باب القرآن
۱- جو شخص تلاوتِ قرآن مجید شروع کرنے سے پہلے یہ دعا پڑھے تو ایک ایک لفظ کے بدلے پچاس ہزار نیکیاں ملیں گی۔
بسم اللّٰه الرحمٰن الرحیم
اَللّٰهُمَّ بِالْحَقِّ انَزْلَتَه وَبِالحَقِّ نَزلَ اَللّٰهُمَّ عَظِّم فِیهِ رَغَبَتِی وَاجْعَلَه نُور البَصْریْ وَشِفاءَ الصَدْرِی وَذهَابَ الهمی وَغمِّی وَحزنِی اَللّٰهُمَّ جَملِّ بِه وَجْهِیْ وَقوبه جَسدی وَارْفَع بِه دَرَجَاتِیْ وَثقلِّ بِه مِیزَانِیْ وَالرُزْقنِیْ حَقَّ تَلاوَتِه بِحَقِّ مُحَمّد وَاٰله -
۲- سورہ یٰسین قرآن پاک کا دل کہلاتا ہے جو شخص اسے ایک بار پڑھے بیس حج کا ثواب ملے اور جو سنے اسے ثواب مثل اس شخص کے ہو جس نے ایک ہزار دینار راہِ خدا میں صرف کیے ہوں۔
۳- قرآن پاک کی تلاوت کے عوض ہر ہرف پر دس نیکی ہے مگر ماہِ رمضان المبارک میں اسے دس گنا کر دیا جاتا ہے۔ ایک حرف ایک لفظ کی نیکیوں کے برابر لفظ آیت کے برابر آیت سورة کے مساوی اور ایک سورة مکمل قرآن حکیم پڑھنے کا ثواب کے مترادف ہے۔
۴- جو شخص تین مرتبہ سورة اخلاص پورے خلوص کے ساتھ ۱۰ مرتبہ سورة قدر مکمل قدرو حذر کے ساتھ تلاوت کرے۔ اس کے نامہ اعمال میں ایک پورا قرآن پڑھنے کا ثواب لکھا جاتا ہے۔
۵- جو شخص ایک مرتبہ آیت الکرسی (ھم فیھا خالدون تک) پڑھے تو خداوندعالم اُس سے ایک ہزار بلائیں دنیا کی اور اتنی ہی آخرت کی بلائیں دُور کرتا ہے۔
۶- نماز ظہرین کے بعد دس مرتبہ سورة القدر پڑھنے سے اس مرد زن کے نامہ اعمال میں اس دن کے تمام عابدین کی نیکیوں کے برابر ثواب کا اضافہ کیا جائے گا۔ نیز نمازِ فجر کے بعد دس دفعہ تلاوت کرنے سے وسعت ِ رزق کے اسباب مہیا ہوں گے۔
۷- مفتاح النجاح میں سے سورہ یٰسین کے جو فضائل نقل کیے گئے ہیں ان میں سے ایک تحفہ یہ بھی ہے کہ جو کوئی سورہ یٰسین پڑھے تو خدائے تعالیٰ اسے بارہ قرآن مجید مکمل پڑھنے کا ثواب عطا کرے گا۔
۸- سورہ یٰسین پڑھنے والے کے لیے بیس حج کا ثواب ہے اس کے سننے والے کیل یے ہزار نور‘ ہزار رحمتیں اور ہزار برکتیں ہوں گی۔
۹- جو کوئی سورہ یٰسین کو قبرستان میں تلاوت کرے حضور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے خدا وند تعالیٰ وہاں مدفون لوگوں کے عذاب میں کمی کرے گا اور ان بزرگان کی تعداد کے برابر اُس نیکیاں عطا کرے گا۔
۱۰- امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے جو شخص سونے سے پہلے سورہ یٰسین پڑھے خداوند کریم اس پر ہزار فرشتے مقرر کرے گا اور اگر اسی روز مر جائے تو رب رحیم جنت میں داخل کرے گا۔
۱۱- امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ سورہ رحمن کی تلاوت کرنے والے لوگوں سے خدا خود کہے گاکہ تم جنت میں داخل ہو جاؤ اور اس میں جہاں چاہو رہو۔ آپ کا ہی فرمان ہے: جو شخض سورہ رحمن پڑھتا رہے پس جبفَبَایِّ اٰلآءِ ربکما تکذبان
پر پہنچے تو کہےلا بشی ءٍ من الائک رب اکذب
۔
