تفسير راہنما جلد ۵

 تفسير راہنما 7%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 744

جلد ۱ جلد ۲ جلد ۳ جلد ۴ جلد ۵ جلد ۶ جلد ۷ جلد ۸ جلد ۹ جلد ۱۰ جلد ۱۱
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 744 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 173093 / ڈاؤنلوڈ: 5166
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد ۵

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

81

82

83

84

85

86

87

88

89

90

91

92

93

94

95

96

97

98

99

100

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

عورت :اديان الہى ميں عورت ۲۲;عورت كا استقلال ۲۲; عورت كى ذمہ دارى ۲۲

كفار :كفار كے عذاب كا اعلان ۴

قوم لوطعليه‌السلام :سرزمين قوم لوط(ع) سے ہجرت ۱۳، ۱۴، ۱۵;قوم لوط(ع) كا عذاب ۲۴، ۲۷، ۲۸; قوم لوط(ع) كے عذاب كا وقت ۳، ۲۳، ۲۸;قوم لوط(ع) كے عذاب ميں تعجيل ۲۵; قوم لوط(ع) كے گناہ گار ۱۹

لوطعليه‌السلام :لوطعليه‌السلام اور ملائكہ ۲۵، ۲۸; لوطعليه‌السلام پر ايمان لانے والوں كى قلت ۱۲;لوطعليه‌السلام كے اطمينان ۸ ;لوطعليه‌السلام كا قصہ : ۱، ۲، ۳، ۷، ۸، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۴، ۱۵، ۱۶، ۱۷، ۱۸، ۱۹، ۲۴ ، ۲۵، ۲۶، ۲۷، ۲۸; لوطعليه‌السلام كا كفر كرنے والے ۱۹; لوط(ع) كا مربى ۶; لوط(ع) كا مقابلہ ۷; لوط(ع) كو وحى ۲; لوط(ع) كى امينت ۸;لوطعليه‌السلام كى جلدى ۲۴;لوطعليه‌السلام كى ذمہ

دارى ۱۴; لوطعليه‌السلام كى رات كو ہجرت ۱۱، ۲۷;لوطعليه‌السلام كى زوجہ كا عذاب ۱۸ ; لوطعليه‌السلام كى زوجہ كا كفر ۱۹; لوطعليه‌السلام كى زوجہ كا گناہ ۱۹ ; لوطعليه‌السلام كى گھر والوں كى ہجرت ۱۳;لوطعليه‌السلام كى مہمان نوازى ۷; لوطعليه‌السلام كى نجات ۱۳; لوطعليه‌السلام كى ہجرت ۱۳، ۱۴ ;لوطعليه‌السلام كى ہمسر كا مقدر ۱۸;لوطعليه‌السلام كى گھر والوں كا ايمان ۱۲; لوطعليه‌السلام كے گھر والوں كا پاك ہونا ۱۲;لوطعليه‌السلام كے مہمانوں كى رسالت ۲; لوطعليه‌السلام كے گھر والوں كى نجات ۱۳، ۲۶، ۲۷;لوطعليه‌السلام كے مہمان ۱;لوط(ع) كے ہمسفران ۱۶،۱۷ ; ہمسر لوط(ع) الہى عذاب كے وقت ۱۶، ۱۷; ہمسر لوطعليه‌السلام كا ہلاك ہونا ۲۸

ملائكہ :ملائكہ اور قوم لوط ۱۰; ملائكہ اور قوم لوط كا عذاب ۳; ملائكہ اور لوطعليه‌السلام ۲، ۸، ۱۱، ۱۵، ۱۶، ۲۴، ۲۶;ملائكہ اور لوطعليه‌السلام كے گھر والے ۱۵;ملائكہ كو نقصان پہنچانا ۹; ملائكہ كى نصيحت ۱۶

مہمان :مہمان سے دفاع كرنا ۷

۲۴۱

آیت ۸۲

( فَلَمَّا جَاء أَمْرُنَا جَعَلْنَا عَالِيَهَا سَافِلَهَا وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهَا حِجَارَةً مِّن سِجِّيلٍ مَّنضُودٍ )

پھر جب ہمارا عذاب آگيا تو ہم نے زمين كوتہ و بالا كرديا اور ان پر مسلسل كھر نجے دار پتھروں كى بارش كردى (۸۲)

۱_ الله تعالى نے ديار قوم لوط كہ تہہ و بالا كر كے ان كو نزول عذاب ميں گرفتار كيا _فلما جاء أمرنا جعلنا عليها و سافله

(عاليہا) (سافلہا) اور'' عليہا ''ميں جو '' ہا '' كى ضمير ہے وہ قريہ يا بہتسى بستيوں كى طرف لوٹتى ہے كہ جسميں قوم لوط زندگى بسر كرتے تھے_ ہر چيز كے عالى اور سافل سے اس كے اوپر اور نيچے والا حصّہ مراد ہے ( لسان العرب )

۲_ الله تعالى نے ديار قوم لوط كو تہہ و بالا كرنے كے ساتھ ساتھ ان پر سجّيل (كھر نجے دار پتھر) برسانے سے ان كو ہلاك كرديا_فلَمّا جاء امرنا أمطرنا عليها حجارة من سجيل

(سجّيل )كالفظ فارسى زبان كا ہے_ عربى زبان ميں استعمال ہو كرمعرب ہوگيا ہے يعني_ (كھرنجے دار پتھر)اور اسكا تلفظ ( سجّيل ) ہے ( لسان العرب )

۳_ قوم لوط دو مقامات پرساكنتھے ايك بلند مقام(پہاڑ كے دامن)اور دوسرے نيچے( ہموار زمين )پر _جعلنا عليها سافله

جملہ ( جعلنا عاليہاسافلہا) كادو طريقوں سے معنى كيا جاسكتا ہے۱_ ديار قوم لوط كے اوپر والے حصے كو ہم نيچے لائےيعنى اس كو تہہ و بالا كرديا ۲_ وہ گھر جو پہاڑ كے دامن ميں تھے انہيں ہموار زمين پر گراديا_ مذكورہ بالا مطلب دوسرے احتمال كى بنا ء پر ہے_

۴_ الله تعالى نے حضرت لوطعليه‌السلام كے مہمان فرشتوں كے ذريعہ ديار قوم لوط كوتباہ اور انہيں ہلاك كرديا _

انا أرسلنا الى قوم لوط انا رسل ربك فلما جاء أمر نا جعلنا عاليها سافله

الله تعالى نے ديارقوم لوط كى تخريب اور ان كے عذاب كے ليے فرشتوں كو بھيجا _ ليكن اس كام اور نزول عذاب كى نسبت اپنى طرف ديتے ہوئے فرمايا :(انا أرسلنا الى قوم لوط ) اور جملہ (جعلنا عالى ها سافلها ) سے يہ ظاہر ہوتا ہے كہ فرشتے نزول عذاب كے ليے وسيلہ تھے اور ان كا كام افعال الہى كا جلوہ تھا_

۵_ كائنات ميں فرشتوں كا عمل و دخل، حكم الہى سے اور اس كے افعال كا جلوہ ہے_

انا ارسلنا الى قوم لوط فلما جاء أمر نا جعلنا عالى ها سافله

۲۴۲

۶_ قوم لوط(ع) كے علاقہ كو تہہ و بالا كرنا اور ان پر پتھروں كى بارش كرنا يہ امر الہى سےبھيجا ہوا عذاب تھا_

فلما جاء أمرنا جعلنا عاليها سافلها و امرنا عليها حجارة

(أمرنا ) سے مراد عذاب الہى ہے _''عذاب'' كو امر كہنااس بات كى طرف اشارہ كرتا ہے كہ يہ نازل شدہ عذاب، امر اور فرمان الہى كى وجہ سے تھا_

۷_ قوم لوط پر نازل ہونے والا عذاب، سخت اور خوف ناك تھا_فلما جاء امرنا جعلنا عاليها سافله

(نا ) ضمير متكلم كى طرف لفظ ( امر) كا اضافہ كرنا عذاب كى عظمت اور بزرگى كو بتاتا ہے_

۸_ ظالم قوم لوط پر جو پتھر گرائے گئے وہ مٹى كے تہہ بہ تہہ اور آپس ميں ملے ہوئے پھتر ہوئے تھے_

و أمطرنا عليها حجارة من سجيل منضود

_(منضود ) يعنى ايك دوسرے كے اوپر ركھے گئے يہ لفظ ( سجيل) كى صفت واقع ہوئي ہے اسكا معنى يہ ہے كہ جو پتھر قوم لوط پر برسائے گئے مختلف تہہ ميں لگے ہوئے اور آپس ميں ملے ہوئے تھے_

۹_عن ا بى جعفر(ع) ان جبرئيل قال (لرسول اللّه ) انّى نوديت من تلقاء العرش اهبط الى قرية قوم لوط و ما حوت فاقلعها من تحت سبع ا رضين فهبطت على اهل القرية فاقلعتها ثم عرجت بها فقلّبتها عليهم حتى صار ا سفلها ا علاها فقال له رسول اللّه يا جبرئل و ا ين كانت قريتهم فى البلاد؟فقال جبرئيل كان موضح قريتهم فى موضع بحيرة طبرية اليوم و هى فى نواحى الشام قال له الرسول اللّه صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ا رايتك حين قلّبتها عليهم فى ا يّى موضع من الارضين وقعت القرية و ا هلها ؟ فقال يا محمد صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وقعت فيما بين بحرالشام الى مصر فصارت تلولاً فى البحر (۱)

امام محمد باقرعليه‌السلام سے روايت ہے كہ جبرئيل آنحضرتعليه‌السلام كى خدمت ميں حاضر ہوئے اور كہا كہ عرش سے نداء آئي كہ آبادى لوط اور اس كے درميانى حصے كى طرف اتر جاؤ اور اس جگہ كو سات زمينوں كے نيچے سے كھود ڈالو _ اور ميں وہاں گيا اور اس جگہ كو

____________________

۱) علل الشرائع ، ص ۵۵۱، ح ۵، ب ۳۴۰_ نور الثقلين ، ج ۲ ، ص ۳۸۴، ۱۶۶

۲۴۳

كھودا اور اسكو اوپر كى طرف اٹھا يا اور اس كو ان كے اوپر گرا ديايہاں تك كہ وہ تہہ و بالا ہوگئے _ آنحضرتعليه‌السلام نے جبرئيل سے سوال كيا قوم لوط كى آبادى كہاں تھى ؟ جبرئيل نے جواب ديا كہ ان كى آبادى آج جہاں دريا طبريہ واقع ہے وہاں ان كى آبادى تھى كہجو شام كے نواحى علاقہ ميں واقع تھا_ پھر آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے جبرائيل سے فرمايا :يہ بتاؤ كہ جب ان كى آبادى كو ان پر خراب كرديا تو وہ آبادى اور وہاں كے لوگ زمين كے كس مقام پر گرے_ جبرئيلعليه‌السلام نے عرض كى اے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم شام و مصر كے درميان دريا پر گرے اور ايك ٹيلے كى صورت ميں ہوگئے_

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرت اور قصہ لوطعليه‌السلام ۹

الله تعالى :افعال الہى كى نشانياں ۵;الله تعالى كے اوامر ۵،۶; الله تعالى كے عذاب ۱،۲، ۴،۶

سرزمين :قوم لوط كى سرزمين كا تہہ و بالا ہونا ۱،۶;قوم لوط كى سرزمين كا جغرافيہ ۳

روايت :۹

عذاب :عذاب استيصال ۱; عذاب سجّيل ۲، ۶، ۸;عذاب كا ذريعہ۲، ۸; عذاب كے مراتب ۷

قوم لوط(ع) :قوم لوط(ع) پر پتھروں كى بارش ۶; قوم لوط(ع) كا سخت عذاب ۷; قوم لوط(ع) كا عذاب ۱، ۲، ۴، ۸; قوم لوط(ع) كى تاريخ ۱، ۲، ۷; قوم لوطعليه‌السلام كى ہلاكت ۲،۴;قوم لوط(ع) كے عذاب كا سبب ۶;قوم لوط(ع) كے عذاب كى كيفيت ۹;قوم لوط(ع) كے عذاب والے پتھروں كى خصوصيات ۸

ملائكہ :افعال ملائكہ كا سبب ۵; ملائكہ كا عذاب ۴; ملائكہ كى قدر ت۴

۲۴۴

آیت ۸۳

( مُّسَوَّمَةً عِندَ رَبِّكَ وَمَا هِيَ مِنَ الظَّالِمِينَ بِبَعِيدٍ )

جن پر خدا كى طرف سے نشان لگے ہوئے تھے اور وہ بستى ان ظالموں سے كچھ دور نہيں ہے (۸۳)

۱_ ظالم قوم لوط پر جو پتھر برسائے گئے ان پرايك مخصوص نشانى تھى جس سے صرف الله تعالى ہى آگاہ تھا_

مسوّمة عند ربك

(سمية) و (سيماء) كا معنى نشانى و علامت ہے اور(تسويم) (مسّومة كا مصدر ہے) جسكا معنى علامت قرار دينا ہے_

يعنى نشانى و علامت ركھنے والى _ مذكورہ بالاتفسير ميں ( عند ربك ) كو (مسوّمة) كے متعلق قرار ديا گيا ہے_

۲_ قوم لوط پر جن پتھروں كو گرايا گيا وہ ايسى جگہ پر تھے كہ الله تعالى كے علاو كوئي بھى اس جگہ پر دسترسينہيں ركھتاتھا_

حجارة من سجيل منضود _ مسوّمة عند ربك

يہ مذكورہ تفسير اس صورت ميں ہوسكتى ہے جب ہم ( عند ربك ...)كو لفظ (مسوّمة) كى طرح لفظ ( حجارة) كے ليے صفت قرار ديں نہ يہ كہ لفظ (مسوّمة) كے ليے متعلق واقع ہو_ اس صورت ميں (عند ربك ...) كا معنى يوں ہوگا كہ وہ پتھر جو نازل ہوئے تھے وہ الله تعالى كے پاس تھے يعنى جس جگہ پر موجود تھے اس جگہ سے الله تعالى ہى آگاہ تھا_

۳_ الله تعالى كى ربوبيت كا تقاضا يہ ہے كہ انسانوں كے نظام كو منظم كرنے كے ليے گنہگاروں اور ظالموں كو سزا دے_

مسوّ مة عند ربّك

۴_ قوم لوط(ع) ، لواط جيسے برے عمل ميں آلودہ ہونے كى وجہ سے خداوند عالم كى بارگاہ ميں ظالم لوگ شمار ہوتے تھے _

وماهى من الظالمين ببعيد

۵_ قوم لوط كيبستي،مكہ كى سرزمين سے كچھ زيادہ فاصلہ نہيں ركھتى تھى _ما هى عن الظالمين ببعيد

مذكورہ معنى اسى صورت ميں ہے كہ جب (ہي) كى ضمير كو قوم لوط كى بستييا بستيوں كى طرف لوٹائيں ، اور ( الظالمين ) سے مراد كفار و مشركين مكہ ہوں _

۶_ الله تعالى نے آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا انكاركرنے والوں اور مشركين كو دنياوى عذاب اور پتھروں كے نازل ہونے كے عذاب سے ڈرايا_و ما هى من الظالمين ببعيد

۲۴۵

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو مخاطب(عند ربّك) قرار دينے كے بعد جملہ ( و ما ہى ...) كا ذكرممكن ہے اس بات پر قرينہ ہو كہ ان (الظالمين ) سے مراد عصر بعثت كے كافر و مشرك ہيں _

۷_ ستمگر معاشرے، دنياوى سزاؤں اور پتھروں والے عذاب ميں گرفتار ہونے والے ہيں _وماهى من الظالمين ببعيد

سياق كلام سے يہ ظاہر ہوتا ہے كہ (ہي) كى ضمير ممكن ہے (قرية) يعنيبستى يا بستيوں كى طرف لوٹے، ياپہلے والى آيت ميں لفظ ( حجارة) كى طرف پلٹ رہى ہو _تو دوسرى صورت ميں آيت كا معنى يہ ہوگا كہ فلاں پتھر ظالموں سے دور نہيں ہے ، يعنى ظالم اس عذاب ميں گرفتار ہونے والے ہيں اور ان كے ليے اس طرح كے پتھر آمادہ ہيں _

۷_ ہمجنس بازى كرنأظلم ہے اور جو معاشرہ جو اس مرض ميں مبتلا ہے وہ دنياوى عذاب ميں گرفتار ہونے والا ہے_

و ما هى من الظالمين ببعيد

مذكورہ آيات كى روشنى ميں (الظالمين) سے مراد لواط كرنے والے لوگ ہيں _

۸_ الله تعالى ، انسانوں كو گزرے ہوئے لوگوں كے واقعات اور ظالموں كے برے انجام سے عبرت حاصل كرنے كى دعوت ديتا ہے_و ما هى من الظالمين ببعيد

مذكورہ تفسير اس صورت ميں ہے جب ہم ( ہى ) كى ضمير سے مراد قوم لوط كى آبادى ليں تو (ما ہى ...) كا جملہ لوگوں كو اس بات كى ترغيب ديتا ہے كہ قوم لوط كى آبادى كى طرف نگاہ كرو اور عذب الہى كے آثار كا مشاہدہ كرو تا كہ تم اس سے عبرت حاصل كرسكو_

۱۰_عن ا بى جعفر عليه‌السلام ... قال اللّه عزوجل لمحمد صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : '' و ما هى من الظالمين ببعيد'' من ظالمى امتك ان عملوا ما عمل قوم لوط ... (۱)

امام باقرعليه‌السلام سے روايت ہے: كہ الله تعالى آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو مخاطب ہو كر فرما رہا ہے : اگر تيرى امت نے قوم لوط والے عمل كو انجام ديا ، تو وہ پتھر ظالموں سے دور نہيں ہيں _

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :

____________________

۱) كافى ، ج ۵ ، ص ۵۴۶، ح ۵; نورالثقلين ، ج ۲ ، ص ۳۷۷، ح ۱۵۵_

۲۴۶

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے منكرين كى سزا ۶

انسان :انسانوں كودعوت ۹; انسانوں كا مدبّر ۳

الله تعالى :الله تعالى كا خوف دلوانا ۶;الله تعالى كا علم ۱۰;الله تعالى كى ربوبيت كے آثار ۳; الله تعالى كى دعوتيں ۹

پتھر :پتھر كى بارش سے ڈرانا ۶

سرزمين :قوم لوط كى سرزمين اور مكہ ۵;قوم لوط كى سرزمين كا جغرافيہ۵

سزا :دنياوى سزاؤں سے ڈرانا ۶

ظالمين :ظالموں پر پتھروں كى بارش ۷;ظالموں كى دنياوى سزا ۷; ظالموں كى سزا ۳; ظالموں كے انجام سے عبرت ۹; ظالموں كے انجام كا مطالعہ ۹; ظالموں كے عذاب كا نزديك ہونا ۱۰

ظلم :ظلم كے موارد ۴، ۸

عبرت :عبرت كے اسباب ۹

عذاب :سجيل ( چھوٹے نوكيلے پتھر) كا عذاب ۱، ۷;عذاب سے ڈرانا ۶

قوم لوط :قوم لوط كأظلم ۲;قوم لوط كے عذاب والے پتھروں كى جگہ ۲;قوم لوط كے عذاب والے پتھروں كى نشانى ۱; قوم لوط ميں لواط ۴

كفار :كفار كے موارد ۶

گنہگار :گنہگاروں كى سزا ۳

لواط :لواط كأظلم ۷

مشركين :مشركين كو ڈرانا ۶

ہم جنس باز لوگ :ہم جنس باز لوگوں كا دنيا ميں عذاب ۸

ہمجنس بازى :ہمجنس بازى كأظلم ، ۸

۲۴۷

آیت ۸۴

( وَإِلَى مَدْيَنَ أَخَاهُمْ شُعَيْباً قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـهٍ غَيْرُهُ وَلاَ تَنقُصُواْ الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ إِنِّيَ أَرَاكُم بِخَيْرٍ وَإِنِّيَ أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ مُّحِيطٍ )

اور ہم نے مدين كى طرف ان كى بھائي شعيب كو بھيجا تو انھوں نے كہا كہ اے قوم اللہ كى عبادت كركہ اس كے علاوہ تيرا كوئي خدا نہيں ہے اور خبردار ناپ تول ميں كمى نہ كرنا كہ ميں تمھيں بھلائي ميں ديكھ رہا ہوں اور ميں تمھارے بارے ميں اس دن كے عذاب سے ڈرتا ہوں جو سب كو احاطہ كرلے گا(۸۴)

۱_ حضرت شعيبعليه‌السلام ،انبياء اور رسل الہى ميں سے تھے_و الى مدين أخاهم شعيب

۲_ حضرت شعيبعليه‌السلام كى رسالت، مدائن كے لوگوں تك محدو د تھى _و الى مدين اخاهم شعيب

۳_ حضرت شعيبعليه‌السلام اور مدائن كے لوگوں كے درميان رشتہ دارى اور حسب و نسب تھا_

و الى مدين اخاهم شعيب

(أخاہم)كا جملہ يہ بتاتا ہے كہ حضرت شعيبعليه‌السلام اہل مدائن ميں سے تھے اور ان كے رشتہ دار تھے يا يہ كہ ان كے ليے درد دل ركھنے والے تھے_ مذكورہ معنى احتمال اول كى صورت ميں بيان كيا گيا ہے_

۴_ حضرت شعيب،عليه‌السلام مقام رسالت پر فائز ہونے سے پہلے بھى مدائن كے لوگوں سے محبت اوران كے دكھ ميں شريك تھے_و الى مدين اخاهم شعيب

۵_ حضرت شعيبعليه‌السلام نے لوگوں كے نفسياتى پہلو كواجا گر

۲۴۸

كرتے ہوئے اپنى دعوت كا آغاز كيا_قال يا قوم اعبدوا اللّه

(يا قوم ) كے جملے سے خطاب كرنا، نفسياتى پہلو كو اجا گر كرنا ہے_

۶_ حضرت شعيبعليه‌السلام كا مدائن كے لوگوں كو پہلا پيغام، خدائے وحدہ لاشريك كى عبادت كرنے كى دعوت دينا تھا_

قال يا قوم اعبدوا اللّه

۷_ مدائن كے لوگ ،الله تعالى كے وجود پر اعتقاد ركھتے تھے_قال يا قوم اعبدوا الله ما لكم من اله غيره

۸_ الله تعالى كے وجود پر يقين ركھنا ،تاريخ بشر ميں بہت بنيادى اعتقاد ہے_قال يا قوم اعبدوا اللّه ما لكم من اله غيره

۹_ حضرت شعيبعليه‌السلام كى قوم ،مشرك اور عبادت الہى سے منہ موڑنے والى تھي_اعبدوا اللّه ما لكم من اله غيره

۱۰_ انسان، قديم ايام سے ہى معبود كى عبادت اور اسكى طرف جھكاؤ ركھتا ہے_اعبدو ا اللّه ما لكم من اله غيره

۱۱_ الله تعالى كى عبادت ضرورى ہے اور اس كے علاوہ كوئي بھى عبادت كى لائق نہيں ہے_

اعبدوا اللّه ما لكم من اله غيره

۱۲_ توحيد عملى كى بنياد، توحيد نظرى ہے_اعبدوا اللّه مالكم من اله غيره

۱۳_صرف الله تعالى ہى حقيقت ميں لائق عبادت ہے_اعبدوا اللّه ما لكم من اله غيره

۱۴_ حضرت شعيبعليه‌السلام كى اصلى ذمہ داري، شرك كا مقابلہ كرنا تھا_قال يا قوم ما لكم من اله غيره

۱۵_ حضرت شعيبعليه‌السلام نے اپنى قوم كو يہ بتايا كہ الله تعالى كے علاوہ كوئي معبود نہيں ہے اور ان كو توحيد پرستى اور شرك سے دور رہنے كى دعوت دى _قال يا قوم اعبدوا اللّه ما لكم من اله غيره

۱۶_ حضرت شعيب(ع) نے اپنى قوم سے چاہا كہ ترازو ميں دھو كا اور ناپ تول ميں كمى نہ كريں _

و لا تنقصوا المكيال و الميزان

(مكيال ) پيمانہ كے معنى ميں ہے_ كم كرنے كا معنى يا تو متعارف حجم سے كم يامتعارف مقدار كے پيمانہ كو پورا نہ بھرنا ہے ( ميزان) بھى ترازو كے معنى ميں ہے_ترازو كو كم ركھنے كا معنى يا تو يہ ہے كہ متعارف مقدار سے كم اس ميں وزن كيا جائے يا جو تولنے كى مقدار ہے اس كو كم كرناہے كہ وہ مقدار معين سے كم ہو_

۱۷_ حضرت شعيبعليه‌السلام كى قوم كے درميان كا روبارى امور ميں كم فروشى اور بے عدالتى كا پايا جانا_

و لا تنقصوا المكيال و الميزان

۲۴۹

۱۸_ حضرت شعيبعليه‌السلام كى قوم ،الله تعالى كى نعمتوں ، روزى اور مال و منال سے بہرہ مند تھے_انى ارى كم بخير

(ارى ) كا مصدر (رؤيت) ہے جو ديكھنے اور مشاہدہ كرنے كے معنى ميں آتا ہے_ ( بخير) ميں باء ملابست ہے يہاں ( خير ) سے مراد پہلے والى آيت ( لا تنقصوا ...) كے قرينہ كى وجہ سے روزى اور مال و ثروت ہے _ تو آيت كا معنى يوں ہوگا كہ تم تو مال و ثروت ركھنے والے لوگ ہوتمھارے ليےيہ بات صحيح نہيں ہے كہ تم كم تولنے كا بہانہ بناؤ_

۱۹_ حضرت شعيبعليه‌السلام كى قوم نے اپنى زندگى ميں روزى اور مال و ثروت فراواں ركھنے كے باوجود بھى دھو كہ دہى اور كم تولنا شروع كرديا تھا_لا تنقصوا ان ارى كم بخير

۲۰_ لوگوں كا غنى و ثروت مند ہونا، كوئي بنيادى دليل نہيں بن سكتى كہ وہ تجارت ميں دھو كہ دہى نہ كرے_

لا تنقصوا المكيال و الميزان انى ارى كم بخير

۲۱_ حضرت شعيبعليه‌السلام كى قوم ،فہم و ذكاوت سے بہرہ مند تھي_انّى ارى كم بخير

( انى اراكم بخير ) كے جملے كو (اعبدوا اللّہ ...) كے ليے علت قرار دے سكتے ہيں تو اس صورت ميں ( خير) سے مراد ہوش و ذكاوت ہوگى كيونكہ وحدہ لا شريك كى عبادت كى طرف توجہ ہونا عقل و فہم كے ساتھ سازگار ہے _ تو اس صورت ميں ( اعبدوا اللّہ انى ارى كم بخير) كا معنى يوں ہوگا كہ تم لوگ عقل و فہم ركھتے ہو لہذاو حدہ لاشريك كى عبادت كرو _تم سے بعيد ہے كہ اس كے ساتھ شريك قراردو_

۲۲_ حضرت شعيبعليه‌السلام اپنى قوم كے گنہگار اور مشركين كے مستقبل كے بارے ميں پريشان تھے_

انّى ا خاف عليكم عذاب يوم محيط

۲۳_ غير الله كى عبادت، عبادت ميں شرك اور ظلم كرنا نيز تجاوز كرنے ميں جلدى كرنا ،قيامتكے عذاب كا سببہے_

اعبدوا اللّه ولا تنقصوا المكيال انى ا خاف عليكم عذاب يوم محيط

۲۴_ قيامت كے دن كا عذاب، ايسا عذاب ہے جو تمام گنہگاروں اور كافروں كو شامل ہوگا _انّى أخاف عليكم عذاب يوم محيط

كلمة( محيط) كا معنى (احاطہ كرنے والا اور تمام كو شامل ہونے والا) ہے ظاہراً يہ ( يوم ) كے لفظ كے ليے صفت واقع ہوا ہے_اصل ميں عذاب كى صفت كو بيان كر رہا ہے يعني'' محيط عذابہ ''

۲۵۰

۲۵_ قيامت كے دن كے عذاب ميں گرفتار ہونے والوں كا فرار ناممكن ہے_انّى ا خاف عليكم عذاب يوم محيط

(عذاب ) كى جو صفت '' تمام كو شامل ہونے والا'' بيان ہوئي ہے اس سے مراد وہ لوگ ہيں جو عذاب كے مستحق ہيں _ تمام لوگوں كو شامل ہوگا كسى سے نہيں ٹلے گا _ يعنى جو مستحق عذاب ہيں ان سے ٹلنے والا نہيں ہے _ يعنى گنہگاروں پر ہر طرف سے اس طرح عذاب آجائے گا كہ وہ كسى صورت ميں فرار نہيں كر سكيں گے_

۲۶_عن ا بى عبداللّه عليه‌السلام : لم يبعث اللّه عزوجل من العرب الا خمسة انبياء : هوداً و صالحاً و اسماعيلً و شعيباً و محمداً خاتم النبيين صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ،وكان شعيب بكاء (۱)

امام صادق(ع) سے روايت ہے كہ الله تعالى نے عربوں ميں سے صرف پانچ انبياءعليه‌السلام كو مبعوث رسالت فرمايا ہے حضرت ہودعليه‌السلام ،حضرت صالحعليه‌السلام ، حضرت اسماعيلعليه‌السلام ، حضرت شعيبعليه‌السلام اور خاتم المرسلينصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ليكن حضرت شعيبعليه‌السلام ان ميں سے سب سے زيادہ گريہ كرنے والے تھے_

۲۷_عن على بن الحسين عليه‌السلام قال : ان اوّل من عمل المكيال و الميزان شعيب النبى عليه‌السلام عمله بيده ..(۲)

امام على بن الحسين زين العابدين(ع) فرماتے ہيں : پيمانہ اور ترازو كوسب سے پہلے بنانے والے حضرت شعيب نبىعليه‌السلام تھے ، جسكو انہوں نے اپنے ہاتھوں سے بنايا _

۲۸_عن ابى جعفر عليه‌السلام ( فى حديث طويل) و ا ما شعيب فانه ا رسل الى مدين و هى لا تكمل اربعين بيتاً (۳)

امام باقرعليه‌السلام سے ايك بہت طولانى روايت ہے اسميں حضرتعليه‌السلام فرماتے ہيں جب حضرت شعيبعليه‌السلام كو مدائن ميں نبى بنا كر بھيجا گيا تو اسوقت مدائن ميں چاليس گھر نہيں تھے_

۲۹_عن أبى عبداللّه عليه‌السلام فى قول اللّه : ''انى اراكم بخير '' قال : كان سعرهم رخيصاً (۴)

امام جعفر صادقعليه‌السلام سے روايت ہے كہ ( انى اراكم بخير) سے مراد آيت ميں يہ ہے كہ ان كے درميان چيزوں كى قيمت كم تھى _

اقتصاد :اقتصاد ميں خلاف ورزى كے آثار۲۳

____________________

۱)قصص الانبياء رواندى ، ص ۱۴۵، ح ۱۵۷; بحار الانوار ، ج ۱۲ ص ۳۸۵ ، ح ۱۱_۲)قصص الانبياء رواندى ، ص ۱۴۲، ح ۱۵۳; بحار الانوار ، ج ۱۲، ص ۳۸۲، ح ۶_

