تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما7%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 171119 / ڈاؤنلوڈ: 5186
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

آیت ۱۳۸

( بَشِّرِ الْمُنَافِقِينَ بِأَنَّ لَهُمْ عَذَاباً أَلِيماً )

آپ ان منافقين كو دردناك عذاب كى بشارت دے ديں _

۱_ خداوند عالم كا دردناك عذاب منافقوں كے انتظار ميں ہے_بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً

۲_ ايمان كى راہ ميں ڈگمگانے والے انسان منافق ہيں _ان الذين آمنوا ثم كفروا ثم آمنوا ثم كفروا بشر المنافقين

بظاہر منافقين سے مراد وہى لوگ ہيں جن كى وضاحت گذشتہ آيت ميں بيان ہوئي_

۳_ خداوند متعال كى جانب سے منافقين كا تمسخر اور استہزا_بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً

عذاب كى خبر ديتے ہوئے بشارت كا كلمہ استعمال كرنے كا مقصد ان كا تمسخر اڑانا ہے_

۴_ انسان كا مغفرت اور ہدايت الہى سے محروم رہنا ، اس كيلئے دردناك عذاب ميں مبتلا ہونے كا موجب بنتا ہے_

لم يكن الله ليغفر لهم و لا ليهديهم ...بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً بظاہر منافقين سے مراد وہى لوگ ہيں جن كى گذشتہ آيت ميں توصيف بيان كى گئي ہے من جملہ توصيف ميں سے يہ ہے كہ وہ ہدايت و مغفرت سے محروم ہوتے ہيں _

۵_ ارتداد اور كفر كى زيادتى دردناك عذاب ميں مبتلا ہونے كا باعث بنتى ہے_آمنوا ثم كفروا ثم ازدادوا بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً

ارتداد: ارتداد كے اثرات ۵

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ۱; اللہ تعالى كى جانب سے تمسخر اڑانا ۳;اللہ تعالى كى مغفرت سے محروميت ۴;اللہ تعالى كى ہدايت سے محروميت ۴

عذاب: عذاب كے مراتب ۱، ۴، ۵;عذاب كے موجبات ۴، ۵

۱۲۱

عقيدہ: عقيدہ ميں تزلزل ۲

كفر: كفر كے اثرات ۵;كفر ميں اضافہ ۵

منافقين: ۲ منافقين كا استہزا ۳;منافقين كا عذاب ۱

آیت ۱۳۹

( الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاء مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ العِزَّةَ لِلّهِ جَمِيعاً )

جو لوگ مومنين كو چھوڑ كر كفار كو اپنا ولى او رسرپرست بنا تے ہيں _ كيا يہ ان كے پاس عزت تلاش كرر ہے ہيں جب كہ سارى عزت صرف الله كے لئے ہے_

۱_ كفار كى سرپرستى اور دوستى قبول كرنے كى صورت ميں ايمان كے دعويدار، منافقين كے زمرے ميں شمار ہونگے_

بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً_ الذين يتخذون الكافرين اولياء ''اوليائ''، ''ولي'' كى جمع ہے اور اس كا معنى دوست يا سرپرست ہوسكتا ہے واضح ر ہے كہ مذكورہ بالا مطلب ميں ''الذين'' كو منافقين كيلئے صفت كے طور پر اخذ كيا گيا ہے_

۲_ اہل ايمان سے قطع تعلق اور ان كى ولايت و سرپرستى قبول نہ كرنے كى صورت ميں ايمان كے دعويدار،منافقوں كے زمرے ميں آتے ہيں _بشر المنافقين الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين

۳_ كفار كى دوستى اور سرپرستى قبول كرنا دردناك عذاب كا موجب بنتا ہے_بشر المنافقين بان لهم عذابا اليماً_ الذين يتخذون الكافرين اولياء

۴_ كفار كى ولايت و سرپرستى قبول كرنا ناجائز ہے_الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين مذكورہ بالا مطلب ميں ولى كو سرپرست كے معنى

۱۲۲

ميں ليا گيا ہے_

۵_ كفار كے ساتھ دوستى كى پينگ بڑھانا حرام ہے_الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين

مذكورہ بالا مطلب ميں ولى كو دوستى اور مودت كے معنى ميں ليا گيا ہے_

۶_ مومنين ايك دوسرے كے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم كرنے كے ذمہ دار ہيں _الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين

۷_ منافقين ;كفار كى ولايت قبول كركے اور ان سے دوستى كى پينگ بڑھا كر عزت اور شان و شوكت حاصل كرنا چاہتے تھے_الذين يتخذون الكافرين اولياء ايبتغون عندهم العزة

۸_ تمام عزتيں صرف خدا وند عالم كيلئے ہيں _فان العزة لله جميعاً

۹_ كفار كى ولايت قبول كرنا كبھى بھى عزت و سربلندى كا موجب نہيں بن سكتا_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۰_ خداوند متعال نے اپنى عزت كے پرتو ميں لوگوں كو عزت اور ناقابل شكست قدرت تك رسائي حاصل كرنے كى دعوت دى ہے_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۱_ خدا كى عزت اور قدرت مطلقہ پر اعتقاد كفار كى موہوم عزت و قدرت كى طرف مائل ہونے كى راہ ميں ركاوٹ بنتا ہے_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۲_ سياسى منافقت، عقيدتى منافقت كى علامت ہے، اور اسى سے پھوٹتى ہے يعنى سياسى منافقت كا سرچشمہ عقيدتى نفاق ہے_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۳_ غيروں سے سياسى وابستگى اور بين الاقوامى سطح پر عدم استقلال كا سبب ، منافقت ہے_ايبتغون عندهم العزة

۱۴_ مومنين ، عزت الہى سے بہرہ مند ہيں _ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

اگر مومنين عزت الہى سے بہرہ مند نہ ہوں تو پھر ان سے دوستى ممنوع ہونى چاہيئے كيونكہ كفار سے دوستى نہ كرنے كا معيار يہ بيان كيا گيا ہے كہ ان كے درميان عزت كا فقدان ہے_

۱۲۳

۱۵_ عزت كا حصول صرف اللہ تعالى سے محبت اور اس كى ولايت قبول كرنے ميں منحصر ہے_

ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً يہ حقيقت بيان كرنے كے بعد كہ منافقين عزت كى خاطر كفار سے دوستى كرتے ہيں ، خدا وند عالم فرماتا ہے كہ تمام عزت خدا كيلئے ہے يعنى اگر عزت چاہتے ہو تو ولايت خدا قبول كرو اور اسى سے محبت و مودت كے پيمان باندھو_

احكام: ۴، ۵

استقلال: استقلال كے موانع ۱۳

اغيار : اغيار سے وابستگى كے عوامل ۱۳

اللہ تعالى: اللہ تعالى سے مختص امور ۸;اللہ تعالى كى دعوت ۱۰; اللہ تعالى كى عزت ۸، ۱۰، ۱۱، ۱۴;اللہ تعالى كى قدرت ۱۱;اللہ تعالى كى محبت كے اثرات ۱۵;اللہ تعالى كى ولايت كے اثرات ۱۵

ايمان: ايمان كے اثرات ۱۱

بين الاقوامى تعلقات: ۱۳

رجحان: ناپسنديدہ رجحان كے موانع ۱۱

سياسى نظام: ۴ عذاب:

عذاب كے مراتب ۳;عذاب كے موجبات۳

عزت: عزت كى اہميت ۱۰;عزت كے عوامل ۱۵; عزت كے موانع ۹

عقيدہ: عقيدہ ميں منافقت ۱۲

قدرت: قدرت كى اہميت ۱۰

كفار: كفار سے دوستي۱، ۷;كفار سے دوستى كى حرمت ۵; كفار سے دوستى كے اثرات ۳;كفار كى قدرت ۱۱;كفار كى ولايت ۴، ۷;كفار كى ولايت كى مذمت ۹;كفار كى ولايت كے اثرات ۱، ۳

محرمات: ۴، ۵ معاشرتى نظام : ۴،۶

منافقت: سياسى منافقت ۱۲;منافقت كے اثرات ۱۳ منافقين: ۱، ۲

۱۲۴

منافقين اور عزت ۷; منافقين اور كفار ۷; منافقين كے اہداف۷

مؤمنين: مؤمنين سے دوستى ۲، ۶;مؤمنين كى ذمہ دارى ۶; مومنين كى عزت ۱۴; مومنين كى ولايت ۲ مؤمنين كى ولايت رد كرنا ۲; مومنين كے فضائل ۱۴

آیت ۱۴۰

( وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللّهِ يُكَفَرُ بِهَا وَيُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلاَ تَقْعُدُواْ مَعَهُمْ حَتَّى يَخُوضُواْ فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ إِنَّكُمْ إِذاً مِّثْلُهُمْ إِنَّ اللّهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَالْكَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعاً )

او راس نے كتا ب ميں يہ بات نازل كردى ہے كہ جب آيات الہى كے بارے ميں يہ سنو كہ ان كا انكار او راستہزا ئہو رہا ہے تو خبردار ان كے ساتھ ہرگزنہ بيٹھنا جب تك وہ دوسرى باتوں ميں مصروف نہ ہو جائيں ورنہ تم انہيں كے مثل ہو جاؤ گے خدا كفار او رمنافقين سب كو جہنم مين ايك ساتھ اكٹھا كر نے والا ہے _

۱_ ايسى محافل ميں شركت كرنا حرام ہے جن ميں آيات الہى كا تمسخر اڑايا جائے اور انكار كيا جائے_

و قد نزل عليكم فى الكتاب فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره

۲_ ايسى محفلوں ميں بيٹھنا حرام ہے جن ميں آيات الہى كا مذاق اڑايا اور انكار كيا جائے_ يہ حكم پہلے بھى قرآن كريم ميں بيان ہوا ہے_و قد نزل عليكم فى الكتاب ان اذا سمعتم و يستهزا بها فلا تقعدوا معهم

۳_ صدر اسلام كے بعض مسلمان كفار سے دوستى اور ان كى ولايت قبول كرتے تھے حالانكہ خدا نے اس سے منع كيا تھا يہاں تك كہ ان كے ساتھ بيٹھنے سے بھى منع كيا تھا_الذين يتخذون الكافرين اولياء يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم

۱۲۵

۴_ محافل گناہ ميں شركت حرام اور انہيں ترك كرنا واجب ہے_اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزاء بها فلا تقعدوا معهم

۵_ قرآن كريم عہد پيغمبراكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ميں كتابى صورت ميں تھا_و قد نزل عليكم فى الكتاب

۶_ آيات الہى كا مذاق اڑانے والے ، كافر ہيں _اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها

بظاہر''يستهزء بها'' كا جملہ ''يكفر بھا''كيلئے توضيح و تفسير ہے اور'' غيرہ'' ميں مفرد ضميركا ان دو جملوں كى طرف لوٹنا اس بات پر دلالت كررہا ہے كہ استہزا اور كفر ايك ہى چيز ہيں _

۷_ آيات الہى كا احترام اور تقدس تمام سماجى تعلقات اور روابط پر فوقيت ركھتا ہے_ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم

۸_ مقدسات اور آيات الہى كى توہين كے مقابلے ميں مومن كى خاموشى اور چشم پوشى اسے كفار اور منافقين كى صف ميں لا كھڑا كرتى ہے_فلا تقعدوا معهم انكم اذا مثلهم ان الله جامع المنافقين والكافرين فى جهنم

۹_ يہود اور مشركين آيات الہى كا تمسخر اڑاتے جبكہ منافقين ان كى محفلوں ميں شركت كرتے تھے_

اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم ابن عباس اس آيت كے شان نزول ميں فرماتے ہيں كہ منافقين يہوديوں كى جانب سے منعقد كى جانے والى ان محافل ميں شركت كرتے تھے جن ميں قرآن كا تمسخر اڑايا جاتا تھا اور سدى كا كہنا ہے: جب مشركين مسلمانوں كے ساتھ كسى محفل ميں يكجا بيٹھتے تو قرآن كريم كا تمسخر اڑاتے اور رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو دشنام ديتے تھے_(۱)

