امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

قضا روزے کے احکام

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

قضا روزے کے احکام
بعض وہ مقامات جن میں روزے کی قضا واجب نہیں ہے

مسئلہ 2033: مندرجہ ذیل مقامات میں مکلف کے لیے قضا بجالانا لازم نہیں ہے:

1۔ اگر دیوانہ عاقل ہو جائے تو واجب نہیں ہے كہ ان روزوں کی قضا بجا لائے جب وہ دیوانہ تھا۔

2۔ جب انسان بالغ ہو جائے تو لازم نہیں ہے کہ ان روزوں کی قضا جو بالغ ہونے سے پہلے نہیں رکھا ہے بجالائے۔

3۔ اگر کافر مسلمان ہو جائے تو لازم نہیں ان روزوں کی قضا بجالائےجب وہ کافر تھا ۔

4۔ اگر بے ہوش یا وہ انسان جو کُما میں ہے ہوش و حواس میں آجائے تو لازم نہیں ان روزوں کی قضا جب وہ بے ہوش یا کُما میں تھا اور روزے کی نیت بھی نہیں كی تھیبجالائے۔

5۔ وہ روزے جو اہل سنت نے اپنے مذہب کے مطابق انجام دیے ہیں یا شیعہ مذہب کے مطابق (اگر اس سے قصد قربت حاصل ہوا ہو) انجام دیا ہے تو شیعہ اثنا عشری ہونے کے بعد ان کی قضا بجالانا لازم نہیں ہے۔

6۔ اگر انسان بیماری ، حیض یا نفاس کی وجہ سے ماہ رمضان کا روزہ نہ رکھے اور اتنا زمانہ گزرنے سے پہلے کہ ان روزوں کی قضا بجالاسکتا ہو انتقال کر جائے تو ان روزوں کی قضا لازم نہیں ہے مثال کے طور پر وہ باپ جس نے بیماری کی وجہ سے ماہ رمضان میں روزہ نہیں رکھا اور اسی سال عید فطر کے دن انتقال کر جائے بڑے بیٹے پر واجب نہیں ہے ان روزوں کی قضا بجالائے۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک