تفسير راہنما جلد ۵

 تفسير راہنما 7%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 744

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 744 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 167577 / ڈاؤنلوڈ: 5034
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۵

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

بِئْسَمَا اشْتَرَوْاْ بِهِ أَنفُسَهُمْ أَن يَكْفُرُواْ بِمَا أنَزَلَ اللّهُ بَغْياً أَن يُنَزِّلَ اللّهُ مِن فَضْلِهِ عَلَى مَن يَشَاء مِنْ عِبَادِهِ فَبَآؤُواْ بِغَضَبٍ عَلَى غَضَبٍ وَلِلْكَافِرِينَ عَذَابٌ مُّهِينٌ ( ۹۰ )

ان لوگوں نے اپنے نفس كاكتنا برا سودا كيا ہے كہ بردستى خدا كےنازل كئے كا انكار كر بيٹھے اس ضد ميں كہخدا اپنے فضل و كرم سے اپنے جس بندے پرجو چاہے نازل كرديتاہے _ اب يہ غضببالائے غضب كے حقدار ہيں اور ان كے لئےرسوا كن عذاب بھى ہے(۹۰)

۱ _ يہوديوں نے قرآن كريم اور اپنى آسمانى كتاب (تورات) كا كفر اختيار كيا _ان يكفروا بما انزل الله

'' ما انزل اللہ '' سے مراد قرآن كريم ہے اور بعيد نہيں كہ اس سے تورات بھى مراد ہو _ قابل توجہ امر يہ ہے كہ يہوديوں كے تورات كے كفر يا تحريف سے مراد تورات كا وہ حصہ ہے جس ميں پيامبر اسلام (ص) كى خصوصيات بيان كى گئي ہيں _

۲ _ يہوديوں نے قرآن كريم اور تورات كا كفر اختيار كركے خود كو انتہائي برُى قيمت پر فروخت كيا_

بئسما اشتروا به أنفسهم ان يكفروا بما انزل الله

'' اشترائ'' كا معنى ہے خريدنا اور بعض اوقات بيچنے كا معنى بھى ديتاہے _ آيہ مجيدہ ميں دوسرا معنى مراد ليا گيا ہے ( مجمع البيان سے اقتباس ) ''بئسما'' ميں ما موصولہ بئس كا فاعل اور ''ان يكفروا ...'' مخصوص بہ ذم ہے پس ''بئسما ...'' يعنى يہوديوں كا قرآن كے بارے ميں كفر ايسى برُى قيمت تھى كہ جس پہ انہوں نے خود كو بيجا_

۳ _ انسانوں كى قدر و قيمت كا معيار وہ مكتب و دين ہے جو وہ انتخاب كرتے ہيں _بئسما اشتروا به أنفسهم ان يكفروا بما انزل الله

۴ _ انسان قرآن كے بارے ميں كفر اختيار كرنے اور دين الہى كو كھودينے كے مقابل جو كچھ بھى حاصل كرتاہے ناچيز و بے قيمت ہے _بئسما اشتروا به أنفسهم ان يكفروا بما انزل الله

يہ مفہوم اس بناپر ہے كہ مخصوص بہ ذم مال و منال، دنياوى مقامات اور اس طرح كى چيزيں ہيں البتہ ان كا ذكر كلام ميں نہيں كيا گيا تا كہ ہر چيز كو شامل

ہو جائے پس ''ان يكفروا ...'' لين دين اور معاملات كے بارے ميں ہے اور '' بئسما اشتروا ...'' كا معنى يہ بنتا ہے '' يہوديوں نے اپنے آپ كو بيچ كر جو دنيا كا مال و منال حاصل كيا وہ انتہائي ناچيز قيمت تھى اور يہ معاملہ قرآن كريم كے بارے ميں كفر اختيار كرنے كى صورت ميں ہوا _

۳۰۱

۵ _ قر آن كريم وہ كتاب ہے جسكو اللہ تعالى نے نازل فرماياہے_ان يكفروا بما انزل الله ...ان ينزل الله

۶ _ قرآن كريم كا الہى ہونا اس بات كى دليل ہے كہ قرآن كے بارے ميں ہر طرح كے كفر ( انكار) سے اجتناب كيا جائے اور قرآن كو كھودينے كے مقابل ہر چيز پست و ناچيز ہے _ان يكفروا بما انزل الله

قرآن كريم كو '' ما'' سے تعبير كرنا اور'' انزل اللہ'' كےساتھ اسكى تعريف و توصيف كرنا اس سے پہلے بيان شدہ حكم كى دليل و علت كو بيان كرنا ہے يعنى چونكہ قرآن كريم اللہ تعالى كى جانب سے نازل شدہ كتاب ہے اس ليئے اسكو كھودينے كے مقابل جو چيز بھى حاصل كى جائے انتہائي ناچيز و ناقابل ہے _

۷ _ جن انسانوں كو نبوت كے لئے انتخاب كيا گيا ان كے لئے پيامبرى ايك فضل و بخشش ہے _ان ينزل الله من فضله على من يشاء من عباده '' فضلہ'' سے مراد وحى اور اس انسان كا پيامبر ہوناہے جس پر وحى نازل ہوتى ہے _

۸ _ پيامبر اسلام (ص) اللہ كے بندوں ميں سے ہيں اور اللہ تعالى كے خاص فضل و كرم سے بہرہ مند ہيں _

ان ينزل الله من فضله على من يشاء من عباده

۹ _ انبياءعليه‌السلام بندگان خدا كے زمرے ميں ہيں _من يشاء من عباده

۱۰_ اللہ تعالى اپنى مشيت كى بناپر انبياءعليه‌السلام كو نبوت كے ليئے انتخاب فرماتاہے _ان ينزل الله من فضله على من يشاء من عباده

۱۱ _ پيامبر اسلام (ص) پر نزول وحى اور رسالت كى وجہ سے يہودى آپ (ص) سے حسد كرتے تھے_

بغياً ان ينزل الله من فضله على من يشاء من عباده

''ان ينزل الله ...'' اس عبارت كى تقدير ميں '' لام'' ہے جو حسد كى علت و بنياد كو بيان كررہاہے اس كا ماحصل يہ ہے ''ان يكفروا من عباده'' يعنى يہودى پيامبر اسلام (ص) سے حسد كى وجہ سے قرآن كريم كے كافر ہوگئے اور ان كے حسد كا سرچشمہ يہ تھا كہ اللہ تعالى نے محمد (ص) ( جو عربى النسل ہيں ) كو نبوت كے لئے انتخاب كرليا ہے اور آپ (ص) پر وحى كو نازل كيا ہے _

۱۲ _ پيامبر اسلا م(ص) سے يہوديوں كے حسد كا منبع ان كا قرآن و تورات كے بارے ميں كفر اختيار كرنا تھا_

ان يكفروا بما انزل الله بغيا ان ينزل الله من فضله على من يشاء من عباده

'' بغي'' كامعنى حسد ہے، نيز ظلم و سركشى ہے مذكورہ

۳۰۲

مفہوم پہلے احتمال كى بناپر ہے_ ''بغياً''،''ان يكفروا'' كے لئے مفعول لہ ہے_

۱۳ _ يہوديوں كو اللہ تعالى پر اعتراض تھا كہ اس نے رسول اسلام (ص) كو نبوت كے لئے انتخاب فرمايا اور آنحضرت (ص) پر وحى نازل فرمائي _بغياً ان ينزل الله من فضله على من يشاء من عباده ''ان ينزل '' ميں قرآن كريم نے يہوديوں كے حسد كى وجہ كو بيان كرتے ہوئے دو چيزوں كو بيان كيا ہے ( ايك رسول اكرم(ص) پيامبر كيلئے كا انتخاب اور دوسرا خدا كى جانب سے ان كو مقام نبوت كا عطا كيا جانا) اس سے يہ نتيجہ نكالا جاسكتاہے كہ يہوديوں كو پيامبر اسلام(ص) سے حسد كے علاوہ اللہ تعالى پر بھى اعتراض تھا كہ اس نے آنحضرت (ص) كو يہ مقام عطا كيا ہے_

۱۴ _ حسد ان صفات رذيلہ ميں سے ہے جو انسان كو گناہان كبيرہ حتى كفر كى طرف كھينچ كے لے جاتى ہيں _

ان يكفروا بما انزل الله بغيا ان ينزل الله من فضله

۱۵ _ يہودى وہ لوگ ہيں جو غيض و غضب اور خشم الہى كے شكار ہوئے _فباء و بغضب على غضب

۱۶ _ يہوديوں نے پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے انكار اور قرآن كريم كے بارے ميں كفر كرنے سے غيض و غضب الہى كو دعوت دى _ان يكفر بما انزل الله بغيا ان ينزل الله فباء و بغضب على غضب

'' باء وا '' كا معنى بازگشت ہے_ '' بغضب'' كى باء مصاحبة يا ملابسة كے لئے ہے _ يعنى يہودى اس لين دين ( خود كو كفر كے مقابل بيچنا) سے ہٹ گئے در آں حاليكہ ان كے ہمراہ غضب الہى تھا_

۱۷_ يہودى تورات كا كفر اختيار كرنے كى وجہ سے خدا تعالى كے غيظ و غضب كا شكار ہوئے_

ان يكفروا بما انزل الله فباء و بغضب على غضبجملہ '' باء وا ...'' كى ماسبق جملوں پر تفريع اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ يہوديوں پر غيظ و غضب الہى كا سبب ايك طرف تو ان كا قرآن و تورات كے بارے ميں كفر اختيار كرنا تھا اور دوسرى طرف حسد اور اللہ تعالى پر اعتراض تھا_ لہذا كہا جاسكتاہے كہ پہلا ''غضب'' ان كے كفر كے باعث تھا اور دوسرا ''غضب'' ان كے حسد اور اعتراض كى وجہ سے تھا_

۱۸_جو لوگ قرآن كريم كى حقانيت پر اطمينان ركھتے ہوئے اس كے بارے ميں كافر ہوجائيں تو اللہ تعالى كے غيظ و غضب كا شكار ہوں گے_ان يكفروا بما انزل الله فباء و بغضب

۱۹_ قرآن كريم كى حقانيت كے منكر اور پيامبر اسلام (ص) كے كافر ذليل و خوار كرنے والے عذاب ميں مبتلا ہوں گے _

و للكافرين عذاب مهين

۳۰۳

۲۰_ يہودى چونكہ پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كے منكر ہيں اس ليئے كفار كے زمرے ميں ہيں اور ذليل و خوار كرنے والے عذاب ميں مبتلا ہوں گے _

و للكافرين عذاب مهين

اخلاق: اخلاقى رذائل ۱۴

اقدار:۳،۷ اقدار كے معيارات۳

اللہ تعالى : اللہ تعالى كى عنايات ۷; غضب الہى ۱۵،۱۶ ، ۱۷ ،۱۸; اللہ تعالى كا خاص فضل و كرم ۸; فضل الہى ۷; مشيت الہى ۱۰

اللہ تعالى كے ہاں مغضوب افراد: ۱۵،۱۶، ۱۷ ، ۱۸ اللہ كے بندے: ۸،۹

انبياءعليه‌السلام : انبياءعليه‌السلام كى بعثت ۱۰; انبياءعليه‌السلام پر خدا تعالى كا فضل و كرم ۷; انبياءعليه‌السلام كى عبوديت۹; انبياءعليه‌السلام كا انتخاب ۱۰; انبياءعليه‌السلام كى نبوت كا سرچشمہ ۱۰

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كى بعثت ۱۳;پيامبر اسلام (ص) كى تاريخ ۱۱; پيامبر اسلام پر فضل الہى ۸; پيامبر اسلام (ص) سے حسد ۱۱،۱۲; پيامبر اسلام (ص) كو جھٹلانے والوں كى ذلت۱۹; پيامبر اسلام (ص) كى بندگى ۸; پيامبر اسلام(ص) كو جھٹلانے والوں كو عذاب ۱۹; پيامبر اسلام (ص) كو جھٹلانے والوں كا كفر ۲۰; پيامبر اسلام (ص) كے درجات ۸; پيامبر اسلام (ص) كى نبوت ۱۱

حاسد لوگ:۱۱ حسد: حسد كے نتائج ۱۴

دين فروشي: دين فروشى كى قيمت كا ناچيز ہونا ۴،۶

عذاب: اہل عذاب ۱۹،۲۰; ذليل و خوار كرنيوالا عذاب ۱۹، ۲۰;موجبات عذاب ۱۹،۲۰

عقيدہ: عقيدہ كى قدر و قيمت ۳

قدر و قيمت كا تعين : قدر و قيمت كے معيارات۳

قرآن كريم : قرآن كے جھٹلانے والوں كى ذلت ۱۹;قرآن كريم كو جھٹلانے والوں كو عذاب ۱۹; قرآن كريم كا وحى ہونا ۵،۶; قرآن كريم كى خصوصيات ۵

كفار:۲۰ كفار پر غضب ۱۸ كفر:

۳۰۴

تورات كے بارے ميں كفر كے نتائج ۱۳; قرآن كريم كے بارے ميں كفر كے نتائج ۱۶،۱۸; پيامبر اسلام (ص) كے بارے ميں كفر اختيار كرنے كے نتائج ۱۶; قرآن كريم كے بارے ميں كفر سے اجتناب كے دلائل ۶; كفر كى بنياد ۱۴; تورات كے بارے ميں كفر ۱،۲،۱۲; قرآن كريم كا كفر ۱،۲ ، ۴، ۱۲

گناہ : گناہ كى بنياد ۱۴

نبوت: نبوت كى قدر و منزلت۷; نبوت كا عطا كيا جانا ۷

يہود: يہوديوں كے حسد كے نتائج ۱۲; يہوديوں كا اللہ تعالى پر اعتراض ۱۳; يہوديوں كا حسد ۱۱،۱۲; يہوديوں كى خودفروشي۲; يہوديوں كى تذليل ۲۰; يہوديوں كو عذاب ۲۰; يہوديوں كا كفر ۱،۲; يہوديوں كا مغضوب ہونا ۱۵،۱۶، ۱۷; يہوديوں كے كفر كا منبع ۱۲; كافر يہود ۲۰; پيامبر اسلام(ص) كو جھٹلانے والے يہود ۲۰; يہودى اور تورات ۱،۲; يہود اور قرآن كريم ۱،۲; يہود اور پيامبر اسلام (ص) كى نبوت ۱۳

وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ آمِنُواْ بِمَا أَنزَلَ اللّهُ قَالُواْ نُؤْمِنُ بِمَآ أُنزِلَ عَلَيْنَا وَيَكْفُرونَ بِمَا وَرَاءهُ وَهُوَ الْحَقُّ مُصَدِّقاً لِّمَا مَعَهُمْ قُلْ فَلِمَ تَقْتُلُونَ أَنبِيَاء اللّهِ مِن قَبْلُ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ( ۹۱ )

جب ان سے كہاجاتاہے كہ خدا كے نازل كئے ہوئے پر ايمانلے آؤ تو كہتے ہيں كہ ہم صرف اس پر ايمانلے آئيں گے جو ہم پر نازل ہوا ہے اور اسكے علاوہ سب كا انكار كرديتے ہيں اگر چہوہ بھى حق ہے اور ان كے پاس جو كچھ ہے اسكى تصديق كرنے والا بھى ہے _ اب آپ ان سےكہئے كہ اگر تم مومن ہو تو اس سے پہلےانبياء خدا كو قتل كيوں كرتے تھے(۹۱)

۱_ پيامبر اسلام (ص) نے يہوديوں كو اسلام قبول كرنے اور قرآن كريم پر ايمان لانے كى دعوت دى _

و اذا قيل لهم آمنوا بما انزل الله

''قل فلم تقتلون'' كے قرينہ سے '' قيل'' كا فاعل پيامبر اسلام (ص) ہيں يعنىو اذا قلت لهم

۲ _ پيامبر اكرم (ص) كى وسيع دعوت ميں يہود بھى شامل ہيں _

ان كا فريضہ ہے كہ اسلام قبول كريں اور قرآن كريم پر ايمان لائيں _و اذا قيل لهم آمنوا بما انزل الله

۳ _ يہودى قرآن كريم پر ايمان نہيں لائيں گے اور اسلام كو قبول نہ كريں گے *و اذا قيل لهم آمنوا بما انزل الله قالوا نؤمن بما انزل علينا

۳۰۵

فعل '' قيل'' كو مجہول كى صورت ميں لانا اور فاعل كا حذف كرنا اس نكتہ كى طرف اشارہ ہے كہ قرآن كريم كى دعوت پر منفى رد عمل يا منفى جواب فقط زمانہ بعثت كے يہوديوں سے مخصوص نہيں ہے بلكہ ان كى آنے والے نسليں بھى يہى كچھ كريں گي_

۴ _ قرآن كريم اللہ تعالى كى جانب سے نازل ہونے والى كتاب ہے_آمنوا بما انزل الله ''ما انزل اللہ جو كچھ ہم نے نازل كيا '' ميں '' ما'' سے مراد قرآن كريم ہے _

۵ _ قرآن كريم كا الہى ہونا اس امر كى دليل ہے كہ قرآن كريم پر ايمان لانا ضرورى ہے _آمنوا بما انزل الله

قرآن حكيم كى توصيف اسطرح كرنا كہ اس كو اللہ تعالى نے نازل فرماياہے يہ اس بات كى دليل كى جانب اشارہ ہے كہ قرآن حكيم پر ايمان لانا ضرورى ہے_