۱۰_ اگر كفار آيات الہى كا تمسخر نہ اڑائيں اور ان كا انكار نہ كريں تو اس صورت ميں ان كے ساتھ ميل جول ركھنا اور اٹھنا بيٹھنا جائز ہے_فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره

جملہ''حتى يخوضوا ...'' كا مفہوم يہ بيان كررہا ہے كہ كفار كے ساتھ مذكورہ شرط كے ساتھ ميل جول ركھنا جائز ہے_

۱۱_ آيات الہى كا تمسخر اڑانے اور ان كا انكار كرنے والوں كے ساتھ منفى مقابلہ كرنا لازمى ہے_

____________________

۱)مجمع البيان مذكورہ آيت كے ذيل ميں ; الدرالمنثور ج ۲، ص ۲۳۵_

۱۲۶

ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم حتي

۱۲_ ايسى محفلوں ميں جہاں آيات الہى كا انكار كيا جاتا اور تمسخر اڑايا جاتاہو شركت كرنے والے انہى تمسخر اڑانے والے كفار كى مانند ہيں _يكفر بها فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره انكم اذا مثلهم

۱۳_ محافل گناہ ميں شركت كرنے كا گناہ بھى انہيں منعقد كرنے كے گناہ كى مانند ہے_

فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره انكم اذا مثلهم

۱۴_ خداوند عالم تمام منافقين اور كفار كو جہنم ميں اكٹھا كريگا_ان الله جامع المنافقين والكافرين فى جهنم جميعاً

۱۵_ جہنم تمام منافقين اور كفار كا ٹھكانہ اور اكٹھا ہونے كى جگہ ہے_ان الله جامع المنافقين والكافرين فى جهنم جميعاً

۱۶_ كفار و منافقين ،گناہ و كفركى محافل ميں شريك ہونے والوں اور آيات الہى كا تمسخر اڑائي جانے والى محافل ميں شركت كرنے والوں كا انجام ايك جيسا ہوگا_انكم اذا مثلهم ان الله جامع المنافقين جميعاً

۱۷_ آيات الہى كے انكار اور تمسخر اڑانے كيلئے منعقد كى جانے والى محافل ميں شركت كرنے والا مسلمان منافق ہے_

فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره انكم اذا مثلهم جميعاً تمسخر اڑانے والوں كے ساتھ اٹھنے بيٹھنے كو حرام قرار دينے كے بعد جملہ ''ان اللہ ...'' ذكر كرنا اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ منافقين سے مراد وہ مسلمان ہيں جو ايسى محافل ميں شركت كرتے ہيں _

۱۸_ حرام باتوں كى طرف دھيان دينا اور غضب خداوند متعال كا موجب بننے والى چيزوں كا سننا حرام ہے_

و قد نزل عليكم فى الكتاب ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها امام صادقعليه‌السلام فرماتے ہيں :و فرض على السمع ان يتنزه عن الاستماع الى ما حرم الله والاصغاء الى ما اسخط الله عزوجل فقال فى ذلك: و قد نزل عليكم فى الكتاب ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزا بها فلا تقعدوا

۱۲۷

معهم (۱) يعنى قوت سماعت كيلئے واجب ہے كہ ايسى چيزيں سننے سے اجتناب كرے جنہيں خدا نے حرام قرار ديا ہے اور ايسى چيزوں كى طرف كان لگانے سے بچے جو خدا كے غضب كا باعث ہيں _ چنانچہ اس بارے ميں خداوند متعال كا ارشاد ہےان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم

۱۹_ حق كا انكار اور تكذيب كرنے والوں اور حق پرستوں كى بدخوئي كرنے والوں كے ساتھ اٹھنے بيٹھنے سے اجتناب لازمى ہے_اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزا بها حضرت امام رضاعليه‌السلام مذكورہ آيت شريفہ كے بارے ميں فرماتے ہيں :اذا سمعت الرجل يجحد الحق و يكذب به و يقع فى اهله فقم من عنده و لا تقاعده (۲) يعنى جب تم كسى شخص كو حق كا انكار اور اسكى تكذيب كرتے ہوئے سنو تو پھر وہاں مت بيٹھو بلكہ فورا ًاس محفل سے اٹھ جاؤ_

آيات خدا: آيات خدا كا تقدس ۷;آيات خدا كا تمسخر اڑانا ۱، ۲، ۶، ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۶، ۱۷;آيات خدا كو جھٹلانا ۱

احكام: ۱، ۲، ۴، ۱۰، ۸

اغيار : اغيار سے رابطہ ۱۰

اللہ تعالى: اللہ تعالى كے افعال ۱۴ ;اللہ تعالى كے غضب كا موجب بننے والى چيزيں ۱۸ ;اللہ تعالى كے نواہي۳

اہم اور مہم: ۷

تمسخر اڑانے والے: تمسخر اڑانے والوں كا كفر ۶; تمسخر اڑانے والوں كے ساتھ مبارزت ۱۱

حق: حق كو جھٹلانا _۱۹

روايت: ۱۸، ۱۹

قرآن كريم : صدر اسلام ميں قرآن كريم ۵;قرآن كريم كى تاريخ ۵;قرآن كريم كى جمع آورى ۵

كفار:۶ كفار جہنم ميں ۱۴، ۱۵;كفار سے دوستى ۳;كفار سے مبارزت۱۱;كفار سے مشابہت ۸; كفار سے ميل

____________________

۱) كافى ج۲ ص ۳۵ ح۱; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۴، ح۶۲۵_

۲) تفسير عياشى ج۱ ص ۲۸۱ ح۲۹۰; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۴ ح ۶۲۷_

۱۲۸

جول ۱۰; كفار كا ا نجام ۱۶; كفار كى سزا ۱۴ ;كفار كى ولايت ۳كفار كے ساتھ ا ٹھنا بيٹھنا ۳، ۱۰، ۱۲

كفر: آيات الہى كے بارے ميں كفر ۲

گفتگو : حرام گفتگو سننا ۱۸

گناہ: گناہ كا ارتكاب ۱۳ ;محفل گناہ۱، ۴، ۱۲; محفل گناہ ميں شركت ۱۳، ۱۶، ۱۷;

مبارزت : مبارزت كى اقسام ۱۱ ;منفى مبارزت ۱۱

محرمات ۱، ۲، ۴، ۱۸

محفل: حراممحفل ۱

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ۳;مسلمان اور كفار ۳

مشركين: مشركين كى جانب سے تمسخر اڑانا ۹

معاشر تى تعلقات:۷

مقدسات: مقدسات كى توہين ۸

منافقين: ۱۷ منافقين اور مشركين ۹; منافقين اور يہود ۹; منافقين جہنم ميں ۱۴، ۱۵;منافقين سے مشابہت ۸; منافقين كاانجام ۱۶; منافقين كى سزا ۱۴

منكرين حق: منكرين حق كے ساتھ اٹھنا بيٹھنا ۱۹

ہم نشينى : حرام ہم نشينى ۱، ۲، ۴;ناپسنديدہ ہم نشينى ۱۹

يہود: يہود كى جانب سے تمسخر اڑانا ۹

۱۲۹

آیت ۱۴۱

( الَّذِينَ يَتَرَبَّصُونَ بِكُمْ فَإِن كَانَ لَكُمْ فَتْحٌ مِّنَ اللّهِ قَالُواْ أَلَمْ نَكُن مَّعَكُمْ وَإِن كَانَ لِلْكَافِرِينَ نَصِيبٌ قَالُواْ أَلَمْ نَسْتَحْوِذْ عَلَيْكُمْ وَنَمْنَعْكُم مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ فَاللّهُ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَن يَجْعَلَ اللّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلاً )

يہ منافقين تمہارے حالات كا انتظار كرتے رہتے ہيں كہ تمہيں خدا كى طرف سے فتح نصيب ہو تو كہيں گے كيا ہم تمہارے ساتھ نہيں تھے اور اگر كفار كو كوئي حصہ مل جائے گا تو ان سے كہيں گے كہ كيا ہم تم پر غالب نہيں آگئے تھے او رتمہيں مومنين سے بچا نہيں ليا تھا تو اب خدا ہى قيامت كے دن تمہارے درميان فيصلہ كرے گا او رخدا كفار كے لئے صاحبان ايمان كے خلاف كوئي راہ نہيں دے سكتا _

۱_ مسلمانوں كى فتح كے وقت منافقين اپنے آپ كو ان كا مددگار اور كفار كے غلبہ كى صورت ميں ان كا طرفدار ظاہر كرتے اور اپنے آپ كو ان كى كاميابى كى وجہ قرار ديتے تھے_الذين يتربصون بكم قالوا الم نستحوذ عليكم

''الذين يتربصون''، ''الذين يتخذون'' كيلئے بدل ہے اور منافقين كى خصوصيات كى وضاحت كررہا ہے_

۲_ موقع كى تلاش ميں رہنا، طمع و لالچ ركھنا اہل نفاق كى منجملہ خصوصيات ميں سے ہے_الذين يتربصون بكم فان كان لكم فتح من الله و نمنعكم من المؤمنين

۳_ منافقين ،دنيا تك رسائي اور ذاتى مفادات حاصل كرنے كيلئے دوستى بڑھاتے اور معاشرتى تعلقات استوار كرتے ہيں _الذين يتربصون بكم الم نستحوذ عليكم

۱۳۰

۴_ منافقين صرف ذاتى مفادات كے حصول اور مال غنيمت ميں حصہ دار بننے كيلئے جنگ ميں شركت كرتے ہيں _

الذين يتربصون بكم فان كان لكم فتح من الله و نمنعكم من المؤمنين بظاہر جملہ ''الم نكن معكم'' سے مراد جہاد ميں شركت اور جنگ ميں مسلمانوں كى ہمراہى ہے_

۵_ مسلمانوں كيلئے منافقين كى مكاريوں اور چالبازيوں كے مقابلے ميں ہوشيار رہنا لازمى ہے_

الذين يتربصون بكم فان كان لكم فتح من الله و نمنعكم من المؤمنين منافقين كى حقيقت فاش كرنے اور ان كى خصوصيات سے پردہ اٹھانے كا مقصد مؤمنين كو ان كے حيلوں اور مكاريوں سے آگاہ كرنا ہے_

۶_ جنگ ميں مسلمانوں كى كاميابى خداوند عالم كى جانب سے ہے اور يہ ان كيلئے الہى عطيہ ہے_

فان كان لكم فتح من الله بظاہر ''من اللہ'' كى قيد توضيحى ہے يعنى جب بھى مسلمان فتحياب ہوں تو يہ فتح خداوند متعال كى جانب سے ہے_

۷_ مؤمنين كا جنگ ميں غلبہ، حقيقى فتح اور كاميابى ہے جبكہ كفار كى كاميابياں محدود اور جلد گذر جانے والا فائدہ ہے_

فان كان لكم فتح من الله و ان كان للكافرين نصيب خداوند متعال نے مومنين كے غلبہ كو فتح اور كاميابى قرار ديا ہے جبكہ كفار كے غلبہ كيلئے كلمہ ''نصيب'' استعمال كيا ہے تا كہ اس مطلب كى طرف اشارہ كرے كہ كفار كا غلبہ فتح اور كاميابى نہيں بلكہ محدود اور جلد گذر جانے والا فائدہ ہے_

۸_ منافقين ، اسلام اور مؤمنين سے غدارى كرنے والے جبكہ كفار كيلئے بہترين خدمت گذار ہيں _

قالوا الم نستحوذ عليكم و نمنعكم من المؤمنين ''استحواذ'' كا معنى غلبہ اور تسلط ہے اور سياق آيت كو مد نظر ركھتے ہوئے جملہ ''و ان كان للكافرين الم نستحوذ'' سے مراد يہ ہے كہ كفار كى كاميابى كے بعد منافقين ان سے كہتے كہ جنگ كے دوران ہميں تم پر تسلط حاصل تھا ليكن ہم نے تمہيں قتل نہيں كيا_اس اساس پر جملہ ''نمنعكم من المؤمنين'' كا معنى يہ ہوگا كہ ہم اہل ايمان اور تمہارے درميان حائل ہوگئے تھے اور تمہيں ان كے ہاتھ نہيں لگنے ديا اور يوں تمہيں كاميابى حاصل ہوئي_

