تفسير راہنما جلد ۴

 تفسير راہنما6%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 897

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 897 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 177962 / ڈاؤنلوڈ: 5529
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۴

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

۷_ قدرت اور دنياوى نعمتوں سے بہرمند ہونا، خداوند متعال كى عظيم نعمتوں ميں سے ہے _رب قد ء اتيتنى من الملك

چونكہ حضرت يوسفعليه‌السلام الطاف الہى اور اسكى شكر گزارى كے مقام بيان ميں ہيں اس سے معلوم ہوتا ہےكہ جن چيزوں كو انہوں نے ذكر كيا ہے وہ خداوند متعال كى نعمتوں ميں سے ہيں اور خدا كى بے شمار نعمتوں ميں سے چند نعمتوں كو جو ذكر كيا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے وہ بڑى عظمت اور بزرگى والى نعمتيں ہيں _

۸_ حضرت يوسفعليه‌السلام خوابوں كى تعبير اور آنے والے واقعات كے تجزيہ كا علم ركھتے تھے _علمتنى من تأويل الأحاديث

(احاديث) حديث كى جمع ہے صاحب مفردات نے لفظ حديث كے معنى ميں كہا ہے (كہ ہر وہ كلام جو سننے يا وحى كے ذريعہ خواہ بيدارى ميں يا خواب كى حالت ميں انسان تك پہنچے اسكو حديث كہتے ہيں )اسى وجہ سے احاديث سے مراد ممكن ہے خواب ياآئندہ كے واقعات و حوادث ہوں _

۹_ حضرت يوسفعليه‌السلام كا خوابوں كى تعبير و تأويل اور آنے والے واقعات كے تجزيہ كاعلم مطلق اور لا محدود نہيں تھا _

علمتنى من تأويل الأحاديث

مذكورہ معنى ( من ) تبعيض كى وجہ سے كيا گيا ہے

۱۰_ خداوند متعال، حضرت يوسفعليه‌السلام كو خوابوں اور حوادث كى تأويل اور تحليل كى تعليم دينے والا ہے

رب قد علمتنى من تأويل الأحاديث

۱۱_ خوابوں كى تعبير اور حوادث كى تحليل كا علم ، گرانقدر علم اور خداوند متعال كى نعمتوں ميں سے ہے _

و عملتنى من تأويل الأحاديث

۱۲_ خداوند متعال، آسمانوں اور زمين كو خلق كرنے والا ہے _فاطر السموات و الأرض

(فاطر) خلق كرنے اور پيدا كرنے كے معنى ميں آتا ہے _ يہ لفظ آيت كريمہ ميں منادى واقع ہوا ہے اصل ميں جملہ يہ ہے (يا فاطرالسموات )

۱۳_ كائنات كى خلقت،متعدد آسمانوں پر مشتمل ہے _

فاطر السموات

۱۴_ خداوند متعال انسانوں كا ولى اور سرپرست ہے اور ان كے تمام امور اس كے اختيار ميں ہيں _

أنت وليّ فى ا لدينا و الأخرة

۶۸۱

۱۵_ خداوند متعال كى حكمرانى اور سرپرستي، زمان و مكان كے ساتھ محدود نہيں بلكہ دنيا و آخرت ميں نافذ العمل ہے _

أنت وليّ فى الدنيا و الأخرة

۱۶_ كائنات كا خالق ہى حقيقت ميں انسانوں پر سرپرستى اور حكمرانى كرنے كى طاقت اور لياقت ركھتا ہے _

فاطر السموات و الأرض انت وليّ فى الدنيا و الأخرة

حضرت يوسفعليه‌السلام نے خداوند متعال كو آسمانوں اور زمين ( كائنات) كے خالق كى صفت سے متصف كرنے كے بعد اسے اپنا ولّى قرار ديا ہے تا كہ اس حقيقت كى طرف اشارہ كريں كہ كيونكہ وہ كائنات كا خالق ہے لہذا ولّى اور سرپرست بھى ہے _

۱۷_ حضرت يوسفعليه‌السلام كا صاحب قدرت و اختياراور خوابوں كى تعبيرو آئندہ كے حالات كى تحليل كے علم سے بہرہ مند ہونا، خداوند متعال كى ولايت و سرپرستى كے وسيلہ سے تھا _قدء اتيتنى من الملك و علمتنى أنت ولّى فى الدنيا و الأخرة

۱۸_ خداوند متعال اور اس كے احكام تقدير كے مقابلے ميں سر تسليم خم كرنا ضرورى ہے _توفنى مسلم

(اسلام ) (مسلماً) كا مصدر ہے _ جسكا معنى تسليم ہونا اور فرمانبردارى ہے _ يہاں (مسلماً) كے متعلق كو ذكر كر كے اس عموم كا معنى بتلانا مقصود ہے يعنى خداوند متعال جو فرمان دے يا تقدير بنادئے اس كے مقابلے ميں سر تسليم خم كرنا مراد ہے_

۱۹_ حضرت يوسفعليه‌السلام كى خداوند متعال سے درخواست اور يہ دعا تھى كہ تمام زندگى اور مرتے وقت بھى خداوند عالم كے حضور سر تسليم خم ہو_توفّنى مسلم

۲۰_ زندگى كے ختم ہونے تك تسليم خدا ہونا، خداوند متعال كيعظيم نعمتوں ميں سے ہے _توفّنى مسلم

(توفنى مسلماً ) (تسليم كى حالت ميں مجھے موت آئے) كا جملہ اس بات سے كنايہ ہے كہ ميں ہميشہ تيرى ذات اقدس كے سامنے سر تسليم خم رہوں اس طرح كہ جس لحظہ اور حالت ميں ميرى جان جارہى ہو ميں اس صفت كے ساتھمتصف ہوں _

۲۱_ خداوند متعال، انسانوں كو موت ديتا ہے اور ان كى جان و روح كو واپس ليتا ہے _توفنى مسلم

۶۸۲

(توفّي) كامل اور پورے طور پر لينے كے معنى ميں ہے _ اور اس سے مراد موت دينا ہے كيونكہ انسان كو مارنا، اسكى جان و روح كو لينا ہے _

۲۲_ نيك لوگوں كے ساتھ آخرت ميں زندگى بسر كرنا، خداوند متعال كى قابل قدر نعمتوں ميں سے ہے _و ألحقنى بالصالحين

جملہ ( الحقنى ) كا جملہ ( توفنى مسلما ً) كے بعد آنا اس بات كو بتاتا ہے كہ يہاں الحاق اور ملنے سے مراد، قيامت اور آخرت كے ميدان ميں ملنا ہے _

۲۳_بارگاہ الہى ميں حضرت يوسف(ع) نے اپنى دعا و مناجات ميں نيك لوگوں سے ملحق ہونے كى درخواست كى _

وألحقنى بالصالحين

۲۴_ انسان كو چاہيے كہ ہميشہ خداوند متعال كے مقابلے ميں سر تسليم خم رہنے، عاقبت با خير ہونے اور آخرت كى زندگى ميں صالحين كے ساتھ رہنے كى دعا اور خداوند متعال كى بارگاہ ميں راز و نياز كرے _توفنى مسلماً و الحقنى بالصالحين

۲۵_ خداوند متعال كى سرپرستى كو قبول كرنا، خدا كے سامنے سر تسليم خم ہونے اور آخرت كى زندگى ميں صالحين كے ساتھ زندگى بسركرنے كى لياقت كا پيش خيمہ ہے _أنت ولّى فى الدنيا و الأخرة توفنى مسلماً و ألحقنى بالصالحين

۲۶_ خداوند متعال كى نعمتوں كو ياد كرنا اور اسكى شائستہ صفات كے ساتھ حمد و ثناء كرنا، خداوند متعال كى درگاہ ميں دعا كرنے كے آداب ميں سے ہے _

ربّ قد ء اتيتنى من الملك فاطرالسموات و الأرض ...توفنى مسلماً وألحقنى بالصالحين

۲۷_ خداوند متعال كى اطاعت اور اس كے سامنے تسليم ہونا، صالحين كے زمرے ميں شامل ہونے كى شرط ہے _

توفنى مسلماً وألحقنى بالصالحين

۲۸_عن ا بى عبدالله عليه‌السلام يقول: بينا رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم جالس فى ا هل بيته إذ قال : احبّ يوسف أن يستوثق لنفسه ...لما عزل له عزيز مصر عن مصر خرج الى فلاة من الأرض فصّلى ركعات فلمّا فرغ رفع يده إلى السماء فقال: '' ربّ قد آتيتنى من الملك و علّمتنى من تأويل الأحاديث فاطر السماوات و الأرض أنت وليى فى الدنيا و الأخرة '' قال: فهبط اليه جبرئيل فقال له : يا يوسف ما حاجتك ؟ فقال : رب'' توفنى مسلماً و ألحقنى بالصالحين'' فقال ابو عبدالله عليه‌السلام خشى

۶۸۳

الفتن'' (۱) امام صادقعليه‌السلام سے روايت ہے كہ آپعليه‌السلام نے فرمايا: رسالت مآب اپنے اہل بيت كے ساتھ تشريف فرما تھے كہ بغير كسى تمہيد كے فرمايا كہ حضرت يوسفعليه‌السلام چاہتے تھے كہ اپنے كام كو محكم كريں ...جب عزيز مصر ان كے حق ميں اپنى حكمرانى سے بركنار ہوگيا تب حضرت يوسفعليه‌السلام ايك جنگل و بيابان ميں تشريف لے گئے اور وہاں چند ركعت نماز ادا كى اور جب نماز سے فارغ ہوئے تو آسمان كى طرف ہاتھ بلند كيے اور كہا (ربّ قد اتيتنى ...) آنحضرت -صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمايا كہ اس وقت حضرت جبرئيل نازل ہوئے اور ان سے كہا اے يوسفعليه‌السلام تيرى كيا حاجت ہے ؟ حضرت يوسفعليه‌السلام نے كہا: پرودرگار''توفنى مسلماً و الحقنى بالصالحين '' اس كے بعد امام جعفر صادقعليه‌السلام نے فرمايا حضرت يوسفعليه‌السلام فتنوں سے ڈر گئے تھے_آسمان :آسمان كا متعدد ہونا ۱۳; آسمانوں كا خالق ۱۲

ارواح:ارواح كا قابض ۲۱اسماء و صفات :فاطر ۱۲

اطاعت:خداوند متعال كى اطاعت كے آثار ۲۷

الله تعالى :الله تعالى كا عمل و دخل ۲۱; الله تعالى كى آخرت ميں ولايت و سرپرستى ۱۵;الله تعالى كى بخشش ۵; الله تعالى كى تعليمات ۱۰; الله تعالى كى خالقيت ۱۲; الله تعالى كى خصوصيات ۱۶; الله تعالى كى دنيا ميں ولايت ۱۵; الله تعالى كى مطلق ولايت ۱۵; الله تعالى كى نعمتيں ۱، ۷، ۱۱، ۲۰، ۲۲;الله تعالى كى ولايت و سرپرستى كو قبول كرنے كے آثار ۲۵;الله تعالى كى ولايت و سرپرستى كى خصوصيات ۱۵;الله تعالى كى ولايت و سرپرستى كى نشانياں ۱۷; الله تعالى كے احسان ۱;الله تعالى كے اختيارات۱۴

انجام:اچھے انجام كى اہميت ۲۰،۲۴

انسان :انسانوں كا ولّى وسرپرست ۱۴، ۱۶

تسليم:الله تعالى كے سامنے تسليم ہونے كا پيش خيمہ ۲۵; الله تعالى كے سامنے تسليم ہونے كى اہميت ۱۸، ۲۴ ; الله تعالى كے سامنے تسليم ہونے كے آثار ۲۷; دين كے سامنے تسليم ہونے كى اہميت ۱۸; مقدرات الہى كے سامنے تسليم ہونے كى اہميت ۱۸

تقرب:تقرب الہى كا پيش خيمہ ۱۴

____________________

۱) تفسير عياشى ج ۲ ص ۱۹۹، ح ۸۹; نورالثقلين ، ج ۲، ص۴۷۲، ح ۲۲_

۶۸۴

حمد:حمد الہى ۱، ۲۶

خلقت:خلقت كے خالق كى ولايت ۱۶

دعا :دعا كا پيش خيمہ ۴;دعا كى اہميت ۲۴; دعا كے آداب ۲، ۲۶

ذكر :اسماء و صفات كا ذكر ۴; الله تعالى ربوبيت كا ذكر ۲; الله كى حكمت كو ذكر كرنے كے آثار ۳; الله تعالى كے علم كو ذكر كرنے كے آثار ۳; الله تعالى كى نعمت كا ذكر ۲۶;الله تعالى كى نعمت كو ذكر كرنے كے آثار ۳;الله كى ربوبيت كو ذكر كرنے كے آثار ۳; ذكر كے آثار ۴

روايت ۲۸

زمين :خالق زمين ۱۲

صالحين :صالحين كى ہمنشينى كى شرائط ۱۷; آخرت ميں صالحين كى ہمنشيني۲۲، ۲۳، ۲۴، ۲۵

علم :تعبير خواب كے علم كى اہميت ۱۱;حوادث كى تحليل كے علم كى اہميت ۱۱

موت:موت كا سبب ۲۱

نعمت :آئندہ كے واقعات كى تحليل كے علم كى نعمت ۱۱;حكومت كى نعمت ۷; خداوند متعال كے سامنے تسليم خم ہونے كى نعمت ۲۰; خوابوں كى تعبير كے علم كى نعمت ۱۱; صالحين كے ساتھ رہنے كى نعمت ۲۲; قدرت كى نعمت ۷; نعمت كے مراتب ۷، ۲۰، ۲۲/ولايت :ولايت كا معيار ۱۶

يوسفعليه‌السلام :حضرت يوسفعليه‌السلام اور صالحين ۲۳;حضرت يوسفعليه‌السلام اور يعقوبعليه‌السلام ۱;حضرت يوسفعليه‌السلام اللہ تعالى كے حضور ميں ۳;حضرت يوسفعليه‌السلام پر احسان ۱; حضرت يوسفعليه‌السلام كا قصہ ۱; حضرت يوسف(ع) كا ولى و سرپرست ۱۷;حضرت يوسفعليه‌السلام كو آيندہ كے واقعات كى تحليل كا علم ۸،۹،۱۰، ۱۷;حضرت يوسفعليه‌السلام كو خوابوں كى تعبير كا علم ۸، ۹،۱۰، ۱۷;حضرت يوسفعليه‌السلام كى عاجزى ۱۹;حضرت يوسفعليه‌السلام كى حكومت ۱۷; حضرت يوسفعليه‌السلام كى حكومت كى حدود ۶;حضرت يوسفعليه‌السلام كى دعا ۱، ۱۹، ۲۳، ۲۸;حضرت يوسفعليه‌السلام كى شكر گزارى ۱;حضرت يوسفعليه‌السلام كى قدرت كا سبب ۱۷;حضرت يوسفعليه‌السلام كى نعمتيں ۱;حضرت يوسفعليه‌السلام كے تقرب الہى كا سبب ۳;حضرت يوسفعليه‌السلام كے علم كا محدود ہونا ۹;حضرت يوسفعليه‌السلام كے فضائل ۵، ۸

۶۸۵

آیت ۱۰۲

( ذَلِكَ مِنْ أَنبَاء الْغَيْبِ نُوحِيهِ إِلَيْكَ وَمَا كُنتَ لَدَيْهِمْ إِذْ أَجْمَعُواْ أَمْرَهُمْ وَهُمْ يَمْكُرُونَ )

پيغمبر يہ سب غيب كى خبريں ہيں جنھيں ہم وحى كے ذريعہ آپ تك پہنچارہے ہيں ور نہ آپ تو اس وقت۴_نہ تھے جب وہ لوگ اپنے كام پر اتفاق كررہے تھے اور يوسف كے بارے ميں برى تدبيريں كررہے تھے(۱۰۲)

۱_ گذشتہ تاريخ كے كافى اہم واقعات اور قصّے انسانوں پر مخفى اور پوشيدہ رہ گئے ہيں _ذلك من أبناء الغيب

''انباء'' نبأ كى جمع ہے _ (نبأ) جسطرح مفردات راغب ميں آيا ہے ايسى خبر كوكہا جاتا ہے جو بہت بڑا فائدہ ركھتى ہو _ '' غيب '' يعنى وہ شے جو لوگوں كى نظر اور حواس سے پنہاں ہواور اس كے بارے ميں كوئي اطلاع نہ ركھتے ہوں اور(من ابناء الغيب ) ''من'' تبعيض كے معنى ميں ہے _ پس (ذلك من انباء الغيب ) سے مراد يہ ہے كہ جو باتيں ذكر ہوئيں ہيں وہ ايسى باتيں تھيں جو لوگوں كى نظروں سے پوشيدہ تھيں _

۲_ حضرت يوسفعليه‌السلام كا قصّہ، تاريخ بشريّت ميں بہت اہم واقعہ تھا جو بعثت پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے پہلے لوگوں پر مخفى رہ گيا تھا _ذلك من انبا الغيب

(ذلك) حضرت يوسفعليه‌السلام كے قصّہ اور حضرتعليه‌السلام كے زمانے ميں جو واقعات رونما ہوئے ہيں اسكى طرف اشارہ ہے يعنى (ذلك النبأ من انباء الغيب ) سے يادكيا گيا ہے _

۳_ خداوند متعال نے حضرت يوسف(ع) كے واقعہ كى پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر وحيكے ذريعہ تشريح كى _

ذلك من انباء الغيب نوحيه اليك

۴_ قرآن مجيد، تاريخ بشريت سے آشنا ئي اور اہم تاريخى و مخفى ماند ہ واقعات كى شناخت كا سرچشمہ ہے_

ذلك من انباء الغيب نوحيه اليك

۵_ پيغمبر اسلام، نزول قرآن سے پہلے حضرت يوسفعليه‌السلام كى داستان كے حقائق اور خصوصيات سے واقف نہيں تھے _و ما كنت لديهم اذ أجمعوا أمرهم

(ما كنت لديہم ) ( كہ تو ان كے درميان نہيں تھا) كا جملہ كنايہ ہے كہ رسالتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم حضرت يوسفعليه‌السلام كى داستان سے واقف نہيں تھے _

۶۸۶

۶_ رسالت مآبصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا حضرت يوسفعليه‌السلام كے قصّہ سے نزول قرآن مجيد سے پہلے آگاہ نہ ہونا، قرآن مجيد كے الہيہونے پر روشن دليل ہے _ذلك من أنباء الغيب نوحيه اليك و ما كنت لديهم

(ما كنت لديهم ) جملہ حاليہ ہے اور جملہ (نوحيہ اليك ) كے ليے بمنزلہ علت ہے _ يعنى قرآن مجيد كا وحى الہى ہونے كى حقيقت پر روشن دليل يہ ہے كہ آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم حضرت يوسفعليه‌السلام كے قصّہ سے بے خبر تھے _ ليكن اسكو اچھے انداز ميں بيان كيا گيا ہے اوريہ سوائے وحى كے ممكن نہيں تھا_

۷_ برادران يوسفعليه‌السلام كا حضرتعليه‌السلام كے خلاف مكر و حيلہ اور سازش كرنے كا عزم و ارادہ _

اذأ جمعوا أمرهم و هم يمكرون

''اجماع'' (اجمعوا) كا مصدر ہے جو ارادہ اوركسى كام كے ليے آمادہ ہونے كے معنى ميں ہے_ اور''اجمعو''ميں ضمائر جمع سے مراد برادران يوسف ہيں ليكن يہ احتمال بھى بعيد نظر نہيں آتا كہ ان ضمائر سے مراد برادران يوسفعليه‌السلام كے علاوہ زليخا ، اور مصر كے حكمران ہوں _

۸ _ حضرت يوسفعليه‌السلام كے بھائيوں كا وہ اجتماع جسميں انہوں نے حضرتعليه‌السلام كے خلاف مكر و حيلہ اور سازش كا پروگرام بنايا تھا نزول قرآن مجيد سے پہلے، داستان يوسفعليه‌السلام كا يہ مخفى ترين حصہ تھا_إذ أجمعوا أمرهم و هم يمكرون

حضرت يوسفعليه‌السلام كى داستان كے اس حصّہ (بھائيوں كا ان كے خلاف مكر و حيلہ و سازش كى ميٹنگ كرنا ) كى ياد آورى اس بات كو بيان كرنے كے بعد كہ حضرت يوسفعليه‌السلام كا واقعہ غيبى باتوں ميں سے تھا اس بات كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ يہ داستان كا مخفى ترين حصہ ہے_

۹_ قرآن مجيد كا برادران يوسفعليه‌السلام ، زليخا اور مصر پر حكمران كميٹى كے مكر و حيلہ اور سازش كو بيان كرنا، اس كے وحى اور الہى ہونے پر روشن و واضح دليل ہے _ما كنت لديهم إذ أجمعوا أمرهم و هم يمكرون

(و ما كنت لديهم ) كا جملہ (ذلك من أبنا الغيب ) كے ليے علت كے مقام پر ہے_

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور قصہ يوسفعليه‌السلام ۳، ۵، ۶; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى طرف وحى ۳ ; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے علم كا محدود ہونا ۵، ۶

برادران يوسفعليه‌السلام :

۶۸۷

برادران يوسفعليه‌السلام كا مكر ۷، ۸، ۹

تاريخ :تاريخ كے مخفى حصّے ۱، ۲; تاريخ كے مصادر۴

زليخا :زليخا كا مكر ۹

شناخت :شناخت كے مصادر۴

قرآن مجيد:قرآن مجيد اور يوسفعليه‌السلام كا قصّہ ۸، ۹ ; قرآن مجيد كى اہميت ۴، ۵،۸;قرآن مجيد كے وحى ہونے كے دلائل ۶، ۹

قديمى مصر:قديمى مصر كے حكمرانوں كا مكر و حيلہ ۹

يوسفعليه‌السلام :يوسفعليه‌السلام كا قصہ ۷;يوسفعليه‌السلام كے ساتھ مكر و حيلہ ۷، ۸، ۹ ;يوسفعليه‌السلام كے قصہ سے ناوافقيت ۲; يوسف(ع) كے قصہ كا آنحضرت سے پہلے ہونا ۲،۵; يوسفعليه‌السلام كے قصہ كے چھپے ہوئے پہلو ۸

آیت ۱۰۳

( وَمَا أَكْثَرُ النَّاسِ وَلَوْ حَرَصْتَ بِمُؤْمِنِينَ )

اور آپ كسى قدر كيوں نہ چاہيں انسانوں كى اكثريت ايمان لانے والى نہيں ہے (۱۰۳)

۱_ اكثر لوگ قرآن مجيد اور وحى الہى پر ايمان لانے والے نہيں ہيں _و ما أكثر الناس بمؤمنين

(مؤمنين ) كا متعلق آيت قبل ( نوحيہ اليك) اور بعد والى آيت ( ان ہو ...)كے قرينہ كى بناء پر قرآن و وحى الہى ہے_

۲_ پيغمبر اسلام كا لوگوں كے اطمينان لانے كے سلسلہ ميں بہت حريص اور ان كى اكثريت ميں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى فراوان كو شش كا بے اثر ہونا _و ما اكثر الناس و لو حرصت بمؤمنين

''حرص'' كا معنى كسى شے سے بہت زيادہ لگاؤ اور اس كى دستيابى كيلئے كوشش كرنا ہے _

۳_اكثر لوگوں كا ايمان نہ لانے كا سبب ان كاحق قبول كرنے سے انكار ہے نہ كہ پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى تبليغ ميں

۶۸۸

كوئي كمى تھى اور نہ ہى قرآن كى حقانيت كى دليل ميں كوئي نقص تھا_ذلك من ا نبا الغيب و ما أكثر الناس و لو حرصت بمؤمنين

اس سے پہلے والى آيت شريفہ ميں يہ بيان ہوچكا ہے كہ قرآن مجيد كى حقانيت اور اسكا خدا كى طرف سے ہونا روشن اور واضح بات ہے _ اور (و لو حرصت) كا جملہ يہ بتاتا ہے كہ پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے دين كى تبليغ ميں مستمر كوشش كى ہے _ يہ دو حقيقت اس بات كو بيان كرتى ہيں كہ لوگوں پر حجت اور دليل كا كام مكمل ہوگيا ہے _ اور ان كا ايمان نہ لانا ان كے حق كو قبول نہ كرنے كى وجہ سے ہے _

۴_خداوند متعال نے حضرت يوسف(ع) كے خلاف ان كے بھائيوں كے مكر و فريب كو بيان كر كے رسالت مآب كو تسلى دى ہے كہ لوگوں كى مخالفت كى فكر نہ كريں _إذ أجمعوا أمرهم و هم يمكرون و ما أكثر الناس و لو حرصت بمؤمنين

مذكورہ بالا معنى جملہ ( ما اكثر الناس ...) كابرادران يوسف(ع) كا حضرت يوسف(ع) كے خلاف مكرو سازش ( و ہم يمكرون) كے ساتھ كے خصوص ربط كا تقاضا ہے اور يہ اس نكتہ كى طرف اشارہ كرتا ہے كہ اے پيغمبر گرامي وہ تو فرزندان يعقوب تھے انہوں نے اپنے بھائي اور والد گرامى كے ساتھ كيا برتاؤ كيا _ اور تمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم لوگوں كے ايمان نہ لانے كى وجہ سے غمگين نہ ہونا اور خود كو قصور وار خيال نہ كرو كيونكہ اكثر لوگ حق كو قبول نہيں كرتے_

۵_ لوگوں كا تكبر اورخود پسندي، پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور قرآن مجيد پر ايمان نہ لانے كا سرچشمہ ہے_

و ما أكثر الناس و لو حرصت بمؤمنين

مذكورہ آيت كريمہ ميں ممكن ہے حضرت يوسفعليه‌السلام اور ان كے بھائيوں كے قصہ كے كچھ نتائج كى طرف اشارہ ہو _ اس واقعہ ميں يہ بيان ہوا ہے كہ يوسفعليه‌السلام كے بھائيوں كا ان سے برتاؤ كا ايك سبب غرور اور خود كو بڑا سمجھنا تھا ، ( و نحن عصبة) اسى وجہ سے جملہ ( ما اكثر الناس ...) پورے واقعہ كو نقل كرنے كے بعد اس معنى كى طرف اشارہ ہے كہ اہل مكہ كا پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر ايمان نہ لانے كى ايك وجہ ان كا غرور اور خود كو بڑا خيال كرنا تھا_

۶_ اہل مكہ كا پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر ايمان نہ لانے كا ايك سببب انكى حسادت تھي_و ما اكثر الناس و لو حرصت بمؤمنين

مذكورہ بالا معنى گذشتہ توضيح سے معلوم ہوسكتا ہے_

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے حسد كرنا ۶; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا لگاؤ ۲;

۶۸۹

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو تسلى دينا ۴;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى كوشش ۳; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى كوشش كابے اثر ہونا ۲