۶_ يہوديوں كا خيال تھا كہ وحى اورآسمانى كتابوں پر ايمان فقط اس صورت ميں لانا ضرورى ہے كہ جب بنى اسر ائيل كى نسل ميں سے كسى نبى پر وحى يا آسمانى كتاب نازل ہو _ قالوا نؤمن بما انزل علينا

۷_ يہوديوں كے ايمان نہ لانے كى دليل يا بہانہ فقط يہ تھا كہ قرآن بنى اسرائيل پر نازل نہيں ہوا _

اذا قيل لهم آمنوا بما انزل الله قالوا نؤمن بما انزل علينا

۸ _زمانہ بعثت كے يہوديوں كو قرآن حكيم كے آسمانى ہونے كا اطمينان اور اسكے الہى ہونے كا اعتراف تھا_

اذا قيل لهم آمنوا بما انزل الله قالوا نؤمن بما انزل علينا

اگر يہودى قرآن كريم كے آسمانى ہونے كا يقين نہ ركھتے ہوتے تو نبى اكرم (ص) كى اس دعوت (آمنوا بما انزل اللہ _ اللہ تعالى نے جسكو نازل كيا ہے اس پر ايمان لے آؤ) كا جواب يوں ديتے كہ '' قرآن خداوند كى جانب سے نہيں ہے '' اسطرح كا جواب نہ دينا گويا اشارہ ہے كہ ان كو قرآن كريم كے آسمانى ہونے كا اطمينان تھا اور ان كى طرف سے ضمناً اسكے الہى ہونے كا اعتراف تھا_

۹ _ باوجود اسكے كہ يہوديوں كو قرآن حكيم كے الہى ہونے كا اطمينان تھا وہ قرآن پر ايمان نہ لائے _

اذا قيل لهم آمنوا بما انزل الله قالوا نؤمن بما انزل علينا

۱۰_ انبياءعليه‌السلام پر ايمان لانے كا معيار يہوديوں كے نزديك يہ تھا كہ ان كى بعثت بنى اسرائيل ميں سے ہو _قالوا نؤمن بما انزل علينا و يكفرون بما وراء ه

۳۰۶

اگر چہ آيہ مجيدہ ميں قرآن كريم اور ديگر آسمانى كتابيں مورد بحث ہيں ليكن چونكہ آسمانى كتاب كے نزول كا لازمہ آنحضرت (ص) كى بعثت بھى ہے لہذا قرآن كريم كى قبوليت كى دعوت دينا آنحضرت (ص) پر ايمان كى دعوت كو بھى شامل ہے _ پس يہوديوں كى يہ بات كہ ہم فقط اپنى كتاب پر ايمان لائيں گے اسكا لازمى معنى يہ ہے كہ ہم فقط اپنے انبياءعليه‌السلام پر ايمان لائيں گے _

۱۱_ جو نبى بھى بنى اسرائيل كى نسل سے نہ ہو يہودى اس كے كافر ہوجاتے ہيں _و يكفرون بما وراء ه

۱۲ _ہر وہ آسمانى كتاب جس كا لانے والا بنى اسرائيل سے نہ ہو تويہودى اس كتاب كے كافرہوجاتے ہيں _و يكفرون بما وراء ه

۱۳ _ يہودى نسل پرست لوگ ہيں _قالوا نؤمن بما انزل علينا و يكفرون بما وراء ه و هو الحق

۱۴ _ قومى تعصب اور نسل پرستى يہوديوں كے قرآن كے بارے ميں كفر اختيار كرنے كے عوامل ميں سے تھے_

قالوا نؤمن بما انزل علينا و يكفرون بما وراء ه

۱۵ _ قرآن كريم ايك ايسى كتاب ہے جو سرتاسر حق اور ہر طرح كے باطل و انحراف سے پاك و منزہ ہے _

و هو الحق

''الحق'' ميں ''ال'' ''زيد الرجل '' كى طرح ہے جو افراد كى صفات كے استغراق كے لئے ہے يعنى يہ كہ قرآن كريم حق ہونے ميں كامل و مكمل ہے اور اس ميں كسى طرح كى كمى يا نقص نہيں ہے _

۱۶ _ قرآن كريم تورات كے نفس مضمون كى تاييد اور اس كے آسمانى ہونے كى تصديق كرنے والاہے _و هو الحق مصدقا لما معهم

۱۷_ قرآن كا تورات كى صداقت و سچائي كى گواہى دينا قرآن حكيم كى حقانيت كى دليل ہے_و هو الحق مصدقا لما معهم

قرآن كريم كى حقانيت كے دعوى (و ہو الحق) كے بعد قرآن كى اس طرح تعريف كرنا كہ وہ تورات كى تصديق كرنے والا ہے يہ يہوديوں كے لئے استدلال ہے كہ قرآن پر ان كے لئے ايمان لانا ضرورى ہے _

۱۸ _ تورات كى صداقت و سچائي كى دليل اور گواہ قرآن كريم ہے _ *و هو الحق مصدقاً لما معهم

قرآن كريم كا اہل كتاب كى آسمانى كتابوں كى تصديق كرنے كا معنى ممكن ہے يہ ہو كہ نزول قرآن اس بات كا موجب بنا كہ ان كتابوں ميں قرآن كريم كے نازل ہونے كے بارے ميں جو خبريں يا پيشين گوئياں تھيں وہ پورى ہو گئيں _ بنابريں قرآن حكيم كا نزول ان كتابوں كى

۳۰۷

صداقت و سچائي كا باعث بنا _

۱۹ _ يہوديوں نے بنى اسرائيل كى نسل سے بہت سارے انبياءعليه‌السلام كو قتل كيا _فلم تقتلون انبياء الله من قبل

جملہ '' فلم تقتلون پس تم كيوں انبيائے الہىعليه‌السلام كو قتل كرتے تھے'' يہوديوں كے اس دعوى (بنى اسرائيل كے ا نبياءعليه‌السلام پر ان كا ايمان) كا جواب ہے '' انبيائے خدا'' سے مراد بنى اسرائيل كے انبياءعليه‌السلام ہيں _

۲۰_ يہودى اپنے اظہارات كے برخلاف حتى بنى اسرائيل كے انبياءعليه‌السلام پر بھى ايمان نہ ركھتے تھے_

نؤمن بما انزل علينا قل فلم تقتلون انبياء الله من قبل ان كنتم مؤمنين

۲۱ _ بنى اسرائيل كى نسل سے انبياءعليه‌السلام كا يہوديوں كے ہاتھوں قتل اس بات كى دليل ہے كہ وہ لوگ حتى بنى اسرائيل كے انبياءعليه‌السلام پر بھى ايمان نہ ركھتے تھے_نؤمن بما انزل علينا قل فلم تقتلون انبياء الله من قبل

۲۲ _ بنى اسرائيل ميں بہت سارے انبياءعليه‌السلام تھے_ فلم تقتلون انبياء الله من قبل

۲۳ _ انبياءعليه‌السلام كا قتل اور آسمانى كتابوں پر ايمان يہ آپس ميں ميل نہيں كھاتے_قالوا نؤمن بما انزل علينا قل فلم تقتلون انبياء الله

۲۴ _ انسان كا عمل اور كردار اسكے اعتقاد اور افكار كى دليل ہے _قالوا نؤمن بما انزل علينا قل فلم تقتلون انبياء الله من قبل

۲۵ _ زمانہ بعثت كے يہودى انبياءعليه‌السلام كے ساتھ معاملات ميں اپنے اسلاف جيسى روح و نفسيات كے مالك تھے_

فلم تقتلون انبياء الله من قبلزمانہ بعثت كے يہوديوں كو فعل مضارع ''تقتلون'' كے ساتھ قتل كى نسبت دينا اس مفہوم كى حكايت كرتاہے_جبكہ انہوں نے كسى نبى كو قتل نہ كيا تھا_

۲۶ _ حضرت موسىعليه‌السلام كے ما بعد كے انبياءعليه‌السلام پر ايمان اور ان كى اتباع كرنا ضرورى ہے يہ تورات كى تعليمات ميں سے تھا_فلم تقتلون انبياء الله من قبل ان كنتم مؤمنين ''نؤمن بما انزل علينا'' كے قرينہ سے ''مؤمنين'' كا متعلق ممكن ہے تورات پر ايمان ہو_ جملہ ''فلم تقتلون '' ، '' ان كنتم'' كا جواب شرط ہے يعنى يہ كہ اگر تم تورات پر ايمان كے دعويدار ہو تو پھر انبياءعليه‌السلام كو كيوں قتل كرتے ہو؟ يہ معنى اس بات كا مقتضى ہے كہ تورات ميں حضرت موسىعليه‌السلام كے مابعد انبياءعليه‌السلام كے آنے كى بشارت دى گئي تھى اسيطرح ان كى اتباع كے واجب ہونے كى بھى خبر تھي_

۲۷_ ابوعمرو زبيرى نے اللہ تعالى كے اس كلام ''

۳۰۸

فلم تقتلون انبياء الله من قبل ان كنتم مؤمنين'' كے بارے ميں امام صادقعليه‌السلام سے روايت كى ہے''انما نزل هذا فى قوم اليهود و كانوا على عهد محمد (ص) لم يقتلوا الانبياء بايدهم و لا كانوا فى زمانهم و انما قتل اوايلهم فجلعهم الله منهم و اضاف اليهم فعل اوايلهم بما تبعوهم و تولّوهم (۱) يہ آيت يہوديوں كے بارے ميں نازل ہوئي ہے جبكہ زمانہ پيامبر اسلام (ص) كے يہوديوں نے كسى نبى كو قتل نہيں كيا تھا اور نہ ہى پہلے نبيوں كے زمانے ميں يہ لوگ تھے يقيناً ان كے اسلاف نے انبياءعليه‌السلام كو قتل كيا پس اللہ تعالى نے ان كو بھى انہى ميں سے شمار كيا ہے اور ان كے اسلاف كے فعل كى نسبت ان يہوديوں كى طرف اس لئے دى ہے كہ يہ انہى كى پيروى كرتے ہيں اور ان كى محبت ان كے دلوں ميں ہے _

اسلام: اسلام كى دعوت ۱

اطاعت: انبياءعليه‌السلام كى اطاعت ۲۶

انبياءعليه‌السلام : انبياءعليه‌السلام كى تاريخ ۲۲; انبياءعليه‌السلام كا قتل ۱۹،۲۳

ايمان: اسلام پر ايمان كى اہميت ;۲ قرآن پر ايمان كى اہميت ۲ ;انبياءعليه‌السلام پر ايمان ۱۰،۲۶; آسمانى كتابوں پر ايمان ۲۳; قرآن كريم پر ايمان كے دلائل ۵; ايمان كے متعلقات ۱۰،۲۳ ، ۲۶

بنى اسرائيل: انبيائےعليه‌السلام بنى اسرائيل ۱۹،۲۲; انبيائےعليه‌السلام بنى اسرائيل كا قتل ۲۱

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كى دعوت ۱ پيامبر اسلام (ص) كى رسالت كا دائرہ ۲

تورات: تورات كى تصديق ۱۶،۱۷،۱۸; تورات كى تعليمات ۲۶; تورات آسمانى كتابوں ميں سے ہے۱۶; تورات كى حقانيت كے دلائل ۱۷،۱۸

روايت: ۲۷

عقيدہ: عقيدہ كے مظاہر ۲۴

قرآن كريم : قرآن كريم كى پيشين گوئي ۳; قرآن كريم كا منزہ ہونا ۱۵; قرآن كى حقانيت ۱۵; قرآن كى طرف دعوت ۱; قرآن حكيم كى حقانيت كے دلائل ۱۷; قرآن اور تورات ۱۶،۱۸; قرآن كريم كى گواہى ۱۷،۱۸;قرآن حكيم كا وحى ہونا ۴،۵،۸،۹; قرآن كريم كى خصوصيات ۴

____________________

۱) تفسير عياشى ج/ ۱ص ۵۱ ح ۷۲ ، نورالثقلين ج/۱ ص ۱۰۲ ح ۲۸۴ _

۳۰۹

كردار و روش: كردار كى بنياديں ۲۴

كفر: قرآن كا كفر ۷،۹

نسل پرست افراد: ۱۳

نسل پرستى : نسل پرستى كے نتائج ۱۴

يہود: يہوديوں كى نسل پرستى كے نتائج ۱۴; يہوديوں كے بہانے ۷; يہوديوں كى شرعى تكليف ۲; يہوديوں كے جرائم ۱۹،۲۱; يہوديوں كو دعوت ۱; يہوديوں كے كفر كے دلائل ۲۱; يہوديوں كے قرآن كے بارے ميں كفر كے دلائل ۷; يہوديوں كى صفات ۱۳; يہوديوں كا عقيدہ ۶،۷،۱۰، ۱۱،۱۲، ۲۱; قرآن كے بارے ميں يہوديوں كا عقيدہ ۸، ۹; يہوديوں كے كفر كے عوامل ۱۴; يہوديوں كے قتل ۱۹،۲۱; يہوديوں كا كفر ۹، ۱۱ ، ۱۲، ۱۴، ۲۰، ۲۱; يہوديوں كے ايمان كے معيارات ۶، ۱۰،۱۲; يہوديوں كى نسل پرستى ۶، ۷،۱۰،۱۱، ۱۲، ۱۳; يہوديوں كے اسلاف ۲۷; صدر اسلام كے يہود ۸،۲۵،۲۷; يہود اور اسلام ۳; يہود اور انبياء ۴، ۲۵; يہود اور انبيائے بنى اسرائيل ۲۱; يہود اور بنى اسرائيل كے علاوہ انبياءعليه‌السلام ۱۱; يہود اور انبياءعليه‌السلام كا قتل ۱۹، ۲۱،۲۷; يہود اور قرآن ۳; يہود اور آسمانى كتابيں ۱۲

وَلَقَدْ جَاءكُم مُّوسَى بِالْبَيِّنَاتِ ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِن بَعْدِهِ وَأَنتُمْ ظَالِمُونَ ( ۹۲ )

يقيناً موسى تمھارے پاس واضح نشانياں لےكر آئے ليكن تم نے ان كے بعد گوسالہ كواختيار كرليا اور تم واقعى ظالم ہو (۹۲)

۱_ حضرت موسىعليه‌السلام بنى اسرائيل كى نسل سے ايك نبى تھے اور بنى اسرائيل كے لئے مبعوث ہوئے _

قالوا نؤمن بما انزل علينا و لقد جاء كم موسى بالبينات

۲ _ حضرت موسىعليه‌السلام كے پاس اپنى نبوت كے اثبات كے لئے بہت سارے دلائل اور معجزات تھے_و لقد جاء كم موسى بالبينات '' بينات'' كو جمع لانا اور ''ال'' استغراق كا استعمال ''بينات'' كى كثرت پر دلالت كرتاہے _ ''بينہ'' كا معنى ہے روشن اور واضح دليل _ اس كے مصاديق ميں سے ايك معجزہ ہے _

۳_ انبياءعليه‌السلام بنى اسرائيل ميں حضرت موسىعليه‌السلام كى شخصيت نہايت اہم تھي_و لقد جاء كم موسى بالبينات

انبياءعليه‌السلام بنى اسرائيل ميں حضرت موسىعليه‌السلام كے نام كا ذكر يہوديوں كے انبيائےعليه‌السلام بنى اسرائيل كے ساتھ كفر آميز رويّوں كى ايك مثال كے طور پر بيان كيا گيا ہے _ يہ چيز مذكورہ بالا مفہوم كى طرف اشارہ ہے _

۳۱۰

۴ _ حضرت موسىعليه‌السلام كى قوم نے آپعليه‌السلام كى عدم موجودگى ميں بچھڑے كى پوجا اختيار كرلي_ثم اتخذتم العجل من بعده

۵ _ الہى رہبروں اور ابنياءعليه‌السلام كے امتوں سے چلے جانے كے باعث ان امتوں ميں انحراف كا خطرہ ہوتا ہے_

ثم اتخذتم العجل من بعده

۶_ تاريخى اور معاشرتى واقعات ميں شخصيات كى اہميت_لقد جاء كم موسى ثم اتخذتم العجل من بعده

۷ _ حضرت موسىعليه‌السلام كے دلائل اور معجزات كا مشاہدہ كرنے كے باوجود يہوديوں نے حضرت موسىعليه‌السلام كى رسالت كى مخالفت كى _لقد جاء كم موسى بالبينات ثم اتخذتم العجل من بعده

۸_ بچھڑے كى پوجا كے لئے حضرت موسىعليه‌السلام كى قوم كے پاس كوئي عذر يا بہانہ نہ تھا_ثم اتخذتم العجل من بعده و انتم ظالمون

جملہ حاليہ '' و انتم ظالمون'' اس معنى ميں ظہور ركھتا ہے كہ ظالم ہونا ايك ايسى حالت ہے جو بچھڑے كى پوجا كے ہمراہ ہے _ يعنى يہ كہ بنى اسرائيل كا بچھڑے كى پوجا كرنا ظلم كى بناپر تھا، پس جہالت كى طرح كى كوئي تاويل يا توجيہ جو بہانہ يا عذر بن سكے باقى نہيں رہ جاتي_

۹_ يہودى ظالم اور ستمگر لوگ ہيں _و انتم ظالمون

جملہ ''وانتم ظالمون _ تم ظالم تھے'' ہوسكتاہے جملہ معترضہ ہو _ پس يہ جملہ بيان كررہاہے كہ يہوديوں نے نہ فقط بچھڑے كى پوجا كے حوالے سے ظلم كيا بلكہ ظلم كرنا ان كى عادت تھي_

