تفسير راہنما جلد ۵

 تفسير راہنما 10%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 744

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 744 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 172952 / ڈاؤنلوڈ: 5154
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۵

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

و نقلب كما لم يؤمنوا به اول مرة

۴_ حق كے مقابلے ميں كفر و عناد اختيار كرنے اور حقائق كو صحيح طور پر درك نہ كرنے كے درميان متقابل رابطہ برقرار ہےو نقلب افئدتهم كما لو يؤمنوا به اول مرة

متقابل رابطہ اس لحاظ سے ہے كہ ''عناد'' اور دل اور آنكھ كے الٹ جانے كے درميان ايسا رابطہ برقرار ہوجاتاہے كہ ان ميں سے ہر ايك دوسرے سے متاثر ہونے كى صلاحيت و قابليت ركھتاہے_ ايك طرف سے كفر دل كے الٹنے و منقلب ہوجانے كا باعث بنتاہے اور دوسرى طرف سے يہ حالت (عناد) بھى انسان كو كفر و عصيان كى جانب كھينچے لگتى ہے_

۵_ رسالت پيغمبر(ص) اور آيات خداپر ايمان انسان كے قلب و بصيرت كى سلامتى سے مشروط ہے_

و نقلب افئدتهم كما لم يؤمنوا به اول مرة

۶_ مشركين مكہ، پيغمبر(ص) كى جانب سے پيش كردہ معجزات پر ايمان نہ لانے كے با وجود، مزيد معجزات كا تقاضا كرتے تھے_و اقسموا لئن جاء تهم آية اذا جاء ت لا يؤمنون كما لم يؤمنو به اول مرة

۷_ حق كے مقابلے ميں كفر و ہٹ دھرمى اختيار كرنے كا نتيجہ، ہدايت سے محروميت ہے_

و نقلب افئدتهم و ابصرهم كما لم يؤمنوا به اول مرة

۸_ حق كو قبول نہ كرنا اور آيات الھى كا انكار كرنا، نافرمانى اور سرگردانى كا باعث بنتاہے_

كما لم يؤمنوا به اول مرة و نذرهم فى طغيانهم يعمهون

۹_ سركشى ميں سرگردان رہنا كفار كى طرف سے حق كے انكار كا نتيجہ اور سزا ہے_و نذرهم فى طغيانهم يعمهون

۱۰_ خداوندعالم حق كو قبول نہ كرنے والے مشركين كو انكى سركشى ميں سرگردان چھوڑ ديتاہے_

و نذرهم فى طغيانهم يعمهون

۱۱_ سركشى كرنے والے لوگ حيرت و سرگردانى ميں مبتلا ہوجاتے ہيں _و نذرهم فى طغيانهم يعمهون

آيات خدا :آيات خدا كى تكذيب كے آثار ۸

ادراك :ادراك كے موانع ۲، ۴

۳۴۱

ايمان :آنحضرت(ص) پر ايمان ۵; آيات خدا پر ايمان ۵;شرائط ايمان ۵; متعلق ايمان ۵

تحيّر (حيرانگي) :تحيّر و حيرانگى كے علل و اسباب ۸، ۹، ۱۱

حق :حق قبول نہ كرنے كے آثار ۷، ۸; حق كو قبول نہ كرنے كى سزا ۹

خدا تعالى :سنن خدا، ۱

دشمنى :حق كے ساتھ دشمنى ۴;دشمنى كے آثار ۴

سركشي:سركشى كے علل و اسباب ۱۰; سركشى كے موارد ۸

سركشى كرنے والے :سركش افراد كى سرگردانى ۱۱

شناخت :شناخت و معرفت كے موانع ۲

قلب :سلامتى قلب كے آثار ۵; قلب كا مسخ ہونا ۲

كفار :كفار كا حق كو قبول نہ كرنا ۹;كفار كى سركشى ۹; كفار كى سرگردانى ۹

كفر :آنحضرت(ص) سے كفر ۶;كفر كے آثار ۲، ۴، ۷

مشركين :حق كو قبول نہ كرنے والے مشركين ۱۰; مشركين اور آنحضرت(ص) ۶; مشركين كا حق كو قبول نہ كرنا ۳; مشركين كا معجزے سے متاثر نہ ہونا ۳;مشركين كى آنكھ كا مسخ ہونا ۱; مشركين كى دشمنى ۳; مشركين كى سركشى ۱۰; مشركين كے دل كا مسخ ہونا ۱

مشركين مكہ :مشركين مكہ كے تقاضے ۶

معجزہ :درخواستى معجزہ ۳، ۶; معجزے كا تقاضا ۶

ہٹ دھرمى :ہٹ دھرمى كے آثار ۲، ۷

ہدايت :ہدايت سے محروميت كے اسباب ۷

۳۴۲

آیت ۱۱۱

( وَلَوْ أَنَّنَا نَزَّلْنَا إِلَيْهِمُ الْمَلائكَةَ وَكَلَّمَهُمُ الْمَوْتَى وَحَشَرْنَا عَلَيْهِمْ كُلَّ شَيْءٍ قُبُلاً مَّا كَانُواْ لِيُؤْمِنُواْ إِلاَّ أَن يَشَاءَ اللّهُ وَلَـكِنَّ أَكْثَرَهُمْ يَجْهَلُونَ ) .

اور اگر ہم ان كى طرف ملائكہ نازل بھى كرديں اور ان سے مردے كلام بھى كرليں اور ان كے سامنے تمام چيزوں كو جمع بھى كرديں تو بھى يہ ايمان نہ لائيں گے مگر يہ كہ خداہى چا ہ لے ليكن ان كى اكثريت جہالت ہى ہے كام ليتى ہے

۱_ مشركين كے درخواستى معجزات يہ تھے كہ ملائكہ خود ان پر نازل ہوں اور مردے ان سے گفتگو كريں _

لئن جاء تهم آية و لو انزلنا ما كانوا ليؤمنوا آيت ميں ملائكہ كے نزول كا ذكر اور مردوں سے باتيں كرنے كا تذكرہ ظاہر كرتاہے كہ مشركين اس قسم كے معجزات كا تقاضا كرتے تھے_

۲_ ضدى اور ہٹ دھرم مشركين پر اگر ملائكہ بھى نازل ہوجاتے تو پھر بھى وہ ايمان نہ لاتے_

و لو اننا نزلنا اليهم الملائكة ما كانوا ليؤمنوا

۳_ اگر آيات الھى كے منكرين اوربہانہ جو افراد كے ليے غيبى امور محسوس شكل بھى اختيار كرليں تو بھى وہ

ايمان نہيں لائيں گے_و لو اننا نزلنا اليهم الملائكة و كلمهم الموتى و حشرنا عليهم كل شيء قبلا ما كانوا ليؤمنوا

ملائكہ، مردوں كا باتيں كرنا اور موجودات كا شہادت دينا يہ سب غيبى امور ہيں كہ جن كے محسوس اور قابل لمس ہوجانے كى صورت ميں بھي(مشركين ميں سے) ايك گروہ ايمان نہيں لائے گا_

۴_ ضدى اور ہٹ دھرم لوگوں سے اگر مردے باتيں كرنے لگيں اور رسالت پيغمبر(ص) كى گواہى بھى دےديں تب بھى وہ ايمان نہيں لائيں گے_و لو اننا و كلمهم الموتى ما كانوا

۳۴۳

ليؤمنوا

۵_ اگر تمام موجودات گروہ گروہ ہوكر جمع ہوجائيں اور حقانيت پيغمبر(ص) پر گواہى ديں ، تب بھى بعض كفار ايمان نہيں لائيں گے_وحشرنا عليهم كل شيء قبلا ما كانوا ليؤ منوا

يہاں ''قبلا'' ''قبيل'' كى جمع ہے اور گروہ و صنف كا معنى دے رہا ہے''و القبيل الجماعة من اقوام شيء (قاموس اللغة)

۶_ واضح ترين معجزات ديكھنے كے باوجود، كفار كے ايمان نہ لانے كى بنيادى وجہ، ان كے دل و ادراك كا مسخ ہوناہے_

و نقلب افئدتهم و ابصرهم و لو اننا نزلنا ما كانوا ليؤمنوا

۷_ چونكہ مشركين كسى قسم كے معجزے سے متاثر نہيں ہوتے لہذا ان كے (پسنديدہ) معجزات كا تقاضا پورا نہيں كيا جاتا_و ما يشعركم انها اذا جاء ت لا يؤمنون و لو اننا نزلنا ما كانوا ليؤمنوا

۸_ اگر مشيّت خدا ہو تو ضدّى اور سركش كفار بھى ايمان لے آئيں _ما كانوا ليؤمنوا الا ان يشاء الله

۹_ ہدايت الھى اور ايمان كا دلوں ميں داخل ہونا قانون كے مطابق اور مشيت الھى كے تابع ہے_

ما كانوا ليؤمنو الا ان يشاء الله

۱۰_ كوئي بھى چيز مشيّت الھى كے نافذ ہونے ميں ركاوٹ نہيں بن سكتي_ما كانوا ليؤمنوا الا ان يشاء الله

كفار كے قلوب كے ناقابل نفوذ ہونے كى تاكيد كے بعد خداوندعالم كى مشيت كے نفوذ كى ياد دہانى كرانا، اس حقيقت كو بيان كررہاہے كہ حتى اس قسم كے (يعنى كفار كے) دل بھى مشيت الھى كے سامنے متاثر ہوئے بغير نہيں رہ سكتے_

۱۱_ ايمان كى جانب رحجان كے علل و اسباب كى تاثير بھى مشيّت الھى سے مشروط ہے_

و ما كانوا ليؤمنوا الا ان يشاء الله

۱۲_ بعض گمراہ مشركين اور كفار علل و اسباب كى تاثير ميں مشيت الھى كے كردار سے آگاہ تھے_

ما كانوا ليؤمنوا الا ان يشاء الله و لكن اكثرهم يجهلون

۱۳_ نزول معجزات كا تقاضا كرنے والے اكثر (افراد) ، كفار پر ان معجزات كى عدم تاثير سے آگاہ نہيں تھے_

ماكانوا ليؤمنوا الا ان يشاء الله و لكن اكثرهم يجهلون

۳۴۴

''اكثرھم'' ميں ضمير كا مرجع ہوسكتاہے وہ مؤمنين ہوں جو آيات (معجزات) كے نزول اور مشركين كے تقاضوں كے پورا ہونے كى خواہش ركھتے تھے_ چنانچہ گذشتہ آيات ميں بھى يہى احتمال ديا گيا ہے_

۱۴_ بہت سے منكرين، اپنے دل پر كسى بھى معجزے اور آيت كے اثر نہ كرنے سے لاعلم ہيں _

و لكن اكثرهم يجهلون ''يجھلون'' كا متعلق، كلام ميں مذكور نہيں ليكن آيت ميں جن موضوعات سے بحث كى گئي ہے ان كے قرينے سے، اس كا متعلق ہوسكتا ہے كہ ''يجھلون عدم ايمانھم''ہو اس مفہوم كے مطابق ''اكثرھم'' كى ضمير كا مرجع، وہى مشركين ہيں جو قسم كھائے ہوئے تھے كہ وہ آيت و معجزے نازل ہونے كى صورت ميں (بھي) ايمان نہيں لائيں گے_

۱۵_ ايمان كى جانب رجحان پيدا كرنے ميں مشيّت الھى كے اہم كردار سے اكثر ضدى و ہٹ دھرم مشركين كالاعلم ہونا_ما كانوا ليؤمنوا الا ان يشاء الله و لكن اكثرهم يجهلون

''يجھلون'' كا متعلق ہوسكتاہے ''مشية اللہ'' ہو يعنى اكثر مشركين مشيت الھى كے كردار سے آگاہ نہيں _

۱۶_ حق كے مقابلے ميں ضد و ہٹ دھرمى دكھانے كى بنيادى وجہ جہالت ہے_ماكانوا ليؤمنوا و لكن اكثرهم يجهلون

۱۷_المروى عن اهل بيت عليه‌السلام فى قوله تعالى : ''ما كانوا ليؤمنوا الا ان يشاء الله'' ان يجبرهم على الايمان (۱)

اھل بيتعليه‌السلام نبوت سے، خداوند عالم كے اس كلام مبارك ''الا ان يشاء اللہ'' كے بارے ميں مروى ہے كہ (جب تك) خدا انھيں مجبور نہ كرے وہ ايمان نہيں لائيں گے_

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) كى حقانيت پر گواہي۵;آنحضرت(ص) كى نبوت پر گواہ۴

آيات خدا :آيات خدا كو جھٹلانے والوں كا ہدايت قبول نہ كرنا ۳

ايمان :آيمان كا مقدمہ ۱۱; ايمان كے اسباب ۹، ۱۵; ايمان كے موانع ۶

بہانہ جو افراد :

____________________

۱) مجمع البيان ج/ ۴ ص ۵۴۲ نور الثقلين ج/ ۱ ص ۷۵۸ ح ۲۴۳_

۳۴۵

بہانہ جوئي كرنے والے افراد كا ناقابل ہدايت ہونا ۳

جہالت :جہالت كے آثار ۱۶

حق :حق دشمنى كے علل و اسباب ۱۶

خدا تعالى :مشيّت خدا، ۸، ۹، ۱۰، ۱۱; مشيت خدا كا كردار ۱۵; ہدايت خدا ،۹

دل :دل كے مسخ ہونے كے آثار ۶

روايت : ۱۷

ضدّ ى :ضدّ ى شخص پر معجزہ كا اثر نہ كرنا ۴

طبيعى اسباب:طبيعى اسباب كى تاثير۱۱،۱۲

كفار :سركش كفار كا ايمان ۸; ضدى كفار كا ايمان ۸; كفار اور مشيت خدا۱۲;كفار پر معجزے كا اثر نہ ہونا ۳، ۵، ۶، ۱۳; كفار كا ناقابل ہدايت ہونا ۶;كفاركا نظريہ كائنات ۱۲;كفار كے دل كا مسخ ہونا ۶; ناقابل ہدايت كفار ۵

مشركين :اكثر مشركين كى جہالت ۱۴، ۱۵; ضدى مشركين ۱۵; مشركين اور مشيت خدا، ۱۲; مشركين پر معجزے كا اثر نہ ہونا ۲، ۷، ۱۴;مشركين كا شرك ۲; مشركين كا نظريہ كائنات۱۲;مشركين كى بے ايمانى ۱۷; مشركين كى ضد ۲; مشركين كے تقاضے ۱; درخواستى معجزہ كا ردّ ہونا ۷

معجزہ :درخواستى معجزہ ۱، ۱۳; مردوں كا تكلم ۴; مردوں كے بولنے جيسے معجزے كا تقاضا ۱;معجزے كا تقاضا ۱; ملائكہ كے نزول كا تقاضا ۱

مؤمنين :اكثر مؤمنين كى جہالت ۱۳

ہٹ دھرمى :ہٹ دھرمى كے اسباب ۱۶

ہدايت :ہدايت كا قانون كے مطابق ہونا

۳۴۶

آیت ۱۱۲

( وَكَذَلِكَ جَعَلْنَا لِكُلِّ نِبِيٍّ عَدُوّاً شَيَاطِينَ الإِنسِ وَالْجِنِّ يُوحِي بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ زُخْرُفَ الْقَوْلِ غُرُورا وَلَوْ شَاء رَبُّكَ مَا فَعَلُوهُ فَذَرْهُمْ وَمَا يَفْتَرُونَ )

اور اسى طرح ہم نے ہر نبى كيلے جنات و انسان كے شياطين كو ان كا دشمن قرار دے ديا ہے يہ آپس ميں ايك دوسرے كى طرف دھوكہ دينے كے لئے مہمل باتوں كے اشارے كرتے ہيں اور اگر خدا چاہ ليتا تو يہ ايسا نہ كرسكتے لہذا اب آپ انھيں ان كے افترا كے حال پر چھوڑ ديں

۱_ تمام انبياعليه‌السلام كا شيطان جنوں و انس سے مقابلہ كرنا، سنت الہى ہے_و كذلك جعلنا لكل نبى عدوا شى طين الانس و الجن

۲_ انبياعليه‌السلام كى پورى تاريخ كے دوران حق و باطل كى جنگ جارى رہى ہے_و كذلك جعلنا لكل نبى عدوا شى طين الانس و الجن

