تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما7%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 171150 / ڈاؤنلوڈ: 5186
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

تقوي: تقوي كے اثرات ٩

جہنم: جہنم كا خوف;جہنم كيآگ ١، ٢، ٣، ٥، ٦، ٧

خوف: ١

سودخور: سودخوروں كاكفر٤

سودخوري: سودخورى كى سزا ٣، ٨ ;سودخورى كے اثرات ٢

عذاب: اہل عذاب٣ ;عذاب كے اسباب ٢، ٨، ٩

عمل: عمل كے اثرات ١٠

كفار: ٤ كفار كا انجام ٩ ; كفار كى سزا ٣، ٥، ٦، ٨

كفر: ٤ كفر كى سزا ٩

متقين: متقين كا انجام ٩

فلاح و نجات: فلاح و نجات كے عوامل ٩

آیت(۱۳۲)

( وَأَطِيعُواْ اللّهَ وَالرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ )

اور الله و رسول كى اطاعت كرو كہ شايد رحم كے قابل ہو جاؤ _

١_ رحمت الہى كو پانا، خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا مرہون منت ہے_و اطيعواالله و الرسول لعلكم ترحمون

٢_ رسول خدا(ص) (الہى قائدين) كے فرامين كى پيروى كا واجب ہونا_و اطيعواالله و الرسول

٣_ خدا اور رسول(ص) كى پيروى كرنا، دوزخ كى آگ سے بچنے كا سبب ہے_

۸۱

و اتقوا النار ...و اطيعوا الله و الرسول لعلكم ترحمون

جملہ ''اطيعوالله ...'' كفر كے انجام( آگ ميں مبتلا ہونا )كو بيان كرنے كے بعد ايسے انجام سے بچنے كيلئے انسانوں كى راہنمائي كررہا ہے_

٤_ سودخوري، خدا اور رسول (ص) كى نافرمانى ہے اور ان كے حكم كے مقابلے ميں سركشى ہے_

لاتاكلوا الربوا و اطيعوا الله و الرسول

٥_ رحمت الہى سے بہرہ مند ہونے كى اميد، لوگوں كو خدا و رسول (ص) كى پيروى كى ترغيب دلاتى ہے_

و اطيعوا الله والرسول لعلكم ترحمون

٦_ خداو رسول (ص) كى پيروى كا نتيجہ، خودانسان كى طرف لوٹتا ہے نہ كہ خدا و رسول(ص) كى طرف_

و اطيعوا الله و الرسول لعلكم ترحمون چونكہ انسانوں كے رحمت الہى سے بہرہ مند ہونے كو(ترحمون)خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا ہدف اور غرض و غايت قرار ديا گيا ہے_

آنحضرت(ص) : ١، ٢ آنحضرت(ص) كے مقابلے ميں سركشى ، ٤

استكبار: عصيان اوراستكبار٤

اطاعت: آنحضرت(ص) كى اطاعت١، ٢، ٣ ، ٥،٦; اطاعت كا پيش خيمہ ٥;اطاعت كى اہميت ١، ٢، ٣ ; اطاعت كے اثرات ٣، ٦ ;خدا كى اطاعت ٣، ٥، ٦; رہبر كى اطاعت ٢

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى رحمت ١، ٥

تحريك: تحريك كے اسباب ٥

جہنم: جہنم كى آگ ٣

رحمت: رحمت كے اسباب ١

سودخوري: سودخورى كے اثرات ٤

عصيان: ٤ مايوسى اور اميد: ٥

واجبات: ٢

۸۲

آیت(۱۳۳)

( وَسَارِعُواْ إِلَی مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ ) او ر اپنے پروردگار كى مغفرت او راس جنت كى طرف سبقت كرو جس كى وسعت زمين و آسمان كے برابر ہے اوراسے ان صاحبان تقوي كيلئے مہيا كيا گيا ہے _

١_ مغفرت الہى كو پانے كيلئے سرعت كا ضرورى ہونا_و سارعوا الى مغفرة من ربكم

٢_ اس جنت كو پانے كيلئے جلدى كا ضرورى ہونا، جو آسمانوں اور زمين جتنى وسيع ہے_سارعوا و جنة عرضها السموات والارض

٣_ نيك كاموں ميں جلدى كرنا لوگوں كى قدروقيمت كو پركھنے كا معيار و ميزان ہے_و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة

٤_ بندوں كے گناہوں كى مغفرت خداوند متعال كى ''ربوبيت''كا ايك پرتو ہے_و سارعوا الى مغفرة من ربكم

٥_ مغفرت الہى اورمتقين كى جنت، اہل ايمان كا ايك ضرورى مقصد ہے_و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة اعدت للمتقين

٦_ متقين كى جنت اور مغفرت الہى اہل ايمان كو خدا اور رسول(ص) كى اطاعت پر برانگيختہ كرتے ہيں _

يا ايها الذين آمنوا و اطيعوا الله والرسول سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها اعدت للمتقين

جملہ ''سارعوا الى ...'' خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا حكم دينے كے بعد، مومنين ميں خدا اور اسكے رسول (ص) كى پيروى كا جذبہ اور شوق پيدا كرنے كيلئے ہے_

٧_ مغفرت الہى اور جنت كو پانے كى اميد، اہل ايمان كو دين كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں شركت كيلئے آمادہ كرتى ہے_

۸۳

يا ايها الذين آمنوا ...واطيعوا الله و الرسول ...وسارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة

چونكہ سابقہ آيات كفار كے ساتھ مقابلہ اورجنگ كے بارے ميں تھيں _ گويا مورد بحث آيات اس دستور العمل كو بيان كرنے كيلئے ہيں كہ ايمانى معاشرے كى اس انداز سے تربيت كى جائے كہ دوبارہ جنگ احد كى ماننددنيا سے دل نہ لگائے اور خوف و ہراس كا شكار نہ ہو تاكہ ہميشہ دين كے دشمنوں پر غالب آسكے_

٨_ متقيوں كى جنت ميں وارد ہونا، گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے_

و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين وسيع و عريض جنت كے ذكر پر مغفرت الہى كے ذكر كا مقدم ہونا واقع ميں اسكے تقدم كو بيان كرتا ہے، يعنى پہلے ضرورى ہے كہ مغفرت حاصل ہو، تو پھر متقين كى جنت ميں ورود ممكن ہے_

٩_ متقيوں كى جنت، پاكيزہ افراد كى منزل ہے_و سارعو ا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين چونكہ متقيوں كيلئے تيار شدہ جنت ميں داخل ہونا، گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے، لہذا وہ جنت گناہ سے پاك افراد كى جگہ ہے_

١٠_ گناہوں كى مغفرت اور جنت ميں داخل ہونا، خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا مرہون منت ہے_

و اطيعوا الله والرسول و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة گناہوں كى مغفرت، خدا كا فعل اور اسكے اختيار ميں ہے اس صورت ميں مغفرت كى طرف جلدى كرنے سے مراد، ان اعمال كا انجام دينا ہے جو مغفرت الہى كے اسباب فراہم كرتے ہيں اور ''سارعوا''كے ''اطيعوا الله والرسول''پر عطف ہونے كے قرينہ كے مطابق وہ خدا اور اسكے رسول (ص) كى پيروى ہے_

١١_ گناہ كے ارتكاب كے بعد، توبہ كا فورى طور پر واجب ہونا_*و سارعوا الى مغفرة من ربكم

بعض كا يہ خيال ہے كہ توبہ، وہ عمل ہے جو مغفرت الہى كا موجب ہو، اس نظريہ كے مطابق ''سارعوا ...''كا امر توبہ كے فورى ہونے كے لزوم كو بيان كرتا ہے_

١٢_ متقين كى بہشت موعود، آسمانوں اور زمين كى وسعتوں كے برابر ہے_و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين يہ اس صورت ميں ہے كہ ''عرض''سے مراد وسعت ہو نہ عرض طول كے مقابلہ ميں _

۸۴

١٣_ آسمانوں كا متعدد ہونا_عرضها السموات

١٤_ جنت متقيوں كے انتظار ميں ہے اور ان كيلئے تيار كى گئي ہے_و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين

١٥_ خدا و رسول (ص) كى اطاعت، رحمت الہى كا حصول اور گناہوں كى مغفرت متقين كى بہشت ميں جانے كے بالترتيب مراحل_و اطيعوا الله و الرسول لعلكم ترحمون _ و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين

١٦_ تقوي اپنانے والوں كى جنت، ابھى سے آمادہ و حاضر ہے_اعدت للمتقين

لفظ''اعدت'' (تيار شدہ) ماضى كے صيغے كى صورت ميں ، جنت كے بالفعل موجود ہونے پر دلالت كرتا ہے_

١٧_ جنت، دراصل متقيوں كيلئے خلق كى گئي ہے_و جنة اعدت للمتقين

اس صورت ميں كہ ''جنة'' كى صفت''اعدت للمتقين''توضيحى ہو نہ احترازي، يعنى جنت تقوي اپنانے والوں كى جگہ ہے اور اگر دوسرے وارد ہوئے تو وہ متقين كے تابع ہوں گے يعنى جنت در اصل ان كے ليے نہيں ہے_

١٨_ تقوي كو پانا، خدا و رسول (ص) كى اطاعت اور گناہوں كى مغفرت كى زمين ہموار كرنے كا مرہون منت ہے_

و اطيعوا الله والرسول و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة اعدت للمتقين اس بہشت كى طرف جلدى كرو جو متقين كيلئے تيار كى گئي ہے، كے معنى يہ ہيں كہ پرہيزگاروں ميں سے ہوجاؤ، اور يہ دعوت ان لوگوں كو دى گئي ہے كہ جنہيں خدا و رسول(ص) كى اطاعت اور اسباب مغفرت كے فراہم كرنے كى طرف بلايا گيا ہے لہذا اہل تقوي سے ہونے كا مطلب يہ ہے كہ خدا و رسول (ص) كى پيروى كريں اور وہ كام كريں جن سے گناہ بخشے جائيں _

١٩_ دينى فرائض كو ادا كرنا، گناہوں كى بخشش كا ذريعہ ہے_سارعوا الى مغفرة من ربكم

حضرت امير المؤمنين اس آيت''سارعوا الى مغفرة من ربكم'' كے بارے ميں فرماتے ہيں :''الى اداء الفرائض'' _(١)

____________________

١)مجمع البيان، ج٢، ص٨٣٦; نورالثقلين، ج١، ص٣٨٩، ح٣٥٤_

۸۵

آنحضرت (ص) : ٦، ١٠، ١٥، ١٨

آسمان: آسمانوں كامتعدد ہونا ١٣

احكام: ١١

اطاعت: آنحضرت (ص) كى اطاعت ٦، ١٠، ١٥، ١٨ ;اطاعت كا پيش خيمہ ٦ ; اطاعت كے اثرات ١٠، ١٥، ١٨; خدا كى اطاعت ٦، ١٠، ١٥، ١٨

الله تعالى: الله تعالى كى ربوبيت ٤ ;الله تعالى كى رحمت ١٥; الله تعالى كى مغفرت ١، ٤، ٥،٦،٧

