امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

امامت کی شرائط اور امام کی خصوصیات

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

امامت کی شرائط اور امام کی خصوصیات
قرآن کریم: اور هم نے انهی میں سے کچھ لوگوں کو چونکه انهوں نے صبر کیا امام بنایا جو همارے حکم سے(لوگوں کو)هدایت کرتے تھے اور هماری آیتوں پردل سے یقین رکھتے تھے۔(سجده:24)
قرآن کریم: تو جوشخص دین کی راه دکھاتاهے کیا وه زیاده حقدارهے که اس کے حکم کی پیروی کی جائے یاوه شخص جودوسرے کی هدایت تودرکنار ،جب تک دوسرا اس کو راه نه دکھائے خود دیکھ بھی نهیں پاتا،تم لوگوں کو کیا هوگیاهے،تم کیسے حکم لگاتے هو۔(یونس:35)
قرآن کریم:خدانے اسے تم پرفضیلت دی هے او رخدا نے اسی کے علم اور جسمانی قوت کو زیاده فرمایاهے۔(بقره:247)
(369)امام علی:اس امر(امامت)کا حامل صرف وهی هوسکتاهے جوصبر و تحمل بصیرت اور حقائق امر کے علم کامالک هو۔
(370)امام علی:امام قلب عاقل ،زبان شرین اور حق کے قیام کے لئے جرائت منددل کا حامل هوتاهو۔
(371)امام علی:جوشخص اپنے آپ کو لوگوں کا اما ظاهر کرتاهے اس پر لازم هے که وه دوسروں کو تعلیم دینے سے پهلے اپنے نفس کو تعلیم دے اور اگر کسی کو تعلیم دیناچاهے تو زبان کے ساتھ تعلیم وتربیت دینے سے پهلے اپنی سیرت وعمل کے ساتھ تعلیم و تربیت دے۔
(372)امام علی:خداوند عالم کے امرکووهی شخص قائم کرسکتاهے جو نه تو حق کے معامله میں کسی سے نمی برتے،نه عجز وکمزوری کا اظهار کرے اور نه هی حرص وطمع کی پیروی کرے۔
(373)امام علی:وه اما جس کی اطاعت لوگوں پر فرض هو اس کی ولایت کی بڑی حدود یه هیں که ،اسے معلوم هو که وه خطا،لغزش اور عمداگناه، نیزهرقسم کے صغیره و کبیره گناهوں سے معصوم هے،امام نه تو لغزش کرتاهے اور نه هی خطاکامرتکب هوتاهے،اسے ایسے امور اپنی طرف مشغول نهیں کرسکتے جودین کی تباهی کاموجب هوتے هیں اور نه هی کسی قسم کا لهو ولعب اسے اپنی طرف متوجه کرتاهے،وه خدا کے حلال اور حرام،اس کے فرائض ،سنت اور احکام کو تمام دنیا سے زیاده جانتاهے،وه تمام دنیا سے بےنیاز هوتاهے اور دوسرے لوگ اس کے محتاج هوتے هیں،وه تمام دنیا سے زیاده سخی اور شجاع هوتاهے۔
(374)امام علی:اے لوگوتمهیں یه معلوم هے که مسلمانوں کی ناموس،خون،مال  غنیمت،نفاذاحکام اور امامت وپیشوائی کے لئے کسی بھی طرح یه مناسب نهیں که امام وحاکم بخیل هو، کیونکه اس طرح اس کادانت مسلمانوں کے مال پرلگارهے گا یا جاهل هو کیونکه وه اپنی جهالت سے ان کو گمراه کردے گا نه(وه امام)ظالم وبے رحم هو کیونکه بے رحمی کی وجه سے لوگوں کو اپنی ضروریات سے محروم کردے گا نه وه مال ودولت میں بے راه روی کرنے والا هو که وه کچھ لوگوں کو دے گا اور کچھ کو محروم کرے گا ،نه فیصله کرنے کے لئے رشوت لینے ولاهو که وه دوسروں کے حقوق کو رائیگاں کردے گا اور انهیں انجام تک نه پهنچائےگا اور نه هی سنت کو بیکارکردینے والاهو که وه امت کو تباه برباد کردے گا۔
(375)امام حسین:(اهل کوفه کے نام اپنے خط میں فرمایا)مجھے اپنی زندگی کی قسم،امام صرف وهی هوتا هے جوکتاب خدا کے مطابق حکومت وفیصله کرے،عدل وانصاف قائم کرے دین حق پر کاربند هو اور اس بارے میں محض خدا کی خوشنودی کے لئے اپنے آپ پر قابورکھتاهو۔
(376)امام محمد باقر:امام کی علامت کی وضاحت کرتے هوئے فرمایا: اس کی ولادت پاکیزه، اس کی پرورش احسن طریقے پر هواور لهوولعب سے سروکارنه رکھتاهو۔
(377)امام رضا:امام کی صفت میں فرمایا:امام فرائض امامت کی انجام دهی میں پوری قوت سے کام لیتاهے امورکی تدبیراور اداره مملکت سے آگاه هوتاهے۔

 

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک