ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق0%

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق مؤلف:
زمرہ جات: گوشہ خاندان اوراطفال
صفحے: 299

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق

مؤلف: ‏آيت اللہ ابراهیم امینی
زمرہ جات:

صفحے: 299
مشاہدے: 79159
ڈاؤنلوڈ: 4440

تبصرے:

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 299 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 79159 / ڈاؤنلوڈ: 4440
سائز سائز سائز
ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق

مؤلف:
اردو

اعمال باطل اور بے وقعت ہوجائيں گے _(۴۶) حضرت رسول خدا صلى اللہ عليہ و آلہ وسلم فرماتے ہيں : اگر كسى نے كسى شخص كے احسان كى قدردانى نہيں كى تو اس نے گويا خدا كا شكر بھى ادا نہيں كيا _(۴۷)

عيب جوئي نہ كيجئے

كوئي انسان عيب سے پاك نہيں _ يا كوتاہ قد ہے يا لمبا ہے كالا ہے يا بے نمك _ موٹا ہے يا دبلا كسى كا دہانہ بڑا ہے تو كسى كى آنكھيں چھوٹى ہيں _ ناك بہت لمبى ہے يا سر گنجا ہے _ تندخو ہے يابزدل ہے _ كم گوہے يا باتوى _ كسى كے منھ يا پاؤں سے بدبو آتى ہے ، كوئي بيمارہے يا بہت كھاتا ہے _ كوئي نادار ہے كوئي كنجوس ہے _ كوئي آداب زندگى سے ناواقف ہے يا بدزبان ہے يا گندہ رہتا ہے يا غير مہذب ہے _ اس قسم كے عيوب ہر مرد اور ہر عورت ميں پائے جاتے ہيں _ ہر مرد اور ہر عورت كى يہ آرزو ہوتى ہے كہ اپنے لئے ايسا آئيڈيل شريك زندگى تلاش كرے جو تمام عيوب و نقائص سے پاك ہو _ كوئي بھى خامى يا كمى نہ ہو __ ايسا اتفاق بہت ہى كم ہوتا ہے كہ كسى كو اپنا مكمل آئيڈل مل جائے _ ميرے خيال ميں كوئي عورت ايسى نہيں جو اپنے شوہر كو سو فيصدى مكمل اور بے عيب سمجھتى ہو _

جن عورتوں كو عيب جوئي كى عادت ہوتى ہے وہ خواہ مخواہ اپنے شوہروں ميں عيب نكالتى رستى ہيں_

ايك معمولى اور چھوٹا سا نقص كہ جسے عيب نہيں كہا جا سكتا ، اسے اپنى نظر ميں مجسم كرليتى ہيں اور اس كے ، بائے ميں قدر سو چتى ہيں كہ رفتہ وہ معمولى ساعيب ان كى نظروں ميں ايك بڑے اور نا قابل برداشت عيب كى شكل اختيار كرجا تا ہے شوہر كى خوبيوں كو يكسر نظراند از كر ديتى ہيں اور وہ چھوٹا سا عيب ان كى نظروں ميں گھومتا رہتا ہے حبس مرد پران كى نظر پڑتى ہے عور كرتى ہيں كہ اس وہ عيب ہے يانہيںاور ايك ايسے آئيڈيل مردكو اپنے دماغ ميں مجسم كرليتى ہيں جس ميں ذرا سا بھى موئي عيب نہيں اور چونكہ ان كا شوہر اس خيالى پيكر سے مطابقت نہيں ركھتا اس لئے ہميشہ نا لہ و فرياد اور آہ وزارى كرتى رستى ہيں اپنى شادى پر پچھتاتى ہيَ خود كو شكست خوردہ اور بد قسمت سمجھتى ہيں رفتہ اس بات كو كھلے عام اور كبھى اپنے شوہر سے بھى كہہ ديتى ہيں

اعتراضات اور بہانے كرتى ہيں طعنے ديتى ہيں كبھى كہتى ہيں تم آداب زندگى سے واقف نہيں ہو ،

۴۱

مجھے تمہارے ساتھ محفل ميں حاتے شرم آٹى ہے تمہارے مھ سے كيسى سٹرى بد بو آتى ہے كس قدر كالے اور بد صورت ہو

ممكن سے مرد عقلمند اور برد بارہو اور بيوى كى ان گستاخيوں پر خاموش رہے ليكن يہ باتيں اس كو برى ضرور لگيں گى اور يہ بات اس كے دل نيں بيٹھ جائے گى رفتہ اس كے صبر كا پيمانہ لبريز خوجائے گا اور انتقام لينے كى فكر ميں رہے گا مارپيٹ شروغ كردے گايا اسى كے انداز ميں اس پر تنفيد كرتا رہے گا اور اس فكر ميں رہے گا كہ وہ بھى اپنى بيوى كى ، جوكہ يقينا با لكل بے عيب نہيں ہوگى ، عجيب جوئي كرے وہ اس كو كہے گا اور وہ اس كو كہے گى اگر آپس ميں محبت تھى تو اس كا بھى خاتمہ ہو جائے گا اور ايك دوسر ے كى طرف سے دل ميں كينہ بيٹھ جائے گا اور دونوں ہميشہ ايك دوسرے ميں عيب تلاش كرنے كى فكر ميں رہيں گے ہر وقت لڑائي جھگڑا ہوتا رہے گا ان كى زندگياں جہنم بن جائيں گى اور اس وقت تك اس عذاب ومصيبت ميں مبتلا رہيں گے جب تك كہ ان ميں سے كوئي ايك مرنہ جائے تب ہى اس شر مناك زندگى كا خاتمہ ہو گا اور اگران ميں سے كوئي اسك ساد ونوں اپنى ضد پر قائم رہے اور طلاق و خاندانى مسائل كى حمايت كرنے والى عدالت سے رجوع كيا اور نفس كى تسلى كرنے كے لئے انتقام لے بھى ليا تو سارى عمردو نوں كو اس كا خميازہ بھگتنا پڑتا ہے شادى كے مقدس عہد و پيمان كو اپنى ضدميں آكرتوڑ ديا مگر يہ معلوم نہيں كہ بعد ميں دوسرى شادى كربھى سكيں گے يا نہيں اور بالفرض اگر شادى ہو بھى گئي تو اس سے بہتر شوہر سا بيوى بھى نصيب خو يا نہيں بعض عورتوں كى ضد اور ناانى سے خدا پناہ ميں ركھے بعض بہت معمولى سى باتوں ميں اس قدر ضد او رہٹ دھرمى سے كام ليتى ہيں كہ اپنى زندگى تباہ كرنے كے در پے ہو جاتى ہيں اس قسم كى كحم عقلى اور نا عاقبت انديشيوں سے بچنے كے لئے ذيل كى داستان عبرت حاصل كرنے كى غرض سے پيش كى جاتى ہے :

ايك عورت نے اپنے شوہر كى شكايت كى اس كا شوہر سوتے ميں انگلى چو ستا ہے اور چونكہ وہ اس كام سے دستبردار ہونے كو تيار نہيں لہذا وہ طلاق حاصل كرنا چاہتى ہے _

۴۲

ايك عورت يہ بہانہ كر كے كہ اس كے شوہر كے منھ سے بد بو آتى ہے اپنے باپ كے گھر چلى گئي اور كہا كہ جب تك وہ اپنے منھ كى بد بو كو بر طرف نہيں كرے گا گھر واپس نہيں آئے گى _ليكن عدالت نے دونوں ميں ميل كراديا _ جب وہ گھرواپس آٹى اور ديكھا كہ شوہر كے منھ سے اب بھى بد بو آتى ہے تو دوسرے كحمر ے ميں چلى گٹى _ شوہر نے جواس بات پر غضبناك ہو گيا تھا اپنى بيوى كو قتل كرديا _(۴۹)

دانتوں كے امراض كى ماہر ايك ليڈى ڈاكٹر ، اپنے شوہر سے طلاق ليتى ہے اور كہتى ہے كہ وہ ميرے ہم پلہ نہيں كيونكہ اس نے مجھ سے تين سال بعد ڈاكٹريٹ كى ڈگرى حاصل كى تھى _(۵۰)

