تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما5%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 175678 / ڈاؤنلوڈ: 5331
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۳

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

تقوي: تقوي كے اثرات ٩

جہنم: جہنم كا خوف;جہنم كيآگ ١، ٢، ٣، ٥، ٦، ٧

خوف: ١

سودخور: سودخوروں كاكفر٤

سودخوري: سودخورى كى سزا ٣، ٨ ;سودخورى كے اثرات ٢

عذاب: اہل عذاب٣ ;عذاب كے اسباب ٢، ٨، ٩

عمل: عمل كے اثرات ١٠

كفار: ٤ كفار كا انجام ٩ ; كفار كى سزا ٣، ٥، ٦، ٨

كفر: ٤ كفر كى سزا ٩

متقين: متقين كا انجام ٩

فلاح و نجات: فلاح و نجات كے عوامل ٩

آیت(۱۳۲)

( وَأَطِيعُواْ اللّهَ وَالرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ )

اور الله و رسول كى اطاعت كرو كہ شايد رحم كے قابل ہو جاؤ _

١_ رحمت الہى كو پانا، خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا مرہون منت ہے_و اطيعواالله و الرسول لعلكم ترحمون

٢_ رسول خدا(ص) (الہى قائدين) كے فرامين كى پيروى كا واجب ہونا_و اطيعواالله و الرسول

٣_ خدا اور رسول(ص) كى پيروى كرنا، دوزخ كى آگ سے بچنے كا سبب ہے_

۸۱

و اتقوا النار ...و اطيعوا الله و الرسول لعلكم ترحمون

جملہ ''اطيعوالله ...'' كفر كے انجام( آگ ميں مبتلا ہونا )كو بيان كرنے كے بعد ايسے انجام سے بچنے كيلئے انسانوں كى راہنمائي كررہا ہے_

٤_ سودخوري، خدا اور رسول (ص) كى نافرمانى ہے اور ان كے حكم كے مقابلے ميں سركشى ہے_

لاتاكلوا الربوا و اطيعوا الله و الرسول

٥_ رحمت الہى سے بہرہ مند ہونے كى اميد، لوگوں كو خدا و رسول (ص) كى پيروى كى ترغيب دلاتى ہے_

و اطيعوا الله والرسول لعلكم ترحمون

٦_ خداو رسول (ص) كى پيروى كا نتيجہ، خودانسان كى طرف لوٹتا ہے نہ كہ خدا و رسول(ص) كى طرف_

و اطيعوا الله و الرسول لعلكم ترحمون چونكہ انسانوں كے رحمت الہى سے بہرہ مند ہونے كو(ترحمون)خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا ہدف اور غرض و غايت قرار ديا گيا ہے_

آنحضرت(ص) : ١، ٢ آنحضرت(ص) كے مقابلے ميں سركشى ، ٤

استكبار: عصيان اوراستكبار٤

اطاعت: آنحضرت(ص) كى اطاعت١، ٢، ٣ ، ٥،٦; اطاعت كا پيش خيمہ ٥;اطاعت كى اہميت ١، ٢، ٣ ; اطاعت كے اثرات ٣، ٦ ;خدا كى اطاعت ٣، ٥، ٦; رہبر كى اطاعت ٢

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى رحمت ١، ٥

تحريك: تحريك كے اسباب ٥

جہنم: جہنم كى آگ ٣

رحمت: رحمت كے اسباب ١

سودخوري: سودخورى كے اثرات ٤

عصيان: ٤ مايوسى اور اميد: ٥

واجبات: ٢

۸۲

آیت(۱۳۳)

( وَسَارِعُواْ إِلَی مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ ) او ر اپنے پروردگار كى مغفرت او راس جنت كى طرف سبقت كرو جس كى وسعت زمين و آسمان كے برابر ہے اوراسے ان صاحبان تقوي كيلئے مہيا كيا گيا ہے _

١_ مغفرت الہى كو پانے كيلئے سرعت كا ضرورى ہونا_و سارعوا الى مغفرة من ربكم

٢_ اس جنت كو پانے كيلئے جلدى كا ضرورى ہونا، جو آسمانوں اور زمين جتنى وسيع ہے_سارعوا و جنة عرضها السموات والارض

٣_ نيك كاموں ميں جلدى كرنا لوگوں كى قدروقيمت كو پركھنے كا معيار و ميزان ہے_و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة

٤_ بندوں كے گناہوں كى مغفرت خداوند متعال كى ''ربوبيت''كا ايك پرتو ہے_و سارعوا الى مغفرة من ربكم

٥_ مغفرت الہى اورمتقين كى جنت، اہل ايمان كا ايك ضرورى مقصد ہے_و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة اعدت للمتقين

٦_ متقين كى جنت اور مغفرت الہى اہل ايمان كو خدا اور رسول(ص) كى اطاعت پر برانگيختہ كرتے ہيں _

يا ايها الذين آمنوا و اطيعوا الله والرسول سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها اعدت للمتقين

جملہ ''سارعوا الى ...'' خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا حكم دينے كے بعد، مومنين ميں خدا اور اسكے رسول (ص) كى پيروى كا جذبہ اور شوق پيدا كرنے كيلئے ہے_

٧_ مغفرت الہى اور جنت كو پانے كى اميد، اہل ايمان كو دين كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں شركت كيلئے آمادہ كرتى ہے_

۸۳

يا ايها الذين آمنوا ...واطيعوا الله و الرسول ...وسارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة

چونكہ سابقہ آيات كفار كے ساتھ مقابلہ اورجنگ كے بارے ميں تھيں _ گويا مورد بحث آيات اس دستور العمل كو بيان كرنے كيلئے ہيں كہ ايمانى معاشرے كى اس انداز سے تربيت كى جائے كہ دوبارہ جنگ احد كى ماننددنيا سے دل نہ لگائے اور خوف و ہراس كا شكار نہ ہو تاكہ ہميشہ دين كے دشمنوں پر غالب آسكے_

٨_ متقيوں كى جنت ميں وارد ہونا، گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے_

و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين وسيع و عريض جنت كے ذكر پر مغفرت الہى كے ذكر كا مقدم ہونا واقع ميں اسكے تقدم كو بيان كرتا ہے، يعنى پہلے ضرورى ہے كہ مغفرت حاصل ہو، تو پھر متقين كى جنت ميں ورود ممكن ہے_

٩_ متقيوں كى جنت، پاكيزہ افراد كى منزل ہے_و سارعو ا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين چونكہ متقيوں كيلئے تيار شدہ جنت ميں داخل ہونا، گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے، لہذا وہ جنت گناہ سے پاك افراد كى جگہ ہے_

١٠_ گناہوں كى مغفرت اور جنت ميں داخل ہونا، خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا مرہون منت ہے_

و اطيعوا الله والرسول و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة گناہوں كى مغفرت، خدا كا فعل اور اسكے اختيار ميں ہے اس صورت ميں مغفرت كى طرف جلدى كرنے سے مراد، ان اعمال كا انجام دينا ہے جو مغفرت الہى كے اسباب فراہم كرتے ہيں اور ''سارعوا''كے ''اطيعوا الله والرسول''پر عطف ہونے كے قرينہ كے مطابق وہ خدا اور اسكے رسول (ص) كى پيروى ہے_

١١_ گناہ كے ارتكاب كے بعد، توبہ كا فورى طور پر واجب ہونا_*و سارعوا الى مغفرة من ربكم

بعض كا يہ خيال ہے كہ توبہ، وہ عمل ہے جو مغفرت الہى كا موجب ہو، اس نظريہ كے مطابق ''سارعوا ...''كا امر توبہ كے فورى ہونے كے لزوم كو بيان كرتا ہے_

١٢_ متقين كى بہشت موعود، آسمانوں اور زمين كى وسعتوں كے برابر ہے_و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين يہ اس صورت ميں ہے كہ ''عرض''سے مراد وسعت ہو نہ عرض طول كے مقابلہ ميں _

۸۴

١٣_ آسمانوں كا متعدد ہونا_عرضها السموات

١٤_ جنت متقيوں كے انتظار ميں ہے اور ان كيلئے تيار كى گئي ہے_و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين

١٥_ خدا و رسول (ص) كى اطاعت، رحمت الہى كا حصول اور گناہوں كى مغفرت متقين كى بہشت ميں جانے كے بالترتيب مراحل_و اطيعوا الله و الرسول لعلكم ترحمون _ و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين

١٦_ تقوي اپنانے والوں كى جنت، ابھى سے آمادہ و حاضر ہے_اعدت للمتقين

لفظ''اعدت'' (تيار شدہ) ماضى كے صيغے كى صورت ميں ، جنت كے بالفعل موجود ہونے پر دلالت كرتا ہے_

١٧_ جنت، دراصل متقيوں كيلئے خلق كى گئي ہے_و جنة اعدت للمتقين

اس صورت ميں كہ ''جنة'' كى صفت''اعدت للمتقين''توضيحى ہو نہ احترازي، يعنى جنت تقوي اپنانے والوں كى جگہ ہے اور اگر دوسرے وارد ہوئے تو وہ متقين كے تابع ہوں گے يعنى جنت در اصل ان كے ليے نہيں ہے_

١٨_ تقوي كو پانا، خدا و رسول (ص) كى اطاعت اور گناہوں كى مغفرت كى زمين ہموار كرنے كا مرہون منت ہے_

و اطيعوا الله والرسول و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة اعدت للمتقين اس بہشت كى طرف جلدى كرو جو متقين كيلئے تيار كى گئي ہے، كے معنى يہ ہيں كہ پرہيزگاروں ميں سے ہوجاؤ، اور يہ دعوت ان لوگوں كو دى گئي ہے كہ جنہيں خدا و رسول(ص) كى اطاعت اور اسباب مغفرت كے فراہم كرنے كى طرف بلايا گيا ہے لہذا اہل تقوي سے ہونے كا مطلب يہ ہے كہ خدا و رسول (ص) كى پيروى كريں اور وہ كام كريں جن سے گناہ بخشے جائيں _

١٩_ دينى فرائض كو ادا كرنا، گناہوں كى بخشش كا ذريعہ ہے_سارعوا الى مغفرة من ربكم

حضرت امير المؤمنين اس آيت''سارعوا الى مغفرة من ربكم'' كے بارے ميں فرماتے ہيں :''الى اداء الفرائض'' _(١)

____________________

١)مجمع البيان، ج٢، ص٨٣٦; نورالثقلين، ج١، ص٣٨٩، ح٣٥٤_

۸۵

آنحضرت (ص) : ٦، ١٠، ١٥، ١٨

آسمان: آسمانوں كامتعدد ہونا ١٣

احكام: ١١

اطاعت: آنحضرت (ص) كى اطاعت ٦، ١٠، ١٥، ١٨ ;اطاعت كا پيش خيمہ ٦ ; اطاعت كے اثرات ١٠، ١٥، ١٨; خدا كى اطاعت ٦، ١٠، ١٥، ١٨

