشمنكے ساتھ جہاد ١

دينى رہبري: دينى رہبرى كى خصوصيت ٤

روايت: ١٢

غزوہ احد: ١١، ١٢

فوجى تياري: ٨

فوجى چھاؤني: ١

قرآن كريم: قرآن كريم كى نصيحتيں ٧

كام: كام كى قدروقيمت ٣

مسلمان: مسلمانوں كا اختلاف ١١

معاشرہ: معاشرہ كا انتظام و انصرام ٦

۴۹

آیت(۱۲۲)

( إِذْ هَمَّت طَّآئِفَتَانِ مِنكُمْ أَن تَفْشَلاَ وَاللّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَی اللّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ )

اس وقت جب تم ميں سے دوگرو ہوں نے سستى كا مظاہر ہ كرنا چاہا ليكن بچ گئے كہ الله ان كا سرپرست تھا او راسى پر ايمان والوں كو بھروسہ كرنا چاہيئے _

١_ جنگ احد ميں دو گروہوں كا سستى دكھانے اور جنگ ميں شركت سے پہلو تہى كرنے كى طرف رجحان_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا بيشتر مفسرين كا يہى خيال ہے كہ مندرجہ بالاآيت جنگ احد كے بارے ميں نازل ہوئي ہے_

٢_ جنگ احد ميں شركت كرنے والے دو مسلمان گروہوں كا خوف اور سستي، خداوند عالم كى طرف سے مورد ملامت ہے_اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما '' فشل'' ، ''خوف كے ہمراہ كمزوري'' كے معنى ميں استعمال ہوتا ہے_ (مفردات راغب)

٣_ تاريخى واقعات (جنگ احد) كى تحليل ، ان كى يادآورى اور ان سے عبرت حاصل كرنے كا ضرورى ہونا_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا يہ اس صورت ميں ہے كہ كلمہ '' اذ '' فعل مقدر ، جيسے ''اذكر'' (ياد كرو) كا مفعول ہو اور تاريخى حوادث كا ياد كرنا عموماً ان سے عبرت حاصل كرنے كى خاطر ہوتا ہے_

٤_ دشمنوں كے ساتھ محاذ جنگ ميں كم حوصلہ مسلمان گروہوں كو خدا كى دھمكي_

والله سميع عليم _ اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا يہ اس صورت ميں ہے كہ كلمہ ''اذ'' كا متعلق ''سميع'' اور ''عليم'' ہو يعنى جنگ سے كوتاہى كے ارادے كے بارے ميں خدا ان كى خفيہ باتوں كو سنتا ہے اور ان كے افكار و نظريات سے آگاہ ہے، اور گناہ و خلاف ورزى كے موارد ميں خدا كے ''سميع''و ''عليم''ہونے كا ذكر مخالفين كو دھمكى دينے پر دلالت كرتا ہے_

۵۰

٥_ جنگ احد كى طرف روانگى كے وقت مسلمانوں ميں خوف و ہراس اور سستى ايجاد كرنے كيلئے منافقين (عبدالله ابن ابى سلول) كى چاليں _اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا مجمع البيان ميں آيا ہے كہ عبدالله ابن ابى سلول، دو مسلمان گروہوں (بعض مہاجرين و انصار) كو مشركين كے مقابلے پر آنے سے ڈراتا تھا_

٦_ خداوند متعال كا، دلوں كے راز اور لوگوں كے اسرار سے آگاہ ہونا_والله سميع عليم _ اذ همت طائفتان

''ھمت''كا كلمہ ''ھم''كے مادہ سے كسى كام كو انجام دينے كيلئے دل ميں پيدا ہونے والے عزم و ارادہ كے معنى ميں ہے، اور اس صورت ميں كہ ''اذہمت''،''سميع''اور ''عليم''سے متعلق ہو، خداوند متعال كے انسانوں كے ارادے اور نيت سے آگاہ ہونے كو بيان كرتا ہے_

٧_ جنگ احد، مسلمانوں كے دوگروہوں كے بے تقوي ہونے، ان كى بے صبرى اور دشمنوں كى سازشوں سے نقصان اٹھانے كا ايك نمونہ_و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا ...اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا

٨_ جنگ احد ميں مسلمانوں كے جو دو گروہ سستى ميں مبتلا تھے ان كے خوف و ہراس كو ختم كرنے كيلئے خدا كى مدد_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما ''اذہمت''كے جملہ سے پتہ چلتا ہے كہ وہ سستى كا ارادہ ركھتے تھے ليكن اس ارادہ سے بدل گئے اور جنگ ميں مصروف ہوگئے اور ''والله وليھما''كا جملہ ظاہراً بدلنے كى وجہ كو بيان كرتا ہے_

٩_ مشكلات و حوادث كا مقابلہ كرنے كيلئے خداوند متعال كى طرف سے مومنين كى حمايت_

اذهمت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما

١٠_ دشمنوں كى چالوں اور نفسياتى جنگ كے مقابلے ميں ايمانى معاشرہ كے استوار ہونے اور اثر قبول نہ كرنے كى ضرورت_اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما ''والله وليہما''كا جملہ در حقيقت مومنين اور ولايت خدا پر اعتقاد ركھنے والوں كيلئے ايك ياددہانى ہے كہ وہ مشكل حالات ميں خدا كى ولايت و حمايت كو فراموش نہ كريں اور عبداللہ ابن ابى جيسے ، سستى اورخوف و ہراس پھيلانے والے عناصر كى باتوں ميں نہ آئيں _

١١_ ولايت خدا كو قبول كرنا، دينى فرائض كو انجام دينے ميں ہر قسم كى سستى كو ختم كرديتا ہے_

اذ همت والله وليهما اعتراض كے لہجہ ميں ،''والله وليهما'' (جبكہ خدا

۵۱

آپ كا سرپرست اور حامى ہے، سستى كيوں ؟) اس نكتہ كى طرف اشارہ كرتا ہے كہ ولايت خدا كو قبول كرنا اور اس پر عقيدہ ركھنا، الہى فرائض كو انجام دينے ميں ہر قسم كى سستى سے مانع ہوتا ہے_

١٢_ صرف(جنگ كى طرح كے) مشكل حالات ميں سستى اور خوف و ہراس اور پيغمبر(ص) كى نافرمانى كا ارادہ خدا كى ولايت و حمايت سے خارج ہونے كا باعث نہيں بنتا_اذ همت ...والله وليهما

''والله وليھما''كا جملہ، جنگ سے منصرف ہونے اور رسول خدا(ص) كى نافرمانى كا ارادہ ركھنے والے لوگوں پر اعتراض كرنے كے باوجود يہ بيان كررہا ہے كہ ان كے اس ارادہ سے خدا كى ولايت ان سے منقطع نہيں ہوئي_

١٣_ خدا كى حمايت و ولايت منقطع ہوجانے كى صورت ميں لوگوں كا منحرف ہوجانا_اذ همت ...والله وليهما ''الله وليہما''كا جملہ مسلمانوں كے پيغمبراكرم(ص) كى مخالفت كے ارادہ سے منصرف ہونے كى علت كو بيان كررہا ہے_ لہذا ولايت كامنقطع ہونا انسان كے منحرف ہونے اور پيغمبر(ص) كى مخالفت ميں مبتلا ہونے كا موجب ہے_

١٤_ اہل ايمان كا تمام امور ميں فقط خدا كى ذات پر توكل اور بھروسہ ضرورى ہے_و على الله فليتوكل المؤمنون توكل كے متعلق كا حذف ہونا اس كے موارد كے عام ہونے پر دلالت كرتا ہے_يعنى تمام كاموں ميں فقط خدا كى ذات پر توكل كريں _

١٥_ مومنين كے ،حامى والے خدا پر توكل و بھروسہ كرنا مشكل و دشوار حالات ميں ان كے روحانى پہلوؤں كو قوى كرنے كا عامل ہے_اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما و على الله فليتوكل المؤمنون ''اذ ہمت ان تفشلا''كے بعد ''و على الله ...''كا جملہ مشكلات اور سستى كو ختم كرنے كے عامل كى طرف راہنمائي كرتا ہے_

١٦_ خداوند تعالى كى ولايت كو قبول كرنے كا لازمہ، ہر حال اور تمام كاموں ميں اسكى ذات پر توكل كرنا ہے_

والله وليهما و على الله فليتوكل المؤمنون جملہ''و على الله فليتوكل'' كا فاء كے ساتھ جملہ ''واللہ وليہما''پر تفريع كرنايعنى اب جبكہ خدا آپ كا ولى ہے تو فقط اسى پہ توكل كريں _

١٧_ معنويات ميں رشد و تكامل دشمن كے مقابلے ميں بہتر استقامت كا سبب ہے_اذ همت ...و على الله فليتوكل المؤمنون ''والله وليہما''كا جملہ اور ''على الله ...'' كا جملہ دينى معرفت كو بيان كرنے كے علاوہ مسلمانوں كى دشمنوں كے مقابلے ميں تقويت كيلئے ہے_

