تفسير راہنما جلد ۴

 تفسير راہنما4%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 897

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 897 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 184055 / ڈاؤنلوڈ: 5889
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۴

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

آیت ۱۳۸

( بَشِّرِ الْمُنَافِقِينَ بِأَنَّ لَهُمْ عَذَاباً أَلِيماً )

آپ ان منافقين كو دردناك عذاب كى بشارت دے ديں _

۱_ خداوند عالم كا دردناك عذاب منافقوں كے انتظار ميں ہے_بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً

۲_ ايمان كى راہ ميں ڈگمگانے والے انسان منافق ہيں _ان الذين آمنوا ثم كفروا ثم آمنوا ثم كفروا بشر المنافقين

بظاہر منافقين سے مراد وہى لوگ ہيں جن كى وضاحت گذشتہ آيت ميں بيان ہوئي_

۳_ خداوند متعال كى جانب سے منافقين كا تمسخر اور استہزا_بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً

عذاب كى خبر ديتے ہوئے بشارت كا كلمہ استعمال كرنے كا مقصد ان كا تمسخر اڑانا ہے_

۴_ انسان كا مغفرت اور ہدايت الہى سے محروم رہنا ، اس كيلئے دردناك عذاب ميں مبتلا ہونے كا موجب بنتا ہے_

لم يكن الله ليغفر لهم و لا ليهديهم ...بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً بظاہر منافقين سے مراد وہى لوگ ہيں جن كى گذشتہ آيت ميں توصيف بيان كى گئي ہے من جملہ توصيف ميں سے يہ ہے كہ وہ ہدايت و مغفرت سے محروم ہوتے ہيں _

۵_ ارتداد اور كفر كى زيادتى دردناك عذاب ميں مبتلا ہونے كا باعث بنتى ہے_آمنوا ثم كفروا ثم ازدادوا بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً

ارتداد: ارتداد كے اثرات ۵

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ۱; اللہ تعالى كى جانب سے تمسخر اڑانا ۳;اللہ تعالى كى مغفرت سے محروميت ۴;اللہ تعالى كى ہدايت سے محروميت ۴

عذاب: عذاب كے مراتب ۱، ۴، ۵;عذاب كے موجبات ۴، ۵

۱۲۱

عقيدہ: عقيدہ ميں تزلزل ۲

كفر: كفر كے اثرات ۵;كفر ميں اضافہ ۵

منافقين: ۲ منافقين كا استہزا ۳;منافقين كا عذاب ۱

آیت ۱۳۹

( الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاء مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ العِزَّةَ لِلّهِ جَمِيعاً )

جو لوگ مومنين كو چھوڑ كر كفار كو اپنا ولى او رسرپرست بنا تے ہيں _ كيا يہ ان كے پاس عزت تلاش كرر ہے ہيں جب كہ سارى عزت صرف الله كے لئے ہے_

۱_ كفار كى سرپرستى اور دوستى قبول كرنے كى صورت ميں ايمان كے دعويدار، منافقين كے زمرے ميں شمار ہونگے_

بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً_ الذين يتخذون الكافرين اولياء ''اوليائ''، ''ولي'' كى جمع ہے اور اس كا معنى دوست يا سرپرست ہوسكتا ہے واضح ر ہے كہ مذكورہ بالا مطلب ميں ''الذين'' كو منافقين كيلئے صفت كے طور پر اخذ كيا گيا ہے_

۲_ اہل ايمان سے قطع تعلق اور ان كى ولايت و سرپرستى قبول نہ كرنے كى صورت ميں ايمان كے دعويدار،منافقوں كے زمرے ميں آتے ہيں _بشر المنافقين الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين

۳_ كفار كى دوستى اور سرپرستى قبول كرنا دردناك عذاب كا موجب بنتا ہے_بشر المنافقين بان لهم عذابا اليماً_ الذين يتخذون الكافرين اولياء

۴_ كفار كى ولايت و سرپرستى قبول كرنا ناجائز ہے_الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين مذكورہ بالا مطلب ميں ولى كو سرپرست كے معنى

۱۲۲

ميں ليا گيا ہے_

۵_ كفار كے ساتھ دوستى كى پينگ بڑھانا حرام ہے_الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين

مذكورہ بالا مطلب ميں ولى كو دوستى اور مودت كے معنى ميں ليا گيا ہے_

۶_ مومنين ايك دوسرے كے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم كرنے كے ذمہ دار ہيں _الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين

۷_ منافقين ;كفار كى ولايت قبول كركے اور ان سے دوستى كى پينگ بڑھا كر عزت اور شان و شوكت حاصل كرنا چاہتے تھے_الذين يتخذون الكافرين اولياء ايبتغون عندهم العزة

۸_ تمام عزتيں صرف خدا وند عالم كيلئے ہيں _فان العزة لله جميعاً

۹_ كفار كى ولايت قبول كرنا كبھى بھى عزت و سربلندى كا موجب نہيں بن سكتا_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۰_ خداوند متعال نے اپنى عزت كے پرتو ميں لوگوں كو عزت اور ناقابل شكست قدرت تك رسائي حاصل كرنے كى دعوت دى ہے_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۱_ خدا كى عزت اور قدرت مطلقہ پر اعتقاد كفار كى موہوم عزت و قدرت كى طرف مائل ہونے كى راہ ميں ركاوٹ بنتا ہے_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۲_ سياسى منافقت، عقيدتى منافقت كى علامت ہے، اور اسى سے پھوٹتى ہے يعنى سياسى منافقت كا سرچشمہ عقيدتى نفاق ہے_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۳_ غيروں سے سياسى وابستگى اور بين الاقوامى سطح پر عدم استقلال كا سبب ، منافقت ہے_ايبتغون عندهم العزة

۱۴_ مومنين ، عزت الہى سے بہرہ مند ہيں _ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

اگر مومنين عزت الہى سے بہرہ مند نہ ہوں تو پھر ان سے دوستى ممنوع ہونى چاہيئے كيونكہ كفار سے دوستى نہ كرنے كا معيار يہ بيان كيا گيا ہے كہ ان كے درميان عزت كا فقدان ہے_

۱۲۳

۱۵_ عزت كا حصول صرف اللہ تعالى سے محبت اور اس كى ولايت قبول كرنے ميں منحصر ہے_

ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً يہ حقيقت بيان كرنے كے بعد كہ منافقين عزت كى خاطر كفار سے دوستى كرتے ہيں ، خدا وند عالم فرماتا ہے كہ تمام عزت خدا كيلئے ہے يعنى اگر عزت چاہتے ہو تو ولايت خدا قبول كرو اور اسى سے محبت و مودت كے پيمان باندھو_

احكام: ۴، ۵

استقلال: استقلال كے موانع ۱۳

اغيار : اغيار سے وابستگى كے عوامل ۱۳

اللہ تعالى: اللہ تعالى سے مختص امور ۸;اللہ تعالى كى دعوت ۱۰; اللہ تعالى كى عزت ۸، ۱۰، ۱۱، ۱۴;اللہ تعالى كى قدرت ۱۱;اللہ تعالى كى محبت كے اثرات ۱۵;اللہ تعالى كى ولايت كے اثرات ۱۵

ايمان: ايمان كے اثرات ۱۱

بين الاقوامى تعلقات: ۱۳

رجحان: ناپسنديدہ رجحان كے موانع ۱۱

سياسى نظام: ۴ عذاب:

عذاب كے مراتب ۳;عذاب كے موجبات۳

عزت: عزت كى اہميت ۱۰;عزت كے عوامل ۱۵; عزت كے موانع ۹

عقيدہ: عقيدہ ميں منافقت ۱۲

قدرت: قدرت كى اہميت ۱۰

كفار: كفار سے دوستي۱، ۷;كفار سے دوستى كى حرمت ۵; كفار سے دوستى كے اثرات ۳;كفار كى قدرت ۱۱;كفار كى ولايت ۴، ۷;كفار كى ولايت كى مذمت ۹;كفار كى ولايت كے اثرات ۱، ۳

محرمات: ۴، ۵ معاشرتى نظام : ۴،۶

منافقت: سياسى منافقت ۱۲;منافقت كے اثرات ۱۳ منافقين: ۱، ۲

۱۲۴

منافقين اور عزت ۷; منافقين اور كفار ۷; منافقين كے اہداف۷

مؤمنين: مؤمنين سے دوستى ۲، ۶;مؤمنين كى ذمہ دارى ۶; مومنين كى عزت ۱۴; مومنين كى ولايت ۲ مؤمنين كى ولايت رد كرنا ۲; مومنين كے فضائل ۱۴

آیت ۱۴۰

( وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللّهِ يُكَفَرُ بِهَا وَيُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلاَ تَقْعُدُواْ مَعَهُمْ حَتَّى يَخُوضُواْ فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ إِنَّكُمْ إِذاً مِّثْلُهُمْ إِنَّ اللّهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَالْكَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعاً )

او راس نے كتا ب ميں يہ بات نازل كردى ہے كہ جب آيات الہى كے بارے ميں يہ سنو كہ ان كا انكار او راستہزا ئہو رہا ہے تو خبردار ان كے ساتھ ہرگزنہ بيٹھنا جب تك وہ دوسرى باتوں ميں مصروف نہ ہو جائيں ورنہ تم انہيں كے مثل ہو جاؤ گے خدا كفار او رمنافقين سب كو جہنم مين ايك ساتھ اكٹھا كر نے والا ہے _

۱_ ايسى محافل ميں شركت كرنا حرام ہے جن ميں آيات الہى كا تمسخر اڑايا جائے اور انكار كيا جائے_

و قد نزل عليكم فى الكتاب فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره

۲_ ايسى محفلوں ميں بيٹھنا حرام ہے جن ميں آيات الہى كا مذاق اڑايا اور انكار كيا جائے_ يہ حكم پہلے بھى قرآن كريم ميں بيان ہوا ہے_و قد نزل عليكم فى الكتاب ان اذا سمعتم و يستهزا بها فلا تقعدوا معهم

۳_ صدر اسلام كے بعض مسلمان كفار سے دوستى اور ان كى ولايت قبول كرتے تھے حالانكہ خدا نے اس سے منع كيا تھا يہاں تك كہ ان كے ساتھ بيٹھنے سے بھى منع كيا تھا_الذين يتخذون الكافرين اولياء يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم

۱۲۵

۴_ محافل گناہ ميں شركت حرام اور انہيں ترك كرنا واجب ہے_اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزاء بها فلا تقعدوا معهم

۵_ قرآن كريم عہد پيغمبراكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ميں كتابى صورت ميں تھا_و قد نزل عليكم فى الكتاب

۶_ آيات الہى كا مذاق اڑانے والے ، كافر ہيں _اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها

بظاہر''يستهزء بها'' كا جملہ ''يكفر بھا''كيلئے توضيح و تفسير ہے اور'' غيرہ'' ميں مفرد ضميركا ان دو جملوں كى طرف لوٹنا اس بات پر دلالت كررہا ہے كہ استہزا اور كفر ايك ہى چيز ہيں _

۷_ آيات الہى كا احترام اور تقدس تمام سماجى تعلقات اور روابط پر فوقيت ركھتا ہے_ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم

۸_ مقدسات اور آيات الہى كى توہين كے مقابلے ميں مومن كى خاموشى اور چشم پوشى اسے كفار اور منافقين كى صف ميں لا كھڑا كرتى ہے_فلا تقعدوا معهم انكم اذا مثلهم ان الله جامع المنافقين والكافرين فى جهنم

۹_ يہود اور مشركين آيات الہى كا تمسخر اڑاتے جبكہ منافقين ان كى محفلوں ميں شركت كرتے تھے_

اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم ابن عباس اس آيت كے شان نزول ميں فرماتے ہيں كہ منافقين يہوديوں كى جانب سے منعقد كى جانے والى ان محافل ميں شركت كرتے تھے جن ميں قرآن كا تمسخر اڑايا جاتا تھا اور سدى كا كہنا ہے: جب مشركين مسلمانوں كے ساتھ كسى محفل ميں يكجا بيٹھتے تو قرآن كريم كا تمسخر اڑاتے اور رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو دشنام ديتے تھے_(۱)

۱۰_ اگر كفار آيات الہى كا تمسخر نہ اڑائيں اور ان كا انكار نہ كريں تو اس صورت ميں ان كے ساتھ ميل جول ركھنا اور اٹھنا بيٹھنا جائز ہے_فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره

جملہ''حتى يخوضوا ...'' كا مفہوم يہ بيان كررہا ہے كہ كفار كے ساتھ مذكورہ شرط كے ساتھ ميل جول ركھنا جائز ہے_

۱۱_ آيات الہى كا تمسخر اڑانے اور ان كا انكار كرنے والوں كے ساتھ منفى مقابلہ كرنا لازمى ہے_

____________________

۱)مجمع البيان مذكورہ آيت كے ذيل ميں ; الدرالمنثور ج ۲، ص ۲۳۵_

۱۲۶

ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم حتي

۱۲_ ايسى محفلوں ميں جہاں آيات الہى كا انكار كيا جاتا اور تمسخر اڑايا جاتاہو شركت كرنے والے انہى تمسخر اڑانے والے كفار كى مانند ہيں _يكفر بها فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره انكم اذا مثلهم

۱۳_ محافل گناہ ميں شركت كرنے كا گناہ بھى انہيں منعقد كرنے كے گناہ كى مانند ہے_

فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره انكم اذا مثلهم

۱۴_ خداوند عالم تمام منافقين اور كفار كو جہنم ميں اكٹھا كريگا_ان الله جامع المنافقين والكافرين فى جهنم جميعاً

۱۵_ جہنم تمام منافقين اور كفار كا ٹھكانہ اور اكٹھا ہونے كى جگہ ہے_ان الله جامع المنافقين والكافرين فى جهنم جميعاً

۱۶_ كفار و منافقين ،گناہ و كفركى محافل ميں شريك ہونے والوں اور آيات الہى كا تمسخر اڑائي جانے والى محافل ميں شركت كرنے والوں كا انجام ايك جيسا ہوگا_انكم اذا مثلهم ان الله جامع المنافقين جميعاً

۱۷_ آيات الہى كے انكار اور تمسخر اڑانے كيلئے منعقد كى جانے والى محافل ميں شركت كرنے والا مسلمان منافق ہے_

فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره انكم اذا مثلهم جميعاً تمسخر اڑانے والوں كے ساتھ اٹھنے بيٹھنے كو حرام قرار دينے كے بعد جملہ ''ان اللہ ...'' ذكر كرنا اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ منافقين سے مراد وہ مسلمان ہيں جو ايسى محافل ميں شركت كرتے ہيں _

۱۸_ حرام باتوں كى طرف دھيان دينا اور غضب خداوند متعال كا موجب بننے والى چيزوں كا سننا حرام ہے_

و قد نزل عليكم فى الكتاب ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها امام صادقعليه‌السلام فرماتے ہيں :و فرض على السمع ان يتنزه عن الاستماع الى ما حرم الله والاصغاء الى ما اسخط الله عزوجل فقال فى ذلك: و قد نزل عليكم فى الكتاب ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزا بها فلا تقعدوا

۱۲۷

معهم (۱) يعنى قوت سماعت كيلئے واجب ہے كہ ايسى چيزيں سننے سے اجتناب كرے جنہيں خدا نے حرام قرار ديا ہے اور ايسى چيزوں كى طرف كان لگانے سے بچے جو خدا كے غضب كا باعث ہيں _ چنانچہ اس بارے ميں خداوند متعال كا ارشاد ہےان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم

۱۹_ حق كا انكار اور تكذيب كرنے والوں اور حق پرستوں كى بدخوئي كرنے والوں كے ساتھ اٹھنے بيٹھنے سے اجتناب لازمى ہے_اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزا بها حضرت امام رضاعليه‌السلام مذكورہ آيت شريفہ كے بارے ميں فرماتے ہيں :اذا سمعت الرجل يجحد الحق و يكذب به و يقع فى اهله فقم من عنده و لا تقاعده (۲) يعنى جب تم كسى شخص كو حق كا انكار اور اسكى تكذيب كرتے ہوئے سنو تو پھر وہاں مت بيٹھو بلكہ فورا ًاس محفل سے اٹھ جاؤ_

آيات خدا: آيات خدا كا تقدس ۷;آيات خدا كا تمسخر اڑانا ۱، ۲، ۶، ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۶، ۱۷;آيات خدا كو جھٹلانا ۱

احكام: ۱، ۲، ۴، ۱۰، ۸

اغيار : اغيار سے رابطہ ۱۰

اللہ تعالى: اللہ تعالى كے افعال ۱۴ ;اللہ تعالى كے غضب كا موجب بننے والى چيزيں ۱۸ ;اللہ تعالى كے نواہي۳

اہم اور مہم: ۷

تمسخر اڑانے والے: تمسخر اڑانے والوں كا كفر ۶; تمسخر اڑانے والوں كے ساتھ مبارزت ۱۱

حق: حق كو جھٹلانا _۱۹

روايت: ۱۸، ۱۹

قرآن كريم : صدر اسلام ميں قرآن كريم ۵;قرآن كريم كى تاريخ ۵;قرآن كريم كى جمع آورى ۵

كفار:۶ كفار جہنم ميں ۱۴، ۱۵;كفار سے دوستى ۳;كفار سے مبارزت۱۱;كفار سے مشابہت ۸; كفار سے ميل

____________________

۱) كافى ج۲ ص ۳۵ ح۱; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۴، ح۶۲۵_

۲) تفسير عياشى ج۱ ص ۲۸۱ ح۲۹۰; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۴ ح ۶۲۷_

۱۲۸

جول ۱۰; كفار كا ا نجام ۱۶; كفار كى سزا ۱۴ ;كفار كى ولايت ۳كفار كے ساتھ ا ٹھنا بيٹھنا ۳، ۱۰، ۱۲

كفر: آيات الہى كے بارے ميں كفر ۲

گفتگو : حرام گفتگو سننا ۱۸

گناہ: گناہ كا ارتكاب ۱۳ ;محفل گناہ۱، ۴، ۱۲; محفل گناہ ميں شركت ۱۳، ۱۶، ۱۷;

مبارزت : مبارزت كى اقسام ۱۱ ;منفى مبارزت ۱۱

محرمات ۱، ۲، ۴، ۱۸

محفل: حراممحفل ۱

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ۳;مسلمان اور كفار ۳

مشركين: مشركين كى جانب سے تمسخر اڑانا ۹

معاشر تى تعلقات:۷

مقدسات: مقدسات كى توہين ۸

منافقين: ۱۷ منافقين اور مشركين ۹; منافقين اور يہود ۹; منافقين جہنم ميں ۱۴، ۱۵;منافقين سے مشابہت ۸; منافقين كاانجام ۱۶; منافقين كى سزا ۱۴

منكرين حق: منكرين حق كے ساتھ اٹھنا بيٹھنا ۱۹

ہم نشينى : حرام ہم نشينى ۱، ۲، ۴;ناپسنديدہ ہم نشينى ۱۹

يہود: يہود كى جانب سے تمسخر اڑانا ۹

۱۲۹

آیت ۱۴۱

( الَّذِينَ يَتَرَبَّصُونَ بِكُمْ فَإِن كَانَ لَكُمْ فَتْحٌ مِّنَ اللّهِ قَالُواْ أَلَمْ نَكُن مَّعَكُمْ وَإِن كَانَ لِلْكَافِرِينَ نَصِيبٌ قَالُواْ أَلَمْ نَسْتَحْوِذْ عَلَيْكُمْ وَنَمْنَعْكُم مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ فَاللّهُ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَن يَجْعَلَ اللّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلاً )

يہ منافقين تمہارے حالات كا انتظار كرتے رہتے ہيں كہ تمہيں خدا كى طرف سے فتح نصيب ہو تو كہيں گے كيا ہم تمہارے ساتھ نہيں تھے اور اگر كفار كو كوئي حصہ مل جائے گا تو ان سے كہيں گے كہ كيا ہم تم پر غالب نہيں آگئے تھے او رتمہيں مومنين سے بچا نہيں ليا تھا تو اب خدا ہى قيامت كے دن تمہارے درميان فيصلہ كرے گا او رخدا كفار كے لئے صاحبان ايمان كے خلاف كوئي راہ نہيں دے سكتا _

۱_ مسلمانوں كى فتح كے وقت منافقين اپنے آپ كو ان كا مددگار اور كفار كے غلبہ كى صورت ميں ان كا طرفدار ظاہر كرتے اور اپنے آپ كو ان كى كاميابى كى وجہ قرار ديتے تھے_الذين يتربصون بكم قالوا الم نستحوذ عليكم

''الذين يتربصون''، ''الذين يتخذون'' كيلئے بدل ہے اور منافقين كى خصوصيات كى وضاحت كررہا ہے_

۲_ موقع كى تلاش ميں رہنا، طمع و لالچ ركھنا اہل نفاق كى منجملہ خصوصيات ميں سے ہے_الذين يتربصون بكم فان كان لكم فتح من الله و نمنعكم من المؤمنين

۳_ منافقين ،دنيا تك رسائي اور ذاتى مفادات حاصل كرنے كيلئے دوستى بڑھاتے اور معاشرتى تعلقات استوار كرتے ہيں _الذين يتربصون بكم الم نستحوذ عليكم

۱۳۰

۴_ منافقين صرف ذاتى مفادات كے حصول اور مال غنيمت ميں حصہ دار بننے كيلئے جنگ ميں شركت كرتے ہيں _

الذين يتربصون بكم فان كان لكم فتح من الله و نمنعكم من المؤمنين بظاہر جملہ ''الم نكن معكم'' سے مراد جہاد ميں شركت اور جنگ ميں مسلمانوں كى ہمراہى ہے_

۵_ مسلمانوں كيلئے منافقين كى مكاريوں اور چالبازيوں كے مقابلے ميں ہوشيار رہنا لازمى ہے_

الذين يتربصون بكم فان كان لكم فتح من الله و نمنعكم من المؤمنين منافقين كى حقيقت فاش كرنے اور ان كى خصوصيات سے پردہ اٹھانے كا مقصد مؤمنين كو ان كے حيلوں اور مكاريوں سے آگاہ كرنا ہے_

۶_ جنگ ميں مسلمانوں كى كاميابى خداوند عالم كى جانب سے ہے اور يہ ان كيلئے الہى عطيہ ہے_

فان كان لكم فتح من الله بظاہر ''من اللہ'' كى قيد توضيحى ہے يعنى جب بھى مسلمان فتحياب ہوں تو يہ فتح خداوند متعال كى جانب سے ہے_

۷_ مؤمنين كا جنگ ميں غلبہ، حقيقى فتح اور كاميابى ہے جبكہ كفار كى كاميابياں محدود اور جلد گذر جانے والا فائدہ ہے_

فان كان لكم فتح من الله و ان كان للكافرين نصيب خداوند متعال نے مومنين كے غلبہ كو فتح اور كاميابى قرار ديا ہے جبكہ كفار كے غلبہ كيلئے كلمہ ''نصيب'' استعمال كيا ہے تا كہ اس مطلب كى طرف اشارہ كرے كہ كفار كا غلبہ فتح اور كاميابى نہيں بلكہ محدود اور جلد گذر جانے والا فائدہ ہے_