الله تعالى: الله تعالى كى ربوبيت ٤ ;الله تعالى كى رحمت ١٥; الله تعالى كى مغفرت ١، ٤، ٥،٦،٧

پاك لوگ: پاك لوگوں كامقام و مرتبہ٩

پركھنا: پركھنے كے معيارات٣

تحريك: تحريك كے عوامل ٦، ٧

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ ١٨

توبہ: توبہ كافورى ہونا ١١

جنت: ٥، ٦، ٧، ٨، ٩، ١٢، ١٤، ١٥، ١٦، ١٧ جنت كيخلقت ١٦، ١٧ ;جنت كى صفات ٢، ١٢; جنتميں وارد ہونے كے اسباب ١٠

جہاد: دشمنوں كے ساتھ جہاد ٧

دشمن: ٧

روايت: ١٩ آنحضرت (ص) كى روايت

شرعى فرائض: شرعى فرائض پر عمل كا پيش خيمہ ٦، ٧ ; شرعى فرائض پر عمل كے اثرات ١٩ عمل: ٦، ٧،١٩

گناہ: گناہ كيمغفرت ٨، ١٠، ١٥، ١٨، ١٩ ;گناہ كى مغفرت كے اثرات ٨

متقين: متقين كى جنت ٥، ٦، ٨، ٩، ١٢، ١٤، ١٥، ١٦، ١٧ ; متقين كامقام ١٨

مومنين: مومنين كى مغفرت ٥ ;مومنين كى جنت ٧

نيكي: نيكى ميں جلدى كرنا١، ٢، ٣

واجبات: ١١

۸۶

آیت(۱۳۴)

( الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّاء وَالضَّرَّاء وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ وَاللّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ )

جو راحت اورسختى ہر حال ميں انفاق كرتے ہيں اور غصہ كو پى جاتے ہيں او رلوگوں كومعاف كرنے والے ہيں اور خدااحسان كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے _

١_ توانگرى و تنگدستى ميں انفاق كرنا، متقيوں كى خصوصيات ميں سے ہے_اعدت للمتقين_ الذين ينفقون فى السرآء والضرآئ ''فى السراء والضرائ''سے مراد توانگرى اور تنگدستى كى حالت كو بيان كرنا ہے، اور مندرجہ بالا مطلب ميں يہ انفاق كرنے والے كى صفت ہے، نہ اس كى جس پر انفاق كيا جا رہا ہے_

٢_ معاشرے كے رفاہ و آسائش اور رنج و مشكلات ميں انفاق كرنا، متقيوں كى خصوصيات ميں سے ہے_

اعدت للمتقين _ الذين ينفقون فى السرآء والضرآئ يہ اس صورت ميں ہے كہ''السراء والضرائ'' سے مراد معاشرے اور لوگوں يعنى جن پر انفاق كيا جارہا ہے، كى حالت كو بيان كررہا ہو نہ انفاق كرنے والے كى حالت كو_

٣_ غصہ پينا اور لوگوں كى لغزشوں سے درگزر كرنا، اہل تقوي كى خصوصيات ميں سے ہے_

اعدت للمتقين والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس

٤_ ايمانى معاشرے كى ضروريات پورى كرنا، صبر اور اجتماعى معاملات ميں درگزر كرنا اہل تقوي كى خصوصيات ميں سے ہے_اعدت للمتقين _ الذين ينفقون ...و الكاظمين الغيظ والعافين عن الناس

٥_ اپنے غيظ و غضب كى قوت كو كنٹرول كرنے پر، لوگوں كا قادر ہونا_و الكاظمين الغيظ

۸۷

٦_ نيكى كرنے والے افراد، خدا كے محبوب ہيں _والله يحب المحسنين

٧_ دائمى انفاق (ہر حالت ميں انفاق كرنا) غصے ميں اپنے آپ پر كنٹرول ركھنا اور لوگوں كى لغزشوں سے درگزر كرنا احسان اور نيكى كے مصاديق ميں سے ہيں _الذين ينفقون فى السرآء والضرآء والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس والله يحب المحسنين ''والله يحب المحسنين''سے مراد يہ ہے كہ خداوند متعال آيت ميں مذكورہ صفات ركھنے والے افراد كو دوست ركھتا ہے يعنىوالله يحبهم ليكن ضمير كى جگہ پر ''المحسنين ''كا كلمہ استعمال كيا گيا ہے، تاكہ ضمناً اشارہ كرے كہ مذكورہ بالا موارد نيكى كے مصاديق ميں سے ہيں _

٨_ ہر حال ميں دائمى انفاق كرنا ،غصہ پر كنٹرول كرنا اور لوگوں كى لغزشوں سے درگذر كرنا، محبت خدا كے حصول كے عوامل ميں سے ہيں _والذين ينفقون فى السرآء والضرآء والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس والله يحب المحسنين

چونكہ ''المحسنين'' جو كہ خدا كى محبت كے سزاوار ہيں ، سے مراد وہ لوگ ہيں جو مذكورہ بالا صفات ركھتے ہيں _

٩_ معاشرہ ميں افراد كے درميان سالم باہمى روابط برقرار ركھنے كيلئے ،اسلام اہميت كا قائل ہے_

الذين ينفقون فى السراء والضراء والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس والله يحب المحسنين

١٠_ اہل ايمان كو نيكى پر برانگيختہ كرنے كيلئے ان كے جذبات و احساسات كو ابھارنا، قرآن كے طريقوں ميں سے ہے_

يا ايها الذين آمنوا والله يحب المحسنين

١١_ خدا كى محبت كا حصول نيك اعمال كو بہ نحو احسن انجام دينے كا مرہون منت ہے_

والله يحب المحسنين كلمہ ''المحسنين'' جيساكہ پہلے بيان ہوچكا ہے ممكن ہے كہ اس معنى كو بيان كر رہا ہو كہ آيت ميں مذكورہ بالا صفات احسان و نيكى كے مصاديق سے ہوں اور نيز ممكن ہے كہ ''المحسنين''اہل تقوي كى ايك اور صفت كا بيان ہو يعنى اہل تقوي وہ لوگ ہيں جو ہميشہ نيك عمل انجام ديتے ہيں اور اگر انفاق كرتے ہيں تو اچھے طريقے كے ساتھ اور اگر

اجتماعى روابط: ٤، ٩

اسلامى معاشرہ: ٤

۸۸

الله تعالى: الله تعالى كى محبت ٦، ٨، ١١

انسان: انسان كيقدرت ٥

انفاق: ١، ٢

انفرادى انفاق كے اثرات ٧، ٨

تحريك: تحريك كےعوامل ١٠

جذبات و احساسات: ١٠

تربيت: تربيت كے طريقے ١٠

توانگر: توانگر كاانفاق ١، ٢

حلم: ٤

عمل صالح: عمل صالح كے اثرات ١١

عفوو درگذر: ٤، ٧ لوگوں سےعفوو درگذر٣، ٨

غصہ: غصہ پى جانا ٣، ٥، ٧، ٨

فقير: فقير پر انفاق١

متقين: متقين كى صفات ١، ٢، ٣، ٤

محسنين: محسنين كى محبوبيت ٦

معاشرت: معاشرت كے آداب ٩;معاشر ت ميں حلم ٤ ; معاشرت ميں عفو ٤، ٧

مؤمنين: مؤمنين كا نيكى كرنا ١٠

نيكى كرنا: ٧، ١٠

۸۹

آیت(۱۳۵)

( وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُواْ فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُواْ أَنْفُسَهُمْ ذَكَرُواْ اللّهَ فَاسْتَغْفَرُواْ لِذُنُوبِهِمْ وَمَن يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ اللّهُ وَلَمْ يُصِرُّواْ عَلَی مَا فَعَلُواْ وَهُمْ يَعْلَمُونَ )

وہ لوگ وہ ہيں كہ جب كوئي نماياں گناہ كرتے ہيں يا اپنے نفس پر ظلم كرتے ہيں تو خداكوياد كركے اپنے گناہوں پر استغفار كرتے ہيں اورخدا كے علاوہ كون گناہوں كا معاف كرنے والا ہے اور وہ اپنے كئے پر جان بوجھ كر اصرار نہيں كرتے _

١_ كوئي غيرشائستہ فعل انجام دينے يا اپنے نفس پر ظلم (يعنى زنا يا كوئي بھى گناہ كبيرہ) كى صورت ميں خدا كو ياد كرنا اور اس سے طلب مغفرت كرنا نيك لوگوں كاشيوہ ہے_اعدت للمتقين والذين اذا فعلوا فاحشة او ظلموا انفسهم ذكروا الله فاستغفروا لذنوبهم بعض نے كہا ہے كہ اس آيت ميں ''فاحشة'' سے مراد زنا اور ظلم سے مراد دوسرے گناہ ہيں خواہ كبيرہ ہوں خواہ صغيرہ، بعض دوسروں نے كہا ہے كہ ''فاحشة''سے مراد كبيرہ گناہ اور ظلم سے مراد، صغيرہ گناہ ہيں _

٢_ متقيوں سے لغزش اور گناہ كے ارتكاب كا امكان_اعدت للمتقين والذين اذا فعلوا فاحشة او ظلموا انفسهم

٣_ گناہ، اپنے اوپر ظلم ہے_او ظلموا انفسهم فاستغفروا لذنوبهم

٤_ ياد خدا، انسان كو توبہ اور استغفار كى جانب لے جاتي ہے_ ذكرواالله فاستغفروا لذنوبهم

استغفار كا ذكر خدا پر ''فا''كے ذريعے عطف كہ جس ميں ترتب كے معنى پوشيدہ ہيں ذكر خدا كے استغفار كيلئے علت ہونے كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے_

٥_ ياد خدا سے غفلت، گناہ كے ارتكاب اور غيرشائستہ

۹۰

كاموں كے انجام دينے كا سبب_والذين اذا فعلوا فاحشة او ظلموا انفسهم ذكروا الله فاستغفروا

چونكہ خدا كا ذكر باعث بنتا ہے كہ انسان اپنے كئے پر پشيمان ہو اور خدا سے مغفرت طلب كرے (ذكروا الله فاستغفروا) معلوم ہوتا ہے كہ انسان گناہ كے وقت، ياد خدا سے غافل ہوتا ہے_

٦_ صرف خدا تعالى گناہوں كو بخشنے والا ہے_و من يغفر الذنوب الا الله

٧_ خدا كى جانب سے گنہگاروں كو توبہ و استغفار كى ترغيب دلانا_والذين اذا فعلوا فاحشة فاستغفروا لذنوبهم و من يغفر الذنوب الا الله

٨_ متقيوں كے گناہ كرنے ميں عناد كا نہ ہونا اور جانتے ہوئے اس پر مصر نہ ہونا_والذين اذا فعلوا فاحشة لم يصروا على ما فعلوا و هم يعلمون چونكہ ياد خدا آتے ہى توبہ كرليتے ہيں ، معلوم ہوتا ہے كہ ان كا گناہ عناد كى وجہ سے نہيں ہے، بلكہ پروردگار كى ياد سے غفلت كى وجہ سے ہے_