۳_ انسان كے راہ حق اور ہدايت كے پانے ميں ، تاريخى علم و بصيرت كا تعميرى كردار_و كذلك جعلنا لكل نبى عدوا

اس تاريخى نكتے كى طرف توجہ دلانا كہ تمام انبيائے الہى دشمنوں سے دوچار تھے_ شايد تاريخى علوم و اطلاعات كے اہم كردار كو ظاہر كرنے كے ليے ہو_

۴_ حق كو قبول نہ كرنے والے، ضدى و ہٹ دھرم كفار، انسانى شياطين ميں سے ہيں _

و لو اننا ما كانوا ليؤمنوا و كذلك جعلنا لكل نبى عدوا شى طين الانس

۵_ خداوندعالم كا مخالفين كى ضد و ہٹ دھرمى پر پيغمبر(ص) كى پريشانى دور كرنے كے ليے آپ(ص) كو تسلى و تشفى دينا_

و كذلك جعلنا لكل نبى عدوا

پيغمبر (ص) كو يہ تاريخى نكتہ ياد دلانے كا مقصد، ممكن ہے آپ(ص) كى تسلى و تشفى اور كفار كى دشمنى كے بارے ميں پريشانى دور كرنا ہو_

۶_ پيغمبر اسلام(ص) بھى دوسرے تمام انبياءعليه‌السلام كى طرح جنى و انسى شيطانوں كے خلاف جنگ ميں مشغول رہے_

و كذلك جعلنا لكل نبى عدوا شى طين الانس و الجن

۳۴۷

۷_ جن بھى حيات، شعور اور ارادہ ركھنے والى مخلوق ہے_عدوا شى طين الانس و الجن

۸_ بعض بنى آدم اور جنّات كا شياطين ميں سے ہونا_عدوا شى طين الانس والجن

۹_ جن و انسانى شياطين اشاروں كنائيوں كے ذريعے ايك دوسرے سے مربوط رہتے ہيں _يوحى بعضهم الى بعض زخرف القول غرورا

وحى كا معنى اشارہ اور خفيہ كلام ہے (لسان العرب) لہذا مندرجہ بالا مفہوم ميں وحى كا معنى اشارہ كنايہ كيا گيا ہے_

۱۰_ وسوسہ اور رياكاري، شياطين كى روش ہے_يوحى بعضهم الى بعض زخرف القولى غرورا

۱۱_ شياطين ايك دوسرے كے ساتھ بناوٹى اور بظاہر منطقى باتيں كركے لوگوں كو گمراہ كرنے كى سعى و كوشش كرتے ہيں _يوحى بعضهم الى بعض زخرف القول غرورا

راغب كے بقول : ''الزخرف الزينة المزوقة ...'' يعنى زخرف ظاہرى زينت كو كہتے ہيں _ لہذا زخرف القول كا مطلب، بظاہر خوبصورت اور دلپسند قول ہے_

۱۲_ انبياعليه‌السلام كے دشمن خفيہ طورپر مسلسل ايك دوسرے سے ارتباط ركھتے ہيں _

يوحى بعضهم الى بعض زخرف القول

''يوحي'' يعنى شيطان خفيہ طور پر وسوسہ، ڈالتا ہے اور كانا پھوسى كرتاہے (مجمع البيان)_ ''يوحي'' كا مضارع ہونا دوام اور مسلسل ارتباط كا معنى ديتاہے_

۱۳_ بعض شياطين، بعض دوسرے شياطين كو شيطانى طريقوں كى تعليم ديتے ہيں _

يوحى بعضهم الى بعض زخرف القول

يہ كہ بعض اپنے وسواس القاء كرنے كے ليے اشارہ كرتے ہيں اور طبعى طور پر بعض دوسرے ان كے اشاروں پر عمل كرتے ہيں _ مندرجہ بالا مفہوم اسى سے اخذ كيا گيا ہے_

۱۴_ جن و انسانى شياطين لوگوں كو دھوكہ دينے اور انبيا ءعليه‌السلام كے خلاف جنگ كرنے كے ليے دھوكہ دھى پر مبنى پروپينگنڈے سے استفادہ كرتے ہيں _يوحى بعضهم الى بعض زخرف القول غرورا

''زخرف القول'' آراستہ اور بناوٹى كلام كو كہتے ہيں _ كہ جو فن و ہنر كے مصاديق ميں سے ہے_ كہا جا سكتاہے كہ يہ مورد فقط بعنوان مثال ذكر كيا گيا ہے_ يہ بھى ياد رہے كہ ''غروراً'' مندرجہ بالا مفہوم ميں مفعول لہ واقع ہوا ہے_

۳۴۸

۱۵_ كلام و تحرير اور تبليغات و پروپيگنڈے ميں آرايش و بناوٹ اہم كردار ادا كرتى ہے_

يوحى بعضهم الى بعض زخرف القول

۱۶_ جن و انسانى شياطين كے مكر و حيلے اور فريب پر مبنى پروپينگنڈے كے مقابلے ميں ہوشيار رہنے كى ضرورت_

و كذلك جعلنا لكل نبى عدوا يوحى بعضهم الى بعض زخرف القول غرورا

۱۷_ جن و انس كے كام اور سرگرمياں ، مشيت الھى كے دائرے ميں ہيں _و لو شاء ربك ما فعلوه

۱۸_ مشيت خدا يہ نہيں كہ شياطين كو تكويناً (وجبراً) انبياءعليه‌السلام سے دشمنى كرنے اور پرفريب پروپيگنڈے سے روك ديا جائے_و لو شاء ربك ما فعلوه

۱۹_ جن و انسانى شياطين كو آزادى و اختيار حاصل ہے_و لو شاء ربك ما فعلوه فذرهم و ما يفترون

۲۰_ دشمنوں كو پيغمبر(ص) كے خلاف جنگ و جدال سے نہ روكنا ربوبيت الہى كے مظاہر ميں سے ہے اور رشد و تربيت كا باعث ہے_و لو شاء ربك ما فعلوه

۲۱_ پيغمبر(ص) مامور ہيں كہ آپ(ص) بے اعتنائي كے ذريعے، مشركين مكہ كے شبھات اور جھوٹے (پروپيگنڈے) كے خلاف منفى جہاد كريں _و لو شاء ربك ما فعلوه فذرهم و ما يفترون

مشركين كو انكے حال پر چھوڑ دينا اور انكى باتوں كى پروا نہ كرنا ايك قسم كا منفى مقابلہ ہے كہ جسكا خداوندعالم نے پيغمبر(ص) كو حكم ديا ہے_

۲۲_ حق كو قبول نہ كرنے والے دشمنوں كو كھلا چھوڑ دينا اور انكے افترا و جھوٹ كى پروا نہ كرنا، حكم الھى ہے_

فذرهم و ما يفترون

۲۳_ جھوٹى باتيں اور افترانبياعليه‌السلام ء كے دشمنوں كے پروپيگنڈے كا طريقہ ہے_فذرهم وما يفترون

۲۴_روى عن ابى جعفر عليه‌السلام فى معنى قوله ''يوحى بعضهم الى بعض'' ان الشياطين يلقى بعضهم بعضا فيلقى اليه ما يغوى به الخلق .. .(۱)

____________________

۱) تفسير تبيان ج/ ۴ ص ۲۴۲_ نور الثقلين ج/ ۱ ص ۷۵۹ ۸ ح ۲۴۸_

۳۴۹

امام باقرعليه‌السلام سے منقول ہے كہ ''يوحى بعضھم ...'' سے مراد يہ ہے كہ بعض شياطين بعض دوسرے شياطين سے ملاقات كرتے ہيں اور انہيں لوگوں كو گمراہ كرنے كے طريقے سكھاتے ہيں _

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) اور مشركين مكہ ۲۱;آنحضرت(ص) كى تسلى ۵; آنحضرت(ص) كى پريشانى دور كرنا۵;آنحضرت(ص) كى جنگ۶;آنحضرت(ص) كى جنگ كے حوالے سے سيرت ۲۱;آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ۲۱; آنحضرت(ص) كى منفى جنگ۲۱; آنحضرت(ص) كے دشمنوں كا آزاد ہونا۲۰; آنحضرت(ص) كے دشمنوں كى ضد۵

انبيا ءعليه‌السلام :انبياء كے خلاف جنگ ۱۴; انبيا ءعليه‌السلام كے دشمنوں كا باہمى رابطہ ۱۲; انبياء كے دشمنوں كا افترا و جھوٹ ۲۳; تاريخ انبيا ئ۲; دشمنان انبياء كى دروغگوئي ۲۳

انسان :عمل انسان ۱۷

تاريخ :تاريخ كے فوائد ۳; علم تاريخ كے آثار ۳

تبليغ :تبليغ ميں مؤثر عوامل ۱۵

تربيت :تربيت ميں مؤثر عوامل ۲۰

جنّات :جنات كا ارادہ ۷; جنات كا شعور ۷;جنات كى حيات ۷; جناّ ت كے اعمال ۱۷

جھوٹے افراد:۲۲

حق :حق و باطل كى جنگ ۲

خدا تعالى :اوامر خدا ۲۲; ربوبيت خدا ۲۰; سنن خدا ۱; مشيت خدا ۱۸; مشيت خدا كى حدود ۱۷

دشمن :دشمن كا افترا ۲۲;دشمنوں سے بے اعتنائي ۲۲; دشمنوں كا جھوٹ بولنا۲۲; دشمنوں كے پروپيگنڈے كا طريقہ ۲۳

دشمنى :انبيا ء سے دشمنى ۱، ۱۸; آنحضرت(ص) سے دشمنى ۲۰

۳۵۰

رشد :رشد و ترقى كے علل و اسباب ۲۰

روايت : ۲۴

شياطين :انسى شياطين سے جنگ۶;انسى شياطين كا گمراہ كرنا ۱۴; انسى شياطين كامكر ۶۱; انسى شياطين كى آزادي۱۹; جنى شياطين سے جنگ ۶; جنى شياطين كا گمراہ كرنا۱۴; جنى شياطين كا مكر ۱۶; جنى شياطين كى آزادى ۱۹; شياطين انسانى ۱،۴،۸،۹; شياطين جنى ۱،۸،۹; شياطين كا القا كرنا۹; شياطين كا باہمى رابطہ ۹،۱۱،۱۲; شياطين كا كردار ۲۴; شياطين كا گمراہ كرنا۱۱; شياطين كا مكر ۱۰; شياطين كى آزادى ۱۸; شياطين كى تعليم ۱۳، ۲۴; شياطين كى دشمنى ۱۸; شياطين كى ملاقات ۲۴; شياطين كے فنون ۱۴،۱۶; شياطين كے مقابلے كا طريقہ ۱۰،۱۴

كفار :حق كو قبول نہ كرنے والے كفار ۴; ضدى كفار ۴

كلام :بناوٹى و آراستہ كلام ۱۵

گمراہى :گمراہى كے علل و اسباب ۲۴

مشركين مكہ :مشركين مكہ سے بے اعتنائي ۲۱; مشركين مكہ كا جھوٹ بولنا۲۱;مشركين مكہ كے خلاف جنگ ۲۱

ہدايت :ہدايت كے اسباب ۳

ہنر :فن وہنر سے غلط فائدہ اٹھانا۱۴

ہوشيارى :شياطين كے مقابلے ميں ہوشيارى ۱۶

۳۵۱

آیت ۱۱۳

( وَلِتَصْغَى إِلَيْهِ أَفْئِدَةُ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالآخِرَةِ وَلِيَرْضَوْهُ وَلِيَقْتَرِفُواْ مَا هُم مُّقْتَرِفُونَ )

اور يہ اس لئے كرتے ہيں كہ جن لوگوں كا ايمان آخرت پر نہيں ہے ان كے دل ان كى طرف مائل ہو جائيں اور وہ اسے پسند كرليں اور پھر خود بھى انھيں كى طرح افترا پردازى كرنے لگيں

۱_ منكرين قيامت، شياطين انس و جن كے پر فريب پروپينگنڈے سے متاثر ہوجاتے ہيں _

و لتصغى اليه افئدة الذين لا يؤمنون بالاخرة

۲_ شياطين كو انبياعليه‌السلام كے مقابلے ميں ايك خاص فلسفے، سبب اور مخصوص مقاصد كى تكميل كى خاطر لايا گيا ہے_

و كذلك جعلنا و لتصغى اليه افئدة الذين

جملہ ''لتصغى اليہ'' ايك مقدر كلمے پر عطف ہے لہذا معنى يہ ہوگا ''جعلنا لغايات و لتصفى اليہ''

۳_ قيامت پر اعتقاد نہ ركھنا، شيطانى القائات اور پروپيگنڈے كو قبول كرنے كا پيش خيمہ بنتاہے_

و لتصغى اليه افئدة الذين لا يؤمنون بالاخرة

۴_ معاد اور آخرت كے منكرين كے دلوں كو جذب

كرنے كے ليے شياطين (دشمنان انبيائ) كا پر فريب پروپينگنڈا_

يوحى بعضهم الى بعض زخرف القول غرورأى و لتصغى اليه افئدة الذين لا يؤمنون بالاخرة

يہ اس وقت ہے كہ جب ''لتصغى '' گذشتہ آيت ميں موجود مفعول لہ ''غروراً'' پر عطف ہو ''تصغي'' ''صغي'' يا ''صغو'' سے ہے جسكا معنى جھكنا ہے_ (قاموس اللغة)_ لہذا ''لتصغى '' يعنى جذب ہونے اور جھكنے كے ليے_

۵_ شيطانى وسواس اور دشمنان انبيائعليه‌السلام كے پروپيگنڈے سے قيامت كے منكرين خوش ہوتے ہيں _

و لتصغى و ليرضوه

۶_ شياطين كے پر فريب پرپيگنڈے كے اغراض و

۳۵۲

مقاصد سے قيامت و آخرت كے منكرين كا اندرونى طور پر راضى ہونا_

زخرف القول غرورا و ليرضوه و ليقترفوا ما هم مقترفون''ليرضوه'' ''غرورا'' پر عطف ہے_ جس كے نتيجے ميں اس كا عامل، فعل ''يوحي'' ہے يعنى ''يوحى بعضھم الى بعض زخرف القول ليرضوہ''

۷_ كسى بات ميں دلچسپى لينا، اس پر راضى ہونا اور پھر عمل كرنا شيطانى پروپيگنڈے كى تاثير كے مراحل ہيں _

و لتصفى و ليرضوه و ليقترفوا

''اقتراف'' كا معنى كسى چيز كو حاصل كرنا ہے اور اكثر ان موارد ميں استعمال ہوتاہے كہ جہاں كوئي ناپسنديدہ كام ہو_

۸_ پر فريب پروپيگنڈا لوگوں كے فكرى اور عملى انحراف ميں مؤثر كردار ادا كرتاہے_

يوحى بعضهم الى بعض و لتصفى اليه افئدة الذين لا يؤمنون و ليرضوه و ليقترفوا ما هم مقترفون

۹_ اپنى زندگى كے بارے ميں انسانى سوچ اور طرز زندگى انتخاب كرنے ميں آخرت پر ايمان يا اسكے افكار كا تاريخ ساز كردار_يوحى بعضهم الى بعض و لتصفى اليه افئدة الذين لا يؤمنون بالاخرة و ليقترفوا

يہ چند آيات عقائد كے بنيادى اصول اور (زندگى ميں ) انكے كردار كو بيان كررہى ہيں _ ايك طرف انبياءعليه‌السلام ہيں جبكہ دوسرى جانب شياطين اور ان كے پيروكار كھڑے ہيں ان دونوں محاذوں ميں سے كسى ايك طرف رجحان ركھنے كا نام آخرت پر ايمان يا اس سے انكار ہے_

۱۰_ شياطين كے پر فريب پروپيگنڈے كے مقاصد ميں سے ايك، منكرين آخرت كو شيطانى كردار سے ہم آہنگ كرناہے_و ليتقربوا ما هم مقترفون

آخرت :تكذيب آخرت كے آثار ۹; مكذّ بين آخرت كى رضايت ۵

القائات :شيطانى القائات ۵; شيطانى القائات كو قبول كرنے كا مقدمہ ۳; شيطانى القائات كى تاثير ۷

