تفسير راہنما جلد ۴

 تفسير راہنما4%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 897

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 897 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 184140 / ڈاؤنلوڈ: 5896
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۴

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

:ذلك الى الامام يفعل به ما يشائ، قلت: فمفوض ذلك اليه؟ قال: لا، و لكن نحو الجناية (۱) يہ امام كے اختيار ميں ہے كہ جو چا ہے اس كے ساتھ كرے، رواى كہتا ہے ميں نے پوچھا: اس كا تمام تر اختيار اس كے پاس ہے؟فرمايا: نہيں بلكہ اسكے جرم كے تناسب سے ہے_

۲۲_ اگر زمين پر فساد پھيلانے والا محارب قتل كا مرتكب ہو تو اس كى سزا موت ہے_انما جزاء الذين يحاربون الله ان يقتلوامذكوره آيہ شريفہ كے بارے ميں حضرت امام رضاعليه‌السلام سے روايت ہے:... اذا حارب الله و رسوله و سعى فى الارض فساداً فقتل قتل به ..(۲) اگر كوئي اللہ اور اس كے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ محاربہ و جنگ كرے اور زمين پر فساد پھيلائے اور پھر قتل كا مرتكب ہو تو اس كى سزا موت ہے_

۲۳_ زمين پر فساد پھيلانے والا محارب اگر قتل و غارت اور لوٹ مار كا مرتكب ہو اس كى سزا موت اور پھانسى ہے_

انما جزاء الذين يحاربون الله او يصلبوا مذكورہ آيہ شريفہ كے بارے ميں حضرت امام رضاعليه‌السلام سے روايت ہے:اذا حارب الله و رسوله و سعى فى الارض فسادا و ان قتل و اخذ المال قتل و صلب (۳) جب كوئي اللہ اور اس كے رسول كے ساتھ محاربہ و جنگ كرے اور زمين پر فساد پھيلائے اور پھر قتل و غارت اور لوٹ مار مچائے تو اس كى سزا موت اور پھانسى ہے ..._

۲۴_ اگر زمين پر فساد پھيلانے والا محارب لوٹ مار مچائے ليكن قتل كا مرتكب نہ ہو تو اس كا ايك ہاتھ اور مخالف سمت والا پاؤں كاٹا جائيگا_انما جزاء الذين يحاربون الله او تقطع ايديهم و ارجلهم من خلاف مذكورہ آيہ شريفہ كے بارے ميں حضرت امام رضاعليه‌السلام سے روايت ہے:اذا حارب الله و رسوله و سعى فى الارض فسادا و ان اخذ المال و لم يقتل قطعت يده و رجله من خلاف (۴) جب كوئي اللہ اور اس كے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے جنگ كرے اور زمين پر فساد پھيلائے اور پھر لوٹ مار مچائے ليكن قتل كا مرتكب نہ ہو تو اس كا ايك ہاتھ اور مخالف سمت والا پاؤں كا ٹا جائيگا_

۲۵_ وہ محارب جو لوگوں پر اسلحہ اٹھائے ليكن قتل اور لوٹ مار نہ كرے تو اسے وقوعہ كى جگہ سے كسى اور شہر كى طرف جلاوطن كركے لوگوں كے ساتھ اس كا ميل جول ختم كر ديا جائيگا_

____________________

۱) كافى ج۷ص ۲۴۶ح۵; نور الثقلين ج۱ص ۶۲۲ ح۱۶۴_۲) كافى ج۷ص ۲۴۷ ح۸; نور الثقلين ج۱ ص ۶۲۳ ح ۱۶۵_۳) كافى ج۷ص ۲۴۷ ح ۸; نورالثقلين ج۱ص۶۲۳ ح۱۶۵_۴) كافى ج۷ص ۲۴۷ ح ۸; نور الثقلين ج۱ص۶۲۳ ح ۱۶۵_

۴۲۱

انما جزاء الذين يحاربون الله او ينفوا من الارض مذكورہ آيہ شريفہ كے بارے ميں حضرت امام رضاعليه‌السلام سے روايت ہے :و ان شهر السيف فحارب الله و رسوله و سعى فى الارض فسادا و لم يقتل و لم ياخذ المال ينفى من المصر الذى فعل فيه ما فعل الى مصر غيره و يكتب الى اهل ذلك المصر انه منفى فلا تجالسوه و لا تبايعوه و لا تناكحوه و لا تواكلوه و لا تشاربوه (۱) اگر كوئي شخص تلوار اٹھائے، پس اللہ اور اس كے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ محاربہ و جنگ كرے اور زمين پر فساد پھيلائے ليكن قتل اور لوٹ مار كا مرتكب نہ ہو تو اسے وقوعہ كى جگہ سے كسى اور شہر كى طرف جلا وطن كرديا جائے اور وہاں كے لوگوں كو لكھا جائے كہ يہ شہر بدر كيا گيا ہے لہذا اس كے ساتھ اٹھنے بيٹھنے، لين دين كرنے، نكاح كرنے،اور كھانے پينے سے اجتناب كيا جائے

۲۶_ اگر كوئي راستوں كو غير محفوظ اور ناامن بنادے، ليكن قتل و غارت كا مرتكب نہ ہو تو اس كى سزا جيل ہے_

انما جزاء الذين يحاربون الله او ينفوا من الارض لوگوں پر راستے بند كردينے والے مفسدين كے حكم سے متعلق كيے گئے سوال كے جواب ميں حضرت امام جوادعليه‌السلام فرماتے ہيں :فان كانوا اخافوا السبيل فقط و لم يقتلوا احدا و لم ياخذوا مالا امر بايداعهم الحبس فان ذلك معنى نفيهم من الارض (۲) اگر وہ صرف راستوں كو غير محفوظ اور نا امن بناديں جبكہ كسى كو قتل نہ كريں اور نہ كوئي مال چھينيں تو اس صورت ميں انہيں قيد ميں ڈال ديا جائے گا اور انہيں نفى ارض كرنے كا معنى يہى ہے ..._

۲۷_ اگر كوئي راستوں كو غير محفوظ اور ناامن بنانے كے ساتھ ساتھ قتل و غارت اور لوٹ مار بھى كرے تو اس كا ايك ہاتھ اور مخالف سمت والا پاؤں كاٹنے كے بعد اسے تختہ دار پر لٹكا ديا جائيگا_انما جزاء الذين يحاربون الله و رسوله و ارجلهم من خلاف لوگوں كيلئے راستوں كو غير محفوظ اور نا امن بنادينے والے مفسدين كے حكم كے متعلق پوچھے گئے سوال كے جواب ميں حضرت امام جوادعليه‌السلام سے روايت ہے:و ان كانوا اخافوا السبيل و قتلوا النفس و اخذوا المال امر بقطع ايديهم و ارجلهم من خلاف و صلبهم بعد ذلك .(۳) اگر وہ راستوں كو غير محفوظ اور نا امن بناديں اور قتل و غارت اور لوٹ مار كے بھي

____________________

۱) كافى ج۷ص ۲۴۷ ح ۸; نورالثقلين ج۱ ص ۶۲۳ ح ۱۶۵_۲) تفسير عياشى ج۱ ص ۳۱۵ ح ۹۱; تفسير برہان ج۱ ص ۴۶۷ ح ۱۶_

۳) تفسير عياشى ج۱ ص ۳۱۵ ح ۹۱; تفسير برہان ج۱ ص ۴۶۷ ح ۱۶_

۴۲۲

مرتكب ہوں تو ان كا ہاتھ اور مخالف سمت والا پاؤں كاٹنے كے بعد پھانسى دے دى جائے گي_

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ جنگ كرنا ۴، ۶، ۸، ۹، ۱۵، ۱۸، ۱۹، ۲۰

احكام ۱، ۳، ۵، ۲۲، ۲۳، ۲۴، ۲۵

افشاء :جائز افشاء ۱۳

اللہ تعالى:اللہ تعالى سے جنگ كرنا ۴، ۶،۸، ۹، ۱۵، ۱۹، ۲۰;اللہ تعالى كاخبردار كرنا ۱۸

امن و امان:امن و امان كى حفاظت ۱۱

پاؤں :پاؤں كاٹنا ۱، ۲، ۳، ۵، ۲۴، ۲۷

جزا وسزا كا نظام: ۱، ۷، ۲۱

چوري:چورى كى سزا ۲۳

حدود:حدود جارى كرنے كا فلسفہ ۱۰;حدود كے احكام ۲۲

روايت: ۱۹، ۲۰، ۲۱، ۲۲، ۲۳، ۲۴، ۲۵، ۲۶، ۲۷

سزا:اخروى سزا ۱۷;دنيوى سزا ۱۷;سزا كے مراتب ۱۲، ۶

ظلم:ظلم كى سزا ۲۱

عذاب:عذاب سے نجات ۱۷;عذاب كے مراتب ۱۵

غارت :غارت كرنے كى سزا ۲۴، ۲۷

فساد:اجتماعى فساد كا مقابلہ كرنا ۱۰

فساد پھيلانا:فساد پھيلانے كا انجام ۱۸;۹، ۱۵ ;فساد پھيلانے كا گناہ ۶;فساد پھيلانے كى سزا

قتل:قتل كى سزا ۲۲، ۲۳

قيادت:قيادت كى ذمہ دارى ۲۱

لوگ:لوگوں پر ظلم كرنا ۱۹;لوگوں كو اذيت پہنچانا ۱۹

۴۲۳

مال:مال غصب كرنا ۱۹

محارب:محارب كا انجام ۱۸; محارب كا فساد پھيلانا ۳; محارب كا گناہ ۴، ۶;محارب كو افشاء كرنا ۱۳; محارب كو جلا وطن كرنا ۱، ۲، ۳، ۲۵ ;محارب كو قيد كرنا ۲۶ ; محارب كى اخروى سزا ۱۵، ۱۶;محارب كى حد ۱، ۲ ، ۳، ۷، ۲۵; محارب كى حد كى اقسام ۲۱;محارب كى دنيوى سزا ۱۶;محارب كى سزا ۱، ۲، ۳، ۷، ۹، ۱۲ ، ۱۴، ۲۰، ۲۱، ۲۲، ۲۳، ۲۴، ۲۵،۲۶، ۲۷ ;محارب كى سزائے موت ۱، ۲، ۳، ۲۰، ۲۲، ۲۳، ۲۷ ;محارب كے احكام ۱، ۲، ۳، ۲۳، ۲۴

محاربہ:محاربہ كے موارد ۱۹، ۲۰

معاشرہ:دينى معاشر ہ۸، ۱۱; معاشرے كے امن و سكون كي اہميت ۱۰;معاشرے ميں فساد پھيلانا ۲، ۸

مفسدين:مفسدين فى الارض ۵;مفسدين كا افشاء كرنا ۱۳; مفسدين كا مقابلہ كرنا ۱۱;مفسدين كو سزائے موت دينا ۵، ۲۲، ۲۳;مفسدين كى اخروى سزا ۱۶;مفسدين كى جلاوطنى يا ۵;مفسدين كى حد ۵;مفسدين كى دنيوى سزا ۱۶;مفسدين كى سزا ۵، ۷، ۱۲، ۱۴، ۲۳، ۲۴ ;مفسدين كے احكام ۵

ناامني:ناامنى پھيلانے كى حد ۲۶، ۲۷:ناامنى پھيلانے كى سزا ۲۰، ۲۵، ۲۶، ۲۷

ہاتھ:ہاتھ كاٹنا ۱ ، ۲، ۳، ۵، ۲۴، ۲۷

يہود:يہود اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۸;يہود كا فساد پھيلانا ۱۸:يہود كو خبردار كرنا۱۸

آیت ۳۴

( إِلاَّ الَّذِينَ تَابُواْ مِن قَبْلِ أَن تَقْدِرُواْ عَلَيْهِمْ فَاعْلَمُواْ أَنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

علاوہ ان لوگوں كے جو تمہارے قابوميں آنے سے پہلے ہى توبہ كرليں تو سمجھ لو كہ خدا بڑا بخشنے والا مہربان ہے _

۱_ اگر محاربين اور مفسدين گرفتار ہونے سے پہلے توبہ كرليں تو يہ چار حدود( قتل، پھانسي، ہاتھ پاؤں

۴۲۴

كاٹنا اور شہر بدري) ساقط ہوجاتى ہيں _انما جزاء الذين يحاربون الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۲_ اگر مفسد محاربين گرفتار ہونے سے پہلے توبہ كرليں تو آخرت كے عذاب سے دوچار نہيں ہوں گے_

و لهم فى الآخرة عذاب عظيم _ الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۳_ گرفتار ہونے كے بعد جرائم پيشہ محاربين كى توبہ اور پچھتاوے كے اظہار كى كوئي قدر و قيمت اور وقعت نہيں اور نہ ہى اس سے حد ساقط ہوگى اور نہ دوزخ كے عذاب سے چھٹكارا ملے گا_انما جزاء الذين الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۴_ لوگوں كو محاربين اور مفسدين كى حد ثابت يا ساقط كرنے كا كوئي حق نہيں ہے_الا الذين تابوا