٩_ عناد كى بنياد پر گناہ كرنا، اور گناہ پر جانتے ہوئے اصرار كرنا، تقوي كے منافى ہے_والذين اذا فعلوا فاحشة و لم يصروا على ما فعلوا و هم يعملون سابقہ مطلب كى وضاحت كو مدنظر ركھتے ہوئے_

١٠_ گناہ پر اصرار كرنے والے لوگ، اپنے گناہ كى مغفرت كيلئے خدا كے وعدہ سے محروم_والذين اذا فعلوا فاحشة ...و من يغفر الذنوب الا الله و لم يصروا على ما فعلوا

١١_ آدمى كى جہالت، خدا كى بارگاہ ميں اسكے گناہوں كيلئے عذر ہے_و لم يصروا على ما فعلوا و هم يعلمون

١٢_ اپنے گذشتہ گناہوں پر پشيمان نہ ہونا اور توبہ نہ كرنا، ان گناہوں پر اصرار كے مترادف ہے_

الذين اذا فعلوا فاحشة ...فاستغفروا لذنوبهم ...و لم يصروا على ما فعلوا اس صورت ميں كہ جملہ ''و لم يصروا ...'' جملہ ''فاستغفروا''كيلئے عطف تفسيرى ہو تو مراد يہ ہوگا كہ اگر گناہ كے بعد ياد خدا نہ كريں اور استغفار نہ كريں تو درحقيقت گناہ پراصرار كرنے والے ہيں _

١٣_ گناہ پر توجہ كے باوجود، اس كيلئے طلب مغفرت اور توبہ كے بارے ميں نہ سوچنا اس پر اصرار ہے_

والذين اذا فعلوا فاحشة ...و لم يصروا على

۹۱

ما فعلوا و هم يعلمون

امام باقر(ع) مندر جہ بالا آيت كے بارے ميں ارشاد فرماتے ہيں : ''الاصرار هو ان يذنب الذنب فلا يستغفرالله ولايحدث نفسه بتوبة فذلك الاصرار'' (١) يعنى اصرار كا مطلب يہ ہے كہ انسان گناہ كرے اور پھر نہ استغفار كرے اور نہ ہى اسكے دل ميں توبہ كا خيال ہو_

١٤_ كامل استغفار، گناہ سے پشيمانى اور اسكے ترك سے مشروط ہے_و لم يصروا علي ما فعلوا

امام صادق(ع) نے مندرجہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:''والذين اذا فعلوا ولم يصروا على ما فعلوا ...''فهذا ما امر الله به، من الاستغفار و اشترط معه بالتوبة والاقلاع عما حرم الله (٢) يعنى يہ وہ استغفار ہے جس كا خدا نے حكم ديا ہے اوراس كو مشروط كيا ہے توبہ اور حرام كاموں كو ترك كرنے كے ساتھ_

استغفار: ١ استغفار كى اہميت ١٣;استغفار كى شرائط ١٤; استغفاركى طرف تشويق دلانا ٧;استغفار كے اسباب ٤

الله تعالى: الله تعالى كى مغفرت ٦;الله تعالى كے وعدے ١٠

تحريك: تحريك كے عوامل ٤

تشويق: ٧

تقوي: تقوي كے اثرات ٩

توبہ: ١ توبہ كا شوق دلانا ٧ ;توبہ كے اسباب ٤ ; گناہ سے توبہ ١٢، ١٣

جہالت: جہالت كے اثرات ١١

خود پر ظلم: ١،٣

ذكر خدا: ١، ٥ ذكر خدا كے اثرات ٤

روايت: ١٣، ١٤

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ كا پيش خيمہ ٤

____________________

١)كافى ج٢، ص٢٨٨ ح٢ ;نور الثقلين ج١ ص٣٩٤ ح٣٦٦.

٢) تفسير عياشى ج ١ ص ١٩٨ ح ١٤٣ ; تفسير برھان، ج ١ ص ٣١٥ ح ٣.

۹۲

غفلت: غفلت كے اثرات ٥

قرآن كريم: قرآن كريم كى تشبيہات١٢

گناہ: ١٣ گناہ پر اصرار ٨، ٩، ١٠، ١٢، ١٣ ; گناہ كاعذر ١ ١ ;گناہ كى حدود سے پرہيز ١٤ ;گناہ كى مغفرت ٦ ;گناہ كے اثرات ٣ ;گناہ كے اسباب ٥; متقين اورگناہ ٢

متقين: ٢ متقين كااستغفار١ ;متقين كى توبہ ١ ; متقين كى صفات ١، ٨ ;متقين كى لغزش ٢

مغفرت: عدم مغفرت كے موارد ١٠

آیت(۱۳۶)

( أُوْلَئِكَ جَزَآؤُهُم مَّغْفِرَةٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَجَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ )

يہى وہ ہيں جن كى جزا مغفرت ہے اوروہ جنت ہے جس كے نيچے نہريں جارى ہيں _ وہ اسى ميں ہميشہ رہنے والے ہيں اورعمل كرنے كى يہ جزا بہترين جزا ہے _

١_ مغفرت الہى اور ہميشہ كى بہشت ،متقين كا اجر_اعدت للمتقين اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات خالدين فيها ''اولئك'' متقيوں كى طرف اشارہ ہے، يعنى انہيں مذكورہ خصوصيات كے ساتھ سراہا گيا ہے_

٢_ جو غيرشائستہ كاموں كے انجام دينے اور اپنے اوپر ظلم كرنے پرپشيمان ہيں اور گناہ پراصرار نہيں كرتے وہ ہميشہ كى جنت اور مغفرت الہى سے بہرہ ور ہوں گے_والذين اذا فعلوا اولئك جزآؤهم مغفرة من ربهم و جنات ...خالدين فيها

٣_ بندوں كے گناہ كى مغفرت، خداوند متعال كى ''ربوبيت''كا پرتو ہے_اولئك جزآؤهم مغفرة من ربهم

۹۳

٤_ انفاق ميں جلدى كرنا، غصہ پى جانا، دوسروں كى غلطيوں سے درگزر كرنا اور اپنے گناہوں سے استغفار كرنا ضرورى ہے_سارعوا الى مغفرة من ربكم الذين ينفقون ...اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

٥_ انفاق، غصہ پى جانا، لوگوں كى غلطيوں سے درگذر كرنا اور استغفار، مغفرت الہى سے آدمى كے بہرہ ور ہونے كے اسباب ميں سے ہيں _سارعوا الى مغفرة من ربكم ...الذين ينفقون اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

''سارعوا الى مغفرة ...''سے مراد مغفرت كے اسباب كى طرف جلدى كرنا ہے ...اور جملہ''اولئك جزاؤهم مغفرة'' اسكے مشار اليہ كو مدنظر ركھتے ہوئے، ان اسباب كو بيان كرتا ہے_

٦_ بندوں كے گناہوں كى مغفرت، خدا كى طرف سے ان كى تربيت كا ايك پہلو ہے_اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

اس بات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ بندوں كى مغفرت كو ''رب''سے نسبت دى گئي ہے اور ''رب'' مدبر اور مربى (تربيت كرنے والا) كے معنى ميں ہے، معلوم ہوتا ہے خدا كى طرف سے آدمى كے گناہ كى بخشش، اسكى تربيت كيلئے ہے_

٧_ بندوں كا جاودانہ جنت ميں داخل ہونا، ان كے گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے_

اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات تجرى خالدين فيها مغفرت و بخشش كے ذكر كا جنت پر مقدم ہونا (جزاؤھم مغفرة من ربھم و جنات) اسكے جنت پر حقيقى اور خارجى تقدم كو بيان كرتا ہے، يعنى پہلے ضرورى ہے كہ مغفرت حاصل ہو، اس وقت جنت ميں ورود كى اجازت ملے گي_

٨_ مغفرت الہى اور ہميشہ كى جنت، توانگرى و تنگدستى ميں انفاق كرنے ،غصہ كو پينے اور دوسروں كى غلطيوں پر درگذر كرنے كا اجر ہے_الذين ينفقون فى السراء والضراء ...اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات

٩_ مغفرت الہى اور ہميشہ كى جنت، احسان اور نيكى كرنے كا اجر ہے_والله يحب المحسنين اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

١٠_ جنتيں ، جارى نہروں والى اور ہميشہ رہنے كى جگہيں _و جنات تجرى من تحتها الانهر خالدين فيها

١١_ مغفرت الہى اور جنت، خدا كے احكام پر عمل كرنے كى قيمت كے طور پر ملتے ہيں صرف دعوى اور

۹۴

نعرے كے ذريعے نہيں _اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات و نعم اجر العاملين

١٢_ گناہوں كى مغفرت اور جارى نہروں والى جنتيں ، احكام الہى پر عمل پيرا ہونے والوں كيلئے اچھا اجر ہے_

اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات تجرى من تحتها الانهر خالدين فيها و نعم اجر العاملين

استغفار: استغفار كى اہميت ٤ ;استغفار كے اثرات ٥

الله تعالى : الله تعالى كى ربوبيت ٣; الله تعالى كى مغفرت ١، ٢، ٥، ٨، ٩، ١١ ;الله تعالى كے اوامر ١١، ١٢

انفاق: انفاق كااجر ٨ ; انفاق كى اہميت ٤ ; انفاق كے اثرات ٥

تربيت: تربيت كے طريقے ٦

جنت: جنت كى صفات ١٠، ١٢;جنت كى نعمتيں ١٠;جنت كى ہميشگى ١، ٢، ٧، ٨، ٩، ١٠;جنت كے اسباب ٧، ١١

خود پر ظلم : ٢

عفو و درگذر: عفو و درگذر كے اثرات ٥; لوگوں سے عفو و درگذر ٨

عمل: عمل كا اجر ١١، ١٢

غصہ: غصہ پى جانا ٤، ٨

گناہ: گناہ پر اصرار ٢ ; گناہسے پشيمانى ٢ ;گناہ كى مغفرت ٣، ٦، ٧، ١٢

متقين: متقين كااجر ٩

محسنين: محسنين كا اجر ٩

نيكي: نيكى كا اجر ٨;نيكى ميں جلدى ٤

نيكى كرنا: نيكى كرنے كا اجر ٩

۹۵

آیت (۱۳۷)

( قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِكُمْ سُنَنٌ فَسِيرُواْ فِي الأَرْضِ فَانْظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذَّبِينَ )

تم سے پہلے مثاليں گذر چكى ہيں اب تم زمين ميں سير كرو اورديكھو كہ جھٹلا نے والوں كاكياانجام ہوتا ہے _

١_ پورى تاريخ ميں انسانى معاشروں پر الہى سنتوں اور ثابت قوانين كا حاكم ہونا_قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض

٢_ الہى سنتوں اور قوانين كى بنياد پر، تاريخى اورمعاشرتى تغيرو تبدل_*قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٣_ معاشرتى تغيرو تبدل اور تاريخى رد عمل كى پيشگوئي ،اس پر حاكم الہى سنتوں اور قوانين كى شناسائي كى بنياد پر_

قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض اس لحاظ سے كہ انسانى معاشروں كے معاشرتى اور تاريخى حوادث ثابت قوانين ركھتے ہيں پس ان قوانين كو جاننے كے بعد مستقبل كى معاشرتى تبديليوں كے بارے ميں پيشگوئي كى جاسكتى ہے_

٤_ معاشروں پر حاكم قوانين اور سنتوں كو جاننے كيلئے تاريخى اور اجتماعى حوادث و تغييرات كے بارے ميں جستجو ضرورى ہے_قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٥_ تمام معاشرے، اجتماعى زندگى ميں خاص طريقوں اور تاريخى لحاظ سے مخصوص پس منظر كے حامل ر ہے ہيں _

قد خلت من قبلكم سنن فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٦_ دين الہى كو جھٹلانے والوں كے انجام ميں غوروفكر كا ضرورى ہونا_فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٧_ معاشرہ شناسى اور تاريخى تغيرات و حوادث ميں

۹۶

غوروفكر كرنے كى قدر و قيمت اور اہميت_فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٨_ لوگوں كو، دين خدا كے جھٹلانے والوں كے بدترين انجام اور عاقبت سے ہوشيار كرنا_فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٩_ انسانى معاشروں پر حكم فرما سنتوں اور قوانين كو حاصل كرنے كيلئے تحقيق، تقاضا كرتى ہے كہ محقق خود اس معاشرے كو نزديك سے ديكھے يا اس ميں موجود ہو يا پھر عينى شہادتوں پر اعتماد كرے_فسيروا فى الارض فانظروا كيف كا ن عاقبة المكذبين

١٠_ سياحت اور تاريخى و معاشرتى تغيرات و حوادث ميں جستجو، الہى سنتوں كو پہچاننے كا ايك راستہ ہے_فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

١١_ گذشتہ اقوام كے علاقے اور آثار، شناخت اور عبرت حاصل كرنے كاايك منبع ہيں _فسيروا فى الارض فانظروا كيف كا ن عاقبة المكذبين

١٢_ گذشتہ اقوام كى تاريخ اور ان كا انجام بعد ميں آنے والوں كيلئے عبرت ہے_قد خلت من قبلكم فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

١٣_ آدمى كے بعض گناہ، دنياوى عذاب كا موجب بھى بنتے ہيں _كيف كان عاقبة المكذبين

١٤_ گذشتہ امتوں ميں دين خدا كو جھٹلانے والوں كى موجودگي_قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

آثار قديمہ: ١١

الله تعالى: الله تعالى كا انتباہ ٨ ; الله تعالى كى سنتيں ١، ٢، ٣، ١٠

تاريخ: تاريخ پر حكم فرما سنتيں ١، ٩;تاريخ سے عبرت ١٢ ; تاريخ كا فلسفہ ١، ٩ ;تاريخ كے ادوار ١٤ ;تاريخ كے بيان كرنے كے فوائد ١٢; تاريخ كے حوادث ٤; تاريخ كے ذرائع ٩، ١٠;تاريخ ميں غوروفكر ٧

تحقيق: تحقيق كا شوق دلانا ٤، ٦ ; تحقيق كے طور طريقے ٩، ١٠

۹۷

تغيرات كى پيشگوئي: ٣

توحيدى نظريہ كائنات: ٣

جھٹلانے والے: جھٹلانے والوں كاانجام ٦، ٨

دنياوى عذاب: ١٣

دين: دين كوجھٹلانا ٦، ٨، ١٤

راہ و روش كى شناخت: ٥

زمين: زمين پر تحقيق ١١

سزا: ١٣

سير و سياحت: ١٠

شناخت: شناخت كے ذرائع ١٠، ١١

عبرت: عبرت كے عوامل ١١، ١٢

گناہ: گناہ كى سزا ١٣ ; گناہ كے اثرات ١٣

معاشرہ: معاشرہ پر حكم فرما سنتيں ٤;معاشرہ ميں تغيرات ٢، ٣، ٤، ٧، ١٠

معاشرہ شناسى : ٥ معاشرہ شناسى كى اہميت ٧

آیت(۱۳۸)

( هَذَا بَيَانٌ لِّلنَّاسِ وَهُدًی وَمَوْعِظَةٌ لِّلْمُتَّقِينَ )

يہ عام انسانوں كے لئے ايك بيان حقائق ہے اور صاحبان تقوي كيلئے ہدايت او رنصيحت ہے _

١_ قرآن، لوگوں كيلئے روشنى اور متقيوں كيلئے ہدايت اور نصيحت ہے_هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين يہ اس صورت ميں ہے كہ ''ھذا'' قرآن كى طرف اشارہ ہو يعنى يہ قرآن روشنى اور

٢_ روئے زمين كے تمام لوگ تمام زمانوں ميں قرآن

۹۸

كى روشنى دينے والى تعليمات كے مخاطب ہيں _هذا بيان للناس

٣_ انسانى معاشروں ميں خدا كى سنتوں اور ان كے جھٹلانے والوں كے برے انجام پر توجہ، لوگوں كى ہدايت كا موجب بنتى ہے_قد خلت من قبلكم سنن هذا بيان للناس يہ اس صورت ميں ہے كہ ''ھذا''ان معارف كى طرف اشارہ ہو كہ جو سابقہ آيت ''قد خلت ...'' ميں بيان ہوئے ہيں _

٤_ قرآن، ہر عصر ميں تمام لوگوں كيلئے قابل فہم ہے_هذا بيان للناس

٥_ انسانى معاشروں ميں خدا كى سنتوں اور ان كے جھٹلانے والوں كے برے انجام پر توجہ، متقيوں كيلئے ہدايت كا موجب اور نصيحت ہے_قد خلت من قبلكم سنن ...هدى و موعظة للمتقين

٦_ سير و سياحت اورگذشتہ اقوام كے برے انجام ميں غوروفكر، دين خدا كو جھٹلانے سے پرہيز كا ذريعہ_

فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين_ هذا بيان للناس اگر ''ھذا''سابقہ آيت كے مطالب كى طرف اشارہ ہو تو كلمہ ''بيان'' كا متعلق يہ ہوگا: ھذا بيان للناس لئلايرتكبوا الذى ارتكبوہ يعنى جھٹلانے والوں كے انجام كا مشاہدہ لوگوں پر يہ واضح كرتا ہے كہ گذشتہ اقوام كى طرح خدا كى آيات كو نہ جھٹلائيں _

٧_ سير و سياحت كرنا اور گذشتہ اقوام كے انجام ميں غوروفكر، تقوي اپنا نے والوں كے ہدايت پانے اور نصيحت كو قبول كرنے كے عوامل ميں سے ہيں _فسيروا فى الارض فانظروا هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين

٨_ تقوي اختيار كرنا، قرآن كى روشن تعليمات سے وعظ و نصيحت حاصل كرنے اور ہدايت پانے كا موجب بنتا ہے_

هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين اس لحاظ سے كہ خدا نے قرآن كو تمام لوگوں كى راہنمائي كا ذريعہ بنايا ہے (ھذا بيان للناس) ليكن مخصوصا تقوي اپنا نے والوں كيلئے، اس كو ہدايت اور نصيحت كرنے والا قرار ديا ہے، معلوم ہوتا ہے كہ فقط تقوي اپنانے والے ہيں جو قرآن كى روشن تعليمات سے مستفيض ہوتے اور ہدايت پاتے ہيں _

٩_ احكام الہى كا بيان (سودخورى سے پرہيز، خدا و رسول(ص) كى پيروى اور ...) لوگوں كيلئے راہنمائي اور تقوي اپنانے والوں كيلئے ايك نصيحت اور

۹۹

ہدايت كرنے والا ہے_يا ايها الذين آمنوا هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين

بعض كا خيال ہے كہ ''ھذا''ان تمام مسائل اور معارف كى طرف اشارہ ہے جو ١٣٠ سے ليكر ١٣٧ تك كى آيات ميں بيان ہوئے ہيں _

١٠_ تاريخ كے فلسفہ پر توجہ كرنا، معاشرتى اورانسانى تحركات كى جہت كا تعين كرتا ہے_فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين_ هذا بيان للناس و هدي

آنحضرت (ص) : ٩

اسلام: اسلام كا آفاقى ہونا ٢

اطاعت: آنحضرت(ص) كى اطاعت ٩;خدا تعالى كى اطاعت٩

الله تعالى : الله تعالى كى سنتيں ٣، ٥

ايمان: علم اورايمان ٥

تاريخ: تاريخ سے عبرت ٥، ٦، ٧، ١٠; تاريخ كا فلسفہ ١٠ ;تاريخ ميں غوروفكر ١٠

تعليم و تعلم: ٢

تقوي: اثرات تقوي ٨ ;تقوي كا پيش خيمہ٦

جھٹلانے والے: جھٹلانے والوں كاانجام ٣، ٥

دين: دين كوجھٹلانا ٦

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١٠

سودخوري: سودخورى سے گريز ٩

سير و سياحت: ٦، ٧

عبرت: ٤، ٦، ٧، ١٠ عبرت كے عوامل ١، ٥، ٧، ٨

علم: ٥

غوروفكر: ١٠ غوروفكر كے اثرات ٧

قرآن كريم: قرآن كريم كا فہم ٤

۱۰۰

;قرآن كريم كى اہميت ١; قرآن كريم كى تعليمات٢ ; قرآن كريم كى خصوصيات ٤ ; قرآن كريم كى نصيحتيں ٩

متقين: متقين كى ہدايت ١، ٥، ٧، ٩

معاشرہ: معاشرہ پر حاكم سنتيں ٣، ٥

ہدايت: ہدايت كے عوامل ١، ٣، ٥، ٧، ٨، ٩

آیت (۱۳۹)

( وَلاَ تَهِنُوا وَلاَ تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِين )

خبردار سستى نہ كرنا _ مصائب پرمحزون نہ ہونا اگر تم صاحب ايمان ہوتو سربلندى تمھارے ہى لئے ہے _

١_ اہل ايمان مشكل حالات ميں (دشمنوں كے ساتھ مقابلہ ميں ) سستى اور غم كو اپنے اوپر طارى نہ كريں _

يا ايها الذين آمنوا ...و لاتهنوا و لاتحزنوا

٢_ اہل ايمان كو دشمن كے ساتھ مقابلہ ميں اپنى ذات پہ اعتماد، استوارى اور ثابت قدمى كى ترغيب دلانا_

يا ايها الذين آمنوا و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون

٣_ جنگ ميں ناكامي، اہل ايمان كيلئے سستى اور غم كا موجب نہ بنے_و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون

٤_ جنگ سے واپسى كے بعد احد كے جنگجوؤں كا ہمت ہارنا اورنفسياتى شكست_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون اگرچہ كسى چيز كى نفي، اسكے خارجى واقعہ كو بيان نہيں كرتي، ليكن بعد والى آيات كے قرينہ كے مطابق (ان يمسسكم قرح ...) معلوم ہوتا ہے كہ سستى و غم كى نفى كرنا، مسلمانوں ميں ان كے واقع ہونے كے بعد ہے اور اس آيت كے سابقہ آيات كے ساتھ ارتباط سے كہ جن ميں جنگ احد اور اسكى شكست كے عوامل كو بيان كيا گيا ہے، پتہ چلتا ہے كہ يہ سستى اور غم جنگ احد كے مسائل كى وجہ سے تھا_

۱۰۱

٥_ دين خدا كے جھٹلانے والوں كے برے انجام ميں خدا كى سنتوں پر توجہ، ايمانى معاشرے سے ہر طرح كے غم و اندوہ اور سستى كو دور كرتى ہے_ فسيروافانظروا كيف كان عاقبة المكذبين ...و لاتهنوا و لاتحزنوا

اگر جملہ ''ولاتھنوا ...'' جملہ ''فانظروا كيف ...''پر عطف ہو، تو ان دو آيات كا يہ معنى ہوگا كہ آپ غمزدہ نہ ہوں ، آيات خدا كے جھٹلانے والوں (مسلمانوں كے دشمنوں ) كا انجام نابودى ہے_

٦_ ايمان اور بلند حوصلہ، دشمن كے ساتھ مقابلے ميں استوارى اور ثابت قدمى كا راز ہے_لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين

٧_ مسلمانوں كى دوسروں پربرتري، ان كے ايمان كى مرہون منت ہے_و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين

مندرجہ بالا مطلب ميں جملہ''وانتم الاعلون'' ''ان كنتم ...''كے جواب شرط كى حيثيت سے ليا گيا ہے_

٨_ آدمى كا ايمان اسكے مشكل حالات اور دشمن كے ساتھ مقابلہ ميں ،سستى و غم كا مظاہرہ كرنے كے ساتھ سازگار نہيں ہے_و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين مندرجہ بالا مطلب ميں جملہ''ولاتهنوا و لا تحزنوا'' ''ان كنتم ...''كيلئے جواب شرط كى حيثيت سے ليا گيا ہے_

٩_ مومن كے دوسروں پر برتر ہونے كا اعلان، آدمى كو حقيقى ايمان پر برانگيختہ كرتا ہے_

و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين خدا تعالى نے مسلمانوں كى برترى كو ان كے حقيقى ايمان كے مرہون منت قرارديا ہے اور چونكہ انسان ذاتى طور پر اپنے دشمنوں پر برترى كے خواہاں ہوتے ہيں ، اسلئے حقيقى ايمان تك پہنچنے كا جذبہ پيدا كرليتے ہيں _

١٠_ اہل ايمان كا دوسروں پر اپنى برترى كى جانب توجہ دينا، ان كے حوصلوں كى تقويت ميں اہم كردار ادا كرتا ہے_

و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين

١١_ دينى معاشرے كا ايمان، باعث بنتا ہے كہ انسان تمام انسانى معاشروں پر (ايمان كي) حاكميت كيلئے مسلسل كوشش كى ذمہ دارى محسوس كرے_و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين

۱۰۲

خدا تعالى مسلمانوں كى دوسروں پر برترى چاہتا ہے (و انتم الاعلون) اور برترى كے واضح مصاديق ميں سے، ان كى اور ان كے دين كى پورى كائنات پر حاكميت ہے اور يہ ان كے حقيقى ايمان كى مرہون منت ہے (ان كنتم مؤمنين)_ ايسى صورت ميں حقيقى ايمان انسان كو دائمى قوت كى طرف برانگيختہ كرتا ہے ''و لاتھنوا''تاكہ تمام انسانى معاشروں پر الہى دين كو حاكميت عطا كرسكے_

١٢_ مومنين كيلئے دوسروں پر اپنى برترى كى طرف توجہ دينا ضرورى ہے _و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين

١٣_ مومنين كا ايمان كى قدروقيمت سے آگاہ ہونا، احساس كمترى كا شكار ہونےسے مانع ہے_

يا ايها الذين آمنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين چونكہ فرض كيا گيا ہے كہ آيت كے مخاطب مومنين ہيں اور مومن برتر ہيں اور انہيں كافروں كے مقابلے ميں احساس كمترى نہيں كرنا چاہيئے (و لاتھنوا ...) اس صورت ميں مومنين كى كمزورى اور غم، ان كے ايمان كى قدروقيمت سے غفلت كرنے كى وجہ سے ہوگي_

احد كے مجاہدين: ٤

استقامت: ٢، ٦ استقامت كا شوق دلانا ٢،استقامت كے اسباب ،٦

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ٤

اطمينان: ٢

الله تعالى: الله تعالى كا نتباہ ٣ ; الله تعالى كيسنتيں ٥ ،ا

ايمان: ٨ ايمان كا پيش خيمہ ٨ ; ايمان كى قدر و قيمت١٣ ; ايمان كے اثرات ٦، ٧، ٨، ١١، ١٣

تحريك: تحريك كے عوامل ٩

تربيت: تربيت كے طريقے ١٠

۱۰۳

تشويق: ٢

جہاد: جہاد كى سختياں ٨; جہادميں استقامت ٢، ٦ ; جہادميں اطمينان ٢; جہادميں سستى ١;جہادميں غم ١

جھٹلانے والے: جھٹلانے والوں كاانجام ٥

حقارت: حقارت كے موانع١٣

حوصلوں كى تقويت: ٦، ١٠

دشمن: ١، ٢،

دين: دين كوجھٹلانا ٥

ذكر: ذكركے اثرات ٥

سستي: ١ ايمان اورسستى ٨ ;سستيدور كرنے كے عوامل ٥ ;سستى كے عوامل ٣

شكست: ٣

علم: ٥، ١٣

عمل: ٥

غزوہ احد: ٤

غم: ١ ايمان اورغم ٨;غمدور كرنے كے عوامل ٥;غم كے عوامل ٣

كاميابي: ٣

مسلمان: مسلمانوں كا مقام و مرتبہ ٧

مشكلات: ١، ٨

معاشرہ: اسلامي معاشرہ ٥، ١١ ;معاشرہ كى ذمہ دارى ١١

مومنين: مومنين اور دشمن ١، ٢;مومنين سختيوں ميں ١; مومنين كا علم ١٣;مومنين كامقام و مرتبہ٩، ١٠، ١٢;مومنين كى استقامت٢

يادآوري: يادآورى كى اہميت ١٢

۱۰۴

آیت(۱۴۰)

( إِن يَمْسَسْكُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِّثْلُهُ وَتِلْكَ الأيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللّهُ الَّذِينَ آمَنُواْ وَيَتَّخِذَ مِنكُمْ شُهَدَاء وَاللّهُ لاَ يُحِبُّ الظَّالِمِينَ )

اگر تمھيں كوئي تكليف چھوليتى ہے تو قوم كو بھى اس سے پہلے ايسى ہى تكليف ہوچكى ہے او ر ہم توزمانے كو لوگوں كے درميان الٹتے پلٹتے رہتے ہيں تاكہ خداصاحبان ايمان كوديكھ لے اورتم ميں بعض كو شہداء قرار دے اور وہ ظالمين كو دوست نہيں ركھتا ہے _

١_ جنگ احد ميں دونوں محاذوں يعنى كفرو ايمان كے تمام افراد كا ايك جيسا نقصان اٹھانا يا زخمى ہونا_

ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله

٢_ دين كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں پيش آنے والے زخم يا مشكلات كو ان كے ساتھ مقابلہ ميں سستى يا غم كا موجب نہيں بننا چاہيئے_و لاتهنوا و لاتحزنوا ان يمسسكم قرح

٣_ جنگ احد ميں جہاد كرنے والے مومنين كے نقصانات يا زخم جنگ بدر ميں كفار پر وارد ہونے والے نقصانات كے برابر ہيں _ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله بعض كا خيال ہے كہ''ان يمسسكم'' جنگ احد ميں مسلمانوں پر آنے والے نقصانات اور زخموں كے بارے ميں ہے اور جملہ ''فقد مس القوم'' مشركين كے جنگ بدر ميں آنے والے نقصانات اور زخموں كے بارے ميں ہے_

٤_ جو معاشرہ ايك ہدف اور نظريہ ركھتا ہو، وہ ايك پيكر كى مانند ہے_ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله

چونكہ خداوند متعال نے كافروں يا مسلمانوں كے ايك گروہ پر وارد ہونے والے زخموں كو ان سب كى طرف نسبت دى ہے، باوجود اسكے كہ يقينا ہرہر فرد زخمى نہيں ہوا تھا، معلوم ہوتا ہے كہ قرآن

۱۰۵

كى نظر ميں ہر وہ معاشرہ جو ايك ہدف ركھتا ہو، وہ ايك پيكر كى حيثيت ركھتا ہے_

٥_ ايمان، مومنين كے محاذ پر وارد ہونے والے زخموں اور نقصانات سے پيدا ہونے والے خلا كو پر كرتا ہے_

و لاتهنوا و لاتحزنوا ان كنتم مؤمنين_ ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله

٦_ انسانى معاشروں ميں فتح و شكست كى گردش ، خدا كى دائمى سنتوں ميں سے ايك ہے_

و تلك الايام نداولها بين الناس ''تلك''انہى زخموں اور شكست و كاميابيوں كى طرف اشارہ ہے كہ جو جنگ احد يا بدر ميں مسلمانوں اور كافروں كيلئے حاصل ہوئيں _

٧_ تاريخ كى حركت پر ارادہ الہى كى حاكميت_ (شكستوں ، كاميابيوں ، تلخيوں اور خوشيوں پر)

و تلك الايام نداولها بين الناس اس لحاظ سے كہ خدا نے تمام شكستوں كاميابيوں تلخيوں خوشيوں اور كو اپنى طرف نسبت دى ہے (نداولھا) تاريخ كى حركت پر ارادہ الہى كى حاكميت حاصل ہوتى ہے_

٨_ سابقہ كاميابيوں كى ياددہانى اور منظم معاشرتى تبديليوں كى گردش كى طرف توجہ، ايمانى معاشرہ كى كمزورى اور غم كو دور كرتى ہے_و لاتهنوا و لاتحزنوا ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله و تلك الايام نداولها بين الناس

اس صورت ميں كہ ''فقد مس القوم''جنگ بدر ميں مشركين كى شكست كے بارے ميں ہو، خداوند متعال نے مومنين كے غم اور كمزورى كو دور كرنے كيلئے جنگ بدر ميں ان كى كاميابى كى ياددہانى كرائي ہے اور(فتح ہو يا شكست) سب كا سرچشمہ اپنى مشيت كو قرار ديا ہے_