۹_ منافقين ہميشہ اسلام كے پھيلاؤ اور دين كى جانب لوگوں كے مائل ہونے كى راہ ميں حائل ر ہے

۱۳۱

ہيں _قالوا الم نستحوذ عليكم و نمنعكم من المؤمنين جملہ''نمنعكم من المؤمنين'' كا معنى يہ ہوسكتا ہے كہ منافقين كفار كى كاميابى كے بعد دعوي كرتے تھے كہ وہ اہل كفر كو اسلام اور ايمان كى طرف مائل ہونے سے روكتے تھے_ قابل توجہ نكتہ يہ ہے كہ اس مبنا كے مطابق ''الم نستحوذ'' ميں غلبہ سے مراد تفضل اور احسان كا غلبہ ہے يعنى ہم نے تم پر احسان كيا ہے_

۱۰_ منافقين ، مؤمنين كى كاميابى كى راہ ميں ركاوٹ ہيں _قالوا الم نستحوذ عليكم و نمنعكم من المؤمنين

''نمنعكم من المؤمنين'' كا معنى يہ ہے كہ ہم نے مؤمنين كے مقابلے ميں تمہارى جان و مال كى حفاظت كى ہے اور انہيں تم پر غلبہ نہيں پانے ديا_

۱۱_ خداوندعالم قيامت كے دن مؤمنين اور منافقين كے درميان فيصلہ كرےگا_الذين يتربصون بكم ...فالله يحكم بينكم يوم القيامة

۱۲_ خداوند متعال نے مؤمنين پر كفار كے معمولى سے غلبہ كى بھى تشريع نہيں كى اور اس پر قطعاً راضى نہيں ہے_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً چونكہ كلمہ''سبيل'' نكرہ ہے اور نفى كے بعد استعمال ہوا ہے لہذا عموم پر دلالت كرتا ہے يعنى خداوند متعال نے كفار كيلئے معمولى سے غلبہ كى راہ بھى قرار نہيں دي_

۱۳_ كفار كى ولايت و حكومت قبول كرنا حرام ہے_و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً

اس بناپر كہ جب جملہ ''لن يجعل الله ...'' جملہ خبريہ نہ ہو بلكہ انشائيہ ہو يعنى مؤمنين كفار كا غلبہ قبول نہ كريں _

۱۴_ ايسا ہر قسم كا (سياسي، فوجي، اقتصادى اور ثقافتي) معاہدہ ناجائز اور باطل ہے جو كفار كے غلبے كا باعث بنے_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً

۱۵_ بالآخر مؤمنين ہى كفار پر كاميابى حاصل كريں گے_و لن يجعل الله للكافرين علي المومنين سبيلاً

اس بناپر جب جملہ''لن يجعل الله'' جملہ انشائيہ نہيں بلكہ خبريہ ہو اور چونكہ يہ جملہ كفار كا غلبہ

۱۳۲

فرض كرنے كے بعد ذكر ہوا ہے(و ان كان للكافرين نصيب ) لہذا اس كا مطلب يہ ہے كہ آخرى اور ہميشہ كى كاميابى مسلمانوں كو نصيب ہوگى اگر چہ ممكن ہے كہ كسى مختصر دور ميں كفار كو غلبہ حاصل ہو_

۱۶_ ايمان كے لوازم كى مراعات كرنے كى صورت ميں مؤمنين كبھى بھى كفار كے زير تسلط نہيں آسكتے_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً آيہ مجيدہ ميں خطاب (بينكم ) سے غائب (المومنين)كى طرف التفات ،ممكن ہے اس مطلب كى طرف اشارہ ہوكہ اگر مسلمان ايمان كے لوازم كى مراعات كريں اور حقيقى مؤمن بنيں تو كفار كبھى بھى ان پر تسلط حاصل نہيں كر سكتے_

۱۷_ قيامت كے دن كفار كو مسلمانوں پر كسى قسم كا غلبہ يا ان كے خلاف كوئي حجت حاصل نہيں ہوگي_

فالله يحكم بينكم يوم القيامة و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً بعض مفسرين نے ''فاللہ يحكم بينكم يوم القيامة'' كو قرينہ قرار ديتے ہوئے كہا ہے كہ مؤمنين پر كفار كے كسى بھى قسم كے غلبے كى نفى روز قيامت كے ساتھ مربوط ہے_

۱۸_ خداوند متعال نے كفار كو انبياءعليه‌السلام اور مؤمنين پر كسى بھى قسم كا فكرى اور منطقى غلبہ عطا نہيں كيا_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً حضرت امام رضاعليه‌السلام مذكورہ آيت كى وضاحت كرتے ہوئے فرماتے ہيں :لن يجعل الله لكافر على مومن حجة لن يجعل الله لهم على انبيائه عليه‌السلام سبيلاً من طريق الحجة يعنى خدا نے كسى بھى كافر كو مومن پر حجت عطا نہيں كي_ خدا نے كفار كو اپنے انبياءعليه‌السلام پر حجت كے ذريعہ كسى بھى قسم كاتسلط عطا نہيں كيا_(۱)

احكام: ۱۲، ۱۳، ۱۴

اسلام: اسلام كے پھيلاؤ ميں موانع ۹;اسلام كے ساتھ خيانت ۸

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى قضاوت ۱۱;اللہ تعالى كے عطيے۶

____________________

۱) عيون اخبار الرضاعليه‌السلام ج ۲ص ۲۰۲ ح ۵ب ۴۶; نور الثقلين ج ۱ ص ۵۶۴ ح ۶۳۰_

۱۳۳

ايمان: ايمان كے اثرات ۱۶

بين الاقوامى تعلقات :۱۲

جنگ: جنگ ميں كاميابى ۶، ۷: غنيمت جنگى ۴

خائنين: ۸

دين: دين كى طرف مائل ہونے كے موانع ۹

روايت: ۱۸

زيركى : زيركى كى اہميت ۵

سياسى نظام: ۱۲، ۱۳، ۱۴

قيامت: قيامت ميں قضاوت ۱۱

كاميابي: كاميابى كا سرچشمہ ۶

كفار: حكومت كفار كى حرمت ۱۳ ;قيامت ميں كفار ۱۷; كفار اور مؤمنين ۱۸; كفار كا غلبہ ۱۲، ۱۴، ۱۶، ۱۸; كفار كى شكست ۱۵;كفار كى كاميابى ۷;كفار كے ساتھ معاہدہ ۱۴; ولايت كفار كى حرمت ۱۳

كفار كے پيروكار:۱

محرمات: ۱۳، ۱۴

مسلمان: مسلمان اور منافقين ۵

معاشرتى تعلقات: ۳

معاہدے: اقتصادى معاہدے ۱۴ ;ثقافتى معاہدے ۱۴;سياسى معاہدے ۱۴ ;فوجى معاہدے ۱۴

منافقين: جنگ ميں منافقين كے اہداف ۴; قيامت ميں منافقين ۱۱; منافقين اور كفار ۱، ۸; منافقين اور مسلمان۱; منافقين كا برتاؤ ۱ ;منافقين كا طرز عمل ۱، ۳، ۴ ; منافقين كا مكر ۵;منافقين كا موقع كى تلاش ميں رہنا ۲; منافقين كا نقش۹، ۱۰;منافقين كى خيانت ۸;منافقين كى دوستى ۳; منافقين كى سازش ۵;منافقين كى صفات ۲;منافقين كى طمع ۲;

۱۳۴

منافقين كى منفعت طلبى ۳، ۴

موقع كى تلاش ميں رہنے والے لوگ: ۲

مؤمنين: قيامت ميں مؤمنين ۱۱; مومنين اور كفار ۱۵، ۱۶ ; مؤمنين كى كاميابى ۶، ۷، ۱۵;مؤمنين كى كاميابى كے موانع ۱۰; مؤمنين كے ساتھ خيانت ۸

آیت ۱۴۲

( إِنَّ الْمُنَافِقِينَ يُخَادِعُونَ اللّهَ وَهُوَ خَادِعُهُمْ وَإِذَا قَامُواْ إِلَى الصَّلاَةِ قَامُواْ كُسَالَى يُرَآؤُونَ النَّاسَ وَلاَ يَذْكُرُونَ اللّهَ إِلاَّ قَلِيلاً )

منافقين خدا كودھو كہ دينا چاہتے ہيں او رخدا ان كو دھو كہ ميں ركھنے والا ہے او ريہ نماز كے لئے اٹھتے بھى ہيں تو سستى كے ساتھ _ لوگوں كو دكھا نے كے لئے عمل كرتے ہيں او رالله كو بہت كم ياد كرتے ہيں _

۱_ منافقين ہميشہ خدا كو دھوكہ اور فريب دينے كے در پے رہتے ہيں _ان المنافقين يخادعون الله

''يخادعون'' فعل مضارع ہے جو منافقين كے حيلہ بازيوں پرباقى اور بضد رہنے پر دلالت كرتا ہے_

۲_ منافقين ،حيلہ بازوں اور دھوكہ بازوں كا گروہ ہے_ان المنافقين يخادعون الله

۳_ مكار منافقين خود مكر خدا كے دام ميں گرفتار ہوجاتے ہيں _و هو خادعهم

۴_ منافقين كو دھوكے اور مكر كى مہلت دينا اور كھلا چھوڑنا، اللہ تعالى كا ان كے ساتھ ايك حيلہ و مكر ہے _

ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم ''و ھو خادعھم'' جملہ حاليہ ہے يعنى وہى منافقين كا مكرو فريب ہى اللہ تعالى كا ان كے خلاف مكر ہے بايں معنى كے خداوند متعال نے انہيں مہلت دى اور اپنے حال پر چھوڑ ديا ہے تاكہ وہ گناہوں كى دلدل ميں غرق ہوجائيں _

۵_ مومنين كے ساتھ مكر كرنا ، خدا وند عالم كے ساتھ مكر

۱۳۵

كرنا ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم گزشتہ آيت كے پيش نظر كہ جس ميں مؤمنين كے خلاف منافقين كا مكر بيان كيا گيا ہے گويا اسى حيلہ كو ايك خاص توجہ كے ساتھ خدا كے ساتھ حيلہ قرار ديا گيا ہے_

۶_ منافقين كے مكر و حيلے كے مقابلے ميں خداوند متعال مؤمنين كا پشت پناہ اور حامى ہے_

ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم اس بناپر جب خداوند متعال كے ساتھ مكر سے مراد مؤمنين كے ساتھ مكر كرنا ہو_

۷_ خداوندعالم خود، غدار منافقين كو ان كے مكر و فريب كى سزا ديتا ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم

اس احتمال كى بناپر كہ خداوند متعال كا مكر وہى سزا اور عذاب خداوندمتعال ہو_

۸_ دشمنوں كے مكر و حيلے كے مقابلے ميں مكر و فريب (مقابلہ بالمثل) سے كام لينا جائز ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم

۹_ نماز اور اس كے مقدمات كى انجام دہى ميں سستى دكھانا اور پر نشاط اور ہشاش بشاش نہ ہونا منافقين كى صفات ميں سے ہے_و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالي ''كسالي'' ''كسلان'' كى جمع ہے اور كسلان اس كو كہا جاتا ہے جو سستي، اكراہ، بغير نشاط اور بے رغبتى كے ساتھ كوئي كام انجام دے_ جملہ ''قاموا الى الصلوة'' يعنى نماز كيلئے قيام، يہ مقدمات نماز كو بھى شامل ہے_

۱۰_ ميل و رغبت اور نشاط كے ساتھ نماز قائم كرنا اور اس كى ادائيگى كے دوران كسالت اور سستى سے اجتناب ضرورى ہے_و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالي

۱۱_ نماز اور عبادت ميں ريا كاري، منافقين كى صفات ميں سے اور منافقت كى علامت ہے_

و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالى يراء ون الناس

۱۲_ عبادت ميں اخلاص لازمى اور رياكارى سے اجتناب ضرورى ہے_و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالى يراء ون الناس

۱۳_ نماز اور عبادت ميں رياكارى اللہ تعالى كے ساتھ دھوكہ ہے_ان المنافقين يخادعون الله قاموا كسالى يراء ون الناس و لا يذكرون الله

