صحیفہ کاملہ(اِنجیل اہل‌بیتؑ)

صحیفہ کاملہ(اِنجیل اہل‌بیتؑ)0%

صحیفہ کاملہ(اِنجیل اہل‌بیتؑ) مؤلف:
زمرہ جات: ادعیہ اور زیارات کی کتابیں

صحیفہ کاملہ(اِنجیل اہل‌بیتؑ)

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: امام زین العابدین(علیہ السلام)
زمرہ جات: مشاہدے: 10709
ڈاؤنلوڈ: 4946

صحیفہ کاملہ(اِنجیل اہل‌بیتؑ)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 11 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 10709 / ڈاؤنلوڈ: 4946
سائز سائز سائز
صحیفہ کاملہ(اِنجیل اہل‌بیتؑ)

صحیفہ کاملہ(اِنجیل اہل‌بیتؑ)

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

خداوند عالم سے طلب حاجات کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

اَللّٰهُمْ یَا مُنْتَهٰی مَطْلَبِ الْحَاجَاتِ وَ یَا مَنْ عِنْدَه نَیْلُ الطَّلِبَاتِ وَ یَا مَنْ لاَ یَبِیْعُ نِعَمَه بِالْاَثْمَانِ وَ یَا مَنْ لاَ یُکَدِّرُ عَطَایَاهُ بِالْاِمْتِنَانِ وَ یَا مَنْ یُسْتَغْنٰی بِه وَ لاَ یُسْتَغْنٰی عَنْهُ وَ یَا مَنْ یُرْغَبُ اِلَیْهِ وَ لاَ یُرْغَبُ عَنْهُ وَ یَا مَنْ لاَ تُفْنِیْ خَزَآئِنَهُ الْمَسَآئِلُ وَ یَا مَنْ لاَ تُبَدِّلُ حِکْمَتَهُ الْوَسَآئِلُ وَ یَا مَنْ لاَ تَنْقَطِعُ عَنْهُ حَوَآئِجُ الْمُحْتَاجِیْنَ وَ یَا مَنْ لاَ یُعَنِّیْهِ دُعَآءُ الدَّاعِیْنَ تَمَدَّحْتَ بِالْغَنَآءِ عَنْ خَلْقِکَ وَاَنْتَ اَهْلُ الْغِنٰی عَنْهُمْ وَ نَسَبْتَهُمْ اِلَی الْفَقْرِ وَ هُمْ اَهْلُ الْفَقْرِ اِلَیْکَ فَمَنْ حَاوَلَ سَدَّ خَلَّتِه مِنْ عِنْدِکَ وَ رَامَ صَرْفَ الْفَقْرِ عَنْ نَفْسِه بِکَ فَقَدْ طَلَبَ حَاجَتَه فِیْ مَظَآنِّهَا وَ اَتٰی طَلِبَتَه مِنْ وَجْهِهَا وَ مَنْ تَوَجَّهَ بِحَاجَتِه اِلٰی اَحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ اَوْ جَعَلَه سَبَبَ نُجْحِهَا دُوْنَکَ فَقَدْ تَعَرَّضَ لِلْحِرْمَانِ وَاسْتَحَقَّ مِنْ عِنْدِکَ فَوْتَ الْاِحْسَانِ اَللّٰهُمَّ وَلِیْ اِلَیْکَ حَاجَةٌ قَدْ قَصَّرَ عَنْهَا جُهْدِیْ وَ تَقَطَّعَتْ دُوْنَهَا حِیَلِیْ وَ سَوَّلَتْ لِیْ نَفْسِیْ رَفْعَهَا اِلٰی مَنْ یَرْفَعُ حَوَآئِجَه اِلَیْکَ وَ لاَ یَسْتَغْنِیْ فِیْ طَلِبَاتِه عَنْکَ وَ هِیَ زَلَّةٌ مِّنْ زَلَلِ الْخَاطِئِیْنَ وَ عَثْرَتٌ مِّنْ عَثَرَاتِ الْمُذْنِبِیْنَ ثُمَّ انْتَبَهْتُ بِتَذْکِرِیْرِکَ لِیْ مِنْ غَفْلَتِیْ وَ نَهَضْتُ بِتَوْفِیْقِکَ مِنْ زَلَّتِیْ وَ رَجَعْتُ وَ نَکَصْتُ بِتَسْدِیْدِکَ عَنْ عَثْرَتِیْ وَ قُلْتُ سُبْحَانَ رَبِّیْ کَیْفَ یَسْئَلُ مُحْتَاجٌ مُحْتَاجًا وَ اَنّٰی یَرْغَبُ مُعْدِمٌ اِلٰی مُعْدِمٍ فَقَصَدْتُکَ یَا اِلٰهِیْ بِالرَّغْبَةِ وَ اَوْفَدْتُ عَلَیْکَ رَجَآئِیْ بِالثِّقَةِ بِکَ وَ عَلِمْتُ اَنَّ کَثِیْرُ مَا اَسْئَلُکَ یَسِیْرٌ فِیْ وُجْدِکَ وَ اَنَّ خَطِیْرَ مَا اَسْتَوْهِبُکَ حَقِیْرٌ فِیْ وُسْعِکَ وَ اَنَّ کَرَمَکَ لاَ یُضِیْقُ عَنْ سُوَالِ اَحَدٍ وَ اَنَّ یَدَکَ بِالْعَطَایَا اَعْلٰی مِنْ کُلِّ یَدٍ اَللّٰهُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَاحْمِلْنِیْ بِکَرَمِکَ عَلَی التَّفَضُّلِ وَ لاَ تَحْمِلْنِیْ بِعَدْلِکَ عَلَی الْاِسْتِحْقَاقِ فَمَا اَنَا بِاَوَّلِ رَاغِبٍ رَغِبَ اِلَیْکَ فَاَعْطَیْتَه وَ هُوَ یَسْتَحِقُّ الْمَنْعَ وَ لاَ بِاَوَّلِ سَآئِلٍ سَاَلَکَ فَاَفْضَلْتَ عَلَیْهِ وَ هُوَ یَسْتَوْجِبُ الْحَرْمَانَ اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِه وَ کُنْ لِدُعَائِیْ مُجِیْبًا وَ مِنْ نِدَائِیْ قَرِیْبًا وَ لِتَضَرُّعِیْ رَاحِمًا وَ لِصَوْتِیْ سَامِعًا وَ لاَ تَقْطَعْ رَجَائِیْ عَنْکَ وَ لاَ تَبُتَّ سَبَبِیْ مِنْکَ وَ لاَ تُوَجِّهْنِیْ فِیْ حَاجَتِیْ هٰذِه وَ غَیْرِهَا اِلٰی سِوَاکَ وَ تَوَلَّنِیْ بِنُجْحِ طَلِبَتِیْ وَ قَضَاءِ حَاجَتِیْ وَ نَیْلِ سُوٴْلِیْ قَبْلِ زَوَالِیْ عَنْ مَوْقِفِیْ هٰذَا بِتَیْسِیْرِکَ اِلَی الْعَسِیْرِ وَ حُسْنِ تَقْدِیْرِکَ لِیْ فِیْ جَمِیْعَ الْاُمُوْرِ وَ صَلِّ عِلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِه صَلٰوةً دَائِٓمَةً نَامِیَةً لاَانْقِطَاعَ لِاَبَدِهَا وَ لاَ مُنْتَهٰی لِاَمَدِهَا وَاجْعَلْ ذٰلِکَ عَوْنًا لِیْ وَسَبَبًا لِنَجَاحِ طَلِبَتِیْ اِنَّکَ وَاسِعٌ کَرِیْمٌ وَ مِنْ حَاجَتِیْ یَا رَبِّ کَذَا وَکَذَافَضْلُکَ اٰنَسَنِیْ وَاِحْسَانُکَ دَلَّنِیْ فَاَسْئَلُکَ بِکَ وَ بِمُحَمَّدٍ وَ اٰلِه صَلَوَاتُکَ عَلَیْهِمْ اَنْ لاَ تَرُدَّنِیْ خَآئِبًا

خداوند عالم سے طلب حاجات کے سلسلہ میں حضرت کی دعاء

ا ے معبود ! اے وہ جو طلب حاجات کی منزل منتہاہے اے وہ جس کے یہاں مرادوں تک رسائی ہوتی ہے ۔اے وہ جو اپنی نعمتیں قیمتوں کے عوض فروخت نہیں کرتا اورنہ اپنے عطیوں کو احسان جتا کر مکدر کر تا ہے ۔ اے وہ جس کے ذریعہ بے نیازی حاصل ہوتی ہے اور جس سے بے نیاز نہیں رہا جا سکتا۔اے وہ جس کی خواہش رغبت کی جاتی ہے اورجس سے منہ موڑا نہیں جاسکتا۔اے وہ جس کے خزانے طلب وسوال سے ختم نہیں ہوتے اور جس کی حکمت ومصلحت کو وسائل واسباب کے ذریعہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا ۔ اے وہ جس سے حاجتمندوں کا رشتہ احتیاج قطع نہیں ہوتا اورجسے پکارنے والوں کی صداخستہ وملول نہیں کرتی ۔ تو نے خلق سے بے نیاز ہونے کی صفت کا مظاہرہ کیا ہے اور تو یقینا ان سے بے نیاز ہے اور تونے ان کی طرف فقرواحتیاج کی نسبت دی ہے اوروہ بیشک تیرے محتاج ہیں لہذا جس نے اپنے افلاس کے رفع کرنے کے لیے تیرا ارادہ کیا اوراپنی حاجت کو اس کے محل ومقام سے طلب کیا اور اپنے مقصد تک پہنچنے کا صحیح راستہ اختیار کیا ۔ اور جو اپنی حاجت کو لے کر مخلوقات میں سے کسی ایک کی طرف متوجہ ہوا یاتیرے علاوہ دوسرے کو اپنی حاجت برآری کا ذریعہ قرار دیا وہ حرماں نصیبی سے دو چار اورتیرے احسان سے محرومی کا سزاوار ہوا ۔ بارالہا ! میری تجھ سے ایک حاجت ہے جسے پورا کرنے سے میری طاقت جواب دے چکی ہے اورمیری تدبیر وچارہ جوئی بھی ناکام ہوکر رہ گئی ہے اورمیرے نفس نے مجھے یہ بات خوش نما صورت میں دکھائی کہ میں اپنی حاجت کو اس کے سامنے پیش کروں اورخود اپنی حاجتیں تیرے سامنے پیش کرتاہوں اوراپنے مقاصد میں تجھ سے بے نیاز نہیں ہے یہ سراسر خطاکاروں کی خطاوں میں سے ایک لغرش تھی لیکن تیرے یاد لانے سے میں اپنی غفلت سے ہو شیار ہوا اورتیری توفیق نے سہارا دیا تو ٹھوکر کھانے سے سنبھل گیا اور تیری راہنمائی کی بدولت اس غلط اقدام سے باز آیا اورواپس پلٹ آیا اورمیں نے کہا واہ سبحان اللہ ! کسی طرح ایک محتاج دوسرے محتاج سے سوال کر سکتا ہے ۔اورکہاں ایک نادار دوسرے نادار سے رجوع کر سکتا ہے (جب یہ حقیقت واضح ہوگئی )تو میں نے اے میرے معبود!پوری رغبت کے ساتھ تیرا ارادہ کیا اورتجھ پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنی امیدیں تیرے پاس لایا ہوں ۔اورمیں نے اس امر کو بخوبی جان لیا ہے کہ میری کثیر حاجتیں تیری تونگری کے آگے کم اور میری عظیم خواہشیں تیری وسعت رحمت کے سامنے ہیچ ہیں ۔ تیرے دامن کرم کی وسعت کسی کے سوال کرنے سے تنگ نہیں ہوتی اورتیرا دست کرم عطا وبخشش میں ہر ہاتھ سے بلند ہے اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اوراپنے کرم سے میرے ساتھ تفضل واحسان کی روش اختیار اوراپنے عدل سے کام لیتے ہوئے میرے استحقاق کی رو سے فیصلہ نہ کر کیونکہ میں پہلا وہ حاجت مند نہیں ہوں جو تیری طرف متوجہ ہو ااور تو نے اسے عطا کیا ہو حالانکہ وہ رد کئے جانے کا مستحق ہو اورپہلا وہ سائل نہیں ہوں جس نے تجھ سے مانگا ہو اور تو نے اس پر اپنا فضل کیا ہو حالانکہ وہ محروم کئے جانے کے قابل ہو۔ ا ے اللہ ! محمداوران کی آل پر رحمت نازل فرما اورمیری دعا کا قبول کرنے والا میر ی پکار پر التفات فرمانے والا ، میری عجز وزاری پر رحم کرنے والا اورمیری آواز کا سننے والا ثابت ہو اور میری امید جو تجھ سے وابستہ ہے اسے نہ توڑ اورمیرا وسیلہ اپنے سے قطع نہ کر۔ اورمجھے اس مقصد اور دوسرے مقاصد میں اپنے سوا دوسرے کی طرف متوجہ نہ ہونے دے ۔اوراس مقام سے الگ ہونے سے پہلے میری مشکل کشائی اورتمام معاملات میں حسن تقدیر کی کارفرمائی سے میرے مقصد کے برلانے ، میری حاجت کے روا کرنے اورمیرے سوا ل کے پورا کرنے کا خود ذمہ لے۔اورمحمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما۔ ایسی رحمت جو دائمی اورروز افزوں ہو جس کا زمانہ غیر مختتم اورجس کی مدت بے پایاں ہو اور اسے میرے لیے معین اورمقصد برآری کا ذریعہ قرار دے بیشک تو وسیع رحمت اورجود وکرم کی صفت کا مالک ہے اے میرے پروردگار! میری کچھ حاجتیں یہ ہیں (اس مقام پر اپنی حاجتیں بیان کرو۔ پھر سجدہ کرو اورسجدہ کی حالت میں یہ کہو) تیرے فضل وکرم نے میر ی دل جمعی اورتیرے احسان نے رہنمائی کی ۔ اس وجہ سے میں تجھ سے تیرے ہی وسیلہ سے اور محمد وآل محمد علیہم السلام الصلوة والسلام کے ذریعہ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے (اپنے در سے) ناکام ونامراد نہ پھیر۔

