تفسير راہنما جلد ۵

 تفسير راہنما 10%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 744

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 744 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 172847 / ڈاؤنلوڈ: 5149
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۵

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

۱۳_ اقتدار اور مادى قدرت ، سعادت كے ضامن نہيں _و مكنهم فى الارض ما لم نمكن لكم

اور يہ فرمانا كہ ہم نے انھيں تم سے زيادہ اقتدار عطا كيا اورانھيں ہلاك كيا ہے_ پس مادى قدرت خدا كے نزديك قرب كى دليل نہيں _

۱۴_ طبيعى اور قدرتى عوامل، ارادہ الہى كے سامنے مسخر اور اس كے قلمرو قدرت ميں ہيں _

كم اهلكنا مكنهم و ارسلنا السماء و جعلنا الانهار

۱۵_ آيات الہى كو جھٹلانا، گناہ اور ہلاكت كا موجب ہے_و ما تاتيهم من آية فاهلكنهم بذنوبهم

آيات كو جھٹلانے والوں كے بارے ميں ''ذنوب'' كا عنوان استعمال كرنا ظاہر كرتاہے كہ تكذيب اور جھٹلانا ''گنا ہ'' كے مصاديق ميں سے ہے_

۱۶_ قبل از اسلام، گناہ اور حق كے خلاف جنگ كرنے كے سبب بہت سى قوموں كا زوال اورہلاكت سے دوچار ہونا_الم يرواكم اهلكنا من قبلهم فاهلكنهم بذنوبهم

۱۷_ تاريخ كى تبديلى ميں لوگوں كے اعمال كا كردار_الم يرواكم اهلكنا فاهلكنهم بذنوبهم

۱۸_ خداوند عالم كا گذشتہ ہلاك ہونے والى اقوام و ملل كى جگہ دوسرى اقوام و ملل كو لے آنا_

فاهلكنهم بذنوبهم و انشانا من بعدهم قرنا ا خرين

۱۹_ متمدن كافر قوموں كے ختم ہوجانے كے باوجود زمين پر انسانوں كى زندگى كا قائم و دائم رہنا_

فاهلكنهم بذنوبهم و ا نشانا من بعدهم قرنا ا خرين

۲۰_ كفر اور گناہ كے نتيجے ميں قوموں كى ہلاكت اور تمدنوں كى نابودي، سنن الہى ميں سے ہے_

الم يروا كم اهلكنا من قبلهم من قرن فاهلكنهم بذنوبهم

جملہ''فا ھلكناھم'' ايك ايسے قانون كو بيان كررہاہے كہ طول تاريخ ميں جسكے كے عملى اجراء كو جملہ ''الم يرواكم اھلكنا'' ظاہر كرتاہے_

۲۱_ اقوام اور تمدنوں كى پيدائش اور(نابودي) خداوند كے تسلط اور ارادے كے تحت ہے_

الم يرواكم اهلكنا من قبلهم من قرن مكنهم فى الارض و ا نشانا من بعدهم قرنا اخرين

۲۱

آيات الہى :آيات الہى كو جھٹلانے كا گناہ ۱۵

امتيں :امتوں كا نابود ہونا ۱۹; امتوں كى ہلاكت كے عوامل ۲۰; كافر امتوں كى ہلاكت ۱۹

انسان :انسان كا ضعيف و كمزور ہونا ۸

بارش :بارش كے فوائد ۱۱

پانى :پانى كے فوائد ۱۱ ۱۲

تاريخ :تاريخ سے عبرت ۱، ۲، ۵; تاريخ كے فوائد ۲، ۴; تاريخى تحولات كا منبع ۱۷;محرك تاريخ ۱۷

تربيت :تربيت كا طريقہ ۵

تعقل :تعقل نہ كرنے پر سرزنش ۱

تمدن :تاريخ اور تمدن ۷;تمدن كى پيدائش كا منشاء اور وجوہات ۱۱، ۱۸، ۲۱; تمدن كے زوال كے عوامل ۱۶;تمدنوں كا نابودہونا ۱۹; تمدنوں كے نابود ہونے كے عوامل ۱۶، ۲۰; قبل از اسلام كے تمدن ۷; معاشروں كے منقرض ہونے كى وجوہات ۲۱

حق :حق سے اعراض كا انجام ۶; حق سے جنگ كا انجام ۶;حق سے جنگ كے آثار ۱۶; حق كو جھٹلانے كا انجام ۶; حق كے مذاق اڑانے كا انجام ۶

خدا تعالى :ارادہ خدا ۱۴، ۲۱; افعال خدا ۱۸; سنن خدا ۲۰; غضب خدا سے نجات ۸;قدرت خدا كا دائرہ ۱۴

دريا :درياؤں كے فوائد ۱۱

زندگى :زندگى كا دوام ۱۹

سعادت :عوامل سعادت ۱۳

عبرت :عوامل عبرت ۱، ۲، ۴، ۵

عوامل طبيعى :عوامل طبيعى كا عمل، ۱۴

قدرت :عوامل قدرت ۱۲; قدرت كى نشانياں ۱۲; قدرت كے آثار ۱۳

۲۲

كاشتكارى :كاشتكارى كے فوائد ۱۲

كفار :صدر اسلام كے كفار كا تكبر ۱۰;صدر اسلام كے كفار كى آگاہي۳; صدر اسلام كے كفار كى قدرت ۱۰; صدر اسلام كے كفار كے وسائل ۱۰; كفار اور تاريخ كا تحليل و تجزيہ ۴; كفار كا عبرت حاصل نہ كرنا ۱،۴ كفار كى سرزنش۱

كفر :آيات الہى سے انكار ۱; كفر كے آثار ۹، ۲۰

گناہ :گناہ كى دنيوى سزا ۱۶ ;گناہ كے آثار ۱۶، ۲۰

گذشتہ اقوام :گذشتہ اقوام كا انجام ۳;گذشتہ اقوام كى تاريخ ۱

لوگ (عوام) :عوام اور تاريخ كے تحولات ۱۷

مادى وسائل :مادى وسائل كا ضعف ۸; مادى وسائل كے آثار ۱۳

معاشرہ:معاشروں كى پيدائش كى وجہ ۱۸;معاشروں كى نابودى كے اسباب ۹

ہدايت :ہدايت كا طريقہ ۵

ہلاكت :دنيوى ہلاكت كے موجبات ۶، ۹، ۱۵; ہلاكت سے نجات ۸

آیت ۷

( وَلَوْ نَزَّلْنَا عَلَيْكَ كِتَاباً فِي قِرْطَاسٍ فَلَمَسُوهُ بِأَيْدِيهِمْ لَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُواْ إِنْ هَـذَا إِلاَّ سِحْرٌ مُّبِينٌ )

اور اگر ہم آپ پر كا غذ پر لكھى ہوئي كتاب بھى نازل كرديتے اور يہ اپنے ہاتھ سے چھو بھى ليتے تو بھى ان كے كافر يہى كہتے كہ يہ كْھلا ہوا جادو ہے

۱_ اگر خداكى جانب سے پيغمبر(ص) پر كاغذ پر لكھى ہوئي كتاب نازل ہوتى تو بھى كفار اسے سحر و جادو كہتے_

و لو نزلنا عليك كتابا فى قرطاس فلمسوه با يديهم لقال الذين كفروا ان هذا الا سحر مبين

۲۳

۲_ زمانہ بعثت ميں ، كفار مكہ كا وحى اور معجزات الہى كے مقابلے ميں شديد ہٹ دھرمى اور عناد دكھانا اور حق كو قبول نہ كرنا_و لو نزلنا عليك كتابا ان هذا الاَّ سحر مبين

سورہ انعام مكہ ميں نازل ہوئي ہے_ بنابرايں قدرتى بات ہے كہ اس دور كے لوگوں خصوصاً مشركين مكہ كے بارے ميں بحث كررہى ہے _

۳_ آيات قرآن، پيغمبر(ص) پر كتابى صورت ميں نازل نہيں ہوئيں كہ انھيں چھوكر ديكھا جاتا_

و لو نزلنا عليك كتابا فى قرطاس فلمسوه با يديهم

۴_ پيغمبر(ص) كى نبوت و رسالت اور آيات الہى كے مقابلے كے ليے كفار كا ايك ہتھيار جادو كى تہمت لگانا تھا_

لقال الذين كفروا ان هذا الاَّ سحر مبين

۵_ حق كے سامنے سختي، شدت اور كفر، حوادث و واقعات كى بے جا تفسير اور فھم ميں انحراف كى راہ فراہم كرتاہے_

و لو نزلنا لقال الذين كفروا ان هذا الا سحر مبين ''الذين كفروا ...'' ميں كفر كو عنوان بنانا، كفار كے غلط اور گمراہ افكار پر كفر كى تاثير كو ظاہر كررہاہے_ يعنى ''كفر'' واقعات و حوادث كے ''حق'' كے برخلاف اور واقعيت كے برعكس تفسير كرنے كا سبب بنتاہے_

۶_ كفر اختيار كرنا، ہر قسم كے معجزے اور (حقانيت پيغمبر(ص) پر گواہ) آيت كے انكار كا سبب بنتاہے خواہ وہ كتنا ہى قابل حس كيوں نہ ہو_و لو نزلنا عليك لقال الذين كفروا ان هذا الاَّ سحر مبين

آسمانى كتب:آسمانى كتب كا نزول۱

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) پر تہمت ۴ ; آنحضرت(ص) سے جنگ ۴; آنحضرت (ص) كى حقانيت كے دلائل ۶

آيات الہي:آيات الہى سے جنگ ۴

اسلام :تاريخ صدر اسلام ۲،۴

انحراف :فكرى انحراف كے اسباب۵

تہمت :جادو كى تہمت ۱، ۴

۲۴

حق:حق كو قبول نہ كرنے كے آثار ۵

حوادث :حوادث اور واقعات كا غلط تجزيہ ۵

قرآن :قرآن كى پيشگوئي ۱; نزول قرآن كى كيفيت ۳

كفار :كفار اور آسمانى كتاب ۱; كفار اور آنحضرت(ص) ۴; كفار اور آيات خدا ۴; كفار اور نزول وحى ۱; كفار كے طور طريقے ۱; كفار كے مقابلے كاطريقہ ۴

كفار مكہ :كفار مكہ اور معجزہ ۲; كفار مكہ اور وحى ۲; كفار مكہ كا حق قبول نہ كرنا۲; كفار مكہ كى دشمنى ۲;كفا رمكہ كى ہٹ دھرمى ۲

كفر :كفر كے آثار ۵، ۶

معجزہ :معجزہ كو جھٹلانے كے عوامل ۶

آیت ۸

( وَقَالُواْ لَوْلا أُنزِلَ عَلَيْهِ مَلَكٌ وَلَوْ أَنزَلْنَا مَلَكاً لَّقُضِيَ الأمْرُ ثُمَّ لاَ يُنظَرُونَ )

اور يہ كہتے ہيں كہ ان پر ملك كيوں نہيں نازل ہو تا حالا نكہ ہم ملك نازل كرديتے تو كام كا فيصلہ ہو جاتا اور پھر انھيں كسى طرح كى مہلت نہ دى جاتى

۱_ پيغمبر(ص) پر ملائكہ كے نزول كو (اپنى آنكھوں سے) مشاہدہ كرنے كا تقاضا كفار كا (محض) ايك بہانہ اور بے جا سؤال تھا_و قالوا لو لا انزل عليه ملك و لو انزلنا ملكا لقضى الامر

۲_ ناقابل عمل معجزات كا تقاضا كركے، بہانے بنانے والے كفار كا پيغمبر(ص) پر ايمان لانے سے فرار كرنا_

و لو انزلنا ملكا لقضى الامر ثم لا ينظرون

حرف ''لو'' اكثر وہاں استعمال كيا جاتاہے كہ جہاں ''ناقابل عمل'' امر كى شرط لگائي جائے_

۲۵

۳_ اگر پيغمبر(ص) پر بعنوان معجزہ، ملائكہ كا نزول محسوس (قابل ديد) شكل ميں ہوتا تو كفار فوراً ہلاك ہوجاتے اور ان كى مہلت ختم ہو جاتي_و لو انزلنا ملكا لقضى الامر ثم لا ينظرون

۴_ اگر پيغمبر(ص) پر ايك لكھى ہوئي كتاب نازل ہوتى تو بھى كفار ايمان نہ لاتے اور (اس كے بعد) فرشتوں كے نزول كا تقاضا كرنے لگتے_و لو نزلنا عليك كتابا فى قرطاس فلمسوه بايديهم لقال و قالوا لولا انزل عليه ملك

اس احتمال كى بنا پر كہ ''قالوا'' ''لو'' كے جواب ميں ، پہلى آيت پر عطف كيا گيا ہو_

۵_ اگر ملائكہ بعنوان معجزہ، پيغمبر(ص) پر نازل ہوتے ہوئے ديكھے جاتے تو كفار كى مہلت ختم ہوجاتي_

ولو انزل ملكا لقضى الامر ثم لا ينظرون جملہ ''لقضى الامر'' اور ''ثم لا ينظرون'' سے پتہ چلتاہے كہ اگر محسوس انداز ميں ''فرشتہ'' نازل ہوتا تو كفار كى مہلت ختم ہوجاتى بنابرايں اس سے يہ نكتہ سامنے آتا كہ اس قسم كى آيات كے نزول سے پہلے، كفار مہلت الہى سے بہرہ مند تھے_

۶ ملائكہ كے آشكار و ظاہرى طور پر نازل ہونے كے تقاضے كے خطرناك انجام و نتائج سے كفار كا آگاہ نہ ہونا_

و لو انزلنا ملكا لقضى الامر ثم لا ينظرون

۷_ معجزات كا مشيت الہى اور ايك قانون كے مطابق پيش كيا جانا_

و لو نزلنا ملكا لقضى الامر ثم لا ينظرون

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) سے اعراض ۲

اسلام :تاريخ صدر اسلام ۱، ۲

ايمان :حضرت محمد(ص) پر ايمان ۲; متعلق ايمان ۲

خدا تعالى :مشيت خدا ۷

كفار :صدر اسلام كے كفار ۲،۴ ;صدر اسلام كے كفار كے تقاضے ۱;كفار كا جہل ۶; كفار كا حيات كى جانب ميلان ۱،۴; كفار كو مہلت دينا ۳،۵; كفار كى بہانہ جوئي ۱،۲;كفار كى ہلاكت كے اسباب ۳; كفار كے تقاضے ۱،۴،۶

معجزہ :درخواستى معجزہ ۱، ۲، ۴، ۵، ۶; معجزے كا قانون كے مطابق ہونا ۷; معجزے كى درخواست ۲; نزول ملائكہ كا معجزہ ۳

ملائكہ :رؤيت ملائكہ كى درخواست ۱; ; ملائكہ كا نزول ۵; نزول ملائكہ كى درخواست ۴، ۶

۲۶

آیت ۹

( وَلَوْ جَعَلْنَاهُ مَلَكاً لَّجَعَلْنَاهُ رَجُلاً وَلَلَبَسْنَا عَلَيْهِم مَّا يَلْبِسُونَ ) .

