تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 171171 / ڈاؤنلوڈ: 5186
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

آیت( ۳۵)

( وَإِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَيْنِهِمَا فَابْعَثُواْ حَكَمًا مِّنْ أَهْلِهِ وَحَكَمًا مِّنْ أَهْلِهَا إِن يُرِيدَا إِصْلاَحًا يُوَفِّقِ اللّهُ بَيْنَهُمَا إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلِيمًا خَبِيرًا )

اوراگر دونوں كے در ميان اختلاف كا انديشہ ہے تو ايك حصكصم مرد كى طرف سے اور ايك عورت والوں ميں سے بھيجو پھروہ دونوں اصلاح چاہيں گے تو خدا ان كے در ميان ہم آہنگى پيدا كردے گا بيشك الله عليم بھى ہے اورخبير بھى _

١_ مياں بيوى كے درميان ناچاقى اور ناسازگارى كى علامتيں ظاہر ہونے كى صورت ميں ثالثى كيلئے فيصلہ كرنے والوں كاتقرر ضرورى ہے_و ان خفتم شقاق بينهما فصابْعصثُوا حكماً ''شقاق'' كا معنى دشمنى اور اختلاف ہے_ مذكورہ بالا مطلبكى تائيد امام باقر(ع) كے اس فرمان سے ہوتى ہے :و اذا نشز الرجل مع نشوز المراة فهو الشقاق _(١) جب مرد اور عورت دونوں ايك دوسرے سے نفرت كرنے لگيں تو يہ شقاق ہے_

٢_ مياں بيوى كے درميان ناچاقى كو روكنے، گھريلو ماحول كو سالم ركھنے اور اسكى حفاظت كرنے كيلئے كوشش كرنا ضرورى ہے_و ان خفتم شقاق بينهما فابعثواحكماً من اهله و حكماً من اهلها

٣_ مياں بيوى كے گھريلو اختلافات كے سلسلے ميں ، معاشرے كے ہر فرد كا ذمہ دار اور جوابدہ ہونا_

و ان خفتم شقاق فابعثوا بظاہر جملہ ''فابعثوا''كے مخاطبين تمام مسلمان ہيں _

٤_ مياں بيوى كے اختلافات كو حل كرنے كيلئے ان دونوں كے خاندانوں سے دو منصف افراد منتخب كر كے بھيجنا ضرورى ہے_

____________________

١)تفسير عياشى ج١ ص٢٤٠ ح١٢٢، تفسير برھان ج١ ص٣٦٨ ح٧.

۴۸۱

و ان خفتم شقاق بينهما فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها

٥_ مياں بيوى كے اختلاف كو حل كرنے اور ان كى گھر يلو زندگى كى سلامتى پر نظارت كرنے ميں ، مياں بيوى كے رشتہ داروں كى ذمہ دارى زيادہ ہے_فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها

٦_ مياں بيوى كيلئے ضرورى ہے كہ وہ اپنے درميان اختلافات كے حل كيلئے آنے والے ثالث افراد كے فيصلے اور رائے كى اطاعت كريں _و ان خفتم شقاق بينهما فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها

اگر ثالث افراد كے حكم كى پيروى ضرورى نہ ہوتى تو ان پر اختلافات كے حل كى ذمہ دارى ڈالنا بے فائدہ ہوتا_ اسكے علاوہ كلمہ ''حصكصمْ''بمعنى حكمكا انتخاب اطاعت كے ضرورى ہونے كو ظاہر كرتا ہے_

٧_ فيصلہ كرنے والے منصف افراد كو مياں بيوى ميں جدائي يا صلح كا حكم كرنے يا ان دونوں ميں سے كسى ايك پر شروط و قيود لگانے كا اختيار حاصل ہے_و ان خفتم شقاق بينهما فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها

كلمہ ''حكمْ''سے ظاہر ہوتا ہے كہ ثالثى كرنے والے افراد ہر اس بنياد پر فيصلہ كرسكتے ہيں جو مياں بيوى كى مصلحت ميں ہو_

٨_ اگر فيصلہ كرنے والے منصف مياں بيوى كے درميان اصلاح كرنا چاہيں تو يہ ان دونوں ميں موافقت كا باعث بنتا ہے_ان يريدا اصلاحاً يوّفق الله بينهما يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''يريدا''كے فاعل سے مراد حكمين ہوں _ اور ''بينھما''كى ضمير مياں بيوى كى طرف پلٹ رہى ہو_

٩_ مياں بيوى كے درميان صلح و موافقت برقرار ہونے كے سلسلے ميں ارادہ الہى ميں ، فيصلہ كرنے والوں كى اصلاح طلبى كا كردار_ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما

١٠_ مياں بيوى كى طرف سے اصلاح كى نيت، ان كے اختلافات كو حل كرنے ميں فيصلہ كرنے والے افراد كى كاميابى كا باعث بنتى ہے_و ان خفتم شقاق بينهما ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''يريدا''كى ضمير، مياں بيوى كى طرف اور ''بينھما''كى ضمير حكمين كى طرف پلٹ رہى ہو_

١١_ مياں بيوى كے درميان ناچاقى ختم ہونے ميں توفيق الہى خود ان دونوں كى طرف سے اصلاح كى نيت اور قصد سے مربوط ہے_

۴۸۲

ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''يريدا''ميں فاعل مياں بيوى ہوں اور ''ھما'' كى ضمير بھى انہى كى طرف پلٹ رہى ہو_

١٢_ مياں بيوى ميں صلح اور موافقت، توفيق الہى سے مربوط ہے_ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما

١٣_ ايك دوسرے كے ساتھ موافقت آميز زندگى گذارنے كيلئے توفيق الہى سے بہرہ مند ہونے كى شرط يہ ہے كہ مياں بيوى بھى اپنے طور طريقوں كى اصلاح كى نيت ركھتے ہوں _*ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما

١٤_ فيصلہ كرنے والوں كو،مياں بيوى كے درميان اصلاح كا ارادہ اور قصد كرنے كى ترغيب دلانا_ان يريدا اصلاحاً يوفق الله بينهما

١٥_ توفيق الہى كے حصول ميں نيك نيتى كا كردار_ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما

١٦_ خداوند متعال '' عليم '' (بہت جاننے والا) اور ''خبير''(بہت زيادہ آگاہ) ہے_ان الله كان عليماً خبيراً

١٧_ مياں بيوى كے تعلقات اور ان كى گھريلو زندگى سے متعلق قوانين كا منبع، خداوند متعال كا كامل علم اور دقيق آگاہى ہے_الرجال قوّامون و ان خفتم ان ا لله كان عليماً خبيراً

١٨_ خداوند متعال كا انسانوں كى اندرونى خواہشات اور نيّات سے مكمل طور پر آگاہ ہونا_ان يريدا اصلاحاً ان الله كان عليماً خبيراً

١٩_ مياں بيوى كى جُدائي يا صُلح كے بارے ميں منتخب شدہ منصفوں كا حكم اس وقت نافذ ہے جب مياں بيوى كى طرف سے انہيں ، فيصلہ كرنے كا اختيار ديا گيا ہو_فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها

امام صادق(ع) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں پوچھے گئے سوال كے جواب ميں فرمايا :ليس للحكمين ان يفرّقا حتي ان يستأمرا الرجل والمرا ة و يشترطا عليهما: ان شئنا جمعنا و ان شئنا فرّقنا (١) منصفوں كو يہ حق حاصل نہيں كہ وہ مياں بيوى كے درميان جدائي ڈاليں يہاں تك كہ ان دونوں سے اجازت لے ليں اور ان پر يہ شرط لگائيں كہ اگر ہم چاہيں گے تو تمہيں اكٹھا كرديں گے اور چاہيں گے تو تمہارے درميان جدائي ڈال ديں گے_

___________________

١)كافى ج٦ ص١٤٦ ح٢ نورالثقلين ج١ ص٤٧٨ ح٢٣٣ تفسير برھان ج١ ص٣٦٧ ح١ تفسير عياشى ج١ ص٢٤١ ح١٢٦.

۴۸۳

٢٠_ مياں بيوى كى جدائي كے بارے ميں منتخب شدہ دو منصف افراد كا حكم اس وقت نافذ ہے جب دونوں اس حكم پر متفق ہوں _فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها امام صادق(ع) نے مياں بيوى كى جدائي سے متعلق حكمين ميں سے ايك كے حكم كے نفوذ كے بارے ميں فرمايا:لايكون تفريق حتي يجتمعا جميعاً على التفريق فاذا اجتمعا على التفريق جاز تفريقهما _(١) اس وقت تك مياں بيوى كے درميان جدائي نہيں ہوگى جب تك دونوں منصف جدائي پر متفق نہ ہوں اگر متفق ہوجائيں تو جدائي ہوجائے گي_

٢١_ حاكم كا فرض ہے كہ وہ مياں بيوى كے اختلاف كو حل كرنے كيلئے دو منصف افراد كا انتخاب كرے_

فابعثوا حكماً آئمہ معصومين(ع) سے آيت كے مخاطب كے تعيّن كے متعلق منقول ہے : ھو السلطان الّذى يترافعان اليہ_(٢) اس سے مراد وہ حاكم ہے جس كى طرف جھگڑے كے حل كيلئے رجوع كريں _

٢٢_ معاشرے كے تمام اختلافى مسائل كے حل كيلئے منصف كے انتخاب كا جواز_فابعثوا حكماً من اهله

امام باقر (ع) نے خوارج كے اس اعتراض كے جواب ميں كہ جو انھوں نے امير المؤمنين (ع) كى جانب سے حكميت كے قبول كرنے كے بارے ميں كيا اور نصب حكم كے جواز پر دليل كے طور پر فرمايا :حكم الله تعالى فى شريعة نبيّه رجلين من خلقه فقال جل اسمه : فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها .(٣) اللہ نے اپنے نبى كى شريعت ميں اپنى مخلوق ميں سے دو مردوں كو حكم بنايا ہے _ چنانچہ فرماتا ہے: ''فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها ''

اختلاف: حكميت ميں اختلاف ٤، ٦، ١٠;اختلاف كے حل كے اسباب ٢٢ اسماء و صفات: خبير، ١٦، عليم، ١٦

صلاح: اصلاح ذات البين ٣، ٤، ٦، ٧، ٨، ٩، ١٠، ١١،١٢، ١٤، ١٩، ٢٠، ٢١;اصلاح كا پيش خيمہ١١;اصلاح كى تشويق ١٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ٩; اللہ تعالى كا علم ١٧; اللہ تعالى كا علم غيب ١٨;اللہ تعالى كى توفيق ١١، ١٢، ١٣، ١٥

خانوادہ: خانوادگى روابط١٧; خانوادہ كى اہميت ٢، ٣ ;خانوادہ كے احكام ٢، ٤، ٥، ٦، ٧، ٨، ٩، ١٧;خانوادہ كے اختلاف كا حل ١، ٣، ٤، ٥، ٦، ٧، ١٠، ١٣، ١٩ ،٢٠،٢١; خانوادہ ميں اختلاف ٨، ٩ ; خانوادہ ميں اصلاح ٥، ٨،

_________________

١)كافى ج٦ ص١٤٧ ح٤ نورالثقلين ج١ ص٤٧٨ ح٢٣٥ ٢)تفسير تبيان ج٣ ص١٩٢ مجمع البيان ج٣ ص٧٠.

٣)احتجاج طبرسى ج٢ ص٥٨، نورالثقلين ج١ ص٤٧٩ ح٢٣٩.