۱۳۶

اس بناپر جب''اذا قاموا الي الصلاة ...'' ''يخادعون اللہ'' كيلئے بيان ہو_

۱۴_ خدا سے غافل ہونا اور اسے كم ياد كرنا منافقين كى صفات ميں سے ہے_و لا يذكرون الله الا قليلاً

۱۵_ خدا كا كثرت سے ذكر اور اس كى ياد لازمى ہے_و لا يذكرون الله الا قليلاً

۱۶_ خدا كى ياد اور اس كى طرف توجہ كا بہترين وسيلہ نماز ہے_اذا قاموا الى الصلاة و لا يذكرون الله

۱۷_ مكار منافقين كو سزا دينا خداوندمتعال كا ان كے خلاف ايك حيلہ ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم امام رضا عليہ السلام نے آيت شريفہ ميں مذكور مكر خدا كے بارے ميں پوچھے گئے سوال كے جواب ميں فرمايا:ان الله تعالى لا يخادع و لكنه تعالى يجازيهم جزاء الخديعة .. يعنى خداوند متعال مكر نہيں كرتا ليكن انہيں ان كے مكر كى سزا ديتا ہے_(۱)

۱۸_ دوسروں كے سامنے خدا كو ياد كرنا اور خلوت ميں اسے ترك كرنا بہت كم ياد كے زمرے ميں آتا ہے نيز يہ بے وقعت اور نفاق كى علامت ہے_و لا يذكرون الله الا قليلاً امير المومنين حضرت علىعليه‌السلام فرماتے ہيں :ان المنافقين كانوا يذكرون الله علانية و لا يذكرونه فى السر، فقال الله عزوجل ''يراء ون الناس و لا يذكرون الله الا قليلا ً''(۲) يعنى منافقين اعلانية طور پر تو خدا كا ذكر كرتے ہيں ليكن تنہائي اور خلوت ميں بالكل ذكر خدا نہيں كرتے_ چنانچہ خداوند متعال نے فرمايا كہ ''لوگوں كے سامنے ريا كارى كرتے ہيں اور خدا كو بہت كم ياد كرتے ہيں _

۱۹_ رياكارى كى وجہ سے احكام خداوندى پر عمل كرنا، اللہ تعالى سے دھوكہ اور نفاق كى علامت ہے_

ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم رسول گرامى اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے خداوند عالم كو دھوكہ دينے كى كيفيت كے بارے ميں پوچھے گئے سوال كے جواب ميں فرمايا:يعمل بما امر الله ثم يريد به غيره (۳) يعنى جو دوسروں كو دكھاوے كيلئے احكام خداوندى پر عمل كرے

____________________

۱_ توحيد صدوق، ص ۱۶۳ ح۱ ب ۲۱; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۵ ح ۶۳۲_

۲_ كافي، ج ۲ ص ۵۰۱ ح ۲; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۶ ح۶۳۷_

۳_ عقاب الاعمال ص ۳۰۳ ح۱ ،عقاب الريائ; تفسير عياشى ج ۱ ص ۲۸۳ ح ۲۹۵ _

۱۳۷

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا حيلہ ۳، ۴، ۱۷ ;اللہ تعالى كى حمايت ۶; اللہ تعالى كى سزائيں ۷;اللہ تعالى كى مہلت ۴;اللہ تعالى كے ساتھ مكر ۱، ۵، ۱۳، ۱۹

دشمن: دشمنوں كا مكر ۸

ذكر: آشكارا ذكر ۱۸; بے وقعت ذكر ۱۸; خدا كا ذكر ۱۴، ۱۵، ۱۸; خدا كے ذكر كے موجبات ۱۶

روايت: ۱۷، ۱۸، ۱۹

رياكاري: رياكارى سے اجتناب ۱۲ ;رياكارى كے اثرات ۱۹

سزا: مكر كے ذريعہ سزا ۱۷

عبادت: عبادت كے آداب ۱۲;عبادت ميں اخلاص ۱۲; عبادت ميں رياكارى ۱۱، ۱۳

غفلت: خدا سے غفلت ۱۴

مقابلہ بالمثل: ۸

مكر: جائز مكر ۸

منافقت: منافقت كى نشانياں ۱۱، ۱۸، ۱۹

منافقين: منافقين سے سلوك كى روش ۱ ;منافقين كا مكر ۱، ۲، ۳، ۴، ۶، ۷، ۱۷ ;منافقين كو مہلت ۴ منافقين كى سزا ۷، ۱۷ ; منافقين كى صفات ۹، ۱۱، ۱۴; منافقين كے ساتھ مكر ۳، ۷

مؤمنين: مؤمنين كى حمايت ۶; مؤمنين كے ساتھ مكر ۵

نماز: نماز كے آداب ۱۰; نماز كے اثرات ۱۶;نماز ميں رياكارى ۱۱، ۱۳; نماز ميں سستى ۹، ۱۰; نماز ميں نشاط ۹، ۱۰

۱۳۸

آیت ۱۴۳

( مُّذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَلِكَ لاَ إِلَى هَـؤُلاء وَلاَ إِلَى هَـؤُلاء وَمَن يُضْلِلِ اللّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُ سَبِيلاً )

يہ كفر و اسلام كے درميان حيران و سرگردان ہيں نہ ان كى طرف ہيں اور نہ ان كى طرف او رجس كو خدا گمراہى ميں چھوڑ دے اس كے لئے آپ كوكوئي راستہ نہ ملے گا _

۱_ منافقين، كفر اور ايمان كے درميان متحيرو سرگرداں رہتے ہيں _مذبذبين بين ذلك لا الى هولاء و لا الى هولاء

''ذلك'' ايمان و كفر كى طرف اشارہ ہے_ ''مذبذب'' ايسى معلق شے كو كہا جاتا ہے جو ہميشہ ادھر اُ دھر حركت كرتى ر ہے اور كبھى بھى ايك جگہ نہ ٹھہرے_

۲_ منافقين نہ تو مؤمنين كى صف ميں شمار ہوتے ہيں اور نہ كفار كے زمرے ميں آتے ہيں _لا الى هولاء و لا الى هولاء

۳_ نفاق، مختلف موقف اختيار كرنے ميں انسان كو سرگرداں كرديتا ہے اور اس سے زندگى كى صحيح راہ و روش اپنا نے كى قدرت سلب كر ليتا ہے_مذبذبين بين ذلك لا الى هولاء و لا الى هولاء و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۴_ جسے خداوندعالم گمراہى ميں چھوڑدے اسے كوئي بھى يہاں تك كہ پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بھى راہ ہدايت نہيں دكھا سكتے_

و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً قرينہ ''اضلال'' كى بناپر بظاہر ''سبيل'' سے مراد راہ ہدايت ہے_

۵_ تمام قدرتيں اور عوامل اللہ تعالى كے ارادے اور مشيت كے تحت ہيں _و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۶_ كفر اور ايمان كے درميان متحير و سرگرداں رہنا گمراہى ہے_مذبذبين و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۷_ منافقين كا متحير و سرگرداں رہنا ،ان كے برے كردار

۱۳۹

(مكرو فريب و ...) كى سزا ہے_مذبذبين بين ذلك ...فلن تجد له سبيلاً چونكہ خدا كا كسى كو گمراہى ميں چھوڑنا اس كى سزا كے طور پر ہے اور سزا كسى ناروا عمل كى وجہ سے دى جاتى ہے لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ منافقين كى گمراہي، من جملہ ان كا سرگرداں رہنا، خدا كى جانب سے ان كيلئے سزا ہے اور يہ سزا انہيں ان كے ناروا اعمال (مكرو فريب ،نماز ميں سستى و ...) كى بدولت دى گئي ہے_

۸_ يہ خداوند متعال كا قانون اور سنت ہے كہ منافقين گمراہى كا شكار اور حقيقى ہدايت و ايمان سے محروم رہيں _

مذبذبين بين ذلك و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۹_ ہر انسان كى ضلالت اور گمراہى خود اس كے اپنے عمل كا نتيجہ ہے نيز يہ خداوند عالم كے قانون اور سنت كى اساس پر استوار ہے_مذبذبين بين ذالك و من يضلل الله فلن تجد له سبيلا

۱۰_ كفار كى دوستى اور سرپرستى قبول كرنا، جنگ ميں غداري، خدا كو دھوكہ، عبادت ميں سستى و بے رغبتي، رياكارى اور خدا كو كم ياد كرنا; گمراہى اور ہميشہ كيلئے ہدايت الہى سے محروم ہوجانے كا سبب بنتے ہيں _

و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً ''من يضلل'' كے مورد نظر مصاديق ميں وہ لوگ بھى شامل ہيں كہ جن كى خصلتيں گذشتہ آيات (۱۳۸ سے ۱۴۳ تك) ميں بيان كى گئي ہيں _

۱۱_ منافقين كو راہ ہدايت طے كرنے سے محروم ركھنا خداوند عالم كا حيلہ اور ان كيلئے سزا ہے_

و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً ممكن ہے كہ جملہ ''و من يضلل اللہ'' منافقين كے ساتھ خداوند عالم كے مكر كا بيان ہو_

۱۲_ عبادت ميں پر نشاط ہونا، اخلاص، خدا كا كثرت سے ذكر اور ايمان ميں ثابت قدم رہنا ہدايت الہى كا ايك جلوہ ہے_و اذا قاموا الى الصلاة و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۱۳_ ديندارى (ايمان) كا دكھاوااور كفر و دين كى تكذيب كو پنہاں ركھنا منافقين كى صفات ميں سے ہےں _

مذبذبين بين ذلك امام رضاعليه‌السلام مذكورہ آيت كى وضاحت ميں فرماتے ہيں :يظهرون الايمان و يسرون الكفر و التكذيب لعنهم الله (۱) يعنى وہ

____________________

۱) تفسير عياشي، ج ۱، ص ۲۸۲، ح ۲۹۴، نور الثقلين، ج ۱، ص ۵۶۵، ح ۶۳۱_

۱۴۰

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

و كفي بالله وليّاً

٨_ خداوند متعال ہى مددكيلئے كافى ہے_و كفى بالله نصيراً

٩_ خداوند متعال، مؤمنين كا دوست اور حامى ہے_والله اعلم باعدائكم و كفي بالله ولياً و كفى بالله نصيراً

١٠_ مؤمنين كو خداوند متعال كى نصرت اور ولايت پر اعتماد كرتے ہوئے مخالفين كى دشمنى سے اپنے آپ كو خوفزدہ اور كمزور نہ كريں _والله اعلم باعدائكم و كفى بالله وليّصا و كفى بالله نصيراً يہوديوں كو دشمن كے عنوان سے متعارف كرانے كے بعد، خداوند متعال كى نصر ت اور ولايت كو بيان كرنے كا مقصد يہ ہے كہ مبادا يہود كى دشمنى كے تصور سے تم لوگ ان سے ڈرنے لگو_

اللہ تعالى اللہ تعالى كا علم، ١; اللہ تعالى كى دوستى ٧، ٩;اللہ تعالى كى نصرت٨، ١٠; اللہ تعالى كى ولايت ٧، ١٠

انحراف: انحراف كے موانع ٦

ثقافتى يلغار:٤

خوف : ناپسنديدہ خوف ١٠

دشمن شناسي: دشمن شناسى كى اہميت ٦;دشمن شناسى كے وسائل ٥

دين: دين كے دشمن ٤

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ٣;مسلمانوں كے دشمن ١، ٢، ٣، ٤

مؤمنين: مؤمنين كى حمايت ٩;مؤمنين كے فضائل ٩

وحي: وحى كا كردار ٥

ہدايت: ہدايت كا پيش خيمہ ٦

يہود: علمائے يہود كى دشمنى ٢ ; يہود اور مسلمان ٣; يہود كى دشمنى ٣

۵۲۱

آیت( ۴۶)