۱۰_ حضرت موسىعليه‌السلام كى قوم كا مرتد ہونا اور بچھڑے كى پوجا اختيار كرنا ان كے ظلموں ميں سے تھے_

ثم اتخذتم العجل من بعده و انتم ظالمون

۱۱ _ غير خدا كى پرستش ظلم ہے _ثم اتخذتم العجل و انتم ظالمون

۱۲ _ يہوديوں كا بچھڑے كى پوجا اختيار كرنا ان كے ابنياءعليه‌السلام حتى بنى اسرائيل كے انبياءعليه‌السلام پر اور اپنى آسمانى كتابوں پر ايمان نہ لانے كى دليل ہے _قالوا نؤمن بما انزل علينا قل و لقد جاء كم موسى بالبينات ثم اتخذتم العجل

جملہ'' لقد جاء كم ...''،''ثم تقتلون ...'' پر عطف ہے جو ماقبل آيہ مجيدہ ميں ہے _ پس اس آيت كا مضمون بھى يہوديوں كے اس دعوى

۳۱۱

(كہ وہ فقط بنى اسرائيل كے انبياءعليه‌السلام اور انہى كى آسمانى كتابوں پر ايمان لاتے ہيں _ نؤمن بما انزل علينا) كا جواب ہے _

ارتداد: ارتداد كا ظلم۱۰

امتيں : امتوں كے انحراف كى بنيادفراہم ہونا ۵

انبياءعليه‌السلام : انبياءعليه‌السلام كى عدم موجودگى كے نتائج ۵

بنى اسرائيل: بنى اسرائيل كا ارتداد ۱۰; انبيائےعليه‌السلام بنى اسرائيل ۱، ۳; حضرت موسىعليه‌السلام كى عدم موجود گى ميں بنى اسرائيل ۴; بنى اسرائيل كى تاريخ ۴; بنى اسرائيل كا ظلم ۱۰; بنى اسرائيل كى گوسالہ پرستى ۴،۸،۱۰

تاريخ: تاريخ كا محرك ۶; تاريخ كے تغيرات كا سرچشمہ ۶; تاريخ ميں شخصيات كى اہميت ۶

حضرت موسىعليه‌السلام : حضرت موسىعليه‌السلام كى نبوت كے دلائل ۲; حضرت موسىعليه‌السلام كا واقعہ ۱،۳،۴،۷; حضرت موسىعليه‌السلام كى رسالت كا دائرہ ۱; حضرت موسىعليه‌السلام كا معجزہ ۲; حضرت موسىعليه‌السلام كي نسل ۱; حضرت موسىعليه‌السلام كى خصوصيات ۳

خود: خود پر ظلم ۱۰

دينى رہبر: دينى رہبروں كى عدم موجودگى كے نتائج ۵

شرك : شرك عبادى كا ظلم ۱۱

ظالمين : ۹ ظلم: ظلم كے موارد۱۰،۱۱

گوسالہ پرستى : گوسالہ پرستى كا بے منطق ہونا ۸

معاشرتى تبديلياں : معاشرتى تبديليوں كے اسباب ۶

يہود: يہوديوں كے كفر كے دلائل ۱۲; يہوديوں كى صفات ۹; يہوديوں كا ظلم ۹; يہوديوں كا عقيدہ ۱۲; يہوديوں كا كفر ۱۲; يہوديوں كى گوسالہ پرستى ۱۲; يہوديوں كى حضرت موسىعليه‌السلام سے مخالفت ۷

۳۱۲

وَإِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَكُمْ وَرَفَعْنَا فَوْقَكُمُ الطُّورَ خُذُواْ مَا آتَيْنَاكُم بِقُوَّةٍ وَاسْمَعُواْ قَالُواْ سَمِعْنَا وَعَصَيْنَا وَأُشْرِبُواْ فِي قُلُوبِهِمُ الْعِجْلَ بِكُفْرِهِمْ قُلْ بِئْسَمَا يَأْمُرُكُمْ بِهِ إِيمَانُكُمْ إِن كُنتُمْ مُّؤْمِنِينَ ( ۹۳ )

اور اس وقت كو ياد كرو جب ہم نے تم سےتوريت پر عمل كرنے كا عہد ليا اور تمھارےسرون پر كوہ طور كو معلق كرديا كہ توريتكو مضبوطى سے پكڑ لو تو انھوں نے ڈر كےمارے فوراً اقرار كرليا كہ ہم نے سن توليا ليكن پھر نافرمانى بھى كريں گے كہ انكے دلوں ميں گوسالہ كى محبت گھول كرپلادى گئي ہے _ پيغمبر ان سے كہہ دو كہاگرتم ايماندار ہو توتمھارا ايمان بہتبرے احكام ديتاہے(۹۳)

۱ _ اللہ تعالى نے بنى اسرائيل سے عہد ليا كہ تورات كو قبول كريں اور اس كے احكامات پر عمل كريں _

و إذ أخذنا ميثاقكم خذوا ما آتيناكم بقوة

ميثاق كا معنى ہے تاكيد شدہ عہد و پيمان جبكہ جملہ ''خذوا ...'' ميثاق كے مورد كو بيان كررہاہے _ آسمانى كتابوں كو لے لينے (خذوا ...) كا معنى يہ ہے كہ ان كو قبول كيا جائے اور ان كے احكامات پر عمل كيا جائے _

۲ _ اللہ تعالى نے كوہ طور كو بنى اسرائيل كے سروں پر قرار ديا _و رفعنا فوقكم الطور

''الطور'' ايك پہاڑ كا نام ہے (مفردات راغب) جناب ابن عباس سے نقل ہوا ہے كہ الطور وہ پہاڑ ہے جس پر حضرت موسىعليه‌السلام مناجات كيا كرتے تھے( مجمع البيان ) قابل توجہ يہ كہ مطلق طورپر پہاڑ كو بھي'' طور'' كہتے ہيں _

۳ _ بنى اسرائيل كے سروں پر كوہ طور كو قرار دينے كا ہدف يہ تھا كہ ميثاق الہى كو قبول كريں _و إذ أخذنا ميثاقكم و رفعنا فوقكم الطور

''أخذنا ميثاقكم'' اور''خذوا ما آتيناكم'' كے درميان جملہ ''رفعنا '' كا واقع ہونا اور كوہ طور كے سروں پر قرار ديئے جانے كے ہدف كو بيان نہ كرنا گويا يہ اشارہ ہے كہ كوہ طور كو سروں پر قرار دينے كا ہدف و مقصد فرمان الہى (خذوا ...)كى اطاعت اور ميثاق الہى كى قبوليت تھا_ (الميزان سے اقتباس)

۴ _ تورات اللہ تعالى كى جانب سے بنى اسرائيل كو عطا شدہ كتاب ہے _خذوا ما آتيناكم ' ' ما آتيناكم _ جو كچھ ہم نے تم كو ديا '' سے مراد تورات ہے _

۵ _ بنى اسرائيل نے تورات كو قبول كرنے اور اس كے احكام پر عمل كرنے كے سلسلے ميں ضد، ہٹ دھرمى اور شدت كا مظاہرہ كيا _و رفعنا فوقكم الطور خذوا ما آتيناكم

۳۱۳

يہ مفہوم اس طرح سے نكلتاہے كہ اللہ تعالى نے حضرت موسىعليه‌السلام كى قوم كو ڈر انے دھمكانے (كوہ طور كو ان كے سروں پر قرار دينے) سے چاہا كہ تورات كو قبول كريں اور اس كے فرامين پر عمل كرنے كے لئے عہد و پيمان الہى پر عمل كريں _

۶ _ اللہ تعالى كا بنى اسرائيل كو حكم تھا كہ تورات كو پورى سنجيدگى سے قبول كريں اور اپنے اعمال و افكار كو اس كے مطابق ڈھاليں _خذوا ما آتيناكم بقوة

۷ _ اللہ تعالى كے معاہدوں يا ميثاق كى پابندى كرنا انسانوں كے ضرورى فرائض ميں سے ہے_

و إذ أخذناميثاقكم و رفعنا فوقكم الطور خذوا ما آتيناكم

۸ _ آسمانى كتابوں كى تعليمات كو قبول كرنا اور ان كے پروگراموں پر عمل كرنا اللہ تعالى كے بندوں كے ساتھ عہد و پيمان ميں سے ہے _و إذ أخذنا ميثاقكم خذوا ما آتيناكم بقوة

۹ _ دين دارى اور آسمانى كتابوں كو اہميت دينے كے لئے استحكام ، پائيدارى اور سنجيدگى كى ضرورت ہے_

خذوا ما آتيناكم بقوة

۱۰_ بنى اسرائيل كے سروں پر كوہ طور كا قرار پانا ايك معجزہ اور ياد ركھنے كے قابل واقعہ ہے _و إذ أخذنا ميثاقكم و رفعنا فوقكم الطور

''اذ'' فعل مقدر '' اذكروا'' كا مفعول ہے _ يہى مطلب مذكورہ مفہوم كا باعث ہے _

۱۱ _ فرامين الہى اور حضرت موسىعليه‌السلام كے احكام كو سمجھنا اور ان پر عمل كرنا اللہ تعالى كے بنى اسرائيل كے ساتھ عہد و پيمان ميں سے تھا_و إذ أخذنا ميثاقكم و اسمعوا

يہ جملہ '' سمعناوعصينا _ ہم نے سنا اور نافرمانى كي'' چونكہ اس جملہ '' اسمعوا _ سنوا'' كے مقابل ميں ہے اس سے معلوم ہوتاہے كہ (اسمعوا) سے مراد سمجھنا اور اطاعت كرنا ہے _ قرينہ مقاميہ كى بنا پر '' اسمعوا'' كا متعلق اللہ تعالى كے فرامين اور حضرت موسىعليه‌السلام كے احكامات ہيں _

۱۲ _ حضرت موسىعليه‌السلام كى قوم نے تورات كو قبول كرنے اور حضرت موسىعليه‌السلام اور اللہ تعالى كے فرامين كو سماعت كرنے كا اظہار كرنے كے باوجود نافرمانى كى _ قالوا سمعنا و عصينا

۱۳ _ حضرت موسىعليه‌السلام كى قوم نے تورات اور حضرت موسىعليه‌السلام كے فرامين سے بہت واضح ، روشن اور آشكارا طور پر نافرمانى كى _قالوا سمعنا و عصينا يہ بعيد معلوم ہوتاہے ( خصوصاً جبكہ ان كے سروں پر كوہ طور كو قرار ديا گيا ہے )

۳۱۴

كہ انہوں نے اللہ تعالى اور حضرت موسىعليه‌السلام كے فرامين كے مقابل يہ اظہار كيا ہو '' ہم نافرمانى كريں گے'' پس '' قالوا سمعنا و عصينا'' يعنى انہوں نے اطاعت كا اظہار كيا ليكن عملاً نافرمانى كى البتہ ان كى يہ نافرمانى اس قدر ظاہر اور بغير كسى حجاب كے تھى كہ گويا انہوں نے زبان سے يہ اظہار كيا كہ ہم نافرمانى كر يں گے _

۱۴_ حضرت موسىعليه‌السلام كے زمانے كے يہوديوں كے قلوب بچھڑے كى پوجا سے معمور تھے_واشربوا فى قلوبهم العجل ''اشربوا'' كا مصدر ''اشراب'' ہے جسكا معنى ہے ملانا يا آميزش كرنا _ ''فى قلوبہم'' كے قرينہ سے''عجل'' سے مراد بچھڑے كا عشق و محبت ہے نہ كہ خود بچھڑا_ گويا يہ مطلب يوں ہے كہ بچھڑے كى محبت ان كے دلوں ميں اس قدر جڑ پكڑ چكى تھى كہ جيسے خود بچھڑا ان كے دل ميں ہو _

۱۵ _ حضرت موسىعليه‌السلام كى قوم ميں موجود كفر كى جڑيں ان كے بچھڑے كى پوجا سے عشق كا باعث تھيں _

اشربوا فى قلوبهم العجل بكفرهم

۱۶ _ حضرت موسىعليه‌السلام كى قوم كے تورات اور حضرت موسىعليه‌السلام كے فرامين و احكام سے انحراف كى بنياد ان كا گوسالہ پرستى سے عشق تھا_و عصينا و اشربوا فى قلوبهم العجل

جملہ ''واشربوا ...'' حال معللة ہے يعنى يہ كہ يہوديوں كى نافرمانى كى دليل ان كا گوسالہ پرستى سے عشق تھا_

۱۷ _ حضرت موسىعليه‌السلام كى قوم كا گوسالہ پرستى سے عشق ، فرامين الہى كے خلاف ان كے موقف كو متعين كرنے والا تھا_و عصينا واشربوا فى قلوبهم العجل

۱۸_ پورى تاريخ ميں يہوديوں كے بے جا اعمال ( انبياءعليه‌السلام كا قتل، گوسالہ پرستى و غيرہ ) ان كے ايمان نہ ركھنے كى دليل ہيں _ حتى بنى اسرائيل كے انبياءعليه‌السلام اور اپنى آسمانى كتابوں پر ايمان نہ ركھنا_

قالوا نؤمن بما انزل علينا قل بئسما يأمركم به ايمانكم ان كنتم مؤمنين

يہ جملہ ''قل بئسما اگر تم ايمان ركھتے ہو (تو) تمہارے ايمان نے تمہيں بے جا امور پر آمادہ كر ركھاہے'' چونكہ اس جملہ ''نؤمن بما انزل علينا '' كے جواب كے طور پر آياہے تو پس اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ تم يہودى آسمانى كتابوں پر ايمان نہيں لائے جو ايسے ناپسنديدہ اعمال كے مرتكب ہورہے ہو _

۱۹ _ آسمانى كتابيں اور اديان الہى ہرگز انسانوں كو ناروا

۳۱۵

كاموں كى طرف دعوت نہيں ديتے _بئسما يامركم به ايمانكم ان كنتم مومنين

۲۰ _ آسمانى كتابوں اور انبيائےعليه‌السلام الہى پر ايمان كا دعوى ، بے جا اور ناروا اعمال كى طرف تمايل سے بالكل ميل نہيں كھاتا _بئسما يامركم به ايمانكم ان كنتم مومنين

۲۱ _ انسانوں كے اعمال و كردار ان كے افكار و عقائد كو بيان كرتے ہيں _بئسما يامركم به ايمانكم ان كنتم مومنين

۲۲ _ اللہ تعالى كے اس كلام '' واشربوا فى قلوبہم العجل بكفرہم'' كے بارے ميں امام باقرعليه‌السلام سے روايت ہے آپعليه‌السلام نے فرمايا ''فعمد موسى عليه‌السلام فبرد العجل من انفه الى طرف ذنبه ثم احرقه بالنار فذرّه فى اليمّ قال فكانت احدهم ليقع فى الماء و ما به اليه من حاجة فيتعرض بذلك للرماد فيشر به و هو قول الله و اشربوا فى قلوبهم العجل بكفرهم (۱)

حضرت موسىعليه‌السلام نے (سامرى كے ) گوسالے ( كو نابود كرنے كا ) ارادہ كيا پس حضرت موسىعليه‌السلام نے اس كو ناك سے دم تك آہنى آلے سے كاٹ كے ركھ ديا اس كے بعد اس كو جلاكرخاكستر كرديا اور اس كى راكھ كو دريا ميں ڈال ديا_ اس دور ان بعض گوسالہ پرست پانى ميں كو د پڑے جبكہ انہيں پانى كى طلب نہ تھى بلكہ گوسالے كى راكھ كے پيچھے تھے_ پس انہوں نے ( پانى سے مخلوط) راكھ كو پيا اور يہى ہے اللہ تعالى كا فرمان''واشربوا فى قلوبهم العجل بكفرهم''

اديان: اديان كى تعليمات ۱۹

اطاعت: اطاعت الہى ۱۱

اللہ تعالى : اوامر الہى ۶; اللہ تعالى كى عنايات ۴; عہد الہى ۱،۳، ۸،۱۱; اوامر الہى كا ادراك ۱۱; عہد الہى سے وفا ۷

انسان: انسان كى شرعى تكليف ۷; اللہ تعالى كا انسانوں سے عہد ۸

ايمان: ايمان كے نتائج ۲۰; انبياءعليه‌السلام پر ايمان۲۰; آسمانى كتابوں پر ايمان ۲۰; ايمان اور ناپسنديدہ عمل ۲۰; ايمان كے متعلقات ۲۰

بنى اسرائيل: بنى اسرائيل كے كفر كے نتائج ۱۵; بنى اسرائيل كى گوسالہ پرستى كے نتائج ۱۶،۱۷; بنى اسرائيل كو تورات كا عطا كيا جانا ۴; حضرت موسىعليه‌السلام كے زمانے كے بنى اسرائيل ۱۴; بنى اسرائيل اور اوامر الہى