۳)كمال الدين صدوق ، ص ۲۲۰ ، ح ۲، ب ۲۲; بحار الانوار ، ج ۱۱، ص ۵۱، ح ۴۹_۴) تفسير عياشى ، ج ۲ ، ص ۱۵۹ ، ح ۶۱; نور الثقلين ، ج ۲ ، ص ۳۹۰، ح ۱۸۸_

۲۵۱

انبياء :انبياء سے رشتہ دارى ۳; عرب كے انبياءعليه‌السلام ۲; علاقائي انبياءصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۲

انسان :انسان كا جھكاؤ ۱۰

اہل مدائن :اہل مدائن كا انجام ۲۲;اہل مدائن كا شرك ۹; اہل مدائن كا عقيدہ ۷; اہل مدائن كا فہم ۲۱; اہل مدائن كا فہم و درك ۲۱; اہل مدائن كا كفر ۹;اہل مدائن كو الله كى پہچان ۷; اہل مدائن كو دعوت ۶، ۱۵، ۱۶;اہل مدائن كى اقتصادى خلاف ورزياں ۱۷، ۱۹; اہل مدائن كى تاريخ ۹، ۱۵، ۱۷، ۱۸، ۱۹;اہل مدائن كى ثروتمندى ۱۸، ۱۹; اہل مدائن كى كم فروشى ۱۷، ۱۹; اہل مدائن كى نعمتيں ۱۸، ۲۱;اہل مدائن كے تعداد ميں كمى ۲۸;اہل مدائن كے پيغمبر ۲;اہل مدائن ميں اشياء كا كم قيمت ہونا ۲۹; اہل مدائن ميں بے عدالتى ۱۷

الله تعالى :الله تعالى كى خصوصيات ۱۳; الله تعالى كى معرفتكى تاريخ ۷، ۸

الله كے رسول : ۱

ايمان :الله تعالى پر ايمان لانا ۸; توحيد پر ايمان لانے كى اہميت ۱۱

تبليغ :تبليغ ميں احساسات كو ابھارنا ۵

توحيد :توحيد عبادى ۱۳;توحيد عبادى كى اہميت ۶،۱۱; توحيد عبادى كى طرف دعوت ۶،۱۵; توحيد عملى كا پيش خيمہ ۱۲; توحيد نظرى كى اہميت ۱۲/ثروت :ثروت اور اقتصادى خلاف ورزياں ۲۰

جھكاؤ:عبادت كى طرف جھكاؤ ۱۰; معبود كى طرف جھكاؤ ۱۰

روايت : ۲۶، ۲۷، ۲۸، ۲۹

شرك :شرك سے اجتناب كى دعوت ۱۵;شرك عبادى كے آثار ۲۳

شعيبعليه‌السلام :حضرت شعيبعليه‌السلام اور اہل مدائن ۳; حضرت شعيبعليه‌السلام اور ترازو ۲۷; حضرت شعيبعليه‌السلام اور كثرت گريہ ۲۶; حضرت شعيبعليه‌السلام اور گنہگار ۲۲; حضرت شعيبعليه‌السلام اور مشركين ۲۲; حضرت شعيبعليه‌السلام اور نا پنے كا پيمانہ ۲۷; حضرت شعيب كا شرك سے مقابلہ ۱۴; حضرت شعيبعليه‌السلام كا مہربان ہونا ۴; حضرت شعيبعليه‌السلام كى پريشانى ۲۲;حضرت شعيبعليه‌السلام كى تبليغ ۱۵; حضرت شعيبعليه‌السلام كى تبليغ كا طريقہ ۵; حضرت شعيبعليه‌السلام كى تعليمات ۶; حضرت شعيبعليه‌السلام كى دعوت دينا ۵، ۱۵، ۱۶; حضرت شعيبعليه‌السلام كى رسالت ۱۴; حضرت

۲۵۲

شعيبعليه‌السلام كى رسالت كا محدود ہونا ۲; حضرت شعيبعليه‌السلام كى قوميت ۲۶; حضرت شعيبعليه‌السلام كى نبوت ۱; حضرت شعيبعليه‌السلام كے پيش آنے كا طريقہ ۴; حضر شعيبعليه‌السلام كے رشتہ دار۳; حضرت شعيبعليه‌السلام كے فضائل۴; حضرت شعيبعليه‌السلام نبوت سے پہلے ۴

ظلم :ظلم كے آثار ۱۳

عذاب :آخرت كے عذاب كا حتمى ہونا ۱۵; آخرت كے عذاب كا عمومى ہونا ۲۴;آخرت كے عذاب كى خصوصيات ۲۴; آخرت كے عذاب كے اسباب ۲۳

عقيدہ :الله تعالى پر عقيدہ ۷; عقيدہ كى تاريخ ۷، ۸

كفار :كفار پر آخرت ميں عذاب ۲۴

كم فروشى :كم فروشى سے منع كرنا ۱۶

گنہگار :گنہگاروں پر آخرت كا عذاب ۲۴

مشركين : ۹

نظريہ كائنا ت:توحيدينظريہ كائنات ۱۲، ۱۳; نظريہ كائنات اور عقيدہ ۱۱

آیت ۸۵

( وَيَا قَوْمِ أَوْفُواْ الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ بِالْقِسْطِ وَلاَ تَبْخَسُواْ النَّاسَ أَشْيَاءهُمْ وَلاَ تَعْثَوْاْ فِي الأَرْضِ مُفْسِدِينَ )

اے قوم ناپ تول ميں انصاف سے كام لو اور لوگوں كو كم چيزيں مت دو اور روئے زمين ميں فساد مت پھيلا تے پھرو (۸۵)

۱_ حضرت شعيب(ع) نے اپنے لوگوں سے تقاضا كيا كہ چيزوں كى خريد و فروخت كے ناپ و تول ميں كمى نہ كريں _

و يا قوم اوفوا المكيال و الميزان بالقسط

( مكيال) كا معنى پيمانہ ہے_ اسكو پورا بھر كے دينے كا معنى يہ ہے كہ جو پيمانہ بازار ميں چل رہ

۲۵۳

ہے اس سے كم نہ ہويعنى معمول كے مطابق پر كيا جائے_ ناپ و تول كے پورا كرنے كا معنى يہ ہے جس چيز كو ديا جارہا ہے اسكے وزن كى مقدار معمول بازار كے مطابق ہو اس سے كم نہ ہو_

۲_ حضرت شعيبعليه‌السلام اپنے لوگوں كو ان كے معاملات ميں عدل و انصاف كرنے كى دعوت دينے والے تھے_

و يا قوم اوفوا المكيال و الميزان بالقسط

۳_ قوم شعيبعليه‌السلام ميں اقتصادى امور ميں بے عدالتى اور ناپ تول ميں كمى كرنا، واضح ترين اقتصادى انحراف تھا_

و يا قوم اوفوا المكيال و الميزان بالقسط

۴_ حضرت شعيبعليه‌السلام نے اپنى قوم سے كہا كہ لوگوں كى چيزوں كو خريدتے وقت ان كى مقدار ميں كمى نہ كريں اوران كى قيمت واقعى سے كم ظاہر نہ كرے_لا تبخسوألناس ا شياء هم

( نخس) يعنى كم كرنا اور عيب دار بيان كرنا (المصباح المنير)

۵_ انبياء كے پروگرام، عبادت، عقائد ، معاشرتى اور اقتصاد ى مسائل كو شامل ہوتے ہيں _

يا قوم اعبدوا اللّه و لا تبخسوا الناس أشياء هم

۶_ حضرت شعيبعليه‌السلام نے اپنے لوگوں كو پورى سرزمين پر فساد كرنے سے منع كيا _و لا تعثوا فى ألارض مفسدين

(عَثو) ( لا تعثوا) كا مصدر ہے جو فساد كرنے كے معنى ميں آتا ہے_

۷_ فساد پھيلانا اور فساد كرنا، حرام او رناپسنديدہ كام ہے_و لا تعثوا فى ألارض مفسدين

(مفسدين ) كالفظ حال كى تاكيد ہے يعنى نہي''لا تعثوألا تفسدوا ''كى تاكيد كے ليے آيا ہے_

۸_ كم تولنا اورلوگوں كيچيزكو بے ارزش و كم قيمت جلوہ دينا، حرام اور زمين پر فساد پھيلانا ہے_

أوفوا المكيال و الميزان و لا تعثوا فى الارض مفسدين

۹_ فساد اور فساد پھيلانے كا مقابلہ كرنا، انبياء كے اہم مقاصدميں سے ہے_و لا تعثوا فى ألارض مفسدين

۱۰_ خوشحال معاشرے تمام سرزمين پر ظلم و ستم كو پھيلانے اوراقتصادى انحرافات كے خطرہ سے دو چار ہيں _

ان ارى كم بخير أوفوا المكيال و لا تعثوا فى الارض مفسدين

۲۵۴

احكام: ۷، ۸

اقتصاد :اقتصاد ميں عدالت كرنے كى دعوت ۲، ۴; اقتصادى خلاف ورزيوں كا سبب ۱۰;اقتصادى ضرر كى پہچان ۳، ۸

انبياءعليه‌السلام :انبياءعليه‌السلام كا جہاد ۹;انبياءعليه‌السلام كى تعليمات كے پہلو ۵;انبياءعليه‌السلام كى عبادى تعليمات ۵; انبياءعليه‌السلام كى معاشرتى تعليمات ۵;انبياءعليه‌السلام كے اہداف ۹

اہل مدائن :اہل مدائن كا فتنہ برپا كرنا ۶; اہل مدائن كو دعوت ۱، ۲; اہل مدائن كى اقتصادى خلاف ورزياں ۳، ۴; اہل مدائن كى كم فروشى ۱، ۳

امراء :امراء اور اقتصادى خلاف ورزياں ۱۰; امراء اور ظلم كى وسعت۱۰

شعيبعليه‌السلام :حضر ت شعيبعليه‌السلام كى تعليمات ۱، ۲، ۴; حضرت شعيبعليه‌السلام كى دعوت ۱،۲،۴; حضرت شعيبعليه‌السلام كے انذار ۶

ظلم :ظلم كا پيش خيمہ ۱۰

فتنہ برپاكرنا :فتنہ برپا كرنے كا ممنوع ہونا ۶;فتنہ برپا كرنے كا ناپسند ہونا ۷;فتنہ برپا كرنے كى حرمت ۷; فتنہ برپا كرنے كے احكام ۷;فتنہ برپا كرنے كے ساتھ مقابلہ ۹; فتنہ برپا كرنے كے موارد ۸

كم فروشى :كم فروشى كى حرمت ۸; كم فروشى سے روكنا ۱

مال:دوسرے كے اموال كو بے قيمت جلوہ دينا ۴، ۸

محرمات : ۷

معاملہ :معاملہ كرنے كے احكام ۸

۲۵۵

آیت ۸۶

( بَقِيَّةُ اللّهِ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ وَمَا أَنَاْ عَلَيْكُم بِحَفِيظٍ )

اللہ كى طرف كا ذخيرہ تمھارے حق ميں بہت بہتر ہے اگر تم صاحب ايمان ہو اور اور ميں تمھارے معاملات كا نگران اور ذمہ دار نہيں ہوں (۸۶)

۱_عادلانہ طريقے والى تجارت وكاروبار سےجو نفع حاصل ہوتا ہے وہ نفع حلال اور پاك ہے_بقيت اللّه خير لكم

لين دين كے بارے ميں گفتگو اورمعاملات و تجارت ميں انصاف كرنا ممكن ہے يہ قرينہ ہو كہ (بقيت) (جو باقى رہ گيا ہے) اس سے مراد عادلانہ تجارت و لين دين سے فروخت كرنے والوں كا نفع ہے_

۲_ شرعى طريقے سے تجارت جو ظلم و ستم سے خالى ہو اسميں جو حلال منافع حاصل ہوتے ہيں وہ الله تعالى كى عطا ہے_

بقيّت اللّه خير لكم

مذكورہ بالامعني، لفظ ( بقيت ) كو (اللّہ) كى طرف اضافت دينے سے حاصل ہوا ہے_

۳_ صرف اہل ايمان، حلال اور انصاف كے ساتھ منافع حاصل ہونے كو اچھا سمجھتے ہيں اور حرام سے نفع حاصل كرنے كو ظالمانہ اور ناپسند خيال كرتے ہيں _بقيّت اللّه خير لكم ان كنتم مؤمنين

حلال اور انصاف سے حاصل ہونے والا منافع فقط اہل ايمان والوں كے ليے خير و بھلائي نہيں ہے بلكہ خواہ معاشرہ مومن ہو يا نہ ہو، عدل و انصاف دونوں كے ليے خير و بھلائي ہے ليكن ( ان كنتم مؤمنين ) ميں يقين كرنے اور سمجھنے كى شرط مومن ہونا ہے يعنى اگر تم ايمان والے ہو تو تمھيں يقين ہوگا كہ منافع حلال خير ہے ور نہ تمھيں يقين نہيں ہوگا _

۴_ حضرت شعيب(ع) نے اپنے لوگوں كو جو تعليمات ديں ان ميں سے تجارت كو عادلانہ اور احكام الہى كے سعادت مند ہونے اور منافع حلال ميں خير و بھلائي كا ہونا تھا_

۲۵۶

يا قوم بقيّت اللّه خير لكم

۵_ امت كى سعادت اور بھلائي، معارف الہى پر يقين اور ايمان لانے اور احكام دين پر عمل كرنے ميں ہے_

بقيّت اللّه خير لكم

بعض مفسّرين نے( بقيّت اللّہ ) سے مراد اطاعت الہى كو ليا ہے اور بعض نے احكام اور معارف الہى كو قرار ديا ہے ، مذكورہ معنى اسى نظريے كى بنياد پر ہے_

۶_ حضرت شعيبعليه‌السلام نے مدائن كے لوگوں كو بتايا كہ وہ اپنى ان تعليمات كو قبول كرنے پر انہيں مجبور نہيں كرنا چاہتے _

و ما أنا عليكم بحفيظ

(حفيظ) مراقب اور نگہبان كے معنى ميں ہے_ كيونكہ( على ) كے ساتھ متعدى ہوا ہے تو تسلّط كا معنى بھى دے گا تو اس صورت ميں ( و ما انا ...) كا معنى يہ ہوگا كہ ميں تمھيں تمھارے غلط اعمال سے مجبوراً روكنے اور نيك اعمال كى طرف لے جانے پرمامور نہيں ہوں _

۷_ انبياءعليه‌السلام ، لوگوں كو معارف اور احكام الہى كو قبول كرنے ميں جبر كرنے پر مامور نہيں تھے_و ما انا عليكم بحفيظ

۸_عن الباقر عليه‌السلام ... نحن و اللّه بقية اللّه فى ارضه (۱)

امام باقرعليه‌السلام سے روايت ہے كہ الله كى قسم ہم زمين پر ( بقية الله ) ہيں _

احكام : ۱انبياءعليه‌السلام :انبياءعليه‌السلام كى ذمہ داريوں كى حدود ۷

ايمان :ايمان كے آثار ۵; دين كى تعليمات پر ايمان ۵

الله تعالى :الله تعالى كى بخشيش۲/ائمہعليه‌السلام :ائمہعليه‌السلام كے درجات ۸

بقية الله :بقية الله سے مراد ۸

تجارت :تجارت كے احكام ۱; تجارت كے منافع ۲; تجارت كے منافع كا حلال ہونا ۱; تجارت ميں عدالت ۱، ۲;حلال تجارت ميں خير و بھلائي ۴