۸_ منافقين ، اسلام اور مؤمنين سے غدارى كرنے والے جبكہ كفار كيلئے بہترين خدمت گذار ہيں _

قالوا الم نستحوذ عليكم و نمنعكم من المؤمنين ''استحواذ'' كا معنى غلبہ اور تسلط ہے اور سياق آيت كو مد نظر ركھتے ہوئے جملہ ''و ان كان للكافرين الم نستحوذ'' سے مراد يہ ہے كہ كفار كى كاميابى كے بعد منافقين ان سے كہتے كہ جنگ كے دوران ہميں تم پر تسلط حاصل تھا ليكن ہم نے تمہيں قتل نہيں كيا_اس اساس پر جملہ ''نمنعكم من المؤمنين'' كا معنى يہ ہوگا كہ ہم اہل ايمان اور تمہارے درميان حائل ہوگئے تھے اور تمہيں ان كے ہاتھ نہيں لگنے ديا اور يوں تمہيں كاميابى حاصل ہوئي_

۹_ منافقين ہميشہ اسلام كے پھيلاؤ اور دين كى جانب لوگوں كے مائل ہونے كى راہ ميں حائل ر ہے

۱۳۱

ہيں _قالوا الم نستحوذ عليكم و نمنعكم من المؤمنين جملہ''نمنعكم من المؤمنين'' كا معنى يہ ہوسكتا ہے كہ منافقين كفار كى كاميابى كے بعد دعوي كرتے تھے كہ وہ اہل كفر كو اسلام اور ايمان كى طرف مائل ہونے سے روكتے تھے_ قابل توجہ نكتہ يہ ہے كہ اس مبنا كے مطابق ''الم نستحوذ'' ميں غلبہ سے مراد تفضل اور احسان كا غلبہ ہے يعنى ہم نے تم پر احسان كيا ہے_

۱۰_ منافقين ، مؤمنين كى كاميابى كى راہ ميں ركاوٹ ہيں _قالوا الم نستحوذ عليكم و نمنعكم من المؤمنين

''نمنعكم من المؤمنين'' كا معنى يہ ہے كہ ہم نے مؤمنين كے مقابلے ميں تمہارى جان و مال كى حفاظت كى ہے اور انہيں تم پر غلبہ نہيں پانے ديا_

۱۱_ خداوندعالم قيامت كے دن مؤمنين اور منافقين كے درميان فيصلہ كرےگا_الذين يتربصون بكم ...فالله يحكم بينكم يوم القيامة

۱۲_ خداوند متعال نے مؤمنين پر كفار كے معمولى سے غلبہ كى بھى تشريع نہيں كى اور اس پر قطعاً راضى نہيں ہے_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً چونكہ كلمہ''سبيل'' نكرہ ہے اور نفى كے بعد استعمال ہوا ہے لہذا عموم پر دلالت كرتا ہے يعنى خداوند متعال نے كفار كيلئے معمولى سے غلبہ كى راہ بھى قرار نہيں دي_

۱۳_ كفار كى ولايت و حكومت قبول كرنا حرام ہے_و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً

اس بناپر كہ جب جملہ ''لن يجعل الله ...'' جملہ خبريہ نہ ہو بلكہ انشائيہ ہو يعنى مؤمنين كفار كا غلبہ قبول نہ كريں _

۱۴_ ايسا ہر قسم كا (سياسي، فوجي، اقتصادى اور ثقافتي) معاہدہ ناجائز اور باطل ہے جو كفار كے غلبے كا باعث بنے_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً

۱۵_ بالآخر مؤمنين ہى كفار پر كاميابى حاصل كريں گے_و لن يجعل الله للكافرين علي المومنين سبيلاً

اس بناپر جب جملہ''لن يجعل الله'' جملہ انشائيہ نہيں بلكہ خبريہ ہو اور چونكہ يہ جملہ كفار كا غلبہ

۱۳۲

فرض كرنے كے بعد ذكر ہوا ہے(و ان كان للكافرين نصيب ) لہذا اس كا مطلب يہ ہے كہ آخرى اور ہميشہ كى كاميابى مسلمانوں كو نصيب ہوگى اگر چہ ممكن ہے كہ كسى مختصر دور ميں كفار كو غلبہ حاصل ہو_

۱۶_ ايمان كے لوازم كى مراعات كرنے كى صورت ميں مؤمنين كبھى بھى كفار كے زير تسلط نہيں آسكتے_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً آيہ مجيدہ ميں خطاب (بينكم ) سے غائب (المومنين)كى طرف التفات ،ممكن ہے اس مطلب كى طرف اشارہ ہوكہ اگر مسلمان ايمان كے لوازم كى مراعات كريں اور حقيقى مؤمن بنيں تو كفار كبھى بھى ان پر تسلط حاصل نہيں كر سكتے_

۱۷_ قيامت كے دن كفار كو مسلمانوں پر كسى قسم كا غلبہ يا ان كے خلاف كوئي حجت حاصل نہيں ہوگي_

فالله يحكم بينكم يوم القيامة و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً بعض مفسرين نے ''فاللہ يحكم بينكم يوم القيامة'' كو قرينہ قرار ديتے ہوئے كہا ہے كہ مؤمنين پر كفار كے كسى بھى قسم كے غلبے كى نفى روز قيامت كے ساتھ مربوط ہے_

۱۸_ خداوند متعال نے كفار كو انبياءعليه‌السلام اور مؤمنين پر كسى بھى قسم كا فكرى اور منطقى غلبہ عطا نہيں كيا_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً حضرت امام رضاعليه‌السلام مذكورہ آيت كى وضاحت كرتے ہوئے فرماتے ہيں :لن يجعل الله لكافر على مومن حجة لن يجعل الله لهم على انبيائه عليه‌السلام سبيلاً من طريق الحجة يعنى خدا نے كسى بھى كافر كو مومن پر حجت عطا نہيں كي_ خدا نے كفار كو اپنے انبياءعليه‌السلام پر حجت كے ذريعہ كسى بھى قسم كاتسلط عطا نہيں كيا_(۱)

احكام: ۱۲، ۱۳، ۱۴

اسلام: اسلام كے پھيلاؤ ميں موانع ۹;اسلام كے ساتھ خيانت ۸

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى قضاوت ۱۱;اللہ تعالى كے عطيے۶

____________________

۱) عيون اخبار الرضاعليه‌السلام ج ۲ص ۲۰۲ ح ۵ب ۴۶; نور الثقلين ج ۱ ص ۵۶۴ ح ۶۳۰_

۱۳۳

ايمان: ايمان كے اثرات ۱۶

بين الاقوامى تعلقات :۱۲

جنگ: جنگ ميں كاميابى ۶، ۷: غنيمت جنگى ۴

خائنين: ۸

دين: دين كى طرف مائل ہونے كے موانع ۹

روايت: ۱۸

زيركى : زيركى كى اہميت ۵

سياسى نظام: ۱۲، ۱۳، ۱۴

قيامت: قيامت ميں قضاوت ۱۱

كاميابي: كاميابى كا سرچشمہ ۶

كفار: حكومت كفار كى حرمت ۱۳ ;قيامت ميں كفار ۱۷; كفار اور مؤمنين ۱۸; كفار كا غلبہ ۱۲، ۱۴، ۱۶، ۱۸; كفار كى شكست ۱۵;كفار كى كاميابى ۷;كفار كے ساتھ معاہدہ ۱۴; ولايت كفار كى حرمت ۱۳

كفار كے پيروكار:۱

محرمات: ۱۳، ۱۴

مسلمان: مسلمان اور منافقين ۵

معاشرتى تعلقات: ۳

معاہدے: اقتصادى معاہدے ۱۴ ;ثقافتى معاہدے ۱۴;سياسى معاہدے ۱۴ ;فوجى معاہدے ۱۴

منافقين: جنگ ميں منافقين كے اہداف ۴; قيامت ميں منافقين ۱۱; منافقين اور كفار ۱، ۸; منافقين اور مسلمان۱; منافقين كا برتاؤ ۱ ;منافقين كا طرز عمل ۱، ۳، ۴ ; منافقين كا مكر ۵;منافقين كا موقع كى تلاش ميں رہنا ۲; منافقين كا نقش۹، ۱۰;منافقين كى خيانت ۸;منافقين كى دوستى ۳; منافقين كى سازش ۵;منافقين كى صفات ۲;منافقين كى طمع ۲;

۱۳۴

منافقين كى منفعت طلبى ۳، ۴

موقع كى تلاش ميں رہنے والے لوگ: ۲

مؤمنين: قيامت ميں مؤمنين ۱۱; مومنين اور كفار ۱۵، ۱۶ ; مؤمنين كى كاميابى ۶، ۷، ۱۵;مؤمنين كى كاميابى كے موانع ۱۰; مؤمنين كے ساتھ خيانت ۸

آیت ۱۴۲

( إِنَّ الْمُنَافِقِينَ يُخَادِعُونَ اللّهَ وَهُوَ خَادِعُهُمْ وَإِذَا قَامُواْ إِلَى الصَّلاَةِ قَامُواْ كُسَالَى يُرَآؤُونَ النَّاسَ وَلاَ يَذْكُرُونَ اللّهَ إِلاَّ قَلِيلاً )

منافقين خدا كودھو كہ دينا چاہتے ہيں او رخدا ان كو دھو كہ ميں ركھنے والا ہے او ريہ نماز كے لئے اٹھتے بھى ہيں تو سستى كے ساتھ _ لوگوں كو دكھا نے كے لئے عمل كرتے ہيں او رالله كو بہت كم ياد كرتے ہيں _

۱_ منافقين ہميشہ خدا كو دھوكہ اور فريب دينے كے در پے رہتے ہيں _ان المنافقين يخادعون الله

''يخادعون'' فعل مضارع ہے جو منافقين كے حيلہ بازيوں پرباقى اور بضد رہنے پر دلالت كرتا ہے_

۲_ منافقين ،حيلہ بازوں اور دھوكہ بازوں كا گروہ ہے_ان المنافقين يخادعون الله

۳_ مكار منافقين خود مكر خدا كے دام ميں گرفتار ہوجاتے ہيں _و هو خادعهم

۴_ منافقين كو دھوكے اور مكر كى مہلت دينا اور كھلا چھوڑنا، اللہ تعالى كا ان كے ساتھ ايك حيلہ و مكر ہے _

ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم ''و ھو خادعھم'' جملہ حاليہ ہے يعنى وہى منافقين كا مكرو فريب ہى اللہ تعالى كا ان كے خلاف مكر ہے بايں معنى كے خداوند متعال نے انہيں مہلت دى اور اپنے حال پر چھوڑ ديا ہے تاكہ وہ گناہوں كى دلدل ميں غرق ہوجائيں _

۵_ مومنين كے ساتھ مكر كرنا ، خدا وند عالم كے ساتھ مكر

۱۳۵

كرنا ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم گزشتہ آيت كے پيش نظر كہ جس ميں مؤمنين كے خلاف منافقين كا مكر بيان كيا گيا ہے گويا اسى حيلہ كو ايك خاص توجہ كے ساتھ خدا كے ساتھ حيلہ قرار ديا گيا ہے_

۶_ منافقين كے مكر و حيلے كے مقابلے ميں خداوند متعال مؤمنين كا پشت پناہ اور حامى ہے_

ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم اس بناپر جب خداوند متعال كے ساتھ مكر سے مراد مؤمنين كے ساتھ مكر كرنا ہو_

۷_ خداوندعالم خود، غدار منافقين كو ان كے مكر و فريب كى سزا ديتا ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم

اس احتمال كى بناپر كہ خداوند متعال كا مكر وہى سزا اور عذاب خداوندمتعال ہو_

۸_ دشمنوں كے مكر و حيلے كے مقابلے ميں مكر و فريب (مقابلہ بالمثل) سے كام لينا جائز ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم

۹_ نماز اور اس كے مقدمات كى انجام دہى ميں سستى دكھانا اور پر نشاط اور ہشاش بشاش نہ ہونا منافقين كى صفات ميں سے ہے_و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالي ''كسالي'' ''كسلان'' كى جمع ہے اور كسلان اس كو كہا جاتا ہے جو سستي، اكراہ، بغير نشاط اور بے رغبتى كے ساتھ كوئي كام انجام دے_ جملہ ''قاموا الى الصلوة'' يعنى نماز كيلئے قيام، يہ مقدمات نماز كو بھى شامل ہے_

۱۰_ ميل و رغبت اور نشاط كے ساتھ نماز قائم كرنا اور اس كى ادائيگى كے دوران كسالت اور سستى سے اجتناب ضرورى ہے_و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالي

۱۱_ نماز اور عبادت ميں ريا كاري، منافقين كى صفات ميں سے اور منافقت كى علامت ہے_

و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالى يراء ون الناس

۱۲_ عبادت ميں اخلاص لازمى اور رياكارى سے اجتناب ضرورى ہے_و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالى يراء ون الناس

۱۳_ نماز اور عبادت ميں رياكارى اللہ تعالى كے ساتھ دھوكہ ہے_ان المنافقين يخادعون الله قاموا كسالى يراء ون الناس و لا يذكرون الله

۱۳۶

اس بناپر جب''اذا قاموا الي الصلاة ...'' ''يخادعون اللہ'' كيلئے بيان ہو_

۱۴_ خدا سے غافل ہونا اور اسے كم ياد كرنا منافقين كى صفات ميں سے ہے_و لا يذكرون الله الا قليلاً

۱۵_ خدا كا كثرت سے ذكر اور اس كى ياد لازمى ہے_و لا يذكرون الله الا قليلاً

۱۶_ خدا كى ياد اور اس كى طرف توجہ كا بہترين وسيلہ نماز ہے_اذا قاموا الى الصلاة و لا يذكرون الله

۱۷_ مكار منافقين كو سزا دينا خداوندمتعال كا ان كے خلاف ايك حيلہ ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم امام رضا عليہ السلام نے آيت شريفہ ميں مذكور مكر خدا كے بارے ميں پوچھے گئے سوال كے جواب ميں فرمايا:ان الله تعالى لا يخادع و لكنه تعالى يجازيهم جزاء الخديعة .. يعنى خداوند متعال مكر نہيں كرتا ليكن انہيں ان كے مكر كى سزا ديتا ہے_(۱)

۱۸_ دوسروں كے سامنے خدا كو ياد كرنا اور خلوت ميں اسے ترك كرنا بہت كم ياد كے زمرے ميں آتا ہے نيز يہ بے وقعت اور نفاق كى علامت ہے_و لا يذكرون الله الا قليلاً امير المومنين حضرت علىعليه‌السلام فرماتے ہيں :ان المنافقين كانوا يذكرون الله علانية و لا يذكرونه فى السر، فقال الله عزوجل ''يراء ون الناس و لا يذكرون الله الا قليلا ً''(۲) يعنى منافقين اعلانية طور پر تو خدا كا ذكر كرتے ہيں ليكن تنہائي اور خلوت ميں بالكل ذكر خدا نہيں كرتے_ چنانچہ خداوند متعال نے فرمايا كہ ''لوگوں كے سامنے ريا كارى كرتے ہيں اور خدا كو بہت كم ياد كرتے ہيں _

۱۹_ رياكارى كى وجہ سے احكام خداوندى پر عمل كرنا، اللہ تعالى سے دھوكہ اور نفاق كى علامت ہے_

ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم رسول گرامى اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے خداوند عالم كو دھوكہ دينے كى كيفيت كے بارے ميں پوچھے گئے سوال كے جواب ميں فرمايا:يعمل بما امر الله ثم يريد به غيره (۳) يعنى جو دوسروں كو دكھاوے كيلئے احكام خداوندى پر عمل كرے

____________________

۱_ توحيد صدوق، ص ۱۶۳ ح۱ ب ۲۱; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۵ ح ۶۳۲_

۲_ كافي، ج ۲ ص ۵۰۱ ح ۲; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۶ ح۶۳۷_

۳_ عقاب الاعمال ص ۳۰۳ ح۱ ،عقاب الريائ; تفسير عياشى ج ۱ ص ۲۸۳ ح ۲۹۵ _

۱۳۷

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا حيلہ ۳، ۴، ۱۷ ;اللہ تعالى كى حمايت ۶; اللہ تعالى كى سزائيں ۷;اللہ تعالى كى مہلت ۴;اللہ تعالى كے ساتھ مكر ۱، ۵، ۱۳، ۱۹

دشمن: دشمنوں كا مكر ۸

ذكر: آشكارا ذكر ۱۸; بے وقعت ذكر ۱۸; خدا كا ذكر ۱۴، ۱۵، ۱۸; خدا كے ذكر كے موجبات ۱۶

روايت: ۱۷، ۱۸، ۱۹

رياكاري: رياكارى سے اجتناب ۱۲ ;رياكارى كے اثرات ۱۹

سزا: مكر كے ذريعہ سزا ۱۷

عبادت: عبادت كے آداب ۱۲;عبادت ميں اخلاص ۱۲; عبادت ميں رياكارى ۱۱، ۱۳

غفلت: خدا سے غفلت ۱۴

مقابلہ بالمثل: ۸

مكر: جائز مكر ۸

منافقت: منافقت كى نشانياں ۱۱، ۱۸، ۱۹

منافقين: منافقين سے سلوك كى روش ۱ ;منافقين كا مكر ۱، ۲، ۳، ۴، ۶، ۷، ۱۷ ;منافقين كو مہلت ۴ منافقين كى سزا ۷، ۱۷ ; منافقين كى صفات ۹، ۱۱، ۱۴; منافقين كے ساتھ مكر ۳، ۷

مؤمنين: مؤمنين كى حمايت ۶; مؤمنين كے ساتھ مكر ۵

نماز: نماز كے آداب ۱۰; نماز كے اثرات ۱۶;نماز ميں رياكارى ۱۱، ۱۳; نماز ميں سستى ۹، ۱۰; نماز ميں نشاط ۹، ۱۰

۱۳۸

آیت ۱۴۳

( مُّذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَلِكَ لاَ إِلَى هَـؤُلاء وَلاَ إِلَى هَـؤُلاء وَمَن يُضْلِلِ اللّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُ سَبِيلاً )

يہ كفر و اسلام كے درميان حيران و سرگردان ہيں نہ ان كى طرف ہيں اور نہ ان كى طرف او رجس كو خدا گمراہى ميں چھوڑ دے اس كے لئے آپ كوكوئي راستہ نہ ملے گا _

۱_ منافقين، كفر اور ايمان كے درميان متحيرو سرگرداں رہتے ہيں _مذبذبين بين ذلك لا الى هولاء و لا الى هولاء

''ذلك'' ايمان و كفر كى طرف اشارہ ہے_ ''مذبذب'' ايسى معلق شے كو كہا جاتا ہے جو ہميشہ ادھر اُ دھر حركت كرتى ر ہے اور كبھى بھى ايك جگہ نہ ٹھہرے_

۲_ منافقين نہ تو مؤمنين كى صف ميں شمار ہوتے ہيں اور نہ كفار كے زمرے ميں آتے ہيں _لا الى هولاء و لا الى هولاء

۳_ نفاق، مختلف موقف اختيار كرنے ميں انسان كو سرگرداں كرديتا ہے اور اس سے زندگى كى صحيح راہ و روش اپنا نے كى قدرت سلب كر ليتا ہے_مذبذبين بين ذلك لا الى هولاء و لا الى هولاء و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۴_ جسے خداوندعالم گمراہى ميں چھوڑدے اسے كوئي بھى يہاں تك كہ پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بھى راہ ہدايت نہيں دكھا سكتے_

و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً قرينہ ''اضلال'' كى بناپر بظاہر ''سبيل'' سے مراد راہ ہدايت ہے_

۵_ تمام قدرتيں اور عوامل اللہ تعالى كے ارادے اور مشيت كے تحت ہيں _و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۶_ كفر اور ايمان كے درميان متحير و سرگرداں رہنا گمراہى ہے_مذبذبين و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۷_ منافقين كا متحير و سرگرداں رہنا ،ان كے برے كردار

۱۳۹

(مكرو فريب و ...) كى سزا ہے_مذبذبين بين ذلك ...فلن تجد له سبيلاً چونكہ خدا كا كسى كو گمراہى ميں چھوڑنا اس كى سزا كے طور پر ہے اور سزا كسى ناروا عمل كى وجہ سے دى جاتى ہے لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ منافقين كى گمراہي، من جملہ ان كا سرگرداں رہنا، خدا كى جانب سے ان كيلئے سزا ہے اور يہ سزا انہيں ان كے ناروا اعمال (مكرو فريب ،نماز ميں سستى و ...) كى بدولت دى گئي ہے_

۸_ يہ خداوند متعال كا قانون اور سنت ہے كہ منافقين گمراہى كا شكار اور حقيقى ہدايت و ايمان سے محروم رہيں _

مذبذبين بين ذلك و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۹_ ہر انسان كى ضلالت اور گمراہى خود اس كے اپنے عمل كا نتيجہ ہے نيز يہ خداوند عالم كے قانون اور سنت كى اساس پر استوار ہے_مذبذبين بين ذالك و من يضلل الله فلن تجد له سبيلا

۱۰_ كفار كى دوستى اور سرپرستى قبول كرنا، جنگ ميں غداري، خدا كو دھوكہ، عبادت ميں سستى و بے رغبتي، رياكارى اور خدا كو كم ياد كرنا; گمراہى اور ہميشہ كيلئے ہدايت الہى سے محروم ہوجانے كا سبب بنتے ہيں _

و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً ''من يضلل'' كے مورد نظر مصاديق ميں وہ لوگ بھى شامل ہيں كہ جن كى خصلتيں گذشتہ آيات (۱۳۸ سے ۱۴۳ تك) ميں بيان كى گئي ہيں _

۱۱_ منافقين كو راہ ہدايت طے كرنے سے محروم ركھنا خداوند عالم كا حيلہ اور ان كيلئے سزا ہے_

و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً ممكن ہے كہ جملہ ''و من يضلل اللہ'' منافقين كے ساتھ خداوند عالم كے مكر كا بيان ہو_

۱۲_ عبادت ميں پر نشاط ہونا، اخلاص، خدا كا كثرت سے ذكر اور ايمان ميں ثابت قدم رہنا ہدايت الہى كا ايك جلوہ ہے_و اذا قاموا الى الصلاة و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۱۳_ ديندارى (ايمان) كا دكھاوااور كفر و دين كى تكذيب كو پنہاں ركھنا منافقين كى صفات ميں سے ہےں _

مذبذبين بين ذلك امام رضاعليه‌السلام مذكورہ آيت كى وضاحت ميں فرماتے ہيں :يظهرون الايمان و يسرون الكفر و التكذيب لعنهم الله (۱) يعنى وہ

____________________

۱) تفسير عياشي، ج ۱، ص ۲۸۲، ح ۲۹۴، نور الثقلين، ج ۱، ص ۵۶۵، ح ۶۳۱_

۱۴۰

ويسے تو ايمان كا اظہار كرتے ہيں ليكن كفر اور دين كى تكذيب كو پنہاں ركھتے ہيں خدا ان پر لعنت كرے_