۵۲

١٨_ بنى حارثہ اور بنى سلمہ كا جنگ احد ميں سستى اور شركت نہ كرنے كى طرف رجحان_

اذ همت طائفتان منكم امام باقر(ع) اور امام صادق(ع) نے مندر جہ بالا آيت ميں ''طائفتان''كے بارے ميں فرمايا:والطائفتان هما بنوسلمة و بنوحارثه حيان من الانصار (١) ان دو گروہوں سے مراد انصار كے دو قبيلے بنوسلمہ اور بنوحارثہ ہيں _

آنحضرت(ص) : آنحضرت (ص) كے حكم سے سركشى ١٢

استقامت: استقامت كى اہميت ١٠; استقامت كے اسباب ١٧; جہاد ميں استقامت ١٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٥، ٧، ٨،، ١٨

اسلامى معاشرہ: ١٠

الله تعالى: الله تعالى كا علم غيب ٦;الله تعالى كى امداد ٨، ٩، ١٢، ١٣ ; الله تعالى كى توبيخ٢; الله تعالىكى دھمكياں ٤; الله تعالى كى ولايت ١١، ١٢، ١٣، ١٦

تاريخ: تاريخ سے عبرت ٣ ;تاريخى حوادث كا ذكر ٣

تقوي: تقوي كى اہميت ٧

توكل: توكل كى اہميت ١٤، ١٦;توكل كے اثرات ١٥;خدا تعالى پرتوكل ١٤، ١٦

جنگ: ١، ١٢، ١٨ نفسياتى جنگ١٠

جہاد: ٤، ١٧

دشمنوں كے ساتھ جہاد ١٧

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ١٥

خوف: جنگ ميں خوف١٢ ;خوف كے عوامل ٥; مذموم خوف ٢، ٥، ٨

دشمن: ١٧ دشمن كى سازش ٧، ١٠ ;مسلمان اور دشمن ٤، ٧

دين: ١١

روايت: ١٨

____________________

١)مجمع البيان ج٢ ص٨٢٤.

۵۳

سستي: جہاد ميں سستى ٤ ;جنگ ميں سستى ١، ١٢، ١٨; دين ميں سستى ١١; سستى كو دور كرنے كے عوامل ١١;سستى كى سرزنش ٢، ٤ ;سستى كے عوامل ٥

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل كا پيش خيمہ ١١

صبر: صبر كى اہميت ٧

علم: ٦

عمل: ١١

غزوہ احد: ١، ٢، ٣، ٥، ٧، ٨، ١٨

گمراہي: گمراہى كے اسباب ١٣

مجاہدين: ١

مسلمان: ٢، ٤، ٧، ٨

مشكلات: جنگ كى مشكلات ١٢; مشكلات كو آسان كرنے كے راستے١٥

معنوى رشد و كمال: معنوى رشد و كمال كے اثرات ١٧

منافقين: ٥ منافقين كى سازش ٥

مؤمنين: مؤمنين اور مشكلات ٩ ; مؤمنين كاتوكل ١٤، ١٥

نقصان اٹھانا: نقصان اٹھانے كے عوامل٧

نيت: نيت كا علم ٦

۵۴

آیت(۱۲۳)

( وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ اللّهُ بِبَدْرٍ وَأَنتُمْ أَذِلَّةٌ فَاتَّقُواْ اللّهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ )

اور الله نے بدر ميں تمھارى مدد كى ہے جب كہ تم كمزور تھے لہذا الله سے ڈرو شايد تم شكر گذار بن جاؤ_

١_ جنگ بدر ميں خداوند متعال كى طرف سے مؤمنين كى مدد_و لقد نصركم الله ببدر

٢_ جنگ بدر كے مجاہدين، صابر اور متقى مسلمانوں كا ايك ايسا نمونہ تھے كہ جنہيں خداوند متعال نے اپنى نصرت كے ذريعے كافروں كے نقصان پہنچانے سے محفوظ ركھا_ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم و لقد نصركم الله ببدر

٣_ جنگ بدر ميں جنگجو مومنين كى فوجى طاقت اور افراد كا دشمن كى فوجى طاقت كى نسبت كم ہونا_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة ''اذلة'' چونكہ جمع قلت ہے، اس لئے مؤمنين كى افرادى طاقت اور كمى كى طرف اشارہ ہے اور ذلت (زبوں حالى اور ناتواني) كا مادہ، مورد كي مناسبت سےجنگى وسائل كے لحاظ سے فوجى توانائي كے كم ہونے كو بيان كررہا ہے_

٤_ جنگ بدر كے مجاہدين دشمن كے مقابلے ميں پورا سازوسامان نہ ركھنے كے باوجود خدا پر ايمان اور توكل كى وجہ سے ان پر غالب آگئے_و على الله فليتوكل المؤمنون _ و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة '' و لقد نصركم الله ببدر ''كا جملہ سابقہ آيت ميں بيان شدہ حقيقت كا ايك نمونہ ہوسكتا ہے، يعنى بدر ميں تمہارى نصرت كا عامل تمہاراخدا پر توكل تھا_

٥_احد كے جنگجو اپنى توانائيوں كے باوجود (ان ميں سے بعض كے خدا كى ذات پر توكل نہ ركھنے كى وجہ سے) شكست كھاگئے*و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين و لقد

۵۵

نصركم الله ببدر و انتم اذلة جنگ بدر ميں فوجى طاقت كے كم ہونے كى ياددہاني، اسكے مقابلے ميں ان كى جنگ احد ميں توانائي كى طرف اشارہ ہے_

٦_ جنگ ميں دشمنوں پہ فتح كا عامل فقط فوجى تيارى ، سازوسامان اور افرادى قوت نہيں ہے_

و اذ غدوت و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة چونكہ نہ تو احد كا فوجى سا ز و سامان (تبوء المؤمنين مقاعد للقتال ) فتح كا عامل ہوا اور نہ طاقت كى كمى بدر ميں (وانتم اذلة ) شكست كا باعث ہوئي بلكہ جو چيز فتح كا عامل ہے وہ خدا پر توكل اور اسكى مدد ہے_

٧_ مومنين كيلئے خدا كى نصرت و مدد، ان پر اسكى ولايت كى ايك نشانى ہے_والله وليهما ...ولقد نصركم الله ببدرو انتم اذلة

جملہ '' ولقد نصركم الله '' جملہ '' و الله وليھما'' كيلئے دليل ہوسكتا ہے يعنى خدا مومنين كا ولى اور حامى ہے، اس بنا پر كہ بدر ميں تمہارى عين كمزورى اور ناتوانى ميں مدد كي_

٨_ خداوند عالم كى امداد اور نصرتيں ، انسانوں كے تحرك كى جہت كا تعين كرتى ہيں نہ فطرى عوامل كا_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة مومنوں كى طاقت كے كم ہونے كے باوجود، اس آيت ميں جس چيز كوفتح كا عامل بتايا گيا ہے وہ خدا كى نصرت اور امداد ہے_

٩_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ احد كے جنگجوؤں كو سرزنش كرنا كہ جنگ بدر ميں خدا كى مدد كے مشاہدہ كے باوجود جنگ احد ميں كيوں سستى دكھانے كا عزم كيا_و اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة

آيت كا لب و لہجہ جنگ احد كے ان مسلمانوں كى سرزنش كو بيان كررہا ہے جو سستى اور نافرمانى كا عزم كئے ہوئے تھے_

١٠_كسى معاشرہ كے تاريخى اور تقدير ساز حوادث كا موازنہ ،اس معاشرے كے كمزور اور قوى پہلوؤں كو پہچاننے كيلئے قرآن كى ايك روش_و اذ غدوت من اهلك ...و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة

خداوند متعال اس آيت ميں اور سابقہ آيات ميں ايك ايمانى معاشرے كے كمزور اور قوى پہلوؤں كو پہچنوانے كيلئے دو تاريخى واقعات، بدر اور احد اور ان كے آپس ميں تقابل كى طرف اشارہ كر رہا ہے_

١١_ كسى معاشرے كے انحطاط كے موقع پر اسكى دگرگوں

۵۶

حالت كى جانب توجہ دلانا قرآن كريم كااس معاشرے كى اصلاح كيلئے ايك تربيتى طريقہ ہے_

و اذ غدوت من اهلك ...و اذ همت طائفتان و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة

١٢_ تقوي اختيار كرنے اور خدا تعالى سے ڈرنے كا لازمى ہونا_فاتقوا الله

١٣_ خوف خدا اور تقوي اختيار كرنا ، اہل ايمان كے خدا كى نصرت و مدد كے سزاوار ہونے كا موجب ہے_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة فاتقوا الله بدر ميں نصرت الہى كے بيان''ولقد نصركم الله ببدر'' پر جملہ '' فاتقواالله '' كى تفريع مؤمنين كے نصرت الہى كے استحقاق كى علت كو بيان كررہى ہے_

١٤_ خوف خدا اور احساس ذمہ داري، نعمات الہى پر تشكر كا ذريعہ ہے_فاتقوا الله لعلكم تشكرون

١٥_ تقوي كى رعايت كرنا، نعمات خدا كى شكر گذارى ہے_فاتقوا الله لعلكم تشكرون

بعض مفسرين كا خيال ہے كہ ''لعلكم تشكرون '' كا جملہ '' ليقوموا شكر نعمتہ''كے معنى ميں ہے يعنى تقوي كى مراعات كريں تاكہ شكر اور سپاس گذارى كرنے والے ہوجائيں _

١٦_ اہل ايمان كيلئے خدا كى طرف سے ان كى مدد كا شكر ادا كرنے كيلئے خوف خدا اور احساس ذمہ دارى كا ضرورى ہونا_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة فاتقوا الله لعلكم تشكرون آيت كے پہلے حصہ كو ديكھتے ہوئے ''تشكرون''كا متعلق وہى دشمن پر فتح اور نصرت الہى ہوسكتا ہے_

١٧_ دشمنان دين كے مقابلہ ميں خوف و ہراس ، سستى اور خدا كى ذات پر توكل اور بھروسہ نہ كرنا، بے تقوي ہونے كى علامت ہے_*اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا فاتقوا الله لعلكم تشكرون جملہ ''فاتقوا الله '' تمام سابقہ مطالب پر تفريع ہوسكتا ہے، يعنى ہوشيار رہيں كہ جنگ ميں سستى خدا كى ولايت پہ عدم اعتقاد، اور ا سكى ذات پر توكل نہ ركھنا تقوائے الہى سے ہم آہنگ نہيں ہے_

١٨_ بدر كے جنگجو مومنين كا متقى ہونا، ان كے نصرت الہى

۵۷

سے ہمكنار ہونے كا باعث بنا_و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة فاتقوا الله لعلكم تشكرون

يہ اس بناپر ہے كہ جملہ ''فاتقوا الله '' ،''لقد نصركم الله ببدر'' پر تفريع ہو يعنى جنگ بدر ميں فتح اور نصرت الہى كو پانے كا عامل ان مومنين كا تقوي تھا_

١٩_ شاكرين، متقين سے زيادہ بڑے مقام كے حامل ہيں _فاتقوا الله لعلكم تشكرون

اگر ''لعل'' كو ''فاتقوا الله ''كى غرض و غايت كا بيان سمجھا جائے، تو اس صورت ميں شكر، تقوي و پرہيزگارى كا ہدف ہوگا_

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٣، ٤، ٥، ٩

الله تعالى: الله تعالى كى امداد ١، ٢، ٧، ٨، ٩، ١٦; الله تعالى كى امداد كا پيش خيمہ ١٣، ١٨; اللہ تعالى كى توبيخ ٩;اللہ تعالى كى ولايت ٧

ايمان: ايمان كے اثرات ٤

تاريخ: تاريخ كا فلسفہ ١٠

تربيت: تربيت كے طريقے ١١

تقوي: تقوي كى اہميت ١٢، ١٥، ١٦ ; تقوي كے اثرات ١٣، ١٤، ١٨ ; تقوي كے موانع ١٧

توكل: توكل كے اثرات ٤ ;خدا پرتوكل ١٧

جنگ: ٩

جہاد: جہادميں شكست كے عوامل ٥ ;جہادميں فتح كے عوامل ٤، ٦

خوف: پسنديدہ خوف ١٢، ١٣; خدا سے خوف١٢، ١٣، ١٤، ١٦ ; خوف كے اثرات ١٣، ١٤; مذموم خوف ١٧

دشمن: ١٧

مومنين اور دشمن٣

دين: دشمنان دين ١٧

۵۸

رشد و تكامل:١١

سستي: جنگ ميں سستى ٩ ;سستى كى سرزنش ٩;سستى كے اثرات ١٧

شاكرين: شاكرين كا مقام ١٩

شكر: شكر كا پيش خيمہ ١٤ ;نعمت كا شكر ١٤، ١٥

شكست: ٥

طبعى اسباب: ٨

غزوہ: غزوہ احد ٥، ٩; غزوہ بدر ا، ٣، ٤، ٩، ١٨

فتح: ٤، ٦

فوجى تياري: ٦

قرآن كريم: قرآن كريم كى خصوصيت ١٠، ١١

كفار: مسلمين اور كفار ٢

متقين: ٢ متقين كا مقام ١٩

مجاہدين: احدكے مجاہدين٩;بدر كےمجاہدين ٢، ٣، ٤، ١٨

مسلمان: ٢ صابرمسلمان ٢;متقى مسلمان٢

معاشرہ: معاشرہ كا زوال ١١;معاشرہ كى ترقى كے عوامل ١١

معاشرہ شناسي: ١٠

مومنين: ١٣ مومنين كا تقوي ١٦، ١٨ ; مومنين كاتوكل ٤ ; مومنين كاشكر ١٦;مومنين كى امداد ١، ٢;مؤمنين كى فتح ٤; مومنين كى ولايت ٧

ولايت:٧

يادآوري: يادآورى كے اثرات ١١

۵۹

آیت(۱۲۴)

( إِذْ تَقُولُ لِلْمُؤْمِنِينَ أَلَن يَكْفِيكُمْ أَن يُمِدَّكُمْ رَبُّكُم بِثَلاَثَةِ آلاَفٍ مِّنَ الْمَلآئِكَةِ مُنزَلِينَ ) اس وقت جب آپ مؤمنين سے كہہ ر ہے تھے كہ كيا يہ تمھارے لئے كافى نہيں ہے كہ خدا تين ہزار فرشتوں كو نازل كركے تمھارى مدد كرے_

١_ پيغمبر(ص) كا ، تين ہزار فرشتوں كو بھيجنے كے ذريعے بدر كے جنگجو مومنين يا احد كے رضا كاروں كے ساتھ امداد الہى كا وعدہ _اذ تقول للمؤمنين الن يكفيكم ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة منزلين

بعض مفسرين نے ''اذ تقول''كو ''اذ ہمت''كا بدل قرار ديا ہے اور معتقد ہيں كہ فرشتوں كو بھيجنے كى صورت ميں امداد الہى كا وعدہ جنگ احد كے بارے ميں ہے، بعض دوسرے ''اذ تقول'' كو ''و لقد نصركم الله ببدر''كا متعلق سمجھتے ہيں اور كہتے ہيں كہ يہ وعدہ جنگ بدر ميں ديا گيا ہے_

٢_ آنحضرت -(ص) كى طرف سے بدر و احد كے جنگجوؤں كى حوصلہ افزائي_اذ تقول للمؤمنين الن يكفيكم ان يُمدصكم ربكم

٣_ خداو ند متعال نے تين ہزار فرشتوں كو بدر كے سپاہيوں كى امداد كيلئے بھيجا_

الن يكفيكم ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة منزلين '' اذ تقول '' يعنى ياد كرو اس زمانے كو جب تم مومنين كو امداد الہى كا وعدہ دے ر ہے تھے، اگر يہ وعدہ پورا نہ ہوا ہوتا تو اسكى يادآورى فضول تھي_

٤_ مومنين كى حوصلہ افزائيكيلئے قرآن كريمكى روشيں _اذ تقول للمؤمنين الن يكفيكم ان يمدكم بعض كا خيال ہے كہ '' اذ ''،'' اذكر '' كا مفعول ہے جوكہ مقدر ہے_

٥_ خداوند متعال كى طرف سے جنگجو مومنين كى ا مداد كا سرچشمہ اس كى ربوبيت ہے_

۶۰

ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة

٦_ دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں مومنين كى كاميابى كيلئے غيبى امداد كا موثر كردار_الن يكفيكم ان يمدكم ربكم

٧_ فرشتے، خدا كے جملہ امدادى ذرائعميں سے_ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة

٨_ امداد الہى كا اسباب و وسائل كے ذريعے ہونا_ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة

٩_ فوجى كمانڈروں اور سپہ سالاروں كى طرف سے سپاہيوں كى حوصلہ افزائي كا ضرورى ہونا_

اذ تقول الن يكفيكم ان يمدكم ربكم بثلاثه آلاف من الملائكة پيغمبراكرم (ص) كى طرف سے تمام دينى راہنماؤں اور فوجيكمانڈروں كيلئے درس ہے كہ مومنين كو دشوار اور مشكل مراحل ميں ، فتح اور امداد الہى كى طرف اميد دلانى چاہيئے_

١٠_ مومنين ميں جو مايوسى پائي جاتى تھى اسكى وجہ سے ان كى سرزنش_ا لن يكفيكم ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة آيت كا انداز استفہام كے كلمہ كے ساتھ، ان لوگوں كى مذمت پر دلالت كرتا ہے جو جنگوں ميں دين كے دشمنوں كا مقابلہ كرنے ميں ، خدا كى امداد كے وعدوں كے باوجود، دل شكستگى اور مايوسى كا شكار ہوتے ہيں اور سستى كا مظاہرہ كرتے ہيں _