اكثريت :اكثريت پر حجت كا تمام كرنا ۳; اكثريت كا بے ايمان ہونا ۱

ايمان :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر ايمان نہ لانا ۱،۵; بے ايمانى كا سبب ۳، ۵، ۶; قرآن مجيد پر ايمان نہ لانا ۱، ۵; وحى پر ايمان نہ لانا ۱

برادران يوسف :برادران يوسف كا مكر ۴

حسد :حسد كے آثار

حق:حق قبول نہ كرنے كے آثار ۳

دين :دين كو نقصان پہنچانے والے اسباب كى شناخت ۵،۶

عجب :عجب كے آثار ۵

علايق :انسانوں كا ايمان كے ساتھ علاقہ و رابطہ ۲

قرآن مجيد :قرآن مجيد كى حقانيت ۳; قرآن مجيد كے قصوں كا فلسفہ ۴

كفر :آنحضرت كاانكار كرنے كا سبب ۶

مكہ :اہل مكہ كى حسادت ۶

يوسف :حضرت يوسف(ع) كا قصہ بيان كرنے كا فلسفہ ۴; حضرت يوسف(ع) كے ساتھ مكر و فريب ۴

۶۹۰

آیت ۱۰۴

( وَمَا تَسْأَلُهُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِنْ هُوَ إِلاَّ ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ )

اور آپ ان سے تبليغ رسالت كى اجرت تو نہيں مانگتے ہيں يہ قرآن تو عالمين كے لئے ايك ذكر اور نصيحت ہے (۱۰۴)

۱_ پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم قرآن مجيد اور وحى كى تعليم و تبليغ كرنے كے بدلے ذرہ برابر اجرت طلب نہيں كى كرتے تھے _

و ما تسئلهم عليه من اجر

لفظ ( سؤال) اور جو اس سے الفاظ سے مشتق ہوئے ہيں جب بغير حرف ( عن ) كے متعدى ہوتے ہيں ، جيسا كہ آيت شريفہ ميں ہے تو مطالبہ اور درخواست كرنے كے معنى ميں آتے ہيں _ اور لفظ ( اجر) نكرہ ہے جو نفى كے بعد واقع ہوا ہے اسى وجہ سے عموم پر دلالت كرتا ہے اور تھوڑى سى اجرت كو بھى شامل ہوگا_ اور (من) زائدہ بھى اسى معنى كى تاكيد كرتا ہے _

۲_كفاركے پاس قرآن مجيد اور پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر ايمان نہ لانے كا كوئي عذر و بہانہ نہيں تھا_

و ما أكثر الناس و لو حرصت بمؤمنين و ما تسئلهم عليه من أجر

(۱۰۲)نمبر آيت كريمہ، نے قرآن مجيد اور رسالت مآب كى حقانيت كو ثابتكياہے اور (۱۰۳) نمبر آيت كريمہ كا اشارہ اسى معنى كى طرف ہے كہ رسالت مآب كے توسط سے قرآن مجيد اور تعليمات وحى لوگوں تك پہنچ گئي ہيں اور مورد گفتگو آيت اس مطلب كو بيان كررہى ہے كہ اس كے ان سے كوئي اجرت طلب نہيں كى گئي _ يعنى كافروں كے ايمان نہ لانے كا ہر عذر اور بہانہ بنانے كا راستہ بند كر ديا گيا ہے _

۳_ دينى مبلّغين كوقرآن كريم كى تعليم اورابلاغ دين كى اجرت لينے سے پرہيز كرنا چاہيے _و ما تسئلهم عليه من أجر

۴_اسلام اور قرآن مجيد كى تعليمات عالمگير اور كسى زمان و مكان اور گروہ كے ساتھ مخصوص نہيں ہيں _

ان هو إلاّ ذكر للعالمين

۵_ قرآن مجيد كے معارف اور ان كے احكام ايسے حقائق ہيں كہجہنيں سيكھا ارو ہميشہ ذہن نشين كرنا ضرورى ہے _ان هو الّا ذكر للعالمين (ذكر) ايسے علم و معرفت كو كہا جاتا ہے كہ ذہن ميں حاضر ہو اور اس سے غفلت نہ برتى جائے _ قرآن مجيد كو ذكر كى صفت سے ياد كرنا ،اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ اس كے حقائق كو سيكھا جائے اور انكو بھولنا اور ان سے غافل بھى نہيں ہونا چاہيے_

۶۹۱

۶_ قرآن مجيد كى تبليغ، مادى وسائل كى در آمد كا وسيلہ قرار نہ پائے_و ما تسئلهم عليه من أجر ان هو الاّ ذكر للعالمين

(ان ہو ...) كے جملے ميں حصر ، حصر اضافى و نسبى ہے اور جملہ ( و ما تسئلہم ) كے قرينہ سے يہ كہا جاسكتا ہے كہ اس سے مقصود يہ ہے كہ قرآن مجيد كو خداوند متعال نے پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر نازل فرمايا تا كہ لوگوں كواسكے حقائق بتائيں اور اسكى تبليغ كريں نہ يہ كہ اسكو اپنى معاش اور زندگى چلانے كا ذريعہ قرار ديں اور پيغمبر گرامىصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے بھى ايسے ہى كيا (ما تسئلهم )

۷_ قرآن مجيد كا زمانہ بعثت كے لوگوں سے خاص نہ ہونا يہ ايك مناسب دليل ہے كہ اسكى تبليغ كے بدلے ميں ان سے كوئي بھى اجرت نہيں مانگى گئي_و ما تسئلهم عليه من اجر ان هو الا ذكر للعالمين

مذكورہ بالا معنى اجر رسالت كو طلب نہ كرنے اور قرآن مجيد كا تمام عالم كے ليے ہونے كے درميان باہمى ارتباط كا تقاضا ہے _ يعنى چونكہ قرآن مجيد تمام لوگوں اور تمام زمانوں كے ليے ہے اس وجہ سے مناسب نہيں ہے كہ ايك گروہ و طائفہ خاص سے اسكى اجرت طلب كى جائے_

۸_ كسى وقت لوگوں كے خاص گروہ يا حتى اكثريت كا ايمان نہ لانا، دينى مبلغين كے ليے مايوسى اور نااميدى كا سبب نہيں بننا چاہيے_و ما أكثر الناس و لو حرصت بمومنين ان هو الّا ذكر للعالمين

(ان هو الا ذكر للعالمين ) كا جملہ، قرآن مجيد اور اسلام كے عالمگير ہونے پر دلالت كرتا ہے اور اسكو بعثت كے زمانے اور اہل مكہ سے خاص ہونے كى نفى كرتاہے_ يہ اس بات كى طرف اشارہ كرتا ہے كہ اے پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم آپ كو مكہ كى اكثريت كے ايمان نہ لے آنے پر پريشان اور مايوس نہيں ہونا چاہئے كيونكہ قرآن مجيد فقط ان لوگوں كے ساتھ مخصوص نہيں ہے بلكہ پورى كائنات كے ليے ہے اگر يہ ايمان نہيں لاتے تو دوسروں كى طرف چلے جائيں _

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرت اور قرآن مجيد كى تبليغ ۱;آنحضرت كى صفت تبليغ ۱۱

اسلام :

۶۹۲

اسلام كا پورى كائنات كے ليے ہونا ۴; اسلام كى خصوصيات ۴

ايمان :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر ايمان نہ لانا ۲;آنحضرت كى صفت تبليغ ۱۱

تبليغ :تبليغ ميں نقصان دينے والے اموركى شناخت ۳،۶،۸

ذكر :قرآن مجيد كے ذكر كى اہميت ۵

قرآن محيد :كا پورى كائنات كو شامل ہونا ۴; قرآن مجيد كا تقدسى ۶; قرآن مجيد كا تمام كائنات كے ليے ہونے كے آثار ۷; قرآن مجيد كى اہميت ۶; قرآن مجيد كى تبليغ كى اجرت۳، ۶، ۷; قرآن مجيد كى تعليم كى اہميت ۵; قرآن محيد كى خصوصيات ۴

كفر :كفر كا بے منطق و بے دليل ہونا ۲

مبلغين :مبلغين اور تبليغ كى اجرت ۳; مبلغين اور لوگوں كا كفر ۸; مبلغين كى ذمہ دارى ۳،۸;مبلغين كے اميدوار ہونے كى اہميت ۸

آیت ۱۰۵

( وَكَأَيِّن مِّن آيَةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ يَمُرُّونَ عَلَيْهَا وَهُمْ عَنْهَا مُعْرِضُونَ )

اور زمين و آسمان ميں بہت سى نشانياں ہيں جن سے لوگ گذر جاتے ہيں اور كنارہ كش ہى رہتے ہيں (۱۰۵)

۱_ زمين اور آسمان خداوند متعال كى توحيد اور وحدانيت كى بے شمار نشانيوں اور آيات پر مشتمل ہيں _

و كأيّن من آية فى السموات و الأرض

(كأيّن ) عدد كے ليے كنايہ ہے اور كثرت پرقرآن دلالت كرتا ہے _ يہ لفظ مبتداء اور جملہ (فى السموات و الأرض ) اسكى خبر ہے _ اور ( من آية) اسكى تميز ہے _ اور اس لفظ ( آية) سے مرادبعد والى آيت ميں ( و ما يومن اكثر ہم

۶۹۳

باللّہ ) كے قرينے كى وجہ توحيد و وحدانيت كى نشانى ہے _

۲_ كائنات ميں توحيد و احديت الہى كى نشانياں ، ہميشہ انسانوں كے سامنے اور منظر عام پر ہيں _

و كايّن من آية فى السموات و الارض يمرون عليه

(مرور) كا معنى گذرنے كاہے اور لوگوں كا آيات اور اللہ كى نشانيوں سے گزرنا، ان كے ديكھنے كو مستلزم ہے _ جيسے كہا جاتا ہے كہ انسان آسمانى آيات سے عبور نہيں كرتاہے اسى طرح (يمرون عليہا ) كا جملہ ان آيات كے بارے ميں كنايہ ہے كہ''وہ مشاہدہ كرتے ہيں ''

۳_ كفر اختيار كرنے والے، توحيد كى آيات اور نشانيوں ميں غور و فكر نہيں كرتے اورتوحيد پر انكى دلالت كو نہيں پاتے_

يمرون عليها و هم عنها معرضون

''اعراض'' (معرضون) كا مصدر ہے جو منہ پھير لينے كے معنى ميں ہے _ توحيد كى نشانيوں سے منہ پھير لينے كا معنى يہ ہے كہ اسميں غور و فكر نہيں كرتے اور اس كو درك نہيں كرتے كہ يہ خداوند متعال كى وحدانيت كے گواہ و دلائل ہيں _

۴_ وہ لوگ جو آسمانوں اور زمين ( كائنات ) ميں موجود نشانيوں سے خداوند متعال كى توحيد اور وحدانيت كو درك نہيں كر پاتے وہ اس لائق ہيں كہ انكى مذمت اور سرزنش كى جائے_وكأيّن من آية فى السموات و ال ارض يمرون عليها و هم عنها معرضون

آيت شريفہ كا انداز، مذمت اور سرزنش كو بتاتا ہے_

۵_ زمين متحرّك ہے اور انسانوں كو آيا ت آسمانى سے عبور كرواتى ہے _

كايّن من آية فى السموات و الارض يمرون عليه

اگر (يمرون عليہا ) كے جملے كا كنايہ ( مشاہدہ كرنا) معنى نہ كريں بلكہ حقيق معنيمراد ليں تو (زمين كى حركت كرنا)اس كا معنى ہوگا _كيونكہ آيات آسمانى پر عبوراس معنى كے ساتھ مناسب ہے كہ زمين حركت كرتى ہو اور اس حركت كے سبب انسان آيات الہى سے عبور كرتا ہے _ (تفسير الميزان سے يہ معنى ليا گيا ہے )_

۶_كائنات ،متعدد آسمانوں پر مشتمل ہے _كأيّن من ءاية فى السموات

آسمان :آسمانوں كا متعدد ہونا ۶;آسمانوں ميں آيات الہى كا ہونا ۱، ۴، ۵

آيات الہى :آيات آفاقى ۱، ۴; آيات الہى سے منہموڑنے والے ۳آيات الہى سے منہ موڑنے والوں كى

۶۹۴

سرزنش ۴; آيات كائنات كا مشاہدہ ۲

توحيد :توحيد كے دلائل ۱، ۲

زمين :زمين كى حركت ۵;زمين ميں آيات الہى كا ہونا ۱، ۴

سرزنش :سرزنش كے مستحقين ۴

كائنات:كائنات ميں خدا كى نشانيان ۴

كفار :كفار كا منہ پھيرنا ۳; كفار كى خصوصيات ۳

آیت ۱۰۶

( وَمَا يُؤْمِنُ أَكْثَرُهُمْ بِاللّهِ إِلاَّ وَهُم مُّشْرِكُونَ )

او ران ميں كى اكثريت خدا پر ايمان بھى لاتى ہے تو شرك كے ساتھ (۱۰۶)

۱_ اكثر ايمان كا دعوى اور وجود الہى كا اعتراف كرنے والے، اسكا شريك خيال كرتے ہيں _

و ما يؤمن أكثر هم باللّه إلّا و هم مشركون

۲_ اكثر توحيد پرست توحيد كو كسى نہ كسى طريقہ سے شرك كے ساتھ مخلوط كر ديتے ہيں _و ما يؤمن أكثر هم باللّه إلاّ و هم مشركون