____________________

۱) تفسير عياشى ج/ ۱ ص ۵۱ ح ۷۳ ، نور الثقلين ج/ ص ۱۰۲ ح ۲۸۵_

۳۱۶

۱۲،۱۷; بنى اسرائيل اور تورات ۱،۵،۶،۱۲،۱۳; بنى اسرائيل اور حضرت موسىعليه‌السلام ۱۲،۱۳; بنى اسرائيل كى تاريخ ۲،۱۰، ۱۳،۱۴،۱۵; بنى اسرائيل كى شرعى تكليف ۶; بنى اسرائيل كى نافرمانى ۱۲،۱۳; بنى اسرائيل كى نافرمانى كے اسباب ۱۶; اللہ تعالى كا بنى اسرائيل سے عہد و پيمان ۱،۳،۱۱; بنى اسرائيل كى عہد شكنى ۱۲; بنى اسرائيل كے رجحانات ۱۶،۱۷; بنى اسرائيل كى گوسالہ پرستى ۱۴،۲۲; بنى اسرائيل كى ضد ۵; بنى اسرائيل كى گوسالہ پرستى كا منبع ۱۵

تورات: تورات آسمانى كتابوں ميں سے ہے ۴; تورات پر عمل كرنا ۱،۵،۶; تورات كو قبول كرنا ۱،۶; تورات كى اہميت و كردار۶

جہان بينى ( نظريہ كائنات): جہان بينى اور آئيڈيالوجى ۱۶،۱۷،۲۱

حضرت موسىعليه‌السلام : حضرت موسىعليه‌السلام كے فرامين كى نافرمانى ۱۲،۱۳،۱۶ حضرت موسىعليه‌السلام كے فرامين پر عمل ۱۱

دين داري: دين دارى ميں ثابت قدمى ۹

روايت: ۲۲

ذكر: تاريخ كا ذكر ۱۰; معجزہ كوہ طور كا ذكر ۱۰

سامرى كا گوسالہ : سامرى كے گوسالے كو جلانا ۲۲

عقيدہ: عقيدہ كے مظاہر ۲۱; عقيدہ كى تصحيح كے معيارات ۶

عمل: اوامر الہى پر عمل ۱۱

كتب سماوي: كتب سماوى كى اہميت ۹; كتب سماوى كى تعليمات ۱۹; كتب سماوى پر عمل ۸; كتب سماوى كو قبول كرنا۸

كردار: كردار كى بنياديں ۱۶،۱۷،۲۱; كردار كے صحيح ہونے كے معيارات ۶

كفر: انبياء كے بارے ميں كفر ۱۸; كتب سماوى كے بارے ميں كفر ۱۸

كوہ طور : كوہ طور كا سروں پر آنا ۲; كوہ طور كے سروں پر آنے كا فلسفہ ۳; كوہ طور اور بنى اسرائيل ۲،۱۰

نافرمان افراد : ۱۲ نافرماني: اوامر الہى كى نافرمانى ۱۲; تورات كى نافرمانى ۱۶

يہود: يہوديوں كا ناپسنديدہ عمل ۱۸; يہوديوں كا كفر ۱۸; يہوديوں كى گوسالہ پرستى ۱۸; يہود اور انبيائے بنى اسرائيل ۱۸; يہود اور انبياءعليه‌السلام كا قتل ۱۸; يہود اور آسمانى كتابيں ۱۸

۳۱۷

قُلْ إِن كَانَتْ لَكُمُ الدَّارُ الآَخِرَةُ عِندَ اللّهِ خَالِصَةً مِّن دُونِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُاْ الْمَوْتَ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ( ۹۴ )

ان سے كہو كہ اگرسارے انسانوں ميں دار آخرت فقط تمھارےلئے ہے اور تم اپنے دعوے ميں سچے ہو توموت كى تمنا كرو (۹۴)

۱_ يہود عالم آخرت اور اسكى نعمتوں كو خود سے مخصوص سمجھتے ہيں _قل ان كانت لكم الدار الاخرة ...خالصة

''الدار الاخرة'' پر''لكم'' كا مقدم ہونا حصر اور اختصاص كے لئے ہے _''خالصة''، ''الدار'' كے لئے حال ہے جو اس اختصاص اور انحصار پر تاكيد ہے كيونكہ خالص ہونے كا معنى ہے مختص ہونا _

۲ _ يہوديوں كے خيال ميں ديگر انسان آخرت سے بے بہرہ ہيں _ان كانت لكم الدار الآخرة خالصة من دون الناس

۳_ يہود نسل پرست اور احساس برترى كى مالك قوم ہے _ان كانت لكم الدار الآخرة خالصة من دون الناس

۴ _ يہوديوں كا تصور ہے كہ بہشت كا يہودى قوم سے مختص ہونے كا سبب اللہ تعالى كا حكم اور اسكى تقدير و مشيت ہے _ان كانت لكم الدار الآخرة عند الله

''عندا للہ''،''كانت'' سے متعلق ہے اسكا مفہوم يہ ہوا كہ اللہ تعالى كے ہاں آخرت يہوديوں كيلئے نزديك ثابت ہے گويا يہ كہ اللہ تعالى نے اس معنى كو قبول، متحقق اور اسكا تقرر فرماياہے _

۵ _ يہوديوں كى نظر ميں دين يہوديت كے علاوہ تمام اديان بے اعتبار ہيں اور ديگر اقوام اللہ تعالى كے ہاں قدر و منزلت نہيں ركھتيں _ان كانت لكم الدار الآخرة عند الله خالصة من دون الناس

۶ _ يہوديوں كا دعوى ہے كہ وہ اللہ تعالى ، قيامت اور آخرت كى نعمتوں پر عقيدہ ركھتے ہيں _ان كانت لكم الدار الآخرة عند الله خالصة من دون الناس

۷ _ يہوديوں كا دعوى ( كہ يقيناً بہشتى ہيں ) اسوقت سچا اور ان كے عقيدہ و يقين كى دليل ہے كہ وہ موت كى تمنا اور اس كا استقبال كريں _قل ان كانت لكم الدار الاخرة فتمنوا الموت

۳۱۸

۸_ سرائے آخرت ميں حاضر ہونے اور اسكى نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كے لئے موت ايك مرحلہ اور گذرگاہ ہے _

ان كانت لكم الدار الآخرة فتمنوا الموتيہوديوں كے اس دعوى '' كہ عالمآخرت صرف انہى سے مختص ہے '' كے جواب ميں اللہ تعالى نے فرمايا '' پس موت كى تمنا كرو'' اس سے معلوم ہوتاہے كہ انسان مرنے سے عالم آخرت ميں وارد ہوتاہے يعنى يہ كہ انسان مرنے سے قيامت كے برپا ہونے تك كى مدت ميں بھى آخرت كى نعمتوں سے بہرہ مند ہوتاہے يا عذاب الہى ميں مبتلا ہوتاہے _

۹ _ جن كو اپنے بہشتى ہونے كا اطمينان ہے وہ موت كا استقبال اور اس كى تمنا و خواہش كرتے ہيں _

ان كانت لكم الدار الآخرة فتمنوا الموت

۱۰_ دنيا كى سرائے اور اسكى نعمتيں آخرت كے مقابلے ميں انتہائي ناچيز اور بے قيمت ہيں _

ان كانت لكم الدار الآخرة فتمنوا الموتاگر دنيا كى نعمتيں آخرت كے مقابلے ميں قيمتى ہوتيں تو پھر آخرت كے لئے موت كى تمنا بے معنى ہوجاتى _

۱۱ _ عالم آخرت اوراسكى نعمتيں انتہائي گراں قدر اور باعظمت ہيں _ان كانت لكم الدار الآخرة فتمنوا الموت

۱۲ _ يہودى اپنے دعوى كے برخلاف اپنے بہشتى ہونے كا اطمينان نہ ركھتے تھے _فتمنوا الموت ان كنتم صادقين

جملہ'' ان كنتم صادقين'' يہوديوں كے جھوٹے ہونے كى طرف اشارہ ہے يعنى يہ كہ وہ لوگ خود جانتے ہيں كہ ان كا دعوى جھوٹاہے_

۱۳ _ كسى خاص فرد يا گروہ كا خود كو بغير دليل كے اہل بہشت سمجھنا ايك باطل خيال ہے_ فتمنوا الموت ان كنتم صادقين

۱۴ _ بغير دليل كے دعوى قابل قبول نہيں ہوتا_فتمنوا الموت ان كنتم صادقين

يہوديوں كے دعوى كے مقابلے ميں اس جملہ ''فتمنوا الموت '' سے اللہ تعالى نے ان سے دليل چاہى ہے اور يہ امر انسانوں كے لئے ايك درس ہے كہ مناسب دليل كے بغير دعوى كو قبول نہ كريں _

۱۵ _ انسانوں كا كردار اور ان كى خواہشات ان كے عقائد و افكار بيان كرنے والے ہيں _

فتمنوا الموت ان كنتم صادقين

۱۶ _ اللہ تعالى اپنے نبى (ص) كو سكھانے والا ہے كہ كس طرح استدلال كرو اور مخالفين كا جواب دو _

۳۱۹

قل فلم تقتلون و لقد جاء كم موسى قل بئسما قل ان كانت

آخرت: آخرت كى قدر و منزلت ۱۰،۱۱

آرزو : موت كى آرزو ۹

اقدار:۱۰،۱۱

اللہ تعالى : اللہ تعالى كے مقدرات يا تقديريں ۴

پيامبر اسلام (ص) : پيامبر اسلام (ص) كے استدلال كى روش ۱۶; پيامبر اسلام (ص) كا معلّم ۱۶

دعوى : بغير دليل كے دعوى ۱۳،۱۴; دعوى قبول كرنے كے معيارات۱۴

دنيا: دنيا كا بے قدر و قيمت ہونا ۱۰; دنيا اور آخرت ۱۰

سعادت: اخروى سعادت پر اطمينان كے نتائج ۹; اخروي

سعادت كے دعوے دار ۱،۷،۹،۱۳

عقيدہ: باطل عقيدہ ۱۳; عقيدہ كے مظاہر ۱۵

كردار: كردار كى بنياديں ۱۵

موت: موت كے نتائج ۸; موت كى حقيقت ۸

نسل پرست لوگ: ۳

نظريہ كائنات: نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ۱۵

نعمت: اخروى نعمتوں كى قدر و قيمت ۱۱

يہود: يہوديوں كے دعوے ۶،۷; يہوديوں كا اللہ تعالى پر ايمان ۶; يہوديوں كا قيامت پر ايمان ۶; يہوديوں كے تكبر كے دلائل ۳; يہوديوں كى سچائي كے دلائل ۷; يہوديوں كى صفات ۳;يہوديوں كا عقيدہ ۱،۲،۴،۵ ،۶ ، ۱۲; يہوديوں كى نسل پرستى ۳; يہود اور موت كى تمنا ۷; يہود اور اديان ۵; يہود اور بہشت ۴،۷،۱۲; يہود اور ملتيں ۵; يہود اور اخروى نعمتيں ۱،۲،۶

۳۲۰

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

اشاريے (۱)

آ

آبادكارى :ر_ك مكہ

آبرو :عزت و _كى ہتك كى راہيں ۷/۲۲

آثار قديمہ سے آشنائي :_ كى اہميت ۶/۱۱

آخرت :_ كا خير ہونا ۶/۳۲;_ كو جھٹلانے كے آثار ۶/۱۳ ; _ كو جھٹلانے والوں كى رضايت ۶/۱۱۳; _ كو جھٹلانے والے ۶/۱۵۰; _ كى حقيقت ۶/۳۲;_ كى خصوصيات ۶/۳۲;_ كى قدر و منزلت ۶/۳۲; _ ميں شرور ۶/۳۲

نيز ر_ك ; ايمان ، تعقل، ذكر ، شياطين ، غفلت ، متقين ، مومنين

آخرى الزمان :_كى نشانياں ۶/۱۵۸

آدمعليه‌السلام :_اور ابليس ۷/ ۲۱،۲۲; _ اور ممنوعہ ذر; درخت ۷/۱۹،۲۰،۲۲،۲۳; _ بہشت ميں ۷/۱۹ ;_ كا استغاثہ ۷/۲۳;_ كا اقرار عصيان ۷/۲۳; _ كا تضرع ۷/۲۳; _ كا تقرب ۷/۲۲; _ كا خاكى ہونا ۷/۱۲; _ كا خسارے ميں ہونا ۷/۲۳; _ كا ستر عورت ۷/۲۷; _ كا ظلم ۷/۲۳; _ كا عصيان ۷/۲۱،۲۲،۲۳،۲۴;_ كا فريب كھانا ۷/۲۰ ، ۲۴،۲۷; _ كا ہبوط۷/۲۱،۲۴;_ كو خبردار كيا جانا ۷/۱۹،۲۲;_ كى اميدوارى ۷/۲۳; _ كى برہنگى كے علل و اسباب ۷/۲۲،۲; آ دم كى خطا ۷/۲۳; _ كى خلقت ۷/۱۱;_ كى خلقت كا عنصر ۷/۱۲;_ كى دعا ۷/۲۳; _كى سكونت كا قصہ ۸ /۲۰; _ كى شرمگاہ كا ظاہر ہونا ۷/۲۰،۲۲،۲۷; _ كى شرمگاہ كا مستور ہونا ۷/۲۰،۲۲;_ كى لغزش ۷/۲۳; _ كى ملائكہ پر برترى ۷/۱۱; _ كى نسل ۶/۹۸;،۷/۱۴، ۲۶، ۲۷;_ كے آگے ملائكہ كا سجدہ ۷/۱۱،۱۲ ; _ كے خلاف سازش ۷/۲۰; _ كے درجات و مقامات ۷/۱۱; _ كے سامنے سجدہ نہ كرنا ۷/۱۱; _ كے

۶۴۱

عصيان كى سزا ۷/۲۴;_ كے عصيان كے آثار ۷/۲۷; _ كے عيوب كا ظاہر ہونا ۷/۲۴_ كے مقام كى قدر و منزلت ۷/۱۹; _ كے ہبوط كے اسباب ۷/۲۷;بہشت _ كا مقام ۷/۲۴; بہشت _ كى صفات ۷/۱۹; بہشت ميں _ كى سكونت ۷/۲۰; قصہ _ ۷/۱۱،۱۹،۲۰،۲۱،۲۲،۲۳،۲۴،۲۷قصہ آدمعليه‌السلام سے عبرت ۷/۲۷نيزر_ك ابليس اور انسان

آدم كشي:نيز ر_ك اولاد كا قتل _ قتل

آرام و سكون :_سے خالى لوگ ۶/۷۱; _ كى راہيں ۶/۴۸; _ كى نعمت ۶/۱۲۷; _ كى نفسيانى راہ ۶/۴۸ ;_ كے اسباب ۶/۱۲۷،۷/۲نيز ر_ك اطمينان ; بہشت ; رات ،مؤمنين مہتدين ; ميلانات _

آرزو :دنيا ميں واپس پلٹنے كى _۶/۲۷،۲۸نيزر_ك ابليس ، كفار ، مشركين

آرمان :ر_ك انبيا

آزادى :ر_ك عقيدہ

آزر:_كا اجتماعى مقام و مرتبہ ۶/۷۴;_كى بت پرستى ۶/۷۴;_كى شخصيت ۶/۷۴; _كى گمراہى ۶/۷۴; نيز ر_ك ابراہيم

آزمائش :ر_ك امتحان

آسائش :_كے آثار ۶/۴۰نيز ر_ك رفاہ ;غافلين

آسمان :_كا حادث ہونا ۶/۱;_كا حاكم ۶/۳; _كا خالق ۶/۱،۴۲ ،۷۳، ۷۹ ، ۱۰۱ ،۲ ۱۰; _ كى تدبير ۶/۷۳;_ كى جانب صعود ۶/۱۲۵،_وں كا متعدد ہونا ۶/۱،۳،۱۲، ۱۴ ، ۷۳،۷۹;_وں كى خلقت ۶/۱; _وں كى خلقت كا استحكام۶/۷۳ ;_وں كى خلقت كا با مقصد ہونا ۶/۷۳ ;_وں كے دروازے ۷/۴۰;_ى موجودات كا مالك ۶/۱۲;ملكوت _ى ۶/۷۵

آسمانى كتب:آخرى _ ۶/۱۱۵۶، _ سے جہالت كے آثار ۶/۱۵۷; _ كا تقاضا ۶/۱۰; _ كا قرآن سے پہلے ہونا ۶/۱۵۶; _ كا كردار ۶/۹۰،۹۱; _كا نزول ۶/۷;_كا ہدايت كرنا ۶/۹۳; _ كى بے نظيرى ۶/۹۳; _ كى پيشگوئي ۶/۲۰،۹۲; _كى تعليمات ۶/۲۰; _كى تعليمات كى تبليغ ۶/۹۱ ;_ كى حقانيت

۶۴۲

كے گواہ ۶/۹۲ ;_ كى گواہى ۶/۲۰;_ كى مثل لانے كا ادعا ۶/۹۳;_ ميں ہم آہنگى ۶/۹۲;نيز ر_ك آنحضرت(ص) ; انجيل ،تورات ، قرآن ،كفر

آسيب شناسي:ر_ك تبليغ _دين

آفرينش:_ كا تكامل ۶/۷۱;_ كا حاكم ۶/۱۲،۶۲،۸۰;_ كا خالق ۶/۱۰۱ ،۱۰۲ ; _ كا قانون كے مطابق ہونا ۶/۵۹، ۹۶; _ كا مالك ۶/۴۵،۱۶۴;_ كا مدبر ۶/۱۶۴ ; _ كى تدبير ۶/۳۱،۴۵ ،۵۷، ۵۹، ۸۱،۱۶۲،۱۶۴;_ كى خلقت ۶/۱۰۱،۱; _ كے تحولات ۶/۵۹،۷۳;_ كے عوالم ۶/۱۶۲، ۷/۴۰ ; _ كے عوالم كا متعدد ہونا ۶/۴۵ ; _ كے ملكوت كى رؤيت ۶/۶۷;_ ميں رشد و تكامل ۶/۹ ۷; _ ميں عليت ۶/۷۹;خزائن _ كا مالك ۶/۱۶۲; كمال _ ۶/۳۸;نظام _۶/۵۷ ، ۹۷;نظام _ كى خصوصيات ۶/۳۸; نيز ر_ك تعقل