پاك لوگ: پاك لوگوں كامقام و مرتبہ٩

پركھنا: پركھنے كے معيارات٣

تحريك: تحريك كے عوامل ٦، ٧

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ ١٨

توبہ: توبہ كافورى ہونا ١١

جنت: ٥، ٦، ٧، ٨، ٩، ١٢، ١٤، ١٥، ١٦، ١٧ جنت كيخلقت ١٦، ١٧ ;جنت كى صفات ٢، ١٢; جنتميں وارد ہونے كے اسباب ١٠

جہاد: دشمنوں كے ساتھ جہاد ٧

دشمن: ٧

روايت: ١٩ آنحضرت (ص) كى روايت

شرعى فرائض: شرعى فرائض پر عمل كا پيش خيمہ ٦، ٧ ; شرعى فرائض پر عمل كے اثرات ١٩ عمل: ٦، ٧،١٩

گناہ: گناہ كيمغفرت ٨، ١٠، ١٥، ١٨، ١٩ ;گناہ كى مغفرت كے اثرات ٨

متقين: متقين كى جنت ٥، ٦، ٨، ٩، ١٢، ١٤، ١٥، ١٦، ١٧ ; متقين كامقام ١٨

مومنين: مومنين كى مغفرت ٥ ;مومنين كى جنت ٧

نيكي: نيكى ميں جلدى كرنا١، ٢، ٣

واجبات: ١١

۸۶

آیت(۱۳۴)

( الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّاء وَالضَّرَّاء وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ وَاللّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ )

جو راحت اورسختى ہر حال ميں انفاق كرتے ہيں اور غصہ كو پى جاتے ہيں او رلوگوں كومعاف كرنے والے ہيں اور خدااحسان كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے _

١_ توانگرى و تنگدستى ميں انفاق كرنا، متقيوں كى خصوصيات ميں سے ہے_اعدت للمتقين_ الذين ينفقون فى السرآء والضرآئ ''فى السراء والضرائ''سے مراد توانگرى اور تنگدستى كى حالت كو بيان كرنا ہے، اور مندرجہ بالا مطلب ميں يہ انفاق كرنے والے كى صفت ہے، نہ اس كى جس پر انفاق كيا جا رہا ہے_

٢_ معاشرے كے رفاہ و آسائش اور رنج و مشكلات ميں انفاق كرنا، متقيوں كى خصوصيات ميں سے ہے_

اعدت للمتقين _ الذين ينفقون فى السرآء والضرآئ يہ اس صورت ميں ہے كہ''السراء والضرائ'' سے مراد معاشرے اور لوگوں يعنى جن پر انفاق كيا جارہا ہے، كى حالت كو بيان كررہا ہو نہ انفاق كرنے والے كى حالت كو_

٣_ غصہ پينا اور لوگوں كى لغزشوں سے درگزر كرنا، اہل تقوي كى خصوصيات ميں سے ہے_

اعدت للمتقين والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس

٤_ ايمانى معاشرے كى ضروريات پورى كرنا، صبر اور اجتماعى معاملات ميں درگزر كرنا اہل تقوي كى خصوصيات ميں سے ہے_اعدت للمتقين _ الذين ينفقون ...و الكاظمين الغيظ والعافين عن الناس

٥_ اپنے غيظ و غضب كى قوت كو كنٹرول كرنے پر، لوگوں كا قادر ہونا_و الكاظمين الغيظ

۸۷

٦_ نيكى كرنے والے افراد، خدا كے محبوب ہيں _والله يحب المحسنين

٧_ دائمى انفاق (ہر حالت ميں انفاق كرنا) غصے ميں اپنے آپ پر كنٹرول ركھنا اور لوگوں كى لغزشوں سے درگزر كرنا احسان اور نيكى كے مصاديق ميں سے ہيں _الذين ينفقون فى السرآء والضرآء والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس والله يحب المحسنين ''والله يحب المحسنين''سے مراد يہ ہے كہ خداوند متعال آيت ميں مذكورہ صفات ركھنے والے افراد كو دوست ركھتا ہے يعنىوالله يحبهم ليكن ضمير كى جگہ پر ''المحسنين ''كا كلمہ استعمال كيا گيا ہے، تاكہ ضمناً اشارہ كرے كہ مذكورہ بالا موارد نيكى كے مصاديق ميں سے ہيں _

٨_ ہر حال ميں دائمى انفاق كرنا ،غصہ پر كنٹرول كرنا اور لوگوں كى لغزشوں سے درگذر كرنا، محبت خدا كے حصول كے عوامل ميں سے ہيں _والذين ينفقون فى السرآء والضرآء والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس والله يحب المحسنين

چونكہ ''المحسنين'' جو كہ خدا كى محبت كے سزاوار ہيں ، سے مراد وہ لوگ ہيں جو مذكورہ بالا صفات ركھتے ہيں _

٩_ معاشرہ ميں افراد كے درميان سالم باہمى روابط برقرار ركھنے كيلئے ،اسلام اہميت كا قائل ہے_

الذين ينفقون فى السراء والضراء والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس والله يحب المحسنين

١٠_ اہل ايمان كو نيكى پر برانگيختہ كرنے كيلئے ان كے جذبات و احساسات كو ابھارنا، قرآن كے طريقوں ميں سے ہے_

يا ايها الذين آمنوا والله يحب المحسنين

١١_ خدا كى محبت كا حصول نيك اعمال كو بہ نحو احسن انجام دينے كا مرہون منت ہے_

والله يحب المحسنين كلمہ ''المحسنين'' جيساكہ پہلے بيان ہوچكا ہے ممكن ہے كہ اس معنى كو بيان كر رہا ہو كہ آيت ميں مذكورہ بالا صفات احسان و نيكى كے مصاديق سے ہوں اور نيز ممكن ہے كہ ''المحسنين''اہل تقوي كى ايك اور صفت كا بيان ہو يعنى اہل تقوي وہ لوگ ہيں جو ہميشہ نيك عمل انجام ديتے ہيں اور اگر انفاق كرتے ہيں تو اچھے طريقے كے ساتھ اور اگر

اجتماعى روابط: ٤، ٩

اسلامى معاشرہ: ٤

۸۸

الله تعالى: الله تعالى كى محبت ٦، ٨، ١١

انسان: انسان كيقدرت ٥

انفاق: ١، ٢

انفرادى انفاق كے اثرات ٧، ٨

تحريك: تحريك كےعوامل ١٠

جذبات و احساسات: ١٠

تربيت: تربيت كے طريقے ١٠

توانگر: توانگر كاانفاق ١، ٢

حلم: ٤

عمل صالح: عمل صالح كے اثرات ١١

عفوو درگذر: ٤، ٧ لوگوں سےعفوو درگذر٣، ٨

غصہ: غصہ پى جانا ٣، ٥، ٧، ٨

فقير: فقير پر انفاق١

متقين: متقين كى صفات ١، ٢، ٣، ٤

محسنين: محسنين كى محبوبيت ٦

معاشرت: معاشرت كے آداب ٩;معاشر ت ميں حلم ٤ ; معاشرت ميں عفو ٤، ٧

مؤمنين: مؤمنين كا نيكى كرنا ١٠

نيكى كرنا: ٧، ١٠

۸۹

آیت(۱۳۵)

( وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُواْ فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُواْ أَنْفُسَهُمْ ذَكَرُواْ اللّهَ فَاسْتَغْفَرُواْ لِذُنُوبِهِمْ وَمَن يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ اللّهُ وَلَمْ يُصِرُّواْ عَلَی مَا فَعَلُواْ وَهُمْ يَعْلَمُونَ )

وہ لوگ وہ ہيں كہ جب كوئي نماياں گناہ كرتے ہيں يا اپنے نفس پر ظلم كرتے ہيں تو خداكوياد كركے اپنے گناہوں پر استغفار كرتے ہيں اورخدا كے علاوہ كون گناہوں كا معاف كرنے والا ہے اور وہ اپنے كئے پر جان بوجھ كر اصرار نہيں كرتے _

١_ كوئي غيرشائستہ فعل انجام دينے يا اپنے نفس پر ظلم (يعنى زنا يا كوئي بھى گناہ كبيرہ) كى صورت ميں خدا كو ياد كرنا اور اس سے طلب مغفرت كرنا نيك لوگوں كاشيوہ ہے_اعدت للمتقين والذين اذا فعلوا فاحشة او ظلموا انفسهم ذكروا الله فاستغفروا لذنوبهم بعض نے كہا ہے كہ اس آيت ميں ''فاحشة'' سے مراد زنا اور ظلم سے مراد دوسرے گناہ ہيں خواہ كبيرہ ہوں خواہ صغيرہ، بعض دوسروں نے كہا ہے كہ ''فاحشة''سے مراد كبيرہ گناہ اور ظلم سے مراد، صغيرہ گناہ ہيں _

٢_ متقيوں سے لغزش اور گناہ كے ارتكاب كا امكان_اعدت للمتقين والذين اذا فعلوا فاحشة او ظلموا انفسهم

٣_ گناہ، اپنے اوپر ظلم ہے_او ظلموا انفسهم فاستغفروا لذنوبهم

٤_ ياد خدا، انسان كو توبہ اور استغفار كى جانب لے جاتي ہے_ ذكرواالله فاستغفروا لذنوبهم

استغفار كا ذكر خدا پر ''فا''كے ذريعے عطف كہ جس ميں ترتب كے معنى پوشيدہ ہيں ذكر خدا كے استغفار كيلئے علت ہونے كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے_

٥_ ياد خدا سے غفلت، گناہ كے ارتكاب اور غيرشائستہ

۹۰

كاموں كے انجام دينے كا سبب_والذين اذا فعلوا فاحشة او ظلموا انفسهم ذكروا الله فاستغفروا

چونكہ خدا كا ذكر باعث بنتا ہے كہ انسان اپنے كئے پر پشيمان ہو اور خدا سے مغفرت طلب كرے (ذكروا الله فاستغفروا) معلوم ہوتا ہے كہ انسان گناہ كے وقت، ياد خدا سے غافل ہوتا ہے_

٦_ صرف خدا تعالى گناہوں كو بخشنے والا ہے_و من يغفر الذنوب الا الله

٧_ خدا كى جانب سے گنہگاروں كو توبہ و استغفار كى ترغيب دلانا_والذين اذا فعلوا فاحشة فاستغفروا لذنوبهم و من يغفر الذنوب الا الله

٨_ متقيوں كے گناہ كرنے ميں عناد كا نہ ہونا اور جانتے ہوئے اس پر مصر نہ ہونا_والذين اذا فعلوا فاحشة لم يصروا على ما فعلوا و هم يعلمون چونكہ ياد خدا آتے ہى توبہ كرليتے ہيں ، معلوم ہوتا ہے كہ ان كا گناہ عناد كى وجہ سے نہيں ہے، بلكہ پروردگار كى ياد سے غفلت كى وجہ سے ہے_

٩_ عناد كى بنياد پر گناہ كرنا، اور گناہ پر جانتے ہوئے اصرار كرنا، تقوي كے منافى ہے_والذين اذا فعلوا فاحشة و لم يصروا على ما فعلوا و هم يعملون سابقہ مطلب كى وضاحت كو مدنظر ركھتے ہوئے_