( مِّنَ الَّذِينَ هَادُواْ يُحَرِّفُونَ الْكَلِمَ عَن مَّوَاضِعِهِ وَيَقُولُونَ سَمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَاسْمَعْ غَيْرَ مُسْمَعٍ وَرَاعِنَا لَيًّا بِأَلْسِنَتِهِمْ وَطَعْنًا فِي الدِّينِ وَلَوْ أَنَّهُمْ قَالُواْ سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا وَاسْمَعْ وَانظُرْنَا لَكَانَ خَيْرًا لَّهُمْ وَأَقْوَمَ وَلَكِن لَّعَنَهُمُ اللّهُ بِكُفْرِهِمْ فَلاَ يُؤْمِنُونَ إِلاَّ قَلِيلاً )

يہوديوں ميں وہ لوگ بھى ہيں جو كلمات الہيہ كو ان كى جگہ سے ہٹا ديتے ہيں او ركہتے ہيں كہ ہم نے بات سنى او رنافرمانى كى او رتم بھى سنو مگر تمھارى بات نہ سنى جائے گى يہ سب زبان كے توڑمروڑ اور دين ميں طعنصہ زنى كى بنا پر ہوتا ہے حالانكہ اگر يہ لوگ يہ كہتے كہ ہم نے سنا او راطاعت كى آپ بھى سنئے او رنظر كرم كيجئے تو ان كے حق ميں بہتر او رمناسب تھا ليكن خدانے ان كے كفر كى بنا پر ان پر لعنت كى ہے تو يہ ايمان نہ لائيں گے مگر بہت قليل تعداد ميں _

١_ علمائے يہود، كلام او ر حقائق كى تحريف كرنے والے ہيں _من الذين هادوا يحرّفون الكلم عن مواضعه

''من الذين هادوا'' (يہوديوں ميں سے بعض) سے علمائے يہود مراد ہيں چونكہ وہى تحريف كرسكتے ہيں _ ''كلم''(جمع كلمہ) كا معنى كلام و سخن ہے كہ جو مورد كى مناسبت سے وہ حقائق ہيں كہ جن كى تحريف مسلمانوں كو گمراہ كرنے ميں مؤثر تھي_

٢_ علمائے يہود كى طرف سے تورات كى بے جا تحريف و تفسير_*من الّذين هادوا يحرّفون الكلم عن مواضعه

بعض كى رائے ہے كہ ''الكلم''سے مراد تورات ہے اور اس آيت ميں ''عن مواضعہ''كے مطابق تحريف سے مراد غلط تفسير ہے نہ كہ الفاظ و جملات كى تغيير چونكہ غلط تفسير سے جملہ اپنى موقعيت و حيثيت سے نكل جاتا ہے_

۵۲۲

٣_ مسلمانوں كو گمراہ كرنے كيلئے علمائے يہود كا ايك طريقہ كلام كى غلط تفسير اور اس ميں تحريف كرنا تھا_

و يريدون ان تضلوا السبيل من الذين هادوا يحرّفون الكلم ''ان تضلوا''كے قرينے سے علمائے يہود كى طرف سے كلام كى تحريف اور غلط تفسير كا مقصدمسلمانوں كو گمراہ كرنا تھا_

٤_ كلام كى تحريف اور غلط تحليل و تفسير، مسلمانوں كے ساتھ يہود كى دشمنى كا ايك نمونہ ہے_

والله اعلم باعدائكم يحرّفون الكلم عن مواضعه يہود كى دشمنى كے بيان كے بعد جملہ ''يحرّفون ...''مسلمانوں كى نسبت علمائے يہود كى دشمنى و عداوت كے اثبات كيلئے ايك دليل اور علامت كى حيثيت ركھتا ہے_

٥_ پيغمبراكرم(ص) كے كلام كو سننے اور سمجھنے كے بعدآنحضرت(ص) كے سامنے رد عمل كے طور پر يہوديوں كا جان بوجھ كر نافرمانى كرنا_من الذين هادوا و يقولون سمعنا و عصينا

٦_ يہوديوں كا پيغمبراكرم (ص) پر تہمت لگانا كہ آپ(ص) ان كى باتوں سے بے اعتنائي كرتے ہوئے سنى ان سنى كرديتے ہيں _من الذين هادوا يقولون و اسمع غيرمسمع: يہ اس بنا پر ہے كہ ''غيرمسمع''اخبار ہو نہ كہ نفرين اور جملہ ''اسمع غير مسمع'' كا معنى يہ ہے كہ اے پيغمبر(ص) ہمارى باتيں سنو اگرچہ ابھى تك آپ(ص) نے ہمارى باتيں سنى ان سنى كرديں اوركوئي پروا نہيں كي_

٧_ يہود كا پيغمبراكرم(ص) پر يہ تہمت لگانا كہ آپ(ص) ان كى باتوں كو درك نہيں كرتے_

واسمع غيرمسمع: مذكورہ بالا مطلب اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ سُننا، درك كرنے كے معنى ميں ہو يعنى جو كچھ ہم كہتے اسے سمجھو اور درك كرو اگرچہ آپ(ص) نے ابھى تك ہمارى باتيں درك نہيں كيں اور نہ سمجھى ہيں _

٨_ پيغمبراكرم(ص) سے كلام كرتے ہوئے بعض يہوديوں كا آنحضرت(ص) كى نسبت نفرين و توہين آميز رويہ اپنانا_

من الذين هادوا واسمع غيرمسمع مذكورہ بالا مطلب ميں ''غيرمسمع'' كو اسكے انشائي معنى ميں ليا گيا ہے اور اس كا مفہوم يہ ہے_ خدا تمہيں بہرا اورناشنوا كردے، يا خدا تجھے نافہم بنادے_

٩_ بعض يہوديوں كا كلمہ ''راعنا''كا تلفظ كرنے ميں اپنا

۵۲۳

لہجہ بدلتے ہوئے ''راعينا''كہہ كر پيغمبراكرم(ص) كى توہين كرنا_و راعنا لياً بالسنتهم

''راعنا''كا معنى ہے ہمارى طرف توجّہ كر، اور ''راعينا''كا معنى ہے ہمارا چرواھا _ يہودى كلمہ ''راعنا''كا تلفظ اس انداز ميں كرتے تھے كہ سننے والا اس سے ''راعينا'' سمجھتاتھا_

١٠_ يہود كا پيغمبر(ص) اور اسلام كا ا ستہزا كرنا_من الذين هادوا يقولون سمعنا و عصينا و اسمع غيرمسمع و راعنا لياً بالسنتهم

١١_ يہود كا پيغمبراكرم(ص) كے ساتھ گفتگو كرتے ہوئے دين اسلام كى عيب جوئي كرنا_راعنا لياً بالسنتهم و طعناً فى الدّين ''طعناً فى الدين '' يعنى عيب جوئي و بدگوئي كرتے ہوئے دين پر حملہ كرنا_ ياد ر ہے كہ ''طعنا'ً'، ''يقولون''كے فاعل كيلئے حال ہے_ يعنى ''يقولون كذا طاعنين فى الدين''_

١٢_ يہودي، اسلام پر حملہ آور ہونے اور اسے ضر ر پہنچانے كے درپے تھے_و طعناً فى الدّين

١٣_ وحى اور كلام پيغمبر(ص) كو چرواہوں كے شور و غل سے تشبيہ ديكر يہوديوں كا دين اسلام پر طعن و تشيع كرنا_

راعنا لياً بالسنتهم و طعناً فى الدين يہوديوں كا پيغمبر اكرم(ص) كو چرواہا كہنے كا ناپاك مقصد ہوسكتا ہے يہ ہو كہ وہ آپ(ص) كے كلام اور دعوت كو چروا ہے كے شوروغل سے تشبيہ دينا چاہتے ہوں _

١٤_ دين اسلام پر طعن كرنے اور آنحضرت(ص) كا مذاق اڑانے كى خاطر بعض يہوديوں كاطريقہ يہ تھا كہ وہ گفتگو كرتے ہوئے دو پہلو اور ذومعانى جملے استعمال كرتے تھے_واسمع غيرمسمع راعنا ليا بالسنتهم و طعناً فى الدين

كلمہ ''مسمع''كا مصدر ''اسماع'' ہے كہ جو دو متضاد معانى كا حامل ہے ايك سننا اور سمجھنا_ دوسرا دشنام و گالى دينا_ اور جملہ ''راعنا'' زبان كے تھوڑے سے ہيرپھير سے ''ہمارا چرواہا''كامعني، سننے والے كے ذہن ميں ڈال سكتا ہے_

١٥_ قوم يہود كا نفاق اور دوغلاپن_يقولون سمعنا و عصينا و اسمع غيرمسمع و راعنا

١٦_ يہود كى خير اور بھلائي، پيغمبراكرم(ص) كا كلام سننے اور آنحضرت(ص) كى فرمانبردارى ميں ہے_

۵۲۴

و لو انهم قالوا سمعنا و اطعنا لكان خيراً لهم

١٧_ پيغمبراسلام(ص) كى باتيں غور سے سننا اور ان كى اطاعت كرنا انسانوں كى سعادت و بہترى كا باعث ہے_

و لو انهم قالوا سمعنا و اطعنا لكان خيراً لهم و اقوم

١٨_ پيغمبراكرم(ص) كے مقابلے ميں تمسخر آميز، دو رخى اور مبہم باتوں سے پرہيز كرنے ميں ہى قوم يہود كى بھلائي اور بہترى تھي_و لو انهم قالوا و اسمع و انظرنا لكان خيراً لهم و اقوم

١٩_ تحريف كرنے والے يہود، اپنى بھلائي و بہترى كے خيال سے، پيغمبراكرم(ص) كو اذيت و آزار اور اسلام كو نقصان پہنچانے كے در پےتھے_من الذين هادوا لكان خيراً لهم و اقوم

٢٠_ بعض يہود كا لعنت خداوند متعال ميں گرفتار ہونا_و لكن لعنهم الله بكفرهم

٢١_ يہود كا اپنے كفر كے سبب خداوند متعال كى لعنت و نفرين ميں گرفتار ہونا_من الذين هادوا لعنهم الله بكفرهم

٢٢_ يہوديوں كے كفر كا ايك نمونہ، پيغمبراكرم(ص) اورا سلام كى نسبت ان كا تحريف ،استہزا اور طعن و تشنيع سے كام لينا ہے_من الذين هادوا يحرّفون سمعنا و عصينا لعنهم الله بكفرهم

٢٣_ كفر كا ايك نمونہ، اسلام اور پيغمبراسلام(ص) كى نسبت طعن و استہزا اور تحريف سے كام لينا ہے_يحرّفون الكلم لعنهم الله بكفرهم

٢٤_ يہوديوں ميں سے سوائے چند افراد كے كوئي بھي، راہ راست اور بھلائي كى طرف نہيں آئے گا_

لكان خيراً لهم و اقوم و لكن لعنهم الله بكفرهم فلايؤمنون الا قليلاً

٢٥_ فقط تھوڑے سے يہودي، اسلام اور پيغمبراسلام، پر ايمان لائيں گے_و لكن لعنهم الله بكفرهم فلايؤمنون الاّ قليلاً

٢٦_ حتي كہ لعنت الہى ميں گرفتار ہونے والوں كيلئے بھى ايمان و ہدايت كا امكان موجودہونا_و لكن لعنهم الله بكفرهم فلايؤمنون الاّ قليلاً يہ اس بنا پر ہے كہ ''قليلاً''، ''يؤمنون''كے فاعل سے استثنا ہو_ تو جملہ ''لعنھم الله ''كا مفہوم يہ ہوجائے گا كہ لعنت شدہ لوگوں ميں سے تھوڑے سے لوگ ايمان لانے ميں كامياب

۵۲۵

ہوں گے_

٢٧_ يہوديوں ميں سے ايك قليل گروہ نے كفر اختيار نہيں كيا اور لعنت الہى كا مستحق نہيں بنا_

و لكن لعنهم الله بكفرهم الاّ قليلاً يہ اس بنا پر ہے كہ ''قليلاً''، ''لعنھم الله ''كے مفعول ميں سے استثنا ہو ''قليلا''كا نصب اس احتمال كى تائيد كرتا ہے_

٢٨_ يہوديوں كا لعنت الہى ميں مبتلا ہونے كے سبب ، اسلام اور پيغمبراسلام(ص) پر ايمان لانے سے محروم ہونا_