۳_ خالص توحيد پرست كہ جنكى توحيد،ہر قسم كے شرك سے منزہ ہے بہت كم ہيں _و ما يؤمن أكثر هم باللّه إلاّ و هم مشركون

۴_ توحيدى عقيدہ كو ہر قسم كے شرك سے دور ركھنے كي كوشش كرنا بہت ضرورى ہے _و ما يؤمن أكثر هم باللّه و هم مشركون

۵_عن ابى عبدالله عليه‌السلام (فى قول تعالى ) :'' و ما يؤمن اكثر هم بالله و هم مشركو ن'' انها نزلت فى مشركى العرب اذ سئلوا من خلق السماوات و الارض و ينزل المطر؟ قالوا : الله ثم هم يشركون و كانوا يقولون فى تلبيتهم : لبيك لا شريك لك الا شريكا هو انك تملكه و ما ملك (۱)

____________________

۱) مجمع البيان ج ۵ ; ص ۴۱۰; نور الثقلين ج ۲ ص ۴۷۶ ; ح ۲۳۷_

۶۹۵

امام جعفر صادقعليه‌السلام سے اللہ تعالى كے اس قول '' ما يؤمن اكثر ہم باللہ الا و ہم مشركون '' كے بارے ميں روايت ہے كہ يہ آيت كريمہ مشركين عرب كے بارے ميں نازل ہوئي ہے _ جب ان سے سوال ہوا كہ آسمانوں اور زمين كا خالق كون ہے اور بارش كون برساتا ہے ؟ تو جواب ميں كہتے ہيں خداوند متعال : ليكن اس كے باوجود بھى شرك كرتے تھے اور تلبيہ (يعنى اس كے حضور زبان سے اظہار كرنا ) كے وقت كہتے تھے لبيك _ تيرى ذات كا كوئي شريك نہيں سوائے اس شريك كے جو تجھ سے ہے اور تو اسكا مالك ہے اور جس كا وہ مالك ہے تو اس كا بھى مالك ہے_

۶_ عن ابى عبداللهعليه‌السلام (فى قوله تعالى ) _ ''و مايؤمن اكثر هم بالله و الا و هم مشركون''انهم اهل الكتاب آمنوا بالله و اليوم الاخر و التوراة و النجيل ثم اشركو بانكار القرآن و انكار نبوة نبيا محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم _(۱)

امام جعفر صادق عليہ السلام سے اللہ تعالى كے اس قول (و ما يؤمن اكثرهم با لله الا و هم مشركون ) كے بارے ميں روايت ہے كہ بے شك وہ اہل كتاب ہيں جو خداوند متعال اور روز قيامت اور تورايت و انجيل پر ايمان لائے ہيں _ پھر قرآن مجيد اور پيغمبر گرامى حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى نبوت كا انكار كركے مشرك بن گئے _

۷_عن ابى الحسن الرضا(ع) (فى قوله تعالى ) : ''و ما يؤمن اكثرهم بالله الا و هم مشركون '' قال : انه شرك لا يبلغ به الكفر _

'' و ما يؤمن اكثرهم بالله و هم مشركون '' كے بارے ميں امام رضا(ع) سے روايت ہے آپعليه‌السلام كہ اس بارے ميں فرماتے ہيں اس شرك سے مراد ايسا شرك ہے كہ جو بھى ايسا شرك ركھتا ہے ليكن وہ كفر كى حدتك نہيں پہنچتا _

۸_عن ابى جعفر صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : فى قوله الله تبارك و تعالى ''و ما يؤمن اكثرهم بالله الا و هم مشركون '' قال : شرك طاعة و ليس شرك عبادة و المعاصى التى يرتكبون شرك طاعة اطاعوا فيها الشيطان فاشركوا بالله فى الطاعة لغيره (۳)

امام محمد باقرعليه‌السلام سے اللہ تعالى كے اس قول ''ما يومن اكثر ہم باللہ الاّ ہم مشركون'' كے بارے ميں روايت نقل ہوئي ہے كہ آپ نے فرمايا كہ يہاں شرك سے مراد اطاعت ميں شرك ہے نہ كہ عبادت ميں شرك وہ ايسے گناہوں كا ارتكاب كرتے ہيں جس ميں اطاعت ميں شرك ہے نہ كہ شيطان كى اطاعت كرتے ہيں _ پس غير الله كى اطاعت كرنے سے وہ خداوند متعال كے يے شريك قرار ديتے ہيں _

____________________

۱)مجمع البيان ج۵ ص ۴۱۰ ; نور الثقلين ج ۲ ; ص۴۷۶ ج ۲۳۷ _۲)مجمع البيان ج ۵ ص ۴۱۰ بحار الانوار ج ص ۱۰۶_۳) تفسير قمى ، ج ۱ ص ۳۵۸; نور االثقلين ، ج ۲ ص ۴۷۵_ ج ۲۳۱_

۶۹۶

۹_عن ابى عبدالله عليه‌السلام ''و ما يؤمن اكثرهم بالله الا و هم مشركون '' فهم الذين يلحدون فى اسمائه بغير علم فيضعونها غير مواضها (۱)

امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روايت ہے كہآپ(ع) اللہ تعالى كے اس قول (و مايؤمن اكثرهم بالله و الّا و هم مشركون ) كے بارے ميں فرماتے ہيں كہ يہاں ايسے لوگ مراد ہيں جو اسماء الہى كے سلسلہ ميں جہالت كى بناء پر كجروى كرتے ہيں اور ان اسماء كو غير اللہ ميں استعمال كرتے ہيں _

۱۰_عن ابى عبدالله عليه‌السلام فى قوله :''و ما يؤمن اكثرهم بالله الا و هم مشركون '' قال : هو الرجل يقول : لولا فلان لهلكت ولو لا فلان ل اصبت كذاوكذا و لو فلان لضاع عيالي (۲)

اما م جعفر صادقعليه‌السلام سے قول خداوند متعال كے اس قول(و مايؤمن اكثرهم بالله والّا و هم مشركون ) كے بار ے ميں روايت ہے كہ اس سے مراد وہ شخص ہے كہ جو يہ كہے كہ اگر فلاں نہ ہوتا تو ميں ہلاك ہوجاتا ، اگر فلاں نہ ہوتا تو ميرے سر پر يہ گذرجاتى ، اگر فلاں نہ ہوتا تو ميرے اہل و عيال برباد ہوجاتے

۱۱_عن يعقوب بن شعيب قال : سألت ابا عبدالله '' وما يؤمن اكثرهم بالله الّا و هم مشركون'' قال : كانوا يقولون: نمطر بنو كذا و نبوّء كذا و منها انهم كانوا يأتون الكها ان فيصدّ قونهم فيما يقولون (۴) يعقوب ابن شعيب نقل كرتے ہيں كہ ميں نے امام جعفر صادقعليه‌السلام سے آيت كريمہ'' و ما يؤمن اكثرہم بالله الّا و ہم مشركون '' كے بارے ميں سوال كيا تو انہوں نے فرمايا كہ اس آيت سے مراد وہ لوگ ہيں جو يہ عقيدہ ركھتے ہيں كہ بارش كا برسنا اس ستارے كے سبب سے ہے يا اس كى فلانى حالت ميں آنے كے سبب سے ہے اور وہ لوگ كاہنوں اور جادوگروں كے پاس آتے اور ان كى باتوں كو قبول كرتے ہيں _

اعراب :اعراب كا شرك ۵

اكثريت :اكثريت كا شرك ۱; اكثريت كے شرك سے مراد ۷، ۸، ۹، ۱۰،۱۱

اہل كتاب :اہل كتاب كا شرك ۶

____________________

۱) توحيد صدوق ص ۳۲۴ح ۱ : نورالثقلين ، ج ۴۷۵ ، ج ۲۲۹ _۲)تفسيرعياشي،ج۲،ص ۲۰۰;ح ۹۶ ;نور الثقلين،ج ۲;ص ۴۷۶ ;ح ۲۳۵_

۳) (نو) كے لفظ سے مراد يا تو ستارہ ہيں يا ان كے مختلف حالات ہيں _۴) بحار الانوار ج ۶۹، ص۹۹ ح ۲۲; بحارالانوار ج۲،ص ۲۱۳، ح ۱۲

۶۹۷

الله تعالى :اسماء الہيہ ميں شرك الحاد كرنا ۹

ايمان :ايمان كے دعوے داروں كا شرك ۱

توحيد:شرك و توحيد كو ملانا ۲

روايت :روايت ۵، ۶، ۷، ۸، ۹، ۱۰، ۱۱

شرك:شرك افعالى ۵، ۸، ۱۰، ۱۱;شرك سے دورى كرنے كى اہميت ۴; شرك كے مراتب ۷

مؤمنين :مؤمنين كى كمى ۳

موحدين :موحدين اور شرك ۲;موحدين كى كمى ۳

آیت ۱۰۷

( أَفَأَمِنُواْ أَن تَأْتِيَهُمْ غَاشِيَةٌ مِّنْ عَذَابِ اللّهِ أَوْ تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً وَهُمْ لاَ يَشْعُرُونَ )

تو كيا يہ لوگ اس بات كى طرف سے مطمئن ہوگئے ہيں كہ كہيں ان پر عذاب الہى آكر چھا جائے يا اچانك قيامت آجائے اور يہ غافل ہى رہ جائيں (۱۰۷)

۱_ قرآن مجيد اور پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى رسالت كا انكار كرنے والے دنيا كے )عذاب ( عذاب استيصال) اور آخرت كے عذابوں ميں گرفتار ہونے كے خطرے ميں ہيں _أفأمنوا ان تاتيهم غاشية من عذاب الله او تاتيهم الساعة

(افامنوا) كى ضمير ممكن ہے ( اكثر الناس) كى طرف لوٹے جو آيت ۱۰۳ ميں ہے _ اس صورتميں اس ضمير سے مراد وہ لوگ ہيں جو قرآن مجيد و وحى الہى اور رسالت پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا انكار كرتے ہيں اور اس كے بارے ميں كافر ہوگئے ہيں _

۲_ مشركين،دنيا اور آخرت كے عذابوں ميں گرفتار ہونے كے خطرے سے دوچار ہيں _

افأمنوا ان تأتيهم غاشية من عذاب الله او تأتيهم الساعة

مذكورہ بالا معنى اس صورت ميں ہے كہ ( افامنوا) كى ضمير سے مراد وہ مشركين ہوں جو اس سے پہلے والى آيت ميں بيان ہوچكے ہيں _

۶۹۸

۳_ الله كے عذاب عالمگير عذاب ہيں اور اپنے مستحقين كو گھير لينے والے ہيں _افأمنوا ان تأتيهم غاشية من عذاب الله

(غاشيہ ) كا معنى تمام كو شامل ہونے والا ہے يہ لفظ ايك محذوف موصوف كے ليے صفت واقع ہوا ہے _ جو كہ ( عذاب الله ) كے قرينے كى وجہ سے ( عقوبة ) يا اسكى مثل الفاظ ہوسكتے ہيں _ اور (من ) كا حرف ممكن ہے يہاں تبعيض كے ليے واقع ہوا ہو _ اور يہ بھى احتمال ہے كہ (من ) بيانيہ ہو اگر دوسرا احتمال ليا جائے تو اس صورت ميں اس آيت كريمہ سے مذكورہ بالا معنى كو حاصل كرنا روشن اور بغير كسى ابہام كے ہے _

۴_ مشركين اور كفار، عذاب الہى سے فرار نہيں كرسكتے اور اپنے آپ كو اس سے نہيں بچاسكتے _

أن تأتيهم غاشية من عذاب الله

عذاب الہى كوعالمگير اور تمام كو شامل ہونے كى صفت سے ذكر كرنے كا مقصد يہ ہے كہ اس سے فرار ممكن نہيں اور پنے آپ كو اس كے دكھ و رنج سے محفوظ نہيں ركھا جا سكتا _

۵_ كفار اور مشركن كا دنيا و آخرت كے عذاب الہى سے محفوظ رہنے كا احساس تعجب آور اور نامناسب بات ہے _

أفأمنوا ان تأتيهم غاشية من عذاب الله و تأتيهم الساعة

(افأمنوا) ميں ہمزہ استفہام ممكن ہے توبيخى ہو يا تعجب كو بيان كرنے كے ليے ذكر ہوا ہو _يعنى يہ تعجب آور بات ہے كہ خداوند متعال كے عذاب سے اپنے آپ كو امن و امان ميں محسوس كر رہے ہيں _ حالانكہ توحيد اور رسالت پر واضح و روشن دليل و برہان ہوتے ہوئے بھى توحيد و رسالت كو قبول كرنے سے گريزاں ہيں _

۶_ قيامت ناگہانى اور انسانوں كى بے علمى و لا علمى ميں واقع ہوگى _أو تأتيهم الساعة بغته و هم لا يشعرون

(بغتة ) كا معنى ناگہانى طور پر اور پہلے اطلاع ديے بغير واقع ہونا ہے اور (وہم لا يشعرون) كا جملہ حال مؤكدہ ہے _ پس ان كا متوجہ نہ ہونا (بغتة ) كے لفظ سے معلوم ہوتا ہے_

۷_ بشريت كى تحقيق و علم قيامت كے برپا ہونے كے وقت كو معين كرنے حتى احتمال دينے سے بھى قاصر ہے _

أو تأتيهم الساعة بغتة و هم لا يشعرون

اس صورت ميں يہ كہہ سكتے ہيں كہ شيء ناگہانى اور اچانك واقع ہوئي ہے _ كہ انسان اس كے واقع ہونے كے زمانے كو احتمال و حدس كى صورت ميں بھى معين نہ كر سكتا ہو _