١٠_ گناہ پر اصرار كرنے والے لوگ، اپنے گناہ كى مغفرت كيلئے خدا كے وعدہ سے محروم_والذين اذا فعلوا فاحشة ...و من يغفر الذنوب الا الله و لم يصروا على ما فعلوا

١١_ آدمى كى جہالت، خدا كى بارگاہ ميں اسكے گناہوں كيلئے عذر ہے_و لم يصروا على ما فعلوا و هم يعلمون

١٢_ اپنے گذشتہ گناہوں پر پشيمان نہ ہونا اور توبہ نہ كرنا، ان گناہوں پر اصرار كے مترادف ہے_

الذين اذا فعلوا فاحشة ...فاستغفروا لذنوبهم ...و لم يصروا على ما فعلوا اس صورت ميں كہ جملہ ''و لم يصروا ...'' جملہ ''فاستغفروا''كيلئے عطف تفسيرى ہو تو مراد يہ ہوگا كہ اگر گناہ كے بعد ياد خدا نہ كريں اور استغفار نہ كريں تو درحقيقت گناہ پراصرار كرنے والے ہيں _

١٣_ گناہ پر توجہ كے باوجود، اس كيلئے طلب مغفرت اور توبہ كے بارے ميں نہ سوچنا اس پر اصرار ہے_

والذين اذا فعلوا فاحشة ...و لم يصروا على

۹۱

ما فعلوا و هم يعلمون

امام باقر(ع) مندر جہ بالا آيت كے بارے ميں ارشاد فرماتے ہيں : ''الاصرار هو ان يذنب الذنب فلا يستغفرالله ولايحدث نفسه بتوبة فذلك الاصرار'' (١) يعنى اصرار كا مطلب يہ ہے كہ انسان گناہ كرے اور پھر نہ استغفار كرے اور نہ ہى اسكے دل ميں توبہ كا خيال ہو_

١٤_ كامل استغفار، گناہ سے پشيمانى اور اسكے ترك سے مشروط ہے_و لم يصروا علي ما فعلوا

امام صادق(ع) نے مندرجہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:''والذين اذا فعلوا ولم يصروا على ما فعلوا ...''فهذا ما امر الله به، من الاستغفار و اشترط معه بالتوبة والاقلاع عما حرم الله (٢) يعنى يہ وہ استغفار ہے جس كا خدا نے حكم ديا ہے اوراس كو مشروط كيا ہے توبہ اور حرام كاموں كو ترك كرنے كے ساتھ_

استغفار: ١ استغفار كى اہميت ١٣;استغفار كى شرائط ١٤; استغفاركى طرف تشويق دلانا ٧;استغفار كے اسباب ٤

الله تعالى: الله تعالى كى مغفرت ٦;الله تعالى كے وعدے ١٠

تحريك: تحريك كے عوامل ٤

تشويق: ٧

تقوي: تقوي كے اثرات ٩

توبہ: ١ توبہ كا شوق دلانا ٧ ;توبہ كے اسباب ٤ ; گناہ سے توبہ ١٢، ١٣

جہالت: جہالت كے اثرات ١١

خود پر ظلم: ١،٣

ذكر خدا: ١، ٥ ذكر خدا كے اثرات ٤

روايت: ١٣، ١٤

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ كا پيش خيمہ ٤

____________________

١)كافى ج٢، ص٢٨٨ ح٢ ;نور الثقلين ج١ ص٣٩٤ ح٣٦٦.

٢) تفسير عياشى ج ١ ص ١٩٨ ح ١٤٣ ; تفسير برھان، ج ١ ص ٣١٥ ح ٣.

۹۲

غفلت: غفلت كے اثرات ٥

قرآن كريم: قرآن كريم كى تشبيہات١٢

گناہ: ١٣ گناہ پر اصرار ٨، ٩، ١٠، ١٢، ١٣ ; گناہ كاعذر ١ ١ ;گناہ كى حدود سے پرہيز ١٤ ;گناہ كى مغفرت ٦ ;گناہ كے اثرات ٣ ;گناہ كے اسباب ٥; متقين اورگناہ ٢

متقين: ٢ متقين كااستغفار١ ;متقين كى توبہ ١ ; متقين كى صفات ١، ٨ ;متقين كى لغزش ٢

مغفرت: عدم مغفرت كے موارد ١٠

آیت(۱۳۶)

( أُوْلَئِكَ جَزَآؤُهُم مَّغْفِرَةٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَجَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ )

يہى وہ ہيں جن كى جزا مغفرت ہے اوروہ جنت ہے جس كے نيچے نہريں جارى ہيں _ وہ اسى ميں ہميشہ رہنے والے ہيں اورعمل كرنے كى يہ جزا بہترين جزا ہے _

١_ مغفرت الہى اور ہميشہ كى بہشت ،متقين كا اجر_اعدت للمتقين اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات خالدين فيها ''اولئك'' متقيوں كى طرف اشارہ ہے، يعنى انہيں مذكورہ خصوصيات كے ساتھ سراہا گيا ہے_

٢_ جو غيرشائستہ كاموں كے انجام دينے اور اپنے اوپر ظلم كرنے پرپشيمان ہيں اور گناہ پراصرار نہيں كرتے وہ ہميشہ كى جنت اور مغفرت الہى سے بہرہ ور ہوں گے_والذين اذا فعلوا اولئك جزآؤهم مغفرة من ربهم و جنات ...خالدين فيها

٣_ بندوں كے گناہ كى مغفرت، خداوند متعال كى ''ربوبيت''كا پرتو ہے_اولئك جزآؤهم مغفرة من ربهم

۹۳

٤_ انفاق ميں جلدى كرنا، غصہ پى جانا، دوسروں كى غلطيوں سے درگزر كرنا اور اپنے گناہوں سے استغفار كرنا ضرورى ہے_سارعوا الى مغفرة من ربكم الذين ينفقون ...اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

٥_ انفاق، غصہ پى جانا، لوگوں كى غلطيوں سے درگذر كرنا اور استغفار، مغفرت الہى سے آدمى كے بہرہ ور ہونے كے اسباب ميں سے ہيں _سارعوا الى مغفرة من ربكم ...الذين ينفقون اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

''سارعوا الى مغفرة ...''سے مراد مغفرت كے اسباب كى طرف جلدى كرنا ہے ...اور جملہ''اولئك جزاؤهم مغفرة'' اسكے مشار اليہ كو مدنظر ركھتے ہوئے، ان اسباب كو بيان كرتا ہے_

٦_ بندوں كے گناہوں كى مغفرت، خدا كى طرف سے ان كى تربيت كا ايك پہلو ہے_اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

اس بات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ بندوں كى مغفرت كو ''رب''سے نسبت دى گئي ہے اور ''رب'' مدبر اور مربى (تربيت كرنے والا) كے معنى ميں ہے، معلوم ہوتا ہے خدا كى طرف سے آدمى كے گناہ كى بخشش، اسكى تربيت كيلئے ہے_

٧_ بندوں كا جاودانہ جنت ميں داخل ہونا، ان كے گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے_

اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات تجرى خالدين فيها مغفرت و بخشش كے ذكر كا جنت پر مقدم ہونا (جزاؤھم مغفرة من ربھم و جنات) اسكے جنت پر حقيقى اور خارجى تقدم كو بيان كرتا ہے، يعنى پہلے ضرورى ہے كہ مغفرت حاصل ہو، اس وقت جنت ميں ورود كى اجازت ملے گي_

٨_ مغفرت الہى اور ہميشہ كى جنت، توانگرى و تنگدستى ميں انفاق كرنے ،غصہ كو پينے اور دوسروں كى غلطيوں پر درگذر كرنے كا اجر ہے_الذين ينفقون فى السراء والضراء ...اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات

٩_ مغفرت الہى اور ہميشہ كى جنت، احسان اور نيكى كرنے كا اجر ہے_والله يحب المحسنين اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

١٠_ جنتيں ، جارى نہروں والى اور ہميشہ رہنے كى جگہيں _و جنات تجرى من تحتها الانهر خالدين فيها

١١_ مغفرت الہى اور جنت، خدا كے احكام پر عمل كرنے كى قيمت كے طور پر ملتے ہيں صرف دعوى اور

۹۴

نعرے كے ذريعے نہيں _اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات و نعم اجر العاملين

١٢_ گناہوں كى مغفرت اور جارى نہروں والى جنتيں ، احكام الہى پر عمل پيرا ہونے والوں كيلئے اچھا اجر ہے_

اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات تجرى من تحتها الانهر خالدين فيها و نعم اجر العاملين

استغفار: استغفار كى اہميت ٤ ;استغفار كے اثرات ٥

الله تعالى : الله تعالى كى ربوبيت ٣; الله تعالى كى مغفرت ١، ٢، ٥، ٨، ٩، ١١ ;الله تعالى كے اوامر ١١، ١٢

انفاق: انفاق كااجر ٨ ; انفاق كى اہميت ٤ ; انفاق كے اثرات ٥

تربيت: تربيت كے طريقے ٦

جنت: جنت كى صفات ١٠، ١٢;جنت كى نعمتيں ١٠;جنت كى ہميشگى ١، ٢، ٧، ٨، ٩، ١٠;جنت كے اسباب ٧، ١١

خود پر ظلم : ٢

عفو و درگذر: عفو و درگذر كے اثرات ٥; لوگوں سے عفو و درگذر ٨

عمل: عمل كا اجر ١١، ١٢

غصہ: غصہ پى جانا ٤، ٨

گناہ: گناہ پر اصرار ٢ ; گناہسے پشيمانى ٢ ;گناہ كى مغفرت ٣، ٦، ٧، ١٢

متقين: متقين كااجر ٩

محسنين: محسنين كا اجر ٩

نيكي: نيكى كا اجر ٨;نيكى ميں جلدى ٤

نيكى كرنا: نيكى كرنے كا اجر ٩

۹۵

آیت (۱۳۷)

( قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِكُمْ سُنَنٌ فَسِيرُواْ فِي الأَرْضِ فَانْظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذَّبِينَ )

تم سے پہلے مثاليں گذر چكى ہيں اب تم زمين ميں سير كرو اورديكھو كہ جھٹلا نے والوں كاكياانجام ہوتا ہے _

١_ پورى تاريخ ميں انسانى معاشروں پر الہى سنتوں اور ثابت قوانين كا حاكم ہونا_قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض

٢_ الہى سنتوں اور قوانين كى بنياد پر، تاريخى اورمعاشرتى تغيرو تبدل_*قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٣_ معاشرتى تغيرو تبدل اور تاريخى رد عمل كى پيشگوئي ،اس پر حاكم الہى سنتوں اور قوانين كى شناسائي كى بنياد پر_

قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض اس لحاظ سے كہ انسانى معاشروں كے معاشرتى اور تاريخى حوادث ثابت قوانين ركھتے ہيں پس ان قوانين كو جاننے كے بعد مستقبل كى معاشرتى تبديليوں كے بارے ميں پيشگوئي كى جاسكتى ہے_

٤_ معاشروں پر حاكم قوانين اور سنتوں كو جاننے كيلئے تاريخى اور اجتماعى حوادث و تغييرات كے بارے ميں جستجو ضرورى ہے_قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٥_ تمام معاشرے، اجتماعى زندگى ميں خاص طريقوں اور تاريخى لحاظ سے مخصوص پس منظر كے حامل ر ہے ہيں _

