تفسير راہنما جلد ۴

 تفسير راہنما6%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 897

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 897 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 178008 / ڈاؤنلوڈ: 5530
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۴

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

خبائث:خبائث سے اجتناب كرنا ۴، ۷، ۱۰، ۱۷;خبائث كى تشخيص كے عوامل ۹; خبائث كى قدر و قيمت ۱، ۳، ۵، ۸;خبائث كى طرف ميلان ۱۲

دين:دينى تعليمات كا فلسفہ ۱۹

رجحانات:رجحانات كا معيار ۴;ناپسنديدہ رجحانات۴

زيركى :زيركى اور تقوي ۱۳

طيبات:طيبات تشخيص دينے كے معيار ۹;طيبات كى قدر و قيمت ۱، ۳، ۵، ۸، ۹;طيبات كى طرف ميلان ۷، ۱۰، ۱۷

عقل:عقل كا كردار ۹، ۱۱

عقلمند:عقلمندوں كى نجات ۱۸;عقلمندوں كے فضائل ۸، ۱۰، ۱۱

غور و فكر:غور و فكر اور تقوي ۱۳;غور و فكر كے اثرات ۸، ۱۳; غور و فكرنہ كرنے كى علامات ۱۲

قدر و قيمت كا اندازہ لگانا:قدر و قيمت كا اندازہ لگانے كا معيار_ ۱

قدر و قيمت معلوم كرنا:قدر و قيمت معلوم كرنے كا معيار ۵، ۶

معرفت:معرفت كے وسائل ۹

موازنہ:موازنہ كا معيار ۳; موازنہ كى قدر و قيمت ۲;موازنہ كى مراعات كرنے كى اہميت ۱۵

موجودات:موجودات كى قدر و قيمت ۳، ۵

نجات:نجات كا پيش خيمہ ۱۶، ۱۷;نجات كے اسباب ۱۸، ۱۹

نجات يافتہ لوگ: ۱۸

۷۰۱

آیت ۱۰۱

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَسْأَلُواْ عَنْ أَشْيَاء إِن تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ وَإِن تَسْأَلُواْ عَنْهَا حِينَ يُنَزَّلُ الْقُرْآنُ تُبْدَ لَكُمْ عَفَا اللّهُ عَنْهَا وَاللّهُ غَفُورٌ حَلِيمٌ )

ايمان والو ان چيزوں كے بارے ميں سوال نہ كرو جو تم پر ظاہر ہو جائيں تو تمہيں برى لگيں او راگر نزول قرآن كے وقت دريافت كرلو گے تو ظاہر بھى كردى جائيں گى اور اب تك كى باتوں كو الله نے معاف كرديا ہے كہ وہ بڑا بخشنے والا او ربرداشت كرنے والا ہے _

۱_ خداوند متعال نے بعض دينى احكام اور معارف كے بارے ميں كچھ نہيں كہا، اور انہيں لوگوں كيلئے بيان نہيں كيا ہے_لا تسئلوا عن اشياء عفا الله عنها جملہ شرطيہ'' ان تبدلكم تسؤكم ''اشياء كيلئے صفت ہے اور جملہ''عفا اللہ عنہا''اس بات كى علامت ہے كہ بيان كى گئي يہ اشياء ايسے احكام اور معارف نہيں ہيں جن كے بارے ميں خدا نے كچھ نہ كہا ہو اور انہيں واضح كيے بغير چھوڑ ديا ہو، بنابريں ''لا تسئلوا'' كا معنى يہ ہوگا كہ ان دينى احكام، معارف اور مسائل كے بارے ميں سوال نہ كرو جن كو خداوند عالم نے بيان نہيں فرمايا، كيونكہ ان سے آگاہى تمہارے لئے مشكل كا باعث بنے گي_

۲_ خداوند متعال نے اپنى جانب سے بيان نہ كيے

جانے والے معارف اور احكام كے بارے ميں سوال كرنے سے منع كيا ہے_لا تسئلوا عن اشياء عفا الله عنها ''عفو'' كا لغوى معنى چھپانا ہے اور اشياء كو چھپانے سے مراد انہيں بيان نہ كرنا ہے، اور ''و ان تسئلوا عنھا حين ينزل القرآن ''كے قرينے كى بناپر اشياء سے مراد وہ مسائل ہيں جو ہدف قرآن (انسانيت كى ہدايت )كے زمرے ميں آتے ہيں ، يعنى احكام و الہى معارف مراد ہيں ، اور بعد والى آيہ شريفہ كہ جو ان اشياء كے انكار كى وجہ سے بعض لوگوں كو كافر قرار ديتى ہے اس بات كى تائيد كرتى ہے كہ اشياء سے مراد معارف الہى ہيں _

۳_ بعض مجہول اشياء كا علم اور معرفت نامطلوب اور

۷۰۲

نقصان دہ اثرات كا حامل ہوتا ہے_لا تسئلوا عن اشياء ان تبدلكم تسؤكم

۴_ انسانى معاشرہ كى مصلحت كى وجہ سے خداوند متعال نے بعض حقائق كو بيان نہيں فرمايا _

لا تسئلوا عن اشياء ان تبدلكم تسؤكم

۵_ انسان اپنى حس جستجو كو معتدل بنانے كا پابند ہے_لا تسئلوا عن اشياء ان تبدلكم تسؤكم

۶_ بعض احكام كى انجام دہى كا مشكل ہونا ان كى تشريع كى راہ ميں مانع بنا ہے_لا تسئلوا عن اشياء ان تبدلكم تسؤكم عفا الله عنها اگر معاف كى جانے والى اشياء سے مراد احكام الہى ہوں تو مكلفين كى پريشانى سے مراد يہ ہوگا كہ ان احكام كى انجام دہى بہت مشكل ہے_

۷_ خداوند متعال نے نزول قرآن كريم كے وقت لوگوں كى جانب سے اٹھائے جانے والے سوالات كے جواب ديئے ہيں ، اگر چہ وہ انہيں ناگوار ہى گذرے ہوں _لا تسئلوا عن اشياء و ان تسئلوا عنها حين ينزل القرآن تبدلكم

چونكہ'' عنہا ''كى ضمير '' ان تبدلكم تسؤكم'' سے توصيف شدہ اشياء كى جانب لوٹ رہى ہے_ لہذا يہ كہا جاسكتا ہے كہ اگر چہ وہ اشياء اور احكام مكلفين پر مشكل اور سخت ہونے كى وجہ سے بيان نہيں ہوئے ليكن پھر بھى نزول قرآن كے وقت جب كوئي سوال ہو تو اس كا جواب ديا جائيگا_

۸_ نزول وحى كا وقت اور حالت ايك خاص خصوصيت كے حامل ہيں _و ان تسئلوا عنها حين ينزل القرآن تبدلكم

۹_ قرآن كريم تدريجى طور پر آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر نازل ہوا ہے_ان تسئلوا عنها حين ينزل القرآن تبدلكم

اگر قرآن كريم تدريجى نہيں بلكہ دفعى طور پر ايك ہى دفعہ نازل ہوا ہو تو پھر اس كے نزول كے وقت سوال جواب كا امكان نہيں رہتا_

۱۰_ اہل ايمان پر ان احكام كے بارے ميں كوئي شرعى ذمہ دارى عائد نہيں ہوتي، جن كا قرآن و سنت ميں جواب نہيں آيا_لا تسئلوا عن اشياء عفا الله عنها

۱۱_ بعض احكام بيان نہ كرنا اور لوگوں كو ان كا مكلف قرار نہ دينا خدا كے عفو و درگذر كا ايك جلوہ ہے_

لا تسئلوا عن اشياء عفا الله عنها و الله غفور حليم جب بھى فعل'' عفا''،'' عن'' كے ذريعے متعدى ہو تو عن كيلئے ايك محذوف متعلق فرض كيا جاتا ہے

۷۰۳

يعنى '' عفى صارفاً عنہ ''( مفردات راغب)_ اور خدا كا شرعى ذمہ دارى عائد كرنے سے صرف نظر كرنا اپنے بندوں پر فضل و كرم كرنے كے زمرے ميں آتا ہے، چنانچہ آيت كے ذيل ميں خداوند متعال كى غفور كے ساتھ توصيف كرنا اسى طرف اشارہ ہوسكتا ہے_

۱۲_ خداوند متعال غفور(بہت زيادہ بخشنے والا) اور حليم (بردبار) ہے_والله غفور حليم

۱۳_ خداوند متعال بيجا سوالوں كى تحريم سے پہلے ان پر مترتب ہونے والے گناہوں كو بخش ديتا ہے_

لا تسئلوا عن اشياء والله عفور حليم بے جاقسم كے سوالات سے منع كرنے كے بعد خداوند متعال كى غفور كہہ كر توصيف كرنا اس مطلب كى جانب اشارہ ہوسكتا ہے كہ ان لوگوں كے گناہ معاف كرديئے جائيں گے جو نہى آنے سے پہلے اس طرح كے سوالات اٹھاتے ر ہے_

۱۴_ خداوند متعال اپنے بندوں كے ساتھ بردبارى سے كام ليتا ہے اور انہيں اپنى خطاؤں سے باز آجانے كى مہلت ديتا ہے_والله غفور حليم مذكورہ بالا مطلب غفور اور حليم كے درميان موجود ارتباط سے اخذ ہوتا ہے، يعنى خداوند متعال گناہگاروں كو جلدى سزا نہيں ديگا بلكہ انہيں اپنے لئے مغفرت خداوندى كے حصول كے اسباب فراہم كرنے كى مہلت ديگا_

احكام :احكام كى تبيين۱،۱۱;احكام كى تشريع كا معيار ۶; احكام كى تشريع كے موانع ۶

اسماء و صفات:حليم ۱۲;غفور ۱۲

الله تعالى :الله تعالى كا حلم و بردبارى ۱۴;الله تعالى كا عفو و درگذر ۱۱;الله تعالى كى مغفرت ۱۳;الله تعالى كى مہلت ۱۴;الله تعالى كے نواہى ۲

انسان:انسان كى ذمہ دارى ۵;انسان كى مصلحت ۴

حقائق:حقائق كى تبيين ۴

حس جستجو:حس جستجو كو معتدل ركھنا ۵

دين:دين كى مجہول اشياء كے بارے ميں سوال كرنا ۲ ; دينى تعليمات كا اللہ تعالى كى طرف سے بيان۱

۷۰۴

سختي:سختى كے اثرات ۶

سنت:سنت كا كردار ۱۰

سوال:بے جا سوال كا گناہ ۱۳;حرام سوال ۱۳;سوال اور جواب ۷; ممنوعہ سوال ۲

شرعى فرضيہ:شرعى فرضيہ كا آسان ہونا ۶; شرعى فرضيہ كا دائرہ كار ۱۰، ۱۱

قرآن كريم:قرآن كريم كا تدريجى نزول ۹;قرآن كريم كا نقش و كردار ۷; قرآن كريم كا نزول ۱۰

گناہ:گناہ سے پشيماني۱۴;گناہ كى بخشش ۱۳

لوگ:لوگوں كى ناراضگى و ناراحتى كى قدر و قيمت ۷

مجہولات:مجہولات كے علم كے اثرات ۳

مومنين:مومنين كى شرعى ذمہ دارياں ۱۰

نقصان:نقصا ن كے اسباب ۳

وحي:نزول وحى كا وقت ۸

آیت ۱۰۲

( قَدْ سَأَلَهَا قَوْمٌ مِّن قَبْلِكُمْ ثُمَّ أَصْبَحُواْ بِهَا كَافِرِينَ )

تم سے پہلے والى قوموں نے بھى ايسے ہى سوالات كئے اور اس كے بعد پھر كافر ہوگئے _

۱_ تمام اديان ميں خداوند متعال نے بيان نہ كيے جانے والے احكام كے بارے ميں سوال اور جستجو كرنے سے منع كيا ہے_لا تسئلوا عن اشياء قد سألها قوم من قبلكم

۲_ گذشتہ بعض افراد نے نہى خداوندى كو نظر انداز كرتے ہوئے دين ميں بيان نہ ہونے والے احكام تك رسائي حاصل كرنے كى كوشش كي_قدسألها قوم

۳_ دين ميں بيان نہ كيے جانے والے احكام كے متعلق

۷۰۵

گذشتہ امتوں كے سوالات كى وجہ سے يہ احكام ان كيلئے وضع كيے گئے_قد سا لها قوم من قبلكم ثم اصبحوا بها كافرين

۴_ گذشتہ امتوں كے بعض افراد نے بيان شدہ دينى احكام وتعليمات سے آگاہ ہونے كے بعد انہيں تسليم نہيں كيا اور ان كے بارے ميں كفر اختيار كيا_قد سا لها قوم من قبلكم ثم اصبحوا بها كافرين

۵_ امتوں كى جانب سے بعض احكام كے قبول كرنے سے انكار اور انہيں انجام نہ دينے كى وجہ سے خداوند متعال نے انہيں بيان نہيں كيا_لا تسئلوا عن اشياء ان تبدلكم تسؤكم ثم اصبحوا بها كافرين

۶_ قانون ساز افراد كيلئے ايسے قواعد و ضوابط اور قوانين بنانے سے گريز كرنا لازمى ہے جن پر معاشرہ پابند نہيں رہ سكتا_

لا تسئلوا عن اشياء قد سا لها قوم من قبلكم ثم اصبحوا بها كافرين

۷_ انسان كيلئے ايسى ذمہ دارياں قبول كرنے سے اجتناب كرنا لازمى ہے جن پر ميدان عمل ميں پابند نہ رہ سكے_

لا تسئلوا عن اشياء ثم اصبحوا بها كافرين

۸_ گذشتہ افراد كے انجام سے عبرت لينا ضرورى ہے_قد سا لها قوم ثم اصبحوا بها كافرين

۹_ تعليمات اور حقائق كى تبيين كيلئے قرآن كريم نے جن روشوں سے استفادہ كيا ہے ان ميں سے ايك يہ ہے كہ ہر مسئلہ كيلئے عينى نمونے پيش كيے ہيں _لا تسئلوا قد سا لها قوم من قبلكم ثم اصبحوا بها كافرين

احكام:احكام كو مجمل ركھنے كا فلسفہ ۵;احكام كى تشريع كے اسباب ۳

اديان:اديان كى تعليمات ۱

اسلاف:اسلاف سے عبرت لينا ۸

الله تعالى:الله تعالى كے نواہى ۱، ۲

امت:امتوں كى نافرمانى ۵; گذشتہ امتوں كے كافر افراد ۴;گذشتہ امتيں اور دين ۲

۷۰۶

انتظام و انصرام :انتظام و انصرام كى شرائط ۷

تاريخ:تاريخ كے فوائد ۸

تعليم:تعليم كى روش ۹; تعليم كے دوران نمونہ پيش كرنا ۹

دين:دين كى بيان نہ ہونے والى اشياء كے بارے ميں سوال ۱، ۲، ۳;دينى تعليمات سے روگردانى ۴، ۵; دينى تعليمات كى تبيين ۹

ذمہ داري:ذمہ دارى قبول كرنے كى شرائط ۷

سوال:سوال كے اثرات ۳

قانون سازي:قانون سازى كى شرائط ۶

لوگ:لوگوں كى رائے كى قدر و قيمت ۶

آیت ۱۰۳

( مَا جَعَلَ اللّهُ مِن بَحِيرَةٍ وَلاَ سَآئِبَةٍ وَلاَ وَصِيلَةٍ وَلاَ حَامٍ وَلَـكِنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ يَفْتَرُونَ عَلَى اللّهِ الْكَذِبَ وَأَكْثَرُهُمْ لاَ يَعْقِلُونَ )

الله نے بحيرہ ، سائبہ ، وصيلہ، او رحام كاكوئي قانون نہيں بنايا _ يہ جو لوگ كافر ہو گئے ہيں وہ الله پر جھوٹا بہتان باند ھتے ہيں اور ان ميں اكثر بے عقل ہيں _

