تفسير راہنما جلد ۵

 تفسير راہنما 7%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 744

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 744 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 167058 / ڈاؤنلوڈ: 5029
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۵

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

۱۳_ اقتدار اور مادى قدرت ، سعادت كے ضامن نہيں _و مكنهم فى الارض ما لم نمكن لكم

اور يہ فرمانا كہ ہم نے انھيں تم سے زيادہ اقتدار عطا كيا اورانھيں ہلاك كيا ہے_ پس مادى قدرت خدا كے نزديك قرب كى دليل نہيں _

۱۴_ طبيعى اور قدرتى عوامل، ارادہ الہى كے سامنے مسخر اور اس كے قلمرو قدرت ميں ہيں _

كم اهلكنا مكنهم و ارسلنا السماء و جعلنا الانهار

۱۵_ آيات الہى كو جھٹلانا، گناہ اور ہلاكت كا موجب ہے_و ما تاتيهم من آية فاهلكنهم بذنوبهم

آيات كو جھٹلانے والوں كے بارے ميں ''ذنوب'' كا عنوان استعمال كرنا ظاہر كرتاہے كہ تكذيب اور جھٹلانا ''گنا ہ'' كے مصاديق ميں سے ہے_

۱۶_ قبل از اسلام، گناہ اور حق كے خلاف جنگ كرنے كے سبب بہت سى قوموں كا زوال اورہلاكت سے دوچار ہونا_الم يرواكم اهلكنا من قبلهم فاهلكنهم بذنوبهم

۱۷_ تاريخ كى تبديلى ميں لوگوں كے اعمال كا كردار_الم يرواكم اهلكنا فاهلكنهم بذنوبهم

۱۸_ خداوند عالم كا گذشتہ ہلاك ہونے والى اقوام و ملل كى جگہ دوسرى اقوام و ملل كو لے آنا_

فاهلكنهم بذنوبهم و انشانا من بعدهم قرنا ا خرين

۱۹_ متمدن كافر قوموں كے ختم ہوجانے كے باوجود زمين پر انسانوں كى زندگى كا قائم و دائم رہنا_

فاهلكنهم بذنوبهم و ا نشانا من بعدهم قرنا ا خرين

۲۰_ كفر اور گناہ كے نتيجے ميں قوموں كى ہلاكت اور تمدنوں كى نابودي، سنن الہى ميں سے ہے_

الم يروا كم اهلكنا من قبلهم من قرن فاهلكنهم بذنوبهم

جملہ''فا ھلكناھم'' ايك ايسے قانون كو بيان كررہاہے كہ طول تاريخ ميں جسكے كے عملى اجراء كو جملہ ''الم يرواكم اھلكنا'' ظاہر كرتاہے_

۲۱_ اقوام اور تمدنوں كى پيدائش اور(نابودي) خداوند كے تسلط اور ارادے كے تحت ہے_

الم يرواكم اهلكنا من قبلهم من قرن مكنهم فى الارض و ا نشانا من بعدهم قرنا اخرين

۲۱

آيات الہى :آيات الہى كو جھٹلانے كا گناہ ۱۵

امتيں :امتوں كا نابود ہونا ۱۹; امتوں كى ہلاكت كے عوامل ۲۰; كافر امتوں كى ہلاكت ۱۹

انسان :انسان كا ضعيف و كمزور ہونا ۸

بارش :بارش كے فوائد ۱۱

پانى :پانى كے فوائد ۱۱ ۱۲

تاريخ :تاريخ سے عبرت ۱، ۲، ۵; تاريخ كے فوائد ۲، ۴; تاريخى تحولات كا منبع ۱۷;محرك تاريخ ۱۷

تربيت :تربيت كا طريقہ ۵

تعقل :تعقل نہ كرنے پر سرزنش ۱

تمدن :تاريخ اور تمدن ۷;تمدن كى پيدائش كا منشاء اور وجوہات ۱۱، ۱۸، ۲۱; تمدن كے زوال كے عوامل ۱۶;تمدنوں كا نابودہونا ۱۹; تمدنوں كے نابود ہونے كے عوامل ۱۶، ۲۰; قبل از اسلام كے تمدن ۷; معاشروں كے منقرض ہونے كى وجوہات ۲۱

حق :حق سے اعراض كا انجام ۶; حق سے جنگ كا انجام ۶;حق سے جنگ كے آثار ۱۶; حق كو جھٹلانے كا انجام ۶; حق كے مذاق اڑانے كا انجام ۶

خدا تعالى :ارادہ خدا ۱۴، ۲۱; افعال خدا ۱۸; سنن خدا ۲۰; غضب خدا سے نجات ۸;قدرت خدا كا دائرہ ۱۴

دريا :درياؤں كے فوائد ۱۱

زندگى :زندگى كا دوام ۱۹

سعادت :عوامل سعادت ۱۳

عبرت :عوامل عبرت ۱، ۲، ۴، ۵

عوامل طبيعى :عوامل طبيعى كا عمل، ۱۴

قدرت :عوامل قدرت ۱۲; قدرت كى نشانياں ۱۲; قدرت كے آثار ۱۳

۲۲

كاشتكارى :كاشتكارى كے فوائد ۱۲

كفار :صدر اسلام كے كفار كا تكبر ۱۰;صدر اسلام كے كفار كى آگاہي۳; صدر اسلام كے كفار كى قدرت ۱۰; صدر اسلام كے كفار كے وسائل ۱۰; كفار اور تاريخ كا تحليل و تجزيہ ۴; كفار كا عبرت حاصل نہ كرنا ۱،۴ كفار كى سرزنش۱

كفر :آيات الہى سے انكار ۱; كفر كے آثار ۹، ۲۰

گناہ :گناہ كى دنيوى سزا ۱۶ ;گناہ كے آثار ۱۶، ۲۰

گذشتہ اقوام :گذشتہ اقوام كا انجام ۳;گذشتہ اقوام كى تاريخ ۱

لوگ (عوام) :عوام اور تاريخ كے تحولات ۱۷

مادى وسائل :مادى وسائل كا ضعف ۸; مادى وسائل كے آثار ۱۳

معاشرہ:معاشروں كى پيدائش كى وجہ ۱۸;معاشروں كى نابودى كے اسباب ۹

ہدايت :ہدايت كا طريقہ ۵

ہلاكت :دنيوى ہلاكت كے موجبات ۶، ۹، ۱۵; ہلاكت سے نجات ۸

آیت ۷

( وَلَوْ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ كِتَاباً فِي قِرْطَاسٍ فَلَمَسُوهُ بِأَيْدِيهِمْ لَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ إِنْ هَـذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُّبِينٌ )

اور اگر ہم آپ پر كا غذ پر لكھى ہوئي كتاب بھى نازل كرديتے اور يہ اپنے ہاتھ سے چھو بھى ليتے تو بھى ان كے كافر يہى كہتے كہ يہ كْھلا ہوا جادو ہے

۱_ اگر خداكى جانب سے پيغمبر(ص) پر كاغذ پر لكھى ہوئي كتاب نازل ہوتى تو بھى كفار اسے سحر و جادو كہتے_

و لو نزلنا عليك كتابا فى قرطاس فلمسوه با يديهم لقال الذين كفروا ان هذا الا سحر مبين

۲۳

۲_ زمانہ بعثت ميں ، كفار مكہ كا وحى اور معجزات الہى كے مقابلے ميں شديد ہٹ دھرمى اور عناد دكھانا اور حق كو قبول نہ كرنا_و لو نزلنا عليك كتابا ان هذا الاَّ سحر مبين

سورہ انعام مكہ ميں نازل ہوئي ہے_ بنابرايں قدرتى بات ہے كہ اس دور كے لوگوں خصوصاً مشركين مكہ كے بارے ميں بحث كررہى ہے _

۳_ آيات قرآن، پيغمبر(ص) پر كتابى صورت ميں نازل نہيں ہوئيں كہ انھيں چھوكر ديكھا جاتا_

و لو نزلنا عليك كتابا فى قرطاس فلمسوه با يديهم

۴_ پيغمبر(ص) كى نبوت و رسالت اور آيات الہى كے مقابلے كے ليے كفار كا ايك ہتھيار جادو كى تہمت لگانا تھا_

لقال الذين كفروا ان هذا الاَّ سحر مبين

۵_ حق كے سامنے سختي، شدت اور كفر، حوادث و واقعات كى بے جا تفسير اور فھم ميں انحراف كى راہ فراہم كرتاہے_

و لو نزلنا لقال الذين كفروا ان هذا الا سحر مبين ''الذين كفروا ...'' ميں كفر كو عنوان بنانا، كفار كے غلط اور گمراہ افكار پر كفر كى تاثير كو ظاہر كررہاہے_ يعنى ''كفر'' واقعات و حوادث كے ''حق'' كے برخلاف اور واقعيت كے برعكس تفسير كرنے كا سبب بنتاہے_

۶_ كفر اختيار كرنا، ہر قسم كے معجزے اور (حقانيت پيغمبر(ص) پر گواہ) آيت كے انكار كا سبب بنتاہے خواہ وہ كتنا ہى قابل حس كيوں نہ ہو_و لو نزلنا عليك لقال الذين كفروا ان هذا الاَّ سحر مبين

آسمانى كتب:آسمانى كتب كا نزول۱

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) پر تہمت ۴ ; آنحضرت(ص) سے جنگ ۴; آنحضرت (ص) كى حقانيت كے دلائل ۶

آيات الہي:آيات الہى سے جنگ ۴

اسلام :تاريخ صدر اسلام ۲،۴

انحراف :فكرى انحراف كے اسباب۵

تہمت :جادو كى تہمت ۱، ۴

۲۴

حق:حق كو قبول نہ كرنے كے آثار ۵

حوادث :حوادث اور واقعات كا غلط تجزيہ ۵

قرآن :قرآن كى پيشگوئي ۱; نزول قرآن كى كيفيت ۳

كفار :كفار اور آسمانى كتاب ۱; كفار اور آنحضرت(ص) ۴; كفار اور آيات خدا ۴; كفار اور نزول وحى ۱; كفار كے طور طريقے ۱; كفار كے مقابلے كاطريقہ ۴

كفار مكہ :كفار مكہ اور معجزہ ۲; كفار مكہ اور وحى ۲; كفار مكہ كا حق قبول نہ كرنا۲; كفار مكہ كى دشمنى ۲;كفا رمكہ كى ہٹ دھرمى ۲

كفر :كفر كے آثار ۵، ۶

معجزہ :معجزہ كو جھٹلانے كے عوامل ۶

آیت ۸

( وَقَالُواْ لَوْلا أُنزِلَ عَلَيْهِ مَلَكٌ وَلَوْ أَنزَلْنَا مَلَكاً لَّقُضِيَ الأمْرُ ثُمَّ لاَ يُنظَرُونَ )

اور يہ كہتے ہيں كہ ان پر ملك كيوں نہيں نازل ہو تا حالا نكہ ہم ملك نازل كرديتے تو كام كا فيصلہ ہو جاتا اور پھر انھيں كسى طرح كى مہلت نہ دى جاتى

۱_ پيغمبر(ص) پر ملائكہ كے نزول كو (اپنى آنكھوں سے) مشاہدہ كرنے كا تقاضا كفار كا (محض) ايك بہانہ اور بے جا سؤال تھا_و قالوا لو لا انزل عليه ملك و لو انزلنا ملكا لقضى الامر

۲_ ناقابل عمل معجزات كا تقاضا كركے، بہانے بنانے والے كفار كا پيغمبر(ص) پر ايمان لانے سے فرار كرنا_

