۳_ آيات الھى ميں غور و فكر كرنے كى ضرورت_فقد كذبوا بالحق لما جاء هم
غور و فكركے بغير آيات كو جھٹلانے پر مذمت، مندرجہ بالا مفہوم كو بيان كررہى ہے_
۴_ دوسرى آيات الہى كو جھٹلانے كى نسبت، قرآن كو جھٹلانا زيادہ مذمت كے لائق ہے_
ما تاتيهم من آية فقد كذبوا بالحق
ہوسكتاہے ''الحق'' سے مراد قرآن ہو_ يہ آيت پہلى آيت كى نسبت زيادہ تعجب خيز حالت كو بيان كر رہى ہے ، يعنى كفار نے آيات كو جھٹلاياہے اور اس سے بھى زيادہ، تعجب خيز اور حيرت كى بات يہ ہے كہ انھوں نے (دوسرى آيات سے) پہلے قرآن كو جھٹلاياہے_
۵_ آيات الھى كو جھٹلانا، حق كو جھٹلانا ہے_و ما تاتيهم من آية فقد كذبوا بالحق
۶_ آيات الہى سے روگرداني، حق كو جھٹلانا ہے_الاَّ كانوا عنها معرضين، فقد كذبوا بالحق
۷_ حق كے مقابلے ميں آنا اور اسے جھٹلانا، آيات الہى سے روگردانى كى راہيں ہموار كر تاہے_
و ما تاتيهم الاَّ كانوا عنها معرضين، فقد كذبوا بالحق
ہوسكتاہے ''فقد كذبوا'' ميں ''فائ'' سببيہ ہو_ بنابرايں جملہ''فقد كذبوا''پہلى آيت ميں مذكورہ اعراض كى وجہ كو بيان كررہاہے_
۸_ حق (قرآن) اور آيات الہى كا مذاق اڑانا، كفار مكہ كا شيوہ تھا_فسوف ياتيهم انبو اما كانوا به يستهزؤن
جملہ''كانوا بہ يستھزؤن'' كا مفاد ماضى استمرارى ہے_ اور اس سورہ كے زمانہ نزول كے كفار كى جانب سے تمسخر كے تسلسل كو بيان كررہاہے_
۹_ روگردانى كرنا، جھٹلانا اور مذاق اڑانا، آيات الہى اور قرآن سے كفار كى جنگ كے (اہم ترين) مراحل ہيں _
ما تاتيهم من آية الاَّ كانوا عنها معرضين، فقد كذبوا بالحق ما كانوا به يستهزؤن
۱۰_ حق (يعنى قرآن اور دوسرى آيات الہي) كا مذاق اڑانے والوں اور اسكى تكذيب كرنے والوں كے ليے برے انجام اور عذاب الہى كا آمادہ ہونا_فقد كذبوا بالحق لما جاء هم فسوف يا تيهم انباء ما كانوا به يستهزؤن
۱۱_ صدر اسلام كے كفار كے تمسخر كے باوجود خداوند متعال كا، پيغمبر اكرم(ص) اور اسلام كى عنقريب فتح و كاميابى اور ترقى و ظہور كى خوشخبرى دينا_فسوف ياتيهم انباء ما كانوا به يستهزون
ہوسكتاہے ''ياتيھم انباؤا ما كانوا'' سے مراد اسلام كى فتح و كاميابى جيسے امور كا پورا ہونا ہو كہ