۱_ خداوند متعال نے بحيرة (كان كٹى اونٹني) سائبہ( كھلى پھرنے والى اونٹني) وصيلہ( وہ جڑواں بھيڑ جس كے ساتھ ايك مينڈھے نے جنم ليا ہو) اور حام (وہ اونٹ جسكے صلب سے دس ا ونٹ پيدا ہوئے ہوں ) كے بارے ميں كوئي مخصوص حكم صادر نہيں كيا_ما جعل الله من بحيرة و لا سائبة و لا وصيلة و لا حام

بعد والى آيت شريفہ ميں موجود'' قالوا حسبنا ما وجدنا ...'' كے قرينہ كى بناپر ''ما جعل اللہ من بحيرة ...'' سے مراد يہ ہے كہ خداوند متعال نے مذكورہ حيوانات كے بارے ميں كوئي مخصوص احكام وضع نہيں كيئے، كيونكہ عہد بعثت كے كفار اور ان كے آبا و اجداد ميں معروف

۷۰۷

تھا كہ بحيرة و غيرہ كے مخصوص احكام ہيں _

۲_ زمانہ جاہليت كے كفار بحيرہ، سائبہ، وصيلہ اور حام كے بارے ميں احكام كے وضع كئے جانے كو خداوند متعال كى جانب منسوب كرتے تھے_ما جعل الله و لكن الذين كفروا يفترون على الله الكذب

۳_ خداوند متعال پر افتراء باندھنا كفر كى علامات ميں سے ہے_و لكن الذين كفروا يفترون على الله الكذب

اگر ''الذين كفروا' عنوان مشير( اشارہ كرنے والا) نہ ركھتاہو تو جملہ'' لكن الذين كفروا'' كفار كى ايك خصوصيت كى جانب اشارہ ہوگا_

۴_ بحيرہ (وہ اونٹنى جو اپنى ماں كى پانچويں اولاد ہو) كے مخصوص احكام، بدعت اور زمانہ جاہليت كے كفار كى جانب سے خدا پر باندھے جانے والے افتراء كے زمرے ميں آتے ہيں _ما جعل الله من بحيرة و لكن الذين كفروا يفترون

لسان العرب نے مذكورہ معنى بعض اہل لغت سے نقل كيا ہے، زمانہ جاہليت ميں اسى طرح كى اونٹنى كے كان چير ڈالتے تھے تا كہ كوئي نہ تو اس پر سوار ہو اور نہ اسے پانى پينے يا چرنے سے روكے، نيز اسے ہلاك كرنے كى كوشش نہ كرے_

۵_ زمانہ جاہليت ميں رائج خرافاتى نظريات اور خدا پر باندھى جانے والى افتراء اور تہمتوں ميں سے ايك يہ تھى كہ سائبہ (دس اونٹينوں كو جنم دے چكنے والى اونٹني) كو آزاد چھوڑ دينا لازمى ہے_ما جعل الله من بحيرة و لا سائبة و لكن الذين كفروا يفترون ' 'سائبہ ''كا مذكورہ معنى قاموس المحيط ميں بيان ہوا ہے، اور زمانہ جاہليت كے لوگوں كے نزديك اس كا حكم بھى وہى تھا جو بحيرہ كا تھا، حضرت امام صادقعليه‌السلام ''سائبة'' كے معنى كى وضاحت كرتے ہوئے فرماتے ہيں :(ان اهل الجاهلية كانوا اذا ولدت (الناقة) عشرا جعلوها سائبة و لا يستحلون ظهرها و لا اكلها ...)(۱) يعنى زمانہ جاہليت ميں جب كوئي اونٹنى دس دفعہ بچہ جنم ديتى تووہ اسے سائبہ قرار دے كر كھلا چھوڑ ديتے اور اس پر سوار ہونا يا اس كا گوشت كھانا جائز نہيں سمجھتے تھے_

۶_ وصيلہ (وہ مادہ بھيڑ جس كے ساتھ ايك مينڈھے نے جنم ليا ہو) كے مخصوص احكام بدعت اور زمانہ جاہليت كے كفار كى جانب سے خدا پر باندھى جانے والى افتراؤں كے زمرے ميں آتے ہيں _ما جعل الله من و لا وصيلة و لكن الذين كفروا يفترون زمانہ جاہليت ميں اگر ايك بھيڑ دو بچے ايك نر اور دوسرا مادہ جنم ديتى تو وہ نر مينڈ ھے كو ذبح كرنا حرام قرار ديتے ہوئے اس كے ساتھ پيدا ہونے

____________________

۱) معانى الاخبار ص ۱۴۸ ح ۱، نورالثقلين ج۱ ص ۶۸۳ ح ۴۱۰_

۷۰۸

والے مادہ بچے كو وصيلہ كا نام ديتے تھے، يعنى وہ بھيڑ جس كى عاقبت اپنے ہمزاد كے ساتھ بندھى ہوئي ہے، اور اسى بناپر اسے بتوں كيلئے قربانى نہيں كيا جاتا، حضرت امام صادقعليه‌السلام وصيلہ كى وضاحت كرتے ہوئے فرماتے ہيں : (ان اھل الجاھلية كانوا اذا ولدت الناقة و لدين فى بطن قالوا: وصلت، فلا يستحلون ذبحھا و لا اكلھا ...)(۱) يعنى جب زمانہ جاہليت ميں كوئي اونٹنى دو جڑواں بچے جنم ديتى تو وہ كہتے كہ اس نے گرہ لگادى ہے، اور پھر اس كا ذبح كرنا اور گوشت كھانا حرام قرار دے ديتے

۷_ حام (يعنى وہ اونٹ جس كے صلب سے دس اونٹ پيدا ہوئے ہوں )كے خاص احكام زمانہ جاہليت كے لوگوں كى ايجاد كردہ بدعتوں اور خدا پر باندھى جانے والى افتراؤں كے زمرے ميں آتے ہيں _ما جعل الله من و لا حام و لكن الذين كفروا يفترون زمانہ جاہليت كے عرب بدو اس طرح كے اونٹ پر سوار ہونے سے گريز كرتے تھے اور اسے كہيں سے بھى پانى پينے اور چرنے سے نہيں روكتے تھے_

۸_ ايسے خرافاتى نظريات و افكار اور احكام كے خلاف مقابلہ كرنا لازمى ہے جن كى خدا كى جانب جھوٹى نسبت دى گئي ہو_ما جعل الله و لكن الذين كفروا يفترون على الله الكذب

۹_ كسى قسم كى توجيہ بھى دين ميں بدعت ايجاد كرنے كا جواز فراہم نہيں كرسكتي_ما جعل الله من بحيرة و لكن الذين كفروا يفترون على الله الكذب بحيرہ و غيرہ كى بيان كردہ خصوصيات كو مد نظر ركھنے سے معلوم ہوتا ہے كہ بدعت گذار مختلف توجيہات كے ذريعے مختلف احكام وضع كركے انہيں خدا كى جانب منسوب كرديتے تھے، مثلا يہ كہ ہم اس سے حيوانات كا تحفظ كرتے ہيں ، يا يہ كہ چونكہ وہ ثمر بخش اور مفيد ہيں لہذا ايك طرح كے تقدس كے حامل ہيں _ ليكن اس كے باوجود خداوند متعال نے انہيں باطل اور ناقابل قبول قرار ديا ہے، اور اس سے واضح ہوتا ہے كہ اگر چہ افتراء اور بدعتيں بہت خوبصورت قسم كى توجيہات سے مزين و آراستہ ہوں ليكن، وہ ناروا اور كفر آميز احكام كے زمرے ميں آتى ہيں _

۱۰_ صرف خداوند متعال پر اعتقاد اور ايمان انسان كو كفار كے زمرے سے نكالنے كيلئے كافى نہيں ہے_

و لكن الذين كفروا يفترون على الله الكذب خدا پر افتراء باندھنے كا لازمہ يہ ہے كہ افتراء باندھنے والا خدا كے وجود كو تسليم كرتا ہے اور جملہ و ''لكن الذين كفروا ...'' سے معلوم ہوتا ہے كہ اگر چہ بدعت گذار خدا پر اعتقاد ركھتے ہيں ليكن اس كے باوجود وہ كافر ہيں _

____________________

۱) معانى الاخبار ص ۱۴۸ ح ۱; نورالثقلين ص ۶۸۳ ح ۴۱۰_

۷۰۹

۱۱_ دين اور ديندارى كے نام پر اپنے آپ كو يا دوسروں كو خدا كى حلال اشياء سے محروم كرنا حرام اور ناپسنديدہ فعل ہے_ما جعل الله من بحيرة و لكن الذين كفروا يفترون على الله الكذب

۱۲_ عہد بعثت كے اكثر كفار بحيرہ، سائبہ، وصيلہ اور حام كے بارے ميں رائج احكام كو خدا كے احكام خيال كرتے تھے_ما جعل الله من بحيرة يفترون على الله الكذب و اكثرهم لا يعقلون

۱۳_ عہد بعثت كے بہت كم كفار بحيرہ، سائبہ، وصيلہ اور حام كے بارے ميں رائج احكام كى طرفدارى كے باوجود اس بات سے آگاہ تھے كہ يہ احكام بدعت ہيں اور اديان الہى ميں ان كا كوئي وجود نہيں ہے_

و لكن الذين كفروا يفترون على الله الكذب و اكثرهم لا يعقولون

۱۴_ لوگوں كى جہالت، كم عقلى اور كوتاہ فكرى زمانہ جاہليت كے كافر معاشرے ميں افتراء اور بدعتوں كے رائج ہونے كا بڑا سبب تھي_و لكن الذين كفروا يفترون على الله الكذب و اكثرهم لا يعقلون

۱۵_ زمانہ جاہليت كے بدعت گذار معاشرے ميں عقلمند لوگوں كى تعداد بہت ہى كم تھي_و اكثرهم لا يعقلون

۱۶_ معاشرے ميں اكثريت كا صاحب عقل و خرد اور اہل فكر و نظر ہونا اس معاشرے ميں بدعتوں اور خرافات كے رواج پانے كى راہ ميں ركاوٹ بنتا ہے_

و لكن الذين كفروا يفترون على الله الكذب و اكثرهم لا يعقلون

افتراء:افتراء باندھنے كے اسباب ۱۴

الله تعالى:الله تعالى پر افترا ۲، ۳، ۴، ۵، ۶، ۷، ۸، ۱۲

اونٹ:اونٹ كے احكام ۱، ۲، ۴، ۵،۷، ۱۲، ۱۳

ايمان:ايمان كے اثرات ۱۰;ايمان كے متعلقات ۱۰;خدا پر ايمان ۱۰

بحيرہ:بحيرہ كے احكام ۱، ۲، ۴، ۱۲، ۱۳

بدعت:

۷۱۰

بدعت كا حرام ہونا ۹; بدعت كے موانع ۱۶

بھيڑ:بھيڑ كے احكام ۱، ۲، ۶، ۱۲، ۱۳

جہالت:جہالت كے اثرات ۱۴

حامي:حامى كے احكام ۱، ۲، ۷، ۱۲، ۱۳

خرافات:خرافات كا مقابلہ كرنا ۸;خرافات كے موانع ۱۶

دنيوى وسائل: ۱۱

دين:دين ميں بدعت ايجاد كرنا ۹

روايت: ۵، ۶

زمانہ جاہليت:زمانہ جاہليت كا معاشرہ ۱۴، ۱۵;زمانہ جاہليت كے بدعت گذار ۱۵;زمانہ جاہليت كے علماء كى اقليت ۱۵; زمانہ جاہليت كے كفار ۲، ۴، ۶، ۷; زمانہ جاہليت ميں رائج بدعتوں كے اسباب۱۴

زہد:حرام زہد ۱۱

سائبہ:سائبہ كے احكام ۱، ۲، ۵، ۱۲، ۱۳

عمل:ناپسنديدہ عمل ۱۱

غور و فكر:غور و فكر كے اثرات ۱۶

كفار: ۱۰

صدر اسلام كے كفار ۱۲، ۱۳;كفار كى افتراء و تہمتيں ۲، ۴، ۵، ۶، ۷، ۱۲

كفر:كفر كى علامات ۳

محرمات : ۱۱

وصيلہ:وصيلہ كے احكام ۱، ۲، ۶، ۱۲، ۱۳

۷۱۱

آیت ۱۰۴

( وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْاْ إِلَى مَا أَنزَلَ اللّهُ وَإِلَى الرَّسُولِ قَالُواْ حَسْبُنَا مَا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءنَا أَوَلَوْ كَانَ آبَاؤُهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ شَيْئاً وَلاَ يَهْتَدُونَ )

اور جب ان سے كہا جاتا ہے كہ خدا كے نازل كئے ہوئے احكام اور اس كے رسول كى طرف آؤتو كہتے ہيں كہ ہمارے لئے وہى كافى ہے جس پر ہم نے اپنے آبا ئو اجداد كو پا يا ہے _ چا ہے ان كے آبا ئواجداد نہ كچھ سمجھتے ہوں او رنہ كسى طرح كى ہدايت ركھتے ہوں _

۱_ خداوند متعال نے كفار كو قرآن كريم اور رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى اطاعت و پيروى كى دعوت دى ہے_

و اذا قيل لهم تعالوا الى ما انزل الله و الى الرسول

۲_ انسان كى قدر وقيمت اور بلند مقام و منزلت كا حصول قرآن كريم اور رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى اطاعت و پيروى سے ممكن ہے_و اذا قيل لهم تعالوا كلمہ ''تعالوا'' كا مصدر ''علو '' ہے جسكا معنى بلند و بالا ہے، اور ممكن ہے كہ اس كلمہ كا استعمال اس مطلب كى جانب اشارہ ہو كہ انسان كا حقيقى بلند مقامات تك پہنچنا اور تكامل كى منازل طے كرنا خداوند متعال اور اس كے رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے احكام كى جانب ميلان اور جھكاؤ سے ممكن ہے_

۳_ انسانوں كى ہدايت اس وقت ممكن ہے جب وہ سنت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ ساتھ قرآن كريم پر بھى عمل كريں _

تعالوا الى ما انزل الله و الى الرسول اگر'' تعالوا الى الرسول'' سے مراد ان تعليمات كا قبول كرنا ہو جو آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر وحى كے ذريعے نازل ہوتى تھيں ، تو پھر'' الى الرسول'' كا ضميمہ كرنے كى ضرورت نہيں تھي، لہذا يہ آيہ شريفہ اس مطلب كى جانب اشارہ كررہى ہے كہ وحى كے ذريعے نازل ہونے والى تعليمات كے علاوہ بھى آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كئي احكام اور معارف لے كر آئے تھے كہ جنہيں اصطلاح ميں سنت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كہا جاتا ہے_

۴_ قرآن كريم اور رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى اطاعت و پيروى

۷۱۲

خرافات پر مبنى نظريات و افكار سے نجات كا سبب بنتى ہے_ما جعل الله من بحيرة تعالوا الى ما انزل الله و الى الرسول

۵_ بدعت گذار كفار اپنے آباء و اجداد كى جاہليت پر مبنى رسوم كى آنكھيں بند كركے پيروى كرتے اور ان كى اندھى تقليد ميں گرفتار تھے_قالوا حسبنا ما وجدنا عليه آبائنا

۶_ كفار اپنے آباؤ و اجداد كى آراء و افكار پر پابند رہنے كى وجہ سے قرآن كريم اور رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى تعليمات قبول نہ كرسكے_و اذا قيل لهم تعالوا قالوا حسبنا ما وجدنا عليه آبائنا

۷_ يہ تصور كہ رشد و ترقى اور سعادت و خوشبختى آباء و اجداد كى سنت پر عمل پيرا ہونے ميں مضمر ہے، قرآن كريم اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى تعليمات سے روگردانى كا سبب بنتا ہے_اذا قيل لهم تعالوا قالوا حسبنا ما وجدنا عليه آبائنا

۸_ تعصب اور اندھى تقليد، غور و فكر ترك كرنے كا نتيجہ ہے_و اكثرهم لا يعقلون قالوا حسبنا ما وجدنا عليه آبائنا

۹_ تعصب; اندھى تقليد اور پيروى كا پيش خيمہ ہے_حسبنا ما وجدنا عليه آبائنا جملہ'' حسبنا ...'' سے معلوم ہوتا ہے كہ كفار كى اپنے درميان رائج رسوم اور سنتوں پر عمل پيرا رہنے كى دليل يہ ہے كہ ان كے آباء و اجداد ان كےپابند تھے،اور اسے تعصب سے تعبير كيا گيا ہے_

۱۰_ معاشروں كے خرافات كى جانب مائل ہونے كا ايك سبب اسلاف اور آباء و اجداد كى سنتوں اور رسوم كا احترام كرنا اور انہيں اہميت دينا ہے_ما جعل الله من بحيرة قالوا حسبنا ما وجدنا عليه آبائنا

۱۱_ معاشروں كا اپنے اسلاف كى باطل آراء و افكار پر عمل پيرا اور پابند رہنا ان كے درميان جديد اور حق پر مبنى افكاركے جنم لينے كى راہ بند كرديتا ہے_و اذا قيل لهم تعالوا قالوا حسبنا ما وجدنا عليه آبائنا

۱۲_ قدامت پسند اور رجعت پسند انسان علم وہدايت سے فرار كرتے ہيں _

تعالوا الى ما انزل الله قالوا حسبنا ما وجدنا عليه آبائنا او لو كان آبائهم لا يعلمون

۷۱۳

شيئا و لا يهتدون

۱۳_ بحيرہ، سائبہ، وصيلہ اور حامى كے خاص احكام ديرينہ بدعتيں اور نادان و گمراہ لوگوں كا چھوڑا ہوا ورثہ ہيں _

ما جعل الله من بحيرة قالوا حسبنا ما وجدنا عليه آبائنا

۱۴_ گمراہ جاہلوں كى تقليد ايك ناپسنديدہ اور باطل فعل ہے_او لو كان آبائهم لا يعلمون شيئا و لا يهتدون

آيہ شريفہ كا مذمت آميز لب و لہجہ جہلاء كى تقليد كے بطلان اور برائي پر دلالت كرتا ہے_

۱۵_ جہلاء اور گمراہ ہرگز پيروى كے لائق نہيں ہيں _او لو كان آبائهم لا يعلمون شيئا و لا يهتدون

۱۶_ صرف علماء اور ہدايت يافتہ لوگ ہى پيروى و اطاعت كے لائق ہيں _او لو كان آبائهم لا يعلمون شيئا و لا يهتدون

۱۷_قيادت كيلئے قائدين كى لياقت كا معيار علم و ہدايت ہے_او لو كان آبائهم لا يعلمون شيئا و لا يهتدون

۱۸_ جہلاء اور گمراہ لوگوں كى تقليد و پيروى كا ناروا و ناپسنديدہ فعل ہونا ايك واضح اور روشن امر ہے_

او لو كان آبائهم لا يعلمون شيئا و لا يهتدون ''او لو كان ...'' ميں استفہام،مطلب كو محكم انداز ميں بيان كرنے كيلئے ہے اور اس پر دلالت كرتا ہے كہ جہلاء كى تقليد كا ناروا و ناپسنديدہ ہونا ايسا واضح امر ہے كہ ہر انسان كا ضمير اس كا اعتراف كرتا ہے_

۱۹_ عہد بعثت كے كفار نادان اور گمراہ لوگوں كے وارث تھے_قالوا حسبنا او لو كان آبائهم لا يعلمون شيئا و لا يهتدون

آباء و اجداد:آباء و اجداد كى اطاعت ۷;آباء و اجداد كى تقليد ۵، ۶، ۱۱

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى اطاعت ۱، ۲، ۴;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى تعليمات سے روگردانى ۷

اسلاف:اسلاف كى ايجاد كردہ بدعتيں ۱۳;اسلاف كى رسوم ۱۰، ۱۱

اطاعت:ممنوعہ اطاعت ۱۵

۷۱۴

انسان:انسان كى قدر و قيمت۲;انسان كى ہدايت ۳

بحيرہ:بحيرہ كے احكام ۱۳

ترقي:ثقافتى ترقى كے موانع ۱۱

تعصب:تعصب كا پيش خيمہ ۸;تعصب كے اثرات ۹

تقليد:اندھى تقليد ۵; اندھى تقليد كاپيش خيمہ ۸، ۹;تقليد كے اثرات ۵، ۷، ۱۰;ناپسنديدہ تقليد ۵، ۱۸

جاہل:جاہل كى اطاعت ۱۵، ۱۸;جاہل كى تقليد ۱۴

جدت:جدت كے موانع ۱۱

حامي:حامى كے احكام ۱۳

خرافات:خرافات سے نجات كے اسباب ۴;خرافات كى جانب جھكاؤ كا پيش خيمہ ۱۰

دين:دين قبول كرنے كے موانع ۶

رجعت پسند:رجعت پسند اور علم ۱۲;رجعت پسند اور ہدايت ۱۲

زمانہ جاہليت:زمانہ جاہليت كى رسوم ۱۳

سائبہ :سائبہ كے احكام ۱۳

سنت:سنت كا كردار ۳

علم:علم كى قدر و قيمت ۱۷

علماء:علماء كى اطاعت ۱۶;علماء كے فضائل ۱۶

عمل:ناپسنديدہ عمل ۱۴

غور و فكر:غور و فكر نہ كرنے كے اثرات ۸

قدر و قيمت:قدر و قيمت كا معيار ۲

قرآن كريم:قرآن كريم اور سنت ۳;قرآن كريم كا كردار ۳; قرآن كريم كى اطاعت ۱، ۲، ۴;قرآنى تعليمات

۷۱۵

سے روگردانى ۷

قيامت :قيامت كى شرائط۷

كفار:بدعت گزار كفار ۵; صدر اسلام كے كفار ۱۹ ; كفار اور سنت ۶;كفار اور قرآن ۶;كفار كو دعوت اسلام دينا ۱

گمراہ:گمراہوں كى پيروى ۱۸

وصيلہ :وصيلہ كے احكام ۱۳

ہدايت:ہدايت كى قدر و قيمت ۱۷;ہدايت كے اسباب ۳

ہدايت يافتہ:ہدايت يافتہ افراد كى فضيلتيں ۱۶

آیت ۱۰۵

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ عَلَيْكُمْ أَنفُسَكُمْ لاَ يَضُرُّكُم مَّن ضَلَّ إِذَا اهْتَدَيْتُمْ إِلَى اللّهِ مَرْجِعُكُمْ جَمِيعاً فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ )

ايمان والو اپنے نفس كى فكر كرو _ اگر تم ہدايت يافتہ ر ہے تو گمراہوں كى گمراہى تمہيں كوئي نقصان نہيں پہنچاسكتى _ تم سب كى بازگشت خدا كى طرف ہے پھر وہ تمہيں تمہارے اعمال سے باخبر كرے گا _

۱_ اہل ايمان اپنے ايمان كى حفاظت كے ذمہ دار ہيں _يا ايها الذين آمنوا عليكم انفسكم

''عليكم ''اسم فعل اور اس كا معنى ''الزموا ''يعنى تم پر لازمى ہے، بنابرايں جملہ''عليكم انفسكم'' كا معنى يہ ہوگا كہ ہميشہ اپنے ايمان كى حفاظت كرو، اور چونكہ اپنے ايمان كى حفاظت كا حكم'' عليكم انفسكم'' اس خطاب''يا ايهاالذين آمنوا'' كے بعد آيا ہے، لہذا حفاظت سے مراد ايمان اور اس كے لوازمات كى حفاظت كرنا ہے_

۲_ خداوند متعال نے مسلمانوں كو قرآنى تعليمات اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے احكام كى پابندى كركے ايمان كى حفاظت كا حكم ديا اور تاكيد كى ہے_

۷۱۶

تعالوا الى ما انزل الله و الى الرسول يا ايها الذين آمنوا عليكم انفسكم گذشتہ آيہ شريفہ كے قرينہ كى بناپر ايمان كى حفاظت كے حكم سے مراد وہى قرآن كريم اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى تعليمات پر عمل پيرا ہونا ہے_

۳_ منحرفين ہميشہ اہل ايمان كو گمراہ كرنے كى تاك ميں رہتے ہيں _لا يضركم من ضل اذا اهتديتم

۴_ احكام الہى سے بے اعتنائي كى صورت ميں مسلمان گمراہى اور كفر آميز رجحانات كے خطرے سے دوچار رہتے ہيں _

عليكم انفسكم لايضركم من ضل

۵_ انسان ہميشہ ہدايت و گمراہى كے دو را ہے پر كھڑا رہتا ہے_عليكم انفسكم لا يضركم من ضل اذا اهتديتم

۶_ منحرفين ان مسلمانوں كو گمراہ كرنے سے عاجز رہتے ہيں جو قرآنى تعليمات پر پابند اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے احكام كى پيروى كرتے ہيں _لا يضركم من ضل اذا اهتديتم مذكورہ بالا مطلب اس اساس پر اخذ كيا گيا ہے جب ''لا يضركم'' كا ''لا ''نافيہ ہو_

۷_ قرآنى تعليمات كى پابندى اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے احكام كى پيروى انسان كى ہدايت كا سبب بنتى ہے_

عليكم انفسكم اذا اهتديتم گذشتہ آيہ شريفہ كے قرينہ كى بناپر جملہ'' اذا اھتديتم'' ميں ہدايت پانے سے مراد وہى قرآنى تعليمات اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے احكام كو قبول كرنا ہے_

۸_ با ايمان معاشرے كى سلامتى اور بقاء اس پر موقوف ہے كہ كافرانہ ثقافت كے مقابلے ميں دينى اقدار كى حفاظت كى جائے_عليكم انفسكم لا يضركم من ضل اذا اهتديتم ممكن ہے'' لا يضركم'' ميں ''ضرر''سے مراد معنوى ضررہو اوران خطرات كى طرف اشارہ ہوجو ايمان كيلئے نقصان دہ ہيں ، اور يہ بھى ممكن ہے كہ ان نقصانات كى طرف اشارہ ہو كہ جن سے مؤمن معاشروں كى بنياد اور قدرت كمزور يا نابود ہوسكتى ہے_ مذكورہ بالا مطلب اس دوسرے احتمال كى جانب اشارہ ہے_

۹_ مومنين اپنے معاشرے كے ايمان كى حفاظت كے ذمہ دار ہيں _يا ايها الذين آمنوا عليكم انفسكم

''انفس ''سے مراد يہ بھى ہوسكتا ہے كہ ہر شخص اپنے ايمان كى حفاظت كرے اور ممكن ہے كہ اس سے مراد يہ ہو كہ ہر شخص دوسروں كے ايمان كى حفاظت كرے، جيسا كہ آيہ شريفہ''فسلموا على انفسكم'' (نور ۶۱) اس مبنا كے مطابق'' عليكم انفسكم'' كا معنى يہ ہوگا كہ ايك

۷۱۷

دوسرے كے ايمان كى حفاظت كرو_

۱۰_ ايماندار معاشرہ كفار كے گمراہ كنندہ موقف اور نظريات كے مقابلے ميں ہوشيار رہنے كا ذمہ دار ہے_

يا ايها الذين آمنوا عليكم انفسكم لا يضركم من ضل اذا اهتديتم ممكن ہے كہ'' لا يضركم ''كا ''لا ''نافيہ ہو، اس مبنا كے مطابق جملہ ''لا يضركم ...'' كا معنى يہ ہوگا كہ اگر اپنے ايمان كى حفاظت كروگے تو گمراہوں كے چنگل سے بچ نكلوگے، اور يہ بھى ممكن كہ'' لا ناہيہ'' ہو، اس صورت ميں اس كا معنى يہ ہوگا كہ اے مؤمنين، مبادا گمراہ لوگ تمہيں منحرف كرديں اور تمہارا ايمان تم سے چھين ليں ، مذكورہ بالا مطلب دوسرے احتمال كى بنا پر اخذ كيا گيا ہے، واضح ر ہے كہ'' آمنوا'' كے قرينے كى بنا پر'' من ضل'' سے مراد كفار ہيں _

۱۱_ گمراہوں كے ناروا اعمال و كردار اور باطل عقائد پر اہل ايمان كو سزا نہيں دى جائيگي_

يا ايها الذين آمنوا لا يضركم من ضل اذا اهتديتم الى الله مرجعكم جميعاً مذكورہ بالا مطلب اس بناپر اخذ كيا گيا ہے جب جملہ'' لا يضركم ...'' كا معنى يہ ہوگا كہ اپنے ايمان كى حفاظت كرو كفار كى بے ايمانى اورانكے اعمال پر تمہيں سزا نہيں دى جائيگى اور يوں ان كى جانب سے تمہيں كوئي نقصان نہيں پہنچے گا_

۱۲_ تمام انسانوں كا آغاز اور انجام خداوند متعال ہے_الى الله مرجعكم جميعاً مرجع كا معنى واپس لوٹنا ہے اور اسے خدا كى جانب انسان كے سير و سلوك ميں استعمال كرنے سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ انسانوں كا مبدا بھى ہے_

۱۳_ تمام انسان خواہ وہ ہدايت يافتہ ہوں يا اہل كفر صرف خداوند متعال كى جانب ہى لوٹيں گے_

الى الله مرجعكم جميعاً

۱۴_ خداوند متعال كى جانب انسانوں كے لوٹنے اور ملاقات كى جگہ قيامت ہے_الى الله مرجعكم جميعاً

۱۵_ قيامت كے دن خداوند متعال انسانوں كو تمام دنيوى اعمال اور ان كے نتائج سے آگاہ كردے گا_

الى الله مرجعكم جميعاً فينبئكم بما كنتم تعملون

۱۶_ خداوند متعال تمام انسانوں كے كردار و اعمال سے آگاہ ہے_فينبئكم بما كنتم تعملون

۱۷_ دنيا ميں انسان كا كردار اور اس كے اعمال قيامت ميں اس كے انجام كو معين و مشخص كرتے ہيں _

۷۱۸

فينبئكم بما كنتم تعملون

۱۸_ ہر گمراہ يا ہدايت يافتہ شخص كے اعمال اور اس كا كردار قيامت ميں مناسب رد عمل اورپاداش كا باعث بنتا ہے_

فينبئكم بما كنتم تعملون جملہ''فينبئكم بما '' كا مقصد لوگوں كو ہدايت اور قرآنى تعليمات قبول كرنے كى ترغيب دلانا اور كفار و منحرفين كو عذاب سے متنبہ كرنا ہے اور چونكہ صرف كردار سے آگاہ كرنا ڈرانے دھمكانے اور ترغيب دلانے كيلئے كافى نہيں ہے لہذا جملہ''فينبئكم بما ...'' جزاء اور سزا كيلئے كنايہ ہوگا_

۱۹_ قيامت، خداوند متعال كى جانب لوٹنے اور اعمال كے حساب و كتاب پريقين;اپنے ايمان كى حفاظت اور گمراہى كے علل و اسباب سے اجتناب كرنے كى راہ ہموار كرتا ہے_عليكم انفسكم فينبئكم بما كنتم تعملون

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى اطاعت ۲;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى اطاعت كے اثرات ۶، ۷; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے اوامر پر عمل كرنا ۶

ا لله تعالى:اللہ تعالى كا علم ۱۶; اللہ تعالى كى نصيحتيں ۲;اللہ تعالى كے اخروى افعال ۱۵; اللہ تعالى كے اوامر ۲

اللہ تعالى كى طرف لوٹنا: ۱۲،۱۳،۱۴،۱۹

انسان:انسان كا آغاز ۱۲;انسان كا اخروى انجام ۱۷; انسان كا انجام ۱۲، ۱۳; انسان كا عمل ۱۶، ۱۷; انسان كو خبردار كرنا ۵;