٩_ حقيقى مومنين كى صف كا غيرحقيقى مومنين سے جدا ہونا، حق و باطل كے درميان پيكار كى حكمتوں ميں سے ہے_

ان يمسسكم قرح و تلك الايام نداولها بين الناس و ليعلم الله الذين آمنوا مندرجہ بالا مطلب ميں كلمہ ''تلك'' كيجنگ كے دنوں سے تفسير كى گئي ہے نہ كہ خاص طور پر فتح و شكست سے_

١٠_ شكستيں اور كاميابياں (معاشرتى تبديلياں ) بامقصد اور منظم گردش كى حامل ہيں _

و تلك الايام نداولها بين الناس و ليعلم الله الذين آمنوا و يتخذ منكم شهدائ

جملہ ''وليعلم الله ...'' اور جو كچھ اس پر عطف ہوا ہے ، يعنى ''يتخذ'' ، ''ليمحص'' اور

۱۰۶

'' يمحق '' وہ مقاصد ہيں كہ جن كو خدا نے ''نداولھا'' ، ( گردش ايام اور معاشرتى تبديلياں ) كيلئے بيان كيا ہے اور با مقصد فعل اسكے با ضابطہ ہونے كو بيان كرتا ہے_

١١_ تاريخى حوادث كى تحليل و تجزيہ ميں قرآن كى توحيدى نظر_و تلك الايام نداولها بين الناس يہ مطلب تاريخى حوادث كى گردش كے خداوند متعال كى طرف منسوب ہونے سے سمجھا جاسكتا ہے _ (نداولھا)

١٢_ حق و باطل كے محاذ ميں فتح و شكست كى گردش، مومنين كے ايمان كے ظاہر ہونے كا مناسب موقع اور مقام ہے_و تلك الايام نداولها بين الناس و ليعلم الله الذين آمنوا

مندرجہ بالا مطلب ميں ''وليعلم'' ،''ليحقق'' (تاكہ وجود ميں لائے) كے معنى ميں ليا گيا ہے كيونكہ اشياء كے بارے ميں خداوند متعال كے علم كا مطلب ان اشياء كا وجود ميں آنا ہے پس خدا كا مومنين كے ايمان كے بارے ميں علم ان كے ايمان كا وجود ميں آنا ہے اور چونكہ فرض كيا گيا ہے كہ وہ ايمان ركھتے ہيں (آمنوا،ماضى كے صيغہ كے ساتھ) پس ان كے ايمان كے وجود ميں آنے كا مطلب ايمان كا ظاہر ہونا ہوگا_

١٣_معركہ حق و باطل ميں تاريخ كے دردناك حوادث كے اہداف ميں سے ايك خدا تعالى كا امت كے بہترين افراد كو منتخب كرنا ہے_و تلك الايام نداولها و يتخذ منكم شهدائ

''شہدائ''گواہوں كے معنى ميں ہے اور ہر امت كے گواہ، ان كے بہترين افراد ہيں _

١٤_ شہيد اور راہ اسلام ميں قربان ہونے والے، خدا كے برگزيدہ افراد ہيں _و يتخذ منكم شهدائ

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''شہدائ''سے مراد جنگ ميں قتل ہونے والے ہوں ، جيسا كہ بعض مفسرين كا يہ عقيدہ ہے_

١٥_ شہيدوں كا بلند مقام_و يتخذ منكم شهدائ خدا كى طرف سے شہيدوں كا برگزيدہ ہونا، ان كے بلند مقام كو بيان كرتا ہے، چونكہ جب تك ان سے راضى نہ ہو اور انہيں دوست نہ ركھتا ہو، انہيں منتخب نہيں كرے گا_

١٦_ بعض اوقات مسلمانوں كى شكست ايمان كے دعويداروں كو آزمانے اور حقيقى مومنين كو جھوٹے مومنين سے جدا كرنے كيلئے ہوتى ہے_

۱۰۷

ان يمسسكم قرح و تلك الايام نداولها بين الناس و ليعلم الله الذين آمنوا

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''تلك'' اس معنى كى طرف اشارہ ہو جو'' ان يمسسكم قرح'' سے حاصل ہوتا ہے، يعنى مسلمانوں كى شكست_

١٧_شكستوں اور كاميابيوں پر لوگوں ميں سے چنے ہوئے افراد كو ناظر اور گواہ قرار دينا مشيت الہى كى بنياد پر ہے_

و يتخذ منكم شهدائ

١٨_ تاريخى حوادث (مسلمانوں كى شكستوں اور كاميابيوں ) پر مقرر كيئے گئے گواہوں اور ان حوادث كے علل و اسباب كو بيان كرنے والوں كا بلند مقام و مرتبہ_و يتخذ منكم شهدائ چونكہ آيت شريفہ ميں شہادت كا متعلق ذكر نہيں ہوا ہے، سابقہ آيات كے قرينہ كے مطابق كہ جن ميں تاريخى حوادث كے علل و اسباب كى تحليل كى گئي ہے، يہ احتمال ديا جاسكتا ہے كہ شہيدوں سے مراد، مسلمانوں كى شكستوں اور كاميابيوں كے گواہ ہوں تاكہ گواہى ديں كہ جہاں خدا اور رسول كى پيروى ہوئي اور تقوي كى مراعات كى گئي مسلمان كامياب ہوئے اور جہاں اپنے اوپر اعتماد كيا ، خدا سے غافل ہوئے ، بے صبرى كى اور بے تقوي ہوئے تو شكست كھائي_

١٩_ جنگ احد اور كافروں كے ساتھ دوسرے جنگى معركوں ميں ثابت قدم مومنين، لوگوں كے اعمال پر گواہى كيلئے خدا كے برگزيدہ افراد ہيں _و تلك الايام و ليعلم الله الذين آمنوا و يتخذ منكم شهدائ

''ويتخذ''ميں لام كا ترك كرنا اس معنى كى طرف اشارہ كرتا ہے كہ چننا حقيقى مومنين كے مشخص ہونے كے بعد ہے يعنى جو حقيقى مؤمن ہوتے ہيں انہيں گواہى كيلئے چنا جاتا ہے قابل ذكر ہے كہ مندرجہ بالا مطلب ميں '' شہدائ'' كا حذف شدہ متعلق لوگوں كے اعمال كو قرار ديا گيا ہے_

٢٠_ ظالم، محبت الہى سے محروم ہيں _والله لايحب الظالمين

٢١_ دين كے دشمنوں كے مقابلہ ميں بے ايمانى اور سستي، ظلم ہے_و لاتهنوا ...و ليعلم الله الذين آمنوا والله لايحب الظالمين

٢٢_ دين كے دشمنوں كے مقابلہ ميں سستى اور بے ايماني، محبت الہى سے محروم ہونے كا باعث ہے_

و لاتهنوا ...و ليعلم الله الذين آمنوا والله لايحب الظالمين

٢٣_ انسانى احساسات سے فائدہ اٹھانا، لوگوں كى

۱۰۸

تربيت كيلئے قرآن كے طور طريقوں ميں سے ہے_والله لايحب الظالمين خدا تعالى كا اس يادآورى سے كہ محبت الہى (كہ جو ايك احساساتى محرك ہے) ستمكاروں كو شامل نہ ہوگي،مقصود يہ ہے كہ اپنے معتقدين كو ظلم سے باز ركھ سكے_

٢٤_ مومنين كے ساتھ جنگ ميں ظالموں كى كاميابي، ان كے خدا كے نزديك محبوب و پسنديدہ ہونے كى دليل نہيں ہے_

و لاتهنوا ان يمسسكم قرح والله لايحب الظالمين اس صورت ميں كہ ظالموں سے مراد، جنگ احد كے وہى فاتح افراد ہوں ، خدا مومنين كو ياددلاتا ہے كہ مشركين كى كاميابي، ان كے ساتھ محبت الہى كو بيان نہيں كرتي_

اتحاد: اتحاد كے عوامل ٤

استقامت: ١٩

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٣، ١٩

الله تعالى : الله تعالى كا ارادہ ٧;الله تعالى كى سنتيں ٦، ٧، ١٠ ; الله تعالىكى محبت ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٤;الله تعالىكى مشيت ١٧

امتحان: ١٦

انتخاب :١٣،١٦،١٩ انتخاب كے عوامل١٣

ايمان: ايمان كا پيش خيمہ ١٢، ١٩; ايمان كى اہميت ٢٢; ايمان كے اثرات ٥، ٢١

تاريخ: تاريخ كا فلسفہ ١٣ ; تاريخ كى حركت ٧، ١١ ;تاريخ كے حوادث ١٨; تاريخ كے حوادث كا تذكرہ ٨

تربيت: تربيت كے طريقے ٢٣;تربيتميں مؤثر عوامل ٢٣

توحيدى نظر: ١ ١

جانچنا: جانچنے كے معيارات ٩، ١٦

۱۰۹

جذبات و احساسات: ٢٣

جنگ: ١٩ جہاد: ٩، ١٩، ٢٣ جہاد كافلسفہ ٩ ;جہاد ميں مشكلات ٢

حق و باطل: ٩، ١٢، ١٣، ١٩

دشمن: ٢٢ دشمن كے ساتھ مقابلہ ٢، ٢١

دين: دين كے دشمن ٢٢

ذكر: ٨ سستي: سستى كے اثرات ٢١;سستى كے عوامل ٢

شكست: ٦، ٧، ٨، ١٠، ١٢، ١٦، ١٧، ١٨، ١٩، ٢٤

شہدائ: شہداء كا انتخاب ١٤ ;شہداء كامقام ومرتبہ١٥

ظالمين: ٢٤ ظالمين كامحروم ہونا ٢٠، ٢١ ; ظالمين كى فتح ٢٤

ظلم: ظلم كے موارد ٢١

غزوہ: غزوہ احد ١، ٣، ١٩; غزوہ بدر ٣

غم: غم دور كرنے كے عوامل ٨; غم كے عوامل ٢

فتح: ٦، ٧، ٨، ١٠، ١٢، ١٧، ١٨، ٢٤

قرآن كريم: قرآ ن كريم كى خصوصيت ١١

كفار: ١، ٣، ١٩

گواہ: گواہوں كا انتخاب ١٧، ١٩ ; گواہوں كامقام ١٨

مسلمان: مسلمانوں كا امتحان ١٦

مشكلات: ٢

معاشرہ: اسلامى معاشرہ٨ ; معاشرہ تشكيل دينے كے عوامل ٤ ; معاشرہ كا ہدف ٤ ;معاشرہ ميں تبديلياں ٨، ١٠

مومنين: مومنين جنگ ميں ; مومنين جہاد ميں ٩، ١٩، ٢٤; مومنين كا امتحان ١٦; مومنين كا انتخاب ١٩;مومنين كى استقامت ١٩

۱۱۰

آیت(۱۴۱)

( وَلِيُمَحِّصَ اللّهُ الَّذِينَ آمَنُواْ وَيَمْحَقَ الْكَافِرِينَ )

