امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

اہل سنت کی معتبر کتب میں حضرت زہراء سلام اللہ علیھا کے فضائل

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

اہل سنت کی معتبر کتب میں حضرت زہراء سلام اللہ علیھا کے فضائل
 
قال رسول اللّه :
إذا كانَ يَوْمُ القيامَةِ نادي مُنادٍ: يا أَهْلَ الجَمْعِ غُضُّوا أَبْصارَكُمْ حَتي تَمُرَّ فاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: روز قیامت ایک منادی نداء دے گا کہ: اے اہل قیامت اپنی آنکھوں کو بند کر لو، کیونکہ اب یہاں سے فاطمہ کا گزر ہونے والا ہے۔
کنز العمّال ج 13 ص 91 و 93، الصواعق المحرقۃ ص 190 ،أسد الغابۃ ج 5 ص 523 ، مناقب الامام علی لابن المغازلی ص 356،نور الأبصار ص 51 و 52
قال رسول اللّه :
كُنْتُ إذا اشْتَقْتُ إِلي رائِحَةِ الجنَّةِ شَمَمْتُ رَقَبَةَ فاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: میں جب بھی جنت کی خوشبو کا مشتاق ہوتا ہوں تو فاطمہ سے اس خوشبو کو سونگھتا ہوں۔
نور الأبصار ص 51، مناقب الامام علی لابن المغازلی ص 360
قال رسول اللّه :
حَسْبُك مِنْ نساءِ العالَميَن أَرْبَع: مَرْيمَ وَآسيَة وَخَديجَة وَفاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: تمام جہانوں میں فقط چار عورتیں بہترین ہیں، مریم، آسیہ، خدیجہ اور فاطمہ(س)۔
مستدرک الصحیحین ج 3 باب مناقب فاطِمہ ص 171،سیر أعلام النبلاء ج 2 ص 126 ، مناقب الامام علی لابن المغازلی ص 363
قال رسول اللّه :
يا عَلِي هذا جبريلُ يُخْبِرنِي أَنَّ اللّهَ زَوَّجَك فاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: اے علی ابھی مجھے جبرائیل نے خبر دی ہے کہ خداوند نے فاطمہ کی شادی تم سے کر دی ہے۔
مناقب الامام علی من الریاض النضرہ: ص 141
قال رسول اللّه :
ما رَضِيْتُ حَتّي رَضِيَتْ فاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: میں کبھی بھی کسی سے راضی نہیں ہوا، مگر یہ کہ فاطمہ اس سے راضی ہو جائے۔
مناقب الامام علی لابن المغازلی: ص 342
قال رسول اللّه:
يا عَلِيّ إِنَّ اللّهَ أَمَرَنِي أَنْ أُزَوِّجَكَ فاطِمَة
رسول خدا نے: اے علی خداوند نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں فاطمہ کی شادی تم سے کر دوں۔
الصواعق المحرقۃ باب 11 ص 142
قال رسول اللّه :
إِنّ اللّهَ زَوَّجَ عَليّاً مِنْ فاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: خداوند نے علی کی شادی فاطمہ سے کی ہے۔
الصواعق المحرقۃ ص 173
قال رسول اللّه :
أَحَبُّ أَهْلِي إِليَّ فاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: میرے اہل بیت میں سے میرے نزدیک سب سے زیادہ محبوب، فاطمہ ہے۔
الجامع الصغیر ج 1 ح 203 ص 37،الصواعق المحرقۃ ص 191، ینا بیع المودۃ ج 2 باب 59 ص 479
قال رسول اللّه:
خَيْرُ نِساءِ العالَمين أَرْبَع: مَرْيَم وَآسية وَخَدِيجَة وَفاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: جہان کی تمام عورتوں کی سردار چار خواتین ہیں، مریم، آسیہ، خدیجہ اور فاطمہ۔
الجامع الصغیر ج 1 ح 4112 ص 469،الاصابۃ فی تمییز الصحابۃج 4 ص 378 ،البدایۃوالنہایۃ ج 2 ص 60،ذخائر العقبی ص 44
قال رسول اللّه :