قد خلت من قبلكم سنن فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٦_ دين الہى كو جھٹلانے والوں كے انجام ميں غوروفكر كا ضرورى ہونا_فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٧_ معاشرہ شناسى اور تاريخى تغيرات و حوادث ميں

۹۶

غوروفكر كرنے كى قدر و قيمت اور اہميت_فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٨_ لوگوں كو، دين خدا كے جھٹلانے والوں كے بدترين انجام اور عاقبت سے ہوشيار كرنا_فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٩_ انسانى معاشروں پر حكم فرما سنتوں اور قوانين كو حاصل كرنے كيلئے تحقيق، تقاضا كرتى ہے كہ محقق خود اس معاشرے كو نزديك سے ديكھے يا اس ميں موجود ہو يا پھر عينى شہادتوں پر اعتماد كرے_فسيروا فى الارض فانظروا كيف كا ن عاقبة المكذبين

١٠_ سياحت اور تاريخى و معاشرتى تغيرات و حوادث ميں جستجو، الہى سنتوں كو پہچاننے كا ايك راستہ ہے_فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

١١_ گذشتہ اقوام كے علاقے اور آثار، شناخت اور عبرت حاصل كرنے كاايك منبع ہيں _فسيروا فى الارض فانظروا كيف كا ن عاقبة المكذبين

١٢_ گذشتہ اقوام كى تاريخ اور ان كا انجام بعد ميں آنے والوں كيلئے عبرت ہے_قد خلت من قبلكم فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

١٣_ آدمى كے بعض گناہ، دنياوى عذاب كا موجب بھى بنتے ہيں _كيف كان عاقبة المكذبين

١٤_ گذشتہ امتوں ميں دين خدا كو جھٹلانے والوں كى موجودگي_قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

آثار قديمہ: ١١

الله تعالى: الله تعالى كا انتباہ ٨ ; الله تعالى كى سنتيں ١، ٢، ٣، ١٠

تاريخ: تاريخ پر حكم فرما سنتيں ١، ٩;تاريخ سے عبرت ١٢ ; تاريخ كا فلسفہ ١، ٩ ;تاريخ كے ادوار ١٤ ;تاريخ كے بيان كرنے كے فوائد ١٢; تاريخ كے حوادث ٤; تاريخ كے ذرائع ٩، ١٠;تاريخ ميں غوروفكر ٧

تحقيق: تحقيق كا شوق دلانا ٤، ٦ ; تحقيق كے طور طريقے ٩، ١٠

۹۷

تغيرات كى پيشگوئي: ٣

توحيدى نظريہ كائنات: ٣

جھٹلانے والے: جھٹلانے والوں كاانجام ٦، ٨

دنياوى عذاب: ١٣

دين: دين كوجھٹلانا ٦، ٨، ١٤

راہ و روش كى شناخت: ٥

زمين: زمين پر تحقيق ١١

سزا: ١٣

سير و سياحت: ١٠

شناخت: شناخت كے ذرائع ١٠، ١١

عبرت: عبرت كے عوامل ١١، ١٢

گناہ: گناہ كى سزا ١٣ ; گناہ كے اثرات ١٣

معاشرہ: معاشرہ پر حكم فرما سنتيں ٤;معاشرہ ميں تغيرات ٢، ٣، ٤، ٧، ١٠

معاشرہ شناسى : ٥ معاشرہ شناسى كى اہميت ٧

آیت(۱۳۸)

( هَذَا بَيَانٌ لِّلنَّاسِ وَهُدًی وَمَوْعِظَةٌ لِّلْمُتَّقِينَ )

يہ عام انسانوں كے لئے ايك بيان حقائق ہے اور صاحبان تقوي كيلئے ہدايت او رنصيحت ہے _

١_ قرآن، لوگوں كيلئے روشنى اور متقيوں كيلئے ہدايت اور نصيحت ہے_هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين يہ اس صورت ميں ہے كہ ''ھذا'' قرآن كى طرف اشارہ ہو يعنى يہ قرآن روشنى اور

٢_ روئے زمين كے تمام لوگ تمام زمانوں ميں قرآن

۹۸

كى روشنى دينے والى تعليمات كے مخاطب ہيں _هذا بيان للناس

٣_ انسانى معاشروں ميں خدا كى سنتوں اور ان كے جھٹلانے والوں كے برے انجام پر توجہ، لوگوں كى ہدايت كا موجب بنتى ہے_قد خلت من قبلكم سنن هذا بيان للناس يہ اس صورت ميں ہے كہ ''ھذا''ان معارف كى طرف اشارہ ہو كہ جو سابقہ آيت ''قد خلت ...'' ميں بيان ہوئے ہيں _

٤_ قرآن، ہر عصر ميں تمام لوگوں كيلئے قابل فہم ہے_هذا بيان للناس

٥_ انسانى معاشروں ميں خدا كى سنتوں اور ان كے جھٹلانے والوں كے برے انجام پر توجہ، متقيوں كيلئے ہدايت كا موجب اور نصيحت ہے_قد خلت من قبلكم سنن ...هدى و موعظة للمتقين

٦_ سير و سياحت اورگذشتہ اقوام كے برے انجام ميں غوروفكر، دين خدا كو جھٹلانے سے پرہيز كا ذريعہ_

فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين_ هذا بيان للناس اگر ''ھذا''سابقہ آيت كے مطالب كى طرف اشارہ ہو تو كلمہ ''بيان'' كا متعلق يہ ہوگا: ھذا بيان للناس لئلايرتكبوا الذى ارتكبوہ يعنى جھٹلانے والوں كے انجام كا مشاہدہ لوگوں پر يہ واضح كرتا ہے كہ گذشتہ اقوام كى طرح خدا كى آيات كو نہ جھٹلائيں _

٧_ سير و سياحت كرنا اور گذشتہ اقوام كے انجام ميں غوروفكر، تقوي اپنا نے والوں كے ہدايت پانے اور نصيحت كو قبول كرنے كے عوامل ميں سے ہيں _فسيروا فى الارض فانظروا هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين

٨_ تقوي اختيار كرنا، قرآن كى روشن تعليمات سے وعظ و نصيحت حاصل كرنے اور ہدايت پانے كا موجب بنتا ہے_

هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين اس لحاظ سے كہ خدا نے قرآن كو تمام لوگوں كى راہنمائي كا ذريعہ بنايا ہے (ھذا بيان للناس) ليكن مخصوصا تقوي اپنا نے والوں كيلئے، اس كو ہدايت اور نصيحت كرنے والا قرار ديا ہے، معلوم ہوتا ہے كہ فقط تقوي اپنانے والے ہيں جو قرآن كى روشن تعليمات سے مستفيض ہوتے اور ہدايت پاتے ہيں _

٩_ احكام الہى كا بيان (سودخورى سے پرہيز، خدا و رسول(ص) كى پيروى اور ...) لوگوں كيلئے راہنمائي اور تقوي اپنانے والوں كيلئے ايك نصيحت اور

۹۹

ہدايت كرنے والا ہے_يا ايها الذين آمنوا هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين

بعض كا خيال ہے كہ ''ھذا''ان تمام مسائل اور معارف كى طرف اشارہ ہے جو ١٣٠ سے ليكر ١٣٧ تك كى آيات ميں بيان ہوئے ہيں _

١٠_ تاريخ كے فلسفہ پر توجہ كرنا، معاشرتى اورانسانى تحركات كى جہت كا تعين كرتا ہے_فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين_ هذا بيان للناس و هدي

آنحضرت (ص) : ٩

اسلام: اسلام كا آفاقى ہونا ٢

اطاعت: آنحضرت(ص) كى اطاعت ٩;خدا تعالى كى اطاعت٩

الله تعالى : الله تعالى كى سنتيں ٣، ٥

ايمان: علم اورايمان ٥

تاريخ: تاريخ سے عبرت ٥، ٦، ٧، ١٠; تاريخ كا فلسفہ ١٠ ;تاريخ ميں غوروفكر ١٠

تعليم و تعلم: ٢

تقوي: اثرات تقوي ٨ ;تقوي كا پيش خيمہ٦

جھٹلانے والے: جھٹلانے والوں كاانجام ٣، ٥

دين: دين كوجھٹلانا ٦

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١٠

سودخوري: سودخورى سے گريز ٩

سير و سياحت: ٦، ٧

عبرت: ٤، ٦، ٧، ١٠ عبرت كے عوامل ١، ٥، ٧، ٨

علم: ٥

غوروفكر: ١٠ غوروفكر كے اثرات ٧

قرآن كريم: قرآن كريم كا فہم ٤

۱۰۰

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

ہونے كيلئے اسے آمادہ كرتى ہے_و لئن متم او قتلتم لالى الله تحشرون

خداوند اس مطلب كے بيان كے ساتھ كہ انسان مرنے يا قتل ہونے سے، خواہ وہ دنياوى منافع كى راہ ميں ہو خواہ خدا كى راہ ميں ، اسكى طرف محشور ہوتا ہے، جہاد كى ترغيب دلارہا ہے اور راہ خدا ميں اسكے جذبہ جہاد كى تقويت كررہا ہے_

انسان: انسان كا انجام ١، ٢، ٣

ايمان: ايمان كے اثرات ٣ ;قيامت پہ ايمان٣

تحريك: تحريك كے عوامل ٣

جہاد: جہاد كا پيش خيمہ٣

خدا تعالى: خداوند تعالى كا اجر ٢;خدا تعالى كى طرف سے سزائيں ٢

راہ خدا: ١

شہادت: ١

عمل: عمل كا پيش خيمہ ٣

قيامت: ٣

موت: ١

نظريہ كائنات: نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ٣

۱۸۱

آیت(۱۵۹)

( فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللّهِ لِنتَ لَهُمْ وَلَوْ كُنتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لاَنفَضُّواْ مِنْ حَوْلِكَ فَاعْفُ عَنْهُمْ وَاسْتَغْفِرْ لَهُمْ وَشَاوِرْهُمْ فِي الأَمْرِ فَإِذَا عَزَمْتَ فَتَوَكَّلْ عَلَی اللّهِ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُتَوَكِّلِينَ )

پيغمبر يہ الله كى مہربانى ہے كہ تم ان لوگوں كے لئے نرم ہو ورنہ اگر تم بد مزاج او رسخت دل ہوتے تو يہ تمھارے پاس سے بھاگ كھڑے ہوتے لہذا اب انھيں معاف كردو _ انكے لئے استغفار كرو اور ان سے امر جنگ ميں مشورہ كرو اور جب ارادہ كر لو تو الله پر بھروسہ كرو كہ وہ بھر وسہ كرنے والوں كودوست ركھتا ہے _

١_ پيغمبر اكرم (ص) خوش اخلاق اور لوگوں سے نرم رويہ ركھتے تھے اور ہر طرح كى سنگدلى اور خشونت سے دور تھے_

فبما رحمة من الله لنت لهم و لو كنت فظا غليظ القلب ''لنت'' ،مصدر ''لين'' سے مہربانى اور خوش اخلاقى كے معنى ميں ہے اور ''فظا''ستمگر اور بدخلق كے معنى ميں ہے اور ''غليظ القلب''سنگدل اور بے رحم كے معنى ميں ہے_