آگ:_كى اہميت ۷/۱۲; نيز ر_ك ابليس _ جہنم

آگاہى :ر_ك بصيرت _شناخت عليم آئين ر_ك دين ،رسوم

آنحضرت(ص) :_ اور آسمانى كتب ۶/۳۰ ، ۹۲; _ اور احساس ذمہ دارى ۶ /۱۰۷ ; _ اور انجيل ۶ /۳۰ ، ۱۱۴; _ اور تورات ۶ /۲۰ ، ۱۱۴; _اور بدعتى افراد ۶ /۱۵۰; _ اور صحابہ ۶ /۵۲; _ اور علم غيب ۶ /۵۰ ; _ اور فقير صحابہ ۶/ ۵۲; _ اور كفار ۶ /۷۴، ۳۳، ۳۵; _ اور گمراہ افراد ۶ / ۱۵۰; _اور مشركين ۶ / ۱۴، ۱۹ ، ۴۲ ، ۴۷، ۵۰، ۵۳، ۱۰۶، ۱۳۷، ۱۴۷; _ اور مشركين صدر اسلام ۵ / ۵۸; _ اور مشركين مكہ ۶ / ۱۱۳ ; _ اور ولايت خدا ۶ / ۱۰۵ ; _ پر خدا كى بخشش ۶ / ۸۹ ; _ پر طعن ۶ /۳۳ ; _ پر وحى نازل ہونا ۶ / ۱۹ ، ۹۱ ; _ سے اعراض ۶ / ۸ ۲۶۹; _ سے اعراض كے اسباب ۶ / ۲۶ ; _ سے بے جا توقعات ۶ / ۳۵ ; _ سے مذاق كرنے والوں كو تنبيہ ۶ / ۱۰; _ كا احتجاج ۶/۱۲، ۱۴، ۱۹ ، ۱۴۶، ۱۴۸ ; _ كا اخلاق ۶ / ۱۲۶; _ كا اسلام ۶ / ۱۴; _ كا انبياء كى پيروى ۶/۹۰ ; _ كا انقياد ۶ / ۱۴ ، ۵ ، ۱۵۳ ; _كا حسن انجام ۶ / ۱۳۵; _ كا خوف ۶/۱۵;_ كا راستہ ۶ /۱۵۳;_كا سلام ۶/۵۴; _ كا سوال ۶/۱۹ ; _ كا عقيدہ ۶/۱۴; _ كا علم غيب ۶/۲۴ ; _ كا عمل ۶ / ۵۲ ; _ كا غم ۶/۳۳; _ كا قرآن پر احاطہ ۶ / ۴۵ ; _ كا كردار ۶ / ۱۴ ، ۴۵، ۱۵۱; _ كا مذاق ۶ / ۱۰ ; _ كا معجزہ -۶/۳۵، ۵۰، ۷۵ ;_كا معلم ۶/ ۱۰۵، ۱۶۱; _ كا يہود سے احتجاج ۶ / ۹۱ ; _ كو اذيت ۶/۳۳; _ كو اضرار ۶ / ۱۷ ; _ كو بشارت ۶/ ۸۹; _ كو تسلى ۶/ ۱۰ ، ۳۰ ، ۳۳، ۳۴، ۹۸ ، ۱۱۲ ، ۷/ ۴۱ ; _ كو جھٹلانے والوں كى پشيمانى - ۶ / ۲۷ ; _ كو خبردار كيا جانا ۶ / ۱۴۷ ; _ كى امداد ۶ / ۴ ; _ كى بصيرت ۶ /۵۰ ; _ كى بعثت كے آثار تاريخ ۶ / ۱۹ ، ۵۲ ، ۵۸ ; _ كى

۶۴۳

تبليغ كا بلا اجرت ہونا ۶ /۹۰ ; _ كى تبليغ كى اجرت ۶ / ۹۰ ; _ كى تبليغى سيرت ۶ / ۱۷ ; _ كى تشويق ۶ / ۳۴; _ كى تعليم ۶ / ۱۲; _ كى تكذيب ۶ / ۲۵ ، ۳۴ ، ۳۷ ، ۸۹ ، ۱۴۷ ; كى تكذيب كى فراموشى ۶ / ۶۸ ; _ كى تواضع ۶ / ۵۴ ; _كى توحيد ۶ / ۱۶۳; _كى توحيد عبادى ۶ / ۱۲۶ ; _كى ثابت قدمى ۶ / ۱۳۵ ; _ كى جنگ ۶ /۱۱۲ ; _ كى حقانيت پر گواہى ۶ / ۱۹ ; _ كى حقانيت كا كتمان ۶ / ۲۰ ، ۲۱; _ كى حقانيت كے دلائل ۶ / ۳۷، ۳۸، ۱۱۵; _ كى حقانيت كے گواہ ۶ / ۱۹ ، ۲۰ ، ۵۷ ; _ كى حمد ۶ / ۱۵۳ ، ۱۶۲ ; _ كى خاتميت ۶ / ۱۹ ، ۱۱۵; _ كى دعوت ۶ / ۳۶ ، ۱۵۱ ; _ كى دعوت سے بے اعتنائي ۶ / ۳۶ ; _ كى دعوت كو قبول ہونا ۶ / ۳۶ ; _ كى دعوت كو قبول كرنے كى راہ ۶ / ۵۳; _ كى دعوت كى خصوصيات ۶ / ۳۶ ، ۱۵۱ ; _ كى ذمہ دارى ۶/۱۱ ، ۱۴، ۱۹، ۲۵، ۵۸، ۱۴۷، ۱۴۸، ۱۵۰ ، ۱۵۱، ۱۶۱، ۱۶۲، ۱۶۳، ۷/۲ ، ۳۲; _ كى ذمہ دارى كا تعين ۶/ ۵۰ ; _ كى ذمہ دارى كى حدود ۶/ ۱۹ ، ۵۰، ۵۲، ۶۶، ۱۴ ، ۱۰۷، ۱۳۷، ۷/۲; _ كى رسالت كا دوام ۶ / ۱۹ ; _ كى رسالت كو جھٹلانے والے ۶/ ۹۱ ; _ كى رسالت كى حدود ۶ / ۹۰; _ كى رسالت كى عا لميت ۶ /۱۹، ۹۰ ; _ كى زيارت كى فضيلت ۶ / ۳۵ ; _ كى قدرت كى حدود ۶/ ۳۵ ، ۵۰ ; _ كى قضاوت۶/۸۹ ; _ كى قوم۶ /۶۶ ; _ كى كتاب ۶ / ۸۹ ; _ كى مشكلات ۶ / ۳۵ ; ;_كى منفى جنگ ۶ / ۱۱۲; _ كى حقانيت كے گواہ ۶ / ۱۹ ، ۲۰ ، ۵۷ ; _كى نبوت ۶ / ۸۹; _ كى نبوت كے گواہ ۶ / ۱۹ ، ۱۱۱; _ كى نبوت ميں مغالطہ ۶ / ۹ ;_ كى نماز ۶ / ۱۶۲; _ كى وحى كى پيروى كرنا ۶ / ۱۰۶; _ كى ہدايت ۶ / ۶۱ ; _ كى ہدايت كرنے كى روش ۶ / ۷۴;_ كى ہدايت گرى ۶ / ۳۵ ، ۶۳، ۱۰۴ ، ۱۰۷، ۱۳۷; _ كے اختيارات ۶ / ۵۰ ; _ كے انذار ۶ / ۱۹، ۵۱ ، ۱۴۷ ، ۲۱۷ ; _ كے پيروان ۶ / ۳۶، ۱۵۹; _ كے دشمن - ۶ / ۲۰ ، ۲۵ ; _ كے دشمنوں سے مقابلہ كا طريقہ ۶ / ۱۱۸; _ كے دشمنوں كا پروپيگنڈا ۶/۱۱۸ ; _ كے دشمنوں كى آزادى ۶ / ۱۲ ; _ كے دشمنوں كى ہٹ دھرمى ۶ / ۱۱۲ ; _ كے زائرين كے مقامات ۶ / ۵۴ ; _ كے ساتھ جنگ ۶ / ۷ ، ۳۲، ۲۵ ، ۲۶ ، ۳۳، ۹۳ ; _ كے ساتھ مجادلہ ۶/ ۵۹ ; _ كے عمل كا حساب ہونا ۶ / ۵۲ ; _ كے غم ۶ / ۳۳ ; _ كے فرا ض ۶ / ۱۵ ; _ كے فضائل ۶ / ۱۰۶ ، ۱۲۶ ، ۱۳۳; _ كے كلام كا سننا ۶ / ۳۶ ; _ كے كلام كو سمجھنا ۶ / ۳۶ ; _ كے مقابلے كى روش ۶ / ۱۱۲ ; _ كے مخالفين سے جنگ كا طريقہ ۶ / ۹۲ ; _ كے معجزہ كى تكذيب ۶ / ۱۰۹ ; _ كے مقامات ۶ / ۱۹ ، ۳۳، ۸۳ ، ۸۹، ۱۵۳، ۱۶۳; _ كے مكذبين ۶ / ۵۷، ۱۴۷; _ خدا كا _ سے تكلم ۶ / ۱۶۲; مكذبين _ اور قيامت كا دن ۶ / ۲۷ ، ۳۶ ; مكذبين _كاانجام ۶ / ۴۱ ; _ مكذبين_ كا ظلم ۶ / ۵۸ ; _ مكذبين _ كا عذاب ۷ / ۵۸ ; _ مكذبين _ كو خبردار كيا جانا ۶ / ۳۳; مكذبين _ كو مہلت ۶ / ۱۴۷ ; _مكذبين _ كى كوردلى ۶ /۵۰ ; مكذبين _ كى گمراہى ۶ / ۵۰ ; مكذبين _ كے تقاضے ۶ / ۵۷ ; نبوت _ كے دلا ل ۶ / ۳۷ ، ۳۸ ، ۱۱۵

۶۴۴

نيز ر_ ك ، انبيائ، اہل كتاب، ايمان ، تعقل ، دشمنى ، ظالمين كفار ، كفر ، مشركين ، معاد، مومنين ، يہود_

آئمہ :_ پر سب و شتم كرنے والوں سے اعراض ۶/۶۸; _ كى پيروى ترك كرنے كے آثار ۶/۱۵۳; _ كى مسئوليت ۶/۱۹; _ كے مخالفين كى عيب جوئي ۶/۱۰۸; _ كے مقامات ۶/۱۵۳; نيز ر_ك امام على _ اہلبيتعليه‌السلام

آيات احكام :ر_ك احكام آيات الہى :۶/۳۳،۳۴،۳۷،۳۸،۹۷،۹۹;آفاقى آيات ۶/۱۴۱; _ پر ايمان لانے والے ۶/۱۱۸;_ سے استفادہ ۶/۶، ۷/۳۲;_ سے اعراض ۶/۴،۵;_ سے اعراض كرنے والوں كا عذاب ۶/۱۵۷; _ سے اعراض كى سزا ۷/۳۶;_ سے بے اعتنائي ۶/۳۶،۶۸;_ كا تمسخر ۶/۵; _ كا تمسخر اڑانے والوں كى سزا ۶/۵;_ كا تنوع ۶/۱۰۵ ; _ كا واضح ہونا ۶/۱۰۴; _ كا ہدايت كرنا ۶/۱۰۵;_ كو جھٹلانا ۶/۵، ۲۱،۲۸ ،۳۳،۷/۱۰،۳۷; جھٹلانے پر سرزنش ۶/۵; آيات خدا كو _ كو جھٹلانے سے اجتناب ۶/۵۱،۷/۳۵;جھٹلانے كا تداوم ۷/۹; _ كو جھٹلانے كا ظلم ۶/۲۱; آيات خدا كو جھٹلانے كا مقدمہ ۶/۲۵،۴۹; _ كو جھٹلانے كے آثار ۶/۱۱، ۲۱،۳۹،۱۱۰،۷/۹،۴۰;_ كو جھٹلانے والوں كا انجام ۶/۲۱،۷/۳۶، ۴۰; _ كو جھٹلانے والوں كا بہرا سونا ۶/۳۹; _ كو جھٹلانے والووں كا خسارہ ۷/۹; _ كو جھٹلانے والوں كا خوف ۶/۴۹; _ كو جھٹلانے والوں كا ظلم ۷/۳۷;_ كو جھٹلانے والوں كا فسق۶/۴۹;_ كو جھٹلانے والوں كا گناہ ۶/۶;_ كو جھٹلانے والوں كا گونگا ہونا ۶/۳۹;_ كوجھٹلانے والوں كا ناقابل ہدايت ہونا ۶/۱۱; _ كو جھٹلانے والوں كى ابتلا ۷/۳۷; _ كو جھٹلانے والوں كى تاريكى ۶/۳۹،۷/۳۷;_ كو جھٹلانے والوں كى تنبيہ ۶/۲۱; _ كو جھٹلانے والوں كى روزى ۷/۳۷; _ كو جھٹلانے والوں كى سرنوشت ۷/۳۷;_ كو جھٹلانے والوں كى سزا ۶/۵;_ كو قبول كرنے كا مقدمہ ۶/۱۰۵;_ كو ;قبول كرنے كے موانع ۶/۳۹; _ كو ياد ركھنے كا مقام و مرتبہ ۶/۱۲۷; _ كى اہميت ۶/۱۲۶; _ كى تبيين ۶/۱۳۶،۱۳۰،۷/۳۲; _ كى تلاوت ۷/۳۵; _ كے جھٹلانے والے ; _ كے جھٹلانے والوں كا عذاب ۶/۴۹; _ كے جھٹلانے والوں كى محروميت ۶/۳۹، ۷/۴۰،۷/۲۷; _ كے جھٹلانے والے ۶/۲۱، ۳۳،۲۸، ۴۵،۰ ۱۵، ۷/۴۱; _ كے جھٹلانے والے اور شياطين ; _ كے جھٹلانے كے علل و اسباب ۶/۳۳،۳۹;_ كے فہم كا مقدمہ ۶/۲۵،۴۹; _ كے فہم ميں موانع ۶/۳۹; _ كے خلاف جنگ ۶/۵; _ كے نزول كا فلسفہ ۶/۲۸; _ كے نزول كے اسباب ۶/۴; نيز ر_ك استكبار ايمان ، تعمل دانشمند ، ذكر ، رہبري، شبہات ،

۶۴۵

ظالمين ، علما، كفار، كفارمكہ ، كفر، مشركين ، مغالطہ آيات ملجئہ:۶/۱۵۸_ كا كردار ۶/۱۵۸

الف

ابتلائ:ر_ك سختى ، كمى ، قيامت

ابداع :ر_ك خدا

ابراہيمعليه‌السلام :_اور آزر ۶/۷۴; _اور چاند پرست لوگ ۶ /۷۷ ، _اور چاند پرستى ۶ / ۸۷; _اور رؤيت عرش ۶/۷۸; _اور ستارہ پرست لوگ ۶/۷۶; _اور سورج پرستى ۶/۷۸; _اورمشركين ۶/۸۳; _پر خدا كى بخشش ۶/۸۴; _كا اجتماعى مقام و مرتبہ ۶/۷۴; _كا اجر ۶/۷۴ ; _كا احتجاج ۶/۷۴ ،۷۶ ،۷۷، ۷۸،۷۹،۸۰; _ كا تبرا۶ ۸۷;_ كا تعجب ۶/۸۰; _كا حق كى طرف رجحان ۶/۷۹; _ كا حنيف ہونا۶/۷۹/۱۶۱; _ كا دين ۶/۱۶۱; _ كا ستارہ پرستى كا اظہار ۶/۷۶; _كا سورج پرستى كا اظہار ۶/۷۸;_ كا سوتيلا باپ ۶/۷۴; _ كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۵; _ كا عقيدہ ۶/۸۰; _ كا قصہ ۶/۷۴،۷۵ ،۷۶، ۷ ۷، ۷۸،۸۰ ، ۸۱ ، ; _ كا مجادلہ ۶/۷۶; _ كا محسنين ميں سے ہونا ۶/۸۴; _ كو خبردار كرنا ۶/۸۰; _ كو ملكوت كا مشاہدہ كرانا ۶/۷۵،۷۸،_ كى اولاد ۶/۸۴; _ كى بصيرت ۶/۷۵; _ كى تنزيہ ۶/ ۶۱ _ كى توحيد ۶/۷۸، ۷۹ ،۸۰; _ كى تہديد ۶/۸۱; _ كى حجت و براہين ۶/۸۴; _ كى خصوصيات ۶/۷۹; _ كى شجاعت ۷/۸۰; _ كى شرك سے جنگ ۶/۷۶ ،۷۷، ۷۸ ، ۷۹ ، ۸۰; _ كى شہرت ۶/۷۴; _ كى قضاوت ۶/۸۹; _ كى نبوت ۶/۸۹; _ كى نسل كا زيادہ ہونا ۶/۸۴; _ كى ہدايت ۶/ ۸۴; _ كى ہدايت يافتہ نسل ۶/۸۴; _ كے احتجاج كا حكم ہونا ۶/۸۳; _ كے احتجاج كى خصوصيات ۶/۸۳; _ كے پيرو كار ۶/۱۶۱; _كے دور كى تاريخ ۶/۷۶، ۷۷، ۷۸; _ كے عزيز و اقارب ۶/۸۷;_ كے فضائل ۶/۷۹، ۸۴ ، ۸۶،۱۶۱;_ كے مقامات ۶/۷۵ ،۸۳، ۸۴،۸۹; _ كے ميلانات ۶/۷۹

ابليس :_ اور آدم ۷/۱۲،۱۳،۱۸،۲۰،۲۱،۲۲،۲۷; _ اور حوا ۷/۲۰،۲۱،۲۲،۲۷;_ اور صراط مستقيم ۶/۱۶; _ پر بے اعتمادى ۷/۲۱; _ عصيان سے پہلے ۷/۱۳; _ كا آگ سے ہونا ۷/۱۲; _ كا انتقام ۷/۱۶; _ كا انجام ۷/۱۸; _ كا بہكاوے كا اقرار كرنا ۷/۱۶;_ كا تعصب ۷ / ۱۲; _ كا تكبر ۷/۱۱،۱۲،۱۳; _ كا جہنم ميں ہونا ۷/۱۸; _ كا جھوٹ بولنا ۷/۲۰; _ كا حوصلہ ۷/۱۱; _ كا دھتكارا جانا ۷/۱۸; _ كادھو كہ دينا ۷/۱۶ ، ۱۷ ، ۲۰، ۱۱، ۲۲، ۲۷; _ كا صراط مستقيم كا اقرار كرنا ۷/۱۶; _ كا ضعف ۷/۱۷; _ كا عصيان

۶۴۶

۷/۱۱، ۱۲، ۱۴،۱۸; _ كا عقيدہ ۷/۱۲،۱۴،۱۶;_ كا علم ۷/۱۲، ۱۴، ۱۷; _ كا قدريں معين كرنا ۷/۱۲; _ كا قياس ۷/۱۲ ; _ كا كردار ۷/۲۱; _ كا كفران ۷/۱۶; _ كا كينہ ۷/۱۶; _ كا گمراہى كا اقرار كرنا ۷/۱۶; _ كا مكر ۷/۲۰; _ كا مواخذہ ۷/۱۲; _ كا مہلت مانگنا ۷/۱۴; _ كا وسواس ڈالنا ۷/۲۰; _ كا وسوسہ ۷/۲۰،۲۷; _ كى آرزو ۷/۱۷; _ كى اطاعت ۷/۱۷،۱۸; _ كى اميدوارى ۷/۱۴; _ كى تحقير ۷/۱۸; _ كى توحيد ۷/۱۲; _ كى جنس ۷/۱۱; _ كى جھوٹى قسم ۷/۲۲; _ كى خلقت ۷/۱۲; _ كى خلقت كا عنصر ۷/۱۲; _ كى دشمنى ۷/۱۷،۲۰; _ كى زندگى كا سرچشمہ ۷/۴;_ كى سازش كا وسيع ہونا۷/۱۷; _ كى سرزنش ۷/۱۲، ۱۸; _ كى شيطنت ۷/۲۰; _ كى عمر ۷/۱۴،۱۵،۱۶; _ كى قسم ۷/۲۲; _ كى گستاخى ۷/۱۲،۱۶;_ كى گمراہى ۷/۱۶; _ كى گمراہى كا منشا۷/۱۶; _ كى مسئوليت ۷/۱۲; _ كى معادشناسى ۷/۱۴; _ كى مہلت كى درخواست كا قبول ہونا ۷/۱۵; _ كے بہكاوے كا فلسفہ ۷/۱۶; _ كے بہكاوے ميں نہ آنے والے لوگ ۷/۱۷; ا بليس كے پيروكاروں كا انجام ۷/۱۸; _ كے پيروكاروں كا جہنم ميں ہونا ۷/۱۸; _ كے تقاضے ۷/۱۴; _ كے تكبر كے آثار ۷/۱۸، ۲۴; _ كے تكبر كے علل و اسباب ۷/۱۲; _ كے جال ۷/۱۷; _ كے رذائل ۷/۱۲،۱۳; _ كے سابقہ مقامات ۷/۱۱; _ كے ساتھ ہمراہى ۷/۱۸; _ كے عصيان كے آثار ۷/۱۸،۲۴; _ كے عصيان كے اسباب ۷/۱۲; _ كے مقامات ۷/۱۱، ۱۳; _ كے مكر سے نجات ۷/۱۷; _ كے مہلت مانگنے كا فلسفہ ۷/۱۶; _ كے ہبوط كے علل و اسباب ۷/۱۳، ۲۴; _ كے ہبوط كے مراحل ۷/۲۴;خدا كا _ سے تكلم ۷/۱۸; نيز ر_ك آدم ، شيطان _ ملائكہ

اتحاد :_كى اہميت ۶/۱۵۳،۹ ۱۵، _كے موانع ۶/۱۵۳

اتفاق :_كى نفى ۶/۶۷

اتمام حجت ۶/۱۳۱:_ كى اہميت ۶/۱۳۱; _كى كيفيت ۶/۱۵۶; انسانوں پر _۶/۱۵۶، ۱۵۷; اہل كتاب پر _۶/۶۰; كفار پر _۶/۴

اجتماعى مقام :_سے عارى افراد ۶/۵۲،۵۳

اجر :ر_ك جزا

اجرام فلكى :_كى ربوبيت ۶/۷۷،۷۸; _كى ربوبيت كارد۶/۸۰

اجرت :مستجاب ۶/ ۳۱;ر_ك آنحضرت (ص) ، تبليغ _

اجل :

۶۴۷

_كى اقسام ۶/۱۲; _مسمى ۶/۲،۶۰،۱۲۸; _مسمى سے آگاہى ۶/۲; _مسمى كى حتميت ۶/۲ ;_معلق ۶/۲; _معلق سے آگاہى ۶/۲; _معلق كا متغير ہونا ۶/۲

احبار :ر_ك علماء يہود

احتجاج : (دليل و حجت لانا)_جدلى ۶/۷۶; _كا طريقہ ۶/۱۴; _كرنے كا معيار ۶/۸۱; بدعت ايجاد كرنے والوں سے _۶/۰ ۱۵; كفار سے _۶/۱۴; مشركين سے _۶/۱۲،۱۹،۴۰، ۴۶، ۶۳، ۸۳،۱۴۸; يہود سے _نہ كرنا ۶/۹۱; خاص موارد كو اپنے موضوع ميں تلاش كيا جائے_

احتضار :_ كے آثار ۷/۳۷; _كے سخت ہونے كے اسباب ۶/۹۳; _كے وقت پياس ۶/۹۳; _كے وقت كى ضرورت ۷/۳۷; نيز ر_ك خدا پر افترا باندھنے والے ظالمين _وحي

احسان :_ كا مفہوم ۶/۱۵۱;_ كے آثار ۶/۸۶،۸۹; نيز ر_ك آنحضرت (ص) ،خدا، والدين

احكام :۶/۲۸، ۶۳،۱۱۸،۱۱۹،۱۴۰،۱۴۱،۱۴۲،۱۶۳، ۱۴۵ ، ۴۶ ۱،۱۵۰،۵۱ ۱،۱۵۲، ۱۵۳،۷/۳۳ ; _ ثانوى ۶/۱۱۹،۱۴۵; _ كا توقيفى ہونا ۷/۱۱۶; _ كا فلسفہ ۶/۶۹،۱۴۲،۱۴۵; _ كو بيان كرنا ۶/۱۵۱، ۷/۳۲; _ كو وضع كرنا ۶/۵۷،۱۱۹، ۱۴۱، ۱۵۱; _ كى اہميت ۶/۱۱۸; _ كى خصوصيات ۶/۵۳; _ كى عموميت ۶/۱۵; _ كے اثبات كى شرائط ۶/۱۴۴; _ كے اعتبار كا معيار ۶/۱۴۴; _ كے درست ہونے كا معيار ۶/۱۴۳; _ كے منابع ۶/۱۴۵; _ ميں انعطاف پذيرى ۶/۱۴۵; _ وضع كرنے كا سرچشمہ ۶/۱۴۴; _ وضع كرنے ميں علم ۷/۳۳; تشريعى _ كا سرچشمہ ۶/۵۹; خاص موارد اپنے موضوع ميں تلاش كريں

اختلاف :اجتماعى _كے اسباب ۶/۱۵۹; _كا مقدمہ ۶/۶۵; _كے آثار ۶/۶۵ ،۱۵۳; _كے علل و اسباب ۶/۱۵۳; دينى _۶/۶۵

اختلاف كرنے والے :_كا انجام ۶/۱۵۹; _كى سزا ۶/۱۵۹

اختيار :رك انسان ، توحيد ، جبر ، جنات ، دين ، شرك ، عقيدہ ، عمل ، گمراہى ، ہدايت _

اخلاص :_كا مقدمہ ۷/۲۹; _كى اہميت ۶/۱۶۲ ;_ كے آثار ۶/۴۱ ;_كے علل و اسباب ۶/۶۳ ; _كے موانع ۸/۲۹ ;نيز ر_ك آنحضرت (ص) ،انسان ، دعا ،

۶۴۸

عبادت ، مناجات

اخلاق :_رذائل سے اجتناب ۷/۲۶ ;_رذائل كے موانع ۷/۶نيز _ ر_ ك اخلاقى مباحث

ادراك :_ كى سلامتى كى نشانياں ۶/ ۳۹;_كے عطا ہونے كا منشا ۶/۴۶; _كے موانع ۶/۳۹ ;سلب _۶/۴۶ ;عدم _كے آثار ۶/۳۹ ;نعمت _۶/۴۶ ;نعمت _كا سرچشمہ ۶/۴۶ ;نيز ر _ خدا ،فہم

اديان :_كى تعليمات پر عمل ۶/ ۹۰; _كى تعليمات كى حجت ۶/۹۰ ;_كى تعليمات ميں تكامل ۶/ ۹۱; _كے خلاف جنگ ۶/۱۲۱ ;مكمل _۶/۵;۱۱ نيز ر _ك اسلام ، توحيد ، دين ، قيامت

ارتداد :_كے آثار ۶/۷۱; _كے علل و اسباب ۶/۷۱; نيز ر _ك مرتد

ارشاد :ر_ك تبليغ

ازدواج :باپ كى بيوى سے _۷/۳۳ ; حرام _۷/۳۳

استدلال :ر_ك احتجاج و برہان

استغفار :_كے آداب ۷/۲۳

استقامت :ر_ك _توحيد ، سرد جنگ ، رہبر ي

استكبار :آيات خدا كے مقابلہ ميں _ كى سزا ۶/۹۳ ;_كى سزا ۶/۱۲۴ ;_كے آثار ۶/۹۳ ، ۷/ ۳۵ ، ۴۰ نيز ر_ ك تكبر ، شيطان _ مستكبرين

استہزا كرنے والے:_ كا انجام ۶/۱۰; _كى سزا ۶/۱۰

اسحاقعليه‌السلام :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۵; _كا محسنين ميں سے ہونا ۶/۸۴; _كى توحيد۶/۸۴; _ كى حجت و براہين ۶/۸۴ ; _كى قضاوت ۶/۸۹; _كى نبوت ۶/۸۹; _كى ہدايت ۶/۸۴ ;_كے عزيز و اقارب ۶/۸۷; _كے فضائل ۶/۸۴، ۸۶ ; _ كے مقامات ۶/۸۴ ، ۸۶

اسراف :

۶۴۹

_پر سرزنش ۶/۱۴۱ ;_كى حرمت ۶/۱۴۱ ; _كے آثار ۷/۳۱ ; _كے احكام ۶/۴۱ ، ۷/۳۱; _كے موارد ۶/۴۱ ، ۷/۳۱

اسلام :_پر تہمت ۶/۱۱۹ ;_سے استہزا كرنے كا گناہ ۶/۶۹ ;_سے اعراض ۶/۳۵ ;_قبول كرنے كے آثار ۶/۱۲۶; _كا استوار اور محكم ہونا ۶/۱۶۱ ; _كا استہزا كرنے سے اجتناب ۶/۶۹; _كا عالمى ہونا ۶/۱۹ ; _كا وحى پر مبنى ہونا ۶/۱۴ ; _كى تعليمات ۶/۱۶۳; _كى تكذيب ۶/۳۵ ; _كى جامعيت ۶/۱۱۵ ; _كى حفاظت ۶/۱۴ ، ۶۹ ; _كى خصوصيات ۶/۱۴ ، ۱۱۵ ، ۱۶۱،۱۶۲; _كى عقلانيت ۶/۱۴ _كى دعوت ۶/۱۹ ; _كى فتح كى بشارت ۶/۵ ; _كى ہدايت گرى ۶/۱۱۵ ;_كے خلاف سازش ۶/۱۲۳ ; _كے خلاف مبارزے كے طريقے ۶/۹۳ ; خاتميت _۶/۱۱۵; دشمنان _سے مقابلہ كرنے كا طريقہ۶/۱۱۸ صدر _كى تاريخ ۶/۵، ۷;۸،۱۹ ۲۰ ،۲۶ ،۵۲، ۵۳،۵۴، ۵۶،۵۷،۵۸،۷۱،۱۰۵ ،۱۰۹ ،۱۱۴ ،۱۱۸،۱۱۹،۱ ۱۲،۱۲۳ ; قداست _كى حفاظت ۶/۶۹; نعمت _۶/۵۳ نيز ر _ ك رہبرى _ہم نشيني

اسماعيلعليه‌السلام :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۶; _كى قضاوت ۶/۸۶; _كى نبوت ۶/۸۹; _كى ہدايت ۶/۸۶; _ كے آبا و اجداد ۶/۸۶; _كے فضائل ۶/۸۶; _كے مقامات ۶/۸۹

اسماء و صفات :بصير ۶/۱۳ ;حكيم ۶/۱۸ ، ۷۳ ، ۸۳ ، ۱۲۸ ، ۱۳۹ ; خبير ۶/۸۱ ، ۷۳ ، ۱۰۳ ; رحيم ۶/۵۴ ، ۱۴۵ ، ۱۶۵ ; سميع ۶/۱۳ ، ۱۱۵ ; صفات جلال ۶/۱۸ ، ۹۹ ، ۱۰۱ ، ۱۰۳، ۱۳۱ ; عزير ۶/۹۶ ;عليم ۶/۸۳ ، ۹۶ ، ۱۰۱ ، ۱۱۵ ، ۱۲۸ ، ۱۳۹;غفور ۶/۵۴ ، ۱۴۵ ، ۱۶۵ ;لطيف ۶/۱۰۳ ; وكيل ۶/۱۰۲

اصحاب محمد(ص) :ر_ ك صحابہ

اصلاح :_ كے آثار ۶/۴۸ ، ۵۴ ;_ كے علل و اسباب ۶/۵۴

اصل حليت :۶/۱۱۹ ، ۱۴۰ ، ۱۴۳ ، ۱۴۵ ، ۷/۳۲; _كى حد ۶/۱۱۹

اصول پسندي:ر_ ك رہبري

اضطراب :_كے علل و اسباب ۶/۱۲۵

اضطرار :_ كے آثار ۶/۱۱۹ ، ۱۴۵ _ى احكام ۶/۱۴۵ ;_ى حالت ميں باغى سے مراد ۶/۱۴۵; _ى حالت ميں عادى سے مراد ۶/۱۴۵ ;_ى حالت

۶۵۰

ميں محرمات كے آثار كا ختم ہو جانا ۶/۱۴۵

نيز ر_ك _ تكليف ، طغيانگر لوگ _ متجاوزين

اضلال :ر_ ك _ بدعتى لوگ _ جنات _ خدا، شياطين اور گمراہي

اطاعت :_ انبياء كا پيش خيمہ۷/۱۰ ;_ خدا كى اہميت ۶/۱۱۶ ،۱۱۷; _ كى شرائط ۶/۹۰ ; _ كے آثار ۶/۱۳۳; _ كے اسباب ۷/۱۰ ;اكثريت كى _ ۶/۷۶; اوامر الہى كى _ ۶/۱۵۳ ;خدا كى _ ۶/۱۰۶ ، ۱۱۶ ، ۷/۳; شيطان كى _ ۶/۱۲۱ ، ۱۴۲ ;شيطان كى _ پر مذمت ۶/۱۴۲;شيطان كے دوستوں كى _ ۶/۱۲۱ ;علما كى _ ۶/۱۱۶ ;غير خدا كى _ ۶/۱۲۱ ، ۷/۳ ;غير خدا كى _ كا ترك كرنا ۶/۱۵۳ ، ۷/۳ ;قرآن كى _ ۷/۳ ;گمراہوں كى _ كے موانع ۶/۲۲; لوگوں كى _ ۶/۱۱۶; مشركين كى _ كا ترك كرنا ۶/۵۰ ; مشركين كى _ كے آثار ۶/۵۶ ;خاص موارد كو اپنے موضوع ميں تلاش كيا جائے_

اطمينان:_كى راہيں ۶/۱۴۸ ; _كے اسباب ۶/۱۲۵ ، ۷/۲۲

اعتدال :ر_ك قرآن

اعتراف : ر_ك اقرار

اعداد :آٹھ كا عدد ۶/۱۴۳; دس كا عدد ۶/۱۶۰

اعلام : (شخصيات)ر_ك آدمعليه‌السلام _ آذر ، آنحضرت (ص) ، ابراہيمعليه‌السلام ، ابليس ، اسحاقعليه‌السلام ، اسماعيلعليه‌السلام ، الياسعليه‌السلام ، اليسععليه‌السلام ، امام علىعليه‌السلام ، ايوبعليه‌السلام ، حواعليه‌السلام ، داودعليه‌السلام ، زكرياعليه‌السلام ، سليمانعليه‌السلام ، عزرائيلعليه‌السلام ، عمرعليه‌السلام ، عيسى لوطعليه‌السلام ، موسىعليه‌السلام ،نوحعليه‌السلام ، ہاورنعليه‌السلام ، يحيىعليه‌السلام ، يعقوبعليه‌السلام ، يوسفعليه‌السلام ، يونسعليه‌السلام

افترا :خدا پر _ ۶/۹۳، ۱۳۷ ،۱۴۰ ، ۱۴۴ ، ۱۵۰ ، ۷/۲۰ ،۲۸ ، ۳۳ ، ۳۷ ;خدا پر _ كا ظلم ۶/۲۱ ، ۹۳ ، ۷/۳۷ ;خداپر _ كا گناہ ۶/۹۳ ، ۱۳۹ ; خدا پر _ كى حرمت ۷/۳۳ ;خدا پر _ كى راہيں ۶/۹۳ ;خدا پر _ كى سزا ۶/۹۳ ، ۱۳۸ ، ۱۳۹ ;خدا پر _ كے آثار ۶/۲۱ ، ۹۳; زمانہ جاہليت ميں خداپر _ ۶/۳۹ ۶/۱۳۸ ، ۷/۳۳ ;موارد ۶/۱۳۷ ، ۱۴۰ ، ۱۴۴ نيز ر_ ك _ تہمت ، مشركين

افسانہ :ر _ ك قرآن

اقتدار :ر_ ك قدرت

۶۵۱

اقتصاد :_ى تفاوت و فرق كا منشا ۶/۱۶۵

اقرار :بے ثمر_۷/۵ ; توحيد كا _۶/۴۰ ;خطاكا _ ۷/۲۳; ظلم كا اقرار ۷/۵; عذاب كے وقت _۷/۵; كفر كا _۶/۶۳; مالكيت خدا كا _۶/۱۲۰ ;معاد كا _۶/۳۰ نيز ر_ك خود ، قيامت

اقليت :_ كا عبرت حاصل كرنا ۷/۳ نيز ر_ك لوگ ، مشركين ، مومنين

اقوام :قوموں كے مقدسات كى حرمت ۶/۱۰۸ ;گذشتہ _كا عذاب ۶/۱۴۶ ;مجرم _كا عذاب ۶/۱۴۷ ;نيز ر_ ك بنى اسرائيل ، قريش اور قوم ابراہيم

اكثريت :_ كا آسيب پذير ہونا ۷/۱۷ ;_كا بے اعتبار ہونا ۶/۱۱۶ ;_ كى پيروى كرنے كے آثار ۶/۱۱۶ _ كى پيروى كو ترك كرنا ۶/۱۱۶ ;_كى گمراہى ۶/۱۱۶ ; _كى مخالفت ۶/۱۱۶ ;نيز ر_ ك لوگ ، مشركين اور مومنين

القائات:شيطانى _ ۶/۱۱۳ ;شيطانى _قبول كرنے كى راہيں ۶/۱۱۳ ; شيطانى _كى تاثير ۶/۱۱۳ ;نيز ر _ ك _ شياطين

اللہ:_زمانہ جاہليت ميں ۶/۱۰۹ ، ۱۳۶ ;نيز ر _ ك خدا

الوہيت :_كى نشانياں ۶/۴۶ ;زمانہ ابراہيم ميں _ ۶/۷۸; شرائط _۶/۱۰۲ ;قدرت _۶/۴۶

الياس :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۵; _كى قضاوت ۶/۸۹ ;_كى نبوت ۶/۸۹; _ كى ہدايت ۶/۸۵; _ كے آبا و اجداد ۶/۸۵; _كے فضائل ۶/۸۶; _كے مقامات ۶/۸۹

اليسععليه‌السلام :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۶; _كى قضاوت ۶/۸۹; _كى نبوت ۶/۸۹; _كى ہدايت ۶/۸۶ _كے آباو اجداد ۶/۸۶; _كے فضائل ۶/۸۶; _كے مقامات ۶/۸۹

ام القرى :۶/۹۲

امامت:_ كانور ہونا ۶/۱۲۲ ;مقام _سے جاہل افراد ۶/۱۲۲ ;منصب _كا ادعا ۶/۹۳ ;نيز ر_ك رہبري

۶۵۲

امام علىعليه‌السلام :_كى توحيد ۶/۸۲ ; _كى قضاوت ۶/۱۶۴ ; _كے مقامات ۶/۸۲ _ ۱۵۳

امتحان :_ كا فلسفہ ۶/۱۶۵ ;_ كے آثار ۶/۵۳; _ كے وسائل ۶/۵۳ ، ۱۶۵; _ ميں كاميابى كے آثار ۶/۱۶۵ ;_ ميں ناكامى كے آثار ۶/۱۶۵; دنيوى وسائل كے ذريعہ_ ۶/۱۶۵ ;نيز ر _ ك امرا ئ، انسان ، خدا ، اجتماعى گروہ

امتيں :_ كا انقراض ۶/۶ ، ۷/۳۴ ;امتون كا جہنم ميں ہونا ۷/۳۸; امتون كا حساب ليا جانا ۷/۶; _ كى اجل ۷/۳۳ ;_ كى پيدائش كا قانون كے مطابق ہونا ۷/۳۴; _ كى حيات كا قانون كے مطابق ہونا ۷/۳۴ _ كى ہلاكت كے اسباب ۶/۴ ، ۷/۵; _ كے ظلم كے آثار ۷/۵; _ كے عقيدہ كو زينت بخشنا ۶/۱۰۸ _ كے عمل كو زينت دينا ۶/۱۰۸ ;پيغمبر كے بغير امتيں ۷/۳۵ ;ظالم _ كا انجام ۷/۱۴ ;ظالم _ كا انقراض ۶/۴۵ ;ظالم _ كا عذاب ۶/۴۴ ، ۷/۴; ظالم _ كى شقاوت ۶/۱۳۱; ظالم _ كى گمراہى ۶/۱۳۱ ;غير مسلم امت ۶/۱۵۹; كافر _ كى ہلاكت ۶/۶; گذشتہ _ كا عذاب ۶/۴۴ ، ۷/۴; گذشتہ _ كا عقيدہ جبر كى طرف مائل ہونا ۶/۱۴۸;گذشتہ امتيں اور انبياء ۶/۴۲ ;گمراہ _ پر لعنت ۷/۳۸ م;گناہ گار _ كا انجام ۷/۴ م;گناہ گار_ كى ہلاكت ۷/۴; مشرك _ پر لعنت ۷/۳۸ ;منقرض امتيں ۶/۴۵

امداد :_ كى بشارت ۶/۳۴ ;غيبى _ كا كردار ۶/۳۴ ;نيز ر _ ك : انبياء _ خدا ، قيامت ، محمد مومنين

امرائ:_ كا استہزاء كرنا ۶/۵۳; _ كا عجب ۶/ ۵۳، _ كا قدر و قيمت معين كرنا۶/۵۳; مشرك _ كا امتحان ۶/۵۳; نيز ر_ ك

امراء مكہ:_ كا كفر ۶/۱۲۴; _ كا مقابلہ كرنے كا طريقہ ۶/۵۳; _ كا مكر ۶/۱۲۳; _ كى بصيرت۶/۱۲۴; _ كى بہانہ جوئي ۶/۱۲۴; _ كى سازش ۶/۱۲۳

امن :_ ايك نعمت ۶/۱۲۷; _ كى اہميت ۶/۵۴; _ كے علل و اسباب ۶/۸۲ ; نيز ر _ ك بہشت ، دار السلام ، رجحانات ، مشركين ، معاشرہ ، موحدين ، مومنين

امور:_ كا استحكام ۶/۸۳ ;_ كا قانون و ضابطہ كے مطابق ہونا ۶/۵۷ ;_ كے جارى ہونے كى حقانيت ۶/۵۷ ;حيرت انگيز _ ۶/۴۳ ، ۹۵; نا معقول_ ۶/۱۰۱

اميد : ر _ ك انبيائ اميدواري:_كے علل و اسباب ۶/۱۴۷; رحمت خدا كي_۶/۵۴ ، ۱۶۵ ،۷/۲۳ ;مغفرت كى _۶/۵۴ ، ۷/۲۳; نيز ر_ ك خوف _ گناہكار لوگ

۶۵۳

انار :_ كے باغ ۶/۹۹; _كے درخت كى پيدائش ۶/۱۴۱

انبيائعليه‌السلام :آنحضرت (ص) سے پہلے كے _۶/۴۲;ابراہيم سے پہلے كے _۶/۸۴ ;_اور شرك ۶/۸۸; _پر ايمان لانے والے ۶/۸۹ ، ۷/۳۵; _پر خدا كى بخشش ۶/۸۶ ، ۸۹; _پر وحى ۶/۵۰ ;_تاريخ كى نظر ہيں ۶/۳۴; انبيا جنّى ۶/۱۳۰ _سے استہزا كى سزا ۶/۱۰ ; _ كى حساب ليا جانا ۷/۶;_ سے سوال ۷/۶ ; _ قيامت كا دن ۷/۷۷۶; _ كا احتجاج ۶/۷۴; _ كا استہزا ۶/۱۰ ، ۲۴; _ كا انتخاب ۶/۹ ،۸۷; _ كا بشر ہونا ۶/۹ ،۷/۳۵ ;_ كا پيش قدم ہونا ۶/۱۰۶ ;_ كا حكم خدا كى اتباع كرنا ۶/۱۱۶ ;_ كا صبر ۶/۳۴ ;_ كا علم ۶/۲ ;_ كا كردار ۶/۴۸ ، ۹۰ ، ۱۳۰; _ كا مرد ہونا ۶/۹ ;_ كا ہدايت كرنا ۶/۴۲ ، ۹۰ ، ۱۳۰ ;_ كو اذيت دينا ۶/۳۴ ; _ كو جھٹلانے والوں كا انجام ۶/۱۱ ، ۷/۳۵ ;_ كو جھٹلانے والوں كى سزا ۷/۳۵; _ كو خبردار كيا جانا ۶/۸۸; _ كو نمونہ عمل بنانا ۶/۳۴ ،۷۴ ،۹۰ ;_ كى امداد ۶/۱۰ ، ۳۴ ;_ كى اولاد كى قضاوت ۶/۸۹ ;_ كى اولاد كى نبوت ۶/۸۹; _ كى باتيں سننا ۷/۳۵; _ كى برترى ۶/۸۶ ; _ كى برترى كے اسباب ۶/۸۶; _ كى برگزيدگى ۶/۸۷ ، ۷/۳۵; _ كى برگزيدہ اولاد ۶/۸۷; _ كى بشارتيں ۶/۴۸ _ كى بعثت كا فلسفہ ۶/۴۲ ، ۱۳۱ ، ۱۳۳ ;_ كى پشت پناہى ۶/۳۴ ;_ كى تاريخ ۶/۳۴ ،۱۱۲ ; _ كى تبليغ ۶/۴۸ ،۹۰ ،۷/۶،۷;_ كى تبليغ كا طريقہ ۶/۴۶ ، ۹۰; _ كى تبليغ كى حدود ۶/۴۸; _ كى تعليمات كو پہجاننے كى اہميت ۶/۹۰;_ كى تكذيب ۶/۳۴ ، ۴۹ ،۱۳۰ ۷/۶ ;_ كى تكذيب كا انجام ۶/۱۴۸; _ كى تكذيب كرنے والوں كو خبردار كيا جانا ۶/۱۱ ; _ كى تكذيب كے آثار ۶/۱۱ ;_ كى تكذيب كے موانع ۷/۱۴۸ ;_ كى تنزيہ ۶/۸۸ ;_ كى توحيد ۶/۸۸; _ كى جنس ۶/۹ ، ۷/۳۵;_ كى حجت ۶/۸۳; _ كى حكومت ۶/۸۹; _ كى خدمات ۶/ ۴۸; _ كى خصوصيات ۶/۹ ;_ كى خواہش ۷/۳۵ ; _ كى دعوت كو قبول كرنے كا مقدمہ ۶/۵۱; _ كى دعوت كى حدود ۶/۴۸ ;_ كى ذمہ دارى ۱۰۶، ۱۳۰، ۷/۳۵; _ كى ذمہ دارى كى حدود ۶/۴۸، ۵۰، ۸۹، ۷/۳۸; _ كى رسالت كى حدود ۶/۱۱; _ كى رسالت كے درميان فترت ۷/۳۵; _ كى رشتہ دارى ۶/۸۷ _ كى سيرت سے عبرت۶/۷۴; _ كى صلاحيت ۶/۱۲۴; _ كى قدرت ۶/۵۰ ;_ كى قضاوت ۶/۸۹ _ كى كاميابى ۶/۳۴; _ كى كاميابى كے علل و اسباب ۶/۳۴ ; _ كى كتاب ۶/۸۹ ;_ كى مخالفت كرنے كے آثار ۶/۴۲ ;_ كى نبوت ۶/۳۸ ;_ كى نيّات ۷/۷ _ كے آباء و اجداد كى قضاوت ۶/۸۹ ;_ كے آبا و اجداد كى نبوت ۶/۸۹;_ كے آباء و اجداد كے مقامات ۶/۸۹; _ كے اختيارات ۶/۸۹; _ كے اختيارات كى حدود ۶/۸۹; _ كے انتخاب كا معيار ۶/۸۹ ، ۱۲۴ ; _ كے انذار ۶/۴۸ ، ۱۳۰; _ كے انذار كو قبول كرنے كے مقدمات ۶/۵۱; _ كے انذا ركو قبول كرنے كے موانع ۶/۱۳۰; _

۶۵۴

كے اوصيا ء كو جھٹلانے والے ۶/۳۹; _ كے اہداف ۶/۴۲ ، ۷/۳۵ ;_ كے اہداف پورے ہونے كا مقدمہ ۶/۳۴; _ كے اہداف كے محافظ ۶/۸۹; _ كے برتر عزيز و اقارب ۶/۸۷; _ كے برگزيدہ باپ ۶/۸۷; _ كے برگزيدہ بھائي ۶/۸۷ _ كے برگزيدہ عزيز و اقارب ۶/۸۷ ;_ كے بھائيوں كى قضاوت ۶/۸۹; _ كے بھائيوں كى نبوت ۶/۸۹; _ كے بھائيوں كے مقامات ۶/۸۹; _ كے درجات كى بلندى ۶/۸۳ ;_ كے دشمن ۶/۱۱۲ ، ۱۱۳; _ كے دشمنوں كا افترا ۶/۱۱۲ ;_ كے دشمنوں كا پروپيگنڈہ ۶/۱۱۳; _ كے دشمنوں كا جھوٹ ۶/۱۱۲ ;_ كے دشمنوں كے اہداف ۶/۱۱۳ ;_ كے ساتھ طرز عمل اختيار كرنے كے آثار ۷/۶ ;_ كے ساتھ جنگ۶/۱۰ ، ۳۴ ، ۱۱۲ ;_ كے عزيز و اقارب كى قضاوت ۶/۸۹; _ كے عزيز و اقارب كى نبوت ۶/۸۹ ; _ كے عزيز و اقارب كى ہدايت ۶/۸۷; _ كے عزيز و اقارب كے مقامات ۶/۸۹ ;_ كے فرائض ۶/۱۵; _ كے فضائل ۶/۵۰ ،۸۶; _ كے مخالفين ۶/۱۱; _ كے مقامات ۶/۳۴ ، ۸۷ ،۸۹; _ ميں ہم آہنگى ۶/۹۰; خاتم ال_ ۶/۱۹، ۱۱۵; صاحب كتاب _ ۶/۸۹ ; نيز ر _ ك اطاعت ، ايمان ، جنات ، دشمن ، رہبرى ، كفار ، كفر اور تمام انبيائ

انتخاب :حق انتخاب ۶/۱۰۴

انتقام :ر _ ك ابليس

انجام :برا _ ۶/۵ ،۱۰ ، ۱۵ ، ۲۱ ، ۳۱ ،۴۵ ، ۴۷ ، ۱۵۹ ;حسن _كى اہميت ۶/۱۳۵ ; خاص موارد اپنے موضوع كے تحت تلاش كئے جائيں

انجيل:_كا كردار ۶/۱۵۶; _كے پيرو كاروں كى ہدايت ۶/۱۵۷ ; نيز ر _ ك مشركين مكہ

انحراف :اجتماعى _كى علت ۶/۱۲۳; _كے علل و اسباب ۶/۳۵ ، ۱۴۰ ;_كے موانع ۶/۳ ،۱۱۶ ;فكرى _ميں موثر عوامل ۶/۷ ، ۱۱۳