۴۸۴

٩، ١٢، ١٣، ١٤ ;خانوادہ ميں حكميت ١ ;خانوادہ ميں ناسازگارى ٢

راہبر : رہبر كى ذمہ دارى ٢١

روايت: ١٩، ٢٠، ١٢، ٢٢

عزيزو اقارب: عزيز و اقارب كى ذمہ داري٥

قاضى تحكيم(ثالث): ٤، ٦، ٨، ٩، ١٠، ١٤ قاضى تحكيم كا حكم ١٩، ٢٠;قاضى تحكيم كا كردار ٢١، ٢٢;قاضى تحكيم كے اختيارات ٧، ١٩

معاشرہ : معاشرے كى ذمہ دارى ٣

نيت: نيت كا علم ١٨;نيت كا كردار ١٥

آیت( ۳۶)

( وَاعْبُدُواْ اللّهَ وَلاَ تُشْرِكُواْ بِهِ شَيْئًا وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَبِذِي الْقُرْبَی وَالْيَتَامَی وَالْمَسَاكِينِ وَالْجَارِ ذِي الْقُرْبَی وَالْجَارِ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالجَنبِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ إِنَّ ا للّهَ لاَ يُحِبُّ مَن كَانَ مُخْتَالاً فَخُورًا )

اور الله كى عبادت كرو او ركسى شے كو اس كاشريك نہ بناؤاور والدين كے ساتھ نيك برتاؤ كرو اورقرابتداروں كے ساتھ اور يتيموں ،مسكينوں ،قريب كے ہمسايہ ،دور كے ہمسايہ ، پہلونشين، مسافر غربت زدہ ، غلام و كنيز سب كے ساتھ نيك برتاؤ كرو كہ الله مغرور او رمتكبر لوگوں كوپسند نہيں كرتا _

١_ خداوند متعال كى عبادت كرنے اور ہر قسم كے شرك سے دور رہنا ضرورى ہے_و اعبدوا الله و لاتشركوا به شيئاً

٢_ خداوند متعال كى عبادت كاخالصانہ اور ہر قسم كے

۴۸۵

شرك كى آلودگى سے پاك ہونا ضرورى ہے_و اعبدوا الله و لاتشركوا به شيئاً

٣_ گھريلو زندگى ميں الہى احكام و قوانين كو برقرار كرنے اور مياں بيوى كے ناچاقى سے دور رہنے سے، عبادت خداوند متعال كا راستہ ہموار ہوتا ہے* _الرّجال قوامون و ان خفتم و اعبدوا الله

گھريلوزندگى سے متعلق احكام بيان كرنے كے بعد خداوند متعال كى عبادت و پرستش كا حكم، اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ خداوند متعال كى خالصانہ عبادت، گھريلو تعلقات كے صحيح طور پر منظم ہونے كے بعد ہى امكان پذير ہے_

٤_ گھريلو زندگى اور مياں بيوى كے تعلقات سے متعلق الہى قوانين پر عمل كرنا،عبادت خداوند متعال ہے_*

الرّجال قوّامون فان اطعنكم فلاتبغوا و ان خفتم و اعبدوا الله گذشتہ آيات اور مذكورہ آيت ميں ارتباط كے مطابق كہا جاسكتا ہے كہ عبادت كے مصاديق ميں سے ايك، ان قوانين پر عمل كرنا ہے جو گذشتہ آيات ميں بيان ہوئے ہيں _

٥_ خداوند متعال كى خالصانہ عبادت اور ہر قسم كے شرك سے اجتناب كرنے سے ازدواجى زندگى كو ہرقسم كى ناچاقى سے دور ركھا جاسكتا ہے_*و ان خفتم شقاق بينهما و اعبدوا الله

آيات كے درميان ارتباط برقرار كرنے سے يہ احتمال ديا جاسكتا ہے كہ مذكورہ آيت درحقيقت ايك راہ حل بيان كررہى ہے كہ جس سے مياں بيوى كے درميان ناچاقى كو روكا جاسكتا ہے_

٦_ اولاد كيلئے ضرورى ہے كہ وہ اپنے ماں باپ كے ساتھ نيكى كريں _و بالوالدين احساناً

٧_ ماں باپ كے ساتھ نيك سلوك كرنا خاص مقام و مرتبہ ركھتا ہے_و اعبدوا الله و لاتشركوا به شيئاً و بالوالدين احساناً

عبادت خدا كے فرمان كے بعد نيكى كا حكم، ظاہر كرتا ہے كہ خداوند متعال كى بارگاہ ميں ماں باپ كے ساتھ نيكى كرنے كى كتنى اہميت ہے_

٨_ رشتہ داروں ، يتيموں اور درماندہ افراد كے ساتھ نيكى كرنا ضرورى ہے _و بالوالدين احساناً و بذى القربي واليتامي والمساكين

٩_ ماں باپ كے ساتھ نيكى رشتہ داروں كے ساتھ نيكى سے ترجيح ركھتى ہے _

۴۸۶

و بالوالدين احساناً و بذى القربي

١٠_ رشتہ داروں كے ساتھ نيكى دوسروں كے ساتھ نيكى كرنے سے ترجيح ركھتى ہے_

و بذى القربي و اليتامي و ما ملكت ايمانكم

١١_ دور و نزديك كے ہمسايوں ، دوستوں اور ساتھيوں كے ساتھ نيكى كرنا ضرورى ہے_

احساناً والجار ذى القربي والْجار الْجُنُب والصاحب بالجنب مذكورہ بالا مطلبميں ہمسائے كى دورى و نزديكي، اسكے گھر كى دورى و نزديكى كے لحاظ سے ہے_ ياد ر ہے كہ ''جنب''كا معنى پہلو ہے اور اس سے نزديكى ساتھى اور دوست مراد ہيں _

١٢_ ہم مذہب اور غيرہم مذہب پڑوسيوں كے ساتھ نيكى كرنا ضرورى ہے_*والجار ذى القربي والجار الجنب

بعض كى رائے ہے كہ ہمسائے كا نزديك ہونا جو كہ ''جار ذى القربي''سے ماخوذ ہے اور اس كا دور ہونا جو ''الجار الجنب''سے ليا گيا ہے، دونوں دين اور مذہب كے لحاظ سے ہے _

١٣_ دوسرے عام ہمسايوں كى نسبت رشتہ دار ہمسايوں سے نيكى كرنا اولويت ركھتا ہے_والجار ذى القربي والجار الجنب بعض نے كلمہ ''ذى القربي'' كو رشتہ دار كے معنى ميں اور ''والجنب'' كو قرينہ مقابل سے، غيررشتہ دار كے معنى ميں ليا ہے_

١٤_ ما تحت لوگوں ، كنيزوں ، غلاموں اور درماندہ افرادكے ساتھنيكى كرنا ضرورى ہے_احساناً و ابن السبيل و ما ملكت ايمانكم ابن سبيل (راستے كا بيٹا) اصطلاح ميں اس مسافر كو كہتے ہيں جو اپنا زاد و توشہ ہاتھ سے كھو بيٹھا ہو اور مجبور ہوگيا ہو_

١٥_ ايتام كے ساتھ نيكى كرنااور ماں باپ كے بعد انہيں اوليت دينا ضرورى ہے_و بالوالدين احساناً و بذى القربي واليتامي

١٦_ خداوند متعال، اكڑنے اور فخر كرنے والوں كو دوست نہيں ركھتا_ان الله لا يحبّ من كان مختالاً فخوراً

''مختال''مادہ ''خيال''سے ہے اور اس شخص كو كہا جاتا ہے جو اپنے خيالات و اوھام كى بنياد پر اپنے آپ كو ايك بڑى شخصيت سمجھتا ہے اور كبرو غرور ميں مبتلا ہوجاتا ہے_اور ''فخور'' اسے كہتے ہيں جو اپنے اوپر زيادہ گھمنڈ كرتا ہے_

۴۸۷

١٧_ اكڑفوں اور فخر و غرور كا ناپسنديدہ خصائل ميں سے ہونا_ان الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً

١٨_ خداوند متعال ان لوگوں كو دوست نہيں ركھتا جو اپنے دوستوں ، رشتہ داروں اور ہمسايوں سے تكبر و غرور كے ساتھ ملتے ہيں _و بالوالدين احساناً انّ الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً

١٩_ اپنے ماں ، باپ، رشتہ داروں ، ہمسايوں اور ماتحتوں كے ساتھ نيكى كرنے كے ذريعے محبت الہى كے حصول كا راستہ ہموار ہوتا ہے_و بالوالدين احساناً انّ الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً ''مختالاً فخوراً'' كے مورد نظر مصاديق ميں سے ايك، ماں باپ وغيرہ كے ساتھ نيكى نہ كرنا ہے_پس نيكى نہ كرنا محبت الہى سے محروميت اور نيكى كرنا محبت الہى كا سبب ہے_

٢٠_ يتيموں ، ضرورت مندوں اور درماندہ افرادسے نيكى كرنا، محبت الہى كے حصول كا راستہ ہموار كرتا ہے_

واليتامي والمساكين وابن السبيل ان الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً

٢١_ تكبر و غرور ; عبادت، بندگي خدا اور دوسروں كے ساتھ نيكى كرنے سے مانع ہے_

و اعبدوا الله و بالوالدين احساناً انّ الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً

٢٢_ دوسروں سے نيكي، خداوند متعال كى اطاعت كى خاطر ہو نہ كہ تكبر و فخر كى خاطر_و بالوالدين احساناً انّ الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً جملہ ''ان الله ...'' ہوسكتا ہے عبادت اور نيكى كرنے والوں كيلئے ايك تنبيہ ہو كہ مبادا اپنى عبادت اور نيكيكو فخر و غرور كے ساتھ ضائع كرديں اور محبوبان الہى كے گروہ سے خارج ہوجائيں _

٢٣_ اجتماعى روابط ميں حُسن معاشرت ضرورى ہے_و بالوالدين احساناً و ما ملكت ايمانكم

ابن السبيل : ابن السبيل سے نيكى ١٤، ٢٠

اختلاف: اختلاف سے اجتناب ٣

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى اطاعت ٢٢; اللہ تعالى كى محبت ١٦،١٨، ١٩، ٢٠

۴۸۸

اولاد : اولاد كى ذمہ دارى ٦

تفاخر: تفاخر كى مذمت ١٦، ١٧، ١٨; تفاخر كے اثرات ٢١

تكبر: تكبر كى مذمت ١٧; تكبر كے اثرات ٢١

خانوادہ: خانوادہ كى سازگارى ٥; خانوادہ كے روابط ٤، ٥; خانوادہ ميں اختلاف ٣

دوست: دوستوں سے نيكى ١١

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل ٤; شرعى فريضہ پر عمل كے اثرات ٣

شرك: شرك سے اجتناب ١، ٢، ٥

صفات: ناپسنديدہ صفات ١٧

ضعفائ: ضعفاء سے نيكى ١٤، ١٩

عبادت: عبادت كا پيش خيمہ ٣;عبادت كى اہميت ١;عبادت كى شرائط ٢;عبادت كے اثرات ٥;عبادت كے موارد ٤;عبادت كے موانع ٢١;عبادت ميں اخلاص ٢

عبد: عبد سے نيكى ١٤

عزيزو اقارب: عزيزو اقارب سے نيكى ٨، ٩، ١٠، ١٩

فقير: فقير سے نيكى ٢٠

كنيز: كنيز سے نيكى ١٤

مبغوضين: خدا كے مبغوضين ١٦، ١٨

متكبرين: متكبرين كى مذمت ١٨

مسكين: مسكين سے نيكى ٨

معاشرت: معاشرت كے آداب ٢٣

۴۸۹

معاشرہ : معاشرتى روابط ٣٣

نيكى كرنا: نيكى كرنے كى اہميت ٧، ٨; نيكى كرنے كے آداب ٢٢ ; نيكى كرنے كے اثرات ١٩،٢٠ ; نيكى كرنے كے موانع ٢١; نيكى كرنے ميں اولويت ٩،١٠، ١١، ١٣، ١٥;نيكى كرنے ميں تكبر، ٢٢;نيكى كرنے ميں تفاخر ٢٢

