تفسير راہنما جلد ۴

 تفسير راہنما8%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 897

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 897 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 177957 / ڈاؤنلوڈ: 5529
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۴

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

;قرآن كريم كى اہميت ١; قرآن كريم كى تعليمات٢ ; قرآن كريم كى خصوصيات ٤ ; قرآن كريم كى نصيحتيں ٩

متقين: متقين كى ہدايت ١، ٥، ٧، ٩

معاشرہ: معاشرہ پر حاكم سنتيں ٣، ٥

ہدايت: ہدايت كے عوامل ١، ٣، ٥، ٧، ٨، ٩

آیت (۱۳۹)

( وَلاَ تَهِنُوا وَلاَ تَحْزَنُوا وَأَنتُمُ الأَعْلَوْنَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِين )

خبردار سستى نہ كرنا _ مصائب پرمحزون نہ ہونا اگر تم صاحب ايمان ہوتو سربلندى تمھارے ہى لئے ہے _

١_ اہل ايمان مشكل حالات ميں (دشمنوں كے ساتھ مقابلہ ميں ) سستى اور غم كو اپنے اوپر طارى نہ كريں _

يا ايها الذين آمنوا ...و لاتهنوا و لاتحزنوا

٢_ اہل ايمان كو دشمن كے ساتھ مقابلہ ميں اپنى ذات پہ اعتماد، استوارى اور ثابت قدمى كى ترغيب دلانا_

يا ايها الذين آمنوا و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون

٣_ جنگ ميں ناكامي، اہل ايمان كيلئے سستى اور غم كا موجب نہ بنے_و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون

٤_ جنگ سے واپسى كے بعد احد كے جنگجوؤں كا ہمت ہارنا اورنفسياتى شكست_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون اگرچہ كسى چيز كى نفي، اسكے خارجى واقعہ كو بيان نہيں كرتي، ليكن بعد والى آيات كے قرينہ كے مطابق (ان يمسسكم قرح ...) معلوم ہوتا ہے كہ سستى و غم كى نفى كرنا، مسلمانوں ميں ان كے واقع ہونے كے بعد ہے اور اس آيت كے سابقہ آيات كے ساتھ ارتباط سے كہ جن ميں جنگ احد اور اسكى شكست كے عوامل كو بيان كيا گيا ہے، پتہ چلتا ہے كہ يہ سستى اور غم جنگ احد كے مسائل كى وجہ سے تھا_

۱۰۱

٥_ دين خدا كے جھٹلانے والوں كے برے انجام ميں خدا كى سنتوں پر توجہ، ايمانى معاشرے سے ہر طرح كے غم و اندوہ اور سستى كو دور كرتى ہے_ فسيروافانظروا كيف كان عاقبة المكذبين ...و لاتهنوا و لاتحزنوا

اگر جملہ ''ولاتھنوا ...'' جملہ ''فانظروا كيف ...''پر عطف ہو، تو ان دو آيات كا يہ معنى ہوگا كہ آپ غمزدہ نہ ہوں ، آيات خدا كے جھٹلانے والوں (مسلمانوں كے دشمنوں ) كا انجام نابودى ہے_

٦_ ايمان اور بلند حوصلہ، دشمن كے ساتھ مقابلے ميں استوارى اور ثابت قدمى كا راز ہے_لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين

٧_ مسلمانوں كى دوسروں پربرتري، ان كے ايمان كى مرہون منت ہے_و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين

مندرجہ بالا مطلب ميں جملہ''وانتم الاعلون'' ''ان كنتم ...''كے جواب شرط كى حيثيت سے ليا گيا ہے_

٨_ آدمى كا ايمان اسكے مشكل حالات اور دشمن كے ساتھ مقابلہ ميں ،سستى و غم كا مظاہرہ كرنے كے ساتھ سازگار نہيں ہے_و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين مندرجہ بالا مطلب ميں جملہ''ولاتهنوا و لا تحزنوا'' ''ان كنتم ...''كيلئے جواب شرط كى حيثيت سے ليا گيا ہے_

٩_ مومن كے دوسروں پر برتر ہونے كا اعلان، آدمى كو حقيقى ايمان پر برانگيختہ كرتا ہے_

و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين خدا تعالى نے مسلمانوں كى برترى كو ان كے حقيقى ايمان كے مرہون منت قرارديا ہے اور چونكہ انسان ذاتى طور پر اپنے دشمنوں پر برترى كے خواہاں ہوتے ہيں ، اسلئے حقيقى ايمان تك پہنچنے كا جذبہ پيدا كرليتے ہيں _

١٠_ اہل ايمان كا دوسروں پر اپنى برترى كى جانب توجہ دينا، ان كے حوصلوں كى تقويت ميں اہم كردار ادا كرتا ہے_

و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين

١١_ دينى معاشرے كا ايمان، باعث بنتا ہے كہ انسان تمام انسانى معاشروں پر (ايمان كي) حاكميت كيلئے مسلسل كوشش كى ذمہ دارى محسوس كرے_و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين

۱۰۲

خدا تعالى مسلمانوں كى دوسروں پر برترى چاہتا ہے (و انتم الاعلون) اور برترى كے واضح مصاديق ميں سے، ان كى اور ان كے دين كى پورى كائنات پر حاكميت ہے اور يہ ان كے حقيقى ايمان كى مرہون منت ہے (ان كنتم مؤمنين)_ ايسى صورت ميں حقيقى ايمان انسان كو دائمى قوت كى طرف برانگيختہ كرتا ہے ''و لاتھنوا''تاكہ تمام انسانى معاشروں پر الہى دين كو حاكميت عطا كرسكے_

١٢_ مومنين كيلئے دوسروں پر اپنى برترى كى طرف توجہ دينا ضرورى ہے _و لاتهنوا و لاتحزنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين

١٣_ مومنين كا ايمان كى قدروقيمت سے آگاہ ہونا، احساس كمترى كا شكار ہونےسے مانع ہے_

يا ايها الذين آمنوا و انتم الاعلون ان كنتم مؤمنين چونكہ فرض كيا گيا ہے كہ آيت كے مخاطب مومنين ہيں اور مومن برتر ہيں اور انہيں كافروں كے مقابلے ميں احساس كمترى نہيں كرنا چاہيئے (و لاتھنوا ...) اس صورت ميں مومنين كى كمزورى اور غم، ان كے ايمان كى قدروقيمت سے غفلت كرنے كى وجہ سے ہوگي_

احد كے مجاہدين: ٤

استقامت: ٢، ٦ استقامت كا شوق دلانا ٢،استقامت كے اسباب ،٦

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ٤

اطمينان: ٢

الله تعالى: الله تعالى كا نتباہ ٣ ; الله تعالى كيسنتيں ٥ ،ا

ايمان: ٨ ايمان كا پيش خيمہ ٨ ; ايمان كى قدر و قيمت١٣ ; ايمان كے اثرات ٦، ٧، ٨، ١١، ١٣

تحريك: تحريك كے عوامل ٩

تربيت: تربيت كے طريقے ١٠

۱۰۳

تشويق: ٢

جہاد: جہاد كى سختياں ٨; جہادميں استقامت ٢، ٦ ; جہادميں اطمينان ٢; جہادميں سستى ١;جہادميں غم ١

جھٹلانے والے: جھٹلانے والوں كاانجام ٥

حقارت: حقارت كے موانع١٣

حوصلوں كى تقويت: ٦، ١٠

دشمن: ١، ٢،

دين: دين كوجھٹلانا ٥

ذكر: ذكركے اثرات ٥

سستي: ١ ايمان اورسستى ٨ ;سستيدور كرنے كے عوامل ٥ ;سستى كے عوامل ٣

شكست: ٣

علم: ٥، ١٣

عمل: ٥

غزوہ احد: ٤

غم: ١ ايمان اورغم ٨;غمدور كرنے كے عوامل ٥;غم كے عوامل ٣

كاميابي: ٣

مسلمان: مسلمانوں كا مقام و مرتبہ ٧

مشكلات: ١، ٨

معاشرہ: اسلامي معاشرہ ٥، ١١ ;معاشرہ كى ذمہ دارى ١١

مومنين: مومنين اور دشمن ١، ٢;مومنين سختيوں ميں ١; مومنين كا علم ١٣;مومنين كامقام و مرتبہ٩، ١٠، ١٢;مومنين كى استقامت٢

يادآوري: يادآورى كى اہميت ١٢

۱۰۴

آیت(۱۴۰)

( إِن يَمْسَسْكُمْ قَرْحٌ فَقَدْ مَسَّ الْقَوْمَ قَرْحٌ مِّثْلُهُ وَتِلْكَ الأيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ وَلِيَعْلَمَ اللّهُ الَّذِينَ آمَنُواْ وَيَتَّخِذَ مِنكُمْ شُهَدَاء وَاللّهُ لاَ يُحِبُّ الظَّالِمِينَ )

اگر تمھيں كوئي تكليف چھوليتى ہے تو قوم كو بھى اس سے پہلے ايسى ہى تكليف ہوچكى ہے او ر ہم توزمانے كو لوگوں كے درميان الٹتے پلٹتے رہتے ہيں تاكہ خداصاحبان ايمان كوديكھ لے اورتم ميں بعض كو شہداء قرار دے اور وہ ظالمين كو دوست نہيں ركھتا ہے _

١_ جنگ احد ميں دونوں محاذوں يعنى كفرو ايمان كے تمام افراد كا ايك جيسا نقصان اٹھانا يا زخمى ہونا_

ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله

٢_ دين كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں پيش آنے والے زخم يا مشكلات كو ان كے ساتھ مقابلہ ميں سستى يا غم كا موجب نہيں بننا چاہيئے_و لاتهنوا و لاتحزنوا ان يمسسكم قرح

٣_ جنگ احد ميں جہاد كرنے والے مومنين كے نقصانات يا زخم جنگ بدر ميں كفار پر وارد ہونے والے نقصانات كے برابر ہيں _ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله بعض كا خيال ہے كہ''ان يمسسكم'' جنگ احد ميں مسلمانوں پر آنے والے نقصانات اور زخموں كے بارے ميں ہے اور جملہ ''فقد مس القوم'' مشركين كے جنگ بدر ميں آنے والے نقصانات اور زخموں كے بارے ميں ہے_

٤_ جو معاشرہ ايك ہدف اور نظريہ ركھتا ہو، وہ ايك پيكر كى مانند ہے_ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله

چونكہ خداوند متعال نے كافروں يا مسلمانوں كے ايك گروہ پر وارد ہونے والے زخموں كو ان سب كى طرف نسبت دى ہے، باوجود اسكے كہ يقينا ہرہر فرد زخمى نہيں ہوا تھا، معلوم ہوتا ہے كہ قرآن

۱۰۵

كى نظر ميں ہر وہ معاشرہ جو ايك ہدف ركھتا ہو، وہ ايك پيكر كى حيثيت ركھتا ہے_

٥_ ايمان، مومنين كے محاذ پر وارد ہونے والے زخموں اور نقصانات سے پيدا ہونے والے خلا كو پر كرتا ہے_

و لاتهنوا و لاتحزنوا ان كنتم مؤمنين_ ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله

٦_ انسانى معاشروں ميں فتح و شكست كى گردش ، خدا كى دائمى سنتوں ميں سے ايك ہے_

و تلك الايام نداولها بين الناس ''تلك''انہى زخموں اور شكست و كاميابيوں كى طرف اشارہ ہے كہ جو جنگ احد يا بدر ميں مسلمانوں اور كافروں كيلئے حاصل ہوئيں _

٧_ تاريخ كى حركت پر ارادہ الہى كى حاكميت_ (شكستوں ، كاميابيوں ، تلخيوں اور خوشيوں پر)

و تلك الايام نداولها بين الناس اس لحاظ سے كہ خدا نے تمام شكستوں كاميابيوں تلخيوں خوشيوں اور كو اپنى طرف نسبت دى ہے (نداولھا) تاريخ كى حركت پر ارادہ الہى كى حاكميت حاصل ہوتى ہے_

٨_ سابقہ كاميابيوں كى ياددہانى اور منظم معاشرتى تبديليوں كى گردش كى طرف توجہ، ايمانى معاشرہ كى كمزورى اور غم كو دور كرتى ہے_و لاتهنوا و لاتحزنوا ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله و تلك الايام نداولها بين الناس

اس صورت ميں كہ ''فقد مس القوم''جنگ بدر ميں مشركين كى شكست كے بارے ميں ہو، خداوند متعال نے مومنين كے غم اور كمزورى كو دور كرنے كيلئے جنگ بدر ميں ان كى كاميابى كى ياددہانى كرائي ہے اور(فتح ہو يا شكست) سب كا سرچشمہ اپنى مشيت كو قرار ديا ہے_

٩_ حقيقى مومنين كى صف كا غيرحقيقى مومنين سے جدا ہونا، حق و باطل كے درميان پيكار كى حكمتوں ميں سے ہے_

ان يمسسكم قرح و تلك الايام نداولها بين الناس و ليعلم الله الذين آمنوا مندرجہ بالا مطلب ميں كلمہ ''تلك'' كيجنگ كے دنوں سے تفسير كى گئي ہے نہ كہ خاص طور پر فتح و شكست سے_

١٠_ شكستيں اور كاميابياں (معاشرتى تبديلياں ) بامقصد اور منظم گردش كى حامل ہيں _

و تلك الايام نداولها بين الناس و ليعلم الله الذين آمنوا و يتخذ منكم شهدائ

جملہ ''وليعلم الله ...'' اور جو كچھ اس پر عطف ہوا ہے ، يعنى ''يتخذ'' ، ''ليمحص'' اور

۱۰۶

'' يمحق '' وہ مقاصد ہيں كہ جن كو خدا نے ''نداولھا'' ، ( گردش ايام اور معاشرتى تبديلياں ) كيلئے بيان كيا ہے اور با مقصد فعل اسكے با ضابطہ ہونے كو بيان كرتا ہے_

١١_ تاريخى حوادث كى تحليل و تجزيہ ميں قرآن كى توحيدى نظر_و تلك الايام نداولها بين الناس يہ مطلب تاريخى حوادث كى گردش كے خداوند متعال كى طرف منسوب ہونے سے سمجھا جاسكتا ہے _ (نداولھا)

١٢_ حق و باطل كے محاذ ميں فتح و شكست كى گردش، مومنين كے ايمان كے ظاہر ہونے كا مناسب موقع اور مقام ہے_و تلك الايام نداولها بين الناس و ليعلم الله الذين آمنوا

مندرجہ بالا مطلب ميں ''وليعلم'' ،''ليحقق'' (تاكہ وجود ميں لائے) كے معنى ميں ليا گيا ہے كيونكہ اشياء كے بارے ميں خداوند متعال كے علم كا مطلب ان اشياء كا وجود ميں آنا ہے پس خدا كا مومنين كے ايمان كے بارے ميں علم ان كے ايمان كا وجود ميں آنا ہے اور چونكہ فرض كيا گيا ہے كہ وہ ايمان ركھتے ہيں (آمنوا،ماضى كے صيغہ كے ساتھ) پس ان كے ايمان كے وجود ميں آنے كا مطلب ايمان كا ظاہر ہونا ہوگا_

١٣_معركہ حق و باطل ميں تاريخ كے دردناك حوادث كے اہداف ميں سے ايك خدا تعالى كا امت كے بہترين افراد كو منتخب كرنا ہے_و تلك الايام نداولها و يتخذ منكم شهدائ

''شہدائ''گواہوں كے معنى ميں ہے اور ہر امت كے گواہ، ان كے بہترين افراد ہيں _

١٤_ شہيد اور راہ اسلام ميں قربان ہونے والے، خدا كے برگزيدہ افراد ہيں _و يتخذ منكم شهدائ

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''شہدائ''سے مراد جنگ ميں قتل ہونے والے ہوں ، جيسا كہ بعض مفسرين كا يہ عقيدہ ہے_

١٥_ شہيدوں كا بلند مقام_و يتخذ منكم شهدائ خدا كى طرف سے شہيدوں كا برگزيدہ ہونا، ان كے بلند مقام كو بيان كرتا ہے، چونكہ جب تك ان سے راضى نہ ہو اور انہيں دوست نہ ركھتا ہو، انہيں منتخب نہيں كرے گا_

١٦_ بعض اوقات مسلمانوں كى شكست ايمان كے دعويداروں كو آزمانے اور حقيقى مومنين كو جھوٹے مومنين سے جدا كرنے كيلئے ہوتى ہے_

۱۰۷

ان يمسسكم قرح و تلك الايام نداولها بين الناس و ليعلم الله الذين آمنوا

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''تلك'' اس معنى كى طرف اشارہ ہو جو'' ان يمسسكم قرح'' سے حاصل ہوتا ہے، يعنى مسلمانوں كى شكست_

١٧_شكستوں اور كاميابيوں پر لوگوں ميں سے چنے ہوئے افراد كو ناظر اور گواہ قرار دينا مشيت الہى كى بنياد پر ہے_

و يتخذ منكم شهدائ

١٨_ تاريخى حوادث (مسلمانوں كى شكستوں اور كاميابيوں ) پر مقرر كيئے گئے گواہوں اور ان حوادث كے علل و اسباب كو بيان كرنے والوں كا بلند مقام و مرتبہ_و يتخذ منكم شهدائ چونكہ آيت شريفہ ميں شہادت كا متعلق ذكر نہيں ہوا ہے، سابقہ آيات كے قرينہ كے مطابق كہ جن ميں تاريخى حوادث كے علل و اسباب كى تحليل كى گئي ہے، يہ احتمال ديا جاسكتا ہے كہ شہيدوں سے مراد، مسلمانوں كى شكستوں اور كاميابيوں كے گواہ ہوں تاكہ گواہى ديں كہ جہاں خدا اور رسول كى پيروى ہوئي اور تقوي كى مراعات كى گئي مسلمان كامياب ہوئے اور جہاں اپنے اوپر اعتماد كيا ، خدا سے غافل ہوئے ، بے صبرى كى اور بے تقوي ہوئے تو شكست كھائي_

١٩_ جنگ احد اور كافروں كے ساتھ دوسرے جنگى معركوں ميں ثابت قدم مومنين، لوگوں كے اعمال پر گواہى كيلئے خدا كے برگزيدہ افراد ہيں _و تلك الايام و ليعلم الله الذين آمنوا و يتخذ منكم شهدائ

''ويتخذ''ميں لام كا ترك كرنا اس معنى كى طرف اشارہ كرتا ہے كہ چننا حقيقى مومنين كے مشخص ہونے كے بعد ہے يعنى جو حقيقى مؤمن ہوتے ہيں انہيں گواہى كيلئے چنا جاتا ہے قابل ذكر ہے كہ مندرجہ بالا مطلب ميں '' شہدائ'' كا حذف شدہ متعلق لوگوں كے اعمال كو قرار ديا گيا ہے_

٢٠_ ظالم، محبت الہى سے محروم ہيں _والله لايحب الظالمين

٢١_ دين كے دشمنوں كے مقابلہ ميں بے ايمانى اور سستي، ظلم ہے_و لاتهنوا ...و ليعلم الله الذين آمنوا والله لايحب الظالمين

٢٢_ دين كے دشمنوں كے مقابلہ ميں سستى اور بے ايماني، محبت الہى سے محروم ہونے كا باعث ہے_

و لاتهنوا ...و ليعلم الله الذين آمنوا والله لايحب الظالمين

٢٣_ انسانى احساسات سے فائدہ اٹھانا، لوگوں كى

۱۰۸

تربيت كيلئے قرآن كے طور طريقوں ميں سے ہے_والله لايحب الظالمين خدا تعالى كا اس يادآورى سے كہ محبت الہى (كہ جو ايك احساساتى محرك ہے) ستمكاروں كو شامل نہ ہوگي،مقصود يہ ہے كہ اپنے معتقدين كو ظلم سے باز ركھ سكے_

٢٤_ مومنين كے ساتھ جنگ ميں ظالموں كى كاميابي، ان كے خدا كے نزديك محبوب و پسنديدہ ہونے كى دليل نہيں ہے_

و لاتهنوا ان يمسسكم قرح والله لايحب الظالمين اس صورت ميں كہ ظالموں سے مراد، جنگ احد كے وہى فاتح افراد ہوں ، خدا مومنين كو ياددلاتا ہے كہ مشركين كى كاميابي، ان كے ساتھ محبت الہى كو بيان نہيں كرتي_

اتحاد: اتحاد كے عوامل ٤

استقامت: ١٩

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٣، ١٩

الله تعالى : الله تعالى كا ارادہ ٧;الله تعالى كى سنتيں ٦، ٧، ١٠ ; الله تعالىكى محبت ٢٠، ٢١، ٢٢، ٢٤;الله تعالىكى مشيت ١٧

امتحان: ١٦

انتخاب :١٣،١٦،١٩ انتخاب كے عوامل١٣

ايمان: ايمان كا پيش خيمہ ١٢، ١٩; ايمان كى اہميت ٢٢; ايمان كے اثرات ٥، ٢١

تاريخ: تاريخ كا فلسفہ ١٣ ; تاريخ كى حركت ٧، ١١ ;تاريخ كے حوادث ١٨; تاريخ كے حوادث كا تذكرہ ٨

تربيت: تربيت كے طريقے ٢٣;تربيتميں مؤثر عوامل ٢٣

توحيدى نظر: ١ ١

جانچنا: جانچنے كے معيارات ٩، ١٦

۱۰۹

جذبات و احساسات: ٢٣

جنگ: ١٩ جہاد: ٩، ١٩، ٢٣ جہاد كافلسفہ ٩ ;جہاد ميں مشكلات ٢

حق و باطل: ٩، ١٢، ١٣، ١٩

دشمن: ٢٢ دشمن كے ساتھ مقابلہ ٢، ٢١

دين: دين كے دشمن ٢٢

ذكر: ٨ سستي: سستى كے اثرات ٢١;سستى كے عوامل ٢

شكست: ٦، ٧، ٨، ١٠، ١٢، ١٦، ١٧، ١٨، ١٩، ٢٤

شہدائ: شہداء كا انتخاب ١٤ ;شہداء كامقام ومرتبہ١٥

ظالمين: ٢٤ ظالمين كامحروم ہونا ٢٠، ٢١ ; ظالمين كى فتح ٢٤

ظلم: ظلم كے موارد ٢١

غزوہ: غزوہ احد ١، ٣، ١٩; غزوہ بدر ٣

غم: غم دور كرنے كے عوامل ٨; غم كے عوامل ٢

فتح: ٦، ٧، ٨، ١٠، ١٢، ١٧، ١٨، ٢٤

قرآن كريم: قرآ ن كريم كى خصوصيت ١١

كفار: ١، ٣، ١٩

گواہ: گواہوں كا انتخاب ١٧، ١٩ ; گواہوں كامقام ١٨

مسلمان: مسلمانوں كا امتحان ١٦

مشكلات: ٢

معاشرہ: اسلامى معاشرہ٨ ; معاشرہ تشكيل دينے كے عوامل ٤ ; معاشرہ كا ہدف ٤ ;معاشرہ ميں تبديلياں ٨، ١٠

مومنين: مومنين جنگ ميں ; مومنين جہاد ميں ٩، ١٩، ٢٤; مومنين كا امتحان ١٦; مومنين كا انتخاب ١٩;مومنين كى استقامت ١٩

۱۱۰

آیت(۱۴۱)

( وَلِيُمَحِّصَ اللّهُ الَّذِينَ آمَنُواْ وَيَمْحَقَ الْكَافِرِينَ )

اورخدا صاحبان ايمان كو چھانٹ كر الگ كرناچاہتا تھااو ركافروں كو مٹا دينا چاہتا تھا _

١_ كافروں كے ساتھ جنگ ميں مومنوں كى فتح و شكست، مومنوں كو مخلص بنانے كا ايك عامل ہے_

و تلك الايام نداولها و ليمحص الذين آمنوا فعل ''يمحص''،''تمحيص'' سے مأخوذ ہے جس كے معنى ملاوٹوں اور نقائص سے خالص كرنا ہے_

٢_ اہل ايمان كو مشكل اور دشوار كاموں ميں ڈال كر انہيں پاكيزہ اور مخلص بنانے كيلئے خداوند عالم كى عنايت_

و تلك الايام نداولها بين الناس ...و ليمحص الله الذين آمنوا

٣_ آدمى كا ايمان مشكلات اور ناكاميوں كو اصلاح اور اخلاص كے عوامل ميں بدل ديتا ہے_

و تلك الايام نداولها بين الناس ...و ليمحص الله الذين آمنوا مومنين اپنے ايمان كى وجہ سے دباؤ كے مواقع ميں ميں ٹوٹنے كى بجائے، ان عوامل سے اپنى ترقى ، اصلاح اور اخلاص كيلئے مدد ليتے ہيں _

٤_ جنگ ميں كمزور نقاط كا آشكار ہونا اور ان سے آگاہي، مومنين كے عيوب و نقائص سے پاك ہونے كا مناسب پيش خيمہ_ان يمسسكم قرح نداولها بين الناس و ليمحص الله الذين آمنوا چونكہ ''تمحيص'' عيب و نقص سے خالص كرنے كے معنى ميں ہے اور يہ '' خالص كرنا'' مومنين كى شكست كا نتيجہ فرض كيا گيا ہے، كہا جاسكتا ہے كہ مومنين كى شكست باعث بنتى ہے كہ وہ اپنے عيوب اور نقائص كو پہچانيں اور انہيں ختم كرنے كى كوشش كريں _

٥_ انسان كے نفسياتي، معاشرتى اور تاريخى مسائل ميں خدا كے ارادہ كا فطرى علل و اسباب كے ذريعے جارى ہونا_

نداولها بين الناس و ليمحص الله الذين

۱۱۱

آمنوا و يمحق الكافرين

خدا مؤمنين كو مخلص بنانے جو ايك نفسياتى مسئلہ ہے اور كفار كى نابودى كيلئے جومعاشرتى اور تاريخى مسائل ميں سے ہے ، شكست و فتح جيسے علل و اسباب كے ذريعے اپنے ان ارادوں كو عمل ميں لاتا ہے_

٦_ جنگ ميں فتح و شكست، كافروں كى بتدريج نابودى كا ايك ذريعہ_نداولها بين الناس و ليمحص الله الذين آمنوا و يمحق الكافرين ''محق'' بتدريج نابودى كے معنى ميں ہے_ (مجمع البيان)

٧_ خداوند متعال كافروں كو تدريجاً نابود كرتا ہے_و يمحق الكافرين

٨_ معاشرے ميں ايمان كى ترقي، وجود كفر كى نفى كا باعث ہے_و ليمحص الله الذين آمنوا و يمحق الكافرين

''يمحق''ميں ''لام تعليل''كا نہ لانا اس معنى كى طرف اشارہ ہے كہ كافروں كى نابودى مؤمنين كے مخلص ہونے كے بعد عمل ميں آئے گى يعنى جيسے جيسے مومنين عيب و نقص سے خالص ہوتے جائيں گے، اسى طرح كافروں كى شان و شوكت ميں كمى واقع ہوتى جائے گى يہاں تك كہ وہ نيستى و نابودى كى طرف لے جائے جائيں گے_

اخلاص: اخلاصميں مؤثر عوامل ١، ٣، ٤

الله تعالى: الله تعالى كا ارادہ٥ ; الله تعالى كى عنايت٢

ايمان: ايمان اور كفر ٨; ايمان كے اثرات ٣، ٨

جنگ: ١ جنگميں شكست كے اثرات ٦ ;جنگ ميں فتح كے اثرات ٦

جہاد: جہادميں آگاہى ٤

رشد و تكامل: رشد و تكامل كا پيش خيمہ ٤ ;رشد و تكامل كے عوامل ٣

شكست: ٥ شكست كے اثرات ١

علم: علم كے اثرات ٤

فتح: ٦

۱۱۲

فتح كے اثرات ١

فطرى اسباب: ٥

كفار: ١، ٧ كفار كى شكست ٦

كفر: ٨ كفر كے موانع ٨

متضاد رجحانات: ٨

مشكلات: مشكلات كو آسان كرنے كے طريقے ; مشكلات كے اثرات ٢

مومنين: جنگ ميں مومنين١; مومنين كا اخلاص ٢

آیت(۱۴۲)

( أَمْ حَسِبْتُمْ أَن تَدْخُلُواْ الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَعْلَمِ اللّهُ الَّذِينَ جَاهَدُواْ مِنكُمْ وَيَعْلَمَ الصَّابِرِينَ )

كيا تمھارا يہ خيال ہے كہ تم جنت ميں يوں ہى داخل ہو جاؤ گے جب كہ خدا نے تم ميں سے جہاد كرنے والوں او رصبر كرنے والوں كو بھى نہيں جانا ہے _

١_ جنت اور سعادت آخرت كے حصول كيلئے فقط ايمان لانا كافى ہے ،ايك غلط خيال ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

٢_ ابتدائے اسلام كے مسلمانوں ميں ، جہاد اور صبر كے بغيرجنت ميں جانے كا غلط خيال_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

٣_ باطل خيالات و خرافات پر عقائد و نظريات كى بنياد ركھنے سے اجتناب ضرورى ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله

٤_ مشكل حالات ميں جہاد اور پائيدارى اہل ايمان كى آزمائش كى كسوٹى ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

'' اصن '' مقدر كے ذريعہ '' يعلم '' كى نصب

۱۱۳

دلالت كرتى ہے كہ'' و يعلم الصابرين''ميں واو جمع كيلئے ہے يعنى اہل ايمان كو پركھنے كى كسوٹى جہاد، صبر اور ثابت قدمى كے ساتھ جہاد ہے_

٥_ جدوجہد اور صبر كے بغيرجنت حاصل نہيں كى جاسكتي_ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

٦_ جنگيں اور مبارزات، لوگوں كے امتحان اور مجاہد و مبارز اور صابر مومنوں كو دوسروں سے جدا كرنے كا ذريعہ ہيں _

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

٧_ جہاد ، سختيوں اور شدت كے مواقع ميں مؤمنين كا ثابت قدم رہنا ضرورى ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين

استقامت: ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٢

١متحان: ٤ ١متحان كى ا قسام ٦ ١متحان كے ذرائع٤ ،ا ;جہاد كے ذريعہ امتحان٦

جنت: جنت كے موجبات ١، ٢، ٥

جہاد: ٦ جہاد كافلسفہ ٤، ٦ ;جہاد كى اہميت ٢، ٥ ;جہاد كى مشكلات ٤ ;جہادميں ثابت قدمى ٧

سختياں : ٤ سختيوں ميں استقامت ٧

سعادت اخروي: ١

صبر: صبر كى اہميت ٢، ٥

عقيدہ: باطل عقيدہ ١، ٢، ٥

مذموم رجحانات: ٣

مؤمنين: صابر مؤمنين٦ ; مجاہد مؤمنين٦;مؤمنين كا امتحان ٤ ; مؤمنين كى ذمہ دارى ٧

۱۱۴

آیت(۱۴۳)

( وَلَقَدْ كُنتُمْ تَمَنَّوْنَ الْمَوْتَ مِن قَبْلِ أَن تَلْقَوْهُ فَقَدْ رَأَيْتُمُوهُ وَأَنتُمْ تَنظُرُونَ ) تم موت كى ملاقات سے پہلے اس كى بہت تمنا كيا كرتے تھے اور جيسے ہى اسے ديكھا ديكھتے ہى رہ گئے _

١_صدراسلام كے بعض مومنين كا جنگ بدر كے بعد شہادت طلب كرنا ليكن جنگ احد كے موقع پر حيرت و تشويش ميں مبتلا ہوجانا_و لقد كنتم تمنون الموت من قبل ان تلقوه فقد رأيتموه و انتم تنظرون

٢_صدر اسلام كے بعض مومنين كا موت اور راہ خدا ميں شہادت سے وحشت زدہ ہونا_و لقد فقد رأيتموه و انتم تنظرون

٣_ ميدان جنگ، افراد كى اندرونى حقيقت اور شخصيت كے آشكار ہونے كا محل و مقام_و لقد كنتم تمنون الموت فقد رأيتموه و انتم تنظرون

٤_ صدر اسلام كے بعض مومنين كا، امتحان الہى ميں كامياب نہ ہونا_ام حسبتم ان تدخلوا الجنة فقد رأيتموه و انتم تنظرون

٥ _پسنديدہ دعووں اور نعروں پر عمل نہ كرنے كا ناشائستہ ہونا _لقد كنتم تمنون الموت فقد رأيتموه و انتم تنظرون

آيت شريفہ ميں عتاب آميز لہجہ، ان لوگوں كى مذمت اور سرزنش كو بيان كرتا ہے جو قتل ہونے كى آرزو ركھتے تھے ليكن جب موقع آيا تو وحشت زدہ ہوگئے اور كوئي اقدام نہ كيا_

٦_صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كے كردار واعتقاد ميں دوگانگى اورہم آہنگى كا نہ ہونا _و لقد كنتم تمنون الموت فقد رأيتموه و انتم تنظرون

٧_ احد كى جنگ، ايك سخت جنگ اور جنگجو مسلمانوں كى

۱۱۵

آنكھوں ميں موت كو مجسم كرنے والى تھي_و لقد كنتم تمنون الموت فقد رأيتموه و انتم تنظرون

١_ مفسرين كا خيال ہے كہ آيت شريفہ احد كى جنگ كے بارے ميں نازل ہوئي ہے_

٢_ چونكہ خدا نے كافروں كے مقابلہ ميں آنے اور ان كے ساتھ مڈ بھيڑ كو، موت ديكھنے سے تعبير كيا ہے، معلوم ہوتا ہے كہ يہ ايك سخت جنگ تھى كہ جس ميں وارد ہونا، موت كو ديكھنے كے مساوى تھا_

٨_ شہادت طلب كرنا اور دشمنان دين كے ساتھ ميدان جنگ ميں حاضر ہونا اسلام كى نظر ميں ايك گرانقدر امتياز ہے_

ام حسبتم ان تدخلوا الجنة و لقد كنتم تمنون الموت چونكہ خدا نے جنگ سے منہ موڑنے اور راہ خدا ميں موت اور شہادت سے فرار ہونے والوں كى مذمت كى ہے اور دوسرى طرف سارى سعادت (جنت) كو جہاد كا مرہون منت سمجھا ہے، اس سے جنگ اور شہادت كے بلند مقام كا پتا چلتا ہے_

٩_ شہدائے بدر كے درجات سے آگاہ ہونے كے بعد، مومنين كا ميدان جہاد اور شہادت كيلئے حاضر ہونے كا اشتياق_

و لقد كنتم تمنون الموت من قبل امام باقر (ع) نے مندرجہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:فان المؤمنين لما اخبرهم الله بالذى فعل بشهدائهم يوم بدر و منازلهم من الجنة رغبوا فى ذلك فقالوا اللهم ارنا القتال نستشهد فيه _(١) بے شك جب اللہ تعالى نے مومنين كو شہدائے بدر كے ساتھ اپنے سلوك اور جنت ميں ان كے مقام و مرتبہ سے آگاہ فرمايا تو وہ بھى راغب ہوكر كہنے لگے خدا يا ہميں بھى جنگ كا موقع نصيب فرما تا كہ ہم بھى جام شہادت نوش كريں _

احد كے مجاہد: ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٤، ٦، ٧

امتحان: ٣، ٤

انسان: انسان كى شخصيت ٣

جہاد: ١٠ جہاد كى قدروقيمت ٨ ; جہاد ميں امتحان ٣

جانچنا: جانچنے كے معيار ٨

____________________

١)تفسير قمي، ج١ص١١٩، تفسير برھان ج١ص٣١٩ ح١.

۱۱۶

خوف: ٢

صدر اسلام كے مسلمان: ١، ٢، ٤، ٦

دشمن: ٨

ذكر: ٧

راہ خدا ميں شہادت: ٢ راہ خدا ميں شہادت كى قدروقيمت ٨

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پہ عمل كا پيش خيمہ ٩

شہدا: شہدا كامقام ٩

علم: ٩

عمل: ٩ غيرشائستہ عمل٥

غزوہ: غزوہ احد ٧;غزوہ بدر ١

معاشرہ شناسي: ٦

موت: ذكر موت ٧

مؤمنين: مؤمنين اور جہاد ٩; مؤمنين كاامتحان ٤;مؤمنين كا خوف ٢ ;مؤمنين كى شہادت طلبى ١، ٩

آیت(۱۴۴)

( وَمَا مُحَمَّدٌ إِلاَّ رَسُولٌ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِهِ الرُّسُلُ أَفَإِن مَّاتَ أَوْ قُتِلَ انقَلَبْتُمْ عَلَی أَعْقَابِكُمْ وَمَن يَنقَلِبْ عَلَیَ عَقِبَيْهِ فَلَن يَضُرَّ اللّهَ شَيْئًا وَسَيَجْزِي اللّهُ الشَّاكِرِينَ )

اور محمد تو صرف ايك رسول ہيں جن سے پہلے بہت سے رسول گذر چكے ہيں كيا اگر وہ مرجائيں يا قتل ہو جائيں تو تم الٹے پيروں پلٹ جاؤ گے تو جو بھى ايسا كرے گا وہ خدا كا كوئي نقصان نہيں كرے گا او رخدا عنقريب شكر گذاروں كو ان كى جزادے گا_

١_ حضرت محمد(ص) فقط ا لله كے رسول ہيں اور دوسرے الہى پيغمبروں (ع) كى طرح موت سے ملاقات كريں

۱۱۷

گے_

و ما محمد الا رسول قد خلت من قبله الرسل افن مات او قتل جملہ ''قد خلت ...''(آپ (ص) سے پہلے بھى رسول تھے اور دنيا سے چلے گئے) اس بات سے كنا يہ ہے كہ محمد(ص) نيز دوسرے پيغمبروں (ع) كى طرح دنيا سے چلے جائيں گے طبيعى موت سے يا شہادت سے_

٢_ پيغمبراسلام(ص) كے بعض پيروكاروں كا ان كے ناقابل فنا ہونے كا غلط خيال_

و ما محمد الا رسول قد خلت من قبله الرسل افن مات او قتل خدا كا اس بات كى ياددہانى كرانا كہ محمد(ص) صرف رسول ہيں اور ان سے پہلے بھى انبياء (ع) تھے جو دنيا سے چلے گئے گويا اسى مندرجہ بالا خيال كو مسترد كرنے كيلئے ہے_

٣_انبيائے (ع) الہى كى موت يا ان كى شہادت سے ان كے پيغام كا ختم ہوجانا، صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كا غلط خيال_و ما محمد الا رسول افان مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

٤_آنحضرت(ص) كے قتل كى افواہ كے نتيجہ ميں ، احد كے بعض جنگجوؤں كے جذبے كا متزلزل ہونا_

و ما محمد الا رسول افن مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

٥_ احد كے بعض جنگجوؤں كا سارے كا سارا بھروسہ آنحضرت (ص) كى ذات پر كرنا، خدا كے نزديك قابل مذمت تھا_

افان مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

٦_شخصيت پرستى كى مذمت_افان مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

٧_ الله كے رسولوں كا فريضہ، راہنمائي اور پيغام رسانى ہے اور لوگوں كا فريضہ، ان كے ان پيغاموں كى بنياد پر اس راستے كو طے كرنا ہے_و ما محمد الا رسول قد خلت من قبله الرسل افان مات

جملہ ''ومامحمد ...'' خدا كے رسولوں كے فريضہ (پيغام رساني) كو معين كررہا ہے اور جملہ '' افان مات ...'' لوگوں كے فريضہ كو معين كررہا ہے كہ وہ ہميشہ ( چا ہے رسول ان كے درميان ہوں يا نہ ہوں ) ان پيغاموں پر پابند رہيں _

٨_ آنحضرت (ص) كى رحلت يا شہادت كے بعد، صدر اسلام كے لوگوں كا راہبر كے راستے سے پلٹنے كا خطرہ_

و ما محمد الا رسول افان مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

۱۱۸

٩_ انبياء (ع) كى رسالت كا تسلسل ان كى موجودگى كا مرہون منت نہيں ہے_و ما محمد الا رسول قد خلت من قبله الرسل افن مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم خدا تعالى نے آنحضرت (ص) كى رحلت يا شہادت كے بعد الٹے پاؤں پلٹنے كى مذمت كر كے، دراصل ايمانى معاشروں كے اہداف و مقاصد كے آنحضرت (ص) كى ذات كے ساتھ وابستہ ہونے كى نفى كى ہے_

١٠_معاشرے كے دينى رہبر كے فقدان كے بعد اس كے مرتد ہونے كا خطرہ_و ما محمد الا رسول قد خلت من قبله افان مات او قتل انقلبتم على اعقابكم

١١_ اديان الہى انسانوں اور معاشرے كى ترقى و تكامل كى راہيں ہيں _افان مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

چونكہ''انقلبتم علي اعقابكم'' سے مراد دين الہى سے پھر جانا ہے اور اس كو واپس پلٹنے سے تعبير كيا گيا ہے، معلوم ہوتا ہے كہ دين الہي، لوگوں كى ترقى كا ضامن ہے_

١٢_كفر و ارتداد اور راہ انبياء (ع) سے منحرف ہونا ايك رجعت پسندانہ اورپست حركت ہے_

و ما محمد الا رسول ...افن مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم

١٣_ پيغمبراكرم(ص) كے ہميشہ زندہ رہنے كا غلط تصور، آنحضرت(ص) كے قتل كى افواہ كے بعد احد كے بعض جنگجوؤں كے ارتداد اور پچھلے پاؤں لوٹنے اور ان كے رسالت كے انكار كا موجب بنا_افن مات او قتل انقلبتم علي اعقابكم مفسرين نے آيت كے شان نزول كے بارے ميں كہا ہے جس وقت پيغمبر(ص) كے قتل كى خبر لوگوں ميں عام ہوئي تو بعض مسلمانوں نے كہا كہ اگر محمد(ص) پيغمبرہوتے تو قتل نہ ہوتے_ (مجمع البيان، اسى آيت كے ذيل ميں )

١٤_ افراد كا كفر و ارتداد، خدا كو كوئي نقصان نہيں پہنچاتا_و من ينقلب على عقبيه فلن يضر الله شيئا

١٥_ رسالت انبياء (ع) سے منحرف ہونا اور اسلام سے كفر كى طرف واپسي، اپنے آپ كو نقصان پہنچانا ہے_

و ما محمد الا رسول و من ينقلب علي عقبيه فلن يضر الله شيئا كفر و ارتداد، يقينا نقصان كا حامل ہے اور ''فلن يضر الله ''كے حكم كے مطابق يہ نقصان، خداوند سبحان كو نہيں پہنچے گا، اس صورت ميں لازمى طور پر يہ نقصان مرتد و كافر، فرد اور معاشرہ كے دامن گير ہوگا_

١٦_ دين ميں ثابت قدمى اور انبيائے (ع) الہى كے راستے پر چلنا، رسالت انبياء (ع) اور ہدايت كى نعمت كا شكرانہ ہے_

۱۱۹

افإن مات او قتل انقلبتم ...و سيجزى الله الشاكرين

اس آيت ميں ''الشاكرين''سے مراد يا وہ خاص افراد ہيں كہ جو ہرگز مرتد نہيں ہوتے اور ہميشہ دين الہى پہ ثابت قدم رہتے ہيں ، يا ثابت قدم مومنين ''الشاكرين'' كامورد نظر مصداق ہيں _

١٧_ انحراف اور ارتداد، رسالت انبياء (ع) اور ہدايت الہى كا كفران نعمت ہے_

و من ينقلب على عقبيه و سيجزى الله الشاكرين جملہ ''و سيجزى الله الشاكرين''كا مفہوم يہ ہے كہ، مرتد ہونے والے ناشكرے ہيں اور حكم و موضوع كى مناسبت سے يہ ناشكرى رسالت انبياء (ع) كے بارے ميں ہے اور ہدايت الہى سے متعلق ہے _

١٨_ خداوند متعال كى جانب سے نعمات الہى كا شكر كرنے والوں كو اجر عطا كرنے كا وعدہ_و سيجزى الله الشاكرين

١٩_ جنگ احد ميں استقامت اور ثابت قدمى كا مظاہرہ كرنے والے ، پيغمبراكرم(ص) كى نعمت رسالت كے شاكر ہيں _

انقلبتم علي اعقابكم و سيجزى الله الشاكرين

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كى رحلت ١ ، ٢ ،٤،٨;آنحضرت(ص) كى رسالت كا انكار١٣;آنحضرت(ص) كے پيروكار ٢

اديان: اديان كاكردار ١١

ارتداد: ٢١ ارتداد كے اثرات ١٠، ١٢، ١٤، ١٥، ١٧ ; ارتداد كے عوامل ١٣

استقامت: ١٩

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٣، ٤، ٥، ٨، ١٣

اسماء و صفات: صفات جلال ١٤

اصلاح: ٧

اطاعت: انبياء (ع) كى اطاعت٧

افواہ: افواہ كے اثرات٤

الله تعالى: الله تعالى كى توبيخ ٥ ;اللہ تعالى كى نعمتيں ٨;اللہ تعالى كى ہدايت١٧; اللہ تعالى كے وعدے١٨

۱۲۰

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

:ذلك الى الامام يفعل به ما يشائ، قلت: فمفوض ذلك اليه؟ قال: لا، و لكن نحو الجناية (۱) يہ امام كے اختيار ميں ہے كہ جو چا ہے اس كے ساتھ كرے، رواى كہتا ہے ميں نے پوچھا: اس كا تمام تر اختيار اس كے پاس ہے؟فرمايا: نہيں بلكہ اسكے جرم كے تناسب سے ہے_

۲۲_ اگر زمين پر فساد پھيلانے والا محارب قتل كا مرتكب ہو تو اس كى سزا موت ہے_انما جزاء الذين يحاربون الله ان يقتلوامذكوره آيہ شريفہ كے بارے ميں حضرت امام رضاعليه‌السلام سے روايت ہے:... اذا حارب الله و رسوله و سعى فى الارض فساداً فقتل قتل به ..(۲) اگر كوئي اللہ اور اس كے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ محاربہ و جنگ كرے اور زمين پر فساد پھيلائے اور پھر قتل كا مرتكب ہو تو اس كى سزا موت ہے_

۲۳_ زمين پر فساد پھيلانے والا محارب اگر قتل و غارت اور لوٹ مار كا مرتكب ہو اس كى سزا موت اور پھانسى ہے_

انما جزاء الذين يحاربون الله او يصلبوا مذكورہ آيہ شريفہ كے بارے ميں حضرت امام رضاعليه‌السلام سے روايت ہے:اذا حارب الله و رسوله و سعى فى الارض فسادا و ان قتل و اخذ المال قتل و صلب (۳) جب كوئي اللہ اور اس كے رسول كے ساتھ محاربہ و جنگ كرے اور زمين پر فساد پھيلائے اور پھر قتل و غارت اور لوٹ مار مچائے تو اس كى سزا موت اور پھانسى ہے ..._

۲۴_ اگر زمين پر فساد پھيلانے والا محارب لوٹ مار مچائے ليكن قتل كا مرتكب نہ ہو تو اس كا ايك ہاتھ اور مخالف سمت والا پاؤں كاٹا جائيگا_انما جزاء الذين يحاربون الله او تقطع ايديهم و ارجلهم من خلاف مذكورہ آيہ شريفہ كے بارے ميں حضرت امام رضاعليه‌السلام سے روايت ہے:اذا حارب الله و رسوله و سعى فى الارض فسادا و ان اخذ المال و لم يقتل قطعت يده و رجله من خلاف (۴) جب كوئي اللہ اور اس كے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے جنگ كرے اور زمين پر فساد پھيلائے اور پھر لوٹ مار مچائے ليكن قتل كا مرتكب نہ ہو تو اس كا ايك ہاتھ اور مخالف سمت والا پاؤں كا ٹا جائيگا_

۲۵_ وہ محارب جو لوگوں پر اسلحہ اٹھائے ليكن قتل اور لوٹ مار نہ كرے تو اسے وقوعہ كى جگہ سے كسى اور شہر كى طرف جلاوطن كركے لوگوں كے ساتھ اس كا ميل جول ختم كر ديا جائيگا_

____________________

۱) كافى ج۷ص ۲۴۶ح۵; نور الثقلين ج۱ص ۶۲۲ ح۱۶۴_۲) كافى ج۷ص ۲۴۷ ح۸; نور الثقلين ج۱ ص ۶۲۳ ح ۱۶۵_۳) كافى ج۷ص ۲۴۷ ح ۸; نورالثقلين ج۱ص۶۲۳ ح۱۶۵_۴) كافى ج۷ص ۲۴۷ ح ۸; نور الثقلين ج۱ص۶۲۳ ح ۱۶۵_

۴۲۱

انما جزاء الذين يحاربون الله او ينفوا من الارض مذكورہ آيہ شريفہ كے بارے ميں حضرت امام رضاعليه‌السلام سے روايت ہے :و ان شهر السيف فحارب الله و رسوله و سعى فى الارض فسادا و لم يقتل و لم ياخذ المال ينفى من المصر الذى فعل فيه ما فعل الى مصر غيره و يكتب الى اهل ذلك المصر انه منفى فلا تجالسوه و لا تبايعوه و لا تناكحوه و لا تواكلوه و لا تشاربوه (۱) اگر كوئي شخص تلوار اٹھائے، پس اللہ اور اس كے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ محاربہ و جنگ كرے اور زمين پر فساد پھيلائے ليكن قتل اور لوٹ مار كا مرتكب نہ ہو تو اسے وقوعہ كى جگہ سے كسى اور شہر كى طرف جلا وطن كرديا جائے اور وہاں كے لوگوں كو لكھا جائے كہ يہ شہر بدر كيا گيا ہے لہذا اس كے ساتھ اٹھنے بيٹھنے، لين دين كرنے، نكاح كرنے،اور كھانے پينے سے اجتناب كيا جائے

۲۶_ اگر كوئي راستوں كو غير محفوظ اور ناامن بنادے، ليكن قتل و غارت كا مرتكب نہ ہو تو اس كى سزا جيل ہے_

انما جزاء الذين يحاربون الله او ينفوا من الارض لوگوں پر راستے بند كردينے والے مفسدين كے حكم سے متعلق كيے گئے سوال كے جواب ميں حضرت امام جوادعليه‌السلام فرماتے ہيں :فان كانوا اخافوا السبيل فقط و لم يقتلوا احدا و لم ياخذوا مالا امر بايداعهم الحبس فان ذلك معنى نفيهم من الارض (۲) اگر وہ صرف راستوں كو غير محفوظ اور نا امن بناديں جبكہ كسى كو قتل نہ كريں اور نہ كوئي مال چھينيں تو اس صورت ميں انہيں قيد ميں ڈال ديا جائے گا اور انہيں نفى ارض كرنے كا معنى يہى ہے ..._

۲۷_ اگر كوئي راستوں كو غير محفوظ اور ناامن بنانے كے ساتھ ساتھ قتل و غارت اور لوٹ مار بھى كرے تو اس كا ايك ہاتھ اور مخالف سمت والا پاؤں كاٹنے كے بعد اسے تختہ دار پر لٹكا ديا جائيگا_انما جزاء الذين يحاربون الله و رسوله و ارجلهم من خلاف لوگوں كيلئے راستوں كو غير محفوظ اور نا امن بنادينے والے مفسدين كے حكم كے متعلق پوچھے گئے سوال كے جواب ميں حضرت امام جوادعليه‌السلام سے روايت ہے:و ان كانوا اخافوا السبيل و قتلوا النفس و اخذوا المال امر بقطع ايديهم و ارجلهم من خلاف و صلبهم بعد ذلك .(۳) اگر وہ راستوں كو غير محفوظ اور نا امن بناديں اور قتل و غارت اور لوٹ مار كے بھي

____________________

۱) كافى ج۷ص ۲۴۷ ح ۸; نورالثقلين ج۱ ص ۶۲۳ ح ۱۶۵_۲) تفسير عياشى ج۱ ص ۳۱۵ ح ۹۱; تفسير برہان ج۱ ص ۴۶۷ ح ۱۶_

۳) تفسير عياشى ج۱ ص ۳۱۵ ح ۹۱; تفسير برہان ج۱ ص ۴۶۷ ح ۱۶_

۴۲۲

مرتكب ہوں تو ان كا ہاتھ اور مخالف سمت والا پاؤں كاٹنے كے بعد پھانسى دے دى جائے گي_

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ جنگ كرنا ۴، ۶، ۸، ۹، ۱۵، ۱۸، ۱۹، ۲۰

احكام ۱، ۳، ۵، ۲۲، ۲۳، ۲۴، ۲۵

افشاء :جائز افشاء ۱۳

اللہ تعالى:اللہ تعالى سے جنگ كرنا ۴، ۶،۸، ۹، ۱۵، ۱۹، ۲۰;اللہ تعالى كاخبردار كرنا ۱۸

امن و امان:امن و امان كى حفاظت ۱۱

پاؤں :پاؤں كاٹنا ۱، ۲، ۳، ۵، ۲۴، ۲۷

جزا وسزا كا نظام: ۱، ۷، ۲۱

چوري:چورى كى سزا ۲۳

حدود:حدود جارى كرنے كا فلسفہ ۱۰;حدود كے احكام ۲۲

روايت: ۱۹، ۲۰، ۲۱، ۲۲، ۲۳، ۲۴، ۲۵، ۲۶، ۲۷

سزا:اخروى سزا ۱۷;دنيوى سزا ۱۷;سزا كے مراتب ۱۲، ۶

ظلم:ظلم كى سزا ۲۱

عذاب:عذاب سے نجات ۱۷;عذاب كے مراتب ۱۵

غارت :غارت كرنے كى سزا ۲۴، ۲۷

فساد:اجتماعى فساد كا مقابلہ كرنا ۱۰

فساد پھيلانا:فساد پھيلانے كا انجام ۱۸;۹، ۱۵ ;فساد پھيلانے كا گناہ ۶;فساد پھيلانے كى سزا

قتل:قتل كى سزا ۲۲، ۲۳

قيادت:قيادت كى ذمہ دارى ۲۱

لوگ:لوگوں پر ظلم كرنا ۱۹;لوگوں كو اذيت پہنچانا ۱۹

۴۲۳

مال:مال غصب كرنا ۱۹

محارب:محارب كا انجام ۱۸; محارب كا فساد پھيلانا ۳; محارب كا گناہ ۴، ۶;محارب كو افشاء كرنا ۱۳; محارب كو جلا وطن كرنا ۱، ۲، ۳، ۲۵ ;محارب كو قيد كرنا ۲۶ ; محارب كى اخروى سزا ۱۵، ۱۶;محارب كى حد ۱، ۲ ، ۳، ۷، ۲۵; محارب كى حد كى اقسام ۲۱;محارب كى دنيوى سزا ۱۶;محارب كى سزا ۱، ۲، ۳، ۷، ۹، ۱۲ ، ۱۴، ۲۰، ۲۱، ۲۲، ۲۳، ۲۴، ۲۵،۲۶، ۲۷ ;محارب كى سزائے موت ۱، ۲، ۳، ۲۰، ۲۲، ۲۳، ۲۷ ;محارب كے احكام ۱، ۲، ۳، ۲۳، ۲۴

محاربہ:محاربہ كے موارد ۱۹، ۲۰

معاشرہ:دينى معاشر ہ۸، ۱۱; معاشرے كے امن و سكون كي اہميت ۱۰;معاشرے ميں فساد پھيلانا ۲، ۸

مفسدين:مفسدين فى الارض ۵;مفسدين كا افشاء كرنا ۱۳; مفسدين كا مقابلہ كرنا ۱۱;مفسدين كو سزائے موت دينا ۵، ۲۲، ۲۳;مفسدين كى اخروى سزا ۱۶;مفسدين كى جلاوطنى يا ۵;مفسدين كى حد ۵;مفسدين كى دنيوى سزا ۱۶;مفسدين كى سزا ۵، ۷، ۱۲، ۱۴، ۲۳، ۲۴ ;مفسدين كے احكام ۵

ناامني:ناامنى پھيلانے كى حد ۲۶، ۲۷:ناامنى پھيلانے كى سزا ۲۰، ۲۵، ۲۶، ۲۷

ہاتھ:ہاتھ كاٹنا ۱ ، ۲، ۳، ۵، ۲۴، ۲۷

يہود:يہود اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۸;يہود كا فساد پھيلانا ۱۸:يہود كو خبردار كرنا۱۸

آیت ۳۴

( إِلاَّ الَّذِينَ تَابُواْ مِن قَبْلِ أَن تَقْدِرُواْ عَلَيْهِمْ فَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

علاوہ ان لوگوں كے جو تمہارے قابوميں آنے سے پہلے ہى توبہ كرليں تو سمجھ لو كہ خدا بڑا بخشنے والا مہربان ہے _

۱_ اگر محاربين اور مفسدين گرفتار ہونے سے پہلے توبہ كرليں تو يہ چار حدود( قتل، پھانسي، ہاتھ پاؤں

۴۲۴

كاٹنا اور شہر بدري) ساقط ہوجاتى ہيں _انما جزاء الذين يحاربون الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۲_ اگر مفسد محاربين گرفتار ہونے سے پہلے توبہ كرليں تو آخرت كے عذاب سے دوچار نہيں ہوں گے_

و لهم فى الآخرة عذاب عظيم _ الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۳_ گرفتار ہونے كے بعد جرائم پيشہ محاربين كى توبہ اور پچھتاوے كے اظہار كى كوئي قدر و قيمت اور وقعت نہيں اور نہ ہى اس سے حد ساقط ہوگى اور نہ دوزخ كے عذاب سے چھٹكارا ملے گا_انما جزاء الذين الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۴_ لوگوں كو محاربين اور مفسدين كى حد ثابت يا ساقط كرنے كا كوئي حق نہيں ہے_الا الذين تابوا

مفسد محارب كى طرف سے توبہ كى صورت ميں خداوند متعال نے اس كى حد ساقط كردى ہے اور اس كے ساقط ہونے كو كسى اور چيز مثلا صاحبان حق كى طرف سے اظہار رضايت كے ساتھ مشروط نہيں كيا، لھذا اس حد كے اثبات يا نفى كا لوگوں كو كوئي حق حاصل نہيں ہے_

۵_ اگر محاربين اور مفسدين كوجلاوطن كيا جائے تو انہيں ہميشہ جلاوطنى كى زندگى گذارنا پڑے گي_

او ينفوا من الارض الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم استثناء ''الا الذين ...'' كا ظہور يہ ہے كہ يہ آيہ شريفہ كے تمام حصوں سے مربوط ہے، لہذا اگر گرفتار ہونے كے بعد اسے جلاوطنى كى سزا دى جائے تو يہ حكم كبھى بھى لغو نہيں ہو گا، اگر چہ جلاوطن ہونے والا شخص توبہ بھى كرلے_

۶_ خداوند متعال نے محاربين اور مفسدين كو فساد پھيلانے اور خدا و رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے جنگ اور نبرد آزمائي سے ہاتھ اٹھالينے كى دعوت دى ہے_الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۷_ تمام بندوں حتي محاربين اور مفسدين كيلئے بھى توبہ كا راستہ كھلا ہے_الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۸_ توبہ كى صورت ميں مجرموں كى سزائيں قانونى طور پر معاف ہوجاتى ہيں ، بشرطيكہ وہ گرفتار ہونے سے پہلے توبہ كريں _

الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم جملہ''تابوا من قبل ان تقدروا عليهم'' اس معيار كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے جو توبہ كے مفيد اور ثمر بخش ہونے ميں مؤثر ہے، يعنى پہلے يہ معلوم ہونا چاہيئے كہ توبہ كرنے والا كہيں سزا سے بچنے كى خاطر تو پچھتاوے كا اظہار نہيں كررہا اور يہ اسى

۴۲۵

صورت ميں واضح ہوسكتا ہے جب وہ گرفتار ہونے سے پہلے توبہ كرے_

۹_ گناہ كى سزاؤں سے دوچار ہونا توبہ اور خدا كى طرف لوٹ آنے كى فرصت كھو دينے كا باعث بنتا ہے_

الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۱۰_ خداوند متعال بخشنے والا اور مہربان ہے_فاعلموا ان الله غفور رحيم

۱۱_ خدا كى مغفرت اور بخشش ہميشہ اس كى رحمت اور محبت كے ساتھ ہوتى ہے_ان الله غفور رحيم

مذكورہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ ''رحيم'' ''غفور'' كيلئے صفت ہو_

۱۲_ خدا كى وسيع رحمت اور بے كراں مغفرت كى طرف توجہ كرنا اور ان پر يقين و ايمان ركھنا ضرورى ہے_

فاعلموا ان الله غفور رحيم

۱۳_ خداوند متعال تمام بندوں حتى محاربين اور مفسدين كى توبہ بھى قبول كرتا ہے_الا الذين تابوا فاعلموا ان الله غفور رحيم

۱۴_ انسانوں كى توبہ اور خدا كى طرف سے اس كا قبول كيا جانا، اس كى مغفرت اور رحمت كا ايك جلوہ ہے_

الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم فاعلموا ان الله غفور رحيم ''الذين تابوا'' كے بعد جملہ ''فاعلموا ان اللہ غفور رحيم'' كاذكر كرنا دو مطالب كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے: اول يہ كہ انسان خدا كى توفيق سے ہى توبہ كرسكتے ہيں اور اس كا اصلى سبب خدا كى مغفرت و رحمت ہے، دوسرا يہ كہ توبہ قبول كيے جانے كا سبب بھى خدا كى مغفرت اور رحمت ہے_

۱۵_ توبہ كى صورت ميں مفسد محاربين سے حد كا ساقط ہونا خدا كى مغفرت و رحمت كى ايك جھلك ہے_

الا الذين تابوا فاعلموا ان الله غفور رحيم

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے جنگ كرنا ۶

احكام: ۱، ۳، ۵

اللہ تعالى:اللہ تعالى سے جنگ كرنا ۶;اللہ تعالى كى دعوت ۶;اللہ تعالى كى رحمت ۱۱;اللہ تعالى كى رحمت كے

۴۲۶

اثرات ۱۴، ۱۵ ; اللہ تعالى كى مغفرت ۱۰، ۱۱ ;اللہ تعالى كى مغفرت كے اثرات ۱۴، ۱۵ ;اللہ تعالى كى مہربانى ۱۰، ۱۱

ايمان:ايمان كا متعلق ۱۲;رحمت خداوندى پر ايمان ۱۲; مغفرت خدا پر ايمان ۱۲

توبہ:توبہ قبول ہونے كى شرائط ۸;توبہ كا عام ہونا ۷; توبہ كى قبوليت ۱۴;توبہ كى قدر و منزلت ۳;توبہ كے اثرات ۱، ۲، ۸، ۱۵ ;توبہ كے موانع ۹

حدود:حدود كا ساقط كرنا ۱

عذاب:عذاب سے معافى ۲

گناہ:گناہ كے اثرات ۹

مجرمين:مجرمين كى توبہ ۸

محارب:محارب كا پچھتاوا ۳; محارب كى توبہ ۱، ۲، ۳، ۷;محارب كى توبہ كا قبول ہونا ۱۳، ۱۵ ;محارب كى جلاوطنى ۵; محارب كى ذمہ دارى ۶;محارب كى سزا ۴; محارب كے احكام ۱، ۳، ۵

مفسدين:مفسدين كى توبہ ۱، ۲، ۷;مفسدين كى توبہ قبول ہونا ۱۳، ۱۵ ; مفسدين كى جلاوطنى ۵; مفسدين كى ذمہ دارى ۶;مفسدين كى سزا ۴

يادآوري:يادآورى كى اہميت ۱۲

آیت ۳۵

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّهَ وَابْتَغُواْ إِلَيهِ الْوَسِيلَةَ وَجَاهِدُواْ فِي سَبِيلِهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ )

ايمان والو الله سے ڈرو اور اس تك پہنچنے كاوسيلہ تلاش كرو اور اس كى راہ ميں جہاد كرو كہ شايد اس طرح كامياب ہوجاؤ_

۱_ مومنين پرہيزگارى اور تقوي كا خيال ركھنے كے پابند ہيں _يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله

۲_ ايمان تقوي كے حصول كى راہ ہموار كرتا ہے_يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله

۳_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں مومنين انتہائي بلند و بالا

۴۲۷

مقام و منزلت اور عزت و تكريم كے مالك ہيں _يا ايها الذين ا منوا خداوند متعال كا براہ راست خطاب كرنا مخاطبين كى عزت و كرامت پر دلالت كرتا ہے_

۴_ تقوي ايمان سے بڑا مرتبہ ہے_يا ايها الذين آمنوا اتقوا الله

۵_ تقرب الہي كے مقام تك پہنچنے كى سعى و كوشش كرنا لازمى ہے_يا ايها الذين ا منوا و ابتغوا اليه الوسيلة

كلمہ ''اليہ'' كا تعلق ''الوسيلة'' كے ساتھ ہے اور وسيلہ اس چيز كو كہتے ہيں جو تقرب كا باعث بنے يعنى اس چيز كى تلاش ميں رہو جو تمھيں خدا اور اس كے قرب تك پہنچائے_

۶_ قرب خداوندى كے مقام پر فائز ہونے كيلئے معين طريقے اور مشخص وسيلے موجود ہيں _وابتغوا اليه الوسيلة

۷_ ايمان اور تقوي قرب خداوندى كى راہ تك پہنچنے كا پيش خيمہ ہيں _يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله و ابتغوا اليه الوسيلة ايمان اور تقوي كو وسيلہ كى تلاش سے پہلے ذكر كرنا اس بات كى علامت ہے كہ ايمان اور تقوي كے ذريعے تقرب خداوندى كى راہ تلاش كى جاسكتى ہے_

۸_ وسيلہ اور تقرب خداوندى كا راستہ انتخاب كرنے ميں تقوي كى پابندى ضرورى ہے_يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله وابتغوا اليه الوسيلة تقوي كا امر كرنے كے بعد قرب خداوندى كى راہيں تلاش كرنے كا حكم دينا، اس مطلب كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ قرب خداوندى كا وسيلہ تلاش كرتے وقت بھى تقوي كو مد نظر ركھنا چاہيئے، اور ہر اس چيز كى طرف جلد بازى نہيں كرنى چاہيے جسے وسيلہ خيال كيا جاتاہو_

۹_ ہدف كا مقدس ہونا اس بات كى اجازت نہيں ديتا كہ اس ہدف تك پہنچنے كيلئے ہر طرح كا وسيلہ اور راستہ اختيار كيا جاسكتا ہے_يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله و ابتغوا اليه الوسيلة قرب خداوندى كا وسيلہ اختيار كرنے سے پہلے تقوي كا حكم اس نكتہ كى طرف اشارہ ہے كہ مبادا قرب خداوندى جيسے مقدس ہدف تك پہنچنے كيلئے ہر قسم كے وسيلے سے مدد لى جائے_

۱۰_ راہ خدا ميں جہاد اور مبارزت مؤمنين كے فرائض ميں سے ہے_يا ايها الذين ا منوا و جاهدوا فى سبيله

۱۱_ جہاد قرب خداوندى كے حصول كيلئے مفيد اور سب سے كارآمد وسيلہ ہے_

۴۲۸

و ابتغوا اليه الوسيلة و جاهدوا فى سبيله ''ابتغوا اليه الوسيلة'' كے بعد جہاد كا امر كرنا اس معنى كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ قرب خداوندى كے وسيلے كا بہترين مصداق دشمنان دين كے ساتھ مقابلہ كرنا ہے_

۱۲_ مومنين كے تمام تحركات اورمنصوبوں كا محور ہميشہ خداوند متعال كى ذات ہونى چاہيئے_اتقوا الله و ابتغوا اليه الوسيلة و جاهدوا فى سبيله

۱۳_ ايمان; عدم تقوي، جہاد ترك كرنے اور قرب خداوندى كے وسائل سے بے اعتنائي كے ساتھ ہم آہنگ و سازگار نہيں ہے_يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله وابتغوا اليه الوسيلة و جاهدوا فى سبيله

۱۴_ فلاح و نجات ; تقوي اختيار كرنے، مقام قرب خداوندى تك پہنچنے كيلئے سير و سلوك كے راستے و وسيلے تلاش كرنے اور راہ خدا ميں جہاد كرنے پر موقوف ہے_اتقوا الله وابتغوا اليه الوسيلة و جاهدوا فى سبيله لعلكم تفلحون

۱۵_ شرعى فرائض اور الہي احكام كا ہدف انسان كو تكامل اور نجات و سعادت تك پہنچانا ہے_اتقوا الله و ابتغوا اليه الوسيلة و جاهدوا فى سبيله لعلكم تفلحون

۱۶_ مؤمنين اپنے ايمان اور عمل كے ثمر بخش اور مفيد ثابت ہونے كے بارے ميں خوف و اميد ميں رہيں _

يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله جاهدوا فى سبيله لعلكم تفلحون كلمہ ''لعل'' اس حقيقت كو بيان كرتا ہے كہ اگرچہ مومنين تقوي، تقرب خداوندى اور جہاد كے مراحل گذار چكے ہوں ، ليكن پھر بھى انہيں اپنى فلاح و نجات كو يقينى نہيں سمجھنا چاہيئے اور نتيجةً اپنے عمل پر گھمنڈ نہيں كرنا چاہيئے_

۱۷_ احكام خداوندى پر عمل كرنے كے اثرات اور فوائد بيان كركے مومنين كو ان كى انجام دہى كى ترغيب دلانا قرآن كريم كى روشوں ميں سے ايك ہے_يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله و جاهدوا فى سبيله لعلكم تفلحون

اللہ تعالى اللہ تعالى كى اطاعت ۱۷

ايمان:ايمان كى فضيلت ۴;ايمان كے اثرات ۲،۷،۱۳، ۱۶

۴۲۹

پاداش:پاداش كى اميد ركھنا ۱۶

تربيت:تربيت كى روش ۱۷

تقرب:تقرب كا سرچشمہ ۷;تقرب كى اہميت ۵;تقرب كى روش ۶، ۸، ۱۱، ۱۳، ۱۴;مقام تقرب ۵، ۶

تقوي:تقوي كا پيش خيمہ ۲;تقوي كى اہميت ۱، ۸;تقوي كى فضيلت ۴;تقوي كے اثرات ۷، ۱۴

تكامل:تكامل كے اسباب ۱۵

توحيد:توحيد كى اہميت ۱۲

جہاد:جہاد ترك كرنا ۱۳;جہاد كى اہميت ۱۴;جہاد كے اثرات ۱۱;راہ خدا ميں جہاد ۱۰

دين:دين كا فلسفہ ۱۵

زندگي:زندگى كے آداب ۱۲

سبيل اللہ: ۱۰، ۱۴

سعادت:سعادت كے اسباب ۱۵

سير و سلوك:سير وسلوك كى روش ۱۴

عدم تقوي:عدم تقوي كے موانع ۱۳

عمل:عمل كے اثرات ۱۶

كام:كام كے آداب ۱۲

كوشش:پسنديدہ كوشش ۵

مبارزت:راہ خدا ميں مبارزت ۱۰

مؤمنين:مؤمنين كا اُميد لگانا ۱۶;مومنين كا ڈرنا ۱۶;مومنين كى ذمہ دارى ۱، ۱۰، ۱۲ ;مومنين كى عزت و كرامت ۳; مومنين كے مقامات ۳