٢_ پيغمبر اكرم (ص) كى نرمى اور لوگوں كے ساتھ اچھے برتاؤ كا تنہا سرچشمہ خدا كى رحمت ہے_

فبما رحمة من الله لنت لهم ''بما رحمة''كا اپنے متعلق ''لنت''پہ مقدم ہونا، حصر پہ دلالت كرتا ہے_

٣_ پيغمبر اكرم(ص) كى ان مسلمانوں كے ساتھ نرمى اور اچھا برتاؤ جنہوں نے آپ(ص) كے فرامين سے نافرمانى كى اور احد كے محاذ سے فرار ہوئے_فبما رحمة من الله لنت لهم نرمى اور اچھا برتاؤ غالباً نافرمانى اور مخالفت كے مورد ميں ہے اور مورد نظر مصاديق ميں سے ، سابقہ آيات كے قرينہ كے مطابق ،جنگ احد كے

۱۸۲

نافرمان ہيں _

٤_ الہى راہبروں كيلئے لوگوں كے ساتھ، خوش اخلاقى نرمى اور مہربانى كے ساتھ پيش آنا ضرورى ہے_

فبما رحمة من الله لنت لهم و لو كنت فظا غليظ القلب لانفضوا من حولك

٥_ لوگوں كے ساتھ خوش اخلاقى اور نرمى كا سرچشمہ، خدا كى رحمت ہے_فبما رحمة من الله لنت لهم

٦_ پيغمبر اكرم (ص) كى لوگوں كے ساتھ نرمي، خوش اخلاقى اور مہربانى آنحضرت(ص) كى طرف ان كے مائل ہونے كے عوامل ميں سے ہے_و لو كنت فظا غليظ القلب لانفضوا من حولك

٧_ راہبروں كى خشونت اور سنگدلي، ان كے اطراف سے لوگوں كے پراگندہ ہونے كا موجب ہے_و لو كنت فظا غليظ القلب لانفضوا من حولك

''انفضوا''، ''فض''سے تفرقے اورپرا گندگى كے معنى ميں ہے_

٨_لوگوں سے برتاؤ ميں ، خوش خلقى اور نرمى كى ترغيب اور سنگدلى و خشونت كى مذمت_

و لوكنت فظا غليظ القلب لانفضوا من حولك

٩_ دينى رہبروں كى طرف لوگوں كامائل ہونا، ان كى مہربانى اور خشونت و سنگدلى سے پرہيز كا مرہون منت ہے_

فبما رحمة من الله لنت لھم و لو كنت فظاً غليظ القلب لانفضوا من حولك

١٠_ الہى راہبروں كے مشكل حالات ميں اپنى امت كے ساتھ خوش اخلاقى و مہربانى كے ساتھ پيش آنے كا خاص كردار_فبما رحمة من الله لنت لهم و لو كنت فظاً غليظ القلب لانفضوا من حولك

اس آيت كا جنگ احد اور اس سے پيدا شدہ مشكلات كے بارے ميں نازل ہونے والى آيات كے ضمن ميں آنا، اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ سختيوں اور مشكلات كے وقت راہبروں كى لوگوں كے ساتھ خوش اخلاقى اور مہرباني، خاص اہميت كى حامل ہے_

١١_ شكستيں اور مشكلات، معاشرے كے اپنے راہبروں سے پراگندہ ہونے كا پيش خيمہ، اور لوگوں كے ساتھ ان كى نرمى اسكے خاتمہ كا سبب ہے_*فبما رحمة من الله لنت لهم و لو كنت فظا غليظ القلب لانفضوا من حولك

اس آيت كے سابقہ آيات كے ساتھ تعلق كے پيش نظر كہ جن ميں جنگ احد كى شكست اوراس سے پيدا شدہ مشكلات كو بيان كيا گيا ہے، سے

۱۸۳

نتيجہ حاصل كيا جاسكتا ہے كہ اس جنگ كى شكست و مشكلات مسلمانوں كے رسول خدا(ص) سے پراگندہ ہونے كاپيش خيمہ بنى اور جو چيزآپ(ص) سے لوگوں كے متفرق ہونے سے مانع ہوئي وہ لوگوں كے ساتھ آپ (ص) كى خوش اخلاقى اور نرمى تھي_

١٢_ خطاكاروں سے درگذر كرنا ، ا ن كيلئے طلب مغفرت كرنا اور اجتماعى امور ميں مشورہ كرنا، پيغمبر اكرم(ص) كا مسلمانوں كے بارے ميں فريضہ ہے_فاعف عنهم و استغفر لهم و شاورهم فى الأمر

١٣_ لوگوں كى خطاؤں سے درگذر كرنا اور ان كيلئے طلب مغفرت كرنا نيز اجتماعى مسائل ميں مسلمانوں سے مشورہ كرنا، پيغمبر اكرم (ص) كى مہربانى اور خوش اخلاقى كا ايك پرتو ہے_و لو كنت فظا غليظ القلب فاعف عنهم و استغفر لهم و شاورهم فى الأمر

''فاعف عنھم و ...'' كى ان سابقہ جملوں پر تفريع جن ميں پيغمبر (ص) كى خوش خلقى كو بيانكيا گيا ہے، درحقيقت آپ (ص) كى نيك سيرت كے بعض اور مصاديق كى طرف اشارہ ہے _قابل ذكر ہے كہ درگذر كا حكم اور ...، اسكے جارى ركھنے كے معنى ميں ہے_

١٤_ اپنے حقوق كى نسبت لوگوں سے درگذر كرنا اور خدا كے حقوق كى نسبت ان كيلئے طلب مغفرت كرنا''پيغمبر اكرم (ص) كا فريضہ تھا_فاعف عنهم و استغفر لهم اس لحاظ سے كہ پيغمبر اكرم (ص) ايك طرف لوگوں سے درگذر كرنے اور دوسرى طرف ان كيلئے خدا سے طلب مغفرت كرنے پر مامور ہيں ، نتيجہ حاصل كيا جاسكتا ہے كہ ''فاعف''سے مراد پيغمبراكرم(ص) كا اپنے حقوق سے درگذر اور ''فاستغفر''سے مراد حقوق الله كے بارے ميں طلب مغفرت ہے_

١٥_ پيغمبراكرم(ص) لوگوں پر حقوق ركھتے ہيں اور لوگوں كا فريضہ ہے كہ آپ(ص) كے حقوق كى رعايت كريں _

فاعف عنهم و استغفر لهم

١٦_ جنگ احد كے خطاكاروں سے درگذر كرنا، پيغمبر اكرم (ص) كا الہى فريضہ تھا_فاعف عنهم و استغفر لهم

اس آيت كے جنگ احد كے بارے ميں نازل ہونے والى آيات كے ساتھ ارتباط كے پيش نظر، جنگ احد كے خطاكار بھى ان افراد ميں شامل ہيں جن كى خطاؤں سے صرف نظر كرنے كا آنحضرت(ص) كو حكم ديا گيا تھا_

١٧_ خطاكاروں كى مغفرت كيلئے خدا كى بارگاہ ميں پيغمبراكرم(ص) كى شفاعت اور آپ (ص) كے وسيلہ بننے كى اہميت و كردار_واستغفر لهم

۱۸۴

١٨_ جنگ احد كے جنگجوؤں پر خداوند تعالى كى خاص مہربانى اور عنايت_فاعف عنهم و استغفر لهم و شاورهم فى الأمر

١٩_ اجتماعى فيصلوں ميں پيغمبر اكرم (ص) لوگوں كى آراء كو مدنظر ركھتے تھے_و شاورهم فى الأمر

٢٠_ لوگوں كے ساتھ مشورہ اور انہيں اجتماعى فيصلوں ميں شريك كرنا، اسلام كے راہبروں كے فرائض ميں سے ہے_

و شاورهم فى الأمر

٢١_ لوگوں كى گذشتہ خطائيں ، راہبران اسلام كے ان كے ساتھ مشورہ سے ركاوٹ نہيں بننى چاہييں _

فاعف عنهم و استغفر لهم و شاورهم فى الأمر مؤمنين كے ساتھ مشورہ كرنے كا حكم ان كى خطاكارى كى تصريح كے بعد، اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ مومنين كے سابقہ گناہ اور خطائيں ان كے ساتھ مشورہ ميں ركاوٹ نہيں بننى چاہييں _

٢٢_ اسلامى نظام،عوامى نظام ہے اور راہبروں كے ظلم و استبداد سے دور ہے_و شاورهم فى الأمر

٢٣_ گناہوں سے پاك ہونا ان لوگوں كى شرائط ميں سے ہے جن سے راہبر كو مشورہ كرنا چاہيئے_*

فاعف عنهم و استغفر لهم و شاورهم فى الأمر ''عفوواستغفار''(گناہوں سے پاك ہونا) كا مشورہ پر مقدم ہونا، اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ وہ فرد يا افراد جن سے مشورہ كيا جاتا ہے، گناہ آلود نہ ہوں يا آلودگى سے پاك ہوچكے ہوں _

٢٤_ اسلام ميں مشورہ كرنے كى بلند قدروقيمت اور اہميت_و شاورهم فى الأمر

پيغمبر اكرم (ص) يعنى افراد بشر ميں سے بلندترين ہستى كو لوگوں كے ساتھ مشورے كا حكم ديا جانا، مشورے كى بلند قدروقيمت اور اہميت كى دليل ہے_

٢٥_ مشورے كے بعد حتمى فيصلہ راہبر كى ذمہ دارى ہے_و شاورهم فى الأمر فاذا عزمت فتوكل على الله

كيونكہ مشورے كے بعد ''عزم''اور فيصلہ كى ذمہ دارى پيغمبراكرم (ص) كى ذات پر ركھى گئي ہے (عزمت) نہ ان سب پر جن سے مشورہ كيا گيا اور نہ ان كى اكثريت پر_

٢٦_ قانون مشاورت كى قبوليت كے ساتھ، ايك راہبر

۱۸۵

كى حاكميت، اسلامى نظام كى خصوصيات ميں سے ہے_وشاورهم فى الأمر فاذا عزمت فتوكل على الله

٢٧_ فيصلہ كرنے اور اسے عملى جامہ پہنانے كے عزم كے بعد راہبر كيلئے خدا پر توكل اور بھروسہ كرنا ضرورى ہے_

فاذا عزمت فتوكل على الله

٢٨_مشورہ كرنے اور اپنے قطعى فيصلہ كرنے كے بعد مقام عمل ميں راہبر كى قاطعيت اور مضبوط ہونا ضرورى ہے_

و شاورهم فى الأمر فاذا عزمت فتوكل على الله جملہ ''فاذا عزمت فتوكل على الله '' كا يہ معنى ہے كہ جب تم نے كسى كام كا فيصلہ كرليا، تو پھر ترديد اور دودلى سے اپنے آپ كو بچاؤ اور كامياب نہ ہونے كے احتمال كو خدا پر توكل كے ذريعے دور كرو كہ خداوند تعالى اپنے محبوب كو تنہا نہيں چھوڑے گا_ ''ان الله يحب المتوكلين''_