والدين: والدين سے نيكي٦، ٧، ٩، ١٥، ١٩

ہمسايہ: ہمسايہ سے نيكى ١١، ١٢، ١٣، ١٩

يتيم: يتيم سے نيكى ٨، ١٥، ٢٠

آیت ( ۳۷)

( الَّذِينَ يَبْخَلُونَ وَيَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْتُمُونَ مَا آتَاهُمُ اللّهُ مِن فَضْلِهِ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا )

جو خودبھى بخل كرتے ہيں او ردوسروں كو بھى بخل كا حكم ديتے ہيں اور جو كچھ خدا نے اپنے فضل و كرم سے عطا كيا ہے اس پرپردہ ڈالتے ہيں اور ہم نے كافروں كے واسطے رسواكن عذاب مہيّا كرركھا ہے_

١_ بخيل افراد، محبت خداوند متعال سے محروم ہيں _ان الله لايحبّ الّذين يبخلون

٢_ خداوند متعال ان لوگوں كو دوست نہيں ركھتا جو دوسروں كو بخل اختيار كرنے كى دعوت ديتے ہيں _

ان الله لايحبّ الّذين يبخلون و يامرون النّاس بالبخل

٣_ بخل كرنا اور دوسروں كو بُخل كى دعوت دينا، تكبر اور غرور كے اثرات ميں سے ہے_

ان الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً

۴۹۰

الذين يبخلون و يامرون الناس بالبخل

٤_ خداوند متعال ان لوگوں كو دوست نہيں ركھتا جو نيكى كرنے كو ترك كرنے كى خاطر، اپنى خداداد نعمتوں كو پنہاں كرتے ہيں _و بالوالدين احساناً و يكتمون ما اتيهم من فضله

٥_ الہى نعمتوں كو چھپانا اور اپنے آپ كو فقير ظاہر كرنا، نيكى كرنے كو ترك كرنے كيلئے بخيلوں كا ايك حيلہ و بہانہ ہے_

الذين يبخلون و يكتمون ما اتيهم الله من فضله

٦_ انسان كے مال و دولت كا سرچشمہ فضل الہى ہے_ما اتيهم الله من فضله

٧_ نعمتوں سے انسان كے بہرہ مند ہونے ميں فضل الہى كے نقش كى طرف توجّہ سے بخل اور مال و دولت كو پنہان كرنے كى قباحت و برائي ظاہر ہوتى ہے_الذين يبخلون و يامرون الناس بالبخل و يكتمون ما اتيهم الله من فضله

٨_ بخل اختيار كرنے والوں اور دوسروں كو بخل كا حكم دينے والوں كيلئے ذلت آميز عذاب ہے_

الذين يبخلون و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً آيت ميں كافرين سے مراد يا توبالخصوص بخيل اور بخل كا حكم دينے والے افراد ہيں يا پھر يہ كافرين كا مورد نظر مصداق ہے_

٩_ جو لوگ نيكى كرنے سے بچنے كى خاطر اپنى خداداد نعمتوں كو چھپاتے ہيں ، ان كيلئے ذلت آميز عذاب ہے_

و يكتمون ما اتيهم الله من فضله و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً

١٠_ بخل كرنا، دوسروں كو بخل كا حكم دينا اور خداداد نعمتوں كو چھپانا كفر اختيار كرنے كا راستہ ہموار كرتا ہے_

الّذين يبخلون اعتدنا للكافرين كافر پر بخيل اور كا اطلاق يا تو اس وجہ سے ہے كہ بخيل حقيقتاً كافر ہے يا اس بات كى طرف متوجّہ كرنا ہے كہ بخل و كنجوسى كا انجام كفر ہے_

١١_ جو لوگ نيكى كرنے سے بچنے كى خاطر، نعمات الہى كو چھپاتے ہيں وہ كافر ہيں _الذين يبخلون و يكتمون ما اتيهم الله و اعتدنا للكافرين

١٢_ بخيل افراد اور لوگوں كو بخل كى دعوت دينے والے كافر ہيں _

۴۹۱

الذين يبخلون و يامرون الناس بالبخل و اعتدنا للكافرين

١٣_ بخل اور لوگوں كو اسكى دعوت دينے كى حرمت_الذين يبخلون و يامرون النّاس بالبخل و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً

١٤_ نيكى كرنے سے بچنے كى خاطر، نعمات الہى كو چھپانے كى حرمت_و يكتمون ما اتيهم الله من فضله و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً

١٥_ عذاب الہى كى گوناگوں انواع و اقسام ہيں _*و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً عذاب كو صفت ''مھين''سے متصف كرنا يا تو اس وجہ سے ہے كہ عذاب اپنا وجود واحد ركھنے كے باوجود مختلف چہروں كا حامل ہے يا اسكى گوناگوں اقسام ہيں كہ بعض ''مھين''اور بعض ''اليم'' وغيرہ ہيں _

١٦_ گناہگاروں كا عذاب ان كے گناہ كے مطابق ہوگا_لايحبّ من كان مختالاً فخوراً و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً

عذاب كو ذلت آميز كہنا اور اسے متكبرين و فخر كرنے والوں كيلئے قرار دينا، عذاب الہى كى گناہگاروں كے گناہ كے ساتھ مطابقت و تناسب كى حكايت كر رہا ہے_

١٧_ بخل اختيار كرنا، نعمات الہى كا كفران ہے_الذين يبخلون و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً

كافر كے لغوى معنى (ناسپاس) كو ديكھتے ہوئے كہہ سكتے ہيں كہ كفار سے ناشكر ے و نا سپاس لوگ مراد ہيں اور آيت ميں اس كا مصداق، يہى بخيل لوگ ہيں _

احكام: ١٣، ١٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ١٥; اللہ تعالى كا فضل ٦، ٧; اللہ تعالى كى محبت١، ٢، ٤

بخل: بخل كا پيش خيمہ ٣; بخل كى حرمت ١٣;بخل كى دعوت ٢، ٣، ٨، ١٠، ١٢، ١٣;بخل كى قباحت ٧;بخل كے اثرات ١٢، ١٧

بخيل: بخيل كا كفر ١٠; بخيل كى سزا ٨; بخيل كى صفات ٥; بخيل كى محروميت ١

۴۹۲

تفاخر: تفاخر كے اثرات ٣

تكبر: تكبر كے اثرات ٣

ذكر: ذكر كے اثرات ٧

عذاب: عذاب كى اقسام ١٥

عمل: ناپسنديدہ عمل ٢، ٧

كفار: ١٠، ١١

كفر: كفر كا پيش خيمہ ١٢;كفر كے اسباب١١

گناہ: گناہ كى سزا ١٦

گناہگار: گناہگار كى سزا ١٦

مبغوضين: خدا كے مبغوضين٢، ٤

محرمات: ١٣، ١٤

نعمت: كفران نعمت ٤، ٥، ١١، ١٢، ١٧;كفران نعمت كى حرمت ١٤;كفران نعمت كى سزا ٩;نعمت كا سرچشمہ ٦

نيكى كرنا: نيكى ترك كرنا ٥، ١١; نيكى ترك كرنے كى سزا ٩ ; نيكى ترك كرنے كى مذمت ٤; نيكى ترك كرنے كے اثرات ١٤

۴۹۳

آیت( ۳۸)

( وَالَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ رِئَـاء النَّاسِ وَلاَ يُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَلاَ بِالْيَوْمِ الآخِرِ وَمَن يَكُنِ الشَّيْطَانُ لَهُ قَرِينًا فَسَاء قِرِينًا ) اور جو لوگ اپنے اموال كولوگوں كودكھانے كے لئے خرچ كرتے ہيں او رالله وآخرت پر ايمان نہيں ركھتے ہيں انھيں معلوم ہونا چاہيئے كہ جس كا شيطان ساتھى ہو جائے وہ بدترين ساتھى ہے _

١_ خداوند متعال ان لوگوں كو دوست نہيں ركھتا جو دكھاوے اور رياكارى كيلئے راہ خدا ميں خرچ كرتے ہيں _

ان الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً والّذين ينفقون اموالهم رئاء الناس مندرجہ بالا مطلب ميں''الذين ينفقون'' كو''الذين يبخلون'' پر عطف كيا گيا ہے_ بنابرايں يہ ''مختال'' اور ''فخور''كى ايك صفت ہے_

٢_ رياكارى كى حرمت_و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً _والّذين ينفقون اموالهم رئاء الناس اگر ''الّذين ينفقون''كا ''الكافرين''پر عطف كيا جائے تو رياكاروں كو عذاب كى تہديد كى گئي ہے اور عذاب كى تہديد، حرمت كى علامت ہے_

٣_ رياكار انفاق كرنے والوں كى سزا، ذلت آميز عذاب الہى ہے_و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً_ والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس يہ اس بنا پر ہے كہ ''الذين''، ''الكافرين'' پر عطف ہو_

٤_ انفاق كى قدر و قيمت كى شرط، خلوص ہے_و الذين ينفقون اموالهم رئاء الناس

٥_ انفاق ميں رياكاري، تكبر و غرور كے اثرات ميں سے ہے *_ان الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس

۴۹۴

٦_ بخيل افراد كا رياكارى كى بنا پر انفاق كرنا_الذين يبخلون والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس

''مختالاً فخوراً''كى توصيف ايك طرف بخل و كنجوسى سے كرنا اور دوسرى طرف رياكارانہ انفاق سے، اس سے ظاہر ہوتا ہے كہ بخيل افراد اگر انفاق كرتے بھى ہيں تو رياكارى اور دكھاوے كيلئے كرتے ہيں _

٧_ رياكار افراد خدا اور قيامت پر حقيقى ايمان نہيں ركھتے_والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس و لايؤمنون بالله و لاباليوم الآخر ہوسكتا ہے جملہ ''ولايؤمنون''، جملہ ''ينفقون ...''كى تفسير و توضيح ہو اور ''الّذين'' كا تكرار نہ ہونا اس معنى كى تائيد ہوسكتا ہے_

٨_ خدا اور قيامت پر ايمان نہ ركھنے كى سزا، ذليل كرنے والا عذاب ہے_اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً _والذين لايومنون بالله و لاباليوم الآخر

٩_ قيامت اور الہى وعدوں پر ايمان نہ ركھنا، رياكارى كا سرچشمہ ہے_رئاء الناس و لايؤمنون بالله و لاباليوم الآخر

يہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ '' الذين لايؤمنون'' رياكارانہ انفاق كى علت و سبب كو بيان كر رہاہو_

١٠_ خدا اور قياميت پر ايمان كے ساتھ، تكبر و غرور كا ناسازگار ہونا_لايحبّ من كان مختالاً فخوراً والذين و لايؤمنون بالله و لاباليوم الآخر مذكورہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ''الذين لايؤمنون'' كاجملہ ''الذين يبخلون''پر عطف اور ''مختالاً فخوراً'' كى توصيف بيان كرنے كيلئے ہو_ يعنى فخر كرنے والے متكبرين خدا اور قيامت پر حقيقى ايمان نہيں ركھتے_

١١_ شيطان; رياكاروں ، متكبروں اور بخيلوں كے ہمراہ ہے_الذين يبخلون والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس و من يكن الشيطان له قريناً ' 'من يكن ...''سے تمام وہ لوگ مراد ہيں جن كى اس آيت اور گذشتہ آيت ميں مذمت كى گئي ہے_