نجات:نجات كے اسباب ۱۴، ۱۵

ہدف:مقدس ہدف ۹;ہدف اور وسيلہ ۹

۴۳۰

آیت ۳۶

( إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ لَوْ أَنَّ لَهُم مَّا فِي الأَرْضِ جَمِيعاً وَمِثْلَهُ مَعَهُ لِيَفْتَدُواْ بِهِ مِنْ عَذَابِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْهُمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ )

يقينا جن لوگوں نے كفر اختيار كيا اگر ان كے پا س سارى زمين كا سرمايہ ہو او راتنا ہى اور شامل كرديں كہ روز قيامت كے عذاب كا بدلہ ہو جائے تو يہ معاوضہ قبول نہ كيا جائے گا او ران كے لئے دردناك عذاب ہو گا _

۱_ كفر اختيار كرنے والے قيامت كے دن دردناك عذاب سے دوچار ہونگے_ان الذين كفروا لهم عذاب اليم

۲_ كفر اختيار كرنے والوں كے پاس عذاب دوزخ سے چھٹكارا پانے كا كوئي راستہ نہيں ہے_ان الذين كفروا و لهم عذاب اليم جملہ ''لو ان ...'' اس بات سے كنايہ ہے كہ عذاب دوزخ سے چھٹكارا پانے كى كوئي راہ موجود نہيں ہے_

۳_ اگر د نيا كى ثروت دوگناہوجائے اور كفار اسے عذاب دوزخ سے بچنے كيلئے ادا كريں پھر بھى اسے قبول نہيں كيا جائيگا اور كفار عذاب سے نجات نہيں پاسكيں گے_ان الذين كفروا لو ان لهم ما فى الارض جميعا ما تقبل منهم و لهم عذاب اليم

۴_ قيامت كے دن يہ حقيقت واضح ہوكر سامنے آئيگى كہ بے ايمان مالداروں كيلئے دنيا كى ثروت كسى كام كى نہيں ہے_

ان الذين كفروا لو ان لهم ما فى الارض جميعا و مثله معه ما تقبل منهم

۵_ ايمان، تقوي، تقرب خداوند اور اس كى راہ ميں جہاد كرنا عذاب قيامت سے نجات پانے كا راستہ ہے_

يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله لهم عذاب اليم

۴۳۱

۶_ دوزخ كے دردناك عذاب سے چھٹكارا پانا فلاح و نجات ہے_لعلكم تفلحون_ ان الذين كفروا لهم عذاب اليم

مومنين كو فلاح و نجات كى راہنمائي و ہدايت كرنے كے بعد قيامت كے دن كفار كے دردناك عذاب كى وضاحت كرنا اس بات كى علامت ہے كہ عذاب سے چھٹكارا پانا فلاح و نجات ہے_

۷_ ايمان، تقوي اور جہاد سے محروم لوگوں كے مادى وسائل ان كى فلاح و نجات كى ضمانت دينے ميں بالكل غير مؤثر ہيں _اتقوا الله لعلكم تفلحون _ ان الذين كفروا لو ان لهم ما فى الارض

ايمان:ايمان سے محروميت ۷;ايمان كے اثرات ۵

تقرب:تقرب كے اثرات ۵

تقوي:تقوي سے محروم ہونا ۷; تقوي كے اثرات ۵

ثروت:ثروت كى اخروى قدر و قيمت ۳، ۴

ثروتمند كفار:۴

جہاد:جہاد سے محروم ہونا ۷;جہاد كے اثرات ۵

جہنم:جہنم سے نجات ۶;جہنم كا عذاب ۲

عذاب:عذاب سے نجات۲ ،۳ ;عذاب سے نجات كے اسباب ۵; عذاب كے درجات ۱، ۶

قيامت:قيامت ميں حقائق كا ظاہر ہونا ۴

كفار:كفار كا اخروى عذاب ۱;كفار كا عذاب ۲، ۳

مادى وسائل:مادى وسائل كى قدر و قيمت ۷

نجات :نجات كے موارد ۶;نجات كے موانع۷

۴۳۲

آیت ۳۷

( يُرِيدُونَ أَن يَخْرُجُواْ مِنَ النَّارِ وَمَا هُم بِخَارِجِينَ مِنْهَا وَلَهُمْ عَذَابٌ مُّقِيمٌ )

يہ لوگ چاہتے ہيں كہ جہنم سے نكل جائيں حالانكہ يہ نكلنے والے نہيں ہيں اور ان كے لئے ايك مستقل عذاب ہے _

۱_ آگ، قيامت ميں دردناك عذاب كا ذريعہ ہے_و لهم عذاب اليم_يريدون ان يخرجوا من النار

۲_ اہل دوزخ ہميشہ آگ سے نكلنے كے درپے اور اس سے چھٹكارا پانے كى آرزو ركھتے ہيں _يريدون ان يخرجوا من النار

۳_ دوزخيوں كيلئے دوزخ كا عذاب ہميشہ دردناك اور رنج آور ہے_يريدون ان يخرجوا من النار و ما هم بخارجين منها

فعل مضارع ''يريدون ان يخرجوا'' سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ ہميشہ دوزخ سے نكلنے كا ارادہ ركھتے ہونگے اور يہ اس بات كى دليل ہے كہ دوزخى افراد دائمى طور پر رنج و دكھ اور تكليف ميں مبتلا ہوں گے_

۴_ كفار كا اپنے آپ كو جہنم كى آگ سے نجات دلانے كى كوشش كرنا بے سود ثابت ہوگا_و ما هم بخارجين منها

۵_ جہنم كى آگ نے كفار كے تاروپود كو اس طرح گھيرا ہوا ہے كہ ان كا اس سے نجات پانے كى كوشش كرنا بے سود ہے_يريدون ان يخرجوا من النار و ما هم بخارجين منها جملہ'' و ما ھم بخارجين منھا '' كا معنى يہ ہے كہ كفار برى طرح آگ كے ساتھ آميختہ ہيں اور كبھى بھى اس سے باہر نہيں ہوسكتے_

۶_ قيامت ميں انسان كا عزم اور مصمم ارادہ ہميشہ باقى اور پائيدار ر ہے گا_يريدون ان يخرجوا من النار

۷_ كفار دوزخ كے دائمى عذاب ميں مبتلا ہونگے_و لهم عذاب مقيم ''مقيم'' كا معنى دائمى اور ثابت ہے_

۴۳۳

انسان:انسان كا اخروى ارادہ ۶

جہنم:آتش جہنم كا احاطہ كرنا ۵;جہنم كى آگ ۳

جہنمى افراد:

آیت ۳۸

( وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُواْ أَيْدِيَهُمَا جَزَاء بِمَا كَسَبَا نَكَالاً مِّنَ اللّهِ وَاللّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ )

چور مرد اور چور عورت دونوں كے ہاتھ كاٹ دو كہ يہ ان كے لئے بدلہ اور خدا كى طرف سے ايك سزا ہے او رخدا صاحب عزت بھى ہے اور صاحب حكمت بھى ہے _

۱_ چور كا ہاتھ كاٹنا واجب ہے_والسارق والسارقة فاقطعوا ايديهما

۲_ چورى كى حد ميں مرد اور عورتيں مساوى ہيں _والسارق والسارقة فاقطعوا ايديهما

۳_ دوسروں كا مال چرانا حرام ہے_والسارق و السارقة فاقطعوا ايديهما چورى كى حد معين كرنا اور بعد والى آيت ميں اسے ظلم شمار كرتے ہوئے توبہ كى ترغيب دلانا اس كى شديد حرمت پر دلالت كرتا ہے _

جہنمى افراد كا عذاب ۳;جہنمى افراد كى آرزو ۲

عذاب:آگ كا عذاب ۱;اخروى عذاب كے ذرائع ۱; عذاب سے نجات ۲، ۴، ۵; عذاب كے درجات ۱، ۷

كفار:كفار جہنم ميں ۴، ۵;كفار كا اخروى عذاب ۷

۴_ تمام اہل ايمان كيلئے حدود الہى كے نفاذ كى كوشش كرنا ضرورى ہے_فاقطعوا اگرچہ چورى كى حد جارى كرنا بعض لوگوں كا كام ہے، ليكن چونكہ آيہ شريفہ ميں تمام مومنين كو مخاطب كيا گيا ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے كہ تمام اہل ايمان كو چورى كى حد جارى كرنے كى كوشش كرنا چاہيئے_

۵_ اہل ايمان اس بات كے پابند ہيں كہ حكمرانوں كى طرف سے حدود جارى كرنے كى راہ ہموار

۴۳۴

كريں _والسارق والسارقة فاقطعوا ايديهما اگر چہ حد كا نفاذ حاكم شرعى كے فرائض ميں سے ہے، ليكن خداوند متعال نے تمام مومنين كو مخاطب قرار ديا ہے تا كہ اس نكتہ كى طرف اشارہ كرے كہ مومنين كو حكم كے نفاذ كى راہ ہموار كرنى چاہيئے_

۶_ ہاتھ كاٹنا چوروں كيلئے مناسب سزا ہے_فاقطعوا ايدهما جزاء بما كسبا ''جزائ'' كا معنى ہے عمل كا ايسا بدلہ جو كافى ہو (مفردات راغب)_

۷_ مجرموں كيلئے معين شدہ حدود كافى اور مناسب سزائيں ہيں _جزاء بما كسبا ''جزائ'' ''فاقطعوا'' كيلئے مفعول لہ ہے اور اس بات كى علامت ہے كہ خداوند متعال نے اس لئے چور كا ہاتھ كاٹنا واجب قرارديا ہے، كيونكہ يہ چوروں كيلئے مناسب سزا ہے اور اس تعليل سے معلوم ہوتا ہے كہ تمام حدود الہى ايسى سزائيں ہيں جو مجرموں كے مختلف جرائم كے ساتھ مناسبت ركھتى ہيں _

۸_ چور كا ہاتھ كاٹنا عبرت آموز اور چورى سے روكنے والى سزا ہے_نكالاً من الله ''نكال'' ايسى سزا كو كہا جاتا ہے جو مجرم كو دوبارہ گناہ كے ارتكاب سے روكے اور دوسروں كيلئے باعث عبرت بنے_

۹_ چورى كى حد عبرت ناك طريقے سے جارى كرنا ضرورى ہے_فاقطعوا ايديهما نكالاًمن الله

۱۰_ حدود وضع كرنے كا فلسفہ يہ ہے كہ معاشرے ميں امن و امان قائم كيا جائے اور مجرموں كو جرم كے ارتكاب سے روكا جائے_نكالاً من الله ''جزائ'' كى طرح ''نكالا'' بھى ''فاقطعوا'' كا مفعول لہ ہے_

۱۱_ خداوند متعال مقتدر اور كاردان ہے_والله عزيز حكيم

۱۲_ خداوندمتعال ايسا مقتدر ہے جو حكمت كے تحت فعل انجام ديتا ہے_والله عزيز حكيم اس بناپر كہ ''حكيم'' ''عزيز'' كيلئے صفت ہو_

۱۳_ چورى كى حد مقرر كرنا خداوند متعال كے غلبے و حكمت كا ايك جلوہ ہے_فاقطعوا ايديهما والله عزيز حكيم

چورى كى حد بيان كرنے كے بعد خداوند متعال كى ''عزيز و حكيم'' سے توصيف كرنا اس بات كى علامت ہے كہ يہ دو صفات ان سزاؤں كى تشريع ميں مؤثر ہيں _

۱۴_ مجرموں اور خلاف ورزى كرنے والوں سے نمٹنے

۴۳۵

كيلئے قدرت اور حكمت دو لازمى شرائط ہيں _فاقطعوا والله عزيز حكيم ''عزيز'' اس فاتح كو كہتے ہيں جو كبھى مغلوب نہ ہو، اور چورى كى حد بيان كرنے كے بعد جملہ ''واللہ عزيز حكيم'' ذكر كرنا اس مطلب كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ مجرموں كے ساتھ صرف وہى لوگ لازمى اور مناسب طور پر نمٹ سكتے ہيں جو حكمت وغلبہ كے حامل ہوں _