اورخدا صاحبان ايمان كو چھانٹ كر الگ كرناچاہتا تھااو ركافروں كو مٹا دينا چاہتا تھا _

١_ كافروں كے ساتھ جنگ ميں مومنوں كى فتح و شكست، مومنوں كو مخلص بنانے كا ايك عامل ہے_

و تلك الايام نداولها و ليمحص الذين آمنوا فعل ''يمحص''،''تمحيص'' سے مأخوذ ہے جس كے معنى ملاوٹوں اور نقائص سے خالص كرنا ہے_

٢_ اہل ايمان كو مشكل اور دشوار كاموں ميں ڈال كر انہيں پاكيزہ اور مخلص بنانے كيلئے خداوند عالم كى عنايت_

و تلك الايام نداولها بين الناس ...و ليمحص الله الذين آمنوا

٣_ آدمى كا ايمان مشكلات اور ناكاميوں كو اصلاح اور اخلاص كے عوامل ميں بدل ديتا ہے_

و تلك الايام نداولها بين الناس ...و ليمحص الله الذين آمنوا مومنين اپنے ايمان كى وجہ سے دباؤ كے مواقع ميں ميں ٹوٹنے كى بجائے، ان عوامل سے اپنى ترقى ، اصلاح اور اخلاص كيلئے مدد ليتے ہيں _

٤_ جنگ ميں كمزور نقاط كا آشكار ہونا اور ان سے آگاہي، مومنين كے عيوب و نقائص سے پاك ہونے كا مناسب پيش خيمہ_ان يمسسكم قرح نداولها بين الناس و ليمحص الله الذين آمنوا چونكہ ''تمحيص'' عيب و نقص سے خالص كرنے كے معنى ميں ہے اور يہ '' خالص كرنا'' مومنين كى شكست كا نتيجہ فرض كيا گيا ہے، كہا جاسكتا ہے كہ مومنين كى شكست باعث بنتى ہے كہ وہ اپنے عيوب اور نقائص كو پہچانيں اور انہيں ختم كرنے كى كوشش كريں _

٥_ انسان كے نفسياتي، معاشرتى اور تاريخى مسائل ميں خدا كے ارادہ كا فطرى علل و اسباب كے ذريعے جارى ہونا_

نداولها بين الناس و ليمحص الله الذين

۱۱۱

آمنوا و يمحق الكافرين

خدا مؤمنين كو مخلص بنانے جو ايك نفسياتى مسئلہ ہے اور كفار كى نابودى كيلئے جومعاشرتى اور تاريخى مسائل ميں سے ہے ، شكست و فتح جيسے علل و اسباب كے ذريعے اپنے ان ارادوں كو عمل ميں لاتا ہے_

٦_ جنگ ميں فتح و شكست، كافروں كى بتدريج نابودى كا ايك ذريعہ_نداولها بين الناس و ليمحص الله الذين آمنوا و يمحق الكافرين ''محق'' بتدريج نابودى كے معنى ميں ہے_ (مجمع البيان)

٧_ خداوند متعال كافروں كو تدريجاً نابود كرتا ہے_و يمحق الكافرين

٨_ معاشرے ميں ايمان كى ترقي، وجود كفر كى نفى كا باعث ہے_و ليمحص الله الذين آمنوا و يمحق الكافرين

''يمحق''ميں ''لام تعليل''كا نہ لانا اس معنى كى طرف اشارہ ہے كہ كافروں كى نابودى مؤمنين كے مخلص ہونے كے بعد عمل ميں آئے گى يعنى جيسے جيسے مومنين عيب و نقص سے خالص ہوتے جائيں گے، اسى طرح كافروں كى شان و شوكت ميں كمى واقع ہوتى جائے گى يہاں تك كہ وہ نيستى و نابودى كى طرف لے جائے جائيں گے_

اخلاص: اخلاصميں مؤثر عوامل ١، ٣، ٤

الله تعالى: الله تعالى كا ارادہ٥ ; الله تعالى كى عنايت٢

ايمان: ايمان اور كفر ٨; ايمان كے اثرات ٣، ٨

جنگ: ١ جنگميں شكست كے اثرات ٦ ;جنگ ميں فتح كے اثرات ٦

جہاد: جہادميں آگاہى ٤

رشد و تكامل: رشد و تكامل كا پيش خيمہ ٤ ;رشد و تكامل كے عوامل ٣

شكست: ٥ شكست كے اثرات ١

علم: علم كے اثرات ٤

فتح: ٦

۱۱۲

فتح كے اثرات ١

فطرى اسباب: ٥

كفار: ١، ٧ كفار كى شكست ٦

كفر: ٨ كفر كے موانع ٨

متضاد رجحانات: ٨

مشكلات: مشكلات كو آسان كرنے كے طريقے ; مشكلات كے اثرات ٢

مومنين: جنگ ميں مومنين١; مومنين كا اخلاص ٢

آیت(۱۴۲)

( أَمْ حَسِبْتُمْ أَن تَدْخُلُواْ الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَعْلَمِ اللّهُ الَّذِينَ جَاهَدُواْ مِنكُمْ وَيَعْلَمَ الصَّابِرِينَ )

كيا تمھارا يہ خيال ہے كہ تم جنت ميں يوں ہى داخل ہو جاؤ گے جب كہ خدا نے تم ميں سے جہاد كرنے والوں او رصبر كرنے والوں كو بھى نہيں جانا ہے _

١_ جنت اور سعادت آخرت كے حصول كيلئے فقط ايمان لانا كافى ہے ،ايك غلط خيال ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

٢_ ابتدائے اسلام كے مسلمانوں ميں ، جہاد اور صبر كے بغيرجنت ميں جانے كا غلط خيال_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

٣_ باطل خيالات و خرافات پر عقائد و نظريات كى بنياد ركھنے سے اجتناب ضرورى ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله

٤_ مشكل حالات ميں جہاد اور پائيدارى اہل ايمان كى آزمائش كى كسوٹى ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

'' اصن '' مقدر كے ذريعہ '' يعلم '' كى نصب

۱۱۳

دلالت كرتى ہے كہ'' و يعلم الصابرين''ميں واو جمع كيلئے ہے يعنى اہل ايمان كو پركھنے كى كسوٹى جہاد، صبر اور ثابت قدمى كے ساتھ جہاد ہے_

٥_ جدوجہد اور صبر كے بغيرجنت حاصل نہيں كى جاسكتي_ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

٦_ جنگيں اور مبارزات، لوگوں كے امتحان اور مجاہد و مبارز اور صابر مومنوں كو دوسروں سے جدا كرنے كا ذريعہ ہيں _

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

٧_ جہاد ، سختيوں اور شدت كے مواقع ميں مؤمنين كا ثابت قدم رہنا ضرورى ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

استقامت: ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٢

١متحان: ٤ ١متحان كى ا قسام ٦ ١متحان كے ذرائع٤ ،ا ;جہاد كے ذريعہ امتحان٦

جنت: جنت كے موجبات ١، ٢، ٥

جہاد: ٦ جہاد كافلسفہ ٤، ٦ ;جہاد كى اہميت ٢، ٥ ;جہاد كى مشكلات ٤ ;جہادميں ثابت قدمى ٧

سختياں : ٤ سختيوں ميں استقامت ٧

سعادت اخروي: ١

صبر: صبر كى اہميت ٢، ٥

عقيدہ: باطل عقيدہ ١، ٢، ٥

مذموم رجحانات: ٣

مؤمنين: صابر مؤمنين٦ ; مجاہد مؤمنين٦;مؤمنين كا امتحان ٤ ; مؤمنين كى ذمہ دارى ٧

۱۱۴

آیت(۱۴۳)

( وَلَقَدْ كُنتُمْ تَمَنَّوْنَ الْمَوْتَ مِن قَبْلِ أَن تَلْقَوْهُ فَقَدْ رَأَيْتُمُوهُ وَأَنتُمْ تَنظُرُونَ ) تم موت كى ملاقات سے پہلے اس كى بہت تمنا كيا كرتے تھے اور جيسے ہى اسے ديكھا ديكھتے ہى رہ گئے _

١_صدراسلام كے بعض مومنين كا جنگ بدر كے بعد شہادت طلب كرنا ليكن جنگ احد كے موقع پر حيرت و تشويش ميں مبتلا ہوجانا_و لقد كنتم تمنون الموت من قبل ان تلقوه فقد رأيتموه و انتم تنظرون

٢_صدر اسلام كے بعض مومنين كا موت اور راہ خدا ميں شہادت سے وحشت زدہ ہونا_و لقد فقد رأيتموه و انتم تنظرون

٣_ ميدان جنگ، افراد كى اندرونى حقيقت اور شخصيت كے آشكار ہونے كا محل و مقام_و لقد كنتم تمنون الموت فقد رأيتموه و انتم تنظرون

٤_ صدر اسلام كے بعض مومنين كا، امتحان الہى ميں كامياب نہ ہونا_ام حسبتم ان تدخلوا الجنة فقد رأيتموه و انتم تنظرون

٥ _پسنديدہ دعووں اور نعروں پر عمل نہ كرنے كا ناشائستہ ہونا _لقد كنتم تمنون الموت فقد رأيتموه و انتم تنظرون

آيت شريفہ ميں عتاب آميز لہجہ، ان لوگوں كى مذمت اور سرزنش كو بيان كرتا ہے جو قتل ہونے كى آرزو ركھتے تھے ليكن جب موقع آيا تو وحشت زدہ ہوگئے اور كوئي اقدام نہ كيا_

٦_صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كے كردار واعتقاد ميں دوگانگى اورہم آہنگى كا نہ ہونا _و لقد كنتم تمنون الموت فقد رأيتموه و انتم تنظرون

٧_ احد كى جنگ، ايك سخت جنگ اور جنگجو مسلمانوں كى

۱۱۵

آنكھوں ميں موت كو مجسم كرنے والى تھي_و لقد كنتم تمنون الموت فقد رأيتموه و انتم تنظرون

١_ مفسرين كا خيال ہے كہ آيت شريفہ احد كى جنگ كے بارے ميں نازل ہوئي ہے_

٢_ چونكہ خدا نے كافروں كے مقابلہ ميں آنے اور ان كے ساتھ مڈ بھيڑ كو، موت ديكھنے سے تعبير كيا ہے، معلوم ہوتا ہے كہ يہ ايك سخت جنگ تھى كہ جس ميں وارد ہونا، موت كو ديكھنے كے مساوى تھا_

٨_ شہادت طلب كرنا اور دشمنان دين كے ساتھ ميدان جنگ ميں حاضر ہونا اسلام كى نظر ميں ايك گرانقدر امتياز ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لقد كنتم تمنون الموت چونكہ خدا نے جنگ سے منہ موڑنے اور راہ خدا ميں موت اور شہادت سے فرار ہونے والوں كى مذمت كى ہے اور دوسرى طرف سارى سعادت (جنت) كو جہاد كا مرہون منت سمجھا ہے، اس سے جنگ اور شہادت كے بلند مقام كا پتا چلتا ہے_

٩_ شہدائے بدر كے درجات سے آگاہ ہونے كے بعد، مومنين كا ميدان جہاد اور شہادت كيلئے حاضر ہونے كا اشتياق_

و لقد كنتم تمنون الموت من قبل امام باقر (ع) نے مندرجہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:فان المؤمنين لما اخبرهم الله بالذى فعل بشهدائهم يوم بدر و منازلهم من الجنة رغبوا فى ذلك فقالوا اللهم ارنا القتال نستشهد فيه _(١) بے شك جب اللہ تعالى نے مومنين كو شہدائے بدر كے ساتھ اپنے سلوك اور جنت ميں ان كے مقام و مرتبہ سے آگاہ فرمايا تو وہ بھى راغب ہوكر كہنے لگے خدا يا ہميں بھى جنگ كا موقع نصيب فرما تا كہ ہم بھى جام شہادت نوش كريں _

احد كے مجاہد: ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٤، ٦، ٧

امتحان: ٣، ٤

انسان: انسان كى شخصيت ٣

جہاد: ١٠ جہاد كى قدروقيمت ٨ ; جہاد ميں امتحان ٣

جانچنا: جانچنے كے معيار ٨

____________________

١)تفسير قمي، ج١ص١١٩، تفسير برھان ج١ص٣١٩ ح١.