١٢_ تكبر، بخل اور رياكاري، انسان كے ساتھ شيطان كى ہمراہى كا نتيجہ ہے_

مختالاً فخوراً_ الذين يبخلون و الذين ينفقون اموالهم رئاء الناس و من يكن الشيطان له قريناً

۴۹۵

بظاہر جملہ ''من يكن ...'' اس آيت اور گذشتہ آيات ميں مذكورہ صفات كى علت و سبب كا بيان ہے_

١٣_ خدا اور قيامت پر ايمان سے خالى دل، شيطان كا گھر ہے_لايؤمنون بالله و لاباليوم الآخر و من يكن الشيطان له قريناً

١٤_ شيطان، انتہائي بُرا اور منحوس ساتھى ہے_و من يكن الشيطان له قريناً فساء قريناً

١٥_ انسان كے اعمال و كردار اور اسكى روح و جان ميں ہمراہى اورہمدم كا كردار_

والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس و من يكن الشيطان له قريناً فساء قريناً

احكام: ٢

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ٣; اللہ تعالى كى محبت ١

انفاق: انفاق كى شرائط ٤;انفاق ميں اخلاص ٤;انفاق ميں ريا ١، ٣، ٥، ٦

ايمان: اللہ تعالى پر ايمان ١٠;ايمان كے اثرات ١٠ ;قيامت پر ايمان ١٠

بخل: بخل كے اسباب ١٢

بخيل: بخيل اورشيطان ١١;بخيل كا انفاق ٦;بخيل كى رياكارى ٦

تربيت: تربيت پر اثر انداز ہونے والے عوامل ١٥

تفاخر: تفاخر كے اثرات ٥، ١٠

تكبر: تكبر كے اثرات ٥، ١٠;تكبر كے اسباب ١٢

دوستي: دوستى كے اثرات ١٥

ريا: ريا كى حرمت ٢ ; ريا كے عوامل٥، ٩، ١٢

رياكار: رياكار اور شيطان ١١;رياكار كا كفر ٧;رياكار كى سزا

۴۹۶

٣;رياكار كى مذمت ١

شيطان: شيطان كا بُرا اور منحوس ہونا ١٤; شيطان كى اطاعت كے اثرات ١٢;شيطان كے ساتھ دوستى ١٤;نفوذ شيطان كے اسباب ١٣

عذاب: عذاب كے مراتب ٣، ٨

قدر و قيمت: قدر و قيمت كا معيار ٤

كفار: كفار كا قلب١٣

كفر: خدا كے بارے ميں كفر ٧، ٨، ١٣;قيامت كے بارے ميں كفر ٧، ٨، ٩، ١٣;كفر كى سزا ٨;وعدہ خدا كے بارے ميں كفر ٩

مبغوضين: خدا كے مبغوضين ١

متكبرين: متكبرين اورشيطان ١١

آیت( ۳۹)

( وَمَاذَا عَلَيْهِمْ لَوْ آمَنُواْ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَأَنفَقُواْ مِمَّا رَزَقَهُمُ اللّهُ وَكَانَ اللّهُ بِهِم عَلِيمًا )

ان كا كيا نقصان ہے اگر يہ الله او رآخرت پر ايمان لے آئيں او رجو الله نے بطور رزق ديا ہے اسے اس كى راہ ميں خرچ كريں او رالله ہر ايك كوخوب جانتا ہے _

١_ خدا تعالى و قيامت پر ايمان اور انفاق سے انسان كو كسى قسم كا خسارہ اور ضرر نہيں ہوتا_

و ماذا عليهم لو امنوا بالله و اليوم الآخر و انفقوا

٢_ بنى آدم كو اپنى بے ايمانى اور بخل و كنجوسى كے علل و اسباب كے بارے ميں غوروفكر كرنے كى ترغيب_*

ماذا عليهم لو امنوا بالله و اليوم الآخر

۴۹۷

وانفقوا

٣_ بخل اور رياكاري، خدا و قيامت كے بارے ميں كفر و انكار كى علامت ہے_الذين يبخلون و ماذا عليهم لو آمنوا بالله و اليوم الآخر و انفقوا ''عليھم''كى ضمير ''الذين يبخلون''كى طرف پلٹ رہى ہے_

٤_انفاق كى قدر و قيمت ، خدا اور قيامت پر ايمان ركھنے سے مشروط ہے_

ماذا عليهم لو امنوا بالله و اليوم الآخر و انفقوا اسكے باوجود كہ گذشتہ آيات ميں انفاق اور اس سے متعلق مسائل كے بارے ميں بحث كى گئي ہے يہاں انفاق كے امر سے پہلے خدا اور قيامت پر ايمان كى بات كرنا ہوسكتا ہے مذكورہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو_

٥_ جو كچھ بھى انسان كے پاس ہے، رزق الہى ہے_وانفقوا مما رزقهم الله

٦_ مال و ثروت كے خداداد ہونے كى طرف توجّہ كرنا انفاق كو آسان بناديتا ہے اور بخل كا علاج كرتا ہے_

الذين يبخلون وانفقوا مما رزقهم الله اس حقيقت كو بيان كرنے كا مقصد كہ انسان كے پاس موجود مال و دولت خداوند متعال كا عطا كردہ ہے (رزقھم الله ) يہ ہے كہ انسان كو راہ خدا ميں انفاق كرنے كى ترغيب دلائي جائے اور بخل كى آلودگى سے اسے بچايا جائے_

٧_ خداوند متعال كا انسان كے باطن اور دل سے مكمل طور پر آگاہ ہونا_و كان الله بهم عليماً

٨_ خداوند متعال كا انفاق كرنے والے مؤمنين، رياكار لوگوں اور كفر پيشہ بخيلوں سے كامل طور پر آگاہ ہونا_

و كان الله بهم عليماً

٩_ خداوند متعال ، بخيلوں اور رياكاروں كو سزا دينے والا اور اخلاص كے ساتھ انفاق كرنے والوں كو اجر و ثواب عطا كرنے والا ہے_الذين يبخلون وانفقوا و كان الله بهم عليماً

ايمان و بخل كے بيان كے بعد خداوندمتعال كے علم و آگاہى كو بيان كرنے كا مقصد بخيلوں اور رياكاروں كو سزا كى تہديد كرنا اور انفاق كرنے والے مؤمنين كو اجر و ثواب كى نويد سنانا ہے_

۴۹۸

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا رزق ٥; اللہ تعالى كا علم ٨; اللہ تعالى كا علم غيب ٧; اللہ تعالى كى طرف سے سزادينا ٩

انسان: انسان كى روزى ٥

انفاق: انفاق كا اجر ٩;انفاق كا پيش خيمہ٦;انفاق كى قدر و قيمت ٤; انفاق كے اثرات ١

ايمان: اللہ تعالىپر ايمان ١، ٤;ايمان كے اثرات ١;قيامت پر ايمان ١، ٤

بخل: بخل كا منبع ٢; بخل كے اثرات ٣;بخل كے علاج كا طريقہ ٦

بخيل: بخيل كا رياكارى كرنا ٨;بخيل كا كفر ٨;بخيل كى سزا ٩

تعقل: تعقل كى تشويق ٢

ريا: ريا كے اثرات ٣

رياكار: رياكار كى سزا ٩

شرعى فريضہ: شرعى فرائض كو آسان بنانے كا طريقہ ٦

قدر و قيمت: قدر و قيمت كا معيار ٤

كفر: خدا كے بارے ميں كفر ٣; قيامت كے بارے ميں كفر ٣;كفر كا منبع٢;كفر كے اثرات ٣، كفر كے علائم ٣

مخلصين: مخلصين كا اجر ٩

مؤمنين: مؤمنين كا انفاق ٨

نعمت: ذكر نعمت كے اثرات ٦;نعمت كا سرچشمہ ٦

۴۹۹

آیت(۴۰)

( إِنَّ اللّهَ لاَ يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ وَإِن تَكُ حَسَنَةً يُضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِن لَّدُنْهُ أَجْرًا عَظِيمًا )

الله كسى پر ذرہ برابر ظلم نہيں كرتا _انسان كے پاس نيكى ہوتى ہے تواسے دو گنا كرديتا ہے اور اپنے پاس سے اجر عظيم عطا كرتا ہے _

١_ خداوند متعال كسى پر بھى ذرّہ بھر ظلم نہيں كرتا_ان الله لايظلم مثقال ذرة ''مثقال''كا معنى وزن ہے اور ''ذرّة''چھوٹى سى چيونٹى كو يا ہوا ميں معلق غبار كو كہتے ہيں _

٢_ دوسروں پر ظلم و ستم، جس قدر بھى ہو ناروا ہے_ان ّ الله لايظلم مثقال ذرّة

٣_ خداوند متعال كا معمولى اور ناچيزترين اعمال سے مكمل آگاہى ركھنا، الہى جزا و سزا ميں عدل و انصاف كى ضمانت فراہم كرتا ہے_كان الله بهم عليماً_ انّ الله لايظلم مثقال ذرّة بظاہر جملہ ''انّ الله ...'' خداوند متعال كے علم و آگاہى كانتيجہ ہے_ يعنى چونكہ خداوند متعال تمام جہات سے آگاہ ہے لہذا ظلم نہيں كرتا_ كيونكہ ظلم كى ايك وجہ جہالت ہے_

٤_ بخيلوں اور رياكاروں كى سزا (عذاب، محبت خدا سے محروميت اور شيطان كى ہمراہي) خود ان كے عمل كا نتيجہ ہے نہ كہ خداوند متعال كى طرف سے ان پر ظلم و ستم _ان الله لايحبّ الّذين يبخلون والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس و من يكن الشيطان له قريناً انّ الله لايظلم مثقال ذرّة ہوسكتا ہے جملہ ''انّ الله ...''اس سوال كا جواب ہو كہ خداوند متعال لوگوں كو عذاب وغيرہ ميں كيوں مبتلا كرتا ہے؟ خداوند متعال فرماتا ہے، يہ عذاب، ظلم و ستم نہيں بلكہ خود بخيلوں كے كردار و اعمال كا نتيجہ ہے_

٥_ الہى جزا و سزا كا عادلانہ اور ہر قسم كے ظلم و ستم سے

۵۰۰

پاك ہونا_ان الله لايظلم مثقال ذرة و ان تك حسنة يضاعفها جملہ ''و ان تك حسنة'' ايك مقدر جملے پر عطف ہے يعنى ''ان تك سيئةً فلايجزى الا مثلہا و ان تك حسنة ...''

