مسجد جانے کا ثواب
مسجد جانے کا ثواب
( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ تورات میں لکھا ہے کہ زمین پر میرے گھر مساجد ہیں۔ خوش قسمت ہے وہ عبد جو اپنے گھر وضو کرکے میرے گھر میری زیارت کے لئے آتا ہے جان لو !زیارت کروانے والے کیلئے زائر کی تکریم کرنا ضروری ہے۔
ایک اور حدیث میں ہے۔ جان لو ! تاریکی میں مساجد کی طرف جانے والوں کو قیامت والے دن درخشاں نور کی بشارت اور خوشخبری ہے۔
مسجد میں رفت وآمد کا ثواب
( ۱) حضرت امیر المؤمنین فرماتے ہیں جو مساجد میں رفت و آمد رکھتے ہیں۔ وہ آٹھ چیزوں میں سے (کم از کم) ایک چیز کو (ضرور) حاصل کرینگے۔
راہ خدا میں کسی بھائی سے استفادہ یا بہت زیادہ علم کا حصول ،یا محکم نشانی کا ظہور یا اس رحمت کا ملنا جسکا انتظار تھا یا نابود ی سے بچانے والی گفتگو کا حصول یا ہدایت کرنے والے کلام کی سماعت یا خوف کی وجہ سے ترک گناہ ، یا شرم کی وجہ سے گناہ سے دوری۔
پیدل مسجد جانے کا ثواب
( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص مسجد میں پیدل جائے گا تو جب بھی وہ اپنا پاؤں خشک و تر جگہ پر رکھے گا تو اس زمین سے لیکر ساتوں زمین تک سب اس کے لئے خدا کی تسبیح و تقدیس بجا لائیں
گے۔
قرآنی گفتگو اور مسجد کے گھر ہونے کا ثواب
( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے والد سے اور وہ اپنے اجداد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا۔
جس کی گفتگو قرآن ہوگی اور گھر مسجد ہو گا تو خدا جنت میں اسکے لئے گھر بنائے گا۔
وضو کرکے مسجد جانے کا ثواب
( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔
تورات میں لکھا ہے کہ زمین پر میرے گھر مساجد ہیں۔ خوش قسمت ہے وہ عبد جو اپنے گھر وضو کرکے میرے گھر میری زیارت کے لئے آئے جان لو !زیارت کروانے والے کیلئے زائر کی تکریم کرنا ضروری ہے۔
( ۲) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں۔
جان لو الله کا فرمان ہے کہ زمین پر میرے گھر مساجد ہیں جسطرح ستارے اہل زمین کیلئے نور افشانی کرتے ہیں اسی طرح مساجد اہل آسمان کیلئے نور افشانی کرتی ہیں۔ جان لو! وہ خوش قسمت ہیں جنکے گھر مساجد ہیں۔ اور یہ بھی جان لو کہ جو عبد ِ خدا اپنے گھر سے وضو کرکے میرے گھر میری زیارت کیلئے آتا ہے و ہ خوشحال ہے۔ اس بات کی طرف بھی متوجہ رہو کہ زیارت کروانے والے پر زائر کی تعظیم ضروری ہے۔ متوجہ رہو کہ تاریکی میں مساجد کی طرف چل کر جانے والے کیلئے قیامت والے دن درخشاں نور کی بشارت ہے۔
( ۳) حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) فرماتے ہیں ۔جب اہل زمین گناہ میں مشغول ہوتے ہیں۔ یا غلط اور بُرے کام کرتے ہیں۔ تو الله تعالیٰ بدون استثناء اہل زمین کو عذاب میں مبتلا کرنے کا ارادہ کرتا ہے۔ لیکن جب بوڑھوں کو نماز کی طرف قدم بڑھاتے ہوئے اور بچوں کو قرآن پڑھنا سیکھتے ہوئے دیکھتا ہے تو اسے ان پر رحم آجاتا ہے اور غذاب کو مؤخر کر دیتا ہے۔
اول وقت میں پنجگانہ نمازوں کی ادائیگی کا ثواب
( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں اے اَبان! جو پنجگانہ واجب نمازوں کو ادا کرتا ہے اور ان کے اوقات کا خیال رکھتا ہے (یعنی اول وقت میں پڑھتا ہے) وہ قیامت والے دن الله کا اس حالت میں دیدار کریگا کہ اس کے پاس عہدو پیمان ہو گا جس کی وجہ سے خدا اسے جنت میں داخل کرے گا۔ اور جو شخص نمازوں کو وقت پرنہیں پڑھتا تھا تو خدا کی مرضی ہے چاہے تو اسے عذاب دے اور چاہے تو اسے معاف کردے۔
( ۲) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں ایک دن حضرت رسول خدا مسجد میں تشریف لے گئے۔ آپ کے چند اصحاب بھی مسجد میں تشریف فرما تھے۔ آپ نے فرمایا۔ کیا جانتے ہو تمہارے پروردگار نے تمھیں کیا فرمایا ہے ؟ تمھارے رب نے فرمایا ہے جو شخص پنجگانہ واجب نمازوں کی ادائیگی کرے اور ان کے اوقات کا خیال رکھے تو وہ قیامت والے دن اس حالت میں میرا دیدار کرے گا کہ اس کا مجھ پر عہد وپیمان ہوگا۔ میں اس عہد کی وجہ سے اسے جنت میں داخل کرونگا اور جو انہیں بروقت بجانہ لائے گا اور اوقات نماز کا خیال نہیں رکھے گا تو پھر یہ مجھ پر ہے کہ میں اسے عذاب دوں یا اسکی مغفرت کروں۔