ايك ۲۷ سالہ عورت اپنے شوہر سے جھگڑاكركے چل گئي _ وہ اپنے عرض حال ميں لكھتى ہے ، ميرا شوہر بہت كھاتا ہے اور ميں اس كى ضرورت كے مطابق كھانا نہيں پكا سكتى _(۵۱)

ايك عورت اس سبب سے كہ اس كا شوہر زمين پر بيٹھتا ہے _ ہاتھ سے كھانا كھاتا ہے ، آداب معاشرت سے ناآشنا ہے ، ہر روز شيو نہيں كرتا ، طلاق كى درخواست كرتى ہے _(۵۲)

ليكن سبھى عورتيں ايسى نہيں ہوتيں_ ايسى باشعور اور سمجھدار عورتيں بھى ہوتى ہيں جو زندگى كى حقيقتوں پر نظر ركھتى ہيں اور عيب جوئي سے گريز كرتى ہيں _

خاتون محترم آپ كا شوہر ايك عام بشرہے_ ممكن ہے اس ميں كوئي عيب ہو_ ليكن يہ بھى ديكھئے اس ميں بہت سى خوبيان بھى ہوںگى _اگر آپ خوشگوار زندگى گزار ناچاہتى ہيںاور آپ كو اپنے خاندان سے لگاؤہے ، تو عيب جوئي كى فكر ميںنہ رہئے_ اس كى چھوٹى چھوٹى خاميون كو نظر انداز كيجئے _بلكہ اس كے عيبوںپر بالكل دھيان نہ ديجيئےور اپنے شوہر كا ايك خيال مرد سے ، كہ جس كادر اصل كوئي وجود ہى نہيں ہوتا ، مقابلہ نہ كيجئے _ بلكہ عام مردون سے مقابلہ كيجئے _ ممكن ہے كسى مردميں وہ مخصوص عيب نہ ہو جو آپ كے شوہر ميں ہے ليكن اس ميں دوسرے عيوب ہوسكتے ہوں جو شايد اس سے بھى بدتر درجے كے ہوں_ در اصل بدبينى كى عينك اپنى آنكھوں سے اتار ليجيئے اور اپنے شوہر كى خوبيوں پر نظر ڈاليئے _ اس وقت آپ ديكھيں گى كہ اس كى خوبياں، اس كى رائيوں سے بدرجہ ہا

۴۳

زيادہ ہيں _ اگر اس ميں ايك عيب ہے تو اس كے بدلے ميں سينكڑ وں خوبياں بھى موجود ہيں_ اس كى خوبيوں اور محاسن پر نظر ركھئے اور خوش ومطمئن رہئے كيا آپ خود بے عيب ہيں جو اس بات كى توقع ركھتى ہيں كہ آپ كا شوہر عيب سے پاك ہو_ بات در اصل يہ ہے كہ آپ كى خود پسندى اور خود غرضى اس بات كى اجازت نہيںديتى كہ اپنے عيبوں پر نظر ڈاليں_ اگراس ميں كچھ شك ہے تو دوسروں سے پوچھ ليجئے حضرت رسول خدا(ص) فرماتے ہيں _بڑا عيب يہ ہے كہ انسان دوسرے كے عيوب كو ديكھے مگر اپنے عيبوں كى طرف سے غافل ہو_(۵۳)

ايك چھوٹے سے عيب كو اس قدر بڑا كيوں بنا ديتى ہيں اور اس كے بارے ميںاس قدر متكفر اور پريشان ہوجاتى ہيں كہ زندگى كى بنيادوں كو كمزور اور مہر و محبت كے مراكز اپنے گھر اور خاندان كو تباہ و برباد كرنے كے درپے ہوجاتى ہيں _ عقلمندى اوربردبارى سے كام ليجئے _ حرص و حسد اور فضول خيالات سے پرہيز كيجئے _ چھوٹى چھوٹى باتوں كو نظر انداز كيجئے _ اظہار محبت كے ذريعہ خاندان كے ماحول كو خوشگوار بنايئےا كہ مہر و محبت كى نعمت سے آپ كادامن بھرا ہے _ اس بات كا دھيان ركھئے كہ اپنے شوہر كے عيب نہ اس كے سامنے اور نہ ہى اس كى غير موجودگى ميں بيان كريں _ كيونكہ اس سے وہ رنجيدہ خاطر اور دل برداشتہ ہوجائے گا اور وہ بھى عيب جوئي كى فكر ميں رہے گا _ اس كى محبت و چاہت ميں كمى آجائے گى ہميشہ لڑائي جھگڑا كرے گا اور يہى حالات رہے تو آپ كى زندگى بہت تلخ اور ناخوشگوار ہوجائے گى اگر نوبت طلاق اورجدائي تك پہونچى تو اور بھى برا ہوگا _

اگر عيب اصلاح كے قابل ہے تو اس كو دور كرنے كى فكر كيجئے _ ليكن صرف اسى صورت ميں كہ اگر اس ميں كاميابى كا امكان ہو _ او رنہايت نرمي، صبر و حوصلہ كے ساتھ ، خيرخواہى ، خواہش اور تمنا كى صورت ميں كہئے _ نہ كہ عيب جوئي اور اعتراض كى صورت ميں اور سرزنش اور لڑائي جھگڑے كے ساتھ _

اپنے شوہر كے علاوہ دوسرے مردوں سے سروكار نہ ركھيئے

خاتون محترم ممكن ہے شادى سے پہلے كچھ لوگ آپ سے خواستگارى كے لئے آئے ہوں _ ممكن ہے ايسے افراد آپ كى نظر ميں ہوں جن سے شادى كى آرزومندرہى ہوں يا آپ كى خواہش

۴۴

ہو كہ آپ كا شوہر دولت مند ہو ں_ فلاں سروس كرتا ہوں ، انجينئر ہو ، يا ڈاكٹر ہو ، خوبصورت اور اسمارٹ ہو و غيرہ و غيرہ _ شادى سے پہلے اس قسم كى خواہش اور تمنا كرنے ميں كوئي مضائقہ نہيں _ ليكن اب جبكہ آپ نے ايك مرد كو اپنا شريك زندےى منتخب كرليا اور شادى كے مقدس پيمان پر دستخط كركے آخر عمر تك ساتھ نبھانے كا عہد كرليا تو گزشتہ باتوں كو يكسر بھلا دينا چاہئے _ ان آرزوؤں اور تمناؤں كا جو پورى نہ ہو سكيں اب دل ميں خيال تك نہ لايئے اور اپنے شوہر كے علاوہ ہر مرد كى طرف سے مكمل طور پر آنكھيں بند كر ليجئے _ اپنے دل كو اضطراب و پريشانى سے نجات دلايئے اپنے شوہر كے علاوہ ہر غير مرد كے خيال كو دل سے نكال ديجئے _ اور اپنى تمام تر توجہ اپنے شوہر كى جانب مركوز كرديجئے اپنے سابق خواستگار كو فراموش كرديجئے_ اس كے بارے ميں نہ سوچئے_ آپ كو كيا كہ وہ پريشان ہے يا نہيں _ اس كے حالات جاننے كى آپ كو كيوں فكر ہے _ اس دودلى كى حالت سے سوائے پريشانى كے آپ كو كچھ حاصل نہ ہوگا _ بعض اوقات يہ چيز آپ كے لئے مشكليں كھڑى كردے گى _

اب جب كہ آپ نے ايك مرد سے شادى كا رشتہ قائم كرليا ہے تو پھر يہ شو خيال كيسي؟ اس مرد اور اس مرد پر نظر ڈالتى ہيں اور اپنے شوہر كا ان سب سے مقابلہ كرتى ہيں _ ان باتوں سے سوائے پريشانى ، اضطراب اور دائمى حسرت دياس كے اور كچھ حاصل نہ ہوگا _

حضرت على عليہ السلام فرماتے ہيں: جو شخص اپنى آنكھوں كو تكليف پہونچائے اس كے اعصاب ہميشہ مضمحل رہتے اور ايسا آدمى ہميشہ حسرت و ياس ميں مبتلا رہتا ہے _(۵۴)

جب آپ مردوں پر نظر ڈالتى ہيں اور اپنے شوہر كا ان سے مقابلہ كرتى ہيں تو ايسے مرد بھى نظر آتے ہيں جن ميں وہ عيب نہ ہو جو آپ كے شوہر ميں ہے _ ليكن كيا آپ سمجھتى ہيں كہ وہ سب بے عيب ہيں ؟ كيا وہ آسمان سے اترے ہيں ؟ جى نہيں _ بلكہ ممكن ہے ان ميں كچھ ايسے عيب موجود ہوں كہ جن كہ آپ كو خبر ہو جائے تو آپ اپنے شوہر كو ان پر تزجيح ديں گى _ چونكہ ان كے عيوب آپ سے پوشيدہ ہيں اور فقط ان كى خوبيوں كو آپ نے ديكھا ہے اس لئے خود كو بد نصيب سمجھتى ہيں _ اور يہ خيال كرتى ہيں كہ اس شخص

۴۵

سے شادى كركے آپ سراسر گھا ٹے ميں رہى ہيں _ اس قسم كے افكار آپ كو بد بختى اور تباہى كے دہانے پر پہو نچا ديتے ہيں _

ايك اٹھار ہ سالہ شادى شدہ عورت جو گھر سے بھاگ گئي تھى ، اسے پوليس نے گرفتار كرليا _ اس نے پوليس كو بيان ديتے ہوئے كہا كہ تين سال قبل فلان شخص سے ميرا عقد ہوا تھا _ ليكن رفتہ رفتہ ميں نے محسوس كيا كہ ميں اس كو پسند نہيں كرتى _ اپنے شوہر كے چہر ے كا بعض مردوں سے مقابلہ كرتى تھى اور افسوس كرتى تھى كہ اس مرد كى بيوى كيوں بنى ؟(۵۵)

خاتون محترم اگر آپ چاہتى ميں كہ بدبختى سے محفوظ رہيں ، اعصابى كمزور يوں اور ذہنى پريشانيوں كا شكار ہ ہوں ،مطمئن اور پر مسرّت زندگى گزاريں، تو ہوس بازى اور فضول آرزؤوں سے اپنا دامن بچايئےاپنے شوہر كے علاوہ سب كو نظر انداز كرديجئے _دوسرے مردوں كى تعريف نہ كيجئے دوسرے مرد كا خيال تك دل ميں نہ لايئے اور كبھى يہ نہ سوچئے كہ كاش فلان شخص نے مجھ سے شادى كا پيغام بھيجا ہوتا_ كاش فلان شخص سے ميں نے شادى كى ہوتى _ كاش ميرے شوہر كا فلان پيشہ ہوتا _ كاش ايسا ہوتا ويسا ہوتا و غيرہ و غيرہ _

كيا آپ نے كبھى سوچا ہے كہ آپ كى ان لا حاصل آرزوؤں اور غلط افكار كا كيا نتيجے نكلے گا ؟ كيوں اپنى اور اپنے شوہر كى زندگى كو تلخ بنارہى ہيں _ كيوں اپنى ازدواجى زندگى كى بنياد دل كو متزلزل كررہى ہيں _ يہ آپ كيسے كہہ سكتى ہيں كہ اگر فلاں مرد سے آپ كى شادى ہوئي ہوتى تو آپ سو فيصد خوش و مطمئن رہتيں ؟ آپ كو اس كے ظاہرى اوصاف كے علاوہ تو كچھ معلوم نہيں _ ممكن ہے كہ اس ميں ايسے عيوب موجود ہوں كہ اگر آپ كو ان كا علم ہوجائے تو اپنے شوہر كو اس پر ترجيح ديں گي_ آپ كو كيا معلوم كہ ان مردوں كى بيوياں ان سے كس حد تك راضى و مطمئن ہيں _

خواہر عزيز اگر آپ كے شوہر كو احساس ہوجائے كہ دوسرے مرد آپ كى نظر ميں ہيں تو وہ بد گمان ہوجائيگا اس كى مبحت و لگاؤميں كمى آجائے گى _ زندگى اور خاندان سے اس كى دلچسپى ختم ہوجائے گى _ اس بات كا خيال ركھئے كہ دوسرے مردوں كى تعريف نہ كيجئے _ ان سے اظہار دلچسپى نہ كيجئے _ ہنسى مذاق نہ كيجئے مرد اس قدر حسّاس ہوتا ہے كہ وہ اس بات كو بردشت نہيں كرسكتا كہ اس كى بيوى غير مرد كى تصوير تك سے اپنى دلچسپى كا اظہار كرے _

پيغمبر اسلام(ص) فرماتے ہيں : جو شوہر دار عورت ، اپنے شوہر كے علاوہ غير مرد پر ہوسناك نظر ڈالے ، پروردگار عالم كے شديد غيظ و غضب كا شكار ہوگى _(۵۶)

۴۶

اسلامى حجاب

عورت و مرد ميں اگر چہ بہت سى باتيں مشترك ہيں ليكن ان ميں كچھ خاص امتيازات بھى پائے جاتے ہيں _ ان ميں سے ايك اہم امتياز يہ ہے كہ عورت ايك لطيف و نازك، حسين ومحبوب ہستى ہے ، عورت دلبر ہے اور مرد دلدار _ عورت و معشوق ہے اور مرد عاشق _ جب مرد كسى عورت سے شادى كرتا ہے تو وہ چاہتا ہے كہ اس لطيف ونازك ہستى كى تمام خوبياں اور رعنائياں صرف اس كى ذات تك محدود رہيں، وہ چاہتا ہے كہ اس كى بيوى اپنى سارى خوبصورتى ، عشوہ و ناز، شوخى و دلبرى صرف اپنے شوہر كے لئے مخصوص كردے اور غير مردوں سے مكمل اجتناب برتے _ مرد بہت غيور ہوتا ہے اور وہ اس بات كو برداشت نہيں كرسكتا كہ كوئي غير مرد اس كى بيوى پر نظر ڈالے يا اس سے تعلقات اور ميل جول قائم كرئے اس سے باتيں كرے اور ہنسى مذاق كرے _ اور اس قسم كى باتوں كو وہ اپنے جائز حق پر ظلم سے تعبير كرتا ہے _ اور اپنى بيوى سے توقع كرتا ہے كہ اسلامى لباس اور پردے كا لحاظ كرے _ شرعى اصولوں اور اخلاقى قوانين كى پابندى كركے اور اسلامى شرم و حيا اور متانت سے كام لے كر اپنے شوہر كى اس جائز خواہش كى تكميل ميں اس كى مدد كرے _ ہر مومن اور غيرت مند مرد كى يہى خواہش ہوتى ہے _ اگر اس كى بيوى اس اسلامى اور سماجى فريضہ پر عمل كرتى ہے تو وہ بھى سكون و اطمينان كے ساتھ زندگى بسر كرتا ہے اور اپنے خاندان كى ضروريات مہيا كرنے كى فكر ميں پور ى توجہ كے ساتھ مشغول رہتا ہے اس كى محبت ميں اضافہ ہوتا ہے _ اور يہى محبت و پاكيزگى اس بات كا سبب بنتى ہے _

۴۷

كہ وہ بھى غير عورتوں پر توجہ نہ دے _

ليكن اگر مرد ديكھتا ہے كہ اس كى بيوى اسلامى لباس اور حجاب كا لحاظ ہيں ركھتى اور اپنے حسن و خوبصورتى كى غير مردوں كے سامنے نمائشے كرتى ہے اور ان سے تعلقات قائم كرتى ہے تو وہ سخت ناراض ہوجاتا ہے كيونكہ وہ اس كو اپنى حق تلقى سمجھتا ہے _ اور بيوى كو اس بات كا ذمہ دار سمجھتا ہے _ ايسے مرد ہميشہ پريشان اور بدگمانى كا شكار رہتے ہيں اور اپنے خاندان سے ان كى محبت و انسيت رفتہ رفتہ كم ہوتى جاتى ہے _ معاشرے اور خواتين كى بھلائي اسى ميں ہے كہ عورتيں اپنے حسن كى نمائشے غيروں كے سامنے نہ كرتى پھريں _ بناؤ سنگار اور آرامش كے بغير گھرسے باہر نكليں اور زيادہ سے زيادہ اپنے آپ كو غير مردوں سے چھپائيں _ پردے كى پابندى ايك اسلامى فريضہ ہے _ خداوند عالم قرآن مجيد ميں فرماتا ہے :