ايمان:ايمان كى حفاظت ۱، ۲، ۱۹;ايمان كے اثرات ۱۹; حساب كتاب پر ايمان ۱۹;قيامت پر ايمان ۱۹

تحريك:تحريك كے اسباب ۱۹

ثقافتى يلغار:ثقافتى يلغار كا مقابلہ ۸، ۱۰

جزا و سزا كا نظام: ۱۸

دين:دين كى حفاظت كرنا۸;دينى تعليمات سے روگردانى ۴

۷۱۹

زيركي:زيركى اور ہوشيارى كى اہميت ۱۰

عمل:عمل كا اخروى حساب كتاب ۱۵;عمل كى اخروى سزا ۱۸; عمل كے اثرات ۱۷;عمل كے اخروى اثرات ۱۸; نامہ اعمال پيش كرنا ۱۵

قرآن كريم:قرآن كريم كى پيروى ۲; قرآن كريم كى پيروى كے اثرات ۶، ۷;قرآنى تعليمات پر عمل كرنا ۶

قيامت:قيامت كى اہميت ۱۴

كفار:كفار كا انجام ۱۳; كفار كا دوسروں كو گمراہ كرنا ۱۰; كفار كا موقف ۱۰

گمراہ لوگ:گمراہوں كا عقيدہ ۱۱;گمراہوں كے عمل كے اثرات ۱۸

گمراہي:گمراہى سے بچنا ۱۹;گمراہى كا خطرہ ۴، ۵;گمراہى كے علل و اسباب ۳، ۴

معاشرہ:دينى معاشرے كى بقاء ۸;دينى معاشرے كى ذمہ دارى ۱۰;معاشرے كے ايمان كى حفاظت ۹

منحرفين:منحرفين اور مؤمنين ۶;منحرفين كا دوسروں كو گمراہ كرنا ۳، ۶;منحرفين كى كمزورى ۶;

مؤمنين:مؤمنين اور گمراہ ۱۱;مؤمنين كا انجام ۱۳;مؤمنين كا ايمان ۱;مؤمنين كو خبردار كرنا ۳، ۴;مؤمنين كو سزا دينا ۱۱;مؤمنين كى ذمہ دارى ۱، ۲، ۹، ۱۱

ہدايت:ہدايت كے اسباب ۷

ہدايت يافتہ لوگ:ہدايت يافتہ لوگوں كے عمل كے اثرات ۱۸

۷۲۰

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

801

802

803

804

805

806

807

808

809

810

811

812

813

814

815

816

817

818

819

820

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

شامل حال تھي_و لئن اتبعت مالك من الله من ولى و لا واق

۱۱_ خداوند متعال نے پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو يہود و نصارى كے نظريات كى پيروى كرنے پر اپنى طرف سے عذاب و سزا كى دھمكى دي_لئن اتبعت أهواهم مالك من الله من ولى و لا واق

مذكورہ معنى اس صورت ميں ہوسكتا كہ (من اللہ ) كا جملہ(ولّي) اور(واق)كے متعلق ہو تب اس صورت ميں (ولّى و واق) كے اندر(منع) كامعنى پايا جائے گا اور (مالك ...) كے جملے كا معنى يوں ہوگا: تمہارے ليے (عذاب) الہى سے روكنے و منع كرنے اور اسميں تمہارى مدد كرنے والا كوئي نہيں ہوگا_

۱۲ _ دينى راہنما كے اندر يہ خطرات موجود ہيں كہ وہ اپنے نفسانى خواہشات اور معاشرے ميں مختلف گروہ و فرقوں كے نظريات و خواہشات جو نفس پرستى كى وجہ سے وجود ميں آئے ہيں ان پر عمل كريں _

و لئن اتبعت أهوائهم بعد ما جاء ك من العلم

۱۳_ اگر اللہ تعالى كے انبياءعليه‌السلام بھى گناہ كے مرتكب ہوں تو وہ بھى عذاب الہى سے محفوظ نہيں ہيں _

و لئن اتبعت أهواء هم ...مالك من الله من وليّ و لا واق

۱۴_ كوئي ايسا ياور و مددگار اور حفاظت كرنے والا نہيں ہے_ جو عذاب الہى كے مستحقين كو عذاب الہى ميں گرفتار ہونے سے روك سكے_مالك من الله من وليّ و لا واق

۱۵_قرآن مجيد كے قوانين اور احكام كے ہوتے ہوئے نفس پرستى اور خواہشات سے بنائے ہوئے قوانين و نظريات پر عمل كرنا،خداوند متعال كى طرف سے اس كے عذاب اور سزاؤں ميں گرفتار ہونے كا موجب ہے_

ولئن اتبعت أهواء هم بعد ما جاء ك من العلم ما لك من الله من ولى ولاواق

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو دھمكى دينا ۹ ،۱۱ ; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو منع كرنا ۶;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مدد كرنا ۱۰ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے حامى ۱۰

اطاعت:غلط قوانين كى اطاعت پر سزا ۱۵

اللہ تعالى كى مدد:اللہ تعالى كى مدد كے مستحقين ۱۰

اللہ تعالى :اللہ تعالى كا منع كرنا ۶;اللہ تعالى كى دھمكياں ۹ ،۱۱ ; اللہ تعالى كى سرپرستى سے محروم ہونے كے اسباب

۸۴۱

۹ ;اللہ تعالى كى سزاؤں كا عام ہونا ۱۳;اللہ تعالى كى سزائيں ۱۵; اللہ تعالى كى مدد سے محروم ہونے كے اسباب ۹ ;اللہ تعالى كے افعال ۱ ;اللہ تعالى كے عذابوں كا حتمى ہونا ۱۴

انبياء :انبياء عليہم السلام اور اللہ تعالى كى سزائيں ۱۳

دين :دين كے منابع و مأخذ۲

دينى رہبر و رہنما:دينى رہبر و رہنما اور لوگوں كى خواہشات ۱۲; دينى رہبر و رہنما اور معاشرے كے گروہ و فرقے ۱۲ ; دينى رہبر و رہنما كے منحرف ہونے كا سبب ۱۲

سزا ء :سزا ء كى دھمكى ۱۱ ; سزا ء كے اسباب ۱۵

شناخت:شناخت كے منابع ۲

عذاب:اہل عذاب كى نجات ۱۴

قانون :قانون پر عمل كرے كے شرائط ۸

قانون بنانا :قانون بنانے ميں علم كا كردار۸;قانون بنانے ميں مخلص ہونا ۸ ; قانون كے منابع ۲

قرآن مجيد :قرآن مجيد كا عربى ہونا ۳; قرآن مجيد كا كردار ۲ ; قرآن مجيد كو سمجھنے كى سہولت ۴;قرآن مجيد كى اہميت ۷ ; قرآن مجيد كى پيروى ۷ ; قرآن مجيد كى تعليمات ۲ ;قرآن مجيد كى تعليمات كى خصوصيات ۷ ; قرآن مجيد كى خصوصيات ۲ ،۳،۴; قرآن مجيد كى وضاحت ۴ ; قرآن مجيد كے نزول كا سبب ۱

مسيحى لوگ :مسيحى لوگوں كا صدر اسلام ميں عقيدہ ۵; مسيحى لوگوں كى پيروى ۶; مسيحى لوگوں كى پيروى كى سزا ء ۱۱;مسيحى لوگوں كى پيروى كے آثار ۹ ; مسيحى لوگوں كى صدر اسلام ميں نفس پرستى ۵;مسيحى لوگوں كے عقيدے كا سبب ۵

موجودات:موجودات كا عاجز ہونا ۱۴

نفس پرستى :نفس پرستى كى سزا ۱۵

يہود:يہوديوں كا صدر اسلام ميں عقيدہ ۵; يہوديوں كى پيروى ۶;يہوديوں كى پيروى كى سزا ۱۱ ; يہوديوں كى پيروى كے آثار ۹ ;يہود يوں كى صدر اسلام ميں نفس پرستى ۵; يہوديوں كے عقيدے كا سبب ۵

۸۴۲

اشاريوں سے استفادہ كى روش

اشاريوں سے استفادہ كا يہ نظام حروف تہجى كى ترتيب سے منظم كيا گيا ہے يعنى اصلى الفاظ كو حروف تہجى كى ترتيب اور موٹے خط كے ساتھ تحرير كرنے كے بعد اسكے ذيل ميں فرعى عناوين كو بھى حروف تہجى كى ترتيب كے ساتھ لكھا گيا ہے لہذا مطلوبہ موضوعات تك آسانى سے پہنچنے كے ليے مندرجہ ذيل نكات پر توجہ فرمايئے

۱) فرعى عناوين ،اصلى عناوين كے ذيل ميں قرار ديئے گئے ہيں لہذا ان تك پہنچنے كے ليے اصلى عناوين كى طرف رجوع كيا جائے مثلاً نماز كے اثرات، اركان ، احكام اور شرائط كو لفظ نماز ميں تلاش كيا جائے_

۲) مترادف الفاظ ميں سے ايسے لفظ كو اصلى عنوان قرار دياگيا ہے جو مناسب تر ہے اور ديگر عنوان يا عناوين كے سلسلے ميں (ر _ ك) (رجوع كيجئے ) كى علامت كے ذريعے اسى عنوان كى طرف رجوع كرنے كيلئے كہا گيا ہے مثلاً :آگ :ر_ ك آتش

۳) بعض اصلى عناوين كے فرعى عناوين نہيں ہيں تا ہم خود كسى اور عنوان كے تحت آئے ہيں لہذا اس عنوان كے ليے اس اصلى عنوان كى طرف رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے مثلاً :آرزو:ر _ ك انبيائ، انسان و

۴) وہ الفاظ و موضوعات جو ايك دوسرے كے نزديك ہيں اور ايك موضوع كے بارے ميں تحقيق كرنے كے ليے مفيد اور مؤثر ہيں ان ميں بھى فرعى عناوين كو ذكر كرنے كے بعد نيز ر_ك (نيز رجوع كيجئے) كى علامت سے رہنمائي كى گئي ہے مثلاً آخرت : نيزر ، ك ايمان ، دنيا ، قيامت ، معاد_ ياد رہے كہ جہاں رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے وہاں كبھى مطلوبہ عناوين دونوں عناوين ميں صراحت كے ساتھ لائے گئے ہيں اور كبھى فقط دونوں عناوين ميں علمى رابطے كو ظاہر كيا گيا ہے _

۵) وہ اشاريے جنہيں '' اور'' كے ذريعے مركب كيا گيا ہے ان ميں ايك خاص رابطہ پايا جاتاہے لہذا ان مركب اشاريوں ميں اگر دو مفاہيم ہيں تو پہلے اس كو ذكر كيا گيا ہے جو دوسرے ميں مؤثر ہے جيسے ''ايمان اور عمل''

۸۴۳

(چونكہ ايمان عمل ميں مؤثر ہے لہذا ايمان كو پہلے لكھا گيا ہے) اور اگر مفاہيم كى بجائے دو افراد يا گروہ ہوں تو پہلے واسطہ ركھنے والے كو ذكر كيا گيا ہے اور جس كے ساتھ واسطہ ركھا گيا اسے بعد ميں ذكر كيا گيا ہے جيسے ''آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اہل كتاب'' اور '' كفار اور قرآن كريم'' كہ جنہيں '' ايمان''، '' آنحضرت''اور ''كفار'' كے عناوين ميں ذكر كيا گيا ہے اور دوسرے عناوين (عمل، اہل كتاب، قرآن) ميں انہيں پہلے عناوين كى طرف رجوع كرنے كا كہا گيا ہے_

۶) بسا اوقات ايك عنوان كو اسكے مفاہيم كى وسعت اور اس كے بعض فرعى عناوين كے مستقل موضوع ہونے كى بناپر كئي اصلى موضوعات كى طرف تقسيم كرديا گيا ہے تا كہ مطلوبہ معلومات آسانى سے دستياب ہوسكيں مثلاً ''آيات خدا ، اسما و صفات ،توحيد اور خدا '' اس كے باوجود موضوع كى وحدت كو حفظ كرنے كيلئے ايك موضوع سے دوسرے موضوع كى طرف رجوع كرنے كيلئے بھى كہا گيا ہے _

۷) اصلى عنوان كے تكرار سے بچنے كے ليے ذيلى اور فرعى عناوين ميں يہ علامت '' '' مناسبت كے ساتھ، پہلے يا بعد ميں لگا دى گئي ہے لہذا ہر كلمہ اس علامت كے ساتھ مل كر مركب(اصلى و فرعى عنوان سے) كو تشكيل ديتاہے جيسے ايثار :_كا اجر، _ كى قدر و قيمت ، _ كے اثرات يا آنحضرت كے پيروكار _وں كا اعراض يہ ہوجائے گا آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے پيروكاروں كا اعراض و غيرہ_

ملاحظات:

۱) اشاريوں ميں ذكر شدہ نمبر ان آيات سے مربوط ہيں جن سے موضوعات كو اخذ كيا گيا ہے البتہ اس كا مطلب يہ نہيں ہے كہ اشاريوں كے يہى الفاظ آيات ميں موجود ہيں بلكہ انہيں آيات سے استخراج كئے گئے نكات كى بنياد پر تيار كيا گيا ہے _

۲) كتاب كے آخر ميں مذكور اشاريوں كے علاوہ ہر آيت كے ذيل ميں بھى اس كے اشاريے ذكر كر ديئے گئے ہيں تا كہ قارئين محترم كيلئے مطلوبہ عناوين كى طرف رجوع كرنا آسان ہوجائے اور انہيں ہر آيت كے عناوين كا خلاصہ بھى دستياب ہو جائے_

۸۴۴

اشاريے (۱)

''آ''

آب :تنور سےآب;اس كا جوش كھانا ۱۱/۷: اس كا زمانہ ۱۱/۷;_كى خلقت;اس كے فوائد۱۱/۷نيز ر_ك عرش

آباد كرنارك اديان ، اللہ تعالى ، انبياء ،قديمى مصر اور ميلانات

آبروكا اعادہ:اس كى ارزش و قيمت۱۲/۵۰;اس كى اہميت ۱۲/۵۰ ;_كى حفاظت: اس كى اہميت _۱۱ ، ۸ ۷ ; ہتك _: اس سے اجتناب۱۱/۷۸

آگ: رك جہنم

آخرت:_كے آسمان _۱۱/۱۰۷،۱۰۸; ان كا متعدد ہونا ۱۱/۱۰۷، ۱۰۸;_ كا اثبات :اس كے دلائل ۱۱/۱۰۳ ; _ كى تكذيب ;اس كے آثار ۱۱/۱۹،۲۱; _كى جاودانگى و ہميشگي۱۳/۱۵;_ميں جاودانگى و ہميشگى ۱۳/۱۵;_ كا خير ہونا ۱۲/۱۰۹;_ كى زمين ۱۱/۱۰۷ ، ۱۰۸;_كاظن،اس كے آثار ۱۱/۱۰۳;_ پرايمان لانے والے ۱۲/۵۷;_كى تكذيب كرنے والے ۱۲/۳۷;_ان كا لائق نہ ہونا ۱۲/۳۷;ان كى آخرت كى زيان كارى ونقصان ۱۱/۲۲; ان كا ظلم ۱۱/۱۹ ;ان كو دنيوى عذاب ۱۳/۶;ان كو عذاب ۱۱/۲۰; ان كى محروميت ۱۱/۱۹;ان كو خبردار كرنا ۱۳/۶;_كى خصوصيات ۱۳/۵

نيز ر_ك ايمان ،دنيا،غفلت ،كفّار ،كفر،متّقى اور قديمى معركے رہنے والے

آخرت و مخلوقات:_نقصان اور خسارے كى پہچان ر،ك اخلاق ، تبليغ معاشرہ اور دين

آداب پسنديدہ:آدم كشى ر_ك قتل

آرام طلبى :ر،ك قوم نوح (ع)

۸۴۵

آرام وسكون:_ كے آثار ۱۱/۱۲۰ ;_كے اسباب ۱۱/۱۱،۱۲۰ ،۱۳/۲۸;_كاسرچشمہ ۱۱/۱۲۰;_نيز ر_ك محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و يوسف(ع)

آزادى :_كى حدود اس كومعين كرنا ۱۱/۸۸;_كامحدود ہونا : اس كى شرا ئط ۱۲/۵۶; اس كاملاك ومعيار ۱۱/۸۸ نيز ر،ك دين ،شعيبعليه‌السلام ،عقيدہ ومالكيت

آرزو:پسنديدہ _۱۱/۸۰;_اور مقابلہ كے امكانات ۱۱/۸۰; قدرت كى _۱۱/۸۰; _كا كردار ۱۱/۱۵نيز ر، ك قوم ثمود ولوط (ع)

آرزو پورى كرنا:ر،ك غلام اور زليخا

آزمائش :ر،ك امتحان و ابتلاء

آسائش :ميں صبر:اس كى اہميّت _۱۱/۱۱;_كا ناپائدار و كمزور ہونا ۱۱/۱۰نيز ر،ك انسان ،صابرين وصالحين

آسمان:ميں اللہ تعالى كى نشانياں ۱۲/۵ ۱۰;_كا مسخّر ہوجانا ۱۱/۲۴;_كى بلندى ۱۳/۲; _كى تسخير ومسخّر كرنا ۱۱/۴۴ ;_كامتعددہونا ۱۱/،۷، ۱۲۳ ،۱۲/۱۰۱ ،۱۰۵ ،۱۳/۲،۱۵ ،۱۶; _كا تغيّروتبدّل ۱۳/۳ ; _ كى حركت ۱۳/۲;اس كا فلسفہ ۱۳/۲;_كا خالق ۱۱/۷،۱۲/۱۰۱;_كى خلقت ۱۱/۷،۱۳/۲;اس كے عناصر ۱۱/۷;اس كا فلسفہ۱۱/۷;اس كى مدّت ۱۱/۷;كى تدريجى خلقت ۱۱/۷ ;_كى بناوٹ ۱۳/۲;_كے ستون ۱۳/۲ ;_كى عمر۱۳/۲;_كے غيبى وپنہانى امور۱۱/۱۲۳;اس كا مالك ۱۱/۱۲۳ ;_ كا مالك ۱۳/۱۶;_كا مدّبر۱۳/۱۶;_كى موجودات اس كا سجدہ ۱۳/۱۵ ;ان كى باشعور مخلوقات ۱۳/۱۵;ان كى مادى مخلوقات ۱۳/۱۵

آسودگى :كے آثار ۱۱/۱۰،۲۷،۱۱۶;_ميں صبر :اس كى اہميّت ۱۱/۱۱;_كا نا پائدار ہونا ۱۱/۱۰;نيز ر،ك انسان ،صابر ،صالحين ،عمل صالح ،نعمت اور حضرت يوسف (ع)

آسمانى بجلى :كى حدود۱۳/۱۳;_كاسرچشمہ ۱۳/۱۳

آسمانى بجلياں :_كى حقيقت ۱۳/۱۲;_كا زمينہ ۱۳/۱۲;_كا كردار ۱۳/۱۲; _كى چمك دمك۱۳/۱۲

آسودہ حال :اور اقتصادى خلاف ورزياں ۱۱/۸۵_اور ظلم كى وسعت ۱۱/۸۵

آسمانى كتابيں :۱۱/۱،۱۷،۱۲/۲،۳

۸۴۶

ميں اختلاف ۱۱/۱۱۰;_كى اہميّت ۱۱/۱۷;_كى تصديق ۱۲/۱۱۱;_كى رہبرى ۱۱/۱۷;_كى صداقت: اس كے دلائل ۱۲/۱۱۱;_پرايمان لانے والے ۱۱/۱۱۰،۱۱۱;_كوجھٹلانے والے ۱۱/۱۱۰،۱۱۱ ; ان كى اخروى سزا ۱۱/۱۱۱;_كاسرچشمہ ۱۱/۱۱۰; _ ميں ہم آہنگى ۱۲/۱۱۱;نيزر،ك انجيل ،توريت اورقرآن

آل يعقوب:_حضرت يوسف(ع) كے دربار ميں ۱۲/۱۰۰;_قحطى كے زمانہ كے دوران ۱۲/۸۸;_مصر ميں ۱۲/۹۹; ان كا مسكن ۱۲/۹۳;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كى زندگانى ۱۲/۹۴،۹۵;_وحضرت يعقوبعليه‌السلام ۱۲/۹۴ ،۹۵;_كا امتحان۱۲/۸۸;_پرنعمت كاتمام كرنا ۱۲/۶ ;_ كا استقبال۱۲/۹۹ ; _كى اہانت وتوہين ۱۲/۹۴،۹۵ ; _كى صحرانشينى ۱۲/۱۰۰ ; _ كوبشارت۲ ۱/۹۹ ;_كى فكر۱۲/۹۵;_كى تاريخ ۱۲/۸۸ ،۱۰۰; _كا تا مين معاش ۱۲/۶۰ ، ۶۵;_كى تہمتيں ۱۲/۹۴ ،۹۵;_كے رنج والم ۱۲/۸۸;_ كى قسم ۱۲/۹۵; ان ميں قسم ۱۲/۶۶;_كے فضائل ۱۲/۶; _ كافقر ۱۲/۸۸;_كى حركت ۱۲/۹۹،۱۰۰;_ان كى درخواست ۱۲/۹۳; _كى حضرت يوسف سے ملاقات ۱۲/۹۹;_كى نعمتيں ۱۲/۶; _ كاقديمى مصر ميں داخل ہونا۱۲/۱۰۰نيز ر،ك يعقوبعليه‌السلام آمال ر،ك آرزو

آيات احكام ر_ك احكام

''الف''

ابر:_كى حركت اس كے اسباب ۱۳/۱۲;اس كا سرچشمہ ۱۱/۵۲; _ كا خالق_ بارش سے بھرے ہوئے_۱۳/۱۲ابليس ر،ك شيطان

ابراہيم(ع) :_وخطاكار۱۱/۷۵;_وحضرت يوسفعليه‌السلام كا زمانہ ۱۲/۶;_وذكر خدا ۱۱/۷۵;_وملائكہ كا سلام ۱۱/۶۹; وہ اور قوم لوط كو عذاب ۱۱/۷۶;_وقوم لوط ۱۱/۷۵،۷۶;_اور ملا ئكہ ۱۱/۶۹ ، ۷۰ ، ۷۴; _ وقوم لوط كى ہلاكت ۱۱/۷۴;وہ اور حضرت يعقوب(ع) ۱۲/۶;وہ اور جناب يوسف(ع) ۱۲/۶،۳۸; _ ملائكہ كى بشارت دينے كے وقت ۱۱/۷۲;_قوم لوط كو عذاب دينے كے وقت ۱۱/۷۶;_پراتمام نعمت _۱۲/۶;_كو اطعام ۱۱/۶۹;_كى اميدوارى :اميدوارى كے اسباب ۱۱/۷۴;_كا غمگين ہونا ۱۱/۷۵;_كے غم واندوہ كے اسباب۱۱/۷۰ ;_ كوبشارت ۱۱/۶۹،۷۱،۷۴;_كا بيٹا _۱۱/۷۱; اس كى ضعيفى _۱۱/۷۲، ۷۴;_كاڈر ان سے ڈر_ ۱۱/۷۰;_كى تعليمات _۱۱/۶۹;_كامنزّہ ہونا _ ۱۲/۳۸; _كى توحيد ۱۲/۳۸; اس ميں توحيد _/۳۸;اس ميں گائے كاگوشت۱۱/۶۹;اس ميں گوسالہ كا گوشت ۱۱/۶۹ ;_كا خاندان اس پر خدا كى

۸۴۷

رحمت_۱۲۱۱/۷۵;_كى شفاعت ۱۱/۷۴ ،۷۶;_اس كاردہونا _ ۱۱/۷۶ ;_اس كے ردہونے كے دلائل _۱۱/۷۶;_اس كے اسباب _ ۱۱/۷۵;_كى عصمت_ ۱۲/۳۸; _كا علم :اس كى حدود _۱۱/۷۰;_ كے فرزند_ ۱۲/۶;_كے فضائل _ ۱۱/۶۹ ،۷۵،۱۲/۶;_كا قصہ _۱۱/۶۹، ۷۰ ، ۷۱، ۷۲،۷۴،۷۶،۷۷;_كا مجادلہ ۱۱/۷۴،۷۶; _ كى تعريف۷۳۱۱;_ كے مقامات ۱۱/۷۳ ;_ كى مہربانى ۱۱/۷۵ ; _كے مہمان ۱۱/۷۰ ،۷۱، ۷۴; _ كى مہمان نوازى ۱۱/۶۹;_كى نبوّت ۱۲/۳۸; _پرنعمات ۱۲/۶;_كى بيوى _ ۱۱/۷۱نيز ر،ك اسحاق(ع) ،قديمى مصري،ملائكہ ،يعقوب(ع) ويوسف(ع)

اپنى ذات :كے باطل عقيدہ سے آگاہى ۱۱/۳۱;_كے خلاف اقرار كرنا ۱۲/۵۱،۹۱،۹۷;اس كا برى الزمہ ہونا: اس كے ليے قسم ۱۲/۷۳;_سے دفاع ۱۲/۲۶; اس كى اہميّت ۱۲/۲۶،۵۲;_سے تہمت كودور كرنا۱۲/۲۶،۵۲;_كو نقصان ۱۱/۲۱;پر ظلم ۱۱/۱۰۱ ; _ كوفريب دينا ۱۲/۳۳;اس كے آثار ۱۳/۳۳

اپنے آپ كو برتر ديكھنا :ر،ك تكبر

اتحاد ر،ك حضرت يوسف(ع) كے بھائي

اتمام حجت :ر،ك اكثريت ،اہل مدين، خدا ، شعيب(ع) ،قوم عاد، كفّار ،گمراہ،مشركين اور حضرت ہود(ع)

اتمام نعمت:ر،ك آل يعقوب ،ابراہيم(ع) ،اسحاق(ع) ، بشارت اور حضرت يوسف(ع)

اتھام:ر،ك حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي اور بنيامين

اللہ تعالى كى اطاعت كرنے والے:۱۳/۱۸

بہشت ميں _۱۳/۱۸;_قيامت كے دن ميں ۱۳/۱۸;_كى سعادت۱۳/۱۸;_كے حساب و كتاب ميں آساني۱۳/۱۸

اجتماع : ر،ك معاشرة

اجدادكاكردار :نيزر،ك اہل مدين ،تقليد ،قوم ثمود ، مشركين، حضرت يعقوبعليه‌السلام اورحضرت يوسف (ع)اجر:ر،ك پاداش

اجرت: ر،ك مزدوري

اجل:_مسمّي۱۱/۳_۱۳/۲;_سے جہالت ۱۱/۳

احتجاج ر،ك اسلامى معاشرة ،شعيب(ع) ،صالحعليه‌السلام ،قوم ثمود، مبلّغين ،محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،مسلمانان ،نعمت،نوح(ع) اور يوسف (ع)

۸۴۸

احتياط:لزوم_:اس كے موارد ۱۲/۶۴

احسان :كے آثار _۱۲/۲۲;_كى اہميّت ۱۱/۷۳،۱۲/۲۲، ۵۶، ۵۷، ۹۰; _ كى پاداش ۱۲/۹۰;_كى طرف دعوت ۱۲/۹۰;_كا سرچشمہ _۱۲/۱۰۰ ;_كے موارد ۱۲/۳۶،۵۶،۹۰نيز ر،ك خدااور يوسف (ع)

احكام :۱۱/۱۸،۳۴،۳۸،۸۵،۸۶،۱۱۳،۱۱۴،۱۱۶ ;_ ۱۲ / ۱۶ ،۱۷،۳ ۲، ۲۶ ، ۳۳،۴۲،۴۷ ،۵۵، ۶۰، ۶۵، ۶۶، ۷۲، ۷۹، ۸۲، ۸۴ ،۸۸ ،۹۱،۹۶، ۹۷،; _۱۳/۲۰ ،۲۱، ۲۵

حكومتي_۱۲/۵۶;كيفرى _۱۲/۷۴،۷۹; تشريعى _:اس كا حق ۱۲/۴۰; اس كا سرچشمہ _۱۲/۴۰;_كا منزّہ ہونا ۱۱/۱۹

اختلاف:_كے آثار۱۱/۱۱۰;دينى _۱۱/۱۱۸;اس كے آثار ۱۱/۱۱۸ ،۱۱۹ ;اس كا زمينہ ۱۱/۱۱۸;اس كى سرزنش ۱۱/۱۱۸; اس كا ناپسند ہونا ۱۱/۱۱۸;نيز ر،ك انسان ،بنى اسرائيل ،رحمت اور كتب آسماني

اختيار : ر،ك جبرواختيار

اخلاص:_كى اہميّت ۱۳/۲۲_كا زمينہ ۱۱/۵۱;نيز ر،ك اولوالالباب ،تبليغ،توحيد،صبر،قانون گذارى ، محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اوريوسف (ع)

اخلاق:اخلاقى آسيب شناسى ۱۱/۲۷;اخلاقى رزائل ۱۱/۱۰; اخلاقى فساد كے اسباب ۱۲/۲۸; نيز ر،ك شعيبعليه‌السلام اور صفات

ادراك:ادراك كرنے كى طاقتيں :ان كا اثر قبول كرنا۱۲/۳۱_سے محروم _۱۱/۹۱ ;_نيز ر،ك بصيرت ، بہشت ،عذاب اور قيامت

ادعا:كو ثابت كرنا :اس كے شرائط_۱۱/۱۳;_كى دليل : اس كى دليل_ ۱۱/۱۳

اديان :توحيدى _۱۲/۳۸;_اور دنيا كا آباد ہونا ۱۱/۵۲ ; _ اور طاقتور معاشرة۱۱/۵۲;_اور پسنديدہ معاش ۱۱/۳;_كے مقاصد ۱۱/۳ ،۵۲;_كى تعليمات ۱۱/۱۱۶،۱۲/۶۶;_كے مشتركات ۱۲/ ۳۸ ; نيز ر،ك پر كھنا ،اسلام ،رشتہ دارى ، روزى ،عورت، سجدہ ،قسم،صلہ رحم ، عيد، مالكيت ،نماز،نہى ازمنكراور واجبات

اذيّت:ر،ك يوسفعليه‌السلام كے بھائي ،بنيامين،دشمن،صالحعليه‌السلام ،قوم عاد،قوم لوط،عليه‌السلام مشركين،قديمى مصر،ہودعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

۸۴۹

كم قيمتى :ر،ك اہل مدين_اقدار ۱۲/۳۳،۵۹;_كا مالك _۱۱/۱۶ ، ۲۹، ۳۱، ۱۲۰ ;_ ۱۲/۷۶; _ ۱۳/۲۲نيز ر،ك يوسف (ع)

ارادہ كرنا:كے آداب۱۱/۷۴;صحيح_كرنے كے موانع ۱۱/۷۴ ; نيز ر،ك اضطراب /ارشاد: ر،ك تبليغ

ازدواج:كے آثار ۱۱/۷۸; كفار كے ساتھ_۱۱/۷۸;_كى اہميّت ۱۱/۷۸نيز ر،ك قوم لوطعليه‌السلام اور لوط (ع)

استبداد:ر،ك حكومت ،قوم عاد اور قديمى مصر

استدلال:ر،ك احتجاج اور دليل

استعاذہ:ظلم سے _۱۲/۷۹; گناہ سے _۱۲/۷۹; خدا سے _اس كے آثار ۱۲/۲۳;اس كى اہميّت ۱۱/۴۷ ; ۱۲/۲۳،۷۹