١١_ ملائكہ ،عالم بالا كى مخلوق_ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة منزلين لفظ ''منزل'' ( اتاراگيا) اس بات كو بيان كرتا ہے كہ ملائكہ عالم دنيا سے بلند ايك دوسرے عالم كى مخلوق ہيں جوكہ امداد كے مواقع ميں اتارے جاتے ہيں اور نيچے اترتےہيں _

آنحضرت(ص) :١،٢

اسلام: اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٣

الله تعالى: الله تعالى كى امداد ١، ٣ ،٥، ٧، ٨ ;الله تعالى كى ربوبيت ٥

جنگ: جنگ ميں سپہ سالارى ٩

جہاد: جہاد ميں فتح كے عوامل ٦

۶۱

حوصلہ بڑھانا: ٢ حوصلہ بڑھانے كى اہميت٩ ; حوصلہ بڑھانے كے عوامل ٤

طبيعى اسباب: ٨

غزوہ: غزوہ احد ٢;غزوہ بدر ٢

غيبى امداد ٤، ٦

فتح: ٦ مايوسى و اميد: ١٠

مجاہدين: احد كے مجاہدين١، ٢، ٣، ٧ ; بدر كے مجاہدين٢ ;مجاہدين كى امداد ١، ٥ ;

ملائكہ: امداد كرنے والے ملائكہ ١، ٣، ٧; غزوہ بدر ميں ملائكہ ٣; ملائكہ كا مقام ١١

مومنين: مومنين كى سرزنش ١٠

ياددہاني: ياددہانى كے اثرات ٤

آیت(۱۲۵)

( بَلَی إِن تَصْبِرُواْ وَتَتَّقُواْ وَيَأْتُوكُم مِّن فَوْرِهِمْ هَذَا يُمْدِدْكُمْ رَبُّكُم بِخَمْسَةِ آلافٍ مِّنَ الْمَلآئِكَةِ مُسَوِّمِينَ ) يقينا اگر تم صبر كرو گے اور تقوي اختيار كرو گے اور دشمن فى الفور تم تك آجائيں گے تو خدا پانچ ہزار فرشتوں سے تمھارى مدد كرے گا جن پر بہادرى كے نشان لگے ہوں گے _

١_ دشمن كے مقابلہ ميں سپاہيوں كى فتح كيلئے، مددگار فرشتوں كا كافى ہونا_الن يكفيكم بلى ان تصبروا

٢_ دشمن كے اچانك حملہ ميں مددگار فرشتوں كے

۶۲

نزول كے دو بنيادى سبب، مومنين كا صبر اور تقوي ہيں _ان تصبروا و تتقوا و يأتوكم من فورهم هذا يمددكم ربكم

٣_ ضرورت كے وقت (جيسے دشمنان دين كا اچانك حملہ ) صبر و تقوي، مومنين كى امداد كيلئے فرشتوں كے نزول كى ضمانت ديتے ہيں _ان تصبروا و تتقوا و يأتوكم من فورهم هذا يمددكم ربكم بخمسة آلاف

٤_ دشمن كے ساتھ مقابلے ميں اہل ايمان كو صبر و تقوي اپنانے كى دعوت اور تشويق_ان تصبروا و تتقوا و يأتوكم من فورهم

٥_ خدا وند متعال كى طرف سے جنگجو مومنين كى امداد كا سرچشمہ اسكى ربوبيت ہے_يمددكم ربكم بخمسة آلاف من الملائكة مسومين

٦_ خداوند متعال كى مدد كا مومنين كے شامل حال ہونا، ان كى ہمت (صبر و تقوي كو اپنانا) كے مرہون منت ہے_

ان تصبروا و تتقوا يمددكم ربكم

٧_ پانچ ہزار مددگار ملائكہ كا نزول، جنگ بدر ميں صابر اور متقى جنگجو مومنين كيلئے ايك خوشخبرى _

ان تصبروا و تتقوا يمددكم ربكم بخمسة آلاف من الملائكة

٨_ بدر ، احد يا حمراء الاسد كے سپاہيوں كى مدد كيلئے پانچ ہزار فرشتوں كو بھجوانے كے بارے ميں خدا كا وعدہ، صابر اور متقى ہونے كى صورت ميں _ان تصبروا و تتقوا ...يمددكم ربكم بخمسة آلاف من الملائكة

بعض مفسرين '' ياتوكم من فورھم ہذا'' كے قرينے سے اس مورد بحث آيت كو حمراء الاسد كے واقعہ سے مربوط سمجھتے ہيں كہ مشركين احد ميں غلبہ حاصل كرنے كے بعد، جنگ سے منہ موڑنے پر پشيمان ہوئے اور مدينے پر حملہ كرنے كا ارادہ كرليا تو پيغمبراكرم(ص) نے يہ خبر پانے كے بعد مسلمانوں كو ان كے ساتھ مقابلہ كيلئے بلا ليا_

٩_ ملائكہ، خدا كى امداد كا ايك ذريعہ_يمددكم ربكم بخمسة آلاف من الملائكة

١٠_ خدا كى امداد، اسباب و وسائل كے ذريعے سےيمددكم ربكم بخمسة آلاف من الملائكة

١١_ مومنين كى امداد كيلئے نازل كئے گئے فرشتے، خاص علامات كے حامل ہيں _

يمددكم ربكم بخمسة آلاف من الملائكة مسومين

۶۳

''مسومين''يعنى ''معلمين انفسھم''(اپنے اوپر علامت اور نشانى ركھتے تھے)_ كہا گيا ہے كہ وہ ايسے پرچم لئے ہوئے تھے كہ جن كے اوپر اسلامى سپاہ كا خاص نشان لگاہوا تھا_

١٢_ دين كے دشمنوں كے ساتھ مقابلہ ميں خدا كى خاص امداد سے محروم ہونا، بے صبرى اور بے تقوي ہونے كا نتيجہ ہے_ان تصبروا و تتقوا ...يمددكم ربكم بخمسة آلاف من الملائكة

١٣_ مشكلات اور پريشانياں ، صابر اور متقى مومنين كيلئے خاص غيبى امدادكا پيش خيمہ_

ان تصبروا و تتقوا و يأتوكم من فورهم هذا يمددكم ربكم ہوسكتا ہے جملہ''ياتوكم من فورهم هذا'' اضطرارى موارد كى طرف اشارہ ہو_ اوران فرشتوں كے ذريعے امداد الہى كى شرط ہو جو مسلمانوں كى حمايت ميں جنگ كريں _

١٤_ جنگ بدر ميں مددگار ملائكہ كى علامت ان كے عمامے تھے_يمددكم ربكم بخسمة آلاف من الملائكة مسومين

امام رضا(ع) نے مندرجہ بالا آيت ميں ''مسومين '' كے بارے ميں فرمايا:العمائم (١)

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٨

الله تعالى: الله تعالى كى امداد ١، ٣، ٥، ٦، ٧، ٩، ١٠، ١١، ١٢; الله تعالى كى امداد كا پيش خيمہ ٢، ١٣; الله تعالى كى ربوبيت ٥;الله تعالى كے وعدے ٨

پريشانياں : پريشانيوں كے اثرات ١٣

تشويق: ٤

تقوي: تقوي كى اہميت ٦، ٨ ;تقوي كے اثرات ٢، ٣، ١٢

جہاد: جہاددشمنوں كے ساتھ ١، ٣، ٤، ١٢;جہادميں تقوي ٤ ; جہادميں صبر ٤ ;جہادميں فتح كے عوامل١

دشمن: ١، ٢، ٣، ٤، ١٢

دين: دين كے دشمن١٢

صبر: ٤ صبر كى اہميت ٦، ٨ ; صبر كے اثرات ٢، ٣، ١٣

____________________

١)كافي، ج٦ ص٤٦٠ ح٢; تفسير برھان ج١ ص٣١٣ ح١ و ٤.