مفسد محارب كى طرف سے توبہ كى صورت ميں خداوند متعال نے اس كى حد ساقط كردى ہے اور اس كے ساقط ہونے كو كسى اور چيز مثلا صاحبان حق كى طرف سے اظہار رضايت كے ساتھ مشروط نہيں كيا، لھذا اس حد كے اثبات يا نفى كا لوگوں كو كوئي حق حاصل نہيں ہے_

۵_ اگر محاربين اور مفسدين كوجلاوطن كيا جائے تو انہيں ہميشہ جلاوطنى كى زندگى گذارنا پڑے گي_

او ينفوا من الارض الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم استثناء ''الا الذين ...'' كا ظہور يہ ہے كہ يہ آيہ شريفہ كے تمام حصوں سے مربوط ہے، لہذا اگر گرفتار ہونے كے بعد اسے جلاوطنى كى سزا دى جائے تو يہ حكم كبھى بھى لغو نہيں ہو گا، اگر چہ جلاوطن ہونے والا شخص توبہ بھى كرلے_

۶_ خداوند متعال نے محاربين اور مفسدين كو فساد پھيلانے اور خدا و رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے جنگ اور نبرد آزمائي سے ہاتھ اٹھالينے كى دعوت دى ہے_الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۷_ تمام بندوں حتي محاربين اور مفسدين كيلئے بھى توبہ كا راستہ كھلا ہے_الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۸_ توبہ كى صورت ميں مجرموں كى سزائيں قانونى طور پر معاف ہوجاتى ہيں ، بشرطيكہ وہ گرفتار ہونے سے پہلے توبہ كريں _

الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم جملہ''تابوا من قبل ان تقدروا عليهم'' اس معيار كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے جو توبہ كے مفيد اور ثمر بخش ہونے ميں مؤثر ہے، يعنى پہلے يہ معلوم ہونا چاہيئے كہ توبہ كرنے والا كہيں سزا سے بچنے كى خاطر تو پچھتاوے كا اظہار نہيں كررہا اور يہ اسى

۴۲۵

صورت ميں واضح ہوسكتا ہے جب وہ گرفتار ہونے سے پہلے توبہ كرے_

۹_ گناہ كى سزاؤں سے دوچار ہونا توبہ اور خدا كى طرف لوٹ آنے كى فرصت كھو دينے كا باعث بنتا ہے_

الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم

۱۰_ خداوند متعال بخشنے والا اور مہربان ہے_فاعلموا ان الله غفور رحيم

۱۱_ خدا كى مغفرت اور بخشش ہميشہ اس كى رحمت اور محبت كے ساتھ ہوتى ہے_ان الله غفور رحيم

مذكورہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ ''رحيم'' ''غفور'' كيلئے صفت ہو_

۱۲_ خدا كى وسيع رحمت اور بے كراں مغفرت كى طرف توجہ كرنا اور ان پر يقين و ايمان ركھنا ضرورى ہے_

فاعلموا ان الله غفور رحيم

۱۳_ خداوند متعال تمام بندوں حتى محاربين اور مفسدين كى توبہ بھى قبول كرتا ہے_الا الذين تابوا فاعلموا ان الله غفور رحيم

۱۴_ انسانوں كى توبہ اور خدا كى طرف سے اس كا قبول كيا جانا، اس كى مغفرت اور رحمت كا ايك جلوہ ہے_

الا الذين تابوا من قبل ان تقدروا عليهم فاعلموا ان الله غفور رحيم ''الذين تابوا'' كے بعد جملہ ''فاعلموا ان اللہ غفور رحيم'' كاذكر كرنا دو مطالب كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے: اول يہ كہ انسان خدا كى توفيق سے ہى توبہ كرسكتے ہيں اور اس كا اصلى سبب خدا كى مغفرت و رحمت ہے، دوسرا يہ كہ توبہ قبول كيے جانے كا سبب بھى خدا كى مغفرت اور رحمت ہے_

۱۵_ توبہ كى صورت ميں مفسد محاربين سے حد كا ساقط ہونا خدا كى مغفرت و رحمت كى ايك جھلك ہے_

الا الذين تابوا فاعلموا ان الله غفور رحيم

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے جنگ كرنا ۶

احكام: ۱، ۳، ۵

اللہ تعالى:اللہ تعالى سے جنگ كرنا ۶;اللہ تعالى كى دعوت ۶;اللہ تعالى كى رحمت ۱۱;اللہ تعالى كى رحمت كے

۴۲۶

اثرات ۱۴، ۱۵ ; اللہ تعالى كى مغفرت ۱۰، ۱۱ ;اللہ تعالى كى مغفرت كے اثرات ۱۴، ۱۵ ;اللہ تعالى كى مہربانى ۱۰، ۱۱

ايمان:ايمان كا متعلق ۱۲;رحمت خداوندى پر ايمان ۱۲; مغفرت خدا پر ايمان ۱۲

توبہ:توبہ قبول ہونے كى شرائط ۸;توبہ كا عام ہونا ۷; توبہ كى قبوليت ۱۴;توبہ كى قدر و منزلت ۳;توبہ كے اثرات ۱، ۲، ۸، ۱۵ ;توبہ كے موانع ۹

حدود:حدود كا ساقط كرنا ۱

عذاب:عذاب سے معافى ۲

گناہ:گناہ كے اثرات ۹

مجرمين:مجرمين كى توبہ ۸

محارب:محارب كا پچھتاوا ۳; محارب كى توبہ ۱، ۲، ۳، ۷;محارب كى توبہ كا قبول ہونا ۱۳، ۱۵ ;محارب كى جلاوطنى ۵; محارب كى ذمہ دارى ۶;محارب كى سزا ۴; محارب كے احكام ۱، ۳، ۵

مفسدين:مفسدين كى توبہ ۱، ۲، ۷;مفسدين كى توبہ قبول ہونا ۱۳، ۱۵ ; مفسدين كى جلاوطنى ۵; مفسدين كى ذمہ دارى ۶;مفسدين كى سزا ۴

يادآوري:يادآورى كى اہميت ۱۲

آیت ۳۵

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّهَ وَابْتَغُواْ إِلَيهِ الْوَسِيلَةَ وَجَاهِدُواْ فِي سَبِيلِهِ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ )

ايمان والو الله سے ڈرو اور اس تك پہنچنے كاوسيلہ تلاش كرو اور اس كى راہ ميں جہاد كرو كہ شايد اس طرح كامياب ہوجاؤ_

۱_ مومنين پرہيزگارى اور تقوي كا خيال ركھنے كے پابند ہيں _يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله

۲_ ايمان تقوي كے حصول كى راہ ہموار كرتا ہے_يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله

۳_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں مومنين انتہائي بلند و بالا

۴۲۷

مقام و منزلت اور عزت و تكريم كے مالك ہيں _يا ايها الذين ا منوا خداوند متعال كا براہ راست خطاب كرنا مخاطبين كى عزت و كرامت پر دلالت كرتا ہے_

۴_ تقوي ايمان سے بڑا مرتبہ ہے_يا ايها الذين آمنوا اتقوا الله

۵_ تقرب الہي كے مقام تك پہنچنے كى سعى و كوشش كرنا لازمى ہے_يا ايها الذين ا منوا و ابتغوا اليه الوسيلة

كلمہ ''اليہ'' كا تعلق ''الوسيلة'' كے ساتھ ہے اور وسيلہ اس چيز كو كہتے ہيں جو تقرب كا باعث بنے يعنى اس چيز كى تلاش ميں رہو جو تمھيں خدا اور اس كے قرب تك پہنچائے_

۶_ قرب خداوندى كے مقام پر فائز ہونے كيلئے معين طريقے اور مشخص وسيلے موجود ہيں _وابتغوا اليه الوسيلة

۷_ ايمان اور تقوي قرب خداوندى كى راہ تك پہنچنے كا پيش خيمہ ہيں _يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله و ابتغوا اليه الوسيلة ايمان اور تقوي كو وسيلہ كى تلاش سے پہلے ذكر كرنا اس بات كى علامت ہے كہ ايمان اور تقوي كے ذريعے تقرب خداوندى كى راہ تلاش كى جاسكتى ہے_

۸_ وسيلہ اور تقرب خداوندى كا راستہ انتخاب كرنے ميں تقوي كى پابندى ضرورى ہے_يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله وابتغوا اليه الوسيلة تقوي كا امر كرنے كے بعد قرب خداوندى كى راہيں تلاش كرنے كا حكم دينا، اس مطلب كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ قرب خداوندى كا وسيلہ تلاش كرتے وقت بھى تقوي كو مد نظر ركھنا چاہيئے، اور ہر اس چيز كى طرف جلد بازى نہيں كرنى چاہيے جسے وسيلہ خيال كيا جاتاہو_

۹_ ہدف كا مقدس ہونا اس بات كى اجازت نہيں ديتا كہ اس ہدف تك پہنچنے كيلئے ہر طرح كا وسيلہ اور راستہ اختيار كيا جاسكتا ہے_يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله و ابتغوا اليه الوسيلة قرب خداوندى كا وسيلہ اختيار كرنے سے پہلے تقوي كا حكم اس نكتہ كى طرف اشارہ ہے كہ مبادا قرب خداوندى جيسے مقدس ہدف تك پہنچنے كيلئے ہر قسم كے وسيلے سے مدد لى جائے_

۱۰_ راہ خدا ميں جہاد اور مبارزت مؤمنين كے فرائض ميں سے ہے_يا ايها الذين ا منوا و جاهدوا فى سبيله

۱۱_ جہاد قرب خداوندى كے حصول كيلئے مفيد اور سب سے كارآمد وسيلہ ہے_

۴۲۸

و ابتغوا اليه الوسيلة و جاهدوا فى سبيله ''ابتغوا اليه الوسيلة'' كے بعد جہاد كا امر كرنا اس معنى كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ قرب خداوندى كے وسيلے كا بہترين مصداق دشمنان دين كے ساتھ مقابلہ كرنا ہے_

۱۲_ مومنين كے تمام تحركات اورمنصوبوں كا محور ہميشہ خداوند متعال كى ذات ہونى چاہيئے_اتقوا الله و ابتغوا اليه الوسيلة و جاهدوا فى سبيله

۱۳_ ايمان; عدم تقوي، جہاد ترك كرنے اور قرب خداوندى كے وسائل سے بے اعتنائي كے ساتھ ہم آہنگ و سازگار نہيں ہے_يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله وابتغوا اليه الوسيلة و جاهدوا فى سبيله

۱۴_ فلاح و نجات ; تقوي اختيار كرنے، مقام قرب خداوندى تك پہنچنے كيلئے سير و سلوك كے راستے و وسيلے تلاش كرنے اور راہ خدا ميں جہاد كرنے پر موقوف ہے_اتقوا الله وابتغوا اليه الوسيلة و جاهدوا فى سبيله لعلكم تفلحون

۱۵_ شرعى فرائض اور الہي احكام كا ہدف انسان كو تكامل اور نجات و سعادت تك پہنچانا ہے_اتقوا الله و ابتغوا اليه الوسيلة و جاهدوا فى سبيله لعلكم تفلحون

۱۶_ مؤمنين اپنے ايمان اور عمل كے ثمر بخش اور مفيد ثابت ہونے كے بارے ميں خوف و اميد ميں رہيں _

يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله جاهدوا فى سبيله لعلكم تفلحون كلمہ ''لعل'' اس حقيقت كو بيان كرتا ہے كہ اگرچہ مومنين تقوي، تقرب خداوندى اور جہاد كے مراحل گذار چكے ہوں ، ليكن پھر بھى انہيں اپنى فلاح و نجات كو يقينى نہيں سمجھنا چاہيئے اور نتيجةً اپنے عمل پر گھمنڈ نہيں كرنا چاہيئے_

۱۷_ احكام خداوندى پر عمل كرنے كے اثرات اور فوائد بيان كركے مومنين كو ان كى انجام دہى كى ترغيب دلانا قرآن كريم كى روشوں ميں سے ايك ہے_يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله و جاهدوا فى سبيله لعلكم تفلحون

اللہ تعالى اللہ تعالى كى اطاعت ۱۷

ايمان:ايمان كى فضيلت ۴;ايمان كے اثرات ۲،۷،۱۳، ۱۶

۴۲۹

پاداش:پاداش كى اميد ركھنا ۱۶

تربيت:تربيت كى روش ۱۷

تقرب:تقرب كا سرچشمہ ۷;تقرب كى اہميت ۵;تقرب كى روش ۶، ۸، ۱۱، ۱۳، ۱۴;مقام تقرب ۵، ۶