۸_ توحيد، قرآن مجيد اور رسالت پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے وجود پر روشن و واضح دلائل و حقانيت كا ہونا ان كے انكار

۶۹۹

كے ليے ہر قسم كے بہانہ كو ختم كرديتا ہے اور كفار كو عذاب الہى كا مستحق بنانے كا موجب بنتا ہے_

و ما اكثر الناس بمومنين و ما يؤمن اكثرهم بالله و الّا و هم مشركون أفأمنو

آيت ( ذلك من ابنا الغيب ...) جو حقانيت قرآن مجيد اور رسالت پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حقانيت كى دليل پر مشتمل ہے _ اور آيت كريمہ (و كأيّن من آية ...) كہ جسميں توحيد كى دليل ہے _ اس پر فأ كا حرف جو (أفأمنوا) ميں ہے اس نے عذاب كے استحقاق كو مترتب كيا ہے يعنى كيونكہ اتمام حجت ہوگئي ہے اس ليے كسى بہانہ و عذركى ضرورت نہيں ہے اور كفار عذاب كے مستحق ہيں _

الله تعالى :الله تعالى كے عذابوں كا احاطہ كرنا ۳

امور:شگفت و تعجب آور امور ۵

انسان:انسانوں كے علم كا محدود ہونا ۷

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو جھٹلانے والوں كا آخرت ميں عذاب ۱; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو جھٹلانے والوں كا دنيا ميں عذاب ۱; آنحضرت كى حقانيت كى وضاحت ۸

توحيد :توحيد كے واضح دلائل ۸

عذاب :اہل عذاب ۱، ۲; عذاب استيصال ۱; عذاب سے محفوظ رہنا ۵; عذاب كے اسباب ۸_

قرآن مجيد :قرآن مجيد كى حقانيت كى وضاحت ۸;قرآن مجيد كے جھٹلانے والوں كا آخرت ميں عذاب ۱; قرآن مجيد كے جھٹلانے والوں كا دنيا ميں عذاب ۱

قيامت :قيامت كا ناگہانى ہونا ۶; قيامت كا وقت ۷; قيامت كے بر پا ہونے كے خصوصيات ۶

كفار :كفار پر اتمام حجت كرنا۸; كفار پر عذاب۸; كفار پر عذاب كا حتمى ہونا ۴،۵

مشركين:مشركين پر آخرت كا عذاب ۲;مشركين پر اتمام حجت ۸; مشركين پر دنيا كا عذاب ۲; مشركين پر عذاب كا حتمى ہونا ۴،۵; مشركين كا عذاب ۸

۷۰۰

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744

745

746

747

748

749

750

751

752

753

754

755

756

757

758

759

760

761

762

763

764

765

766

767

768

769

770

771

772

773

774

775

776

777

778

779

780

781

782

783

784

785

786

787

788

789

790

791

792

793

794

795

796

797

798

799

800

ہارونعليه‌السلام ، يوشع بن نونعليه‌السلام ،

بہانہ تراشى :_ كے اثرات ۴/۱۵۳نيز ر _ ك اہل كتاب ، يہود

بہراپن :ر _ ك بنى اسرائيل

بہشت :_ سے محروميت ۴/۱۲۴،۵/۷۲ ; _ كا وعدہ ۵/۱۲; _ كى اہميت ۵/۱۱۹;_كى بناوٹ ۵/۱۱۹; _ كى پاداش ۵/۱۱۹; _ كى جاودانى ۵/۸۵، ۱۲۰;_ كى صفات ۵/۶۵; _ كى قدر و قيمت ۴/۱۷۵، ۵/۱۱۹; _ كى نعمتيں ۴/۱۲۲، ۱۷۳، ۱۷۵، ۵/۱۲، ۶۵، ۸۵، ۱۱۹; _ كى نہريں ۴/۱۲۲، ۵/۱۲، ۸۵، ۱۱۹;_ كے اسباب ۴/۱۲۲، ۱۲۴، ۱۷۵، ۵/۱۲، ۶۵، ۸۵، ۱۲۰; _ كے باغات ۴/۱۲۲، ۵/۱۲، ۶۵، ۸۵، ۱۱۹; _ كے درخت ۵/۸۵، ۱۱۹;_ ميں داخل ہونا ۴/۱۲۳، ۱۷۵، ۵/۱۲; _ ميں دائمى سكونت ۴/۱۲۲نيز ر_ك ايمان ، بہشتى افراد ، صادقين ، صالحين ، مومنين

بہشتى افراد :۴/۱۱۲، ۵/۱۱۹_ بہشت ميں ۵/۱۱۹; _ كى جاودانى ۵/۸۵، ۱۱۹; _ كى رضايت ۵/۱۱۹

بہن :ر_ك ميت ، ميراث

بھائي:_ كا قتل ۵/۲۹نيز ر _ك ميت ، ميراث

بھلائي:_كى اہميت ۴/۱۲۸ ، ۵/۹۳ ; _ كى حوصلہ افزائي۵/ ۹۳ ; _ كى دعوت دينا ۴/ ۱۲۸;_ كى قدر و قيمت ۴/ ۱۲۵ ; _ كے اثرات ۵/ ۹۳; _ كے موارد ۴/۱۲۸ ، ۵/۱۳نيز ر_ك ، اللہ تعالى ، شريك حيات ، گھرانہ

بھيڑ :_ كا گوشت ۴/۱۶۰;_ كے احكام ۵/۱۰۳; _ كے گوشت كى حليت ۵/۱نيز ر _ ك كفارہ

بے باك ہونا :ر_ك شجاعت

بيت الله الحرام : ۵/۹۷نيز ر_ك مكہ

بيت المقدس:

۸۰۱

_ كا احترام ۴/۱۵۴; _ ميں داخل ہونا ۴/۱۵۴; _ ميں داخل ہونے كے آداب ۴/۱۵۴نيزر_ ك يہود

بے تقوى افراد :_ كو خبر دار كرنا ۵/۴; _ كو دھمكى ۴/۱۳۳

بے تقوا ہونا :_ ہونے كا نقصان ۴/ ۱۳۱; _ہونے كى علامات ۵/۲، ۱۱، ۸۸، ۱۱۲; _ہونے كے اثرات ۴/ ۱۳۱، ۱۳۳، ۵/۱۰۸; _ہونے كے موارد ۵/۹۶; _ ہونے كے موانع ۵/۳۵

نيز ر _ ك انسان ، اہل كتاب ، بے تقوى افراد، قابيل

بيٹي:ر_ك يتيم

بے گناہ لوگ:_وں كى سزا ۵/۲۶

بيمار :_ كى صحت يابى ۵/۱۱۰; _ كے احكام ۴/۱۰۲، ۵/۶

بين الاقوامى :ر_ك بين الاقوامى روابط

بين الاقوامى روابط: ۴/۱۳۹، ۱۴۱_ ميں انصاف سے كام لينا ۵/۸

بے نيازي:_ كى قدر و قيمت ۵/۷۵

پ

پابند لوگ :ر _ ك اہل كتاب ، بنى اسرائيل ، عيسائي ، يہود

پاداش :ر _ ك اجر

پادرى :_ اور قرآن كريم ۵/۸۳; _ كا نقش ۵/۸۲; _وں كا گريہ ۵/۸۳; پسنديدہ _ ۵/۸۲; صدر اسلام كے _ ۵/۸۳

پارٹى بازى :ر_ك عيسائي

پارسائي :ر_ك تقوى

پاك افراد : ۵/۱۸، ۴۱

پاكدامن شخص :

۸۰۲

_ پر تہمت لگانا ۴/۱۵۶نيز ر_ ك شادى ، عورت

پاكدامنى :ر_ ك عفت

پا كى :ر _ ك الله تعالى كے دوست،انسان، قلب ، گناہ ، مريم (ع)

پاكيزگى :_ كى اہميت ۵/۵نيزر _ ك حلال اشيائ، كھانے كى اشيائ

پانى پلانا :اس كى اہميت ۵/۳۲

پاؤں :_ كاٹنا ۵/۳۳

پائيدارى :ر_ك استقامت

پردہ اٹھانا :ر_ك فاش كرنا

پرستش :ر_ك عبادت

پرندہ :ر_ك شكار ، عيسى (ع)

پشيمانى :_ كے اسباب ۵/۵۲; _ كے موارد ۴/۱۴۶، ۵/۵۲نيز ر_ك قابيل ، قاتل ، گنا ہ ، محارب، مسلمان

پليدى :_ سے اجتناب كرنا ۵/۹۰، ۹۲; _ كى حرمت ۵/۹۰نيز ر_ك ازلام ، بت ، شراب ، شيطان ، قمار ، كفر ، محرمات، نفاق

پند :ر _ ك عبرت

پودا:پودے كے اگنے كا پيش خيمہ ۵/۶۶

پيغمبر اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :ر_ك آنحضرت (ع)

پيروى :ر_ك اطاعت

پيكار :ر_ك جنگ ، جہاد

۸۰۳

پيمان :ر_ك عہد

پينے كى اشيائ:ر _ ك مشروبات

ت

تاريخ :_ سے عبرت لينا ۴/۱۵۳، ۵/۲۰، ۲۷; _ كى ياد كى اہميت ۵/۲۰; _ كے صحيح ہونے كا معيار ۴/۱۵۷; _ كے فوائد ۵/۱۰۲; _كے واقعات كو ياد كرنا ۵/۲۷;_ ميں غور و فكر ۵/۷۵; _ نقل كرنے كے فوائد ۵/۲۷; تاريخ ميں نقل ہونے والے تمام موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں _

تبرا:_ كى اہميت ۵/۵۱; _ كے اثرات ۵/۵۷; _ كے موارد ۵/۵۷نيز ر_ك ثروتمند افراد، دشمن

تبليغ:_ كا طريقہ ۴/۱۱۰، ۱۶۵، ۵/۱۹، ۶۷نيزر _ ك انبياءعليه‌السلام ، دشمن ، دين ، كالب بن يافنا ، يوشع بن نون (ع)

تثليت :_ پر مصر رہنا ۵/۷۵; _ سے اجتناب كرنا ۴/۱۷۱; _ كا بطلان ۵/۷۵; _ كا عقيد ہ ۴/۱۷۱، ۵/۷۳، ۷۴; _ كے عقيدہ كا شرك ہونا۵/۷۳; _كے عقيدہ كا كفر ہونا ۵/۷۳; _ كے عقيدہ كى سزا ۵/۷۳نيز ر_ك الوہيت

تجارت :_ كا نفع ۵/۲; _ كى تشويق ۵/۲نيز ر_ك حج، عمرہ

تجاوز :_ سے اجتناب كرنا ۵/۲، ۶۲، ۶۵; _ كا آغاز كرنے والا ۵/۲۹; _ كا پيش خيمہ ۵/۲;_ كا گناہ ۵/۶۲; _ كى برائي ۵/۶۲;_ كى حرمت ۵/۲; _ كى سزا ۵/۲۹،۸۰; _ كے اثرات ۵/۷۸، ۸۰;_ كے موارد ۵/۲; _ ميں تعاون كرنا ۵/۲

نيز ر_ك الله تعالى ، بنى اسرائيل ، دشمن ، عورت ، مرد ، يتيم

تجاوز كرنے والے :ان كى سزا ۵/۲۸; ان كى محروميت ۵/۸۷

تجربہ :_ كى اہميت ۵/۳۱نيز ر_ك قابيل

۸۰۴

تجرّى :_كا پيش خيمہ ۵/۲۸

تحريف:_ قبول كرنا ۵/۴۲; _ كا پيش خيمہ۵/۱۳; _ كے اثرات ۵/۴۱; _ كے موانع ۵/۴۴

نيز ر_ك آسمانى كتب، انجيل ، بنى اسرائيل ، تحريف كرنے والے ، تورات ، دين ، قابيل ، منافقيں ، ہابيل ، يہود

تحريف كرنے والے :

ان كى پيروى كرنا۵/۴۱

تحريك:_كا پيش خيمہ ۵/۲۱;_كے اسباب ۴/۱۰۴، ۱۰۷، ۱۱۰، ۱۱۴، ۱۱۹، ۱۲۰، ۱۶۲، ۵/۹، ۱۲، ۲۳، ۳۰، ۴۲، ۶۳، ۷۴، ۷۶، ۹۱، ۱۰۵، ۱۰۸، ۱۱۰، ۱۱۱، ۱۱۴

تحقير:ر_ك كفار

تحقيق :پسنديدہ _ ۵/۷۵

تحير :ر _ ك سرگرداني

تدبير:ر_ك الله تعالى ، امور ،كائنات

تربيت:_ كا نمونہ ۴/۱۲۵; _ كى روش ۴/۱۰۷، ۱۱۰، ۱۳۴، ۱۶۲، ۱۶۵، ۵/۵،۹، ۱۰، ۳۵، ۴۰، ۵۵، ۹۱; _ كے اسباب ۴/۱۷۴; _ميں اميدوارى ۴/۱۱۰، ۵/۴۰; _ ميں تشويق ۴/۱۶۵; _ ميں خوشخبرى ۴/۱۶۵، ۵/۹۸; _ميں ڈرانا ۴/۱۶۵، ۵/۹۸; _ ميں ڈرنا ۴/۱۱۰نيز ر_ك انسان

ترجيح دينا : ۵/۵۴

ترغيب :ر_ك تشويق

ترقى :_ كے اسباب ۴/۱۷۴، ۱۷۵، ۵/۱۶، ۳۵، ۶۸، ۸۴، ۹۰، ۹۲، ۹۳; _ كے موانع ۵/۹۱; ثقافتى _ كے موانع ۵/۱۰۴نيز ر_ك تكامل ، معاشرہ