حلال :۱

____________________

۱) بحار الانوار ، ج ۶۹،ص ۱۸۸، ح ۹; بحار الانوار ، ج ۲۶، ص ۳۱۲، ح ۱_

۲۵۷

خير و بھلائي :خير و بھلائي كے عوامل ۵

دين :تعليمات دينى ميں خير و بھلائي ۴; دين ميں اكراہ و جبر كى نفى ۶، ۷

روايت : ۸

سعادت :سعادت كے اسباب ۴، ۵

شرعى فريضہ :شرعى فريضہ پر عمل كرنے كے آثار ۵

شعيبعليه‌السلام :حضرت شعيبعليه‌السلام كى تعليمات ۴، ۶;حضرت شعيبعليه‌السلام كى شريعت ميں آزادى ۶

مومنين :مومنين اور اقتصادى خلاف ورزياں ۳;مؤمنين كا ادراك كرنا ۳; مومنين كا عقيدہ ۳ ; مومنين كے فضائل ۳

منافع:حرام منافع ميں بھلائي كا نہ ہونا ۳; حلال منافع ۱،۲; حلال منافع ميں خير و بھلائي ہونا ۳، ۴

آیت ۸۷

( قَالُواْ يَا شُعَيْبُ أَصَلاَتُكَ تَأْمُرُكَ أَن نَّتْرُكَ مَا يَعْبُدُ آبَاؤُنَا أَوْ أَن نَّفْعَلَ فِي أَمْوَالِنَا مَا نَشَاء إِنَّكَ لَأَنتَ الْحَلِيمُ الرَّشِيدُ )

ان لوگوں نے طنز كيا كہ شعيب كيا تمھارى نماز تمھيں يہ حكم ديتى ہے كہ ہم اپنے بزرگوں كے معبودوں كو چھوڑديں يا اپنے اموال ميں اپنى مرضى كے مطابق تصرف نہ كريں تم تو بڑے بردبار اور سمجھ دار معلوم ہوتے ہو(۸۷)

۱_ حضرت شعيبعليه‌السلام كے دين ميں نماز ايك روشن ترين نمونہ تھا_قالوا يا شعيب عليه‌السلام ا صلاتك تأمرك

مدائن كے لوگ حضرت شعيبعليه‌السلام كے دينى كاموں ميں انكينماز كا نام ليتے تھے اس سے معلوم ہوتا ہے كہ نماز انكے دينى امور ميں ايك واضح اور اہم امر تھا_

۲_ گذشتہ اديان ميں نماز، ايك شرعى حكم تھا_

قالوا ياشعيب ا صلاتك تأمرك

۳_ مدائن كے لوگ ،حضرت شعيبعليه‌السلام كى عبادت اور نماز كا مذاق اڑاتے تھے_ا صلاتك تأمرك ان نترك ما يعبد ء اباؤن

جملة(اصلاتك ) ميں استفہام، استہزاء اور مذاق اڑانے كو بتاتا ہے_

۴_ قوم شعيبعليه‌السلام اور ان كے ا باء اجداد، مشرك اور خدائے وحدہ لا شريك كے غير كى عبادت كرتے تھے _

ان نترك ما يعبد آباؤنا

۲۵۸

۵_ حضرت شعيبعليه‌السلام ، لوگوں كو غير الله كى عبادت ترك كرنے كى دعوت ديتےتھے اور اپنى قوم كى شرك پرستى كے ساتھ مقابلہ كرتے تھے_أصلاتك تأمرك ان نترك ما يعبد آباؤنا

۶_ قوم شعيب كى اپنے باپ دادا اور بزرگوں كے آداب و رسوم كى پابندى كرنا ، انكى جھوٹے خداؤں كى پرستش كرنے كا سبب ودليل تھى _أن نترك ما يعبد آباؤنا

(ما يعبد ...) ميں ''ما ''كے لفظ سے مراد بت اور معبود ہيں _ اور ان كى صفت جملہ ( يعبد آباؤنا ) كے ساتھ لانا يہ دليل ہے كہ وہ بت پرستى پر اصرار كرتے تھے_ تو اس صورت ميں ( ان نترك ...) كا معنى يوں ہوگا كہ ہم بتوں كى پوچا كو نہيں چھوڑتے كيونكہ ہمارے آباؤ اجداد ان كى عبادت كرتے تھے اور ہم بھى ان كى طرح ان كى پرستش كو جارى ركھيں گے_

۷_ قومى تعصب، اندھى تقليد و بے جا پيروى كرنے كا سبب بنتا ہے_أن نترك ما يعبد آباؤنا

۸_ معاشروں كا گذشتہ اقوام كے باطل آداب و رسوم كا پابند ہونا،ان كى افكار اور ان ميں حق كے پرچاركے لئے مانع ہے_

أن نترك ما يعبد آباؤنا

۹_حضرت شعيب(ع) كے معارف الہى كى تبليغ كے اصلى مخاطب، نوجوان اور درميانى عمر كے لوگ تھے_

أن نترك ما يعبد آباؤنا

(يعبد) جو فعل مضارع ہے اس سے يہ معلوم ہوتا ہے كہ ( آباؤنا ) سے مراد كہ فقط گذشتہ نسل مخاطب نہيں ہے_ بلكہ ان كے موجودہ آباؤ اجداد بھى مورد نظر ہيں تو اس صورت ميں طبيعى طور پر مخاطب، جوان اور درميانى عمر كے لوگ ہوں گے_

۱۰_ حضرت شعيب(ع) كى تعليمات ميں مالكوں كے ليے اپنے اموال ميں تصرف كرنے كے ليے خاص قواعد و ضوابط تھے_أصلاتك تأمرك ان نترك ما يعبد ء اباؤنا او ان نفعل فى اموالنا ما نشاؤ

( ان نفعل )كا ( ما يعبد) پر عطف ہے اسى وجہ سے ( ان نفعل ) (ان نترك ) كے ليے مفعول ہے_

۱۱_ اديان الہى ميں مالكوں كے ليے اپنے مال ميں

۲۵۹

تصرف كرنے كے ليےبے قيد و شرط اور مطلق آزادى درست نہيں ہے_اصلاتك تأمرك ان نترك ان نفعل فى اموالنا ما نَشَاؤ

۱۲_ مالكوں كو اپنے مال كے تصرف ميں كوئي قيد و شرط لگائے بغير آزادى دينا ، لين دين ميں بے عدالتى اور نا انصافى كا موجب ہوتى ہے_أوفوا المكيال و الميزان بالقسط ا و ان نفعل فى اموالنا ما نشاؤ

۱۳_ قوم شعيب نے مالك كو اپنے اموال كے دخل وتصرف ميں اسكى مرضى پر چھوڑ ديا اور اس كے ليے كو ئي قانون و ضابطہ قرار دينے كو مناسب نہيں سمجھتے تھے _أو أن نفعل فى ا موالنا ما نشاؤ

۱۴_حضرت شعيبعليه‌السلام حتى اپنى قوم كے كفار كے نزديك بھى تجربہ كا راور با فہم شخصيت تھے_

انك لا نت الحليم الرشيد

(حلم) كے معانى عقل و فہم كے ہيں حليم اوپر والى آيت ميں اسى سے مشتق ہے _(الرشيد )كا معنى تجربہ كار اور ہدايت يافتہ ہے _يہ بات قابل ذكر ہے كہ حضرت شعيبعليه‌السلام كا ہدايت يافتہ ہونےسے مدائن كے لوگوں كى مراد اخلاقى او رمعاشرتى امور و غيرہ تھے _

۱۵_حضرت شعيبعليه‌السلام اپنى قوم كے كافروں كے در ميان بھى نيك اخلاق ركھنے والے مشہور تھے _

انك لا نت الحليم الرشيد

مذكورہ بالا تفسير ميں (حليم )سے مراد بردبار شخص ليا گيا ہے _انسان كا بردبار ہونا اس كے نيك اخلاق ہونے كو بتاتا ہے_

۱۶_الله تعالى پيغمبروں كو مشہور نيك انسانوں ميں سے انتخاب كرتا ہے _انك لا نت الحليم الرشيد

۱۷_مدائن كے لوگ، اہل شرك كے معبودوں كے ساتھ حضرت شعيب(ع) كے جہاد كو ان كے رشد و فہم كے خلاف سمجھتے تھے _أصلاتك تا مرك ا ن نترك ما يعبد ء اباؤُنا ...انك لا نت الحليم الرشيد

۱۸_قوم شعيب كے لوگ، مالكوں كواپنے اموال كے تصرف كى آزادى ميں محدود كرنے كو نامعقول اور صحيح خيال نہيں كرتے تھے_أو أن نفعل فى اموالنا ما نَشَؤا انك لأنت الحليم الرشيد

اقتصاد :اقتصاد ميں ضرر كى پہچان ۱۲; اقتصادى خلاف ورزى كا سبب ۱۲

انبياءعليه‌السلام :

۲۶۰

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

441

442

443

444

445

446

447

448

449

450

451

452

453

454

455

456

457

458

459

460

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609

610

611

612

613

614

615

616

617

618

619

620

621

622

623

624

625

626

627

628

629

630

631

632

633

634

635

636

637

638

639

640

641

642

643

644

645

646

647

648

649

650

651

652

653

654

655

656

657

658

659

660

661

662

663

664

665

666

667

668

669

670

671

672

673

674

675

676

677

678

679

680

دشمن :_ سے بے اعتنائي ۶/۱۱۲; _ سے متاثر ہونا ۶/۱۲۱ ;_ سے مقابلہ كا طريقہ ۶/۱۰۸ ;_ كا استہزا ۶/۱۰ _ كا افترا ۶/۱۱۲ ;_ كى تبليغ ۶/۱۲۱; _ كى تحريك سے اجتناب ۶/۱۸۰ ;_ كى دروغگوئي ۶/۱۱۲; _ كے پرو پيگنڈے كا طريقہ ۶/۱۱۲;_ كے حوصلے سے آگاہى ۶/۳۵; نيز ر_ ك آنحضرت (ص) _اسلام انبياء _دين

دشمن شناسى :_ كى اہميت ۶/۲۵ ، ۸/۲۲ نيز ر_ ك رہبري

دشمنى :آنحضرت (ص) سے _ ۶/۱۱۲;انبياء سے _ ۶/۱۱۲ ، ۱۱۵; اہلبيت سے _ ۶/۱۶۰ ;حق كے ساتھ _ ۶/۱۱۰ ;خدا كے ساتھ _ كے اسباب ۶/۱۰۸; _ كا سبب ۶/۶۵; _ كے آثار ۶/۱۰;۱ _ كے اخروى موجبات ۷/۳۸ ;نيز ر_ ك _ابليس _ اہل كتاب ، شياطين ، شيطان _ كفار مكہ ، مشركين

دشنام :اولياء اللہ كو _دينا ۶/۱۰۸; باطل معبودوں كو _د ينا ۶/۱۰۸ ;بتوں كو _دينے سے اجتناب ۶/۱۰۸ ;حرام _۶/۱۰۸; خدا كو _دينا ۶/۱۰۸ ;دشمنان خدا كو _ ۶/۱۰۸; _سے بچنے كى اہميت ۶/۱۰۸ ; كفار كو _دينا ۶/۱۰۸

دعا:اجابت _ كے اسباب ۶/۴۱ ;خفيہ _ ۶/۶۳ ; _ كا وقت ۶/۵۲ ;_ كى اہميت ۷/۲۹ ; _ كى راہيں ۶/۴۲ ;_ كى شرائط ۷/۲۹;_ كى قدر و قيمت ۶/۵۲ ;_كے آثار۶/۴۱ ; _ ميں اخلاص ۶/۴۱ ،۵۲ ،۷/۲۸ ;مخلصانہ _ ۶/۵۳ ،۶۳; مخلصانہ _ كے آثار ۶/۴۱; نيز ر_ ك قيامت

دعوت :_خدا كى اجابت ۶/۳۶

دل كا اندھاپن :_كے آثار ۶/۱۰۴ ;نيز ر_ ك محمد _مشركين

دلجوئي :ر_ك محمد _ مومنين

دليل :ر_ك احتجاج ، برہان

دن :_كا كردار ۶/۶۰; _كى خصوصيات ۶/۹۶; _ كے وقت كوشش كرنا ۶س۶۰

دنبہ :_كى چربى كى تحريم ۶/۱۴۶ نيز ر_ ك يہود

دنيا :_كى دھوكہ بازى ۶/۳۲ ، ۷۰ ،۱۳۰ ;_كى قدر و

۶۸۱

قيمت ۶/۳۲ ;_و آخرت ۷/۳۱; نيز ر_ ك _كى طرف بازگشت

دنيا طلب:_ لوگ ۶/۷۰

دنيا طلبى :_كا غير منطقى ہونا ۶/۳۲ ;_كى تشويق ۶/۱۴۲ ;_كى راہيں ۶/۳۲; _كى سرزنش ۶/۳۲ ;دنيا طلبى كے آثار ۶/۳۲ ، ۷۰; نيز ر__ ك مشركين مكہ

دوست :بے خبر _۶/۶۵

دوستى :جنات سے _۱۲۸۶ ;شياطين سے _كے آثار ۶/۱۲۱ ;شيطان سے _كے آثار ۷/۳۰

دھواں :ر_ ك عذاب

دين :آخرى _ ۶/۱۱۵ ;اتمام _ ۶/۱۱۵ ;تبليغ _ ۶/۹۰ ، ۱۳۵ ، ۱۴۷ ;تبليغ _ كا طريقہ ۶/۵۲; تعليمات _ پرعمل ۷/۶ ;تعليمات _ كا نظام ۶/۱۵۱ ، ۱۵۲ ، ۱۵۳ ، ۷/۳۱; تعليمات _ كا قبول كرنا ۶/۱۲۶ ، ۱۵۹ ، ۱۶۰ ; تعليمات _ كى اہميت ۶/۱۵۲; تعليمات _ كى تبيين ۶/۶۴ ;تعليمات _ كى حدود ۷/۲۹ ;تعليمات _ كى حقانيت ۶/۱۶۴; تعليمات _ كے چھپانے كى مذمت ۶/۹۱; تكذيب _ كى راہيں ۶/۱۲ ;_ اور عقل كى ہم آہنگى ۶/۱۴ ، ۱۵; _ اور ولايت خدا ۶/۱۴ ;_ پر تہمت ۶/۱۱۹ ;_ سے اعراض ۷/۵; _ سے اعراض كا عذا ب ۷/۶; _ سے اعراض كا گناہ ۷/۴۰ ;_ سے اعراض كى سزا ۷/۴; _ سے اعراض كے آثار۷/۲ ، ۴۰; _ سے كھيلنا ۶/۷۰; _ سے كھيلنے كى سزا ۶/۷۰ ;_ سے كھيلنے كے آثار ۶/۷۰; _ سے مبارز ے كے آثار ۷/۳۸ ;_ كا اجتماعى پہلو ۷/۲۹; _ كا استہزا ۶/۷۰; _ كا استہزا كرنے والوں سے بے اعتنائي ۶/۷۰ ;_ كا اعتقادى پہلو ۷/۲۹ ;_ كا ردّ ۶/۱۵۹ ;_ كا عبادى پہلو ۷/۲۹ ;_ كا فطرى ہونا ۶/۷۰ ;_ كا مذاق اڑانے والوں كو خبردار كيا جانا ۶/۱۰; _ كى اہميت ۶/۳۱;_ كى پابندى ۷/۲۹; _ كى پاسدارى ۶/۶۸ ، ۶۹ ، ۷۰ ، ۸۹ ،۹۱ ;_ كى پيروى ۶/۱۵۳ ;_ كى تباہى كا مقدمہ ۶/۱۵۱ ;_ كى تشريع ۷/۲۹; _ كى مخالفت ميں تعاون ۷/۳۸ ;_ كے استہزا كا سبب ۶/۱۳۷ ;_ كے بعض حصوں كو رد كرنا ۶/۱۵۹; _ كے بعض حصوں كو قبول كرنا ۶/۱۵۹ ، ۱۶۰; _ كے پاسداروں كا مقام ۶/۸۹ ;_ كے خلاف جنگ ۶/۱۲۱;_ كے خلاف سازش كرنے كى سزا ۶/۱۲۴; _ كے قبول كرنے كى راہيں ۶/۱۵۱; _ كے قبول كرنے ميں تقسيم بندى ۶/۱۵۹ ، ۱۶۰; _ ميں اختيار ۶/۱۰۷ ;_ ميں اكراہ كى نفى ۶/۴۸ ، ۶۶ ، ۱۰۴ ، ۱۰۷ ، ۱۳۷ ، ۱۴۹; _ ميں بدعت ۶/۱۴۲ _ ميں تفريط ۶/۳۱ ;_ ميں ثابت قدمى ۶/۱۳۵ ;_ ميں سستى ۶/۳۱; _ى آسيب شناسى ۶/۱۱۶ ، ۱۴۸ فلسفہ _ ۷/۲۲ ، ۲۶ ;فہم _ سے