۱۵_ چورى كى سزا يہ ہے كہ انگوٹھے كے علاوہ باقى تمام انگلياں سرے سے كاٹ دى جائيں _والسارق والسارقة فاقطعوا ايديهما حضرت امام صادقعليه‌السلام سے سوال ہوا كہ چور كا كتنا ہاتھ كاٹا جائے تو آپعليه‌السلام نے فرمايا: تقطع الاربع اصابع و تترك الابھام(۱) انگوٹھے كو چھوڑ كر باقى چاروں انگلياں كاٹ دى جائيں _

احكام: ۱، ۲، ۳

الله تعالى :ا لله تعالى كا غلبہ ۱۳;الله تعالى كى حكمت ۱۱، ۱۲، ۱۳; الله تعالى كى قدرت ۱۱، ۱۲

امن و امان:اجتماعى امن و امان كى اہميت ۱۰

جرم:جرم كے ارتكاب كے موانع ۱۰جزا وسزا كا نظام: ۷، ۸

چور:چور كا ہاتھ كاٹنا ۱، ۶، ۸، ۱۵

چوري:چورى كى حد ۹، ۱۳ ;چورى كى حرمت ۳;چورى كى سزا ۶، ۱۵;چورى كے احكام ۱، ۲، ۳

حدود:حدود كا فلسفہ ۸، ۱۰; حدود كى تشريع ۱۳;حدود كے احكام ۱، ۲، ۱۵ ;حدود كے نفاذ كا پيش خيمہ ۵;حدود كے نفاذ كى اہميت ۴، ۹

حكمت:حكمت كا نقش و كردار۱۴

خلاف ورزى كرنے والے:خلاف ورزى كرنے والوں سے نمٹنا ۱۴

روايت: ۱۵

عبرت:عبرت كے اسباب ۸، ۹

____________________

۱) كافى ج۷ص ۲۲۵ ح ۱۷ نورالثقلين ج۱ ص ۶۲۸ ح ۱۸۸_

۴۳۶

عورت:چور عورت ۲

قدرت:قدرت كا نقش و كردار ۱۴

قيادت:قيادت كى ذمہ دارى ۵

مجرمين:

آیت ۳۹

( فَمَن تَابَ مِن بَعْدِ ظُلْمِهِ وَأَصْلَحَ فَإِنَّ اللّهَ يَتُوبُ عَلَيْهِ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

پھر ظلم كے بعد جو شخص توبہ كرلے اور اپنى اصلاح كرلے تو خدا اس كى توبہ قبول كرلے گا كہ الله بڑا بخشنے والااور مہربان ہے _

۱_ اگر چور اپنى اصلاح كرلے تو خداوند متعال حتماً اس كى توبہ قبول فرمائے گا_فمن تاب و اصلح فان الله يتوب عليه حرف ''ان'' كے ذريعے توبہ قبول كيے جانے كى تاكيد كرنا اس بات كى علامت ہے كہ توبہ يقيناً قبول كى جائيگي_

۲_ چورى ;گناہ اور ظلم ہے_فمن تاب من بعد ظلمه گذشتہ آيہ شريفہ كى روشنى ميں ''ظلم'' سے مراد چورى ہے_

مجرمين سے نمٹنا۱۴;مجرمين كى سزا ۷

محرمات: ۳مومنين:مومنين كى اجتماعى ذمہ دارى ۴;مومنين كى ذمہ دارى ۵

واجبات: ۱

۳_ ظالم كى توبہ قبول كيے جانے اور اس پر دوبارہ رحمت خداوندى كے نازل ہونے كى شرط يہ ہے كہ وہ اپنى اصلاح كرلے_فمن تاب من بعد ظلمه و اصلح فان الله يتوب عليه

۴_ چور كى توبہ قبول كيے جانے كى شرط ،چورى كے نتيجے ميں ہونے والے نقصانات كو پورا كرنا ہے_

فمن تاب من بعد ظلمه و اصلح فان الله يتوب عليہ

۴۳۷

مذكورہ مورد كى مناسبت سے اصلاح كا مدنظر مصداق ان نقصانات كا پورا كرنا ہے جو چور كى طرف سے مال كے مالكوں كو پہنچايا گيا ہے_

۵_ توبہ اور اصلاح (خودسازي) كى صورت ميں چور كى سزا قانونى طور پر معاف ہے_فمن تابو اصلح فان الله يتوب عليه چورى كى حد بيان كرنے كے بعد چور كى توبہ قبول كيے جانے كى يادآورى اس كى سزا كے ساقط ہونے كى طرف اشارہ ہوسكتى ہے_

۶_ لوگوں كو چورى كى حد جارى كرنے يا ساقط كرنے كا كوئي حق نہيں پہنچتا_فان الله يتوب عليه

خداوند متعال نے چورى كى سزا كا موضوع صرف چورى كو قرار ديا ہے اور اس كے ساقط كيے جانے كو چور كى توبہ اور اصلاح سے مشروط كيا ہے،قطع نظر اس كے كہ حد كے جارى يا ساقط كيے جانے ميں مال كے مالكوں كى رضايت يا درخواست كو شرط قرار دے_

۷_ گناہ رحمت خداوندى سے دورى كا باعث بنتا ہے_فان الله يتوب عليه بندوں پر خدا كى توبہ كا مطلب يہ ہے كہ اس كى رحمت ان كى طرف لوٹ آتى ہے، بنابريں گناہگار توبہ سے پہلے رحمت خداوندى سے دور ہوتا ہے_

۸_ خداوندمتعال ''غفور'' (بہت بخشنے والا )اور ''رحيم'' (بہت مہربان ) ہے_ان الله غفور رحيم

۹_ خداوند متعال توبہ كرنے والوں كے گناہ بخش ديتا ہے اور ان كيلئے رحيم و مہربان ہوتا ہے_فمن تاب ان الله غفور رحيم

۱۰_ ستم كاروں كى توبہ كا قبول كيا جانا خدا كى مغفرت اور رحمت كا ايك جلوہ ہے_فمن تاب من بعد ظلمه و اصلح فان الله يتوب عليه ان الله غفور رحيم

۱۱_ خداوند متعال نے چوروں كى مغفرت اور ان سے حد ساقط كرنے كيلئے انہيں توبہ اور اصلاح (خودسازي) كى ترغيب دلائي ہے_والسارق والسارقة فمن تاب من بعد ظلمه و اصلح فان الله يتوب عليه

چورى كى سزا اور چور كى معافى كا وعدہ بيان كرنے كے بعد توبہ كى يادآورى كا مقصد ايسا راستہ كھولنا ہے جس سے وہ اصلاح كى راہ اختيار كرے اور اس سزا سے چھٹكارا پائے_

۱۲_ خداوند متعال ستم كاروں اور گناہگاروں كو توبہ اور اپنى اصلاح (خودسازي) كى ترغيب دلاتا ہے_

فمن تاب فان الله يتوب عليه ان الله غفور رحيم ستمكاروں اور گناہگاروں كو مغفرت و رحمت

۴۳۸

خداوندى اور اس كى جانب سے توبہ قبول كيے جانے كى طرف توجہ دلانے كا مقصد انہيں توبہ اور اصلاح كى طرف مائل كرناہوسكتا ہے_

۱۳_ چورى كى خبر ملنے اور چور كى گرفتارى سے پہلے توبہ كرلينے كى صورت ميں چورى كى حد ساقط ہوجاتى ہے_

فمن تاب من بعد ظلمه و اصلح حضرت امام باقرعليه‌السلام يا حضرت امام صادقعليه‌السلام سے اس چور كے بارے ميں جو چورى كى خبر اور اپنى گرفتارى سے پہلے توبہ اور اصلاح كرلے، روايت ہے : اذا صلح و عرف منہ امر جميل لم يقم عليہ الحد(۱) اگر وہ اپنے آپ كو ٹھيك كرلے اور اس سے اچھائي ظاہر ہو تو پھر اس پر حد جارى نہيں ہوگي_

اسماء و صفات:رحيم ۸;غفور ۸

اصلاح:اصلاح كا نقش و كردار ۳;اصلاح كى اہميت ۱; اصلاح كى ترغيب دلانا ۱۲;اصلاح كے اثرات ۵

اللہ تعالى:اللہ تعالى كى رحمت ۱۰; اللہ تعالى كى رحمت سےمحروميت ۷; اللہ تعالى كى مغفرت ۹، ۱۰;اللہ تعالى كى مہربانى ۹;اللہ تعالى كے افعال ۱۲

تزكيہ:تزكيہ كى تشويق ۱۲; تزكيہ كے اثرات ۵

توبہ:توبہ قبول ہونے كى شرائط ۱، ۳، ۴; توبہ كى تشويق ۱۲;توبہ كے اثرات ۵، ۱۳

توبہ كرنے والے :توبہ كرنے والوں كى بخشش ۹

چور:چور كى اصلاح ۱۱;چور كى بخشش ۱۱;چور كى توبہ ۱، ۱۱، ۱۳;چور كى معافى ۵

چوري:چورى كا ظلم ۲;چورى كا گناہ ۲;چورى كا نقصان ۴; چورى كى حد ۵، ۶;چورى كى حد ساقط كرنا ۱۳

حدود :حدود كو ساقط كرنا ۶، ۱۱

ظالمين:ظالمين كى اصلاح ۱۲;ظالمين كى توبہ ۳، ۱۲; ظالمين كى توبہ قبول ہونا ۱۰

عفو:عفو و درگذر كى شرائط ۵

گناہ:گناہ كى بخشش ۹;گناہ كے اثرات ۷

____________________

۱) كافى ج۷ص ۲۵۰ ح ۱_

۴۳۹

گناہگار:گناہگاروں كى اصلاح ۱۲;گناہگاروں كى توبہ ۱۲

نقصان:نقصان كى تلافى ۴

آیت ۴۰

( أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللّهَ لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ يُعَذِّبُ مَن يَشَاءُ وَيَغْفِرُ لِمَن يَشَاءُ وَاللّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ )

كيا تم كونہيں معلوم كہ زمين و آسمان كا ملك صرف خدا ہى كے لئے ہے وہ جس پر چاہتا ہے عذاب كرتا ہے اور جس كوچاہتا ہے بخش ديتا ہے اور الله ہرشے پر قادر و مختار ہے _

۱_ آسمانوں اور زمين (تمام عالم ہستي)كا مالك اور حاكم صرف خداوند متعال ہے_الم تعلم ان الله له ملك السموات والارض آسمان و زمين تمام عالم ہستى سے كنايہ ہے_ اور ملك كا معنى حاكميت اور زمام امور ہاتھ ميں لينا ہے_

۲_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا كى مطلق حاكميت اور بے چون و چرا ارادہ سے آگاہ تھے_الم تعلم ان الله له ملك السموات والارض

۳_ مجرموں كيلئے مختلف قوانين، قواعد و ضوابط اور سزائيں مقرر كرنا خدا كے جلووں اور عالم ہستى پر اس كى حاكميت كا نتيجہ ہے_فاقطعوا ايديهما جزاء بما كسبا الم تعلم ان الله له ملك السموات والارض يہ آيہ شريفہ ان مطالب كى طرف اشارہ كررہى ہے جو گذشتہ آيت ميں بيان ہوئے ہيں _

۴_ آسمانوں كامتعدد ہونا_له ملك السموات

۵_ انسانوں كا عذاب يا ان كى بخشش ،خدا وند متعال كے ارادے اور مشيت سے مربوط ہے_يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء

۶_ انسانوں كى بخشش يا ان كے عذاب كے خدا وند متعال كے ارادے و مشيت سے مربوط ہونے كى وجہ يہ ہے كہ وہ تمام عالم ہستى پر حاكم و غالب ہے_له ملك السموات والارض يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء

۴۴۰

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897