تزكيہ :_ كى تشويق كرنا ۵/۳۹; _ كے اثرات ۵/۳۹; _ كے اسباب ۵/۱۰۶نيز ر_ك قاضي

تزوير :

۸۰۵

_كا خطرہ ۵/۴۹

تسلى دينا :ر_ك آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مومنين

تشويق :_ كى اہميت ۴/۱۶۵

خاص موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں

تصرفات :حرام _ ۵/۳

تظاہر :جائز _ ۴/۱۴۹

تعاون :_ ترك كرنا ۵/۲;_كا پيش خيمہ ۵/۲; _كے اثرات ۵/۲; حرام _ ۵/۲نيز ر_ك تجاوز ، تقوى ، حج، گنا ہ ، نيكى

تعدى :ر_ك تجاوز ، ظلم

تعصب:_ كا پيش خيمہ ۵/۱۰۴;_كے اثرات ۵/۸، ۱۰۴; دينى _ ۵/۲; دينى _ پر قابو پانا ۴/۱۷۱

تعقل :_ اور تقوى ۵/۱۰۰; _ كے اثرات ۵/۵۸، ۷۱، ۱۰۰، ۱۰۳;_ نہ كرنے كى علامات ۵/۱۰۰; _ نہ كرنے كى مذمت ۵/۸; _ نہ كرنے كے اثرات ۵/۵۰، ۵۸، ۱۰۴; صحيح _كا پيش خيمہ ۵/۷۱;صحيح _ كا سرچشمہ ۵/۷۱; ناپسنديدہ _ سے اجتناب كرنا ۵/۱۱۲نيز ر_ك تاريخ ، توبہ ، حواري، دين

تعلم : كى روش ۵/۳۱

تعليم :_ كى روش ۵/۱۰۲; _ ميں نمونہ ۵/۱۰۲نيزر _ك آسمانى كتب ، الله تعالى ، حيوانات ، دين ، سنت ، عيسىعليه‌السلام ، قابيل ، قاضى ،كتا ، كوا ، وحشى جانور

تغذيہ:_ زمانہ جاہليت ميں ۵/۳ ; _ كى اہميت ۵/۱ ; _ ميں تقوى ۵/۴ ; _ ميں حفظان صحّت ۵/۳

تفاہم :ر_ك گھرانہ

تفاؤل:_ زمانہ جاہليت ميں ۵/۹۰ ; ناپسنديدہ _ ۵/۹

تفرقہ :

۸۰۶

ر_ك اختلاف

تفريط :_ سے اجتناب كرنا ۵/۱۱۲نيز ر_ك مصرف

تفكر :ر_ك تعقل

تقرب :الله تعالى كا _ ۵/۲۷; _كا پيش خيمہ ۵/۲۷، ۳۵;_ كا مقام ۴/۱۷۵،۵/۳۵;_كى اہميت ۵/۳۵;_ كى روش ۴/۱۷۵، ۵/۳۵; _كے اثرات ۵/۳۶ ; _ كے مقام كى قدر وقيمت ۴/۱۷۵; _ كے موانع ۵/۱۸

تقليد :اندھى _ ۵/۱۰۴; اندھى _كا پيش خيمہ ۵/۱۰۴; _ كے اثرات ۵/۱۰۴; ناپسنديدہ _ ۵/۱۰۴نيز ر _ ك اسلاف، جاہل

تقوى :_ اور دنيوى وسائل ۵/۸۸; _ سے محروميت ۵/۳۶; _ كا پيش خيمہ۴/۱۰۸، ۱۳۵، ۵/۲، ۴، ۷، ۸، ۱۱، ۳۵، ۴۶، ۱۰۰، ۱۰۹،۱۱۲;_ كا فلسفہ ۵/۱۰۰; _ كى اہميت ۴/۱۲۸، ۱۲۹، ۱۳۱، ۵/۲، ۴، ۷، ۸، ۱۱، ۳۵، ۴۴، ۶۵، ۸۸، ۹۳، ۹۶، ۱۰۰; _ كى تشويق ۴/۱۲۹; _ كى دعوت ۴/۱۲۸، ۵/۲، ۶۵; _ كى علامات ۵/۴، ۸، ۵۷، ۸۸، ۹۳، ۱۰۸;_كى فضيلت ۵/۳۵; _ كى قدر وقيمت ۴/۱۳۱، ۱۳۴، ۵/۸، ۱۰۰; _ كے اثرات ۴/۱۳۴، ۵/۲، ۷، ۱۱، ۲۷، ۳۵، ۳۶،۴۶، ۵۷، ۶۵، ۸۸، ۹۳، ۱۰۰، ۱۰۸، ۱۱۲; _ كے درجات ۵/۹۳، ۱۱۴; _كے عوامل ۵/۵۷;_ كے موارد ۴/۱۲۸، ۱۲۹، ۵/۹۶; ۱۰۰; _كے موانع ۵/۱۱۲; _ ميں تعاون ۵/۲; _ ميں ثابت قدم رہنا ۵/۹۳نيز ر _ك اخلاق ، تعقل،تغذيہ، حوارى ، شكار ، عقيدہ، علمائ، عمل ، كفار ، گھرانہ ، مصرف ، مومنين ، ہابيل ، ہوشيارى ، يہود

تقيہ :_ سے اجتناب كرنا ۵/۶۷نيز ر _ ك آنحضرت (ص)

تكامل :_ كے اسباب ۵/۵۴، ۱۱۱نيز ر _ ك ترقى ، قيامت ، مومنين

تكبر:_ كى سزا ۴/۱۷۲; _ كے اثرات ۴/۱۵۱نيز ر _ ك استكبار ، بنى اسرائيل ، كفار ، متكبرين ، مومنين

تكفير :

۸۰۷

ر _ ك بنى اسرائيل ، گناہ

تكوين :تكوين و تشريع ۵/۴

خاص موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں

تمسخر اڑانا :ر_ ك آيات خدا ، احكام ، اذان ، اسلام ، الله تعالى ، اہل كتاب ، تمسخر اڑانے والے ، دين ،شعائر ، طاغوت پرست لوگ،عيسىعليه‌السلام ، كفار ، مسخ شدہ لوگ ، مشركين ، منافقين ، نماز ، يہودتمسخر اڑانے والے :_والوں كا كفر ۴/۱۴۰; _والوں كا مقابلہ ۴/۱۴۰; _والوں كے ساتھ دوستى ۵/۵۸نيز ر_ك تمسخر اڑانا

تمسك:آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے _ ۴/۱۷۵;خدا سے _ ۴/۱۴۶، ۱۷۵; خدا سے_ كى جزا۴/۱۷۵; قرآن كريم سے _ ۴/۱۷۵

تنزيہہ :ر_ك الله تعالى ، عيسى (ع)

تنقيد :ناپسنديدہ _ ۵/۵۹; ناپسنديدہ _ كا پيش خيمہ ۵/۵۹نيز ر _ ك اہل كتاب

توابين:ر _ ك : توبہ كرنے والے

تواضع:_ كى اہميت ۵/۵۴; _ كى قدر و قيمت ۵/۵۵; _ كے اثرات ۵/۵۴، ۸۲نيز ر_ك انفاق، عيسائي ، كفار ، مجاہدين ، مومنين

توانائي :ر_ك قدرت

توبہ :_سب كيلئے ۵/۳۴;_ سے محروميت ۴/۱۶۸; _ قبول ہونے كا پيش خيمہ۵/۷۴ ; _ قبول ہونے كى شرائط ۴/۱۴۶، ۵/۳۴، ۳۹; _كا پيش خيمہ ۴/۱۱۰، ۱۱۱; _ كى اہميت ۵/۷۴; _ كى تشويق ۵/۳۹، ۷۴ ; _ كى دعوت دينا ۵/۷۴; _ كى شرائط ۴/۱۴۶; _ كى قبوليت ۴/۱۴۶، ۵/۳۴، ۷۱; _ كى قدر و قيمت ۵/۳۴، ۷۱; _ كے اثرات ۴/۱۱۰، ۱۴۶، ۵/۳۴، ۳۹، ۴۰، ۷۱، ۷۴;_كے موانع ۵/۳۴;شرك سے _ ۵/۷۴; ظلم سے _ ۴/۱۱۰، گناہ سے _ ۴/۱۴۶; ناپسنديدہ تعقلسے _ ۵/۷۱; ناپسنديدہ عمل سے _ ۵/۷۱نيز ر_ك بنى اسرائيل ، توبہ كرنے والے ، چور ،

۸۰۸

ظالمين ، كفار ، گناہگار لوگ ، مجرم ، محارب، مشركين ، مفسدين، منافقين

توبہ كرنے والے :_والوں كى بخشش ۵/۳۹، ۴۰; _والوں كى جزا ۴/۱۴۶; سچى _ ۴/۱۴۷نيز ر_ ك توبہ

توحيد :_ افعالى ۵/۷۶; _ ذاتى ۵/۷۳، ۱۱۶، ۱۲۰;_ ذاتى كى دعوت ۵/۱۱۷; _ ربوبى ۵/۲۸، ۷۲; _ عبادى ۴/۱۷۱، ۵/۷۲، ۷۳، ۱۱۶; _ عبادى كى دعوت دينا ۵/۱۱۷; _ عبادى كے اثرات ۴/۱۷۱، ۵/۷۳; _ كى اہميت ۵/۳۵; _ كى دعوت دينا ۵/۷۳; _ كے اثرات ۴/۱۷۱، ۵/۷۴; _ كے دلائل ۴/۱۵۳، ۱۷۱، ۱۷۴، ۵/۷۵، ۱۲۰نيز ر _ ك اقرار ، ايمان

تورات :_اور انجيل ۵/۶۶، ۶۸; _ ايك آسمانى كتاب ۵/۴۴; _ پر عمل ۵/۶۶، ۶۸; _ سے روگردانى ۵/۴۳، ۴۴; _ صدر اسلام ميں ۵/۴۳، ۶۶، ۶۸; _ كا سمجھنا ۵/۴۳; _ كا كردار ۵/۴۳، ۴۴، ۴۵; _ كا نزول ۵/۴۴، ۶۸;_كا ہدايت كرنا ۵/۴۴، ۴۶; _ كى تاريخ ۵/۴۶; _كى تحريف كا محرك ۵/۴۲; _ كى تعليمات ۵/۱۵، ۴۴، ۴۵، ۴۶، ۶۶;_ كى تعليمات كا چھپانا ۵/۴۴; _ كى حفاظت ۵/۴۴; _ كى حقانيت ۵/۴۴، ۴۶، ۴۸;_ كى فضيلت ۵/۱۱۰; _ كى نظر ميں حدود ۵/۴۳; _ كى نظر ميں حكومت ۵/۴۴; _ كى نظر ميں قصاص ۵/۴۵; _ كى نظر ميں قضاوت ۵/۴۳، ۴۴; _ كے احكام ۵/۴۳، ۴۴; _ كے احكام سے گريز ۵/۴۳، ۴۴; _ كے حقائق كا چھپانا ۵/۱۵; _ كے وعظ و نصائح ۵/۴۶; _ ميں تحريف كا سر چشمہ ۵/۱۳; _ ميں تحريف كرنا ۵/۱۳، ۴۱، ۴۶، ۶۸; _ يہود كى نظر ميں ۵/۴۴نيز ر _ ك انجيل ، اہل كتاب، بنى اسرائيل ، عيسىعليه‌السلام ، عيسائي ، قرآن كريم ، مريمعليه‌السلام ، يہود

توقعات :ناپسنديدہ _ ۴/۱۵۳، ۱۶۲، ۵/۲۲، ۲۴نيز ر _ ك اہل كتاب

توكل :_كا پيش خيمہ۵/۱۱،۲۳;_ كى اہميت ۴/۱۰۴،۵ /۲۳ _ كے اثرات ۵/۱۱; خدا پر _ ۵/۱۱، ۲۳، ۲۴نيز ر _ ك مجاہدين

تہمت :_ كا گناہ ۴/۱۱۲; _كا محرك ۵ /۴۱;_ كى مذمت ۴/۱۱۲; _ كے اثرات ۴/۱۱۲نيز ر _ ك افترا، برگزيدہ افراد، عيسىعليه‌السلام ، مريمعليه‌السلام ، مسلمان

۸۰۹

تيمم :_ كا فلسفہ ۵/۶; _كا وجوب ۵/۶ ; _ كى اہميت ۵/۶; _ كى ترتيب ۵/۶; _ كى جگہ ۵/۶ ; _ كى شرائط ۵/۶ ; _ كے احكام ۵/۶ ;_كے مبطلات ۵/۶ ;_ كے واجبات ۵/۶;_ميں مسح ۵/۶; زمين پر _ ۵/۶ ; مٹى پر _ ۵/۶

تيندوا:ر_ ك شكار

ث

ثروت :_ كى اخروى قدر و قيمت ۵/۳۶

ثروتمند افراد :_ سے اظہار برائت ۴/۱۳۵; _ سے طمع ركھنا ۴/۱۳۵; _ كى مصلحتيں ۴/۱۳۵; _كے حقوق ۴/۱۳۵; كافر _ ۵/۳۶

