تفسير راہنما جلد ۵

 تفسير راہنما 7%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 744

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 744 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 167124 / ڈاؤنلوڈ: 5029
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۵

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

آیت ۴۱

( بَلْ إِيَّاهُ تَدْعُونَ فَيَكْشِفُ مَا تَدْعُونَ إِلَيْهِ إِنْ شَاء وَتَنسَوْنَ مَا تُشْرِكُونَ )

نہيں تم خدا ہى كو پكارو گے اور وہى اگر چاہے گا تو اس مصيبت كو رفع كر سكتا ہے _ اور تم اپنے مشركانہ خدائوں كو بھول جائو گے

۱_ سختيوں اور مشكلات ميں تمام انسانوں حتى مشركين كا، خداوند يكتا كى جانب رجوع كرنا_بل اياه تدعون

۲_ انسان مشكلات اور سختيوں كے وقت خالصانہ طورپر خداوند عالم سے مدد طلب كرتاہے_

ان اتى كم عذاب الله بل اياه تدعون

دعا ميں خلوص، اضراب ''بل'' اور ''اياہ'' كى ضمير مفعول سے اخذ كيا گيا ہے_ كہ جواپنے عامل پر مقدم ہے اور حصر كا معنى دے رہى ہے_ يعنى ہم فقط اسى كو پكارتے ہيں كہ اصطلاح ميں اسے ''خلوص'' سے تعبير كيا جاتاہے_

۳_ ہدايت كرنے كے قرآنى طريقوں ميں سے ايك، انسان كى توحيد فطرت كو بيدار كرنا اور دينى و توحيدى تجربوں كى ياد دلانا ہے_قل ارء يتكم بل اياه تدعون

۴_ مشركين كى مخلصانہ توجہ اور دعا كے بعد خداوند عالم (ہي) ان كے عذاب اور مشكل كو برطرف كرنے والا ہے_

بل اياه تدعون فيكشف ما تدعون اليه

۵_ دعا ميں خداوند كى جانب مخلصانہ توجہ، دعا كے قبول ہونے كى شرائط ميں سے ہے_

بل اياه تدعون فيكشف ما تدعون اليه

۶_ عذاب اور دشواريوں كے برطرف ہونے كے اسباب ميں سے ايك دعا ہے_

ان اتى كم عذاب الله فيكشف ما تدعون اليه

۷_ دعا كى جلد قبوليت كى شرائط ميں سے ايك، خداوندمتعال كى بارگاہ ميں مخلصانہ دعا كرنا اور غير خدا سے نااميد و مايوس ہونا ہے_

۱۲۱

بل اياه تدعون فيكشف ما تدعون اليه

حرف ''فا'' انفصال كے بغير، ترتيب كا معنى دے رہاہے بنابرايں ''تدعون'' اور ''فيكشف'' كے درميان كوئي فاصلہ فرض نہيں كيا گيا_

۸_ استجابت دعا اور سختى و عذاب كا برطرف ہونا، مشيّت الہى سے وابستہ ہے_

بل اياه تدعون فيكشف ما تدعون اليه ان شاء

۹_ قيامت كے عذاب ميں گرفتار افراد كى مخلصانہ دعا سے اس كے برطرف ہونے كا امكان_

او اتتكم الساعة فيكشف ما تدعون اليه ان شاء

اگر ''الساعة'' سے مراد قيامت ہو تو آيت، مخلصانہ توجہ كے بعد قيامت كى سختيوں كے برطرف ہونے كو ايك ممكن ليكن مشيت خداوند سے مربوط، امر سمجھتى ہے_

۱۰_ قيامت كے دن دعا كے قبول ہونے كا امكان_او اتت_كم الساعة فيكشف ما تدعون اليه ان شاء

۱۱_ مخلصانہ دعا كے ذريعے، موت ميں تاخير كا امكان_او اتتم الساعة فيكشف ما تدعون اليه ان شاء

يہ مفہوم اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ اگر ''الساعة'' سے مراد موت اور جان كنى كا وقت ہو_

۱۲_ عذاب اور موت كا سامنا ہونے پر، شرك آميز عقائد اور جھوٹے خداؤں كا فراموش ہوجانا_

قل ارء يتكم ان اتى كم عذاب الله او اتتكم الساعة و تنسون ما تشركون

۱۳_ شرك فطرت سے لا تعلق اور اجنبى جبكہ توحيد فطرت سے ہم آہنگ و آشنا ہے_

بل اياه تدعون و تنسون ما تشركون

اخلاص :اخلاص كے آثار ۵

انسان :فطرت انسان ۱، ۲، ۳; ميلانات ۱

تجربہ :دينى تجربہ سے استفادہ ۳

توحيد :توحيد كا فطرى ہونا ۱۳

جھوٹے خدا :جھوٹے و باطل خداؤں و معبودوں كى فراموشى ۱۲

۱۲۲

خدا تعالى :افعال خدا ۴; مشيت خدا ۸

دعا :اجابت دعا كى شرائط ۵; اجابت دعا كے علل و اسباب ۷، ۸; خالص دعا كے آثار ۴، ۹، ۱۱; دعا كے آثار ۶; دعا ميں اخلاص ۵، ۷

ذكر :آثار ذكر ۴

سختى :سختى كے سہل ہونے كے عوامل ۶، ۸; سختى ميں مبتلا ہونے كے آثار ۱، ۲

شرك :شرك كا فطرت سے بے تعلق ہونا ۱۳

عذاب :اخروى عذاب كے برطرف ہونے كى راہ ۹; عذاب برطرف ہونے كے عوامل ۶، ۸; عذاب كو ديكھنے كے آثار۱۲

فطرت :فطرت توحيدى ۱، ۲، ۳; فطرت كا احيا ۳

قيامت :قيامت كے دن دعا كا قبول ہونا ۱۰

مدد طلب كرنا:خالصانہ مدد طلب كرنا ،۲; خدا تعالى سے مدد طلب كرنا،۲

مشركين :مشركين سے عذاب برطرف ہونا ۴; مشركين كى خالصانہ دعا ۴;مشركين كى دعا كا قبول ہونا ۴; مشركين كے ميلانات ۱

موت :موت كا سامنا ہونے كے آثار ۱۲; موت ميں تاخير كے عوامل ۱۱

ميلانات :توحيد كى جانب ميلان ۱

ہدايت :ہدايت كا طريقہ ۳

ياس و نااميدى :غير خدا سے ياس و نااميدى ۷

۱۲۳

آیت ۳۲

( وَلَقَدْ أَرْسَلنَا إِلَى أُمَمٍ مِّن قَبْلِكَ فَأَخَذْنَاهُمْ بِالْبَأْسَاء وَالضَّرَّاء لَعَلَّهُمْ يَتَضَرَّعُونَ )

ہم نے تم سے پہلے والى امّتوں كى طرف بھى رسول بھيجے ہيں اس كے بعد انھيں سختى اور تكليف ميں مبتلا كيا كہ شايد ہم سے گڑگڑائيں

۱_ خداوند نے پيغمبر(ص) سے پہلے بھي، امتوں كى ہدايت كے ليے رسول مبعوث كيے ہيں _

و لقد ارسلنا الى امم من قبلك

۲_ گذشتہ امتوں كا اپنے انبياعليه‌السلام كى نبوت و رسالت كى مخالفت كرنا_و قالوا لو لا نزل عليه آية و لقد ارسلنا الى امم من قبلك

تكذيب پيغمبر(ص) كى بحث كے بعد، گذشتہ رسولوں اور انبياءعليه‌السلام كى بعثت كى ياد دہاني، سے ظاہر ہوتاہے كہ ان كے واقعات ايك دوسرے كے مشابہ تھے_

۳_ انبيائے الہى كى مخالفت كرنے كے نتيجے ميں گذشتہ امتوں كا سختيوں اور مشكلات ميں گرفتار ہونا_

و لقد ارسلنا الى امم من قبلك فاخذنهم بالباساء والضراء

گذشتہ آيات كو ديكھتے ہوئے كہ جو آيات الہى اور انبياء كى تكذيب كے بارے ميں تھيں يہ كہا جا سكتاہے كہ جملہء ''فاخذنھم'' ان كى تكذيب كا نتيجہ ہے_ يعنى''فكذبوا فاخذناهم''

۴_ لوگوں كو سختيوں اور مشكلات ميں گرفتار كرنے سے خدا كا مقصد و ہدف (انكا) خضوع ہے_

فاخذنهم بالباسا والضرأى لعلهم يتضرعون

تضرع كا معنى تذلل و خضوع ہے (لسان العرب)

۵_ انسان كى تعمير و تربيت ميں ، كمى و كاستى اور سختيوں كا كردار_

فاخذنهم بالباساء و الضراء لعلهم يتضرعون

۶_ مشكلات اور سختياں ، خدا كى بارگاہ ميں دعا و تضرع اور رجوع كرنے كى راہ فراہم كرتى ہيں _

فاخذنهم بالباساء والضراء لعلهم يتضرعون

۱۲۴

۷_ بارگاہ خداميں انسانوں كے گريہ و تضرع كرنے كى ضرورت_لعلهم يتضرعون

آيت كا يہ كہنا كہ انھيں ہم نے (مشكلات ميں ) گرفتار كيا ہے تاكہ وہ تضرع كريں ، اس سے معلوم ہوتاہے كہ نظام خلقت ميں گريہ و تضرع كى ضرورت ہے_

۸_ سختيوں اور مشكلات سے انسان كى توحيدى فطرت پھلتى پھولتى ہے_

بل اياه تدعون ...فاخذنهم بالباسا والضراء لعلهم يتضرعون

۹_ لوگوں كو خدا كى جانب متوجہ كرانا اور ان ميں بارگاہ الہى كى طرف گريہ و تضرع كا ميلان پيدا كرنا رسالت انبيائعليه‌السلام كے اہداف ميں سے ہے_و لقد ارسلنا الى امم لعلهم يتضرعون

۱۰_ سختى و مشكل ميں پڑنے كے باوجود بعض لوگوں كى توحيدى فطرت كا بيدار نہ ہونااور ان كا گريہ و زارى اور تضرع نہ كرنا_لعلهم يتضرعون

كلمہ ترجى ''لعل'' لانے سے يہ نكتہ ظاہر ہوتاہے كہ ہوسكتاہے انسان ہميشہ اور ہر جگہ، سختيوں ميں گرفتار ہونے كے باوجود تضرع و خضوع نہ كرے_

امم :گذشتہ امتيں اور انبيا۲

انبياعليه‌السلام :آنحضرت(ص) سے پہلے كے انبيا ۱;انبياعليه‌السلام سے مخالفت كے آثار ۳;انبيا كا ہدايت كرنا ۱; انبياعليه‌السلام كى مخالفت ۲; رسالت كا فلسفہ ۹

انسان :فطرت انسان ۸; ناقابل ہدايت انسان ۱۰

تربيت :تربيت ميں مؤثر عوامل ۵

تزكيہ :عوامل تزكيہ ۵

تضرع :اہميت تضرع ۷، ۹; تضرع كى راہيں ۴، ۶

خسارہ :خسارے ميں مبتلا ہونے كا فلسفہ ۴; خسارے ميں مبتلا ہونے كے آثار ۵، ۸; خسارے ميں مبتلا ہونے كے عوامل ۳