و لو انزلنا ملكا لقضى الامر ثم لا ينظرون

حرف ''لو'' اكثر وہاں استعمال كيا جاتاہے كہ جہاں ''ناقابل عمل'' امر كى شرط لگائي جائے_

۲۵

۳_ اگر پيغمبر(ص) پر بعنوان معجزہ، ملائكہ كا نزول محسوس (قابل ديد) شكل ميں ہوتا تو كفار فوراً ہلاك ہوجاتے اور ان كى مہلت ختم ہو جاتي_و لو انزلنا ملكا لقضى الامر ثم لا ينظرون

۴_ اگر پيغمبر(ص) پر ايك لكھى ہوئي كتاب نازل ہوتى تو بھى كفار ايمان نہ لاتے اور (اس كے بعد) فرشتوں كے نزول كا تقاضا كرنے لگتے_و لو نزلنا عليك كتابا فى قرطاس فلمسوه بايديهم لقال و قالوا لولا انزل عليه ملك

اس احتمال كى بنا پر كہ ''قالوا'' ''لو'' كے جواب ميں ، پہلى آيت پر عطف كيا گيا ہو_

۵_ اگر ملائكہ بعنوان معجزہ، پيغمبر(ص) پر نازل ہوتے ہوئے ديكھے جاتے تو كفار كى مہلت ختم ہوجاتي_

ولو انزل ملكا لقضى الامر ثم لا ينظرون جملہ ''لقضى الامر'' اور ''ثم لا ينظرون'' سے پتہ چلتاہے كہ اگر محسوس انداز ميں ''فرشتہ'' نازل ہوتا تو كفار كى مہلت ختم ہوجاتى بنابرايں اس سے يہ نكتہ سامنے آتا كہ اس قسم كى آيات كے نزول سے پہلے، كفار مہلت الہى سے بہرہ مند تھے_

۶ ملائكہ كے آشكار و ظاہرى طور پر نازل ہونے كے تقاضے كے خطرناك انجام و نتائج سے كفار كا آگاہ نہ ہونا_

و لو انزلنا ملكا لقضى الامر ثم لا ينظرون

۷_ معجزات كا مشيت الہى اور ايك قانون كے مطابق پيش كيا جانا_

و لو نزلنا ملكا لقضى الامر ثم لا ينظرون

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) سے اعراض ۲

اسلام :تاريخ صدر اسلام ۱، ۲

ايمان :حضرت محمد(ص) پر ايمان ۲; متعلق ايمان ۲

خدا تعالى :مشيت خدا ۷

كفار :صدر اسلام كے كفار ۲،۴ ;صدر اسلام كے كفار كے تقاضے ۱;كفار كا جہل ۶; كفار كا حيات كى جانب ميلان ۱،۴; كفار كو مہلت دينا ۳،۵; كفار كى بہانہ جوئي ۱،۲;كفار كى ہلاكت كے اسباب ۳; كفار كے تقاضے ۱،۴،۶

معجزہ :درخواستى معجزہ ۱، ۲، ۴، ۵، ۶; معجزے كا قانون كے مطابق ہونا ۷; معجزے كى درخواست ۲; نزول ملائكہ كا معجزہ ۳

ملائكہ :رؤيت ملائكہ كى درخواست ۱; ; ملائكہ كا نزول ۵; نزول ملائكہ كى درخواست ۴، ۶

۲۶

آیت ۹

( وَلَوْ جَعَلْنَاهُ مَلَكاً لَّجَعَلْنَاهُ رَجُلاً وَلَلَبَسْنَا عَلَيْهِم مَّا يَلْبِسُونَ ) .

اگر ہم پيغمبر كو فرشتہ بھى بناتے تو بھى مرد ہى بناتے اور وہى لباس پہناتے جو مرد پہنا كر تے ہيں

۱_ بالفرض اگر ملائكہ كو پيغمبرى اور نبوت كے ليے انتخاب كيا جاتا تو اللہ تعالى انھيں بشر كى شكل ميں قرار ديتا_

و لو جعلناه ملكا لجعلناه رجلا

۲_ فرشتے كو پيغمبر بناكر بھيجنے كى درخواست كرنا، كفار كا صرف ايك بہانہ ہے_و لو جعلنه ملكا

ہوسكتاہے جملہ ''و لو جعلنا ملكا ...'' پہلى آيت سے جدا ہو اور كفار كے ايك دوسرے تقاضے كا جواب ہو كہ جس ميں انھوں نے فرشتہ كو پيغمبر كے عنوان سے بھيجنے كى درخواست كى ہو_

۳_ ناممكن معجزات كا تقاضا كركے، بہانہ جو كفار كا پيغمبر(ص) پرايمان لانے سے فرار كرنا_و لو جعلنه ملكا لجعلناه رجلا

۴_ كفار، انسان ميں مقام رسالت پر فائز ہونے كي لياقت و صلاحيت كے منكر اور اس مقام كے ملائكہ سے مختص ہونے كے مدعى ہيں _و لو جعلنه ملكا

۵_ خداوندكريم، لوگوں كے ليے، بشر كے علاوہ كسى اور جنس سے پيغمبر مبعوث نہيں كرے گا_

و لو جعلنه ملكا لجعلناه رجلا

۶_ خداوندكريم اپنے انبياء كو مردوں ميں سے انتخاب كرتاہے_و لو جعلناه ملكا لجعلناه رجلا

''بشرا'' كے بجائے ''رجلا ً'' كہنا، مذكورہ نكتہ پر دلالت كرتاہے_

۷_ عام لوگ دنيا ميں ملائكہ كى اصلى شكل ديكھنے سے عاجز ہيں _و لو انزلنا ملكا لقضى الامر و لو جعلنه

۲۷

ملكا لجعلناه رجلا

پہلى آيت ميں اصلى شكل ميں ملائكہ كے نزول كو قضائے امر اور كفار كى ہلاكت سے مشروط كيا گياہے_ اور اس آيت ميں ايك فرضى فرشتے كے نازل ہونے كو مردوں كى شكل ميں بيان كيا گياہے_ ان دو نكتوں سے مندرجہ بالا مفہوم اخذ كيا جا سكتاہے_

۸_ خداوند بنى آدم كى جانب ملائيكہ كو پيغمبر بناكر نہيں بھيجتا_و لو جعلناه ملكا لجعلناه رجلا

حرف ''لو'' ان موارد ميں استعمال ہوتاہے كہ جہاں شرط، ايك ممنوع و ناقابل عمل، امر ہو_

۹_ آدمى كى شكل ميں ملائكہ كے مجسم ہونے كا امكان_و لو جعلناه ملكا لجعلناه رجلا

آيت ميں جس چيز كى نفى كى گئي ہے وہ ملائيكہ كا پيغمبر ہوناہے نہ كہ ان كا آدمى كى شكل ميں مجسم ہونا_

۱۰_ اگر ملائكہ ميں سے پيغمبر مبعوث كر ديا جاتا تو بھى كفار كے بہانے بنانا اور مغالطہ والى وضعيت ختم نہ ہوتي_

و لو جعلنا ملكا لجعلناه رجلا و للبسنا عليهم

۱۱_ رسالت پيغمبر(ص) كا انكار كرنے والے حقيقت كو چھپاتے ہيں اور مغالطے سے كام ليتے ہيں _

و للبسنا عليهم ما يلبسون ''يلبسون'' فعل مضارع ہے اور كفار كى تلبيس كے استمرار كو ظاہر كررہاہے_

۱۲_ خداوندعالم، رسالت پيغمبر(ص) كے بارے ميں حق كو چھپانے والوں اور مغالطہ ميں ڈالنے والوں كو گمراہى ميں چھوڑ ديتاہے_و للبسنا عليهم ما يلبسون

۱۳_ اپنى مغالطہ كارى اور حق پوشى كے نتيجہ ميں انسان كا ہدايت الہى سے محروم ہوجانا_

و للبسنا عليهم ما يلبسون تلبيس خداوند ''للبسنا'' رتبہ كے لحاظ سے خود انسان كى تلبيس (ما يلبسون) كے بعد واقع ہوتى ہے_

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) سے دورى ۳; آنحضرت كى نبوت ميں مغالطہ ۱۲

ابنياء :انبياء كا انتخاب ۶ ; انبياء كا بشر ہونا ۱،۵; انبياء كا مرد ہونا۶ انبياء كى خصوصيات ۱-،۵،۶،۸; انبياء كى جنس۱۰

انسان :انسان كى كمزورى ۴، ۷

۲۸

ايمان :حضرت محمد(ص) پر ايمان ۳; متعلق ايمان ۳

حق :كتمان حق كے آثار ۱۳ ;كتمان كرنے والوں كى گمراہى ۱۲

خدا تعالى :اضلال خدا (خدا كا گمراہ كرنا) ۱۲;ہدايت خدا۱۳

كفار :صدر اسلام كے كفار ۳ ;كفار اور كتمان حق ۱۱; كفار اور محمد(ص) ۳;كفار اور نبوت بشر ۴;كفار اور نبوت محمد (ص) ۱۱; كفار اور نبوت ملائكہ ۴;كفار كا عقيدہ ۴ ; كفار كا مغالطہ ۱۰، ۱۱;كفار كى بہانہ جوئي ۲، ۳، ۱۰; كفار كى خواہشات ۲

كفر :حضرت محمد(ص) كے بارے ميں كفر ۳

مغالطہ :مغالطے كے آثار ۱۳

ملائكہ :تجسم ملائكہ ۹;رؤيت ملائكہ ۷; نبوت ملائكہ ۱، ۸; نبوت ملائكہ كا تقاضا ۲;

نبوت :مقام نبوت ۴، ۵، ۸

ہدايت :ہدايت سے محروميت ۱۳

۲۹

آیت ۱۰

( وَلَقَدِ اسْتُهْزِءَ بِرُسُلٍ مِّن قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِينَ سَخِرُواْ مِنْهُم مَّا كَانُواْ بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ )

پيغمبر آپ سے پہلے بہت سے رسولوں كا مذاق اڑايا گيا ہے جس كے نتيجہ ميں مذاق اڑانے والوں كے لئے ان كا مذاق ہى ان كے گلے پڑ گيا اور وہ اس ميں گھر گئے

۱_ پيغمبر(ص) سے پہلے بھى بہت سے انبياء الہى كفار كے مذاق كا نشانہ بنتے رہے ہيں _و لقد اسْتُهْزِءَ برسل من قبلك

۲_ پورى تاريخ كے دوران كفار اور انبياء كے درميان نزاع جارى رہاہے_و لقد اسْتُهْزِءَ برسل من قبلك

۳۰

۳_ طول تاريخ ميں انبيائے الہى كا مذاق اڑانا اور ان سے تمسخر كرنا كفار كا شيوہ رہاہے_

و لقد اسْتُهْزِءَ برسل من قبلك ما كانوا به يستهزؤن

۴_ طول تاريخ ميں ، انبيائے الہى كے وعدہ عذاب اور ڈرانے كا مذاق اڑانا انبياء كے خلاف كفار كى جنگ كا ايك طريقہ ہے_و لقد اسْتُهْزِءَ برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به

يہ اس وقت ہے كہ جب ''ما كانوا بہ يستھزؤن'' سے مراد وہ عذاب ہو كہ جس كا خدا كى طرف سے وعدہ ديا گيا ہے اور جو انبيائعليه‌السلام كے پيام ميں ذكر ہوا ہے_

۵_ ملائيكہ كو ديكھنے اور ايك ملموس (قابل ديد) كتاب كے نزول كا تقاضا كركے كفار كا پيغمبر اكرم(ص) كى نسبت تمسخر و اڑانا_و لو نزلنا عليك كتابا فى قرطاس فلمسوه و لقد اسْتُهْزِءَ برسل من قبلك

كفار كى بے جا توقعات اور بہانہ جوئيوں كو بيان كرنے كے بعد، پيغمبر(ص) كى تسلى كے ليے، گذشتہ انبياء سے كيئے گئے مذاق كو ياد دلانا، ظاہر كرتاہے كہ يہى بہانہ جوئياں ، انبياء الہى كے بارے ميں كفار كے مذاق كا مصداق ہيں _

۶_ خداوندعالم كا، گذشتہ انبياء سے كيئے گئے مذاق اور مذاق كرنے والوں كے برے انجام كى ياد دلاكر، پيغمبر اكرم(ص) كو تسلى و تشفى دينا_و لقد استهزى برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به يستهزء ون

۷_ انبياء اور ان كى جانب سے ديئے گئے وعدہ عذاب كا مذاق اڑانے والے كفار كا، اسى عذاب ميں مبتلا ہونا كہ جس كا وہ مذاق اڑاتے تھے_فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوابه يستهزء ون

يہ اس بنا پر كہ ''ما'' موصولہ ہے اور اس سے مراد وہ عذاب الہى ہے كہ جو انبياء كے كلام ميں ذكر ہوا ہے_ اور كفار اسى (عذاب) كو اپنے استہزاء كا نشانہ بناتے ہيں _

۸_ جو كفار، گذشتہ انبياء كا مذاق اڑاتے تھے، انكا اسى عذاب ميں گرفتار ہونا جس كا وہ مذاق اڑاتے تھے_

فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به يستهزؤن

يہ اس بنا پر ہے كہ آيت ''جزاء ما كانوا بہ يستھزؤن'' اس طرح تقدير ميں ہو تو اس صورت ميں ''ماكانوا'' ميں ''ما'' مصدريہ ہے اور ضمير ''بہ'' كا مرجع كلمہ ''رسل'' كے قرينے سے آيت كے اول ميں كلمہ ''رسول'' ہوسكتاہے_

۳۱

۹_ خداوندعالم طول تاريخ ميں اپنے انبياء كا مددگار اور پشت پناہ رہاہے_

و لقد استهزي برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به يستهزء ون

۱۰_ خداوندمتعال كا پيغمبر(ص) سے مذاق كرنے والوں كو خبردار كرنا_

و لقد استھزيٌ برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منھم ما كانوا بہ يستھزء ون

۱۱_ الہى معارف اور اديان كا مذاق اڑانے والوں كو خدا كى طرف سے خبردار كيا جانا_

و لقد استهزء برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به يستهزؤن

۱۲_ دشمنوں كى سرد جنگ كے مقابلے ميں استقامت اور ان كے تمسخر سے نہ ڈرنے كى ضرورت_

و لقد استهزء برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به يستهزؤن

آسمانى كتب :آسمانى كتاب كا تقاضا ۵

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) سے مذاق ۵; آنحضرت(ص) - سے مذاق كرنے والوں كو خبردار كيا جانا۱; آنحضرت(ص) كو تسلي

انبياء :انبياء سے جنگ ۲،۴ ; انبياء سے مذاق ۱،۳،۶; انبياء كا مذاق اڑانے والوں كى سزا ۸ ; انبياء كى امداد ۹ ; انبياء كے ڈرانے كا مذاق اڑانا ۴،۷

انجام:برا انجام۶

جنگ :جنگ ميں شجاعت ۱۲

خدا تعالى :خدا كى جانب سے خبردار كيا جانا ۱۰ ، ۱۱;خدا كى طرف سے امداد ۹

دشمن:دين كا مذاق اڑانے والوں كو خبردار كيا جانا۱۱

سرد جنگ :(اعصابي) جنگ ميں استقامت ۱۲

كفار :صدر اسلام كے كفار ۵ ;كفار اور انبيا،۱،۲،۳،۴;

۳۲

كفار اور حضرت محمد(ص) ; كفار كا عذاب ۷،۸; كفار كا محسوسات كى جانب حائل ہونا۵: كفار كى خواہشات ۵; كفار كى طرف سے استہزاء ۱، ۳،۴ ، ۷ ; كفار كے طور طريقے۳; كفار كے مقابلے كا طريقہ۴

مذاق اڑانے والے:مذاق اڑانے والوں كا انجام ۶ ; مذاق اڑانے والوں كى سزا ۷،۸

ملائكہ :ملائكہ كو ديكھنے كا تقاضا ۵

آیت ۱۱

( قُلْ سِيرُواْ فِي الأَرْضِ ثُمَّ انظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ )

آپ ان سے كہہ دليجے كہ زمين ميں سير كريں پھر اس كے بعد ديكھيں كہ جھٹلا نے والوں كا انجام كيا ہوتا ہے

۱_ پيغمبر اكرم(ص) كى لوگوں كو زمين ميں چلنے پھر نے اور انبياء الہى كو جھٹلانے والوں كے انجام ميں غور و فكر اور تدبر كرنے كى جانب رغبت دلانے پر مامور ہونا_قل سيروا فى الارض ثم انظروا كيف كان عقبة المكذبين

۲_ لوگوں كو گذشتہ امتوں كى تاريخ كے بارے ميں تحقيق و مطالعہ كرنے اور اس سے پند و نصيحت حاصل كرنے پر وارداركرنا، دينى مبلغين كا فريضہ ہے_قل سيروا فى الارض ثم انظروا

فعل امر ''قل'' پيغمبر(ص) سے خطاب ہے كہ جس ميں آنحضرت(ص) كو حكم ديا گيا ہے كہ آپ(ص) لوگوں كو تاريخ كے بارے ميں تحقيق و مطالعہ كرنے كى ترغيب دلائيں _يہ فريضہ، ملاك كے لحاظ سے فقط پيغمبر(ص) سے ہى مختص نہيں ہے بلكہ سب كا فريضہ ہے خصوصاً دينى مبلغين كا_

۳_ زمين كے طول و عرض پر گذشتہ امتوں كے عبرت آموز آثار كا موجود ہونا_قل سيروا فى الارض ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۴_ انبياء كى دعوت كا زمين كى وسعتوں تك پھيلا ہونا اور كفار كا (ہر جگہ) ان كى مخالفت كرنا_

۳۳

''قل سيروا فى الارض ثمَّ انظروا

''الارض'' كا مطلب پورى زمين ہے كہ جس كا گذشتہ لوگوں كے آثار كے بارے ميں مطالعہ اور چلنے پھرنے كے ليے ايك ميدان كے عنوان سے تعارف كروايا گيا ہے لہذا اس سے پتہ چلتاہے كہ انبياء پورى زمين پر موجود رہے ہيں ، اسى طرح ان كو جھٹلانے والے (كفار) بھى زمين پر پھيلے ہوئے ہيں _

۵_ انسان كى تربيت و ہدايت ميں ، گذشتہ امتوں كى تاريخ اور آثار كے مطالعہ اور اس سے عبرت حاصل كرنے كا اہم كردار_قل سيروا فى الارض ثم انظروا كيف كا ن عاقبة المكذبين يہ كہ زمين ميں سير سے، امتوں كى تاريخ ميں سير و مطالعہ مراد ہو_

۶_ گذشتہ لوگوں كى عاقبت، آئندہ آنےوالوں كے ليے درس عبرت ہے_قل سيروا فى الارض ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۷_ انسانى تہذيب و تمدن كے انحطاط اورتباہى كے عوامل ميں سے (ايك عامل) آيات الھى اور انبياء كو جھٹلاناہے_

ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۸_ پيغمبر(ص) اور خدا كى طرف دعوت دينے والوں كو، جھٹلانے والوں كو خداوند كى جانب سے خبردار كيا جانا_

ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۹_ انبياء اور رسالت الہى كے حامل افراد كو جھٹلانے (والوں ) كے برے انجام كى طرف عبرت آميز نظر اور توجہ كرنے كى ضرورت_ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۱۰_ گذشتہ (لوگوں كي) تاريخ ہو يا آئندہ آنے والوں كى دونوں صورتيں بنى آدم كى ترقى و سعادت يا شقاوت وانحطاط كا راستہ يكساں اور قانون و قاعدے كے مطابق ہے_قل سيروا فى الارض ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

گذشتہ لوگوں كى تاريخ ميں غور و فكر كرنے اور اس سے عبرت حاصل كرنے كے حكم (امر) سے پتہ چلتاہے كہ سعادت و شقاوت كے عوامل، طول تاريخ ميں يكساں رہے ہيں _

۱۱_ گذشتہ لوگوں كى تاريخ ميں تحقيق و تجزيہ كرنے اور اس كے بارے ميں غور و فكر كرنے كا تربيتى و تعميرى كردار_

ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۳۴

آثار قديمہ كا علم :آثار قديمہ كے علم كى اہميت ۳، ۵

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ۲

آيات خدا :آيات خدا كو جھٹلانے كے آثار ۷

انبياء :انبياء كو جھٹلانے كے آثار ۷; انبياء كو جھٹلانے والوں كا (بُرا) انجام ۱، ۹;انبيا كو جھٹلانے والوں كو خبردار كيا جانا ۸; رسالت انبياء كا دائرہ كار ۴; مخالفين انبيا ۴

تاريخ :تاريخ سے عبرت ۲، ۳، ۶;تاريخ سے عبرت كى اہميت ۹; تاريخ سے عبرت كے آثار ۵;تاريخ كے فوائد ۵، ۱۱; مطالعہ تاريخ كى اہميت ۹;مطالعہ تاريخ كى تشويق ۲ ;مطالعہ تاريخ كے آثار ۵، ۱۱

تدبر :تاريخ ميں تدبر ۱; تدبر پر ابھارنا ۱

تربيت :عوامل تربيت ۵، ۱۱

تعقل :تاريخ ميں تعقل كے آثار ۱۱

تمدن :انحطاط تمدن كے عوامل۷; نابودى تمدن كے عوامل۷

خدا تعالي:خدا تعالى كے ڈراوے۸

رشد :رشد و ترقى كا قانون كے مطابق ہونا ۱۰

سعادت :سعادت و كمال كا قانون كے مطابق ہونا ۱۰

سياحت :سياحت كى جانب تشويق ۱

شقاوت :شقاوت و بدبختى كا قانون كے مطابق ہونا ۱۰

عبرت :عبرت كے عوامل ۲، ۳، ۵، ۶، ۹، ۱۱

كفار :كفار اور ابنياء ۴

مبلغين :مبلغين كى ذمہ دارى ۱

ہدايت :ہدايت كے عوامل ۵

۳۵

آیت ۱۲

( قُل لِّمَن مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ قُل لِلّهِ كَتَبَ عَلَى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ لَيَجْمَعَنَّكُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لاَ رَيْبَ فِيهِ الَّذِينَ خَسِرُواْ أَنفُسَهُمْ فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ )

ان سے كہئے كہ زمين و آسمان كيں جو كچھ بھى ہے وہ سب كس كے لئے ہے ؟پھر بتايئےہ سب الله ہى كے لئے ہے اس نے اپنے اوپر رحمت كو لازم قرار دے ليا ہے _ وہ تم سب كو قيامت كے دن اكٹھا كرے گا جس ميں كسى شك كى گنجائش نہيں ہے _ جن لوگوں نے اپنے نفس كو خسارہ ميں ڈال ديا ہے وہ اب ايمان نہ لائيں گے

۱_ خداوند متعال پيغمبر(ص) كو مشركين كے ساتھ بحث و استدلال كرنے كا طريقہ اور روش بتارہاہے_

قل لمن ما فى السموات والارض ليجمعنكم الى يوم القيامة

پيغمبر(ص) كو خدا كے فرمان ''قل'' سے پتہ چلتاہے كہ، منكرين معاد كے روبرو ہونے پر اس خصوصى روش اور طريقے سے استفادہ كرنا پيغمبر(ص) كے ليے لازمى ہے_

۲_ زمين اور آسمانوں كے موجودات پر خدا كى على الاطلاق مالكيت واضح اور ناقابل انكار ہے_

قل لمن ما فى السموات والارض قل لله اپنے سوال پر خود خدا كا جواب دينا، جواب كے واضح اور ناقابل انكار ہونے كو ظاہر كررہا ہے_

۳_ كفار، كائنات پر خدا كى على الاطلاق مالكيت كے معترف ہيں _

قل لمن ما فى السموات والارض قل لله كيئے گئے سوال پر خود خداوند كا جواب دينا اور كفار كے جواب كا انتظار نہ كرنا جواب كے بديہى ہونے اور اس بارے ميں (كفار كے) اعتراف كو ظاہر كررہا ہے_

۴_ كائنات ميں متعدد آسمانوں كا وجود_قل لمن ما فى السموات والارض

۵_ خداوند كى على الاطلاق مالكيت سے آگاہ ہونے كے باوجود، كفار كا اس كے بارے ميں اعتراف نہ كرنا_

قل لمن ما فى السموات والارض قل لله

۳۶

۶_ حقائق كو سوال و جواب كى صورت ميں بيان كرنا، قرآنى روش ہے_قل لمن ما فى السموات والارض قل لله

۷_ خداوند عالم نے تمام موجودات پر رحمت كرنا اپنے اوپر لازم كرليا ہے_كتب على نفسه الرحمة

''كتب'' كے معانى ميں سے ثبوت وجود اور قضائے حتمى بھى ہيں _ مذكورہ آيت ميں بھى ظاہرا يہى معنى مراد ہے_

۸_ خلقت كائنات اور خداوند عالم كے دوسرے افعال، اسكى دنيا پر محيط اور وسيع رحمت كى اساس پر (قائم) ہيں _

لمن ما فى السموات كتب على نفسه الرحمة چونكہ خداوند نے ''رحمت'' كو اپنے اوپر فرض كرلياہے_ لہذا جو كام بھى اس سے صادر ہوگا رحمت سے باہر نہيں ہوگا_

۹_ موجودات كا رحمت خداوندمتعال سے بہرہ مند ہونے كے ليے خلق ہونا_قل لمن ما فى السموات والارض قل لله كتب على نفسه الرحمة

۱۰_ خداوند كا تمام انسانوں كو روز قيامت جمع كرنا، يقينى اور بلاشبہہ ہے_ليجمعنكم الى يوم القيامة لا ريب فيه _

ہوسكتاہے كہ ضمير ''فيہ'' كا مرجع جملہ ''ليجمعنكم '' كا مضمون ہو_ يعنى قيامت كے دن تم لوگوں كو جمع كرنا شك و ترديد سے خالى ہے_

۱۱_ انسان كا موت كے ساتھ نابود نہ ہونا_ليجمعنكم الى يوم القيامة

جملہ ''ليجمعنكم '' اور اسكا ''الي'' كے ذريعے متعدى ہونا ظاہر كرتاہے كہ قيامت تك بنى آدم بطور دائم جمع ہوں گے_ اور اس كا لازمہ يہ ہے كہ انسان موت كے بعد فنا نہيں ہوتا_

۱۲_ قيامت كا ناقابل ترديد ہونا_ليجمعنكم الى يوم القيامة لا ريب فيه

''لا ريب فيہ'' قيامت كے بارے ميں ہر قسم كے شك و ترديد كى نفى ہے_ چونكہ قيامت كے بارے ميں ترديد كا واضح ترين مورد، اس كے متحقق ہونے ميں شك و ترديد كرنا ہے_

۱۳_ قيامت، حقائق كے ظاہر ہونے اور ہر قسم كے شك و ترديد كے ختم ہونے كا دن ہے_ليجمعنكم الى يوم القيمة لا ريب فيه ہوسكتا ''فيہ'' كى ضمير كا مرجع''يوم القيامة'' ہو يعنى قيامت والے دن، شك و ترديد نہيں ہوگى اور اس دن شك و ترديد انسان سے رخصت ہوجائے گي_

۳۷

۱۴_ قيامت كے برپا ہونے كا فلسفہ، لوگوں كا رحمت خدا سے بہرہ مند ہونا ہے_كتب على نفسه الرحمة ليجمعنكم الى يوم القيامة

۱۵_ قيامت كا برپا ہونا، رحمت الہى كا ايك جلوہ ہے_كتب على نفسه الرحمة ليجمعنكم الى يوم القيامة

۱۶_ كائنات پر خداوند متعال كى مطلقہ حاكميت_قل لمن ما فى السموات والارض قل لله ليجمعنكم الى يوم القيامة

۱۷_ جن لوگوں نے اپنے ہاتھوں اپنى جان كو خسارے ميں ڈالا ہے وہى قيامت كے منكر ہيں _

ليجمعنكم الى يوم القيامة الذين خسروا انفسهم فهم لا يؤمنون ''لا يومنون'' كا متعلق''ليجمعنكم الى يوم القيامة'' كى بناپر قيامت ہو_

۱۸_ اپنے وجود اور جان كے سرمائے كو تباہ كرنا، خسارہ اور دينى معارف كے انكار كا مقدمہ ہے_

ليجمعنكم الى يوم القيامة الذين خسروا انفسهم فهم لا يومنون

۱۹_ (قيامت) اور رسالت پيغمبر(ص) كا انكار كرنے والے (كفار) كا اپنے آپ كو تباہ كرنا، رحمت الہى سے محروم ہونا ہے_و لقد اسْتُهْزِءَ برسل كتب على نفسه الرحمة الذين خسروا انفسهم فهم لا يؤمنون

يہ كہ الہى رحمت بہت وسيع ہے ممكن ہے كفار رحمت الہى سے فيض ياب نہ ہونے كى وجہ سے گھاٹے ميں ہوں _

آسمان :تعدد آسمان ۴; آسمانوں كے موجودات كا مالك ۲

آفرينش (خلقت) :حاكم آفرينش ۱۶

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) كا دليل لانا; آنحضرت(ص) كى تسليم

احتجاج (دليل و حجت لانا) :مشركين سے احتجاج ۱

اقرار :مالكيت خدا كا اقرار ۳

انسان :انسانوں كا قيامت ميں ہونا ۱۰;انسانوں كا يقينى طور پر محشور ہونا ۱۰;انسان كى بقاء ۱۱

۳۸

حقائق :حقائق كو بيان كرنے كى روش ۶

خدا تعالى :افعال خدا كا منشا۸; خالقيت خدا ۸; خدا اور شرعى ذمہ دارياں ۷; خدا كى حاكميت ۱۶;رحمت خدا ۷، ۸، ۹، ۱۴; رحمت خدا كے مظاہر ۱۵ ;مالكيت خدا ۲

دين :دين كو جھٹلانے كا پيش خيمہ۱۸

رحمت خدا :۷، ۸، ۹، ۱۴; رحمت خدا سے محروميت ۱۹

خسارے ميں رہنے والے:خسارے ميں رہنے و رہنے والے ۱۹

سوال :سوال و جواب كى اہميت ۶

عمر :سرمايہ عمر كا تباہ كرنا ۱۷، ۱۸، ۱۹

قيامت :قيامت كا برپا ہونا ۱۵; قيامت كا حتمى ہونا ۱۲; قيامت كى خصوصيات ۱۳; قيامت كے دن حقائق كا ظاہر ہونا ۱۳; قيامت ميں يقين ۱۳; فلسفہ قيامت ۱۴; مكذبين قيامت ۱۷;

كفار :كفار اور كتمان حق ۵; كفار اور مالكيت خدا ۳، ۵; كفار كا اقرار۳; كفار كا خسارے ميں ہونا ۱۹;كفار كا عقيدہ ۳; كفار كى محروميت ۱۹

كفر :قيامت سے كفر ۱۹; نبوت محمد(ص) سے كفر۱۹

موت :موت كى حقيقت۱۱

موجودات :خلقت موجودات ۹; مالك موجودات ۲

۳۹

آیت ۱۳

( وَلَهُ مَا سَكَنَ فِي اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ )

اور اس خدا كے لئے وہ تمام چيزيں ہيں جو رات اور دن ميں ثابت ہيں اور وہ سب كى سننے والا اور سب كا جاننے والا ہے

۱_ دن اور رات ميں موجود تمام اشياء پر خداوند كى حاكميت اور مالكيت مطلقہ_

و له ما سكن فى الليل والنهار ''سَكَنَ'' مادہ ''سكن'' سے ہے (يعنى مسكن اختيار كرنا، ٹھرنا) اور ''ما سكن'' ہر اس وجود كو شامل ہے كہ جو دن و رات ميں موجود ہے_

۲_ فقط خداوندمتعال دن و رات كى متحرك و ساكن چيزوں كا مالك ہے_و له ما سكن فى الليل و النهار

يہ اس بنا پر كہ جب ''ما سكن'' متحرك كے مقابلے ميں بمعنى ساكن ہو_ آيت ميں دوسرا نكتہ يہ ہے كہ عربى زبان ميں كبھى كبھار ضدين ميں سے ايك ضد كو ذكر كيا جاتاہے اور دوسرى كے متعلق خاموشى بھى اختيار كرلى جاتى ہے_ چونكہ مذكور، غير مذكورہ كے ليے كافى ہے اس طرح ميں آيت ميں بھى اگر چہ فقط ''ما سكن'' كہا گيا ہے ليكن يہاں متحرك (اشيائ) بھى مراد ہيں _

۳_ فقط خداوند عالم بہت زيادہ سننے اور جاننے والا ہے_و هو السميع العليم

۴_ كائنات سے آگاہى اور علم، خداوند متعال كى مالكيت مطلقہ كا لازمہ ہے_و له ما سكن فى اللّيل والنهار و هو السميع العليم جملہء''و له ما سكن'' ،''و هو السميع العليم'' كے ليے ايك دليل كى حيثيت ركھتاہے_ يعنى ہر چيز، اعم از اشياء و اقوال اور فكر و افكار تك خدا كى مملوك و مخلوق ہيں _ اور يہ نہيں ہوسكتا كہ خالق اپنى مخلوق سے آگاہ نہ ہو_ كيونكہ اپنى مخلوق كے بارے ميں خالق كا علم ضرورى ہے_

۵_ بنى آدم كے كردار و گفتار سے خداوند متعال كى آگاہى پر توجہ ركھنا، انسان كو ايمان (لانے) پر

۴۰

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

آیت ۱۳۸

( بَشِّرِ الْمُنَافِقِينَ بِأَنَّ لَهُمْ عَذَاباً أَلِيماً )

آپ ان منافقين كو دردناك عذاب كى بشارت دے ديں _

۱_ خداوند عالم كا دردناك عذاب منافقوں كے انتظار ميں ہے_بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً

۲_ ايمان كى راہ ميں ڈگمگانے والے انسان منافق ہيں _ان الذين آمنوا ثم كفروا ثم آمنوا ثم كفروا بشر المنافقين

بظاہر منافقين سے مراد وہى لوگ ہيں جن كى وضاحت گذشتہ آيت ميں بيان ہوئي_

۳_ خداوند متعال كى جانب سے منافقين كا تمسخر اور استہزا_بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً

عذاب كى خبر ديتے ہوئے بشارت كا كلمہ استعمال كرنے كا مقصد ان كا تمسخر اڑانا ہے_

۴_ انسان كا مغفرت اور ہدايت الہى سے محروم رہنا ، اس كيلئے دردناك عذاب ميں مبتلا ہونے كا موجب بنتا ہے_

لم يكن الله ليغفر لهم و لا ليهديهم ...بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً بظاہر منافقين سے مراد وہى لوگ ہيں جن كى گذشتہ آيت ميں توصيف بيان كى گئي ہے من جملہ توصيف ميں سے يہ ہے كہ وہ ہدايت و مغفرت سے محروم ہوتے ہيں _

۵_ ارتداد اور كفر كى زيادتى دردناك عذاب ميں مبتلا ہونے كا باعث بنتى ہے_آمنوا ثم كفروا ثم ازدادوا بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً

ارتداد: ارتداد كے اثرات ۵

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ۱; اللہ تعالى كى جانب سے تمسخر اڑانا ۳;اللہ تعالى كى مغفرت سے محروميت ۴;اللہ تعالى كى ہدايت سے محروميت ۴

عذاب: عذاب كے مراتب ۱، ۴، ۵;عذاب كے موجبات ۴، ۵

۱۲۱

عقيدہ: عقيدہ ميں تزلزل ۲

كفر: كفر كے اثرات ۵;كفر ميں اضافہ ۵

منافقين: ۲ منافقين كا استہزا ۳;منافقين كا عذاب ۱

آیت ۱۳۹

( الَّذِينَ يَتَّخِذُونَ الْكَافِرِينَ أَوْلِيَاء مِن دُونِ الْمُؤْمِنِينَ أَيَبْتَغُونَ عِندَهُمُ الْعِزَّةَ فَإِنَّ العِزَّةَ لِلّهِ جَمِيعاً )

جو لوگ مومنين كو چھوڑ كر كفار كو اپنا ولى او رسرپرست بنا تے ہيں _ كيا يہ ان كے پاس عزت تلاش كرر ہے ہيں جب كہ سارى عزت صرف الله كے لئے ہے_

۱_ كفار كى سرپرستى اور دوستى قبول كرنے كى صورت ميں ايمان كے دعويدار، منافقين كے زمرے ميں شمار ہونگے_

بشر المنافقين بان لهم عذاباً اليماً_ الذين يتخذون الكافرين اولياء ''اوليائ''، ''ولي'' كى جمع ہے اور اس كا معنى دوست يا سرپرست ہوسكتا ہے واضح ر ہے كہ مذكورہ بالا مطلب ميں ''الذين'' كو منافقين كيلئے صفت كے طور پر اخذ كيا گيا ہے_

۲_ اہل ايمان سے قطع تعلق اور ان كى ولايت و سرپرستى قبول نہ كرنے كى صورت ميں ايمان كے دعويدار،منافقوں كے زمرے ميں آتے ہيں _بشر المنافقين الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين

۳_ كفار كى دوستى اور سرپرستى قبول كرنا دردناك عذاب كا موجب بنتا ہے_بشر المنافقين بان لهم عذابا اليماً_ الذين يتخذون الكافرين اولياء

۴_ كفار كى ولايت و سرپرستى قبول كرنا ناجائز ہے_الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين مذكورہ بالا مطلب ميں ولى كو سرپرست كے معنى

۱۲۲

ميں ليا گيا ہے_

۵_ كفار كے ساتھ دوستى كى پينگ بڑھانا حرام ہے_الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين

مذكورہ بالا مطلب ميں ولى كو دوستى اور مودت كے معنى ميں ليا گيا ہے_

۶_ مومنين ايك دوسرے كے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم كرنے كے ذمہ دار ہيں _الذين يتخذون الكافرين اولياء من دون المؤمنين

۷_ منافقين ;كفار كى ولايت قبول كركے اور ان سے دوستى كى پينگ بڑھا كر عزت اور شان و شوكت حاصل كرنا چاہتے تھے_الذين يتخذون الكافرين اولياء ايبتغون عندهم العزة

۸_ تمام عزتيں صرف خدا وند عالم كيلئے ہيں _فان العزة لله جميعاً

۹_ كفار كى ولايت قبول كرنا كبھى بھى عزت و سربلندى كا موجب نہيں بن سكتا_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۰_ خداوند متعال نے اپنى عزت كے پرتو ميں لوگوں كو عزت اور ناقابل شكست قدرت تك رسائي حاصل كرنے كى دعوت دى ہے_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۱_ خدا كى عزت اور قدرت مطلقہ پر اعتقاد كفار كى موہوم عزت و قدرت كى طرف مائل ہونے كى راہ ميں ركاوٹ بنتا ہے_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۲_ سياسى منافقت، عقيدتى منافقت كى علامت ہے، اور اسى سے پھوٹتى ہے يعنى سياسى منافقت كا سرچشمہ عقيدتى نفاق ہے_ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

۱۳_ غيروں سے سياسى وابستگى اور بين الاقوامى سطح پر عدم استقلال كا سبب ، منافقت ہے_ايبتغون عندهم العزة

۱۴_ مومنين ، عزت الہى سے بہرہ مند ہيں _ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً

اگر مومنين عزت الہى سے بہرہ مند نہ ہوں تو پھر ان سے دوستى ممنوع ہونى چاہيئے كيونكہ كفار سے دوستى نہ كرنے كا معيار يہ بيان كيا گيا ہے كہ ان كے درميان عزت كا فقدان ہے_

۱۲۳

۱۵_ عزت كا حصول صرف اللہ تعالى سے محبت اور اس كى ولايت قبول كرنے ميں منحصر ہے_

ايبتغون عندهم العزة فان العزة لله جميعاً يہ حقيقت بيان كرنے كے بعد كہ منافقين عزت كى خاطر كفار سے دوستى كرتے ہيں ، خدا وند عالم فرماتا ہے كہ تمام عزت خدا كيلئے ہے يعنى اگر عزت چاہتے ہو تو ولايت خدا قبول كرو اور اسى سے محبت و مودت كے پيمان باندھو_

احكام: ۴، ۵

استقلال: استقلال كے موانع ۱۳

اغيار : اغيار سے وابستگى كے عوامل ۱۳

اللہ تعالى: اللہ تعالى سے مختص امور ۸;اللہ تعالى كى دعوت ۱۰; اللہ تعالى كى عزت ۸، ۱۰، ۱۱، ۱۴;اللہ تعالى كى قدرت ۱۱;اللہ تعالى كى محبت كے اثرات ۱۵;اللہ تعالى كى ولايت كے اثرات ۱۵

ايمان: ايمان كے اثرات ۱۱

بين الاقوامى تعلقات: ۱۳

رجحان: ناپسنديدہ رجحان كے موانع ۱۱

سياسى نظام: ۴ عذاب:

عذاب كے مراتب ۳;عذاب كے موجبات۳

عزت: عزت كى اہميت ۱۰;عزت كے عوامل ۱۵; عزت كے موانع ۹

عقيدہ: عقيدہ ميں منافقت ۱۲

قدرت: قدرت كى اہميت ۱۰

كفار: كفار سے دوستي۱، ۷;كفار سے دوستى كى حرمت ۵; كفار سے دوستى كے اثرات ۳;كفار كى قدرت ۱۱;كفار كى ولايت ۴، ۷;كفار كى ولايت كى مذمت ۹;كفار كى ولايت كے اثرات ۱، ۳

محرمات: ۴، ۵ معاشرتى نظام : ۴،۶

منافقت: سياسى منافقت ۱۲;منافقت كے اثرات ۱۳ منافقين: ۱، ۲

۱۲۴

منافقين اور عزت ۷; منافقين اور كفار ۷; منافقين كے اہداف۷

مؤمنين: مؤمنين سے دوستى ۲، ۶;مؤمنين كى ذمہ دارى ۶; مومنين كى عزت ۱۴; مومنين كى ولايت ۲ مؤمنين كى ولايت رد كرنا ۲; مومنين كے فضائل ۱۴

آیت ۱۴۰

( وَقَدْ نَزَّلَ عَلَيْكُمْ فِي الْكِتَابِ أَنْ إِذَا سَمِعْتُمْ آيَاتِ اللّهِ يُكَفَرُ بِهَا وَيُسْتَهْزَأُ بِهَا فَلاَ تَقْعُدُواْ مَعَهُمْ حَتَّى يَخُوضُواْ فِي حَدِيثٍ غَيْرِهِ إِنَّكُمْ إِذاً مِّثْلُهُمْ إِنَّ اللّهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَالْكَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعاً )

او راس نے كتا ب ميں يہ بات نازل كردى ہے كہ جب آيات الہى كے بارے ميں يہ سنو كہ ان كا انكار او راستہزا ئہو رہا ہے تو خبردار ان كے ساتھ ہرگزنہ بيٹھنا جب تك وہ دوسرى باتوں ميں مصروف نہ ہو جائيں ورنہ تم انہيں كے مثل ہو جاؤ گے خدا كفار او رمنافقين سب كو جہنم مين ايك ساتھ اكٹھا كر نے والا ہے _

۱_ ايسى محافل ميں شركت كرنا حرام ہے جن ميں آيات الہى كا تمسخر اڑايا جائے اور انكار كيا جائے_

و قد نزل عليكم فى الكتاب فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره

۲_ ايسى محفلوں ميں بيٹھنا حرام ہے جن ميں آيات الہى كا مذاق اڑايا اور انكار كيا جائے_ يہ حكم پہلے بھى قرآن كريم ميں بيان ہوا ہے_و قد نزل عليكم فى الكتاب ان اذا سمعتم و يستهزا بها فلا تقعدوا معهم

۳_ صدر اسلام كے بعض مسلمان كفار سے دوستى اور ان كى ولايت قبول كرتے تھے حالانكہ خدا نے اس سے منع كيا تھا يہاں تك كہ ان كے ساتھ بيٹھنے سے بھى منع كيا تھا_الذين يتخذون الكافرين اولياء يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم

۱۲۵

۴_ محافل گناہ ميں شركت حرام اور انہيں ترك كرنا واجب ہے_اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزاء بها فلا تقعدوا معهم

۵_ قرآن كريم عہد پيغمبراكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ميں كتابى صورت ميں تھا_و قد نزل عليكم فى الكتاب

۶_ آيات الہى كا مذاق اڑانے والے ، كافر ہيں _اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها

بظاہر''يستهزء بها'' كا جملہ ''يكفر بھا''كيلئے توضيح و تفسير ہے اور'' غيرہ'' ميں مفرد ضميركا ان دو جملوں كى طرف لوٹنا اس بات پر دلالت كررہا ہے كہ استہزا اور كفر ايك ہى چيز ہيں _

۷_ آيات الہى كا احترام اور تقدس تمام سماجى تعلقات اور روابط پر فوقيت ركھتا ہے_ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم

۸_ مقدسات اور آيات الہى كى توہين كے مقابلے ميں مومن كى خاموشى اور چشم پوشى اسے كفار اور منافقين كى صف ميں لا كھڑا كرتى ہے_فلا تقعدوا معهم انكم اذا مثلهم ان الله جامع المنافقين والكافرين فى جهنم

۹_ يہود اور مشركين آيات الہى كا تمسخر اڑاتے جبكہ منافقين ان كى محفلوں ميں شركت كرتے تھے_

اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم ابن عباس اس آيت كے شان نزول ميں فرماتے ہيں كہ منافقين يہوديوں كى جانب سے منعقد كى جانے والى ان محافل ميں شركت كرتے تھے جن ميں قرآن كا تمسخر اڑايا جاتا تھا اور سدى كا كہنا ہے: جب مشركين مسلمانوں كے ساتھ كسى محفل ميں يكجا بيٹھتے تو قرآن كريم كا تمسخر اڑاتے اور رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو دشنام ديتے تھے_(۱)

۱۰_ اگر كفار آيات الہى كا تمسخر نہ اڑائيں اور ان كا انكار نہ كريں تو اس صورت ميں ان كے ساتھ ميل جول ركھنا اور اٹھنا بيٹھنا جائز ہے_فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره

جملہ''حتى يخوضوا ...'' كا مفہوم يہ بيان كررہا ہے كہ كفار كے ساتھ مذكورہ شرط كے ساتھ ميل جول ركھنا جائز ہے_

۱۱_ آيات الہى كا تمسخر اڑانے اور ان كا انكار كرنے والوں كے ساتھ منفى مقابلہ كرنا لازمى ہے_

____________________

۱)مجمع البيان مذكورہ آيت كے ذيل ميں ; الدرالمنثور ج ۲، ص ۲۳۵_

۱۲۶

ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم حتي

۱۲_ ايسى محفلوں ميں جہاں آيات الہى كا انكار كيا جاتا اور تمسخر اڑايا جاتاہو شركت كرنے والے انہى تمسخر اڑانے والے كفار كى مانند ہيں _يكفر بها فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره انكم اذا مثلهم

۱۳_ محافل گناہ ميں شركت كرنے كا گناہ بھى انہيں منعقد كرنے كے گناہ كى مانند ہے_

فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره انكم اذا مثلهم

۱۴_ خداوند عالم تمام منافقين اور كفار كو جہنم ميں اكٹھا كريگا_ان الله جامع المنافقين والكافرين فى جهنم جميعاً

۱۵_ جہنم تمام منافقين اور كفار كا ٹھكانہ اور اكٹھا ہونے كى جگہ ہے_ان الله جامع المنافقين والكافرين فى جهنم جميعاً

۱۶_ كفار و منافقين ،گناہ و كفركى محافل ميں شريك ہونے والوں اور آيات الہى كا تمسخر اڑائي جانے والى محافل ميں شركت كرنے والوں كا انجام ايك جيسا ہوگا_انكم اذا مثلهم ان الله جامع المنافقين جميعاً

۱۷_ آيات الہى كے انكار اور تمسخر اڑانے كيلئے منعقد كى جانے والى محافل ميں شركت كرنے والا مسلمان منافق ہے_

فلا تقعدوا معهم حتى يخوضوا فى حديث غيره انكم اذا مثلهم جميعاً تمسخر اڑانے والوں كے ساتھ اٹھنے بيٹھنے كو حرام قرار دينے كے بعد جملہ ''ان اللہ ...'' ذكر كرنا اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ منافقين سے مراد وہ مسلمان ہيں جو ايسى محافل ميں شركت كرتے ہيں _

۱۸_ حرام باتوں كى طرف دھيان دينا اور غضب خداوند متعال كا موجب بننے والى چيزوں كا سننا حرام ہے_

و قد نزل عليكم فى الكتاب ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها امام صادقعليه‌السلام فرماتے ہيں :و فرض على السمع ان يتنزه عن الاستماع الى ما حرم الله والاصغاء الى ما اسخط الله عزوجل فقال فى ذلك: و قد نزل عليكم فى الكتاب ان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزا بها فلا تقعدوا

۱۲۷

معهم (۱) يعنى قوت سماعت كيلئے واجب ہے كہ ايسى چيزيں سننے سے اجتناب كرے جنہيں خدا نے حرام قرار ديا ہے اور ايسى چيزوں كى طرف كان لگانے سے بچے جو خدا كے غضب كا باعث ہيں _ چنانچہ اس بارے ميں خداوند متعال كا ارشاد ہےان اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزء بها فلا تقعدوا معهم

۱۹_ حق كا انكار اور تكذيب كرنے والوں اور حق پرستوں كى بدخوئي كرنے والوں كے ساتھ اٹھنے بيٹھنے سے اجتناب لازمى ہے_اذا سمعتم آيات الله يكفر بها و يستهزا بها حضرت امام رضاعليه‌السلام مذكورہ آيت شريفہ كے بارے ميں فرماتے ہيں :اذا سمعت الرجل يجحد الحق و يكذب به و يقع فى اهله فقم من عنده و لا تقاعده (۲) يعنى جب تم كسى شخص كو حق كا انكار اور اسكى تكذيب كرتے ہوئے سنو تو پھر وہاں مت بيٹھو بلكہ فورا ًاس محفل سے اٹھ جاؤ_

آيات خدا: آيات خدا كا تقدس ۷;آيات خدا كا تمسخر اڑانا ۱، ۲، ۶، ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۶، ۱۷;آيات خدا كو جھٹلانا ۱

احكام: ۱، ۲، ۴، ۱۰، ۸

اغيار : اغيار سے رابطہ ۱۰

اللہ تعالى: اللہ تعالى كے افعال ۱۴ ;اللہ تعالى كے غضب كا موجب بننے والى چيزيں ۱۸ ;اللہ تعالى كے نواہي۳

اہم اور مہم: ۷

تمسخر اڑانے والے: تمسخر اڑانے والوں كا كفر ۶; تمسخر اڑانے والوں كے ساتھ مبارزت ۱۱

حق: حق كو جھٹلانا _۱۹

روايت: ۱۸، ۱۹

قرآن كريم : صدر اسلام ميں قرآن كريم ۵;قرآن كريم كى تاريخ ۵;قرآن كريم كى جمع آورى ۵

كفار:۶ كفار جہنم ميں ۱۴، ۱۵;كفار سے دوستى ۳;كفار سے مبارزت۱۱;كفار سے مشابہت ۸; كفار سے ميل

____________________

۱) كافى ج۲ ص ۳۵ ح۱; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۴، ح۶۲۵_

۲) تفسير عياشى ج۱ ص ۲۸۱ ح۲۹۰; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۴ ح ۶۲۷_

۱۲۸

جول ۱۰; كفار كا ا نجام ۱۶; كفار كى سزا ۱۴ ;كفار كى ولايت ۳كفار كے ساتھ ا ٹھنا بيٹھنا ۳، ۱۰، ۱۲

كفر: آيات الہى كے بارے ميں كفر ۲

گفتگو : حرام گفتگو سننا ۱۸

گناہ: گناہ كا ارتكاب ۱۳ ;محفل گناہ۱، ۴، ۱۲; محفل گناہ ميں شركت ۱۳، ۱۶، ۱۷;

مبارزت : مبارزت كى اقسام ۱۱ ;منفى مبارزت ۱۱

محرمات ۱، ۲، ۴، ۱۸

محفل: حراممحفل ۱

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ۳;مسلمان اور كفار ۳

مشركين: مشركين كى جانب سے تمسخر اڑانا ۹

معاشر تى تعلقات:۷

مقدسات: مقدسات كى توہين ۸

منافقين: ۱۷ منافقين اور مشركين ۹; منافقين اور يہود ۹; منافقين جہنم ميں ۱۴، ۱۵;منافقين سے مشابہت ۸; منافقين كاانجام ۱۶; منافقين كى سزا ۱۴

منكرين حق: منكرين حق كے ساتھ اٹھنا بيٹھنا ۱۹

ہم نشينى : حرام ہم نشينى ۱، ۲، ۴;ناپسنديدہ ہم نشينى ۱۹

يہود: يہود كى جانب سے تمسخر اڑانا ۹

۱۲۹

آیت ۱۴۱

( الَّذِينَ يَتَرَبَّصُونَ بِكُمْ فَإِن كَانَ لَكُمْ فَتْحٌ مِّنَ اللّهِ قَالُواْ أَلَمْ نَكُن مَّعَكُمْ وَإِن كَانَ لِلْكَافِرِينَ نَصِيبٌ قَالُواْ أَلَمْ نَسْتَحْوِذْ عَلَيْكُمْ وَنَمْنَعْكُم مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ فَاللّهُ يَحْكُمُ بَيْنَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَن يَجْعَلَ اللّهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلاً )

يہ منافقين تمہارے حالات كا انتظار كرتے رہتے ہيں كہ تمہيں خدا كى طرف سے فتح نصيب ہو تو كہيں گے كيا ہم تمہارے ساتھ نہيں تھے اور اگر كفار كو كوئي حصہ مل جائے گا تو ان سے كہيں گے كہ كيا ہم تم پر غالب نہيں آگئے تھے او رتمہيں مومنين سے بچا نہيں ليا تھا تو اب خدا ہى قيامت كے دن تمہارے درميان فيصلہ كرے گا او رخدا كفار كے لئے صاحبان ايمان كے خلاف كوئي راہ نہيں دے سكتا _

۱_ مسلمانوں كى فتح كے وقت منافقين اپنے آپ كو ان كا مددگار اور كفار كے غلبہ كى صورت ميں ان كا طرفدار ظاہر كرتے اور اپنے آپ كو ان كى كاميابى كى وجہ قرار ديتے تھے_الذين يتربصون بكم قالوا الم نستحوذ عليكم

''الذين يتربصون''، ''الذين يتخذون'' كيلئے بدل ہے اور منافقين كى خصوصيات كى وضاحت كررہا ہے_

۲_ موقع كى تلاش ميں رہنا، طمع و لالچ ركھنا اہل نفاق كى منجملہ خصوصيات ميں سے ہے_الذين يتربصون بكم فان كان لكم فتح من الله و نمنعكم من المؤمنين

۳_ منافقين ،دنيا تك رسائي اور ذاتى مفادات حاصل كرنے كيلئے دوستى بڑھاتے اور معاشرتى تعلقات استوار كرتے ہيں _الذين يتربصون بكم الم نستحوذ عليكم

۱۳۰

۴_ منافقين صرف ذاتى مفادات كے حصول اور مال غنيمت ميں حصہ دار بننے كيلئے جنگ ميں شركت كرتے ہيں _

الذين يتربصون بكم فان كان لكم فتح من الله و نمنعكم من المؤمنين بظاہر جملہ ''الم نكن معكم'' سے مراد جہاد ميں شركت اور جنگ ميں مسلمانوں كى ہمراہى ہے_

۵_ مسلمانوں كيلئے منافقين كى مكاريوں اور چالبازيوں كے مقابلے ميں ہوشيار رہنا لازمى ہے_

الذين يتربصون بكم فان كان لكم فتح من الله و نمنعكم من المؤمنين منافقين كى حقيقت فاش كرنے اور ان كى خصوصيات سے پردہ اٹھانے كا مقصد مؤمنين كو ان كے حيلوں اور مكاريوں سے آگاہ كرنا ہے_

۶_ جنگ ميں مسلمانوں كى كاميابى خداوند عالم كى جانب سے ہے اور يہ ان كيلئے الہى عطيہ ہے_

فان كان لكم فتح من الله بظاہر ''من اللہ'' كى قيد توضيحى ہے يعنى جب بھى مسلمان فتحياب ہوں تو يہ فتح خداوند متعال كى جانب سے ہے_

۷_ مؤمنين كا جنگ ميں غلبہ، حقيقى فتح اور كاميابى ہے جبكہ كفار كى كاميابياں محدود اور جلد گذر جانے والا فائدہ ہے_

فان كان لكم فتح من الله و ان كان للكافرين نصيب خداوند متعال نے مومنين كے غلبہ كو فتح اور كاميابى قرار ديا ہے جبكہ كفار كے غلبہ كيلئے كلمہ ''نصيب'' استعمال كيا ہے تا كہ اس مطلب كى طرف اشارہ كرے كہ كفار كا غلبہ فتح اور كاميابى نہيں بلكہ محدود اور جلد گذر جانے والا فائدہ ہے_

۸_ منافقين ، اسلام اور مؤمنين سے غدارى كرنے والے جبكہ كفار كيلئے بہترين خدمت گذار ہيں _

قالوا الم نستحوذ عليكم و نمنعكم من المؤمنين ''استحواذ'' كا معنى غلبہ اور تسلط ہے اور سياق آيت كو مد نظر ركھتے ہوئے جملہ ''و ان كان للكافرين الم نستحوذ'' سے مراد يہ ہے كہ كفار كى كاميابى كے بعد منافقين ان سے كہتے كہ جنگ كے دوران ہميں تم پر تسلط حاصل تھا ليكن ہم نے تمہيں قتل نہيں كيا_اس اساس پر جملہ ''نمنعكم من المؤمنين'' كا معنى يہ ہوگا كہ ہم اہل ايمان اور تمہارے درميان حائل ہوگئے تھے اور تمہيں ان كے ہاتھ نہيں لگنے ديا اور يوں تمہيں كاميابى حاصل ہوئي_

۹_ منافقين ہميشہ اسلام كے پھيلاؤ اور دين كى جانب لوگوں كے مائل ہونے كى راہ ميں حائل ر ہے

۱۳۱

ہيں _قالوا الم نستحوذ عليكم و نمنعكم من المؤمنين جملہ''نمنعكم من المؤمنين'' كا معنى يہ ہوسكتا ہے كہ منافقين كفار كى كاميابى كے بعد دعوي كرتے تھے كہ وہ اہل كفر كو اسلام اور ايمان كى طرف مائل ہونے سے روكتے تھے_ قابل توجہ نكتہ يہ ہے كہ اس مبنا كے مطابق ''الم نستحوذ'' ميں غلبہ سے مراد تفضل اور احسان كا غلبہ ہے يعنى ہم نے تم پر احسان كيا ہے_

۱۰_ منافقين ، مؤمنين كى كاميابى كى راہ ميں ركاوٹ ہيں _قالوا الم نستحوذ عليكم و نمنعكم من المؤمنين

''نمنعكم من المؤمنين'' كا معنى يہ ہے كہ ہم نے مؤمنين كے مقابلے ميں تمہارى جان و مال كى حفاظت كى ہے اور انہيں تم پر غلبہ نہيں پانے ديا_

۱۱_ خداوندعالم قيامت كے دن مؤمنين اور منافقين كے درميان فيصلہ كرےگا_الذين يتربصون بكم ...فالله يحكم بينكم يوم القيامة

۱۲_ خداوند متعال نے مؤمنين پر كفار كے معمولى سے غلبہ كى بھى تشريع نہيں كى اور اس پر قطعاً راضى نہيں ہے_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً چونكہ كلمہ''سبيل'' نكرہ ہے اور نفى كے بعد استعمال ہوا ہے لہذا عموم پر دلالت كرتا ہے يعنى خداوند متعال نے كفار كيلئے معمولى سے غلبہ كى راہ بھى قرار نہيں دي_

۱۳_ كفار كى ولايت و حكومت قبول كرنا حرام ہے_و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً

اس بناپر كہ جب جملہ ''لن يجعل الله ...'' جملہ خبريہ نہ ہو بلكہ انشائيہ ہو يعنى مؤمنين كفار كا غلبہ قبول نہ كريں _

۱۴_ ايسا ہر قسم كا (سياسي، فوجي، اقتصادى اور ثقافتي) معاہدہ ناجائز اور باطل ہے جو كفار كے غلبے كا باعث بنے_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً

۱۵_ بالآخر مؤمنين ہى كفار پر كاميابى حاصل كريں گے_و لن يجعل الله للكافرين علي المومنين سبيلاً

اس بناپر جب جملہ''لن يجعل الله'' جملہ انشائيہ نہيں بلكہ خبريہ ہو اور چونكہ يہ جملہ كفار كا غلبہ

۱۳۲

فرض كرنے كے بعد ذكر ہوا ہے(و ان كان للكافرين نصيب ) لہذا اس كا مطلب يہ ہے كہ آخرى اور ہميشہ كى كاميابى مسلمانوں كو نصيب ہوگى اگر چہ ممكن ہے كہ كسى مختصر دور ميں كفار كو غلبہ حاصل ہو_

۱۶_ ايمان كے لوازم كى مراعات كرنے كى صورت ميں مؤمنين كبھى بھى كفار كے زير تسلط نہيں آسكتے_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً آيہ مجيدہ ميں خطاب (بينكم ) سے غائب (المومنين)كى طرف التفات ،ممكن ہے اس مطلب كى طرف اشارہ ہوكہ اگر مسلمان ايمان كے لوازم كى مراعات كريں اور حقيقى مؤمن بنيں تو كفار كبھى بھى ان پر تسلط حاصل نہيں كر سكتے_

۱۷_ قيامت كے دن كفار كو مسلمانوں پر كسى قسم كا غلبہ يا ان كے خلاف كوئي حجت حاصل نہيں ہوگي_

فالله يحكم بينكم يوم القيامة و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً بعض مفسرين نے ''فاللہ يحكم بينكم يوم القيامة'' كو قرينہ قرار ديتے ہوئے كہا ہے كہ مؤمنين پر كفار كے كسى بھى قسم كے غلبے كى نفى روز قيامت كے ساتھ مربوط ہے_

۱۸_ خداوند متعال نے كفار كو انبياءعليه‌السلام اور مؤمنين پر كسى بھى قسم كا فكرى اور منطقى غلبہ عطا نہيں كيا_

و لن يجعل الله للكافرين على المؤمنين سبيلاً حضرت امام رضاعليه‌السلام مذكورہ آيت كى وضاحت كرتے ہوئے فرماتے ہيں :لن يجعل الله لكافر على مومن حجة لن يجعل الله لهم على انبيائه عليه‌السلام سبيلاً من طريق الحجة يعنى خدا نے كسى بھى كافر كو مومن پر حجت عطا نہيں كي_ خدا نے كفار كو اپنے انبياءعليه‌السلام پر حجت كے ذريعہ كسى بھى قسم كاتسلط عطا نہيں كيا_(۱)

احكام: ۱۲، ۱۳، ۱۴

اسلام: اسلام كے پھيلاؤ ميں موانع ۹;اسلام كے ساتھ خيانت ۸

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى قضاوت ۱۱;اللہ تعالى كے عطيے۶

____________________

۱) عيون اخبار الرضاعليه‌السلام ج ۲ص ۲۰۲ ح ۵ب ۴۶; نور الثقلين ج ۱ ص ۵۶۴ ح ۶۳۰_

۱۳۳

ايمان: ايمان كے اثرات ۱۶

بين الاقوامى تعلقات :۱۲

جنگ: جنگ ميں كاميابى ۶، ۷: غنيمت جنگى ۴

خائنين: ۸

دين: دين كى طرف مائل ہونے كے موانع ۹

روايت: ۱۸

زيركى : زيركى كى اہميت ۵

سياسى نظام: ۱۲، ۱۳، ۱۴

قيامت: قيامت ميں قضاوت ۱۱

كاميابي: كاميابى كا سرچشمہ ۶

كفار: حكومت كفار كى حرمت ۱۳ ;قيامت ميں كفار ۱۷; كفار اور مؤمنين ۱۸; كفار كا غلبہ ۱۲، ۱۴، ۱۶، ۱۸; كفار كى شكست ۱۵;كفار كى كاميابى ۷;كفار كے ساتھ معاہدہ ۱۴; ولايت كفار كى حرمت ۱۳

كفار كے پيروكار:۱

محرمات: ۱۳، ۱۴

مسلمان: مسلمان اور منافقين ۵

معاشرتى تعلقات: ۳

معاہدے: اقتصادى معاہدے ۱۴ ;ثقافتى معاہدے ۱۴;سياسى معاہدے ۱۴ ;فوجى معاہدے ۱۴

منافقين: جنگ ميں منافقين كے اہداف ۴; قيامت ميں منافقين ۱۱; منافقين اور كفار ۱، ۸; منافقين اور مسلمان۱; منافقين كا برتاؤ ۱ ;منافقين كا طرز عمل ۱، ۳، ۴ ; منافقين كا مكر ۵;منافقين كا موقع كى تلاش ميں رہنا ۲; منافقين كا نقش۹، ۱۰;منافقين كى خيانت ۸;منافقين كى دوستى ۳; منافقين كى سازش ۵;منافقين كى صفات ۲;منافقين كى طمع ۲;

۱۳۴

منافقين كى منفعت طلبى ۳، ۴

موقع كى تلاش ميں رہنے والے لوگ: ۲

مؤمنين: قيامت ميں مؤمنين ۱۱; مومنين اور كفار ۱۵، ۱۶ ; مؤمنين كى كاميابى ۶، ۷، ۱۵;مؤمنين كى كاميابى كے موانع ۱۰; مؤمنين كے ساتھ خيانت ۸

آیت ۱۴۲

( إِنَّ الْمُنَافِقِينَ يُخَادِعُونَ اللّهَ وَهُوَ خَادِعُهُمْ وَإِذَا قَامُواْ إِلَى الصَّلاَةِ قَامُواْ كُسَالَى يُرَآؤُونَ النَّاسَ وَلاَ يَذْكُرُونَ اللّهَ إِلاَّ قَلِيلاً )

منافقين خدا كودھو كہ دينا چاہتے ہيں او رخدا ان كو دھو كہ ميں ركھنے والا ہے او ريہ نماز كے لئے اٹھتے بھى ہيں تو سستى كے ساتھ _ لوگوں كو دكھا نے كے لئے عمل كرتے ہيں او رالله كو بہت كم ياد كرتے ہيں _

۱_ منافقين ہميشہ خدا كو دھوكہ اور فريب دينے كے در پے رہتے ہيں _ان المنافقين يخادعون الله

''يخادعون'' فعل مضارع ہے جو منافقين كے حيلہ بازيوں پرباقى اور بضد رہنے پر دلالت كرتا ہے_

۲_ منافقين ،حيلہ بازوں اور دھوكہ بازوں كا گروہ ہے_ان المنافقين يخادعون الله

۳_ مكار منافقين خود مكر خدا كے دام ميں گرفتار ہوجاتے ہيں _و هو خادعهم

۴_ منافقين كو دھوكے اور مكر كى مہلت دينا اور كھلا چھوڑنا، اللہ تعالى كا ان كے ساتھ ايك حيلہ و مكر ہے _

ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم ''و ھو خادعھم'' جملہ حاليہ ہے يعنى وہى منافقين كا مكرو فريب ہى اللہ تعالى كا ان كے خلاف مكر ہے بايں معنى كے خداوند متعال نے انہيں مہلت دى اور اپنے حال پر چھوڑ ديا ہے تاكہ وہ گناہوں كى دلدل ميں غرق ہوجائيں _

۵_ مومنين كے ساتھ مكر كرنا ، خدا وند عالم كے ساتھ مكر

۱۳۵

كرنا ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم گزشتہ آيت كے پيش نظر كہ جس ميں مؤمنين كے خلاف منافقين كا مكر بيان كيا گيا ہے گويا اسى حيلہ كو ايك خاص توجہ كے ساتھ خدا كے ساتھ حيلہ قرار ديا گيا ہے_

۶_ منافقين كے مكر و حيلے كے مقابلے ميں خداوند متعال مؤمنين كا پشت پناہ اور حامى ہے_

ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم اس بناپر جب خداوند متعال كے ساتھ مكر سے مراد مؤمنين كے ساتھ مكر كرنا ہو_

۷_ خداوندعالم خود، غدار منافقين كو ان كے مكر و فريب كى سزا ديتا ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم

اس احتمال كى بناپر كہ خداوند متعال كا مكر وہى سزا اور عذاب خداوندمتعال ہو_

۸_ دشمنوں كے مكر و حيلے كے مقابلے ميں مكر و فريب (مقابلہ بالمثل) سے كام لينا جائز ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم

۹_ نماز اور اس كے مقدمات كى انجام دہى ميں سستى دكھانا اور پر نشاط اور ہشاش بشاش نہ ہونا منافقين كى صفات ميں سے ہے_و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالي ''كسالي'' ''كسلان'' كى جمع ہے اور كسلان اس كو كہا جاتا ہے جو سستي، اكراہ، بغير نشاط اور بے رغبتى كے ساتھ كوئي كام انجام دے_ جملہ ''قاموا الى الصلوة'' يعنى نماز كيلئے قيام، يہ مقدمات نماز كو بھى شامل ہے_

۱۰_ ميل و رغبت اور نشاط كے ساتھ نماز قائم كرنا اور اس كى ادائيگى كے دوران كسالت اور سستى سے اجتناب ضرورى ہے_و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالي

۱۱_ نماز اور عبادت ميں ريا كاري، منافقين كى صفات ميں سے اور منافقت كى علامت ہے_

و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالى يراء ون الناس

۱۲_ عبادت ميں اخلاص لازمى اور رياكارى سے اجتناب ضرورى ہے_و اذا قاموا الى الصلاة قاموا كسالى يراء ون الناس

۱۳_ نماز اور عبادت ميں رياكارى اللہ تعالى كے ساتھ دھوكہ ہے_ان المنافقين يخادعون الله قاموا كسالى يراء ون الناس و لا يذكرون الله

۱۳۶

اس بناپر جب''اذا قاموا الي الصلاة ...'' ''يخادعون اللہ'' كيلئے بيان ہو_

۱۴_ خدا سے غافل ہونا اور اسے كم ياد كرنا منافقين كى صفات ميں سے ہے_و لا يذكرون الله الا قليلاً

۱۵_ خدا كا كثرت سے ذكر اور اس كى ياد لازمى ہے_و لا يذكرون الله الا قليلاً

۱۶_ خدا كى ياد اور اس كى طرف توجہ كا بہترين وسيلہ نماز ہے_اذا قاموا الى الصلاة و لا يذكرون الله

۱۷_ مكار منافقين كو سزا دينا خداوندمتعال كا ان كے خلاف ايك حيلہ ہے_ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم امام رضا عليہ السلام نے آيت شريفہ ميں مذكور مكر خدا كے بارے ميں پوچھے گئے سوال كے جواب ميں فرمايا:ان الله تعالى لا يخادع و لكنه تعالى يجازيهم جزاء الخديعة .. يعنى خداوند متعال مكر نہيں كرتا ليكن انہيں ان كے مكر كى سزا ديتا ہے_(۱)

۱۸_ دوسروں كے سامنے خدا كو ياد كرنا اور خلوت ميں اسے ترك كرنا بہت كم ياد كے زمرے ميں آتا ہے نيز يہ بے وقعت اور نفاق كى علامت ہے_و لا يذكرون الله الا قليلاً امير المومنين حضرت علىعليه‌السلام فرماتے ہيں :ان المنافقين كانوا يذكرون الله علانية و لا يذكرونه فى السر، فقال الله عزوجل ''يراء ون الناس و لا يذكرون الله الا قليلا ً''(۲) يعنى منافقين اعلانية طور پر تو خدا كا ذكر كرتے ہيں ليكن تنہائي اور خلوت ميں بالكل ذكر خدا نہيں كرتے_ چنانچہ خداوند متعال نے فرمايا كہ ''لوگوں كے سامنے ريا كارى كرتے ہيں اور خدا كو بہت كم ياد كرتے ہيں _

۱۹_ رياكارى كى وجہ سے احكام خداوندى پر عمل كرنا، اللہ تعالى سے دھوكہ اور نفاق كى علامت ہے_

ان المنافقين يخادعون الله و هو خادعهم رسول گرامى اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے خداوند عالم كو دھوكہ دينے كى كيفيت كے بارے ميں پوچھے گئے سوال كے جواب ميں فرمايا:يعمل بما امر الله ثم يريد به غيره (۳) يعنى جو دوسروں كو دكھاوے كيلئے احكام خداوندى پر عمل كرے

____________________

۱_ توحيد صدوق، ص ۱۶۳ ح۱ ب ۲۱; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۵ ح ۶۳۲_

۲_ كافي، ج ۲ ص ۵۰۱ ح ۲; نور الثقلين ج۱ ص ۵۶۶ ح۶۳۷_

۳_ عقاب الاعمال ص ۳۰۳ ح۱ ،عقاب الريائ; تفسير عياشى ج ۱ ص ۲۸۳ ح ۲۹۵ _

۱۳۷

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا حيلہ ۳، ۴، ۱۷ ;اللہ تعالى كى حمايت ۶; اللہ تعالى كى سزائيں ۷;اللہ تعالى كى مہلت ۴;اللہ تعالى كے ساتھ مكر ۱، ۵، ۱۳، ۱۹

دشمن: دشمنوں كا مكر ۸

ذكر: آشكارا ذكر ۱۸; بے وقعت ذكر ۱۸; خدا كا ذكر ۱۴، ۱۵، ۱۸; خدا كے ذكر كے موجبات ۱۶

روايت: ۱۷، ۱۸، ۱۹

رياكاري: رياكارى سے اجتناب ۱۲ ;رياكارى كے اثرات ۱۹

سزا: مكر كے ذريعہ سزا ۱۷

عبادت: عبادت كے آداب ۱۲;عبادت ميں اخلاص ۱۲; عبادت ميں رياكارى ۱۱، ۱۳

غفلت: خدا سے غفلت ۱۴

مقابلہ بالمثل: ۸

مكر: جائز مكر ۸

منافقت: منافقت كى نشانياں ۱۱، ۱۸، ۱۹

منافقين: منافقين سے سلوك كى روش ۱ ;منافقين كا مكر ۱، ۲، ۳، ۴، ۶، ۷، ۱۷ ;منافقين كو مہلت ۴ منافقين كى سزا ۷، ۱۷ ; منافقين كى صفات ۹، ۱۱، ۱۴; منافقين كے ساتھ مكر ۳، ۷

مؤمنين: مؤمنين كى حمايت ۶; مؤمنين كے ساتھ مكر ۵

نماز: نماز كے آداب ۱۰; نماز كے اثرات ۱۶;نماز ميں رياكارى ۱۱، ۱۳; نماز ميں سستى ۹، ۱۰; نماز ميں نشاط ۹، ۱۰

۱۳۸

آیت ۱۴۳

( مُّذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَلِكَ لاَ إِلَى هَـؤُلاء وَلاَ إِلَى هَـؤُلاء وَمَن يُضْلِلِ اللّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُ سَبِيلاً )

يہ كفر و اسلام كے درميان حيران و سرگردان ہيں نہ ان كى طرف ہيں اور نہ ان كى طرف او رجس كو خدا گمراہى ميں چھوڑ دے اس كے لئے آپ كوكوئي راستہ نہ ملے گا _

۱_ منافقين، كفر اور ايمان كے درميان متحيرو سرگرداں رہتے ہيں _مذبذبين بين ذلك لا الى هولاء و لا الى هولاء

''ذلك'' ايمان و كفر كى طرف اشارہ ہے_ ''مذبذب'' ايسى معلق شے كو كہا جاتا ہے جو ہميشہ ادھر اُ دھر حركت كرتى ر ہے اور كبھى بھى ايك جگہ نہ ٹھہرے_

۲_ منافقين نہ تو مؤمنين كى صف ميں شمار ہوتے ہيں اور نہ كفار كے زمرے ميں آتے ہيں _لا الى هولاء و لا الى هولاء

۳_ نفاق، مختلف موقف اختيار كرنے ميں انسان كو سرگرداں كرديتا ہے اور اس سے زندگى كى صحيح راہ و روش اپنا نے كى قدرت سلب كر ليتا ہے_مذبذبين بين ذلك لا الى هولاء و لا الى هولاء و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۴_ جسے خداوندعالم گمراہى ميں چھوڑدے اسے كوئي بھى يہاں تك كہ پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بھى راہ ہدايت نہيں دكھا سكتے_

و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً قرينہ ''اضلال'' كى بناپر بظاہر ''سبيل'' سے مراد راہ ہدايت ہے_

۵_ تمام قدرتيں اور عوامل اللہ تعالى كے ارادے اور مشيت كے تحت ہيں _و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۶_ كفر اور ايمان كے درميان متحير و سرگرداں رہنا گمراہى ہے_مذبذبين و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۷_ منافقين كا متحير و سرگرداں رہنا ،ان كے برے كردار

۱۳۹

(مكرو فريب و ...) كى سزا ہے_مذبذبين بين ذلك ...فلن تجد له سبيلاً چونكہ خدا كا كسى كو گمراہى ميں چھوڑنا اس كى سزا كے طور پر ہے اور سزا كسى ناروا عمل كى وجہ سے دى جاتى ہے لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ منافقين كى گمراہي، من جملہ ان كا سرگرداں رہنا، خدا كى جانب سے ان كيلئے سزا ہے اور يہ سزا انہيں ان كے ناروا اعمال (مكرو فريب ،نماز ميں سستى و ...) كى بدولت دى گئي ہے_

۸_ يہ خداوند متعال كا قانون اور سنت ہے كہ منافقين گمراہى كا شكار اور حقيقى ہدايت و ايمان سے محروم رہيں _

مذبذبين بين ذلك و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۹_ ہر انسان كى ضلالت اور گمراہى خود اس كے اپنے عمل كا نتيجہ ہے نيز يہ خداوند عالم كے قانون اور سنت كى اساس پر استوار ہے_مذبذبين بين ذالك و من يضلل الله فلن تجد له سبيلا

۱۰_ كفار كى دوستى اور سرپرستى قبول كرنا، جنگ ميں غداري، خدا كو دھوكہ، عبادت ميں سستى و بے رغبتي، رياكارى اور خدا كو كم ياد كرنا; گمراہى اور ہميشہ كيلئے ہدايت الہى سے محروم ہوجانے كا سبب بنتے ہيں _

و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً ''من يضلل'' كے مورد نظر مصاديق ميں وہ لوگ بھى شامل ہيں كہ جن كى خصلتيں گذشتہ آيات (۱۳۸ سے ۱۴۳ تك) ميں بيان كى گئي ہيں _

۱۱_ منافقين كو راہ ہدايت طے كرنے سے محروم ركھنا خداوند عالم كا حيلہ اور ان كيلئے سزا ہے_

و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً ممكن ہے كہ جملہ ''و من يضلل اللہ'' منافقين كے ساتھ خداوند عالم كے مكر كا بيان ہو_

۱۲_ عبادت ميں پر نشاط ہونا، اخلاص، خدا كا كثرت سے ذكر اور ايمان ميں ثابت قدم رہنا ہدايت الہى كا ايك جلوہ ہے_و اذا قاموا الى الصلاة و من يضلل الله فلن تجد له سبيلاً

۱۳_ ديندارى (ايمان) كا دكھاوااور كفر و دين كى تكذيب كو پنہاں ركھنا منافقين كى صفات ميں سے ہےں _

مذبذبين بين ذلك امام رضاعليه‌السلام مذكورہ آيت كى وضاحت ميں فرماتے ہيں :يظهرون الايمان و يسرون الكفر و التكذيب لعنهم الله (۱) يعنى وہ

____________________

۱) تفسير عياشي، ج ۱، ص ۲۸۲، ح ۲۹۴، نور الثقلين، ج ۱، ص ۵۶۵، ح ۶۳۱_

۱۴۰

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744