٦_ نيك اعمال خواہ كتنے ہى كم ہوں ، خداوند متعال ان كى كئي گنا جزا ديتا ہے_و ان تك حسنة يضاعفها ''تك''ميں ''ھيص''كى ضمير ''مثقال''كى طرف لوٹ رہى ہے_ چونكہ ''تك'' كى خبر يعنى ''حسنةً''مؤنث ہے_ لہذا اس كا فعل بھى مؤنث صورت ميں لايا گيا ہے_

٧_ دوسروں كے نيك اعمال خواہ كم ہى كيوں نہ ہوں ، انہيں نظرانداز كرنا صحيح نہيں _و ان تك حسنة يضاعفها

٨_ خداوند متعال اپنے لطف و عنايت سے ہر نيك عمل كا اجر عظيم عطا كرے گا_

و ان تك حسنة يضاعفها و يؤت من لدنه اجراً عظيماً لطف و عنايت، كلمہ ''من لدنہ''سے اخذ كيا گيا ہے_

٩_ انسان كے نيك اعمال كے نتيجہ ميں ، اسے دنيا و آخرت ميں اجر الہى حاصل ہونا_*و ان تك حسنة يضاعفها و يؤت من لدنه اجراً عظيماً يہ اس احتمال كى بناپر ہے جب ''يضاعفھا'' سے دنيوى اجر مراد ہو اور ''يؤت من لدنہ ...''سے اُخروى اجر و ثواب_

١٠_ ايمان اور انفاق ايك ايسى نيكى ہے جو كتنى ہى كم كيوں نہ ہو خداوند متعال اس كا اجر عظيم عطا فرمائے گا_

ماذا عليهم لو امنوا بالله و اليوم الآخر و انفقوا و ان تك حسنة يضاعفها و يؤت من لدنه اجراً عظيماً گذشتہ آيت كے مطابق ''حسنة''كے مورد نظرمصاديق ميں سے ايك ايمان اور انفاق ہے_

١١_ لوگوں كو نيكى كرنے كى ترغيب دلانے كى خاطر اجر و ثواب كا وعدہ دينا، قرآنى روش ہے_و ان تك حسنة يضاعفها و يؤت من لدنه اجراً عظيماً

١٢_ بخل اور نيكى نہ كرنے كے معالجہ كيلئے انسان كو متوجّہ رہنا چاہيئے كہ خداوند متعال چھوٹے سے چھوٹے انفاق سے آگاہ ہے اور انفاق كرنے والوں كو عظيم اجر عطا كرتا ہے_

۵۰۱

وانفقوا و كان الله بهم عليماً ان الله لايظلم مثقال ذرة و ان تك حسنة يضاعفها و يؤت من لدنه اجراً عظيماً

١٣_ خداوند متعال كا اجر عظيم، انفاق كرنے والوں كے خسارے اور نقصان كى تلافى ہے _

و ماذا عليهم لو انفقوا و ان تك حسنة يضاعفها و يؤت من لدنه اجراً عظيماً ہوسكتا ہے جملہ ''يضاعفھا و يؤت من لدنہ اجراً عظيماً''اس خيال و توہم كا جواب ہو كہ انفاق مالي، خسارے كا باعث بنتا ہے_

اجر : اجر كا وعدہ ١١;اجر كى ضمانت ٣;اجر كے مراتب ٨، ١٠، ١٢ ، ١٣; اجر ميں عدل و انصاف٣;كئي گنا اجر ٦

اللہ تعالى: اللہ تعالى اور ظلم ١، ٤، ٥ ; اللہ تعالى كا اجر ٩، ١٠،١٢، ١٣; اللہ تعالى كا عدل ٥; اللہ تعالى كا علم ٣، ١٢; اللہ تعالى كا فضل ٨; اللہ تعالى كا لطف ٨;اللہ تعالى كى طرف سے سزا ٥; اللہ تعالى كى عطا٨

انفاق: انفاق كا ا جر ١٠، ١٢، ١٣;انفاق كا خسارہ ١٣

ايمان ايمان كا اجر ١٠

بخل: بخل كے علاج كا طريقہ ١٢

بخيل: بخيل كا عذاب ٤;بخيل كى سزا ٤

تحريك: تحريك كے اسباب ١١

تربيت: تربيت كا طريقہ ١١

حسنہ: حسنہ كے موارد١٠

ذكر: ذكر كے اثرات ١٢

رياكار: رياكار كا عذاب ٤;رياكار كا محروم ہونا ٤;رياكار كى سزا ٤

سزا: سزا ميں عدل٣، ٥

شيطان: شيطان سے دوستى ٤

۵۰۲

ظلم: ظلم كا ناپسنديدہ ہونا ٢

عدالتى نظام: ٥

عمل: عمل كى اخروى جزا ٩;عمل كى جزا ٣; عمل كى دنيوى جزا ٩;عمل كى سزا ٣;عمل كے اثرات ٤; ناپسنديدہ

عمل ٢;نيك عمل كى جزا ٦، ٧، ٨،٩

نيكي: نيكى كى تشويق، ١١

نيكى كرنا: نيكى كرنے كى تشويق ١٢

آیت( ۴۱)

( فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِن كُلِّ أمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَی هَـؤُلاء شَهِيدًا )

اس وقت كيا ہوگا جب ہم ہرامت كو اس كے گواہ كے ساتھ بلائيں گے او رپيغمبر آپ كو ان سب كا گواہ بنا كر بلائيں گے _

١_ ہر امت اپنے اعمال پر ايك گواہ اور ناظر ركھتى ہے_فكيف اذا جئنا من كل امّة بشهيد

٢_ خداوند متعال قيامت كے دن، امتوں كے گواہوں اور ناظروں كو گواہى كيلئے طلب كرے گا_فكيف اذا جئنا من كل امة بشهيد

٣_ انبيائے كرام (ع) اپنى امتوں كے گواہ ہيں _فكيف اذا جئنا من كل امّة بشهيد مفسرين كے بقول ''شہيد''سے مراد ہر امت كا پيغمبر ہے_ آيت كا بعد والا حصہ اس مطلب كى تائيد كرر ہا ہے_ مذكورہ بالا مطلب كى تائيد امير المؤمنين (ع) كے اس قول سے بھى ہوتى ہے جو آپ(ع) نے محشر كے مقامات كے بيان كے ضمن ميں فرمايا:فيقوم الرسل(ع) فيشهدون فى هذه المواطن فذلك قوله ''فكيف اذا جئنا من كل امّة بشهيد ''(١) پس انبياء (ع) اٹھيں گے اور ان مقامات ميں گواہى ديں گے اور اللہ تعالى كے اس فرمان '' فكيف اذا جئنا من كل امة بشہيد'' سے يہى مراد ہے_

____________________

١) توحيد صدوق ج٥ ص ٢٦١ ، ب ٣٦ ; نورالثقلين ج١ ص ٤٨١ ح ٢٥٤.

۵۰۳

٤_ روز قيامت، خدا اور قيامت كے بارے ميں كفر اختيار كرنے والے، رياكار اور بخيل افراد كى رسوائي اور بُرى حالت _

الذين يبخلون فكيف اذا جئنا من كل امة بشهيد

٥_ پيغمبراكرم(ص) اپنى امت كے گواہ ہيں _و جئنا بك على هؤلاء شهيداً مذكورہ بالا مفہوم ميں ''ھولائ'' مسلمانوں اور امت پيغمبر(ص) كى طرف اشارہ ہے_

٦_ خداوند متعال قيامت كے دن، پيغمبراكرم(ص) كو اپنى امت پر گواہى كيلئے طلب فرمائے گا_و جئنا بك على هؤلاء شهيدا

٧_پيغمبروں (ع) كا اپنى امتوں كے اعمال سے آگاہ ہونا_فكيف اذا جئنا على هؤلاء شهيداً لوگوں كے نيك و بد اعمال پر گواہى دينے كا لازمہ،ان اعمال سے آگاہى ہے_

٨_ پيغمبراكرم(ص) قيامت كے دن، امتوں كے شاہدوں پر گواہ ہوں گے_فكيف اذا و جئنا بك على هؤ لاء شهيداً

مذكورہ بالا مطلب ميں ''ھؤلائ''جملہ سابق ميں موجود ''شہيد''كى طرف اشارہ ہے چونكہ ہر امت كا ايك خاص شاہد ہے اور امتيں بھى متعدد ہيں لہذا گواہ بھى متعدد ہوں گے، لہذا اسم اشارہ صيغہ جمع ''ھؤلائ''كے ساتھ لايا گيا ہے_

٩_ انبيائے (ع) الہى كے درميان پيغمبراسلام(ص) كا ايك خصوصى اور بلند مقام و مرتبہ _

فكيف و جئنا بك علي هؤلاء شهيداً جيساكہ گذشتہ مطلب ميں توضيح دى گئي ہے كہ پيغمبراسلام(ص) دوسرے انبياء (ع) پر گواہ ہيں اور يہ حقيقت، آنحضرت(ص) كے بلند مرتبے اور خصوصى مقام كو ظاہر كرتى ہے_

١٠_ خداوند متعال قيامت كے دن، اعمال سے آگاہ ہونے كے باوجود، حساب لينے ميں محكم كارى اور دقت دكھانے كيلئے كچھ گواہوں كو گواہى كيلئے بُلائے گا_كان الله بهم عليماً فكيف اذا جئنا و جئنا بك على هؤ لاء شهيداً

١١_ پيغمبراسلام(ص) روز محشر تمام انبيائے (ع) الہى پر گواہ ہوں گے_فكيف اذا جئنا و جئنا بك على هؤلاء شهيداً امير المؤمنين علي(ع) نے مذكورہ بالا آيت كى تلاوت كے بعد فرمايا:و هو (محمد(ع) ) الشهيد على الشهداء و الشهداء هم الرسل(ع) (١) پيغمبر اكرم(ص) گواہوں پر گواہ ہيں اور گواہوں سے مراد انبياء (ع) ہيں _

____________________

١)تفسير عياشى ج١ ص٢٤٢ ح١٣٢، تفسير برھان ج١ ص٣٧٠ ح٤.

۵۰۴

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) اور انبياء (ع) ٩;آنحضرت(ص) كى گواہى ٥، ٦، ٨، ١١; آنحضرت(ص) كے فضائل٩

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا حساب لينا ١٠; اللہ تعالى كا علم ١٠

امت: امتوں پر گواہ ٢،٣، ٥، ٦ ;امتوں كا عمل ٧;امتوں كى گواہى ١

انبيا ء (ع) : انبياء (ع) كا علم غيب ٧; انبياء (ع) كى گواہى ٣;انبياء (ع) كے گواہ ١١

بخيل: بخيل اور قيامت كا دن ٤;بخيل كى رسوائي ٤

روايت: ١١

رياكار: رياكار قيامت كے دن ٤; رياكار كى رسوائي ٤

عمل: عمل كے گواہ ١

قيامت: قيامت كے دن گواہى ١١;قيامت كے دن گواہى كا فلسفہ ١٠

كفار: قيامت كے دن كفار ٤

كفر: اللہ تعالى كے بارے ميں كفر ٤ ;قيامت كے بارے ميں كفر ٤

گواہ: قيامت كے دن گواہ ٢، ٦، ٨، ١٠

آیت( ۴۲)

( يَوْمَئِذٍ يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُواْ وَعَصَوُاْ الرَّسُولَ لَوْ تُسَوَّی بِهِمُ الأَرْضُ وَلاَ يَكْتُمُونَ اللّهَ حَدِيثًا ) اس دن جن لوگوں نے كفر اختيار كيا ہے او ررسول كى نافرمانى كى ہے يہ خواہش كريں گے كہ اے كاش ان كے اوپر سے زمين برابر كردى جاتى او روہ خداسے كسى بات كو نہيں چھپا سكتے ہيں _

١_ قيامت كے دن رسول اكرم(ص) كى نافرمانى كرنے والے كفاركا اپنے نيست و نابود ہوجانے كى آرزو كرنا_

يومئذ: يودّ الذين كفروا و عصوا الرسول لو تسوّي بهم الارض

۵۰۵

''لو تسوّي''ميں ''لو'' بمعنى ليت (اے كاش) ہے اور جملہ ''لو تسوّى ...''نيست و نابود ہوجانے سے كنايہ ہے_

٢_ قيامت كے دن خداوند متعال كے بارے ميں كفر اختيار كرنے والوں اور معاد كے منكروں كى حد سے زيادہ شرمسارى اور رسوائي_ما ذا عليهم لو امنوا يومئذ: يودّ الذين كفروا لو تسوّى بهم الارض گذشتہ آيات كے مطابق يہاں كفر سے مراد خدا تعالى اور معاد كا انكار ہے_

٣_ قيامت كے دن، پيغمبراكرم(ص) كى گواہى و شہادت كے وقت كفار بے حد شرم و تأسف سے دوچار ہوں گے_