تقوي:تقوي كا پيش خيمہ ۲;تقوي كى اہميت ۱، ۸;تقوي كى فضيلت ۴;تقوي كے اثرات ۷، ۱۴

تكامل:تكامل كے اسباب ۱۵

توحيد:توحيد كى اہميت ۱۲

جہاد:جہاد ترك كرنا ۱۳;جہاد كى اہميت ۱۴;جہاد كے اثرات ۱۱;راہ خدا ميں جہاد ۱۰

دين:دين كا فلسفہ ۱۵

زندگي:زندگى كے آداب ۱۲

سبيل اللہ: ۱۰، ۱۴

سعادت:سعادت كے اسباب ۱۵

سير و سلوك:سير وسلوك كى روش ۱۴

عدم تقوي:عدم تقوي كے موانع ۱۳

عمل:عمل كے اثرات ۱۶

كام:كام كے آداب ۱۲

كوشش:پسنديدہ كوشش ۵

مبارزت:راہ خدا ميں مبارزت ۱۰

مؤمنين:مؤمنين كا اُميد لگانا ۱۶;مومنين كا ڈرنا ۱۶;مومنين كى ذمہ دارى ۱، ۱۰، ۱۲ ;مومنين كى عزت و كرامت ۳; مومنين كے مقامات ۳

نجات:نجات كے اسباب ۱۴، ۱۵

ہدف:مقدس ہدف ۹;ہدف اور وسيلہ ۹

۴۳۰

آیت ۳۶

( إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ لَوْ أَنَّ لَهُم مَّا فِي الأَرْضِ جَمِيعاً وَمِثْلَهُ مَعَهُ لِيَفْتَدُواْ بِهِ مِنْ عَذَابِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْهُمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ )

يقينا جن لوگوں نے كفر اختيار كيا اگر ان كے پا س سارى زمين كا سرمايہ ہو او راتنا ہى اور شامل كرديں كہ روز قيامت كے عذاب كا بدلہ ہو جائے تو يہ معاوضہ قبول نہ كيا جائے گا او ران كے لئے دردناك عذاب ہو گا _

۱_ كفر اختيار كرنے والے قيامت كے دن دردناك عذاب سے دوچار ہونگے_ان الذين كفروا لهم عذاب اليم

۲_ كفر اختيار كرنے والوں كے پاس عذاب دوزخ سے چھٹكارا پانے كا كوئي راستہ نہيں ہے_ان الذين كفروا و لهم عذاب اليم جملہ ''لو ان ...'' اس بات سے كنايہ ہے كہ عذاب دوزخ سے چھٹكارا پانے كى كوئي راہ موجود نہيں ہے_

۳_ اگر د نيا كى ثروت دوگناہوجائے اور كفار اسے عذاب دوزخ سے بچنے كيلئے ادا كريں پھر بھى اسے قبول نہيں كيا جائيگا اور كفار عذاب سے نجات نہيں پاسكيں گے_ان الذين كفروا لو ان لهم ما فى الارض جميعا ما تقبل منهم و لهم عذاب اليم

۴_ قيامت كے دن يہ حقيقت واضح ہوكر سامنے آئيگى كہ بے ايمان مالداروں كيلئے دنيا كى ثروت كسى كام كى نہيں ہے_

ان الذين كفروا لو ان لهم ما فى الارض جميعا و مثله معه ما تقبل منهم

۵_ ايمان، تقوي، تقرب خداوند اور اس كى راہ ميں جہاد كرنا عذاب قيامت سے نجات پانے كا راستہ ہے_

يا ايها الذين ا منوا اتقوا الله لهم عذاب اليم

۴۳۱

۶_ دوزخ كے دردناك عذاب سے چھٹكارا پانا فلاح و نجات ہے_لعلكم تفلحون_ ان الذين كفروا لهم عذاب اليم

مومنين كو فلاح و نجات كى راہنمائي و ہدايت كرنے كے بعد قيامت كے دن كفار كے دردناك عذاب كى وضاحت كرنا اس بات كى علامت ہے كہ عذاب سے چھٹكارا پانا فلاح و نجات ہے_

۷_ ايمان، تقوي اور جہاد سے محروم لوگوں كے مادى وسائل ان كى فلاح و نجات كى ضمانت دينے ميں بالكل غير مؤثر ہيں _اتقوا الله لعلكم تفلحون _ ان الذين كفروا لو ان لهم ما فى الارض

ايمان:ايمان سے محروميت ۷;ايمان كے اثرات ۵

تقرب:تقرب كے اثرات ۵

تقوي:تقوي سے محروم ہونا ۷; تقوي كے اثرات ۵

ثروت:ثروت كى اخروى قدر و قيمت ۳، ۴

ثروتمند كفار:۴

جہاد:جہاد سے محروم ہونا ۷;جہاد كے اثرات ۵

جہنم:جہنم سے نجات ۶;جہنم كا عذاب ۲

عذاب:عذاب سے نجات۲ ،۳ ;عذاب سے نجات كے اسباب ۵; عذاب كے درجات ۱، ۶

قيامت:قيامت ميں حقائق كا ظاہر ہونا ۴

كفار:كفار كا اخروى عذاب ۱;كفار كا عذاب ۲، ۳

مادى وسائل:مادى وسائل كى قدر و قيمت ۷

نجات :نجات كے موارد ۶;نجات كے موانع۷

۴۳۲

آیت ۳۷

( يُرِيدُونَ أَن يَخْرُجُواْ مِنَ النَّارِ وَمَا هُم بِخَارِجِينَ مِنْهَا وَلَهُمْ عَذَابٌ مُّقِيمٌ )

يہ لوگ چاہتے ہيں كہ جہنم سے نكل جائيں حالانكہ يہ نكلنے والے نہيں ہيں اور ان كے لئے ايك مستقل عذاب ہے _

۱_ آگ، قيامت ميں دردناك عذاب كا ذريعہ ہے_و لهم عذاب اليم_يريدون ان يخرجوا من النار

۲_ اہل دوزخ ہميشہ آگ سے نكلنے كے درپے اور اس سے چھٹكارا پانے كى آرزو ركھتے ہيں _يريدون ان يخرجوا من النار

۳_ دوزخيوں كيلئے دوزخ كا عذاب ہميشہ دردناك اور رنج آور ہے_يريدون ان يخرجوا من النار و ما هم بخارجين منها

فعل مضارع ''يريدون ان يخرجوا'' سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ ہميشہ دوزخ سے نكلنے كا ارادہ ركھتے ہونگے اور يہ اس بات كى دليل ہے كہ دوزخى افراد دائمى طور پر رنج و دكھ اور تكليف ميں مبتلا ہوں گے_

۴_ كفار كا اپنے آپ كو جہنم كى آگ سے نجات دلانے كى كوشش كرنا بے سود ثابت ہوگا_و ما هم بخارجين منها

۵_ جہنم كى آگ نے كفار كے تاروپود كو اس طرح گھيرا ہوا ہے كہ ان كا اس سے نجات پانے كى كوشش كرنا بے سود ہے_يريدون ان يخرجوا من النار و ما هم بخارجين منها جملہ'' و ما ھم بخارجين منھا '' كا معنى يہ ہے كہ كفار برى طرح آگ كے ساتھ آميختہ ہيں اور كبھى بھى اس سے باہر نہيں ہوسكتے_

۶_ قيامت ميں انسان كا عزم اور مصمم ارادہ ہميشہ باقى اور پائيدار ر ہے گا_يريدون ان يخرجوا من النار

۷_ كفار دوزخ كے دائمى عذاب ميں مبتلا ہونگے_و لهم عذاب مقيم ''مقيم'' كا معنى دائمى اور ثابت ہے_

۴۳۳

انسان:انسان كا اخروى ارادہ ۶

جہنم:آتش جہنم كا احاطہ كرنا ۵;جہنم كى آگ ۳

جہنمى افراد:

آیت ۳۸

( وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَةُ فَاقْطَعُواْ أَيْدِيَهُمَا جَزَاء بِمَا كَسَبَا نَكَالاً مِّنَ اللّهِ وَاللّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ )

چور مرد اور چور عورت دونوں كے ہاتھ كاٹ دو كہ يہ ان كے لئے بدلہ اور خدا كى طرف سے ايك سزا ہے او رخدا صاحب عزت بھى ہے اور صاحب حكمت بھى ہے _

۱_ چور كا ہاتھ كاٹنا واجب ہے_والسارق والسارقة فاقطعوا ايديهما

۲_ چورى كى حد ميں مرد اور عورتيں مساوى ہيں _والسارق والسارقة فاقطعوا ايديهما

۳_ دوسروں كا مال چرانا حرام ہے_والسارق و السارقة فاقطعوا ايديهما چورى كى حد معين كرنا اور بعد والى آيت ميں اسے ظلم شمار كرتے ہوئے توبہ كى ترغيب دلانا اس كى شديد حرمت پر دلالت كرتا ہے _

جہنمى افراد كا عذاب ۳;جہنمى افراد كى آرزو ۲

عذاب:آگ كا عذاب ۱;اخروى عذاب كے ذرائع ۱; عذاب سے نجات ۲، ۴، ۵; عذاب كے درجات ۱، ۷

كفار:كفار جہنم ميں ۴، ۵;كفار كا اخروى عذاب ۷

۴_ تمام اہل ايمان كيلئے حدود الہى كے نفاذ كى كوشش كرنا ضرورى ہے_فاقطعوا اگرچہ چورى كى حد جارى كرنا بعض لوگوں كا كام ہے، ليكن چونكہ آيہ شريفہ ميں تمام مومنين كو مخاطب كيا گيا ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے كہ تمام اہل ايمان كو چورى كى حد جارى كرنے كى كوشش كرنا چاہيئے_

۵_ اہل ايمان اس بات كے پابند ہيں كہ حكمرانوں كى طرف سے حدود جارى كرنے كى راہ ہموار

۴۳۴

كريں _والسارق والسارقة فاقطعوا ايديهما اگر چہ حد كا نفاذ حاكم شرعى كے فرائض ميں سے ہے، ليكن خداوند متعال نے تمام مومنين كو مخاطب قرار ديا ہے تا كہ اس نكتہ كى طرف اشارہ كرے كہ مومنين كو حكم كے نفاذ كى راہ ہموار كرنى چاہيئے_

۶_ ہاتھ كاٹنا چوروں كيلئے مناسب سزا ہے_فاقطعوا ايدهما جزاء بما كسبا ''جزائ'' كا معنى ہے عمل كا ايسا بدلہ جو كافى ہو (مفردات راغب)_

۷_ مجرموں كيلئے معين شدہ حدود كافى اور مناسب سزائيں ہيں _جزاء بما كسبا ''جزائ'' ''فاقطعوا'' كيلئے مفعول لہ ہے اور اس بات كى علامت ہے كہ خداوند متعال نے اس لئے چور كا ہاتھ كاٹنا واجب قرارديا ہے، كيونكہ يہ چوروں كيلئے مناسب سزا ہے اور اس تعليل سے معلوم ہوتا ہے كہ تمام حدود الہى ايسى سزائيں ہيں جو مجرموں كے مختلف جرائم كے ساتھ مناسبت ركھتى ہيں _

۸_ چور كا ہاتھ كاٹنا عبرت آموز اور چورى سے روكنے والى سزا ہے_نكالاً من الله ''نكال'' ايسى سزا كو كہا جاتا ہے جو مجرم كو دوبارہ گناہ كے ارتكاب سے روكے اور دوسروں كيلئے باعث عبرت بنے_

۹_ چورى كى حد عبرت ناك طريقے سے جارى كرنا ضرورى ہے_فاقطعوا ايديهما نكالاًمن الله

۱۰_ حدود وضع كرنے كا فلسفہ يہ ہے كہ معاشرے ميں امن و امان قائم كيا جائے اور مجرموں كو جرم كے ارتكاب سے روكا جائے_نكالاً من الله ''جزائ'' كى طرح ''نكالا'' بھى ''فاقطعوا'' كا مفعول لہ ہے_

۱۱_ خداوند متعال مقتدر اور كاردان ہے_والله عزيز حكيم

۱۲_ خداوندمتعال ايسا مقتدر ہے جو حكمت كے تحت فعل انجام ديتا ہے_والله عزيز حكيم اس بناپر كہ ''حكيم'' ''عزيز'' كيلئے صفت ہو_

۱۳_ چورى كى حد مقرر كرنا خداوند متعال كے غلبے و حكمت كا ايك جلوہ ہے_فاقطعوا ايديهما والله عزيز حكيم

چورى كى حد بيان كرنے كے بعد خداوند متعال كى ''عزيز و حكيم'' سے توصيف كرنا اس بات كى علامت ہے كہ يہ دو صفات ان سزاؤں كى تشريع ميں مؤثر ہيں _