نافلہ نمازوں کا ثواب
( ۱) حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) فرماتے ہیں کہ نافلہ نمازیں ہر مؤمن کیلئے مایہ تقرب ہیں۔
مسجد میں چراغ جلانے کا ثواب
( ۱) حضرت رسول خدا فرماتے ہیں جو الله کی کسی مسجد میں چراغ جلا ئے گا تو حاملان عرش اور خداکے
فرشتے اسوقت تک اس کیلئے استغفار کرتے رہیں گے جب تک اس چراغ سے مسجد کو روشنی میسر ہوتی رہے گی۔
نماز کی حالت میں آب دہن (تھوک ) کو منہ میں رکھنے کا ثواب
( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں جو شخص الله تعالیٰ کی جلالت اور بزرگی کی خاطر نماز کی حالت میں اگر تھوک آ جائے تو تھوک کو منہ میں رکھتا ہے۔ تو خداوند متعال مرنے تک اسے صحت و سلامتی دے گا۔
مسجدالحرام میں نماز پڑھنے کا ثواب
( ۱) حضرت امام رضا (علیہ السلام) اپنے اجداد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا مسجد الحرام میں پڑھی گئی ایک نماز کسی دوسری مسجد میں پڑھی جانے والی نماز سے ایک لاکھ گنا زیادہ ثواب رکھتی ہے۔
مسجدنبوی میں نماز کا ثواب
( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے اجداد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت رسول خدا نے فرمایا خدا کے نزدیک دوسری تمام مساجد کی نسبت میری مسجد میں نماز پڑھنا دس ہزار نمازوں کے برابر ہے مگر مسجد الحرام میں پڑھی گئی ایک نماز ایک لاکھ نمازوں کے برابر ثواب رکھتی ہے ۔
مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے درمیان نماز کا ثواب
( ۱) حسن بن علی و شاء کہتا ہے کہ میں نے حضرت امام رضا (علیہ السلام) سے پوچھا کیا مسجد نبوی اور مسجد الحرام میں نماز کا ثواب ایک جیسا ہے ؟ فرمایا جی ہاں اور ان دونوں کے درمیان پڑھی گئی نماز دوسری جگہوں کی نسبت دوہزار نمازوں کے برابر ہے۔
مسجد کوفہ میں نماز کا ثواب
( ۱) ابو بصیر کہتے ہیں میں نے حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے یہ سنا ، آپ فرما رہے تھے مسجد تو مسجد کوفہ ہے۔ اس میں ایک ہزار نبی اور ایک ہزار وصی نے نماز پڑھی ہے۔ اس مسجد میں حضرت نوح کے زمانے میں زمین سے پانی نکلا اور اِن کی کشتی بھی اس مسجد میں بنائی گئی۔ اس کی دائیں طرف خشنودی خدا ہے۔ اسکے وسط میں باغ بہشت کا ایک باغ ہے۔ اور اسکی بائیں طرف مکر ہے۔ میں نے پوچھا مکر سے کیا مراد ہے؟ فرمایا مکر یعنی شیطان کے گھر۔
( ۲) محمد بن سنان کہتے ہیں میں نے حضرت امام رضا (علیہ السلام) سے یہ فرماتے ہوئے سنا۔ مسجد کوفہ کی ایک فرادیٰ نماز دوسری مسجدوں کی ستر با جماعت نمازوں سے افضل ہے۔
( ۳) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں۔
مسجد کوفہ کی ایک نماز دوسری مسجدوں کی ہزارنمازوں کے برابر ہے ۔
بیت المقدس ، جامع مسجد ، مسجد قبیلہ اور مسجد بازار میں نماز کا ثواب
( ۱) حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) اپنے اجدا د سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت امیر المؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا۔
بیت المقدس کی ایک نماز ،ہزار نمازوں کے برابر ہے جامع مسجد کی ایک نماز ایک سو نمازوں کے برابر ہے قبیلے کے مسجد کی ایک نماز پچیس نمازوں کے برابر ہے اور بازار کی مسجد میں اداکی گئی ایک نماز بارہ نمازوں کے برابر ہے انسان کی گھر میں اداکی گئی ایک نماز فقط ایک نماز ہی ہے۔
مسجد میں جھاڑو کرنے کا ثواب
( ۱) حضرت امام موسیٰ کاظم (علیہ السلام) سے مروی ہے ۔
حضرت رسول خدا نے فرمایا جو جمعرات یا شب جمعہ مسجد میں جھاڑو کرے۔ اور آنکھ میں ڈالے گئے سرمہ کی مقدار مٹی صاف کرے تو الله تعالیٰ اسکی مغفرت کریگا۔