۶۸۲

محروميت ۶/۲۵; كمال _ كا سرچشمہ ۶/۱۱۵;نيز ر_ ك اسلام ، تذكر ، ديندارى ، دين سازى ، شبہات ، مغالط

دين دارى :_كا سبب ۶/۷۰

دين ساز لوگ :_لوگوں كا گناہ ۷/۳۸

دين سازى :_ميں سرگرمى دكھانا ۶/۷۰; لوگوں كى _۶/۷۰

ڈ

ڈر:ر _ ك _

ذ

ذاكرين :ر_ ك آيات خدا

ذبح :احكام _ ۶/۱۱۸ ، ۱۱۹ ، ۱۲۱ ، ۱۴۵ ;_ كے وقت بسم اللہ ۶/۱۱۸ ، ۱۹ ۱ ، ۱۲۱;_ كے وقت بسم اللہ كا ترك كرنا ۶/۱۲۱ ، ۱۳۸; نيز ر_ ك حيوانات _ مشركين مكہ

ذبيحہ :اہل كتاب كا _ ۶/۱۱۸ ;بغير بسم اللہ كے _ ۶/۱۴۵ ;بغير بسم اللہ كے _ كے احكام ۶/۱۴۵; حرام _ ۶/۱۲۱ ;حرام _ كھانا ۶/۱۱۹ ;حليت _ كى شرائط ۶/۱۱۸ ، ۱۲۱ ;_ كا كھانا ۶/۱۱۹ ;_ كى حليت ۶/۱۱۸; _كے بدن كا خون ۶/۱۴۵

ذكر :آيات خدا كا _ ۶/۱۲۶ ;آيات خدا كا _ كرنے كى اہميت ۶/۱۲۷ ;_ كے آثار ۶/۴۱،۱۲۶،۱۵۱;_ آخرت كا مقدمہ ۶/۳۲; _ تاريخ كا فلسفہ ۶/۳۴ ;_ خدا ۶/۴۰ ، ۴۴ ;_ خدا كا مقدمہ ۶/۴۲ ، ۶۳; _ خدا كى اہميت ۶/۴۲; _ خدا كے آثار ۶/۳ ، ۱۳ ، ۱۵ ، ۱۷ ;_ قيامت ۶/۲۲ ، ۱۲۸ ;_ قيامت كى اہميت۶/ ۵۱ ; _ قيامت كے آثار ۶/۵۱; _ معاد كے آثار ۶/۳۲ ;_ موت كے آثار ۶/۲ ;_ نعمت ۷/۲۶ ;_ نعمت كے آثار ۷/۱۰ ربوبيت خدا كا _ ۶/۵۲ ،۱۵۱; سختى كو _ كرنے كى اہميت ۶/۱۲۷; سختى كو ياد كرنا ۶/۴۴ ;سختى كے _ كے آثار ۶/۴۴ ;سختى كے وقت _ خدا ۶/۱۲۶ ;سنن خدا كا _ ۶/۱۲۶; قدرت خدا كا _ ۶/۶۵

ذلت:_كے علل و اسباب ۶/۱۲۴ ، ۷/۱۳ ;نيز ر_ ك ظالمين ، كفار، مشركين ، معاد

۶۸۳

ذہن :_پر اثر انداز ہونے والے عوامل ۶/۶۸

ر

راہب :ر_ ك علماء مسيحت

راہ پانا :بيابان ميں _۶/۹۷ ;تاريكى ميں _كے وسائل ۶/۹۷ ;سمندر ميں راہ پانا ۶/۹۷

ربوبيت :ابراہيمعليه‌السلام كے دور ميں _ ۶/۷۸;رب كا ہدايت كرنا ۶/۷۷ ;_ خدا كو جھٹلانے والوں كى سزا ۶/۱۶۴ ;_ كا معيار ۶/۷۶; _ ميں حكمت ۶/۸۳; _ ميں علم ۶/۸۰ ،۸۳ ;شرائط _ ۶/۷۶ ،۷۷ ، ۷۸ ۷۹ ، ۸۰ ، ۸۳ ، ۱۰۲ ، ۱۳۸ ;شؤون _ ۶/۷۷; غير خدا كى _ ۶/۷۸ ;غير خدا كى _ قبول كرنا ۶/۱۶۴ ;غير خدا كى _ كى نفى ۶/۱۰۲ ;قوم ابراہيم ميں _ ۶/۷۶ ، ۷۷; نيز ر_ ك اجرام فلكى ايمان ، خدا ، چاند ، خورشيد ، ذكر ، ستارے، عقيدہ

رجحانات :امن كى طرف _ ۶/۴۸; _ كى طرف _ ۶/۴۱ ;خدا كى طرف _ ۶/۴۰ ، ۶۳; زيبائي كى طرف _ ۶/۴۳ ،۱۲۲; شرك كى طرف _ ۶/۵۴ ،۷۱ ;شرك كى طرف _ كى راہيں ۶/۶۴ ;صراط مستقيم كى طرف _ كے آثار ۶/۷۹ ;فطرى _ات ۶/۹۵; ناپسنديدہ _ات كے اسباب ۶/۱۳۷ ;نفسياتى آرام و سكون كى طرف _ ۶/۴۸ ;نيكى كى طرف_ ۶/۴۳; نيز ر_ ك ابراہيم ، انسان ، جبر ، گمراہ لوگ ، ماديت پسندى ، مشركين

رجس :ر_ ك پليدي

رجعت پسندى :_انہ حركت ۶/۷۱

رحمت :_ حاصل كرنے كے اسباب ۶/۱۵۵ ;_ خدا سے محروم لوگ ۶/۱۴۵ ، ۱۴۷ ، ۱۵۶ ; _ خدا سے محروميت ۶/۱۲;_ خدا لوگوں كے شامل حال ہے ۶/۵۴ ، ۱۶۵ ; _كى درخواست ۷/۲۳; نيز ر_ ك اميدوارى ، تذكر ، خدا ، ضروريات

رزق :ر_ ك روزي

رستگارى :_ سے محروم افراد ۶/۲۱; _ سے محروميت ۶/۲۱ ;_ سے محروميت كى نشانياں ۶ /۲۲ ;_ كے علل و اسباب ۶/۱۶ ، ۲۱ ، ۷/۸ ;_ كے موارد۶/۱۶ ، ۱۳۵; _ كے موانع ۶/۲۱ ، ۱۳۵ ;نيزر_ ك قيامت

۶۸۴

رسل الہى :۶/۶۲ ۷/۳۵; _كا كردار ۶/۱۳۰ ;نيز ر_ ك انبياءعليه‌السلام

رسوائي :ر_ ك مشركين

رسوم :گذشتہ لوگوں كے _كى قدر و قيمت ۷/۲۹ ; ناپسنديدہ _۶/۱۳۷ ;نيز ر_ ك جاہليت ، مشركين

رشتہ دار :_وں كے منافع و مفاد كى حفاظت ۶/۱۵۲; _وں ميں تبليغ ۶/۷۴; نيز ر_ ك رشتہ داري

رشتہ دارى :_كے تعلقات كے آثار ۶/۱۵۲ ;_كے روابط كى حدود ۶/۷۴

رشد :_كا سبب ۶/۷۱ ;_كا قانون كے مطابق ہونا ۶/۱۱ ; _ كا مقدمہ ۶/۷۱; _ كے علل و اسباب ۶/۴۲ ، ۴۳ ۷۵ ، ۸۳ ، ۸۶ ، ۸۸ ، ۹۲ ، ۱۰۴ ، ۱۰۵ ، ۱۱۲ ، ۱۲۲ ، ۷/۲۲ ; _ كے موانع ۶/۴۳ ،۷۱ ، ۱۲۲ ، ۷/۴۰;نيز ر_ ك تكامل

رفاقت :ر_ ك دوستي

رفاہ :_سے خوشى حاصل ہونا ۶/۴۴; _كے آثار ۶/۴۵; نيز ر_ ك آسائش ، زندگي

رفتار و كردار :_كو نمونہ بنانا ۶/۱۵ ;_ كى اصلاح ۶/۵۴; _كى اصلاح كے علل و اسباب ۷/۳۵ ; _كى بنياديں ۶/۳ ، ۱۱۳ ، ۱۵۲

رنج :دنيوى _و غم ۷/۳۲

روابط :اجتماعى _ميں تبعيض ۶/۵۲ ;احساساتى _كے آثار ۶/۵۲

روايات :۶/۱ ۲،۳، ۱۹ ، ۲۳ ، ۳۱،۳۳،۳۸،۳۹،۴۴،۴۶ ،۵۰ ،۶۵ ،۶۸ ۶۹ ،۷۳ ،۷۴ ،۷۵ ،۷۶ ،۷۷ ،۷۸،۸۲،۹۳، ۹۵،۹۸،۱۰۳،۱۰۸،۱۱۱،۱۱۲،۱۱۵ ،۱۱۸ ،۱۲۱ ،۱۲۲،۱۲۵،۱۴۱،۱۴۲ ،۱۱۲،۱۲۵،۱۴۱ ،۱۴۲ ،۱۴۴ ، ۱۴۵ ، ۱۴۹ ،۱ ۱۵ ،۱۵۲ ،۱۵۳ ،۱۵۸ ،۱۵۹، ۱۶۰ ،۱۶۱،۱۶۴،۷/۱ ، ۸،۹،۱۱ ، ۱۲ ، ۱۷ ، ۱۹ ، ۲۱ ، ۲۲ ، ۱۴ ، ۲۶ ، ۸ ۲ ، ۲۹ ، ۳۱ ، ۳۳ ، ۳۸ ، ۴۱

۶۸۵

روح :_ قبض كرنے والے۶/۶۱; _كا كردار۶/۹۳ ; _كى بازگشت ۶/۶۰; نيز ر_ ك _ انسان _ ظالمين

روزى :اخروى پاكيزہ _ ۷/۳۲; اخروى _ سے محروميت ۷/۳۲; پاكيزہ _ كى تحريم ۷/۳۳ ;خلقت _ كا فلسفہ ۷/۳۲ ;_ سے استفادہ ۷/۳۲ ;_ كا منشا ۶/۱۵۱ ;نيز ر_ ك انسان ، خدا اور موجودات

رہبر :بہكانے والے _وں كا جہنم ميں ہونا ۷/۳۸ ;ظالم _ اور آيات خدا ۶/۱۲۴ ;ظالم _ اور اسلام ۶/۱۲۳ ;ظالم _ اور انبياء ۶/۱۲۴; ظالم _ اور معاشرہ ۶/۱۲۳ ;ظالم _وں سے مقابلے كا طريقہ ۶/۱۲۳ ;ظالم _وں كا استہزا ۶/۱۲۴ ;ظالم _وں كا اضلال ۷/۳۸ ;ظالم _وں كا بہكانا ۷/۳۸; ظالم _وں كاجھوٹ بولنا ۷/۲۸ ظالم _وں كا مكر ۶/۱۲۳ ، ۱۲۴; ظالم _وں كى اطاعت ۷/۳۳ ;ظالم _وں كى بہانہ جوئي ۶/۱۲۴ ;ظالم _وں كى تہديد ۶/۱۲۳ ;ظالم _وں كى ذلت ۶/۱۲۴; ظالم _وں كى سازش ۶/۱۲۳ ;ظالم _وں كى سزا ۶/۱۲۴ ;ظالم _وں كے تقاضے ۶/۱۲۴;كفر كے _وں كا بہكانا ۷/۳۸; كفر كے _وں كا جھگڑا ۷/۳۹; كفر كے _وں كا جہنم ميں ہونا ۷/۳۸ ، ۳۹; كفر كے _وں كا عذاب ۷/۳۸ ;كفر كے _وں كا گناہ ۷/۳۹; كفر كے _وں كامكر ۶/۱۲۳ ، ۱۲۴ ;كفر كے _وں كى جہالت ۷/۳۸; كفر كے _وں كى دعوت ۷/۳۹; كفر كے _وں كى نجات ۷/۳۹ ;مستكبر _ ۶/۱۲۴ ;مشرك _وں كا جہنم ميں ہونا ۷/۳۸ ،۳۹ ;مشرك _وں كا گناہ ۷/۳۹ ;مشرك _وں كا لڑنا ۷/۳۹ ;مشرك _وں كى جہالت ۷/۳۸ مشرك _وں كى دعوت ۷/۳۹ ;مشرك _وں كى نجات ۷/۳۹ ;منحرف _وں كى حمايت ۷/۳۸

رہبرى (قيادت ) :دينى _ كا اصول پسند ہونا ۶/۱۹; دينى _ كا پيش قدم ہونا ۶/۱۴ ;دينى _ كا خوف ۶/۱۵ ;دينى _ كا دشمن شناس ہونا ۶/۲۵ دينى _ كا سودا بازى نہ كرنا ۶/۱۹ ;دينى _ كا عقيدہ ۶/۱۶۱ ;دينى _ كو خبردار كيا جانا ۶/۵۶ ;دينى _ كو نمونہ عمل بنانا ۶/۱۵ ;دينى _ كى استقامت ۶/۱۹ ;دينى _ كى ذمہ دارى ۶/۱۴ ، ۱۹ ۲۵ ، ۳۵ ، ۵۰ ، ۵۲ ، ۵۴ ،۱۵۱ ، ۱۶۱; دينى _ كى ذمہ دارى كى حدود ۶/۱۰۴ ;دينى رہبر ى كے بارے ميں غلو ۶/۵۰ ;رہبر كے ساتھ ملاقات كے آداب ۷/۳۱; _ كا كردار ۶/۱۲۳ ;_ كى شرائط ۶/۱۷ ;علم _۶/۱۷ ;نيز ر_ ك امامت _ قرآن

رينگنے والے جانور :_جانوروں كى اجتماعى زندگى ۶/۳۸; _وں كى امت ۶/۳۸

ز

زائرين:

۶۸۶

ر_ ك آنحضرت(ص)

زبور:ر_ ك آنحضرت(ص)

زراعت :ايام جاہليت ميں موقوفہ _۶/۱۳۸

زرعى پيدا وار :_سے استفادہ ۶/۱۴۱ ; _كى پيدائش ۶/۱۴۱; _كى كٹائي ۶/۱۴۱; _كے حقوق ۶/۱۴۱; نيز ر_ ك _ انفاق _ حق اللہ ، زكات اور كھيتى باڑي

زكات :ايام جاہليت ميں چوپايوں كى _ ۶/۱۳۶; ايام جاہليت ميں _ ۶/۱۳۶; ايام جاہليت ميں غلات كى _ ۶/۱۳۶; زرعى پيداوار ۶/۱۴۱;_ ادا كرنے كى اہميت ۶/۱۴۱; _ كا قانون وضع ہونا ۶/۱۴۱;_ كے احكام ۶/۱۴۱; ہجرت سے پہلے _۶/۱۴۱