سيّدَةُ نِساءِ أَهْلِ الجَنَّةِ فاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: جنت کی تمام عورتوں کی سرور و سردار فاطمہ ہیں۔
کنزالعمّال ج13 ص94،صحیح البخاری ، کتاب الفضائل، باب مناقب فاطمۃ
قال رسول اللّه:
أَوَّلُ مَنْ يَدْخُلُ الجَنَّةَ: عَليٌّ وَفاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: جنت میں سب سے پہلے علی اور فاطمہ داخل ہوں گے۔
نور الأبصار ص 52 ،کنز العمّال ج 13 ص 95
قال رسول اللّه:
أُنْزِلَتْ آيَةُ التطْهِيرِ فِيْ خَمْسَةٍ فِيَّ، وَفِيْ عَليٍّ وَحَسَنٍ وَحُسَيْنٍ وَفاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: آیت تطہیر پنجتن پاک میرے، علی، حسن، حسین اور فاطمہ کی شان میں نازل ہوئی ہے۔
إسعاف الراغبين ص 116،صحيح مسلم، كتاب فضائل الصحابة
قال رسول اللّه:
أَفْضَلُ نِساءِ أَهْل الجَنَّةِ: مَرْيَمُ وَآسيةُ وَخَديجَةُ وَفاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: اہل جنت کی عورتوں میں سے سب سے افضل مریم، آسیہ، خدیجہ اور فاطمہ ہیں۔
سير أعلام النبلاء: ج 2 ص 126،ذخائر العقبي: ص 44
قال رسول اللّه :
أَوَّلُ مَنْ دَخَلَ الجَنَّةَ فاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: سب سے پہلے جنت میں فاطمہ داخل ہوں گی۔
ينابيع المودّة ج2 ص322 باب56
قال رسول اللّه:
المَهْدِيِ مِنْ عِتْرَتي مِنْ وُلدِ فاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: امام مہدی میرے اہل بیت میں سے ہے کہ جو فاطمہ کی اولاد میں سے ہیں۔
الصواعق المحرقة ص237
قال رسول اللّه :
إنّ اللّهَ عَزَّوَجَلَّ فَطَمَ ابْنَتِي فاطِمَة وَوُلدَها وَمَنْ أَحَبًّهُمْ مِنَ النّارِ فَلِذلِكَ سُمّيَتْ فاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: خداوند نے جہنم کی آگ کو میری بیٹی فاطمہ اور انکی اولاد اور جو بھی ان سے محبت کرتا ہو گا، دور کیا ہے، پس اسی وجہ سے میری بیٹی کا نام فاطمہ رکھا گیا ہے۔
كنز العمال ج6 ص219
قال رسول اللّه :
یا فاطِمَة أَنْتِ أَوَّلُ أَهْلِ بَيْتي لُحُوقاً بِي
رسول خدا نے فرمایا: اے فاطمہ میرے مرنے کے بعد میرے اہل بیت میں سے سب سے پہلے تم مجھ سے آ کر ملو گی۔
حلية الأولياء ج 2 ص 40،صحيح البخاري كتاب الفضائل،كنز العمّال ج 13 ص 93،منتخب كنز العمّال ج 5 ص 97
قال رسول اللّه:
فاطِمَة بَضْعَةٌ مِنّي يَسُرُّنِي ما يَسُرُّها
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے، جو بھی اس کو خوش کرے گا، اس نے مجھے خوش کیا ہے۔
الصواعق المحرقة ص 180 و 232،مستدرك الحاكم،معرفة ما يجب لآل البيت النبوي من الحق علي من عداهم ص 73 ينابيع المودّة ج 2 باب 59 ص 468
قال رسول اللّه:
فاطِمَة سِيِّدةُ نِساءِ أَهْلِ الجَنِّة
رسول خدا نے فرمایا: میری بیٹی فاطمہ جنت کی عورتوں کی سید و سردار ہے۔
صحيح البخاري ج 3 كتاب الفضائل باب مناقب فاطِمَة ص 1374،مستدرك الصحيحين ج 3 باب مناقب فاطِمَة ص 164،سنن الترمذي ج 3 ص 226،كنز العمّال ج 13 ص 93،منتخب كنز العمّال ج 5 ص 97،الجامع الصغير ج 2 ص 654 ح 5760 ،سير أعلام النبلاء ج 2 ص 123 ،الصواعق المحرقة ص 187 و 191،خصائص الإمام عليّ للنسائي ص 118، ينابيع المودّة ج 2 ص 79 ،الجوهرة في نسب عليّ وآله ص 17،البداية والنهاية ج 2 ص 60
قال رسول اللّه :
فاطِمَة بَضْعَةُ مِنّي فَمَنْ أَغْضَبَها أَغْضَبَنِي