لعنهم الله بكفرهم فلايؤمنون الاّص قليلاً

٢٩_ لعنت الہى ايمان و ہدايت سے محروميت كا راستہ ہموار كرتى ہے_لعنهم الله بكفرهم فلايؤمنون الاّص قليلاً

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) پر تہمت ٦، ٧;(يہود كا) آنحضرت(ص) پر نفرين كرنا ٨; آنحضرت (ص) كا استہزاء ١٠، ٤ ١،٢٢، ٢٣; آنحضرت (ص) كواذيت و آزار پہنچانا ١٩; آنحضرت(ص) كى اطاعت ١٦، ١٧;آنحضرت(ص) كى اہانت ٨،٩; آنحضرت(ص) كى نافرمانى ٥

استہزا: استہزا سے اجتناب ١٨

اسلام: اسلام پر طعن ١٣، ١٤، ٢٢، ٢٣;اسلام كا استہزا ١٠

اطاعت: اطاعت كے اثرات ١٧

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا لعنت كرنا ٢٠، ٢١، ٢٧; اللہ تعالى كى طرف سے لعن كے اثرات ٢٨، ٢٩

ايمان: آنحضرت(ص) پر ايمان ٢٨;اسلام پر ايمان ٢٨;ايمان كے موانع ٢٨، ٢٩

تحريف: تحريف كے اثرات ٢٣

تورات: تورات كى تحريف ٢

سعادت: سعادت كے اسباب ١٧

كفر: كفر كے اثرات ٢١;كفر كے علائم ٢٢، ٢٣

كلام: كلام ميں تحريف ١،٣، ٤

۵۲۶

گمراہي: گمراہى كے اسباب ٣

لعنت: عنت كے اثرات ٢٨; لعنت كے اسباب ٢١، ٢٧، ٢٨; لعنت كے مشمولين٢٠

لعنتى لوگ ٢٨: لعنتى لوگوں كا ايمان ٢٦; لعنتى لوگوں ہدايت ٢٦

مسلمان: مسلمانوں كے دشمن٤

ہدايت: ہدايت كے موانع ٢٩

يہود: علمائے يہود كا تحريف كرنا ١، ٢، ٣ ;علمائے يہود كا گمراہ كرنا ٣;يہود اور آنحضرت(ص) ٥، ٦ ، ٧، ٨ ، ٩،١٠، ١١، ١٣، ١٤،١٨، ٢٢، ٢٥;يہود اور اسلام ١٠، ١١،١٢،١٣، ١٩، ٢٢، ٢٥;يہود اور مسلمان ٣; يہود اور وحى ١٣;يہود پر لعنت ٢٠، ٢١، ٢٧، ٢٨;يہود كا ا ستہزاء ١٠، ١٤، ٢٢ ;يہود كا ايمان ٢٥; يہود كا تحريف كرنا ٤، ١٩، ٢٢;يہود كا عصيان ٥;يہود كا عيب جوئي كرنا ١١;يہود كا كفر ٢١، ٢٢;يہود كا مقابلہ كرنے كا طريقہ ٦، ٧، ٨، ١٤; يہود كا نفاق ١٥; يہود كى اقليت ٢٤، ٢٥، ٢٧، ٢٨;يہود كى دشمنى ٤; يہود كى سازش ١٢;;يہود كى گمراہى ٢٤;يہود كى محروميت ٢٨; يہود كى مصلحت ١٦، ١٨;يہود كے باطل خيالات ١٩; يہودى مؤمن ٢٧

آیت( ۴۷)

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ أُوتُواْ الْكِتَابَ آمِنُواْ بِمَا نَزَّلْنَا مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُم مِّن قَبْلِ أَن نَّطْمِسَ وُجُوهًا فَنَرُدَّهَا عَلَی أَدْبَارِهَا أَوْ نَلْعَنَهُمْ كَمَا لَعَنَّا أَصْحَابَ السَّبْتِ وَكَانَ أَمْرُ اللّهِ مَفْعُولاً )

اے وہ لوگ جنھيں كتاب دى گئي ہے ہمارے نازل كئے ہوئے قرآن پرايمان لے آؤ جو تمھارى كتابوں كى تصديق كرنے والا ہے قبل اس كے كہ ہم تمھارے چہروں كو بگاڑ كر پشت كى طرف پھير ديں يا ان پر اس طرح لعنت كريں جس طرح ہم نے اصحاب سبت پر لعنت كى ہے اورالله كا حكم بہر حال نافذ ہے _

١_ خداوند متعال كى طرف سے اہل كتا ب كو قرآن پر ايمان لانے كى دعوت_

۵۲۷

يا ايها الذين اوتوا الكتاب امنوا بما نزلنا

٢_ خداوند متعال كا اديان الہى كے پيروكاروں كو قرآن كے محور پر متحد ہوجانے كا حكم دينا_يا ايها الذين اوتوا الكتاب امنوا بما نزلنا

٣_ اہل كتاب كى وحى اور آسمانى كتابوں سے آشنائي كا تقاضا ہے كہ وہ قرآن پر ايمان لے آئيں _

يا ايها الّذين اوتوا الكتاب امنوا بما نزلّنا يہود و نصاري كو اہل كتاب كے عنوان سے مخاطب كرنا اور اس بات كى تصريح كرنا كہ قرآن كريم خداوند متعال كى جانب سے ہے، خود قرآن پر اہل كتاب كے ايمان لانے كے ضرورى ہونے پر ايك استدلال كى حيثيت ركھتا ہے_

٤_ قرآن كريم پر ايمان لانا، اہل كتاب كے فرائض ميں سے ہے_امنوا بما نزلنا

٥_ قرآن كريم كا تورات و انجيل كى حقانيت پر گواہى دينا_امنوا بما نزّلنا مصدقاً لما معكم

٦_ زمانہ نزول قرآن تك تورات و انجيل كا تحريف سے محفوظ ہونا_بما نزلّنا مصدقاً لما معكم ''مامعكم''سے وہى تورات و انجيل مراد ہے جو لوگوں كى دسترس ميں تھي_ قرآن كريم نے اسكى تصديق كى ہے اور اسكى حقانيت پر گواہى دى ہے_

٧_ قرآن كا نزول، تورات و انجيل كى حقانيت پر گواہ و دليل ہے_نزلنا مصدقاً لما معكم قرآن كا مصدّق ہونا ہوسكتا ہے اس معنى ميں ہو كہ قرآن كا نزول، تورات و انجيل كى حقانيت كے دلائل ميں سے ہے_ كيونكہ ان دونوں كتابوں ميں قرآن كے نزول كا وعدہ ديا گياتھا_

٨_ تورات و انجيل ميں ، بعثت پيغمبر(ص) اور نزول قرآن كى بشارت كا موجود ہونا_نزلنا مصدقاً لما معكم

٩_ تورات و انجيل كى سچائي او ر درستى كى تائيد قرآن كريم كى طرف سے ہونا، قرآن كى حقانيت كى علامت ہے اور اس سے اہل كتاب كو اس پر ايمان لانے كى راہنمائي ہوتى ہے_امنوا بما نزلنا مصدقاً لما معكم اہل كتاب كو ايمان كى دعوت دينے كے بعد جملہ ''مصدقاً لما معكم''حقانيت قرآن اور اس پر ايمان لانے كے ضرورى ہونے پر ايك دليل كى حيثيت ركھتا ہے_

۵۲۸

١٠_ خداوند متعال كا اہل كتاب كو، قرآن كريم پر ايمان نہ لانے كى صورت ميں ان كى انسانيت كے مسخ ہوجانے كے بارے ميں خبردار كرنا_امنوا من قبل ان نطمس وجوهاً فنردّ ها على ادبارها او نلعنهم ''طمس''كا معنى كسى چيز كے اثر كو مٹانا اور نابود كرنا ہے_ اور ''وجہ''سے مراد چہرہ ہے_ اور ''وجوہ''سے افراد انسان مراد ہيں چونكہ ''ھم'' كى ضمير اسكى طرف پلٹ رہى ہے_ البتہ يہ ان كے انسانى تشخص كے لحاظ سے ہے نہ كہ ان كے بدن و جسم كے اعتبار سے_

١١_ اہل كتاب كى طرف سے انكار قرآن كا نتيجہ، معاشرتى مقام و حيثيت سے محروميت اور ذلت و رسوائي ہے_

امنوا من قبل ان نطمس وجوهاً فنردّ ها على ادبارها يہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ ''وجوہ''سے وجاہت مراد ہو_ پس ''فنردّھا''كا معنى يہ ہے كہ ان كى وجاہت، ذلت و رسوائي ميں تبديل ہوجائے گي_

١٢_ قرآن كريم كے بارے ميں كفر و انكار كا نتيجہ، شخصيت كا مسخ ہونا اور فكر و عقيدے ميں انحراف پيدا ہونا ہے_

امنوا من قبل ان نطمس وجوهاً فنردّها على ادبارها ''وجوہ''اس اعتبار سے كہ انسان كے تمام حواس اس ميں جمع ہيں فہم و ادراك سے كنايہ بن سكتا ہے_

١٣_ بعض اہل كتاب علماء و قائدين كے چہروں كا قيامت كے دن مسخ ہوجانا_*من قبل ان نطمس وجوهاً فنردّها على ادبارها ''وجوہ''كا نكرہ ہونا ظاہر كرتا ہے كہ يہ عقوبت (انسانى چہرے كا مسخ ہونا) تمام مخاطبين كيلئے نہيں _ يہ بھى ياد ر ہے كہ بعض مفسرين كے نزديك اس كا وقت قيامت كا دن ہے_

١٤_ خداوند متعال كا اہل كتاب كو قرآن سے كفر و انكار كى صورت ميں لعن الہى ميں مبتلا ہونے كے بارے ميں خبردار كرنا_يا ايها الذين اوتوا الكتب او نلعنهم كما لعنّا اصحاب السّبت

١٥_ اصحاب سبت كا لعنت الہى ميں مبتلا ہونا_كما لعنّا اصحاب السّبت

١٦_ قرآن كريم كے بارے ميں كفر اختيار كرنے والے لوگوں كا اسى لعنت ميں مبتلا ہونے كے خطرے سے

۵۲۹

دوچار ہونا كہ جس ميں اصحاب سبت مبتلا ہوئے تھے_امنوا او نلعنهم كما لعنّا اصحاب السبت

١٧_ لعنت الہى كے گوناگوں اور متفاوت نمونے اور مثاليں _لعنهم الله فلايؤمنون او نلعنهم كما لعنّا اصحاب السّبت

١٨_ اصحاب سبت كى آپ بيتى (بندروں كى شكل ميں مسخ ہونا) اہل كتاب كے كافرين و منكرين قرآن كيلئے ايك عبرت و نصيحت ہے_او نلعنهم كما لعنّا اصحاب السّبت

١٩_ امرو قضائے الہى كا ناقابل تخلف ہونا_و كان امر الله مفعولاً

٢٠_ قرآن كريم كے منكر كفار كا مسخ ہونا يا ان كا لعنت ميں گرفتار ہونا سنت الہى ہے_من قبل ان نطمس وجوهاً او نلعنهم و كان امر الله مفعولاً

٢١_ اہل كتاب ميں سے قرآن كريم كے منكرين و كفار كا مسخ ہونا يا ان پر لعنت ايك حتمى اور ناقابل تخلف فيصلہ ہے_يا ايهّا الذين اوتوا الكتاب امنوا من قبل ان نطمس و كان امر الله مفعولاً

٢٢_ قرآن كريم پر اہل كتاب كا ايمان نہ لانا، ان كى ابدى گمراہى اور عدم سعادت كا راستہ ہموار كرتا ہے_

من قبل ان نطمس وجوهاً فنردّها على ادبارها امام باقر(ع) نے مذكورہ آيت كى تفسير ميں فرمايا:نطمسها عن الهدي فنردّها على ادبارها فى ضلالتها ذمّاً لها بانهّا لاتفلح ابداً (١) مراد يہ ہے كہ ہم ان كو ہدايت سے دور كرديں گے اور ان كى مذمت كرتے ہوئے انہيں گمراہى كى طرف پلٹا ديں گے كہ وہ كبھى كامياب نہ ہوپائيں گے_

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) انجيل ميں ٨;آنحضرت(ص) تورات ميں ٨

اتحاد: اتحاد كى اہميت ٢

اديان: اديان كے پيروكاروں كى ذمہ دارى ٢

____________________

١)مجمع البيان ج٣ ص٨٦، نورالثقلين ج١ ص٤٨٧ ح٢٨٠.