زكرياعليه‌السلام :_كا صالحين ميں سے ہونے ۶/۸۵; _كى قضاوت ۶/۹;۸ ;_كى نبوت ۶/۸۹; _كى ہدايت ۶/۸۵ ;_كے آبا و اجداد ۶/۸۵; _كے فضائل ۶/۸۶; _كے مقامات ۶/۸۹

زمين :_ سے فائدہ اٹھانے كا حق ۷/۱۰ ;_ كاحاكم ۶/۳ _ كا خالق ۶/۱ ،۲ ، ۱۴ ، ۷۳ ، ۷۹ ۱۰۱ ، ۱۰۲ ; _ كى تدبير ۶/۳ ;_ كى خصوصيات ۷/۲۵; _ كى خلقت ۶;۱ _ كى خلقت كا استحكام ۶/۷۳; _ كى خلقت كا بامقصد ہونا ۶/۷۳ ;_ كى سر سبزى كا سرچشمہ ۶/۹۹ ;_ كے فوائد ۷/۱۰ ، ۱۴ ;_ كے ملكوت ۶/۷۵; _ كے وسائل ۷/۱۰; _ ميں دھنس جانا ۶/۶۵; نيز ر_ ك خلافت

زمين سے كوئي چيز اٹھانا:_سے اجتناب ۷/۲۹

زنا :خفيہ _ ۷/۳۳ ;_كى قباحت ۷/۳۳

زندگى :_كا دوام ۶/۶ ;_كى مشكلات ۶/۴۴; _ميں رفاہ ۶/۴۴

زندہ لوگ :حقيقى _۶/۳۶

زوجيت :ر_ ك ، بكرى ، اونٹ ، گائے، گوسفند

زہد :منفي_۶/۱۴۰ ، ۱۴۲

زيادہ روى :

۶۸۷

ر_ ك اسراف

زيارت :ر_ ك آنحضرت(ص)

زيان :اخروى _ سے بچنا ۶/۳۲ ;اخروى _ كے علل و اسباب ۷/۹; _ سے محفوظ رہنے كا مقدمہ ۶/۳۲; _ سے نجات پانے كے اسباب ۷/۲۳ ;_ كا سرچشمہ ۶/۷۱; _ كا معيار ۶/۵۲; _ كى نشانياں ۶/۱۴۰ ،۷/۹; _ كے اسباب ۷/۹ ;_ كے موارد ۶/۲۰ ، ۳۱; نيز ر_ ك آيات خدا

زيان كار :۶/۱۲ ، ۳۱ ، ۷/۲۳; قيامت كے دن زيان و خسارے ميں رہنے والے لوگ ۶/۳۱ ، ۷/۹

زيبائي :_كا سرچشمہ ۶/۴۵ ;_كى اہميت ۷/۳۱ ;نيز ر_ ك رجحانات _ زينت

زيتون :_كا باغ ۶/۹۹ ;_كے درخت كى پيدائش ۶/۱۴۱ نيز ر_ ك تعقل

زينت :اخروى _۷/۳۲; دنيوى _سے محروميت ۷/۳۲; دنيوى _كى تحريم ۷/۳۳; _سے استفاد ہ ۷/۳۲ ; _كى اہميت ۷/۲۶ ; _كى تحريم ۷/۳۲ ;_كى حليت ۷/۳۲ ، ۳۳; _كے احكام كى تبيين ۷/۳۲ ;_ ميں اسراف ۷/۳۱; _كا منشاء و سبب ۷/۳۲; _كى خلقت كا فلسفہ ۷/۳۲ ;نيز ر_ ك ، عبادت ، مسجد

س

سازش :ممنوع _۶/۵۶ ر _ ك ابليس ، اشراف مكہ رہبرى ، قريش ، گمراہ كرنے والے مشركين

سال شمارى :_كے وسائل ۶/۹۶

سبيل اللہ :_سے دورى كے اسباب ۶/۱۵۳ ;_كى اہميت ۶/۱۱۶ ; _كے موارد ۶/۱۱۸

سپاس گذارى :ر_ ك شكر

ستارہ پرست :ر_ ك ابراہيم

ستارہ پرستى :_دور ابراہيم ميں ۶/۷۶ ; _كى تاريخ ۶/۷۶; ستاروں كى ربوبيت كارد ۶/۷۶; نيز ر_ ك

۶۸۸

ابراہيم ، قوم ابراہيم

ستارے :_كا غروب ہونا ۶/۷۶; _كا كردار ۶/۹۷; _كا نظم ۶/۹۷; _كى خلقت كا فلسفہ ۶/۹۷ ;_ كے مواد ۶/۹۷; نيز ر_ ك : _شناسي

ستائش :ر_ ك حمد

ستر عورت :_كى اہميت ۷/۲۲

ستمگر لوگ :ر_ ك ظالمين

سجدہ :ر_ ك آدم _ ملائكہ

سختى :_ برداشت كرنے كے آثار ۶/۳۴ ;_ سے نجات كے آثار ۶/۶۴ ;_ سے نجات كے اسباب ۶/۶۴ ;_ كے آسان ہونے كے اسباب ۶/۴۱ ،۶۴ ;_ كے وقت تضرع ۶/۴۴ ، ۴۵ ;_ ميں كفران ۶/۶۳ ;_ ميں مبتلا ہونے كا فلسفہ ۶/۴۲; _ ميں مبتلا ہونے كے آثار ۶/۴۰ ، ۴۱ ، ۴۲ ،۴۳ ، ۶۳; _ميں مبتلا ہونے كے اسباب ۶/۴۲ نيز ر_ ك احتضار ، انسان ، ذكر قرآن ، مشركين

سرپيچى :ر_ ك عصيان

سرزنش :_كے آثار ۷/۲۳ نيز ر_ ك خاص موارد

سرسبزى :ر_ ك زمين

سرگردانى :بيابان ميں _ہونا ۶/۷۱;_كے اسباب ۷/۳نيز ر_ ك تحير

سرگرمى :دنيوى _۶/۷۰; نيز ر_ ك دين ساز

سرمايہ :ر_ ك خود

سرنوشت :_پر اثر انداز ہونے والے اسباب ۶/۱۲۹; نيز ر_ ك انسان ، مشركين

سرور :ر_ ك رفاہ ، نعمت

سعادت :اخروى _ كى راہيں ۶/۱۳۵ ;_ سے محروم افراد

۶۸۹

۶/۲۱; _ سے محروميت ۶/۲۱ ; _ سے محروميت كى نشانياں ۶/۲۲ ; _ كا قانون كے مطابق ہونا ۶/۱۱ ;_ كے اخروى اسباب ۶/۳۲ ۷/۹ _ كے اسباب ۶/۶ ، ۱۶ ، ۲۶ ;_ كے موانع ۶/۲۱ ، ۷/۱۷

سعہ صدر :ر_ ك _

سفاہت :_كے آثار ۶/۱۴۰

سفيہ افراد:۶/۱۴۰

سلام :آداب سلام ۶/۵۴ ;_كے الفاظ ۶/۵۴نيز ر_ ك آنحضرت(ص) _ مومنين

سلامتى :ر_ ك ادراك ، قلب

سليمانعليه‌السلام :_كا صالحين ميں سے ہونا ۶/۸۵ ;_ كا محسنين ميں سے ہونا ۶/۸۴ ;_كى ہدايت ۶/۸۴ ;_كے آبا و اجداد ۶/۸۴; _كے فضائل ۶/۸۶

سنن خدا :سنت استدرا ج۶/۴۴ ;سنت استدار ج سے غفلت ۶/۴۴ ;سنت استدارج كے علل و اسباب ۶/۴۴ ;_كا محقق ہونا ۶/۱۲۹ ;_ كى تبيين۶/۱۲۶ ; _كى حاكميت ۶/۳۴ ; _كى حتميت ۶/۳۴ ،۱۱۵ ; _كى خصوصيات ۶/۱۱۵

سوارى :ايام جاہليت ميں حرام _۶/۱۳۸

سورج:_كا غروب ۶/۷۸; _كا كردار ۶/۹۶; _كا نظم ۶/۹۶; مغرب سے _كا طلوع ہونا ۶/۱۵۸; نيز ر _ ك _پرستى _ سعادت

سورج پرستي:_كى رد ۶س۷۸; _كى تاريخ ۶/۷۸; _كى ربوبيت كا رد ۶/۷۸; _كى ربوبيت كا عقيدہ ۶/۷۸; ر _ ك _ ابراہيمعليه‌السلام _ بابل_ تبرا

سورہ انعام :_كى آيات ۶/۵۵

سوال و جواب :دينى سوالات كے جواب ۶/۶۴ ; _كى اہميت ۶/۱۲ ، ۱۴ ، ۱۹

سہم المال :باطل معبودوں كا _۶/۱۳۷ ;خدا كيلئے _مقرر كرنا ۶/۱۳۷; نيز ر_ ك مشركين

ساحت :

۶۹۰

_كى تشويق ۶/۱۱

سيئات :_سے مراد ۶/۱۶۰ نيز ر_ ك _ گناہ

سيرہ :ر_ ك _ آنحضرت(ص)

ش

شاكرين :۶/۵۳ شاكرين كى قلت ۶/۱۰ ، ۱۷ ;_كے مقامات ۷/۱۷ ، ۴۲ ، ۶۳

شب :_و دن ۶۰ /۱۳ ;_كا كردار ۶/۶۰ ;_كى تاريكى ۶/۹۶; _ كى خصوصيات ۶/۹۶ ;_كے وقت آرام و سكون ۶/۶۰ ، ۹۶; نيز ر_ ك نيند ، مناجات

شبہات :آيات خدا ميں شبہ پيدا كرنا ۶/۶۸ ;احكام ميں شبہ پيدا كرنا ۶/۱۱۹ ، ۱۲۱ ;دين ميں شبہ پيدا كرنا ۶/۱۳۷; شبہ برطرف كرنے كى اہميت ۶/۱۴۳ ; _كا جواب ۶/۹۱ ;_كا مقابلہ كرنے كا طريقہ ۶/۶۸ ; _ كے عوامل ۶/۱۴ ، ۱۱۸ ، ۱۱۹، ۱۲۱ ، ۱۳۷ ، ۷/۲۰; قرآن ميں شبہ پيدا كرنا ۶/۶۸;نيز ر_ ك رہبر ، مشركين

شجاعت :ر_ ك ابراہيم _جنگ

شخصيت :ر_ ك آزر _ انسان ، مستضعفين ، مومنين

شرح صدر :_كى اہميت ۶/۱۲۵ ; _كى حقيقت ۶/۱۲۵; _كى نشانياں ۶/۱۲۵; _كے آثار ۶/۱۲۵ ;_كے علل و اسباب ۶/۱۲۵ ;نيز ر_ ك تبليغ ، حق ، مومنين

شرك :ايام جاہليت ميں _ ۶/۵۱; زمانہ بعثت ميں _ ۶/۷۱;_ افعالى كے آثار ۶/۱ ;_ پر اصرار كے آثار ۶/۲۵ ;شر ك ربوبى ۶/۱ ;_ ربوبى كا مقدمہ ۶/۱ ;_ ربوبى كى نفى ۶/۱۶۳ ;_ سے اجتناب ۶/۵۱ ،۶۴ ، ۸۲ ، ۱۰۲ ۱۵۱ ، ۱۵۳ ، ۱۵۴ ،۷/۲۹ ; _ سے اجتناب كامقدمہ ۶/۱۷ ;_ سے اجتناب كے اسباب ۶/۱۰۲ _ سے بچنے كى اہميت ۶/۸۲ ;_ سے بچنے كے آثار ۶/۱۶ ، ۸۲ ، ۱۵۱ ;_ عبادى كا سرچشمہ ۶/۵۶; _ عبادى كے آثار ۶/۵۶; _ كا افترا ۶/۲۴ ;_ كا انجام ۶/۸۱; _ كا بطلان ۶/۱۹ ، ۲۴ ، ۷۵ ، ۸۰ ، ۹۵ ، ۱۰۰ _ كا حيرت ناك ہونا ۱۶ ، ۱۹ ;_ كا خلاف منطق ہونا ۶/۱۹ ، ۲۴ ، ۸۰ ، ۸۱ ، ۹۴ ، ۱۳۶ ، ۷/۳۳; _ كا ظلم ۶/۴۷ ، ۸۲ ، ۷/۳۷ ;_ كا كفر ۶/۵;۲ _ كا منشا ۶/۲۲ ، ۱۰۷ ، ۱۳۶ ; _ كى تبليغ

۶۹۱

۶/۷۱; _ كى توجيہ ۶/۱۴۸; _ كى حرمت ۶/۱۵۱ ، ۷/۳۳ ;_ كى حقيقت ۶/۲۴ ;_ كى دعوت ۶/۷۱ ;_ كى دعوت كا گناہ ۷/۳۸; _ كى سزا ۶/۲۲ ، ۷/۳۸; _ كے آثار ۶/۱۵ ، ۱۲ ، ۶۴ ، ۶۵ ، ۷۱ ، ۷۹ ، ۸۱ ، ۸۸ ، ۱۳۷ ، ۷/۴۰ ;_ كے بطلان كا ظاہر ہونا ۶/۲۳ ،۲۴ ، ۴۰; _ كے بطلان كے دلائل ۶/۸۱ ، ۱۰۰ ، ۱۴۹; _ كے بطلان كے گوہ ۶/۱۹ ;_ كے خلاف جنگ كا طريقہ ۶/۷۸ ;_ كے ساتھ جنگ ۶/۷۴ ، ۸۴; _ كے عوامل ۶/۲۲ ، ۷۹ ، ۸۱ ;_ كے مظاہر ۶/۶۴ ; _ كے موارد ۶/۱۴ ، ۱۹ ، ۷۶ ، ۷۷ ۷۸ ، ۱۲۱ ، ۱۵۱; _ كے موانع ۶/۲ ، ۱۵ ، ۹۵ _ ميں اختيار ۶/۱۳۷ ، ۱۴۸ ; نيز ر_ ك انبياء ، بت پرستى ، تبرا ، خورشيد پرستى ، رجحانات ، ستارہ پرستى ، قيامت ، ماہ پرستى ، مشركين

شرم گاہ :ر_ ك آدم ، حوا

شرور:_كا سرچشمہ ۶/۱۷ ، ۱۸ نيز ر_ ك آخرت

شريعت : ر_ ك دين

شفاعت :_سے محروم افراد ۶/۷۰; _سے محروميت كے اسباب ۶/۷۰; نيز ر_ ك باطل معبود ، خدا، قيامت اور مشركين

شقاوت :اخروى _كا مقدمہ ۶/۱۳۵; _كا قانون كے مطابق ہونا ۶/۱۱ نيز ر_ ك امتيں

شك :_كے موانع ۶/۲ ;ممنوع _۶/۸۲; نيز ر_ ك توحيد _ خدا

شكر :بہترين _ ۶/۶۴ ;_ خدا ۷/۱۷ ; _ خدا كے مظاہر ۶/۶۴ ;_ كے اسباب ۶/۶۳ ;_ كے مراتب ۶/۶۴; _ كے موانع ۷/۱۷ ;_ نعمت ۶/۵۳ ،۷/۱۰ ،۱۱; _ نعمت كا قليل ہونا ۷/۱۰ _ نعمت كى اہميت ۷/۱۰ ;_ نعمت كى قدر و منزلت ۶/۵۳; _ نعمت كے مواقع ۶/۵۳