انحطاط :_كے علل و اسباب ۷/۳۱۳; روحانى _كا مقدمہ ۷/۱۳ ;نيز ر _ ك تمدن _ معاشرہ

انذار (ڈرانا):_ كا طريقہ ۶/۵۲ ۱۲۸ ; _ كا فلسفہ ۶/۵۱; _ كى اہميت ۶/۱۹ ، ۵۱ ، ۹۲ ، ۷/۲; _ كے آثار ۷/۲; _ كے قبول كرنے كا مقدمہ ۶/۵۱; _ كے وسائل ۶/۵۱; _ ميں اولويت ۶/۹۲; عذاب سے _ ۶/۱۴۷ قرآن كے ذريعہ _ ۶/۵۱; قيامت سے _ ۶/۱۳۰;; لوگوں كو _ ۶/۱۹;; مومنين كو _ ۶/۲ ۵; وحى كے ذريعہ_۶/۵۱; نيز ر_ ك آنحضرت (ص) ، انبياء _ تبليغ _ تربيت قرآن _ مكہ اوروحي

۶۵۵

انسان :آدم سے پہلے كے _ ۶/۱۳۳; _ ابتدائے خلقت ميں ۶/۹۴ ۷/۳۰ ; _ اور جنات ۶/۱۲۸; _ پر تسلط ۶/۱۲۹ ;_ قيامت كے دن ۶/۱۲ ، ۳۶ ،۵۱ ، ۶۰ ، ۲۸ ، ۱۳۳ ، ۱۷ ، ۳۰ ;_ كا اختيار ۶/۳۵ ، ۱۰۴ ،۱۰۷ ، ۱۳۷،۱۴۸ ،۱۴۹، ۷/۱۳۰; _ كا اخروى اجتماعى ۶/۵۱; _ كا اخروى حشر ۶/۲ ، ۲۲ ،۳۶ ، ۳۸ ، ۵۱ ۷۲،۷۳ ،۱۲۸; _ كا اخلاص ۶/۶۳; _ كا انجام ۶/۳۶ ،۷۲ ، ۱۰۸ ، ۱۶۴ ، ۷/۲۵; _ كا بہكاوے ميں آنا ۷/۱۶ ،۲۲ ،۲۷; _ كا بہكايا جانا ۷/۲۷ ; _ كا حقيقى مولا ۶/۶۲ ; _ كا خالق ۶/۲ ، ۹۸ ، ۷/۱۱ ; _ كا خدا سے عہد ۶/۶۳ ، ۶۴ ; _ كا خطرات ميں گھرنا ۷/۱۶، ۷/۳۷۷;_ كا خود سے بے خبر ضمير۶/۶۳ ; _ كا خواب ۶/۶۰; _ كا دنيوى حصہ ۷/۳۷; _ كا زيبائي پسند ہونا ۶/۱۰۸; _ كا زمين پر مستقر ہونا ۶/۹۸ ، ۱۶۵; _ كا زوال ۷/۲۴ ;_ كا سختى ميں ہونا ۶/۶۳; _ كا عجز ۶/۶ ، ۹ ، ۱۸ ، ۱۳۴; _ كا عصيان ۶/۱۳۳; _ كا قابل ہدايت ہونا ۶/۱۰۴ ;_ كا كمال طلب ہونا ۷/۲۱ ;_ كا مبدا ۶/۱۰۸ ; _ كا مٹى سے ہونا ۶/۲; _ كا ناپسنديدہ عمل ۶/۶۰;_ كو خبردار كيا جانا ۶/۶۰، ۱۲۸، ۷/۴۱; _ كى آگاہى ۶/۱۰۴ _ كى اجل ۶/۲ ،۱۲۸ ;_ كى استعداديں ۶/۱۰۴ ۷/۳ ;_ كى انعطاف پذيرى ۷/۲۲; _ كى بقاء ۶/۱۲; _ كى پناہ گا ۶/۷۲; _ كى تاريخ ۶/۱۳۳;_ كى توحيدى فطرت ۶/۴۰ ،۴۱ ، ۴۲ ، ۶۳; _ كى جہالت ۷/۲۴ ;_ كى حقيقت ۶/۶۰ ، ۹۳ ، ۷/۳۷ ;_ كى حيات ۶/۶۲ ، ۹۴ ، ۹۸ ;_ كى حياء ۷/۲۲ _ كى خصوصيات ۶/۱۰۴ ، ۱۵۱ ، ۷/۳ ;_ كى خلقت ۶/۲ ، ۷/۲۸; _ كى خلقت كا عنصر ۷/۱۱; _ كى دنيوى حيات ۷/۲۴; _ كى دنيوى غفلت ۶/۶۰; _ كى دوسرى حيات ۷/۲۵; _ كى ذمہ دارى ، ۶، ۷۱، ۷۲، ۱۲۸، ۱۳۰، ۱۳۵، ۱۵۱، ۱۶۴، ۷/۱۷، ۲۹; _ كى روح ۶/۶۰ ، ۷ ،۳۷; _ كى روح كا قبض ہونا ۶/۹۳; _ كى روحانى ضروريات ۶/۶۳; _ كى روزى ۶/۱۴۲; _ كى زمين پر سكونت ۷/۲۴ ;_ كى زمين كى طرف بازگشت ۷/۲۵; _ كى زندگى كى حفاظت ۶/۶۱; _ كى سرنوشت ۷/۳۰; _ كى سعادت طلبى ۶/۱۳۵; _ كى شخصيت ۷/۱۱ ;_ كى شكل بندى ۷/۱۱; _ كى صفات ۷/۶۳; _ كى ضرورت مندى ۶/۶۳; _ كى ضروريات ۶/۱۴ ، ۱۶ ، ۳۸ ، ۱۲۶ ، ۷/۲۶ ،۳۷ ;_ كى عارضى حيات ۶/۹۸;_ كى عمر ۶/۲;_ كى عہد شكنى ۶/۶۴;_ كى فطرت ۶/۴۳، ۴۸،۶۳ ،۸۶، ۷/۱۶، ۳۰; _ كى قدرت ۶/۱۰; _ كى قدر و قيمت ۷/۲۶;_ كى مادى ضروريات ۷/۱۰،۳۲; _ كى معاش كا پورا ہونا ۷/۲۴;_ كى معنوى ضروريات ۶/۳۸; _ كى منفعت طلبى ۶/۷۱،۷/۲۱; _ كى موت ۶/۲،۶۲،۹۴،۷/۳۵; _ كے آباد و اجداد ۶/۹۸; _ كے ابعاد۶/۴۳; _ كے اسرار ۶/۳ ،۳۳; _ كے امتيازات ۶/۸۴; _ كے حالات ۶/۶۳; _ كے حقوق ۶/۱۰۴; _ كے دشمن ۶/۱۴۲،۷/۲۲; _ كے علم كا منشا۶/۹۸، ۷/۱۱

۶۵۶

،۲۶; _ كے علم كى محدوديت ۶/۱۰۳; _ كے علم كى قدر و قيمت كا معين ہونا ۷/۸; _ كے عيوب كا چھپايا جانا۷/۲۶; _ كے فضائل ۶/۲۷; _وں كا اخروى حشر ۶/۲،۲۲،۳۶، ۳۸، ۵۱، ۷۲، ۷۳، ۱۲۸ ; _وں كا اخروى مواخذہ ۶/۱۲۸; _وں كا امتحان ۶/۶۵; _وں كا تضرع ۶/۶۳; _وں كا حاكم ۶/۶۱; _وں كا دينوى حشر ۶/۷۲; _وں كا زمين پر مستقر ہونا ۶/۹۸،۱۶۵; _وں كا كفر ۷/۱۷،۶۳; _وں كا مالك۶/۱۶۴; _وں كا مساوى ہونا ۶/۱۵،۹۸; _وں كى دشمنى ۷/۲۴; _وں كى شكل و صورت ۷/۱۱; _وں كى طبقہ بندى كا معيار ۶/۷۹; _وں كى نسليں ۶/۱۳۳; _وں كے اخروى درجات ۶/۱۳۲; _وں كے امور كى تدبير ۶/۱۰۲، ۷/۳; _وں كے حشر كا حتمى ہونا ۶/۱۲; _وں كے رتبوں ميں فرق۶/۱۶۵;_وں ميں جانشينى كا تصور ۶/۱۶۵ ;_وں ميں اداركات كى محدوديت ۶/۱۰۳;_ى بينائي كى محدوديت ۷/۱۰۸ ; _ى تكامل كى راہ ۷/۱۱; _ى رجحانات كو ابھارنا۶/۱۳۵; _ى زندگى كا امكان ۷/۲۵; _ى ضروريات كا پورا ہونا ۷/۲۶; _ى غرائز ۶/۷; _ى قوتوں كى محدوديت ۶/۱۰۳; _ى لذائذ ۶/۱۲۸;_ى منابع ۶/۱۰۴; قيامت كے دن _ى خصلتيں ۶/۲۳; گمراہ _ ۷/۳۰;متولد نہ ہونے والے _ ۶/۹۸;متولد ہونے والے _ ۶/۹۸; ملائكہ كا _ كے آگے سجدہ كرنا۷/۱۱; ناقابل ہدايت _۶/۴۲،۱۳۷; نيز ر_ك تعقل _جنات

انصاف :اہميت _۷/۲۹

انفاق :_ميں اسراف ۶/۱۴۱; زرعى پيداوار ميں _۶/۱۴۱

انگور :_كے باغ ۶/۹۹; _كے باغ كى پيدائش ۶/۱۴۱

اولياء الله :ر_ك گالي

اونٹ:_ اور سوئي كا ناكہ ۷/۴۰;_ كا گوشت ۶/۱۴۲;_ كا نرو مادہ ہونا ۶/۱۴۳;_ كو خلق كرنے كا فلسفہ ۶/۱۴۴; _ كى پيدائش كا سبب ۶/۱۴۳; _ كے جنين كى حليت ۶/۱۴۴; _ كے فوائد ۶/۱۴۴; _ كے گوشت كى تحريم ۶/۱۴۴;اونٹ كے گوشت كى حليت ۶/۱۴۲;نيز ر_ك تشبيہات

اہانت :خدا كى _۶/۱۰۸;نيز ر_ك اقوام

اہلبيت (ص) :حبّ _ ۶/۱۶۰;نيزآئمہ _دشمني

اہل عذاب :ر_ك عذاب

اہل كتاب :

۶۵۷

_ اور آنحضرت (ص) ۶/۲۰، ۱۱۴;_ اور اسلام ۶/۲۰; _ اور حقانيت قرآن ۶/۲۰،۱۱۴;_ اور كتمان حق ۶/۲۰;_ اور نزول قرآن ۶/۱۱۴;_ قيامت كے دن ۶/۲۲; _ كا آنحضرتعليه‌السلام كے بارے ميں كفر ۶/۱۱۴;_ كا اخروى حشر ۶/۲۲;_ كا كفر ۶/۲۰; _ كى آگاہى ۶/۱۱۴;_ كى دشمنى ۶/۲۰ ; _ كى سرزنش ۶/۲۰;_ كى ہٹ دھرمى ۶/۲۰;_ كے ايمان كے موانع ۶/۲۰;_ كے علماء كاظلم ۶/۲۱;نيز ر_ك اتمام حجت _علماء _

ايمان :آخرت پر _ كے آثار ۶/۵۴;آخرت پر _ كى اہميت ۶/۳۲،۹۲;آنحضرت (ص) پر _ ۶/۸، ۹، ۵۳، ۱۱۰;آيات خدا پر _ ۶/۳۹،۵۴، ۱۰۴ ،۱۱۰ ،۱۱۸ ، ۱۲۴،۱۵۷، ۷/۱۰، ۲۷; آيات خدا پر _ كے آثار ۶/۵۴; اسلام پر _ ۶/۴۸،۷/۲; _ اور عمل ۶/۴۸ ، ۱۲۷، ۱۵۸;_ زيادہ ہونے كے اسباب ۶/۹۲;_ سے روكنا ۶/۱۵۷;_ سے روكنے كى سزا ۶/۱۵۷; _ كى اہميت ۶/۳۵،۱۵۸; _ كى اہميت كم ہونے كے اسباب ۶/۸۲;_ كى حقيقت ۶/۱۲۲;_ كى راہيں ۶/۳۹، ۴۸، ۵۳ ،۹۹، ۱۱۱، ۷/۱۰; _ كى نشانياں ۶/۱۱۸; _ كے آثار ۶/۴۸،۵۳، ۵۴، ۷۲،۸۲ ،۱۱۸ ،۱۲۲ ،۱۲۷ ،۱۵۱، ۱۵۷; _ كے شرائط۶/۱۱۰; _ كے علل و اسباب ۶/۱۱۳ ،۱۱۱; _ كے قبول ہونے كے شرائط ۶/۱۵۸ ; _ كے مراتب ۶/۸۲; _ كے مستعدين ۶/۵۴ ; _ كے موانع ،۶/۲۰ ،۱۱۱،۱۲۵;بے عمل كا _ ۶/۱۵۸; توحيد ربوبى پر _ ۶/۱۶۳;خالصانہ _ ۶/۸۲; خدا پر _ ۶/۸۲ ،۷/۲۷ ; خدا كى خالقيت پر _ ۷/۱۲;دين پر _ ۶/۵۳; ربوبيت خدا پر _ ۶/۱۶۲،۱۶۴; رزاقت خدا پر _ ۶/۱۵۸; غير مفيد _ ۶/۱۵۸;فرصت _ ۶/۲۷; قرآن پر _ ۶/۹۲، ۷/۲; قيامت پر _ ۶/ ۳۱ ،۴ ۱۵; قيامت پر _ كى اہميت ۶/۱۵۴;كمال _ ۶/۸۲;لقاء الله پر _ ۶/۱۵۴; لقاء الله پر _ كى اہميت ۶/۱۵۴; متعلق _ ۶/۸،۹،۳۱، ۳۲، ۳۹ ،۴۸ ،۵۴ ،۸۲، ۹۲، ۱۰۴، ۱۱۰، ۱۱۳ ،۱۱۸،۱۲۴ ، ۱۵۴ ، ۱۵۷،۱۶۲، ۱۶۳،۱۶۴ ،۷/۲ ،۶،۱۰،۱۲; معاد پر _ كے آثار ۶/۳۲; نعمات خدا پر _ ۷/۱۰ ;نعمت _ ۶/۵۳;نورانيت _ ۶/۱۲۲; خاص موارد اپنے موضوع كے تحت تلاش كريں

ايوبعليه‌السلام :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۵، _كا محسنين ميں سے ہونا ۶/۸۴;_ كى ہدايت ۶/۸۴;كے فضائل ۶/۸۶

۶۵۸

اشاريے (۲)

ب

بابل :اہل _كا عقيدہ ۶/۷۸، اہل _كى بت پرستى ۶/۷۴ ،۷۷; اہل_كى سورج پرستى ۶/۸۷، اہل _كى گمراہى ۶/۷۷

بادشاہ :بارش كے فوائد /۶،۹۹;ظالم _۶/۹۹

۶۵۹

بازگشت :خدا كى جانب _ ۶/۳۶،۳۸،۶۰ ،۶۱،۶۲، ۷۲، ۷۳، ۹۴،۱۰۸،۱۶۴;دنيا كى طرف _ ۶/۲۸;نيز ر_ك آرزو

باطل :_كو شكست دينے كا طريقہ ۶/۳۴;_ كى پہچان ۶/۵۷;نيز ر_ك التقاط ،حق

باغات :_ كى پيدائش كے اسباب ۶/۱۴۱;نيز ر_ك انار _انگور _زيتون

باغى :ر_ك اضطرار

بت :_وں كا عجز۶/۷۱;نيز ر_ك _قرباني، گالى _مشركين _وقف

بت پرستى :_ كا بطلان۶/۸۰;_ كا خلاف منطق ہونا ۶/۷۱; _كا گمراہى ہونا ۶/۷۴،۷۵; _كى تبليغ ۶/۷۱; _ كے آثار ۶/۱۳۷; _ كے خلاف مبارزہ ۶/۸۴; زمانہ ابراہيم ميں _۶/۷۸; زمانہ بعثت ميں _۶/۷۸; نيز ر_ك _آزر _عقيدہ ،قوم ابراہيم اور مشركين

بخل :_كاسبب ۷/۱۷

بدعت :_ كا بے اعتبار ہونا ۶/۱۵۰;_ كا سبب ۶/۱۵۰; _ كا ظلم ۶/۲۱، ۱۴۴، ۷/۳۷; _ كا گناہ ۶/۱۳۸; _كى حرمت ۷/۳۳; _ كى سزا ۶/۱۳۹; _ كى مذمت ۷/۲۸; _ كے آثار ۶/۲۱،۱۴۴; _ كے اسباب ۶/۱۲۱،۱۵۰;_ كے خلاف مبارزہ ۷/۳۲; _ كے موارد ۷/۳۳; نيز ر_ك _ گذار لوگ _دين اور مشركين بدعت گذار لوگ :۶/۱۵۹،۷/۲۸_سے آگاہى ۶/۱۱۹;_ كا اضلال ۶/۱۴۴; _كا تجاوز ۶/۱۱۹;_كا ظلم ۶/۴۴; _كو خبر دار كيا جانا ۶/۱۱۹; _ كى بے منطقى ۶/۱۵۰; _كى تشخيص ۶/۱۹۹; _كى مذمت ۷/۳۲ ; _كے جھوٹے معبود ۷/۳۷ ;نيز ر_ك آنحضرت (ص)

بدكار :كافر _۷/۲۸

بدگوئي :_ كا عذاب ۶/۶۵

بدن :_ كو ضرر پہنچانا ۷/۳۱; _كے عيوب كا چھپانا۷/۲۶

۶۶۰

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

681

682

683

684

685

686

687

688

689

690

691

692

693

694

695

696

697

698

699

700

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744