انبيا :انبياء كے دشمن ۴ ; انبياء كے دشمنوں كا پروپيگنڈا ۵ ; انبياء كے دشمنوں كے اہداف ۲

انحراف :فكرى انحراف ميں مؤثر عوامل ۸

ايمان :آخرت پر ايمان كے آثار ۹;متعلق ايمان ۹

۳۵۳

تبليغ :تبليغ كے آثار ۸

رفتار و كردار :رفتار و كردار كى اساس ۹

شياطين :انسى شياطين كے گمراہ كرنے كى تاثير ۱; جنى شياطين كے گمراہ كرنے كى تاثير ۱; شياطين اور آخرت كے جھٹلانے والے ۱۰ ; شياطين كے پروپيگنڈے كے مقاصد ۱۰; شياطين كے گمراہ كرنے كا فلسفہ ۴،۶; شياطين كے مقابلے كے اہداف ۲; شياطين كے وجود كا فلسفہ ۲

عمل :ناپسنديدہ عمل ۷

قيامت :قيامت كو جھٹلانے والوں كا اثر قبول كرنا ۱

كفر:قيامت سے كفر كے آثار ۳

گناہ:گناہ پر رضايت ۷

معاد:معاد كو جھٹلانے والوں كى رضايت ۶

نظريہ كائنات:نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۹

آیت ۱۱۴

( أَفَغَيْرَ اللّهِ أَبْتَغِي حَكَماً وَهُوَ الَّذِي أَنَزَلَ إِلَيْكُمُ الْكِتَابَ مُفَصَّلاً وَالَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْلَمُونَ أَنَّهُ مُنَزَّلٌ مِّن رَّبِّكَ بِالْحَقِّ فَلاَ تَكُونَنَّ مِنَ الْمُمْتَرِينَ )

كيا ميں خدا كے علاوہ كوئي حكم تلاش كروں جب كہ وہى وہ ہے جس نے تمھارى طرف مفصل كتاب نازل كى ہے اور جن لوگوں كو ہم نے كتاب دے ہے انھيں معلوم ہے كہ يہ قرآن ان كے پروردگار كے طرف سے حق كے ساتھ ناز لہوا ہے لہذا ہرگز آپ شك كرنے والوں ميں شامل نہ ہوں

۱_فقط خداوندعالم فيصلہ اور انصاف كرنے لائق ہے_افغير الله ابتغى حكما

۲_ قرآن كو تفصيل كے ساتھ نازل كرنے والا خدا ہى حكم كرنے كے لائق ہے_

افغير الله ابتغى حكما و هو الذى انزل اليكم الكتاب مفصلا

۳۵۴

۳_ قرآن، حق و باطل كے بارے ميں خداوندعالم كا حكم اور فيصلہ بيان كرنے والا ہے_

و هو الذى انزل اليكم الكتاب مفصلا

''مفصّل'' كا معنى ''مبيَّن'' ہے اور صدر آيت ميں ''حكماً'' كے قرينے سے آيت كا موضوع حق و باطل كے درميان بوقت ضرورت، حكم اور فيصلہ كرنا ہے يعنى يہ كہ قرآن حق اور باطل كى تشخيص كے ليے ان موارد ميں ايك كافى و شافى بيان ہے_

۴_ قرآن كے نزول كے ساتھ مشركين كے درخواستى معجزات كے نزول كا تصور باقى نہيں رہتا_

و لو اننا نزلنا اليهم افغير الله ابتغى حكما و هو الذى انزل اليكم الكتاب

ظاہر ہوتاہے كہ استفھامى اور توبيخى جملہ ''افغير اللہ ابتغى ...'' گذشتہ آيات كے قرينے سے ان لوگوں كى جانب اشارہ ہے جو قرآن كے علاوہ كوئي اور دليل اور معجزہ طلب كرتے ہيں _ اور جملہ ''و ھو الذى انزل ...'' اس كنائے كا تتمہ ہے يعنى قرآن كے ہوتے ہوئے دوسرے تقاضوں كى ضرورت باقى نہيں رہتي_

۵_ حقانيت پيغمبر(ص) كے اثبات كے ليے نزول قرآن ايك مكمل معجزہ ہے_

افغير الله ابتغى حكما و هو الذى انزل اليكم الكتاب مفصلاً

۶_ معجزات نازل كرنے كى ضرورت ہے يا نہيں اور ان كى دوسرى شرائط و مقدمات كا بہترين فيصلہ كرنے والا خداوندعالم ہے_انما الآيات عند الله و مايشعركم انها اذا جاء ت لا يؤمنون افغير الله

۷_ خداوندعالم كى جانب سے قرآن جيسا روشن معجزہ نازل ہونا، اس كے قضاوت كرنے كے لائق ہونے كى بہترين دليل ہے_افغير الله ابتغى حكما و هو الذى انزل اليكم الكتاب مفصلا

۸_ خداوندعالم كا يہ فيصلہ كہ بعض مشركين ہرگز ايمان نہيں لائيں گے_ہمارے ليے، قابل اعتماد ہے نہ كہ دوسرے معجزات كى ضرورت كے بارے ميں مشركين كا دعوي_ما كانوا ليؤمنوا افغير الله ابتغى حكما و هو الذي

گذشتہ آيات مشركين كے دعوى كے بارے ميں تھيں كہ ''لئن جاء تھم اية ليؤمن بھا'' جبكہ خداوندعالم كا حكم ہے كہ ''ما كانوا ليؤمنوا'' لہذا ممكن ہے كہ گذشتہ آيت ميں ''و ما يشعركم'' كے مخاطب مسلمان ہوں _ يہ

۳۵۵

آيت مؤمنين كو يقين دہانى كرا رہى ہے كہ بعض مشركين پر كوئي بھى معجزہ اثر نہيں كرتا_

۹_ اہل كتاب (علمائے يہود و نصارى ) آگاہ تھے كہ قرآن خدا كى جانب سے نازل شدہ ہے اور حقانيت پر مبنى ہے_

والذين اتينهم الكتاب يعلمون انه منزل من ربك بالحق

۱۰_ حق كى بنياد پر نزول قرآن_ پيغمبر(ص) كے ليے ربوبيت الھى كا جلوہ ہے_انه منزل من ربك بالحق

۱۱_ پيغمبر(ص) پر اہل كتاب (يہود و نصارى ) كا ايمان نہ لانا اور ان كا آنحضرت(ص) كى مخالفت كرنا، لوگوں كى دلوں ميں شبہ پيدا كرنے كا باعث بنتاتھا_والذين اتينهم الكتاب يعلمون انه منزل من ربك بالحق فلا تكونن من الممترين

بظاہر آيت وہ شك دور كررہى ہے كہ جو اہل كتاب كے ايمان نہ لانے كى وجہ سے بعض افراد كے دلوں ميں پيدا ہوگيا تھا_ كہ وہ (اہل كتاب) قرآن كى حقانيت كو جانتے ہيں ليكن بعض دوسرى وجوہا ت كى وجہ سے اس كا انكار كرتے ہيں _ پس مسلمانوں كو ان كے ايمان نہ لانے كى وجہ سے شك ميں نہيں پڑنا چاہيئے_

۱۲_ تورات و انجيل ميں قرآن، پيغمبر (ص) كى حقانيت كے دلائل موجود ہونا_

والذين اتينهم الكتاب يعلمون انه منزل من ربك بالحق

۱۳_ پيغمبر اكرم(ص) اور مؤمنين كو مشركين كى معجزہ طلبى كے، حق اور حقيقت كى جستجو كى بنا پر نہ ہونے ميں كسى قسم كا شك نہيں كرنا چاہيئے_فلا تكونن من الممترين

''ممترين'' كا متعلق، مضمون آيت كے مناسب كوئي چيز ہونى چاہيئے_ آيت كا اصلى پيام يہ ہے كہ كفار كى معجزہ طلبى اور پيغمبر(ص) سے اہل كتاب كى مخالفتيں حق جوئي كى بناپر نہيں _ لہذا ''لا تكونن من الممترين'' يعنى اس مسئلے ميں كسى قسم كى ترديد نہيں ہونى چاہيئے_

۱۴_ جس شخص نے قرآن كى حقانيت اور اعجاز كو درك كر لياہے اس كا غير خدا كى جانب قضاوت كے ليے رجوع كرنا ايك ناپسنديدہ اور مذموم عمل ہے_افغير الله ابتغى حكما فلا تكونن من الممترين

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) انجيل ميں ۱۲; آنحضرت(ص) پر تفضل۱۰ ; آنحضرت(ص) تورات ميں ۱۲; آنحضرت(ص) كى حقانيت كے دلائل ۵،۱۲; آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ۱۳

۳۵۶

اسلام :تاريخ صدر اسلام ۱۱

اہل كتاب :اہل كتاب اور آنحضرت(ص) ۱۱;اہل كتاب اور حقانيت قرآن۹; اہل كتاب اور نزول قرآن ۹; اہل كتاب كا آنحضرت(ص) كے بارے ميں كفر ۱۱ ; اہل كتاب كى آگاہى ۹

خداتعالى :افعال خدا ۲; حاكميت خدا ۶;خدا سے مخصوص امور۱، ۲، ۶; ربوبيت خدا ۱۰; قضاوت خدا ۱، ۲، ۳، ۴، ۷، ۸

شبھات :شبھات كے علل و اسباب ۱۱

علمائے مسيحيت :علمائے مسيحيت اور قرآن ۹;علماء مسيحيت كى آگاہى ۹

علماء يہود :علمائے يہود اورقرآن ۹;علماء يہود كى آگاہى ۹

عمل :ناپسنديدہ عمل ۱۴

قرآن :اعجاز قرآن ۵، ۷، ۱۴;تصديق قرآن كے آثار ۱۴; حقانيت قرآن ۹ ،۱۰; حقانيت قرآن كے دلائل ۱۲; قرآن انجيل كى نظر ميں ۱۲; قران تورات كى نظر ميں ۲۱; قرآن كا تفصيلى نزول ۲; قرآن كا كردار ۳، ۴، ۵، ۷; نزول قرآن كا منشا ۲

قضاوت :غير خدا كى طرف قضاوت كے لئے رجوع كرنا ۱۴

مشركين :مشركين كى بہانہ جوئي ۱۳;مشركين كے بے جا تقاضے ۴; مشركين كے دعوى كى بے اعتبارى ۸; ناقابل ہدايت مشركين ۸

معجزہ:معجزہ كا منشاء ۶; معجزہ كى درخواست ۴،۱۳; معجزہ كى شرائط۶

مؤمنين :مؤمنين كى ذمہ دارى ۱۳

۳۵۷

آیت ۱۱۵

( وَتَمَّتْ كَلِمَتُ رَبِّكَ صِدْقاً وَعَدْلاً لاَّ مُبَدِّلِ لِكَلِمَاتِهِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ )

اور آپ كے رب كا كلمہ قرآن صداقت اور عدالت كے اعتبار سے بالكل مكلمل ہے اس كا كوئي تبديل كرنے والا نہيں ہے اور وہ سننے والا بھى ہے اور جاننے والا بھى ہے

۱_ قرآن، پروردگار كا سچائي اور عدالت پر مبنى مكمل كلمہ ہے_و هو الذى انزل اليكم الكتاب و تمّت كلمت ربك صدقا و عدلا

گذشتہ آيت كے قرينے سے كہ جس ميں نزول كتاب كا تذكرہ تھا ''كلمت'' سے مراد، قرآن مجيد ہى ہے_

۲_ اسلام، آخرى آسمانى دين، پيغمبر(ص) خاتم الانبيائعليه‌السلام اور قرآن آخرى آسمانى كتاب ہے_

و تمت كلمت ربك صدقا و عدلا

آخرى زمان تك قرآن كے كامل ہونے كا لازمہ يہ ہے كہ قرآن آخرى آسمانى كتاب اور اس كا محتوى ''اسلام'' بھى آخرى دين ہو_

۳_ معجزات كا نزول اور ان كى حدود مقرر كرنا، كفار كے دل اور آنكھوں كو الٹانا اور منقلب كرنا اور انبيائعليه‌السلام كے مقابلے ميں دشمن كھڑے كرنا، يہ سب كلمات خدا، سنن الہى اور ناقابل تغيير ہے_

انما الايات عند الله و نقلب و كذلك جعلنا و تمت كلمت ربك

گذشتہ آيات ميں چند قوانين اور سنن الہى كا تذكرہ كيا گياہے جن ميں سے چند ايك يہ ہيں''نقلب افئدتهم'' اور''ما كانوا ليؤمنوا'' و ''لكل نبى عدوا'' _ لہذا اگر ''كلمت'' سے مراد سنن الہى ہو تو يہ سب مذكورہ موارد اس ميں شامل ہيں _

۴_ قرآن، پيغمبر(ص) كى نبوت و رسالت كے اثبات كے ليے ايك مكمل كتاب ہے_

و تمّت كلمت ربك صدقا و عدلا

اگر ''كلمت'' سے مراد قرآن ہو تو اس كا مكمل ہونا اس معنى ميں ہوسكتاہے كہ قرآن ان مقاصد و اہداف كى تكميل كے لحاظ سے كافى ہو كہ جن كے ليے اس كا نزول ہوا ہے_ گذشتہ آيات كے قرينے سے نزول قرآن كے من جملہ مقاصد ميں سے ايك، رسالت پيغمبر(ص) كى حقانيت كا اثبات ہے_

۳۵۸

۵_ قرآن اور اسلام انسانى ہدايت كے تمام تقاضے پورے كرنے كے ضامن اور پروردگار كى جانب سے حجت تامہ كى حيثيت ركھتے ہيں _و تمت كلمت ربك

قرآن اور اس كے نتيجے ميں اسلام كے تام ہونے كا لازمہ يہ ہے كہ وہ تمام ضروريات اور بشرى تقاضوں كے اس طرح جوابدہ ہوں كہ اپنے سوا انھيں كسى غير كى ضرورت محسوس نہ ہو_ جيسا كہ راغب كہتے ہيں ''تمام انتھائة الى حد لايحتاج الى شيء خارج عنہ''_

۶_ دين اسلام، گذشتہ اديان كا تكميل كرنے والا ہے_و تمّت كلمت ربك

اگر اسلام، گذشتہ اديان كا مكمل كرنے والا نہ ہوتا تو اس كے بعد ايك اور دين كى ضرورت تھى تو اس صورت ميں اس پر كامل ہونا صادق نہ آتا_

۷_ بعثت پيغمبر(ص) كے ذريعے ''اتمام دين'' ہونا، ربوبيت خدا كا ايك جلوہ ہے_و تمت كلمت ربك صدقا و عدلا

۸_ نظام ہستى ميں ، قوانين خدا اور سنن الہى كا معيار اور بناء صدق و عدل ہےو تمت كلمت ربك صدقا و عدلا

اگر ''كلمت رب'' سے مراد خداوند عالم كے جارى قوانين اور سنن ہوں تو صدق و عدل، ان سنن و قوانين كى دو بڑى خصوصيات ہيں _

۹_ قرآن كى خبريں سچى اور اس كے معارف، احكام اور قوانين، ميزان عدل پر قائم ہيں _و تمّت كلمت ربك صدقا و عدلا

۱۰_ قرآن اور كلام الہي، صدق و عدل كے لحاظ سے، بلند ترين مرتبے پر فائز ہيں _و تمت كلمت ربك صدقا و عدلا

اگر ''صدقا و عدلا'' نسبت كے لئے تميز ہوں تو تماميت كى جہت بيان كررہے ہيں _ جسكا مضمون مندرجہ بالا مفہوم ميں ذكر كيا گيا ہے_

۱۱_ سچائي اور عدالت اسلام كے بنيادى اور اہم ميزان اورمفاہيم ميں سے ہيں _و تمت كلمت ربك صدقا و عدلا

۱۲_ قرآن اور كلام الھى ناقابل تغيير اور ہر قسم كے نقص و

۳۵۹

تغيّر سے محفوظ ہيں _و تمّت كلمت ربك لا مبدل لكلمته

''تبديل'' يعنى كسى چيز كو كسى دوسرى چيز كى جگہ ركھ دينا اسى طرح مجازى طور پر ابطال اور نقض كے معنى ميں بھى استعمال ہوتاہے_ لہذا آيت ميں تبديلى كى نفى كا يہ معنى بھى ليا گيا ہے_

۱۳_ فقط خدا سميع (سب كچھ اور بہت سننے والا) اور عليم (بہت جاننے والا) ہے_و هو السميع العليم

۱۴_ دين كا كمال اور كلمات خداوند كا ناقابل تبديل ہونا، اس كے سميع (بہت كچھ سننے والا) اور عليم (وسيع علم والا) ہونے پر قائم ہے_و تمت كلمت و هو السميع العليم

۱۵_ خداوندعالم ، مشركين كے تقاضوں اور باتوں كو سننے والا ہے اور ان كے تمام پہلوؤں سے آگاہ ہے_

و اقسموا بالله زخرف القول غرورأى و تمت كلمت ربك و هو السميع العليم

۱۶_ مخالفين كے تمام شبھات اور بہانوں كو مد نظر ركھتے ہوئے پروردگار كے كلمات تام (قرآن) كو نازل كيا گيا ہے_

و تمت كلمت ربك صدقا و عدلا و هو السميع العليم

''السميع'' اور مضمون آيت ميں تناسب برقرار كرنے كى متحمل وجوہ ميں سے ايك يہ ہے كہ اس وصف (السميع) كا تذكرہ ان شبھات كى طرف اشارہ كے طور پر كيا گيا ہے كہ جو قرآن كے بارے ميں پيدا كيے جاتے ہيں _ يعنى كلام خدا تام ہے اور خداوند عالم نے شبھات كو نظر ميں ركھتے ہوئے اور ان كى جانب توجہ كرتے ہوئے، اسے نازل فرمايا ہے_

۱۷_عن النبي(ص) فى قوله : ''و تمت كلمة ربك صدقا و عدلا'' قال : لا اله الا الله (۱)

رسول خدا(ص) سے آيت ''و تمت كلمة ربك ...'' كے بارے ميں منقول ہے كہ آيت ميں ''ربك'' سے مراد ''لا الہ الا اللہ'' ہے_

آسمانى كتب :آخرى آسمانى كتاب ۲

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) كى بعثت كے آثار۷; آنحضرت(ص) كى خاتميت ۲; آنحضرت كى نبوت كے دلائل۴

اديان :اديان كو مكمل كرنے والا۶

____________________

۱) الدرالمنثور ج ۳_ ص ۳۴۵_

۳۶۰

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

_كى طرف پناہ، ۱۶/۵۳;_ كى تجلّى ۱۴/ ۵;_ كى تدبير ، ۱۶/ ۱۰; اس كے آثار، ۱۶/ ۷۶، ۹۳; اس كى نشانياں ، ۱۶/ ۷۸; _ كى تسبيح ،اس كى اہميت، ۱۵/ ۹۸; اس كے عوامل، ۱۵/ ۹۸; _كى تشبيہ،اس كا سبب، ۱۶/۷۴; اس كے موانع ، ۱۶/۷۴; _ كى تشويقات، ۱۴/۱۴/ ۳۲; _ كا تكلّم، اس كا ملائكہ كے ساتھ تكلم، ۱۵/ ۲۸; _ كا منزہ ہونا ، ۱۶/ ۱،۵۷، ۱۱۸; اس كے دلائل ، ۱۶/۶۰; _ كى توصيف، ۱۶/۶۰; _ كى وصيتيں ، ۱۵/۸۸، ۹۸، ۹۹ ، ۱۶/۸۴، ۹۰، ۱۱۰; _ كى توفيقات ، ۱۶/ ۳۶; اس كى اہميت، ۱۶/۱۲۷; كى دھمكياں ، ۱۴/۱۴،_ كى حاكميت، ۱۵/ ۴۱، ۱۶/۵۲; _كا حساب و كتاب، اس كى سرعت ، ۱۴/ ۵۱; _ كے حقوق، ۱۶/ ۵۲; _كى حكمت، ۱۴/ ۱۹ ، ۱۵/ ۸۵، ۱۶/۶۰; اس ميں ہدايت ، ۱۴/۴; اس كى نشانياں ، ۱۶/ ۷۸; اس كا نقش ، ۱۴/۴; ۱۵/ ۲۵;_ كى حمايتيں ، ۱۴/۱۳، ۱۴، ۱۵/ ۹۸; اس كا پيش خيمہ، ۱۴/ ۱۳; اس كے اسباب،۱۶/۱۲۸; _ كى حيات بخشى ، ۱۶ / ۶۵; _ كى خالقيت، ۱۴/۱۰; ۱۹، ۳۲،۱۵/۲۶، ۲۷، ۲۸، ۲۹، ۳۳، ۸۵،۸۶، ۱۶/ ۳، ۴، ۵، ۸، ۱۷، ۴۸; اس كا تداوم، ۱۶/ ۸، ۴۰; اس كا نشانياں ، ۱۵/ ۸۷; _ كى شناخت، اس كے آثار ، ۱۵/۵۶; اس كى اہميت، ۱۵ /۷۵، ۷۷، ۱۶/ ۷۸; طبيعت ميں اس كى شناخت، ۱۶/ ۱۲، ۱۳; اس كے دلائل ، ۱۴/۱۰، ۱۹، ۳۳، ۱۶/ ۱۱، ۱۳، ۵۳،۶۹، ۷۹ ، ۸۱; اس كے راستے ، ۱۶/ ۷۴;اس كا طريقہ ،۱۴/ ۱۰، ۱۶/ ۱۷ ; اس كا پيش خيمہ ، ۱۵/ ۷۶ ، ۷۷، ۷۹، ۱۶/ ۱۲، ۱۴; _ اور حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا غم و اندوہ، ۱۵/۹۷; _ اور انسانوں كا ايمان ۱۴/ ۸; _ اور تاريخ ، ۱۴/ ۹; _ اور توحيد ، ۱۶/ ۵۱; _ اور مثل كا پيدا كرنا، ۱۶/ ۵۷; _ اور نسلوں كى جايگزينى ، ۱۴/ ۲۰; _ اور لڑكي، ۱۶ / ۵۷;_ اور شريك، ۱۶/ ۱; _ اور انسان كا ضمير ، ۱۵/ ۹۷; _ اور ظالم افراد، ۱۴/ ۴۲; _ اور ظلم، ۱۶/ ۱۱۸; اور انسانوں كا عمل ، ۱۶ /۲۸; _ اور كفار كا عمل ، ۱۶/ ۲۸، ۲۹; _ اور غفلت ، ۱۴/ ۴۲; _ اور انسانوں كا كفر، ۱۴/ ۷ ;_ اورمعاد كى تكذيب كرنے والے ، ۱۶/ ۲۳; _اور انسان كى ضرورتيں ، ۱۶/ ۹;_ اور نيتيں ، ۱۵/ ۲۳; _ كے خزانے، ۱۵/ ۲۱; ان كا مقام، ۱۵/ ۲۱; _ كے تقاضے ، ۱۶/ ۴۱; _ كے دشمن، ان كى سزا، ۱۶/ ۴۵; _ كى دعوتيں ، ۱۴ / ۱۰، ۱۹، ۲۴، ۲۸، ۳۱، ۴۴، ۱۶/ ۴۳، ۴۸، ۶۹،۷۶; ان كى اجابت ، ۱۴ / ۴۴; _ كے ساتھ دوستي، ۱۴/ ۳۱; _ كى رازقيت، ۱۴/۳۱; ۱۵/ ۲۰، ۱۶/ ۵۶،۷۱، ۷۳، ۵۵، ۱۱۴; _كى مہرباني، اس كے آثار ۱۶/ ۴۷; اس كا سرچشمہ ، ۱۶ /۴۷; اس كى نشانياں ، ۱۶/۴۷;_ كى ربوبيت، ۱۴/ ۱۳، ۱۸، ۳۵; ۱۵/ ۲۲; ۹۸، ۹۹; اس كے آثار، ۱۴ /۱، ۷، ۱۳، ۲۳، ۳۵، ۲۵، ۴۰، ۱۵/ ۲۵، ۲۸،۸۶، ۹۳، ۱۶/ ۳۰ ،۴۲، ۴۷، ۶۸، ۶۹، ۹۹، ۱۱۹، ۱۲۴، ۱۲۵ ; اس كى ربوبيت خاص ۱۶/ ۵۰; اس كى نشانياں ، ۱۴/۶، ۱۶/ ۷، ۶۷; _كى رحمت، ۱۵/ ۴۹، ۵۶، ۱۶/ ۷، ۱۱۵، ۱۱۹; اس كے آثار ،

۷۰۱

۱۵/ ۵۶، ۱۶/ ۷، ۱۸، ۴۷، ۸۹; اس كا اعلان، ۱۵/ ۴۹; اس اعلان كى اہميت، ۱۵/ ۴۹; اس كا تقدم، ۱۵/ ۵۰; قيامت كے دن رحمت ، ۱۶/ ۱۱۱; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۸۹; اس كى عظمت، ۱۵/ ۵۰; _كى روزي، ۱۴/ ۳۱، ۱۶/۵۶، ۷۱، ۷۵،۱۱۴;_ كا ضرررقبول نہ كرنا، ۱۴/ ۸; اس كے دلائل ۱۴ / ۸; اس كے عوامل ۱۵/ ۹۸;_ كى سرزنش ۱۴/ ۴۴، ۴۵، ۱۵/ ۳۲، ۱۶/ ۴۵، ۴۸، ۵۶، ۷۲ ،۹۲; _كى سنتيں ، ۱۴/ ۱۳، ۴۲، ۴۵، ۱۵/ ۸، ۱۳، ۴۱، ۱۶/ ۳۶، ۴۳، ۶۱، ۷۱، ۷۲; ان كى حتميت۱۴/ ۴۵; _ كى قسميں ، ۱۵ / ۷۲;_كے شئوون، ۱۶/ ۲، ۲۰;_ كے بارے ميں شبہات، ۱۴/ ۱۰; _كے بار ے ميں شبہ پيدا كرنا، ۱۶/ ۴۵; _ كى شفا بخش، ۱۶/ ۶۹; _ كى سماعت، ۱۴/ ۳۹; _ كى صفات ، ۱۶/ ۶۰، ۷۵; ان كى خصوصيات، ۱۶ /۴ ۷ ;_ كے عذاب، ۱۴/ ۵، ۲۶، ۱۵/ ۵۰، ۷۳، ۷۴، ۸۲، ۸۳، ۸۴، ۱۶/ ۲۶، ۲۷، ۱۱۳; ان سے آگاہى ، ۱۵/ ۵۰; ان كا استہزاء ۱۶/ ۳۴; ان كے استہزاء كے آثار، ۱۶/ ۳۴; ان كے اعلان كى اہميت، ۱۵/ ۵۰; ان كا غلبہ، ۱۵/ ۵۰; ان كا قانونى ہونا، ۱۵/ ۶۳، ۸۳; ان كى خصوصيات، ۱۴/ ۷; ۱۶/ ۴۵; _ كى عزت ، ۱۶/ ۶۰; اس كے دلائل ،۱۴/ ۲; اس كى نشانياں ، ۱۴/ ۴۹; اس كا نقش ، ۱۴/ ۴; _ كى عطايا، ۱۴/ ۱۱، ۳۴، ۳۹، ۱۵/ ۲۱ ، ۸۷ ، ۱۶/ ۴۴، ۸۰; _كى عظمت، ۱۵/ ۹; اس كى نشانياں ، ۱۵/ ۷۵، ۱۶/ ۷۹; _ كا علم ، ۱۴/ ۹، ۴۵، ۱۵ / ۳۸، ۸۶، ۹۷، ۱۶/ ۲۸، ۷۰، ۱۰۱ ، ۱۲۵; اس كے آثار، ۱۶/ ۲۹، ۷۱; اس كى جاوانيت، ۱۶ / ۷۰; اس كا كائنات كے متعلق علم، ۱۴/ ۳۹; اس كا گنہگاروں كے بارے ميں علم ، ۱۵/ ۲۴; اس كا آئندہ كے مومنين كے بارے ميں علم، ۱۵/ ۲۴; اس كا گذشتہ مومنين كے بارے ميں علم، ۱۵/۲۴; اس كا محسنين كے بارے ميں علم ، ۱۵/ ۲۴; اس كا علم حضورى ، ۱۶/ ۷۴; اس كا سرچشمہ،۱۶/ ۲۳; اس كى نشانياں ، ۱۵/ ۸۷، ۱۶/ ۷۰; اس كا نقش، ۱۵/ ۲;اس كى وسعت، ۱۴/ ۳۸، ۱۵/ ۲۴،۱۶/ ۱۹; _ كا علم غيب، ۱۴/ ۳۸، ۱۵/ ۲۵; اس كى وسعت، ۱۴/ ۳۸; _ كى بلندى ، ۱۶/ ۱، ۳، ۵۰; _ كے ساتھ عہد، ۱۶/ ۹۱; اس كى حقيقت، ۱۶/ ۹۱; اس سے سوء استفادہ، ۱۶/ ۹۵; اس كى مشروعيت، ۱۶/ ۹۱; _كے ساتھ عہد شكني، ۱۶/ ۹۱; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۵; اس كے موانع، ۱۶/ ۹۵; _ كا غضب ، ۱۵/ ۵۰; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۰۷; اس كے اسباب، ۱۶/ ۵۶، ۱۰۶;اس كى نشانياں ، ۱۶/ ۱۰۶; _ كا فضل ، ۱۴/ ۱۱; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۶; _ كى قاہريت، اس كى نشانياں ، ۱۴/ ۴۹; _كا تقدس، اس كى شكست، ۱۶/ ۶۲;_ كى قدرت، ۱۴/ ۱۹، ۳۴، ۴۶، ۱۵/ ۹، ۴۱، ۸۴، ۱۶/ ۱۲، ۴۵، ۷۰، ۷۷، ۷۹، ۸۰، ۸۱; اس كے آثار، ۱۴/ ۴۷، ۱۵/۵۴، ۱۶/ ۴۰، ۷۴، ۷۷، ۷۹، ۸۰، ۸۱; اس كى جاودانيت، ۱۶/ ۸۰; اس سے جہالت ، ۱۶/ ۳۸; اس كے