۱۴_ مجرموں اور خلاف ورزى كرنے والوں سے نمٹنے

۴۳۵

كيلئے قدرت اور حكمت دو لازمى شرائط ہيں _فاقطعوا والله عزيز حكيم ''عزيز'' اس فاتح كو كہتے ہيں جو كبھى مغلوب نہ ہو، اور چورى كى حد بيان كرنے كے بعد جملہ ''واللہ عزيز حكيم'' ذكر كرنا اس مطلب كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ مجرموں كے ساتھ صرف وہى لوگ لازمى اور مناسب طور پر نمٹ سكتے ہيں جو حكمت وغلبہ كے حامل ہوں _

۱۵_ چورى كى سزا يہ ہے كہ انگوٹھے كے علاوہ باقى تمام انگلياں سرے سے كاٹ دى جائيں _والسارق والسارقة فاقطعوا ايديهما حضرت امام صادقعليه‌السلام سے سوال ہوا كہ چور كا كتنا ہاتھ كاٹا جائے تو آپعليه‌السلام نے فرمايا: تقطع الاربع اصابع و تترك الابھام(۱) انگوٹھے كو چھوڑ كر باقى چاروں انگلياں كاٹ دى جائيں _

احكام: ۱، ۲، ۳

الله تعالى :ا لله تعالى كا غلبہ ۱۳;الله تعالى كى حكمت ۱۱، ۱۲، ۱۳; الله تعالى كى قدرت ۱۱، ۱۲

امن و امان:اجتماعى امن و امان كى اہميت ۱۰

جرم:جرم كے ارتكاب كے موانع ۱۰جزا وسزا كا نظام: ۷، ۸

چور:چور كا ہاتھ كاٹنا ۱، ۶، ۸، ۱۵

چوري:چورى كى حد ۹، ۱۳ ;چورى كى حرمت ۳;چورى كى سزا ۶، ۱۵;چورى كے احكام ۱، ۲، ۳

حدود:حدود كا فلسفہ ۸، ۱۰; حدود كى تشريع ۱۳;حدود كے احكام ۱، ۲، ۱۵ ;حدود كے نفاذ كا پيش خيمہ ۵;حدود كے نفاذ كى اہميت ۴، ۹

حكمت:حكمت كا نقش و كردار۱۴

خلاف ورزى كرنے والے:خلاف ورزى كرنے والوں سے نمٹنا ۱۴

روايت: ۱۵

عبرت:عبرت كے اسباب ۸، ۹

____________________

۱) كافى ج۷ص ۲۲۵ ح ۱۷ نورالثقلين ج۱ ص ۶۲۸ ح ۱۸۸_

۴۳۶

عورت:چور عورت ۲

قدرت:قدرت كا نقش و كردار ۱۴

قيادت:قيادت كى ذمہ دارى ۵

مجرمين:

آیت ۳۹

( فَمَن تَابَ مِن بَعْدِ ظُلْمِهِ وَأَصْلَحَ فَإِنَّ اللّهَ يَتُوبُ عَلَيْهِ إِنَّ اللّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ )

پھر ظلم كے بعد جو شخص توبہ كرلے اور اپنى اصلاح كرلے تو خدا اس كى توبہ قبول كرلے گا كہ الله بڑا بخشنے والااور مہربان ہے _

۱_ اگر چور اپنى اصلاح كرلے تو خداوند متعال حتماً اس كى توبہ قبول فرمائے گا_فمن تاب و اصلح فان الله يتوب عليه حرف ''ان'' كے ذريعے توبہ قبول كيے جانے كى تاكيد كرنا اس بات كى علامت ہے كہ توبہ يقيناً قبول كى جائيگي_

۲_ چورى ;گناہ اور ظلم ہے_فمن تاب من بعد ظلمه گذشتہ آيہ شريفہ كى روشنى ميں ''ظلم'' سے مراد چورى ہے_

مجرمين سے نمٹنا۱۴;مجرمين كى سزا ۷

محرمات: ۳مومنين:مومنين كى اجتماعى ذمہ دارى ۴;مومنين كى ذمہ دارى ۵

واجبات: ۱

۳_ ظالم كى توبہ قبول كيے جانے اور اس پر دوبارہ رحمت خداوندى كے نازل ہونے كى شرط يہ ہے كہ وہ اپنى اصلاح كرلے_فمن تاب من بعد ظلمه و اصلح فان الله يتوب عليه

۴_ چور كى توبہ قبول كيے جانے كى شرط ،چورى كے نتيجے ميں ہونے والے نقصانات كو پورا كرنا ہے_

فمن تاب من بعد ظلمه و اصلح فان الله يتوب عليہ

۴۳۷

مذكورہ مورد كى مناسبت سے اصلاح كا مدنظر مصداق ان نقصانات كا پورا كرنا ہے جو چور كى طرف سے مال كے مالكوں كو پہنچايا گيا ہے_

۵_ توبہ اور اصلاح (خودسازي) كى صورت ميں چور كى سزا قانونى طور پر معاف ہے_فمن تابو اصلح فان الله يتوب عليه چورى كى حد بيان كرنے كے بعد چور كى توبہ قبول كيے جانے كى يادآورى اس كى سزا كے ساقط ہونے كى طرف اشارہ ہوسكتى ہے_

۶_ لوگوں كو چورى كى حد جارى كرنے يا ساقط كرنے كا كوئي حق نہيں پہنچتا_فان الله يتوب عليه

خداوند متعال نے چورى كى سزا كا موضوع صرف چورى كو قرار ديا ہے اور اس كے ساقط كيے جانے كو چور كى توبہ اور اصلاح سے مشروط كيا ہے،قطع نظر اس كے كہ حد كے جارى يا ساقط كيے جانے ميں مال كے مالكوں كى رضايت يا درخواست كو شرط قرار دے_

۷_ گناہ رحمت خداوندى سے دورى كا باعث بنتا ہے_فان الله يتوب عليه بندوں پر خدا كى توبہ كا مطلب يہ ہے كہ اس كى رحمت ان كى طرف لوٹ آتى ہے، بنابريں گناہگار توبہ سے پہلے رحمت خداوندى سے دور ہوتا ہے_

۸_ خداوندمتعال ''غفور'' (بہت بخشنے والا )اور ''رحيم'' (بہت مہربان ) ہے_ان الله غفور رحيم

۹_ خداوند متعال توبہ كرنے والوں كے گناہ بخش ديتا ہے اور ان كيلئے رحيم و مہربان ہوتا ہے_فمن تاب ان الله غفور رحيم

۱۰_ ستم كاروں كى توبہ كا قبول كيا جانا خدا كى مغفرت اور رحمت كا ايك جلوہ ہے_فمن تاب من بعد ظلمه و اصلح فان الله يتوب عليه ان الله غفور رحيم

۱۱_ خداوند متعال نے چوروں كى مغفرت اور ان سے حد ساقط كرنے كيلئے انہيں توبہ اور اصلاح (خودسازي) كى ترغيب دلائي ہے_والسارق والسارقة فمن تاب من بعد ظلمه و اصلح فان الله يتوب عليه

چورى كى سزا اور چور كى معافى كا وعدہ بيان كرنے كے بعد توبہ كى يادآورى كا مقصد ايسا راستہ كھولنا ہے جس سے وہ اصلاح كى راہ اختيار كرے اور اس سزا سے چھٹكارا پائے_

۱۲_ خداوند متعال ستم كاروں اور گناہگاروں كو توبہ اور اپنى اصلاح (خودسازي) كى ترغيب دلاتا ہے_

فمن تاب فان الله يتوب عليه ان الله غفور رحيم ستمكاروں اور گناہگاروں كو مغفرت و رحمت

۴۳۸

خداوندى اور اس كى جانب سے توبہ قبول كيے جانے كى طرف توجہ دلانے كا مقصد انہيں توبہ اور اصلاح كى طرف مائل كرناہوسكتا ہے_

۱۳_ چورى كى خبر ملنے اور چور كى گرفتارى سے پہلے توبہ كرلينے كى صورت ميں چورى كى حد ساقط ہوجاتى ہے_

فمن تاب من بعد ظلمه و اصلح حضرت امام باقرعليه‌السلام يا حضرت امام صادقعليه‌السلام سے اس چور كے بارے ميں جو چورى كى خبر اور اپنى گرفتارى سے پہلے توبہ اور اصلاح كرلے، روايت ہے : اذا صلح و عرف منہ امر جميل لم يقم عليہ الحد(۱) اگر وہ اپنے آپ كو ٹھيك كرلے اور اس سے اچھائي ظاہر ہو تو پھر اس پر حد جارى نہيں ہوگي_

اسماء و صفات:رحيم ۸;غفور ۸

اصلاح:اصلاح كا نقش و كردار ۳;اصلاح كى اہميت ۱; اصلاح كى ترغيب دلانا ۱۲;اصلاح كے اثرات ۵

اللہ تعالى:اللہ تعالى كى رحمت ۱۰; اللہ تعالى كى رحمت سےمحروميت ۷; اللہ تعالى كى مغفرت ۹، ۱۰;اللہ تعالى كى مہربانى ۹;اللہ تعالى كے افعال ۱۲

تزكيہ:تزكيہ كى تشويق ۱۲; تزكيہ كے اثرات ۵

توبہ:توبہ قبول ہونے كى شرائط ۱، ۳، ۴; توبہ كى تشويق ۱۲;توبہ كے اثرات ۵، ۱۳

توبہ كرنے والے :توبہ كرنے والوں كى بخشش ۹

چور:چور كى اصلاح ۱۱;چور كى بخشش ۱۱;چور كى توبہ ۱، ۱۱، ۱۳;چور كى معافى ۵

چوري:چورى كا ظلم ۲;چورى كا گناہ ۲;چورى كا نقصان ۴; چورى كى حد ۵، ۶;چورى كى حد ساقط كرنا ۱۳

حدود :حدود كو ساقط كرنا ۶، ۱۱

ظالمين:ظالمين كى اصلاح ۱۲;ظالمين كى توبہ ۳، ۱۲; ظالمين كى توبہ قبول ہونا ۱۰

عفو:عفو و درگذر كى شرائط ۵

گناہ:گناہ كى بخشش ۹;گناہ كے اثرات ۷

____________________

۱) كافى ج۷ص ۲۵۰ ح ۱_

۴۳۹

گناہگار:گناہگاروں كى اصلاح ۱۲;گناہگاروں كى توبہ ۱۲

نقصان:نقصان كى تلافى ۴

آیت ۴۰

( أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللّهَ لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ يُعَذِّبُ مَن يَشَاءُ وَيَغْفِرُ لِمَن يَشَاءُ وَاللّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ )

كيا تم كونہيں معلوم كہ زمين و آسمان كا ملك صرف خدا ہى كے لئے ہے وہ جس پر چاہتا ہے عذاب كرتا ہے اور جس كوچاہتا ہے بخش ديتا ہے اور الله ہرشے پر قادر و مختار ہے _

۱_ آسمانوں اور زمين (تمام عالم ہستي)كا مالك اور حاكم صرف خداوند متعال ہے_الم تعلم ان الله له ملك السموات والارض آسمان و زمين تمام عالم ہستى سے كنايہ ہے_ اور ملك كا معنى حاكميت اور زمام امور ہاتھ ميں لينا ہے_

۲_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا كى مطلق حاكميت اور بے چون و چرا ارادہ سے آگاہ تھے_الم تعلم ان الله له ملك السموات والارض

۳_ مجرموں كيلئے مختلف قوانين، قواعد و ضوابط اور سزائيں مقرر كرنا خدا كے جلووں اور عالم ہستى پر اس كى حاكميت كا نتيجہ ہے_فاقطعوا ايديهما جزاء بما كسبا الم تعلم ان الله له ملك السموات والارض يہ آيہ شريفہ ان مطالب كى طرف اشارہ كررہى ہے جو گذشتہ آيت ميں بيان ہوئے ہيں _

۴_ آسمانوں كامتعدد ہونا_له ملك السموات

۵_ انسانوں كا عذاب يا ان كى بخشش ،خدا وند متعال كے ارادے اور مشيت سے مربوط ہے_يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء

۶_ انسانوں كى بخشش يا ان كے عذاب كے خدا وند متعال كے ارادے و مشيت سے مربوط ہونے كى وجہ يہ ہے كہ وہ تمام عالم ہستى پر حاكم و غالب ہے_له ملك السموات والارض يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء

۴۴۰

۷_ حد كے نفاذ يا سقوط اور مجرموں كو معاف كرنے كے موارد كى تعيين خدا كے ارادے اور مشيت سے مربوط ہے _