نيز ر،ك يوسف

اسلامى معاشرہ:كے رہبر اور راہنما :ان كا احتجا ج ۱۲/۱۰۸;ان كى بصيرت _۱۲/۱۰۸

استقامت:_كے آثار ۱۱/۱۱۵;_كى طرف تشويق ۱۱/۴۹;_ كى طرف دعوت۱۱/۴۹;_كا زمينہ ۱۱/۴۹ ، ۱۱۴; _ كے اسباب ۱۱/۱۱، ۱۱۲ ،۱۲۰ ; _كے موانع۱۱/۱۱۲

نيز ر،ك شرعى ذمہ دارى ،توحيد،حق كو طلب كرنے والے،دشمنى ،دين، دينداري، شعيب(ع) عبادت، عقيدہ،مومنين،مقابلہ،حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، موقعيت او رحضرت ہود(ع)

استغفار:كے آثار۱۱/۳،۵۲،۶۱;_كے آداب۱۲/۹۲ ، ۹۸; شرك سے_۱۱/۳ ،۵۲،۶۱; غير خدا كى عبادت كرنے سے_۱۱/۳; گناہ سے_۱۱/۳، ۱۲/۹۷ ; _كى اہميّت ۱۱/۳،۵۲ ،۶۱ ، ۰ ۹ ; اس كا واضع ہونا ۱۱/۳;_كوترك كرنا:اس كے آثار ۱۱/۳; _كى وصيت ۱۱/۵۲،۶۱ ;_كى طرف دعوت ۱۱/۵۲،۹۰;_كا زمانہ _۱۲/۹۸;_كے اسباب _۱۱/۶۱

نيز ر،ك يوسف(ع) كے بھائي ، خطاكار،نوحعليه‌السلام اور حضرت يعقوب(ع)

اجرت :_ميں عدالت ۱۱/۱۵;نيزر،ك كام كاج//اصلاح كرنے والے :كازہد ۱۱/۲۹;_كاعذاب ۱۱/۱۱۷;_كى قوت :اس كے اسباب ۱۱/۱۲۰;_كى صداقت :اس كى نشانياں ۱۱/۲۹،۵۱;_كى ذمہ دارى ۱۱/۸۸; _اور تبليغ كى اجرت ۵۱/۵۱;نيزر،ك گذشتہ اقوام اطاعت كرنے والے:۱۱/۱۱۵،۱۲/۲۴//اللہ تعالى سے منہ موڑنے والے:كا حساب وكتاب :اس ميں سختى ۱۳/۱۸;_جہنّم ميں ۱۳/۱۸

۸۵۰

اعمال :كے ستون ۱۲/۵;ناپسنديدہ _:ان سے پشيمانى ۱۲/۹۷;_ميں تاثير اسباب ۱۲/۳۴;نيز ر،ك برادران يوسف (ع)

اللہ تعالى كى سنتيں :اجر دينے كى _۱۲/۲۲;سزا دينے كى _۱۲/۲۲; مہلت دينے كي_۱۱/۱۱۰، ۱۲/۱۱۰ ، ۱۳/۳۲

ہدايت دينے كى _۱۳/۷

اقتصادى سياست :ر،ك اقتصاد ت اور حضرت يوسف (ع)

اللہ تعالى :كى بخشش ۱۱/۴۷،۶۱،۱۲/۵۳،۱۳/۶;اس كے آثار ۱۱/۴۷،۱۲/۵۳،۹۲;اس سے محروم ہونے كے آثار ۱۱/۴۷;اس كى اہميّت ۱۲/۹۲;اس كا زمينہ ۱۲/۹۲;اس كى عموميت ۱۱/۴۱،۱۲/۹۸;اس كى علامت ۱۱/۴۱،۱۲/۹۸;_كى اتمام حجت ۱۱/۳۴،۱۳/۴۰;_كااحاطہ ۱۱/۵۷،۹۲;_كااحاطہ علمي۱۱/۵۷،۹۲;_كااحسان ۱۲/۱۰۰،۱۰۱;اس كے موارد ۱۲/۱۰۰;كى اخبار ۱۱/۱۰۰،۱۰۷;_كے مختصّات _۱۱/۴،۱۳ ،۱۴، ۲۰، ۱۹، ۳۱، ۳۳، ۴۳، ۵۰، ۵۲، ۵۵، ۵۶، ۶۱، ۶۳، ۸۴، ۹۰، ۹۲، ۱۰۱، ۱۱۳، ۱۲۳، ۱۲/،۱۳۳ ،۳۴، ۴۰، ۶۴، ۶۷، ۷۶، ۸۰ ، ۸۳،۸۶،۹۸،۱۰۰،۱۰۱،۱۳/۲،۱۱،۱۴،۱۶ ، ۳۰،۳۳،۳۹،۴۱;اس كے حدود ۱۳/۴، ۱۱، ۱۲; _ كا اختيار ۱۱/۳۳، ۱۰۷ ;_كااذن وحكم ۱۱/۱۰۵ ; اس كا كردار ۱۳/۳۸ ;_كا ارادہ ۱۱/۳۴، ۶۴، ۱۰۷،۱۲/۵۶;_ اور امور كى تدبير۱۲/۶۸;وہ اور طبعى اسباب۱۲/۶۸;اس كى اہميّت ۱۲/۳۴;اس كى حاكميت ۱۱/۴۳ ، ۹۲ ،۱۲/۵۶ ،۶۵;اس كاحتمى ہونا ۱۱/۷۳ ،۱۲/۱۲ ،۱۳/۱۱ ;اس كے متحقق ہونے كا زمينہ ۱۲/۱۲;اس كا كردار ۱۱/۳۴ ،۱۲/۵۲، ۱۳/۱۱;اس كاانبياءعليه‌السلام كے ساتھ رابطہ :اس كى روش ۱۱/۳۶،۱۲/۱۰۹;اس كے واسطے ۱۱/۶۹; _ كا عرش پرقبضہ ۱۳/۲;_كوضرر پہنچانا ۱۱/۵۷ ; _كا گمراہ كرنا۱۱/۳۴ ،۱۳/۲۷ ،۳۳; اس كا زمينہ ۱۳/۳۳;اس كى خصوصيات ۱۳/۳۳;_سے منہ موڑنا :اس كے آثار۱۳/۲۷ ;_كے افعال ۱۱/۱۲ ، ۲۸،۳۴، ۳۶، ۴۶، ۵۲، ۵۶، ۶۳، ۷۱، ۸۸، ۱۰۷،۱۱۹، ۱۲۰،۱۲/۲ ،۲۱، ۱۳/۲، ۳،۴ ، ۷، ۱۲، ۱۳،۱۷،۳۷،۴۱،۴۲; _اس كى نشانياں ۱۱/۸۲; اس كى خصوصيات ۱۱/۵۶; _كے امتحانات ۱۱/۷ ،۹ ،۱۱;_كى امداد ۱۱/۱۲۳ ،۱۲/۱۸ ، ۵۳ ،۱۱۰; اس كے آثار ۱۱/۸۸ ،۱۲/۳۴ ،۳۸، ۵۳، ۷۶; اس كا اطمينان ۱۲/۸۷; اس كى اہميّت ۱۱/۴۳، ۱۲/۳۳; اس كا زمينہ۱۲/۸۳;اس سے محروم رہنے كے اسباب ۱۳/۳۷;اس كى علاما ت ۱۲/۱۱۰;اس كا كردار۱۲/۲۴ ;_ اوار _۱۱/۳۷ ، ۳۸، ۴۰،۴۳ ،۴۴، ۴۸، ۸۲، ۱۰۱ ،۱۱۲ ،۱۲/۲۱، ۴۰، ۱۳/۱۱ ،۲۰ ،۲۱،۲۵;_ان كا حتمى ہونا ۱۱/۵۸، ۶۶، ۷۶، ۹۴، ۱۰۱، ۱۲/۶۷، ۱۳/۴۱; اس كى خصوصيات

۸۵۱

۱۱/۶۶;_كى بركات ۱۱/۷۳;_كى بشارتيں ۱۱/۴۵،۴۸ ،۴۹، ۶۹، ۷۱، ۱۲۲ ،۱۲/۱۵ ،۱۳/۱۷ ،۳۵ ;ان كو پہنچانا۱۱/۱۲۲ ;_ كى بصيرت ۱۱/۱۱۲ ، ۱۳/۱۶;_كا بے نظير ہونا ۱۱/۵۰ ، ۱۲/۳۸، ۱۳/۳۳;_كے اجر وپاداش ۱۱/۱۱ ، ۲۹، ۵۱،۱۱۱، ۱۱۵ ، ۱۲۳ ،۱۲/۲۲، ۵۶، ۸۸، ۹۰ ;اس كے دنياوى اجر۱۲/۵۶;اس كا زمينہ ۱۱/۱۱۰ ، ۱۳/۱۴۱ ;اس كاقانون كے مطابق ہونا ۱۲/۹۰ ،۱۳/۴۱;_كى پيشگوئي۱۲/۱۵;_كى تائيدات ۱۱/۳۷; _كى تدبير۱۳/۲،۳،۱۶;اس كے آثار ۱۳/۲;اس كے دلائل ۱۳/۲;اس كى علامات ۱۳/۲;_كى تشويق دلانا_۱۳/۷;_كى تعليمات _۱۱/۳۳، ۳۵، ۳۷، ۴۸، ۴۹، ۱۲۰، ۱۲/۳، ۶، ۲۱، ۳۷، ۳۸، ۶۸، ۷۶، ۹۸،۱۰۱،۱۳/۱۶،۳۰،۴۳;_اس كى روش ۱۳/۱۷;اس كا كردار۱۲/۳;_كو جھٹلانا ۱۲/۳۷;_ كا منزّہ ہونا۱۱/۵۰، ۱۰۱، ۱۱۷، ۱۲۳ ،۱۲/۳۸، ۱۰۸، ۱۳/۱۳،۲۷،۳۳;_كى وصيتيں ۱۱/۱۲۳ ،۱۲/۷، ۱۳/۶،۲۲;اس كا كردار ۱۱/۳۴ ;_ كے ڈراوے ۱۱/۶۶، ۸۳، ۱۰۱ ،۱۰۲ ،۱۲/۱۰۹ ،۱۳/۳۱،۳۷،۴۰،۴۱;اس كا ابلاغ ۱۱/۱۲۲ ،۱۳/۴۰ ;اس كا متحقق ہونا۱۱/۳۳ ;_ كا محافظ ہونا۱۲/۶۴;_پرحاكميت ۱۱/۳۳;_كى حاكميت ۱۱/۷، ۱۵،۲۰، ۳۳، ۴۴، ۵۲، ۵۶، ۵۸، ۱۲/۴۰، ۶۷،۱۰۰، ۱۳/۲، ۱۱،۱۲،۳۹، ۴۱; اس كے آثار ۱۳/۱۶;اس كى اہميّت ۱۲/۶۷;اس كى آخرت ميں حاكميت ۱۱/۱۰۵;اس كى حاكميت مطلق ۱۱/۱۰۷; اس كى علامات ۱۳/۲;_كى حجت :ان كا كردار ۱۲/۲۴;_كا حساب وكتاب ۱۱/۲۹، ۵۷، ۱۳/۴۰،۴۱;_پر حق۱۱/۶;_كے حقوق ۱۲/۴۰;_ كى حكمت ۱۱/۵۶،۱۲/۸۳;اس كے آثار ۱۱/۶، ۵۶، ۱۲/۶;اس كے بارے ميں سوال ۱۲/۷;اس كى علامات ۱۱/۱،۱۲/۶،۷;_كى حمايات ۱۱/۳۰ ، ۵۶، ۸۱;اس كا زمينہ ۱۲/۳۴; _كى حيات بخشى ۱۳/۱;_كى خالقيت ۱۱/۷ ،۵۱، ۶۱،۱۱۹، ۱۲/۱۰۱ ، ۱۳/۳،۱۲،۱۶،۳۳;_كاخبيرہونا:اس كى علامات ۱۱/۱;_شناسى :اس كے آثار ۱۱/۵۶، ۱۲/۸۶ ، ۸۷،۱۳/۲;اس كو پہچاننے كے آلات ۱۳/۴;اس كى تاريخ ۱۱/۲۶،۵۰،۶۱،۸۴;اس كے دلائل ۱۲/۱; اس كى روش۱۳/۳،۴;اس كا زمينہ ۱۳/۳;_ كى حمايتيں ۱۱/۳۰،۵۶،۸۱;اس كا زمينہ ۱۲/۳۴; _اورزمين كى آبادى ۱۱/۶۱;_اور انبياءعليه‌السلام ۱۱/۴۶; _ اور جہالت ۱۱/۵;_اور حضرت يوسفعليه‌السلام كا خواب ۱۲/۱۰۰;_اور ظلم ۱۱/۱۰۱، ۱۱۷; _ اور انسانوں كا عمل ۱۱/۱۱۱،۱۱۲،۱۲۳;_اور طبعى اسباب ۱۲/۱۰۰ ، ۱۳/۱۲;_اور عيب _۱۲/۱۰۸ ،۱۳/۱۳; _اور غفلت ۱۱/۱۲۳;_اور حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۳/ ۱۹;_اور خيانت كاروں كا فريب ۱۲/۵۲ ;_اور نقص ۱۳/۱۳;_سے خوف۱۳/۲۱;اس كا زمينہ ۱۳/۲۱;اس كى اطاعت كرنے كى اہميّت ۱۳/۱۸;اس كى اطاعت كا زمينہ _۱۳/۱۸;_كى راز قيت ۱۱/۶،۱۳/۱،۲۶;_كى ربوبيت ۱۱/۱۲، ۱۸، ۲۸،۳۴،۵۶،