۷۰۲

دلائل، ۱۴/ ۱۹، ۱۶/ ۳; اس كے جارى ہونے كے مقامات ، ۱۶/ ۷۹; اس كا سرچشمہ، ۱۴/ ۲۰; اس كى نشانياں ، ۱۴/ ۱۹، ۱۶، ۱۳، ۶۷،۷۰، ۷۸، ۷۹; اس كا نقش ، ۱۵/ ۲۲; اس كى وسعت، ۱۴/ ۲۷، ۱۵/ ۲۱، ۱۶/۴۰، ۷۷; اس كى خصوصيات، ۱۶/ ۷۷; _كى اخروى قضاوت، ۱۶/ ۹۲، ۱۲۴; اس كا معيار ، ۱۶/ ۸۹; _ كى كفالت۱۶،۹۸; _ كا كلام اس كے آثار۱۴/۲۷;_كا كمال ۱۴/۱۲ ،۱۱،۷۵ ; _ كى سزائيں ، ۱۴/ ۵۱، ۱۶/ ۲۶، ۱۱۲; اس كا قانونى ہونا، ۱۶/ ۱۱۳; _ كا لطف، اس كے آثار ۱۴/ ۲۷، ۳۶، ۱۵/ ۵۴، ۵۶; اس كى اہميت، ۱۴/ ۲۷; اس كا لطف خاص ، ۱۴/ ۱۳، ۳۱; اس كے اسباب، ۱۶/ ۱۲۸; اس كى نشانياں ۱۴/ ۳۲، ۳۳ ; _كى مالكيت، ۱۴/ ۲، ۱۵/ ۲۱، ۲۲،۸۸، ۱۶/ ۵۲; اس كے آثار ، ۱۶/ ۵۲، ۷۴;اس كى وسعت، ۱۵/ ۲۱;_ كے مواخذے ، ۱۶/ ۵۶; _كے بارے ميں مجادلہ، ۱۶/ ۴;_كى مدح ۱۶/ ۱۱۰; _ كى مشيت، ۱۴/ ۱۱، ۲۱، ۲۷، ۱۶/ ۲، ۷، ۹; اس كے آثار ، ۱۴/ ۴، ۳۹، ۱۶/ ۹، ۳۵، ۳۷، ۹۳، اس كى حتميت۱۴/ ۱۴، ۲۷، ۱۶/ ۹۳; اس ميں حكمت، ۱۴/ ۴; اس ميں جارى ہونے كے مقامات، ۱۴/۱،۱۵/ ۲۸، ۳۳، ۱۶/۶۵، ۶۶; اس سے مراد، ۱۴/ ۲۷;اس ميں گمراہي، ۱۴/ ۴; اس ميں ہدايت، ۱۴/۴، اس كا نقش، ۱۴/ ۱، ۱۹، ۲۷، ۱۵، ۴;_ كے ساتھ معاملہ، ۱۴/ ۳۱; _ كے مقدرات، ۱۵/ ۴، ۵، ۲۱،۶۰، ۶۶، ۱۶/ ۶۹، ۷۱، ۷۵; اس سے راضى ہونا ، ۱۶/۹۷; _ كے مواعظ ، ۱۶/ ۹۰; اس كا فلسفہ، ۱۶/ ۹۰; ناس كى مہرباني، ۱۴/ ۳۶، ۱۶/ ۷،۱۱۹; اس كے آثار ، ۱۶/ ۷; اس كا اعلان، ۱۵/ ۴۹; اس كى نشانياں ، ، ۱۶/ ۷: _ كى مہلتيں ، ۱۵/ ۴، ۱۶/ ۶۱;اس كا فلسفہ ، ۱۶/ ۶۱; _ كى نجات بخشي، ۱۴/ ۶; اس كو جھٹلانے والے ، ۱۶/ ۵۵; _ كى نظارت، ۱۴/ ۴۲; _ كى نعمتيں ، ۱۴/ ۵۵، ۶، ۱۱، ۲۸، ۳۲، ۳۳، ۳۹، ۱۵/ ۵۳، ۱۶/ ۵، ۹، ۱۳، ۱۴، ۱۵ ، ۳۱، ۴۳،۵۳، ۵۵، ۷۱ ، ۷۲، ۷۵، ۷۸، ۸۰، ۸۱، ۱۱۲، ۱۱۳; ان كا بيان، ۱۴/ ۳۹، ۱۶/ ۸۲، ان كى تكذيب، ۱۶/۷۱; ان كى شناخت، ۱۴/ ۳۴ ; ان كے تنوع كا فلسفہ ۱۶، ۸۱ ، ان كا فلسفہ ۱۴/۳۷ ، ۱۶/ ۷۸; ان كى تكذيب كرنے والے، ۱۶/ ۸۳، ان كى تكذيب كرنے والوں كى اكثريت، ۱۶/۸۳; ان تكذيب كرنے والوں كى سزا ، ۱۶/۸۳; ان كا سرچشمہ ، ۱۶/۱۱۲; ان كے مقامات ۱۴/۳۴ ان كا اہم ترين ہونا ۱۶/۱۱۲; ان كا وافرہونا، ۱۴/ ۳۴، ۱۶/۱۸، ۱۹، ۸۱; ان كا نقش ، ۱۴/ ۶، ۷، ۱۶/ ۲۶، ۲۷، ۳۳، ۳۷، ۳۸، ۴۵، ۴۹، ۷۵;_ كے نواہي، ۱۵/ ۶۵، ۸۸، ۱۶/ ۵۱، ۹۰، ۱۱۶; ان كا فلسفہ، ۱۶/ ۹۰; _پر وجوب، ۱۶/ ۹; اس كى وراثت، ۱۵/ ۲۳; _كے وعدے، ۱۴/ ۱۴، ۴۷، ۱۶/۱۱۹; ان پر شك كے آثار، ۱۵/ ۶۳; ان ميں جلد بازى سے اجتناب، ۱۶/ ۱; ان كے تحقق ميں تعجيل، ۱۶/۱; ان كى حتميت، ۱۴/۲۲، ۴۷، ۱۶/ ۱، ۳،۳۸،

۷۰۳

۴۰; ان ميں تعجيل كى در خواست، ۱۶/۱; ان كى حقانيت، ۱۴/ ۲۲; ان كى حتميت كے دلائل، ۱۴/۴۷; ان كے بارے ميں سوء ظن، ۱۴/ ۴۷; ان كے تحقق پر صبر ، ۱۶/۱; _ كے عذاب كے وعدے ، ۱۴/۱۹، ۴۷، ۱۵/ ۴۳; ان كا استہزاء ، ۱۶/ ۳۴; ان كى حتميت۱۵/ ۴; ان كا قانونى ہونا، ۱۵/ ۴; _كا كار ہدايت، ۱۵/۱۲; _ كى ہدايتيں ، ۱۴/ ۲۱، ۲۷، ۱۵/ ۱۰، ۱۶/ ۹، ۱۲۱; ان سے محروم افراد، ۱۶/۳۷، ۱۰۴، ۱۰۷، ۱۰۹; ان سے محروميت، ۱۶/ ۱۰۸; اس كى خاص ہدايتيں ، ۱۴/ ۱۲; _ كى خبر داري، ۱۴/ ۱۹; _ كيلئے ہم مثل كى تخليق، ۱۴/ ۳۰نيز ر_ك آيات خدا، ابراہيمعليه‌السلام ، بھروسہ ، استعازہ، استمداد، اسماء وصفات، اطاعت، افترائ، اقرار، الہى امداد، اميدوارى ،انبياء، انسان، خدا كے برگزيدہ افراد، خدا كے بندے ، خوف ، سر تسليم خم ہونا، تقرّب، توسل ،توفيقات ،توكل، جاہليت، خدا كى حمايتيں ، حمد، خدا پرستي، خوف خدا ركھنے والے ، دعا، ذكر ، خدا كے رسول، سجدہ، خدا كى سنتيں ،قسم، شكر ، عبادت، نافرماني، عقيدہ، غفلت برتنے والے ، غفلت، قياس، قيامت، كفر، لطف خدا، لعنت، مبغوض خدا لوگ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مشركين، مشركين مكہ، خدا كے مردود افراد، خدا كے مغضوب لوگ، خدا پر افتراء باندھنے والے ،موجودات، ضرورتيں ، ہجرت اور نااميدي

خدا پرستي:_كى طرف دعوت، ۱۴/ ۱۰نيز ر_ ك گذشتہ اقوام//خوف الہى ركھنے والے :_وں كے مقامات، ۱۴/۱۴

خوف الہي:ر_ك انبياء//خدا كى شناخت:ر_ك انبياء، جاہليت، خدا ، مشركين اور مشركين مكہ

خواري:ر_ك ذلت//خرما:_ كى قدرو قيمت،۱۶/ ۱۱; _ آيات خداوند ى ميں سے ، ۱۶/ ۶۷; _ كے محصولات، ۱۶/ ۶۷; ان كا تنوع، ۱۶/ ۶۷; _ كے فوائد، ۱۶/ ۶۷نيز ر_ك خمر اورنحل

خسارت:ر_ك زياں //خصومت:ر_ك دشمني

خضوع:ر_ك ذكر ، سائے، موجودات اور نماز

خطاء:_ كے اقسام، ۱۵/ ۴۴; _ كا انجام، ۱۵/ ۴۴نيز ر_ك قيمت كا اندازہ اور انسان

خطرہ:_ كا پيش خيمہ، ۱۵/ ۸۹نيز ر_ك انسان اور عصيان

خلقت:_ كا تداوم ، ۱۶/ ۸; خشك مٹى سے _، ۱۵/ ۲۶، ۲۹نيز ر_ك آدمعليه‌السلام ، آسمان ، كا ئنات، ابليس، گھوڑا، خچر، گدھا، انسان، تذكر، جن، چوپائے ،ذكر ، راستے ، زمين، اونٹ ، طبيعت، پہاڑ، گائےگوسفند، ملائكہ، موجودات اور نہريں

خدا پر افتراء باندھنے والے:۱۶/ ۶۴_وں كى سزا، ۱۶/ ۶۲; _وں كا مواخذہ، اس كى

۷۰۴

حتميت، ۱۶/ ۵۶; _وں كى محروميت، ۱۶/ ۱۱۶; _جہنم ميں ، ۱۶/ ۶۲

خدا كى حمايتيں :_وں كے شامل حال افراد، ۱۵/۹۵، ۱۶/۱۲۸

خوف:اخروى _،اس كے مراتب، ۱۴/۴۳; انبياء،كى تعليمات ميں سے _۱۴/۱۳،خدا كے حساب و كتاب سے _، ۱۴/۱۴،اس كى قدر و قيمت، ۱۴/۱۴;اس كى تشويق ، ۱۴/۱۴; خدا سے _، ۱۶/۵۰،۵۱;اس كے آثار، ۱۴/۱۴،۱۶/۵۰; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/۲; اس كے عوامل ، ۱۶/۵۲، ۵۳; ربوبيت خداوند سے _،۱۶/۵۰; غير خدا كا _، اس كى مذمت ۱۶/۵۲; اس كى حيرانگى ، ۱۶/۵۲; خدا كى قہاريت سے _، ۱۶/۵۰; باطل معبودوں سے _، ۱۶/۵۱; خدا كے عذاب كے وعدوں سے _،۱۴/۱۴; اس كى قدر و قيمت، ۱۴/۱۴; اس كى تشويق، ۱۴/۱۴; _اور اميدوارى ،۱۶/۴۸; _ كا سبب ،اس كى اہميت، ۱۵/۵۰نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، گذشتہ اقوام، انبياء، بدكار افراد، ظالمين، عذاب ، قيامت، كفار ، حضرت محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مشركين اور ملائكہ

خچر:سے استفادہ ،۱۶/۸;_ كا خالق،۱۶/ ۸; _كى خلقت ،اس كا فلسفہ، ۱۶/۸; _كا زينت ہونا، ۱۶/۸; _كى سواري، ۱۶/ ۸; _كا صدراسلام ميں گوشت ،اس كا كھانا،۱۶/۸

خود:_سے دفاع ، اس كى اہميت، ۱۵/ ۶۹; قيامت كے دن دفاع، ۱۶/ ۱۱۱; _ كو نقصان پہنچانا، ۱۴/۸، ۱۶/ ۹۴; _ پر ظلم، ۱۴/ ۳۴; ۱۶/ ۲۸، ۲۹، ۳۲،۳۳، ۳۴، ۱۱۹;اس كے آثار ، ۱۴/ ۴۵; اس كے موارد، ۱۴/ ۴۵; اس كى نشانياں ، ۱۶/ ۳۴; _ سے دھوكا ، ۱۶/ ۲۶

خود كو برتر خيال كرنا:ر_ك تكبر

خود پسنديدي:ر_ك تكبر اور خود پسندي

خود سازي:ر_ك تزكيہ

خوردو نوش كى اشيائ:_ كے احكام ، ۱۶/۱۱۴، ۱۱۵;بہترين، ۱۶/۶۷; _كى حليّت اس كے شرائط ، ۱۶/ ۱۱۴; حرام _، ۱۶/ ۱۱۵،۱۱۸;_حلال_سالم، مباح _،۱۶/۱۴

خوشبختي:ر_ك سعادت

خوف :ر_ك خوف

خون:_ كى حرمت، ۱۶/۱۱۵

۷۰۵

اشاريے (۳)

خيانت :خدا كے ساتھ _، ۱۶/ ۹۱نيز ر_ك خد

خير :_ كا سرچشمہ، ۱۶/ ۷۶

خير خواہي:_ كى تاثير، اس كے موانع، ۱۵/ ۷۲

''د''

دار الكفر:ر_ك ہجرت

داماد:_ كى رشتہ دارى ، ۱۶/ ۷۲

درخت:_وں سے استفادہ ، ۱۶/ ۱۱; اس كے عوامل، ۱۵/ ۲۲; _وں كى زوجيت، ۱۵/ ۲۲; _وں كا گنا، اس كے عوامل، ۱۶/۱۱; اس كا فلسفہ، ۱۶/۱۱نيز ر_ك انگور، بہشت ، زيتون، منزل سازي، قرآنى مثاليں اور نخل

دشمن:_وں كى ازيتيں ، ۱۵/ ۸۶; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۲۶; اس پرصبر ، ۱۶/ ۱۲۶، ۱۲۷; _وں كا استہزاء ، ۱۵/ ۹۷; _وں سے انتقام، ۱۶/ ۱۲۸; _وں سے برتاؤ، اس كا طريقہ، ۱۶/۱۲۷; _وں كے شكنجے، ان پر صبر، ۱۶/ ۱۱۰;_وں كو عفو، ۱۵/۸۶، ۱۶/۱۲۶ ، ۱۲۸; اس كى اہميت، ۱۵/ ۸۵; اس كا پيش خيمہ، ۱۵/۸۵; _وں سے ان جيسا مقابلہ، ۱۶/۱۲۶

نيزر_ك اسلام، انبياء، خداوند عالم، دشمنى ، دين ، دينى علماء، قرآن، كتب آسماني، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور موحّد ين

دشمني:_كا مقام، ۱۵/۴۷; _ كى برطرفى ، اس كا سبب، ۱۵/ ۴۷; _كى مذمت، ۱۶/۴نيز ر_ك گذشتہ اقوام ، انسان، دشمن، شيطان، قريش، كفار، متقين اور مشركين

دعا:_كے آثار، ۱۴/ ۳۷، ۳۹;_ كے آداب، ۱۴/ ۳۵، ۳۸، ۳۹، ۴۰، ۴۱، ۱۵/ ۳۶،۳۷; _ كى اجابت، ۱۶/ ۵۴; اس كے عوامل ، ۱۴/ ۴۰; اس كے موانع، ۱۴/ ۳۴; _قبول كرنے والا، ۱۴/۳۹; _ كى استجابت، ۱۴/۴۰;_ ميں اسماء و صفات ، ۱۴/ ۳۸; _ ميں تضرّع، ۱۴/ ۳۷; دوسروں كيلئے _، ۱۴/ ۴۱; اس كى قدر وقيمت، ۱۴/ ۴۱; ربوبيت خدا ميں _ ۱۵/ ۳۶; _ كا فلسفہ ، ۱۴/ ۳۹نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام ابليس، انبياء، تذكر، سختى ،فرزند، نعمت اور مردودان خد

دعوت:_ميں برہان، ۱۶/ ۱۲۵; حكمت ميں _، ۱۶/ ۱۲۵; _ كا طريقہ ، ۱۶/ ۱۲۵; _ ميں وعظ و نصيحت ۱۶/ ۱۲۵

خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے

دفاع:ر_ك خود ، قيامت اور مہمان

۷۰۶

دلائل:ر_ك انبياء ، صالحعليه‌السلام ، نوحعليه‌السلام اور ہودعليه‌السلام

دلداري:ر_ك ابراہيم،عليه‌السلام انبياء اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

دلسوزي:ر_ك محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

دليل:ر_ك برہان

دنيا :_كى قدر وقيمت ،۱۶/ ۳۰; _ سے كم استفادہ ، ۱۶/ ۱۱۷; _ كى آخرت پر ترجيح ، ۱۴/ ۳، ۱۶/ ۱۰۷، ۱۰۸، ۱۰۹; اس كے آثار ، ۱۶/ ۹۵; اس كا سبب، ۱۶/ ۹۵; _ ميں حقائق، ان كا خفاء ، ۱۶/ ۹۲; ان كا ظہور، ۱۶/ ۳۹; _ كا نقش، ۱۶/ ۳۰

نيز ر_ك آخرت ، دنيا كى طرف بازگشت ، دنيا طلب افراد اور دنيا طلبي

دنيا طلب افراد: ۱۶/ ۹۵

_ كا گمراہ كرنا،۱۴/ ۳۰; _ كے دل پر مہر، ۱۶/ ۱۰۸; _كا دنياوى زياں ، ۱۶/ ۱۰۹; _كى غفلت، ۱۶/ ۱۰۸; _ كا بر انجام، ۱۵/ ۳; _ كا بہرہ ہونا ، ۱۶/ ۱۰۸; _ كا اندھاپن ، ۱۶/ ۱۰۸; _ كى سزا ، ۱۶/ ۱۰۸; _ كى گمراہي، ۱۴/ ۳; _ كى محروميت، ۱۶/ ۱۰۷، ۱۰۸نيز ر_ك دنيا، دنيا طلبى اور كفار

دنيا طلبي:_ كے آثار، ۱۴/ ۳،۱۵/ ۳، ۱۶/ ۹۵، ۱۰۷، ۱۰۸، ۱۰۹; _ كى مذمت، ۱۵/ ۸۸، ۱۶/ ۱۰۷; كے ساتھ مقابلہ ، اس كا طريقہ ، ۱۵/ ۳;_ كى ناپسنديدگي، ۱۴/ ۳; ۱۵/ ۳نيز ر_ك رہبر ، دنيا، دنيا طلب افراد، قسم توڑنے والے ، عہد شكن افرادا ور كفار

دوزخ:ر_ك جہنم

دوزخى افراد:ر_ك اہل جہنم

دھمكى دينا:ر_ك اقوام گذشتہ، انبياء، انسان، وطن در بدري، خدا، كفار، مشركين اور مشركين مكّہ

دن:_سے استفادہ، ۱۶/ ۱۲; _كى تسخير، ۱۴/ ۳۳، ۱۶/ ۱۲;اس كا نقش، ۱۴/ ۳۳; _ كا نقش، ۱۴/ ۳۳

دينى قائدين:_كى اميدوارى ، ۱۵/ ۹۷; _كے خلاف پر و پيگنڈہ، ۱۵/ ۹۷;_ كى تكذيب ، اس كے آثار، ۱۶/۱۱۳; _ كا شرعى و ظيفہ، ۱۵/ ۹۴; _ كا زہد، ۱۵/ ۸۸; _كى ذمہ دارى ، ۱۵/ ۸۸، ۸۹، ۱۶/ ۸۲، ۸۴; _ كا نقش، ۱۴/ ۱، ۵; _كى ضروريات، ۱۵/ نيز ر_ك رہبران//درگذر:ر_ك عفو

دل پر مہر :ر_ ك دنيا طلب افراد ، كفار اور مرتدين

۷۰۷

دوستي:_ كا معيار ، ۱۴/۳۶نيز ر_ك آخرت، خداوند عالم اور متقى افراد

دين :دينى آفت شناسي، ۱۴/ ۳، ۹، ۱۵/۳، ۹۰، ۱۶/ ۱۰۵; ۱۱۶; _ميں اختيار، ۱۶/ ۳۵; _كى قدرو قيمت ، ۱۶/ ۹۵، _ كے اصول ،۱۶/ ۷۷; اس كے علم كى اہميت، ۱۴/ ۵۲; _ كے بارے ميں اظہار نظر، ۱۶/۳۰; _ سے اعراض ، ۱۶/ ۸۲; _ پر افترائ، ۱۶/ ۱۱۶; _ كا سرچشمہ ، ۱۶/ ۱۰۵; _ميں اكراہ ، اس كى نفي، ۱۶/ ۸۲، ۱۰۶; _ميں انحراف، ۱۴/ ۳۰; _ كے اہداف ، ۱۶/ ۳۰; _كى اہميت، ۱۴/ ۲۵، ۱۵/ ۳، ۸۹;_ ميں بدعت، ۱۶/ ۱۱۶; _ كے بد نماياں افراد، ان كى گمراہى ، ۱۴/۳; _ كى بدنمائي ، ۱۴/ ۳; اس كے آثار، ۱۴/ ۳; _ كى پيروى ، اس كا وجوب ، ۱۶/ ۵۲; _ كى تبليغ، ۱۵/۹۴، ۱۶/ ۳۵، ۱۲۵; _كى وضاحت، ۱۴/ ۴; اس كا ذريعہ ، ۱۴/ ۴; اس كى اہميت، ۱۴/ ۸۴; اس كى روش ، ۱۶/ ۸۳، ۱۲۵; _ كا تجزيہ كرنے والے ، ان كا مواخذہ، ۱۵/ ۹۲; _ كا تحقق، اس كا سبب ،۱۴/ ۱، ۵; _ كے سامنے سر تسليم خم ، اس كے موانع ، ۵/۱۵ ;_ كى تشريع ، اس كا پيش خيمہ ، ۱۶/ ۳۰; اس كا سر چشمہ ، ۱۶/ ۵۲; _ كى تعليمات، ان پر عمل، ۱۴/ ۳۶; _ كے كچھ حصّہ كى تكذيب، اس كے آثار، ۱۵/ ۹۰; _كى تنقيص ،۱۴/ ۳; _ كے خلاف سازش ، ۱۶/ ۲۸; اس كى تاريخ، ۱۶/ ۲۶; اس سے ممانعت، ۱۶/ ۴۵; _كے حقائق، اس كى تحقيق، ۱۶/ ۴۳; _ كا خير ہونا، ۱۶/ ۳۰; _ كے دشمن، ۱۴/ ۳، ۱۳; ان كى اذيتيں ، ان كى اذيتوں كى سختي، ۱۶/ ۱۲۷; ان كى اخروى حقارت، ۱۶/ ۲۷; ان كى سازش، ۱۶/ ۲۶ ; ان كى سازش كے آثار ، ۱۶/ ۲۶; ان كى تاريخ ، ۱۶ /۲۷; ان كى شكست، ۱۴/ ۴۶; ان كى شكست كے عوامل ، ۱۶/۲۶; ان كا ظلم ، ۱۴/ ۱۳; ان كے انجام سے عبرت، ۱۶/ ۲۶; ان كا عجز ، ۱۶/ ۲۶; ان كا عذاب، ۱۶/۲۶، ۲۵; ان كا دنياوى عذاب، ۱۶/ ۲۷; ان كى غفلت، ۱۶/۲۶; ان كا كفر ، ۱۶/۲۷; ان كى سزا ، ۱۶/ ۲۶: ان كى مبغوضيت،۱۶/۲۶: ان كو دھوكا ، ۱۶/ ۲۶; ان كا مكر، ۱۶/ ۲۶; ان كے مكر كے آثار ، ۱۶/ ۲۶; ان كے گھر كى و يرانى ، ۱۶/ ۲۶; ان كى ہلاكت، ان كى ہلاكت كى كيفيت، ۱۶/ ۲۶; ان كا باہمى توافق ، ۱۶/ ۳۶; _ كى طرف دعوت ، اس كے آثار ، ۱۶/ ۱۲۶; اس كا طريقہ ،۱۵/ ۴۸; _ حق ، اس ميں اختلاف، ۱۶/ ۱۲۴; _ حنيف، اس كى پيروى كے آثار ، ۱۶/ ۱۲۳; _اور عينيت، ۱۴/ ۱، ۵، ۱۵/ ۷۱، ۱۶/۱۱۵; _ سے برتاؤ كا طريقہ ، ۱۶/ ۳۵; _ كى عقلانيت، ۱۴/ ۵۲; _كى فطريت ، ۱۶/ ۱۱۴; _ كا فہم ، اس كى اہميت، ۱۴/۴، ۲۴; اس كا معيار ، ۱۴/ ۴; _ كى قبوليت، اس كے كچھ حصّہ كو قبول كرنے كے آثار ، ۱۵/۹۰; _ كے

۷۰۸

ساتھ مقابلہ، اس كا پيش خيمہ، ۱۴/۳; _ كى وسعت، اس كى ممانعت، ۱۶/ ۸۸; _ سے اعراض كرنے والے ، ان كى جہالت، ۱۶/۹۵; ان كى غفلت، ۱۶/ ۹۵; _ سے ممانعت، اس كے آثار ، ۱۶ّ ۹۴; ان كا اخروى عذاب، ۱۶/ ۹۴; _ كا نقش ، ۱۴/ ۱، ۱۵/ ۸۹، ۱۶/ ۱۲۲نيزر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، انبياء، دين داري، دينى فروشي، دينى علماء، لوطعليه‌السلام ، مشركين اور مكہ

دين دارى :_ كى قدرو قيمت، ۱۵/ ۸۸; _ ميں استقامت، ۱۴/ ۳۶، -۱۶/ ۱۱۰; _ كى درخواست، ۱۴/ ۳۵; _كى دعوت، ۱۴/ ۴۴; _كا ضعف ، اس كى مقدمہ سازى ، ۱۶/ ۹۴; _ كا معيار، ۱۴/ ۳۶; _ كا نقش، ۱۴/ ۳۶نيز ر_ك دين ، دين فروشى مجاہدين اور مہاجرين

دين فروشي:_ كے آثار، ۱۶/ ۹۵نيزر_ك دين اور دين داري

''ذ''

ذبيحہ:بغير بسملہ كے _، اس كى حرمت،۱۶ /۱۱۵

ذكر :۱۵/ ۶، ۹، ۱۶/ ۴۴; _ كے آثار، ۱۴ / ۴۲، ۱۶/ ۱۳; كفران نعمت كے آثاركا_، ۱۶/ ۱۱۴;آخرت كا _، اسكے آثار، ۱۶/ ۱۰۷; موجودات كى فرمانبردارى كا_، اس كے آثار، ۱۶/ ۴۸; ايام اللہ كا _، ۱۴/ ۵; خدا كى جزاؤں كا _، اس كے آثار، ۱۶/ ۹۵; تاريخ بنى اسرائيل كا_، ۱۴/ ۶; توحيدكا _، ۱۶/ ۵۲; خدا كى وصيتوں كا _، ۱۴/ ۷; خدا كى حمايتوں كا _، اس كے نفسياتى آثار ، ۱۶/ ۱۲۸; خداكى حمايت، ۱۶/ ۵۰; اس كے آثار، ۱۵ / ۹۸; اس كے آداب، ۱۵/ ۹۸; اس كى اہميت، ۱۵/ ۹۸، ۱۶/ ۸۰; اس كى حمد، ۱۵/ ۹۸; اس كى تسبيح ، ۱۵/ ۹۸ ; سختى ميں حمايت، ۱۶/ ۵۳; موجودات كے خضوع كا _، اس كے آثار ، ۱۶/ ۴۸; خلقت انسان كا _، ۱۵ / ۲۸; موجودات كى خلقت كا _ اس كے آثار، ۱۴/ ۱۰، ۱۶/ ۱۷; علم خداكا_، اس كے آثار، ۱۶/ ۹۱; خدا كے علم غيب كا _، ۱۴/ ۴۲; قدرت خدا كا _، ۱۶/ ۷۴; موسيعليه‌السلام كے قصہ كا _، ۱۴/ ۶ ; قيامت كا _، اس كے آثار، ۱۶/ ۹۲، ۱۱۱; اس كى اہميت، ۱۶/ ۸۴، ۱۱۱; عمل كے گواہوں كا _،۱۶/ ۸۹; مالكيت خدا كا _، ۱۶/ ۵۲، ۷۴; ثروت كے سرچشمہ كا _، اس كے آثار، ۱۴/ ۳۱; دنياوى نعمتوں كى ناپائيدارى كا _، ۱۶/ ۸۰; بنى اسرائيل كى نجات كا _، ۱۴/ ۶; نعمت كا _، ۱۴/ ۶; اس كے آثار، ۱۴/ ۶، ۱۶/ ۱۴، ۷۲، ۷۸،۸۱; اس كى اہميت، ۱۴/ ۶; سمندرى نعمتوں كا _، ۱۶/ ۱۴نيز ر_ك تذكرذلت:اخروى _، اس كے عوامل ، ۱۶/ ۲۸; _ كے عوامل ، ۱۵/ ۶۹، ۱۶/ ۵۹

۷۰۹

نيز ر_ك جاہليت ، دين، قائدين، ظالمين، قيامت، كفار ، لوطعليه‌السلام اور مفسدين

''ر''

راز ظاہر كرنا:ر_ك خد

رازقيت:ر_ك توحيد، خداوند عالم ، شرك ، عقيدہ، سچے معبود اور باطل معبود

راستے:_وں سے استفادہ، ۱۶/ ۱۵; _وں كى خلقت، ان كا فلسفہ، ۱۶/ ۱۵نيز ر_ك نعمت

راستہ كا حصول:_ كا ذريعہ، ۱۶/ ۱۵، ۱۶; _كى نشانياں ، ۱۶/ ۱۶نيز ر_ك ستارے

را فت:ر_ك خد

ربوبيت:ر_ك خد

رجعت:روز _۱۴/۵

راز و نياز:ر_ك دع

رجم:ر_ك ابليس اور شيطان

رحمت:_سے استفادہ ، اس كے شرائط، ۱۶/ ۸۹; _كا پيش خيمہ ، ۱۶/ ۸۹، ۱۱۰، ۱۱۹;_ كے شرائط ، ۱۶/۱۱۰;_ سے مايوس افراد، ۱۵/ ۵۶;_ كے شامل حال افراد، ۱۶/ ۱۱۰; _ كے موانع ، ۱۶/ ۱۱۹; _ كے اسباب، ۱۶/ ۱۱۰

نيز ر_ك اميد واري، حق، خداوند عالم ، اولاد، قرآن ، گنہگار افراد، مومنين، ضرورتيں اور نااميدي

رزائل اخلاقي:ر_ك اخلاق

رزق:ر_ك روزي

روز قيامت:ر_ ك قيامت اور معاد

رسوائي:_كے عوامل ، ۱۵/ ۶۸

انبياء الہى : ۱۴/ ۹، ۱۵/ ۵۲، ۵۷، ۵۸، ۵۹، ۶۳;

۷۱۰

ان كى استقامت، ۱۵/ ۱۱; ان كى ذمہ دراى ، ۱۵/ ۱۱

رنگ:ر_ك بصيرت ، شہد، نباتات اور موجودات

رسوم:ر_ك جاہليت اور قوم لوطعليه‌السلام

رشد:معاشرتي_، اس كے عوامل ، ۱۶/ ۱۱۲ ، ۱۱۳; _ كے عوامل، ۱۶/ ۸۹نيز ر_ك اقتصاد، لوگ اور نعمت

رفاقت:ر_ك دوستي

روابط:معاشرتى _، ان ميں احسان، ۱۶/ ۹۰;ان كے اصول،۱۶/ ۹۲; ان كى سلامتى كى اہميت، ۱۶/ ۹۰; ان ميں عدالت، ۱۶/۹۰; دينى _ ان كى قدر و قيمت، ۱۴/ ۳۶

روايت:۱۴/ ۵، ۷، ۱۲، ۱۴، ۱۵، ۱۶، ۱۷، ۱۸، ۲۱، ۲۲، ۲۴، ۲۵، ۲۶، ۲۷،۲۸، ۳۱، ۳۵،۳۶ ،۳۷،۴۸ ، ۵۰ ، ۱۵/ ۱، ۲ ، ۱۶ ،۱۷، ۱۸، ۱۹، ۲۱، ۲۲، ۲۴، ۲۷، ۲۹، ۳۰، ۳۴، ۳۵، ۳۷،۳۸، ۴۱،۴۲، ۴۳، ۴۴، ۴۶، ۵۲، ۵۳، ۶۳،۶۵، ۷۰، ۷۱،۷۸، ۸۵، ۸۷، ۹۰، ۹۱، ۹۴، ۹۵، ۱۶ /۱، ۲، ۱۶، ۲۵، ۲۶، ۲۷، ۳۲، ۴۰، ۴۳، ۴۴، ۴۵، ۵۲، ۶۰، ۶۱، ۶۷، ۶۸، ۶۹، ۷۰، ۷۲، ۷۵، ۸۸، ۹۰، ۹۲، ۹۷ ، ۹۸، ۹۹، ۹۰ ، ۱۰۰ ، ۱۰۲، ۱۰۶، ۱۱۲، ۱۲۵، ۱۲۶

رشتہ دار:_وں پر احسان، ۱۶/ ۹۰; _وں كى امداد،۱۶/ ۷۳ ; _وں كى اہميت، ۱۶/ ۷۲; _وں كو بخشش، ۱۶/ ۹۰نيز ر_ك رشتہ دارى اور نعمت

رشتہ داري:_ كے آثار ، ۱۶/ ۹۰;_ كے حقوق، ان كى رعايت كى اہميت، ۱۶/ ۹۰; اس كاپيش خيمہ، ۱۶/ ۹۰; _ كے تعلقات، ان كى قدرو قيمت، ۱۴/ ۳۶; ان كى اہميت، ۱۶/ ۹۰نيز ر_ك پاكيزہ افراد، رشتہ دارى اور داماد

رگوں كا پھول جانا: (ايك بيماري)ر_ك قرآنى تشبہات

ر وح:_كى اہميت، ۱۵/ ۲۹; _كى حقيقت ، ۱۶/۱۲; _ميں موثر عوامل، ۱۴/ ۳۷; _كا قابض، ۱۶/۲۸، ۳۲، ۷۰; _كى لطافت، ۱۵/ ۲۹; _سے مراد، ۱۵/ ۲۹، ۱۶/۲; نفخ_، اس كى كيفيت، ۱۵/ ۲۹; _كا نقش ، ۱۶/ ۷۰نيز ر_ك آدمعليه‌السلام اور انسان

روح القدس:_سے مراد، ۱۶/ ۱۰۲

روزي:

۷۱۱

_كا اضافہ،اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۷۱; _كى حلّيت، اس كا فلسفہ، ۱۶/ ۱۱۴; پاكيزہ_، ۱۶/ ۱۱۴; اس كى حرمت، ۱۶/ ۱۱۴; پسنديدہ _، ۱۶/ ۶۷، ۷۵; حرام_، ۱۶ / ۱۴، حلال _، ۱۶ / ۷۵، ۱۱۴; اس سے استفادہ ، ۱۶/ ۱۱۴; اس سے استفادہ كے آثار، ۱۶/ ۱۱۴; اس سے استفادہ كا ترك، ۱۶/ ۷۲; _كے عوامل ، ۱۶/ ۷۳; _كا سرچشمہ، ۱۴/ ۳۱، ۱۵/ ۲۰، ۱۶/ ۵۶، ۷۵، ۱۱۴نيز ر_ك انسان، خدا ، مشركين، موجودات اور نعمت

روشن فكري:_كے دعوى دار، ۱۶/ ۲۴

روش شناسي:ر_ك موعظہ

رياست طلبي:ر_ك قائديں

''ز''

زبردستي:ر_ك كفار//زمان:_وں كا تفاوت، ۱۴/ ۵

زمين:_ كا آرام و سكون، اس كے عوامل، ۱۶/ ۱۵; _كا احيائ، ۱۶/ ۶۵; اس كے عوامل، ۱۶/ ۶۵; اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۶۵; _سے استفادہ ۱۵/۲۰; _كے وسائل، ۱۵/ ۲۰; _كى تاريخ، ۱۵/ ۱۹، ۱۶/ ۱۰،۶۵; _ كى تبديلى ، ۱۴/ ۴۸; اس كا فلسفہ، ۱۴۰/ ۵۱; _كا مسطح كرنا، ۱۵/ ۱۹; _ كا ثبات، اس كے عوامل، ۱۵/ ۱۹; _ كا خالق، ۱۴/ ۱۰، ۳۲، ۱۶/ ۳; _ كى خلقت، ۱۴/ ۱۹، ۳۲، ۱۵/ ۱۹، ۱۶/ ۳; اس كى حقانيت، ۱۵/ ۸۵; اس كى عظمت، ۱۴/۱۹; اس كا بامقصد ہونا، ۱۴/ ۱۹; _ قيامت كے دن، ۱۴/ ۴۸; _ كا شگافتہ ہونا، ۱۴/ ۱۰; _كا غيب، ۱۶/ ۷۷; _ ميں دھنسنا، ۱۶/۴۵; اس كے اسباب، ۱۶/ ۴۵;_ كے فوائد، ۱۵/ ۲۰، ۱۶/۷۳; _كى وسعت، ۱۵/ ۱۹; _كى لرزش، اس كے موانع، ۱۶/ ۱۵; _كے موجودات، ۱۴/ ۱۰، ۱۵/ ۲۰; ان كا مالك، ۱۴/ ۲; _ كے ناہموارياں ، اس كے فوائد، ۱۶/ ۱۵; _ كا نقش ، ۱۵/۲۰نيز ر_ك آخرت ،عذاب اور قيامت

زندگي:_ميں ايمان ، ۱۶/ ۹۷; _كا پروگرام، بہترين پروگرام ، ۱۶/ ۸۹;_ كى مادى ضروريات كى فراہمى ، اس كى اہميت، ۱۶/ ۱۰۷; _ اخروى ، ۱۴/ ۴۸; قابل قدر _، ۱۶/ ۹۷; بے وقعت_، ۱۶/ ۷۰; پاكيزہ_، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۷; دنياوى _، ۱۴/ ۴۸; اس كى محدوديت، ۱۶/ ۸۰; اس سے محروميت، ۱۶/ ۵۳; اس ميں نعمت، ۱۶ / ۵۳; اس كى خصوصيات، ۱۶/ ۹۲; ناپسنديدہ_، ۵/ ۳;

۷۱۲

سلامت _ ،اس كے عوامل ، ۱۶/۹۷;_ميں عمل صالح ، ۱۶/ ۹۷; _ ميں موثر عوامل، ۱۴/ ۱۴نيز ر_ك انسان، عورت، شہد كى مكھى ، ظالم افراد، مرد اور معاش

زہد:_كى اہميت، ۱۵/ ۸۸; _كى تشويق، ۱۵/ ۲۳; _كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۰۷; ناپسنديدہ_، ۱۶/ ۷۲نيز ر_ك دينى قائدين

زياں :اخروى _كى تشخيص، اس كے عوامل ، ۱۶/ ۱۰۹; اس كے مدارد، ۱۴/ ۱۵نيز ر_ك بدعت ، خدا ، خود، زيانكارافراد، قسم ، ظالم افراد، كفار اور منحرف افراد

زيان كار افراد:۱۴/ ۱۵; اخروى _، ۱۶/ ۱۰۹

زيبائي:_كى قدر و قيمت، ۱۵ /۱۶;_كا سرچشمہ ، ۱۶/ ۷۵ينز ر_ك خلقت ، چوپائے ، زيبائي طلبي، زينت اور ميلانات

زمين پررينگنے والے جانور:_وں كى فرمانبردارى ، ۱۶/ ۴۹; _ كى توحيد عبادي، ۱۶/۴۹; _آسمانى مادى ، ۱۶/۴۹;_ اور استكبار ، ۱۶/ ۴۹;_ وں كا سجدہ، ۱۶/۴۹

زرعى محصولات:_كو اُگانے والا، ۱۶/ ۱۱

زيبائي طلبي:_يك اہميت، ۱۶/ ۶نيز ر_ك زيبائي

زيتون:_كى قدر وقيمت، ۱۶/ ۱۱; _كادرخت، اس كو اگا نے والا، ۱۶/ ۱۱; اس كى پيدائش ،۱۶ /۱۱

زينت:_سے استفادہ، ۱۶/ ۱۴; سمندرى _يں ۱۶/ ۱۴; ان كا استخراج، ۱۶/ ۱۴; ان سے استفادہ، ۱۶/ ۱۴نيزر_ك گھوڑا ، خچر اور گدھا

زيور كے آلات :ر_ك ميلانات

'' س''

الساعة :۱۵/۸۵

سائبان:ر_ك تعمير منازل

سايہ :_وں كى فرمانبردارى ، ۱۶/۴۸; اس كے آثار ، ۱۶/ ۴۸; _وں كى قدر و قيمت، ۱۶/ ۴۸; _وں كا خضوع، ۱۶/ ۴۸; اس كے آثار، ۱۶/ ۴۸; _وں كا سجدہ، ۱۶/ ۴۸; _وں كى گردش، ۱۶/ ۴۸; ان كے مطالعہ كى دعوت،۱۶/ ۴۸; ان كا سرچشمہ، ۱۶/ نيز ر_ك تعقل، موجودات اور نعمت

۷۱۳

سبيل اللہ :_كى بدنمائي ، ۱۴/۳; _كا نيك انجام، ۱۴/ ۱; _كى طرف دعوت، ۱۶/۱۲۵; _سے روكنے والے ، ۱۴/ ۳، ۱۶/۹۴; ان كا افساد، ۱۶/ ۸۸; ان كى گمراہى ، ۱۴/۳; ان كا عذاب، ۱۶/ ۸۸; _سے مراد، ۱۶/۱۲۵; _سے ممانعت، ۱۶/۹۴; اس كے آثار، ۱۴/۳، ۱۶/۹۴; ان كا اخروي، عذاب، ۱۶/ ۹۴; _كے موارد، ۱۶/ ۸۸; _كى نورانيت، ۱۴/ ۵;اس كى وحدت، ۱۴/۱; _كى وضاحت، ۱۴/۱; _كى خصوصيات، ۱۶/ ۱۲۵; _كا عقل كے ساتھ توافق، ۱۶/ ۱۲۵; _كا علم كے ساتھ توافق، ۱۶/ ۱۲۵نيزر _ك ميلانات

سپاسگزاري:ر_ك شكر

ستارے:_وں سے استفادہ، ۱۶/ ۱۲; _وں كى تسخير،۱۶/ ۱۲; اس كے اسباب، ۱۶/ ۱۲; _وں كى حركت، ۱۵/ ۱۶; _كے ذريعہ راستہ كا حصول، ۱۶/۱۶; ستارہ جدي، ۱۶/ ۱۶; _وں كے فوائد، ۱۵/ ۱۶

ستائش:ر_ك حمد

ستمگر افراد:ر_ك ظالم افراد

ستمگرى :ر_ك ظلم

سجدہ:_كے احكام، ۱۵/ ۲۹;_كى حقيقت، ۱۵/ ۲۹; خدا كے سامنے _، ۱۶/ ۴۸، ۴۹; غير خدا كے سامنے _، ۱۵/ ۲۹; _ كا جواز، ۱۵/ ۲۹نيزر _ك آدمعليه‌السلام ، ابليس، انسان، زمين پر رينگنے والے جانور، سائے ،ملائكہ ، موجودات اور نماز

سجيل:ر_ك عذاب

سخاوت:ر_ك لوطعليه‌السلام

سختي:_كے آثار، ۱۶/۹۶;_ ميں استقامت، ۱۵/۱۱; _كى تسہيل، اس كا طريقہ، ۱۵/ ۹۸; اس كا پيش خيمہ، ۱۵/۱۱; اس كے عوامل،۱۵/۸۵; _ميں تضرع ، ۱۶/ ۵۳، ۵۴; _ميں دعا، ۱۶/ ۵۴; _كا رفع، ۱۶/۷; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۷; اس كا سرچشمہ، ۱۶/۵۴;_ميں صبر، ۱۴/ ۴۵، ۱۶/ ۴۲; _ كے عوامل، ۱۶/۹۴، ۱۱۳، ۱۱۸نيز ر_ك ابتلائ، انسان، ايمان، دين ، ذكر، شرك، عفو، مشركين، نعمت اور يہود

نافرماني:ر_ك عصيان

سفر:_ميں آسائش، ۱۶/۸۰; _كى اہميت، ۱۶/۳۶; _ ميں رفاہ اورآسودگى ۱۶/ ۸۰

۷۱۴

سرزمينيں :اصحاب ايكہ كى سرزمين، اس كى سرسبز و شادابي، ۱۵/۷۸; اس كا جغرافيائي مقام، ۱۵/ ۷۸; گذشتہ اقوام كى سرزمين، اس كى مالكيت، ۱۴/ ۱۳; انبياء كى سرزمين، اس كى مالكيت، ۱۴/ ۱۳; قوم ثمود كى سرزمين، اس كى جغرافيائي حالت، ۱۵/ ۸۲; قوم لوطعليه‌السلام كى سرزمين، ۱۵/ ۷۹; اس كا صدر اسلام ميں ہونا ، ۱۵/ ۷۶; اس پر عذاب، ۱۵/ ۶۰; اس كى سرنگوني، ۱۶/۷۴; اس سے ہجرت، ۱۵/۶۵نيز ر_ك گذشتہ اقوام اور انبياء

سرزنش:_كے عوامل، ۱۴/ ۲۲

خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كے جائے

سر گرداني:_كے عوامل ،۱۵/ ۷۲نيزر_ك قوم لوطعليه‌السلام

سرمستى :_كے آثار ، ۱۵/۷۲، ۷۳نيزر _ك قوم لوطعليه‌السلام

سرنوشت:اخروي_، اس ميں موثر عوامل، ۱۵/ ۹۳، ۱۶/ ۱۱۱; اس كى پريشاني،۱۶/ ۱۱۱;_ ميں موثر عوامل، ۱۵/ ۴۴، ۶۰نيزر _ك فرزند

سرور:_كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۶; _كے عوامل، ۱۶/ ۸۹نيز ر_ك بشارت، قوم لوطعليه‌السلام اور مسلمان افراد

سعادت:اخروي_، اس كى درخواست، ۱۴/ ۳۵; اس كے عوامل، ۱۴/ ۱۸، ۵۱، ۱۵/ ۴۶، ۱۶/ ۳۰; اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۹۶; ادنياوي_، اس كا پيش خيمہ، ۱۴/ ۳۱; اس كے عوامل، ۱۶/ ۳۰; _كے عوامل، ۱۴/ ۱۸، ۱۶/ ۳۲، ۹۶، ۹۷، ۱۲۲

نيزر_ك انسان ، تذكر، سعادت مندافراد، متقى افراد اور مہاجرين

سلام:_كى اہميت، ۱۴/ ۲۳، ۱۵/ ۵۲; _كى خصوصيات، ۱۶/۳۲نيزر_ك ابراہيمعليه‌السلام ، اہل بہشت، متقى افراد اور ملائكہ

سازش:ر_ك گذشتہ اقوام ، دين ، شيطان، قرآن ، كفار ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مشركين

سازش كرنے والے :_لوں كا عذاب، ۱۶/۴۵;_لوں كى تدريجى ہلاكت، ۱۶/۴۷

سركشي:ر_ك نافرماني

۷۱۵

سچے معبود:_وں كى حيات، ۱۶/ ۲۲; _وں كى خالقيت، ۱۶/۲۰،۲۲; اس كا واضح ہونا، ۱۶/ ۲۰; ان كى رازقيت، ۱۶/ ۷۳; ان كا علم ، ۱۶/ ۲۲; ان كى قدرت ، ۱۶/ ۲۰، ۱۶/ ۲۲;ان كى خصوصيات، ۱۶/ ۲۲نيز ر_ك مشركين اور باطل معبود

سزا:_كا ذريعہ، ۱۶/ ۱۱۸; _كا گناہ سے تناسب، ۱۴/ ۵۱، ۱۵/ ۴۴; ۱۶/ ۲۹، ۳۴، ۸۸; _كا پيش خيمہ ، ۱۴/ ۵۱، ۱۵/ ۹۳; _كے عوامل ، ۱۴/ ۵۱; اخروى _ ، اس كے عوامل، ۱۴/ ۵۱; اس كے مراتب ، ۱۴/ ۴۲ ، ۴۳; دنياوي_، اس كے اسباب، ۱۴/ ۴۵; _ كے مراتب، ۱۵/ ۹۶، ۱۶/ ۶۱، ۸۸; _كا سرچشمہ ، ۱۶/ ۵۲; كيفرى نظام، ۱۵/ ۴۴، ۱۶/ ۲۹، ۴۳،۸۸

( خاص موارد ميں خود موضوع ميں تحقيق كى جائے)

سوال:_پيش كرنا ، اس كى اہميت، ۱۴/۱۰;_ كے فوائد، ۱۶/۱۷،۴۳نيز ر_ك ائمہعليه‌السلام ، ابراہيم،عليه‌السلام خدا، عصياں ، علماء، قانون شكني، ملائكہ اور وحي

سلامتي:_كى اہميت، ۱۵/ ۴۶، ۱۶/ ۱۱۵; اخروي_، اس كے عوامل، ۱۵/ ۴۶نيزر_ك بشارت ، علائق اور متقى افراد

سنت:_كا كار ہدايت، ۱۴/ ۱

خدا كى سنتيں :نسل كا بقاء كى سنت۱۶/ ۷۲; سزا كى سنت، ۱۴/ ۴۵; مہلت كى سنت، ۱۴/ ۴۲; ۱۶/ ۶۱

سنگ:ر_ك قوم لوطعليه‌السلام

سنگ تراشي:_كى تاريخ، ۱۵/ ۸۲نيزر_ك قوم ثمود

سورج:_سے استفادہ، ۱۶/ ۱۲;_ كى تسخير، ۱۴/ ۳۳، ۱۶/ ۱۳; _كى گردش، اس كا دوام، ۱۴/۳۳; _ كا نقش، ۱۴/ ۳۳

سود:_كا حرام ہونا، ۱۶/ ۱۱۵

سينچر:_كى تعطيل۱۶/ ۱۲۴،نيز ر_ك يہود

سماعت:_كى اہميت ،۱۶ / ۷۸; _كا نقش، ۱۶/ ۷۸ نيز ر_ك خدا شيطان اور نو مولود

۷۱۶

سمندر:_وں سے استفادہ، ۱۴/ ۳۲، ۱۶/ ۱۴; _وں كى تسخير، ۱۶/ ۱۴; _وں كے مناظر، ۱۶/ ۱۴; _وں كے فوائد، ۱۴/ ۳۴، ۱۶/ ۱۴;_وں كا نقش ، ۱۴/۳۳نيز ر_ك سمندرى غوطہ زني، كشتى راني

سوء استفادہ:_كا پيش خيمہ، ۱۶/۲۵نيز ر_ك اقدار، خداوند عالم، قسم، معنويات اور مقدسات

سو ء ظن:ر_ك گذشتہ اقوام، انبياء، خداوند عالم ، قوم ثمود، قوم عاد اور قوم نوح

سوء نيت:ر_ك قوم لوطعليه‌السلام

سورہ حجر:_كى آيات، ان كى عظمت، ۱۵/ ۱

سورہ حمد:_كى فضليت ۱۵/ ۸۷; _كے نام، ۱۵/ ۸۷نيز ر_ك محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

سہم المال:ر_ك باطل معبود

سيارے:_وں كى تسخير، ۱۶/ ۱۲

''ش''

شب:_سے استفادہ، ۱۶/ ۱۲; _كى تسخير، ۱۴/ ۳۳، ۱۶/ ۱۲ ; _كا نقش، ۱۴/۳۳

شبہات:ديني_، ان كے جواب كى اہميت، ۱۴/۱۱نيز ر_ك چوپائے اور شہد كى مكھي

شبہ پيدا كرنا:ر_ك گذشتہ اقوام، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم مشركين اور معاد

شتر:_سے استفادہ ،۱۶/۸;_كے زريعہ سامان كا حمل ونقل ،۱۶/۷،۸;_كى پشم ،اس كے فوائد ، ۱۶/ ۸۰; _كى كھال، اس كے فوائد، ۱۶/ ۸۰; _كا خالق ، ۱۶/۵; _كى خلقت ، اس كا فلسفہ ، ۱۶/ ۵; _صد راسلام ميں ، ۱۶/ ۷; _كا دودھ ، اس كا آيات خدا ميں سے ہونا ، ۱۶/۶۶; اس كا خارج ہونے سے عبرت، ۱۶/ ۶۶; اس كے فوائد، ۱۶/۶۶; اس كے نكلنے كى كيفيت، ۱۶/ ۶۶;_سے عبرت، ۱۶/ ۶۶ ; _كے فوائد، ۱۶/ ۵، ۷; _كى طاقت، ۱۶/ ۷; _ كے بال ، اس كے فوائد، ۱۶/ ۸۰; _كا گوشت ، اس صدر اسلام ميں كہانا ، ۱۶/ ۸; _كى خصوصيات

۷۱۷

، ۱۶/ ۷نيز ر_ك نعمت

شجرہ خبثيہ :_سے مر اد ، ۱۴/ ۲۶

شجرہ طيبہ:_ كا پھل دينا، ۱۴/ ۲۵; اس كى قدت، ۱۴/ ۲۵; _سے مراد، ۱۴/ ۲۴

شخصيت:_كى آفت شناسي، ۱۶/ ۷۶; جھوٹى _ سازى ، ۱۴/ ۱۵نيز ر_ك انسان اور عورت

شرك:_كے آثار ، ۱۴/ ۳۰، ۳۶، ۱۶/ ۲۷، ۱۱۰; _سے اجتناب، ۱۶/ ۱۲۳; اس كى دعوت، ۱۶/ ۵۱; اس كے دلائل ،۱۶/ ۵۱; اس كا سبب، ۱۶/ ۷۴; _كى بے منطقى ، ۱۶/ ۸۷; _كا بطلان ، ۱۴/ ۳۰، ۱۶/ ۸۷; اس كے آثار ، ۱۶/۱; _كى پيدائش ، ۱۴/ ۳۰; _كى تاريخ ، ۱۴/ ۳۰; _سے بيزارى ، ۱۴/ ۲۲; _كى تبليغ، اس كا انجام، ۱۴/ ۳۰; _كى حقيقت، ۱۶/ ۲۸، ۷۱ ، ۷۳; _افعالي، ۱۶/ ۵۶; _دررازقيت، ۱۶/۵۶; اس كى مذمت، ۱۶/ ۵۶;اس كا مؤاخذہ ۱۶/۵۶; _ ربوبى اس كا بطلان ۱۶/۵۶; _سختى دور ہونے كے وقت، ۱۶/ ۵۴، ۵۵; _كى شكست ، ۱۶/۱; _كے عوامل ، ۱۶/ ۷۵، ۱۱۰; _كى سزا، ۱۶/ ۶۱; _كى وسعت، اس كى پريشانى ، ۱۴/ ۳۶; _كے مبلغين، ان كا جہنم ميں ہونا، ۱۴/ ۳۰; _سے مصونيت ، اس كے عوامل ، ۱۴/۳۵; _ كا سرچشمہ، ۱۶/ ۱۰۱; _كے موارد، ۱۴/ ۲۲، ۱۶ /۱۰۰; _كے موانع، ۱۶/ ۱۲۳; _كى ناپائداري، ۱۶/۱; _سے نہي، ۱۶/۵۱نيز ر_ك ، ابراہيم،عليه‌السلام اسلام ، گذشتہ اقوام، انبياء، ثنويت، قائدين ، شيطان، عقيدہ، قوم ثمود ، قوم عاد، قوم نوح، محمد صلعم ، مشركين، مكہ اورہوشياري

شراب:_كے احكام، ۱۶ /۶۷; _ كى تيارى ،اس كى تاريخ، ۱۶/ ۶۷; انگور سے شراب، ۱۶/ ۶۷;كجھور سے شراب، ۱۶/ ۶۷;_ كى حرمت، اس كى تشريع، ۱۶/۶۷; صدر اسلام ميں _، ۱۶ /۶۷

شعور:ر_ك شہد كى مكھى ، شيطان اور موجودات

شقاوت:اخروي_، اس كے عوامل ، ۱۴/۵۱; _كے عوامل، ۱۴/ ۱۸، ۲۸نيز ر_ك تذكر

شكر:_كى قدر وقيمت، ۱۴/ ۵; _كى حقيقت، ۱۴/ ۷; _كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۱۴، ۷۸; _ خدا، اس كى اہميت، ۱۶/ ۷۸; اس كى نشانياں ۱۶/ ۸۱; _نعمت ، ۱۴/ ۷، ۱۶/ ۱۱۴، ۱۲۱; اس كے آثار، ۱۴/ ۱۵، ۷، ۱۶/ ۱۱۲ ، ۱۲۲; اس كى اہميت، ۱۴/۷، ۳۲، ۳۳، ۳۴، ۳۷، ۳۹، ۱۶/ ۱۴، ۱۸، ۷۸،۱۱۲، ۱۱۴; اس كى طرف تشويق، ۱۶/ ۱۴; اس كا سبب، ۱۶/ ۷۲; اس سے

۷۱۸

عاجزى ، ۱۶/ ۱۸; اس كے عوامل ، ۱۶/ ۱۱۴; اس كے فوائد، ۱۴/ ۸;اس سے مراد، ۱۴/ ۷

شكر گزار ي:ر_ك ابراہيم،عليه‌السلام توفيقات اور نعمت

شكر كرنے والے:_وں كى نعمت ميں اضافہ، ۱۴/ ۷; _وں كا انتخاب ، ۱۴/ ۵; _اور ايام اللہ، ۱۴/۵; _وں كے فضائل ، ۱۴/۵

شكست:_كے عوامل، اس كے ادراك سے عاجزى ، ۱۶/ ۲۶

شكنجہ:ر_ك آل فرعون، اسلام ، امتحان ، دشمن افراد، فراعنہ اور كفار

شہد كى مكھى :_كى استراحت، اس كا وقت، ۱۶/ ۶۸; _كى استعداد، ۱۶/ ۶۸; _سے استفادہ، ۱۶ / ۶۹; _ كو ابہام ، ۱۶/ ۶۸، ۶۹; _ كى فرمانبرداري، ۱۶/ ۶۹; _كو غذاكى فراہمي، ۱۶/ ۶۹;اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۶۹;_كى حركت، اس كا سرچشمہ، ۱۶/ ۶۹; _كى زندگي، اس كے مطالعہ كے آثار، ۱۶/ ۶۹;اس كا طريقہ ، ۱۶/ ۶۹; اس كى جگہ ، ۱۶/ ۶۸; اس كا سبب، ۱۶/۶۹; _رات كا وقت، ۱۶/ ۶۸; _كا شعور ، ۱۶/۶۸; _ كے فوائد، ۱۶ / ۶۹; _كا گھر بنانا ، اس كا سبب، ۱۶/ ۶۸، ۶۹; _ كى خصوصيات، ۱۶/ ۶۸ ، ۶۹

شناخت :_كا ذريعہ ، ۱۶/ ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۴۱، ۴۳، ۴۴، ۶۷، ۶۹، ۷۴، ۷۸، ۱۰۸; اس سے استفادہ، ۱۶/ ۱۰۹; اس كے اقسام، ۱۶/ ۷۸; _كا طريقہ، ۱۶/۱۲; _كا پيش خيمہ، ۱۵/ ۷۷، ۱۶/ ۱۳; _كے شرائط، ۱۵/ ۷۵; _حسي، اس كا ذريعہ، ۶ا/۷۸; _ غير حسى ، اس كا ذريعہ ، ۱۶/ ۷۸; _كے مراتب، ۱۵/ ۹۹، ۱۶/ ۱۳; _كے موانع، ۱۵/ ۳۹نيز ر_ك آيات خدا، تاريخ، خدا اور وحي//شہاب آسماني:_كا نقش ، ۱۵/ ۱۸نيزر _ك شيطان

شہر نشيني:ر_ك لوطعليه‌السلام

شيطان:_سے اجتناب، ۱۶/ ۶۳; _كادعوى ، ۱۴/ ۲۲; شياطين كا آسمانى خبريں سننا، ۱۵/ ۱۸; اس كے موانع، ۱۵/ ۱۸; _كا گمراہ كرنا، ۱۴/ ۲۲; اس كا طريقہ، ۱۴/ ۲۷; اس كا دائرہ كار، ۱۴/۲۲; _كى گمراہى قبول كرنا، اس كے آثار ، ۱۶/ ۶۳; _كا بہكانا ، ۱۶/ ۶۳; اس كے آثار، ۱۶/ ۶۳; اس كا طريقہ ، ۱۶/۶۳; _كا اقرار، ۱۴/ ۲۲; اس كا اخروى اقرار، ۱۴/۲۲; _كے پيرو كار ، ۱۴/ ۲۲، ۱۶/ ۶۳، ۱۰۰; اس كى مذمت، ۱۴/۲۲; ان كى مذمتيں ، ۱۴/۲۲; اس كا شرك ، ۱۴/ ۲۲; اس كى صفات ،۱۴/ ۲۲; اس كاعجز، ۱۴/۲۲; اس كا برا انجام، ۱۴/ ۲۳ ; اس كى گمراہي، ۱۴/۲۲; اس پر ولايت ، ۱۶/ ۶۳; _كى پيروي،۱۴/۲۲، ۱۶/ ۱۰۰; اس كے آثار، ۱۴/ ۲۲; اس كا ظلم ، ۱۴/ ۲۲; _كى برائت، ۱۴ / ۲۲;

۷۱۹

تنوع شياطين، ۱۵/۱۷; _كى سازش،اس كے دفع كا ممكن ہونا، ۱۶/ ۹۹، ۱۰۰; _كى دشمني، ۱۶/ ۹۸; اس كے عوامل، ۱۶/ ۹۸; _كى دعوت ، اس كے آثار، ۱۴/۲۲; اس كى اجابت، ۱۴/ ۲۲; رجم شياطين ، ۱۵/ ۱۷; _كى اخروى مذمت، ۱۴/ ۲۲; _كى اخروى مذمتيں ، ۱۴/۲۲; _كا تسلط، اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۹،۱۰۰; اس كا دائرہ كا، ۱۶/ ۹۹، ۱۰۰; اس كے موانع، ۱۶/ ۹۹; اس كى نفى ، ۱۴/ ۲۲; _ كى شرارت ، اس كے عوامل ، ۱۶/ ۹۸; شياطين كا شعور، ۱۵/ ۱۸; شياطين كى سماعت، ۱۵/ ۱۸; ا ن كى قدرت ، ۱۵/ ۱۸; آسمانوں ميں شياطين ، ۱۵/ ۱۸; شياطين آسمان كى طرف صعود كے وقت ۱۵/ ۱۸; _اور وحى ، ۱۵/ ۱۸; شياطين اور آسمانى شہاب ۱۵ / ۱۸; _قيامت ميں ، ۱۴/۲۲; _كا دھتكار ا جانا، ۱۵/ ۱۷، ۱۶/ ۹۸; اس كے آثار،۱۶/ ۹۸; _كا عجز ، ۱۴/ ۲۲، ۱۶/ ۹۹; _كا اخروى عذاب، ۱۴/ ۲۲; _ كى قدرت، ۱۵/ ۱۷; _كا كفر ،۱۴/ ۲۲; _ پرنصف، ۱۶/ ۹۸; _سے مصونيت، ۱۵/ ۱۷، ۱۶/ ۹۹، ۱۰۰; اس كا پيش خيمہ، ۱۶/ ۹۸; _كے مغضوب افراد، ۱۶/ ۹۸; _كا آسمان ميں نفوذ، ۱۵/ ۱۷; _كا نقش ، ۱۴/ ۲۲، ۱۶/ ۱۰۰; _كے وعدے ، ان كا بطلان ، ۱۴/۲۲; _كى ولايت ، اس كا پيش خيمہ ، ۱۶/ ۶۳; اس كو قبول كرنا، ۱۶/ ۱۰۰; اس كے شامل حال افراد، ۱۶/ ۶۳نيز ر_ك استعازہ ، قائدين، كفار اور مشركين

'' ص''

صابرين:۱۶/ ۴۲، ۱۲۷; _كى امداد، ۱۶/ ۱۱۰; _كا انتخاب، ۱۴/ ۵; _كو بشارت ، ۱۶/ ۱۱۰; _كى پاداش، ۱۶/ ۹۶; _ پر تفضل، ۱۶/ ۹۶; _اور ايام اللہ، ۱۴/ ۶; _كا پسنديدہ عمل ، ۱۶/ ۹۶; _كے فضائل ۱۴/ ۵، ۱۶/۱۱۰; _كى مد ح ، ۱۶/ ۱۱۰; _ كے مقامات ، ۱۶/ ۹۶

صالحعليه‌السلام ;_كى دليليں ، ۱۴/ ۹: _كو جھٹلانے والے ، ۱۵/ ۸۰صالح افراد:_كى دعوتيں ، ۱۶/ ۷۶; _ آخرت ميں ، ۱۶/ ۱۲۲; _كے اُخروى مقامات، ۱۶/ ۱۱۲نيز ر_ك ابراہيمعليه‌السلام اور امتيں

صبر:_كے آثار، ۱۴/ ۱۵، ۱۳، ۱۶/ ۴۲، ۹۶، ۱۱۰، ۱۲۶; _كى قدر و قيمت، ۱۴/ ۵، ۱۶/ ۹۶، ۱۲۶; _كى اہميت، ۱۴/ ۱۲، ۱۶/ ۱۲۶; _كى فضيلت، ۱۶/۱۲۶; _كے اخروى فوائد، ۱۶/ ۴۲; _كے دنياوى فوائد، ۱۶/ ۴۶; _كے مراتب، ۱۶/ ۱۲۷

نيز ر_ك اسلام ، انبياء، انتقام، تبليغ، جہاد، اہل جہنم، خدا، دشمن افراد ،رہبر ، سختي، كفار ، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ، مشركين مكہ ، مقابلہ بالمثل، مہاجرين، ہجرت اورضروتيں //صداقت: ر_ك عذر خواہى اور محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

۷۲۰

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744