شكست :ر_ ك امتحان ، باطل

شكيبائي :ر_ ك : صبر

شناخت :_كے مراتب ۶/۷۵ ;_كے منابع ۶/۳۴ ، ۶۳ ; _كے موانع ۶/۲۵ ، ۳۹ ، ۱۱۰ ;_كے وسائل ۶/۲۵; نيز ر_ ك _ بصيرت ، علم

شنوائي :_ كا سلب ہونا ۶/۴۶; نعمت _كا منشا ۶/۴۶ شہادت : ر_ ك گواہي شہود :_سے مراد ۶/۷۳

۶۹۲

شياطين :ارتباط _ ۶/۱۱۲; انسى _ ۶/۱۱۲ ، ۱۲۸; انسى _ كا بہكانا ۶/۱۱۲ ;انسى _ كا مكر ۶/۱۱۲; انسى _ كى آزادى ۶/۱۱۲ ;انسى _ كے بہكاو ے كى تاثير ۶/۱۱۳ ;انسى _ كے ساتھ جنگ ۶/۱۱۲ ;اضلال _ ۶/۷۱ ، ۷/۳۰ ;جنى _ ۶/۱۱۲ ، ۱۲۸; جنى _ كا بہكانا ۶/۱۱۲ ;جنى _ كا مكر ۶/۱۱۲ ;جنى _ كى آزادى ۶/۱۱۲ ;جنى _ كے بہكاوے كى تاثير ۶/۱۱۳; جنى _ كے ساتھ جنگ ۶/۱۱۲ ;زمين پر _ ۷/۲۴ ;_ اور آيات خدا ۷/۲۷; _ اور مكذبين آخرت ۶/۱۱۳ ;_ كا انجام ۶/۱۲۸ _ كا بہكانا۶/۱۱۲ ;_ كا شبہات ڈالنا ۶/۱۱۲ ، ۱۲۱ ;_ كا عذاب ۶/۱۲۸; _ كا فلسفہ وجودى ۶/۱۱۳ ; _ كا فن ۶/۱۱۲ ;_ كا كردار ۶/۷۱ ، ۱۱۲ ، ۱۲۱ ۷/۲۷ ، ۳۰; _ كا وسوسہ ۶/۱۱۲ ;_ كى آزادى ۶/۱۱۲ ;_ كى تعليم ۶/۱۱۲; _ كى حاكميت كے موانع ۷/۲۷; _ كى ملاقات ۶/۱۱۲; _ كى ولايت قبول كرنا ۷/۳۰ ;_ كى ولايت كے موانع ۷/۲۷ ;_ كے بہكانے كا فلسفہ ۶/۱۱۳ ;_ كے پيرو كار ۶/۱۲۸ ;_ كے پيرو كا رقيامت كے دن ۶/۱۳۰ ;_ كے پيرو كار وں كا انجام ۶/۱۲۸ ;_ كے پيروكاروں كا عذاب ۶/۱۲۸ ;_ كے پيرو كاروں كى بصيرت ۷/۳۰ ;_ كى پيرو كاروں كى گمراہى ۷/۳۰ ;_ كے تبليغى مقاصد ۶/۱۱۳ ;_ كے جنگ كے مقاصد ۶/۱۱۳;_ كے ساتھ مقابلے كا طريقہ ۶/۱۱۲ ;_ كے موانع ۷/۲۷ _ كے وسواس كو قبول كرنے كا مقدمہ ۶/۱۲۱ ;نيز ر_ ك دوستى ، ہوشياري

شيطان :_ اور آدم ۷/۲۲ ;_ اور انسان ۷/۲۷ ، ۲۲ ;_ اور تكامل كے علل و اسباب ۷/۲۰ ;_ اور تكامل كے موانع ۷/۲۰; _ اور حوا ۷/۲ ۲; _ كا اختفا ۷/۲۷ ;_ كا استكبار ۷/۱۱; _ كا بہكانا ۶/۴۳ ، ۱۴۲ ، ۷/۲۰ ، ۲۱ ، ۲۷ _ كا جھوٹ بولنا ۷/۲۰ ، ۲۱ ، ۲۲ ;_ كا خدا پر تہمت لگانا ۷/۲۰ ;_ كا سوء استفادہ ۷/۲۱; _ كا كردار ۶/۴۳ ، ۶۸ ، ۱۴۲ ، ۷/۲۰ ، ۲۷ ;_ كا مكر ۷/۲۲ ;_ كا وسوسہ ۷/۲۰ ;_ كا ہبوط ۷/۲۴ ;_ كى بينائي كا محدود ہونا ۷/۲۷ ;_ كى پيروى كے موارد ۶/۱۴۲; _ كى تشويق ۶/۱۴۲ ;_ كى جھوٹى قسم ۷/۲۱; _ كى خير خواہى ۷/۲۱ ;_ كى دشمنى ۶/۱۴۲ ،۷/۲۲ ، ۲۴; _ كى زندگى كا امكان ۷/۲۵; _ كى سرپرستى كے آثار ۷/۲۸; _ كى قدرت ۷/۲۷ ;_ كى كوشش ۶/۲۸; _ كى موت كا امكان ۷/۲۵ ;_ كى نافرمانى كى سزا ۷/۲۴;_ كى ولايت ۷/۲۸; _ كے بہكاوے كا فلسفہ ۷/۲۰ ;_ كے بہكاوے كا مقدمہ ۶/۴۳; _ كے پيرو كا ر۶/۱۴۲ ، ۷/۲۸; _ كے تمايلات ۶/۱۴۲ ;_ كے دوست ۶/۱۲۱ ;_ كے ديكھنے كى قدرت ۷/۲۷ ;_ كے گروہ ۷/۲۷; _ كے لذائذ ۶/۱۲۸;_ كے نفوذكى علامات ۷/۲۷; _ كے نفوذ كے آثار ۷/۲۸; _ كے وسوسہ كے آثار ۷/۲۷ _ى راستوں كا متنوع ہونا ۶/۱۴۲ ;_ى رذائل ۷/۲۰ نيز ر_ ك ابليس ، اطاعت /شيعيان :_كے مقامات ۶/۱۶۰ ;_اور دين ابراہيمعليه‌السلام ۶/۱۶۱

۶۹۳

اشاريے (۴)

ص

صالحين:_۶/۸۵ ،۸۶ ;_كا اجر ۶/۸۵ ;_كى ہدايت ۶/۸۵ ;_كے طرز زندگى كى وضاحت ۶/۵۵ ; _كے مقامات ۶/۸۵

صبح :طلوع _۶/۹۶

صبر:_كى تشويق ۶/۳۴; _كے آثار ۶/۳۴

صحابہ :_ كو دور كيا جانا ۶/۵۳ ;_كى مناجات ۶/۲ ۵ ;فقير _ ۶/۲ ۵ ، ۵۳ ;فقير _ كو دھتكارا جانا ۶/۵۲ ;نيز ر_ ك كفار ،آنحضرت(ص) ، مشركين

صداقت :_كى اہميت ۶/۱۱۵ ;_كى قدر و قيمت ۶/۱۱۵; _كے آثار ۶/۴۰; نيز ر_ ك ، خدا ، قرآن

صدقہ :ناپسنديدہ _۶/۱۴۱

صراط مستقيم :_پر چلنا ۶/۱۵۳ ;_سے اعراض كے آثار ۶/۷۹; _سے گمراہ ہونا ۷/۱۶ ;_سے مراد ۶/۱۵۳; _كى اہميت ۶/۸۵ ;_كى قدر و قيمت ۶/۸۷; _كے سالكين ۶/۱۶ ۱۷ ;_كے موراد ۶/۱۵۳ ، ۱۶۱ ;نيز ر_ ك ابليس ، رجحانات ، ہدايت

صعود :ر_ ك آسمان

صلاح :_ كے آثار ۶/۸۶ ، ۸۹

صلح:_ممنوع ۶/۵۶ نيز ر_ ك رہبرى اور عقيدہ

ض

ضرر :_ كے علل و اسباب۶/۱۰۴

ضروريات :

۶۹۴

پاكيزہ غذا كى _ ۷/۳۲; تذكر كى _ ك۶/۱۲۶ ;خبردار كرنے كى _ ۶/۱۲۶ ; رحمت خدا كى _ ۶/۷۷; زينت كى _ ۷/۳۲; _ مندى كے آثار ۶/۱۳۳ ;مادى ضروريات كا پورا ہونا ۷/۱۰ ہدايت كي۶/۷۷; نيز ر_ ك آنحضرت (ص) ،انسان ، جنات ،موجودات

ضمير لا علم:ر_ ك انسان

ضيق صدر :_كے آثار ۶/۱۲۵ ;_كے علل و اسباب ۶/۱۲۵ ;نيز ر_ ك حق ، كفار

ط

طبقات :اجتماعى _۶/۵۳ ، ۱۲۹

طبيعت :_كا قابل تغيير ہونا ۶/۷۹ ;_كا قانون كے مطابق ہونا ۶/۹۵ ;نيز ر_ ك تعقل ، خدا

طعم : ر_ ك پھل

طبيعى اسباب:ر _ ك قدرتى علل و اسباب

طعن :ر _ ك ، آنحضرت ، كفار ، مومنين

طغيان :_كے آثار ۶/۱۴۵ ;طغيان كے اسباب ۶/۱۱۰ ;طغيان كے موارد ۶/۱۱۰ ;نيز ر_ ك كفار ، مشركين

طغيان گر افراد :_كا اضطرار ۶/۱۴۵ ;_كى سرگردانى ۶/۱۱۰

طيبات :_سے استفادہ ۷/۳۲ ;_كا مبدا ۷/۳۲ ;_كى تحريم ۷/۳۲

ظ

ظالم:_ ترين لوگ ۶/۱۵۷ ;_وں پر نفرين ۴۵۶ ;_وں كا اخروى حشر ۶/۲۲; _وں كااخروى عذاب۶/۹۳ ، ۷/۶; _وں كا اخروى محاكمہ ۶/۲۲ ;_وں كا اخروى مواخذہ ۶/۱۳۴ ;_وں كا احتضار ۶/۹۳; _وں كا استہزا ۶/۹۳ ;_وں كا اقرا ر۷/۵ ;_وں كا انجام ۶/۴۵ ;_وں كا انقراض; ۶/۴۵ _وں كا برا انجام ۶/۱۳۵ ;_وں كا بے سہارا ہونا ۶/۴۵ ;_وں كا تسلط ۶/۱۲۹ ;_وں كا دنيوى عذاب۷/۶

۶۹۵

;_وں كا عجز ۶/۹۳ ;_وں كا عذاب۷/۵ ;_وں كا گمراہ ہونا ۶/۱۲۹; _وں كو تہديد ۷/۶ _وں كو خبردار كيا جانا ۶/۴۷ ، ۵۸ ، ۱۳۳ ، ۷/۶ ;_وں كو مہلت ۶/۱۳۳ ;_وں كى اخروى ذلت ۶/۲۲ _وں كى اخروى سزا ۶/۹۳; _وں كى جانشينى ۶/۱۲۳ ;_وں كى جنگ ۶/۲۱;_وں كى حاكميت ۶/۱۲۹; _وں كى حاكميت كے اسباب ۶/۱۲۹ ;_وں كى ذلت آميز سزا ۶/۹۳; _وں كى محروميت ۶/۲۱ ، ۱۴۴ ، ۱۴۵; _وں كى موت ۶/۹۳ ; _وں كى موت سے عبرت ۶/۹۳ ;_وں كى ناكامى ۶/۲۱; _وں كى ولايت كا مقدمہ ۶/۱۲۹ _وں كى ولايت كے اسباب ۶/۱۲۹ ;_وں كى ہلاكت ۶/۴۷ ، ۹۳ ;_وں كے انقراض كے اسباب ۶/۴۵ _وں كے تسلط كے اسباب ۶/۱۲۹ ;_ين ۶/۲۱ ، ۵۲ ، ۵۸ ، ۶۸ ، ۹۳ ، ۱۲۵ ، ۱۴۴ ، ۱۴۵ ، ۷/۵ ، ۱۹ ، ۳۴ ، ۴۱;_ين اور آنحضرت(ص) ۶/۲۱; _ين اور آيات خدا ، ۶/۳۳ ; _ين او رعالم برزخ ۶/۹۳; _ين اور قيامت ۶/۲۲ ، ۱۳۴; _ين پر حاكميت ۶/۱۲۹; _ين سے بچنا۷/۴۱; عذاب كے وقت _وں كى حالت ۷/۵ ;نيز ر_ ك رہبر

ظلم :آگاہانہ _ كے آثار ۶/۱۳۱; اجتماعى _ كے آثار ۶/۱۲۹ ;تحريم _ ۷/۳۳; جاہلانہ _ كے سزا ۶/۱۳۱; جاہلانہ _ كے آثار ۶/۱۳۱ ;سب سے بڑا _ ۶/۲۱ ،۹۳ ، ۱۴۴ ، ۷/۳۷ ;_ سے اجتناب ۶/۸۲; _ سے اجتناب كى اہميت ۶/۸۲ ;_ سے اجتناب كے آثار ۶/۸۲; _ كى حرمت ۷/۳۳; _ كى راہ ۶/۴۵ ;_ كى سزا ۷/۶; _ كے آثار ۶/۲۱ ، ۳۳ ، ۴۵ ، ۴۷ ، ۸۲ ، ۹۳ ، ۱۲۹ ، ۱۴۴ ;_ كے اسباب ۶/۱۳۳ ;_ كے مراتب ۶/۲۱ ، ۹۳ ;_ كے موارد ۶/۲۱ ، ۳۳ ، ۴۵ ، ۴۷ ، ۵۲ ، ۸۶ ، ۸۲ ، ۹۳ ، ۱۳۵ ، ۱۴۴ ، ۱۵۷ ، ۷/۵، ۳۷; نيز ر_ ك ، اقرار ، امتيں ، بدعت گذار لوگ تضرع ، جنات ، حق ، خدا

ظلمت :_سے نجات ، ۶/۶۳;_سے نكلنے كے موانع ۶/۱۲۲ ;_ميں ڈوب جانے كے اسباب ۶/۳۹; _ميں ڈوبنا ۶/۳۹ ;ظلمت ميں دوبنے كے آثار ۶/۳۹ ;نيز ر_ ك آيات ، جہل خدا ، كفار ، كفر ، گمراہي

ظن (گمان):_ پر بھروسہ ۶/۲۲ ;_ سے بچنا ۶/۱۱۶ ;_ كا بے قيمت ہونا ۶/۱۴۸ ;_ كى بے اعتبارى ۶/۱۱۶ ;_ كى پيروى ۶/۶ ۱۱; _ كى پيروى كى آثار ۶/۱۱۶ ; نيز ر_ ك عقيدہ ، قضاوت

ع

عادات :ر_ ك رسوم

عاقبت:ر_ ك انجام

۶۹۶

عالم :ر_ ك آفرينش

عالم برزخ :ر_ ك ظالمين ، مستكبرين

عالم غيب :_كى عظمت ۶/۵۹; _كى كليد ۶/۵۹ _كے خزانے ۶/۵۹

عبادت :باطل خداؤں كى _ ۶/۷۱; بہترين _ ۶/۱۶۲ ;بے ثمر _ ۶/۷۱ ;_ اور اديان، ۷/۲۳; _ خدا ۶/۳ ، ۷۹; _ خدا كے مظاہر ۶/۱۶۲ ;_ كے اسباب ۶/۱۰۲ ;_ كے شرائط۶/۱۰۲ ;_ ميں آگاہى ۶/۱۰۲; _ ميں اخلاص ۶/۷۹ ،۱۶۲ ، ۱۶۳; _ ميں زينت ۷/۳۱; _ ميں عدالت ۷/۲۹; مسجد ميں _ ۷/۲۹ ;ممنوع _ ۶/۵۶; نيز ر_ ك _آنحضرت(ص) -