والسارق والسارقة فاقطعوا يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء جملہ ''يعذب ''سے مراد وہ حكم ہوسكتا ہے جو جملہ '' فاقطعوا ''سے حاصل ہوتا ہے اور جملہ ''يغفر ''سے مراد اس حكم كا لغو كرنا ہے جس كى جانب جملہ'' فان اللہ يتوب ...'' ميں اشارہ كيا گيا ہے، واضح ر ہے كہ عذاب كو مغفرت پر مقدم كرنا اس احتمال كو تقويت بخشتا ہے_

۸_ خدا كى مشيت اور ارادے كے خلاف كوئي كام انجام نہيں پاسكتا_يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء

۹_ گناہ سے روكنے كيلئے قرآن كريم نے جو روشيں اختيار كى ہيں ان ميں سے ايك يہ ہے كہ گناہگاروں كو مغفرت الہى كى اميد دلانے كے ساتھ ساتھ ان ميں خوف پيدا كيا جائے_يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء

۱۰_ گناہگاروں پر عذاب، خدا كى عزت و حكمت كا مظہر جبكہ توبہ كرنے والوں كى بخشش اس كى مغفرت و رحمت كا جلوہ ہے_يعذب من يشاء و يغفر لمن يشا اگر ''يعذب و يغفر'' گذشتہ آيات كى طرف اشارہ ہو تو ''فاقطعوا'' كے بعد خدا كى عزت و حكمت اور''فان الله يتوب عليه'' كے بعد اس كى مغفرت و رحمت كا ذكر كرنا مذكورہ بالا مطلب كى دليل ہے_

۱۱_ چوروں كى سزا اور توبہ و اصلاح كى صورت ميں ان كى مغفرت و بخشش خدا كى مشيتوں ميں سے ايك ہے_

يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء گذشتہ آيات كى روشنى ميں '' من يشائ'' كا مورد نظر مصداق وہ عورت اور مرد ہيں جو چورى كے مرتكب ہوئے ہوں _

۱۲_ خداوند متعال مطلق و وسيع قدرت كا مالك ہے_و الله علي كل شيء قدير

۱۳_ خداوند متعال ايسا توانا ہے جو حكيم ہے_والله على كل شيء قدير ''قدير'' اس كو كہا جاتا ہے جو ہر كام انجام دينے كى قدرت ركھتاہو اور اسے حكمت كى بنياد پر انجام دے_ (مفردات راغب)

۱۴_ انسانوں كى بخشش اور ان پر عذاب خداوند متعال كى مطلق قدرت كا جلوہ ہے _يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء والله على كل شيء قدير

۴۴۱

۱۵_ خدا كى مطلق مشيت كا سرچشمہ اس كى وسيع و بے كراں قدرت ہے_يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء والله على كل شيء قدير

۱۶_ خدا كى قدرت اس كى حاكميت اور مشيت كے نفاذ كا سرچشمہ ہے_الم تعلم ان الله له والله علي كل شيء قدير جملہ'' واللہ '' كائنات ميں خدا كى مشيت كے حاكم اور نافذ ہونے كى علت بيان كررہا ہے، يعنى چونكہ خداوندمتعال مطلق قدرت كا مالك ہے، لہذا اپنى حاكميت و مشيت كو كائنات ميں نافذ كرسكتا ہے_

۱۷_ خدا كى مطلق مالكيت اور بے كراں قدرت كى طرف توجہ انسان كو قوانين خداوندى پر ہر قسم كا اعتراض كرنے سے روكتى ہے_الم تعلم ان الله له ملك السموات والارض والله على كل شيء قدير

ممكن ہے جملہ''الم تعلم ''چورى كى سزا كى توجيہ اور اس كے بارے ميں ہونے والے ہر قسم كے اعتراض كو برطرف كرنے كيلئے ہو، كہ تمام كائنات كا مالك اپنى ملكيت ميں ہر قسم كے تصرف كا حق ركھتا ہے_

آسمان:آسمانوں كا مالك ۱; آسمانوں كا متعدد ہونا ۴

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا علم ۲

اصلاح:اصلاح كے اثرات ۱۱

اللہ تعالى:اللہ تعالى كا ارادہ ۲، ۶، ۷;اللہ اللہ تعالى كى حاكميت ۲، ۳، ۶، ۱۶;اللہ تعالى كى حكمت ۱۳;اللہ تعالى كى حكمت كے اثرات ۱۰; اللہ تعالى كى رحمت ۱۰;اللہ تعالى كى قدرت ۱۲، ۱۳، ۱۴، ۱۵، ۱۶، ۱۷ ;اللہ تعالى كى مالكيت ۱، ۱۷ ;اللہ تعالى كى مشيت ۵، ۶، ۷، ۱۱، ۱۵، ۱۶;اللہ تعالى كى مشيت كا حتمى ہونا ۸; اللہ تعالى كى مغفرت ۱۰;اللہ تعالى كے غلبے كے اثرات ۱۰

تربيت:تربيت كى روش ۹;تربيت ميں اميد ۹

توبہ:توبہ كے اثرات ۱۱

۴۴۲

توبہ كرنے والے:توبہ كرنے والوں كى بخشش ۱۰

جزاو سزا كا نظام: ۳

چور:چور كى بخشش ۱۱;چور كى سزا ۱۱

حدود:حدود ساقط كرنا ۷;حدود كا اجراء ۷

ذكر:ذكر كے اثرات ۱۷

زمين:زمين كا مالك۱

عالم خلقت :عالم خلقت كا حاكم ۳; عالم خلقت كا مالك ۱

عذاب:عذاب كا سرچشمہ ۵، ۶، ۱۴

عصيان :عصيان كے موانع۱۷

گناہ:گناہ ترك كرنے كى روش ۹

گناہگار:گناہگاروں كا ڈر ۹;گناہگاروں كو معاف كرنا ۷; گناہگاروں كى اميدوارى ۹;گناہگاروں كى سزا ۱۰

مجرمين:مجرمين كى سزا ۳

مغفرت:مغفرت كا سرچشمہ ۵، ۶، ۱۴; مغفرت كى اميد دلانا ۹

موجودات:موجودات كا مالك ۱

۴۴۳

آیت ۴۱

( يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ لاَ يَحْزُنكَ الَّذِينَ يُسَارِعُونَ فِي الْكُفْرِ مِنَ الَّذِينَ قَالُواْ آمَنَّا بِأَفْوَاهِهِمْ وَلَمْ تُؤْمِن قُلُوبُهُمْ وَمِنَ الَّذِينَ هِادُواْ سَمَّاعُونَ لِلْكَذِبِ سَمَّاعُونَ لِقَوْمٍ آخَرِينَ لَمْ يَأْتُوكَ يُحَرِّفُونَ الْكَلِمَ مِن بَعْدِ مَوَاضِعِهِ يَقُولُونَ إِنْ أُوتِيتُمْ هَـذَا فَخُذُوهُ وَإِن لَّمْ تُؤْتَوْهُ فَاحْذَرُواْ وَمَن يُرِدِ اللّهُ فِتْنَتَهُ فَلَن تَمْلِكَ لَهُ مِنَ اللّهِ شَيْئاً أُوْلَـئِكَ الَّذِينَ لَمْ يُرِدِ اللّهُ أَن يُطَهِّرَ قُلُوبَهُمْ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَلَهُمْ فِي الآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ )

اے رسول ايمان كا دعوي كرنے والوں ميں جو لوگ كفر كى طرف جلد بازى سے بڑھ ر ہے ہيں ان كے حركات سے آپ رنجيدہ نہ ہوں _ يہ صرف زبان سے ايمان كا نام ليتے ہيں اور ان كے دل مومن نہيں ہيں او ريہوديوں ميں سے بھى بعض ايسے ہيں جو جھوٹى باتيں سنتے ہيں او ردوسرى قوم والے جو آپ كے پاس حاضر نہيں ہوئے انہيں سناتے ہيں _ يہ كلمات كو ان كى جگہ سے ہٹاديتے ہيں او رلوگوں سے كہتے ہيں كہ اگر پيغمبر كى طرف سے يہى ديا جائے تو لے لينا اور اگر يہ نہ ديا جائے تو پرہيز كرنا اور جس كے فتنہ كے بارے ميں خدا ارادہ كرلے اس كے بارے ميں آپ كا كوئي اختيار نہيں ہے يہ وہ افراد ہيں جن كے بارے ميں خدانے يہ ارادہ ہى نہيں كيا كہ زبردستى ان كے دلوں كو پاك كردے گا _ ان كيلئے دنيا ميں بھى رسوائي ہے اور آخرت ميں بھى عذاب عظيم ہے _

۱_ بعض لوگوں كا بہت جلد كفر كى طرف مائل ہوجانا اور اس كيلئے مسلسل كوشش كرتے رہنا پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى

۴۴۴

تشويش خاطركا باعث تھا_يا ايها الرسول لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر

۲_ خداوند متعال نے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو لوگوں كے كفر اختيار كرنے پر افسوس كرنے، غمگين ہونے اور كڑھتے رہنے سے منع فرمايا_يا ايها الرسول لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر

۳_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو لوگوں كى ہدايت كے ساتھ عشق اور دلى لگاؤ_يا ايها الرسول لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر خداوند متعال كا كفار كے كفر پر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو غمگين نہ ہونے كا تسلى بخش فرمان دينا اس بات كى علامت ہے كہ آپعليه‌السلام ان كى ہدايت سے بہت زيادہ عشق ركھتے تھے_

۴_ ذمہ دار اور عظيم انسان ہميشہ دوسروں كى ہدايت كى فكر ميں رہتے ہيں _يا ايها الرسول لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر

۵_ كفر كے مختلف مراحل و مراتب ہيں اور اس ميں كمى بيشى آسكتى ہے_الذين يسارعون فى الكفر

۶_ عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے بعض منافقين اور يہود كفر كى طرف جلدى اور سرعت كے ساتھ بڑھنے والے كفار تھے_

لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر من الذين ومن الذين هادوا ''من الذين هادوا'' كو ''من الذين قالوا'' پرعطف كيا گيا ہے اور دونوں موارد ميں '' من'' تبعيض كيلئے ہے_

۷_ حق قبول نہ كرنے والے منافقين اور يہوديوں كو كفر كى طرف سرعت كے ساتھ بڑھنے سے روكنا رسالت پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے دائرہ كار سے باہر ہے_يا ايها الرسول لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر خداوند متعال كا پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو رسالت كے عنوان سے (يا ايھا ا لرسول) مخاطب كرنا مذكورہ بالا مطلب پر دلالت كرتا ہے_

۸_ باطن ميں كفر اور زبان سے ايمان كا اظہار كرنا ايك ناپسنديدہ فعل اور كفر ميں اضافے كا باعث ہے_

يا ايها الرسول لا يحزنك من الذين قالوا آمنا بافواههم و لم تؤمن قلوبهم اگر''من الذين قالوا ''''الذين يسارعون'' كى وضاحت كررہاہو تو اس سے پتہ چلتا ہے كہ نفاق كفر ميں اضافے كا باعث بنتا ہے_

۴۴۵

۹_ قلب; ايمان اور انسان كے اعتقادى رجحانات كا مركز ہے_و لم تؤمن قلوبهم

۱۰_ ايمان اس وقت حقيقى قدر و قيمت پيدا كرتا ہے جب وہ انسان كے دل ميں راسخ ہوجائے_

قالوا آمنا بافواههم و لم تؤمن قلوبهم

۱۱_ كفر ميں جلد بازى كرنے والے منافقين اور يہود اپنے رؤسا اور تحريف كرنيوالے يہودى علماء كى غلط باتيں قبول كرتے ہوئے ان كے حكم كے سامنے سراپا مطيع تھے_سماعون للكذب سماعون لقوم آخرين لم ياتوك يحرفون الكلم

مذكورہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ''سماعون'' يہوديوں كے علاوہ منافقين كى بھى صفت ہو اور ''للكذب'' اور'' لقوم''، ''سماعون'' كيلئے مفعول بہ ہو_ بنابراين''سماعون للكذب'' جو كہ مذمت آميز لہجہ ركھتا ہے كا معنى يہ ہوگا كہ وہ جھوٹى باتيں قبول كرتے ہيں ، جبكہ ''سماعون لقوم آخرين ''كا معنى يہ ہوگا كہ وہ دوسروں كے احكام سنتے اور ان كى اطاعت كرتے ہيں _

۱۲_ منافقين اور يہود جھوٹى باتوں اور افواہوں كى طرف بہت زيادہ دھيان ديتے اور تمايل ركھتے ہيں ، حالانكہ انہيں انكے جھوٹ ہونے كا علم ہوتا ہے_سماعون للكذب چونكہ ايسى باتيں سننا مذموم نہيں ہے جن كے جھوٹ ہونے كا سامع كو علم نہ ہو، لہذا مراد يہ ہے كہ وہ ان باتوں كے جھوٹا ہونے كے بارے ميں علم و آگاہى ركھنے كے باوجود انہيں سننے پر تمايل ركھتے تھے_