اگر ہم پيغمبر كو فرشتہ بھى بناتے تو بھى مرد ہى بناتے اور وہى لباس پہناتے جو مرد پہنا كر تے ہيں

۱_ بالفرض اگر ملائكہ كو پيغمبرى اور نبوت كے ليے انتخاب كيا جاتا تو اللہ تعالى انھيں بشر كى شكل ميں قرار ديتا_

و لو جعلناه ملكا لجعلناه رجلا

۲_ فرشتے كو پيغمبر بناكر بھيجنے كى درخواست كرنا، كفار كا صرف ايك بہانہ ہے_و لو جعلنه ملكا

ہوسكتاہے جملہ ''و لو جعلنا ملكا ...'' پہلى آيت سے جدا ہو اور كفار كے ايك دوسرے تقاضے كا جواب ہو كہ جس ميں انھوں نے فرشتہ كو پيغمبر كے عنوان سے بھيجنے كى درخواست كى ہو_

۳_ ناممكن معجزات كا تقاضا كركے، بہانہ جو كفار كا پيغمبر(ص) پرايمان لانے سے فرار كرنا_و لو جعلنه ملكا لجعلناه رجلا

۴_ كفار، انسان ميں مقام رسالت پر فائز ہونے كي لياقت و صلاحيت كے منكر اور اس مقام كے ملائكہ سے مختص ہونے كے مدعى ہيں _و لو جعلنه ملكا

۵_ خداوندكريم، لوگوں كے ليے، بشر كے علاوہ كسى اور جنس سے پيغمبر مبعوث نہيں كرے گا_

و لو جعلنه ملكا لجعلناه رجلا

۶_ خداوندكريم اپنے انبياء كو مردوں ميں سے انتخاب كرتاہے_و لو جعلناه ملكا لجعلناه رجلا

''بشرا'' كے بجائے ''رجلا ً'' كہنا، مذكورہ نكتہ پر دلالت كرتاہے_

۷_ عام لوگ دنيا ميں ملائكہ كى اصلى شكل ديكھنے سے عاجز ہيں _و لو انزلنا ملكا لقضى الامر و لو جعلنه

۲۷

ملكا لجعلناه رجلا

پہلى آيت ميں اصلى شكل ميں ملائكہ كے نزول كو قضائے امر اور كفار كى ہلاكت سے مشروط كيا گياہے_ اور اس آيت ميں ايك فرضى فرشتے كے نازل ہونے كو مردوں كى شكل ميں بيان كيا گياہے_ ان دو نكتوں سے مندرجہ بالا مفہوم اخذ كيا جا سكتاہے_

۸_ خداوند بنى آدم كى جانب ملائيكہ كو پيغمبر بناكر نہيں بھيجتا_و لو جعلناه ملكا لجعلناه رجلا

حرف ''لو'' ان موارد ميں استعمال ہوتاہے كہ جہاں شرط، ايك ممنوع و ناقابل عمل، امر ہو_

۹_ آدمى كى شكل ميں ملائكہ كے مجسم ہونے كا امكان_و لو جعلناه ملكا لجعلناه رجلا

آيت ميں جس چيز كى نفى كى گئي ہے وہ ملائيكہ كا پيغمبر ہوناہے نہ كہ ان كا آدمى كى شكل ميں مجسم ہونا_

۱۰_ اگر ملائكہ ميں سے پيغمبر مبعوث كر ديا جاتا تو بھى كفار كے بہانے بنانا اور مغالطہ والى وضعيت ختم نہ ہوتي_

و لو جعلنا ملكا لجعلناه رجلا و للبسنا عليهم

۱۱_ رسالت پيغمبر(ص) كا انكار كرنے والے حقيقت كو چھپاتے ہيں اور مغالطے سے كام ليتے ہيں _

و للبسنا عليهم ما يلبسون ''يلبسون'' فعل مضارع ہے اور كفار كى تلبيس كے استمرار كو ظاہر كررہاہے_

۱۲_ خداوندعالم، رسالت پيغمبر(ص) كے بارے ميں حق كو چھپانے والوں اور مغالطہ ميں ڈالنے والوں كو گمراہى ميں چھوڑ ديتاہے_و للبسنا عليهم ما يلبسون

۱۳_ اپنى مغالطہ كارى اور حق پوشى كے نتيجہ ميں انسان كا ہدايت الہى سے محروم ہوجانا_

و للبسنا عليهم ما يلبسون تلبيس خداوند ''للبسنا'' رتبہ كے لحاظ سے خود انسان كى تلبيس (ما يلبسون) كے بعد واقع ہوتى ہے_

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) سے دورى ۳; آنحضرت كى نبوت ميں مغالطہ ۱۲

ابنياء :انبياء كا انتخاب ۶ ; انبياء كا بشر ہونا ۱،۵; انبياء كا مرد ہونا۶ انبياء كى خصوصيات ۱-،۵،۶،۸; انبياء كى جنس۱۰

انسان :انسان كى كمزورى ۴، ۷

۲۸

ايمان :حضرت محمد(ص) پر ايمان ۳; متعلق ايمان ۳

حق :كتمان حق كے آثار ۱۳ ;كتمان كرنے والوں كى گمراہى ۱۲

خدا تعالى :اضلال خدا (خدا كا گمراہ كرنا) ۱۲;ہدايت خدا۱۳

كفار :صدر اسلام كے كفار ۳ ;كفار اور كتمان حق ۱۱; كفار اور محمد(ص) ۳;كفار اور نبوت بشر ۴;كفار اور نبوت محمد (ص) ۱۱; كفار اور نبوت ملائكہ ۴;كفار كا عقيدہ ۴ ; كفار كا مغالطہ ۱۰، ۱۱;كفار كى بہانہ جوئي ۲، ۳، ۱۰; كفار كى خواہشات ۲

كفر :حضرت محمد(ص) كے بارے ميں كفر ۳

مغالطہ :مغالطے كے آثار ۱۳

ملائكہ :تجسم ملائكہ ۹;رؤيت ملائكہ ۷; نبوت ملائكہ ۱، ۸; نبوت ملائكہ كا تقاضا ۲;

نبوت :مقام نبوت ۴، ۵، ۸

ہدايت :ہدايت سے محروميت ۱۳

۲۹

آیت ۱۰

( وَلَقَدِ اسْتُهْزِءَ بِرُسُلٍ مِّن قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِينَ سَخِرُواْ مِنْهُم مَّا كَانُواْ بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ )

پيغمبر آپ سے پہلے بہت سے رسولوں كا مذاق اڑايا گيا ہے جس كے نتيجہ ميں مذاق اڑانے والوں كے لئے ان كا مذاق ہى ان كے گلے پڑ گيا اور وہ اس ميں گھر گئے

۱_ پيغمبر(ص) سے پہلے بھى بہت سے انبياء الہى كفار كے مذاق كا نشانہ بنتے رہے ہيں _و لقد اسْتُهْزِءَ برسل من قبلك

۲_ پورى تاريخ كے دوران كفار اور انبياء كے درميان نزاع جارى رہاہے_و لقد اسْتُهْزِءَ برسل من قبلك

۳۰

۳_ طول تاريخ ميں انبيائے الہى كا مذاق اڑانا اور ان سے تمسخر كرنا كفار كا شيوہ رہاہے_

و لقد اسْتُهْزِءَ برسل من قبلك ما كانوا به يستهزؤن

۴_ طول تاريخ ميں ، انبيائے الہى كے وعدہ عذاب اور ڈرانے كا مذاق اڑانا انبياء كے خلاف كفار كى جنگ كا ايك طريقہ ہے_و لقد اسْتُهْزِءَ برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به

يہ اس وقت ہے كہ جب ''ما كانوا بہ يستھزؤن'' سے مراد وہ عذاب ہو كہ جس كا خدا كى طرف سے وعدہ ديا گيا ہے اور جو انبيائعليه‌السلام كے پيام ميں ذكر ہوا ہے_

۵_ ملائيكہ كو ديكھنے اور ايك ملموس (قابل ديد) كتاب كے نزول كا تقاضا كركے كفار كا پيغمبر اكرم(ص) كى نسبت تمسخر و اڑانا_و لو نزلنا عليك كتابا فى قرطاس فلمسوه و لقد اسْتُهْزِءَ برسل من قبلك

كفار كى بے جا توقعات اور بہانہ جوئيوں كو بيان كرنے كے بعد، پيغمبر(ص) كى تسلى كے ليے، گذشتہ انبياء سے كيئے گئے مذاق كو ياد دلانا، ظاہر كرتاہے كہ يہى بہانہ جوئياں ، انبياء الہى كے بارے ميں كفار كے مذاق كا مصداق ہيں _

۶_ خداوندعالم كا، گذشتہ انبياء سے كيئے گئے مذاق اور مذاق كرنے والوں كے برے انجام كى ياد دلاكر، پيغمبر اكرم(ص) كو تسلى و تشفى دينا_و لقد استهزى برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به يستهزء ون

۷_ انبياء اور ان كى جانب سے ديئے گئے وعدہ عذاب كا مذاق اڑانے والے كفار كا، اسى عذاب ميں مبتلا ہونا كہ جس كا وہ مذاق اڑاتے تھے_فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوابه يستهزء ون

يہ اس بنا پر كہ ''ما'' موصولہ ہے اور اس سے مراد وہ عذاب الہى ہے كہ جو انبياء كے كلام ميں ذكر ہوا ہے_ اور كفار اسى (عذاب) كو اپنے استہزاء كا نشانہ بناتے ہيں _

۸_ جو كفار، گذشتہ انبياء كا مذاق اڑاتے تھے، انكا اسى عذاب ميں گرفتار ہونا جس كا وہ مذاق اڑاتے تھے_

فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به يستهزؤن

يہ اس بنا پر ہے كہ آيت ''جزاء ما كانوا بہ يستھزؤن'' اس طرح تقدير ميں ہو تو اس صورت ميں ''ماكانوا'' ميں ''ما'' مصدريہ ہے اور ضمير ''بہ'' كا مرجع كلمہ ''رسل'' كے قرينے سے آيت كے اول ميں كلمہ ''رسول'' ہوسكتاہے_

۳۱

۹_ خداوندعالم طول تاريخ ميں اپنے انبياء كا مددگار اور پشت پناہ رہاہے_

و لقد استهزي برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به يستهزء ون

۱۰_ خداوندمتعال كا پيغمبر(ص) سے مذاق كرنے والوں كو خبردار كرنا_

و لقد استھزيٌ برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منھم ما كانوا بہ يستھزء ون

۱۱_ الہى معارف اور اديان كا مذاق اڑانے والوں كو خدا كى طرف سے خبردار كيا جانا_

و لقد استهزء برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به يستهزؤن

۱۲_ دشمنوں كى سرد جنگ كے مقابلے ميں استقامت اور ان كے تمسخر سے نہ ڈرنے كى ضرورت_

و لقد استهزء برسل من قبلك فحاق بالذين سخروا منهم ما كانوا به يستهزؤن

آسمانى كتب :آسمانى كتاب كا تقاضا ۵

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) سے مذاق ۵; آنحضرت(ص) - سے مذاق كرنے والوں كو خبردار كيا جانا۱; آنحضرت(ص) كو تسلي

انبياء :انبياء سے جنگ ۲،۴ ; انبياء سے مذاق ۱،۳،۶; انبياء كا مذاق اڑانے والوں كى سزا ۸ ; انبياء كى امداد ۹ ; انبياء كے ڈرانے كا مذاق اڑانا ۴،۷

انجام:برا انجام۶

جنگ :جنگ ميں شجاعت ۱۲

خدا تعالى :خدا كى جانب سے خبردار كيا جانا ۱۰ ، ۱۱;خدا كى طرف سے امداد ۹

دشمن:دين كا مذاق اڑانے والوں كو خبردار كيا جانا۱۱

سرد جنگ :(اعصابي) جنگ ميں استقامت ۱۲

كفار :صدر اسلام كے كفار ۵ ;كفار اور انبيا،۱،۲،۳،۴;

۳۲

كفار اور حضرت محمد(ص) ; كفار كا عذاب ۷،۸; كفار كا محسوسات كى جانب حائل ہونا۵: كفار كى خواہشات ۵; كفار كى طرف سے استہزاء ۱، ۳،۴ ، ۷ ; كفار كے طور طريقے۳; كفار كے مقابلے كا طريقہ۴

مذاق اڑانے والے:مذاق اڑانے والوں كا انجام ۶ ; مذاق اڑانے والوں كى سزا ۷،۸

ملائكہ :ملائكہ كو ديكھنے كا تقاضا ۵

آیت ۱۱

( قُلْ سِيرُواْ فِي الأَرْضِ ثُمَّ انظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ )

آپ ان سے كہہ دليجے كہ زمين ميں سير كريں پھر اس كے بعد ديكھيں كہ جھٹلا نے والوں كا انجام كيا ہوتا ہے

۱_ پيغمبر اكرم(ص) كى لوگوں كو زمين ميں چلنے پھر نے اور انبياء الہى كو جھٹلانے والوں كے انجام ميں غور و فكر اور تدبر كرنے كى جانب رغبت دلانے پر مامور ہونا_قل سيروا فى الارض ثم انظروا كيف كان عقبة المكذبين

۲_ لوگوں كو گذشتہ امتوں كى تاريخ كے بارے ميں تحقيق و مطالعہ كرنے اور اس سے پند و نصيحت حاصل كرنے پر وارداركرنا، دينى مبلغين كا فريضہ ہے_قل سيروا فى الارض ثم انظروا

فعل امر ''قل'' پيغمبر(ص) سے خطاب ہے كہ جس ميں آنحضرت(ص) كو حكم ديا گيا ہے كہ آپ(ص) لوگوں كو تاريخ كے بارے ميں تحقيق و مطالعہ كرنے كى ترغيب دلائيں _يہ فريضہ، ملاك كے لحاظ سے فقط پيغمبر(ص) سے ہى مختص نہيں ہے بلكہ سب كا فريضہ ہے خصوصاً دينى مبلغين كا_

۳_ زمين كے طول و عرض پر گذشتہ امتوں كے عبرت آموز آثار كا موجود ہونا_قل سيروا فى الارض ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۴_ انبياء كى دعوت كا زمين كى وسعتوں تك پھيلا ہونا اور كفار كا (ہر جگہ) ان كى مخالفت كرنا_

۳۳

''قل سيروا فى الارض ثمَّ انظروا

''الارض'' كا مطلب پورى زمين ہے كہ جس كا گذشتہ لوگوں كے آثار كے بارے ميں مطالعہ اور چلنے پھرنے كے ليے ايك ميدان كے عنوان سے تعارف كروايا گيا ہے لہذا اس سے پتہ چلتاہے كہ انبياء پورى زمين پر موجود رہے ہيں ، اسى طرح ان كو جھٹلانے والے (كفار) بھى زمين پر پھيلے ہوئے ہيں _

۵_ انسان كى تربيت و ہدايت ميں ، گذشتہ امتوں كى تاريخ اور آثار كے مطالعہ اور اس سے عبرت حاصل كرنے كا اہم كردار_قل سيروا فى الارض ثم انظروا كيف كا ن عاقبة المكذبين يہ كہ زمين ميں سير سے، امتوں كى تاريخ ميں سير و مطالعہ مراد ہو_

۶_ گذشتہ لوگوں كى عاقبت، آئندہ آنےوالوں كے ليے درس عبرت ہے_قل سيروا فى الارض ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۷_ انسانى تہذيب و تمدن كے انحطاط اورتباہى كے عوامل ميں سے (ايك عامل) آيات الھى اور انبياء كو جھٹلاناہے_

ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۸_ پيغمبر(ص) اور خدا كى طرف دعوت دينے والوں كو، جھٹلانے والوں كو خداوند كى جانب سے خبردار كيا جانا_

ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۹_ انبياء اور رسالت الہى كے حامل افراد كو جھٹلانے (والوں ) كے برے انجام كى طرف عبرت آميز نظر اور توجہ كرنے كى ضرورت_ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۱۰_ گذشتہ (لوگوں كي) تاريخ ہو يا آئندہ آنے والوں كى دونوں صورتيں بنى آدم كى ترقى و سعادت يا شقاوت وانحطاط كا راستہ يكساں اور قانون و قاعدے كے مطابق ہے_قل سيروا فى الارض ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

گذشتہ لوگوں كى تاريخ ميں غور و فكر كرنے اور اس سے عبرت حاصل كرنے كے حكم (امر) سے پتہ چلتاہے كہ سعادت و شقاوت كے عوامل، طول تاريخ ميں يكساں رہے ہيں _

۱۱_ گذشتہ لوگوں كى تاريخ ميں تحقيق و تجزيہ كرنے اور اس كے بارے ميں غور و فكر كرنے كا تربيتى و تعميرى كردار_

ثم انظروا كيف كان عاقبة المكذبين

۳۴

آثار قديمہ كا علم :آثار قديمہ كے علم كى اہميت ۳، ۵

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ۲

آيات خدا :آيات خدا كو جھٹلانے كے آثار ۷

انبياء :انبياء كو جھٹلانے كے آثار ۷; انبياء كو جھٹلانے والوں كا (بُرا) انجام ۱، ۹;انبيا كو جھٹلانے والوں كو خبردار كيا جانا ۸; رسالت انبياء كا دائرہ كار ۴; مخالفين انبيا ۴

تاريخ :تاريخ سے عبرت ۲، ۳، ۶;تاريخ سے عبرت كى اہميت ۹; تاريخ سے عبرت كے آثار ۵;تاريخ كے فوائد ۵، ۱۱; مطالعہ تاريخ كى اہميت ۹;مطالعہ تاريخ كى تشويق ۲ ;مطالعہ تاريخ كے آثار ۵، ۱۱

تدبر :تاريخ ميں تدبر ۱; تدبر پر ابھارنا ۱

تربيت :عوامل تربيت ۵، ۱۱

تعقل :تاريخ ميں تعقل كے آثار ۱۱

تمدن :انحطاط تمدن كے عوامل۷; نابودى تمدن كے عوامل۷

خدا تعالي:خدا تعالى كے ڈراوے۸

رشد :رشد و ترقى كا قانون كے مطابق ہونا ۱۰

سعادت :سعادت و كمال كا قانون كے مطابق ہونا ۱۰

سياحت :سياحت كى جانب تشويق ۱

شقاوت :شقاوت و بدبختى كا قانون كے مطابق ہونا ۱۰

عبرت :عبرت كے عوامل ۲، ۳، ۵، ۶، ۹، ۱۱

كفار :كفار اور ابنياء ۴

مبلغين :مبلغين كى ذمہ دارى ۱

ہدايت :ہدايت كے عوامل ۵

۳۵

آیت ۱۲

( قُل لِّمَن مَّا فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ قُل لِلّهِ كَتَبَ عَلَى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ لَيَجْمَعَنَّكُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لاَ رَيْبَ فِيهِ الَّذِينَ خَسِرُواْ أَنفُسَهُمْ فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ )

ان سے كہئے كہ زمين و آسمان كيں جو كچھ بھى ہے وہ سب كس كے لئے ہے ؟پھر بتايئےہ سب الله ہى كے لئے ہے اس نے اپنے اوپر رحمت كو لازم قرار دے ليا ہے _ وہ تم سب كو قيامت كے دن اكٹھا كرے گا جس ميں كسى شك كى گنجائش نہيں ہے _ جن لوگوں نے اپنے نفس كو خسارہ ميں ڈال ديا ہے وہ اب ايمان نہ لائيں گے

۱_ خداوند متعال پيغمبر(ص) كو مشركين كے ساتھ بحث و استدلال كرنے كا طريقہ اور روش بتارہاہے_

قل لمن ما فى السموات والارض ليجمعنكم الى يوم القيامة

پيغمبر(ص) كو خدا كے فرمان ''قل'' سے پتہ چلتاہے كہ، منكرين معاد كے روبرو ہونے پر اس خصوصى روش اور طريقے سے استفادہ كرنا پيغمبر(ص) كے ليے لازمى ہے_

۲_ زمين اور آسمانوں كے موجودات پر خدا كى على الاطلاق مالكيت واضح اور ناقابل انكار ہے_

قل لمن ما فى السموات والارض قل لله اپنے سوال پر خود خدا كا جواب دينا، جواب كے واضح اور ناقابل انكار ہونے كو ظاہر كررہا ہے_

۳_ كفار، كائنات پر خدا كى على الاطلاق مالكيت كے معترف ہيں _

قل لمن ما فى السموات والارض قل لله كيئے گئے سوال پر خود خداوند كا جواب دينا اور كفار كے جواب كا انتظار نہ كرنا جواب كے بديہى ہونے اور اس بارے ميں (كفار كے) اعتراف كو ظاہر كررہا ہے_

۴_ كائنات ميں متعدد آسمانوں كا وجود_قل لمن ما فى السموات والارض

۵_ خداوند كى على الاطلاق مالكيت سے آگاہ ہونے كے باوجود، كفار كا اس كے بارے ميں اعتراف نہ كرنا_

قل لمن ما فى السموات والارض قل لله

۳۶

۶_ حقائق كو سوال و جواب كى صورت ميں بيان كرنا، قرآنى روش ہے_قل لمن ما فى السموات والارض قل لله

۷_ خداوند عالم نے تمام موجودات پر رحمت كرنا اپنے اوپر لازم كرليا ہے_كتب على نفسه الرحمة

''كتب'' كے معانى ميں سے ثبوت وجود اور قضائے حتمى بھى ہيں _ مذكورہ آيت ميں بھى ظاہرا يہى معنى مراد ہے_

۸_ خلقت كائنات اور خداوند عالم كے دوسرے افعال، اسكى دنيا پر محيط اور وسيع رحمت كى اساس پر (قائم) ہيں _

لمن ما فى السموات كتب على نفسه الرحمة چونكہ خداوند نے ''رحمت'' كو اپنے اوپر فرض كرلياہے_ لہذا جو كام بھى اس سے صادر ہوگا رحمت سے باہر نہيں ہوگا_

۹_ موجودات كا رحمت خداوندمتعال سے بہرہ مند ہونے كے ليے خلق ہونا_قل لمن ما فى السموات والارض قل لله كتب على نفسه الرحمة

۱۰_ خداوند كا تمام انسانوں كو روز قيامت جمع كرنا، يقينى اور بلاشبہہ ہے_ليجمعنكم الى يوم القيامة لا ريب فيه _

ہوسكتاہے كہ ضمير ''فيہ'' كا مرجع جملہ ''ليجمعنكم '' كا مضمون ہو_ يعنى قيامت كے دن تم لوگوں كو جمع كرنا شك و ترديد سے خالى ہے_

۱۱_ انسان كا موت كے ساتھ نابود نہ ہونا_ليجمعنكم الى يوم القيامة

جملہ ''ليجمعنكم '' اور اسكا ''الي'' كے ذريعے متعدى ہونا ظاہر كرتاہے كہ قيامت تك بنى آدم بطور دائم جمع ہوں گے_ اور اس كا لازمہ يہ ہے كہ انسان موت كے بعد فنا نہيں ہوتا_

۱۲_ قيامت كا ناقابل ترديد ہونا_ليجمعنكم الى يوم القيامة لا ريب فيه

''لا ريب فيہ'' قيامت كے بارے ميں ہر قسم كے شك و ترديد كى نفى ہے_ چونكہ قيامت كے بارے ميں ترديد كا واضح ترين مورد، اس كے متحقق ہونے ميں شك و ترديد كرنا ہے_

۱۳_ قيامت، حقائق كے ظاہر ہونے اور ہر قسم كے شك و ترديد كے ختم ہونے كا دن ہے_ليجمعنكم الى يوم القيمة لا ريب فيه ہوسكتا ''فيہ'' كى ضمير كا مرجع''يوم القيامة'' ہو يعنى قيامت والے دن، شك و ترديد نہيں ہوگى اور اس دن شك و ترديد انسان سے رخصت ہوجائے گي_

۳۷

۱۴_ قيامت كے برپا ہونے كا فلسفہ، لوگوں كا رحمت خدا سے بہرہ مند ہونا ہے_كتب على نفسه الرحمة ليجمعنكم الى يوم القيامة

۱۵_ قيامت كا برپا ہونا، رحمت الہى كا ايك جلوہ ہے_كتب على نفسه الرحمة ليجمعنكم الى يوم القيامة

۱۶_ كائنات پر خداوند متعال كى مطلقہ حاكميت_قل لمن ما فى السموات والارض قل لله ليجمعنكم الى يوم القيامة

۱۷_ جن لوگوں نے اپنے ہاتھوں اپنى جان كو خسارے ميں ڈالا ہے وہى قيامت كے منكر ہيں _

ليجمعنكم الى يوم القيامة الذين خسروا انفسهم فهم لا يؤمنون ''لا يومنون'' كا متعلق''ليجمعنكم الى يوم القيامة'' كى بناپر قيامت ہو_

۱۸_ اپنے وجود اور جان كے سرمائے كو تباہ كرنا، خسارہ اور دينى معارف كے انكار كا مقدمہ ہے_

ليجمعنكم الى يوم القيامة الذين خسروا انفسهم فهم لا يومنون

۱۹_ (قيامت) اور رسالت پيغمبر(ص) كا انكار كرنے والے (كفار) كا اپنے آپ كو تباہ كرنا، رحمت الہى سے محروم ہونا ہے_و لقد اسْتُهْزِءَ برسل كتب على نفسه الرحمة الذين خسروا انفسهم فهم لا يؤمنون

يہ كہ الہى رحمت بہت وسيع ہے ممكن ہے كفار رحمت الہى سے فيض ياب نہ ہونے كى وجہ سے گھاٹے ميں ہوں _

آسمان :تعدد آسمان ۴; آسمانوں كے موجودات كا مالك ۲

آفرينش (خلقت) :حاكم آفرينش ۱۶

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) كا دليل لانا; آنحضرت(ص) كى تسليم

احتجاج (دليل و حجت لانا) :مشركين سے احتجاج ۱

اقرار :مالكيت خدا كا اقرار ۳

انسان :انسانوں كا قيامت ميں ہونا ۱۰;انسانوں كا يقينى طور پر محشور ہونا ۱۰;انسان كى بقاء ۱۱

۳۸

حقائق :حقائق كو بيان كرنے كى روش ۶

خدا تعالى :افعال خدا كا منشا۸; خالقيت خدا ۸; خدا اور شرعى ذمہ دارياں ۷; خدا كى حاكميت ۱۶;رحمت خدا ۷، ۸، ۹، ۱۴; رحمت خدا كے مظاہر ۱۵ ;مالكيت خدا ۲