اخلاص: اخلاص كے عوامل۱۲

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ۵; اللہ تعالى كا گمراہى ميں چھوڑنا ۴;اللہ تعالى كا مكر ۱۱;اللہ تعالى كى سزائيں ۱۱ ;اللہ تعالى كى سنتيں ۹;اللہ تعالى كى مشيت ۵، ۸;اللہ تعالى كى ہدايت ۱۰، ۱۲ اللہ تعالى كے ساتھ مكر كے اثرات ۱۰

انبياءعليه‌السلام : انبياءعليه‌السلام كى ذمہ دارى كا دائرہ ۴

ايمان: ايمان سے محروم ہونا۸;ايمان ميں استقامت ۱۲; ايمان ميں متحير رہنا ۱، ۶

تحير و سرگرداني: تحير و سرگردانى كے اسباب ۳

جنگ: جنگ ميں غدارى كے اثرات ۱۰

دين: دين كو جھٹلانا ۱۳

دينداري: ديندارى كا دكھاوا ۱۳

ذكر: ذكر خدا كے موجبات ۱۰

روايت: ۱۳

ريا كاري: رياكارى كے اثرات ۱۰

طبيعى عوامل: ۵

عبادت: عبادت ميں سستى كے اثرات ۱۰;عبادت ميں نشاط ۱۲

عمل: عمل كے اثرات ۹

كفار: كفار سے دوستى كے اثرات ۱۰; ولايت كفار كے اثرات ۱۰

كفر: كفر كو چھپانا ۱۳ ;كفر ميں سرگردان رہنا ۱، ۶

۱۴۱

گمراہ لوگ: گمراہ لوگوں كى ہدايت ۴

گمراہي: گمراہى كے عوامل ۹، ۱۰;گمراہى كے موارد ۶

مصمم ارادہ: مصمم ارادے كى راہ ميں حائل ركاوٹيں ۳

منافقين: منافقين كا تحير ۱، ۷; منافقين كا مكر ۷; منافقين كى حيثيت ۲; منافقين كى صفات ۱، ۱۳; منافقين كي

گمراہى ۸;منافقين كى محروميت ۸، ۱۱; منافقين كے عمل كى سزا ۷

موقف اختيار كرنا: موقف اختيار كرنے ميں تحير ۳

نفاق: نفاق كے اثرات ۳

ہدايت: ہدايت سے محروميت ۸، ۱۱ ;ہدايت سے محروميت كے عوامل۱۰; ہدايت كے اثرات ۱۲

آیت ۱۴۴

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاء مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَتُرِيدُونَ أَن تَجْعَلُواْ لِلّهِ عَلَيْكُمْ سُلْطَاناً مُّبِيناً )

ايمان والوخبردار مومنين كو چھوڑ كر كفار كو اپنا ولى اور سرپرست نہ بنا نا كيا تم چاہتے ہو كہ الله كے لئے اپنے خلاف صريحى دليل و حجت قرار دے لو _

۱_ كفار كے ساتھ دوستانہ روابط برقرار كرنا، ان سے محبت كى پينگيں بڑھانا اور ان كى سرپرستى قبول كرنا حرام ہے_

يا ايها الذين امنوا لا تتخذوا الكافرين اولياء من دون المؤمنين

۲_ كفار ; مومنين كى سرپرستى اور ان پر حق ولايت كى صلاحيت نہيں ركھتے_

۱۴۲

يا ايها الذين امنوا لا تتخذوا الكافرين اولياء

۳_ خداوند متعال پر ايمان; كفار كى دوستى اور سرپرستى قبول كرنے سے ہم آہنگ نہيں ہے_

يا ايها الذين امنوا لا تتخذوا الكافرين اولياء من دون المؤمنين

۴_ مؤمنين دوسرے مؤمنين كے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار كرنے كے ذمہ دار ہيں _

يا ايها الذين امنوا لا تتخذوا الكافرين اولياء من دون المؤمنين

۵_ اہل ايمان كا فريضہ ہے كہ ايمان كى بنيادوں پر استوار حكومت تشكيل ديں _

يا ايها الذين امنوا لا تتخذوا الكافرين اولياء من دون المؤمنين اگر ''ولي'' كا معنى سرپرست ہو تو جملہ '' لا تتخذوا ...'' اس پر دلالت كرتا ہے كہ كفار كى ولايت قبول كرنا حرام ہے جبكہ '' من دون المؤمنين'' كا معنى يہ ہوگا كہ لازمى ہے كہ ايمان كى اساس پر حكومت تشكيل دى جائے اور اسے قبول كيا جائے_

۶_ منافقين، كفار كے زمرے ميں آتے ہيں _ان المنافقين يا ايها الذين امنوا لا تتخذوا الكافرين

اس سے پہلے اور بعد ميں آنے والى آيات جو منافقين كے بارے ميں ہيں كو مدنظر ركھتے ہوئے يہ كہا جاسكتا ہے كہ ''الكافرين'' سے مراد وہى منافقين ہى ہيں _

۷_ منافقين كے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار كرنا اور ان كى ولايت و حكومت قبول كرنا حرام ہے_

ان المنافقين لا تتخذوا الكافرين اولياء

۸_ مومنين كفار كى ولايت قبول كركے اپنے خلاف خدا كيلئے واضح حجت مہيا كرديتے ہيں _

يا ايها الذين امنوا لا تتخذوا اتريدون ان تجعلوا لله عليكم سلطاناً مبيناً

۹_ كفار كى ولايت قبول كرنے اور ان سے دوستى برقرار كرنے والوں كو خدا نے ڈرايا اور خبردار كيا ہے_

لا تتخذوا الكافرين اولياء ا تريدون ان تجعلوا لله عليكم سلطاناً مبيناً

۱۰_ كفار كى دوستى اور سرپرستى قبول كرنا خداوند عالم كے مقابلے ميں محاذ آرائي كے مترادف ہے_

لا تتخذوا الكافرين اولياء اتريدون ان تجعلوا لله عليكم سلطانا مبيناً

۱۱_ كفار سے دوستى اور ان كا تسلط قبول كرنے كا برا انجام عذاب خداوندى كى صورت ميں سامنے آتا ہے_

۱۴۳

لا تتخذوا الكافرين اولياء ان تجعلوا لله عليكم سلطاناً مبينا خدا كى واضح حجت اس بات كو بيان كرتى ہے كہ اس طرح كے افراد كو عذاب و عقاب سے دوچار كرنے كا مقتضى موجود ہے_

۱۲_ خداوندعالم كسى كو حجت اور برہان كے بغير عذاب سے دوچار نہيں كريگا_

اتريدون ان تجعلوا لله عليكم سلطاناً مبيناً

اتمام حجت: ۱۲

احكام: ۱، ۷

اللہ تعالى: اللہ تعالى سے دشمنى ۱۰;اللہ تعالى كا خبردار كرنا ۹; اللہ تعالى كى حجتيں ۸;اللہ تعالى كى سزائيں ۱۱، ۱۲

ايمان: اللہ تعالى پر ايمان ۳;ايمان كے اثرات ۳

جزا و سزا كا نظام: ۱۲

حكومت: اسلامى حكومت ۵

سياسى نظام: ۱، ۲، ۳، ۵، ۹

عذاب: بغير بيان كے عذاب ۱۲

كفار: ۶ كفار سے دوستى ۳، ۹، ۱۰;كفار سے دوستى كى حرمت ۱;كفار كا تسلط قبول كرنا ۱۱;كفار كى ولايت ۲، ۳، ۸، ۹كفار كى ولايت قبول كرنا ۱۰;كفار كے ساتھ دوستى كى سزا ۱۱;ولايت كفار كى حرمت ۱

محرمات: ۱، ۷

معاشرتى نظام: ۱، ۴، ۵، ۹

منافقين: ۶ حكومت منافقين كى حرمت ۷;منافقين سے دوستى كى حرمت۷;منافقين كا كفر ۶;منافقين كى ولايت كى حرمت ۷

مؤمنين: مؤمنين اور كفار ۸;مؤمنين پر ولايت ۲;مومنين سے دوستى ۴;مومنين كى ذمہ دارى ۴، ۵

۱۴۴

آیت ۱۴۵

( إِنَّ الْمُنَافِقِينَ فِي الدَّرْكِ الأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ وَلَن تَجِدَ لَهُمْ نَصِيراً )

بيشك منافقين جہنم كے سب سے نچلے طبقہ ميں ہوں گے اور آپ ان كے لئے كوئي مددگار نہ پائيں گے _

۱_ آتش جہنم كا سب سے نچلا اور پست ترين طبقہ منافقين كا ٹھكانہ ہوگا_ان المنافقين فى الدرك الاسفل من النار

۲_ كفار كى ولايت قبول كرنے كى صورت ميں مؤمنين كا شمار بھى منافقين كى صفوں ميں ہوگا_

لا تتخذوا الكافرين اولياء ان المنافقين فى الدرك الاسفل من النار بظاہر ''ان المنافقين ...'' كا جملہ ''لا تتخذوا ...'' كيلئے علت بيان كررہا ہے_ بنابريں ''المنافقين'' سے مراد وہى لوگ ہونگے جو كفار كى ولايت قبول كريں _

۳_ جہنم كے متعدد طبقات ہيں اور اس كا عذاب شدت و ضعف كے لحاظ سے مختلف مراتب كا حامل ہے_

ان المنافقين فى الدرك الاسفل من النار

۴_ اخروى عذاب سے نجات كيلئے منافقين كے پاس كوئي مددگار يا شفيع نہيں ہوگا_

ان المنافقين فى الدرك الاسفل من النار و لن تجد لهم نصيرا

۵_ قيامت كے دن شفاعت كرنے والوں كى شفاعت اور مدد سے بہرہ مند ہونے كا امكان موجود ہے_

و لن تجد لهم نصيرا ''لھم''كو ''نصيرا'' پر مقدم كرنا اس بات كى دليل ہے كہ صرف منافقين كيلئے كوئي مددگار يا شفيع نہيں ہوگا_ جبكہ دوسروں كيلئے جہنم سے نجات كيلئے شفيع اور مددگار كى شفاعت اور مدد كا امكان موجود ہے_

آخرت: آخرت ميں مدد كرنا ۵

۱۴۵

جہنم: جہنم كا عذاب ۳;جہنم كے درجات ۱، ۳

عذاب: عذاب كے مراتب ۳

قيامت: قيامت ميں شفاعت ۴، ۵

كفار: كفار كى ولايت قبول كرنا ۲

منافقين: منافقين جہنم ميں ۱;منافقين كا اخروى عذاب ۴;منافقين كا بغير پناہ كے ہونا۴

نفاق: نفاق كے عوامل ۲

آیت ۱۴۶

( إِلاَّ الَّذِينَ تَابُواْ وَأَصْلَحُواْ وَاعْتَصَمُواْ بِاللّهِ وَأَخْلَصُواْ دِينَهُمْ لِلّهِ فَأُوْلَـئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ وَسَوْفَ يُؤْتِ اللّهُ الْمُؤْمِنِينَ أَجْراً عَظِيماً )

علاوہ ان لوگوں كے جو توبہ كرليں او راپنى اصلاح كرليں او رخدا سے وابستہ ہو جائيں او ردين كو خالص الله كے لئے اختيار كريں تو يہ صاحبان ايمان كے ساتھ ہوں گے او رعنقريب الله ان صاحبان ايمان كو اجر عظيم عطا كرے گا _

