ایام فاطمیہ
ایام فاطمیہ
ایام فاطمیہ، ان ایام کو کہا جاتا ہے جن میں حضرت فاطمہ زہراؑ کی شہادت کی مناسبت سے اہل تشیع عزاداری کرتے ہیں۔ حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی تاریخ شہادت کے بارے میں دو قول مشہور ہیں ایک 13 جمادی الاول اور دوسرا 3 جمادی الثانی۔ اسی بنا پر 11 جمادی الاول سے 13 جمادی الاول کے درمیانی ایام کو فاطمیہ اول اور 3 جمادی الثانی سے 5 جمادی الثانی کے درمیانی ایام کو فاطمیہ دوم کہا کے طور پر منائے جاتے ہیں۔
ایران، عراق، پاکستان اور آذربایجان جیسے بعض ممالک میں ان ایام میں عزاداری برپا ہوتی ہے۔ ایران میں 3 جمادی الثانی کو سرکاری چھٹی ہوتی ہے اور بعض مراجع تقلید جلوس میں شرکت کرتے ہیں۔
دورانیہ
ایام فاطمیہ وہ ایام ہیں جن میں جناب سیدہ فاطمہ زہراؑ کی شہادت کی مناسبت سے شیعہ عزاداری برپا کرتے ہیں۔[1] حضرت فاطمہ(س) کی شہادت کے حوالے سے دو تاریخ یعنی 13 جمادی الاول اور 3 جمادی الثانی زیادہ مشہور ہیں۔ اسی بنا پر ان دو تاریخوں کے نزدیکی ایام یعنی 11، 12 اور 13 جمادی الاول کو فاطمیہ اول اور 3، 4 اور 5 جمادی الثانی کو فاطمیہ دوم کے نام سے منائے جاتے ہیں۔[2] البتہ بعض اوقات 10 سے 20 جمادی الاول تک فاطمیہ اول اور یکم سے 10 جمادی الثانی تک فاطمیہ دوم کا نام دیا جاتا ہے۔[3]
حضرت فاطمہؑ کی تاریخ شہادت کے بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ اسماعیل انصاری زنجانی (متوفی 1388ش) نے اپنی کتاب الموسوعة الکبری عن فاطمة الزهراءؑ میں آپ کی تاریخ شہادت کے بارے میں 21 قول نقل کیا ہے۔[4] دانشنامہ فاطمی کے مؤلفین میں سے ایک سید محمد جواد شبیری کہتے ہیں کہ شیعوں کے یہاں آپ کی تاریخ شہادت کی مشہور تاریخ وہی 3 جمادی الثانی ہے۔[5] انہوں نے اس قول کو امام صادقؑ کی ایک روایت سے مستند کیا ہے جو دلائل الامامہ[6] ذکر ہوئی ہے۔[7]
عزاداری کے مراسم
ایام فاطمیہ میں ایران کے مختلف شہروں میں عزاداری کی مجالس منعقد ہوتی ہیں اور 3 جمادی الثانی کو ایران میں سرکاری چھٹی کے اعلان کے بعد ان مجالس میں زیادہ رونق آتی جا رہی ہے۔[8] 2000ء میں آیت اللہ وحید خراسانی کی تجویز پر ایران کی اسلامی حکومت نے 3 جمادی الثانی کو حضرت فاطمہ(س) کی شہادت کی مناسب سے سرکاری چھٹی کا اعلان کیا۔[9] ایران میں مقیم شیعہ مراجع تقلید من جملہ آیت اللہ وحید خراسانی (پیدائش 1921ء) اور آیت اللہ صافی گلپایگانی (متوفی 2021ء) ان ایام میں نکلنے والی جلوسوں میں ننگے پاؤں شرکت کرتے ہیں جو مختلف مقامات سے برامد ہو کر حرم حضرت معصومہ(س) میں اختتام پذیر ہوتے ہیں۔[10]
اسی طرح ان ایام میں ایران کے بعض شہروں خاص کر قم المقدس میں ایک نمائشی محلہ" محلہ بنی ہاشم" کے نام سے نمائش لگتی ہے جس میں جنت البقیع، غدیر خم اور باغ فدک وغیرہ کی عکاسی کی جاتی ہیں۔[11]
کہا جاتا ہے کہ عراق میں 8 ربیع الثانی، 13 جمادی الاول اور 3 جمادی الثانی کو حضرت فاطمہ کی عزاداری منعقد کی جاتی ہے۔[12] اسی طرح پاکستان،[13] آذربایجان، تاجیکستان[14] اور آسٹریلیا[15] نیز ہامبرگ اسلامک سنٹر جرمنی[16] اور استکہلم امام علی اسلامک سنٹر[17] وغیرہ میں بھی ان ایام میں عزاداری منعقد ہوتی ہے۔ ان ملکوں میں ایام فاطمیہ کے حوالے سے تین سے پانچ دن تک عزاداری منعقد ہوتی ہے۔
حضرت فاطمہ پر عزاداری کی تاریخ
تاریخ میں اہل بیتؑ کی طرف سے حضرت فاطمہ(س) کی عزاداری منعقد کرنے کا حوالہ ملتا ہے۔[18]امام صادقؑ کے بارے میں منقول ہے کہ آپؑ حضرت زہرا(س) پر عزاداری کرتے تھے اور ان مجلسوں میں آپ حضرت زہرا(س) پر ہونے والے ظلم و تشدت کے نتیجے میں حضرت محسن کے سقط ہونے کا ذکر فرماتے تھے۔[19] اسی طرح قاضی عبد الجبار معتزلی ( متوفی 415ھ) کے مطابق مصر، دمشق، بغداد، الرملہ، عَکّا، صور، عسقلان اور جبل البسماق کے علاقوں میں شیعہ حضرت زہرا(س) اور آپ کے فرزند حضرت محسن پر عزاداری منعقد کرتے تھے۔[20]
حوالہ جات
۱- مظاہری، فرہنگ سوگ شیعی، ویراست یکم، ص۳۶۵.
۲- مظاہری، فرہنگ سوگ شیعی، ویراست یکم، ص۳۶۶.
۳- ملاحظہ کریں: لطفی، «ایام فاطمیہ و مناسک شکلیافتہ پیرامون آن»، ص۲۵.
۴- انصاری زنجانی، الموسوعة الکبری عن فاطمة الزهراء(س)، دلیل ما، ج۱۵، ص۲۳.
۵- شبیری، «شہادت فاطمہ(س)»، ص۳۴۷.
۶- طبری امامی، دلائل الامامہ، ۱۴۱۳ق، ص۱۳۴.
۷- شبیری، «شہادت فاطمہ(س)»، ص۳۴۷.
۸- رجوع کریں: لطفی، «ایام فاطمیہ و مناسک شکلیافتہ پیرامون آن»، ص۲۵۔
۹- «ماجرای تعطیلشدن روز شہادت حضرت زہرا(س)»، خبرگزاری فارس۔
۱۰- «پیادهروی و عزاداری دو تن از مراجع تقلید در قم»، سایت تابناک قم۔
۱۱- «سومین نمایشگاہ کوچہ ہای بنیہاشم در قم برپا شد/ ساخت ماکت بقیع قبل از تخریب»، خبرگزاری مہر۔
۱۲- «الأيّام الفاطمية أو موسم الأحزان الفاطمية: المعنى والدلالة...»، شبکة الکفیل العالمیة۔
۱۳- «ایام شهادت حضرت فاطمه الزهرا سلام الله علیها در پاکستان»، خبرگزاری ایرنا.
۱۴- «مراسم سوگواری شهادت حضرت فاطمه(س) در جمهوری آذربایجان و تاجیکستان»، رادیو ایران تاجیک.
۱۵- «مراسم فاطمیه دوم در استرالیا»، خبرگزاری ابنا.
۱۶- سوگواری ایام فاطمیه در مرکز اسلامی مرکز اسلامی هامبوگ»، خبرگزاری مهر.
۱۷- شیکہ خبر
۱۸- رجوع کریں: خصیبی، الهدایه الکبری، ۱۴۱۹ق، ص۴۰۸۔
۱۹- خصیبی، الهدایه الکبری، ۱۴۱۹ق، ص۴۰۸۔
۲۰- قاضی عبدالجبار، تثبیت دلائل النبوة، ۱۴۲۷ق، ج۲، ص۵۹۵۔