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ میرے تن کا ٹکڑا ہے، جو بھی اس کو ناراض کرے گا، اس نے مجھے ناراض کیا ہے۔
صحيح البخاري ج 3 كتاب الفضائل باب مناقب فاطِمَة ص 1374،خصائص الإمام عليّ للنسائي ص 122،الجامع الصغير ج 2 ص 653 ح 5858،كنز العمّال ج 3 ص 93 ـ 97، منتخب بهامش المسند ج 5 ص 96 ،مصابيح السنّة ج 4 ص 185،إسعاف الراغبين ص 188،ذخائر العقبي ص 37،ينابيع المودّة ج 2 ص 52 ـ 79
قال رسول اللّه :
فاطِمَة خُلِقَتْ حورِيَّةٌ فِيْ صورة إنسيّة
رسول خدا نے فرما: فاطمہ انسان کی شکل میں خلق کی گئی، جنت کی حور ہیں۔
مناقب الإمام علي لابن المغازلي ص 296
قال رسول اللّه:
فاطِمَة حَوْراءُ آدَميّةَ لَم تَحضْ وَلَمْ تَطْمِث
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ انسان کی شکل میں جنت کی حور ہیں، کہ جو خون حیض اور نفاس سے دوچار نہیں ہوتیں۔
الصواعق المحرقة ص 160، إسعاف الراغبين ص 188،كنز العمّال ج 13 ص 94،منتخب كنز العمّال ج 5 ص 97
قال رسول اللّه:
فاطِمَة أَحَبُّ إِليَّ مِنْكَ يا عَلِيّ وَأَنْتَ أَعَزُّ عَلَيَّ مِنْها
رسول خدا نے فرمایا: اے علی فاطمہ میرے لیے آپ سے زیادہ محبوب ہے، اور اے علی آپ میرے لیے اس سے زیادہ عزیز ہو۔
مجمع الزوائد ج 9 ص 202،الجامع الصغير ج 2 ص 654 ح 5761،منتخب كنز العمّال ج 5 ص 97،أسد الغابة ج 5 ص 522، ينابيع المودّة ج 2 باب 56 ص 79،الصواعق المحرقة الفصل الثالث ص 191
قال رسول اللّه :
فاطِمَة بَضْعَةٌ مِنّي وَهِيَ قَلْبِيْ وَهِيَ روُحِي التي بَيْنَ جَنْبِيّ
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے اور وہ میرا دل ہے اور وہ میرے بدن میں موجود میری روح ہے۔
نور الأبصار ص 52
قال رسول اللّه:
فاطِمَة سيِّدَةُ نِساءِ أُمَّتِي
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ میری امت کی تمام عورتوں کی سردار ہیں۔
سير أعلام النبلاء ج 2 ص 127،صحيح مسلم، كتاب فضائل الصحابة، باب مناقب فاطمة،مجمع الزوائد ج 2 ص 201،إسعاف الراغبين ص 187
قال رسول اللّه :
فاطِمَة بَضْعَةٌ مِنّي يُؤلِمُها ما يُؤْلِمُنِي وَيَسَرُّنِي ما يَسُرُّها
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے، جو بھی اسکو تکلیف دے گا، اس نے مجھے تکلیف دی ہے اور جو بھی اسکو خوش حال کرے گا، اس نے مجھے خوشحال کیا ہے۔
مناقب الخوارزمي ص 353
قال رسول اللّه:
فاطِمَة بَضْعَةٌ مِنّي مَنْ آْذاهَا فَقَدْ آذانِي
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ میرے جگر کا حصہ ہے، جو بھی اس کو اذیت پہنچائے گا، اس نے بے شک مجھ کو اذیت پہنچائی ہے۔
السنن الكبري ج 10 باب من قال لا تجوز شهادة الوالد لولده ص 201، كنز العمّال ج 13 ص 96،نور الأبصار ص52 ،ينابيع المودّة ج 2 ص 322
قال رسول اللّه :
فاطِمَة بَهْجَةُ قَلْبِي وَابْناها ثَمْرَةُ فُؤادِي
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ میرے دل کا آرام و قرار ہے اور اسکے دو بیٹے میرے دل کے پیارے ہیں۔
ينابيع الموّدة ج 1 باب 15 ص 243.
قال رسول اللّه :
فاطِمَة لَيْسَتْ كَنِساءِ الآدَميّين
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ عام عورتوں کی طرح ایک عورت نہیں ہے۔
مجمع الزوائد ج 9 ص 202.
قال رسول اللّه :
یافاطِمَة إِنّ اللّهَ يَغْضِبُ لِغَضَبَكِ
رسول خدا نے فرمایا: اے فاطمہ خداوند تیرے غضبناک ہونے کی وجہ سے غضبناک ہوتا ہے۔
الصواعق المحرقة ص 175،مستدرك الحاكم، باب مناقب فاطمة،مناقب الإمام علي لابن المغازلي ص 351
قال رسول اللّه :
فاطِمَة إِنّ اللّهَ غَيْرُ مُعَذِّبِكِ وَلا أَحَدٍ مِنْ وُلْدِكِ
رسول خدا نے فرمایا: اے فاطمہ بے شک خداوند تجھے اور تیری اولاد میں سے کسی ایک کو بھی عذاب نہیں کرے گا۔
كنز العمّال ج13 ص96،منتخب كنز العمّال بهامش مسند أحمد ج5 ص97 ،إسعاف الراغبين بهامش نور الأبصار ص118
قال رسول اللّه :
كَمُلَ مِنَ الرِّجال كَثِيرُ وَلَمْ يَكْمُلْ مِنَ النساءِ إِلاّ أَرْبَع: مَرْيم وَآسِيَة وَخَديجَة وَفاطِمَة
رسول خدا نے فرمایا: مردوں میں سے بہت کی عقل کامل ہوئی ہے، لیکن عورتوں میں سے فقط چار عورتوں کی عقل کامل ہوئی ہے اور وہ مریم، آسیہ، خدیجہ اور فاطمہ ہیں۔
نور الأبصار ص 51
قال رسول الله :
ليلة عرج بي إلي السماء رأيت علي باب الجنّة مكتوبا:لا إله إلا الله، محمّد رسول الله، عليّ حبيب الله، الحسن والحسين صفوة الله، فاطمة خيرة الله، علي مبغضيهم لعنة الله
رسول خدا نے فرمایا: جس رات کو مجھے معراج پر لے جایا گیا، میں نے دیکھا کہ جنت کے دروازے پر لکھا ہوا تھا کہ: لا إلہ إلا الله ، محمد رسول الله ، علی ولی الله ، حسن و حسین اور فاطمہ خداوند کے برگذیدہ انسان ہیں۔ جو بھی ان سے بغض رکھنے والا ہو گا، اس پر خداوند کی لعنت ہو گی۔
تاريخ بغدادج 1ص259،تاريخ دمشق :ج 14ص170،لسان الميزان :ج 5ص70
قال رسول الله:
لو كان الحسن شخصا لكان فاطمة ، بل هي أعظم ، إن فاطمة ابنتي خير أهل الأرض عنصرا وشرفا وكرما
رسول خدا نے فرمایا: اگر حسن و خوبصورتی ایک انسان کی شکل میں ہوتے، تو وہ فاطمہ کی شکل میں ہوتے، بلکہ وہ ان سے بھی بالا تر ہوتی۔ بے شک میری بیٹی فاطمہ عنصر (ذات) ، شرف اور کرم کے لحاظ سے تمام اہل زمین سے افضل ہے۔
مقتل الحسين :ج 1ص60
خرج رسول الله : وهو آخذ بيد فاطمة سلام الله عليها فقال:من عرف هذا فقد عرفها ومن لم يعرفها فهي فاطمة بنت محمّد وهي قلبي وروحي التي بين جنبي
رسول خدا گھر سے باہر نکلے، اس حالت میں کہ آپ نے اپنی بیٹی فاطمہ کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا، پھر آپ نے فرمایا کہ: جو بھی اسکو پہچانتا ہے، وہ تو پہچانتا ہی ہے، اور جو نہیں پہچانتا تو وہ اسکو جان لے کہ یہ فاطمہ محمد کی بیٹی ہے، وہ میری دل و جان اور میرے بدن میں موجود میری روح ہے۔
الفصول المهمّة ص146،نور الأبصار :ص 53
قال رسول الله :
إنّما سمّيت فاطمة لأنّ الله عزّوجلّ فطم من أحبّها من النّار
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ کا نام فاطمہ اسلیے رکھا گیا ہے کہ: خداوند نے اس سے محبت کرنے والوں کو جہنم کی آگ سے دور کیا ہے۔
مجمع الزوائد :ج 9ص201
قال رسول الله :
أتاني جبرئيل قال : يا محمّد إنّ ربّك يحبّ فاطمة فاسجد ،فسجدت ،ثمّ قال : إنّ الله يحبّ الحسن والحسين فسجدت ،ثمّ قال : إنّ الله يحبّ من يحبّهما