جب آپ پر کوئی زیادتی ہوتی یا ظالموں سے کوئی نا گوار بات دیکھتے تو یہ دعاء پڑھتے

یَا مَنْ لاَ یَخْفٰی عَلَیْهِ اَنْبَآءُ الْمُتَظَلِّمِیْنَ وَ یَا مَنْ لاَ یَحْتَاجُ فِیْ قَصَصِهِمْ اِلٰی شَهَادَاتِ الشَّاهِدِیْنَ وَ یَا مَنْ قَرُبَتْ نُصْرَتُه مِنَ الْمَظْلُوْمِیْنَ وَ یَا مَنْ بَعُدَ عَوْنُه عَنِ الظَّالِمِیْنَ قَدْ عَلِمَتْ یَا اِلٰهِیْ مَا نَالَنِیْ مِنْ فُلاَنِ ابْنِ فُلاَنٍ مِمَّا حَظَرْتَ وَانْتَهَکَهَه مِنِّیْ مِمَّا حَجَزْتَ عَلَیْهِ بَطَرًا فِیْ نِعْمَتِکَ عِنْدَه وَاغْتِرَارًا بِنَکِیْرِکَ عَلَیْهِ اَللّٰهُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِه وَ خُذْ ظَالِمِیْ وَ عَدُوِّیْ عَنْ ظُلْمِیْ بِقُوَّتِکَ وَافْلُلْ حَدَّه عَنِّیْ بِقُدْرَتِکَ وَاجْعَلْ لَه شُغْلاً فِیْمَا یَلِیْهِ وَعَجْزًا عَمَّا یُنَاوِیْهِ اَللّٰهُمَّ وَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ لاَ تُسَوِّغْ لَه ظُلْمِیْ وَ اَحْسِنْ عَلَیْهِ عَوْنِیْ وَاعْصِمْنِیْ مِنْ مِثْلِ اَفْعَالِه وَ لاَ تَجْعَلْنِیْ فِیْ مِثْلِ حَالِه اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِه وَ اَعِدْنِیْ عَلَیْهِ عَدْوٰی حَاضِرَةً تَکُوْنُ مِنْ غَیْطِیْ بِه شِفَاءً وَ مِنْ حَنَقِیْ عَلَیْهِ وَفَاءً اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِه وَعَوِّضْنِیْ مِنْ ظُلْمِه لِیْ عَفْوَکَ وَ اَبْدِلْنِیْ بِسُوْءٍ صَنِیْعِه بِیْ رَحْمَتَکَ فَکُلُّ مَکْرُوْهٍ جَلَلٌ دُوْنَ سَخَطِکَ وَ کُلُّ مَرْزِئَةٍ سَوَاءٌ مَعَ مَوْجِدَتِکَ اَللّٰهُمَّ فَکَمَا کَرَّهْتَ اِلَیَّ اَنْ اُظْلَمَ فَقِنِیْ مِنْ اَنْ اَظْلِمَ اَللّٰهُمَّ لاَ اَشْکُوْا اِلٰی اَحَدٍ سِوَاکَ وَ لاَ اَصْتَعِیْنُ بِحَاکِمٍ غَیْرِکَ حَاشَاکَ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ صِلْ دُعَائِیْ بِالْاِجَابَةِ وَاقْرِنْ شِکَایَتِیْ بِالتَّغْیِیْرِ اَللّٰهُمَّ لاَ تَفْتِنِّیْ بِالْقُنُوْطِ مِنْ اِنْصَافِکَ وَ لاَ تَفْتِنْهُ بِالْاَمْنِ مِنْ اِنْکَارِکَ فَیُصِرَّ عَلٰی ظُلْمِیْ وَ یُحَاضِرَنِیْ بِحَقِیْ وَ عَرِّفْهُ عَمَّا قَلِیْلٍ مَّا اَوْعَدْتَ الظَّالِمِیْنَ وَ عَرِّفْنِیْ مَا وَعَدْتَ مِنْ اِجَابَةِ الْمُضْطَرِّیْنَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مَحَمَّدٍ وَ اٰلِه وَ وَفِّقْنِیْ لِقَبُوْلِ مَا قَضَیْتَ لِیْ وَ عَلَیَّ وَ رَضِّنِیْ بِمَا اَخَذْتَ لِیْ وَ مِنِّیْ وَاهْدِنِیْ لِلَّتِیْ هِیَ اَقْوَمُ وَ اسْتَعْمِلْنِیْ بِمَا هُوَ اَسْلَمُ اَللّٰهُمَّ وَ اِنْ کَانَتِ الْخِیَرَةُ لِیْ عِنْدَکَ فِیْ تَاخِیْرِ الْاَخْذِ لِیْ وَ تَرْکِ الْاِنْتِقَامِ مِمَّنْ ظَلَمَنِیْ اِلٰی یَوْمِ الْفَصْلِ وَ مَجْمَعِ الْخَصْمِ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ اَیِّدْنِیْ مِنْکَ بِنِیَّةٍ صَادِقَةٍ وَ صَبْرٍ دَائِمٍ وَ اَعِذْنِیْ مِنْ سُوْءِٓ الرَّغْبَةِ وَ هَلَعِ اَهْلِ الْحِرْصِ وَ صَوِّرْ فِیْ قَلْبِیْ مِثَالَ مَا ادَّخَرْتَ لِیْ مِنْ ثَوَابِکَ وَ اَعْدَدْتَ لِخَصْمِیْ مِنْ جَزَآئِکَ وَ عِقَابِکَ وَاجْعَلْ ذٰلِکَ سَبَبًا لِقَنَاعَتِیْ بِمَا قَضَیْتَ وَ ثِقَتِیْ بِمَا تَخَیَّرْتَ آمِیْنَ یَا رَبَّ الْعٰلَمِیْنَ اِنَّکَ ذُوالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ وَ اَنْتَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ

جب آپ پر کوئی زیادتی ہوتی یا ظالموں سے کوئی نا گوار بات دیکھتے تو یہ دعاء پڑھتے۔

اے وہ جس سے فریاد کرنے والوں کی فریادیں پوشیدہ نہیں ہیں ۔ اے وہ جو ان کی سرگز شتوں کے سلسلہ میں گواہوں کی گواہی کا محتاج نہیں ہے۔ اے وہ جس کی نصرت مظلوموں کے ہم رکاب اورجس کی مدد ظالموں سے کوسو ں دور ہے اے میرے معبود!تیرے علم میں ہیں وہ ایذائیں جو مجھے فلاں بن فلاں سے اس کی تیری نعمتوں پر اترانے اورتیری گرفت سے غافل ہونے کے باعث پہنچی ہیں ۔ جنہیں تو نے اس پر حرام کیا تھا اورمیری ہتک عزت کا مرتکب ہوا جس سے تو نے اسے روکا تھا اے اللہ رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور اپنی قوت وتوانائی سے مجھ پر ظلم وستم سے روک دے اوراپنے اقتدار کے ذریعہ اس کے حربے کند کر دے اوراسے اپنے ہی کاموں میں الجھا ئے رکھ اورجس سے آمادہ دشمنی ہے اس کے مقابلہ میں اسے بے دست وپا کر دے۔ اے معبود ! رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور اسے مجھ پر ظلم کرنے کی کھلی چھٹی نہ دے اوراس کے مقابلہ میں اچھے اسلوب سے میری مدد فرما اوراس کی حالت ایسی حالت نہ ہونے دے ۔ اے اللہ محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اوراس کے مقابلہ میں ایسی بروقت مدد فرما جو میرے غصہ کو ٹھنڈاکر دے اورمیرے غیظ وغضب کا بدلہ چکائے ۔ اے اللہ رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اوراس کے ظلم وستم کے عوض اپنی معانی اوراس کی بدسلوکی کے بدلے میں اپنی رحمت کیونکہ ہر ناگوار چیز تیری ناراضی کے مقابلہ میں میں ہیچ ہے اورتیری ناراضی ہو تو ہر (چھوٹی بڑی ) مصیبت آسان ہے بارالہا !جس طرح ظلم سہنا تو نے میری نظروں میں نا پسند کیا ہے یونہی ظلم کرنے سے بھی مجھے بچائے رکھ اے اللہ ! میں تیرے سوا کسی سے شکوہ نہیں کرتااورتیرے علاوہ کسی حاکم سے مدد نہیں چاہتا ۔ حاشا کہ میں ایسا چاہوں تورحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور میری دعا کو قبولیت سے اور میرے شکوہ کو صورت حال کی تبدیلی سے جلد ہمکنار کر۔ اور میرا اس طرح امتحان نہ کرنا کہ تیرے عدل وانصاف سے مایوس ہو جاوں اورمیرے دشمن کو اس طرح نہ آزمانا کہ وہ تیری سزا سے بے خوف ہو کر مجھ پر برابر ظلم کرتا رہے اورمیرے حق پر چھایا رہے اوراسے جلد از جلد اسے عذاب سے روشناس لر جس سے تو نے ستمگروں کو ڈرایا دھمکایا ہے اور مجھے قبولیت دعا کا وہ اثر دکھا جس کا تو نے بے بسوں سے وعدہ کیا ہے اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اورمجھے توفیق دے کہ جو سود وزیاں تو نے میرے لیے مقدر کر دیا ہے اسے (بطیب خاطر)قبول کروں اور جو کچھ تو نے دیا ہے اور جو کچھ لیا ہے اس پر مجھے راضی اورایسے کام میں مصروف رکھ جو آفت وزیاں سے بری ہو ۔ اے اللہ ! اگر تیرے نزدیک میرے لیے یہی بہتر ہو کہ میری داد رسی کو تاخیر میں ڈال دے اور مجھ پر ڈھانے والے سے انتقام لینے کو فیصلہ کے دن اوردعویداروں کے محل اجتماع کے لیے اٹھا رکھے تو پھر محمد اوران کی آل پر رحمت نازل کر اور اپنی جانب سے نیت کی سچائی اورصبر کی پائیداری سے میری مدد فرما اوربری خواہش اورحریصوں کی بے صبری سے بچائے رکھ اور جو ثواب تو نے میرے لیے ذخیرہ کیا ہے اور جو سزاوعقویت میرے دشمن کے لیے مہیا کی ہے اس کا نقشہ میرے دل میں جما دے اوراسے اپنے فیصلہ قضا وقدر پر راضی رہنے کا ذریعہ اوراپنی پسندیدہ چیزوں پر اطمینان ووثوق کا سبب قرار دے ۔میری دعا کو قبول فرما اے تمام جہان کے پالنے والے۔ بیشک تو فضل عظیم کا مالک ہے اورتیری قدرت سے کوئی چیز باہر نہیں ہے ۔

جب کسی بیماری یا کرب واذیت میں مبتلا ہوتے تو یہ دعا پڑھتا

اَللّٰهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلٰی مَا لَمْ اَزَلْ اَتَصَرَّفُ فِیْهِ مِنْ سَلاَمَةِ بَدَنِیْ وَ لَکَ الْحَمْدُ عَلٰی مَا اَحْدَثْتَ بِیْ مِنْ عِلَّةٍ فِیْ جَسَدِیْ فَمَا اَدْرِیْ یَا اِلٰهِیْ اَیُّ الْحَالَیْنِ اَحَقُّ بِالشُّکْرِ لَکَ وَ اَیُّ الْوَقْتَیْنِ اَوْلٰی بِالْحَمْدِ لَکَ اَوَقْتُ الصِّحَّةِ الَّتِیْ هَنَّاْتَنِیْ فِیْهَا طَیِّبَاتِ رِزْقِکَ وَ نَشَّطْتَنِیْ بِهَا لِاِبْتِغَآءِ مَرْضَاتِکَ وَ فَضْلِکَ وَ قَوَّیْتَنِیْ مَعَهَا عَلٰی مَا وَفَّقْتَنِیْ لَه مِنْ طَاعَتِکَ اَمْ وَقْتُ الْعِلَّةِ الَّتِیْ مَحَّصْتَنِیْ بِهَا وَ النِّعَمِ الَّتِیْ اَتْحَفْتَنِیْ بِهَا تَخْفِیْفًا لِمَا ثَقُلَ بِه عَلٰی ظَهْرِیْ مِنَ الْخَطِیْئٰاتِ وَ تَطْهِیْرًا لِمَا اَنْغَمَسْتُ فِیْهِ مِنَ السَّیِّئٰاتِ وَ تَنْبِیْهًا لِتَنَاوُلِ التَّوْبَةِ وَ تَذْکِیْرًا لِمَحْوِ الْحَوْبَةِ بِقَدِیْمِ النِّعْمَةِ وَ فِیْ خِلاَلِ ذٰلِکَ مَا کَتَبْتَ لِیَ الْکَاتِبَانِ مِنْ زَکِیِّ الْاَعْمَالِ مَا لاَ قَلْبٌ فَکَّرَ فِیْهِ وَ لاَ لِسَانٌ نَطَقَ بِه وَ لاَ جَارِحَةٌ تَکَلَّفَتْهُ بَلْ اِفْضَالاً مِنْکَ عَلَیَّ وَ اِحْسَانًا مِنْ صَنِیْعِکَ اِلَیَّ اَللّٰهُمَّ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِه وَ حَبِّبْ اِلَیَّ مَا رَضِیْتَ لِیْ وَ یَسِّرْ لِیْ مَا اَحْلَلْتَ بِیْ وَ طَهِّرْنِیْ مِنْ دَنَسِ مَا اَسْلَفْتُ وَامْحُ عَنِّیْ شَرَّ مَا قَدَّمْتُ وَ اَوْجِدْنِیْ حَلاَوَةَ الْعَافِیَةِ وَ اَذِقْنِیْ بَرْدَ السَّلاَمَةِ وَاجْعَلْ مَخْرَجِیْ عَنْ عِلَّتِیْ اِلٰی عَفْوِکَ وَ مُتَحَوَّلِیْ عَنْ صَرْعَتِیْ اِلٰی تَجَاوُزِکَ وَ خَلاَصِیْ مِنْ کَرْبِیْ اِلٰی رَوْحِکَ وَ سَلاَمَتِیْ مِنْ هٰذِهِ الشِّدَّةِ اِلٰی فَرَجِکَ اِنَّکَ الْمُتَفَضِّلُ بِالْاِحْسَانِ الْمُتَطَوِّلُ بِالْاِمْتِنَانِ الْوَهَّابُ الْکَرِیْمُ ذُوالْجَلاَلِ وَ الْاِکْرَامِ

جب کسی بیماری یا کرب واذیت میں مبتلا ہوتے تو یہ دعا پڑھتے ۔

اے معبود!تیرے ہی لیے حمد وسپاس ہے اس صحت وسلامتی بدن پر جس میں ہمیشہ زندگی بسر کرتا رہا اور تیرے ہی لئے حمد سپاس ہے اس مرض پر جواب میرے جسم میں تیرے حکم سے رونما ہوا ہے اسے معبود! مجھے نہیں معلوم کہ ان دونوں حالتوں میں سے کونسی حالت پر وتو شکریہ کا زیادہ مستحق ہے اور ان دونوں وقتوں میں سے کونسا وقت تیری حمد ستائش کے زیادہ لائق ہے آیا صحت کے لمحے جن میں تو نے اپنی پاکیزہ روزی کو میرے لیے خوشگوار بنایا اور اپنی رضا وخوشنودی اورفضل واحسان کے طلب کی امنگ میرے دل میں پیدا اور اس کے ساتھ اپنی اطاعت کی توفیق دے کر اس سے عہدہ برا ہونے کی قوت بخشی یا یہ بیماری کا زمانہ جس کے ذریعہ میرے گناہوں کا بوجھ ہلکا کر دے جو میری پیٹھ کر گراں بار بنائے ہوئے ہیں اوران برائیوں سے پاک کر دے جن میں ڈوبا ہوا ہوں اورتوبہ کرنے پر متنبہ کر دے اورگزشتہ نعمت (تندرستی ) کی یاد دہانی سے کفر(کفر ان نعمت کے ) گناہ کو محو کر دے اوربیماری کے اثنا میں کاتبان اعمال میرے لیے وہ پاکیزہ اعمال بھی لکھتے رہے جن کا نہ دل میں تصور ہوا تھا نہ زبان پر آئے تھے اورنہ کسی عضو نے ا سکی تکلیف گوارا کی تھی ۔

یہ صرف تیرا تفضل واحسان تھا مجھ پر ہوا اے اللہ !رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور جو کچھ تو نے میرے لیے پسند کیا ہے وہی میری نظروں میں پسندیدہ قرار دے اور مصیبت مجھ پر ڈال دی ہے اسے سہل وآسان کر دے اورمجھے گزشتہ گناہوں کی آلائش سے پاک اورسابقہ برائیوں کو نیست ونابود کر دے اورتندرستی کی لذت سے کامران اورصحت کی خواشگواری سے بہرہ اندوز کر اور مجھے اس بیماری سے چھڑا کر اپنے عفو کی جانب لے آ اوراس حالت افتادگی سے بخشش ودرگزر کی طرف پھیر دے اور اس شدت وسختی کو دور کر کے کشائش ووسعت کی منزل تک پہنچا دے اس لیے کہ تو بے استحقاق احسان کرنے والا اور گرانبہا نعمتیں بخشے والا ہے اور تو ہی بخشش وکرم کا مالک اورعظمت وبزرگی کا سرمایہ دار ہے۔

جب شیطان کا ذکر آتا تواس سے اور اس کے مکرو عداوت سے بچنے کے لیے یہ دعاء پڑھتے

اَللّٰهُمَّ اِنَّا نَعُوْذُ بِکَ مِنْ نَزَغَاتِ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ وَ مَکَائِدِه وَ مِنَ الثِّقَةِ بِاَمَانِیِّه وَ مَوَاعِیْدِه وَ غُرُوْرِه وَ مَصَائِدِه وَ اَنْ یُطْمِعَ نَفْسِه فِیْ اِضْلاَلِنَا عَنْ طَاعَتِکَ وَامْتِهَانِنَا بِمَعْصِیَتِکَ اَوْ اَنْ یَحْسُنَ عِنْدَنَا مَا حَسَّنَ لَنَا اَوْ اَنْ یَّثْقُلَ عَلَیْنَا مَا کَرَّهَ اِلَیْنَا اَللّٰهُمَّ اخْسَاهُ عَنَّا بِعِبَادَتِکَ وَاکْبِتْهُ بِدُوٴُبِنَا فِیْ مَحَبَّتِکَ وَاجْعَلْ بَیْنَنَا وَ بَیْنَه سِتْرًا لاَ یَهْتِکُه وَ رَدْمًا مُصْمَتًا لاَ یَفْتُقُه اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِه وَاشْغُلْهُ عَنَّا بِبَعْضٍ اَعْدَآئِکَ وَاعْصِمْنَا مِنْهُ بِحُسْنِ رِعَایَتِکَ وَاکْفِنَا خَیْرَه وَ وَلِّنَا ظَهْرَه وَاقْطَعْ عَنَّا اِثْرَه اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِه وَ اَمْتِعْنَا مِنَ الْهُدٰی بِمِثْلِ ضَلَالَتِه وَ زَوِّدْنَا مِنَ التَّقْوٰی ضِدَّ غَوْاٰیَتِه وَاسْلُکْ بِنَا مِنَ التُّقٰی خِلاَفَ سَبِیْلِه مِنَ الرَّدٰی اَللّٰهُمَّ لاَ تَجْعَلْ لَه فِیْ قُلُوْبِنَا مَدْخَلاً وَ لاَ تُوْطِنَنَّ لَه فِیْمَا لَدَیْنَا مَنْزِلاً اَللّٰهُمَّ وَ مَا سَوَّلَ لَنَا مِنْ بَاطِلٍ فَعَرِّفْنَاهُ وَ اِذَا عَرَّفْتَنَاهُ فَقِنَاهُ وَ بَصِّرْنَا مَا نُکَائِیْدُه بِه وَ اَلْهِمْنَا مَا نُعِدُّه لَه وَ اَیْقِظْنَا عَنْ سِنَةِ الْغَفْلَةِ بِالرُّکُوْنِ اِلَیْهِ وَ اَحْسِنْ بِتَوْفِیْقِکَ عَوْنَنَا عَلَیْهِ اَللّٰهُمَّ وَ اَشْرِبْ قُلُوْبَنَا اِنْکَارَ عَمَلِه وَالْطُفْ لَنَا فِیْ نَقْضِ حِیَلِه اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ حَوِّلْ سُلْطَانَه عَنَّا وَاقْطَعْ رَجَائَه مِنَّا وَادْرَاهُ عَنِ الْوُلُوْعِ بِنَا اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِه وَاجْعَلْ اٰبَآئَنَا وَ اُمَّهَاتِنَا وَ اَوْلاَدَنَا وَ اَهَالِیَنَا وَ ذَوِیْ اَرْحَامِنَا وَ قَرَابَاتِنَا وَ جِیْرَانَنَا مِنَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ الْمُوٴْمِنَاتِ مِنْهُ فِیْ حِرْزٍ حَارِزٍ وَ حِصْنٍ حَافِظٍ وَ کَهْفٍ مَانِعٍ وَ اَلْبِسْهُمْ مِنْهُ جُنَنًا وَاقِیَةً وَ اَعْطِهِمْ عَلَیْهِ اَسْلِحَةً مَاضِیَةً اَللّٰهُمْ وَاعْمُمْ بِذٰلِکَ مَنْ شَهِدَ لَکَ بِالرُّبُوْبِیَّةِ وَ اَخْلَصَ لَکَ بِالْوَحْدَانِیَّةِ وَ عَادَاهُ لَکَ بِحَقِیْقَةِ الْعُبُوْدِیَّةِ وَاسْتَظْهَرَ بِکَ عََلَیْهِ فِیْ مَعْرِفَةِ الْعُلُوْمِ الرَّبَّانِبَّةِ اَللّٰهُمَّ احْلُلْ مَا عَقَدَ وَافْتُقْ مَا رَتَقَ وَافْسَخْ مَا دَبَّرَ وَ ثَبِّطْهُ اِذَا عَزَمَ وَانْقُضْ مَا اَبْرَمَ اَللّٰهُمَّ وَاهْزِمْ جُنْدَه وَ اَبْطِلْ کَیْدَه وَاهْدِمْ کَهْفَه وَ اَرْغِمْ اَنْفَه اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنَا فِیْ نَظْمِ اَعْدَآئِه وَاعْزِلْنَا عَنْ عَدَادِ اَوْلِیَآئِه لاَ نُطِیْعُ لَه اِذَ اسْتَهْوَانَا وَ لاَ نَسْتَجِیْبُ لَه اِذَا دَعَانَا نَامُرُ بِمُنَاوَاتِه مَنْ اَطَاعَ اَمْرَنَا وَ نَعِظُ عَنْ مُتَابَعَتِه مَنِ اتَّبَعَ زَجَرْنَا اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ خَاتَمِ النَّبِیِّیْنَ وَ سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ وَ عَلٰی اَهْلِ بَیْتِه الطَّیِّبِیْنَ الطَّاهِرِیْنَ وَ اَعِذْنَا وَ اَهَالِیَنَا وَ اِخْوَانَنَا وَ جَمِیْعَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ الْمُوٴْمِنَاتِ مِمَّا اسْتَعَذْنَا مِنْهُ وَ اَجِرْنَا مِمَّا اسْتَجَرْنَا بِکَ مِنْ خَوْفِه وَ اسْمَعْ لَنَا مَا دَعَوْنَا بِه وَ اَعْطِنَا مَا اَخْفَلْنَاهُ وَاحْفَظْ لَنَا مَا نَسِیْنَاهُ وَ صَیِّرْنَا بِذٰلِکَ فِیْ دَرَجَاتِ الصَّالِحِیْنَ وَ مَرَاتِبِ الْمُوٴْمِنِیْنَ اٰمِیْنَ رَبَّ الْعَالَمِیْنَ

جب شیطان کا ذکر آتا تواس سے اور اس کے مکرو عداوت سے بچنے کے لیے یہ دعاء پڑھتے

اے اللہ ! ہم شیطان مردود کے وسوسوں ، مکروں اورحیلوں سے اوراس کی جھوٹی طفل تسلیوں پر اعتماد کرنے اوراس کے ہتھکنڈوں سے تیرے ذریعہ پناہ مانگتے ہیں اور اس بات سے کہ اس کے دل میں طمع وخواہش پیدا ہو کہ وہ ہمیں تیری اطاعت سے بہکائے اورتیری معصیت کے ذریعہ ہماری رسوائی کا سامان کرے یا یہ کہ جس چیز کو وہ رنگ وروغن سے آراستہ کرے وہ ہماری نظروں میں کھب جائے یا جس چیز کو وہ بد نماظاہر کرے وہ ہمیں شاق گزرے ۔ اے اللہ ! تو اپنی عبادت کے ذریعہ سے ہم سے دور کردے اورتیری محبت میں محنت وجانفشانی کر نے کے باعث اسے ٹھکرا دے اورہمارے اورایک ایسی ٹھوس دیوار جسے وہ توڑ نہ سکے حائل کر دے ۔ اے اللہ رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل ہر اوراسے ہمارے بجائے اپنے کسی دشمن کے بہکانے میں مصروف رکھ اورہمیں اپنی حسن نگہداشت کے ذریعہ اس سے محفوظ کر دے ۔اس کے مکر وفریب سے بچا لے اورہم سے توگردان کر دے اورہمارے راستے سے اس کے نقش قدم مٹادے ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما جیسی اس کی گمراہی (مستحکم)ہے اور ہمیں اس کی گمراہی کے مقابلہ میں تقوی وپرہیز گاری کازاد راہ دے ۔ اوراس کی ہلاکت آفرین راہ کے خلاف رشد اورتقوے کے راستے پر لے چل ۔ اے اللہ ہمارے دلوں میں اسے عمل دخل کا موقع نہ دے اورہمارے پاس کی چیزوں میں اس کے لیے منزل مہیا نہ کر۔ اے اللہ وہ جس بے ہودہ باے کو خوشنما بنا کے ہمیں دکھائے وہ ہمیں پہنچودے اورجب پہنچوا دے تو اس سے ہمار ی حفاظت بھی فرما۔اورہمیں فریب دینے کے طور پر طریقوں میں بصیرت اوعراس کے مقابلہ میں سروسامان کی تیاری کی تعلیم دے اوراس خواب غفلت سے جو اس کی طرف جھکاو کا باعث ہو ہوشیار کردے اوراپنی توفیق سے اس کے اعمال سے ناپسندیدگی کا جذبہ ہمارے دلوں میں بھر دے۔اوراس کے حیلوں کو توڑنے کی توفیق کرامت فرما۔اے اللہ تورحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اورشیطان کے تسلط کو ہم سے ہٹا دے اوراس کی امیدیں ہم سے قطع کر دے اورہمیں گمراہ کرنے کی حرص وآزسے اسے دور کر دے اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اورہمارے باپ دادوں ہماری ماوں ، ہماری اولادوں ، ہمارے قبیلہ والوں ، عزیزوں ،رشتہ داروں اورہمسایہ میں رہنے والے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں کو اس کے شرسے ایک محکم جگہ حفاظت کر نے والے قلعہ اورروک تھام کرنے والی ذرہیں انہیں پہنا اوراس کے مقابلہ میں تیز دھاڑ ولاے ہتھیار نہیں عطا کر ۔ بارالہا!اس دعا میں ان لوگوں کو بھی شامل کر جو تیری ربوبیت کی گواہی دیں اوردوئی کے تصور کے بغیر تجھے یکتا سمجھیں اورحقیقت عبودیت کی روشنی میں تیری خاطر اسے دشمن رکھیں اور الہی علوم کے سیکھنے میں اس کے بر خلاف تجھ سے مدد چاہیں اے اللہ !جو گرہ وہ لگائے اسے کھول دے ، جسے جوڑے اورتوڑدے اور جو تدبیر کرے اسے ناکام بنا دے اورجب کوئی ارادہ کرے اسے روک دے ،اورجسے فراہم کرے اسے درہم وبرہم کردے ۔ خدایا! ا سکے لشکر کو شکست دے اس کے مکرو فریب کو ملیا میٹ کر دے، اس کی پناہ گاہ کو ڈھاوے اس کی ناک رگڑدے اے اللہ ! ہمیں اس کے دشمنوں میں شامل کر اوراس کے دوستوں میں شمار ہونے سے علیحدہ کر دے تا کہ وہ ہمیں بہکائے تو اس کی اطاعت نہ کریں ۔ اور جب ہمیں پکارے تو اس کی آواز پر لبیک نہ کہیں اور جو ہمارا حکم مانے ہم اسے اس سے دشمنی رکھنے کا حکم دیں اورجو ہمارے روکنے سے بازآئے اسے اس کی پیروی سے منع کریں ۔ اے اللہ ! رحمت نازل فرما محمد پر جو تمام نبیوں کے خاتم اور سب رسولوں کے سر تاج ہیں اورا ن کے اہل بیت پر جو طیب وطاہر ہیں اور ہمارے عزیزوں ، بھائیوں ، اور تمام مومن مردوں اورمومن عورتوں کو اس چیز سے خوف کھاتے ہوئے ہم نے تجھ سے امان چاہی ہے اس سے امان دے اور جو درخواست کی ہے اسے منظور فرما اورجس کے طلب کرنے میں غفلت ہو گئی ہے اسے مرحمت فرما اورجسے بھول گئے ہیں اسے ہمارے لیے محفوظ رکھ اوراس وسیلہ سے ہمیں نیکو کاروں کے درجوں اوراہل ایمان کے مرتبوں تک پہنچا دے ۔ ہماری دیا قبول فرما اے تمام جہان کے پروردگار!

جب کوئی مصیبت بر طرف ہوتی یا کوئی حاجت پوری ہوتی تو یہ دعا پڑھتے

اَللّٰهُمَّ لَکَ الْحَمْدُ عَلٰی حُسْنِ قَضَآئِکَ وَ بِمَا صَرَفْتَ عَنِّیْ مِنْ بَلاَئِکَ فَلاَ تَجْعَلْ حَظِّیْ مِنْ رَحْمَتِکَ مَا عَجَّلْتَ لِیْ مِنْ عَافِیَتِکَ فَاَکُوْنَ قَدْ شَقَیْتُ بِمَا اَحْبَبْتُ وَ سَعِدَ غَیْرِیْ بِمَا کَرِهْتُ وَ اِنْ یَکُنْ مَا ظَلِلْتُ فِیْهِ اَوْ بِتُّ فِیْهِ مِنْ هٰذِهِ الْعَافِیَةِ بَیْنَ یَدَیْ بَلاَءٍ لاَ یَنْقَطِعُ وَ وِزْرٍ لاَ یَرْتَفِعُ فَقَدِّمْ لِیْ مَا اَخَّرْتَ وَ اَخِّرْ عَنِّیْ مَا قَدَّمْتَ فَغَیْرُ کَثِیْرٍ مَا عَاقِبَتُهُ الْفَنَآءُ وَ غَیْرُ قَلِیْلٍ مَا عَاقِبَتُهُ الْبَقَآءُ وَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه

جب کوئی مصیبت بر طرف ہوتی یا کوئی حاجت پوری ہوتی تو یہ دعا پڑھتے

اے اللہ ! تیرے ہی لیے حمد وستائش ہے تیرے بہترین فیصلہ پر اور اس بات پر کہ تو نے بلاوں کا رخ مجھ سے موڑ دیا۔تو میرا حصہ اپنی رحمت میں سے صرف اس دنیوی تندرستی میں منحصر نہ کر دے کہ میں اپنی اس پسندیدہ چیز کی وجہ سے (آخرت کی ) سعادتوں سے محروم رہوں اوردوسرا میری نا پسندیدہ چیز کی وجہ سے خوش بختی وسعادت حاصل کر لے جائے ۔ اور اگر یہ تندرستی کہ جس میں دن گزارا ہے یا رات بسر کی ہے کسی لا زوال مصیبت کا پیش خیمہ اورکسی دائمی وبال کی تمہید بن جائے تو جس (زحمت واندوہ ) کو تو نے موخر کیا ہے اسے مقدم کر دے اور جس( صحت وعافیت کو مقدم کیا اسے موخر کر دے کیونکہ جس چیز کا نتیجہ فنا ہو وہ زیادہ نہیں اورجس کا انجام بقا ہو وہ کم نہیں ۔ اے اللہ تو محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما۔

قحط سالی کے موقعہ پر طلب باراں کی دعاء

اَللّٰهُمَّ اسْقِنَا الْغَیْثَ وَانْشُرْ عَلَیْنَا رَحْمَتَکَ بِغَیْثِکَ الْمُغْذِقِ مِنَ السَّحَابِ الْمُنْسَاقِ لِنَبَاتِ اَرْضِکَ الْمُوْنِقِ فِیْ جَمِیْعِ الْاٰفَاقِ وَامْنُنْ عَلٰی عِبَادِکَ بِاِیْنَاعِ الثَّمَرَةِ وَ اَحْیِ بِلاَدَکَ بِبُلُوْغِ الزَّهَرَةِ وَ اَشْهِدْ مَلَآئِکَتِکَ الْکِرَامَ السَّفَرَةِ بِسَقْیٍ مِنْکَ نَافِعٍ دَآئِمٍ غُزْرُه وَاسِعٍ دِرَرُه وَابِلٍ سَرِیْعٍ عَاجِلٍ تُحْیِیْ بِه مَا قَدْ مَاتَ وَ تَرُدُّ بِه مَا قَدْ فَاتَ وَ تُخْرِجُ بِه مَا هُوَ اٰتٍ وَ تُوَسِّعُ بِه فِیْ الْاَقْوَاتِ سَحَابًا مُتَرَاکِمًا هَنِیْئًا مَرِیْئًا طَبَقَا مُجَلْجَلاً غَیْرَ مُلِثٍّ وَدْقُه وَ لاَ خُلَّبٍ بَرْقُه اَللّٰهُمَّ اسْقِنَا غَیْثًا مُغِیْثًا مَرِیْعًا مُمْرِعًا عَرِیْضًا وَاسِعًا غَزِیْرًا تَرُدُّ بِهِ النَّهِیْضَ وَ تَجْبُرُ بِهِ الْمَهِیْضَ اَللّٰهُمَّ اسْقِنَا سَقْیَا تَسِیْلُ مِنْهُ الظِّرَابِ وَ تَمْلَاُ مِنْهُ الْجِبَابَ وَ تُفَجِّرُ بِهِ الْاَنْهَارَ وَ تُنْبِتُ بِهِ الْاَشْجَارَ وَ تُرْخِصُ بِهِ الْاَسْعَارَ فِیْ جَمِیْعِ الْاِمْصَارِ وَ تَنْعَشُ بِهِ الْبَهَآئِمَ وَ الْخَلْقَ وَ تُکْمِلُ لَنَا بِه طَیِّبَاتِ الرِّزْقِ وَ تُنْبِتُ لَنَا بِهِ الزَّرْعَ وَ تُدِرُّ بِهِ الضَّرْعَ وَ تُزِیْدُنَا بِه قُوَّةً اِلٰی قُوَّتِنَا اَللّٰهُمَّ لاَ تَجْعَلْ ظِلَّه عَلَیْنَا سُمُوْمًا وَ لاَ تَجْعَلْ بَرْدَه عَلَیْنَا حُسُوْمًا وَ لاَ تَجْعَلْ صَوْبَه عَلَیْنَا رُجُوْمًا وَ لاَ تَجْعَلْ مَائَه عَلَیْنَا اُجَاجًا اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَارْزُقْنَا مِنْ بَرَکَاتِ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ

قحط سالی کے موقعہ پر طلب باراں کی دعاء

بارالہا! ابر باراں سیراب فرما اوران ابروں ذریعہ ہم پر دامن رحمت پھیلا جو مو سلادھار بارشوں کے ساتھ زمین کے سبزہ خوش رنگ کی روئیدگی کا سروسامان لیے ہوئے اطراف عالم میں روانہ کئے جاتے ہیں اور پھلوں کے پختہ ہونے سے اپنے بندوں پر احسان فرما اورشگوفوں کے کھلنے سے اپنے شہروں کو زندگی نو بخش اوراپنے معزز وباوقار فرشتوں اورسفیروں کو ایسی نفع رساں بارش پر آمادہ کر جس کی فروانی دائم اورروانی ہمہ گیر ہو ۔ اوربڑی بوندوں والی تیزی سے آنے والی اورجلد برسنے والی ہو جس سے تو مردہ چیزوں میں زندگی دوڑا دے ۔ گزری ہوئی بہار یں پلٹا دے اور جو چیزیں آنے والی ہیں انہیں نمودار کر دے اورسامان معیشت میں وسعت پید اکر دے ایسا ابر چھائے جو تہہ بہ تہہ ، خوش آئند وخوش گوار زمین پر محیط اورگھن گرج والا ہو اوراس کی بارش لگاتا بہ برسے ( کہ کھیتوں اورمکانوں کو نقصان پہنچے ) اورنہ اس کی بجلی دھوکا دینے والی ہو ( کہ چمکے گرجے اوربرسے نہیں ) بارالہا!ہمیں اس بارش سے سیراب کر جو خشک سالی کو دور کر نے والی زمین سے ) سبزہ اگانے والی دشت وصحرا کو سر سبز کرنے والی بڑے پھیلاو اوربڑھاو اوران تھاہ گہراو والی ہو جس سے تو مرجھائی ہو گھاس کی رونق پلٹا دے اورسوکھے سڑے سبزے میں جان پیدا کر دے ۔ خدایا!ہمیں ایسی بارش سے سیراب کر جس سے ٹیلوں پر سے پانی کے دھارے بہادے ، کنویں چھلکا دے ، نہریں جاری کر دے ، درختوں کو تروتازہ وشاداب کر دے، جو پاوں اورانسانوں میں نئی روح پھونک دے، پاکیزہ روزی کا سروسامان ہمارے لیے مکمل کر دے کھیتوں کو سر سبز وشاداب کر دے اورچوپاوں کے تھنوں کو دودھ سے بھرے اور اس کے ذریعہ ہماری قوت وطاقت میں مزید قوت کا اضافہ کر دے بارالہا!اس ابر کی سایہ افگنی کو ہمارے لئے جھلسا دینے والا کا جھونکا اس کی خنکی کو نحوست کا سرچشمہ اوراس کے برسنے کو عذاب کا پیش خیمہ اوراس کے پانی کو (ہمارے کام ودہن کے لیے )شور نہ قرار دینا۔بارالہا! رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور ہمیں آسمان وزمین کی برکتوں سے بہرہ مند کر اس لیے کہ تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

جب کسی غمگین بات یا گناہوں کی وجہ سے پریشان پوتے تو یہ دعاء

اَللّٰهُمَّ یَا کَافِیَ الْفَرْدِ الضَّعِیْفِ وَ وَاقِیَ الْاَمْرِ الْمَخُوْفِ اَفْرَدَتْنِی الْخَطَایَا فَلاَ صَاحِبَ مَعِیْ وَ ضَعُفْتُ عَنْ غَضَبِکَ فَلاَ مُوٴَیِّدَ لِیْ وَ اَشْرَفْتُ عَلٰی خَوْفِ لِقَآئِکَ فَلاَ مُسَکِّنَ لِرَوْعَتِیْ وَ مَنْ یُوٴْمِنُنِیْ مِنْکَ وَ اَنْتَ اَخَفْتَنِیْ وَ مَنْ یُسَاعِدُنِیْ وَ اَنْتَ اَفْرَدْتَنِیْ وَ مَنْ یُّقَوِّیْنِیْ وَ اَنْتَ اَضْعَفْتَنِیْ لاَ یُجِیْرُ یَا اِلٰهِیْ اِلاَّ رَبٌّ عَلٰی مَرْبُوْبٍ وَ لاَ یُوٴْمِنُ اِلاَّ غَالِبٌ عَلٰی مَغْلُوْبٍ وَ لاَ یُعِیْنُ اِلاَّ طَالِبٌ عَلٰی مَطْلُوْبٍ وَ بِیَدِکَ یَا اِلٰهِیْ جَمِیْعُ ذٰلِکَ السَّبَبِ وَ اِلَیْکَ الْمَفَرُّ وَ الْمَهْرَبُ فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ اَجِرْ هَرَبِیْ وَ اَنْجِحْ مَطْلَبِیْ اَللّٰهُمَّ اِنَّکَ اِنْ صَرَفْتَ عَنِّیْ وَجْهَکَ الْکَرِیْمَ اَوْ مَنَعْتَنِیْ فَضْلَکَ الْجَسِیْمَ اَوْ حَظَرْتَ عَلَیَّ رِزْقَکَ اَوْ قَطَعْتَ عَنِّیْ سَبَبَکَ لَمْ اَجِدِ السَّبِیْلَ اِلٰی شَیْءٍ مِنْ اَمَلِیْ غَیْرَکَ وَ لَمْ اَقْدِرْ عَلٰی مَا عِنْدَکَ بِمَعُوْنَةِ سِوَاکَ فَاِنِّیْ عَبْدُکَ وَ فِیْ قَبْضَتِکَ نَاصِیَتِیْ بِیَدِکَ الْاَمْرُ لاَ اَمْرَ لِیْ مَعَ اَمْرِکَ مَاضٍ فِیَّ حُکْمُکَ عَدْلٌ فِیَّ قَضَآوٴُکَ وَ لاَ قُوَّةَ لِیْ عَلَی الْخُرُوْجِ مِنْ سُلْطَانِکَ وَ لاَ اَسْتَطِیْعُ مُجَاوَزَةَ قُدْرَتِکَ وَ لاَ اَسْتَمِیْلُ هَوَاکَ وَ لاَ اَبْلُغُ رِضَاکَ وَ لاَ اَنَالُ مَا عِنْدَکَ اِلاَّ بِطَاعَتِکَ وَ بِفَضْلِ رَحْمَتِکَ اِلٰهِیْ اَصْبَحْتُ وَ اَمْسَیْتُ عَبْدًا دَاخِرًا لَکَ لَآ اَمْلِکُ لِنَفْسِیْ نَفْعًا وَّ لاَ ضَرًّا اِلاَّ بِکَ اَشْهَدُ بِذٰلِکَ عَلٰی نَفْسِیْ وَ اَعْتَرِفُ بِضَعْفِ قُوَّتِیْ وَ قِلَّةِ حِیْلَتِیْ فَاَنْجِزْ لِیْ مَا وَعَدْتَّنِیْ وَ تَمِّمْ لِیْ مَا اٰتَیْتَنِیْ فَاِنِّیْ عَبْدُکَ الْمِسْکِیْنُ الْمُسْتَکِیْنُ الضَّعِیْفُ الضَّرِیْرُ الْحَقِیْرُ الْمَهِیْنُ الْفَقِیْرُ الْخَائِفُ الْمُسْتَجِیْرُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ لاَ تَجْعَلْنِیْ نَاسِیًا لِّذِکْرِکَ فِیْمَا اَوْلَیْتَنِیْ وَ لاَ غَافِلاً لِاِحْسَانِکَ فِیْمَا اَبْلَیْتَنِیْ وَ لاَ اٰیِسًا مِنْ اِجَابَتِکَ لِیْ وَ اِنْ اَبْطَاْتَ عَنِّیْ فِیْ سَرَّآءَ کُنْتُ اَوْ ضَرَّآءَ اَوْ شِدَّةٍ اَوْ رَخَآءٍ اَوْ عَافِیَةٍ اَوْ بَلَآءٍ اَوْ بُؤْسٍ اَوْ نَعْمَآءَ اَوْ جِدَةٍ اَوْ لَأْوَآءَ اَوْ فَقْرٍ اَوْ غِنًی اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِه وَاجْعَلْ ثَنَائِیْ عَلَیْکَ وَ مَدْحِیْ اِیَّاکَ وَ حَمْدِیْ لَکَ فِیْ کُلِّ حَالَاتِیْ حَتّٰی لاَ اَفْرَحَ بِمَا اٰتَیْتَنِیْ مِنَ الدُّنْیَا وَ لاَ اَحْزَنَ عَلٰی مَا مَنَعْتَنِیْ فِیْهَا وَ اَشْعِرْ قَلْبِیْ تَقْوَاکَ وَاسْتَعْمِلْ بَدَنِیْ فِیْمَا تَغْبَلُه مِنِّیْ وَاشْغَلْ بِطَاعَتِکَ نَفْسِیْ عَنْ کُلِّ مَا یَرِدُ عَلَیَّ حَتّٰی لاَ اُحِبَّ شَیْئًا مِّنْ سُخْطِکَ وَ لاَ اَسْخَطَ شَیْئًا مِنْ رِضَاکَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ فَرِّغْ قَلْبِیْ لِمَحَبَّتِکَ وَاشْغَلْهُ بِذِکْرِکَ وَانْعَشْهُ بِخَوْفِکَ وَ بِالْوَجَلِ مِنْکَ وَ قَوِّه بِالرَّغْبَةِ اِلَیْکَ وَ اَمِلْهُ اِلٰیْ طَاعَتِکَ وَ اَجْرِ بِه فِیْ اَحَبِّ السُّبُلِ اِلَیْکَ وَ ذَلِّلْهُ بِالرَّغْبَةِ فِیْمَا عِنْدَکَ اَیَّامَ حَیٰوتِیْ کُلِّهَا وَاجْعَلْ تَقْوَاکَ مِنَ الدُّنْیَا زَادِیْ وَ اِلٰی رَحْمَتِکَ رِحْلَتِیْ وَ فِیْ مَرْضَاتِکَ مَدْخَلِیْ وَاجْعَلْ فِیْ جَنَّتِکَ مَثْوَایَ وَ هَبْ لِیْ قُوَّةً اَحْتَمِلُ بِهَا جَمِیْعَ مَرْضَاتِکَ وَاجْعَلْ فِرَارِیْ اِلَیْکَ وَ رَغْبَتِیْ فِیْمَا عِنْدَکَ وَ اَلْبِسْ قَلْبِیْ الْوَحْشَةَ مِنْ شِرَارِ خَلْقِکَ وَ هَبْ لِیَ الْاُنْسَ بِکَ وَ بِاَوْلِیَآئِکَ وَ اَهْلِ طَاعَتِکَ وَ لاَ تَجْعَلْ لِفَاجِرٍ وَ لاَ کَافِرٍ عَلَیَّ مِنَّةً وَ لاَ لَه عِنْدِیْ یَدًا وَ لاَ بِیْ اِلَیْهِمْ حَاجَةً بَلِ اجْعَلْ سُکُوْنُ قَلْبِیْ وَ اُنْسَ نَفْسِیْ وَاسْتِغْنَائِیْ وَ کِفَایَتِیْ بِکَ وَ بِخِیَارِ خَلْقِکَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَاجْعَلْنِیْ لَهُمْ قَرِیْنًا وَاجْعَلْنِیْ لَهُمْ نَصِیْرًا وَامْنُنْ عَلَیَّ بِشَوْقٍ اِلَیْکَ وَ بِالْعَمَلِ لَکَ بِمَا تُحِبُّ وَ تَرْضٰی اِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ وَ ذٰلِکَ عَلَیْکَ یَسِیْرٌ

جب کسی غمگین بات یا گناہوں کی وجہ سے پریشان پوتے تو یہ دعاء

اے اللہ ! اے یکہ وتنہا اورکمزور وناتوان کی (مہوں میں ) کفایت کرنے والے اورخطر ناک مرحلوں سے بچا لے جانے والے! گناہوں نے مجھے بے یارومددگار چھوڑ دیا ہے ۔ اب کوئی ساتھی نہیں ہے اورتیرے غضب کے برداشت کرنے سے عاجز ہوں ۔اب کوئی سہارا دینے والا نہیں ہے تیری طرف بازگشت کا خطرہ درپیش ہے ۔اب اس دہشت سے کوئی تسکین دینے والا نہیں ہے ۔اب اس دہشت سے کوئی تسکین دینے والا نہیں ہے اورجب کہ تو نے مجھے خوف زدہ کیا ہے ۔ اورجب کہ تو نے مجھے خوف ذدہ کیا ہے تو کون ہے جو مجھے تجھ سے مطمئن کرے ۔ اورجب کہ تو نے مجھے تنہاچھوڑ دیا ہے تو کون ہے جو میری دستگیری کرے ۔ اور جب کہ تو نے مجھے ناتوان کر دیا ہے تو کون ہے جو مجھے قوت دے ۔ اے میرے معبود ! پر ور دہ کوکوئی پناہ نہیں دے سکتا سوائے اس کے پروردگار کے اورشکست خوردہ کوکوئی امان نہیں دے سکتا سوائے اس پر غلبہ پانے والے کے ۔ اورطلب کردہ کی کوئی مدد نہیں کر سکتا سوائے اس کے طالب کے ۔ یہ تمام وسائل اے میرے معبود تیرے ہی ہاتھ میں ہیں اورتیری ہی طرف راہ فرار وگریز ہے لہذا تو محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اورمیرے گزیز کو اپنے دامن میں پناہ دے اورمیری حاجت برلا۔ اے اللہ !اگر تو نے اپنا پاکیزہ رخ مجھ سے موڑ لیا اور اپنے احسان عظیم سے دریغ کیا یا اپنے رزق کو بند کر دیا ، یا اپنے رشتہ رحمت کو مجھ سے قطع کر لیا تو میں اپنی آرزؤوں تک پہنچنے کا وسیلہ تیرے سوا کوئی پا نہیں سکتااورتیرے قبضہ قدرت میں ہوں اورتیرے ہی ہاتھ میں میری بھاگ دوڑ ہے تیرے حکم کے آگے میرا حکم نہیں چل سکتا۔ میرے بارے میں تیرا فرمان جاری اورمیرے حق میں تیرا فیصلہ عدل وانصاف پر مبنی ہے ۔ تیرے قلمروسلطنت سے نکل جانے کا مجھے یارا نہیں اورتیرے احاطہ قدرت سے قدم باہر رکھنے کی طاقت نہیں اور نہ تیری محبت کو حاصل کر سکتا ہوں ۔ نہ تیری رضامندی تک پہنچ سکتا ہوں اورنہ تیرے ہاں کی نعمتیں پا سکتا ہوں مگر تیری اطاعت اورتیری رحمت فراواں کے وسیلہ سے۔ اے اللہ !میں ہر حال میں تیرا ذلیل بندہ ہوں تیری مدد کے بغیر میں اپنے سود زیاں کا مالک نہیں میں اس عجز وبے بضاعتی کی اپنے بارے میں گواہی دیتا ہوں اوراپنی کمزوری وبے چارگی کا اعتراف کرتا ہوں ۔ لہذا جو وعدہ تو نے مجھ سے کیا ہے اسے پورا کراور جو دیا ہے اسے تکمیل تک پہنچا دے اس لیے کہ میں تیرا بندہ ہوں جو بے نوا، عاجز، کمزور، بے سروسامان ، حقیر، ذلیل ، نادار، خوفزدہ ، اور پناہ کا خواستگار ہے اے اللہ ! رحمت نازل فرما محمد اوران کی آل پر اور مجھے ان عطیوں میں جو تو نے بخشے ہیں فراموش کا ر اور ان نعمتوں میں جو تو نے عطا کی ہیں احسان ناشناس نہ بنا دے اورمجھے دعا کی قبولیت سے نا امید نہ کر اگرچہ اس میں تا خیر ہو جائے ۔ آسائش میں ہوں یا تکلیف میں تنگی میں ہوں یا فارغ البلالی میں تندرستی میں ہوں یا خوشحالی میں ۔ تونگری میں ہوں یا عسرت میں ، فقر میں ، یا دولتمندی میں اے اللہ !محمد اور ان کی آل پررحمت نازل فرما اور مجھے اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے ہر حالت میں مدح وستائش وسپاس میں مصروف رکھ یہاں تک کہ دنیا میں سے جو کچھ تو دے اس پر خوش نہ ہونے لگوں اورجو روک لے اس پر رنجیدہ ہوں ۔ اور پر ہیز گاری کو میرے دل کا شعار بنا اور میرے جسم سے وہی کام لے جسے تو قبول فرمائے اوراپنی اطاعت میں ا نہماک کے ذریعہ تمام دنیوی علائق سے فارغ کر دے تاکہ اس چیز کو جوتیری ناراضی کا سبب ہے دوست نہ رکھوں اور جو چیز تیری خوشنودی کا باعث ہے اسے ناپسندنہ کروں ۔ اے اللہ ! محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور زندگی بھر میرے دل کو اپنی محبت کے لیے فارغ کر دے ۔ اپنی یاد میں اسے مشغول رکھ ، اپنے خوف وہراس کے ذریعہ (گناہوں کی ) کا موقع دے ، اپنی طرف رجوع ہونے سے اس کی قوت وتوانائی بخش ، اپنی اطاعت کی طرف اسے مائل کر اور اپنے پسندیدہ ترین راستہ پر چلا اوراورنعمتوں کی طلب پر اسے تیار کر اور پرہیز گاری کو میرا توشہ ، اپنی رحمت کی جانب میرا سفر، اپنی خوشنودی میں میرا گزر اوراپنی جنت میں میری منزل قرار دے اورمجھے ایسی قوت عطا فرما جس سے تیری رضا مندیوں کا بوجھ اٹھا لوں ۔اور میرے گریز کو اپنی جانب اور میری خواہش کو اپنے ہاں کی نعمتوں کی طرف قرار دے اور برے لوگ سے میرے دل کو متوحش اوراپنے اوراپنے دوستوں اورفرنبرداروں سے مانوش کر دے اور کسی بدکار اورکافر کا مجھ پر احسان نہ ہو ۔نہ اس کی نگاہ کرم مجھ پر ہو اور نہ اس کی مجھے کوئی احتیاج ہو بلکہ میرے دلی سکون ، قلبی لگاؤ،اور میری بے نیازی وکار گزاری کو اپنے اوراپنے برگزیدہ بندوں سے وابستہ کر ۔ اے اللہ ! محمد اورا ن کی آل پر رحمت نازل فرما اور مجھے ان کا ہم نشین ومددگار قرار دے اوراپنے شوق ووارفتگی اور ان کے ذریعہ جنہیں تو پسند کرتا او رجن سے خوش ہوتا ہے مجھ پر احسان فرما۔اس لئے کہ تو ہرچیز پر قادر ہے اور یہ کام تیرے لیے آسان ہے۔

جب طلب عافیت کرتے اوراس پر شکر ادا کرتے تو یہ دعاء پڑھتے

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ اَلْبِسْنِیْ عَافِیَتَکَ وَ جَلِّلْنِیْ عَافِیَتَکَ وَ حَصِّنِّیْ بِعَافِیَتِکَ وَ اَکْرِمْنِیْ بِعَافِیَتِکَ وَ اَغْنِنِیْ بِعَافِیَتِکَ وَ تَصَدَّقْ عَلَیَّ بِعَافِیَتَکَ وَ هَبْ لِیْ عَافِیَتَکَ وَ اَفْرِشْنِیْ عَافِیَتَکَ وَ اَصْلِحْ لِیْ عَافِیَتَکَ وَ لاَ تُغَرِّقْ بَیْنِیْ وَ بَیْنَ عَافِیَتَکَ فِی الدُّنْیَا وَ الْآخِرَةِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ عَافِنِیْ عَافِیَةً کَافِیَةً شَافِیَةً عَالِیَةً نَامِیَةً عَافِیَةً تُوَلِّدُ فِیْ بَدَنِیَ الْعَافِیَةِ عَافِیَةَ الدُّنْیَا وَالْآخِرَةِ وَامْنُنْ عَلَیَّ بِالصِّحَةِ وَالْاَمْنِ وَالسَّلاَمَةِ فِیْ دِیْنِیْ وَ بَدَنِیْ وَ الْبَصِیْرَةِ فِیْ قَلْبِیْ وَ النَّفَاذِ فِیْ اُمُوْرِیْ وَ الْخَشْیَةِ لَکَ وَ الْخَوْفِ مِنْکَ وَ الْقُوَّةِ عَلٰی مَا اَمَرْتَنِیْ بِه مِنْ طَاعَتِکَ وَ الْاِجْتِنَابِ لِمَا نَهَیْتَنِیْ عَنْهُ مِنْ مَعْصِیَتِکَ اَللّٰهُمَّ وَامْنُنْ عَلَیَّ بِالْحَجِّ وَ الْعُمْرَةِ وَ زِیَارَةِ قَبْرِ رَسُوْلِکَ صَلَوَاتُکَ عَلَیْهِ وَ رَحْمَتُکَ وَ بَرَکَاتُکَ عَلَیْهِ وَ عَلٰی اٰلِه وَ اٰلِ رَسُوْلِکَ عَلَیْهِمُ السَّلاَمُ اَبَدًا مَّا اَبْقَیْتَنِیْ فِیْ عَامِیْ هٰذَا وَ فِیْ کُلِّ عَامٍ وَاجْعَلْ ذٰلِکَ مَقْبُوْلاً مَشْکُوْرًا مَذْکُوْرًا لَدَیْکَ مَذْخُوْرًا عِنْدَکَ وَ اَنْطِقْ بِحَمْدِکَ وَ شُکْرِکَ وَ ذِکْرِکَ وَ حُسْنِ الثَّنَآءِ عَلَیْکَ لِسَانِیْ وَاشْرَحْ لِمَرَاشِدِ دِیْنِکَ قَلْبِیْ وَ اَعِذْنِیْ وَ ذُرِّیَّتِیْ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ وَمِنْ شَرِّ السَّآمَّةٍ وَ الْهَآمَّةِ وَ الْعَآمَّةِ وَ اللَّآمَّةِ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَیْطَانٍ مَرِیْدٍ وَ مِنْ شَرِّکُلِّ سُلْطَانٍ عَنِیْدٍ وَ مِنْ شَرِّکُلِّ مُتْرَفٍ حَفِیْدٍ وَ مِنْ شَرِّکُلِّ ضَعِیْفٍ وَّ شَدِیْدٍ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ شَرِیْفٍ وَّ وَضِیْعٍ وَ مِنْ شَرِّکُلِّ صَغِیْرٍ وَ کَبِیْرٍ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ قَرِیْبٍ وَّ بَعِیْدٍ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ مَنْ نَصَبَ لِرَسُوْلِکَ وَ لِاَهْلِ بَیْتِه حَرْبًا مِّنَ الْجِنِّ وَ الْاِنْسِ وَ مِنْ شَرِّ کُلِّ دَآبَّةٍ اَنْتَ اٰخِذٌ بِنَاصِیَتِهَا اِنَّکَ عَلٰی صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ مَنْ اَرَادَنِیْ بِسُوْٓءٍ فَاصْرِفْهُ عَنِّیْ وَادْحَرْ عَنِّیْ مَکْرَه وَادْرَاْ عَنِّیْ شَرَّه وَ رُدَّ کَیْدَه فِیْ نَحْرِه وَاجْعَلْ بَیْنَ یَدَیْهِ سَدًّا حَتّٰی تُعْمِیَ عَنِّیْ بَصَرَه وَ تُصِمَّ عَنْ ذِکْرِیْ سَمْحَه وَ تُقْفِلَ دُوْنَ اِخْطَارِیْ قَلْبَه وَ تُخْرِسَ عَنِّیْ لِسَانَه وَ تَقْمَعَ رَاْسَه وَ تُذِلَّ عِزَّه وَ تَکْسِرَ جَبَرُوْتَه وَ تُذِلَّ رَقَبَتَه وَ تَفْسَغَ کِبَرَه وَ تُوٴْمِنَنِیْ مِنْ جَمِیْعِ ضَرِّه وَ شَرِّه وَ غَمْزِه وَ هَمْزِه وَ لَمْزِه وَ حَسَدِه وَ عَدَاوَتِه وَ حَبَآئِلِه وَ مَصَآئِدِه وَ رَجْلِه وَ خَیْلِه اِنَّکَ عَزِیْزٌ قَدِیْرٌ

جب طلب عافیت کرتے اوراس پر شکر ادا کرتے تو یہ دعاء پڑھتے

اے اللہ ! رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور مجھے اپنی عافیت کا لباس پہنا، اپنی عافیت کی ردا اوڑھنا ، اپنی عافیت کے ذریعہ محفوظ رکھ ۔ اپنی عافیت کے ذریعہ عزت ووقار دے ۔ اپنی عافیت کے ذریعہ بے نیاز کر دے ۔اپنی عافیت کی بھیک میری جھولی میں ڈال دے اپنی عافیت مجھے مرحمت فرما۔ اپنی عافیت کو میرا اوڑھنا بچھونا قرار دے۔ اپنی عافیت کی میرے لئے اصلاح ودستی فرما اوردنیا وآخرت میں میرے اوراپنی عافیت کے درمیان جدائی نہ ڈال ۔ اے میرے معبود! رحمت نازل فرما محمد اورا ن کی آل پر اور مجھے ایسی عافیت دے جونے نیاز کرنے والی ، شفا بخشنے والی (امراض کی دسترس سے)بالا اورروز افزوں ہو ۔ ایسی عافیت جو میرے جسم میں دنیا وآخرت کی عافیت کو جنم دے اورصحت امن ، جسم وایمان کی سلامتی ، قلبی بصیرت ، نفاذ امور کی صلاحیت ، بیم وخوف کا جذبہ اور جس اطاعت کا حکم دیا ہے اس کے بجالانے کی قوت اورجن گناہوں سے منع کیا ہے ان سے اجتناب کی توفیق بخش کر مجھ پر احسان فرما ۔ بارالہا!مجھ پر احسان بھی فرما کہ جب تک تو مجھے زندہ رکھے، ہمیشہ اس سال بھی او رسال حج وعمرہ اورقبر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اورقبور آل رسول سلام اللہ علہیم کی زیارت کرتا رہوں ۔ اور ان عبادات کو مقبول وپسندیدہ قابل التفات اوراپنے ہاں ذخیر ہ اور حمد شکر وذکر اورثنائے جمیل کے نغموں سے میری زبان کو گویا رکھ اوردینی ہدایتوں کے لیے میرے دل کی گرہیں کھول دے اورمجھے اورمیری اولاد کو شیطان مردود اورزہریلے جانوروں ، ہلاک کرنے والے حیوانوں اوردوسرے جانوروں کے گزند اورچشم بد سے پناہ دے اور ہر سر کش شیطان ، ہر ظالم حکمران ، ہر جمع جھتے والے مغرور، ہر کمزور اورطاقتور ، ہر اعلے وادنے ہر چھوٹے بڑے اورہر نزدیک اور دور والے اور جن وانس میں تیرے پیغمبر اوران کے اہل بیت سے بر سر پیکار ہونے والے اور ہر حیوان کے شر سے جب پر تجھے تسلط حاصل ہے محفوظ ررکھ اس لیے تو حق وعدل کی راہ پر ہے ۔ اے اللہ ! محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرما اور جو مجھ سے برائی کرناچاہے اسے مجھ سے رو گردان کر دے۔ اس مکر وفریب (کے تیر ) اسی کے سینہ کی طرف پلٹا دے اور اس کے سامنے ایک دیوار کھڑی کر دے یہاں تک کہ اس کی آنکھوں کو مجھے دیکھنے سے نا بینا اوراس کے کانوں کو میرا ذکر سننے سے بہر کر دے اور اس کے دل پر قفل چڑھا دے تاکہ میرا اسے خیال نہ آئے اورمیرے بارے میں کچھ سننے سے اس کی زبان کو گنگ کر دے ، اس کا سر کچل دے ۔ اس کی گردن میں ذلت کا طوق ڈال دے اور اس کا تکبر ختم کر دے ۔ اور مجھے اس کی ضرر رسانی ، شرپسندی ، لعنہ زنی ، غیبت ، عیب جوئی ، حسد ، دشمنی اور اس کے پھندوں ، ہتکھنڈوں ، پیادوں اورسواروں سے اپنے حفظ وامان میں رکھ ۔ یقینا تو غلبہ واقتدار کا مالک ہے۔