۱۱۶

خوف: ٢

صدر اسلام كے مسلمان: ١، ٢، ٤، ٦

دشمن: ٨

ذكر: ٧

راہ خدا ميں شہادت: ٢ راہ خدا ميں شہادت كى قدروقيمت ٨

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پہ عمل كا پيش خيمہ ٩

شہدا: شہدا كامقام ٩

علم: ٩

عمل: ٩ غيرشائستہ عمل٥

غزوہ: غزوہ احد ٧;غزوہ بدر ١

معاشرہ شناسي: ٦

موت: ذكر موت ٧

مؤمنين: مؤمنين اور جہاد ٩; مؤمنين كاامتحان ٤;مؤمنين كا خوف ٢ ;مؤمنين كى شہادت طلبى ١، ٩

آیت(۱۴۴)

( وَمَا مُحَمَّدٌ إِلاَّ رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِ الرُّسُلُ أَفَإِن مَّاتَ أَوْ قُتِلَ انقَلَبْتُمْ عَلَی أَعْقَابِكُمْ وَمَن يَنقَلِبْ عَلَیَ عَقِبَيْهِ فَلَن يَضُرَّ اللّهَ شَيْئًا وَسَيَجْزِي اللّهُ الشَّاكِرِينَ )

اور محمد تو صرف ايك رسول ہيں جن سے پہلے بہت سے رسول گذر چكے ہيں كيا اگر وہ مرجائيں يا قتل ہو جائيں تو تم الٹے پيروں پلٹ جاؤ گے تو جو بھى ايسا كرے گا وہ خدا كا كوئي نقصان نہيں كرے گا او رخدا عنقريب شكر گذاروں كو ان كى جزادے گا_

١_ حضرت محمد(ص) فقط ا لله كے رسول ہيں اور دوسرے الہى پيغمبروں (ع) كى طرح موت سے ملاقات كريں

۱۱۷

گے_

و ما محمد الا رسول قد خلت من قبله الرسل افن مات او قتل جملہ ''قد خلت ...''(آپ (ص) سے پہلے بھى رسول تھے اور دنيا سے چلے گئے) اس بات سے كنا يہ ہے كہ محمد(ص) نيز دوسرے پيغمبروں (ع) كى طرح دنيا سے چلے جائيں گے طبيعى موت سے يا شہادت سے_

٢_ پيغمبراسلام(ص) كے بعض پيروكاروں كا ان كے ناقابل فنا ہونے كا غلط خيال_

و ما محمد الا رسول قد خلت من قبله الرسل افن مات او قتل خدا كا اس بات كى ياددہانى كرانا كہ محمد(ص) صرف رسول ہيں اور ان سے پہلے بھى انبياء (ع) تھے جو دنيا سے چلے گئے گويا اسى مندرجہ بالا خيال كو مسترد كرنے كيلئے ہے_

٣_انبيائے (ع) الہى كى موت يا ان كى شہادت سے ان كے پيغام كا ختم ہوجانا، صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كا غلط خيال_و ما محمد الا رسول افان مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

٤_آنحضرت(ص) كے قتل كى افواہ كے نتيجہ ميں ، احد كے بعض جنگجوؤں كے جذبے كا متزلزل ہونا_

و ما محمد الا رسول افن مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

٥_ احد كے بعض جنگجوؤں كا سارے كا سارا بھروسہ آنحضرت (ص) كى ذات پر كرنا، خدا كے نزديك قابل مذمت تھا_

افان مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

٦_شخصيت پرستى كى مذمت_افان مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

٧_ الله كے رسولوں كا فريضہ، راہنمائي اور پيغام رسانى ہے اور لوگوں كا فريضہ، ان كے ان پيغاموں كى بنياد پر اس راستے كو طے كرنا ہے_و ما محمد الا رسول قد خلت من قبله الرسل افان مات

جملہ ''ومامحمد ...'' خدا كے رسولوں كے فريضہ (پيغام رساني) كو معين كررہا ہے اور جملہ '' افان مات ...'' لوگوں كے فريضہ كو معين كررہا ہے كہ وہ ہميشہ ( چا ہے رسول ان كے درميان ہوں يا نہ ہوں ) ان پيغاموں پر پابند رہيں _

٨_ آنحضرت (ص) كى رحلت يا شہادت كے بعد، صدر اسلام كے لوگوں كا راہبر كے راستے سے پلٹنے كا خطرہ_

و ما محمد الا رسول افان مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

۱۱۸

٩_ انبياء (ع) كى رسالت كا تسلسل ان كى موجودگى كا مرہون منت نہيں ہے_و ما محمد الا رسول قد خلت من قبله الرسل افن مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم خدا تعالى نے آنحضرت (ص) كى رحلت يا شہادت كے بعد الٹے پاؤں پلٹنے كى مذمت كر كے، دراصل ايمانى معاشروں كے اہداف و مقاصد كے آنحضرت (ص) كى ذات كے ساتھ وابستہ ہونے كى نفى كى ہے_

١٠_معاشرے كے دينى رہبر كے فقدان كے بعد اس كے مرتد ہونے كا خطرہ_و ما محمد الا رسول قد خلت من قبله افان مات او قتل انقلبتم على اعقابكم

١١_ اديان الہى انسانوں اور معاشرے كى ترقى و تكامل كى راہيں ہيں _افان مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

چونكہ''انقلبتم علي اعقابكم'' سے مراد دين الہى سے پھر جانا ہے اور اس كو واپس پلٹنے سے تعبير كيا گيا ہے، معلوم ہوتا ہے كہ دين الہي، لوگوں كى ترقى كا ضامن ہے_

١٢_كفر و ارتداد اور راہ انبياء (ع) سے منحرف ہونا ايك رجعت پسندانہ اورپست حركت ہے_

و ما محمد الا رسول ...افن مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

١٣_ پيغمبراكرم(ص) كے ہميشہ زندہ رہنے كا غلط تصور، آنحضرت(ص) كے قتل كى افواہ كے بعد احد كے بعض جنگجوؤں كے ارتداد اور پچھلے پاؤں لوٹنے اور ان كے رسالت كے انكار كا موجب بنا_افن مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم مفسرين نے آيت كے شان نزول كے بارے ميں كہا ہے جس وقت پيغمبر(ص) كے قتل كى خبر لوگوں ميں عام ہوئي تو بعض مسلمانوں نے كہا كہ اگر محمد(ص) پيغمبرہوتے تو قتل نہ ہوتے_ (مجمع البيان، اسى آيت كے ذيل ميں )

١٤_ افراد كا كفر و ارتداد، خدا كو كوئي نقصان نہيں پہنچاتا_و من ينقلب على عقبيه فلن يضر الله شيئا

١٥_ رسالت انبياء (ع) سے منحرف ہونا اور اسلام سے كفر كى طرف واپسي، اپنے آپ كو نقصان پہنچانا ہے_

و ما محمد الا رسول و من ينقلب علي عقبيه فلن يضر الله شيئا كفر و ارتداد، يقينا نقصان كا حامل ہے اور ''فلن يضر الله ''كے حكم كے مطابق يہ نقصان، خداوند سبحان كو نہيں پہنچے گا، اس صورت ميں لازمى طور پر يہ نقصان مرتد و كافر، فرد اور معاشرہ كے دامن گير ہوگا_

١٦_ دين ميں ثابت قدمى اور انبيائے (ع) الہى كے راستے پر چلنا، رسالت انبياء (ع) اور ہدايت كى نعمت كا شكرانہ ہے_

۱۱۹

افإن مات او قتل انقلبتم ...و سيجزى الله الشاكرين

اس آيت ميں ''الشاكرين''سے مراد يا وہ خاص افراد ہيں كہ جو ہرگز مرتد نہيں ہوتے اور ہميشہ دين الہى پہ ثابت قدم رہتے ہيں ، يا ثابت قدم مومنين ''الشاكرين'' كامورد نظر مصداق ہيں _

١٧_ انحراف اور ارتداد، رسالت انبياء (ع) اور ہدايت الہى كا كفران نعمت ہے_

و من ينقلب على عقبيه و سيجزى الله الشاكرين جملہ ''و سيجزى الله الشاكرين''كا مفہوم يہ ہے كہ، مرتد ہونے والے ناشكرے ہيں اور حكم و موضوع كى مناسبت سے يہ ناشكرى رسالت انبياء (ع) كے بارے ميں ہے اور ہدايت الہى سے متعلق ہے _

١٨_ خداوند متعال كى جانب سے نعمات الہى كا شكر كرنے والوں كو اجر عطا كرنے كا وعدہ_و سيجزى الله الشاكرين

١٩_ جنگ احد ميں استقامت اور ثابت قدمى كا مظاہرہ كرنے والے ، پيغمبراكرم(ص) كى نعمت رسالت كے شاكر ہيں _

انقلبتم علي اعقابكم و سيجزى الله الشاكرين

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى رحلت ١ ، ٢ ،٤،٨;آنحضرت(ص) كى رسالت كا انكار١٣;آنحضرت(ص) كے پيروكار ٢

اديان: اديان كاكردار ١١

ارتداد: ٢١ ارتداد كے اثرات ١٠، ١٢، ١٤، ١٥، ١٧ ; ارتداد كے عوامل ١٣

استقامت: ١٩

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٣، ٤، ٥، ٨، ١٣

اسماء و صفات: صفات جلال ١٤

اصلاح: ٧

اطاعت: انبياء (ع) كى اطاعت٧

افواہ: افواہ كے اثرات٤

الله تعالى: الله تعالى كى توبيخ ٥ ;اللہ تعالى كى نعمتيں ٨;اللہ تعالى كى ہدايت١٧; اللہ تعالى كے وعدے١٨

۱۲۰

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797