۱۲- اگر کوئی شخص رات کو سورہ رحمن پڑھے اور اسی رات مر جائے تو شہید قرار پائے۔ دن کو پڑھے اور اُسی روز بلاوا آجائے اسی طرح شہید کی موت مرے۔
۱۳- عبداللہ بن مسعود کہتے ہیں کہ میں نے اپنی بیٹیوں کو سورہ واقعہ تعلیم کر دی ہے پس وہ کسی غیر کے مال کے محتاج نہ رہیں گی۔ آپ ہی سے روایت ہے کہ میں نے حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ جو شخص ہر شب سورہ واقعہ کی تلاوت کرے تو اُسے کسی قسم کی پریشانی نہ ہوگی۔ فقیرومحتاج نہ ہوگا‘ خداوندعالم اُسے وسعت رزق عطا کرے گا۔
۱۴- امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے جو شخص ہر رات سونے سے پہلے سورہ واقعہ پڑھے تو وہ خداوندعالم کے حضور اس طرح آئے گا کہ اس کا چہرہ تاباں ہوگا‘ نیز جوشخص بہشت کی نعمتوں کا اشتیاق رکھتا ہو ہر شب سورہ واقعہ پڑھے۔
۱۵- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص سورہ شمس پڑھے توگویا اس نے راہِ خدا میں ان اشیاء کے برابر صدقہ دیا جن پر سورج اور چاند کی روشنی پڑتی ہے۔
۱۶- جو شخص نماز فریضہ میں سورہ قدر پڑھے خدائے تعالیٰ اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیتا ہے۔
۱۷- سورہ زلزال چار مرتبہ پڑھنے سے ایک مکمل قرآن مجید پڑھنے کا ثواب ملتا ہے۔
سورہ اخلاص تین مرتبہ پڑھنے سے ایک مکمل قرآن مجید پڑھنے کا ثواب ملتا ہے۔
۱۸- ہر فرض نماز کے بعد آیت الکرسی ھم فیھا خالدون تک پڑھنا رزق میں فراوانی کا باعث ہے۔ اس کا گھر میں لکھ رکھنا چوری سے بچاؤ کا موجب ہے اور مرنے سے پہلے جو پڑھتا رہے حضور اکرم نے فرمایا بہشت میں اپنا مقام دیکھ لے گا۔
۱۹- شیخ کلینی نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا تیرے والد گرامی فرمایا کرتے تھے کہ سورہ اخلاص ثواب تلاوت کے اعتبار سے قرآن کا تیسرا حصہ ہے اور سورہ کافرون قرآن کا چوتھا حصہ ہے۔
۲۰- جو شخص سوتے وقت سورہ تکاثر کی تلاوت کرے گا وہ عذاب قبر سے محفوظ رہے گا۔
۲۱- ایک شخص نے امام محمد تقی علیہ السلام سے قرض کی ادائیگی کی التجا کی‘ تو آپ نے فرمایا زیادہ سے زیادہ فرصت کے وقت استغفار کیا کرو اور اپنی زبان کو سورہ قدر کی تلاوت سے تر رکھو۔
۲۲- خلاصة الاذکار نے جنابِ سیدہ سے روایت کی ہے میرے والد نے فرمایا: سونے سے قبل چار عمل ضرور بجا لاؤ۔
( ۱) قرآن مجید پڑھ لو۔ ( ۲) انبیاء کواپنا شفیع بنا لو۔ ( ۳) مومنین کو راضی کر لو۔ ( ۴) حج اور عمرہ بجا لاؤ۔
میں نے عرض کی یہ تو میرے بس سے باہر ہیں‘ مسکراتے ہوئے فرمایا: جب تم تین مرتبہ سورہ توحید پڑھ لو ختم قرآن کا ثواب مل گیا(
قل هو الله احد
)
درود پاک اللھم صل علٰی محمد وآل محمد پڑھو تو محمدمصطفی اور انبیاء شفیع بن گئے‘
اَللّٰهُمَّ اغفر للمومنین والمومنات