۶۴

طبيعى اسباب: ١٠

غزوہ بدر: ١٤ غزوہ بدر كے متقين ٧، ١٣

غيبى امداد: ٦ غيبى امدادسے محروميت ١٢

فتح: ١

مجاہدين: حمراء الاسدكے مجاہدين ٨;مجاہدين احد ٨; مجاہدين بدر ٧، ٨; مجاہدين كو خوشخبرى ٧; مجاہدين كى امداد ٢،٣،٥

مشكلات: مشكلات كے اثرات ١٣

ملائكہ: امداد كرنے والے ملائكہ ١، ٣، ٧، ٨، ٩، ١١، ١٤; ;ملائكہ بدر ميں ٧، ١٤; ملائكہ كا نزول ٢، ١١

مومنين: صابر مومنين٧، ١٣ ;متقى مومنين٧، ١٣;مومنين كى امداد ٦، ١١

آیت(۱۲۶)

( وَمَا جَعَلَهُ اللّهُ إِلاَّ بُشْرَی لَكُمْ وَلِتَطْمَئِنَّ قُلُوبُكُم بِهِ وَمَا النَّصْرُ إِلاَّ مِنْ عِندِ اللّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ )

اور اس امداد كو خدا نے صرف تمھارے لئے بشارت اور اطمينان قلب كا سامان قرار ديا ہے ورنہ مدد تو ہميشہ صرف خدائے عزيز و حكيم ہى كى طرف سے ہوتى ہے _

١_ ملائكہ كا نزول اور ان كى امداد، فقط ايك خوشخبرى ہے جنگجو مومنين كيلئے اور ان كے دلوں كيلئے اطمينان كا باعث ہے نہ كہ كاميابى دلانے والے_و ما جعله الله الا بشرى لكم و لتطمئن قلوبكم به ''ما جعلہ الله ''ميں ضمير اس امداد كى طرف لوٹتى ہے جس كا ''يمددكم''سے استفادہ ہوتا ہے_

٢_ دشمنوں پر فتح كيلئے جنگجوؤں كو بشارت ، حوصلہ افزائي اور سكون قلب كى ضرورت_

۶۵

و ما جعله الله الا بشري لكم و لتطمئن قلوبكم به

٣_ انسان كا دل، سكون اور اطمينان كا مركز ہے_و لتطمئن قلوبكم به

٤_ دشمنوں پر فتح اور كاميابي، فقط خدائے عزيز اور حكيم كى طرف سے ہے_و ما النصر الا من عندالله العزيز الحكيم

٥_ مومنين كى محاذ پر كاميابي، خداوند تعالى كے غلبہ و حكمت كا ايك پرتو ہے_و ما النصر الا من عندالله العزيز الحكيم

٦_ خداوند متعال، مومنين كو حقيقى اور انتہائي كاميابى دلانے والا ہے نہ كہ ملائكہ يا سپاہيوں كى ذاتى توانائياں _

و ما جعله الله الابشرى لكم ...و ما النصر الا من عندالله كاميابى كا دارو مدار صرف خدا كى ذات كو قرار دينا اور ملائكہ كى امداد كو صرف بشارت اور اطمينان قلب كے عنوان سے ذكر كرنا يہ اس حقيقت كا بيان ہے كہ كاميابيوں ميں خواست خدا كے علاوہ كوئي عامل( كم و كيف كے لحاظ سے مددگار نہيں بن سكتا حتى كہ ملائكہ اور كى امداد بھي) دخالت نہيں ركھتا_

٧_ كاميابى كا دارومدار صرف خداوند متعال كو قرار دينے كا سرچشمہ اس كا غالب اور قادر مطلق ہونا ہے_و ما النصر الا من عندالله العزيز الحكيم

٨_ خدا تعالى كى طرف سے اہل صبر و تقوي مجاہدين كى مدد و نصرت كا سرچشمہ، اس كى حكمت ہے_ان تصبروا و تتقوا و ما النصر الا من عندالله العزيز الحكيم

٩_ فتح كى خاطر، اہل ايمان كيلئے فقط خدا كى ذات پر بھروسہ كرنا ضرورى ہے_فليتوكل المؤمنون و ما النصر الا من عندالله العزيز الحكيم

١٠_ امداد الہى كے ذريعے اطمينان قلب كا حاصل ہونا_و لتطمئن قلوبكم به و ما النصر الا من عندالله العزيز الحكيم

١١_ تمام كائنات كے نظام اور معاشرہ ميں ہر قسم كے تغير و تبدل كا محور صرف خدا كى ذات ہے_

يمددكم ربكم بخمسة آلاف و ما جعله الله الا بشري و ما النصر الا من عندالله اگر ملائكہ كا كوئي بنيادى كردارنہ ہو بلكہ ان كا بشارتى پہلو بھى خداوند متعال كے قرار دينے سے ہو، (و

۶۶

ما جعلہ الله ) اور كاميابى صرف خداوند تعالى ہى كى جانب سے عطا ہوتى ہو، تو اس سے معلوم ہوتا ہے كہ تمام امور كى باگ ڈور خدا ہى كے قبضہ قدرت ميں اور اسى كى منشا پر موقوف ہے اور كوئي چيز انسان اور كائنات كو اس سے بے نياز نہيں كرسكتي_

١٢_ خداوند متعال ''عزيز''(ناقابل شكست غلبے والا) اور ''حكيم'' ہے_من عندالله العزيز الحكيم

اسما و صفات: حكيم ٤، ١٢;صفات جمال ٤، ٧، ١٢ ;عزيز ٤، ١٢

اطمينان: اطمينان كے عوامل ١، ١٠

الله تعالى : الله تعالى كا غلبہ ٥،٧; الله تعالى كى امداد ٨، ١٠; الله تعالىكى حكمت ٥، ٨ ; الله تعالى كى قدرت٧

تاريخ: تاريخ كا فلسفہ١١

توكل: ٩ خدا پر توكل٩

جہاد: جہادميں كاميابى كے عوامل ١، ٢، ٤، ٥، ٦

حوصلہ بڑھانا: ٢

دشمن: ٤

عالم خلقت: عالم خلقت كى تدبير ١١

غيبى امداد: ١

قلب: اطمينان قلب ٢، ٣، ١٠

كاميابي: ١، ٢، ٤، ٥، ٦ كاميابى كے عوامل ٧،٩

مجاہدين: صابر مجاہدين ٨; متقى مجاہدين ٨ ; مجاہدين كو بشارت ١، ٢ ; مجاہدينكى امداد ١

معاشرہ: معاشر ہ ميں تبديلياں ١١

ملائكہ: امداد كرنے والےملائكہ ١، ٦، ١٠

مومنين: مومنين كا توكل ٩; مومنين كى كاميابى ٥، ٦

۶۷

آیت ( ۱۲۷)

( لِيَقْطَعَ طَرَفًا مِّنَ الَّذِينَ كَفَرُواْ أَوْ يَكْبِتَهُمْ فَيَنقَلِبُواْ خَآئِبِينَ ) تا كہ كفار كے ايك حصہ كو كاٹ دے ياان كو ذليل كردے كہ وہ رسوا ہو كر پلٹ جائيں _

١_ دشمن كى فوج كے ايك گروہ كا ہلاك ہونااور دوسرے گروہ كا ذليل و خوار ہونا، خدا كى طرف سے جنگ بدر كے مجاہدين كى نصرت كے اہداف و مقاصد ميں سے ہے_و لقد نصركم الله ببدر ليقطع طرفا من الذين كفروا او يكبتهم مذكورہ بالا استفادہ درج ذيل خصوصيات كو مدنظر ركھتے ہوئے كيا جاسكتا ہے، ايك تو''ليقطع''اور ''يكبتھم''كا تعلق ''و لقد نصركم الله ببدر''سے ہو، دوسرا يہ كہ ''قطع''ہلاك كرنے كے معنى ميں ہو جيساكہ تفسير روح المعانى ميں ذكر ہوا ہے، اور تيسرا يہ كہ كلمہ ''او''،''اويكبتھم'' ميں تقسيم كيلئے ہو، يعنى بعض ہلاك كرديئے گئے اور بعض ذلت و خوارى ميں مبتلا كرديئے گئے_

٢_ جنگ بدر ميں لشكر كفار كے سركردہ افراد كى ہلاكت و ذلت_*و لقد نصركم الله ببدر ليقطع طرفا من الذين كفروا

بعض مفسرين نے ''طرفا'' كو اشراف اور سركردہ افراد كے معنى ميں ، اساس اللغة كى بنياد پر ليا ہے كہ جس ميں يوں ہے''من اطراف العرب يعنى من اشرافهم'' _

٣_ خدا تعالى، كفاركو ہلاك اور خوار كرنے والا ہے_ليقطع طرفاً من الذين كفروا او يكبتهم ''ليقطع'' كا فاعل ضمير ہے جو ''الله ''كى طرف لوٹتى ہے_

٤_ باقيماندہ كفار كى مايوس كن اور ذلت آميز واپسي، بدر كے مجاہدين كى خدا كى طرف سے نصرت وامداد كے اہداف و مقاصد ميں سے ہے_و لقد نصركم الله ببدر ...ليقطع فينقلبوا خائبين

۶۸

جملہ ''فينقلبوا ...'' كا جملہ ''ليقطع''پر عطف ہے، بنابرايں كفار كى مايوس كن اور ذلت آميز واپسى بدر كى كاميابى كے مقاصد ميں سے ہوگى اور فاء تفريع كا تقاضا يہ ہے كہ يہ واپسى بعض كفار كى ہلاكت و اسارت كا نتيجہ تھى _

٥_ جنگ بدر ميں ، دشمنان دين كى افواج كے بعض گروہوں كى ذلت و خوارى اور ہلاكت، بقيہ فوج كى حوصلہ شكنى كا ايك عامل ہے_ليقطع طرفاً فينقلبوا خائبين ''خائبين''، ''خيبة''سے ہے جس كے معنى مايوسي، نااميدى اور نامرادى كے ہيں اور باقيماندہ كفار كے نفسياتى تاثرات كو بيان كرتا ہے كہ جو ''فينقلبوا'' ميں ''فائ'' كى مناسبت سے يہ مايوسي، دشمنوں ميں سے زيادہ افراد كى ہلاكت ، ذلت و خوارى اور اسير ہونے كا نتيجہ ہے_

٦_ دشمنان دين كا ذلت و خوارى اور مايوسى كے ساتھ ميدان جنگ سے بھاگنے تك ان كے قتل و غارت كو جارى ركھنے اور انہيں ذليل و خوار كرنے كا ضرورى ہونا_ليقطع طرفاً فينقلبوا خائبين

خداوند تعالى مذكورہ اہداف و مقاصد كو جنگ بدر كى كاميابى شمار كرتا ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے كہ مسلمانوں كو مشركين اور كفار كے ساتھ اپنے جہاد ميں ان اہداف و مقاصد كو حاصل كريں اور ان مراحل تك پيشرفت كريں _

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٤، ٥

الله تعالى: الله تعالى كى امداد ١، ٤

جنگ: جنگميں شكست كے عوامل ١، ٤، ٥

جہاد: جہاد كا تسلسل٦

حوصلہ شكنى كرنا: ٥

دشمن: دشمن كى ذلت ٥، ٦ دشمنكى ہلاكت ٥

ذلت: ذلت كے عوامل ١

شكست: ١، ٤، ٥

غزوہ بدر: ٢، ٤، ٥

كفار: كفار كيذلت ٢، ٣، ٤ ;كفاركى ہلاكت ٢، ٣

مجاہدين: مجاہدين كى امداد ١، ٤مجاہدين بدر ، ١

۶۹

آیت(۱۲۸)

( لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْءٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذَّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ )

ان معاملات ميں آپ كا كوئي حصہ نہيں ہے _ چا ہے خدا توبہ قبول كرے يا عذاب كرے _ يہ سب بہرحال ظالم ہيں _

١_ انسانوں كى عاقبت فقط خدا كے ہاتھ ميں ہے، حتى كہ اسكے رسول كے ہاتھ ميں بھى نہيں _ليس لك من الأمر شيئ يہ اس صورت ميں ہے كہ ''الامر''ميں ''ال'' جنس كيلئے ہو_

٢_ امور كائنات كى تدبير خدا كے اختيار ميں ہے نہ پيغمبراكرم(ص) كے_ليس لك من الأمر شيئ

٣_ جنگ بدر كے مومن مجاہدوں كى كاميابي، فقط خدا كے ہاتھ ميں تھي، نہ پيغمبراكرم(ص) كے_

و لقد نصركم الله ببدر ليس لك من الأمر شيئ اگر ''الامر''ميں ''ال'' جنس كيلئے ہو تو جنگ بدر كى كاميابى اس كا ايك مصداق ہوگى اور اگر عہد ذكرى كيلئے ہو تو اس جنگ ميں كاميابى كى طرف اشارہ ہوگا ہے_

٤_ فتح و شكست خدا كے ہاتھ ميں ہے، نہ پيغمبراكرم(ص) كے_ليس لك من الأمر شيئ

اگر '' الامر'' ميں ''ال'' عہد كاہو تو جنگ بدر ميں مسلمانوں كى كاميابى اور كافروں كى شكست كى طرف اشارہ ہے اور جنگ بدر ايك مثال كے طور پر ہوگي، نہ يہ كہ كسى خصوصيت كى حامل ہو_

٥_ پيغمبروں (ع) كے اختيارات كا دامن تنگ ہونا_ليس لك من الأمر شيئ

٦_ دين كے دشمنوں كو سركوب كرنے ميں اہل ايمان كى توانائياں ، قدرت الہى كا ايك پرتو ہے_

ليقطع طرفاً ...ليس لك من الأمر شيئ اسكے باوجود كہ مسلمانوں نے دشمن كو ذليل اور اسير كرليا اور انہيں ان كے اہداف و مقاصد تك پہنچنے سے مايوس كرديا، ليكن خدا ان تمام موارد كو

۷۰

اپنى طرف نسبت ديتا ہے تاكہ يہ بات سمجھا سكے كہ ان كا كام اور ان كى توانائياں ، درحقيقت خدا كى طرف سے ہيں _

٧_ مشركين كى توبہ اور خدا كى طرف سے اس توبہ كى قبوليت يا ان كيلئے سزا اور عذاب، بدر كے سپاہيوں كيلئے خدا كى نصرت كا ايك ہدف_و لقد نصركم الله ببدر ليقطع طرفاً او يتوب عليهم جملہ''يتوب عليهم'' اور ''يعذبهم'' ، ''يقطع طرفا''پر عطف ہے اور يہ جملہ ''نصركم الله ببدر''كے متعلق ہے لہذا مشركين پر عذاب اور ان كى توبہ كى قبوليت بھى جنگ بدر كى كاميابى كے اہداف و مقاصد ميں سے ايك ہے_

٨_ مشركين پہ عذاب و عقاب يا ان كى توبہ كى قبوليت خداوند متعال كے اختيار ميں ہے، نہ كہ پيغمبراكرم(ص) كے_

ليس لك من الأمر شيء او يتوب عليهم او يعذبهم مشركين كے عذاب يا توبہ كى قبوليت جملہ ''ليس لك من الأمر ش''كے مصاديق ميں سے ہوسكتى ہے_

٩_ توبہ كا راستہ كھلا ہونا، حتى كہ جنگجو مشركين كيلئے_اويتوب عليهم

١٠_ دشمنوں كى توبہ يا ان كى نابودى تك ان كے ساتھ جنگ جارى ركھنے كا ضرورى ہونا_*ليقطع طرفاً من الذين كفروا او يكبتهم فينقلبوا او يتوب عليهم چونكہ مشركين كى توبہ كى قبوليت يا ان پر عذاب ، جنگ بدر كے اہداف و مقاصد ميں سے شمار كيا گيا ہے لہذا دشمنوں كے ساتھ جنگ جارى ركھنے كى ضرورت كو بيان كرتا ہے تاكہ يہ مراحل يا سابقہ آيت ميں ذكر شدہ مراحل طے كئے جاسكيں _

١١_ اگر جنگجو كفار خداوند متعال كى طرف لوٹ نہ آئيں اور توبہ نہ كرليں تو ان كا انجام خداوند متعال كے عذاب كى صورت ميں ہوگا_ليقطع طرفا فينقلبوا خائبين او يعذبهم

١٢_ بدر كے جنگجو كفار كا انجام، فقط خدا كے ہاتھ ميں تھا، يہاں تك كہ رسول كے ہاتھ ميں بھى نہيں _

و لقد نصركم الله ببدر ...ليقطع طرفاً ليس لك من الأمر شيء او يتوب عليهم او يعذبهم

١٣_ اہل ايمان كے ساتھ مقابلہ اور جہاد، ظلم ہے اور اہل ايمان كے ساتھ جنگ كرنے والے ظالم ہيں _

ليقطع طرفاً من الذين كفروا فانهم

۷۱

ظالمون

١٤_ اہل ايمان كے ساتھ جنگ كرنے والے دشمن، عذاب الہى كے مستحق ہيں _او يعذبهم فانهم ظالمون

١٥_ ظلم، عذاب الہى ميں مبتلا ہونے كا موجب ہے_او يعذبهم فانهم ظالمون

١٦_ بندوں پر خدا كا عذاب، ان كے اپنے عمل كا نتيجہ ہے_او يعذبهم فانهم ظالمون

١٧_ مشركين كى ہدايت نہ پانے پر پيغمبراكرم (ص) كى پريشانى اور خداوند متعال كا يہ اعلان كہ ہدايت اسكے ہاتھ ميں ہے نہ پيغمبر(ص) كے_ليس لك من الأمر شيئ جنگ احد ميں مشركين كے ذريعے سے رسول الله (ص) كے دندان مبارك شہيد ہوئے تو آنحضرت(ص) نے فرمايا:كيف يفلح قوم فعلوا هذه بنبيهم؟ (كيسے فلاح پاسكتى ہے وہ قوم جو اپنے نبى كے ساتھ ايسا سلوك كرے)، اس موقع پر مندرجہ بالا آيت نازل ہوئي(١)

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كا حزن ١٧;آنحضرت(ص) كے فرائض ١، ٢، ٣، ٤ ،٨، ١٢

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ٣، ١٢

الله تعالى: الله تعالى كاعذاب ١١، ١٤، ١٥، ١٦ ;الله تعالى كى امداد ٧ ;الله تعالى كى قدرت ٦ ;اللہ تعالى كى ہدايت ١٧

انبياء (ع) : انبياء (ع) كى ذمہ دارى كا دائرہ١، ٢، ٣، ٤، ٥

انسان: انسان كا انجام ١

توبہ: توبہ كى قبوليت ٨

جنگ: ١٣، ١٤

جہاد: جہادكا تسلسل ١٠ ; دشمنوں كے ساتھ جہاد ١٠

____________________

١)الدرالمنثور ج٢ ص٣١٢.

۷۲

دشمن: ٦، ١٠، ١٤

روايت: ١٧

سزا: ٧، ٨، ١٤

شكست: شكست كے عوامل ٤

ظالمين: ١٣ ظلم: ظلم كے اثرات ١٥، ١٦;ظلم كے موارد ١٣

عالم خلقت: عالم خلقت كى تدبير ٢

عذاب: اہل عذاب٧، ١١، ١٤ ;عذاب كے موجبات ١٤، ١٥

عمل : عمل كے اثرات ١٦

غزوہ بدر: ٧، ١٢

قضا و قدر: ١

كاميابي: ٤ كاميابى كے عوامل ٣، ٤

كفار: كفار حربى ١١، ١٢;كفاركاانجام ١١

مجاہدين: مجاہدين بدر ٣، ٧ ;مجاہدين كى امداد ٧ ;مجاہدين كى كاميابى ٣

محارب: محارب كى سزا ١٤

مشركين: محارب مشركين٩; مشركين كى توبہ ٧، ٨، ٩ ; مشركين كى سزا ٧، ٨ ; مشركين كى ہدايت ١٧

مومنين: مومنين كى قدرت ٦;مومنين كے ساتھ جنگ ١٣، ١٤

ہدايت: ١٧

۷۳

آیت(۱۲۹)

( وَلِلّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ يَغْفِرُ لِمَن يَشَاء وَيُعَذِّبُ مَن يَشَاء وَاللّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

اور الله ہى كے لئے زمين و آسمان كى كل كائنات ہے وہ جس كو چاہتا ہے بخش ديتا ہے اور جس پر چاہتا ہے عذاب كرتا ہے وہ غفور بھى ہے او ررحيم بھى ہے _

١_ آسمانوں اور زمين (عالم ہستي) كى مالكيت اور ان پر حاكميت صرف خدا كى ذات ميں منحصر ہے_

ولله ما فى السماوات و ما فى الارض ''لله ''كا مقدم ہونا انحصار كو بيان كرتا ہے_

٢_ آسمانوں كا متعدد ہونا_ولله ما فى السماوات

٣_ كائنات كى مطلق حاكميت و مالكيت كا خدا كى ذات ميں منحصر ہونا، دليل ہے كہ بندوں كو معاف كرنے يا ان پر عذاب و عقاب كا انحصار بھى اسى كى ذات ميں ہے_او يتوب عليهم او يعذبهم ...ولله ما فى السماوات و الارض يغفر لمن يشاء و يعذب مصن يشائ جملہ ''ولله ما فى السموات'' سابقہ جملوں كى علت كو بيان كرتا ہے_

٤_ كائنات كى مطلق حاكميت و مالكيت كا خدا كى ذات ميں منحصر ہونا، دليل ہے اس بات كى كہ غير خدا انسان كى زندگى اور اسكى ضروريات كى تدبير سے عاجز ہے_ليس لك من الأمر ش ...ولله ما فى السماوات و ما فى الارض

كيونكہ جملہ''ليس لك ...''كى علت''ولله ما فى السماوات''كے جملہ ساتھ بيان كى گئي ہے_

٥_ كائنات پر خداوند متعال كى مطلق مالكيت، رسول خدا(ص) كے كفار كى عاقبت كے بارے ميں فيصلہ كرنے كا حق نہ ركھنے كى علت ہے_ليس لك من الأمر شيء او يتوب عليهم ولله ما فى السماوات و ما فى الارض

٦_ توبہ كرنے والوں كى مغفرت اور گنہگاروں كے عذاب كا سرچشمہ مشيت خدا ہے_

۷۴

او يتوب عليهم او يعذبهم يغفر لمن يشاء و يعذب من يشائ

٧_ مشيت الہى ميں اصل، بندوں كى مغفرت ہے نہ ان پر عذاب_يغفر لمن يشاء و يعذب من يشاء والله غفور رحيم

مغفرت كے ذكر كو عذاب كے ذكر پر مقدم كرنا، دلالت كرتا ہے كہ خدا تعالى كے ہاں اصل مغفرت ہے اور يہ واقع ميں بھى عذاب پر تقدم ركھتى ہے_

٨_ بندوں كو عذاب اور مغفرت ( خوف و رجا ) كے درميان ميں ركھنا انسانوں كى تربيت كيلئے قرآن كريم كے طريقوں ميں سے ايك ہے_يغفر لمن يشاء و يعذب من يشائ

٩_ خداوند متعال، بہت زيادہ معاف كرنے والا اور ہميشہ بندوں پر مہربان ہے_والله غفور رحيم

١٠_ مومنوں اور كافروں كے انجام ( فتح و شكست) پر خداوند متعال كى مالكيت و حاكميت_ليقطعطرفا من الذين كفروا ليس لك من الأمر شيي ولله ما فى السماوات و ما فى الارض

١١_ فلسفہ تاريخ كے بارے ميں اسلام كا نظريہ يہ ہے كہ تاريخى حوادث كا تجزيہ صرف خدا اور توحيد كے محور كو بنياد بناكر كيا جائے_و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة يمددكم ربكم ...ليقطع طرفا يغفر لمن يشائ

آسمان: ١ آسمان كا متعدد ہونا ٢

آنحضرت (ص) : آنحضرت كى ذمہ دارى ٥

الله تعالى: الله تعالى كاعذاب ٧ ;الله تعالى كاعفو ٣ ;الله تعالى كى حاكميت ١، ٣، ٤ ،١٠;الله تعالى كى رحمت ٩; الله تعالى كى مالكيت ١، ٣، ٤، ٥، ١٠;الله تعالى كى مشيت ٦، ٧ ;الله تعالى كى مغفرت ٦، ٧، ٩

انبياء (ع) : انبياء (ع) كى ذمہ دارى كا دائرہ ٥

انسان: انسان كى حيات ٤

تاريخ: تاريخ كافلسفہ ١١

تربيت: تربيت كے طريقے ٨

۷۵

توابين: توابين كى مغفرت ٦

توحيدى محور پر كائنات كا جائزہ: ١١

ثواب و عقاب: ٣

خوف و رجا: ٨

زمين: ١

سزا: ٧

شكست: ١٠

قرآن كريم: قرآن كريم كى خصوصيت ٨

قضا و قدر: ١٠

كاميابي: ١٠

كفار: كفاركا انجام ٥، ١٠

گناہ: گناہ كى سزا ٦

مالكيت: ١، ٣، ٤، ٥

معاشرہ: معاشر ہ ميں تبديلياں ١١

مؤمنين: مؤمنين كا انجام ١٠

آیت(۱۳۰)

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَأْكُلُواْ الرِّبَا أَضْعَافًا مُّضَاعَفَةً وَاتَّقُواْ اللّهَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ )

اے ايمان والو يہ دوگنا چو گنا سود نہ كھاؤ او رالله سے ڈرو كہ شايد نجات پاجاؤ_

١_ اصل سرمايہ كى نسبت كئي گنا زيادہ سود لينا حرام ہے_يا ايها الذين أمنوا لاتاكلوا الربوا اضعافا مضاعفة

لفظ''اضعاف'' ، ''ضعف''كى جمع ہے اور ''ضعف'' دوگنا كے معنى ميں اور ''اضعاف'' كئي گناكے معنى ميں ہے، مندرجہ بالا آيت ميں

۷۶

''اضعافا'' ، ''الربوا''كيلئے حال ہے اور ظاہراً مراد اصل سرمايہ كى نسبت ،كئي گنا ہوجانا ہے_

٢_ سود پر چلنے والے اقتصادى نظام كى مذمت_يا ايها الذين آمنوا لاتاكلوا الربوا اضعافا مضاعفة

٣_ سود كے معاملات ميں اصل سرمايہ مسلسل بڑھتا رہتا ہے*_لاتاكلوا الربوا اضعافا مضاعفة

اس لحاظ سے كہ سودخورى يقيناً حرام ہے، لہذا ''اضعافا مضاعفة''كى قيد سودى سرمايہ كى اس حالت كو بيان كرتى ہے جو اسے حاصل ہوتى ہے اور وہ سرمايہ كا ہميشہ بڑھتے رہنا ہے_