ثقافت :ر_ك ترقي

ثقافتى نظام :۵/۵۸

ثقافتى يلغار:_ كا مقابلہ ۵/ ۵۹، ۱۰۵

ثواب و عقاب :ر_ك پادا ش، سزا

ج

جاسوسى :_ كے اثرات ۵/۴۱نيز ر_ك منافقين ، يہود

جان :_ كى حفاظت ۵/۳۲; _ كى حفاظت كى اہميت ۵/۳۲نيزر _ك ، قاتل ، قصاص،مفسدين

جاودانى :_كى قدر و قيمت ۵/۷۵نيز ر_ك اسلام ، بہشت ، بہشتى افراد ، جہنم ، عذاب

جاہل : ۵/۵۸_ قاصر ۵/۱۹; _ كى اطاعت ۵/۱۰۴;_ كى تقليد ۵/۱۰۴; عذر ركھنے والا _ ۵/۱۹

۸۱۰

نيز ر_ك جہالت

جبرائيلعليه‌السلام :_ اور عيسىعليه‌السلام ۵/۱۱۰

جبر كى طرف رجحان :ر_ك يہود

جبر و اختيار :۵/۱۶

جحيم : ۵/۱۰نيز ر_ك جہنم

جدت :_كے موانع ۵/۱۰۴

جذبات :برادرانہ _ ۵/۳۰_ پر قابو پانا ۵/۲ ، ۸; _ كو كمزور كرنے كا پيش خيمہ ۵/۲۷ ; _ كو كمزور كرنے كے اسباب ۵/۳۰

جراحت :_كے اثرات ۵/۴۵نيز ر_ك قصاص

جرم :_ تحريم سے پہلے ۵/۹۳; _ ترك كرنے كے اثرات ۵/۹۳ ;_كا پيش خيمہ ۵/۳۰; _ كے ارتكاب كے موانع ۵/۳۸

جزا :ر_ك پاداش ، سزا

جزا و سزا كا نظام : ۴/۱۲۳، ۱۲۴، ۱۲۶، ۱۳۴، ۱۳۷، ۱۴۴، ۱۴۷، ۱۴۹، ۱۷۳، ۵/۲، ۱۸، ۳۲، ۳۳، ۳۸، ۴۰، ۶۰، ۸۹، ۹۵، ۱۰۵، ۱۰۷، ۱۱۵نيز ر_ ك پاداش ، سزا

جستجو :_كا تعادل ۵/۱۰۱

جلاوطنى :ر_ك محارب ،مفسدين

جمادات :_كا احياء ۵/۱۱۰; _ كے احيا ء كا امكان ۵/۱۱۰; _كے احيا ء كا جواز ۵/۱۱۰

جنابت:_ كے احكام ۵/۶نيز ر_ك غسل

جنايت:_ كے اسباب ۵/

۸۱۱

جنب:_ كے احكام ۵/۶

جنسيت :_ كى تبديلى ۴/۱۱۹; _ كى قدر و قيمت ۴/۱۲۴

جنسى تعلقات :حرام _ ۵/۵

جنسى ملاپ :ر_ ك ہم بستري

جنگ :_ سے فرا ركرنا ۵/۲۱، ۲۲، ۲۴; _ سے فرار كى ممانعت ۵/۲۱; _ كى دعوت دينا ۵/۲۳; _ كى سختى ۴/۱۰۴; _ كى كمان ۴/۱۰۲; _ كى منصوبہ بندى ۴/۱۰۲، ۵/۲۳; _ ميں ثابت قدم رہنا ۴/۱۰۴، ۵/۲۱; _ ميں حفاظت كرنا ۴/۱۰۲; _ ميں حوصلہ بڑھانا ۴/۱۰۴; _ ميں خيانت كے اثرات ۴/۱۴۳; _ميں ذكر خدا ۴/۱۰۳;_ميں فتح ۴/۱۴۱;_ ميں نظم و ضبط ۴/۱۰۲; _ ميں نماز ادا كرنا ۴/۱۰۲ ; _ ميں نماز جماعت ادا كرنا ۴/۱۰۲; _ميں ہوشيارى ۴/۱۰۲;_ى غنيمت ۴/۱۴۱; نفسياتى _ ۴/۱۳۷نيز ر_ك آنحضرتعليه‌السلام ، الله تعالى ، جہاد ، خوف، دشمن ، ظالمين ، فوجى تيارى ، فوجى سازو سامان ، منافقين

جنين :_ كى حليت كى شرائط ۵/۱

جوا :ر_ك قمار

جواب :ر_ك سوال

جہاد :_ ترك كرنا ۵/۲۴، ۲۵، ۳۵; _ ترك كرنے كے اثرات ۵/۲۶; _ ترك كرنے كے اسباب ۵/۵۴; _ سے فرار ۵/۵۴; _ سے فرا ركى ممانعت ۵/۲۱ ; _ سے محروميت ۵/۳۶; _ كى اہميت ۵/۲۳، ۳۵، ۵۴; _ كے آداب ۴/۱۰۴; _ كے اثرات ۵/۳۵، ۳۶، ۵۴;دشمن كے ساتھ _۴/۱۰۴ ; راہ خدا ميں _۵/۲۱،۳۵،۵۴;نيز ر_ك بنى اسرائيل ، مومنين

جہالت :_ كى علامات ۵/۱۰۰; _ كے اثرات ۴/۱۵۷، ۱۶۲، ۵/۵۰، ۵۸، ۷۳، ۷۶، ۸۲، ۱۰۳

نيز ر_ك انسان ، اہل كتاب، جاہل ، دين ، عيسىعليه‌السلام ، قابيل ، كفار ، يہود

جہنم :_ سے نجات پانا ۴/۱۲۳، ۱۴۶، ۵/۳۶; _ سے

۸۱۲

نجات كے موانع ۵/۷۲; _ كا ابھى سے موجودہونا ۴/۱۵۱، ۱۶۱; _ كا برا ہونا ۴/۱۱۵; _ كا جاودانى ہونا ۴/۱۶۹; _ كا عذاب ۴/۱۱۵، ۱۱۶، ۱۴۵، ۵/۳۲، ۳۶ ، ۳۷; _ كى آگ ۵/۲۹، ۷۲ ; _ كى آگ كا احاطہ ۵/۳۷; _ كے اسباب ۴/۱۲۱، ۱۶۹، ۵/۱۰، ۲۹، ۷۲ ;_كے دركات ۴/۱۴۵; _ كے مختلف نا م ۵/۱۰; _ كے موانع ۵/۲۹; _ ميں داخل ہونا ۴/۱۲۱; _ ميں ہميشہ رہنا ۴/۱۲۱، ۱۶۹نيز ر_ك ايمان ، جحيم ، طاغوت پرست لوگ ، ظالمين ، كفار ، گمراہ افراد ، مرتد ، مسخ شدہ لوگ ، مشركين ، مكذبين ، منافقين ، يہود

جھٹلانے والے :ر_ك مكذبين

جہنمى لوگ : ۴/۱۲۱، ۵/۱۰، ۳۲_وں كاعذاب ۵/۳۷;_وں كى آرزو ۵/۳۷ ;_وں كى جاودانى ۴/۱۶۹،۵/۲۹ ;_وں كى سزا ۵/۲۹

جھوٹ :جائز _ ۴/۱۱۴; _ كو كان لگا كر سننا ۵/۴۱; _ كو كان لگا كر سننے كى طرف رغبت ۵/۴۲; _ كو كان لگاكر سننے كى مذمت ۵/۴۱، ۴۲; _ كے اثرات ۵/۴۱; _ كے اسباب۵/۴۲; _ كے موارد ۴/۱۱۲_ى افواہ ۵/۴۱

نيز ر _ ك عيسائي،قسم ، گواہى ، منافقين ، يہود

چ

چشم پوشى :ر _ ك عفو و درگذر

چوپائے:_ سے استفادہ۵/۱; _ كى تحريم ۴/۱۱۹; _ كى حليت ۵/۲; _كے گوشت كى حرمت ۵/۱; _ كے گوشت كى حليت ۵/۱

چور:_ كا ہاتھ كاٹنا ۵/۳۸; _ كو معاف كرنا ۵/۳۹; _ كى اصلاح ۵/۳۹; _ كى بخشش۵/۳۹، ۴۰; _ كى توبہ ۵/۳۹; _ كى سزا ۵/۴۰نيز ر _ ك چورى ، عورت

چورى :_ كا ظلم ہونا ۵/۳۹; _ كا گناہ ۵/۳۹; _ كا نقصان ۵/۳۹; _ كى حد ۵/۳۸، ۳۹; _ كى حد ساقط كرنا ۵/۳۹; _ كى حرمت ۵/۳۸; _ كى سزا ۵/۳۳، ۳۸; _كے احكام ۵/۳۸

نيز ر _ ك چور ، مسلمان

۸۱۳

ح

حاسد:ر _ ك حسود

حاكم :ر _ ك رہبر

حامى :(بڈھا سانڈھ )_ كے احكام ۵/۱۰۳، ۱۰۴

حب :ر _ ك محبت

حبس:_ جائز ۵/۱۰۶نيز ر_ ك گواہى دينے والے ،محارب

حبط :ر _ ك عمل

حج:_ سے روكنا ۵/۲; _ كا فلسفہ ۵/۲، ۹۸; _ كى اہميت ۵/۲; _ كى قربانى كى اہميت ۵/۲; _ كى قربانى كى بے حرمتى ۵/۲; _ كى قربانى كى جگہ ۵/۹۵; _ كى قربانى كے فوائد ۵/۹۷; _ كے اثرات ۵/۲، ۹۷، ۹۸; _ كے احكام ۵/۲، ۹۵، ۹۶; _ كے دوران تجارت ۵/۲; _ كے دوران جنگلى حيوانات كا شكار ۵/۹۴; _ كے دوران شكار ۵/۹۴; _ كے مادى فوائد ۵/۲; _ كے معنوى فوائد ۵/۲; _ ميں امنيت ۵/۲; _ ميں تعاون ۵/۲;_ميں قربانى ۵/۲،۹۸نيز ر _ ك احرام

حجاج:_ كا امتحان ۵/۹۴; _ كى امنيت ۵/۲; _ كى علامتيں ۵/۲; _ كى فضيلتيں ۵/۲; _ كى ہتك حرمت ۵/۲

حدود :_ كا ساقط كرنا ۵/۳۴، ۳۹، ۴۰; _ كا فلسفہ ۵/۳۸; _ كا نفاذ ۵/۴۰; _ كى تشريع ۵/۳۸; _ كے احكام ۵/۳۳، ۳۸; _ كے نفاذ كا پيش خيمہ ۵/۳۸; _ كے نفاذ كا فلسفہ ۵/۳۳; _ كے نفاذ كى اہميت ۵/۳۸نيز ر _ ك اللہ تعالى ، تورات ، چورى ، زنا ، محارب ،مفسدين ،ناامني حرام تعلقات : ۵/۵۱

حرام خورى :_ سے اجتناب ۵/۶۲، ۶۵; _ كا برا ہونا ۵/۶۲; _ كا دنيوى عذاب ۴/۱۶۱; _ كا گناہ ۵/۶۲; _ كى سزا ۴/۱۶۱; _ كى مذمت ۵/۴۲; _ كے اثرات ۴/۱۶۱، ۵/۴۲; _ كے موارد ۵/۴۴ نيز ر _ ك اہل كتاب ، عيسائي ، يہود

۸۱۴

حرج :ر _ ك قائدہ لاحرج

حركت:ر _ ك كائنات ، موجودات

حرم :_ كے احكام ۵/۹۵، ۹۷; _ ميں شكار كرنا ۵/۹۵، ۹۶، ۹۹; _ ميں شكار كرنے كا گناہ ۵/۹۵نيز ر _ ك كفارہ ، مكہ

حرمت والے مہينے:_مہينوں كا تقدس ۵/۹۷،۹۸; _ مہينوں كى ہتك حرمت ۵/۲، ۹۹;_مہينوں كے تقدس كى حفاظت ۵/۹۷; _مہينوں كے فوائد۵/۹۷

حزب اللہ :۵/۵۶_ كا اطمينان ۵/۵۶; _ كى شجاعت ۵/۵۶; _ كى كاميابى ۵/۵۶

حزن :ر _ ك غم و اندوہ

حساب كتاب :ر _ ك امم، ايمان ، عمل ، قيامت

حسد :_ ختم كرنے كى اہميت ۵/۲۸; _ كا انجام ۵/۳۱; _ كى برائي ۵/۳۱; _ كے اثرات ۵/۲۷، ۳۰; _ كے اسباب ۵/۲۷نيز ر _ ك قابيل

حسود:_ كے ساتھ سلوك ۵ / ۲۸

حشر:ر _ ك انسان ، ايمان ، رہبر ، قيامت ، مستكبرين

حفظان صحت:ر _ ك پاكيزگى ، تغذيہ

حق :_ تك پہنچنے كا طريقہ ۵/۸۲; _ سے بھٹك جانا ۵/۷۵; _ شناسى كے اثرات ۴/۱۱۵; _ قبول كرنے كا پيش خيمہ ۵/۸۳;_قبول كرنے كے موانع ۵/۱۳;_كا معيار۵/۷۱; _ كو جھٹلانا ۴/۱۴۰; _ كو جھٹلانے كے موانع ۵/۱۰; _ كو چھپانے كى سزا ۵/۴۴; _ كو چھپانے كے اسباب ۵/۴۴; _كو سمجھنے كے موانع ۵/۱۳; _ كى اہميت ۴/۱۷۱; _ كى تشخيص كا طريقہ ۵/۶۶; _ كى تشخيص كا معيار ۵/۱۰۰; _ كى تشخيص كے موانع ۵/۷۱; _ كى كاميابى ۵/۲۳; _كے انكار كا پيش خيمہ ۵/۶۸

نيز ر _ ك اہل كتاب ، حقائق ، عيسائي ، عيسائيت ، گواہى ، منافقين ، ہم نشينى ، يہود