مومن عورتوں سے كہو ، غيرمردوں كے سامنے اپنى نظريں نيچى ركھيں _ اپنى شرمگاہوں كى حفاظت كريں _ اپنى خوبصورتى اور بناؤسنگار كے مقامات كو غيروں پر آشكارا نہ كريں _ سوائے ان اعضاء كے جو فطرى طور پر آشكار ہيں _(جيسے ہاتھ اور چہرہ) اپنے دو ٹپوں كو اپنے سينوں پر ڈالے رہيں ( اس طرح سے كہ اچھى طرح ڈھك جائے) اور اپنى زينت اور جمال كو سوائے اپنے شوہر ف اپنے باپ دادا، شوہر كے باپ داد، اپنے بيٹوں ، اپنے شوہر كے بيٹوں ، اپنے بھائيوں ، اپنے بھانجوں اور بھتيجوں كے اور كسى پر ظاہر نہ ہونے ديں ،،(۵۷)

جى ہاں اسلامى لباس اور پردے كى پابندى كرنا، مختلف لحاظ سے خود عورتوں ہى كے نفع ميں ہے _ مثلاً :

۱_ سماج ميں ميں اپنے وجود كى قدر و منزلت اور مقام كى بہتر طريقے سے حفاظت كرسكتى ہيں اور اپنے آپ كو غيروں كى برى نگاہوں سے محفوظ ركھ سكتى ہيں _

۲_ خواتين اسلامى لباس و پردے كا لحاظ كركے ، اپنے شوہروں كى نسبت اپنى محبت و وفادارى كو بہتر طريقے سے پايہ ثبات تك پہونچا سكتى ہيں اور اس طريقے سے خاندان ميں سكون و چين اور محبت كا ماحول

۴۸

پيدا كرنے ميں مدد كرسكتى ہيں اور بدگمانيوں اور اختلافات پيد اہونے كے امكانات كى روك تھام كر سكتى ہيں _ مختصر الفاظ ميں يوں كہيں كہ بہتر طريقے سے شوہر كا دل جيت سكتى ہيں اور اپنے مقام و مرتبہ كى حفاظت كر سكتى ہيں _

۳_ اسلامى حجاب كا لحاظ كركے غير مردوں كى ناجائز لذت اندوزيوں كى روك تھام كر سكتى ہيں اور اس وسيلہ سے خاندانوں كے اختلافات و بدگمانيوں كو كم كر سكتى ہيں اور خاندانوں كے باہمى تعلقات كو مستحكم و پائيدار بنانے ميں مددگار ثابت ہوسكتى ہيں _

۴_ اسلامى لباس و پردے كے ذريعہ آپ جوان نسل اور ان غير شادى شدہ مردوں كى ، كہ جن كى شادى كا امكان نہيں ہے ، بہترين طريقے سے مددكرسكتى ہيں اور جوانوں كى اعصابى كمزوريوں ، فحاشيوں اور بدعنوانيوں كى كہ جن كے برے نتائج كا خود عورتويں كو ہى شكار ہونا پڑے گا، روك تھام كرسكتى ہيں _

۵_ جى ہاں چونكہ اسلام عورت كى مخصوص صلاحيتوں سے آگاہ ہے اور اس كو سماج كا ايك اہم ركن شمار كرتا ہے لہذا معاشرے كى پاكيزگى يابے راہ روى كى ذمہ دارى بھى اس پر عائدكر تا ہے _ اسى لئے اسلام عورت سے چاہتا ہے كہ وہ اپنى عظيم ذمہ ارى كو پورا كرنے كے لئے فداكارى سے كام لے اور اپنے اسلامى حجاب كا پاس كركے سماجى بد عنوانيوں اور فحاشيوں كى روك تھام كرے اور اپنى ملت كى عظمت و سربلندى اور استحكام كے لئے كوشاں رہے اور اس بات پر يقين ركھے كہ اس عظيم فريضہ الہى كى انجام دى پر اس كو خداوند عالم كى جانب سے بہترين جز ااور انعام عطا كيا جائے گا _

خاتون محترم اگر آپ اپنے شوہر كا اعتماد حاصل كرنا چاہتى ہيں ، آپ كو اپنے خاندان كا سكون و چين مقصود ہے ، اگر آپ واقعى اپنے معاشرے كى خواتين كى بہبودى كى خواہاں ہيں ،اگر جوان نسل كى نفسياتى سلامتى ، اور ان كى لغزشوں اور بے راہ روى كو روكنے كى فكر ميں ہيں، اگر آپ چاہتى ہيں كہ عورتوں كو مردوں كو رجھانے اور ان كو فريب دينے جيسى بر ى عادتوں سے روكيں اور اگر آپ خدا كى خوشنودى حاصل كرنا چاہتى ہيں اور ايك مومن و فداكار خاتون كى طرح زندگى گزارنا چاہتى ہيں تو

۴۹

اسلامى حجاب كى ہميشہ پابندى كريں _ اور اپنى زيب و زينت اور بناؤ سنگار كو غيروں پر ظاہر نہ كريں خواہ آپ اپنے

گھر ميں اپنے رشتہ داروں كے درميان ہوں يا گھر سے باہر، يا مہمانوں كى محفل ميں ہوں ، اس سے كوئي فرق نہيں پڑتا _ آپ كے شوہر كے بھائي ، شوہر كے بھانجے بھتيجے، آپ كى نندوں كے شوہر، آپ كے اپنے بہنوئي ، آپ كے پھوپھا ، خالو، آپ كے خالہ زادماموں زاد، پھوپھى زاد اور چچازاد بھائي، يہ سب آپ كے نامحرم ہيں اور ان سب سے پردہ كرنا واجب ہے خواہ آپ خود اپنے گھر ميں ہوں يا كسى محفل ميں مہمان ہوں _ اگر آپ ان سب كے سامنے اپنے حجاب كا خيال نہ ركھيں گى تو آپ گناہ كى بھى مرتكب ہوں كى اور اپنے شوہر كے دل كو بھى رنجيدہ كريں گے _ ممكن ہے آپ كا شوہر منھ سے كچھ نہ كہے ليكن يقين ركھئے يہ چيز اس كى رنجيدگى كا باعث بنے گى اور آپ كے خاندان كى سلامتى كو صدمہ پہونچنے كا سبب بن سكتى ہے _

البتہ آپ كے اپنے باپ ، آپ كے بھائي، بھانجے بھتيجے اور آپ كے شوہر كے باپ آپ كے محرم ہيں اور ان سے پردہ نہيں ہے ، ليكن اس بات كاذكر ضرورى ہے كہ بہتر ہوگا كہ ان سے بھى ايك حد تك لحاظ كريں اور اس آرائشے اور لباس كے ساتھ، جو آپ مخصوص طور پر اپنے شوہر كے لئے پہنتى ہيں ، ان كے سامنے نہ آئيں _ اگر چہ شرعا ً جائز ہے _ ليكن بعض مردوں كو يہ بھى گوارا نہيں _ لہذا ان كے دلى سكوں كى خاطر اور اپنے خاندان كى سلامتى و بقا كے لئے بہتر يہى ہے اس كا خيال ركھيں _

اپنے شوہر كى غلطيوں كو معاف كرديجئے :

معصوم كے علاوہ ہر انسان سے خطا اور لغزش سرزد ہوتى ہے _ دو آدمى جو ساتھ زندگى گزارتے ہيں اور چونكہ آپس ميں ايك دوسرے كے معاون و مددگار ہوتے ہيں لہذا ايك دوسرے كى غلطيوں اور خطاؤں كو معاف كردينا چاہئے تا كہ زندگى گاڑى بخوبى چلتى رہى _ اور اس سلسلے ميں اگر سخت گيرى سے كا م ليا گيا تو تعاون ناممكن ہوجائے گى _ دو ساتھ رہنے والے انسان ، دو ہمسائے ، دو رفيق ، دوساتھي، اور مياں بيوى كو اجتماعى زندگى ميں عضور و درگزر سے كام لينا چاہئے _ اجتماعى زندگى ميں سب سے خاندانى زندگى ميں عضو و در گزر اور ايك دوسرے كى غلطيوں كو نظر انداز كرنے كى ضرورت ہوتي