دين :دين كو جھٹلانے كا پيش خيمہ۱۸

رحمت خدا :۷، ۸، ۹، ۱۴; رحمت خدا سے محروميت ۱۹

خسارے ميں رہنے والے:خسارے ميں رہنے و رہنے والے ۱۹

سوال :سوال و جواب كى اہميت ۶

عمر :سرمايہ عمر كا تباہ كرنا ۱۷، ۱۸، ۱۹

قيامت :قيامت كا برپا ہونا ۱۵; قيامت كا حتمى ہونا ۱۲; قيامت كى خصوصيات ۱۳; قيامت كے دن حقائق كا ظاہر ہونا ۱۳; قيامت ميں يقين ۱۳; فلسفہ قيامت ۱۴; مكذبين قيامت ۱۷;

كفار :كفار اور كتمان حق ۵; كفار اور مالكيت خدا ۳، ۵; كفار كا اقرار۳; كفار كا خسارے ميں ہونا ۱۹;كفار كا عقيدہ ۳; كفار كى محروميت ۱۹

كفر :قيامت سے كفر ۱۹; نبوت محمد(ص) سے كفر۱۹

موت :موت كى حقيقت۱۱

موجودات :خلقت موجودات ۹; مالك موجودات ۲

۳۹

آیت ۱۳

( وَلَهُ مَا سَكَنَ فِي اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ )

اور اس خدا كے لئے وہ تمام چيزيں ہيں جو رات اور دن ميں ثابت ہيں اور وہ سب كى سننے والا اور سب كا جاننے والا ہے

۱_ دن اور رات ميں موجود تمام اشياء پر خداوند كى حاكميت اور مالكيت مطلقہ_

و له ما سكن فى الليل والنهار ''سَكَنَ'' مادہ ''سكن'' سے ہے (يعنى مسكن اختيار كرنا، ٹھرنا) اور ''ما سكن'' ہر اس وجود كو شامل ہے كہ جو دن و رات ميں موجود ہے_

۲_ فقط خداوندمتعال دن و رات كى متحرك و ساكن چيزوں كا مالك ہے_و له ما سكن فى الليل و النهار

يہ اس بنا پر كہ جب ''ما سكن'' متحرك كے مقابلے ميں بمعنى ساكن ہو_ آيت ميں دوسرا نكتہ يہ ہے كہ عربى زبان ميں كبھى كبھار ضدين ميں سے ايك ضد كو ذكر كيا جاتاہے اور دوسرى كے متعلق خاموشى بھى اختيار كرلى جاتى ہے_ چونكہ مذكور، غير مذكورہ كے ليے كافى ہے اس طرح ميں آيت ميں بھى اگر چہ فقط ''ما سكن'' كہا گيا ہے ليكن يہاں متحرك (اشيائ) بھى مراد ہيں _

۳_ فقط خداوند عالم بہت زيادہ سننے اور جاننے والا ہے_و هو السميع العليم

۴_ كائنات سے آگاہى اور علم، خداوند متعال كى مالكيت مطلقہ كا لازمہ ہے_و له ما سكن فى اللّيل والنهار و هو السميع العليم جملہء''و له ما سكن'' ،''و هو السميع العليم'' كے ليے ايك دليل كى حيثيت ركھتاہے_ يعنى ہر چيز، اعم از اشياء و اقوال اور فكر و افكار تك خدا كى مملوك و مخلوق ہيں _ اور يہ نہيں ہوسكتا كہ خالق اپنى مخلوق سے آگاہ نہ ہو_ كيونكہ اپنى مخلوق كے بارے ميں خالق كا علم ضرورى ہے_

۵_ بنى آدم كے كردار و گفتار سے خداوند متعال كى آگاہى پر توجہ ركھنا، انسان كو ايمان (لانے) پر

۴۰

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

وَأَمَّا الَّذِينَ ابْيَضَّتْ وُجُوهُهُمْ فَفِي رَحْمَةِ اللّهِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ (١٠٧)

اور جن كے چہرے سفيد اور روشن ہوں گے وہ رحمت الہى ميں ہميشہ ہميشہ رہيں گے _

١_ قيامت ميں سفيد چہرے والے دائمى و جاويد رحمت ميں ڈوبے ہوئے ہوں گے _

و اما الذين ابيضت و جوههم ففى رحمة الله هم فيها خالدون

٢_ خداوند عالم كى رسى كو مضبوطى سے تھامنا ، نيكيوں كى دعوت دينا ، امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كرنا خدا تعالى كى دائمى رحمت ميں غرق ہونے كا موجب ہيں _و اعتصموا بحبل الله و لتكن منكم امة يدعون الى الخير و يامرون بالمعروف و اما الذين ابيضت وجوههم ففى رحمة الله هم فيها خالدون اس آيت اور سابقہ آيات كے ارتباط كے پيش نظر روسفيدى سابقہ آيات ميں مذكور نيك اعمال كا نتيجہ ہوسكتى ہے_

٣_ خداوند متعال كى طرف سے تفرقہ و اختلاف سے پرہيز كرنے والوں كى حوصلہ افزائي _

و لا تكونوا كالذين تفرقوا و اختلفوا و اما الذين ابيضت وجوهمم يہ اس بناپر ہے كہ گذشتہ آيات كے قرينے سے روسفيد لوگوں سے مراد تفرقہ سے پرہيز كرنے والے ہوں _

٤_ خدا تعالى كى رسّى سے تمسك و وابستگى ،خير كى دعوت ، امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كرنے والے قيامت ميں سفيد رو اور خداوند متعال كى دائمى رحمت ميں غرق ہونگے_ و اعتصموا بحبل الله ...يدعون الى الخير و يامرون بالمعروف اما الذين ابيضت وجوههم ففى رحمة الله هم فيها خالدون يہ استفادہ اس آيت اور سابقہ آيات كے ارتباط كے پيش نظر ہے_

٥_ ايمان پرہميشہ باقى رہنا چہرے كى نورانيت اور الہى رحمت ميں ہميشہ غرق رہنے كا موجب ہے_

۶۸۱

اكفرتم بعد ايمانكم اما الذين ابيضت وجوههم

''اكفرتم بعد ايمانكم''كے پيش نظر روسياہى كى علت ارتداد ہے اور مقابلہ كے قرينہ سے روسفيدى كى علت ايمان پر دوام و بقا ہوگى _

اتحاد : اتحاد كى تشويق دلانا ٣

اختلاف : اختلاف سے اجتناب ٣

امر بالمعروف : امر بالمعروف كے اثرات ٢ ، ٤

ايمان : ايمان كے اثرات ٥

تمسك: خدا تعالى كى كے ساتھ تمسك ٢ ، ٤

خدا تعالى : خدا تعالى كى رحمت ١ ، ٢ ، ٤ ، ٥

رحمت : رحمت كے اسباب ٢ ، ٤ ، ٥

قيامت : قيامت ميں نورانى چہروں والے ١ ، ٤، ٥

نہى عن المنكر : نہى عن المنكر كے اثرات ٢ ، ٤

نيكى : نيكى كى دعوت كے اثرات ٢ ، ٤

تِلْكَ آيَاتُ اللّهِ نَتْلُوهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ وَمَا اللّهُ يُرِيدُ ظُلْمًا لِّلْعَالَمِينَ (١٠٨)

يہ آيات الہى ہيں جن كى ہم حق كے ساتھ تلاوت كررہے ہيں اور الله عالمين كے بارے ميں ہرگز ظلم نہيں چاہتا _

١_ قيامت ميں انسانوں كے كردار چاہے مومن ہوں يا كافر كے نتائج كا بيان كرنا خدا كى حق كى نشانيوں ميں سے ہے _

ميں سے ہے_

يوم تسود تلك آيات الله نتلوها عليك بالحق

۶۸۲

٢_ دونوں گروہوں مؤمنين اور كفار كے انجام كو بيان كرنے والى آيات حق كے ہمراہ اور ہر قسم كے بطلان اور انحراف كے شائبہ سے پاك ہيں _يوم تسود تلك آيات الله نتلوها عليك بالحق يہ اس صورت ميں ہے كہ ''بالحقّ '' آيات كى قيدہو اور '' باء '' مصاحبت كى ہو_

٣_ خدا تعالى كى رسى كو مضبوطى سے تھامنے، تفرقہ سے اجتناب ، نيكى كى طرف دعوت، امر بالمعروف اور نہى عن المنكركا حكم، خدا كى آيات حق ميں سے ہيں _و اعتصموا بحبل الله جميعا و لا تفرقوا و لتكن منكم امة تلك آيات الله نتلوها عليك بالحق يہ اس صورت ميں ہے كہ ''تلك'' كا مشار اليہ سابقہ آيات كے تمام مطالب ہوں _

٤_ الہى آيات (قرآن حكيم )كى حقانيت _تلك آيات الله نتلوها عليك بالحق

٥_ روسياہ لوگوں ( كافروں ) كو عذاب اور سفيدچہرے والوں كا رحمة الہى ميں غرق ہونا خدا كى آيات حقّہ ميں سے ہے_

فذوقوا العذاب بما كنتم تكفرون ففى رحمة الله تلك آيات الله يہ اس صورت ميں ہے كہ '' تلك'' كا مشار اليہ سابقہ دو آيتوں ميں مذكور مطالب ہوں _

٦_ اقدار كا معيار و ميزان حقّ ہے_نتلوها عليك بالحقّ

٧_ خدا وند متعال كا موجودات كے بارے ميں ہر قسم كے ارادہ ظلم سے پاك و منزّہ ہونا_و ما الله يريد ظلماً للعالمين

٨_ سياہ چہرے والوں ( كافروں ) كو عذاب خود ان كے اپنے بُرے اعمال ( تفرقہ و اختلاف اور كفر) كى وجہ سے ہے نہ خداوند عالم كى طرف سے_فاما الذين اسودت وجوههم و ما الله يريد ظلما ً للعالمين

٩_ خداوندعالم كے احكام بندوں پر ہر قسم كے ظلم اور بے عدالتى كے شائبہ سے دور ہيں _

و اعتصموا بحبل الله تلك آيات الله نتلوها عليك بالحق و ما الله يريد ظلماً للعالمين

آيات خدا : ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ، ٥

۶۸۳

اختلاف : اختلاف سے اجتناب ٣ ;اختلاف كے اثرات ٨

اسماء و صفات : صفات جلال ٧

امر بالمعروف : ٣

حق : حق كى قدر و قيمت ٦

خدا تعالى : خدا تعالى اور ظلم ٧ ، ٩ ;خدا تعالى كا عدل ٧ ، ٩; خدا تعالى كى رحمت ٥ ;خدا تعالى كے اوامر ٩

ظلم ، ٧ ، ٩

عذاب : ٥ ، ٨ عذاب كے اسباب ٨

عمل : ١ بُراعمل ٨ ; عمل كے اثرات ١ ، ٨

قدر و قيمت : قدر و قيمت كے معيار٦

قرآن كريم : قرآن كريم كى حقانيت ٤

قيامت : سياہ چہرہ والے قيامت ميں ٥ ، ٨ ; قيامت ميں عمل كے اثرات ١ ; نورانى چہروں والے قيامت ميں ٥

كفار: كفار كا انجام ٢; كفار كا عمل ١; كفار كى سزا ٥ ،٨

كفر: كفر كے ٨

مضبوطى سے تھامنا : خدا تعالى كى رسى كو مضبوطى سے تھامنا٣

مؤمنين: مؤمنين كا انجام ٢ ; مؤمنين كا عمل ١

نہى عن المنكر : ٣

نيكى : نيكى كى دعوت ٣

۶۸۴

وَلِلّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ وَإِلَى اللّهِ تُرْجَعُ الأُمُورُ (١٠٩)

زمين و آسمان ميں جو كچھ ہے سب اللہ كے ليے ہے اور اسى كى طرف سارے امور كى بازگشت ہے_

١_ جو كچھ زمين اور آسمانوں ميں ہے ان كا تنہا مالك خدا تعالى ہے_و لله ما فى السموات و ما فى الارض

٢_ عالم آفرينش ميں آسمانوں كا متعدد ہونا _لله ما فى السماوات

٣_ نيازمندى اور كمي، ظلم و تجاوز كے محرّك و عامل ہيں _و ما الله يريد ظلما للعالمين ولله ما فى السموات و ما فى الارض جملہ ''وللہ ما فى السموات ...'' خداوند متعال كے ظلم نہ كرنے كى علت كو بيان كررہاہے_

٤_ خداوند عالم كا كائنات كا واحد مالك ہونا اسكى ذات سے ہر قسم كے ظلم و ستم كى نفى كى دليل ہے_

و ما الله يريد ظلما للعالمين _ ولله ما فى السموات و ما فى الارض

٥_ تمام امور كى بازگشت صرف خدا تعالى كى طرف ہے_و الى الله ترجع الامور

٦_ عالم ہستى كى خلقت كا مبداء خداوند عالم كى ذات اقدس ہے_و الى الله ترجع الامور رجوع : يعنى وہيں لوٹنا جہاں سے آغاز ہوا تھا (مفردات راغب)

٧_ تمام كائنات كى حركت كا ہدف خدا تعالى كى ذات اقدس ہے_و الى الله ترجع الامور

۶۸۵

٨_ عالم ہستى حركت و سير كى حالت ميں ہے_و الى الله ترجع الامور

٩_ تمام معاملات كى باگ ڈور اور كائنات كى تقديريں خداوند متعال كے اختيار ميں ہيں *و الى الله ترجع الامور اگر تمام امور حتى اسباب و وسائل بھى خدا كى طرف لوٹيں تو تمام تقديريں بھى اسى كے اختيارميں ہونگي_

١٠_ كائنات كے تمام امور و معاملات كا خدا كى طرف لوٹنا اس كى بارگاہ اقدس سے ہر قسم كے ظلم و ستم كے ارادہ كى نفى كى دليل ہے _و ما الله يريد ظلما للعالمين و الى الله ترجع الامور

١١_ خدا كى طرف تمام امور كا لوٹنا جبرى اور ناقابل تغير ہے_*و الى الله ترجع الامور مذكورہ بالا استفادہ ''ترجع''كے مجہول لانے سے كيا گيا ہے_

آسمان: ١ آسمانوں كا متعدد ہونا ٢

اسماء و صفات : صفات جلال ٤ ، ١٠

تحريك : تحريك كے عوامل ٣

خدا تعالى : خدا تعالى اور ظلم ٤ ، ١٠ ;خدا تعالى كا عدل ٤ ، ١٠ ; خدا تعالى كى مالكيت ١ ، ٤

خدا كى طرف بازگشت : ٥

زمين : ١

نيازمندي: نيازمندى كے اثرات ٣

ظلم : ٤ ، ١٠ ظلم كے عوامل ٣

عالم خلقت : عالم خلقت كا انتظام ٦;عالم خلقت كا انجام ٥ ، ١٠ ، ١١;عالم خلقت كا فلسفہ ٧;عالم خلقت كا مبدء ٦ ;عالم خلقت كى حركت ، ٧ ، ٨

۶۸۶

اشاريوں سے استفادہ كى روش

اشاريوں سے استفادہ كا يہ نظام حروف تہجى كى ترتيب سے منظم كيا گيا ہے يعنى اصلى الفاظ كو حروف تہجى كى ترتيب اور موٹے خط كے ساتھ تحرير كرنے كے بعد اسكے ذيل ميں فرعى عناوين كو بھى حروف تہجى كى ترتيب كے ساتھ لكھا گيا ہے لہذا مطلوبہ موضوعات تك آسانى سے پہنچنے كے ليے مندرجہ ذيل نكات پر توجہ فرمايئے

١) فرعى عناوين ،اصلى عناوين كے ذيل ميں قرار ديئے گئے ہيں لہذا ان تك پہنچنے كے ليے اصلى عناوين كى طرف رجوع كيا جائے مثلاً نماز كے اثرات، اركان ، احكام اور شرائط كو لفظ نماز ميں تلاش كيا جائے_

٢) مترادف الفاظ ميں سے ايسے لفظ كو اصلى عنوان قرار دياگيا ہے جو مناسب تر ہے اور ديگر عنوان يا عناوين كے سلسلے ميں (ر _ ك) (رجوع كيجئے ) كى علامت كے ذريعے اسى عنوان كى طرف رجوع كرنے كيلئے كہا گيا ہے مثلاً :

آگ : ر_ ك آتش

٣) بعض اصلى عناوين كے فرعى عناوين نہيں ہيں تا ہم خود كسى اور عنوان كے تحت آئے ہيں لہذا اس عنوان كے ليے اس اصلى عنوان كى طرف رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے مثلاً :

آرزو: ر _ ك انبيائ، انسان و

٤) وہ الفاظ و موضوعات جو ايك دوسرے كے نزديك ہيں

اور ايك موضوع كے بارے ميں تحقيق كرنے كے ليے مفيد اور مؤثر ہيں ان ميں بھى فرعى عناوين كو ذكر كرنے كے بعد نيز ر_ك (نيز رجوع كيجئے) كى علامت سے رہنمائي كى گئي ہے مثلاً آخرت : نيزر ، ك ايمان ، دنيا ، قيامت ، معاد_ ياد رہے كہ جہاں رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے وہاں كبھى مطلوبہ عناوين دونوں عناوين ميں صراحت كے ساتھ لائے گئے ہيں اور كبھى فقط دونوں عناوين ميں علمى رابطے كو ظاہر كيا گيا ہے _

٥) وہ اشاريے جنہيں '' اور'' كے ذريعے مركب كيا گيا ہے ان ميں ايك خاص رابطہ پايا جاتاہے لہذا ان مركب اشاريوں ميں اگر دو مفاہيم ہيں تو پہلے اس كو ذكر كيا گيا ہے جو دوسرے ميں مؤثر ہے جيسے ''ايمان اور عمل''

۶۸۷

(چونكہ ايمان عمل ميں مؤثر ہے لہذا ايمان كو پہلے لكھا گيا ہے) اور اگر مفاہيم كى بجائے دو افراد يا گروہ ہوں تو پہلے واسطہ ركھنے والے كو ذكر كيا گيا ہے اور جس كے ساتھ واسطہ ركھا گيا اسے بعد ميں ذكر كيا گيا ہے جيسے ''آنحضرت(ص) اور اہل كتاب'' اور '' كفار اور قرآن كريم'' كہ جنہيں '' ايمان''، '' آنحضرت''اور ''كفار'' كے عناوين ميں ذكر كيا گيا ہے اور دوسرے عناوين (عمل، اہل كتاب، قرآن) ميں انہيں پہلے عناوين كى طرف رجوع كرنے كا كہا گيا ہے_

٦) بسا اوقات ايك عنوان كو اسكے مفاہيم كى وسعت اور اس كے بعض فرعى عناوين كے مستقل موضوع ہونے كى بناپر كئي اصلى موضوعات كى طرف تقسيم كرديا گيا ہے تا كہ مطلوبہ معلومات آسانى سے دستياب ہوسكيں مثلاً ''آيات خدا ، اسما و صفات ،توحيد اور خدا '' اس كے باوجود موضوع كى وحدت كو حفظ كرنے كيلئے ايك موضوع سے دوسرے موضوع كى طرف رجوع كرنے كيلئے بھى كہا گيا ہے _

٧) اصلى عنوان كے تكرار سے بچنے كے ليے ذيلى اور فرعى عناوين ميں يہ علامت '' '' مناسبت كے ساتھ، پہلے يا بعد ميں لگا دى گئي ہے لہذا ہر كلمہ اس علامت كے ساتھ مل كر مركب(اصلى و فرعى عنوان سے) كو تشكيل ديتاہے جيسے ايثار :_كا اجر، _ كى قدر و قيمت ، _ كے اثرات يا آنحضرت كے پيروكار _وں كا اعراض يہ ہوجائے گا آنحضرت(ص) كے پيروكاروں كا اعراض و غيرہ_

ملاحظات:

١) اشاريوں ميں ذكر شدہ نمبر ان آيات سے مربوط ہيں جن سے موضوعات كو اخذ كيا گيا ہے البتہ اس كا مطلب يہ نہيں ہے كہ اشاريوں كے يہى الفاظ آيات ميں موجود ہيں بلكہ انہيں آيات سے استخراج كئے گئے نكات كى بنياد پر تيار كيا گيا ہے _

٢) كتاب كے آخر ميں مذكور اشاريوں كے علاوہ ہر آيت كے ذيل ميں بھى اس كے اشاريے ذكر كر ديئے گئے ہيں تا كہ قارئين محترم كيلئے مطلوبہ عناوين كى طرف رجوع كرنا آسان ہوجائے اور انہيں ہر آيت كے عناوين كا خلاصہ بھى دستياب ہو جائے_

۶۸۸

آ

آبرو: _ كى اہميت ٣/٤٥

آثار قديمہ : ٢/ ٢٤٨ ، ٣/٩٦ ، ٩٧ ، ٩٨

آخرت: _ كى ياد ٢ / ٢٠٣ ;_ كے لئے كوشش ٢/ ١٩٧ ، ٢٢٣ ; توشہ _ ٢/ ١٩٧ ، ٢٢٣ ، ٢٥٤

نيز ر_ ك ايمان، دنيا ، قيامت ، معاد

آخرت طلبي: _ اور دنيا طلبى ٢/ ٢٠١

آدم عليہ السلام: _ اور حج ٣/ ٩٦ ; _ كا برگذيدہ ہونا ٣/ ٣٣ ; _ كا ہبوط ٣/ ٣٣; _ كى خلقت ٣/ ٥٩ ، ٦٠ _ كى عصمت ٣/ ٣٣; _ كى نبوت ٣/٣٣ ; _ كى نسل ٣/٣٤; _ كے فضائل ٣/٣٣ ; _ مٹى سے ٣/٥٩

آدم كشى : ر _ ك قتل

آرزو: پسنديدہ _ ٣/ ٥٣ نيز ر_ ك اہل كتاب ، قيامت

آزادي: فكرى _ ٣/٦٤ نيز ر_ ك انبياء (ع) ، انسان، عقيدہ ، عورت

آزادى خواہي: ر_ك مؤمنين

آزار: ر _ ك اذيت

آزمائش : ر_ك امتحان

۶۸۹

آسمان : _ وں كا مالك ٢/ ٢٥٥ ، ٢٨٤ ; _ وں كا متعدد ہونا ٢/ ٢٥٥ ، ٣/٢٩ ، ١٠٩;-_وں كے موجودات ٣/٢٩;-_وں ميں زندگى ٣/٨٣

آسمانى كتب : _ قرآن كريم ميں ٣/٣ ; _ كا نزول ٢/ ٢١٣ ; _ كا نقش ٢/٢٣١ ، ٣/٢٤ ، ١٠٥ ; _ كى اہميت ٣/٨١ ; _ كى تحريف ٢/٢١٣، ٣/٢٣ ، ٥٠ ، ٧٨ ، ٧٩ ; _ كى تعليمات ٣/٧٩ ; _ كى حاكميت ٣/ ٢٣ ; _ كى حقانيت ٢/ ٢١٣ ; _ كى ہم آہنگى ٣/٣ ; _ كے اہداف ٢/٢١٣ ، ٣/٣ ، ٤ نيز ر ك : انجيل ، اہل كتاب، ايمان، تورات، قرآن كريم ، يہود

آشتى : ر_ ك صلح

آگاہى : ر_ ك بصيرت ، علم

آل ابراہيم عليہ السلام : _ كا برگزيدہ ہونا ٣/٣٣ ; _ كى نسل ٣/٣٤ ; _ كے فضائل ٣/٣٣ نيز ر_ ك ابراہيم (ع)

آل عمران : _ كا برگزيدہ ہونا ٣/٣٣; _ كى نبوت ٣/٣٥; _ كى نسل ٣/٣٤ ; _ كے فضائل ٣/٣٣ ، ٣٦ نيز ر_ك عمران

آل فرعون : ر_ك لشكر فرعون

آل موسى عليہ السلام : _ كى وراثت ٢/٢٤٨ نيز ر_ ك موسى (ع)

آل ہارون : _ كى وراثت ٢ /٢٤٨

آنحضرت: صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم _اديان ميں ٣/ ٨١ ; _ اور آسمانى كتابيں ٣/ ٢٣ ، ٨١ ; _ اور ابراہيم (ع) ٣/ ٣٤ ، ٦٨ ; _ اور اہل كتاب ٣/ ٢٠ ، ٦٤ ، ٦٨ ، ٧٠ ، ٧١ ، ٧٣ ، ٨١ ، ٨٣ ، ٨٦ ، ٩٩ ; _ اور زكريا (ع) ٣/٤٤; _ اور سود خور ٢/٢٧٩; _ اور عيسائي ٣/٦١ ، ٨٦ ، ٨٧ ; _ اور كفار ٣/٢٠ ; _ اور لوگ ٣/ ٢٠٤ ; _ اور مريم (ع) ٣/٤٤ ; _ اور مشركين ٣/٢٠ ; _اور منافقين ٢/ ٢٠٥ ; _ اور يہود ٣/٢٣ ، ٦١ ، ٧٢ ، ٨٦ ، ٨٧ ، ٩٣ ; _ تورات ميں ٣/٨٤ ;_سے سوال ٢/٢١٥، ٢١٧، ٢١٩ ، ٢٢٠، ٢٢٢;_ كا استدلال ٣/٦١ ; _ كا ايمان ٢/ ٢٨٥ ; _ كا تعجب ٢/٢٠٤ ; _ كا علم ٢/٢٠٤ ، ٣/٤٤

، ٦١ ; _ كا مباہلہ ٣/٦١ ، ٦٣ ; _ كا معجزہ ٣/ ٥٨ ; _ كا نقش ٢/ ٢١٥ ،٢٥٢ ;_ كو تسلى ٢/٢٧٢ ; _كو تعليم ٣/٢٦ ;_ كى اطاعت ٣/ ٣٠ ، ٦٤ ; _ كى تاريخ ٢/٢٠٧ ; _ كى تكذيب ٣/ ٥٧ ، ٧٠ ، ٨٢ ، ٨٨ ; _كى جلاوطنى ٢/٢١٧ ; _ كى حقانيت ٢/٢٥٢ ، ٣ /٨١ ، ٨٦ ; _

۶۹۰

كى حمايت ٣/٦٨ ، ٨١ ; _ كى خاتميت ٣/ ٨٤ ; _ كى دعوت ٣/٨٤ ; _ كى ذمہ دارى ٢/٢١٧ ، ٢١٩ ، ٢٢٠ ، ٢٢٢،٢٢٣، ٢٧٢ ، ٣/٣١ ، ٣٢ ، ٦٠ ، ٧٣ ، ٨١ ، ٨٤ ، ٩٨; _ كى رسالت ٢/ ٢٥٢ ، ٣/١٢ ، ٢٠ ، ٢٦ ; _ كى سنت ٣/٣١ ، ٣٢ ، ١٠٦ ; _ كى سيرت ٢/ ٢٠٤ ، ٢٧٢ ;_ كى طرف وحي٣/٤٤ ;_ كے پيروكار ٣/ ٢٠ ، ٦٤ ، ٦٨ ، ٦٩ ، ٨٤ ; _ كے رجحانات ٢/٢٧٢ ; _ كے فضائل ٢/ ٢١٧ ، ٢٨٥ ، ٣/٣ ، ٧ ، ٦٨ ، ٧٤ ; _ كے نواہى ٣/٧٩ نيز ر_ ك ايمان، سنت نبوي