٤_ پيغمبر اكرم(ص) كى بعثت كے دوران اور جاہليت كے زمانہ ميں سودخورى كا مروج ہونا_لاتاكلوا الربوا اضعافا مضاعفة بعض قائل ہيں كہ''اضعافا مضاعفة'' حرمت كى قيد ہے، يعنى اس آيت ميں صرف اصل سرمايہ كے كئي گناسود سے روكا گيا ہے اور دوسرے مرحلہ ميں خود اصل سود كو حرام كيا گيا ہے اور سود كا اسطرح سے بتدريج حرام ہونا اس حقيقت كو بيان كرتا ہے كہ سودخورى اس دور ميں بہت حد تك رائج تھي_

٥_ سود والے مال ميں ہر طرح كا تصرف حرا م ہے_لاتاكلوا الربوا اس آيت ميں ''اكل''(كھانا) سے مراد ہر قسم كا تصرف ہے_

٦_جنگ كے بعد كے زمانے ميں سودخورى كے رواج پانے كا خطرہ (ناجائز آمدنى و معاملات) _*

يا ايها الذين آمنوا لاتاكلوا الربوا جنگ بدر و احد كے بيان كے بعد سود كے حكم كى ياددہانى اس حقيقت كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ عموماً انسانى معاشرے جنگ كے زمانے كے بعد ناجائز كارو بار خصوصا سودخوري، شروع كرديتے ہيں _

٧_ اسلامى معاشرے كا ايمان، اقتصادى معاملات ميں الہى قوانين كو قبول كرنے كى بنياد ہے_

يا ايها الذين آمنوا لاتاكلوا الربوا ''ياايھا الذين آمنوا''كے عنوا ن سے اسلامى معاشرے كو مخاطب كرنا اور پھر سودخورى سے روكنا اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ سود كے حكم كى قبوليت ايمان پر موقوف ہے_

٨_ ايمانى معاشرے ميں سودخورى سے پرہيز، اس معاشرہ كے تقوي اپنا نے كى علامت ہے_

يا ايها الذين آمنوا لاتاكلوا الربوا ...و اتقوا الله

٩_ سودخورى كا تقوي كے ساتھ سازگار نہ ہونا_لاتاكلوا الربوا و اتقوا الله

۷۷

١٠_ اسلام كے اقتصادى نظام كو عملى كرنے كيلئے، تقوي پشت پناہ ہے_لاتاكلوا الربوا و اتقوا الله

١١_ اقتصادى امور ميں الہى تقوي كى رعايت كا ضرورى ہونا_لاتاكلوا الربوا ...و اتقوا الله

''لاتاكلوا الربوا''كے قرينہ كے مطابق تقوي كے متعلق سے مراد يا تو خاص طور پر سودخورى اورناجائز آمدنى ہے يا پھر اگر تقوي كا متعلق، سب الہى محرمات ہوں تو يہ آيت كے مورد نظر مصاديق ميں سے ہوں گے_

١٢_ فلاح و بہبود اور كاميابى كو پانے كيلئے تقوي كى مراعات كا لازمى ہونا_و اتقوا الله لعلكم تفلحون

١٣_ اقتصادى امور ميں الہى تقوي كى مراعات اور سودخورى سے پرہيز، معاشرہ كى فلاح و بہبود اور كاميابى كا پيش خيمہ ہے_و لا تاكلوا الربوا و اتقوا الله لعلكم تفلحون

١٤_ بے تقوي لوگ، فلاح و بہبود اور كاميابى كو نہ پاسكيں گے_و اتقوا الله لعلكم تفلحون

١٥_سودخور نجات نہيں پاسكتے_لاتاكلوا الربوا لعلكم تفلحون آيت شريفہ، فلاح و نجات كو تقوي اختيار كرنے اور سود سے پرہيز كرنے كے مرہون منت سمجھتى ہے (چونكہ ''لعل''،''اتقوا الله ''كے متعلق ہونے كے ساتھ ساتھ ''لاتاكلوا الربوا''كے متعلق بھى ہے) لہذا جہاں سود ہوگا وہاں فلاح و نجات نہيں ہوسكتي_

١٦_تقوي الہى ، دشمنان دين پر كاميابى كا راز ہے نہ كہ سود كے ذريعے اقتصادى نظام كو مستحكم كرلينا*_

يا ايها الذين آمنوا لاتاكلوا الربوا و اتقوا الله لعلكم تفلحون بعض مفسرين كا سابقہ آيات كے قرينہ كے مطابق جن ميں جنگ احد كى شكست كى طرف اشارہ ہوا ہے،يہ خيال ہے كہ فلاح سے مراد، دشمنوں پر فتح ہے اور آيت يہ راہنمائي كرتى ہے كہ مبادا آپ نظام كے ڈھانچہ كو تقويت دينے كيلئے، سودخورى كو اپناليں جو كہ تقوي كے منافى ہے_

احكام: ١، ٥

حكومتى احكام١٣

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ٤

اقتصاد :

۷۸

اسلامى اقتصاد١٠; اقتصادى نظام ٢، ١٠ ; اقتصادى نظام كى بنياديں ٧، ١١

ايمان: ايمان كى اہميت ٧

تقوي: اقتصادى تقوي ٥، ٨، ٩، ١٠، ١١، ١٣;تقوي كى اہميت ١١، ١٢ ; تقوى كے اثرات ١٠، ١٦ ;تقوى كے علائم ٨;تقوي كے موانع ٩

جنگ: جنگ كے اثرات ٦

حرام تصرفات: ٥

دشمن: ١٦

رشد و تكامل: ١٣

سود: سود كے احكام ١، ٥ سود كے مال كا حرام ہونا ٥

سودخوري: سودخورى جاہليت ميں ٤;سودخورى سے پرہيز ٨، ١٣; سودخورى كى حرمت ١،سودخورى كى مذمت ٢; سودخورى كے اثرات ٩،١٥

سودى معاملات: ٣، ٦

فتح: فتح كے عوامل ١٦

فلاح و نجات: فلاح ونجات كے عوامل ١٢، ١٣ ;فلاح ونجات كے موانع ١٤، ١٥

محرمات: ١، ٥

معاشرہ: اسلامى معاشرہ ٧،٨ ،معاشرہ كى ترقى كے عوامل ١٣

آیت ( ۱۳۱)

( وَاتَّقُواْ النَّارَ الَّتِي أُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ )

اور اس آگ سے بچو جو كافروں كے واسطہ مہيا كى گئي ہے _

١_ دوزخ كى آگ ميں مبتلا ہونے كے اسباب سے پرہيز كا ضرورى ہونا_و اتقوا النار التى اعدت للكافرين

٢_ سودخوري، دوزخ كى آگ ميں مبتلا ہونے كے اسباب ميں سے ہے_لاتاكلوا الربوا و اتقوا النار التى اعدت

۷۹

للكافرين

٣_ دوزخ كى آگ، كافروں اور سودخوروں كے انتظار ميں ہے، اور ان كيلئے تيار ہے_لاتاكلوا الربوا ...واتقوا النار التى اعدت للكافرين

٤_ سودخور، اگرچہ ايمان كے دعويدار ہوں ليكن درحقيقت كفر اختيار كرنے والوں ميں سے ہيں _

لاتاكلوا الربوا ...و اتقوا النار التى اعدت للكافرين ''يا ايها الذين آمنوا لاتاكلوا الربوا ...''كے خطاب اور اس سودخور گروہ كو كافروں كيلئے تيار كى گئي آگ كى دھمكي، كو جمع كرنے كا تقاضا يہ ہے كہ ايمان كا دعوي كرنے والے سودخور ،كفار كى طرح ہيں _

٥_ دوزخ كى آگ، ابھى سے كافروں كيلئے آمادہ و حاضر ہے_واتقوا النار التى اعدت للكافرين

لفظ '' اعدت '' (تيار شدہ) ، ماضى كے صيغہ ميں ،ايسى آگ كے بالفعل موجود ہونے پر دلالت كرتا ہے_

٦_ جہنم كى آگ، دراصل كفار كيلئے تيار ہوئي ہے_و اتقوا النار التى اعدت للكافرين يہ اس صورت ميں ہے كہ لفظ ''التي'' وصف توضيحى ہو نہ احترازي_

٧_ جہنم كى آگ، مختلف اقسام پر مشتمل ہے_واتقوا النار التى اعدت للكافرين يہ اس صورت ميں ہے كہ ''التي'' جو كلمہ ''النار''كيلئے صفت ہے، وصف احترازى ہو_

٨_ جيسا عذاب كفار پر ہوگا وہى سودخوروں پر ہوگا_لاتاكلوا الربوا ...و اتقوا النار التى اعدت للكافرين

٩_ كاميابى اور عذاب متقيوں اور كافروں كے دو مختلف انجام ہيں_ واتقوا الله لعلكم تفلحون_ واتقوا النار التى اعدت للكافرين

١٠_ لوگوں كے اعمال كے انجام كا ذكر، انسانوں كى تربيت كيلئے قرآن كے طريقوں ميں سے ايك ہے_

و اتقوا الله لعلكم تفلحون_ و اتقوا النار التى اعدت للكافرين

تربيت:

تربيت كے طريقے ١٠

۸۰

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797