۵۰

ہے _ اگر ايك خاندان كے افردا چاہيں كہ سخت گيرى سے كام ليں اور ايك دوسرے كى خطاؤں پر كڑى نظرركھيں تو ايسى حالت ميں يا تو ان كى زندگى كا شيرازہ بكھر جائے گا يا ان كى زندگى بدترين طريقے سے گزرے گى _

خواہر عزيز ممكن ہے آپ كے شوہر سے كوئي غلطى يا غلطياں ہوجائيں ممكن ہے غصہ كى حالت ميں آپ كى توہين كرے، يا اس كے منہ سے مناسب الفاظ نكل جائيں، يا اپنے آپ ميں نہ رہے اور مارپيٹ كردے ، يا ايك بار آپ سے جھوٹ بول دے، يا كوئي ايسا كام كرے جو آپ كو پسند نہ ہو، اس قسم كى خطائيں ہر مرد سے سرزد ہوسكتى ہيں ليكن اگر آپ محسوس كريں كہ بعد ميں وہ اپنے عمل پر نادم ہے تو اس كو معاف كرديں او راس موضوع كو نہ چھيڑيں _ اگر وہ عذر خواہى كرے تو فوراً اس كو قبول كرليں _ اگر شرمندہ ہے ليكن معافى مانگنے كا روادار نہيں تو اس بات پر مصر نہ ہوں كہ اس كے جرم كو ثابت كريں _ كيونكہ اس سے اس كى شخصيت كو ٹھيس پہونچنے گى اور ممكن ہے وہ اس كا بدلہ لينے كے درپے ہوجائے _ اور آپ كى غلطيوں كو پكڑے _ اور انجام كار لڑائي جھگڑے اور عليحدگى تك نوبت پہونچے _ البتہ اگر آپ خاموشى اختيار كرليں اور اس كى غلطيوں كو نظر انداز كرديں تو اس كا ضمير اس كو ملامت كرے گا اور وہ اپنے كئے پر نادم و پشيمان ہوگا اور اس كى نظر ميں آپ كى وقعت بڑھ جائے گى _ اسے اندازہ ہوجائے گا كہ آپ كو اپنے شوہر اور خاندان سے انس ومحبت ہے _ لہذا وہ آپ كى قدر پہچانے گا اور اس كى محبت ميں گئي گنا اضافہ ہوجائے گا _ رسول خدا(ص) فرماتے ہيں : برى عورت اپنے شوہر كے عذر كو قبول نہيں كرتى اور اس كى خطاؤں كو معاف نہيں كرتى _(۵۸)

كيا يہ بات افسوسناك نہيں كہ عورت اس قدر كينہ پرور ہوكہ اپنے شوہر كى ايك معمولى سى غلطى كو برداشت نہ كرسكے او راس كے سبب شادى كے مقدس بندھن كو توڑڈالے

شوہر كے رشتہ داروں كے ساتھ ميل ملاپ كے ساتھ رہئے

زندگى كى مشكلات ميں سے ايك مشكل ، شوہر كے رشتہ داروں سے بيوى كا اختلاف ہے _

۵۱

اكثر عورتيں اپنے شوہر كى ماں ، بہن اور بھائيوں سے مل جل كرنہيں رہيں _ اور ہميشہ ميں لڑائي جھگڑا رہتاہے ايك طرف بيوى كوشش كرتى ہے كہ اپنے شوہر پر اس طرح سے قابض ہوجائے كہ وہ دوسروں حتى كہ اپنى ماں بہن اور بھائي پر توجہ نہ كرسكے _ او ان كے تعلقات كو ختم كر نے كى كوشش ميں لگى رہتى ہے _ برا بھلا كہتى ہے _ شوہر سے جھوٹى شكايتيں كرتى ہے _ لڑائي جھگڑا كرتى ہے _ دوسرى طرف شوہر كى ماں خود كو اپنے بيٹے اور بہوكا مالك و مختار سمجھتى ہے اور ہر طرح سے اس بات كى كوشش كرتى ہے كہ اپنے بيٹے كو اپنے قابوميں ركھے اور نووارد بہواس كے حقوق پر قبضہ نہ جمالے _ اسى غرض سے بہوكے كاموں ميں عيب نكالتى ہے ، اسے برا بہلا كہتى ہے _ جھوٹ و فريب سے كام ليتى ہے _ اور اس طرح ہر روز آپس ميں لڑائي جھگڑا رہتا ہے _ خاص طور پر اگرايك گھر ميں ساتھ رہتے ہوں _ اگر ان ميں سے كوئي ايك يادونوں نادان اور ضدى ہوں تو بات بہت زيادہ بگڑ اجانے كا امكان ہے _ يہاں تك كہ مارپيٹ اور خودكشى تك كى نوبت آجاتى ہے _ ساس بہودن رات جھگڑئے اور زورآزمائي ميں مشغول رہتى ہيں ليكن پريشانى اور غم و غصہ مرد كے حصہ ميں آتا ہے _

اصل مشكل تو يہى ہے كہ دونوں طرف ايسے افراد ہيں كہ جن سے مرد آسانى كے ساتھ دستبردار نہيں ہوسكتا _ ايك طرف اس كى بيوى ہے جو اپنے ماں باپ كو چھوڑ كر سينكڑوں اميدوں اور آرزوؤں كے ساتھ اس كے گھر آئي ہے تا كہ اس كى اور اس كے گھر كى مالك بن جائے _ ضمير كہتا ہے ، اس كى خوشى و مرضى كے اسباب فراہم كروں اور اس كى حمايت كروں _ اس كے علاوہ وہ اس كى زندگى كى دائمى شريك اور اس كى بيوى ہے اس كى حمايت نہ كرنا مناسب نہيں _ دوسرى طرف سوچتا ہے كہ ميرے ماں باپ نے سالہا سال ميرى خاطر تكليفيں اٹھائيں _ بڑى اميدوں اور آرزؤں كے ساتھ مجھے پالا پوسا اور بڑا كيا _ مجھے پڑھا لكھايا ، روزگار سے لگايا _ ميرى شادى كى _ وہ مجھ سے توقع ركھتے ہيں كہ ضعيفى ميں ان كا سہارا بنوں _ يہ بات بھى درست نہيں كہ ان سے قطع تعلق كرلوں اور انھيں ناراض كردوں _ اس كے علاوہ زندگى ميں ہزاروں نشيب و فراز آتے ہيں _ پريشانى ، دوستى ، دشمنى ، حادثے، موت غرضكہ طرح طرح كى مشكليں در پيش ہوتى ہيں ايسے حساس موقعوں پر حامى و مددگار كى ضرورت ہوتى ہے

۵۲

اور مصيبت كے وقت جو ميرے كام آئيں گے اور ميرے اور خاندان كى مدد حمايت كريں گے وہ صرف ميرے ماں باپ ہى ہوں گے اس وسيع دنيا ميں بے يار و مددگار بن كر نہيں رہا جا سكتا _ اپنے رشتہ دار بہترين پناہ گاہ ہوتے ہيں ان سے دستبردار نہيں رہا جا سكتا _

اس موقع پر ايك عاقل انسان اپنے آپ كو بڑى مشكل ميں گرفتار پاتاہے _ اپنى بيوى كى بات سنے اور ماں باپ كو چھوڑدے يا ماں باپ كى مرضى كے مطابق كام كرے اور بيوى كو رنجيدہ كردے _ اور ان ميں سے دنوں باتيں اس كے لئے امكان پذير نہيں ہوتيں اس لئے مجبور ہے كہ حتى الامكان دونوں كو خوش ركھنے كى كوشش كرے_ يہ كام بہت دشوار ہے ليكن اگر بيوى سمجھدار اور موقع شناس ہو اور ہٹ دھرمى سے كام نہ لے تو يہ مشكل آسان ہوجاتى ہے _ ايسے ہى موقع پر مرد ، اپنى بيوى سے جو كہ اس سے سب سے قريب اور اس كى سب سے بڑى غمگسار ہوتى ہے تو توقع كرتا ہے كہ اس مشكل كو حل كرنے ميں اس كى مدد كرے _ بہو اگر اس كے سامنے خاكسارى دكھائے، اس كا احترام كرے ، اس سے محبت كا اظہار كرے ، كاموں ميں اس سے صلاح و مشورہ لے، اس كى مدد كرے ،اور اس كے ساتھ بناہ كرنے كى كوشش كرے تو وہى ساس اس كى سب سے بڑى حامى و مددگار ثابت ہوسكتى ہے _