حقائق :_ كى تبيين ۵/۱۵، ۱۰۱; معنوى _ كا ظہور ۴/۱۵۹نيز ر _ ك انجيل ، تورات ، حق ، قيامت

۸۱۵

حق طلبى :ر _ ك فطرت

حق مہر :ر_ك مہر

حقوق :_ پر سمجھوتہ كرنا ۴/۱۲۸; _ سے دستبردار ہونا ۴/۱۲۸; _ كا اثبات ۵/۱۰۷_ كى مراعات كى اہميت ۵/۲;

خاص موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں

حقوق انسانى :ر _ ك انسان ، لوگ

حقوق كا نظام :۴/۱۲۸، ۱۴۸، ۱۴۹، ۱۷۶نيز ر _ ك حقوق

حكمت :_ كا كردار ۴/۱۷۰،۵/۳۸_ كا نزول ۴/۱۱۳; _ كى اہميت ۴/۱۳۰; _ كى قدر و منزلت ۴/۱۷۰نيز ر _ ك آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، اللہ تعالى ، علم ، عمل ، عيسى (ع)

حكومت :اسلامى _ ۴/۱۴۴; _ كى مشروعيت كا معيار۵/۴۷; _ كى نعمت ۵/۲۰; _ كے شرائط ۵/۵۵; _ كے مبانى ۵/۴۹، ۵/۵۰; صالح _ كا قيام ۵/۶۶;ناجائز _ ۵/۵۵ نيز ر _ ك انجيل ، بنى اسرائيل، تورات ، كفار، منافقين

حلال اشياء :_ كا معيار ۵/۱۱۰; _ كى پاكيزگى ۵/۸۷; _ كى تحريم ۴/۱۱۹، ۱۲۱، ۱۶۱، ۵/۸۷، ۸۸; _كى تحريم كا پيش خيمہ ۴/۱۶۱;_ كى تحريم كى حرمت ۵/۸۷; _ كى تحريم كے احكام ۵/۸۷; _ كى قدر وقيمت ۵/۱۰۰; _ كى مراعات كى اہميت ۵/۱۰۰ نيز ر _ ك پينے كى اشياء ، جنين ، حليت ، حيوانات ، روزى ، شكار ، طعام ،وحشى جانور ، وسائل

حليت :_ كا معيار۵/۴، ۵;

خاص موارد اپنے اپنے موضوعات ميں تلاش كئے جائيں _

حمد :خدا كى _ ۴/۱۳۱

حواري:_اورعيسىعليه‌السلام ۵/۱۱۱، ۱۱۲، ۱۱۳;_وں كا آسمانى كھانا ۵/۱۱۵، _وں كا اخلاص ۵/۱۱۱; _وں كا ايمان ۵/۱۱۱،۱۱۲;_ وں كاتعقل۵/۱۱۲; _وں كا تقوى

۸۱۶

۵/۱۱۲; _وں كا عقيدہ ۵/۱۱۲، ۱۱۳; _وں كا عہد ۵/۱۱۳; _وں كا فرمانبردارہونا۵/۱۱۱، ۱۱۲;_وں كا كھانا ۵/۱۱۳ ; _وں كا مطالبہ ۵/۱۱۱،۱۱۲،۱۱۳، ۱۱۴، ۱۱۵; _وں كا ہدف ۵/۱۱۳;_وں كو الھام ہونا ۵/۱۱۱; _وں كى تعداد ۵/۱۱۱; _وں كى فضيلتيں ۵/۱۱۱ ،۱۱۵; _وں كى مادہ پرستى ۵/۱۱۳،_وں كى مذمت ۵/۱۱۲;_وں كى نعمتيں ۵/۱۱۵ نيز ر _ ك عيسى (ع)

حواس:_ كا دائرہ كار ۴/۱۵۳; _ كا كردار ۵/۳۱

حوصلہ بڑھانا :_بڑھانے كا پيش خيمہ ۴/۱۰۴; _بڑھانے كے اسباب ۴/۱۰۴، ۵/۲۸ _نيز ر _ ك جنگ ، مجاہدين

حيا :اللہ تعالى سے _ ۴/۱۰۸; لوگوں سے _ ۴/۱۰۸

حيات :ر _ ك انسان ،عيسىعليه‌السلام ، مجرم،مريم (ع)

حياتيات :_ كى اہميت ۵/۳۱

حيثيت :ر _ ك آبرو

حيلہ:ر_ ك مكر و فريب

حيوانات :پالتو _ ۵/۹۵; حرام _ ۵/۳; حلال _ ۵/۴; _ كا تذكيہ ۵/۳; _ كا علم ۵/۳۱; _ كا كردار ۵/۳۱; _ كى تعليم ۵/۴; _ كى جبلت ۵/۳۱; _ كى صلاحيتيں ۵/۴; _ كے احكام ۵/۴; _ كے تذكيہ كى شرائط ۵/۳; شكارى _ ۵/۴

نيز ر _ ك چوپائے ، شكار

خ

خادم :_ كى نعمت ۵/۲۰

خائن لوگ : ۴/۱۴۱_ اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۴/۱۱۳; _اور قاضى ۴/۱۰۷; _ قيامت كے دن ۴/۱۰۹; _وں كا اخروى عذاب ۴/۱۰۹;_وں كا عقيدہ ۴/۱۰۸; _وں كا مواخذہ ۴/۱۰۹; _وں كاور غلانا ۴/۱۱۳; _ وں كى حمايت ۴/۱۰۵، ۱۰۷، ۱۰۹; _وں كى سازش ۴/۱۱۳; _ كى سزا ۴/۱۰۹; _وں كى مبغوضيت ۴/۱۰۷; _ وں كى مغفرت ۴/۱۱۰;_وں كے مفادات كا تحفظ ; گناہگار _ ۴/۱۰۸; مكار _ ۴/۱۰۷

۸۱۷

نيز ر _ ك آنحضرت (ص)

خبائث :_ سے اجتناب ۵/۱۰۰;_ كى تشخيص كے اسباب ۵/۱۰۰; _ كى جانب جھكاؤ ۵/۱۰۰; _ كى حرمت ۵/۴;_ كى قدر و قيمت ۵/۱۰۰

خداشناسى :_ كا پيش خيمہ ۵/۹۷; ناقص _ ۵/۱۷نيز ر_ك آيات خدا ، الله تعالى ، ہابيل

خرابى :اجتماعى _كا مقابلہ ۵/۳۳ ;_سے غفلت ۵/۷۹;_سے ممانعت ۵/۳۲;نيز ر_ ك بنى اسرائيل ،فساد پھيلانا

خرافات :_سے نجات كے اسباب ۵/۱۰۴; _ كا سرچشمہ ;۴/۱۱۹ _ كا مقابلہ كرنا ۵/۱۰۳; _ كى جانب جھكاؤكا پيش خيمہ ۵/۱۰۴; _كے موانع ۵/۱۰۳

خرد :ر_ك عقل

خريد و فروخت :ر_ك معاملہ

خسارت :ر_ك نقصان

خشم :ر_ك غضب

خضوع و خشوع :_ كى قد رو قيمت ۵/۵۵نيز ر_ك مناجات

خطا :_ سے معصوم ہونا ۴/۱۱۳نيز ر_ك آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، اہل كتاب

خلاف ورزى كرنے والے :_ سے سلوك ۵/۳۸; _ كى سزا ۵/۹۴

خلقت :ر_ك كائنات ، انسان ،عيسىعليه‌السلام ، كوا

خوارى :ر_ك ذلت

خود:_پر ظلم كرنا ۴/۱۱۰;_سے خيانت كرنا ۴/۱۰۷;_كو نقصان پہنچانا۵/۸۷;_كے خلاف اقرار ۴/۱۳۵

خودپسندى :ر_ك عجب

۸۱۸

خود خواہى :ر_ك اہل كتاب ، عجب

خودسازى :ر_ك تزكيہ

خود محورى :_ كى مذمت ۵/۵۲

خود نمائي :ر_ك ريا

خوراك :ر_ك تغذيہ

خوشخبري:ر_ك بشارت

خوف :پسنديدہ _ ۵/۳; جنگ سے _ ۵/۲۴; _ اور اميد ۴/۱۱۰، ۵/۹۸;_ خدا ۵/۸ ، ۲۳، ۲۸، ۵۷، ۸۲، ۹۴، ۱۰۸;_خدا كا پيش خيمہ ۵/۹۴،۱۰۹; _ خدا كى اہميت ۵/۳، ۴۴;_ خدا كى نشانياں ۵/۹۴; _ خدا كے اثرات ۵/۲۸، ۲۹، ۴۴، ۱۰۸; _ سے نجات كے اسباب ۵/۶۹; _كا پيش خيمہ ۵/۹۲; _ كے اثرات ۵/۲۳، ۴۴، ۵۲;_كے موانع ۵/۲۳ ، ۲۸،۶۹;_كے موجبات ۵/۵۴، ۶۹; دشمنوں سے _ ۴/۱۰۱، ۱۰۳، ۵/۳، ۲۳، ۵۴; شكست كا _ ۵/۵۲; ظالموں كا _ ۵/۶۳; قيامت كا _ ۵/۱۰۹; گناہ كا _ ۴/۱۱۶، ۵/۹۸; مشكلات كا_ ۵/۵۲; موت كے _كے موانع ۵/۲۸;ناپسنديدہ _ ۵/۳،۴۴

نيز ر_ك بنى اسرائيل ، تربيت ، قابيل ، قضاوت ، گناہگار ، متقين ، مومنين ، يہود

خنزير:_ كے گوشت سے استفادہ كرنا ۵/۳; _ كے گوشت كى حرمت ۵/۳نيز ر_ك مسخ

خوشى :ر_ك سرور خون :_ سے استفادہ ۵/۳ ; _ كى حرمت ۵/۳

خيانت :_ ايك ناپسنديدہ فعل ۴/۱۰۸;_ سے گريز كرنا ۵/۱۰۸;_كا پيش خيمہ ۵/۱۳; _كا گناہ ۴/۱۰۷; _ كا نقصان ۴/۱۱۱; _ كے اثرات ۴/۱۰۷، ۱۱۱; _ كے موارد ۴/۱۰۷

نيز ر_ك آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، اسلام ،بنى اسرائيل ، جنگ، خود، گفتگو ، گواہى ، مسلمان ، منافقين ، مومنين ، يہود

خيانتكار:ر_ ك خائن لوگ

خير :_ كى دعوت ۴/۱۱۴; _ كى دعوت كى جزا ۴/۱۱۴; _ كى طرف جھكاؤ ۵/۲۷; _ كے موارد ۴/۱۲۷

۸۱۹

اشاريے (۳)

د

دانت :ر_ك قصاص

داؤدعليه‌السلام :_ اور كفار ۵/۷۸; _ كا قصہ ۵/۷۸; _ كى بعثت ۵/۷۸; _ كى كتاب۴/۱۶۳; _ كى لعنت ۵/۷۸; _ كى نا اميدى ۵/۷۸; _ كى نبوت ۴/۱۶۳، ۵/۷۸ نيز ر_ك بنى اسرائيل

در بدرى :ر_ك بنى اسرائيل

درخت :_ كا كلام كرنا ۴/۱۶۴ نيز ر_ك بہشت

دشمن :_ اور اسلام ۵/۳; _ پر ظلم كرنا ۵/۸; _ پر فتح حاصل كرنا ۵/۲۳، ۳۰; _ سے اظہار برائت ۵/۵۱، ۵۷; _ سے سلوك ۵/۵۹; _ سے نجات كى اہميت ۴/۱۰۱; _ كا پروپيگنڈا ۵/۵۹; _ كا تعاقب ۴/۱۰۴; _ كا خطرہ ۴/۱۰۲; _ كا عذاب ۵/۵۲; _ كا مقابلہ ۵/۲۳; _ كا مكرو فريب ۴/۱۴۲; _ كا نقصان ۴/۱۰۴; _ كى سازش ۴/۱۰۱، ۵/۴۹، ۵۲، ۵۴; _ كى سازش كا ناكام بنانا ۵/۱۱; _ كى شكست ۵/۵۲; _ كى طاقت ۵/۲۳; _ كى كوشش۵/۱۱; _ كى مذمت ۵/۵۴; _ كى نفسياتى جنگ ۵/۵۴; _ كے حقوق ۵/۲، ۸، ۱۰; _ كے حملے كا پيش خيمہ ۴/۱۰۲;_كے ساتھ تجاوز ۵/۲

نيز ر_ك آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، اسلام ، جہاد، خوف، دشمن كى پہچان ، دشمنى ، دين ،رہبر ، مجاہدين ، مسلمان ، مومنين

دشمن كى پہچان :_ كى اہميت ۵/۸۲ نيز ر_ك دشمن ، دشمني

دشمنى :_ ختم كرنے كے اسباب ۵/۱۶; _ سے اجتناب كرنا ۵/۹۱; _كا پيش خيمہ ۵/۱۴،۶۴،۹۲;_ كا سرچشمہ۵/۶۴; _ كے اثرات ۵/۲، ۸، ۶۴، ۹۱; _ كے علل و اسباب ۵/۲، ۸۲، ۹۱

نيز ر_ك آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، اديان كے پيرو كار ، الله

۸۲۰

821

822

823

824

825

826

827

828

829

830

831

832

833

834

835

836

837

838

839

840

841

842

843

844

845

846

847

848

849

850

851

852

853

854

855

856

857

858

859

860

861

862

863

864

865

866

867

868

869

870

871

872

873

874

875

876

877

878

879

880

881

882

883

884

885

886

887

888

889

890

891

892

893

894

895

896

897