دعا :مقدمات دعا ۶

۱۲۵

ذكر :ذكر خدا كى اہميت ۹; ذكر خدا كے مقدمات ۶

رسل الہى : ۱

رشد :عوامل رشد و ترقى ۵

سختى :سختى ميں مبتلا ہونے كا فلسفہ ۴،۶; سختى ميں مبتلا ہونے كے آثار ۵،۶،۸; سختى ميں مبتلا ہونے كے عوامل ۳

فطرت :فطرت توحيدى ۸، ۱۰; فطرت كا احيا ۱۰ ;فطرت كا پوشيدہ ہونا ۱۰; فطرت كے احياء كے مقدمات ۸

گذشتہ لوگ :گذشتہ لوگوں كے مبتلا ہونے كے عوامل ۳

آیت ۴۳

( فَلَوْلا إِذْ جَاءهُمْ بَأْسُنَا تَضَرَّعُواْ وَلَـكِن قَسَتْ قُلُوبُهُمْ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ )

پھر ان سختيوں كے بعد انھوں كے كيوں فرياد نہيں كى بات يہ ہے كہ ان دل سخت ہو گئے ہيں اور شيطان نے ان كے اعمال كو ان كے لئے آراستہ كرديا ہے

۱_ خداوند عالم كے سامنے تضرع و تواضع اختيار كرنا انسان كا فريضہ ہے_فلو لا اذ جاء هم باسنا تضرعوا

۲_ بارگاہ خداوند ميں لوگوں كا سختيوں و مشكلات كے باجود تضرع و تواضع نہ كرنا، باعث حيرت و تعجب اور قابل مذمت ہے_فلو لا اذ جاء هم باسنا تضرعوا

۳_ خداوندعالم اپنى بارگاہ ميں انسانوں كے تضرع كى راہيں خود فراہم كرتاہے_فلولا اذا جاء هم باسنا تضرعوا

۴_ سختيوں اور مشكلات كے باوجود، سنگ دلي، بارگاہ

۱۲۶

خداوند ميں تضرع و تواضع كرنے سے مانع بنتى ہے_فلو لا و لكن قست قلوبهم

۵_ دعوت انبيا پر لبيك نہ كہنے اور ہدايت قبول نہ كرنے كا سبب سنگدلى ہے_

و لقد ارسلنا فلو لا اذ جاء هم باسنا تضرعوا و لكن قست قلوبهم

۶_ شيطان، انسان كے برے اور ناپسنديدہ اعمال كو خوبصورت بناكر پيش كرتاہے_و زين لهم الشيطان ما كانوا يعملون

۷_ برے كردار كو اچھا و خوبصورت سمجھنا، سختتيوں كے باوجود بارگاہ الہى ميں تضرع و تواضع سے مانع بنتاہے_

فلو لا اذ جاء هم باسنا تضرعوا و لكن قست قلوبهم و زين لهم الشيطان ما كانوا يعملون

۸_ برے اعمال كو اچھا سمجھنا، ہدايت قبول نہ كرنے اور دعوت انبيا كا مثبت جواب نہ دينے كا باعث بنتاہے_

فلو لا اذ جاء هم باسنا تضرعوا و زين لهم الشيطان ما كانوا يعملون

۹_ انسان فطرتاً نيكيوں اور اچھائيوں كى طرف رجحان ركھتاہے_و زين لهم الشيطان ما كانوا يعملون

شيطان كا انسان كے اعمال كو و زينت دينے كے بعد، انسان كا شيطان كے يپچھے چلنا_ اس نكتہ كو ظاہر كررہاہے كہ انسان زيبائي طلب ہے_ اور اس كے پيچھے چلنے كا خواہش مند ہے_ اسى ليے شيطان انہى برائيوں كو خوبصورت بناكر اور زينت دے كر ، انسان كو فريب ديتاہے_

۱۰_ شيطان، انسان كے رشد و كمال اور بارگاہ خداوند ميں تضرع كرنے سے مانع بنتاہے_

فلو لا اذ جاء هم باسنا تضرعوا و زين لهم الشيطان

۱۱_ خداوند عالم كے سامنے تضرع و تواضع كرنا، انسان كے رشد و كمال كا باعث بنتاہے_

فاخذنهم بالباساء لعلهم يتضرعون_ فلو لا اذ جاء هم باسنا تضرعوا يہ كہ خداوندعالم مشكلات ميں مبتلا كرتاہے تا كہ انسان تضرع كرے اور جملہ ''فلو لا ...'' كے ذريعے، تضرع كى ترغيب دلائي گئي ہے_ اس سے معلوم ہوتاہے كہ تضرع انسان كے رشد و كمال كا موجود بنتاہے_

۱۲_ دل كى قساوت (سنگدلي) شيطان كى طرف سے (اعمال كو) زينت دينے كى راہيں ہموار كرتى ہے

و لكن قست قلوبهم و زين لهم الشيطن ما

۱۲۷

كانوا يعملون

ہوسكتاہے جملہ ''زين لھم'' مسبب كا سبب پر عطف ہو، يعنى دل كى قساوت كے بعد، شيطان تزئين و آرائش كا حربہ استعمال كرتاہے_

امور :حيرت انگيز امور ۲

انبياءعليه‌السلام :انبياءعليه‌السلام كى نافرمانى كے عوامل ۵، ۸

انسان :ابعاد انسان ۹; ذمہ دارى انسان ۱; فطرت انسان ۹; ميلانات انسان ۹

تضرع :آثار تضرع ۱۱; اہميت تضرع ۱; عدم تضرع پر ملامت ۲; مقدمات تضرع ۳; موانع تضرع ۴، ۷، ۱۰

خدا تعالى :افعال خدا ۳

رشد :عوامل رشد ۱۱; موانع رشد ۱۰

سختى :سختى ميں مبتلا ہونے كے آثار ۲، ۴

شيطان :شيطان كا اغوا كرنا ۶; شيطان كا كردار ۱۰; شيطان كے اغوا كى راہيں ۱۲

عمل :ناپسنديدہ عمل كو خوبصورت بنانے كے آثار ۷; ناپسند يدہ اعمال كو زينت دينا ۶، ۸

قلب :قساوت قلب كے آثار ۴، ۵، ۱۲

ميلانات :خوبصورتى كى طرف ميلان ۹;نيكى كى طرف ميلان ۹

ہدايت :ہدايت كے موانع ۵، ۸

۱۲۸

آیت ۴۴

( فَلَمَّا نَسُواْ مَا ذُكِّرُواْ بِهِ فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ أَبْوَابَ كُلِّ شَيْءٍ حَتَّى إِذَا فَرِحُواْ بِمَا أُوتُواْ أَخَذْنَاهُم بَغْتَةً فَإِذَا هُم مُّبْلِسُونَ ) پھر جب ان نصيحتوں كو بھول گئے جو انھيں ياد لائي گئي تھيں تو ہم نے امتحان كے طور پر ان كے لئے ہر چيز كے دروازے كھول ديئےہاں تك كہ جب وہ ان نعمتوں سے خوشحال ہو گئے تو ہم نے اچانك انھيں اپنى گرفت ميں لے ليا اور وہ مايوس ہو كررہ گئے

۱_ خداوند عالم كى تنبيہات اور نصيحتوں كى نسبت لوگوں كى طرف سے لاتعلقى كا رويہ اپنانے كے بعد ان پر نعمت كے تمام دروازے كھل جانا_فلما نسوا ما ذكروا به فتحنا عليهم ابواب كل شيئ

''فرحوا بما'' كے قرينے سے، جملہ''فتحنا عليهم ابواب'' كا معنى نعمت كے تمام دروازوں كا كھل جانا، ہے_ چونكہ انسان كو خوشى غالباً نعمت و آسائش سے حاصل ہوتى ہے_

۲_ زندگى كے دشوار اور سخت ايام كو ياد ركھنے كى ضرورت_فاخذنهم بالباساء و الضراء فلما نسوا ماذكروا به

گذشتہ آيت كے قرينے سے ''ما ذكروا'' سے مراد وہى سختياں اور مشكلات ہيں كہ جو لوگوں كى ياد دہانى و تنبيہ كے ليے ان پر وارد ہوتى ہيں آيت كا ملامت آميز لہجہ مندرجہ بالا مفہوم كى حكايت كررہاہے_

۳_ زندگى كے دشوار اور سخت ايام كو ياد ركھنا، ياد خدا سے غافل ہونے سے بچاتاہے_

فلما نسوا ما ذكروا به

۴_ مشكلات اور سختيوں كے باوجود تضرع و تواضع نہ كرنے والوں پر نعمت كے دروازے كھلنا، خداوند عالم كى سنت استدراج كا جارى ہونا ہے_فاخذنهم بالباساء والضراء فلما نسوا ما

۱۲۹

ذكروا به فتحنا عليهم ابواب كل شيئ

''سنت استدراج'' ايك اصطلاح ہے كہ جو آيت''سنستدرجهم من حيث لا يعلمون'' (اعراف / ۱۸۲) سے اخذ كى گئي ہے_ استدراج كے جارى ہونے كے مصاديق ميں سے ايك يہى مذكورہ آيت ہے كہ جس ميں آيات الہى كو جھٹلانے والوں پر نعمت الہى كے دروازے كھل جاتے ہيں (فتحنا عليھم) يہاں تك كہ عذاب الہى انھيں آليتاہے_

۵_ سختيوں اور مشكلات ميں خداوندعالم كى جانب رجوع كرنے كے بعد اسے فراموش كردينے كا نتيجہ استدراج(تدريجا عذاب كا نزديك كرنا)ہے_اغير الله تدعون فلما نسوا ما ذكروا به فتحنا عليهم ابواب كل شي

۶_ مشكلات زندگى اور پھر اس ميں آسايش و آسودگى اللہ تعالى كے اختيار ميں ہے_

فاخذنهم بالباساء والضراء فتحنا عليهم ابواب كل شيئ چونكہ زندگى ميں آسائش اور مالى اعتبار سے آسودگى (فتحنا) اور سختى اور مشكل (فاخذنھم) دونوں ميں ضمير ''نا'' خدا كى جانب پلٹتى ہے_ اس سے معلوم ہوتاہے كہ ہر دو حالتيں (آسائش و سختي) ارادہ خدا سے وقوع پذير ہوتى ہيں _

۷_ خدا فراموش لوگ، اپنى رفاہ وآسايش اور نعمت كى فراوانى پر خوشحال اور سنت استدراج (تدريجاً عذاب آنے) سے غافل ہوتے ہيں _فما نسوا ما ذكروا به فتحنا عليهم ابواب كل شيء حتى اذا فرحوا بما اوتوا

۸_ نعمت كى فراوانى اور رفاہ و آسائش ہميشہ، لطف و عنايت الہى كى علامت نہيں _فلمانسوا ما ذكروا به فتحنا عليهم ابواب كل شيء حتى اذا فرحوا

۹_ رفاہ و آسائش اور خوشحالى كے عروج پر، خداوندعالم اور اس كى تنبيہات سے غافل لوگوں پر ناگہانى عذاب نازل ہونا_فلما نسوا ما ذكروا به اخذنهم بغتة

۱۰_ حجت الہى كے اتمام كے بعد سنت استدراج (تدريجى عذاب) كا جارى ہونا_فلما نسوا ما ذكروا اخذنهم بغتة

''ما ذكروا'' ان تمام موارد كو شامل ہے كہ جن كو تنبيہ و بيدارى كا موجب ہونا چاہيئے بالفاظ ديگر يہى ''اتمام حجت'' ہے_

۱۱_ خدا فراموش لوگوں كا چہرہ عذاب الہى كے نزول كے وقت، مايوس اور غمگين ہوجاتاہے_

فلما نسوا به فاذا هم مبلسون

''ابلاس'' كا معنى نااميد اورحيران ہونا ہے_ (قاموس اللغة) ابلاس اس حزن و غم كو كہا جاتاہے كہ جو سختى كى شدت سے كسى پر طارى ہو (مفردات راغب)

۱۳۰

۱۲_ بعض گذشتہ امتوں كا خدا اور اسكى تنبيہات كو فراموش كرنے كے بعد، خداوند عالم كے ناگہانى عذاب ميں مبتلا ہوجانا_

و لقد ارسلنا الى امم من قبلك فلما نسوا اخذنهم بغتة فاذا هم مبلسون

۱۳_ان النبي(ص) قال : اذا رايت الله يعطى العباد ما يسالون على معاصيهم اياه فانما ذلك استدراج منه لهم ثم تلا (۱) فلما نسوا ما ذكروا به فتحنا عليهم ابواب كل شيئ

رسول خدا(ص) فرماتے ہيں جب ديكھو خدا، بندوں كے گناہوں كے باوجود جو كچھ وہ اس سے مانگيں وہ انھيں عطا كرے_ يہ خدا كا ان پر استدراج (تدريجا عذاب لانا) ہے_ اس كے بعد آنحضرت(ص) نے آيت (فلما نسوا ...) كى تلاوت فرمائي_

امم :گذشتہ امتوں كا عذاب ۱۲

خدا تعالى :خدا كى تنبيہات ۹; خدا كى تنبيہات سے بے اعتنائي ۱; خدا كى سنن ۴;خدا كى طرف سے اتمام حجت ۱۰;خدا كى عطائيں ۱۳; خدا كے ساتھ خاص۶; خدا كے عذاب ۱۱; خدا كے لطف كى نشانياں ۸

ذكر(ياد) :سختى كو ياد كرنے كے آثار ۳; سختى كے ذكر كى اہميت ۲; ذكر خدا; ۳ ذكر سختى ۵

رفاہ :رفاہ سے خوشى ۷

روايت :۱۳

زندگى :زندگى ميں رفاہ ۶، ۸; مشكلات زندگى ۶

سختى :سختى كے وقت تضرع ۴

سنن خدا :سنت استدراج ۴، ۱۰، ۱۳; سنت استدراج سے غفلت ۷; سنت استدراج كے عوامل ۵

عذاب :ناگہانى عذاب ۹، ۱۲

غافلين :غافلوں كا آسائش ميں ہونا ۹ ; غافلوں كا عذاب ۹، ۱۱، ۱۲; غافلوں كا غم و اندوہ ۱۱; غافلوں كا مايوس ہونا ۱۱; غافلوں كى خوشى ۹; غافلوں كى رفاہ ۷

غفلت :موانع غفلت ۳

۱۳۱

فراموشى :خدا، فراموشى ۱۱; خدا فراموشى كى سزا ۱۲; خدا فراموشى كے آثار ۵; خداكى تنبيہات كو فراموش كرنا ۱،۱۲

نعمت :نعمت كى فراوانى ۱، ۴، ۸;نعمت كى فراوانى پر خوشى و سرور ۷

آیت ۴۵

( فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِينَ ظَلَمُواْ وَالْحَمْدُ لِلّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ )

پھر ظالمين كا سلسلہ منقطع كرديا گيا اور سار ى تعريف اس خدا كے لئے ہے جو رب العالمين ہے

۱_ خداوند نے بعض گذشتہ ظالم قوموں كى نسلوں كو جڑ سے كاٹ ڈالا_اخذنهم بغتة فقطع دابر القوم الذين ظلموا

''دابر القوم'' يعنى ''آخر القوم'' اور اس كے قطع ہونے سے مراد، اس كے آخرى فرد كو ختم كردينا ہے، اس كو نسل كو جڑ سے اكھاڑنے كے ساتھ تعبير كيا گيا ہے_

۲_ ظلم، ظالم قوموں اور ان كے تہذيب و تمدن كے نابود ہونے كا باعث بنتاہے_فقطع دابر القوم الذين ظلموا

اس آيہ شريفہ ميں ''الذين ظلموا'' كى جگہ ضمير سے استفادہ كيا جاسكتا تھا ليكن اسے ہلاك ہوجانے والى قوم '' وہ لوگ كہ جنہوں نے ظلم كيا ہے'' كے عنوان سے ياد كرنے سے ان كے عذاب اور ان كى نابودى كے اسباب كو بيان كيا جارہا ہے_

۳_ خداوند كى تنبيہات اور نصيحتوں سے بے توجہى كرنا، ظلم ہے_فلما نسوا ما ذكرو به فقطع دابر القوم الذين ظلموا

۴_ مشكلات اور دشواريوں كے باوجود بارگاہ خداوند ميں تضرع نہ كرنا اور سنگ دلى كا مظاہرہ كرنا، ظلم ہے_

فلو لا تضرعوا و لكن قست قلوبهم فقطع دابر القوم الذين ظلموا

آيت ميں سختيوں كے نزول كا ہدف تضرع اور خدا كى جانب رجوع كرنا بتايا گياہے_ اس كے بعد ايك ايسے گروہ كا تعارف كرايا گيا ہے كہ جو شدت

۱۳۲

اور سختى ميں بھى متاثر نہيں ہوتا_ آخر كار ا س گروہ كو ''ظالمين'' كے عنوان سے ياد كيا گيا ہے_ بنابرايں ، سنگ دلى اور تضرع نہ كرنا، ظلم ہے_

۵_ رفاہ و آسائش كى فراواني، ظلم كا مقدمہ بنتى ہے_فتحنا عليهم ابواب كل شيء فقطع دابر القوم الذين ظلموا

آيات الہى كو جھٹلانے والوں پر نعمت كے دروازے كھولنے كے_بيان كے بعد، انھيں ''الذين ظلموا'' كے عنوان سے ياد كرنا، اس نكتے كى جانب اشارہ ہوسكتاہے كہ آسائش و رفاہ نے انكے ظلم كے اسباب فراہم كيا ہے_

۶_ ظالموں كى نسل كو بيخ و بنياد سے اكھاڑنا، ان پر خداوندعالم كى نفرين و پھٹكار ہے_

فقطع دابر القوم الذين ظلموا اگر جملہ ''فقطع دابر'' انشائي ہو تو يہ پورى تاريخ ميں ظالموں كيلئے نفرين ہے_

۷_ آيات الہى كو جھٹلانے والے ظالموں سے ہر قسم كى امداد الہى كا قطع ہوجانا_فقطع دابر

''دابر'' كا معنى پشت ہے_ اور آيت ميں احتمالى اور كنائي معنى ہر قسم كى امداد اور فيض الہى كا قطع ہونا ہے_

۸_ گذشتہ ظالم قوموں كا برا انجام، تمام اقوام و ملل كے ليے خدا كى طرف سے تنبيہ اور ياد دہانى ہے_فقطع دابر القوم الذين ظلموا

۹_ تاريخ ميں ايسى ہلاك و نابود شدہ اقوام اور تمدنوں كا موجود ہونا كہ جن كى نسل سے ايك فرد بھى باقى نہيں بچا_

فقطع دابر القوم الذين ظلموا والحمد لله رب العلمين

اگر جملہ ''فقطع'' خبر ہو تو تاريخ ميں مذكورہ حادثے كے وقوع كى خبر دے رہاہے_

۱۰_ ہر قسم كى حمد و ستائش خدا سے مخصوص ہے_والحمد لله رب العالمين

۱۱_ خداوند عالم كمال مطلق ہے_والحمدلله رب العالمين

حمد و ستائش ہميشہ كمال كے مقابلے ميں كى جاتى ہے_ اور ''الحمدللہ'' كا مفاد ہر قسم كى تعريف كا خدا سے مخصوص ہوناہے_ بنابرايں ، كوئي ايسا كمال نہيں كہ جو خداوند عالم ميں نہ ہو _ يا اس كا كوئي مرتبہ خدا ميں نہ ہو _

۱۲_ خداوند، تمام كمالات اور زيبائيوں كا سرچشمہ ہے_والحمدلله رب العالمين

چونكہ تمام حمد و ستائش خداوند سے مخصوص ہے_ اورستائش ہميشہ كمال و زيبائي كے مقابلے ميں ہوتى ہے_ پس تمام كمالات اور زيبائياں خدا سے مخصوص ہيں _

۱۳۳

۱۳_ فقط خداحمد و ستائش كے لائق ہے_والحمدلله رب العالمين

۱۴_ سارے جہاں والے ربوبيت خداكے سائے ميں ہيں _والحمدلله رب العالمين

۱۵_ خداوند تمام جہانوں كا مالك و مدبر ہے_رب العالمين

۱۶_ كائنات كى وسعتوں ميں عوالم كا تعدد_رب العالمين

''عالمين'' جمع ''عالم'' ہے_ صيغہ جمع كا مقتضي، عوالم كا متعدد ہونا ہے_

۱۷_ جہان آفرينش و خلقت، ربوبيت خدا كا مظہر ہے_رب العالمين

چونكہ خدا جہان آفرينش و خلقت كا پرورش كرنے والا ہے_ پس جہان آفرينش اس كى ربوبيت كا جلوہ اور مظہر ہے_

۱۸_ خداوندعالم ظالم قوموں كو ہلاكت كرنے كى وجہ سے، حمد و ثنا و ستائش كے لائق ہے

فقطع دابر القوم الذين ظلموا و الحمدلله رب العالين

۱۹_ زمين سے ظالموں كو ختم كرنا، قابل ستائش كام ہے_فقطع دابر القوم الذين ظلموا والحمد لله

۲۰_ ظالم و ستم پيشہ اقوام و ملل كو ہلاك كرنا، اہل جہان پر ربوبيت الہى كا ايك جلوہ ہے_

فقطع دابر القوم الذين ظلموا و الحمدلله رب العالمين ظالموں كى نابودى و ہلاكت (فقطع دابر القوم الذين ظلموا) كے بيان كے بعد، ربوبيت خدا (رب العالمين) كا تذكرہ اس بات كى حكايت كرتاہے كہ ظالموں كى ہلاكت بھى ربوبيت الہى كا پرتو ہے_

آفرينش :تدبير آفرينش ۱۴، ۱۵; عوامل افرينش كا تعداد ۱۶; مالك آفرينش ۱۵

آيات خدا :آيات خدا كو جھٹلانے والے ۷

امم :ظالم امتوں كا انجام ۸; ظالم امتوں كا عذاب ۱; ظالموں امتوں كا ملياميٹ ہونا ۱، ۲، ۱۸، ۲۰; منقرض امتيں ۹

انجام :برا انجام ۸

تضرع :

۱۳۴

تضرع كو ترك كرنے كا ظلم ۴

تمدن :نابود ہونے والے تمدن ۹; نابودى تمدن كے اسباب ۲

حمد :حمد خدا، ۱۰، ۱۳، ۱۸; موجبات حمد ۱۹

خدا تعالي:خدا كا كمال ۱۱;خدا كى امداديں ۷;خدا كى تنبيہات ۸ ; خدا كى تنبيہات سے بے اعتنائي ۳; خدا كى ربوبيت ۱۵; خدا كى ربوبيت كے مظاہر ۱۷; ۲۰ ;خدا كى مالكيت ۱۵; خدا كى نفرين ۶; خدا كے ساتھ خاص ۱۰،۱۱،۱۲،۱۳، ۱۵; خدا كے عذاب ۱

رفاہ :رفاہ و آسائش كے آثار ۵

زيبائي :منشائے زيبائي ۱۲

سختى :سختى كے وقت تضرع ۴

ظالمين :ظالمين پر نفرين ۶;ظالمين كا انجام ۸;ظالمين كا بے سہارا ہونا ۷; ظالمين كا ختم ہونا ۱۹;ظالمين كى نابودى كے اسباب ۲

ظلم :آثار ظلم ۲; مقدمات ظلم ۵; موارد ظلم ۳، ۴

عذاب :ناگہانى عذاب ۱

قلب :قساوت قلب كا ظلم ۴

كمال :كمال مطلق ۱۱; منشائے كمال ۱۲

۱۳۵

آیت ۴۶

( قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَخَذَ اللّهُ سَمْعَكُمْ وَأَبْصَارَكُمْ وَخَتَمَ عَلَى قُلُوبِكُم مَّنْ إِلَـهٌ غَيْرُ اللّهِ يَأْتِيكُم بِهِ انظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الآيَاتِ ثُمَّ هُمْ يَصْدِفُونَ )

آپ ان سے پوچھئے كہ اگر خدا نے ان كى سماعت وبصارت كو لے ليا او ران كے دل پر مہر لگادى تو خدا كے علاوہ دوسرا كون ہے جو دوبارہ انھيں يہ نعمتيں دے سكے گا _ ديكھو ہم اپنے نشانيوں كو كس طرح الٹ پلٹ كرد كھلا تے ہيں اور پھر بھى يہ منھ موڑ ليتے ہيں

۱_ پيغمبر(ص) مشركين كے خلاف دليل و حجت لانے اوران كى توحيدى فطرت كو بيدار كرنے پر مامور ہيں _

قل ارء يتم مَن اله غير الله ياتيكم به

۲_ توحيدى فطرت كو بيدار كرنا انبيائعليه‌السلام كى تبليغى روش ہے_قل ارء يتم من اله غير الله ياتيكم به

۳_ خداوند عالم كا انسان سے سننے اور ديكھنے كى قوت لينے اور اس كے فہم و ادراك كو ختم كرنے پر قادر ہونا_

ان اخذ الله سمعكم و ابصاركم و ختم على قلوبكم

۴_ سننے اور ديكھنے كى نعمت اور انسانى عقل و ادراك

انسان كے اندر اہم ترين نعمات الہى ہيں _ان اخذ الله سمعكم من اله غير الله ياتيكم به

۵_ اگر خدا انسان سے سماعت، بصارت اور ادراك جيسى نعمتيں واپس لے لے تو جھوٹے اور باطل معبود انہيں واپس پلٹانے پر قادر نہيں ہيں _

۱۳۶

۶_ فقط خداوند يكتا ہى انسان كو نعمت سماعت و بينائي اور عقل و ادراك جيسى قوتيں واپس عطا كرنے پر قادر ہے_

ان اخذ الله سمعكم من اله غير الله ياتيكم به

۷_ خداوند عالم كے علاوہ كوئي دوسرا نعمت عطا كرنے والا نہيں _من اله غير الله ياتيكم به

كلمہ ''من'' استفہام انكارى ہے_ گويا كہ فرمايا گيا ہو''لا اله غير الله ياتيكم به''

۸_ خلقت اور عقل و ادراك كى قوتيں عطا كرنے اور انھيں سلب كرنے پر قدرت ركھنا، الوہيت كى نشانى ہے_

قل ارء يتم من اله غير الله ياتيكم به

۹_ مشركين كا خيال تھا كہ ان كے معبود انھيں نفع پہچانے كى قدرت ركھتے ہيں _من اله غير الله ياتيكم به

۱۰_ آيات قرآن ميں مختلف طريقوں سے حقائق پيش كرنے اور توحيد كو بيان كرنے كے طريقہ كار پر غور و فكر كرنے كى ضرورت_انظر كيف نصرف الایات تصريف كا مطلب بدلنا اور پھيرنا ہے_ اور آيت مباركہ ميں اس كا معنى ، حقائق كو پيش كرنےكے ليے كلام كو مختلف صورتوں اور طريقوں سے بيان كرنا ہے_

۱۱_ قرآن كا بيان اور اس كے مختلف انداز انسان كى ہدايت كے ليے كافى ہيں _انظر كيف نصرف الایا ت ثم هم يصدفون آيات كو بيان كرنے كى كيفيت ميں غور و فكر كرنے كى دعوت دينا اور اسى طرح قرآن كى ہدايت سے بعض لوگوں كى روگردانى پر اظہار تعجب كرنا، ظاہر كرتاہے كہ ہدايت انسان ميں (يہ دعوت و اظہار تعجب) موثر ہے_

۱۲_ قرآن كے با دليل اور واضح بيان كے باوجود، مشركين كا توحيد اور آسمانى حقائق سے دورى اختيار كرنا، ايك تعجب انگيز بات ہے_

انظر كيف نصرف الآيات ثم هم يصدفون

۱۳_عن ابى جعفر عليه‌السلام فى قوله : قل ارايتم ان اخذ الله سمعكم و ابصاركم و ختم على قلوبكم'' يقول: ان اخذ الله منكم الهدى من اله غير الله ياتيكم به (۱)

امام باقرعليه‌السلام سے آيت ''قل ارايتم ان اخذ الله ...'' كے بارے ميں روايت ہے كہ : اگر خدا تم سے ہدايت لے لے تو پھر خدا كے سوا كون معبود ہے كہ جو تمھيں وہ (ہدايت) واپس عطا كرے ؟

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) اور مشركين۱، آنحضرت(ص) كا احتجاج ۱، آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ۱

____________________

۱) تفسير قمى ج۱ ص۲۰۱ ، نور الثقلين ج۱ ص ۷۱۹ح۹۰

۱۳۷

احتجاج :مشركين كے خلاف احتجاج (دليل و حجت لانا) ۱

ادراك :ادراك عطا ہونے كا منشاء ۸; سلب ادراك۳، ۵، ۸; نعمت ادراك ۴; نعمت ادراك كا منشا ۶

الوہيت :الوہيت كى قدرت ۸; الوہيت كى نشانياں ۸

انبيا :تبليغ انبيا كى روش ۲

بينائي :بينائي كا سلب۳، ۵; بينائي كى نعمت ۴;بينائي كى نعمت كا منشا ۶

تعقل :آيات قرآن ميں تعقل ۱۰; تعقل كى اہميت ۱۰

توحيد :توحيد سے دورى ۱۲;توحيد كو بيان كرنے كى اہميت ۱۰

جھوٹے خدا :جھوٹے و باطل خداؤں كا عجز ۵، ۱۳

خدا تعالي:اضلال خدا ۱۳; افعال خدا ۶ قدرت خدا ۳، ۵; مختصات خدا ۶، ۷;نعمات خدا ۴

روايت : ۱۳

سماعت :قوہ سماعت كا سلب ہونا ۳، ۵ ;نعمت سماعت كا منشا ۶

عقل :نعمت عقل ۴

عقيدہ :باطل عقيدہ ۹

فطرت :توحيدى فطرت كا احياء ۱، ۲

قرآن :جامعيت قرآن ۱۱; قرآن اور حقائق كى وضاحت ۱۰، ۱۱، ۱۲; قرآن كا ہدايت كرنا ۱۱، ۱۲

مشركين :مشركين اور توحيد ۱۲; مشركين اور جھوٹے خدا ۹; مشركين كا عقيدہ ۹; مشركين كے خدا ۹

نعمت :منشائے نعمت ۷

۱۳۸

آیت ۴۷

( قُلْ أَرَأَيْتَكُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُ اللّهِ بَغْتَةً أَوْ جَهْرَةً هَلْ يُهْلَكُ إِلاَّ الْقَوْمُ الظَّالِمُونَ )

آپ ان سے كہئے كہ كيا تمھارا خيال ہے كہ اگر اچانك يا على الاعلان عذاب آجائے تو كيا ظالمين كے علاوہ كو ئي اور ہلاك كيا جائے گا

۱_ پيغمبر(ص) مامور ہيں كہ وہ مشركين كے ضمير كو، عذاب الہى كے نزول كى صورت ميں ، اپنے انجام كى كيفيت كے بارے ميں انصاف (قضاوت) كرنے پر ابھاريں _قل ارء يتكم هل يهلك

۲_ ظالموں كو، عذاب الہى سے ہلاكت و نابودى كا خطرہ لاحق ہونا_ان اتى كم عذاب الله بغتة او جهرة هل يهلك الا القوم الظالمون

۳_ دنيا ميں عذاب الہى كى انواع و اقسام ميں سے ايك غفلت كى حالت ميں ناگہانى عذاب ہے اور دوسرا بيدارى و ہوش كى حالت ميں (تدريجاً اور نشانى كے ہمراہ عذاب) ہے_ان اتى كم عذاب الله بغتة اوجهرة

۴_ فقط ظالم قوميں ہى عذاب الہى سے ہلاك ہوتى ہيں _هل يهلك الا القوم الظالمون

۵_ ظلم، قوموں كى ہلاكت و نابودى كا موجب بنتاہے_هل يهلك الا القوم الظالمون

۶_ شرك كرنا اور قرآن كى روشن آيات كے سامنے تسليم نہ ہونا_ ظلم ہے_

انظر كيف نصرف الات ثم هم يصدفون هل يهلك الا القوم الظالمون

فعل ''ارايتم'' كے مخاطب وہي(لوگ ہيں كہ جنہوں نے آيات الہى سے اعراض كيا انہى لوگوں كو ''ظالم'' كے عنوان سے ياد كيا گيا ہے_

آنحضرت(ص) :

۱۳۹

آنحضرت(ص) اور مشركين ۱; آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ۱; آنحضرت(ص) كى ہدايت پر مبنى سيرت۱

انجام :برا انجام ۱

خدا تعالى :خدا كے عذاب ۱، ۲، ۴;خدا كے عذاب كى اقسام ۳

شرك :شرك كا ظلم ۶

ضمير :ضمير كا فيصلہ ۱

ظالمين :ظالموں كو تنبيہ ۲; ظالموں كى ہلاكت ۲، ۴

ظلم :آثار ظلم ۵; موارد ظلم ۶

عذاب :تدريجى عذاب ۳; دنيوى عذاب ۳; علائم عذاب ۳; ناگہانى عذاب ۳

قرآن :قرآن كى نافرمانى ۶

مشركين :مشركين كا انجام ۱

معاشرہ :معاشرے كى نابودى كے عوامل ۵

ہلاكت :عذاب سے ہلاكت ۲، ۴; ہلاكت كے اسباب ۵

آیت ۴۸

( وَمَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِينَ إِلاَّ مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ فَمَنْ آمَنَ وَأَصْلَحَ فَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ )

اور ہم تو مرسلين كو صرف بشارت دينى والا اور ڈرانے والا بنا كر بھيجتے ہيں _ اس كے بعد جو ايمان لے آئے اور اپنى اصلاح كرلے اس كے لئے نہ خوف ہے اور نہ حزن

۱_ تبليغ اوردعوت ميں انبيائے الہى كى ذمہ دارى فقط بشارت و انذار تك محدود ہے_

۱۴۰

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744