انسان اپنى خوش اخلاقى اور اظہار محبت كے ذريعہ ايك گروہ كو اپنا دوست اور ہمدرد بناليتا ہے ، كيا افسوس كا مقام نہيں كے اپنے غرور و خود غرضى اور ہٹ دھرمى كے سبب ان سب محبت كرنيوالوں سے ناتہ توڑلے _ كيا آپ كو اس بات كى فكر نہيں كہ زمانے كے نشيب و فراز ، سختيوں اورپريشانيوں ميں انسان كو دوسروں كى مدد كى ضرورت ہوتى ہے ، ايسے وقت ميں صرف اپنے عزيز و اقارب ہى كام آتے ہيں كيا يہ اچھا نہ ہوگا كہ خوش اخلاقى اور ميل محبت كے ساتھ اپنوں كے ساتھ مل جل كر رہئے تا كہ انس ومحبت كى لذتوں كا لطف اٹھايئےور ايك گروہ آپ كا حقيقى معنوں ميں حامى و پشت پناہ ہو _ كيا يہ مناسب ہے كہ غيروں كے ساتھ تو دوستى بنھايئےور اپنوں سے قطع تعلق كرليجئے _ تجربے سے ثابت ہوا ہے كہ مصيبت كے وقت اكثر دوست انسان كا ساتھ چھورڈيتے ہيں ليكن وہى عزيز

۵۳

رشتہ دارجن سے آپ نے قطع تعلق كرليا تھا آپ كى مدد كے لئے دوڑتے ہيں كيونكہ يہ خونى رشتے ہوتے ہيں اور انھيں آسانى سے توڑا نہيں جا سكتا _

مثل مشہور ہے كہ اگر اپنے عزيز رشتہ دار انسان كا گوشت بھى كھاليں تو اس كى ہڈياں دور نہيں پھكيں گے _

حضرت عليہ عليہ اسلام فرماتے ہيں : انسان اپنے عزيز و اقارب سے كبھى بے نياز نہيں رہ سكتا _ خواہ مالى ودولت اور اولاد ركھتا ہو _ ان كے التفات و احترام كى ضرورت ہوتى ہے وہى لوگ ہر طرح سے (ہاتھ اور زبان سے ) اس كى مدد كرتے ہيں _ اپنے عزيز و رشتہ دار بہتر طريقے سے دفاع كرسكتے ہيں _ مصيبت كے وقت سب سے پہلے وہى اس كى مدد كو دوڑتے ہيں _ جو شخص اپنے رشتہ داروں سے ہاتھ كھينچ ليتا ہے گويا وہ ايك ہاتھ ان سے كھينچ ليتا ہے ليكن در اصل بہت سے ہاتھوں سے محروم ہوجاتا ہے _(۵۹)

خواہر عزيزاپنے شوہر كى خوشنودى كے لئے ، اپنے سكون و آرام كے لئے ، اپنے سچے خيرخواہ اور حامى ومددگار پيداكرنے كے لئے اور اپنے شوہر كى محبت حاصل كرنے كى غرض سے اپنے اور اپنے شوہر كے رشتہ داروں كے ساتھ ميل ملاپ كے ساتھ رہيئے_ بيجا ضد ،تكبر و جہالت سے دامن بچايئے عاقل و دانا بنئے _ اپنے شوہر كى فكروں ميں اضافہ نہ كيجئے _ ايثار و قربانى سے كام ليجئے _ تا كہ خدا اور اس كے بندوں كى نظروں ميں آپ محبوب و محترم بنى رہيں _

اپنے شوہر كے شغل اور پيشے پر اعتراض نہ كيجئے _

ہر انسان كو كوئي پيشہ اختيار كرنا پڑتاہے اور اپنے پيشے كے مطابق زندگى گزارنى پڑتى ہے _ ايك ڈرائيور اپنى عمر كا بڑا حصہ راستوں ميں گزارتا ہے اور دوسرے لوگوں كى طرح ہر رات اپنے گھر نہيں آسكتا _ ايك چوكيدار بعض راتوں ميں يا ہر رات چوكيدارى كرتاہے _ ايك ڈاكٹر كو كم موقع ملتا ہے كہ اپنے خاندان والوں كے ساتھ فراغت و اطمينان كے ساتھ بيٹھے يا تفريح كرے _ ايك

۵۴

استاد يا دانشور جو مطالعہ كا عادى ہے مجبور ہے كہ راتوں كو مطالعہ كرے _ بعض پيشے ايسے ہوتے ہيں جن ميں زيادہ تر سفر ميں رہنا ہوتا ہے _ تيل بيچنے والے كے پاس سے تيل كو بوآتى ہے _ ميكنيك كا لباس چكنا رہتا ہے اور اس ميں سے تيل كى بو آتى ہے _ كوئلہ فروش ہميشہ سياہ رہتا ہے _ راتوں كوڈيوٹى دينے والا مزدور مجبور ہے كہ راتوں كو كارخانے ميں جائے _

ايسے بہت كم پيشے ہيں جن ميں مكمل طور پر سكون و اطمينان ميسر ہو _ زندگى كى گاڑى چلانے كے لئے كوئي نہ كوئي پيشہ اختيار كرنا پڑتاہے _ روٹى پيدا كرنا كوئي آسان كام نہيں _ مرد كے لئے ان مشكلات كو جھيلنے كے علاوہ اور كوئي چارہ نہيں _ البتہ ايك اور مشكل پيدا ہوجاتى ہے اور وہ ہے اس سلسے ميں خاندان والوں كا عدم تعاون _

عورتيں عموماً ايسا شوہر پسند كرتى ہيں جو ہميشہ وطن ميں رہے _ اول شب گھر آجائے فرصت كے اوقات اس كے پاس زيادہ ہوں تا كہ سير و تفريح ميں وقت گزار جا سكے _ اس كا پيشہ باعزت ، صاف ستھر اور زيادہ آمدنى والا ہو _ ليكن افسوس كہ بہت سے مردوں كے پيشے ان كى بيويوں كى مرضى كے مطابق نہيںہوتے _

خاندانى زندگى كى مشكلات كا سلسلہ يہى سے شروع ہوتا ہے _ ايك دڑائيور جو مسلسل كئي كئي دن اور راتيں بيابانوں ميں زخمت اٹھا پھرتا ہے ، سينكڑوں پريشانيوں كا مقابلہ كرتا ہے نہ ٹھيك سے سوسكتا ہے نا قاعدے سے كھانا كھاپاتا ہے اور جب چند شب وروز باہر گزارنے كے بعد تھكا ہا راگھر آتا ہے تا كہ چند گھنٹے آرام كرے اور اپنے گھروں كے حالات سے باخبر ہو تو ابھى گھر ميں داخل بھى نہيں ہوتا كہ بيوى كے نالہ و فرياد اور شكايتوں كا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے ، بھلا يہ بھى كوئي زندگى ہے _ مجھ بد نصيب كوان بچوں كے ساتھ چھوڑكر خود نہ معلوم كہاںچلے جاتے ہو _ سارے كام مجھے تنہا انجام دنا پڑتے ہيں _ ا ن شيطان بچوں سے تو ميں تنگ آگئي ہوں _ ڈرائيونگ ذرا بھى اچھا كام نہيں ہے _ اپنا شغل تبديل كرلو_ ميں سارى عمراس طرح زندگى بسر نہيں كرسكتى _