۱۳_ منافقين اور يہود، رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے بارے ميں پھيلائي جانے والى افواہيں اور گھڑى گئي جھوٹى باتيں سننے ميں دلچسپى ليتے تھے_سماعون للكذب پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو'' لا يحزنك ''كے ذريعے مخاطب كرنا اور كفر ميں جلد بازى كرنے والوں كو جھوٹ پر دھيان دينے والا قرار دينا اس بات كى دليل ہے كہ كذب سے مراد پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے خلاف پھيلائي جانے والى من گھڑت باتيں ہيں _

۱۴_ منافقين اور يہود كے كفر اختيار كرنے پر خدا كى جانب سے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو افسوس كرنے سے منع كرنے كا فلسفہ يہ ہے كہ ان ميں سے بعض جھوٹى باتيں قبول كرتے تھے اور تحريف گر علماء كى پيروى كرتے تھے_

لا يحزنك الذين يسارعون سماعون للكذب سماعون لقوم آخرين ''سماعون ''اس محذوف ضمير كيلئے خبر ہے جو''الذين قالوا'' اور''الذين هادوا ''كى طرف لوٹتى ہے، يعنى جو ''ھم سماعون'' ہے اور يہ جملہ خدا كى جانب سے منافقين اور يہوديوں كے كفر پر افسوس سے منع كرنے كى علت بيان كرتا ہے_

۴۴۶

۱۵_ كفر ميں جلد بازى كرنے والے منافقين اور يہود جھوٹے، جاسوس اور تحريفگر يہودى علماء و رؤسا كے فرمانبردار تھے_

سماعون للكذب سماعون لقوم آخرين لم ياتوك يحرفون الكلم مذكورہ بالا مطلب اس بناپر اخذ كيا گيا ہے جب ''للكذب'' اور'' لقوم ''، ''سماعون ''كيلئے مفعول لہ ہو، بنابريں '' سماعون للكذب ''كا معنى يہ ہوگا كہ تيرى باتيں سنتے ہيں تا كہ تجھ پر جھوٹ باندھيں اور افواہيں پھيلائيں ، جبكہ ''سماعون لقوم ''كا معنى يہ ہوگا كہ وہ جاسوس ہيں اور دوسروں كيلئے تيرى باتيں سنتے ہيں _

۱۶_ يہود اور منافقين صرف پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر جھوٹ باندھنے كيلئے ان كى باتيں سننے ميں دلچسپى ليتے تھے_

سماعون للكذب مذكورہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ''للكذب'' ''سماعون'' كيلئے مفعول لہ ہو اور ''لم ياتوك '' كے قرينہ كى بناپر آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى باتيں سننا مقصود ہو، يعنى تمہارى باتيں اس لئے سنتے ہيں تا كہ تم پر جھوٹ باندھيں اور افواہيں پھيلائيں _

۱۷_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو منافقين اور يہودكے كفر پر غمگين ہونے سے روكنے كا فلسفہ، يہ تھا كہ وہ افواہيں پھيلاتے اور تحريف گر يہوديوں كيلئے جاسوسى كرتے تھے_لا يحزنك الذين يسارعون سمعون للكذب سماعون لقوم آخرين

۱۸_ جاسوس، جھوٹے، اور حق قبول نہ كرنے والے منافقين اور يہود اس حد تك بے قدر و قيمت اور حقير ہيں كہ حتى ان كى گمراہى پر افسوس اور ان كے كفر پر غمگين بھى نہيں ہونا چاہيئے_لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر سماعون للكذب سماعون لقوم آخرين

۱۹_ عہد نبوت كے منافقين اور يہود پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اسلام كے خلاف ايك جيسے تمايلات اور موقف ركھتے تھے_

الذين يسارعون فى الكفر سماعون للكذب سماعون لقوم آخرين

۲۰_ جھوٹى باتيں دھيان سے سننا اور دوسروں پر جھوٹ باندھنا ناپسنديدہ فعل ہے_سماعون للكذب

''للكذب'' يا تو ''سماعون ''كيلئے مفعول بہ ہے يا مفعول لہ ہے، مذكورہ بالا مطلب ہردو احتمال كى بناپر ہے_

۲۱_ يہودى علماء نے بعض منافقين اور يہوديوں كو آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى خدمت ميں بھيجا اور يہوديوں كے درميان ايك اختلافى مسئلہ كے بارے ميں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا حكم دريافت كيا_

۴۴۷

سماعون لقوم آخرين لم ياتوك

۲۲_ يہودى علماء نے اپنے بھيجے گئے افراد كو تاكيد كى كہ اگر آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا حكم ان كے تحريف شدہ حكم كے مطابق ہوا تو اسے قبول كرلينا_سماعون لقوم آخرين لم ياتوك ان اوتيتم هذا فخذوه و ان لم تؤتوه فاحذروا

''ھذا'' اس حكم كى طرف اشارہ ہے جو يہودى علماء بيان كرتے تھے، جبكہ ''يحرفون الكلم ''اس پر دليل ہے كہ اس حكم ميں تحريف كى گئي تھي_

۲۳_ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو ثالث بنانے كا مقصد علمائے يہود كے ذريعے تحريف شدہ حكم كى تائيد حاصل كرنا تھا_

ان اوتيتم هذا فخذوه و ان لم تؤتوه فاحذروا رسول اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو ثالث قرار دينا اور پھر آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا فيصلہ علمائے يہود كے اظہارات كے مطابق نہ ہونے كى صورت ميں اسے قبول نہ كرنا اس بات كى علامت ہے كہ اس رجوع كا مقصد تحريف شدہ حكم كى تائيد لينا تھا_

۲۴_ علمائے يہود كى پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اسلام كے خلاف پس پردہ كا روائياں _سماعون لقوم آخرين لم ياتوك ان اوتيتم هذا فخذوه و ان لم تؤتوه فاحذروا

۲۵_ تحريف كرنے والے علمائے يہود اس ڈر كى وجہ سے رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا سامنا كرنے سے اجتناب كرتے تھے كہ كہيں ان كے جھوٹ اور تحريفات كا پردہ چاك نہ ہوجائے_سماعون لقوم آخرين لم ياتوك يحرفون الكلم من بعد مواضعه

۲۶_ علمائے يہود نے تورات كے كلمات، جملات اور احكام كو ادھر ادھر كركے اس ميں تحريف كى تھي_

يحرفون الكلم من بعد مواضعه

۲۷_ يہودى علماء اور پيشوا احكام تورات كى پابندى نہيں كرتے تھے_يحرفون الكلم من بعد مواضعه

۲۸_ خدا كے كلمات ايك خاص مقام اور منظم نظام ركھتے ہيں _يحرفون الكلم من بعد مواضعه

۲۹_ جن لوگوں پر خدا كا عذاب حتمى اور يقينى ہے، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم انہيں نجات دلانے سے عاجز و قاصر ہيں _

و من يرد الله فتنته فلن تملك له من الله شيئاً من اللہ ،''تملك'' سے متعلق ہے اور اس بات كو بيان كررہا ہے كہ اگر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم لوگوں كو گمراہى اور عذاب سے نجات دلانے پر قادر ہيں تو يہ خدا كى جانب سے ہے اور يہ قدرت مذكورہ لوگوں كے بارے ميں ان سے سلب كرلى گئي ہے اور كلمہ ''فتنة''كا معنى در اصل آزمائش اور

۴۴۸

باطن كو عياں كرنا ہے اور چونكہ عذاب خداوندى ايك شخص كى حقيقت كو آشكار كرديتا ہے اسلئے اسے فتنہ كہا گيا ہے_

۳۰_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ان گمراہوں كى ہدايت كرنے سے عاجز و قاصر ہيں جن كى ضلالت و گمراہى خدا نے حتمى و يقينى بنادى ہے_و من يرد الله فتنته فلن تملك له من الله شيئا مذكورہ بالا مطلب ميں ''فتنتہ'' كو گمراہ كرنے كے معنى ميں ليا گيا ہے_

۳۱_ تمام موجودات يہاں تك كہ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ارادہ پر بھى ارادہ الہى كى حاكميت غالب ہے_

و من يرد الله فتنته فلن تملك له من الله شيئا

۳۲_ كفر ميں جلد بازى كرنے والے يہود اور منافقين كو سزا دينے كے سلسلے ميں خدا كا ارادہ حتمى ہے_

قالواء امنا بافواههم و لم تؤمن قلوبهم و من الذين هادوا و من يرد الله

۳۳_ خداوند متعال كا انسان كو عذاب اور گمراہى سے دوچار كرنے كا ارادہ كرنا در اصل اس كے كفر، تحريف گري، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر جھوٹ باندھنے اور دين ميں تحريف كرنے والوں كى پيروى كرنے كا نتيجہ ہے_

الذين يسارعون فى الكفر و من يرد الله فتنته فلن تملك له من الله شيئا

۳۴_ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم انسانوں كى ہدايت اور انہيں عذاب سے نجات دلانے كيلئے شفاعت كا حق ركھتے ہيں _

و من يرد الله فتنته فلن تملك له من الله شيئا كلمہ ''من اللہ ''سے معلوم ہوتا ہے كہ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو خدا كى جانب سے مذكورہ لوگوں كو عذاب اور گمراہى سے نجات دلانے كى قدرت نہيں دى گئي اور اس كا مفہوم يہ ہے كہ ان كے علاوہ دوسرے لوگوں كى ہدايت اور نجات كا اذن اور حق ديا گيا ہے اور ہدايت و نجات دلانے كا يہ حق انہيں خدا كى جانب سے عطا ہوا ہے، يعنى پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ان لوگوں كى ہدايت اور نجات كيلئے واسطہ اور شفيع ہيں جو اس كى اہليت ركھتے ہيں _

۳۵_ كفر ميں جلد بازى كرنے والے يہود اور منافقين آلودہ اور ناپاك روح اور دل كے مالك ہيں _

قالواء امنا بافواههم و لم تؤمن قلوبهم و من الذين هادوا اولئك الذين

۳۶_ خداوند متعال ہرگز جاسوس اور جھوٹے منافقين و يہود كى ناپاك روح اور دل كو كفر اور منافقت كى آلودگى سے پاك نہيں كريگا_اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم

۳۷_ روح اور دل كو آلودگى سے پاك كرنا خدا كى توفيق پر موقوف ہے_اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم

۴۴۹

۳۸_ كفر پر بضد رہنا خدا كى جانب سے كفار كے دلوں كو آلودگى اور ناپاكى سے پاك كرنے كا ارادہ كرنے كى راہ ميں ركاوٹ ہے_الذين يسارعون فى الكفر اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم

۳۹_ روح اور دلوں كى طہارت و پاكى ہدايت خداوندى كوقبول كرنے كى راہ ہموار كرتى ہے_و من يرد الله فتنته اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم اگر'' فتنہ'' كا معنى ضلالت و گمراہى ہو تو جملہ''من يرد اللہ فتنتہ'' كو ''اولئك ''كے ساتھ منضم كرنے سے يہ مفہوم حاصل ہوگا كہ خداوند متعال صرف پاك دل لوگوں كى ہدايت كرتا ہے_

۴۰_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پاك دل لوگوں كو صرف خدا كى توفيق اور نصرت سے ہى ہدايت كرتے ہيں _

و من يرد الله فتنته فلن تملك له اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم

۴۱_ منافقين اور يہود ،روح و دل كى ناپاكى كى وجہ سے ہدايت اور عذاب سے نجات كيلئے رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى شفاعت سے محروم ہيں _و من يرد الله فتنته فلن تملك له اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم

۴۲_ دنيا كى ذلت و رسوائي اور آخرت كا سخت عذاب كفر ميں جلد بازى كرنے والے منافقين اور يہود كى سزا ہے_

من الذين قالواء امنا بافواههم لهم فى الدنيا خزى و لهم فى الآخرة عذاب عظيم

۴۳_ كفر ميں جلد بازي، جھوٹ گھڑنا، جاسوسى اور تحريف كرنا دنيا ميں ذلت و رسوائي اور آخرت ميں سخت عذاب كا باعث ہے_الذين يسارعون فى الكفر لهم فى الدنيا خزى و لهم فى الآخرة عذاب عظيم

۴۴_ انسان كے دل و روح كا ناپاكيوں اور نجاسات سے آلودہ ہونا دنياكى ذلت اور آخرت كے عذاب كا موجب ہے_

اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم و لهم فى الآخرة عذاب عظيم