رسول خدا نے فرمایا: جبرائیل میرے پاس آیا اور اس نے مجھ سے کہا کہ: اے محمد! خداوند فاطمہ سے محبت کرتا ہے، پس تم سجدہ کرو، پس میں نے بھی سجدہ کیا، پھر اس نے کہا کہ: بے شک خداوند حسن اور حسین سے بھی محبت کرتا ہے، پس میں نے دوبارہ سجدہ کیا، پھر اس نے کہا کہ: جو بھی ان دونوں سے محبت کرتا ہے، تو خداوند ان سب سے بھی محبت کرتا ہے۔
لسان الميزان :ج 3ص275
قال رسول الله:
إن فاطمة شعرة مني فمن آذي شعرة مني فقد آذاني ، ومن آذاني فقد آذي الله ، ومن آذي الله لعنه ملء السماوات والأرض
رسول خدا نے فرمایا: فاطمہ میرے جسم کا ایک بال ہے، پس جس نے میرے بدن کے بال کو اذیت کی تو اس نے مجھے، اذیت کی ہے اور جس نے مجھے اذیت کی تو اس نے خداوند کو اذیت کی ہے اور جو خداوند کو اذیت کرے گا تو خداوند اسکو زمین اور آسمان کے برابر لعنت کرے گا۔
حلية الأولياء :ج 2ص40
قال رسول الله:
يا سلمان ،حبّ فاطمة ينفع في مئة من المواطن ،أيسر تلك المواطن : الموت ،والقبر ،والميزان ،والمحشر ،والصراط ،والمحاسبة ،فمن رضيت عنه ابنتي فاطمة ،رضيت عنه ،ومن رضيت عنه رضي الله عنه ،ومن غضبت عليه ابنتي فاطمة ،غضبت عليه ،ومن غضبت عليه غضب الله عليه ،يا سلمان ويل لمن يظلمها ويظلم بعلها أمير المؤمنين عليا ،وويل لمن يظلم ذرّيتها وشيعتها
رسول خدا نے فرمایا: اے سلمان فاطمہ کی محبت انسان کو 100 مقامات پر فائدہ دیتی ہے، کہ ان مقامات میں سے کم ترین اور آسان ترین مقام، مرتے وقت، قبر میں، میزان پر، محشر میں، پل صراط پر، اعمال کے حساب کتاب کے وقت۔
پس جس سے بھی میری بیٹی فاطمہ راضی ہو گی، تو میں بھی اس سے راضی ہوں گا اور جس سے میں راضی ہوں گا تو خداوند بھی اس سے راضی ہو گا، اور جس پر بھی میری بیٹی فاطمہ غضبناک ہو گی تو میں بھی اس پر غضبناک ہوں گا اور جس پر بھی میں غضبناک ہوں گا تو خداوند بھی اس پر غضبناک ہو گا۔
اے سلمان! وہ بدبخت اور اسکا برا حال ہو گا، جو اس (فاطمہ) اور اسکے شوہر امیر المؤمنین علی پر ظلم و ستم کرے گا، اور وہ بھی بدبخت اور اسکا برا حال ہو گا، جو انکی نسل اور انکے شیعوں پر ظلم و ستم کرے گا۔
یہ حدیث شیعہ مصادر سے ہے۔
فرائد السمطين:ج2باب 11 ح 219، كشف الغمہ :ج 1ص467
قرأ رسول الله هذا الآية : في بيوت أذن الله أن ترفع ويذكر فيها اسمه فقام إليه رجل فقال : أي بيوت هذه يا رسول الله قال : بيوت الأنبياء ،فقام إليه أبوبكر فقال : يا رسول الله أهذا البيت منها مشيرا إلي بيت علي وفاطمة عليهما السلامقال : نعم ،من أفاضلها
رسول خدا نے جب اس آیت کی تلاوت کی: ان گھروں میں کہ خداوند نے خود اجازت دی ہے کہ انکا مقام بلند ہو اور ان گھروں میں خدا کا ذکر کیا جائے،تو ایک بندے نے کھڑے ہو کر سوال کیا: یا رسول اللہ یہ کونسے گھر ہیں ؟ آپ نے فرمایا کہ: ان سے مراد انبیاء کے گھر ہیں۔ یہ سن کر ابوبکر نے کھڑے ہو کر علی و فاطمہ کے گھر کی طرف اشارہ کر کے سوال کیا کہ: یا رسول اللہ، کیا یہ گھر بھی ان گھروں میں شامل ہے ؟ رسول خدا نے فرمایا کہ: ہاں، بلکہ یہ گھر ان گھروں سے افضل ہے۔
الدر المنثورج 6ص203،تفسيرآيہ نور ،روح المعانی ج 18ص174،تفسير الثعلبي :ج 7ص107،الكشف والتبيان للمسفوی ص 72
۔۔۔۔۔۔۔۔
https://www.valiasr-aj.com/urdu

 

 

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک