خواتین کا استثمار
خواتین کا استثمار
دوسروں سے ناجائز استفادہ کرنے کو استثمار کہتے ہیں۔ اس مقالے میں خواتین کے استثمار کے موضوع پر بات کریں گے۔
خواتین کے استثمار کا ہدف
مفاد پرست لوگوں کی سعی یہ ہے کہ خواتین اور بچیوں کو حقارت، [۱]
ہوس زدگی، [۲]
خدمت گزاری [۳]
یا جنسی لذت کیلئے باقی رکھنا چاہتے ہیں [۴]
تاکہ خواتین جو معاشرے کی آدھی سے زیادہ آبادی پر مشتمل ہیں اور معاشرے کے افراد کی تربیت و ترقی کیلئے بنیادی کردار ادا کرتی ہیں؛ کے ذریعے پورے معاشرے پر اپنے تسلط کو مستحکم کریں۔
قرآن کی رو سے خواتین کا استثمار
جاہلیت میں خواتین کا استحصال اس طرح کیا جاتا تھا کہ انہیں میت کے دیگر اموال کی طرح وراثت میں تقسیم کر دیا جاتا تھا یا انہیں عصمت فروشی پر مجبور کیا جاتا تھا۔
قرآن کریم نے ان کاموں کی مذمت کی ہے: اَنتَرِثوا النِّساءَ کَرهًا [۵]
اور ان کے جنسی استحصال کو بھی ممنوع قرار دیا ہے: ... لا تُکرِهوا فَتَیتِکُم عَلَی البِغاءِ اِن اَرَدنَ تَحَصُّنًا لِتَبتَغوا عَرَضَ الحَیوةِ الدُّنیا [۶]
اور اپنی لونڈیوں کو اگر وہ پاک دامن رہنا چاہیں تو دنیاوی زندگی کے فوائد حاصل کرنے کے لئے بدکاری پر مجبور نہ کرنا۔
اسی طرح قرآن خواتین اور مردوں کو اپنی محنت کا مالک قرار دیتا ہے:لِلرِّجالِ نَصیبٌ مِمَّااکتَسَبوا ولِلنِّساءِ نَصیبٌ مِمَّا اکتَسَبنَ [۷]
زوجیت کے حقوق
ازدواجی تعلقات میں بھی اصول اور دائمی قانون فَاِمسَاکٌ بِمَعروف اَو تَسریحٌ بِاِحسن [۸]
یعنی شائستگی سے رکھنا یا شائستگی سے چھوڑنا ہے۔
خدائے سبحان نے زوجیت کے حقوق کو متعین کر دیا ہے اور عورت کو تنگ کرنے یا اس کے استحصال کو منع کیا ہے:... و لاتُمسِکوهُنَّ ضِرارًا لِتَعتَدوا... [۹]
اور یہ شرعی حکم دیا ہے کہ جدائی کا فیصلہ کر لینے کی صورت میں پورا حق مہر ادا کیا جائے:... و لاتَعضُلوهُنَّ لِتَذهَبوا بِبَعضِ ما ءاتَیتُموهُنَّ [۱۰]
اس کے استحصال سے منع کیا گیا ہے:... و لاتُمسِکوهُنَّ ضِرارًا لِتَعتَدوا... [۱۱]
اور یہ شرعی حکم جاری کیا ہے کہ جدائی پر مصمم ہونے کی صورت میں اس کا پورا حق مہر ادا کیا جائے:... و لاتَعضُلوهُنَّ لِتَذهَبوا بِبَعضِ ما ءاتَیتُموهُنَّ [۱۲]
مربوط عناوین
•استثمار (قرآن)•غلام کا استثمار (قرآن)•بنی اسرائیل کا استثمار (قرآن)•جاہلیت میں استثمار (قرآن)•عصر جاہلیت میں استثمار (قرآن)•خواتین کا استثمار (قرآن)•استثمارگر (قرآن)•استثمار کا منشأ•استثمار کا عدم جواز•استثمار کا پس منظر(قرآن)•استثمار سے نجات (قرآن)
مصادر کی فہرست
الاقتصاد الاسلامی؛ اقتصادنا؛ انقلاب تکاملی اسلام؛ التحقیق فی کلمات القرآن الکریم؛ ترتیب کتاب العین؛ تفسیر التحریر و التنویر؛ تفسیر المراغی؛ تفسیر المنار؛ تفسیر من وحی القرآن؛ تفسیر نمونه؛ تهذیب الاحکام؛ جامعالبیان عن تأویل آی القرآن؛ رسالةالاسلام؛ غررالحکم و دررالکلم؛ الفرقان فی تفسیر القرآن؛ فرهنگ اصطلاحات معاصر؛ فرهنگ فارسی؛ فقه القرآن، راوندی؛ فی ظلال القرآن؛ کشفالاسرار و عدة الابرار؛ لسانالعرب؛ مجمعالبیان فی تفسیر القرآن؛ معجم مقاییساللغه؛ مفردات الفاظ القرآن؛ المیزان فیتفسیرالقرآن.
حوالہ جات
۱. ↑ مراغی، احمد مصطفی، تفسیر المراغی، ج۱۳، ص۱۲۹۔
۲. ↑ ابن عاشور، التحریر و التنویر، ج۲۰، ص۶۹۔
۳. ↑ مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونه، ج۱، ص۲۴۸۔
۴. ↑ مکارم شیرازی، ناصر، تفسیر نمونه، ج۱۶، ص۱۴۔
۵. ↑ نساء/سوره۴، آیه۱۹۔
۶. ↑ نور/سوره۲۴، آیه۳۳۔
۷. ↑ نساء/سوره۴، آیه۳۲۔
۸. ↑ بقره/سوره۲، آیه۲۲۹۔
۹. ↑ بقره/سوره۲، آیه۲۳۱۔
۱۰. ↑ نساء/سوره۴، آیه۱۹۔
۱۱. ↑ بقره/سوره۲، آیه۲۳۱۔
۱۲. ↑ نساء/سوره۴، آیه۱۹۔
ماخذ
دائرة المعارف قرآن کریم، ماخوذ از مقالہ «استثمار»۔