عبرت :_كے علل و اسباب ۶/۶ ، ۱۱ ، ۳۴ ۹۳ ، ۷/۲ ، ۳ ، ۲۷ ;_ كے موانع ۶/۱۳۰; نيز ر_ ك اقليت ، انبياء ، ظالمين كفار، موجودات

عبوديت :اظہار _۷/۲۳ ;_كے آثار ۶/۸۸; _ميں اخلاص ۷/۱۲۹

عجب : ر_ ك _ كفار

عدالت :_ كا لحاظ ركھنے كا مقدمہ ۷/۲۹ ;_ كى اہميت ۶/۱۱۵ ، ۱۵۲ ، ۷/۲۹; _ كى قدر و قيمت ۶/۱۱۵ _ كے مواقع ۷/۲۹; _كے موانع ۶/۱۲۳ ;نيز ر_ ك حساب ليا جانا ، سزا ، قضاوت كلام ، گواہى ، معاملہ

عداوت :ر_ ك دشمني

عذاب :آسمانى چيخ كا _ ۶/۵ آسمانى _ كا نزول ۶/۶۵اخروى _ ۶/۱۵ ، ۱۶ ;اخروى _ كى دھمكى ۶/۱۵۸ ;اخروى _ كے رفع ہونے كى راہيں ۶/۴۱ ;اخروى _ كے موجبات ۶/۱۵ ،۳۰ ، ۷۰ ، ۱۵۹ ، ۷/۳۹; اقسام عذا ب۶پ۶۵ ، ۱۴۶ ;اہل _۶/۴۹ ، ۹۳ ، ۱۲۴، ۱۲۸ ۱۴۷ ، ۱۵۹ ، ۷/۴ ، ۵; برزخى _ ۶/۹۳ ;تدريجى عذا ب۶/۴۷ ، ۳۱ ۱ ، ۷/۴ ، ۵; جنگ كے ذريعے عذا ب ۶/۶۵; دنيوى _ ۶/۴۷ ، ۱۳۱ ، ۷/۴،۵; دنيوى عذا ب كے موجبات ۶/۴۹ ، ۷/۴; دھويں كا _ ۶/۶۵; دوگنا _ ۷/۲۹; دوگنے _ كا تقاضا ۷/۳۸;ذلت آميز عذا ۶/۹۳; رات كے وقت _ ۷/۴ ;رويت _ كے آثار ۶/۲۸ ، ۴۰ ، ۴۱; زمينى _ كا سبب ۶/۵; _ استيصال ۷/۴ ، ۵; _ استيصال كا نزول ۷/۵; _ رفع ہونے كے اسباب ۶/۱۶ ،۱۵۷ ;_ سے نجات ۶/۱۶ ;_ سے نجات كے اسباب

۶۹۷

۶/۱۶ ;_ سے نجات كے موانع ۶/۷۰;_ كا قانون كے مطابق ہونا ۶/۶۷; _ كى دھمكى ۶/۶۶ ;_ كى نشانياں ۶/۴۷ ،۶۵; _ كے مراتب ۶/۱۵ ، ۷۰ ، ۹۳ ، ۱۲۴ ، ۷/۴ ۵ ، ۳۸ ;_ كے وعدے كا پورا ہونا ۶/۶۶; _ ميں جلدى كى درخواست ۶/۵۷ ، ۵۸ ;_ ميں مہلت ۶/۶۵ ;گرم پانى كا _ ۶/۷۰; موجبات عذا ۶/۴۹ ،۶۵ ، ۷۰ ، ۹۳ ، ۱۲۴ ، ۱۴۷ ، ۱۴۸ ، ۱۵۹ ، ۷/۴ ;ناگہانى _ ۶/۴۴ ، ۴۵ ، ۴۷ ;نزول _ ۶/۵۷ ;نزول _ كا سبب ۶/۵۷ ،۵۸ ;نزول _ كا مقدمہ ۶/۶۷ ;نيندكى حالت ميں _ ۶/۴ ;وعدہ _ ۶/۵۷ ، ۶۷ ;وعدہ _ پورا ہونے كا تقاضا ۶/۶۶ ;وعدہ _كى حقانيت ۶/۶۷; خاص موارد كو اپنے موضوع كى تحت تلاش كيا جانے

عذر:قابل قبول _، ۶/۵۴ ، ۶۸ ، ۶۹ ، ۱۵۶ ; ناقابل قبول _۶/۱۵۶; نيز ر_ ك گمراہ لوگ

عذر خواہى :ر_ ك مشركين

عزرائيلعليه‌السلام :تعدد _۷/۳۷ ; _اور مشركين ۷/۳۷ ;_كا ستہزا ۶/۹۳ ;_كا كردار ۶/۶۲ ،۹۳ _كى سرزنش ۷/۳۷ ; _كى مشركين سے گفتگو ۷/۳۷ ;_ كے ہاتھ ۶/۹۳

عصيان :آسمانى كتب سے _ ۶/۱۵۶ ;ظلم _ ۷/۲۳ ; _ خدا ۶/۱۵ ، ۱۲۱ ، ۷/۴ ، ۱۱ ، ۱۲ ، ۱۴، ۲۴ ;_ كا مقدمہ ۶/۱ ، ۷/۱۲ ، ۳ ;_ كے آثار ۶/۴۹ ، ۱۳۳ ، ۷/۲۳ ;_ كے اجتماعى آثار ۷/۴ ;موارد _ ۶/۱۲۱ ، ۱۴۵ ;موانع _ ۶/۱۰۲ ، ۷/۱۲; خاص موارد ، اپنے موضوع كے تحت تلاش كريں

عصيان كرنے والے:_كى مذمت ۷/۲۲

عطاياى اخروى :_ كا قانون كے مطابق ہونا ۶/۱۳۲

عفو :ر_ ك خد ا اور گناہگار لوگ

عقاب :ر_ ك عذا ب، سزا

عقل :رشد _كا مقدمہ ۶/۱ ۱۵; زوال _كے اسباب ۶/۷۱; _اور ولايت خدا ۶/۱۴; _كا كردار ۶/۳۲ ، ۱۵۱ نعمت _۶/۴۶; نيز ر_ ك دين ، قضاوت

عقيدہ :اجرام فلكى كى ربوبيت كا _ ۶/۱۹ ;اخروى _ كى قدر و منزلت ۷/۸; اخروى _ كے آثار ۶/۳۹ اسلام پر _ كا اظہار ۶/۱۶۱ ;باطل _ ۶/۱ ، ۱۷ ، ۱۹ ، ۲۴ ،

۶۹۸

۳۴ ، ۴۶ ، ۵۶ ، ۷۷ ، ۱۳۶ ، ۱۳۸ ; باطل _ سے اجتناب ۶/۳; باطل _ كا ابطال ۶/۷۸; باطل عقدے كا اظہار ۶/۷۶ ، ۷۷ ، ۷۸; باطل _ كا منشا ۶/۱۰۰ ;باطل _ كے آثار ۶/۴۹ ، ۹۴ ، ۱۳۷; باطل _ كے ابطال كا طريقہ ۶/۷۶ ۷۷ ، ۷۸; باطل معبودوں كا _ ۶/۸۰ ، ۱۳۷; بت پرستى كا _ ۶/۸۱; پسنديدہ _ ۷/۸; پسنديدہ _ كى اہميت ۷/۸ پسنديدہ _ كے آثار ۷/۸; توحيد پر _ كا مقدمہ ۶/۸۹; توحيد پر _ كے اسباب ۶/۷۹ ، ۸۰ جاہلانہ _ كے آثار ۶/۱۳۷ ;خدا پر _ ۶/۱۰۰; خدا كے بارے ميں باطل _ ۶/۱۰۰; خرافات پر _ كے آثار ۶/۸۰ ;خرافاتى _ كى مذمت ۶/۵۰ ;دينى _ كا منشا ۶/۱۱۶; ربوبيت خدا كا _ ۷/۳۸ ;شرك پر _ ۷/۳۷ ;صحيح _ كا منشا ۶/۱۰۴; _ پر سودا بازى ۶/۵۶; _ كا اخروى حساب ۷/۷; _ كى آزادى ۷/۲ ;_ كى تصحيح كا طريقہ ۶/۱۴۹ ;_ كى تصحيح كے اسباب ۶/۵۱;_ كى حقانيت كا معيار ۷/۵ ;_ كى درستى كے اسبا ب ۶/۹۱; _ كى قدر و منزلت كا معيار ۷/۹۸ ;عقدے ميں اختيار ۶/۱۴۸ ;_ ميں برہان ۶/۸۱; _ ميں برہان كى اہميت ۶/۱۴۸ ، ۱۴۹ ، _ ميں ظن ۶/۱۴۸ ;_ ميں علم ۶/۱۰۰ ;قيامت پر _ ۶/۳۱ ، ۱۳۰ ;قيامت كے بارے ميں باطل _ ۶/۲۳; متعدد خداؤں كا _ ۶/۱۹ ;نيز ر_ ك آنحضرت (ص) ،ابراہيم ، ابليس ، امم ، بابل ، رہبرى ، قوم ابراہيم ، كفار ، مشركين ، يہود

علم :_ سے محروم افراد ۶/۳۹ ;_ كى اہميت ۶/۸۳ ، ۹۴ ، ۱۱۷، ۱۲۸ ، ۱۴۳ ، ۷/۳۲ ;_ كى قدر و قيمت ۶/۹۷ ;_ كى نشانياں ۶/۹۹ ;_ كے آثار ۶/۱ ، ۲ ، ۹۱ ، ۹۷ ، ۱۰۲ ، ۱۰۴ ، ۱۰۵ ، ۱۵۶ ، ۷/۲۳; نيز ر_ ك آنحضرت (ص) ،ابليس ، انبيائعليه‌السلام ، تاريخ ، خدا انسان ، ربوبيت ، رہبرى عقيدہ ، _ ، مديريت ، ملائكہ ، منصوبہ بندى ، موجودات

علماء :

_ اور قرآن ۶/۱۰۵ ;_ كے فضائل ۶/۹۷ ، ۱۰۵ ، ۷/۳۲ ;_ كے مقامات ۶/۵۰; نيز _ ر_ ك دانشمند ، _ اہل كتاب ;_مسيحيت _ ;_يہود ، قرآن

علماء اہل كتاب :_كاظلم ۶/۲۱ ; _كتاب كى محروميت ۶/۲۱ ; نيز ر_ ك علماء مسيحيت ، علماء يہود

علماء مسيحيت :_اور قرآن ۶/۱۱۴ ;_كى آگاہى ۶/۱۱۴

علماء يہود :_اور تورات ۶/۹۱ ; _اور قرآن ۶/۹۱ ;_اور كتمان حق ۶/۹۱ ;_كا تحريف كرنا ۶/۹۱ ;_كى آگاہى ۶/۱۱۴ ;_كى تبليغ كا طريقہ ۶/۹۱

علم غيب:۶/۱۳; _كى اہميت ۶/۵۰

عليت :

۶۹۹

ر_ك آفرينش

عمر:سرمايہ _كى تباہى ۶/۱۲ ، ۳۱; _كے تباہ ہونے كے آثار ۶/۳۱; نيز ر_ ك ، ابليس ، انسان

عمر بن خطاب :_ كى قضاوت ۶/۱۶۴

عمل :اخروى _كى قدر و قيمت ۷/۸; پسنديدہ _۷/۸ ;پسنديدہ علم كى اہميت ۷/۸ ،۷/۲۵; پسنديدہ _كے آثار ۷/۸ ;جاہلانہ _۶/۱۰۸ ;حبط علم كے اسباب ۶/۸۸ ;حبط _كے موانع ۶/۸۸ ;حرام _۷/۳۳; حقانيت _كا معيار ۷/۸ ;حقيقت _۶/۶۰ ;خدا كے وصايا پر علم ۶/۱۵۱ ;خفيہ ناپسنديدہ _۶/۵۱ ، ۷/۳۳ ;دائمى _كى قدر و قيمت ۷/۸ ;_كا اخروى اجر ۶/۱۰۸ ;_كا جوابدہ ۶/۵۲ ،۱۰۷ ، ۱۳۵ ، ۱۶۴ ;_كا حساب ليا جانا ۶/۲ ، ۵۲ ، ۶۱ _كا ميزان ۷/۹۱; _كو زينت دينا ۶/۱۰۸ ، ۱۲۲ ;_كى اچھائي كى تحليل ۶/۱۳۷ ;_كى اخروى بررسى ۶/۶۲ ، ۷/۸۷ ;_كى اخروى سزا ۶/۹۳ ، ۱۰۸ ;_كى برائي كى تحليل ۶/۱۳۷ ;_كى تزيين كے آثار ۶/۱۲۲ ،۱۳۷ _كى حفاظت كى اہميت ۶/۱۳۲ ;_كى حقيقت كا ظاہر ہونا ۶/۶۰ ;_كى حقيقت كا علم ۷/۵ ;_كى سزا ۷/۳۹ _كى سنگينى ۷/۸ ;_كى سنگينى كا معيا ر۷/۸ ;_كى قدر و قيمت معين كرنا ۶/۱۳۵ ;_كى قدر و قيمت معين كرنے كا معيار ۷/۸،۹ ;_كے آثار ۶/۲۵ ، ۶۰،۷۰ ، ۱۲۰ ، ۱۲۷ ، ۱۲۹ ، ۱۳۲ ، ۱۳۵ ، ۷/۹ ،۳۹ ;_كے آثار ۶/۳۱ ، ۱۳۲ ، ۱۳۹ ; _كے پر ثمر ہونے كے اسباب ۶/۸۸ ;_كے سبك ہونے كى نشانياں ۷/۹ ;_ ميں اختيار ۶/۱۴۸ قيامت كے دن _كا ہلكا ہونا ۷/۹; قيامت كے دن _كى حقيقت ۶/۱۰۸; ناپسنديدہ _۶/۵ ، ۹۱ ، ۱۳ ۱ ، ۱۱۴ ، ۱۴۲ ، ۱۵۹ ، ۷/۲۹ ; ناپسنديدہ _كا ترك كرنا ۶/۱۵۱; ناپسنديدہ _كا منشا ء ۶/۵۴; ناپسنديدہ _كو آشكار انجام دينا ۶/۱۵۱ ;ناپسنديدہ _كو زينت دينا ۶/۴۳ ، ۱۰۸ ، ۱۲۲ ، ۱۳۷ ;ناپسنديدہ _كى اخروى سزا ۶/۱۵۹; ناپسنديدہ _كى تحريم ۷/۳۳; ناپسنديدہ _كى تزيين كے آثار ۶/۴۳ ;ناپسنديہ _كى توجيہ ۷/۲۸ ;ناپسنديہ _كى حرمت ۶/۱۵۱ ، ۷/۳۳; ناپسنديدہ _كى سزا ۶/۷۰ ،۱۶۰ ; ناپسنديدہ _كے آثار ۶/۷۰; ناپسنديہ _كے اسباب ۶/۱۳۷ خاص موارد اپنے موضوعات ميں تلاش كريں

عمل صالح :_اور ايمان ۶/۵۸ ;_كا اجر ۶/۱۶۰ ;_كا مقدمہ ۶/۴۸ ;_كى اخروى پاداش ۶/۱۶۰ ;_كى اصلاح ۶/۵۴; _كى اہميت ۶/۱۵۸ ;_كے آثار ۶/۴۸ ; _كے ضائع ہونے كے آثار ۶/۱۶۰ نيز ر_ ك مشركين

عناد :ر_ ك دشمني

۷۰۰

701

702

703

704

705

706

707

708

709

710

711

712

713

714

715

716

717

718

719

720

721

722

723

724

725

726

727

728

729

730

731

732

733

734

735

736

737

738

739

740

741

742

743

744