۴۵_ كفر ميں جلد بازي، تحريف كرنا، جھوٹ گھڑنا اور جاسوسى كرنا دنيا ميں منافقين اور يہود كى ذلت و رسوائي كا ايك نمونہ ہے_يسارعون فى الكفر لهم فى الدنيا خزي جملہ'' لهم فى الدنيا خزى ''يہود اور منافقين كى جس ذلت و رسوائي كى طرف اشارہ كررہا ہے ہوسكتا ہے اس سے مراد وہى رذائل اور گھٹيا صفات ہوں جو آيہ شريفہ ميں بيان ہوئي ہيں ، كيونكہ يہ رذائل يا خود ذلت و رسوائي ہيں يا پھر معاشرے ميں انسان كى ذلت و خوارى كا باعث بنتے ہيں _

۴۵۰

۴۶_ اخروى عذاب كے مقابلے ميں دنيا كى ذلت و رسوائي اور سزا بہت حقير اور نہ ہونے كے برابر ہے_

لهم فى الدنيا خزى و لهم فى الآخرة عذاب عظيم دنيوى سزا كو عظيم نہيں كہا گيا جبكہ اس كے مقابلے ميں اخروى عذاب كو صراحت كے ساتھ عظيم قرار ديا گيا ہے، يہ اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ عذاب آخرت كے مقابلے ميں دنيا كى سزا بہت ناچيز اور نہ ہونے كے برابر ہے_

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اورلوگ ۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور لوگوں كا كفر ۱، ۲;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر افتراء باندھنا ۱۶;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر افتراء كے اثرات ۳۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا غم و اندوہ ۲، ۱۴،۱۷ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا لگاؤ ۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا ہدايت كرنا ۳، ۴۰ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو خبردار كرنا ۲; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى پريشانى ۱;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ ارى كا دائرہ ۷، ۳۰;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى شفاعت ۳۴، ۴۱; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى رسالت كا دائرہ ۴۰ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قدرت ۳۱ ; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قضاوت ۲۳; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے فضائل ۳۴

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۱، ۶، ۱۳، ۱۶، ۲۱، ۲۲، ۲۳

افتراء:افتراء كى مذمت ۲۰

افواہ:افواہ پسند كرنے والے افراد ۱۲، ۱۳

اللہ تعالى:اللہ تعالى كا ارادہ ۳۱، ۳۳، ۳۸; اللہ تعالى كى توفيق ۳۷، ۴۰;اللہ تعالى كى حاكميت ۳۱; اللہ تعالى كى طرف سے اضلال۳۰;اللہ تعالى كى قدرت ۳۱; اللہ تعالى كى ہدايت ۳۹;اللہ تعالى كے ارادے كا حتمى ہونا ۳۲;اللہ تعالى كے عذاب كا حتمى ہونا ۲۹

انسان:انسان اور ہدايت ۴;انسان كے تمايلات ۹;كامل انسان ۴

ايمان:ايمان كا مقام ۹; قلبى ايمان كى قدر و قيمت ۱۰; ناپسنديدہ ايمان ۸

پاك لوگ: ۴۰

تحريف:تحريف كے اثرات ۳۳، ۴۳

تحريف كرنے والے:تحريف كرنے والوں كى اطاعت ۳۳

تورات:تورات ميں تحريف ۲۶

تہمت:تہمت كا محرك ۱۶

۴۵۱

جاسوسي:جاسوسى كے اثرات ۴۳

جھوٹ:جھوٹ سننے كى مذمت ۲۰;جھوٹ كو سننا ۱۲، ۱۴; جھوٹ كے اثرات ۴۳; جھوٹى افواہ ۱۲

دشمن:آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے دشمن ۲۴;اسلام كے دشمن ۲۴

دين:دين ميں تحريف ۳۳دينى تعليمات كا نظام: ۲۸

ذلت:دنيا كى ذلت ۴۶;دنيا كى ذلت كے اسباب ۴۳، ۴۴

سزا:اخروى سزا كے اسباب ۴۴;سزا كے درجے ۴۲

شفاعت:شفاعت سے محروميت ۴۱; شفاعت كے اثرات ۳۴، ۴۱

عذاب:اخروى عذاب ۴۶; دنيوى عذاب ۴۶;عذاب سے نجات كے اسباب ۳۴، ۴۱; عذاب كے اسباب ۳۳، ۴۳; عذاب كے درجات ۴۳

قلب:طہارت قلب كى شرائط ۳۷; طہارت قلب كے اثرات ۳۹;طہارت قلب كے موانع ۳۸;قلب كا نقش ۹; قلب كى ناپاكى كے اثرات ۴۴

كفار: ۶كفار كا اختلاف ۲۱;كفار كى ناپاكى و نجاست ۳۸

كفر:كفر كى پليدى ۳۶;كفر كے اثرات ۳۳، ۳۸، ۴۲، ۴۳;كفر كے درجات ۵، ۸;كفر ميں اضافہ ۵; كفر ميں اضافے كے اسباب ۸;كفر ميں جلد بازى ۱۱، ۱۵

گمراہ لوگ:گمراہ لوگوں كى ہدايت ۳۰

گمراہي:گمراہى كے اسباب ۳۳

منافقت :منافقت كى پليدى ۳۶

منافقين:جاسوس منافقين ۱۸;صدر اسلام كے منافقين ۱۹; صدر اسلام كے منافقين كا كفر ۶;منافقين اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۳، ۱۶، ۱۹، ۲۱;منافقين اور اسلام ۱۹ ; منافقين اور علمائے يہود ۱۱; منافقين كا افواہيں پھيلانا ۱۷; منافقين كا تحريف كرنا ۴۵;منافقين كا جاسوسى كرنا ۱۵، ۱۷، ۳۶، ۴۵;منافقين كا جھوٹ بولنا ۱۵، ۱۸، ۳۶، ۴۵ ;منافقين كا حق قبول نہ كرنا ۷، ۱۸;منافقين كا كفر ۱۱ ، ۱۴ ، ۱۷، ۱۸ ، ۳۵، ۴۵;منافقين كا لگاؤ ۱۲، ۱۳; منافقين كا محروم ہونا ۴۱; منافقين كا موقف ۱۹;منافقين كى اخروى سزا

۴۵۲

۴۲;منافقين كى دنيوى ذلت ۴۲، ۴۵ ;منافقين كى سزا كا حتمى ہونا ۳۲; منافقين كى ناپاكى ۳۵ ، ۳۶، ۴۱

ناپاك لوگ: ۳۵، ۳۶، ۳۸

ہدايت:ہدايت كاپيش خيمہ ۳۹;ہدايت كى شرائط ۴۰

يہود:جاسوس يہود ۱۸;صدر اسلام كے يہود۱۹; صدر اسلام كے يہود كاكفر۶;علمائے يہود اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۲۱، ۲۴، ۲۵;علمائے يہود اور تورات ۲۷; علمائے يہود كا تحريف كرنا ۱۱، ۱۴، ۱۵، ۲۲، ۲۳، ۲۵، ۲۶ ; علمائے يہود كا جھوٹ بولنا۲۵;علمائے يہود كا خوف ۲۵; علمائے يہود كى اطاعت كرنا ۱۱، ۱۵

;علمائے يہود كى سازش ۲۴;علمائے يہود كے اہداف ۲۳;يہود اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۳، ۱۶، ۱۹، ۲۱، ۲۲ ، ۲۳;يہود اور اسلام ۱۹;يہود اور منافقين ۱۹; يہود كا افواہيں پھيلانا ۱۷ ; يہود كا تحريف كرنا ۱۷، ۴۵; يہود كا جاسوسى كرنا ۱۵، ۱۷، ۲۶، ۴۵ ; يہود كا جھوٹ بولنا ۱۵، ۱۸، ۳۶، ۴۵; يہود كا حق قبول نہ كرنا ۷ ، ۱۸;يہود كا كفر ۱۱، ۱۴، ۱۷، ۱۸، ۳۵، ۴۵; يہود كا لگاؤ ۱۲، ۱۳ ;يہود كا محروم ہونا ۴۱ ; يہود كا موقف ۱۹; يہود كى اخروى سزا ۴۲;يہود كى حقيقت فاش كرنا ۲۵;يہود كى دنيوى ذلت ۴۲، ۴۵;يہود كى سزا كا حتمى ہونا ۳۲;يہود كى ناپاكى ۳۵،۳۶، ۴۱

آیت ۴۲

( سَمَّاعُونَ لِلْكَذِبِ أَكَّالُونَ لِلسُّحْتِ فَإِن جَآؤُوكَ فَاحْكُم بَيْنَهُم أَوْ أَعْرِضْ عَنْهُمْ وَإِن تُعْرِضْ عَنْهُمْ فَلَن يَضُرُّوكَ شَيْئاً وَإِنْ حَكَمْتَ فَاحْكُم بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ )

يہ جھوٹ كے سننے والے او رحرام كے كھا نے والے ہيں لہذا اگر آپ كے پاس مقدمہ لے كرآئيں تو آپ كواختيار ہے كہ فيصلہ كرديں يا اعراض كرليں كہ اگر اعراض بھى كرليں گے تو يہ آپ كو كوئي نقصان نہ پہنچا سكيں گے ليكن اگر فيصلہ ہى كريں تو انصاف كے ساتھ كريں كہ خدا انصاف كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے _

۱_ يہود ، حرامخورى اور جھوٹى باتيں سننے ميں بہت زيادہ دلچسپى ليتے تھے، حالانكہ انہيں علم تھا كہ يہ جھوٹ

۴۵۳

ہے_سماعون للكذب اكالون للسحت ''سماعون ''اور'' اكالون ''مبالغے كے صيغے

ہيں اور بہت زيادہ دلچسپى پر دلالت كرتے ہيں ، مذكورہ بالا مطلب ميں مذكورہ دوخصلتوں كو تمام يہود( علماء اور ان كے پيروكاروں )كيلئے صفت قرار ديا گيا ہے_

۲_ عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ميں علمائے يہود جھوٹى افواہوں پر كان دھرتے اور حرام كھانے اور رشوت لينے ميں دلچسپى ليتے تھے_سماعون لقوم آخرين سماعون للكذب اكا لون للسحت مذكورہ بالا مطلب اس بناپر اخذ كيا گيا ہے كہ مذكورہ دو صفات علمائے يہود كى صفات ہوں _ اس سے پہلے والى آيت ميں يہودى عوام كو ''سماعون للكذب ''سے متصف كرنا اس بات كى تائيد كرتا ہے، اور'' سحت'' كا معنى حرام مال ہے اور موضوع كى مناسبت سے اس كے مورد نظر مصاديق ميں سے ايك رشوت ہے_

۳_ عام يہودى اپنے علماء كے ہاتھوں انجام پانے والى تحريفات كو قبول كرتے تھے_سماعون للكذب

اگر'' سماعون ''عام يہوديوں كى صفت ہو، تو قرينہ '' يحرفون''كى بناپر كذب سے مراد وہ تحريفات ہوں گى جو علمائے يہود كے ہاتھوں انجام پاتيں اور تحريف كا سننا اسے قبول كرنے كے معني ميں ہے_

۴_ علمائے يہود كا تورات كے حقائق اور احكام ميں تحريف كرنے كا مقصد مال و متاع دنيا حاصل كرنا تھا_

يحرفون الكلم من بعد مواضعه اكالون للسحت

۵_ لوگوں كى جھوٹى يا من گھڑت باتوں كو قبول اور ان كى تائيد كرنے كيلئے كافر علمائے يہود ان سے رشوت ليتے تھے_

لقوم آخرين سماعون للكذب اكالون للسحت علمائے يہود كو جھوٹى باتيں قبول كرنے والے قرار دينے كے بعد ان كى رشوت خورى كا ذكر كرنا اس بات كى علامت ہے كہ وہ بعض يہوديوں كى من گھڑت اور جھوٹى باتيں قبول اور ان كى تائيد كرنے كيلئے ان سے رشوت وصول كيا كرتے تھے_

۶_ عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے علمائے يہود مال و متاع دنيا كى شديد حرص و لالچ اور طمع ركھتے تھے_اكالون للسحت

''اكالون ''مبالغے كا صيغہ ہے جو علمائے يہود كى شديد رغبت و حرص پر دلالت كرتا ہے_

۷_ دنيا كى حرص و طمع اور لالچ دينى احكام اور حقائق ميں

۴۵۴

تحريف كا موجب بنتى ہے_يحرفون الكلم من بعد مواضعه اكالون للسحت

۸_ جھوٹى باتيں اور افواہيں سننے ميں دلچسپى لينا، تحريف شدہ احكام كوقبول كرنا، حرام كھانا اور رشوت لينا انتہائي گھٹيا اور ناروا فعل ہيں _سماعون للكذب اكالون للسحت

۹_ رشوت كھاناايسا فعل حرام ہے جو انسان كو ننگ و عار ميں مبتلا كرديتا ہے_اكالون للسحت

''سحت'' اس حرام فعل كو كہتے ہيں جو اس كے ارتكاب كرنے والے كے ننگ و عار كا باعث ہو (مفردات راغب )اور بعد والى آيت ''لا تشتروا بايتى ثمناً قليلاً ''كے قرينہ كى بناپر يہ كہا جاسكتا ہے كہ اس حرام فعل سے مراد رشوت ہے_