٢٩_ معاملات ميں كاميابى كيلئے خداوند متعال كے ہى محور اور مركز ہونے پر توجہ ضرورى ہے حتى كہ كسى كام كے انجام دينے كے بارے ميں مشورہ اور آخرى فيصلہ كرنے كے بعد بھي_و شاورهم فى الأمر فاذا عزمت فتوكل على الله

٣٠_ خداوند متعال ان لوگوں كو دوست ركھتا ہے جو اس پر توكل كرتے ہيں _ان الله يحب المتوكلين

٣١_ خداوند تعالى پہ توكل محبت الہى كو پانے كے عوامل ميں سے ہے_ان الله يحب المتوكلين

آزادي: معاشرتى آزادى ٢٢

آنحضرت(ص) : ١٤ آنحضرت (ص) كا لوگوں كے ليے استغفار ١٢، ١٣، ١٤ ; آنحضرت (ص) كى خوش اخلاقى ٦، ١٣ ;آنحضرت (ص) كى دعا ١٤; آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ١٢، ١٤، ١٦ ; آنحضرت(ص) كى سيرت ١، ٢، ٣، ٦، ١٢ ; آنحضرت (ص) كى شفاعت ١٧ ; آنحضرت (ص) كى صفات ١; آنحضرت (ص) كى مشاورت ١٢، ١٣، ١٩ ; آنحضرت (ص) كى مہربانى ٦، ١٣ ;آنحضرت (ص) كے حقوق ١٤، ١٥

اجتماعى روابط: ٨

اخلاق: ١٠

۱۸۶

خوش اخلاقى ٥، ٦، ١٣ ; خوش اخلاقى كى اہميت ٤، ٨; خوش اخلاقى كے اثرات ١٠

استغفار: ١٢، ١٣، ١٤

اسلام: ٢٦ اسلام كے پھيلنے كے عوامل ٦ ; صدر اسلام كى تاريخ ٣، ١٦، ١٨، ١٩

تمايل: تمايل كے عوامل ٩

تند مزاجي: تند مزاجى كى سرزنش ٨ ;تند مزاجى كے اثرات ٧

توسل: آنحضرت (ص) سے توسل ١٧

توكل: توكل كے اثرات ٣٠، ٣١ ;خدا پہتوكل ٢٧

جمہوريت: ١٩

جہاد: جہادسے فرار ٣

حقوق: ١٤، ١٥ حق الله ١٤

حكومت: ٢٢

خداوند تعالى: ٢٧، ٢٩ خداوند تعالى كى رحمت ٢، ٥ ;خداوند تعالى كى محبت ٣١; خداوند تعالى كى مہربا نى ١٨; خداوند تعالى كے محبوب ٣٠، ٣١

درگذر: خطا سے درگذر ١٢، ١٣، ١٦

دعا: ١٤

دل: دل كى قساوت ٩;دل كى قساوت كى سرزنش ٨ ; دل كى قساوت كے اثرات ٧

ذكر: ذكر خدا كى اہميت ٢٩

راہبر: راہبركا اخلاق ١٠;راہبركا فيصلہ كرنا ٢٧، ٢٨ ; راہبركا مشورہ ٢١، ٢٥، ٢٨; راہبركى حاكميت ٢٦ ;راہبركى خشونت ٧، ٩ ; راہبركى ذمہ دارى ٤، ٩،

۱۸۷

١٠، ١١، ١٢، ٢٠، ٢١، ٢٥، ٢٧، ٢٨ ;راہبركى قاطعيت ٢٨; راہبر كى مہربانى ٩، ١٠ ;راہبركے مشير ٢٣

سياسى نظام: ٢١، ٢٢، ٢٥، ٢٦

شفاعت: ١٧

شكست: شكست كے اثرات ١١

شوري: ٢٦ شوري كے آداب ٢٩ ;شوري كى شرائط ٢٣

عوام: ١، ٢، ٤، ٥، ٦، ٨، ٩، ١١، ١٤، ١٩، ٢٠، ٢١، ٢٢

غزوہ احد: ٣، ١٦، ١٨

كام: كام كے آداب ٢٩

مجاہدين: مجاہدينكے فضائل ١٨; احدكے مجاہدين ١٦

مسلمان: ٣

مشاورت:١٢، ١٣، ١٩ ،٢١، ٢٥، ٢٨

لوگوں كے ساتھ مشاورت ٢٠ ;مشاورت كى قدروقيمت ٢٤

مشكل: مشكل آسان كرنے كى روش ١١ ;مشكل كے اثرات ١١

معاشرت: معاشرت كے آداب ٥، ٨

معاشرہ: اسلامى معاشرے كى خصوصيات ٢٦;معاشرتى روابط ٨; معاشرہ ميں تحول و تغير١١

مؤمنين: مؤمنين كى ذمہ دارى ١٥

مہربانى ٦، ٩، ١٣ مہربانى كے اثرات ١٠

نرمي: لوگوں كے ساتھ نرمى ١، ٢، ٤، ٥، ٦، ٨، ١١ ; مسلمانوں كے ساتھ نرمي٣

۱۸۸

آیت(۱۶۰)

( إِن يَنصُرْكُمُ اللّهُ فَلاَ غَالِبَ لَكُمْ وَإِن يَخْذُلْكُمْ فَمَن ذَا الَّذِي يَنصُرُكُم مِّن بَعْدِهِ وَعَلَی اللّهِ فَلْيَتَوَكِّلِ الْمُؤْمِنُونَ )

الله تمھارى مدد كرے گا تو كوئي تم پر غالب نہيں آسكتا او روہ تمھيں چھوڑ دے گاتو اس كے بعد كون مدد كرے گا او رصاحبان ايمان تو الله ہى پر بھروسہ كرتے ہيں _

١_ خداوند متعال كى نصرت و مدد سے فتح كا حتمى ہونا_ان ينصركم الله فلا غالب لكم

٢_ اگر خداوند كسى گروہ كو ذلت و خوارى سے ہمكنار كرے تو كسى ميں ان كى نصرت و مدد كرنے كى ہمت نہيں ہے_

و ان يخذلكم فمن ذاالذى ينصركم من بعده ''خزلان''سے ''يخذلكم''، '' مددنہ كرنے'' كے معنى ميں ہے كہ خدا تعالى كا مدد نہ كرنا، ذلت و خوارى كا موجب بنتا ہے_

٣_ تنہا خداوند متعال ہى كائنات پر قادر ہے اور تمام عوامل اور طاقتيں اسكى قدرت كے احاطے ميں ہيں _

ان ينصركم الله و ان يخذلكم فمن ذا الذى ينصركم من بعده آيت شريفہ ميں نصرت و مدد كو فقط خدا كى طرف سے قرار ديا گيا ہے اور چونكہ قطعى طور پر دوسرے طبيعى اور غيرطبيعى عوامل بھى كاميابيوں ميں دخيل ہيں ، اس نتيجہ پہ پہنچتے ہيں كہ دوسرے عوامل كى مدد قدرت خدا كے احاطہ اور اسكى مرضى كے تحت ہے_

٤_ فتح و شكست، تنہا خدا كى مرضى اور قدرت سے وابستہ ہے_ان ينصركم الله و ان يخذلكم فمن ذا الذى ينصركم من بعده

۱۸۹

٥_ مشيت اور قدرت الہى كے مقابل تمام خواہشات اور قدرتيں كمزورو ناتواں ہيں _ان ينصركم الله و ان يخذلكم فمن ذا الذى من بعده

٦_ مومنين كو فقط خدا پر توكل كرنا چاہيئے_و على الله فليتوكل المؤمنون كلمہ ''على الله ''كا اپنے متعلق ''فليتوكل''پر مقدم ہونا حصر پہ دلالت كرتا ہے_

٧_ جنگ بدر كے جنگجوؤں كا خدا پر توكل، خدا كى مدد اور اس جنگ ميں ان كى فتح كا موجب بنا_*

ان ينصركم الله فلا غالب لكم و على الله فليتوكل المؤمنون خداوند متعال نے جنگ احد كے بيان كو شروع كرنے كے بعد، جنگ بدر كے مسائل كى طرف بھى اشارہ كيا ہے_ ( و لقد نصركم الله ببدر، آيت ١٢٣) لہذا جملہ ''ان ينصركم الله ''اس فتح كى علت كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے_

٨_ خدا پر توكل، دشمنوں پر غلبہ پانے اور خدا كى مدد و نصرت كاپيش خيمہ ہے_ان ينصركم الله و على الله فليتوكل المؤمنون

٩_ خداوند متعال پر توكل ميں احد كے جنگجوؤں كى سستي، ان كے خدا كى نصرت سے محروم ہونے اور اس جنگ ميں ان كى شكست كا موجب بني_و ان يخذلكم فمن ذا الذى ينصركم من بعد و على الله فليتوكل المؤمنون

جنگ احد اور مؤمنين كى شكست كے بيان كے بعد اس آيت كا ذكر، شكست كى علت كى طرف اشارہ ہے_ يعنى چونكہ تم نے اس جنگ ميں خدا پہ توكل نہيں كيا لہذا خدا كى مدد سے محروم ہوگئے اور نتيجہ يہ نكلا كہ شكست كھاگئے_

١٠_ خدا پر توكل، مومنين كى خصوصيات ميں سے ہے_و على الله فليتوكل المؤمنون

١١_ خداوند متعال پہ ايمان، توكل كے رتبے كو پانے كا پيش خيمہ ہے_و على الله فليتوكل المؤمنون

ضمير كى جگہ پہ ''المؤمنون ''كے كلمہ كا لانا، اس معنى كى طرف اشارہ ہے كہ ايمان، انسان كو خدا پر توكل كى طرف راہنمائي كرتا ہے_

١٢_ غيرخدا پر بھروسہ كرنا، انسانى معاشروں كى رسوائي و خوارى كا موجب ہے_

و ان يخذلكم فمن ذا الذى ينصركم و على الله فليتوكل المؤمنون

۱۹۰

١٣_ خدا پر توكل، خداوند متعال كى قدرت مطلقہ پر ايمان كا لازمہ ہے_

ان ينصركم الله ...و على الله فليتوكل المؤمنون صدر آيت كو ديكھتے ہوئے كہ جس ميں خدا كى قدرت غالبہ اور اسى كے محور ہونے كو بيان كيا گيا ہے ، ايمان سے مراد اسى قدرت پر ايمان ہے اور جملہ '' و على اللہ فليتوكل ...'' كى فاء كے ذريعہ ما قبل پر تفريع اس بات پر دلالت كرتى ہے كہ اس ايمان وايقان كے بعد خداوند متعال پر توكل كرنا ضرورى ہے_

١٤_ خداكا اپنے بندہ اور معصيت كے درميان حائل نہ ہونا اور اسے تنہا چھوڑنا خذلان الہى (خدا كى طرف سے رسوائي) ہے_ان ينصركم الله فلا غالب لكم و ان يخذلكم

امام صادق(ع) مندرجہ بالا آيت ميں ''خذلان'' كے بارے ميں فرماتے ہيں : و متى خلى بينہ و بين تلك المعصية فلم يحل بينہ و بينھا حتى يرتكبھا فقد خذلہ و لم ينصرہ و لم يوفقہ_(١) يعنى جب خدا بندے كو معصيت كے مقابل تنہا چھوڑدے اور درميان ميں حائل نہ ہو يہاں تك كہ بندہ اس كا ارتكاب كرے تو گويا خدا نے اسے رسوا كرديا ، نہ اسكى مدد كى اور نہ اسے توفيق دى _

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ٧، ٩

ايمان: ايمان كے اثرات ١١، ١٣ ;خدا پر ايمان ١

توكل: ٩، ١٠ توكل كا پيش خيمہ ١١ ;توكل كى اہميت ٦، ١٣ ; توكل كے اثرات ٧، ٨ ; خدا پر توكل١٣; غير خدا پر توكل ١٢

جہاد: ٧، ٨، ٩

خدا تعالى: ١١ خداوند تعالى كا احاطہ ٣ ;خداوند تعالى كى امداد ١، ٩ ;خدا تعالى كى امداد كا پيش خيمہ ٧، ٨;خدا تعالى كى سنت ٢ ; خدا تعالى كى قدرت ٣، ٤، ٥، ١٣ ;خداكى مشيت ٤، ٥

ذلت: ذلت سے رہائي كے عوامل ٢; ذلت كے عوامل ٢، ١٢، ١٤

سستي: سستى كے اثرات ٩

شكست: جہاد ميں شكست كے عوامل٩ ;شكست كے عوامل ٤

علت و معلول: طبيعى عوامل ٣

____________________

١) توحيد صدوق، ص٢٤٢ ح١ تفسير برھان ج١ ص٣٢٣ ح١.

۱۹۱

غزوہ بدر: ٧ غزوہ احد: ٩

فتح: فتح كے عوامل ١، ٤ ; جہاد ميں فتح كے عوامل٧، ٨

گناہ: گناہ كے اثرات ١٤

مجاہدين: مجاہدين كاتوكل ٧، ٩

معاشرہ: معاشرہ كے انحطاط كے عوامل ١٢

مؤمنين: مؤمنين كا توكل ٦، ١٠;مؤمنين كى ذمہ دارى ٦; مؤمنين كى صفات ١٠

آیت(۱۶۱)

( وَمَا كَانَ لِنَبِيٍّ أَن يَغُلَّ وَمَن يَغْلُلْ يَأْتِ بِمَا غَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثُمَّ تُوَفَّی كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لاَ يُظْلَمُونَ )

كسى نبى كيلئے يہ ممكن نہيں ہے كہ وہ خيانت كرے اور جو خيانت كرے گا وہ روز قيامت خيانت كے مال سميت حاضر ہوگا_ اس كے بعد ہر نفس كو اس كے كيئے كا پورا پورا بدلہ ديا جائے گا اور كسى پر كوئي ظلم نہيں كيا جائے گا_

١_ انبياء (ع) كى ہستى ہر طرح كى خيانت سے پاك و منزہ ہے_و ما كان لنبى ان يغل كلمہ ''يغل'' غلول و غلل كے مادہ سے، خيانت كے معنى ميں ہے_

٢_ خيانت كا، مقام نبوت و رسالت الہى كے مناسب نہ ہونا_و ما كان لنبى ان يغل

٣_ مال غنيمت كو اكٹھا كرنے اور تقسيم كرنے ميں پيغمبر اكرم (ص) كى امانتداري_و ما كان لنبى ان يغل

آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ احد كى چوٹى پر معين كئے گئے تير اندازوں نے اپنے مورچے كو اس گمان كے ساتھ ترك كرديا كہ پيغمبراكرم (ص) غنائم كو سب سپاہيوں ميں تقسيم نہيں كريں گے اور جو كوئي جو كچھ حاصل كرے گا اسى كا ہوگا (مجمع البيان، مذكورہ آيت كے ذيل ميں )_

۱۹۲

٤_ معاشرے كے عمومى وسائل كو اكٹھا كرنا، ان كى حفاظت اور تقسيم ميں امانتدارى الہى رہبروں كے فرائض ميں سے ہے_*و ما كان لنبى ان يغل آيت كے مذكورہ شان نزول كے پيش نظر_

٥_صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كا مال غنيمت كے سلسلہ ميں آنحضرت(ص) كے بارے ميں خيانت كرنے كا باطل گمان_و ما كان لنبى ان يغل آيت كے بعض شان نزول ميں آيا ہے كہ جنگ بدر كے مال غنيمت ميں سے كچھ گم ہوگيا تو بعض نے يہ گمان كيا كہ پيغمبر اكرم (ص) نے خود اسے ركھ ليا ہے_(مجمع البيان، اسى آيت كا ذيل)

امام صادق(ع) سے منقول ہے كہ آپ(ع) نے فرمايا:الم ينسبوا نبينا محمداً (ص) الم ينسبوه يوم بدر الى انه اخذ لنفسه من المغنم قطيفة حمراء حتى اظهره الله عزوجل على القطيفة و برء نبيه من الخيانة و أنزل بذلك فى كتابه ''و ما كان لنبى ان يغل ''(١) كيا انہوں نے بدر كے دن ہمارے نبى (ص) كى طرف يہ نسبت نہيں دى كہ آپ(ص) نے مال غنيمت كى سرخ مخملى چادر اپنے پاس ركھ لى ہے، يہاں تك كہ اس چادر كے بارے ميں خدا وند عالم نے آپ (ص) كو خبر دى اور اپنے نبى كو خيانت كے الزام سے برى الذمہ كرديا اور قرآن ميں فرمايا: و ما كان لنبى ان يغل

٦_ ميدان محشر خيانت كاروں كو ان سب اموال اور سميت جن ميں انہوں نے خيانت كى ہے، حاضر كرنے كا مقام ہے_و من يغلل يأت بما غل يوم القيامة مذكورہ بالا مطلب ميں ''بما غل''كى ''بائ'' مصاحبت كى ہے_

٧_ قيامت كے دن خيانت كاروں كے برے طرز عمل كا مجسم ہونا_

و من يغلل يأت بما غل يوم القيامة بعض كا يہ نظريہ ہے كہ ''ماغل''سے مراد وہ مال نہيں ہے جس ميں دنيا ميں خيانت كى گئي ہے بلكہ خيانت كار كا گناہ قيامت ميں مجسم ہو كر آئے گا اور خائن شخص اس مجسم شدہ گناہ كے ساتھ ميدان قيامت ميں حاضر ہوگا_

٨_ قيامت كے دن خائن لوگوں كى رسوائي اور سزا_و من يغلل يأت بما غل يوم القيامة ثم توفي كل نفس ما كسبت

٩_ خيانت كرنے كى حرمت_و من يغلل يأت بما غل يوم القيامة ثم توفي كل نفس بما كسبت

____________________

١)امالى شيخ صدوق ص٩٢ مجلس ٢٢ ح٣ تفسير برھان ج١ ص٣٢٤ ح١.

۱۹۳

١٠_ انسان كيلئے قيامت اپنے كردار كى پورى سزا پانے كا دن ہے_ثم توفي كل نفس ما كسبت

١_ ''توفي''كا مصدر ''توفية'' ہے جس كا معنى پورى ادائيگى اور وصولى ہے_

٢_ مندرجہ بالا مطلب ميں بعض مفسرين كے بقول '' ما كسبت ''سے پہلے لفظ ''جزائ'' محذوف ہے يعنى ''توفي جزاء ما كسبت''_

١١_ قيامت كے دن خيانت كار اپنے ناپسنديدہ طرز عمل كى پورى جزا (كمى بيشى كے بغير) پائيں گے_

و من يغل ثم توفي كل نفس ما كسبت و هم لايظلمون

١٢_ قيامت كے دن كسى كے حق ميں ظلم نہيں ہوگا_و هم لايظلمون

١٣_ قيامت كے دن انسان كے كردار كى جزا اور سزا عدل كى بنياد پر ہوگي_ثم توفي كل نفس ما كسبت و هم لايظلمون

١٤_ ہر قسم كى جزا اور اعمال كى پاداش پانے كے سلسلے ميں قيامت اور معاد كے برپا ہونے كا ضرورى ہونا_*

و من يغلل يأت بما غل يوم القيامة ثم توفي كل نفس ما كسبت و هم لايظلمون ''توفي كل نفس ''كے بعد ''وھم لايظلمون'' (عدالت الہي) كا جملہ يہ بيان كر رہا ہے كہ انسانوں پر ظلم نہ ہونا ان كے اپنے اعمال كى پورى جزا و سزا پانے كا مرہون منت ہے، يہ بات صرف قيامت كے دن ہى حقيقت كا لبا س پہنے گي_

١٥_ جو شخص بھى كسى چيز ميں خيانت كرے گا وہ اس چيز كو قيامت كے دن آتش جہنم ميں ديكھے گا اسے آتش جہنم ميں جاكر وہ چيز باہر لانا پڑے گي_و من يغلل يأت بما غل يوم القيامة امام محمد باقر(ع) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں ارشاد فرمايا: '' ...و من غل شيئا رآہ يوم القيامة فى النار ثم يكلف ان يدخل اليہ فيخرجہ من النار(١) جو شخص بھى كسى چيز ميں خيانت كرے گا روز قيامت اسے آتش جہنم ميں پائے گا پھر اسے حكم ديا جائے گا كہ اس ميں داخل ہوكر اسے نكالے_

١٦_ امام كے اموال ميں خيانت كرنے والوں كى قيامت ميں سزا_و من يغلل يأت بما غل

امام صادق(ع) فرماتے ہيں : الغلول كل شيء غل عن الامام(٢) خيانت سے مراد ہر وہ چيز ہے جس كے ذريعہ امام سے خيانت كى جائے_

____________________

١)تفسير قمي، ج١ ص١٢٢، نور الثقلين ج١ ص٤٠٦ ح٤١٧.

٢)تفسير عياشى ج١ ص٢٠٥ ح١٤٨، تفسير برھان ج١ ص٣٢٤ ح٢.