۸۵۲

۵۷،۶۳،۶۶، ۸۱، ۸۸، ۱۱۰، ۱۱۷، ۱۲/۲۱، ۲۳، ۵۳، ۱۳/۲، ۴،۷، ۱۳،۲۳; _ اس كو درك كرنے كے آثار ۱۲/۲۴;اس كے آثار _ ۱۱/۵۶،۸۳،۱۱۶،۱۲/۲۱،۲۴،۱۳/۵،۶اس كى شناخت كے آثار۱۱/۵۶;اس كى تكذيب ۱۱/۹ ، ۱۳/۵،۶;اس كو جھٹلانے كے آثار ۱۱/۵۹، ۶۰; اس كى جاودانگى ۱۳/۱۷;اس كى حقانيت ۱۳/۱۷;اس كے دلائل ۱۱/۵۹، ۱۳/۱۶; وہ حضرت يوسف(ع) كے قصّہ ميں ۱۲/۷;اس كى عموميت ۱۳/۵;اس كو قبول كرنا ۱۱/۱۰۷، ۱۳/۱۶; اس كو قبول كرنے كے آثار۱۳/۱۶;_اس كى علامات ۱۱/۳،۱۷، ۱۸،۳۴،۴۱، ۴۷،۵۲،۵۷، ۷۶،۹۰، ۹۲، ۱۰۱، ۱۰۲، ۱۱۱، ۱۲/۶، ۷، ۲۳، ۳۴، ۳۷ ، ۵۳ ، ۹۸ ،۱۳/۱،۱۹;_اس كى خصوصيات _ ۱۳/۵ ; _كى رحمت ۱۱/۴۳، ۴۷، ۵۸، ۷۳، ۱۲/۵۳;اس كے آثار ۱۱/۴۳ ،۴۷ ،۱۲/۵۳، ۶۴،۹۲; اس كے ليے زمينہ سازى ۱۲/۵۳;اس كى رحمت خاص ۱۱/۲۸، ۶۳; اس كا زمينہ ۱۲/۹۸ ; اس كى شرائط ۱۲/۵۳ ; اس كى علامات ۱۱/۹، ۴۱، ۵۸، ۶۶ ، ۹۰، ۹۴، ۱۲/۵۶،۵۷،۹۸،۱۳/۳۰;_كارزق ہونے ۱۱/ ۸۸، ۱۳/۲۲;اس كى مخصوص روزى ۱۱/۸۸; _كى سرزنش۱۱/۲۰،۴۶;_كى _۱۱/۱۵، ۳۷، ۴۸، ۵۸، ۱۱۰ ،۱۱۷ ،۱۲/۲۲، ۷۶، ۱۰۹ ،۱۱۰ ،۱۳/۷، ۳۲;_اس سے جہالت كے اسباب ۱۲/ ۱۰۹ ;اس كاكردار ۱۲/۵۲;_كى شان ۱۱/۱۲، ۲۹، ۱۲/۹۲ ،۹۸، ۱۳/۴۰; _سے گلہ۱۲/۸۶ ; _كا؟ _۱۲/۳۴; _ كى صداقت :اس كے دلائل ۱۱/۱۱۹; _كى صفات ۱۳/۶،۹;اس كى شناخت كے آثار۱۲/۸۷;_كى عدالت ۱۱/۳ ،۱۵ ،۴۵، ۵۶، ۱۱۷،۱۲/۵۶;اس كے دلائل ۱۲/۵۶;_كے عذاب ۱۱/۸، ۳۰، ۴۴، ۵۸، ۶۶،۸۲،۹۴،۱۰۲،۱۳/۱۳;اس كا احاطہ ۱۱/۸،۱۲/۱۰۷;اس ميں تاخير ۱۱/۸;اس كا حتمى ہونا ۱۱/۶۶،۱۳/۳۴،۳۷;اس سے نجات _ ۱۱/۳۳،۴۳،۱۳/۳۴;اس كى خصوصيات ۱۱/۱۰۲ ;_ كى عزت ۱۱/۹۲;_كے عطيہ جات _ ۱۱/۳ ، ۱۰،۲۸،۳۱،۴۸،۶۱،۶۳،۸۶،۸۸، ۹۶، ۱۰۸ ،۱۱۰ ، ۱۲/۲۲، ۳۷،۴۰ ،۵۶، ۷۶، ۹۱، ۱۰۰ ،۱۰۱، ۱۳/۲۲،۳۸;اس كا زمينہ ۱۱/۳;اس كے موانع ۱۲/۳۸; _كى عظمت ۱۳/۹،۱۶،۲۱;_كاعلم _۱۱/۶ ،۵۷،۸۳،۱۲/۷۶،۱۳/۹،۳۹،۴۲;اس كى خصوصيات ۱۲/۳۴;_كا علم غيب ۱۱/۵ ،۶، ۳۱، ۱۱۱ ،۱۱۲،۱۲/۱۹،۳۴،۷۷،۱۳/۸،۹،۱۰;اس كے آثار_۱۲/۶;اس كى خصوصيات ۱۳/۱۰;_كى عنايات :اس كے آثار ۱۲/۳۸;اس كے اسباب ۱۲/۳۸;_كے ساتھ عہد ۱۲/۶۶، ۱۳/۲۰ ،۲۲، ۲۳; _كا انسانوں كے ساتھ عہد ۱۳/۲۰،۲۵;_كا فضل ۱۲/۱۵،۳۸،۹۶;اس كا واسطہ ۱۲/۳۸;_كى قدرت ۱۱/۴، ۱۰۷، ۱۲/۲۱، ۳۹، ۶۷، ۱۳/۱۱، ۱۳/۳۳;اس كے آثار۱۱/۴،۶۶،۱۳/۲;اس كى برترى ۱۱/۶۳;اس كا سہارا۱۱/۶;اس كے دلائل ۱۳/۴۲;اس كا زمينہ

۸۵۳

_۱۳/۴۲;اس كى علامات ۱۳/۲;اس كى خصوصيات _۱۱/۶۳، ۱۰۷; _ كاتقرب ۱۱/۶۱;اس كے آثار ۱۱/۶۱;_كى قضاوت ۱۱/۴۵،۱۱۰،۱۲/۸۰;اس كا يقين ۱۱/۴۵ ; اس كا زمينہ ۱۱/۱۱۰;اس كاعرصہ ۱۱/۱۱۰;اس كى اخروى قضاوت ۱۱/۱۱۱;اس كى خصوصيا ت ۱۱/۴۵;قضاي_:اس كا حتمى ہونا۱۱/۳۷;_كى قہاريت ۱۳/۲;_كا قيام :اس سے مراد ۱۳/۳۳ ;_كى سزائيں ۱۱/۳۰،۷۸ ،۱۰۲ ،۱۰۹ ،۱۱۱ ،۱۳/۳۲،۳۷;ان كى دھمكى دينا ۱۲/۶۶ ; ان كا حتمى ہونا ۱۱/۶۳;ان كا زمينہ ۱۱/۱۱۰، ۱۳/۴۱;اس كا عمومى ہونا ۱۳/۳۷; ان كا قانون كے مطابق ہونا ۱۳/۴۳;اس كى خصوصيات ۱۳/۴۳;_كى گواہى ۱۱/۵۴، ۱۳/۴۳;كالعن وطعن ۱۱/۹۹;اس كے اسباب ۱۱/۶۰، ۹۹;_كا مالك ہونا ۱۱/۵۶،۵۷،۶۴،۱۲۳،۱۳/۱۶;_كے ساتھ مقابلہ ومجادلہ ۱۱/۷۴;_كى حفاظت ۱۱/۱۲،۵۷; _ كى محبّت ۱۱/۹۰;اس كى علامات ۱۱/۹۰;_كى مدح سرائي ۱۱/۷۳;اس كى علامات۱۱/۷۳;مشيت _۱۱/۳۳ ، ۳۴، ۵۵ ،۷۳، ۱۰۸، ۱۱۸، ۱۲/۲۱، ۵۶،۱۰۰، ۱۳/۷،۱۳، ۲۶،۲۷ ،۳۱، ۳۹;_اس كے آثار ۱۱/۵۶، ۱۰۷، ۱۰۸ ،۱۲/۷۶، ۹۹، ۱۳/۳۱، ۳۹; اس كى حاكميت ۱۱/۴۳، ۹۲، ۱۲/۵۶ ،۶۸ ،۹۹; اس كا حتمى ہونا ۱۱/۳۳، ۱۰۷، ۱۰۸، ۱۱۸،۱۲/۲۱ ،۶۷، ۱۱۰، ۱۳/۱۳،۳۱،۳۹;اس كا زمينہ ۱۳/۲۷ ; اس كا قانون كے مطابق ہونا ۱۲/۵۶، ۱۱۰ ،۱۳/۲۷ ،۳۹; اس كے اجراء كے مقام ۱۱/۳۷ ،۷۱، ۱۲/۷۶ ; اس كا كردار ۱۱/۳۳، ۳۹; _كے مقدّرات ۱۱/۷، ۴۰، ۴۴، ۹۶، ۱۱۰ ،۱۲/۱۹ ،۲۱ ، ۶۸ ،۱۳/۸،۱۱،۳۸;ان كا تبديل ہونا ۱۳/۱۱، ۳۹;ان كى حاكميت۱۲/۶۸ ;ان كا حتمى ہونا ۱۲/۶۷ ،۶۸،۱۳/۱۱;_كافريب ۱۳/۱۳ ،۴۲; اس كى دھمكى ۱۳/۱۳;اس كى خصوصيات ۱۳/۱۳ ; _كے مواعظ۱۱/۴۶،۱۱۴;ان سے عبرت حاصل كرنا ۱۱/۱۱۴;_كى مہربانى ۱۱/۹۰;اس كى علامات ۱۱/۹۰،۱۲/۹۲;_كى مہلت دينا ۱۱/۱۱۰ ،۱۳/۳۲ ;_كے نام :ان ميں ملحدہونا ۱۲/۱۰۶; _كى طرف سے نجات بخشى ۱۱/۴۳، ۵۸، ۹۴ ،۱۰۱، ۱۰۷، ۱۱۶ ،۱۲/۱۹;_كى نعمات ۱۱/۹، ۱۰، ۳۱، ۸۸، ۱۲/۶، ۹۰ ، ۱۰۰ ،۱۰۱; اس كى ارزش۱۱/۳۱;ان سے مستفيذ ہونا ۱۲/۳۸; _كا كردار _۱۲/۳۴ ،۱۱۰، ۱۰۱ ،۱۰۹، ۱۳/۱۱; وہ حضرت يوسفعليه‌السلام كے قصّہ ميں ۱۲/۱۰۰ ;_ كى نواہى ۱۱/۳۷، ۴۰، ۴۶، ۱۱۲ ،۱۳/۳۷ ،۴۰; _

۸۵۴

كے وعدے۱۱/۶۵ ،۱۳/۳۱، ۳۵; ان كا حتمى ہونا ۱۱/۴۵ ،۱۳/۳۱;ان كے متحقق ہونے كے دلائل ۱۳/۴۱;اللہ تعالى كا عہد كو پورا كرنا ۱۱/۴۵; اس كا كردار ۱۱/۱۰۸ ; _كے عذاب ۱۳/۱۳; ان كا مذاق ۱۱/۸;ان كا تحقق ۱۱/۳۳، ۱۳/۴۰;_ان كے متحقق ہونے ميں تاخير ۱۱/۸; ان كا حتمى ہونا ۱۳/۳۲; ان كا قانون كے مطابق ہونا۱۳/۴۰;_كى وكالت ۱۲/۶۶;_كى ولايت ۱۱/۲۰ ،۱۱۳، ۱۳/۱۱ ،۱۶; اس سے منہ موڑنا اس سے منہ موڑے كے آثا ر۱۱/۲۰ ،۱۱۳ ،۱۳/۱۶; اس كى اہميّت ۱۳/۶ ۱ ; ان كاہميشہ ہونا ۱۳/۱۷ ; اس كے دلائل ۱۳/۱۶; اس كوقبول كرنا :اس كو قبول كرنے كے آثا ر۱۳/۱۶،۱۰۱;اس سے محروميت : اس كے اسباب ۱۳/۳۷;اس كى علامات ۱۲/۱۰۱ ; اس كى اخروى ولايت ۱۲/۱۰۱;اس كى دنياوى ولايت ۱۲/۱۰۱; اس كى مطلق ولايت ۱۲/۱۰۱;اس كى خصوصيات ۱۲/۱۰۱;_كى ہدايت گرى ۱۱/۱۰۱، ۱۳/۲۷ ،۳۱;_كى ہدايات ۱۱/۳۴، ۱۳/۱۶ ، ۳۳; _نيز ر،ك اللہ تعالى كے اطاعت كرنے والے ، استعاذہ ،مددطلب كرنا،اطاعت ،اقرار،اللہ تعالى كى امداد،اللہ تعالى كے اميدوار،انبياءعليه‌السلام ،ايمان ،اللہ تعالى كى برگزيدہ ،بشارت،اللہ تعالى كا اجراورپاداش ،تذكر،خوف،تسبيح،اللہ تعالى كى تسبيح كرنے والے ،تسليم ،توسل ،توكل ،حكام،اللہ تعالى كى حمايات ،حمد،اللہ تعالى سے خوف كھانے والے،دعا،ذكر ،اللہ تعالى كى ربوبيت ،اللہ تعالى كى رحمت،اللہ تعالى كى ستائش كرنے والے ،سجدہ ، قسم ،تشكر،شفاعت ،صبر ،عقلائ،عرش ،عصيان ، عقيدہ ،وعدہ كو توڑنا ،غافل افراد،غفلت ،اللہ تعالى كے كارندے،كفار ،ميلانات ،گواہى

متفكرين، مجادلہ، مخلصين، لوگ،مشركين،اللہ تعالى سے منہ موڑنے والے،اللہ تعالى پر افتراء باندھنے والے ،علت ومعلول كا نظام ،نعمت اور ضرورتيں

اللہ تعالى سے ڈرنے والے كا انجام :اس كا اچھا ہونا_۱۳/۲۲

۸۵۵

اسحاقعليه‌السلام :_پراتمام نعمت۱۲/۶;_اور حضر ت يوسف(ع) كا زمانہ۱۲/۶;_اور حضرت ابراہيمعليه‌السلام كا دين ۱۲/۳۸; _ اور حضرت يعقوبعليه‌السلام ۱۲/۶ ; اور حضرت يوسف(ع) _۱۲/۶،۳۸;_كى بركت۱۱/۷۳;_كا منزّہ ہونا ۱۲/۳۸ ;_كى توحيد ۱۲/۳۸; _كا دين ۱۲/۳۸;اس كے پيروكار۱۲/۳۸;ان ميں دين كا رحمت ہونا_۱۱/۷۳;_كا فرزند ۱۱/۷۱ ،۱۲/۶ ; كى عصمت _۱۲/۳۸;_كے فضائل _۱۲/۶;_كا نام لكھناجانا۱۱/۷;_كى نبوت ۱۲/۳۸;_پرنعمات ۱۲/۶نيز ر،ك بشارت ،قديمى مصري،معجزہ اوز حضرت يوسف (ع)اسرا ر ر،ك راز

اسلام :_كى كاميابي;اس كا وعدہ ۱۳/۴۱;صدر_كى تاريخ ۱۱/۵، ۱۲، ۱۱۲ ،۱۳/۱۲۷ ،۳۱،۳۶،۳۸،۴۳;_كا عالمگيرہونا۱۲/۱۰۴;_كى طرف دعوت ۱۱/۱۴; قبول_:اس كى اہميّت ۱۱/۱۴;اس كے دلائل ۱۱/۱۴;_كا پھيلانا اور وسعت،اس كے آثار ۱۳/۱۴;_كى خصوصيات_ ۱۲/۱۰۴

نيز ر،ك ايمان،صحابہ اور كفار_اسماء وصفات:احكم الحاكمين۱۱/۴۵;ارحم الراحمين ۱۲/۶۴،۲ ۹; بصير ۱۱/۵۷; حكيم ۱۱/۱،۱۲/ ۶،۸۳ ،۱۰۰; حميد ۱۱/۷۳; خالق ۱۳/۱۶ ;خبير۱۱/۱،۱۱۱; خيرالحاكمين ۱۲ /۸۰; رحمن ۱۳ /۳۰;رحيم۱۱/۴۱ ،۹۰،۱۲/ ۵۳ ، ۹۸ ; سريع الحساب۱۳/۴۱; سميع۱۲/۳۴; شديد العقاب ۱۳/۶; شديد المحال ۱۳/۱۳;اس سے مراد ۱۳/۱۳ ; صفات جلال ۱۱/۵، ۱۰۱، ۱۱۷، ۲۳_ ۱ ۱۲/۱۰۸ ،۱۳ /۱۳ ;عزيز ۱۱_۶۶; عليم ۱۱/۵، ۱۲/۶،۱۹، ۳۴، ۵۰،۷۶،۸۳،۱۰۰; غفور ۱۱/۴۱، ۱۲/۵۳،۹۸;فاطر ۱۲/۱۰۱; قدير ۱۱/۴; قريب ۱۱/۶۱ ;قوى ۱۱/۶۶; قہّار ۱۲/۳۹، ۱۳/۱۶; كبير ۱۳/۹; متعال ۱۳/۹; مجيب ۱۱/۶۱ ،۱۲/۳۴ ; مجيد۱۱/۷۳;محيط۱۱/۹۲;واحد۱۲/۳۹،۱۳/۱۶;ودود_۱۱/۹۰ ; _وكيل_۱۱/۱۲نيز ر،ك ذكر

اشراف:كى عورتوں پر تجاوز_:اس كى سزا۱۲/۲۵;_كى دعوت ۱۱/۲۹ ;_كا كفر ۱۱/۲۷

نيز ر،ك اشراف فرعون،اشراف مصر، اشرافيت ، قوم نوحعليه‌السلام ،قديمى مصر اور حضرت نوح (ع)