اپنے والدین ( علیہما السلام ) کے حق میں حضرت کی دعاء

اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَ رَسُوْلِکَ وَ اَهْلِ بَیْتِهِ الطَّاهِرِیْنَ وَاخْصُصْهُمْ بِاَفْضَلِ صَلٰوتِکَ وَ رَحْمَتِکَ وَ بَرَکَاتِکَ وَ سَلاَمِکَ وَاخْصُصْ اَللّٰهُمَّ وَالِدَیَّ بِالْکَرَامَةِ لَدَیْکَ وَ الصَّلٰوةِ مِنْکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ اَلْهِمْنِیْ عَلْمَ مَا یَجِبُ لَهُمَا عَلَیَّ اِلْهَامًا وَاجْمَعْ لِیْ عِلْمَ ذٰلِکَ کُلِّه تَمَامًا ثُمَّ اسْتَعْمِلْنِیْ بِمَا تُلْهِمُنِیْ مِنْهُ وَ وَفِّقْنِیْ لِلنُّفُوْذِ فِیْمَا تُبَصِّرُنِیْ مِنْ عِلْمِه حَتّٰی لاَ یَفُوْتَنِی اسْتِعْمَالُ شَیْءٍ عَلَّمْتَنِیْهِ وَلاَ تَثْقُلْ اَرْکَانِیْ عَنِ الْحُفُوْفِ فِیْمَا اَلْهَمْتَنِیْهِ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه کَمَا شَرَّفْتَنَا بِه وَ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه کَمَا اَوْجَبْتَ لَنَا الْحَقِّ عَلَی الْخَلْقِ بِسَبَبِه اَللّٰهُمَّ اجْعَلْنِیْ اَهَابُهُمَا هَیْبَةَ السُّلْطَانِ الْعَسُوْفِ وَ اَبَرُّهُمَا بِرَّالْاُمِّ الرَّئُوْفِ وَاجْعَلْ طَاعَتِیْ لِوَالِدَیَّ وَ بِرِّیْ بِهِمَا اَقَرَّ لِعَیْنِیْ مِنْ رَقْدَةِ الْوَسْنَانِ وَ اَثْلَجَ لِصَدْرِیْ مِنْ شَرْبَةِ الظَّمْاٰنِ حَتّٰی اُوْثِرَ عَلٰی هَوَایَ هَوَاهُمَا وَ اُقَدِّمُ عَلٰی رِضَایَ رِضَاهُمَا وَ اَشْتَکْثِرَ بِرَّهُمَا بِیْ وَ اِنْ قَلَّ وَ اَسْتَقِلَّ بِرِّیْ بِهِمَا وَ اِنْ کَثُرَ اَللّٰهُمَّ خَفِّضْ لَهُمَا صَوْتِیْ وَ اَطِبْ لَهُمَا کَلاَمِیْ وَ اَلِیْ لَهُمَا عَرِیْکَتِیْ وَاعْطِفْ عَلَیْهِمَا قَلْبِیْ وَ صَیِّرْنِیْ بِهِمَا رَفِیْقًا وَ عَلَیْهِمَا شَفِیْقًا اَللّٰهُمَّ اشْکُرْ لَهُمَا تَرْبِیَتِیْ وَ اَثِبْهُمَا عَلٰی تَکْرِمَتِیْ وَاحْفَظْ لَهُمَا مَا حَفِظَاهُ مِنِّیْ فِیْ صِغَرِیْ اَللّٰهُمَّ وَ مَا مَسَّهُمَا مِنِّیْ مِنْ اَزًی اَوْ خَلَصَ اِلَیْهِمَا عَنِّیْ مِنْ مَکْرُوْهٍ اَوْضَاعَ قِبَلِیْ لَهُمَا مِنْ حَقٍّ فَاجْعَلْهُ حِطَّةً لِذُنُوْبِهِمَا وَعُلُوًّا فِیْ دَرَجَاتِهِمَا وَ زِیَادَةً فِیْ حَسَنَاتِهِمَا یَا مُبَدِّلَ السَّیِّئٰاتِ بِاَضْعَافِهَا مِنَ الْحَسَنَاتِ اَللّٰهُمَّ وَ مَا تَعَدَّیَا عَلَیَّ فِیْهِ مِنْ قَوْلٍ اَوْ اَسْرَفَا عَلَیَّ فِیْهِ مِنْ فِعْلٍ اَوْ ضَیَّعَاهُ لِیْ مِنْ حَقٍّ اَوْ قَصَّرَا بِیْ عَنْهُ مِنْ وَاجِبٍ فَقَدْ وَ قَبْتُه لَهُمَا وَ جُدْتُ بِه عَلَیْهِمَا وَ رَغِبْتُ اِلَیْکَ فِیْ وَضْعِ تَبِعَتِه عَنْهُمَا فَاِنِّیْ لَآ اَتَّهِمُهُمَا عَلٰی نَفْسِیْ وَلاَ اَسْتَبْطِئُهُمَا فِیْ بِرِّیْ وَ لَآ اَکْرَهُ مَا تَوَلَّیَاهُ مِنْ اَمْرِیْ یَارَبِّ فَهُمَا اَوْجَبُ حَقًّا عَلَیَّ وَ اَقْدَمُ اِحْسَانًا اِلَیَّ وَ اَعْظَمُ مِنَّةً لَدَیَّ مِنْ اَنْ اُقَاصَهُمَا بِعَدْلٍ اَوْ اُجَازِیَهُمَا عَلٰی مِثْلٍ اَیْنَ اِذًا یَّا اِلٰهِیْ طُوْلُ شُغْلِهِمَا بِتَرْبِیَتِیْ وَ اَیْنَ شِدَّةُ تَعَبِهِمَا فِیْ حَرَاسَتِیْ وَ اَیْنَ اِقْتَارُهُمَا عَلٰیٓ اَنْفُسِهِمَا لِلتَّوْسِعَةِ عَلَیَّ هَیْهَاتَ مَا یَسْتَوْفِیَانِ مِنِّیْ حَقَّهُمَا وَ لاَ اُدْرِکَ مَا یَجِبُ عَلَیَّ لَهُمَا وَ لاَ اَنَا بِقَاضٍ وَ ظِیْفَةً خِدْمَتِهِمَا فَصَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ اَعَنِّیْ یَا خَیْرَ مَنِ اسْتُعِیْنَ بِه وَ وَفِّقْنِیْ یَآ اَهْدٰیْ مَنْ رُغِبَ اِلَیْهِ وَلاَ تَجْعَلْنِیْ فِیْٓ اَهْلِ الْعُقُوْقِ لِلْاٰبَآءِ وَ الْاُمَّهَاتِ یَوْمَ تُجْزٰی کُلُّ نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ وَ هُمْ لاَ یُظْلَمُوْنَ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَ ذُرِّیَّتِه وَاخْصُصْ اَبَوَیَّ بِاَفْضَلِ مَا خَصَصْتَ بِه اٰبَآءَ عِبَادِکَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ اُمَّهَاتِهِمْ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ اَللّٰهُمَّ لاَ تُنْسِنِیْ ذِکْرَهُمَا فِیْ اَدْبَارِ صَلَوَاتِیْ وَ فِیْ اِنًا مِنْ اٰنَآءِ لَیْلِیْ وَ فِیْ کُلِّ سَاعَةٍ مِّنْ سَاعَاتِ نَهَارِیْ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ اٰلِه وَاغْفِرْ لِیْ بِدُعَائِیْ لَهُمَا وَاغْفِرْ لَهُمَا بِبِرِّهِمَا لِیْ مَغْفِرَةً حَتْمًا وَارْضَ عَنْهُمَا بِشَفَاعَتِیْ لَهُمَا رِضًی عَزْمًا وَ بَلِّغْهُمَا بِالْکَرَامَةِ مَوَاطِنَ السَّلاَمَةِ اَللّٰهُمَّ وَ اِنْ سَبَقَتْ مَغْفِرَتُکَ لَهُمَا فَشَفِّعْهُمَا فِیَّ وَ اِنْ سَبَقَتْ مَغْفِرَتُکَ لِیْ فَشَفِّعْنِیْ فِیْهِمَا حَتّٰی نَجْتَمِعَ بِرَاْفَتِکَ فِیْ دَارِ کَرَامَتِکَ وَ مَحَلِّ مَغْفِرَتِکَ وَرَحْمَتِکَ اِنَّکَ ذُوْالْفَضْلِ الْعَظِیْمِ وَ الْمَنِّ الْقَدِیْمِ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرَّاحِمِیْنَ

اپنے والدین ( علیہما السلام ) کے حق میں حضرت کی دعاء

اے اللہ ! اپنے عہد خاص اوررسول محمد مصطفے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اوران کے پاک وپاکیزہ اہل بیت پر رحمت نازل فرما اور انہیں بہترین رحمت وبرکت اوردرود وسلام کے ساتھ خصوصی امتیاز بخش اوراے معبود !میرے ماں باپ کو بھی اپنے نزدیک عزت وکرامت اوراپنی رحمت سے مخصوص فرما ۔اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے ۔اے اللہ ! محمد او ر ان کی آل پر رحمت نازل فرما اور ان کے جو حقوق مجھ پر واجب ہیں ان کا علم بذریعہ الہام عطا کر اور ان تمام واجبات کا علم بے کم وکاست میرے لیے مہیا فر ما دے ۔ پھر جو مجھے بذریعہ الہام بتائے اس پر کار بند رکھ اوراس سلسلہ میں جو بصیرت علمی عطا کر ے اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق دے تا کہ ان باتوں میں سے جو تو نے مجھے تعلیم کی ہیں کوئی بات عمل میں آئے بغیر نہ رہ جائے اوراس خدمت گزاری سے جو تو نے مجھے بتلائی ہے میرے ہاتھ پیر تھکن محسوس نہ کریں۔ اے اللہ محمد اوران کی آل پر رحمت نازل فرماکیونکہ تو نے اس کی وجہ سے ہمارا حق مخلوقات پر قائم کیا ہے اے اللہ ! مجھے ایسا بنا دے کہ میں ان دونوں سے ڈرا جاتا ہے اوراس طرح ان کے حال پر شفیق ومہربان رہوں (جس طرح شفیق ماں ) اپنی اولاد پر شفقت کرتی ہے اوران کی فرما نبرداری اوران سے حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کو میری آنکھوں کے لیے اس سے زیادہ کیف افزا قرار دے جتنا چشم خواب آلود میں نیند کا خمار اورمیرے قلب وروح کے لیے اس سے بڑھ کر مسرت انگیز قرار دے جتنا پیاسے کے لیے جرعہ آب تاکہ میں اپنی خواہش پر ان کی خواہش کو ترجیح دوں اور اپنی خوشی پر ان کی خوشی کو مقدم رکھوں اور ان کے تھوڑے احسان کو بھی جو مجھ پر کریں ، زیادہ سمجھوں ، اور میں جو نیکی کروں اے اللہ ! میری آواز کو ان کے سامنے آہستہ میرے کلام کو ان کے لیے خوشگوار میری طبیعت کو نرم اورمیرے دل کو مہربان بنا دے اور مجھے ان کے ساتھ نرمی وشفقت سے پیش آنے والا قرار دے ۔ اے اللہ ! نہیں میری پرورش کی جزائے خیر دے اورمیری حسن نگہداشت پر اجر وثواب عطا کر اور کم سنی میں میری خبر گیری کا انہیں صلہ دے اے اللہ ##! انہیں میری طرف سے کوئی تکلیف پہنچتی ہو یا میری جانب سے کوئی نا گوار صور ت پیش آئی ہو یا میری جانب سے کوئی نا گوار صورت پیش آئی ہو یا ان کی حق تلفی ہوئی ہو تو اسے ان کے گناہوں کا کفارہ درجات کی بلندی اور نیکیوں میں اضافہ کا سبب قرار دے اے برائیوں کو ئی گنا نیکیوں سے بدل دینے والے بارالہا!اگر انہوں نے میرے ساتھ گفتگو میں سختی یا کسی کام میں زیادتی یا میرے کسی حق میں فرو گذاشت یا اپنے فرض منصبی میں کوتاہی کی ہو تو میں ان کو بخشتا ہوں اوراسے نیکی اوراحسان کا وسیلہ قرا ر دیتا ہوں کہ اس کا مواخذہ ان سے نہ کرنا۔ اس لیے کہ میں اپنی نسبت ان سے کوئی بد گمانی نہیں رکھتا اورنہ تربیت کے سلسلہ میں انہیں سہل انگار سمجھتا ہوں اور نہ ان کی دیکھ بھال کو نا پسند کرتا ہوں اس لیے کہ ان کے حقوق مجھ لا لازم وواجب ، ان کے احسانات دیرینہ اوران کے انعامات عظیم ہیں وہ اس سے بالا تر ہیں کہ میں ان کو برابر کا بدلہ یا ویسا ہی عوض دے سکوں ۔ اگر ایسا کر سکوں تو اے میرے معبود!وہ ان کا ہمہ وقت میری تربیت میں مشغول رہنا میری خبر گیری میں رنج وتعب اٹھانا اورخود عسرت وتنگی میں رہ کر میری آسودگی کا سامان کرنا کہاں جائے گا بھلا کہاں ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے حقوق کا صلہ مجھ سے پا سکیں اورنہ میں خود ہی ان کے حقوق سے سبکدوش ہو سکتا ہوں اورنہ ان کی خدمت کا فریضہ انجام دے سکتا ہوں رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور میری مدد فرما اے بہتر ان سب سے جن سے مدد مانگی جاتی ہے اورمجھے توفیق دے اے زیادہ رہنمائی کرنے والے ان سب سے جب کی طرف (ہدایت کے لیے) توجہ کی جاتی ہے اور مجھے اس دن جب کہ ہر شخص کو اس کے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا اورکسی پر زیادتی نہ ہو گی ۔ان لوگوں میں سے قرار نہ دینا جو ماں باپ کے عاق ونا فرمانبردا رہوں ۔اے اللہ محمد اور ان کی آل پررحمت نازل فرما اورمیرے ماں باپ کو تواس سے بڑھ کر امتیاز دے جو مومن بندوں کے ماں باپ کو تو نے بخشا ہے اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والے ۔ اے اللہ ان کی یاد کونمازوں کے بعدرات کی ساعتوں اور دن کے تمام لمحوں میں کسی وقت فراموش نہ ہونے دے اے اللہ !محمد اور ان کی آل پر رحمت نازل فرمااورمجھے ان کے حق میں دعا کرنے کی وھہ سے ااور انہیں میرے ساتھ نیکی کرنے کی وجہ سے ان سے قطعی طور پر راضی وخوشنود ہو اورانہیں عزت وآبرو کے ساتھ سلامتی کی منزلوں تک پہنچا دے ۔ اے اللہ ! اگر تو نے انہیں مجھ سے پہلے بخش دیا تو انہیں میرا شفیع بنا ۔تاکہ ہم سب تیرے لطف وکرم کی بدولت تیرے بزرگی کے گھر اورنخشش ورحمت کی منزل میں ایک ساتھ جمع ہو سکیں ۔ یقینا تو بڑے فضل والا، قدیم احسان والا اورسب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے

اولاد کے حق میں حضرت کی دعاء

اَللّٰهُمَّ وَ مُنَّ عَلَیَّ بِبَقَآءِ وُلْدِیْ وَ بِاِصْلاَحِهِمْ لِیْ وَ بِاِمْتَاعِیْ بِهِمْ اِلٰهِیْ اُمْدُدْلِیْ فِیْ اَعْمَارِهِمْ وَزِدْلِیْ فِیْ اٰجَالِهِمْ وَ رَبِّ لِیْ صَغِیْرَهُمْ وَ قَوِّلِیْ ضَعِیْفَهُمْ وَ اَصَحَّ لِیْ اَبْدَانَهُمْ وَ اَدْیَانَهُمْ وَ اَخْلاَقَهُمْ وَ عَافِهِمْ فِیْ اَنْفُسِهِمْ وَ فِیْ جَوَارِحِهِمْ وَ فِیْ کُلِّ مَا عُنِیْتُ بِه مِنْ اَمْرِهِمْ وَ اَدْرِرْلِیْ وَ عَلٰی یَدَیْ اَرْزَاقَهُمْ وَاجْعَلْهُمْ اَبْرَارًا اَتْقِیَآءَ بُصَرَآءَ سَامِعِیْنَ مُطِیْعِیْنَ لَکَ وَلِأَوْلِیٰآئِکَ مُحِبِّیْنَ مُنَاصِحِیْنَ وَ لِجَمِیْعِ اَعْدٰآئِکَ مُعَانِدِیْنَ وَ مُبْغِضِیْنَ اٰمِیْنَ اَللّٰهُمَّ اشْدُدْ بِهِمْ عَضُدِیْ وَ اَقِمْ بِهِمْ اَوْدِیْ وَ کَثِّرْ بِهِمْ عَدَدِیْ وَ زَیِّنْ بِهِمْ مَحْضَرِیْ وَ اَحْیِ بِهِمْ ذِکْرِیْ وَاکْفِنِیْ بِهِمْ فِیْ غَیْبَتِیْ وَ اَعِنِّیْ بِهِمْ عَلٰی حَاجَتِیْ وَاجْعَلْهُمْ لِیْ مُحِبِّیْنَ وَ عَلَیَّ حَدِبِیْنَ مُقْبِلِیْنَ مُسْتَقِیْمِیْنَ لِیْ مُطِیْعِیْنَ غَیْرَ عَاصِیْنَ وَ لاَ عَآقِّیْنَ وَ لاَ مُخَالِفِیْنَ وَ لاَ خَاطِئِیْنَ وَ اَعِنِّیْ عَلٰی تَرْبِیَتِهِمْ وَتَاْدِیْبِهِمْ وَ بِرِّهِمْ وَ هَبْ لِیْ مِنْ لَدُنْکَ مَعَهُمْ اَوْلاَدًا ذُکُوْرًا وَاجْعَلْ ذٰلِکَ خَیْرًا لِیْ وَاجْعَلْهُمْ لِیْ عَوْنًا عَلٰی مَا سَاَلْتُکَ وَ اَعِذْنِیْ وَ ذُرِّیَّتِیْ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیْمِ فَاِنَّکَ خَلَقْتَنَا وَ اَمَرْتَنَا وَ نَهَیْتَنَا وَ رَغَّبْتَنَا فِیْ ثَوَابِ مَا اَمَرْتَنَا وَ رَهَّبْتَنَا عِقَابَه وَجَعَلْتَ لَنَا عَدُوًّا یَکِیْدُنَا سَلَّطْتَه مِنَّا عَلٰی مَا لَمْ تُسَلِّطْنَا عَلَیْهِ مِنْهُ اَسْکَنْتَه صُدُوْرَنَا وَ اَجْرَیْتَه مَجَارِیَ دِمَآئِنَا لاَ یَغْفُلُ اِنْ غَفَلْنَا وَ لاَ یَنْسٰی اِنْ نَسِیْنَا یُوٴْمِنُنَا عِقَابَکَ وَ یُخَوِّفُنَا بِغَیْرِکَ اِنْ هَمَمْنَا بِفَاحِشَةٍ شَجَّعَنَا عَلَیْهَا وَ اِنْ هَمَمْنَا بِعَمَلٍ صَالِحٍ ثَبَّطَنَا عَنْهُ یَتَعَرَّضُ لَنَا بِالشَّهَوٰاتِ وَ یَنْصِبُ لَنَا بِالشُّبْهَاتِ اِنْ وَعَدَنَا کَذَبَنَا وَ اِنْ مَنَّانَا اَخْلَفَنَا وَ اِلاَّ تَصْرِفْ عَنَّا کَیْدَه یُضِلُّنَا وَ اِلاَّ تَقِنَا خَبَالَه یَسْتَزِلَّنَا اَللّٰهُمَّ فَاقْهَرْ سُلْطَانَه عَنَّا بِسُلْطَانِکَ حَتّٰی تَحْبِسَه عَنَّا بِکَثْرَةِ الدُّعَآءِ لَکَ فَنُصْبِحَ مِنْ کَیْدِه فِی الْمَعْصُوْمِیْنَ بِکَ اَللّٰهُمَّ اَعْطِنِیْ کُلَّ سُوٴْلِیْ وَاقْضِ لِیْ حَوٰآئِجِیْ وَ لاَ تَمْنَعْنِیَ الْاِٴجَابَةَ وَ قَدْ ضَمِنْتَهَا لِیْ وَ لاَ تَحْجُبْ دُعَآئِیْ عَنْکَ وَ قَدْ اَمَرْتَنِیْ بِه وَامْنُنْ عَلَیَّ بِکُلِّ مَا یُصْلِحُنِیْ فِیْ دُنْیَایَا وَ اٰخِرَتِیْ مَا ذَکَرْتُ مِنْهُ وَ مَا نَسِیْتُ اَوْ اَظْهَرْتُ اَوْ اَخْفَیْتُ اَوْ اَعْلَنْتُ اَوْ اَسْرَرْتُ وَاجْعَلْنِیْ فِیْ جَمِیْعِ ذٰلِکَ مِنَ الْمُصْلِحِیْنَ بِسُوٴَالِیْ اِیَّاکَ الْمُنْجِحِیْنَ بِالطَّلَبِ اِلَیْکَ غَیْرِ الْمَمْنُوْعِیْنَ بِالتَّوَکُّلِ عَلَیْکَ الْمُعَوَّدِیْنَ بِالتَّعَوُّذِ بِکَ الرَّابِحِیْنَ فِیْ الْتِّجَارَةِ عَلَیْکَ الْمُجَارِیْنَ بِعِزِّکَ الْمُوْسَعِ عَلَیْهِمُ الرِّزْقُ الْحَلاَلُ مِنْ فَضْلِکَ الْوَاسِعِ بِجُوْدِکَ وَ کَرَمِکَ الْمُعَزِّیْنَ مِنَ الذُّلِّ بِکَ وَ الْمُجَارِیْنَ مِنَ الظُّلْمِ بِعَدْلِکَ وَ الْمُعَافِیْنَ مِنَ الْبَلٰآءِ بِرَجْمَتِکَ وَ الْمُغْنِیْنَ مِنَ الْفَقْرِ بِغِنَاکَ وَ الْمَعْصُوْمِیْنَ مِنَ الذُّنُوْبِ وَ الزَّلَلِ وَ الْخَطَآءِ بِتَقْوَاکَ وَ الْمُوَفَّقِیْنَ لِلْخَیْرِ وَ الرُّشْدِ وَ الصَّوَابِ بِطَاعَتِکَ وَ الْمُحَالِ بَیْنَهُمْ وَ بَیْنَ الذُّنُوْبِ بِقُدْرَتِکَ التَّارِکِیْنَ لِکُلِّ مَعْصِیَتِکَ السَّاکِنِیْنَ فِیْ جِوَارِکَ اَللّٰهُمَّ اَعْطِنَا جَمِیْعَ ذٰلِکَ بِتَوْفِیْقِکَ وَ رَحْمَتِکَ وَ اَعِذْنَا مِنْ عَذَابِ السَّعِیْرِ وَ اَعْطِ جَمِیْعَ الْمُسْلِمِیْنَ وَ الْمُسْلِمَاتِ وَ الْمُوٴْمِنِیْنَ وَ الْمُوٴْمِنَاتِ مِثْلَ الذَّیِ سَاَلْتُکَ لِنَفْسِیْ وَ لِوُلْدِیْ فِیْ عَاجِلِ الدُّنْیَا وَاٰجِلِ الْاٰخِرَةِ اِنَّکَ قَرِیْبٌ مُّجِیْبٌ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ عَفُوٌّ غَفُوْرٌ رَوٴُفٌ رَّحِیْمٌ وَ اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَةً وَ فِی الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِ

اولاد کے حق میں حضرت کی دعاء

اے میرے معبود !میری اولاد کی بقا اوران کی اصلاح اوران سے بہرہ مندی کے سامان مہیا کر کے مجھے ممنون احسان فرما اورمیرے سہارے کے لیے ان کی عمروں میں برکت اورزندگیوں میں طول دے اور ان میں سے چھوٹوں کی پرورش فرما اورکمزوروں کو توانائی دے اوران کی جسمانی ، ایمانی اوراخلاقی حالت کو درست فرما اور ان کے جسم وجان اوران کے دوسرے معاملات میں جن میں مجھے اہتمام کرنا پڑے انہیں عافیت سے ہمکنار رکھ ،اورمیرے لیے اورمیرے ذریعہ ان کے لیے زرق فراواں جاری کر اورانہیں نیکو کار ، پرہیز گار، روشن دل ، حق نیوش اور اپنا فرمانبردار اور اپنے دوستوں کا دوست وخیر خواہ اوراپنے تمام دشمنوں کا دشمن وبدخواہ قرار دے۔ آمین ۔ اے اللہ ! ان کے ذریعہ میرے بازوؤں کو قوی اور میری پریشان حالی کی اصلاح اوران کی وجہ سے میری جمعیت میں اضافہ اورمیری مجلس کی رونق دوبالا فرما اوران کی بدولت میر انام زندہ رکھ اورمیری عدم موجودگی میں انہیں میرا قائم مقام قرار دے اور ان کے وسیلہ سے میری حاجتوں میں میری مدد فرما اورانہیں میرے لیے دوست ، مہربان ، ہمہ تن متوجہ ، ثابت قدم اورفرمانبردار قرار دے ۔ وہ نافرمان ، سر کش ، مخالف وخطا کار نہ ہوں اور ان کی تربیت وتادیب اوران سے اچھے برتاؤ میں میری مدد فرما۔ اور نے کے علاوہ بھی مجھے اپنے خزانہ رحمت سے نرینہ اولاد عطا کر اور انہیں ان چیزوں میں جن کا میں طلب گار ہوں میرا مددگار بنا اور مجھے اور میری ذریت کو شیطان مردود سے پناہ دے ۔ اس لیے کہ تو نے ہمیں پیدا کیا اورامر ونہی کی اور جو حکم دیا اس کے ثواب کی طرف راغب کیا اور جس سے منع کا اس کے عذاب سے ڈریا۔اورہما راایک دشمن بنایا جو ہم سے مکر کرتا ہے اورجتنا ہماری چیزوں پر اسے تسلط دیا ہے اتنا ہمیں اس کی کسی چیز پر تسلط نہیں دیا۔ اس طرح کہ اسے ہمارے سینوں میں ٹھہرادیا اورہمارے رگ وپے میں دوڑایا دیا ۔ ہم غافل ہو جائیں مگر وہ غافل نہیں ہوتا۔ہم بھول جائیں مگر وہ نہیں بھولتا۔ وہ ہمیں تیرے عذاب سے مطمئن کرتا ہے تیرے علاوہ دوسروں سے ڈراتا ہے اگر ہم کسی برائی کا ارادہ کرتے ہیں تو وہ ہماری ہمت بندھاتا ہے اوراگر کسی عمل خیر کا ارادہ کرتے ہیں توہمیں اس سے باز رکھتا ہے اورگناہوں کی دعوت دیتا ہے اور ہمارے سامنے شبہے کھڑے کر دیتا ہے اگر وعدہ کرتا ہے تو جھوٹا اورامید دلاتا ہے توخلاف ورزی کرتا ہے اگر تو اس کے مکر کو نہ ہٹانے تو وہ ہمیں گمراہ کر کے چھوڑے گا ۔اوراس کے فتنوں سے نہ بچائے تو وہ ہمیں ڈگممگائے گا خدایا! اس کے تسلط کو اپنی قوت وتوانائی کے ذریعہ ہم سے دفع کر دے تا کہ کثرت دعا کے وسیلہ سے اسے ہماری راہ ہی ہٹا دے اور ہم اس کی مکاریوں سے محفوظ ہو جائیں ۔اے اللہ ! میری ہر درخواست کو قبول فرما اورمیری حاجتیں برلا اورجب کہ تو نے استجابت دعا کا ذمہ لیا ہے تو میری دعا کو رد نہ کر اوعر جب کہ تو نے مجھے دعا کا حکم دیا ہے تو میری دعا کو اپنی بارگاہ سے روک نہ دے ۔اورجن چیزوں سے میرا دینی ودنیوی مفادوابستہ ہے ان کی تکمیل سے مجھ پر احسان فرما۔ جو یاد ہوں اورجو بھول گیا ہوں ، ظاہر کی ہوں ، یا پوشیدہ رہنے دی ہوں ۔ علانیہ طلب کی ہوں یا در پردہ (نیت وعمل)اصلاح کرنے والوں اوراس بنا پر کہ تجھ سے طلب کیا ہے کامیاب ہونے والوں اوراس سبب سے کہ تجھ پر بھروسہ کیا ہے غیر مسترد ہونے والوں میں سے قرار دے اور(ان لوگوں میں شمار کر) جو تیرے دامن میں پناہ لینے کے خو گر ، تجھ سے بیو پار میں فائدہ اٹھانے ولاے اور تیرے دامن عزت میں پناہ گزین ہیں جنہیں تیرے ہمہ گیرفضل وجود وکرم سے رزق حلال مں فراوانی حاصل ہوئی ہے اور تیری وجہ سے ذلت سے عزت تک پہنچے ہیں اور تیرے عدل و انصاف کے دامن میں ظلم سے پناہ لی ہے اور رحمت کے ذریعہ بلاو مصیبت سے محفوظ ہیں اور تیری نے نیازی کی وجہ سے فقیر سے غنی ہو چکے ہیں اور تیرے تقوے کی وجہ سے گناہوں ۔ لغزشوں اورخطاؤں سے معصوم ہیں اورتیری اطاعت کی وجہ سے خیر ورشد وصواب کی تو فیق انہیں حاصل ہے اور تیری قدرت سے ان کے گناہوں کے درمیان پردہ حائل ہے اور جو تمام گناہوں سے دست بردار اورتیرے جوار رحمت میں مقیم ہیں بارالہا! اپنی توفیق رحمت سے یہ تمام چیزیں ہمیں عطا فرما۔ اوردوزخ کے آزاد سے پناہ دے اور جن چیزوں کا میں نے اپنے لیے اوراپنی اولاد کے لیے سوال کیا ہے ایسی ہی چیزیں تمام مسلمین ومسلمات اورمومنین ومومنات کو دنیا اورآخرت میں مرحمت فرما۔ اس لیے کہ تو نزدیک اور دعا کا قبول کرنے والا ہے سننے والا اورجاننے والا ہے معاف کرنے والا اوربخشنے والا اورشفیق ومہربان ہے ہمیں دنیا میں نیکی (توفیق عبادت) اورآخرت میں نیکی (بہشت جاوید) عطا کر ، اوردوزخ کے عذاب سے بچائے رکھ۔