۱_ توبہ، گذشتہ اعمال كى اصلاح ،اللہ تعالى سے تمسك اور خالصانہ اطاعت كى صورت ميں منافقين كو جہنم كى آگ ميں نہيں پھينكا جائے گا_ان المنافقين الا الذين تابوا و اصلحوا و اعتصموا بالله و اخلصوا دينهم

۲_ توبہ، گذشتہ اعمال كى اصلاح ، اللہ تعالى سے تمسك اور اس كى خالصانہ اطاعت كى صورت ميں منافقين حقيقى مومنين كے زمرے ميں آجاتے ہيں _

الا الذين تابوا فاولئك مع المومنين

۱۴۶

۳_ توبہ كا دروازہ اور واپسى كا راستہ سب لوگوں حتى منافقين كيلئے بھى كھلا ہے_

الا الذين تابوا و اصلحوا و اعتصموا بالله

۴_ منافقين كى توبہ قبول كيے جانے اور اس كے ثمر آور ثابت ہونے كى شرط يہ ہے كہ گذشتہ اعمال كى اصلاح، ان كى تلافي، فرامين الہى كى پيروى اور رياكارى سے اجتناب كيا جائے_الا الذين تابوا و اصلحوا و اعتصموا بالله و اخلصوا دينهم لله اگر ''اصلحوا''، ''اعتصموا'' اور ''اخلصوا'' كے جملے منافقين كى توبہ كے قبول كيے جانے كى شرائط بيان كرر ہے ہوں تو پھر ان كى بيان كردہ صفات كو سامنے ركھتے ہوئے ''اعتصموا'' سے مراد احكام و فرامين خداوندى كى پيروى اور ''اخلصوا'' سے مراد اس رياكارى سے اجتناب كرنا ہے جسے منافقين كى خصوصيات ميں سے شمار كيا گيا ہے_

۵_ گذشتہ اعمال كى اصلاح; توبہ اور ناروا اعمال پر پچھتاوے كے ساتھ مشروط ہے_ جبكہ خداوند عالم كى خالصانہ اطاعت اس كے ساتھ متمسك ہونے كى مرہون منت ہے_الا الذين تابوا و اصلحوا و اعتصموا بالله و اخلصوا دينهم

بظاہر '' اصلحوا '' ، '' اعتصموا '' اور ''اخلصوا'' كے جملے ايك دوسرے پر موقوف ہيں _ يعنى منافقت ترك كيے بغير اصلاح ممكن نہيں ہے اور اصلاح كے بغير اللہ تعالى سے متمسك ہونا ناممكن ہے جبكہ اللہ تعالى سے تمسك كے بغير رياكارى سے چھٹكارا پانا محال ہے_

۶_ با ايمان معاشرہ حقيقى توبہ كرنے والوں كو قبول كرنے كا پابند ہے_الا الذين تابوا و اصلحوا و فاولئك مع المؤمنين

جملہ ''فاولئك مع المؤمنين'' سے معلوم ہوتا ہے كہ اسلامى معاشرے كو كھلے دل سے تائب منافقين كو قبول كرنا چاہيئے_ انہيں اسلامى معاشرے كے عضو كے طور پر قبول كيا جائے_

۷_ توبہ، گناہ كے متناسب ہونى چاہيئے_الا الذين تابوا واصلحوا و اخلصوا

گذشتہ آيات ميں بيان ہونے والى منافقين كى خصوصيات اور توبہ كے قبول كيئے جانے والى شرائط كے ساتھ ان كے تناسب كو مد نظر ركھنے سے معلوم ہوتا ہے كہ ہر گناہ كيلئے ايك خاص توبہ ہے_

۸_ منافقت سے دوري، گذشتہ اعمال كى تلافي، خدا وند عالم سے تمسك اور ريا كارى سے اجتناب حقيقى ايمان كے تحقق كى شرائط ہيں _

۱۴۷

الا الذين تابوا و اصلحوا و اعتصموا بالله فاولئك مع المؤمنين

۹_ خداوند متعال نے مؤمنين كو بہت بڑے اجر سے بہرہ مند كرنے كا وعدہ كيا ہے_و سوف يؤت الله المؤمنين اجراً عظيماً

۱۰_ تائب منافقين خداوند عالم كى عظيم پاداش سے بہرہ مند ہوں گے_فاولئك مع المؤمنين و سوف يؤت الله المؤمنين اجراً عظيماً

۱۱_ اجر الہى كے مختلف مراتب ہيں _سوف يؤت الله المؤمنين اجرا عظيماً

۱۲_ لوگوں كو ايمان كى طرف راغب كرنے اور كفر و نفاق سے دور كرنے كيلئے قرآن كريم نے جن روشوں سے استفادہ كيا ہے ان ميں سے ايك اجر عظيم كا وعدہ كرنا اور دوزخ سے ڈرانا ہے_ان المنفقين فى الدرك و سوف يؤت الله المومنين اجراً عظيماً

اصلاح: اصلاح كا پيش خيمہ ۵;اصلاح كے اثرات ۱، ۴

اطاعت: خالص اطاعت ۱، ۲

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا وعدہ ۹; اللہ تعالى كى اطاعت ۲، ۴، ۵;اللہ تعالى كى پاداش ۱۰، ۱۱

ايمان: ايمان كى ترغيب ۱۲;ايمان كى شرائط ۸

پاداش: پاداش كے مراتب ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲;پاداش كا وعدہ ۱۲

پشيماني: پشيمانى كے موارد ۵

تمسك: اللہ تعالى سے تمسك ۱، ۲، ۵، ۸

توبہ: توبہ كا قبول كيا جانا ۳، ۶;توبہ كى شرائط۷;توبہ كى قبوليت كى شرائط ۴;توبہ كے اثرات ۱، ۲، ۵;گناہ سے توبہ ۷

توبہ كرنے والے: توبہ كرنے والوں كى پاداش ۱۰

جہنم: جہنم سے چھٹكارا ۱

۱۴۸

رياكاري: رياكارى سے اجتناب ۴، ۸

عمل: ناپسنديدہ عمل ۵

كفر: كفر سے اجتناب۱۲

گناہ: گنا ہ كى اصلاح ۸

معاشرہ: دينى معاشرے كى ذمہ دارى ۶

منافقت: منافقت سے اجتناب ۸، ۱۲

منافقين: منافقين كى توبہ ۱، ۲، ۳، ۴، ۱۰

مؤمنين: مؤمنين كى پاداش ۹;مؤمنين كى صفات ۲

ہدايت: ہدايت كى روش ۱۲

آیت ۱۴۷

( مَّا يَفْعَلُ اللّهُ بِعَذَابِكُمْ إِن شَكَرْتُمْ وَآمَنتُمْ وَكَانَ اللّهُ شَاكِراً عَلِيماً )

خدا تم پرعذاب كركے كيا كرے گا اگر تم اس كے شكر گذار اورصاحب ايمان بن جاؤ او روہ تو ہر ايك كے شكر يہ كا قبول كرنے والا اور ہر ايك كى نيت كا جاننے والا ہے _

۱_ خداوندعالم كسى ضرورت كى بناپر بندوں كو عذاب سے دوچار نہيں كرتا_ما يفعل الله بعذابكم

۲_ خدا پر ايمان اور اس كى نعمات پر شكر كرنا انسان كيلئے دوزخ كے عذاب سے چھٹكارے كا سبب بنتا ہے_

ما يفعل الله بعذابكم ان شكرتم و آمنتم

۱۴۹

آيت ۱۴۵ ''فى الدرك الاسفل من النار'' كے قرينہ كى بناپر عذاب سے مراد جہنم كى آگ ہے_

۳_ منافقين خدا كى ناشكرى اور اپنے كفر كى بدولت عذاب جہنم كے مستحق ہيں _

ان المنافقين فى الدرك الاسفل ما يفعل الله بعذابكم ان شكرتم و آمنتم اگر يہ آيت شريفہ منافقين سے مخاطب ہو تو يہ ان كى ناشكرى اور بے ايمانى پر دلالت كررہى ہے اور اسے دوزخ ميں گرفتار ہونے كے اسباب ميں سے قرار ديتى ہے_

۴_ خدا كے بارے ميں كفر اور اس كى نعمات كى ناشكرى انسان كيلئے عذاب خداوندى سے دوچار ہونے كا موجب بنتى ہے_ما يفعل الله بعذابكم ان شكرتم و آمنتم

۵_ عذاب الہى انسان كے عقيدے اور عمل كا نتيجہ ہے_ما يفعل الله بعذابكم ان شكرتم و آمنتم

جملہ ''ما يفعل'' اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ خداوندعالم اپنے بندوں كو عذاب نہيں دينا چاہتا اور جملہ ''ان شكرتم ...'' اس بات پر دليل ہے كہ انسان كى ناسپاسى اور ايمان نہ لانا اس كيلئے عذاب كا سبب بنتا ہے_

۶_ شكر و سپاس كا جذبہ خدا پر ايمان لانے كا پيش خيمہ ہے_ان شكرتم وآمنتم

''شكرتم'' كو ''امنتم '' پر مقدم كرنا اس بات كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ شكر نعمت كا لازمہ منعم (خداوند عالم )كى معرفت ہے اور منعم كى معرفت كا نتيجہ اس پر ايمان لانا ہے_

۷_ انسان كيلئے بارگاہ خداوندى ميں شكر و سپاس كا بہترين مصداق اس پر ايمان لانا ہے_

ان شكرتم و آمنتم ممكن ہے ''شكرتم'' كے بعد ''ء امنتم'' كا جملہ شكر كى وضاحت اور اس كا واضح اور اہم ترين مصداق بيان كرتا ہو_

۸_ خداوندعالم شاكر (سپاس گذار) اور عليم (بہت جاننے والا) ہے_و كان الله شاكراً عليماً

۹_ خداوند عالم كى نعمتوں كا شكر ادا كرنے والے مؤمنين اس كى پاداش اور اجر سے بہرہ مند ہوتے ہيں _

ان شكرتم و آمنتم و كان الله شاكرا عليماً اللہ تعالى كا شكر در اصل اس كا اپنے بندوں كيلئے اجر و ثواب ہے اور يہ اجر بندوں كى شكر گذارى اور ايمان كے بدلے ميں ملتا ہے_

۱۵۰

۱۰_ اجر الہى انسان كے اعمال كے ساتھ متناسب ہوتا ہے_

ان شكرتم و آمنتم و كان الله شاكرا عليماً خدا كى توصيف ''شاكرا'' كہہ كر كى گئي ہے جس كا معنى يہ كہ خداوند عالم اپنے بندوں كى شكر گذارى كے بدلے ميں پاداش عطا كرتا ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے كہ خدا كى پاداش اور اس كا اجر انسان كے نيك كردار و گفتار كے ساتھ تناسب ركھتا ہے_

۱۱_ خداوند متعال حقيقى توبہ كرنے والوں ، مومن شكر گذاروں اور ان كے ايمان و شكر كے مراتب سے مكمل طور پر آگاہ ہے_ان شكرتم و آمنتم و كان الله شاكرا عليماً جملہ''ان شكرتم و امنتم'' اور ''الذين تابوا'' كے بعد خدا كى ''عليم'' سے توصيف كى گئي ہے_ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ علم كا متعلق وہى ايمان، شكر، بندوں كى توبہ اور اس كى مقدار و خصوصيات ہيں _

۱۲_ خدا كا وسيع علم اور آگاہى اس بات كى ضامن ہے كہ وہ اپنے مومن اور شاكر بندوں كو اجر و پاداش عطا كرے_

ان شكرتم و امنتم و كان الله شاكراً عليماً

اسماء و صفات: شاكر ۸;عليم ۸

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا بے نياز ہونا ۱;اللہ تعالى كا عذاب ۱، ۵;اللہ تعالى كا علم ۱۱، ۱۲;اللہ تعالى كى پاداش ۱۰; اللہ تعالى كى پاداش كے موجبات۱۲;اللہ تعالى كے عذاب كے موجبات ۴