۱۰_ رشوت لينا، حرام كھانا اور متاع دنيا كى حرص و طمع دنيا ميں ذلت و رسوائي اور آخرت ميں بڑے عذاب سے دوچار ہونے كا باعث ہے_لهم فى الدنيا خزى و لهم فى الآخرة عذاب عظيم اكالون للسحت

۱۱_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو خدا كى جانب سے يہود كے درميان قضاوت اور فيصلہ كرنے يا نہ كرنے كا اختيار حاصل تھا_

فان جآؤك فاحكم بينهم او اعرض عنهم

۱۲_ يہود آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى جانب سے ان كے درميان قضاوت نہ كرنے كى صورت ميں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو نقصان پہنچانے كى فكر ميں تھے_و ان تعرض عنهم فلن يضروك شيئا

۱۳_ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم يہود كے درميان قضاوت نہ كرنے كى صورت ميں ان كى جانب سے اسلام و مسلمين كو نقصان پہنچائے جانے كے بارے ميں پريشان تھے_و ان تعرض عنهم فلن يضروك شيئا بظاہر دكھائي ديتا ہے كہ ''يضروك'' سے مراد اسلام اورمسلم معاشرے كو نقصان پہنچانا ہے، كيونكہ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اپنى ذات كو نقصان پہنچنے كے بارے ميں فكرمند نہيں تھے_

۱۴_ خداوند متعال نے آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو يہود كے درميان قضاوت نہ كرنے كى صورت ميں ہر قسم كے گزند اور سازشوں سے محفوظ رہنے كى نويد سنائي _و ان تعرض عنهم فلن يضروك شيئا

۱۵_ يہود كے درميان قضاوت كى ذمہ دارى قبول كرنے كى صورت ميں آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو ان كے درميان عادلانہ اور انصاف كے ساتھ قضاوت كرنے كا حكم

۴۵۵

ديا گيا ہے_و ان حكمت فاحكم بينهم بالقسط

۱۶_ لوگوں كے درميان فيصلہ كرتے وقت عدل و انصاف كا خيال ركھنا ضرورى ہے_فاحكم بينهم بالقسط

۱۷_ تمام اديان كے پيروكاروں كے بارے ميں عادلانہ طور پر قانون نافذ كرنا ضرورى ہے_و ان حكمت فاحكم بينهم بالقسط

۱۸_ خداوند متعال عدل و انصاف سے كام لينے والوں كو پسند كرتا ہے_ان الله يحب المقسطين

۱۹_ صرف عدل و انصاف سے كام لينے والے افراد ہى خدا كى مہر و محبت كے قابل ہيں _ان الله يحب المقسطين

۲۰_ عدل و انصاف كى بنياد پر قضاوت اور فيصلہ كرنا محبت خداوندى كے حصول كا باعث ہے_فاحكم بينهم بالقسط ان الله يحب المقسطين

۲۱_ خداوند متعال كے عدل و انصاف سے كام لينے والوں سے خوشنود و راضى ہونے كى جانب توجہ فيصلہ كرنے والوں كوعدل و انصاف كى مراعات كرنے پر آمادہ كرتى ہے _فاحكم بينهم بالقسط ان الله يحب المقسطين

۲۲_ فيصلہ كرنے والے يہود رشوت كى صورت ميں حرام كھاتے تھے_اكالون للسحت

رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے روايت منقول ہے:''رشوة الحكام حرام، و هى السحت الذى ذكر الله فى كتابه'' (۱) فيصلہ كرنے والوں كا رشوت لينا حرام ہے اور يہ وہى سحت ہے جس كا خدا نے اپنى كتاب ميں ذكر كيا ہے_

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور يہود ۱۱، ۱۳، ۱۵;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى پريشانى ۱۳; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حفاظت ۱۴; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى ۱۵;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قضاوت ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۱۴، ۱۵ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے اختيارات ۱۱

احكام: ۹اديان كے پيروكار:اديان كے پيروكاروں سے انصاف كرنا ۱۷

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۲، ۱۴

____________________

۱) الدر المنثور ج ۳ ص۸۱_

۴۵۶

افواہ:افواہ پر كان دھرنے كى مذمت ۸

اللہ تعالى:اللہ تعالى كى بشارت ۱۴;اللہ تعالى كى رضايت ۲۱; اللہ تعالى كى محبت كے اسباب ۲۰

اللہ كے محبوب لوگ: ۱۸

انصاف پسند :انصاف پسند لوگوں كے فضائل۱۸، ۱۹، ۲۱

تحريف:تحريف قبول كرنا ۸

تحريك:تحريك كے اسباب ۲۱

تورات:تورات ميں تحريف كا محرك ۴

جھوٹ:جھوٹ پر دھيان دينے سے لگاؤ ۱، ۲;جھوٹ پر دھيان دينے كى مذمت ۸;جھوٹ كے اسباب ۵

حرام خوري:حرام خورى كى مذمت ۸;حرام خورى كے اثرات ۱۰

دنيا پرستي:دنيا پرستى كے اثرات ۴، ۷

دين:دين ميں تحريف كرنے كا پيش خيمہ ۷

ذكر:ذكر كے اثرات ۲۱

ذلت:دنيوى ذلت كے اسباب ۱۰

رشوت خوري:رشوت خورى كى حرمت ۹;رشوت خورى كى مذمت ۸; رشوت خورى كے اثرات ۱۰;رشوت خورى كے احكام ۹

روايت: ۲۲

طمع:طمع كے اثرات۷، ۱۰

عدل و انصاف:عدل و انصاف كى اہميت ۱۷، ۲۰

عذاب:اخروى عذاب كے اسباب ۱۰;عذاب كے درجات ۱۰

قضاوت:عادلانہ قضاوت كے اثرات ۲۰; قضاوت ميں انصاف كى اہميت ۱۶;منصفانہ قضاوت ۲۱

محبت سے بہرہ مند افراد: ۱۹محرمات : ۹

۴۵۷

يہود:صدر اسلام كے يہود ۶;علمائے يہود كا تحريف كرنا ۳، ۴;علمائے يہود كا كفر ۵;علمائے يہود كا لگاؤ ۲; علمائے يہود كى حرام خورى ۲;علمائے يہود كى دنيا طلبى ۶; علمائے يہود كى رشوت خورى ۲; علمائے يہود كي

طمع ۶;يہود اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۲;يہود اور اسلام ۱۳;يہود اور مسلمان ۱۳;يہودكا لگاؤ۱; يہود كى حرام خورى ۱; يہود كى رشوت خورى ۲۲;يہود كى سازش ۱۲، ۱۴;يہود كے درميان قضاوت ۱۱، ۱۲; يہود كے قائدين كى حرام خورى ۲۲;يہود كے مقلدين ۳

آیت ۴۳

( وَكَيْفَ يُحَكِّمُونَكَ وَعِندَهُمُ التَّوْرَاةُ فِيهَا حُكْمُ اللّهِ ثُمَّ يَتَوَلَّوْنَ مِن بَعْدِ ذَلِكَ وَمَا أُوْلَـئِكَ بِالْمُؤْمِنِينَ )

او ريہ كس طرح آپ سے فيصلہ كرائيں گے جب كہ ان كے پاس توريت موجود ہے جس ميں حكم خدا بھى ہے اور يہ اس كے بعدى بھى منہپھير ليتے ہيں اور پھر ايمان لانے والے نہيں ہيں _

۱_ اگر چہ يہود كو تورات ميں موجود حكم خداوندى تك دسترسى حاصل تھى ، ليكن اس كے باوجود ان كا فيصلے كيلئے آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى طرف بھيجنا باعث تعجب و سوال تھا_و كيف يحكمونك و عندهم التوراة فيها حكم الله

۲_ بعض يہود كا فيصلے كيلئے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى طرف رجوع كرنے كا مقصد احكام تورات سے گريز كرنا تھا_

وكيف يحكمونك و عندهم التوراة فيها حكم الله

۳_ عام لوگ حتى يہودى بھى قضاوت اور فيصلے كيلئے پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اكرم كى طرف رجوع كرتے تھے_

و كيف يحكمونك و عندهم التوراة

۴_ عہد پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے يہوديوں كے پاس موجود تورات تحريف سے محفوظ اور اصلى صورت ميں تھي_

و عندهم التوراة عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے يہود كي، تورات سے گريز كرنے پر مذمت كرنا اس بات كى علامت ہے كہ ان كے پاس موجود تورات صحيح تھي_

۵_ تورات ان احكام پر مشتمل تھى جو قرآن كريم كے ذريعے منسوخ نہيں كيے گئے تھے_و عندهم التوراة فيها حكم الله اگر يہود ايسے حكم يا احكام سے گريز اور اجتناب

۴۵۸

كرتے جو قرآن كريم كے ذريعے نسخ كرديئے گئے تھے، تو پھر اس گريز كى خاطر ان كى مذمت نہ كى جاتي_

۶_ تورات عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے يہوديوں كے قضائي احكام اور حدود الہى كے بارے ميں ان كى ضروريات پورى كرتى تھي_و كيف يحكمونك و عندهم التوراة فيها حكم الله

۷_ عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے يہود احكام تورات تك دسترسى ركھتے تھے اور وہ ان كيلئے قابل فہم تھے_و عندهم التوراة فيها حكم الله

۸_ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى طرف رجوع كرنے كے بعد يہود كے ايك گروہ نے تورات ميں موجود حكم خدا سے لاپروائي اور بے اعتنائي برتى اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے حكم سے روگردانى كي_و كيف يحكمونك و عندهم التورا ة فيها حكم الله ثم يتولون من بعد ذلك

۹_ حكم تورات سے روگردانى كرنے والے يہود بے ايمان لوگ تھے_ثم يتولون من بعد ذلك و ما اولئك بالمومنين

مذكورہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ''ذلك'' تورات ميں موجود حكم خداوندى كى طرف اشارہ ہو، واضح ر ہے كہ يوں ''يتولون''كاجملہ'' فيہا حكم اللہ ''پر عطف ہوگا اور'' ثم ''حكم كى ترتيب كيلئے نہيں بلكہ خبر كى ترتيب كيلئے ہوگا_

۱۰_ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے حكم سے روگردانى كرنے والے يہودى بے ايمان لوگ تھے_ثم يتولون من بعد ذلك و ما اولئك بالمؤمنين مذكورہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ ''ذلك'' رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے حكم كى طرف اشارہ ہو جو ''يحكمونك'' سے حاصل ہوتا ہے، واضح ر ہے كہ اس بناپر ''يتولون''كا ''يحكمونك'' پر عطف ہوگا_

۱۱_ حكم خداوندى سے لاپروائي برتنا بے ايمانى كا نتيجہ ہے_ثم يتولون و ما اولئك بالمؤمنين ممكن ہے جملہ ''وما اولئك بالمؤمنين'' احكام الہى سے روگردانى كى اصل وجہ كى وضاحت كررہاہو اور يہ بھى ممكن ہے كہ روگردانى كے نتيجے كى وضاحت كررہاہو، مذكورہ بالا مطلب پہلے احتمال كى بناپر ہے_

۱۲_ تورات ميں زنائے محصنہ كى سزا سنگسار ہے_و عندهم التورة فيها حكم الله

اس آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے ايك يہودى عورت اور مرد كو زنائے

۴۵۹

محصنہ كے جرم ميں سنگسار كرنے كا حكم ديا اور لوگوں ميں سے تورات كے سب سے بڑے عالم '' ابن صوريا'' سے اعتراف ليا كہ يہ حكم تورات ميں موجود ہے_( مجمع البيان)

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا نقش۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قضاوت ۱، ۲، ۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قضاوت نہ ماننا ۸، ۱۰

احكام:احكام سے روگردانى ۱۱

تورات:تورات سے روگردانى ۹; تورات صدر اسلام ميں ۴;تورات كا سمجھنا ۷; تورات كا نقش ۶; تورات كے احكام ۱، ۵، ۷، ۸، ۱۲;تورات كے احكام ترك كرنا ۲;تورات ميں حدود ۱۲; تورات ميں قضاوت ۶

روايت: ۱۲

زنا:زنائے محصنہ كى سزا ۱۲

زناكار:محصنہ زناكار كو سنگسار كرنا ۱۲

قرآن كريم:قرآن كريم اور تورات ۵

كفر:كفر كے اثرات ۱۱

يہود:كافر يہود ۹، ۱۰;يہود اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱، ۲، ۳، ۸، ۱۰;يہود اور تورات ۲، ۸، ۹;يہود صدر اسلام ميں ۴، ۶، ۷;يہود كے درميان قضاوت ۱، ۲، ۳

۴۶۰

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897