اشراف فرعون:_اورحضرت موسىعليه‌السلام ۱۱/۹۷;_كو ہدايت ۱۱/۹۷

اشراف مصر:_كى عورتيں :ان كااقرار۱۲/۳۱;ان كى تحقيق

۸۵۶

۱۲/۵۱، ۵۲; ان كى فكر ۱۲/۳۰،۳۱،۵۱;ان كى پذيرائي۱۲/۳۱;ان كا تعجب۱۲/۳۰ ،۳۱; ان كى خيانت۱۲/۵۲ ; ان كاہاتھوں كوكاٹ دينا ۱۲/۳۱; ان كى دعوت۱۲/۳۱;وہ زليخا كى محفل ميں ۱۲/۵۰; وہ اور حضرت يوسفعليه‌السلام كى دعا ۱۲/۳۴;وہ اور زليخا۱۲/۳۰،۳۱;وہ اور زليخا كاچارہ كار ۱۲/۳۰ ; وہ حضرت يوسف(ع) ۱۲/۳۱، ۳۳،۵۱;ان كا عجز ۱۲/۳۱;ان كا حضرت يوسف(ع) سے عشق ۱۲/۳۵ ; ان كا مطلب نكالنا۱۲/۵۱;اس كى گواہى ۱۲/۵۱ ; اس كا حيلہ ۱۲/۳۱، ۳۳ ، ۵۰; اس كے حيلے كے آثار ۱۲/۵۰; ان كے حيلے كو دوركرنا۱۲/۵۲;ان كے حيلے سے نجات ۱۲/۳۴;ان كى مہمانى ۱۲/۳۱;ان كى مايوسى ۱۲/۳۴ ;كا عقيدہ۱۲/۵۱نيز ر،ك مصر كا بادشاہ ،زليخا ،عزيزمصراور حضرت يوسف (ع)

اشرافيت :_كے آثار ۱۱/۲۷،۲۸نيز ر،ك اشراف

اصلاح:ر،ك معاشرہ ،دينى رہبر اور مبلّغين

اصلاح گرى :ر،ك انبياء اور حضرت شعيب (ع)

اصول دين :ر،ك دين

اضطراب:_كے آثار۱۱/۷۴;_ميں تصميم گيرى ۱۱/۷۴;_كا رفع ہونا: اس كا سرچشمہ ۱۱/۱۲۰;_ميں فيصلہ كرنا۱۱/۷۴;_سے نجات :اس كے اسباب۱۱/۱۱نيز ر،ك غافل

اضطرار :ر،ك يوسف (ع)

اطاعت:انبياء كى _: اس كے آثار ۱۱/۵۹;والدين كى _ ۱۲/۶۳،۶۸; خدا كى _۱۱/۹۲،۱۱۵; اس كے آثار ۱۱/۸۸،۱۲/۱۰۱،۱۳/۱۳;اس كى اہميّت ۱۲/۲۳; اس ميں سختى _۱۲/۳۳ ; فرعون كى _۱۱/ ۹۷; اس كا انجام ۱۱/۹۸;ناپسند قوانين كى _:اس كا كيفر اور سزا ۱۳/۳۷; حضرت يعقوب(ع) كى _۱۲/۶۸; _ ميں صبر ۱۱/۱۱۵ ، ۱۳/۲۴

اطمينان:_كے اسباب۱۱/۵۶،۱۳/۲۸;_نيزر،ك حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي ،مصر كا پادشاہ ،اللہ تعالى ، حضرت صالحعليه‌السلام ،حضرت لوطعليه‌السلام ،مو منين ، حضرت يعقوبعليه‌السلام اور حضرت يوسف (ع)

اعتراف: ر،ك اقرار

اعتماد:بى اعتمادى :اس كے اسباب_۱۲/۶۴

نيز ر،ك حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي اور حضرت يعقوب (ع)

۸۵۷

اعداد:دس كا عدد۱۱/۱۳،۱۴;تين كا عدد۱۱/۶۵،۶۶;چھ كا عدد۱۱/۷;آٹھ كا عدد۱۱/۴۰;اسى كا عدد ۱۱/۳۸،۴۰;سات كا عدد ۱۱/۴۴، ۱۲/۴۳، ۴۷، ۴۸; گيارہ كاعدد۱۲/۴

افراط :ر،ك سرور//افك :ر،ك افتراء

اقتصاد :_كى آسيب شناسى ۱۱/۸۵،۸۷;_كے لحاظ سے محفوظ ہونا:اس كى اہميّت ۱۲/۹۹;_كى منصوبہ بندى :اس كى اہميّت ۱۲/۴۷;_كا بحران :اس كى پيش گوئي كرنے كى اہميّت ۱۲/۴۷ ; اس ميں منصوبہ بندى ۱۲/۴۷;اس ميں تقسيم بندى ۱۲/۴۷;اس ميں تقسيم بندى پر نظارت كى اہميّت۱۲/۵۵;اس ميں سياست گذارى ۱۲/۵۵ ،۶۲; اس ميں عدالت _ميں تحولات و تبديلياں اس كے اسباب _۱۳/۱۱;اس كا سرچشمہ ۱۳/۱۱; _ ميں كر پشن اس كے آثار ۱۱/۸۴، ۹۵; اس كا زمينہ ۱۱/۸۵، ۸۷; اس كا ظلم ہونا ۱۱/۹۴ ;_ميں تنگى :اس كا جائز ہونا ۱۲/۶۰;_ميں رشد واضافہ :اس كے آثار ۱۱/۵۲; اس سے استفادہ كرنا ۱۲/۴۷;اس كى اہميّت _۱۲/۴۷; اس كى اہميّت ۱۲/۶۰ ; _ كے امور كا نگران :اس كى شرائط ۱۲/۵۵;_كى سياست :اس كا ناپسند ہونا ۱۲/۶۲ ; _ ميں عدالت :اس كے آثار ۱۱/۸۸ ، ۱۲/۵۹; _ كى طرف دعوت ۱۱/۸۵، ۸۸; _ميں خلا ف ورزى كرنے والے :ان كو عذاب۱۱/۹۴نيز ر،ك انبياء ،انسان ،اہل مدين ،ثروت ،معاشرة،حضرت شعيبعليه‌السلام ،مو منين،اہل رفاہ ، قديمى مصر اور حضرت يوسف (ع)

اقرار:توحيد كا ۱۱/۱۱۲;_خطاكار۱۲/۹۱،۹۲;جھوٹ بولنے كا _۱۲/۵۱;_گناہ كار۱۲/۹،۹۱،۹۷

اس كے آثار ۱۲/۹۲;خدا كى نعمتوں كا _۱۲/۹۰ ; نيز ر،ك اہل مدين ،حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائي ،مصر كا بادشاہ ،خود،زليخا،قوم ثمود، مشركين اور حضرت يوسف (ع)

اقوام:فاسد _۱۱/۱۶،۱۱۷;صالح_:اس كى پيدائش _۱۱/۵۷;اس كا عذاب ۱۱/۱۱۷;اس كا محفوظ ہونا ۱۱/۱۱۷ ;ان پر ظلم ۱۱/۱۱۷; موحد_:_كى پيدائش ۱۱/۵۷;_كى جاگزينى ۱۱/۵۷;_كى ہلاكت :اس كا فلسفہ ۱۱/۱۱۷;نيز ر،ك امتيں ، انبياء اور گذشتہ اقوام

اكثريت:اتمام حجّت ۱۲/۱۰۳;_كے ساتھ تحقيق۱۳/۱;_كى بے ايماني۱۲/۱۰۳،۱۳/۱;_كى جہالت ۱۱/۱۷، ۱۲/۲۱، ۴۰،۶۸;_كا شرك ۱۲/۳۸، ۴۰، ۱۰۶; اس سے مراد۱۲ /۱۰۶ ; _ كاظلم ۱۱/۱۰۲;_كا عصيان_ ۱۲/۱۱۰;_كا كفر۱۱/۱۷;_كاكردار۱۳/۱//التجا: ر،ك دعا_ ر،ك توحيد

۸۵۸

الحاد: ر،ك خدا//اللہ تعالى كى نشانياں ۱۲/۱،۷،۱۳/۱

آفاقى نشانياں ۱۲/۱۰۵،۱۳/۲/،۳،۴;_ان كا مشاہدہ ۱۲/۱۰۵; ان كو لكھانا_:ان كا زمانہ ۱۳/۳۸;ان كى شرائط_ ۱۳/۳۸;ان سے اعراض كرنے والے_۱۲/۱۰۵; ان كى سرزنش كرنے والے ۱۲/۱۰۵;_كى تكذيب كرنے والے_۱۱/۵۹نيزر،ك آسمان ،پيدائش ،زمين ،قرآن ،قوم عاد،كفّار ، مشركين ،خدا اور حضرت يوسف(ع) پر افتراء باندہنے والے//اللہ تعالى كے برگزيدہ:۱۲/۶،۷//اہل بہشت :۱۱/۱۱،۱۰۸،۱۳/۱۸،۲۳،۲۴،۳۵

كى اقسام ۱۳/۲۳;_كوبشارت ۱۳/۲۴;_كے باپ۱۳/۲۳;_كو مبارك باد۱۳/۲۳;_كے ساتھ ملائكہ كى گفتگو۱۳/۲۴;_كادائمى رھنا۱۱/۲۳ ،۱۰۸ ; _ پر سلام ۱۳/۲۳،۲۴;_كاصبر ۱۳/۲۴;_كے فرزند ۱۳/۲۳;ملائكہ كى _سے ملاقات ۱۳/۲۴; _كى بيوياں ۱۳/۲۳;_كى ہم نشينى ۱۳/۲۳نيز ر،ك بہشت

اغيار:كے ساتھ سلوك :اسكى روش۱۲/۷۳;اس كى شناسائي :اسكى اہميّت ۱۲/۷۳ ; _كو سزا ۲۱/۷۴، ۷۶; اسكا معيار۱۲/۷۴//اللہ تعالى كا اجر:_كے شامل حال ۱۲/۵۶،۵۷

ائمہ:_كاعلم ۱۳/۳۴;_كے فضائل _۱۱/۸۶;_ كا ہدايت كرنا _۱۳/۷ ;_ كوہديہ دنيا_۱۳/۲۱نيز ر،ك آل يعقوب ،امتحان ،انسان وقوم عاد//امتحان:آسمانى بجليكے ذريعہ _۱۳/۱۳;_بارش كى كمى كے ذريعہ _۱۱/۵۲ ; اسكے آلات _۱۱/۷;_كا فلسفہ _ ۱۱/۷//نيز ر،ك آل يعقوب ،امتحان ،انسان وقوم عاد

انبياء:كے اختيارا ت :ان كى حدود ۱۱/۳۳، ۱۳/۳۸ ; _كے مذاق كرنے والے۱۱/۸;ان كا عذاب ۱۳/۳۲،۳۴;ان كو سزا ۱۳/۳۲; ان كو مہلت ۱۳/۳۲;_سے مذاق ۱۳/۳۲ ;_ سے اجتناب : اس كے آثار ۱۳/۳۵;_كى اصلاح گرى ۱۱/۸۸; _ كو فرزند عطا كرنا ۱۳/۳۸;_كو زوجہ عطا كرنا ۱۳/۳۸;_كے افعال :ان كى اہميّت _۱۱/۳۸ ; _كى اقسام ۱۲/۴;_كى اقوام :ان كے ايمان لانے سے مايوسي۱۲/۱۱۰;_كو امداد۱۲/۱۱۰;_اور دنيا كى آبادى كارى ۱۱/۵۲_اور نااہل افراد پر اعتماد ۱۲/۱۵;_ اور خارق العادہ امور كى انجام دہى ۱۲/۹۳;_اور نفسانى خواہشات كى طرف ميلان ۱۲/۵۳;_اور توحيدى عبادى ۱۲/۳۸;_اور طاقت ورمعاشرة۱۱/۵۲ ;_ اور خطا۱۱/۴۶;_ اور جہالت ۱۲/۱۵ ; _ اور خاندان ۱۳/۳۸;_اور اللہ تعالى سے درخواست ۱۱/۴۶;اور دنيا طلبى ۱۱/۲۹;

۸۵۹

_اور انسانوں كى سرنوشت ۱۱/۳۶;_اور شرك ۱۲/۳۸; _اور بيماروں كى شفا۱۲/۹۳ ; _ اور كفار كو عذاب۱۱/۸۱; _اور عصيان۱۱/۶۳;_اور فضل خدا ۱۲/۳۸;_اور سزا ۱۱/۳۰، ۶۳;_اور خداوند عالم كى سزا۱۳/۳۸;_اور گناہ ۱۱/۶۳ ; _ اور ماديات ۱۱/۲۹ ;_ اور مومنين۱۱/۲۹;_اور تبليغ كا اجر ۱۱/۲۹، ۵۱;_اور نفس امّارہ ۱۲/۵۳;_اور شرك كى نفى ۱۲/۳۸; اولوالعزم _۱۱/۱۱۰;عرب كے _ ۱۱/۸۴ ; حضرت شعيبعليه‌السلام سے قبل_ ۱۱/۸۹; حضرت محمّدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے قبل _۱۱/۱۲۰، ۱۲/۱۰۹ ،۱۳/۳۲، ۳۸;_كا ڈرانا ۱۱/۲۵، ۱۲/۱۱۰;_كا سرتسليم خم كرنا ۱۱/۴۷;_كے مقاصد ۱۱/۵۲، ۸۵; اس كى تحقيق كا زمينہ ۱۱/۲۸ ، ۶۳ ،۸۸;_كو برگزيدہ كرنا ۱۱/۶۲،۸۷،۱۳/۳۸;_كا بشر ہونا ۱۱/۳۱، ۱۲/ ۳۳، ۵۳ ،۱۰۹، ۱۳/۳۸ ،۴۰//اللہ تعالى پر افتراء باندھنے والے:۱۱/۱۸

كااخروى نقصان ۱۱/۲۲;_كى سرزنش ۱۱/۲۰; _ كادنياوى عذاب ۱۱/۲۰;_كابہرہ پن ۱۱/۲۰; _ كااندھا ہونا۱۱/۲۰;_كے خلاف گواہى ۱۱/۱۸ ;_ پرلعنت ۱۱/۱۸;_كى محروميت ۱۱/۱۸ ;_ قيامت كے دن ميں ۱۱/۱۸;_اور آيات الہى ۱۱/۲۰

امتيازى سلوك:ر،ك خاندان

اقتصادى خلاف ورزياں :ر،ك اقتصاد،اہل مدين ،دولت ،حضرت شعيب(ع) ،مومنين اور آسودہ حال

انعام :كے احكام ۱۲/۷۲;نيز ر،ك جرم ،مجرم اور مقابلہ اہل جہنّم :۱۱/۱۶، ۱۷، ۹۸، ۱۰۶، ۱۰۷ ،۱۱۳ ،۱۱۹، ۱۳/۵،۱۸،۲۵،۳۵ _كا بے يارومدد گار ہونا۱۱/۱۱۳;_كا گريہ ونالہ ۱۱/۱۰۶;_كى نجات _۱۱/۱۰۷كا نعرہ _۱۱/۱۰۶

اشياء خوردونوش:ر،ك بہشت

امداد طلب كرنا:ر،ك حضرت يوسف (ع)

انبياء الہى :۱۱/۲،۲۵،۵۰،۵۹،۶۱، ۶۹،۸۱،۸۴، ۹۶، ۱۱۰، ۱۲/۳۰، ۴۳_كے ساتھ جنگ وجدال ۱۱/۷۴

احمق :۱۲/۳۳

اونٹ :كے فوائد ۱۲/۶۵;نيز ر،ك حضرت صالح اور قديمى مصر

انجام:حسن _۱۳/۲۲;_اس كى اہميّت ۱۲/۱۰۱;اس كى شرائط۱۱/۴۹;اس كى اسباب ۱۱/۲،۱۲۲; برا_: اسے ڈرانا ۱۱/۲، ۲۵، ۱۲/۱۰۹; اس كے اسباب ۱۱/۲

۸۶۰

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897