ايمان: ايمان كا پيش خيمہ ۶;ايمان كا متعلق ۲، ۶، ۷; ايمان كى حقيقت ۷;ايمان كے اثرات۲;ايمان كے مراتب ۱۱;خدا پر ايمان ۲، ۶، ۷

توبہ كرنے والے : سچے توبہ كرنے والے ۱۱

جزا و سزا كا نظام: ۱، ۱۰

شاكرين: شاكرين كى پاداش ۱۲

شكر: اللہ تعالى كا شكر ۷، ۹;شكر كے اثرات ۲، ۶

عذاب: اہل عذاب۳;عذاب سے چھٹكارے كے اسباب ۲

عقيدہ: عقيدے كے اثرات ۵

۱۵۱

عمل: عمل كى پاداش ۱۰; عمل كے اثرات ۵

كفر: اللہ تعالى كے بارے ميں كفر ۳، ۴; كفر كى سزا ۳; كفر كے اثرات ۴

كفران: كفران نعمت كے اثرات ۴;كفران كى سزا ۳

منافقين: منافقين كا كفر ۳;منافقين كا كفران ۳

مؤمنين: شاكر مؤمنين ۱۱;مؤمنين كا شكر ۹;مؤمنين كى پاداش ۹، ۱۲

آیت ۱۴۸

( لاَّ يُحِبُّ اللّهُ الْجَهْرَ بِالسُّوَءِ مِنَ الْقَوْلِ إِلاَّ مَن ظُلِمَ وَكَانَ اللّهُ سَمِيعاً عَلِيماً )

الله مظلوم كے علاوہ كسى كى طرف سے بھى على الاعلان برا كہنے كو پسند نہيں كرتا او رالله ہر بات كا سننے والا او رتمام حالات كا جاننے والا ہے _

۱_ خداوند عالم ايسى باتيں پسند نہيں كرتا اور ان پر راضى نہيں ہے كہ جن سے دوسروں كى برائياں اور نقائص ظاہر اور فاش ہوتے ہوں _لا يحب الله الجهر بالسوء من القول الا من ظلم مذكورہ بالا مطلب ميں ''من القول'' كو ''الجھر'' كيلئے بيان لياگيا ہے اور استثناء يعنى ''الا من ظلم''كو مدنظر ركھنے سے معلوم ہوتا ہے كہ اس سے مراد دوسروں كى برائياں برملا بيان كرنا ہے_

۲_ خداوندعالم اس چيز كو پسند نہيں كرتا اور اس پر راضى نہيں ہے كہ لوگ دوسروں كے بارے ميں بدگوئي اور بدزبانى كريں _لا يحب الله الجهر بالسوء من القول الا من ظلم

مذكورہ بالا مطلب اس اساس پر مبنى ہے كہ ''من القول'' ''السوئ'' كيلئے قيد ہواور استثناء يعنى ''الا من ظلم'' كو مد نظر ركھنے سے معلوم ہوتا ہے كہ ''سوء من القول'' سے مراد ايسى

۱۵۲

ناروا باتيں ہيں جو دوسروں كے بارے ميں كہى جائيں _

۳_ دوسروں كى ہتك حرمت اور ان كے عيوب و نقائص آشكار كرنا حرام اور خداوند عالم كى ناراضگى كا باعث بنتا ہے_

لا يحب الله الجهر بالسوء من القول الا من ظلم خدا كى ناراضگي'' لا يحب اللہ'' نہى الہى اور وضع حرمت سے كنايہ ہے_ واضح ر ہے كہ سخن اور كلام اس مقام پر كسى خصوصيت كا حامل نہيں ہے بلكہ اس سے مراد دوسروں كے عيوب ظاہر كرنا ہے_ البتہ يہ عمل اكثر اوقات سخن و كلام كى صورت ميں انجام پاتا ہے_

۴_ لوگوں كو دشنام دينا اوربرابھلا كہنا حرام ہے_لا يحب الله الجهر بالسوء من القول

بعض مفسرين كا كہنا ہے كہ ''بالسوء من القول'' سے مراد صرف دشنام طرازى اوربرابھلا كہنا ہے_

۵_ مظلوم كيلئے ظالم كو دشنام دينا اور اس كے عيوب ظاہر كرنا جائز ہے_لا يحب الله الجهر بالسوء من القول الا من ظلم

۶_ مظلوم كيلئے ظالم كى ہتك حرمت اور لوگوں پر اس كى ظالمانہ خصلتيں آشكار كرنا جائز ہے_

لا يحب الله الجهر بالسوء من القول الا من ظلم حكم اور موضوع كے درميان تناسب اس بات كا تقاضاكرتا ہے كہ يہ كہا جائے كہ ظالم كے عيوب ظاہر كرنے سے مراد ايسى بات كرنا ہے جس كے ذريعے مظلوم اپنے اوپر ہونے والے ظلم بيان كرسكے_ بنابريں مظلوم كو يہ حق نہيں پہنچتا كہ ظالم كى وہ برائياں بھى ظاہر كرے جن كا اس سے كوئي تعلق نہيں ہے_

۷_ اسلام كا نظام حقوق و اخلاق مظلوموں اور ستم ديدہ لوگوں كا دفاع كرتا ہے_

لايحب الله الجهر بالسوء من القول الا من ظلم اس آيت شريفہ ميں دوسروں كى بدگوئي كى حرمت سے مظلوموں كو مستثني قرار ديتے ہوئے، اجازت دى گئي ہے كہ وہ اپنى صدائے مظلوميت كے ذريعے ظالموں كا ظلم آشكار كرسكيں _ اس سے واضح ہوجاتا ہے كہ اسلام كا نظام حقوق ستم رسيدہ لوگوں كا دفاع كرتا ہے_

۸_تشہيراور آشكار و واضح طور پر بدگوئي كرنا ظلم اور ظالم كے خلاف مقابلے كيلئے جائز قرار دى گئي روشوں ميں سے ايك ہے_لا يحب الله الجهر بالسوء من القول الا من ظلم

۱۵۳

۹_ خداوند سميع (بہت زيادہ سننے والا) اور عليم (بہت زيادہ جاننے والا) ہے_و كان الله سميعاً عليماً

۱۰_ خداوندعالم ان تمام باتوں كو سنتا ہے جو لوگوں كى برائيوں اور عيوب و نقائص كو آشكار كريں اور ان كى ہتك حرمت كا باعث بنيں _لا يحب الله الجهر بالسوء و كان الله سميعاً عليماً

۱۱_ خداوند متعال كامطلق علم ،حقوق اور اخلاق كے بارے ميں اسلام كے قوانين وضع كيے جانے كا ضامن ہے_

لا يحب الله الجهر بالسوء و كان الله سميعاً عليماً

۱۲_ خداوند متعال نے لوگوں كے عيوب بيان كرنے والوں اور ان كى ہتك حرمت كرنے والوں كو ڈرايا اور خبردار كيا ہے_لا يحب الله الجهر بالسوء و كان الله سميعا: عليما اوامر و نواہى بيان كرنے كے بعد خدا وند متعال كى سميع اور عليم كہہ كر توصيف كرنا عام طور پر سزا اور عذاب كى دھمكى كيلئے استعمال كيا جاتا ہے_

۱۳_ اسلام كے اخلاقى نظام اور حقوق كے نظام ميں چولى دامن كا ساتھ ہے_لا يحب الله الجهر بالسوء من القول الا من ظلم و كان الله سميعاً عليماً

۱۴_ خداوند متعال ستمگروں اور ستم ديدہ لوگوں سے آگاہ ہے_ نيز اس چيز سے بھى آگاہ ہے كہ مظلوم لوگ انصاف چاہتے ہيں _لا يحب الله الا من ظلم و كان الله سميعاً عليماً ممكن ہے علم كامتعلق اس آيت شريفہ ميں بيان ہونے والے مطالب ہوں مثلاً ظالم، مظلوم، ہونے والے ظلم كى مقدار و

۱۵_ اگر انسان خداوند عالم كے علم و آگاہى كو سامنے ركھے تو وہ ظالموں كى بدگوئي كے سلسلے ميں الہى خصوصيات سے سوء استفادہ نہيں كريگا_ ممكن ہے جملہ ''كان اللہ ...'' مظلوموں كو خبردار كررہاہو كہ مبادا حكم الہى سے سوء استفادہ كرتے ہوئے ظالم كى بدگوئي اور غيبت ميں حد سے تجاوز كر جائيں يا ممكن ہے كہ ايسے لوگوں كو خبردار كررہاہو جو مظلوم نہيں ہيں ليكن اس بہانے سے كہ وہ مظلوم ہيں كسى بے گناہ كے خلاف باتيں كرنا شروع كرديں _

۱۶_ بلائے ہوئے مہمان كى صحيح ميزبانى نہ كرنا ظلم ہے

۱۵۴

اور مہمان كيلئے اس كا تذكرہ دوسروں كے سامنے جائز ہے_لا يحب الله الجهر بالسوء من القول الا من ظلم

امام صادقعليه‌السلام اس آيت شريفہ كى وضاحت كرتے ہوئے فرماتے ہيں :من اضاف قوماً فاساء ضيافتهم فهو ممن ظلم فلا جناح عليهم فيما قالوا فيه (۱) يعنى اگر كوئي شخص بعض لوگوں كو مدعو كرے اور پھر اچھى طرح ان كى ميزبانى نہ كرے تو وہ ان لوگوں ميں سے ہے جو ظلم كرتے ہيں لہذا اگر مہمان اس كے بارے ميں باتيں كريں تو اس ميں كوئي حرج نہيں _

آبرو: ہتك آبروكى حرمت ۳;ہتك آبرو كى مذمت ۱۰

احكام: ۳، ۴، ۵، ۶

اخلاقى نظام: ۷، ۱۱، ۱۳

اسماء و صفات: سميع ۹;عليم ۹

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا خبردار كرنا ۲اللہ تعالى كا سننا ۱۰;اللہ تعالى كا علم ۱۱، ۱۴، ۱۵;اللہ تعالى كى ناراضگى ۱، ۲; اللہ تعالى كى ناراضگى كے اسباب ۳

بدگوئي: بدگوئي كى مذمت ۱، ۲، ۱۰

حقوق كا نظام: ۷، ۱۱، ۱۳

دشنام: جائز دشنام ۵;دشنام كى حرمت ۴;دشنام كى مذمت ۲;دشنام كے احكام ۴

دينى تعليمات كا نظام: ۱۳

ذكر: ذكر كے اثرات ۱۵

روايت: ۱۶

ظالمين: ۱۴ ظالمين سے مقابلے كى روش ۸;ظالمين كو عياں كرنا ۵، ۶; ظالمين كى بدگوئي ۶، ۸، ۱۵

ظلم: ظلم كے موارد ۱۶

عيب: عيب فاش كرنا ۱۰;عيب فاش كرنے كى حرمت ۳

عيب فاش كرنا:

____________________

۱) تفسير عياشي، ج ۱، ص ۲۸۳، ح ۲۹۶، تفسير برھان، ج ۱، ص ۴۲۵، ح۱_

۱۵۵

جائز طور پر عيب فاش كرنا ۵، ۶;عيب فاش كرنے كى مذمت ۱

عيب فاش كرنے والے لوگ:

عيب فاش كرنے والوں كو خبردار كرنا۱۲; عيب فاش كرنے والوں كو دھمكى ۱۲

غيبت: جائز غيبت ۸، ۱۶

فحشاء: فحشاء پھيلانے كى مذمت ۱

محرمات: ۳، ۴

مظلوم: مظلوم كا مدد طلب كرنا ۱۴;مظلوم كى حمايت ۷ ; مظلوم كے حقوق ۵، ۶

مقدسات: مقدسات سے غلط استفادہ ۱۵

مہمان: مہمان كى ميزباني۱۶

آیت ۱۴۹

( إِن تُبْدُواْ خَيْراً أَوْ تُخْفُوهُ أَوْ تَعْفُواْ عَن سُوَءٍ فَإِنَّ اللّهَ كَانَ عَفُوّاً قَدِيراً )

تم كسى خير كا اظہار كرو يا اسے مخفى ركھو يا كسى برائي سے درگذر كرو تو الله گناہوں كا معاف كرنے والا او رصاحب اختيار ہے _

۱_ نيك اعمال انجام دينا خواہ خلوت ميں ہو يا جلوت ميں ، خدا كو پسند اور وہ اس پر راضى ہے_ان تبدوا خيراً او تخفوه فان الله كان عفواً قديراً

۲_ انجام ديئے گئے نيك اعمال كا اظہار اور انہيں عياں كرنا جائز ہے_ان تبدوا خيرا او تخفوه فان الله كان عفواً قديراً

ممكن ہے مذكورہ بالا مطلب ميں ابداء اور اخفاء كا متعلق وہ نيك عمل ہو جو پہلے انجام پا چكا ہے لہذا ابداء خير كا معنى نيكى كا اظہار كرنا ہوگا_

۳_ خداوند متعال نے مؤمنين كو نيك اعمال انجام دينے كى ترغيب دلائي ہے_

۱۵۶

ان تبدوا فان الله كان عفوا قديرا

۴_ خداوند عالم نے مؤمنين كو اپنے ساتھ برا سلوك كرنے والوں سے درگذر كرنے كى ترغيب دلائي ہے_

ان تبدوا او تعفوا عن سوء فان الله كان عفوا قديرا

۵_ انسان كيلئے دوسروں كى برائياں عياں و فاش كرنا جائز نہيں ہے_ ليكن اسے ان كى خوبيوں كو ظاہر كرنے يا مخفى ركھنے كا اختيار حاصل ہے_لا يحب الله الجهر بالسوء ان تبدوا خيراً او تخفوه

دوسروں كے عيوب و نقائص كو فاش كرنے كى حرمت كے بارے ميں آنے والى گذشتہ آيت شريفہ كو مد نظر ركھتے ہوئے يہ كہا جاسكتا ہے كہ يہ آيت شريفہ بھى دوسروں كے نيك اعمال ظاہر كرنے يا مخفى ركھنے كے بارے ميں ہے_ البتہ اس صورت ميں ''فلا جناح عليكم'' كى طرح كا جملہ جواب شرط كے طور پر محذوف ہوگا_

۶_ خداوند متعال بہت زيادہ بخشنے والا اور توانا ہے_فان الله كان عفواً قديراً

۷_ خداوندمتعال عفو سے كا م ليتا ہے، در حاليكہ وہ انتقام لينے اور سزا دينے كى قدرت ركھتا ہے_فان الله كان عفوا قديرا

۸_ خلوت و جلوت ميں لوگوں سے نيكى اور ان كى برائيوں سے چشم پوشى اور درگذر كرنا عفو و بخشش الہى كا موجب بنتا ہے_ان تبدوا خيراً او تخفوه او تعفوا عن سوء فان الله كان عفواً قديراً ''او تعفوا عن سوئ'' كا معنى دوسروں كى غلطيوں سے درگذر كرنا ہے اور اسے قرينہ بناتے ہوئے كہا جاسكتا ہے كہ كلمہ ''خير'' كے مورد نظر مصاديق ميں سے ايك لوگوں كے ساتھ احسان اور نيكى كرنا ہے_

۹_ انتقام كى قدرت كے باوجود كسى كو معاف كردينا اخلاق الہى سے متصف ہونے كى دليل ہے_

او تعفوا عن سوء فان الله كان عفواً قديراً مذكورہ بالا مطلب اس بات پر مبنى ہے كہ جملہ ''فان اللہ ...'' جواب شرط كا جانشين ہو اور كلام كو يوں فرض كريں كہ ''ان تعفوا عن سوء فقد تخلقتم باخلاق اللہ ان اللہ كان عفوا قديرا'' يعنى اگر دوسروں كى خطاؤں سے چشم پوشى كرو تو خدا كى صفات ميں سے ايك صفت سے متصف ہوئے ہو اور وہ يہ ہے كہ انتقام كى قدرت كے باوجود معاف كرديا جائے_

۱۰_ خداوند متعال نے مظلوموں كيلئے انتقام كا حق محفوظ

۱۵۷

قرار ديتے ہوئے انہيں عفو و درگذر كى تشويق كى ہے_لا يحب الله الجهر بالسوء او تعفوا عن سوء فان الله كان عفواً قديراً ممكن ہے جملہ ''ان تبدوا او تعفوا'' ''الا من ظلم''كى تكميل اور توضيح ہو يعنى در عين حال كہ مظلوم كيلئے ظالم كى حقيقت و ماہيت آشكار كرنا جائز ہے ليكن بہتر يہ ہے كہ اس كى آبرو محفوظ ركھى جائے_

۱۱_ اسلام كا اخلاقى نظام اس كے حقوق كے نظام كى تكميل كرتا ہے_ان تبدوا خيراً او تخفوه او تعفوا عن سوء فان الله كان عفواً قديراً گذشتہ آيت نظام حقوق كى وضاحت كررہى ہے كہ ظالم كے خلاف كاروائي مظلوم كا حق ہے جبكہ يہ آيت شريفہ عفو و درگذر كو خدا كا پسنديدہ اخلاق كہہ كر اسے انتقام سے بہتر قرار ديتى ہے_ اس سے معلوم ہوتا ہے كہ اسلام كا اخلاقى نظام اس كے حقوق كے نظام كى تكميل كرتا ہے_

۱۲_ اللہ تعالى كى پاداش انسان كے عمل كے متناسب ہوتى ہے_او تعفو عن سوء فان الله كان عفواً قديراً

خداوند متعال نے اپنے عفو و درگذر كو ان لوگوں كى پاداش قرار ديا ہے جو خود عفو و درگذر سے كام ليتے ہيں _

آزادي: آزادى كى حدود ۵

احكام: ۵

اخلاق: پسنديدہ اخلاق ۹ اخلاقى نظام: ۱۱

اسماء و صفات: عفو ۶;قدير ۶

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عفو و درگذر۷;اللہ تعالى كى پاداش ۱۲;اللہ تعالى كى رضايت ۱;اللہ تعالى كى طرف سے تشويق ۱۰; اللہ تعالى كى قدرت ۶، ۷;اللہ تعالى كے عفو و درگذر كے موجبات ۸

انتقام: انتقام سے چشم پوشى كرنا ۷، ۹، ۱۰

برا سلوك: برے سلوك كو فاش كرنا۵

برائي: برائي سے درگذر كرنا ۴، ۸

تظاہر : جائز تظاہر ۲

۱۵۸

جزا و سزا كا نظام: ۱۲

حقوقى نظام: ۱۱ دينى تعليمات كا نظام: ۱۱

سزا: سزا معاف كرنا ۷

عفو و درگذر: عفو و درگذر كى تشويق ۴، ۱۰;عفو و درگذر كے اثرات ۸;قابل قدر عفو و درگذر ۹

عمل: عمل كى پاداش ۱۲

فاش كرنا: جائز طور پر عيوب فاش كرنا ۵

مظلوم: مظلوم كى تشويق۱۰

مؤمنين: مؤمنين كى تشويق ۳، ۴

نيكي: نيكى كا اظہار ۲;نيكى كى اہميت ۱، ۳;نيكى كى تشويق ۳; نيكى كے اثرات ۸

آیت ۱۵۰

( إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللّهِ وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُواْ بَيْنَ اللّهِ وَرُسُلِهِ وَيقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُواْ بَيْنَ ذَلِكَ سَبِيلاً )

بيشك جو لوگ الله او ررسول كا انكار كرتے ہيں او رخدا او ررسول كے درميان تفرقہ پيدا كرنا چاہتے ہيں اور يہ كہتے ہيں كہ ہم بعض پر ايمان لائيں گے او ربعض كا انكار كريں گے او رچاہتے ہيں كہ ايمان و كفر كے درميان سے كوئي نياراستہ نكال ليں _

۱_ بعض انبياء كا انكار در حقيقت خداوند متعال اور تمام انبياءعليه‌السلام كا انكار ہے_

۱۵۹

ان الذين يكفرون بالله و رسله و يقولون نؤمن ببعض و نكفر ببعض

دونوں جگہوں پر كلمہ''بعض'' كا مضاف اليہ ''رسل'' ہے، يعنى بعض انبياءعليه‌السلام پر ايمان جبكہ بعض ديگر كا انكار كرتے ہيں : نيز جملہ ''يقولون ...'' در حقيقت ''يكفرون باللہ و رسلہ'' كى تفسير ہے_

۲_ بعض احكام دين كو قبول جبكہ بعض ديگر كا انكار كرنا در اصل خدا، رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور تمام دين كے انكار اوركفر كے مترادف ہے_ان الذين يكفرون بالله و رسله و يريدون ان يفرقوا اولئك هم الكافرين

كلمہ رسول كو سامنے ركھتے ہوئے كہا جا سكتا ہے كہ يہ آيت شريفہ احكام اور رسالت دين پر اعتقاد ميں تبعيض و تفريق كو بھى شامل ہے: يعنى جس طرح بعض انبياءعليه‌السلام كا انكار تمام انبياءعليه‌السلام كے انكار كے مترادف ہے_ اسى طرح بعض تعليمات انبياءعليه‌السلام كا انكار بھى تمام دين كے انكار كى مانند ہے_

۳_ ايمان كے ثابت ہونے كى شرط يہ ہے كہ اللہ تعالى، تمام انبياءعليه‌السلام اور ان كى رسالت پر عقيدہ ركھا جائے_

ان الذين يكفرون بالله و رسله و يريدون ان يفرقوا اولئك هم الكافرين

۴_ خداوند عالم پر ايمان اور انبيائے خداوند عالم كى رسالت پر ايمان ميں تلازم موجود ہے_

و يريدون ان يفرقوا بين الله و رسوله و يريدون ان يتخذوا بين ذلك سبيلا

۵_ اہل كتاب ،پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى رسالت كا انكار كركے در حقيقت خداوند عالم اور اپنے پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سميت تمام انبياءعليه‌السلام كا انكار اور كفر كرتے ہيں _ان الذين يكفرون و يقولون نؤمن ببعض و نكفر ببعض اولئك هم الكافرين

مفسرين كا كہنا ہے اور بعد والى آيات بھى اسى بات پر دلالت كرتى ہيں كہ ''الذين يكفرون ...'' سے مراد اہل كتاب ہيں _

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى نبوت كو جھٹلانا ۵

اہل كتاب: اہل كتاب كا كفر ۵ ايمان: انبياءعليه‌السلام پر ايمان ۳; ايمان كا متعلق ۳، ۴; ايمان كى شرائط ۳;خداوند متعال پرايمان ۳، ۴; نبوت پر ايمان ۳، ۴

دين: دين كى بعض جزئيات كو جھٹلانا ۲;دين كى بعض جزئيات كو قبول كرنا ۲

كفر: آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے بارے ميں كفر ۵;اللہ تعالى كے بارے ميں كفر ۱، ۲، ۵;انبياءعليه‌السلام كے بارے ميں كفر ۱، ۲، ۵; كفر كے موارد ۱، ۲،۵

۱۶۰

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897