پڑھ لو مومنات و مومنین راضی ہوگئے اور جب سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالحَمْدُلِلّٰہِ وَلاَ اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہَ وَاللّٰہُ اکَبْرَ پڑھ لیا حج و عمرہ کے بجا لانے کا ثواب مل گیا۔
۲۳- سورہ یٰسین پڑھنے والے سے متعلق قیامت کے دن لوگ اس کا مرتبہ دیکھ کر کہیں گے: سبحان اللہ۔ اس بندے سے کوئی چھوٹا سا گناہ بھی نہیں ہوا کہ اس کا مواخذہ ہو۔
۲۴- سورہ یٰسین کو دافع کہتے ہیں کیونکہ پڑھنے والے سے دنیا و آخرت کی بلائیں دفع ہوتی ہیں۔
سورہ یٰسین کو قاضیہ کہتے ہیں کیونکہ پڑھنے والے کی تمام حاجتیں پوری ہوتی ہیں۔
۲۵- جو شخص پابندی سے سورہ مدثر پڑھے اسے اجرعظیم حاصل ہوگا۔ بعد ختم سورہ اپنے لیے حفظ قرآن کی دعا کرے یقینا حافظ قرآن بنے گا۔
۲۶- سورہ نبا کے دو اور نام ہیں معصرات ‘ تساء لون۔ امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں جو شخص اس سورہ کو ہر روز پڑھے اُس کو اُسی سال حج نصیب ہوگا‘ ان شاء اللہ!
۲۷- سورہ حمد‘ اخلاص‘ آیت الکرسی اور سورہ القدر قبلہ رو ہو کر پڑھیں بعدازاں دعا مانگیں مستجاب ہوگی۔
۲۸- رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:افضل العبادة تفهیم القرآن
"بہترین عبادت قرآن کو سمجھ کے پڑھنا ہے تاکہ اس کے معانی سمجھ میں آئیں"۔ (پانصد احادیث)
۲۹- پھر فرمایا:
مَا اَمَن بِالقُرانِ مَن استَحلَّ محَارِمَه
(البحار)
"جو شخص قرآن مقدس میں حرام کردہ چیزوں کو حلال سمجھتا ہے وہ قرآن مقدس پر ایمان نہیں رکھتا"۔
۳۰- فرمایا رسول اللہ نے:
فَضْلُ الْعِلْم اَفْضَلُ مِن فَضْلِ العِبَادة
"علم دین کی فضیلت عبادت کی فضیلت سے زیادہ ہے"۔
وضاحت: اس علم دین کا تعلق قرأت قرآن اور قرآن فہمی سے ہے۔
۳۱-(
وَنزِّلُ مِنَ القُراٰنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَّرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ
)
۔(سورہ بنی اسرائیل: ۸۲)
"ہم قرآن میں جو حصہ نازل کرتے ہیں مومنوں کے لیے شفا اور رحمت ہے"۔
۳۲- دیلمی اور دمیری نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے روایت کی ہے کہ رسول اکرم نے فرمایا:
خَیر الدواء القُراٰن
"بہترین دوا قرآن ہے"۔
۲۳- بیہقی نے شعب الایمان میں اور دارمی نے فضائل القرآن میں نقل کیا ہے:
قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم فی فاتحة الکتاب شفاءٌ من کل داءٍ
"سورہ فاتحہ میں ہر بیماری کے لیے شفا ہے"۔
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
اگر پڑھنے والی زبان ہو تو بعید نہیں سورہ فاتحہ پڑھنے سے مردہ جاگ اٹھے۔
۳۴-(
لَا رَطْبِ وَّلَا یَابِسٍ اِلاَّ فِی کِتَابٍ مُبِیْن
)
"المختصر کوئی خشک و تر نہیں جو اس کتاب میں نہ ہو مگر شرط ہے"۔
(
فَسئلُوا اهَلِ الذِّکِر اِنْ کُنْتُمْ لَا تَعلَمُوْنَ
)
"اگر تم کسی بارے کچھ نہیں جانتے تو اہل ذکر سے پوچھو۔
اہل ذکر کون ہیں یہ سوائے معصومین کے اور نہیں ہیں اور یہ ہیں چہاردہ معصومین۔