آيات الاحكام : ر_ ك احكام

آيات الہى : ٢/٢١١ ، ٢١٣ ، ٢٢١ ، ٢٤٢ ، ٢٥٢ ، ٢٥٨ ، ٢٥٩ ، ٢٦٦ ، ٣/٤ ، ٧، ٢٧ ، ٤١ ، ٤٩، ٥٠ ، ٥٨ ، ٧٠ ، ٧٢ ، ٩٧ ، ٩٨ ، ١٠١ ، ١٠٥ ، ١٠٨ _ كا استہزا ٢/٢٣١ ; _ كى تبيين ٢/ ٢١٩ ، ٢٢١ ، ٢٤٢ ، ٢٥٢ ، ٣/ ١٠٣ ; _ كى تحريف ٢/٢١١ ، ٢١٢ ; _ كى تكذيب ٣/٤ ، ١١ ، ١٤ ، ١٩ ، ٢١ ، ٢٥ ، ٧٠ ، ٩٨ ; _ كے منكر ٢/ ٢١_ ميں غور و فكر ٢/ ٢١٩ ، ٢٢١ ، ٢٤٢ ، ٢٦٦

الف

ابتلا: ر_ ك امتحان

ابديت : ر_ ك جاودانگي

ابرار: ر_ك نيك لوگ

ابراہيم عليہ السلام : _ اور اسلام ٣/٣٤ ، ٦٧; _ اور پرندے ٢/ ٢٦٠ ; _ اور توحيد ٢/٢٥٨ ; _اور جبرائيل (ع) ٢/ ١٩٨ ; _ اور شرك ٣/ ٦٧ ، ٦٨ ، ٩٥ ; _ اور عيسائي ٣/ ٦٨ ; _ اور يہود ٣/ ٦٨ ; _ اہل كتاب ميں ٣/ ٦٥ ، ٦٦ ، ٦٧ ، ٦٨ ; _ حج ميں ٢/١٩٩ ; _عرفات ميں ٢/١٩٨ ; _ كا اخلاص ٣/ ٦٧; _ كا استدلال ٢/٢٥٨ ، ٣/٦٦ ; _ كا اللہ تعالى سے كلام ٢/ ٢٦٠ ; _ كا حنيف ہونا ٣/ ٦٧ ، ٦٨ ، ٦٩ ، ٩٥ ; _ كا خليل ہونا ٢/٢٦٠;_كادين٣/٣٤،٦٥، ٦٦،٦٧،٦٨، ٩٥، ٩٨;_كاسوال ٢/٢٦٠ ; _ كا مطيع ہونا ٣/ ٦٧ ، ٦٨ ; _ كا واقعہ ٢/ ٢٦٠ ، ٢٦٦ ;_كو حكم ٢/٢٦٠; _ كو نمونہء عمل قرار دينا ٢/ ٢٥٨ ; _ كى دعوت ٢/ ٢٥٨ ; _ كى عبادت گاہ ٣/ ٩٧ ; _ كى نبوت ٣/ ٨٤ ; _ كے پيروكار ٣/ ٦٨ ; _ كے فضائل ٣/٦٥ ، ٦٧ ، ٩٧ نيزر_ك آل ابراہيم (ع) ، آنحضرت (ص) ، اسلام

۶۹۱

ابن السبيل : ر_ك درماندہ راہ

اتحاد: _ كا سرچشمہ ٣/ ١٠٣; _ كى اہميت ٢/٢٠٨ ، ٢٠٩ ، ٣/٤٣ ، ١٠٣،١٠٤ ، ١٠٧ ; _كى نعمت ٣/١٠٣ ، ١٠٦ ; _ كے عوامل ٢/ ٢٠٨ ، ٢٠٩ ، ٢١٣ ، ٢٥٣ ، ٢٥٧ ، ٣/ ٦٤ ، ٨١ ، ١٠٤ ، ١٠٥ ، ١٠٦ نيز ر_ ك مؤمنين

اتمام حجت: ٢/ ٢٠٩ ، ٢١١ ، ٢١٣ ، ٢٥٦ ، ٣/٤ ، ٢٠ ، ٥٢ ، ١٠١ ، ١٠٥ ، ١٠٦

اجارہ : _ كے احكام ٢/٢٣٣

اجر: _ كا سرچشمہ ٢/٧٧ ; _ كا وعدہ ٢/٢٧٤ ; _ كى ضمانت ٢/٢١٥ ; _ كے معيارات ٢/٢٢٥ ; _ كے موجبات ٣/٩٢ ; _ اخروى _ ٣/٧٧; كئي گنا _ ٢/٢٤٥ نيز ر_ ك اللہ تعالى ، انبياء (ع) ، انفاق ، جزا و سزا كا نظام ، عمل ، قيامت ، مؤمنين

اجرت : ر_ك اجارہ ،دايہ ، رضاعت

احرام : _ كے احكام ٢/ ١٩٦ ; _ كے تروك ٢/ ١٩٦ ، ١٩٧ ; _ كے محرمات ٢/ ١٩٦ ; _ كے ميقات ٢/ ١٩٦

نيز ر_ ك حج

احساسات: ر_ك: جذبات

احكام : ٢/١٩٦ ، ١٩٧ ،١٩٨ ، ١٩٩ ، ٢٠٣ ، ٢١٦ ، ٢١٧ ، ٢١٩ ، ٢٢٠ ، ٢٢١ ، ٢٢٢ ، ٢٢٣ ، ٢٢٤،٢٢٥ ، ٢٢٦ ، ٢٢٧ ، ٢٢٨ ، ٢٢٩ ، ٢٣٠ ، ٢٣١ ، ٢٣٢ ، ٢٣٣ ، ٢٣٤ ، ٢٣٥ ، ٢٣٦ ، ٢٣٧ ، ٢٣٨ ، ٢٣٩ ،٢٤٠ ،٢٤١ ، ٢٤٤ ، ٢٧٢ ،٢٧٥ ، ٢٧٨ ، ٢٧٩ ، ٢٨٠ ، ٢٨٢ ، ٢٨٣ ، ٣/ ٢١ ، ٢٨ ، ٣١ ، ٣٢ ، ٣٥ ، ٣٧ ، ٣٨ ، ٤٣ ، ٤٤ ، ٦١ ، ٧١ ، ٩٧

امضائي_٢/٢٧;_ اور اخلاق ٢/٢٢٩ ; _ اور زمان ٣/٥٠ ; _ ثانويہ ٢/١٩٦ ، ٢٣٩ ; _ كا فلسفہ ٢/٢١٦ ، ٢١٩، ٢٢٠ ، ٢٢١ ، ٢٢٢ ، ٢٢٧ ، ٢٢٨ ، ٢٢٩ ، ٢٣٠ ، ٢٣١ ، ٢٣٢ ، ٢٣٣ ، ٢٣٤ ، ٢٤٠، ٢٧١ ، ٢٨٠، ٢٨٢ ، ٣/٣٣ ; _ كا نسخ ٣/ ٥٠ ، ٩٣ ; _ كى تشريع ٢/ ٢١٣ ، ٢١٥ ، ٢١٦ ، ٢١٧ ، ٢١٩ ، ٢٢٠ ، ٢٢٢ ، ٢٢٨ ، ٢٣٠ ، ٢٣٥، ٢٤٠ ، ٢٤٢ ، ٢٨٢ ، ٢٨٦ ، ٣/٩٣ ، ٩٥ ;_ كى خصوصيات ٢ /٢٢٠ ، ٢٢٩ ; _ كى نعمت ٢/ ٢٣١ ; _ كے مبانى ٢/٢٧٩ ; _ كے معيارات ٢/ ٢١٦ ، ٢١٩ ، ٢٢٠ ، ٢٢٨ ، ، ٢٣٣ ، ٢٣٥ ، ٣/٣٣ نيز ر_ ك تشريع

(خاص موارد اپنے اپنے مقام پر تلاش كيئے جائيں )_

۶۹۲

احسان جتانا: _ كى سرزنش ٢/ ٢٦٤ ، ٢٧٢ ; _كے اثرات ٢/٢٦٢ ، ٢٦٤ ، ٢٦٦ ، ٢٧٠

اختيار: ر_ك انسان، ايمان، جبرو اختيار، دين ، كفر ، گمراہي، ہدايت

اخلاص: _ كى اہميت ٢/٢٤٥ ; _ كے اثرات ٢/٢٦٥ ، ٣/ ٤٢

نيز ر_ ك ابراہيم (ع) ، حج ، عيسى (ع) كے حوارى ، دعا، عبادت، عبوديت ، نيت

اخلاق: _ اور اقتصاد ٢/٢٨٢ ، ٢٨٣ ، ٣/١٧ ; _ اور حقوق ٢/٢٣٦ ;_كے آثار ٢/٢٠٧ ; _ى اقدار ٣/١٧ ، ٣٨ ، ٣٩ _ پسنديدہ _ ٢/٢٠١ ; معاشرتى _٣/١٧ نيز ر_ك احكام

اخلاقى نظام : ٢/٢٣٦، ٢٦١ ، ٢٦٢ ، ٢٦٣ ، ٢٦٥ ، ٢٦٧ ، ٢٨٠

اخوت: ر_ك برادري

ادب : ر_ك زكريا (ع) ، مريم (ع) ، معاشرت

ادراك: ر_ك انسان

اديان : _ كا نسخ ٣/٨٥ ; _ كى تاريخ ٢/٢١٣ ; _ كى تعليمات ٣/٣٥ ، ٣٧ ، ٣٩ ، ٤١ ، ٤٣ ، ٤٤ ; _ كى ہم آہنگى ٢/٢١٣ ، ٣/ ٦٤ ، ٨١ ، ٨٤ ; _ كے اہداف ٢/٢١٣; _ كے پيروكار ٣/٧٩ ; _ ميں اختلاف ٣/١٠٥ نيز ر_ ك دين

اذيت: _ سے اجتناب ٢/٢٦٢ ; _سے مبارزت ٢/٢٢٨ ، ٢٣١ ; _ كى سرزنش ٢/٢٣١ ، ٢٦٣ ، ٢٦٤ ، ٢٧٢ ; _ كى سزا ٢/٢٦٣ ; _ كے اثرات ٢/٢٦٢ ، ٢٦٤ ، ٢٦٦ ، ٢٧٠

ارادہ : ر_ك اللہ تعالى

ارتداد: _ كا فسق ٣/٨٢ ; _ كى سزا ٢/ ٢١٧ ; _ كے اثرات ٢/٢١٧ ، ٣/ ٨٦ ، ٨٧ ، ٩٠ ، ١٠٦ ; _ كے عوامل ٣/١٠٠ ، ١٠٦ ; _ كے موارد ٣/١٠٦ ; صدر اسلام ميں _ ٣/١٠١ نيز ر_ ك مسلمان ، مرتد، مؤمنين

۶۹۳

ازدواج: ر_ك شادي

اسارت: _ سے نجات ٢/٢٤٨ نيز ر_ ك بنى اسرائيل

استاد: _ كا نقش ٣/ ٤٨

استدلال: اہل كتاب كے ساتھ_ ٣/٨١; ناپسنديدہ _ ٢/٢٥٨، ٣٦٥ ، ٣٦٦، ٣٦٧

نيز ر_ك آنحضرت(ص) ابراہيم (ع) ، اللہ تعالى ، برہان ، نمرود نيز ر_ك

استطاعت : ر_ك حج

استعاذہ: _ كے موارد ٣/٣٦ ، ٣٧ نيز ر_ ك شيطان

استعانت: ر_ك مدد طلب كرنا

استغفار: _ كا وقت ٣/١٧ ; _ كى اہميت ٢/١٩٩ ;_ كى قدر و قيمت ٣/١٧ ; _ كے آداب ٣/١٦;_سحر كے وقت _ ٣/١٧ ; نيز ر_ك مؤمنين

استقامت : _ كى اہميت ٢/٢٥٠ ; _ كے اثرات ٢/ ٢٤٩ ، ٢٥١ ; _ كے عوامل ٢/ ٢١٤ ، ٢٤٨ ، ٢٤٩،٣/٢٨

نيز ر_ ك ايمان ، جہاد، سختي

استكبار: ر_ك بنى اسرائيل

استنجا: پانى سے _ ٢/٢٢٢

استہزا: _ كا منبع ٢/٢١٣ ; _ كى حرمت ٢/ ٢٣١; _ كى سرزنش ٢/٢١٢ نيز ر_ ك آيات الہى ، دين ، مؤمنين

اسحاق (ع) ( عليہ السلام): _ حج ميں ٢/١٩٩ ;_ كى نبوت ٣/٨٤

اسرار : ر_ك راز

اسلاف : _ كا انجام ٢/٢١١ ر_ك فخر كرنا، مريم (عليہا السلام)

۶۹۴

اسلام: _ اور ابراہيم (ع) ٣/٦٧ ، ٩٥ ; _ اور اديان ٣/٨٥ ; _ اور صلح ٢/٢١٧ ; _ اور يہود ٣/ ٧٣ ، ٩٩ ، ١٠٠ ; _ كا سہل ہونا ٢/٢٨٠ ; _ كا عالمى ہونا ٣/ ٢٠ ، ٨٥ ; _ كا نقش ٣/١٠٣ ; _ كى جامعيت ٢/٢٠٨ ; _ كى حقانيت ٣/٨٦ ; _ كى خصوصيات ٢/ ٢١٥ ، ٢٥٦ ، ٢٦٢ ، ٢٦٤ ، ٣/١٧ ، ١٩ ، ٢٠; _ كى فضيلت ٣/ ١٩ ; _ كى قبوليت ٢/ ٢٥٦ ، ٣/ ٨٥ ; _ كے دشمن ٣/ ٧٣ ، ٩٩ ، ١٠٠، صدر _كى تاريخ ٢/١٩٦ ، ١٩٨ ، ٢٠٤ ، ٢٠٥،٢٠٧،٢١٢،٢١٧ ،٢١٨، ٢١٩ ، ٢٢٠ ، ٢٧٣ ، ٢٧٨ ، ٣/١٢ ، ١٣ ، ٢٠ ، ٢١ ، ٢٣ ، ٢٦ ، ٦١ ، ٦٣ ، ٦٩ ، ٧٢ ، ٨٦ ، ٩٥ ، ١٠٠ ، ١٠٣ نيز ر_ ك ابراہيم (ع) ، اہل كتاب

اسماء و صفات الہى : بصير ٢/٢٣٣،٢٣٧،٢٦٥ ، ٣/١٥ ; حكيم ٢/ر٢٠٩ ، ٢٢٠ ، ٢٢٨ ، ٢٤٠ ، ٢٦٠ ، ٣/٦ ، ١٨ ، ١٩ ، ٦٢ ، حليم ٢/٢٢٥ ، ٢٣٥ ، ٢٦٣ ; حميد ٢/٢٦٧ ; حيّ ٢/٢٥٥ ، ٣/٢،٣ ; خبير ٢/ ٢٣٤ ، ٢٧١ ; رحيم ٢/١٩٩ ، ٢١٨ ، ٢٢٦ ، ٣/٣١ ، ٨٩ ; رؤوف ٢/٢٠٧ ، ٣/٣٠ ; سريع الحساب ٢/٢٠٢ ، ٣/١٩ ، سميع ٢/٢٢٤ ، ٢٢٧ ، ٢٤٤ ، ٢٥٦ ، ٣/٣٤ ، ٣٥ ، ٣٨ ، شديد العقاب ٢/١٩٦ ، ٢١١ ; شہيد ٣/٩٨ ; صفات جلال ٢/٢٥٥ ; ٢٦٧ ، ٣/٢ ،٢٦، ١٠٨، ١٠٩،صفات جمال ، ٢/٢٥٥ ، ٢٦٣ ، ٣/٩٧ عزيز٢ /٢٠٩، ٢٢٠، ٢٢٨ ، ٢٤٠ ، ٢٦٠، ٣/٤،٦، ١٨، ١٩،٦٢، عظيم ٢/ ٢٥٥ ، علي، ٢/٢٥٥_ عليم ٢/٢٢٤ ، ٢٢٧ ، ٢٣١ ، ٢٤٤ ، ٢٤٧ ، ٢٥٦ ، ٢٦١ ، ٢٦٨ ، ٢٨٢ ، ٣/٣٤ ، ٣٥ ، ٧٣ ; غفور ٢/١٩٩ ، ٢١٨ ، ٢٢٥ ، ٢٢٦ ، ٢٣٥ ، ٣/٣١، ٨٩ ; غنى ٢/ ٢٦٣ ، ٢٦٧ ، ٣/ ٩٧; قدير ٢/ ٢٨٤ ; قيوم ٢/ ٢٥٥ ، ٣/ ٢ ، ٣ ، مجيد ٣/١ ; محيى ٢/ ٢٥٩ ، ٣/٩٧; مميت ٢/ ٢٥٩; منتقم ٣/ ٤ ; واسع ٢/ ٢٤٧، ٢٦١ ،٢٦٨، ٣/٧٣ ; وہاب ٣/٨

نيز ر_ك اللہ تعالي، توحيد

اسماعيل (عليہ السلام): _ حج ميں ٢/ ١٩٩ ; _ كا گھر ٣/ ٩٧ ; _ كى نبوت ٣/٨٤

اسوہ : ر_ك نمونہ عمل

اشموئيل ( عليہ السلام): ٢/٢٤٦

اشيائے خوردني: حرام _ ٣/ ٩٥ ; حلال _ ٣/ ٩٣ ، ٩٥ ، ٩٨ نيز ر_ ك بنى اسرائيل ، كھلانا

اصحاب شمال: _ عالم ذر ميں ٣/ ٨٣

اصحاب صفّہ: ٢/ ٢٧٣

۶۹۵

اصحاب يمين : _عالم ذر ميں ٣/٨٣

اصلاح: _ ذات البين ٢/ ٢١٣ ، ٢٢٤ ; _ كى اہميت ٢/٢٢٠، ٢٢٤ ، ٣ /٨٩ ; _ كے عوامل ٢/٢٥١ ; _ كے موانع ٢/ ٢٠٦ نيز ر_ ك اصلاح طلب لوگ ، انبياء (ع) ، توبہ ، گھرانہ، معاشرہ ، يتيم

اصلاح طلب لوگ : ٢/ ٢٢٠

_ وں كا قتل ٣/٢١ ; _ وں كا نقش ٣/ ٠٤ ١ ; _وں كو بشارت ٢/٢٢٠

اضطرار : _ اور رفع تكليف ٢/ ١٩٦ ، ٢٣٩ ; _ كے احكام ٣/ ٢٨ نيز ر_ك مضطر

اضلال: ر_ ك گمراہي

اطاعت: _ كا سرچشمہ ٣/٣٢ ، ٤٣ ، ٥٣ ; _ كى اہميت ٢/٢٨٥ ; _ كى تشويق ٣/ ٣١ ; _ كے اثرات ٢/ ٢٨٥ ، ٣/٣١ ، ٤٣ ، ٥٥ ، ٨١ ، ١٠١ ; اللہ تعالى كى _٢/ ٢٣٨ ، ٢٦٩ ، ٢٧٦ ، ٢٨٥ ، ٣/٣٢ ، ١٠١ ، ١٠٢

نيز ر_ ك ابراہيم(ع) ، انبياء (ع) ، دين ، راہبر ، شيطان ، طالوت (ع) ، قرآن كريم ، كفار

اطلاعات: ر_ك جنگ

اطمينان: _ قلب ٢/٢٦٠ ; _ كى اہميت ٢/ ٢٦٠ ; _ كے اثرات ٢/ ٢٤٨ ; _ كے عوامل ٢/٢١٢ ، ٢٤٨ ، ٢٤٩ ، ٢٦٠ ، ٢٦٢ ، ٢٦٥ ، ٢٧٤ ، ٢٧٧ ، ٣/٢٠ ، ٤١; _ كے موانع ٢/ ٢٧٧ نيز ر_ك عمل صالح

اعتدال: ر_ك انفاق ، جنسى غريزہ ، قلب، نيكى كرنا

اعتماد: _ كى اہميت ٢/ ٢٨٣

افترا: _ اللہ تعالى پر _ ٣/٧٥ ، ٧٨ ، ٩٤ نيز ر_ك انبياء (ع) ، تورات، دين ،قرآن كريم

افراط : _ سے اجتناب ٢/ ٢٣٦ نيز ر_ ك تفريط، زہد

۶۹۶

افشا: ر_ك راز، سازش ، منافقين

اقتصاد: _ اور اخلاق ٢/ ٢٦٢ ، ٢٨٢ ، ٢٨٣ ; _ اور عبادت ٢/ ٢٧٧ ; _كى بنياديں ٢/ ٢٧٩ ; _ ى انحطاط كے عوامل ٢/ ٢٧٦ ; _ ى انصاف ٢/ ٢٧٩ ; _ى ترقى كے عوامل ٢/ ٢٧٦ ; _ ى جمود ٢/ ٢٧٥ نيز ر_ ك اخلاق ، اقتصادى نظام ، رزق اقتصادى نظام: ٢/ ٢٦١ ، ٢٦٢ ، ٢٧٢ ، ٢٧٥ ، ٢٧٦ ، ٢٧٨ ، ٢٧٩ ، ٢٨٢ ، ٢٨٣

اقدار:٢/١٩٧،١٩٨،٢٠٧،٢١٠،٢١٢،٥،٢١،٢١٦ ،٢١٩، ٢٢١ ،٢٢٩،٢٣٨ ،٢٤٥،٢٤٦،٢٥٣،_ ، ٢٦٢، ٢٦٣، ٢٦٤ ، ٢٦٦، ٢٧١،٢٧٣،٢٧٤،٢٧٩، ٣/٧ ، ١٥،١٧، ٣٨، ٣٩، ٤٣، ٤٥، ٤٨، ٥٢، ٥٣، ٧٦،٩٢،٩٦،٩٧،١٠٨

_كامعيار ٢/٢١٢ ، ٢١٦ ، ٢١٧،٢١٨ ، ٢٢١ ، ٢٣٨ ، ٢٤٣ ، ٢٤٤ ، ٢٤٦ ، ٢٤٩ ، ٢٦١ ، ٢٦٢ ، ٢٦٣ ، ٢٦٥ ، ٣/١٤ ، ٢٠ ، ٢٢ ، ٢٨ ، ٣٦ ، ٤٢ ، ٧٥ ، ٧٦ ، ٩١،٩٦،١٠٨، منفى _ ٢/٢١٦ ، ٢٢١ ، ٢٧٩ نيز ر_ك قدر و قيمت كا اندازہ لگانا، قيامت

اقرار: _كے احكام ٢/٢٨٢ نيز ر_ ك ايمان، توحيد

اكثريت : _كو قدر و قيمت كا معيار قرا ردينا ٢/٢٤٣ ; _ كى ناشكرى ٢/٢٤٣

اللہ تعالى : _ اور ظلم ٣/١٠٧ ،١٠٨; _ اور غفلت ٢/٢٥٥ ; _ اور نيند ٢/ ٢٥٥ ; _ كا اجر ٢/٢٢٠ ، ٢٦١ ، ٢٦٢ ، ٢٧٠ ، ٢٧٤ ، ٢٧٧ ، ٣/١٥ ، ٥٧ ، ٩٢ ; _ كا احاطہ ٢/١٩٧ ، ٢٠٩ ، ٢٣١ ، ٢٦٥ ، ٣/٢٦ ، ٢٩ ، ٦٣ ; _ كا اذن ٢/٢٤٩ ، ٢٥١ ، ٢٥٥ ، ٣/٤٩ ; _ كا ارادہ ٢/ ٢٠٩، ٢٥١ ، ٢٥٣ ، ٢٥٨ ، ٣/١١، ٢٢ ، ٢٦ ، ٤٧ ; _ كا انتقام ٣/ ٤،٥ ; _ كا تكلم ٢/ ٢٥٣ ، ٢٥٩ ، ٢٦٠ ، ٣/٧٧; _ كا حساب لينا ٢/٢٠٢ ،٢٢٣ ، ٢٢٥ ، ٢٨٤ ، ٣/١٩ ; _ كا حلم ٢/٢٢٥ ; _ كا عدل ٢/٢٧٢ ، ٣/١٨ ، ١٩ ، ١٠٨ ، ١٠٩ ;_ كا عذاب ٢/ ١٩٦ ، ٢١١ ، ٢٨٤ ; _ كا عفو ٢/٢١٨ ، ٢٨٤ ، ٢٨٦ ; _ كا علم ٢/ ١٩٧، ٢١٥ ، ٢١٦ ، ٢٢٠ ، ٢٣١ ، ٢٣٢ ، ٢٣٤ ، ٢٣٥ ، ٢٣٧ ، ٢٤٤ ، ٢٤٦ ، ٢٤٧ ، ٢٥٥ ، ٢٥٦ ، ٢٦٠ ، ٢٦١ ، ٢٦٥ ، ٢٦٨ ، ٢٧٠ ، ٢٧١ ، ٢٧٣ ، ٢٨٢ ، ٢٨٣ ، ٣/٥، ٧ ، ١٥ ، ٢٠ ، ٢٩ ، ٣٠ ، ٣٤ ، ٣٥ ، ٦٣ ، ٦٦ ، ٧٣ ، ٩٢ ، ٩٧ ، ٩٨ ; _ كا عہد ٣/٧٦ ، ٧٧ ، ٧٨ ، ٨١ ، ٨٢ ، ٨٣ ، ٨٤ ، ٨٥ ; _ كا غضب ٢/٢٠٥ ، ٣/٢١ ، ٢٨ ، ٢٩ ، ٣٠ ، ٧٧; _ كا فضل ٢/ ١٩٨ ، ٢٤٣ ، ٢٥١ ، ٢٦١ ، ٣/٣٧ ، ٤٣ ، ٧٤; _ كا فيض ٢/٢٦٥ ، ٣/٢٧ ، ٤٣ ; _ كا كلام ٣/٥٩ ، ٧٧;_ كا لطف ٢/٢٠٧ ، ٣/٣٩، ٤٢ ، ٧٧ ، ١٠٠ ; _ كامكر ٣/٥٤ ، ٥٥ ; _ كا نام ٢/ ٢٢٤ ;

۶۹۷

_ كو ضرر پہچانا ٣/٤ ; _ كى امداد ٢/ ٢١٤ ، ٢٤٩ ،٢٥٠ ، ٢٥١ ، ٢٧٠ ، ٦ ٢٨ ، ٣/٨ ، ١٣ ، ٣١ ، ٥٥ ، ٦١ ; _ كى بخشش ٢/١٩٩ ، ٢١٨ ، ٢٢١،٢٢٥ ، ٢٢٦ ،٢٣٥، ٢٨٤ ، ٨٥ ٢ ، ٢٨٦ ، ٣/١٦ ، ٣١ ، ٨٩ ; _ كى برہان ٢/ ٢٠٩ ، ٢٥٣ ; _ كى بشارت ٢/ ٢٢٠ ، ٣/٢٦ ، ٣٩ ، ٤١ ، ٤٥ ، ٤٦ ، ٤٧ ; _كى بصيرت كى حدود سے تجاوز ٢/٢٢٩، ٢٣١، ٢٤٠،٣/١٥ ; _كى بے نيازى ٢/٢٥٥ ، ٢٦٣، ٢٦٧ ، ٣/٢ ; _كى تدبير ٢/٢٥٥ ، ٢٥٨، ٣/٢ ; _كى تشويق ٢/ ٢٢٠ ، ٢٢٢،٢٢٨;_ كى تعليم ٢/١٩٨ ، ٢٣٩ ، ٢٥١ ، ٢٥٩ ; _ كى تنبيہات ٢/ ٢٠٥ ، ٢٠٨ ، ٢١٧ ، ٢٢٣ ، ٢٢٤ ، ٢٢٨ ، ٢٤٤ ، ٢٥٤ ، ٢٨٣، ٢٨٤ ، ٣/١٠ ، ١٤ ، ٢٨ ، ٣٠ ، ٨٧ ، ٩٩ ، ١٠٣ ، ١٠٥ ، ٢٢٨ ; _ كى توجہ ٣/٧٧ ، ٨٨ ; _ كى توفيقات ٢/٢٢١;_ كى تہديد ٢/ ٢٠٩ ، ٢١٠ ، ٢٢٠ ، ٢٢٨ ، ٢٤٤ ، ٢٤٦ ، ٣/٤ ،٥ ، ٢٠ ، ٢١ ، ٢٥ ، ٢٩ ، ٣٦ ; _ كى جاودانگى ٢/ ٢٥٥ ، ; _ كى حاكميت ٢/٢٤٤ ، ٢٤٥ ، ٢٤٧ ، ٢٤٩ ، ٢٥٣ ، ٢٥٥ ، ٢٥٨ ، ٢٦٠ ، ٣/١١ ، ٢٠ ، ٢٦ ، ٤٧ ، ٤٩ ، ٥٥ ، ٦٤ ، ٨٣ ; _ كى حجتيں ٣/٤ ، ١٠٥ ; _ كى حدود ٢/٢١٣، ٢٢٢ ، ٢٢٣ ، ٢٣٩ ، ٢٣٠ ، ٢٣٤ ، ٣/١٩ ; كى حكمت ٢/ ٢٠٩ ، ٢٢٠ ، ٢٢٨ ، ٢٤٠ ، ٢٦٠ ، ٣/٦ ، ١٨ ، ١٩ ، ٢٧ ، ٤٨ ; _ كى حكومت ٢/ ٢٤٧ ; _ كى حمد ٢/ ٢٦٧ ، ٣/ ٢٦ ; _ كى حيات ٢/ ٢٥٥ ، ٢٥٦ ; _كى خالقيت ٢/ ٢٢٨ ، ٣/٤٧ ، ٥٩ ; _ كى دعوت ٢/ ٢٥٨ ، ٢٦٧ ; _ كى ذات ٢/ ٢٥٥ ; _ كى رافت ٢/٢٠٧ ، ٢١٦ ، ٣/٣٠ ; _كى ربوبيت ٢/١٩٨ ، ٢٠٠ ، ٢٠١ ، ٢٥٨ ، ٢٦٠ ، ٢٨٥ ، ٣/٨ ، ٩ ، ١٥ ، ١٦ ، ٣٥ ، ٣٧ ، ٣٨ ، ٤١ ، ٤٣ ، ٤٩ ، ٥٠ ، ٥١ ، ٥٣ ، ٦٠ ، ٦٤ ، ٨٤ ;_ كى رحمت ٢/ ١٩٩ ، ١٦ ٢ ، ٢١٨ ، ٢٢٦ ، ٢٨٤ ، ٢٨٦،٣/٨ ، ٩ ، ١٠ ، ٣٧ ، ٧٤ ، ٧٧ ، ٨٩ ، ١٠٧ ،١٠٨ ; _ كى رضا٢/٢٠١ ، ٢٠٧ ، ٢٦٥ ، ٢٦٦ ، ٢٧٢ ; _ كى روزى ٢/ ٢٠١ ، ٢١٢ ، ٣/٢٧ ، ٣٧ ; _ كى سرزنش ٣/٧٠ ، ٧١ ، ٩٩; _ كى سزا ٢/ ٢٨٤ ; _ كى سنتيں ٢/ ٢١١ ، ٢١٤، ٢٤٩، ٢٥٣ ، ٣/٤ ، ١١،١٢، ٢٥، ٨٦ ;كى شناخت ٢/٢٣١; _ كى شناخت كے راستے ٢/٢٤٢;_ كى عزت ٢/ ٢٠٩ ، ٢٢٠ ، ٢٢٨ ، ٢٦٠ ; _ كى عنايات ٢/ ٢٥١، ٢٥٨ ٢٦٠ ، ٢٦٩ ، ٣/ ١٥ ، ١٦ ، ٣٣ ، ٣٨ ، ٤٧ ، ٧٣ ، ٧٩ ، ٨١ ; _ كى قدرت ٢ / ٢٢٨ ، ٢٤٠ ، ٢٤٣ ، ٢٥٥ ، ٢٥٨ ، ٢٥٩ ، ٢٦٠ ، ٢٨٤ ، ٣/٦ ، ١٨ ، ١٩ ، ٢٦ ، ٢٧ ، ٢٨ ، ٢٩ ، ٣٠ ، ٤١ ، ٤٧ ، ٥٤ ; _ كى قيومت ٢/ ٢٥٥ ، ٢٥٦ ، ٣/٥ ، ٦; _ كى گواہى ٣/١٨ ، ٨١ ، ٩٨ ; _ كى مالكيت ٢/ ٢٥٥ ، ٢٥٦; ٢٨٤ ، ٣/٢٦ ، ١٠٩ ; _ كى محبت ٢/ ٢٠٥، ٢٢٢، ٢٧٦، ٣/٣١، ٣٢، ٥٧، ٧٦، ٧٧ ; _ كى مدح ٣/ ٣٩ ; _ كى مشيت ٢/ ٢١٢ ، ٢١٣ ، ٢٢٠ ، ٢٤٧ ، ٢٥١ ، ٢٥٣ ، ٢٥٥ ، ٢٦١ ، ٢٦٩ ، ٢٧٢ ، ٢٨٤ ، ٣/٦ ، ٨ ، ١٣ ، ٢٦ ، ٢٧ ، ٣٧ ، ٤١ ، ٤٧ ، ٧٣ ، ٧٤ ; _ كى مہلت ٢/ ٢٣٥ ، ٣/ ٨٨ ; _ كى نصرت ٢/ ٢١٤ ; _

۶۹۸

٢٥٨ كى نظارت ٢/ ٢٣٣ ، ٢٣٧ ، ٢٦٥ ، ٣/٢٠ ، ٣٤ ، ٩٨ ، ٩٩ ; _ كى نعمات ٢/ ١٩٨ ، ٢١١ ، ٢١٢ ، ٢٣١ ، ٢٥٨ ، ٢٦٧ ، ٢٨٢ ، ٣/١٥ ، ٤٣ ، ٧٧ ، ١٠٣ ، ١٠٦ ; _ كى وحدانيت ٢/ ٢٥٦ ; _ كى ولايت ٢/ ٢٥٧ ، ، ٢٨٦،٣/٢٨، ٦٨; _ كى ہدايت ٢/١٩٨، ٢١٣، ٢١٦، ٢٥٧، ٢٥٨، ٢٥٩، ٢٦٠، ٢٦٤، ٢٧٢، ٣/٤، ٨، ٩، ١٥، ٧٣، ٨٦، ٨٩، ٩٠; _كے استدلالات ٣/ ٥٩ ، ٨١ ; _ كے افعال ٢/ ٢٥٣ ، ٢٦٠ ، ٣ /٢٧ ، ٤٠ ، ٤٧ ، ٥٩ ، ١٠٣ ; _ كے اوامر ٢/ ١٩٩، ٢٠٨ ، ٢٠٩ ، ٢١١ ، ٢٢٣ ، ٢٤٣ ، ٢٤٦ ، ٢٤٧ ، ٢٦٠ ، ٣/٣٣ ، ٤١ ، ٤٣ ، ٤٧ ، ٥٩ ، ٦٠ ، ٦١ ، ٨١ ، ٨٤ ، ١٠٨ ;_ كے حضور ٣/١٤ ، ٣٥; _كے حقوق ٣/٩٧ ; _ كے مواعظ٢/ ٢٧٥ ;_ كے مختصات ٢/٢٥٨، ٢٥٩، ٣/٦٤، ٩٧;_ كے نواہى ٢/٢٠٨ ، ٣/٧٩ ; _ كے وعدے ٢/١٩٩ ، ٢١٢ ، ٢١٤ ،٢٦٥ ، ٢٦٨ ، ٢٧٤ ، ٣/٩ ، ١٢ ، ١٣ ، ٢١ ، ٣٥ ، ٥٥ ، ٦١

نيز ر_ ك آيات الہى ، اسماء و صفات، ايمان ، توحيد ، خوف ، ذكر، شكر ، قرض ، قيامت ، كفر ، وجہ اللہ

اللہ تعالى كى سنتيں : ر_ك اللہ تعالى

اللہ تعالى كى رسي: _ كى رسى كو مضبوطى سے تھامنا ٢/ ٢٥٦ ، ٣/ ١٠٣ ، ٠٤ ١ ، ١٠٦ ،١٠٧ ، ١٠٨ ، _ كى رسى كو مضبوطى سے تھامنے كے اثرات ٣/١٠٧ اللہ تعالى كى طرف بازگشت ٢/٢٠٣، ٢١٠، ٢٤٥، ٢٨١، ٣/٥٥، ٨٣، ١٠٩ نيز ر _ ك معاد

اللہ تعالى كے دوست : ٣/٣١

اللہ تعالى كے ساتھ كلام : ٣/ ٤٧

اللہ تعالى كے كلمات : ٣/ ٣٩ ، ٤٥

اللہ تعالى كے محبوب لوگ: ٢/ ٢٢٢ ، ٢٧٦ ، ٣/ ٥٧ ، ٧٦

اللہ تعالى كے مغضوب لوگ : ٣/ ٧٧

الوہيت : _ كا معيار ٣/ ٦٢

امامت : ر_ك ائمہ(ع) ، راہبر

امام حسن (ع) : _ كے فضائل ٣/٦١ ; _ مباہلہ ميں ٣/٦١

امام حسين (ع) : _ كے فضائل ٣/٦١ ; _ مباہلہ ميں ٣/٦١

امانت: _ كا نقش ٢/٢٨٣;_ كو لوٹانا ٢/٢٨٣ ; _ كے احكام ٢/٢٨٣ ; _ ميں خيانت ٢/ ٢٨٣ ، ٣/٧٥ ، ٧٦ نيز ر_ ك امانت داري

۶۹۹

امانت داري: _ كى اہميت ٣/٧٧ ; _ كى قدر و قيمت ٣/٧٦ ; _ كے اثرات ٣/٧٦ نيز ر_ ك امانت

امت : _ مسلمہ ٣/ ٢٨٦ ; _ واحدہ ٢/٢١٣ ، ٣/٨١ ; _ وں كے گواہ ٣/٥٣;گذشتہ _وں كى نابودى كے عوامل ٣/١٠٥ ; گذشتہ _ وں كى نافرمانى ٢/ ٢٨٦ ; گذشتہ _ وں كے شرعى فرائض ٢/ ٢٨٦

امتحان : اسلاف كا _ ٢/٢١٤ ;_ كا فلسفہ ٢/ ٢٤٦ ، ٢٤٩;_ كا وسيع ہونا ٢/٢١٤ ; _ كى اقسام ٢/ ٢١٤ ، ٢٤٩ ; _ كى اہميت ٢/ ٢٤٩ ; _ كے ذرائع ٢/ ٢١٤ ; _ ميں صبر ٢/ ٢١٤ ; پانى كے ذريعے_ ٢/٢٤٩ ; سختى كے ذريعے _ ٢/٢١٤ ; مصائب كے ذريعے _ ٢/٢١٤ نيز ر_ك انبياء (ع) ، بنى اسرائيل

امداد: _ كا سرچشمہ ٣/١٣; غيبى _ ٢/٢١٤ ، ٢٤٨ ، ٢٥٠ ، ٣/١٣ نيز ر_ك اللہ تعالى ، انبياء (ع) ، مؤمنين

امر بالمعروف: _ كا ترك كرنا ٣/١٠٥ ، ١٠٦ ; _ كى اہميت ٣/٢١ ; _ كے اثرات ٣/١٠٥ ، ١٠٧ ; _ كے احكام ٣/٢١ ; معروف كے موارد ٢/١٠٤ نيز ر _ ك نہى از منكر

امن و امان : سماجى _ ٢/٢١٧ نيز ر_ك حيوانات، كعبہ

امور: _ كا آغاز ٢/ ٢١٠ ; _ كا انجام ٢/ ٢١٠

اميدواري: اللہ تعالى سے _ ٢/ ٢١٤ ; _ اور خوف ٢/٢٣٥ ، ٣/ ٣٠; _ پيدا كرنا ٣/٢٦ ; _ كے اثرات ٢/٢٣٥ ; _ كے عوامل ٢/ ٢١٨ ; رحمت كى _ ٢/٢١٨ نيز ر_ ك بخشش ، جہاد، خوف، مومنين ، مہاجرين ، يہود

امير المومنين (عليہ السلام ): _ كا ايثار ٢/٢٠٧ ; _ كے فضائل ٢/ ٢٠٧ ، ٣/٦١ ; _ مباہلہ ميں ٣/٦١

انبياء (عليہم السلام): _ اور آزادى ٣/٦٤; _ اور اصلاح معاشرہ ٢/٢١٣; _ اور گناہ ٣/٧ ;_ اور مؤمنين ٣/٥٢ ; _ پر جھوٹ باندھنا ٣/٧٩ ;_كا اتحاد ٢/٢١٣، ٢٥٣،٢٨٥،٣/٣٤،٨٤; _ كا انتخاب ٣/٣٤ ، ٣٦ ، ٧٣ ;_ كا انذار ٢/٢١٣ ; _ كا ايمان ٣/٣٣ ; _ كا برگزيدہ ہونا ٣/٣٣ ; _كا پے در پے آنا ٣/٨١; _ كا دائرہ علم ٢/٢٥٥; _ كا عقيدہ ٢/٢٨٥ ; _ كا علم ٢/٢٥٩ ، ٣/١٨ ، ٣٣ ، ٤٠ ; _ كا علم غيب ٢/٢٤٨ ; _

۷۰۰

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744