بيچارہ مرد جوان اعتراضات ، شكايتوں اور ہنگاموں كے بعد تھكاہارا، پريشان حال ٹرك

۵۵

بس يا ٹيكسى چلاتا ہے اس كے مسافروں كا توبس اللہ ہى حافظ ہے _

ايك ڈاكٹر جسے صحيح سے آدھى رات تك طرح طرح كے مريضوں سے پنٹنا پڑتا ہے اور اس كے اعصاب اور دماغ مسلسل كام كے سبب كافى تھك جاتے ہيں _ اگر گھر ميں بھى اسے سكون نہ ملے اور بيوى اپنى شكايتوں كے دفتر كھول كے بيٹھ جائے تو اس كا كيا حال ہوگا _ وہ تھكے اعصاب اور پريشان دماغ كے ساتھ اپنا كام كس طرح بخوبى انجام دے سكتا ہے وہ مزدور جو سارى رات سويا نہيں ہے اور كام كرتا رہا ہے جب صبح آرام كرنے كى خاطر گھر آتا ہے ، اگر يہاں بھى اسے سكون نہ ملے اور بيوى كى شكايتوں اور اعتراضات سے دوچار ہونا پڑے تو وہ دوبارہ اپنے كام كو انجام دينے كےلئے كس طرح جا سكتا ہے ؟ دانشور جس كا كام تحقيق ومطالعہ كرنا ہے اگر اس كى بيوى اس سے تعاون نہ كرے اور اس كے كاموں پر اعتراضات كرے تو وہ اپنے مشن ميں كس طرح كامياب ہوسكتا ہے ؟ايسے ہى موقعوں پر عقلمند اور نادان عورت كا فرق محسوس ہوتا ہے _

خواہر گرامي ہم دنيا كے تمام كاموں گو اپنى مرضى و خواہش كے مطابق چلانے پر قادر نہيں ہيں _ ليكن ہم خود كو حالات كے مطابق ڈھالنے پر قدرت ركھتے ہيں _ روزى روٹى كا انتظام كرنے كے لئے آپ كا شوہر مجبور ہے كہ كوئي پيشہ اختيار كرے _ ہر پيشہ اور كام كے كچھ اصول لوازم ہوتے ہيں _ آپ چاہيں تو اپنى زندگى كے كاموں كو اس كے پيشے كے مطابق اس طرح سے ترتيب دے سكتى ہيں كہ وہ بھى سكون و آزادى كے ساتھ اپنے كاموں كو انجام دے سكے اور آپ بھى اطمينان كے ساتھ زندگى گزارسكيں _ صرف اپنے آرام و آسائشے كى فكر نہ كيجئے اپنے شوہر كے آرام كى بھى تھوڑى سى فكر كيجئے _ دانشمندى اور ايثار سے كام ليجئے _ ايك سليقہ مند اور ہوشيار بيوى كى طرح اپنے فرائض انجامد ديجئے _ اگر آپ كے شوہر ڈرائيور ہيں اوركئي راتوں كے بعد تھكے ماندے گھر آتے ہيں تو خندہ پيشانى اور مسكراہٹ كے ساتھ ان كا استقبال كيجئے _ ان سے محبت كا اظہار كيجئے تا كہ ان كى تھكن دور ہوجائے _ بدمزگى پيدا كرنے والى باتوں سے گريز كيجئے _ ان كے پيشہ پر اعتراض نہ كيجئے _ ڈرائيونگ

۵۶

كے پيش ميں اخر كيا برائي ہے؟

وہ بيچارہ تو آپ كے آرام و آسائشے كى خاطر اپنے شب و روز جنگل و بيابانوں ميں ڈرائيونگ كرتا پھرتا ہے _ اس كى قدردانى كرنے كے بجائے آ پ اس كے پيشے كى برائي كرتى ہيں _آپ كا يہ طرز سلوك اسے زندگى اور گھر كى جانب سے لاپروا بناديتا ہے _ اس كے پيشے ميں كوئي برائي نہيں ہے _ وہ سماج كى خدمت كرتا ہے _ روزى كمانے كے لئے زحمت اٹھاتا ہے _ اگر كاہلى كرتا يا ناجائز پيشہ اختيار كرليتا تو كيا وہ اچھاہوتا ؟ اس كے كام ميں كوئي برائي نہيں ہے _ عيب تو خود آپ ميں ہے كہ اس سے توقع ركھتى ہيں كہ وہ ہر شب گھر آجائے _ اور خود كو اپنے موجودہ حالات كے مطابق تيار نہيں كرتيں _

كيا يہ خود آپ كے حق ميں بہتر نہ ہوگا كہ اس قسم كى زندگى كے لئے آپ اپنے كو تيار كرليں اور اس كى عادت ڈل ليں اور نہايت خوشى واطمينان كے ساتھ زندگى گزاريں اور جب آپ كے شوہر گھر آئيں تو ان كا گر مجوشى سے استقبال كريں او ر محبت بھر ے لہجہ ميں ان كے كام اور ان كى زحمتوں كى تعريف كريں _ اور ان كى ہمت افزائي كريں اور مسكراہٹ كے ساتھ گھر كے دروازے تك ان كو رخصت كرنے آئيں _ آپ كا يہ طرز عمل ان كے دل كو سارے دن مسرور و شاد ركھے گا _ اوروہ خوش خوش گھر واپس آئيں گے _ محنت و لگن كے ساتھ اپنے فرائض انجام ديں گے _ گھر سے ان كى دلچسپى برقراررہے گى اور اپنا وقت باہر سير سپاٹے ميں نہيں گزازيں گے _ ان كے اعصاب صحيح و سالم رہيں گے _ آپ كے آرام و آسائشے كا انھيں اور زيادہ خيال رہے گا _ اور زيادہ محنت كرسكيں گے _

اگر آپ كے شوہر كا كام اس قسم كا ہے كہ انھيں راتوں كو ڈيوٹى دينى ہوتى ہے اور وہ آپ كے اخراجات پورے كرنے كے لئے اپنے رات كى نيند و آرام تج ديتے ہيں تو اس قسم كى زندگى كا خود كو عادى بناليجئے اور ناپسنديدگى كا اظہار نہ كيجئے _ اگر تنہائي سے آپ كا دل گبھراتا ہے تو ايسا كر سكتى ہيں كہ گھر كے كچھ كاموں كو رات كے وقت انجام ديں _ رات كے كچھ حصہ ميں سلائي كيجئے _ كاڑھئے _ بنئے _ مطالعہ كيجئے _ جب آپ كے شوہر كارخانے سے گھر آئيں تو فوراً ان كو چاہئے ناشتہ ديجئے _ ان كے آرام كرنے كے لئے كمرہ

۵۷

تيارركھئے تا كہ اپنى تھكن دور كرليں بچوں كو عادت ڈاليئےہ شور و غل نہ مچائيں او ر آپ كے شوہر كى خوابگاہ كے نزديك نہ جائيں _ ان كو سمجھايئےہ تمہارے والد رات بھر سوئے نہيں ہيں اب انھيں آرام كرنا چاہئے _ بلكہ يہ بھى كر سكتى ہيں كہ بچے اور آپ

رات ميں كحم سوئيں آوردن ميں اپنے شوہر كے ساتھ كچھ دير آرام كرليں _ ان كے آرام ميں خلل نہ ڈالئے _ اس بات كومد نظر ركھئے كہ آپ كے شوہر سارى رات بيدار رہے ہيں اوردن ان كے لٹے بمنز لہ شب كے ہے _ اس لئے بغير شور وغل كے انھيں آرام كرنے كا موقع ملنا چاہئے _ ايسے حالات ميں خواتين كو اپنے پرو گرام كو دو طرح سے مرتب كرنا چاہئے _ ايك اپنے لئے اور ايك اپنے شوہر كے لئے _ تا كہ ماحول كى كشيدگى كے سبب اس كى خستہ روح اور زيادہ خستہ و مضمحل نہ ہو جائے ۰ اس كے اعصاب كو صحيح و سالم رہنے ديجئے تا كہ ضروريات زندگى كى فراہمى كے لئے پورى طرح سرگرم عمل رہے _ اس كے شغل مين عيب تہ لكا لئے _ اس كے پيشے ميں كيا برائي ہے ؟ اگر بيكار ہوتا يا سستى و كاہلى سے سے كام ليتا يا آوارہ گردى كرتا پھر تا تو كياوہ بہتر ہوتا ؟ آپ كو تو فخر كرنا چا ہئے كہ آپ كا شوہر ايسا مختى اور جفا كش ہے جو روزى روٹى كمانے كے لئے اپنى راتوں كى نينديں حرام كرتا ہے _ اس كى ہمت و حوصلہ كى قدر دانى كيجئے _ نہايت محبت اور متبسم ہنوٹوں كے ساتھ اس كو دروازے تك رخصت كيجئے _ اگر آپ كا شوہر ڈاكٹر ، يا مطالعہ كا عادى اور دانشور ہے اور معاشرے كے لئے شب وروز محنت كرتا ہے تو اس كى حوصلہ افزائي كيجئے اور ايسے قابل شوہر پر فحر كيجئے _ اس كا پيشہ اس قسم كا ہے كہ فرصت كے اوقات اس كے پاس زيادہ نہيں ہيں ليكن آپ اس كے پيشے اور كام كے مطابق اپنا پرو گرام ترتيب دے سكتى ہيں _ اس سے اس بات كى توقع نہ كيجئے كہ آپ كى مرضى كے مطابق زندگى گزارنے گزارنے كے لئے وہ اپنے پيشے اور كام سے دستبر دا رہوجائے _ اس كو آزادى كے ساتھ اطمينان وسكون كے ماحول ميں اپنے كاموں اور مطالعہ ميں مشغول رہنے ديجئے _ جس وقت وہ كام ميں مشغول ہو اس وقت آپ گھر كے كاموں كو انجام دے سكتى ہيں _ باقى وقت كتاب پڑھنے ميں گزار يئےا اس كى اجازت سے اپنے دوستوں او رعزيزوں كے گھر ملنے چلى جايئےيكن يہ

۵۸

كوشش كيجئے كہ جب آپ كے شوہر كے آرام كا وقت ہو اس وقت آپ گھر پر موجود ہوں _ پہلے سے اس كے استقبال كے لئے تيار رہئے _ اور جب وہ گھر ميں داخل ہوتو نہايت گر مجوشى اور شيريں لجے ميں گفتگو كركے اس كى تھكن كو دور كيجئے_ اس كے كاموں پراعتراض كركے اس كے كے تھكے ہوئے اعصاب كو مزيد مضمحل نہ كيجئے _ اگر آپ صحيح طريقے سے اسك بيوى كے فرائض انجام ديں گى تويہ چيز نہ صرف آپ كے شوہر كى عظمت و ترقى كا سبب بنے كى صلاحيت ہر عورت ميں نہيں ہوتى ، اثيار و فداكارى اور اچھے طرز سلوك اپنى صلاحيتوں كو اجاگر كيجئے _ اگر آپ كے شوہر كا كام اس قسم كا ہے جس مين ان كا لباس گندہ ہو جاتا ہئے تو اعتراض اور لعن طعن نہ كيجئے _ يہ نہ كہٹے كہ يہ گندہ پيشہ منتخب كيا ہے اس كو چھوڑدو _ كيونكہ يقينا يہ كام انھوں نے كسى وجہ سے اور سوچ سمجھ كر منتخب كيا ہے ، خاتون محترم كسى بھى قسم كے كام ميں كوئي برائي نہيں ہے _ ہاں بيكار بيٹھے رہنا يا سستى سے كام لينا يا ناجائز كاموں كو انجام دينا عيب ہے _ آپ كو چاہئے كے ايسے مرد كى قدر كريں جو روزى كمانے كے لئے اتنى محنت كرتا ہے اور اپنا پسينہ بہاتا ہے _ برا بھلا كہہ كر اس كى حوصلہ شكنى نہ كيجئے اور پيشہ تبديل كرنے كے لئے اس سے اصرار نہ كيجئے _ يقينا اپنے لئے مناسب سمجھ كر ہى اس كا انتخاب كيا ہے _

آپ كو كسب معاش اور ملازمتوں كا حال معلوم نہيں _ آپ سمجھتى ہيں شغل بدل لينا بہت آسان كام ہے _ اصولى طور پر اس كے پيشے ميں آخر برائي ہے جو آپ اس كو تبديل كرانے پر مصر ہيں _ آخر تيل بيچنا _ كوئلہ بيچنا _ مشينوں اور پرزوں كى تعمير و مرمت كرنا جيسے كاموں ميں كيا برائي ہے ؟ فقط ايك عيب جو آپ نكال سكتى ہيں وہ لباس كا گندہ ہوجانا ہے _ اس مشكل كو بھى بہت آسانى سے حل كہئے كہ كام كے لئے ايك عليحدہ لباس استعمال كرے _ اس كے كپڑوں كو جلدى جلدى دھوكر صاف كرديا كيجئے _ بہرحال يہ مسئلہ اتنا اہم نہيں ہے جس كے سبب عليحدگى اور طلاق تك كى نوبت آجائے _ بعض عورتوں كى بہانہ با زيان اور اعتراضات واقعى مضحكہ خيز ہوتے ہيں _

ايك عورت نے عدالت ميں كہا كہ ميرے شوہر نے اپنا شغل تبديل كرليا ہے _ اس كے پاس سے تيل كوئي بو آتى ہے اور ميں اس صورت حال سے تنگ آچكى ہوں _(۶۰)

۵۹

اگر پرديس ميں زندگى گزارنے پر مجبور ہوں

كبھى كبھى انسان پرديس ميں زندگى گزارنے پر مجبور ہوجاتا ہے _ سركارى ملازم ہو ، فوج ، پوليس يا ميونسپلٹى ميں ملازم ہو معلم ہو ، تاجر ہو ، يا مزدور ہو، غرضكہ ملازمت كے سلسلے ميں انسان مجبور ہوجاتا ہے كہ ہميشہ يا عارضى طور پر پرديس ميں زندگى گزارے _ مرد وطن سے دورى برداشت كرليتاہے ليكن يہ مسئلہ بعض خواتين كى برداشت سے باہر ہوجاتا ہے _ وہ اپنے ماں باپ ، عزيز و اقارب كے نزديك رہنا چاہتى ہيں _ انھوں نے جہاں اپنا بچپن گزارا ہے وہاں كے دروديوار اور گلى كوچوں سے انھيں ايك خاص لگاؤ ہوتا ہے اس لئے اس سے دورى انھيں گوارا نہيں ہوتى _ اپنے شوہروں سے بحث كرتى ہيں او رجھگڑا كرتى ہيں كہ آخر كب تك پرديس ميں زندگى گزرے گى _ كب تك اپنے ماں باپ كے فراق ميں مبتلا رہوں نہ يہاں دوست آشنا ہيں ، يہ تم مجھے كہاں لے آئے _ ميں اب يہاں نہيں رہ سكتى ، تہارا جو دل چاہے كرو _

اس قسم كے عورتيں اس طرح كى باتيں كركے بلا وجہ ہى اپنے شوہروں كو اذيت ميں مبتلا كرتى ہيں _ يہ اس قدر كوتاہ نظر ہوتى ہيں كہ اپنى جائے تولد كو ہى بہترين مقام تصور كرليتى ہيں كہ جہاں زندگى بسر كى جا سكتى ہے اور صرف وہيں پر خوشى ميسر ہوسكتى ہے _

انسان نے وسيع و عريض كرہ ارض پر اكتفا نہيں كى بلكہ كائنات كے دوسرے كروں تك پہونچ گيا ہے ليكن تنگ نظر خواتين اپنى جائے تولد سے صرف چند ميل كے فاصلے پررہنے كو تيار نہيں اپنے دوستوں كو چھوڑكرپرديس ميں رہنے پر تيار نہيں ہوتيں _ گويا اس قسم كى عورتوں كو اپنى شخصيت پر اتنا بھى بھروسہ نہيں كہ پرديس ميں اپنے لئے دوست آشنا پيد ا كرسكيں _

خاتوں عزيز بلند ھمتى ، ايثار اور عقلمندى سے كام ليجئے _ صرف اپنى ہى فكر نہ كيجئے _ آپ كے شوہر كى ملازمت اس قسم كى ہے كہ وطن سے باہر زندگى گزارنے پر مجبور ہيں _ اگر وہ سركارى ملازم ہيں تو يہ

۶۰