و جئنابك علي هؤلاء شهيداً_ يومئذ: يودّ الذين كفروا لو تسوّي بهم الارض ''يومئذ:'، ''شہيداً''سے متعلق ہے_ يعنى وہ دن جب پيغمبر اكرم(ص) اعمال پر گواہى ديں گے_

٤_ پيغمبر اكرم(ص) كے فرامين كى نافرمانى قيامت كے دن مرگ بار شرمسارى اور سرافكندگى كا باعث بنے گي_

و عصوا الرسول لو تسوّي بهم الارض

٥_ پيغمبراسلام(ص) كى رسالت و نبوت كا انكار قيامت كے دن كى شرم سارى و سرافكندگى كا باعث بنے گا_

يومئذ: يودّ الذين كفروا و عصوا الرسول لو تسوّي بهم الارض '' الرسول '' ہوسكتا ہے از باب تنازع، ''كفروا'' كا مفعول بھى ہو_

٦_ پيغمبراكرم(ص) كے فرامين سے عصيان كرنا آنحضرت(ص) كے بارے ميں كفر كے مترادف ہے_

يومئذ: يودّ الّذين كفروا و عصوا الرسول اگر ''الرسول'' كو ''كفروا''كا مفعول بنايا جائے تو بظاہر جملہ ''عصوا'' انكار رسالت كى تفسير اور بيان ہوگا_ يعنى عملاً پيغمبراكرم(ص) كا انكار كرنا_

٧_ پيغمبراسلام(ص) كے حكومتى اوامر كى اطاعت كرنا ضرورى ہے_و عصوا الرسول رسول خدا(ص) كى نافرمانى اس وقت مصداق پيدا كرتى ہے جب آنحضرت(ص) ان احكام كے علاوہ كہ جو خداوند متعال كى جانب سے ہيں ، خود اپنے اوامر ابلاغ كريں كہ جنہيں حكومتى اوامر كے عنوان سے تعبير كيا جاتا ہے_

٨_ دنيا ميں حقائق چھپانے كى وجہ سے، كفار كا قيامت كے دن شديد پشيمان ہونا_

يومئذ يودّ الّذين كفروا و عصوا الرسول و لايكتمون الله حديثاً يہ اس بنا پر ہے كہ جب '' لا يكتمون '' كا

۵۰۶

''تسوّي'' پر عطف ہو_

٩_ لوگ قيامت كے دن خداوند متعال سے كوئي بھى حقيقت نہيں چھپاسكيں گے_و لايكتمون الله حديثاً

يہ اس بنا پر ہے كہ جب جملہ ''و لايكتمون''، ''يود''پر عطف ہو نہ كہ ''تسوّي''پر_

١٠_ قيامت، انسان كے اندرونى رازوں كے ظاہر ہونے كا دن ہے_و لايكتمون الله حديثاً يہ اس بنا پر ہے كہ جب جملہ ''و لايكتمون ''، ''يود''پر عطف ہو_

١١_ آنحضرت (ص) كى رسالت كى حقانيت كو كتمان كرنے كى وجہ سے قيامت كے دن كفار كا سخت پشيمان اور شرمسار ہونا_و عصوا الرسول و لايكتمون الله حديثاً آيت شريفہ ميں كتمان كا مورد نظر مصداق ''كفروا و عصوا الرسول ''كے مطابق، حقانيت پيغمبر(ص) كا كتمان ہے_

آنحضرت(ص) : آنحضرت (ص) اور كفار ٣;آنحضرت (ص) كى اطاعت ٧; آنحضرت (ص) كى تكذيب ١١;آنحضرت (ص) كى تكذيب كے اثرات ٥; آنحضرت (ص) كى گواہى ٣; آنحضرت (ص) كى نافرماني١،٤،٦

خجالت : اخروى خجالت ٥;خجالت كے اسباب ٤، ٥

عصيان: عصيان كے اثرات ٤

عمل: عمل كے اخروى اثرات ٤

قيامت: قيامت كى خصوصيت ١٠; قيامت ميں حقائق كا ظاہر ہونا ١، ٩، ١٠

كفار: كفار اور قيامت ١، ٢، ٣، ٨، ١١;كفار اور كتمان حقائق ٨، ١١;كفار كى آرزو ١;كفار كى پشيمانى ٨، ١١ ;كفار كى خجالت ٢، ٣، ١١;كفار كى رسوائي ٢

كفر: آنحضرت (ص) كے بارے ميں كفر ٦; اللہ تعالى كے بارے ميں كفر ٢;كفر كے موارد ٦

گواہ: قيامت كے دن گواہ ٣

معاد: معاد كى تكذيب ٢

نافرمان: قيامت اور نافرمان لوگ ١، ٤; نافرمانى كرنے والوں كى آرزو ١

۵۰۷

آیت(۴۳)

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَقْرَبُواْ الصّلوةَ وَأَنتُمْ سُكَارَی حَتَّیَ تَعْلَمُواْ مَا تَقُولُونَ وَلاَ جُنُبًا إِلاَّ عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّیَ تَغْتَسِلُواْ وَإِن كُنتُم مَّرْضَی أَوْ عَلَی سَفَرٍ أَوْ جَاء أَحَدٌ مِّنكُم مِّن الْغَآئِطِ أ َوْ لاَمَسْتُمُ النِّسَاء فَلَمْ تَجِدُواْ مَاء فَتَيَمَّمُواْ صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُواْ بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُمْ إِنَّ اللّهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُورًا )

ايمان والو خبردار نشہ كى حالت ميں نماز كے قريب بھى نہ جانا جب تك يہ ہوش نہ آجا ئے كہ تم كيا كہہ ر ہے ہو اورجنابت كى حالت ميں بھى مگر يہ كہ راستہ سے گذر ر ہے ہو جب تك غسل نہ كر لو اور اگر بيمار ہويا سفر كى حالت ميں ہو او ركسى كے پيخانہ نكل آئے ،يا عورتوں سے باہمى جنسى ربط قائم ہوجائے او رپانى نہ ملے توپاك مٹى سے تيمم كر لو اس طرح كہ اپنے چہروں او رہاتھوں پرمسح كرلو بيشك خدا بہت معاف كرنے والا اوربخشنے والا ہے _

١_ مستى اور نشے كى حالت ميں نماز كا باطل ہونا_لاتقربوا الصلوة و انتم سكاري بظاہر '' لاتقربوا '' ميں نہي، بطلان كى طرف اشارہ ہے نہ فقط حرمت تكليفى كا بيان_

٢_ مستى و نشے كى حالت ميں نماز پڑھنا جائز نہيں _*لاتقربوا الصلوة و انتم سكاري يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''لاتقربوا''ميں نہي، نہى مولوى ہو يعنى حرمت تكليفى پر دلالت كررہى ہو_

۵۰۸

٣_ مستى كى حالت ميں وضو، غسل اور تيمّم باطل ہے_*لاتقربوا الصلوة و انتم سكاري نماز كے نزديك جانے سے نہى ہوسكتا ہے وضو، غسل اور تيمّم كے بطلان كى طرف بھى اشارہ ہو_ چونكہ نماز كے نزديك جانا، وضو و غسل و تيمم وغيرہ كے ذريعے ہى امكان پذير ہے_

٤_ مستى و نشے كى حالت ميں مسجد ميں داخل ہونے كى حرمت *لاتقربوا الصلوة و انتم سكاري يہ اس بنا پر ہے كہ ''الصلوة''سے مراد وہ جگہ ہو جہاں عام طور پر نماز پڑھى جاتى ہے_ يعنى مساجد_ يہ مفہوم ''الاّ عابرى سبيل'' كے قرينے سے اخذ كيا گيا ہے_

٥_ مستى اور نشے كا خاتمہ اس وقت ہوتا ہے جب انسان كہى گئي بات كو مكمل طور پر سمجھنے لگے_و انتم سكاري حتي تعلموا ما تقولون

٦_ مستى و نشے كى كيفيت ختم ہوجائے (يعنى جب، نماز كے اذكار كو پورى طرح سمجھنے لگے تو اسكے بعد نماز پڑھنا صحيح اور جائز ہے_لاتقربوا الصلوة و انتم سكاري حتي تعلموا ما تقولون حكم و موضوع كى مناسبت سے ''ما تقولون'' سے بالخصوص نماز كے اذكار مراد ہيں _

٧_ نماز صحيح قرائت كے ساتھ اور اسكے اذكار كے معانى و مفاہيم كى طرف توجّہ كرتے ہوئے پڑھنا ضرورى ہے_

لاتقربوا الصلوة حتّى تعلموا ما تقولون جملہ ''حتّي تعلموا ...'' مستى كے حال ميں نماز كى حرمت كے فلسفہ كا بيان ہے_ لہذا كلمات كو صحيح ادا كرنا اور اسكے معانى كى طرف توجّہ ركھنا ضرورى ہے اسى لئے مستى كى حالت ميں نماز پڑھنا حرام ہے_

٨_ نماز كے اذكار اور اسكے مفاہيم سے بے توجہى مستى كى حالت ميں اسكے بطلان كا فلسفہ ہے_لاتقربوا الصلوة حتّي تعلموا ما تقولون جملہ ''حتي تعلموا ...'' مستى كى حالت ميں نماز كى حرمت اور بطلان كى علت بيان كر رہا ہے_

٩_ حضور قلب كے ساتھ نماز پڑھنا ايك پسنديدہ اور ضرورى امر ہے_حتي تعلموا ما تقولون

مستى كى حالت ميں نماز كى حرمت كا معيار، نماز كے اذكار سے عدم آگاہى اور ان كى طرف متوجہ نہ ہونا ہے_ اور يہ غفلت اور حضور قلب كے نہ ہونے كى صورت ميں بھى ہے_

١٠_ جنابت كى حالت ميں نماز پڑھنا باطل ہے_لاتقربوا الصلوة و لاجُنباً

۵۰۹

١١_ جنابت كى حالت ميں انسان كا آلودہ و ناپاك ہونا_لاتقربوا الصلوة ...و لاجنباً و حتي تغتسلوا مجنب كو غسل كى ضرورت، اسكے آلودہ ہونے كو ظاہر كرتى ہے_

١٢_ مجنب كيلئے مسجد ميں وارد ہونے كى حرمت_لاتقربوا الصلوة و لاجنباً يہ اس بنا پر ہے كہ ''الصلوة''سے وہ جگہ مراد ہو جہاں عام طور پر نماز پڑھى جاتى ہے يعنى مساجد_ اور ''الاّ عابرى سبيل'' اس كا قرينہ ہے_

١٣_ مجنب كيلئے مسجد سے گذرنے كا جواز_لاتقربوا الصلوة و لا جنباً الاّ عابرى سبيل

١٤_ مجنب كو نماز پڑھنے كيلئے غسل كرنا ضرورى ہے_لاتقربوا الصلوة حتي تغتسلوا

١٥_ غسل، رافع جنابت ہے_و ان كنتم جنباً حتي تغتسلوا

١٦_ غسل كيلئے پورے بدن كو دھونا ضرورى ہے_حتي تغتسلوا تيمم كے مواضع كى تصريح كرنے كے مقابلے ميں غسل كيلئے خاص اعضا كا تعين نہ كرنا، ظاہر كرتا ہے كہ غسل ميں پورا بدن دھونا ضرورى ہے_

١٧_ تيمم سے جنابت رفع نہيں ہوتي_و لاجنباً حتي تغتسلوا يہ اس بنا پر ہے جب ''عابرى سبيل''سے مسافر مراد ہو تو جملہ ''لاتقربوا ...''يہ ظاہر كر رہا ہے كہمجنب مسافر، جنابت كى حالت كے ساتھ نماز پڑھ سكتا ہے اور آيت كے ذيل كے مطابق، مجنب مسافر كا فريضہ ہے كہ وہ تيمم كرے_ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ تيمم اسكى جنابت كو رفع نہيں كرتا_

١٨_ جس مريض كيلئے پانى نقصان دہ ہو اس كا فريضہ ہے كہ تيمم كرے_و ان كنتم مرضي فتيمّموا

١٩_ ضرر، شرعيفريضے كے رفع يا اس ميں تخفيف كا ايك سبب ہے_و ان كنتم مرضي فتيمّموا

٢٠_ جس مسافر كو پانى ميسر نہ ہو اس كا فريضہ ہے كہ تيممكرے_او علي سفر فلم تجدوا مائً فتيمّموا

٢١_ وضو اور تيممكے موجبات ميں سے ايك پيشاب و پاخانہ كا نكلنا ہے_او جاء احد منكم من الغائط فلم تجدوا مائً فتيمموا ''غائط''بول و براز كرنے كے مقام كو كہتے ہيں

۵۱۰

اور اس جگہ سے آنا بول وبراز كرنے سے كنايہ ہے_

٢٢_ مجنباور مُحْدث افراد كو پانى نہ ہونے كى صورت ميں نماز پڑھنے كيلئے تيمّم كرنا ہوگا_او جاء احد منكم من الغائط او لمستم النساء فلم تجدوا مائً فتيمّموا

٢٣_ غسل يا تيمّم كے موجبات ميں سے ايك، جماع ہے_او لمستم النساء فتيمّموا مذكورہ بالا مفہوم كى تائيد امام صادق(ع) كے ''لمستم النسائ'' كے بارے ميں اس فرمان سے ہوتى ہے :هو الجماع _(١)

٢٤_ محدث كو پانى مل جانے كے بعد غسل يا وضو كرنا ہوگا خواہ اس سے پہلے پانى نہ ہونے كى وجہ سے اس نے تيمم كيا ہو_يا ايها الذين ا منوا فتيمّموا جملہ شرطيہ ''ان كنتم لمستم فلم تجدوا مائً فتيمموا ''كا مفہوم يہ ہے كہ پانى كى موجودگى كى صورت ميں تيمم كے ساتھ نماز نہيں پڑھ سكتے_ لہذا جس كى دسترس ميں پانى نہ ہو اور اس نے تيمم كيا ہے_ پانى تك رسائي حاصل ہوجانے كے بعد اسے غسل يا وضو كرنا ہوگا_

____________________

١)كافى ج٥ ص٥٥٥ ح٥ نورالثقلين ج١ ص٤٨٤ ح٢٧٠_

۵۱۱

٢٥_ تيمم كرنے سے پہلے ''پاني''تلاش كرنا ضرورى ہے_*فلم تجدوا مائً فتيمّموا پانى نہ پانا (فلم تجدوا) جستجو و تلاش پر متفرع ہے_

٢٦_ قرآن كريم كا جنسى اور اس طرح كے ديگر مسائل بيان كرنے ميں ادب كا لحاظ ركھنا_اوجاء احد منكم من الغائط او لمستم النسائ

٢٧_ جنسى اور اس اس طرح كے ديگرمسائل كو اشارے كنائے ميں بيان كرنا چاہيئے_او جاء احد منكم من الغائط او لمستم النسائ

٢٨_ تيمم، پاك و پاكيزہ اور مباح زمين پر كرنا ضرورى ہے_فتيمموا صعيداً طيباً ''صعيد'' كا معنى خاك يا مطلق زمين ہے_ (قاموس) ''طيّب'' يعنى نجاست سے پاك اور آلودگى سے پاكيزہ_ بعض كى رائے ہے كہ ''طيب'' زمين كے مباح ہونے پر بھى دلالت كرتا ہے چونكہ دوسرے كے مال ميں تصرف، غيرطيب تصرف ہوگا_

٢٩_ تيمم، خاك پر كرنا ضرورى ہے_فتيمموا صعيداً يہ اس بنا پر ہے كہ ''صعيد''سے مراد فقط خاك ہو نہ مطلق زمين_

۵۱۲

٣٠_ تيمم كے واجبات ميں سے ايك، ہاتھوں اور چہرے كے كچھ حصہ كا مسح كرنا ہے_فامسحوا بوجوهكم و ايديكم

چونكہ مادہ ''مسح'' حرف جر كے بغيرمفعول بھى ركھ سكتا ہے لہذا ''وجوہ''پر''بائ''تبعيض كيلئے ہے اور ''ايديكم'' مجرور ہونے كى وجہ سے ''وجوہ''كے حكم تبعيض كا حامل ہے_

٣١_ تيمم ميں چہرے كے مسح كو ہاتھوں كے مسح پر مقدم كرنا واجب ہے_فامسحوا بوجوهكم و ايديكم

ذكر ميں ''ايدي''پر ''وجہ''كا تقدم، تيمم ميں اسكے مقدم ہونے پر دلالت كرتا ہے_

٣٢_ خداوند متعال ہميشہ ''عفّو'' (بہت زيادہ درگذر كرنے والا ) اور غفور( بہت زيادہ بخشنے والا) ہے_انّ الله كان عصفّواً غفوراً

٣٣_ معذور و ناچار افراد كيلئے احكام كى تخفيف، الہى عفو و غفران كا ايك پرتو ہے_فلم تجدوا مائً ان ّ الله كان عفواً غفوراً

٣٤_ ناتواني، مكلف كيلئے عذر ہے نہ كہ تكليف (شرعى فريضہ) كيلئے رافع_و ان كنتم مرضي فلم تجدوا انّ الله كان عفواً غفوراً غسل اور وضو كى جگہ مسئلہ تيمم كے بعد، خداوند متعال كو ''عفو'' و ''غفور'' كى صفات سے ياد كرنا، يہ ظاہر كرتا ہے كہ اصل تكليف (شرعى فريضہ) باقى ہے اور خداوند متعال مكلف كے عذر كى خاطر اسے بخش دے گا_

٣٥_ نيند اور غنودگى كى حالت ميں نماز شروع كرنے سے پرہيز كرنا ضرورى ہے_لاتقربوا الصلوة و انتم سكاري

امام صادق(ع) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:سكر النوم _(١) اس سے مراد نيند كى مستى ہے_

٣٦_ سوائے عبور كرنے كے، مجنب كيلئے مسجد ميں وارد ہونے كى ممانعت_و لاجُنباً الاّ عابرى سبيل حتّى تغتسلوا

امام باقر(ع) نے مجنب اور حائض كے مسجد ميں داخل ہونے كے بارے ميں سوال كے جواب ميں فرمايا:الحائض والجنب لايدخلان المسجد الا مجتازين ان الله تبارك و تعالى يقول: و لاجُنباً الا عابرى ...(٢) حائض اور مجنب مسجد ميں داخل نہيں ہوسكتے مگر صرف عبور كرنے كيلئے بيشك اللہ تعالى نے فرمايا ہے '' و لا جنباً الا عابري ...''

____________________

١)كافى ج٣ ص٣٧١ ح١٥، نورالثقلين ج١ ص٤٨٣ ح٢٦٠، ٢٦١،٢٦٢، ٢٦٣، ٢٦٤، تفسير عياشى ج١ص ٢٤٢ح ١٣٤ ، ١٣٧.

٢)علل الشرايع ص٢٨٨ ح١ ب ٢١٠، نورالثقلين ج١ ص٤٨٤، ح٢٦٦ ، ٢٦٧تفسير عياشى ج١ ص٢٤٣ح ١٣٨ ، تفسير قمى ج١ ص ١٣٩.

۵۱۳

٣٧_ عورت كے بدن كو بغيرجنسى آميزش كے لمس كرنا، طہارت كو نہيں توڑتا_او لمستم النسائ امام باقر(ع) نے اس شخص كے بارے ميں كہ جس نے وضو كے بعد اپنى كنيز كے بدن كو لمس كيا، فرمايا:لا و الله ما بذلك باس و ما يعنى بهذا ''او لمستم النسائ''الاّ المواقعة فى الفرج ...(١) نہيں قسم بخدا اس ميں كوئي حرج نہيں ہے اور '' او لمستم النسائ'' سے مراد اللہ تعالى كى مراد صرف فرج ميں جماع ہے

٣٨_ مالى استطاعت كے مطابق، وضو كيلئے پانى خريدنا ضرورى ہے_فلم تجدوا مائً امام كاظم (ع) نے پانى نہ ہونے كى صورت ميں وضو اور غسل كيلئے پانى مہيا كرنے كيلئے ضرورى مبلغ كى مقدار بتاتے ہوئے فرمايا: ذلك على قدر جدتہ(٢) يعنى اپنى مالى حيثيت كے مطابق خريدے_

٣٩_ پانى دستياب ہوجانے سے تيمم كا باطل ہوجانا_فلم تجدوا مائً فتيمّموا صعيداً طيباً امام صادق(ع) نے اس شخص كے بارے ميں كہ جس كو تيمم كے بعد پانى مل گيا ہو فرمايا: اذا را ى الماء وكان يقدر عليہ انتقض التيمم(٣) جب پانى كو ديكھے اور اسے حاصل كرنے پر قادر بھى ہو تو تيمم ٹوٹ جائے گا_

٤٠_ تيمم، پاكيزہ زمين پر كرنا ضرورى ہے_فتيمموا صعيداً طيباً امام صادق(ع) نے مذكورہ آيت ميں موجود ''صعيداً طيباً''كے بارے ميں فرمايا:''الصعيد'' الموضع المرتفع و '' الطيّب'' الموضع الذى ينحدر عنه الماء (٤) صعيد سے مراد بلند جگہ ہے اور طيب سے مراد وہ جگہ ہے جہاں سے پانى بہہ رہاہو_

زمين كا مرتفع ہونا اور اسكے اوپر سے پانى كا عبور كرنا جيساكہ حديث ميں آيا ہے، زمين كے پاكيزہ ہونے سے كنايہ ہے چونكہ اگر زمين نشيب دار ہو تو گندگى وغيرہ كى جگہ بن جاتى ہے اور پانى اس ميں كھڑا ہوجاتا ہے اور بُو دينے لگتا ہے_

_____________________

١)تفسير برھان ج١ ص٣٧١ ح٥، ١٠، تہذيب شيخ طوسى ج١ ص٢٢، ح٥٥ ب ١/ نورالثقلين ج١ ص٤٨٥ ح٢٧١، تفسير عياشى ج١ ص٢٤٣، ح١٣٩.

٢)تفسير عياشى ج١ ص٢٤٤ ح١٤٦ تفسير برھان ج١ ص٣٧٢ ح١٧.

٣)تفسير عياشى ج١ ص٢٤٤ ح١٤٣ نورالثقلين ج١ ص٤٨٥ ح٢٧٤.

٤)معانى الاخبار ص٢٨٣ نورالثقلين ج١ ص٤٨٥ ح٢٧٥ بحار الانوار ج٧٦ ص٣٤٧ ح١٢.

۵۱۴

٤١_ پاكيزہ زمين (مٹي) حصول طہارت كيلئے پانى كى جگہ لے ليتى ہے خواہ پانى كا فقدان طولانى ہى كيوں نہ ہوجائے_

فتيمموا صعيداًطيباً رسول خدا (ص) نے فرمايا:الصعيد الطيب وصضوء المسلم و لو الى عشر سنين (١) پاك مٹى پانى كى جگہ لے ليتى ہے اگر چہ دس سال تك ہو_ ''وصضوئ''''واو''كے فتح كے ساتھ، وہ پانى ہے كہ جس سے دھويا جاتا ہے_

آلودگي: آلودگى كے اسباب ١١

احكام: ١، ٢،٣، ٤، ٥، ٦، ٧، ١٠،١٢، ١٣، ١٤، ١٥، ١٦، ١٧، ١٨، ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٣، ٢٤، ٢٥، ٢٨، ٢٩، ٣٠، ٣١، ٣٦، ٣٧، ٣٨، ٣٩، ٤٠، ٤١ احكام ثانوى ١٨، ١٩، ٢٢; احكام كا فلسفہ ٨

اسماء و صفات: عفوّ ٣٢;غفور ٣٢

اضطرار: اضطرار كے احكام ١٨

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عفو ٣٢، ٣٣; اللہ تعالى كى مغفرت ٣٢، ٣٣

بول : بول كے احكام ٢١

بيمار: بيمار كے احكام ١٨

تيمم: تيمم كا بطلان٣٩;تيمم كى شرائط ٢٥، ٢٨; تيمم كے احكام٣، ١٧، ٢٠،٢١، ٢٣، ٢٥، ٢٨، ٢٩، ٣٠، ٣١، ٣٩، ٤٠;تيمم كے موارد١٨; تيمم كے موجبات ٢١، ٢٢ ٨ ٢٣; تيمم كے واجبات٣٠، ٣١ مستى ميں تيمم ٣

پاخانہ: پاخانہ كے احكام ٢١

جنابت: جنابت كے اثرات ١١; جنابت كے احكام ١٠، ١٢، ١٣، ١٤، ١٥، ١٧، ٢٢، ٢٤،٣٦

روايت: ٣٥، ٣٦، ٣٧، ٣٨، ٣٩، ٤٠،٤١

زمين: پاك زمين٤٠، ٤١

___________________

١)الدرالمنثور ج٢ ص٥٥٢، ذيل آيت.

۵۱۵

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ كے رفع كے اسباب ١٩، ٣٤;شرعى فريضہ ميں سہولت ٣٣; شرعى فريضہ ميں عذر ٣٤; شرعى فريضہ ميں قدرت ٣٨

ضرر: ضرر كے اثرات ١٨، ١٩

ضعف: ضعف كے اثرات ٣٤

طہارت: طہارت كے احكام ٣٧، ٤١;طہارت كے نواقص ٣٧

غسل: غسل كے اثرات ١٥;غسل كے احكام ٣، ١٦، ٢٣، ٢٤; غسل كے موجبات ٢٣; غسل كے واجبات١٦; مستى ميں غسل ٣;واجب غسل ١٤

قرآن كريم: قرآن كريم كا ادب ٢٦

كلام : كلام كرنے ميں ادب ٢٦،٢٧;كلام كرنے ميں كنايہ ٢٧

مباشرت: مباشرت كے اثرات ٢٣

محرمات: ٤، ١٢

مسافر: مسافر كے احكام ٢٠

مست: مست كے احكام ١، ٢، ٣، ٤، ٥، ٦ ;مستى كا خاتمہ ٥، ٦

مسجد: مسجد كے احكام ٤، ١٢، ١٣، ٣٦

معذور: معذور كے احكام ٣٣

نماز: حالت مستى ميں نماز ١، ٢، ٨; نماز قائم كرنا ٩; نماز كا بطلان ١، ٨، ١٠ ;نماز كے آداب ٩، ٣٥; نماز كے احكام ١، ٢، ٦، ٧، ٨، ١٠، ١٤، ٢٢;نماز ميں حضور قلب ٨، ٩ ;نماز ميں قرائت ٧

وضو: حالت مستى ميں وضو ٣٠;وضو كے احكام ٣، ٢١، ٢٤، ٣٨; وضو كے موجبات ٢١

۵۱۶

آیت(۴۴)

( أَلَمْ تَرَ إِلَی الَّذِينَ أُوتُواْ نَصِيبًا مِّنَ الْكِتَابِ يَشْتَرُونَ الضَّلاَلَةَ وَيُرِيدُونَ أَن تَضِلُّواْ السَّبِيلَ )

كيا تم نے ان لوگوں كو نہيں ديكھا ہے جنھيں كتاب كا تھوڑا سا حصہ دے ديا گيا ہے كہ وہ گمراہى كا سودا كرتے ہيں اور چاہتے ہيں كہ تم بھى راستہ سے بہك جاؤ _

١_ علمائے اہل كتاب كا اپنى آسمانى كتابوں سے پورى طرح آگاہ نہ ہونا_الم تر الى الذين اوتوا نصيباً من الكتاب

بظاہر ''من'' تبعيض كيلئے ہے اور ''من الكتاب''، ''نصيباً''كى صفت ہے_ يعنى وہ كتاب كے صرف بعض حصوں سے بہرہ مند ہوئے ہيں _

٢_ علمائے يہود كا تورات سے پورى طرح آگاہ نہ ہونا_الم تر الى الذين اوتوا نصيباً من الكتاب يہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''من الذين ھادوا''(آيت ٤٦) ميں ''من''بيانيہ ہو_

٣_ ہدايت كى شرط يہ ہے كہ آسمانى كتاب كے تمام مطالب سے ا نسان آگاہ ہو_الم تر الى الذين اوتوا نصيباً من الكتاب يشترون الضلالة بظاہر اہل كتاب كى ان الفاظ ميں توصيف كرنا كہ وہ كتاب كے كچھ حصوں سے آگاہ ہيں جملہ ''يشترون الضلالة ...''كيلئے ايك دليل كى حيثيت ركھتا ہے_

٤_ تعليمات الہى سے ناقص آگاہي، گمراہى كا راستہ ہموار كرتى ہے_الم تر الى الذين اوتوا نصيباً من الكتاب يشترون الضلالة

٥_ علمائے اہل كتاب، ہدايت سے محروميت كے بدلے گمراہى كے خريدار ہيں _الم تر يشترون الضّلالة

٦_ علمائے دين كى طرف سے، گمراہى كے بدلے

۵۱۷

ہدايت كا سودا ايك انتہائي حيرت ناك اور قابل مذمت امر ہے_الم تر يشترون الضّلالة ''الم تر ...''ميں استفہام تعجب و حيرت كيلئے ہے_

٧_ علمائے اہل كتاب كى اپنى آسمانى كتاب سے بہرہ مندي، ہدايت كے حصول كيلئے كافى ہے_الم تر الى الذين اوتوا نصيباً من الكتاب يشترون الضلالة كہہ سكتے ہيں كہ اہل كتاب كو ''اوتو ا نصيباً ...''كے عنوان سے ياد كيا جانا_ان كى گمراہى كى قباحت كى طرف اشارہ ہے_ يعنى وہ آسمانى كتاب سے بہرہ مند ہونے كے باوجود گمراہى كے راستے پر چل پڑے_

٨_ علمائے اہل كتاب كا مسلمانوں كو گمراہ كرنے كا ارادہ_و يريدو ن ان تضلوا السبيل

٩_ علمائے يہود كا مسلمانوں كو گمراہ كرنے كا ارادہ_و يريدون ان تضلوا السبيل

١٠_ صدر اسلام ميں علمائے اہل كتاب كا ايك خاص مقام و مرتبہ _الم تر الى الذين اوتو ا نصيباً من الكتاب و يريدون ان تضلوا السبيل ''اوتوا نصيباً'' سے مراد علمائے اہل كتاب ہيں كيونكہ علم كتاب ان كے پاس ہے اور بعد والى آيت ميں خداوند متعال كا جملہ ''الله اعلم باعدائكم ''كے ذريعے ان كى دشمنى كى تصريح كرنا، اس مقام و حيثيت كو ظاہر كرتا ہے جو انہيں مسلمانوں كے درميان حاصل تھي_

١١_ مسلمانوں كو گمراہ كرنے كيلئے علمائے اہل كتاب اور يہودى دانشوروں كا اپنے علم اور مقام و حيثيت سے سوء استفادہ كرنا_الم تر الى الذين ان تضلوا السبيل

١٢_ مسلمانوں كو گمراہ كرنے كى خاطر يہوديوں كى جدوجہد كے مقابلے ميں اسلامى معاشرے كا ہوشيار رہنا ضرورى ہے_الم تر الى الذين ان تضلوا السبيل علمائے يہود كے ارادوں كو بيان كرنے كا مقصد، اسلامى معاشرے كو گمراہ كرنے كى خاطر ان كى مسلسل جدوجہد سے مسلمانوں كو خبردار كرنا ہے_

آسمانى كتب: آسمانى كتب سے استفادہ ٧ ; آسمانى كتب كى تعليمات ٣

۵۱۸

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٠

اہل كتاب: اہل كتاب اور مسلمان ٨، ١١;اہل كتاب كى آسمانى كتب ١;علمائے اہل كتاب ١، ٥، ٧، ١١ ;علمائے اہل كتاب كا گمراہ كرنا ٨;علمائے اہل كتاب كے فضائل ١٠

جہالت: جہالت كے اثرات ٤

دين: دينى تعليمات سے جہالت ٤ دين فروش افراد: ٦ دين فروشي: دين فروشى پر سرزنش ٦

زيركى : زيركى كى اہميت ١٢

علم: علم سے سوء استفادہ، ١١

علمائ: علماء كى دين فروشى ٦

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ٤;گمراہى كو خريدنا ٥، ٦;گمراہى كے اسباب ٨، ٩، ١١، ١٢

معاشرہ : دينى معاشرہ كى ذمہ داري١٢

موقعيت: موقعيت سے سوء استفادہ ١١

ہدايت: ہدايت كا پيش خيمہ ٧;ہدايت كو فروخت كرنا ٥، ٦; ہدايت كى شرائط ٣

يہود: علمائے يہود ٢، ١١;علمائے يہود كا گمراہ كرنا ٩;يہود اور تورات ٢;يہود اور مسلمان ٩، ١ ١،١٢ يہود سے مقابلہ كرنے كا طريقہ ١٢;يہود كا گمراہ كرنا ١٢

۵۱۹

آیت(۴۵)

( وَاللّهُ أَعْلَمُ بِأَعْدَائِكُمْ وَكَفَی بِاللّهِ وَلِيًّا وَكَفَی بِاللّهِ نَصِيرًا )

او رالله تمھارے دشمنوں كو خوب جانتا ہے اور وہ تمھارى سرپرستى اور مدد كے لئے كافى ہے

١_ مسلمانوں كے دشمنوں كے بارے ميں خداوند متعال سب سے زيادہ آگاہ ہے_والله اعلم باعدائكم

٢_ علمائے يہود، مسلمانوں كے دشمن ہيں _الم تر الى الّذين والله اعلم باعدائكم گذشتہ اور بعد والى آيت كے قرينے سے ''اعدائ''سے مراد علمائے يہود ہيں _

٣_ صدر اسلام كے مسلمانوں كا اپنے بارے ميں يہود كى دشمنى كو باور نہ كرنا_الم تر والله اعلم باعدائكم

''اعلم''كو صيغہ افعل تفضيل كے ساتھ لانا، ظاہر كرتا ہے كہ مسلمانوں كو اپنے بارے ميں علمائے يہود كى دشمنى كا يقين نہيں آرہا تھا_

٤_ اسلامى معاشرے كے مذہب اور ثقافت پر حملہ آور ہونے والے ہى مسلمانوں كے حقيقى دشمن ہيں _

و يريدون ان تضلوا السبيل _والله اعلم باعدائكم خداوند متعال علمائے يہود كو اسلئے مسلمانوں كا دشمن قرار ديتا ہے كيونكہ وہ مسلمانوں كو گمراہ كرنے كے در پے ہيں _

٥_ دشمن كى شناخت كيلئے وحى كى طرف توجہ كرنے كى ضرورت_والله اعلم باعدائكم

٦_ انحراف سے بچنے اور ہدايت كے حصول ميں ، دشمن شناسى كى خاص اہميت ہے_و يريدون ان تضلوا السبيل _والله اعلم باعدائكم

٧_ خداوند متعال دوستى و سرپرستى كيلئے كافى ہے_

۵۲۰

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797