۵۳۰

اصحاب سبت: اصحاب سبت پر لعنت ١٦، ١٧; اصحاب سبت كا قصہ ١٩;اصحاب سبت كا مسخ ہونا ١٩

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا خبردار كرنا ١٠، ١٥; اللہ تعالى كى دعوت ١; اللہ تعالى كى سنن١،٢; اللہ تعالى كى طرف سے لعنت ١٥،١٦،١٨; اللہ تعالى كى قضا كا حتمى ہونا ٢٠ ، ٢٢;اللہ تعالى كے اوامر ٢، ٢٠

انجيل: انجيل كى بشارت٨; انجيل كى تحريف٦; انجيل كى تعليمات ٨; انجيل كى حقانيت ٥، ٧، ٩

انحراف: انحراف كا پيش خيمہ ١٢;فكرى انحراف ١٢

اہل كتاب: اہل كتاب اور قرآن ٩، ١١،١٩،٢٣;اہل كتاب اور قيامت ١٤; اہل كتاب پر لعنت ١٥;اہل كتاب كا كفر ٢٣;اہل كتاب كا مسخ ہونا ١٠، ١٤ ;اہل كتاب كو خبردار كرنا ١٠، ١٥ اہل كتاب كو دعوت ١ ; اہل كتاب كى ذمہ دارى ٣، ٤ ;اہل كتاب كے قائدين ١٤; اہل كتاب كے كفار٢٢; علمائے اہل كتاب١٤

ايمان: ايمان كا پيش خيمہ ٣;ايمان كى دعوت ١;قرآن كريم پر ايمان ١، ٣، ٤، ٩

تورات: تورات كى بشارت ٨; تورات كى تحريف ٦;تورات كى تعليمات ٨; تورات كى حقانيت ٥، ٧، ٩

ذلت: ذلت كے اسباب ١١

رستگاري: رستگارى كے موانع ٢٣

روايت: ٢٣

شخصيت: شخصيت كا مسخ ہونا ١٢

عبرت: عبرت كے اسباب ١٩

علم: علم كے اثرات ٣

قرآن كريم:

۵۳۱

قرآن كريم انجيل ميں ٨;قرآن كريم اور انجيل ٥ ، قرآن كريم اور تورات ٥قرآن كريم تورات ميں ٨; قرآن كريم كا كردار ٢، ٧;قرآن كريم كى تكذيب كے اثرات ١١; قرآن كريم كى حقانيت ٩;قرآن كريم كى گواہى ٥

قيامت: قيامت كے دن مسخ ہونا ١٤

كفار: كفار پر لعنت ٢١، ٢٢;كفار كا مسخ ہونا ٢١، ٢٢

كفر: قرآن كے بارے ميں كفر ١٠،١٢، ١٥، ١٧، ١٩، ٢١، ٢٢، ٢٣;كفر كے اثرات ١٠، ١٢، ١٧، ١٩،٢٣

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ ٢٣

لعنت: لعنت كے مراتب ١٨; لعنت كے مشمولين ١٦، ١٧; لعنت كے موجبات ١٥، ١٧، ٢١

مسخ: بندر كى شكل ميں مسخ ہونا ١٩

معاشرتى حيثيت : ١١

آیت (۴۸)

( إِنَّ اللّهَ لاَ يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَن يَشَاء وَمَن يُشْرِكْ بِاللّهِ فَقَدِ افْتَرَی إِثْمًا عَظِيمًا ) الله اس بات كو معاف نہيں كرسكتا كہ اس كا شريك قرار ديا جائے اوراس كے علاوہ جس كو چا ہے بخش سكتا ہے اور جو بھى اس كا شريك بنائے گااس نے بہت بڑا گناہ كيا ہے _

١_ شرك ايك ناقابل مغفرت لغزش اور انحراف ہے_انّ الله لايغفر ان يشرك به

٢_ قرآن كريم كے بارے ميں كفر و انكار، خداوند متعال كے ساتھ شرك كرنے كے برابر ہے_

امنوا بما نزّلنا انّ الله لايغفر ان يشرك به جملہ ''ان الله ...'''قرآن كے منكر كفار كيلئے تہديد ہے _بنابرايں قرآن سے كفر و انكار كو خداوند متعال كے ساتھ شرك يا بمنزلہ شرك كا مصداق ہونا چاہيئے_

۵۳۲

٣_ اہل كتاب كا قرآن سے كفر اختيار كرنے كى وجہ سے مشرك ہونا_فلايؤمنون الا قليلاً يا ايها الذين اوتوا الكتاب امنوا بما نزلنا ان الله لايغفر ان يشرك به

٤_ منسوخ شدہ مذاہب كى ترويج كرنے والے اوردين ساز لوگ درحقيقت اپنے آپ كو خداوند متعال كا ہم مرتبہ اور اس كا شريك قرار ديتے ہيں _يا ايها الذين اوتوا الكتاب امنوا بما نزلنا انّ الله لايغفر ان يشرك به

٥_ شرك سے كم تر ہر گناہ، قابل مغفرت و بخشش ہے_و يغفر مادون ذلك لمن يشائ كلمہ ''دون'' كا معنى كم تر و پست تر ہے_

٦_ گناہوں كى بخشش و مغفرت، مشيت الہى سے مربوط ہے_و يغفر مادون ذلك لمن يشائ

٧_ جو گناہ شرك كى حد تك ہوں وہ قابل مغفرت نہيں _و يغفر مادون ذلك لمن يشائ مندرجہ بالا مطلب، كلمہ ''دون''كے معنى كم تر و پست تر كو ديكھتے ہوئے اخذ كيا گيا ہے_

٨_ گناہوں كى مغفرت حتمى نہيں ہوگي_و يغفر مادون ذلك لمن يشائ

٩_ لوگوں كو مغفرت الہى كا پيغام ديتے وقت خوف و رجاء كا باہم ہونا ضرورى ہے_و يغفر مادون ذلك لمن يشائ

چونكہ خداوند متعال نے لوگوں كو مغفرت كى اميد دلانے كے ساتھ ساتھ ،اسے اپنى مشيّت سے مشروط كرديا ہے تاكہ خوف كى حالت بالكل ہى ختم نہ ہوجائے_

١٠_ خداوند متعال كيلئے شريك كے وجود كا خيال ايك ناروا تہمت و افترا ہے_و من يشرك بالله فقد افتري

١١_ خداوند متعال كے ساتھ شرك ايك بڑا گناہ ہے_و من يشرك بالله فقد افترى اثما عظيماً

١٢_ گناہوں كے مختلف مراتب _اثماً عظيماً

١٣_ سوائے شرك كے تمام گناہ، حتي كبيرہ گناہ بھى قابل مغفرت و بخشش ہيں _و يغفر ما دون ذلك لمن يشائ

امام صادق(ع) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:الكبائر فما سواها (١) اس سے مراد

____________________

١)كافى ج٢ ص٢٨٤ ح١٨، نورالثقلين ج١ ص ٤٨٧، ح٢٨٣، ٢٨٤ وص٤٨٨ ح٢٩٠ تفسير برھان ج١ ص٣٧٤، ح١،٢، ٧ من لايحضرہ الفقيہ ج٣ ص٣٧٦ح ٣٦ ، ب ١٧٩.

۵۳۳

كبيرہ گناہ و غيرہ ہيں _شرك كے سوا تمام گناہوں كے قابل بخشش ہونے سے مراد، بغيرتوبہ كے بخشش ہے كيونكہ مشرك بھى اگر توبہ كرے تو بخشا جائے گا_

١٤_ شرك، كبيرہ گناہوں ميں سے ہے اور دوزخ كى آگ ميں مبتلا ہونے كا باعث بنتا ہے_ان الله لايغفر ان يشرك به

امام صادق(ع) نے كبيرہ گناہوں كى پہچان كراتے ہوئے فرمايا:و هنّ ممّا اوجب الله عزوجل عليهنّ النّار قال الله عزوجل: ''ان الله لايغفر ان يشرك به (١) يہ وہ گناہ ہيں جن پر اللہ تعالى نے جہنم كو لازمى قرا رديا ہے اللہ تعالى فرماتا ہے: ''ان الله لا يغفر ان يشرك به ...''

افترا: خدا پر افترا ١٠

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى مشيت٦; اللہ تعالى كى مغفرت٩

انحراف: انحراف كے موارد١

اہل كتاب: اہل كتاب كا شرك ٣ ;اہل كتاب كا كفر ٣

تبليغ: تبليغ كا طريقہ٩

جہنم: جہنم كے موجبات١٤ خوف و رجا ٩

دين: منسوخ شدہ دين ٤

دين ساز لوگ: دين ساز لوگوں كا شرك ٤

روايت: ١٣، ١٤

شرك: خداوند متعال كے ساتھ شرك ١٠;شرك كا گناہ ١١، ١٤; شرك كى بخشش ١، ٥، ٧، ١٣; شرك كى سزا ١٤; شرك كے اثرات ١;شرك كے موارد ٢

كفر: قرآن كے بارے ميں كفر ٢، ٣

گناہ: كبيرہ گناہ ١١، ١٣، ١٤; گناہ كى مغفرت ٥، ٨، ١٣; گناہ كى مغفرت كى شرائط ٦، ٧; گناہ كے مراتب ١٢

مشركين: ٣، ٤

___________________

١)عقاب الاعمال ''مترجم''ص٥٢٥ ح١ باب عقاب من اتى الكبائر، نورالثقلين ج١ ص٤٨٨ ح٢٩٢.

۵۳۴

آیت( ۴۹)

( أَلَمْ تَرَ إِلَی الَّذِينَ يُزَكُّونَ أَنفُسَهُمْ بَلِ اللّهُ يُزَكِّي مَن يَشَاء وَلاَ يُظْلَمُونَ فَتِيلاً )

كيا تم نے ان لوگوں كو نہيں ديكھا جو اپنے نفس كى پاكيزگى كااظہار كرتے ہيں _ حالانكہ الله جس كوچاہتا ہے پاكيزہ بناتا ہے اور بندوں پردھا گے كے برابر ظلم نہيں ہوتا_

١_ بعض اہل كتاب (يہود) كا آلودگى و انحراف سے پاك ہونے كا ادعا كرنا_الم تر الى الذين يزكّون ا نفسهم

تزكيہ كا معنى برائيوں اور رذائل كو بر طرف كرنا ہے اور كبھى كبھى روحانى طہارت و پاكى كينسبت دينے ميں بھى استعمال ہوتا ہے يعنى پاك شمار كرنا اور منّزہ سمجھنا_ مذكورہ بالا مطلب، دوسرے معنى كے مطابق اخذ كيا گيا ہے_ ياد ر ہے كہ گذشتہ اور آئندہ آيات سے معلوم ہوتا ہے كہ ''الّذين يزكّون''سے مراد يہود ياان كا ايك گروہ ہے_

٢_ روح كو آلودگى سے پاك كرنا اور اس كا تزكيہ كرنا، خداوند متعال كى شان ہے_بل الله يزكّى مصن يشائ

يہ اس بنا پر ہے كہ ''يُزصكّي''، ''تزكية'' بہ معنى ''ناپاكى كو بر طرف و زائل كرنا '' سے ہو نہ كہ ''تزكية'' بہ معني'' پاكى و طہارت سے متصف كرنا'' سے_

٣_ خداوند متعال اپنى مشيّت كى بنياد پر انسان كو آلودگى سے پاك كرتا ہے اور اسے رُشد و ترقى عطا كرتا ہے_

بل الله يزكّى من يشائ

٤_ زمانہ پيغمبر اكرم(ص) كے يہودى اپنے ادعا كے برعكس، ہرگز منزّہ و پاك نہيں تھے اور نہ ہى خداوند متعال كے حضور كسى قسم كى منزلت كے حامل تھے_الم تر الى الذين يزكّون انفسهم بل الله يزكّى من يشائ

٥_ خداوند متعال نہيں چاہتا كہ كفر پيشہ يہودي، آلودگيوں سے پاك ہوجائيں اور ان كا تزكيہ كيا

۵۳۵

جائے _يزكّون انفسهم بل الله يزكّى من يشائ

٦_ پاكيزگى اور رُشد پانے كا معيار و ميزان مقرر كرنا خداوند متعال كا كام ہے_بل الله يزكّى من يشائ اگر ''تزكية''سے مراد ، پاك جاننا اور منزہّ ہونے كى شہادت دينا ہو تو خداوند متعال كى طرف سے تزكيہ، معيار و ميزان كى تعيين ہوگا چونكہ خداوند متعال ايك فرد يا كسى گروہ كى پاكى كى شہادت نہيں ديتا بلكہ اكثر معيار و ميزان مشخص كرديتا ہے_

٧_ اپنے آپ كو يا دوسروں كو خداوند متعال كى طرف سے كسيدليل كے بغيرپاك و پاكيزہ قرار دينا ناروا اور شؤون خداوندى ميں دخالت ہے_الم تر الى الذين يزكّون انفسهم بل الله يزكّى من يشائ

٨_ رُشد و كمال كا ادعا كرنا اور خودثنائي ايك ناپسنديدہ فعل ہے_الم تر الى الذين يزكّون انفسهم بل الله يزكّى من يشائ

٩_ انسان كے ناپاكيوں سے پاك و پاكيزہ ہونے كى گواہى دينا، شؤون خداوندى ميں سے ہے_

بل الله يزكى من يشائ يہ اس بناپر ہے كہ ''يزكّي'، ''تزكية'' بہ معنيپاك جاننا اور طہارت كى طرف نسبت دينا سے ہو_

١٠_ خداوند متعال كسى پر بھى ذرّہ بھر ظلم نہيں كرتا_و لايظلمون فتيلاً

١١_ انسانوں كو پاك قرار دينے اور انہيں رُشد و كمال عطا كرنے ميں مشيّت الہى بلاوجہ نہيں _بل الله يزكّى من يشاء و لايظلمون فتيلاً

١٢_ خداوند متعال، انسانوں كے لائق، رشد و كمال عطا كرنے ميں ، ذرّہ بھر ظلم نہيں كرتا_بل الله يزكّى من يشاء و لايظلمون فتيلاً

١٣_ انسان كى طہارت و پاكيزگى پر خداوند متعال كى گواہى اور طہارت و پاكيزگى كيلئے اسكى طرف سے مقّرر شدہ معيار و ميزان بغير وجہكے نہيں ہے_بل الله يزكّى من يشاء و لايظلمون فتيلاً

١٤_ كفر پيشہ، يہوديوں كى ناپاكى پر خداوند متعال كى گواہي، ان پر ظلم و ستم نہيں _الم تر بل الله يزكّى من يشاء و لايظلمون فتيلا

١٥_ خداوند متعال كا كفر پيشہ يہوديوں كو پاك نہ كرنا اور

۵۳۶

انھيں كمال عطا نہ كرنا ، ہرگز ان پر ظلم نہيں _الم تر بل الله يزكّى من يشاء و لا يظلمون فتيلاً

١٦_ يہود و نصاري آلودگى و انحراف سے اپنى پاكيزگى كے مدعى ہيں _الم تر الى الذين يزكّون انفسهم

امام باقر(ع) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:انهم اليهود و النصاري (١) اس سے مراد يہود و نصاري ہيں _

اللہ تعالى: اللہ تعالى اور ظلم ١٠، ١٢، ١٤، ١٥; اللہ تعالى اور يہود ٤، ٥;اللہ تعالى كا عدل ١٠; اللہ تعالى كى عطا و بخشش ١١، ١٢، ١٥; اللہ تعالى كى گواہى ١٣، ١٤; اللہ تعالى كى مشيت ٣، ٥، ١١; اللہ تعالى كے افعال ٦; اللہ تعالى كے مختصات ٢، ٧، ٩

اہل كتاب: اہل كتاب كى آلودگى ١;اہل كتاب كے دعوے ١

پاكيزگي: پاكيزگى پر گواہى ٩، ١٣;پاكيزگى كا ادعا ٧;پاكيزگى كا معيار ١،٦;پاكيزگى كے اسباب ٢، ٣

خو دثنائي: خود ثنائي كى مذمت ٨

خودسازي: خودسازى كے اسباب ٢

رُشد: رشد كا ادعا ٨;رُشد كا معيار ٦، ١٣;رشد كے اسباب ٣، ١١، ١٢، ١٥

روايت: ١٦

عمل: ناپسنديدہ عمل ٧،٨

مسيحي: مسيحيوں كى آلودگى ١٦;مسيحيوں كے دعوے١٦

يہود: صدر اسلام كے يہود ٤;يہود كا كفر ٤، ٥، ١٤، ١٥;يہود كى آلودگى ١، ٥، ١٦;يہود كى ناپاكى ١٤، ١٥;يہود كے دعوے ١، ٤، ١٦

____________________

١)تفسير تبيان ج٣ ص٢٢٠ نورالثقلين ج١ ص٤٨٩ ح٢٩٥.

۵۳۷

آیت( ۵۰)

( انظُرْ كَيفَ يَفْتَرُونَ عَلَی اللّهِ الكَذِبَ وَكَفَی بِهِ إِثْمًا مُّبِينًا )

ديكھو تو انھوں نے كس طرح خدا پر كھلم كھلا الزام لگا يا ہے اور يہى انكے كھلم كھلا گناہ كے لئے كافى ہے _

١_ يہود خداوند متعال كى طرف ناروا باتيں منسوب كرتے ہيں حالانكہ ان باتوں كے كذب و بطلان سے آگاہى بھى ركھتے ہيں _انظر كيف يفترون على الله الكذب ''يفترون ''كى ضمير''الذين اوتوا الكتاب'' كى طرف پلٹ رہى ہے_ اور گذشتہ آيات كے قرينے سے اس سے مراد يہودى ہيں _

٢_ يہودى خداوند متعال پر جو افترا و جھوٹ باندھتے ہيں اسكے بطلان سے ان كا آگاہ ہونا_*انظر كيف يفترون على الله الكذب چونكہ افترا كا معنى جھوٹ باندھنا ہے، كلمہ ''الكذب''كو لانے كا مقصد يہ سمجھانا ہے كہ يہودى مثلاً جانتے ہيں كہ خداوند متعال نے انہيں كسى قسم كى خصوصيت عطا نہيں كى پھر بھى خداوند متعال سے اس قسم كى باتيں منسوب كرتے ہيں _

٣_ اہل كتاب كے اعمال و عقائد كوجانچنا اور ان كى شناخت كرنا پيغمبراكرم(ص) كا فريضہ ہے_الم تر انظر كيف يفترون على الله الكذب

٤_ خداوند متعال كے ساتھ ہر قسم كا شرك، اسكے اوپر افترا اور اس كى طرف جھوٹى نسبت ہے_

و من يشرك بالله فقد افترى انظر كيف يفترون على الله الكذب

٥_ يہود كا خداوند متعال كى جانب ناروا باتيں منسوب كرنے كى وجہ سے مورد سرزنش و ملامت قرار پانا_

انظر كيف يفترون على الله الكذب

٦_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں اپنى پاكيزگى پر مبنى يہود كا ادعا خداوند متعال پر افترا و بہتان ہے_

الم تر الى الذين يزكون انظر كيف يفترون على الله الكذب

۵۳۸

خداوند متعال پر افترا كے مورد نظر مصاديق ميں سے ايك يہود كى طرف سے اپنى پاكيزگى اور رشد و كمال كا ادعا ہوسكتا ہے_ چونكہ ان كا دعوي ہے كہ يہ پاكيزگى خداوند متعال نے انہيں عطا كى ہے_

٧_ خداوند متعال پر يہود كا افترا باندھنا، ان كے آلودگى اور انحراف سے پاك و منزّہ نہ ہونے كى دليل ہے_

الم تر انظر كيف يفترون على الله الكذب جملہ ''انظر كيف'' ہوسكتا ہے، يہوديوں كے عدم تزكيہ جس كا گذشتہ آيت ميں ذكر ہوا ہے، كے اثبات پر ايك دليل ہو _

٨_ خداوند متعال پر افترا باندھنا ايك آشكار اور بڑاگناہ ہے_و كفى به اثما مبيناً

٩_ رشد و كمال سے روكنے والے موثر عوامل اور اسباب ميں سے ايك خداوند متعال پر افترا باندھنا ہے_

الم تر الى الذين يزكّون انظر كيف يفترون على الله الكذب و كفى به اثماً مبيناً

لغت ميں ''اثم'' كا معنى وہ چيز ہے جو انسان كو ثواب و صلاح سے روكے اور گذشتہ آيت كے مطابق ثواب و صلاح كا مصداق، تزكيہ نفس اور راہ كمال كو طے كرنا ہے_

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) اور اہل كتاب ٣; آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ٣

افترا: افترا كے اثرات ٩;خداوند متعال پر افترا ١، ٢، ٤، ٥، ٦،٧،٩ ;خداوند متعال پر افترا كا گناہ ٨

اہل كتاب: اہل كتاب كا عقيدہ ٣

پاكيزگي: پاكيزگى كا ادعا ٦

رُشد: رُشد كے موانع ٩

شرك: خداوند متعال كے ساتھ شرك ٤

گناہ: گناہ كبيرہ ٨

يہود: يہوداور خدا ١، ٢، ٥،٧; يہود كا انحراف ٧;يہود كا عقيدہ ١; يہود كى آلودگى ٧;يہود كى دروغگوئي ١، ٢; يہود كى مذمت ٥;يہود كے دعوے٦

۵۳۹

آیت(۵۱)

( أَلَمْ تَرَ إِلَی الَّذِينَ أُوتُواْ نَصِيبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُؤْمِنُونَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوتِ وَيَقُولُونَ لِلَّذِينَ كَفَرُواْ هَؤُلاء أَهْدَی مِنَ الَّذِينَ آمَنُواْ سَبِيلاً )

كياتم نے نہيں ديكھا كہ جن لوگوں كو كتاب كا كچھ حصہ دے ديا گيا وہ شيطان اور بتوں پر ايمان ركھتے ہيں اور كفار كو بھى بتاتے ہيں كہ يہ لوگ ايمان والوں سے زياوہ سيد ھے راستے پر ہيں _

١_ علمائے يہود كا تورات سے بہت كم مستفيد ہونا_ا لم تر الى الذين اوتوا نصيباً من الكتاب

١_ آيات كے سياق اور قول مفسرين كے مطابق، ''الذين اوتوا ...''سے يہود مراد ہيں اورشان نزول سے معلوم ہوتا ہے كہ يہاں ان كے علماء مراد ہيں _

٢_ كلمہ ''نصيباً'' نكرہ ہونے كى وجہ سے تھوڑے استفادہ پر دلالت كرتا ہے_

٢_ بعض اہل كتاب اور علمائے يہود كا جبت (خدا كے علاوہ دوسرے معبود) اور طاغوت كى طر ف رجحان اوران پر ايمان ركھنا_الم تر الى الذين اوتو ا نصيباً من الكتاب يؤمنون بالجبت والطاغوت ''جبت''لغت ميں ہر اس چيز كو كہتے ہيں كہ جس ميں كوئي خير نہ ہو، نيز خدا كے علاوہ كسى دوسرے معبود كو بھى كہا جاتا ہے_

٣_ آسمانى كتابوں سے پورى طرح آگاہ نہ ہونا اور ناقص بہرہ مندي، انحراف اور كج فہمى كا راستہ ہموار كرتى ہے_

الم تر الى الذين اوتوا نصيباً من الكتاب يؤمنون بالجبت و الطاغوت ''نصيباً من الكتاب ''كہ جس كا معنى تھوڑى سى بہرہ مند ى ہے _ جملہ ''يؤمنون بالجبت والطاغوت ''كى علت بيان كر رہا ہے _

٤_ اہل كتاب (علمائے يہود) كا آسمانى كتابوں سے

۵۴۰

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797