امام صادق ع کے شاگردوں نےکونسے علوم کی تھی؟
امام صادق علیہ السلام کے شاگردوں نے کن علوم میں آپ کی شاگردی کی ہے ؟
سؤال:
امام صادق علیہ السلام نے کن علوم میں شاگردوں کی تربیت کی ، امام کا دور کیسا دور تھا اور آپ نے کیا علمی کارنامے انجام دئے ؟
جواب :
جس دور میں امام صادق علیه السلام زندگی کر رہے تھے اس دور میں اعتقادی اور کلامی بحثیں سب سے زیادہ عروج پر تھیں ۔
اسی لئے انہیں موضوعات میں آپ کے شاگرد زیادہ ہیں ۔
اسی طرح فقہ میں بھی آپ کے شاگرد زیادہ ہیں، لہذا آپ نے زیادہ تر دینی علوم کے بارے میں شاگردوں کی تربیت فرمائی ۔
لیکن دوسرے علوم میں بھی آپ کے شاگرد موجود تھے ،انہیں میں سے دو شاگردوں کا نام ذیل میں بیان کرتے ہیں ؛
علم ادبیات عرب:
أبان تغلب ،امام صادق علیہ السلام کے ایسے شاگردوں میں سے ہیں کہ جنہوں نے آپ کے پاس سے عربی آدب کے علوم حاصل کیے جیساکہ مشہور کتاب ، اختیار معرفة الرجال میں شیخ طوسی نے اسی کی طرف اشارہ کیا ہے :
فقال الشامي أرأيت يا أبا عبد الله أناظرك في العربية فالتفت أبو عبد الله عليه السلام فقال يا أبان بن تغلب ناظره فناظره فما ترك الشامي يكشر
اس روایت کے مطابق ایک شامی شخص امام صادق علیه السلام کے پاس آتا ہے اور امام سے کہا: آپ عربی ادب سے متعلق علوم میں مجھ سے مناظرہ کرئے ۔امام صادق علیه السلام نے أبان ابن تغلب کو اس سے مناظرہ کا حکم دیا کیونکہ وہ انہیں علوم کے ماہر تھے ،شامی نے ان سے مناظرہ کیا اور وہ شامی شکست کھا گیا ۔
اختيار معرفة الرجال (رجال الكشي)، الشيخ الطوسي، ج 2، ص 555
اس شامی شخص نے مختلف علوم میں مناظرہ کرنے کی دعوت دی تو امام نے اپنے اپنے مختلف شاگردوں سے جو اس علم میں مہارت رکھتا تھا ،اس سے مناظرہ کرنے کا کہا دیا ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کے یہ شاگرد اسی علم میں خاص مہارت رکھتے تھے ۔
جیسے ؛
1. حمران بن أعین ،علوم قرآن کا ماہر ۔
2. أبان بن تغلب علوم عربی اور ادبیات عرب کا ماہر ۔
3. زرارة فقه و حدیث کا ماہر ۔
4. مؤمن الطاق ،کلام علم کلام اور اعتقادی مسائل کا ماہر ۔
5. طیار ، جبر و اختیار میں ماہر ۔
6. هشام بن سالم توحید میں ماہر ۔
7. هشام بن حکم امامت کی بحث کا ماہر ۔
فیزیک اور علم کیمیا میں ماہر شاگرد۔
امام صادق علیہ السلام کے ایک شاگرد کہ جو فیزک اور کیمائی علوم میں ماہر تھا وہ جابر بن حیان تھا ،
جیساکہ کتاب معجم الرجال آیت الله خوئی میں نقل ہوا ہے :
جابر بن حيان... كان عالما بالفنون الغريبة... وقد كتب في أحواله وذكر مؤلفاته كتب عديدة... أنه من تلامذة الصادق عليه السلام... وقالوا إنه أول من وضع أساس الشيمي الجديد وكتبه في مكاتبهم كثيرة
معجم رجال الحديث، السيد الخوئي، ج 4، ص 328
جابر بن حیان ایسا آدمی ہے کہ جو مختلف علوم کو جانتے تھے اور علوم غریبہ سے واقف تھے ،ان کے بارے میں بہت سےکتابیں لکھے گئ ہیں ۔
یہ امام صادق علیہ السلام کا شاگرد تھا اور انہوں نے ہی کیمائی علوم کی بنیاد رکھی
جیساکہ اہل سنت کی کتابوں میں ہے؛
جابر بن حيان أبو موسى الطرسوسي قال القاضي شمس الدين أحمد بن خلكان ألف كتابا يشتمل على ألف ورقة يتضمن رسائل جعفر الصادق وهي خمسمائة رسالة في الكيمياء
الوافي بالوفيات، ج 11، ص 27
ابن خلکان نے جابر بن حیان کے بارے میں کہا ہے ۔جابر نے ایک کتاب تالیف کی ہے کہ جو ہزار صفحات پر مشتل ہے اس میں امام صادق علیہ السلام کی احادیث موجود ہیں ۔اس میں علم کیمیا کےبارے میں 500 احادیث موجود ہیں