۱۹۴

آخرت: ١٠ آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) پر بہتان ٥;آنحضرت(ص) كى امانت دارى ٣

آيات احكام: ٩

اجر: ١٣، ١٤، ١٦ اخروى اجر ١٠

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٥

امانت داري: ٣، ٤

انبياء (ع) : انبياء (ع) كى صفات ١;انبياء كى عصمت ١

بيت المال: بيت المال ميں خيانت ١٦

جنگ: مال عنيمت ٣، ٥

جہنم: جہنم كى آگ ١٥

حقوق: قيامت ميں حقوق ١٢

خائنين: خائنين قيامت ميں ٦، ٧، ٨، ١١، ١٦;خائنين كى سزا ٨

خيانت: ١، ٢، ٥، ١٦ خيانت كا حرام ہونا ٩;خيانت كى سزا ١١، ١٥، ١٦

روايت: ١٦

راہبر: راہبركى امانت داري، ٤;راہبر كى ذمہ داري، ٤

سزا: ٨، ١١، ١٣، ١٤، ١٥، ١٦ اخروى سزا، ١

ظلم: قيامت ميں ظلم ١٢

عدل و انصاف: قيامت ميں عدل و انصاف١٢، ١٣، ١٤

عقيدہ: باطل عقيدہ ٥

عمل: عمل كا مجسم ہونا ٧، ١٥;عمل كى پاداش ١٣، ١٤، ١٦; عمل كى سزا ١٣، ١٤

۱۹۵

عمومى اموال: عمومى اموال كى حفاظت ٤

عمومى وسائل: ٤

قيامت: ٦، ٨، ١١، ١٢، ١٤، ١٦ قيامت ميں حقيقتوں كا ظاہر ہونا ٧;قيامت ميں ميزان ١٣

محرمات: ٩

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ٥

معاد: معاد كا ضرورى ہونا ١٤

نبوت: ٢

آیت ( ۱۶۲)

( أَفَمَنِ اتَّبَعَ رِضْوَانَ اللّهِ كَمَن بَاء بِسَخْطٍ مِّنَ اللّهِ وَمَأْوَاهُ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ )

كيا رضائے الہى كااتباع كرنے والا اس كے جيسا ہو گا جو غضب الہى ميں گرفتار ہو كہ اس كا انجام جہنم ہے اور وہ بدترين منزل ہے _

١_ كچھ لوگ خدا كى رضا اور خوشنودى كے حصول ميں كوشاں ہوتے ہيں اور بعض اپنے آپ پر خدا كے غيض و غضب كى راہ ہموار كرتے ہيں _افمن اتبع رضوان الله كمن بآء بسخط من الله

٢_ خدا كى رضا كے متلاشى مومنين كے انجام كا خدا كے غيض و غضب كى راہ ہموار كرنے والوں كے انجام سے يكساں نہ ہونا_افمن اتبع رضوان الله كمن بآء بسحط من الله

٣_ امانتدارى اور خيانت سے پرہيز خدا كى رضا اور خوشنودى كے حصول كا ذريعہ ہے_

و ما كان لنبى ان يغل افمن اتبع رضوان الله كمن بآء بسخط من الله

٤_ جہاد ميں شريك ہونا اور راہ خدا ميں شہادت خدا كى رضايت كے حصول كا وسيلہ ہے_

و لئن قتلتم فى سبيل الله افمن اتبع رضوان الله

۱۹۶

گذشتہ آيات كے مضامين سے اس آيت كے ارتباط كے ذريعے مورد نظر مثاليں اور مصاديق حاصل كئے جاسكتے ہيں ، انہيں ميں سے جہاد اور شہادت ہے_

٥_ پيغمبراكرم(ص) خدا كى خوشنودى اور رضا كے خواہاں _و ما كان لنبى ان يغل ...افمن اتبع رضوان الله

اس سے پہلى آيت (و ما كان لنبى ان يغل) كى گواہى كے مطابق ''افمن اتبع ...''كا واضح اور اكمل مصداق پيغمبراكرم(ص) ہيں _

٦_ پيغمبراكرم(ص) كا رضائے الہى كا خواہاں ہونا اس بات كى دليل ہے كہ آپ (ص) كى ذات ہر طرح كى خيانت سے منزہ اور مبرا ہے_و ما كان لنبى ان يغل افمن اتبع رضوان الله جملہ''افمن اتبع رضوان الله '' ،''و ما كان لنبى ان يغل'' كيلئے دليل اور تعليل كى مانند ہے يعنى كيا يہ ممكن ہے كہ، جو نبى ہميشہ خدا كى رضا كا خواہاں اور متلاشى ہو وہ خيانت كرے اور ان لوگوں ميں سے ہوجائے جن پر خدا غضبناك ہے_

٧_ خيانت كارى اور چورى و غبن خدا كے غيض و غضب كى راہ ہموار كرتے ہيں _و من يغلل يأت بما غل افمن اتبع رضوان الله كمن بآء بسخط من الله ''من بآء بسخط''كے مصاديق ميں سے وہ خيانتكار بھى ہيں جن كى رسوائي كى طرف پہلى آيت ميں اشارہ ہوا ہے_

٨_ ميدان جنگ سے فرار اور جنگ ميں شريك نہ ہونا خدا كے غيض و غضب كى راہ ہموار كرتے ہيں _

ان الذين تولوا منكم كمن بآء بسخط من الله

٩_ پيغمبراكرم(ص) كى طرف خيانت كى نسبت دينا خدا كے غيض و غضب كى راہ ہموار كرتى ہے_

ما كان لنبى ان يغل ...كمن بآء بسخط من الله جملہ ''كمن بآء بسخط'' ان لوگوں كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے جو پيغمبراكرم (ص) كى ذات اقدس پر اس طرح كے الزامات لگاتے تھے جيساكہ اس سے پہلى آيت ميں اسكى طرف اشارہ كيا جاچكا ہے_

١٠_ضمير كو جھنجوڑنا، قرآن كى ايك تربيتى روش_افمن اتبع رضوان الله كمن بآء بسخط من الله

١١_ جو لوگ اپنے اوپر خدا كے غيض و غضب كى راہ ہموار كرچكے ہيں ان كا برا انجام اور ٹھكانہ جہنم ہے_

۱۹۷

كمن بآء بسخط من الله و ماويه جهنم و بئس المصير

١٢_ جہاد سے جان چھڑانے والوں ، خيانت كرنے والوں اور پيغمبراكرم(ص) پر خيانت كا الزام لگانے والوں كا برا ٹھكانہ جہنم ہے_ان الذين تولوا منكم و ماكان لنبى ان يغل ...كمن بآء بسخط من الله و ماويه جهنم

١٣_ انسانوں كے اچھے اور برے انجام كى شناخت كا معيار خدا كى خوشنودى اور غيض و غضب ہے_

افمن اتبع رضوان الله كمن بآء بسخط من الله و ماويه جهنم

١٤_ انسانوں كے عمل كى بنياد پر ان كے انجام كا مختلف ہونا خدا كے عدل كى ايك جھلك ہے_

توفي كل نفس ما كسبت و هم لايظلمون، افمن اتبع رضوان الله كمن بآء بسخط من الله و ماويه جهنم و بئس المصير

''افمن اتبع ...''كو مندرجہ بالا مطلب ميں جزا اور پاداش كے سلسلے ميں خدا كے عدل كى دليل اور تعليل قرار ديا گيا ہے يعنى ہر شخص اپنے عمل كى مكمل جزا اور سزا پائے گا كيونكہ كوئي عقل مند شخص يہ بات قبول نہيں كرسكتا كہ نيك اور برے افراد سے ايك جيسا سلوك كيا جائے_

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) پر الزام تراشى ٩، ١٢ ;آنحضرت(ص) كى صفات ٥، ٦ ;آنحضرت (ص) كى عصمت ٦

افترا : افترا كى سزا ١٢

امانتداري: امانتدارى كے اثرات ٣

انسان: انسان كا انجام ١٣، ١٤ ;انسان كا ضمير ١٠

تحريك: ١٠

تربيت: تربيت كا طريقہ ١٠

جانچنا: جانچنے كا معيار ١٣، ١٤

جنگ: جنگ سے فرار ٨

جہاد: ٤ جہاد سے فرار ١٢

جہنم: ١٢

چورى و غبن:

۱۹۸

چورى وغبن كے اثرات ٧

خائنين: خائنين جہنم ميں ١٢

خدا تعالى: خدا تعالى كا عدل و انصاف١٤; خداوند تعالى كا غضب ١، ٢، ١١ ; خدا تعالى كى خوشنودى ١، ٢، ٥، ٦، ١٣ ;خدا تعالى كى خوشنودى كے اسباب ٣، ٤ ;خدا تعالى كے غيض و غضب كے اسباب ٧، ٨، ٩

خدا كے مغضوبين: ٢

خدا كے مغضوبين كا انجام ١١

خيانت: ٦، ٩ خيانت ترك كرنے كے اثرات ٣ ;خيانت كے اثرات ٧

راہ خدا: ٤

رشد و تكامل: رشد و تكامل كے عوامل ٣

سزا: ١٢

شہادت: ٤

عذاب: اہل عذاب ١; عذاب كے اسباب ١١

عمل: عمل كى پاداش ١٤

مؤمنين: مؤمنين كا انجام ٢

معاشرہ: معاشرتى گروہ ١

آیت(۱۶۳)

( هُمْ دَرَجَاتٌ عِندَ اللّهِ واللّهُ بَصِيرٌ بِمَا يَعْمَلُونَ ) سب كے پيش پروردگار درجات ہيں اور خدا سب كے اعمال سے باخبر ہے _

١_ خدا كى خوشنودى كے متلاشى اور خواہاں افراد خدا كے حضورمتفاوت مقام و مرتبہ ركھتے ہيں _

افمن اتبع رضوان الله ...هم درجات عندالله مذكورہ بالا مطلب ميں ''ھم''كى ضمير صرف خدا كى

۱۹۹

رضا كے متلاشى افراد كى طرف پلٹائي گئي ہے_ اس پر قرينہ لفظ ''درجات'' ہے كہ جو معمولاً اور حقيقتاً بلند مقامات كيلئے استعمال ہوتا ہے_

٢_ خدا كى خوشنودى اور اسكے غيض و غضب كے خواہاں افراد خدا كے حضور مختلف مقام و مرتبہ ركھتے ہيں _

افمن اتبع رضوان الله كمن بآء بسخط ...هم درجات عندالله مندرجہ بالا مطلب ميں ''ھم''كى ضمير پہلے والى آيت ميں مذكور دو گروہوں كى طرف پلٹائي گئي ہے اور اس ميں خدا كے مغضوبين كيلئے بھى لفظ ''درجہ''كا استعمال تغليب كى بنياد پر ہے_

٣_ اپنے لئے خدا كے غيض و غضب كى راہ ہموار كرنے والے افراد خدا كے حضور مختلف برے درجات ركھتے ہيں _*

كمن بآء بسخط من الله ...هم درجات عندالله مذكورہ بالامطلب ميں ''ھم'' كى ضمير صرف ''كمن باء ''كى طرف پلٹائي گئي ہے_ اس احتمال كا مؤيد ''ھم'' كى ضمير كا اپنے مرجع (كمن بآء بسخط) كے نزديك ہونا ہے_

٤_ خدا كى خوشنودى كے خواہاں افراد، خدا كے حضور گويا خودبلند درجات اور مقامات ہيں _

افمن اتبع رضوان الله هم درجات عندالله مذكورہ بالا مطلب ''ھم درجات''كے ظاہر پر مبنى ہے، بغير اس كے كہ مضاف (ذو) يا كسى كلمہ تشبيہ كو مقدر كيا جائے _

٥_ انسانوں كے رفتار اور كردار پر خدا كى مكمل نظر ہے_والله بصير بما يعملون

٦_ آخرت ميں انسانوں كے درجات اور مقامات كا مختلف ہونا دنيا ميں ان كے كردار كا نتيجہ ہے_

هم درجات عندالله والله بصير بما يعملون

٧_ خدا كا لوگوں كو ان كے اعمال اور كردار كے بارے ميں متنبہ كرنا_والله بصير بما يعملون

٨_ اعمال اور كردار پر خدا كى مكمل نظر ہونے كى طرف توجہ، انسانوں كو خدا كى رضايت حاصل كرنے اور اسكے غيض و غضب سے بچنے پر آمادہ كرتى ہے_افمن اتبع رضوان الله كمن باء بسخط من الله والله بصير بما يعملون

٩_ خدا كامختلف درجات اور مقامات عطا كرنا، اسكے انسانوں كے عمل سے پورى طرح آگاہى و بصيرت كى بناپر ہے_

هم درجات عندالله والله بصير بما يعملون جملہ''والله بصير بما يعملون'' ا س معنى كى

۲۰۰

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797