امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

متنجّس چیزوں کے پاک ثابت ہونے کے راستے

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

متنجّس چیزوں کے پاک ثابت ہونے کے راستے
مسئلہ 244: متنجّس چیزوں کا پاک ہونا چند طریقوں سے ثابت ہوتا ہے:

1۔ اس چیز کے پاک ہونے کے بارے میں یقین یا اطمینان ہو۔

2۔ اس چیز کے پاک ہونے پر دو عادل مرد کا گواہی دینے کے ساتھ پاک ہونے کے سبب کو بھی بتائیں مثلاً وہ گواہی دے کہ پیشاب سے آلودہ لباس قلیل پانی سے دو مرتبہ دھویا گیا ہے اور ایک عادل مرد کا خبر دینا احتیاط واجب کی بنا پر کافی نہیں ہے مگر یہ کہ باعثِ اطمینان ہو۔

3۔ کسی چیز کے پاک ہونے کے بارے میں اُس شخص کا خبر دینا جس کے اختیار میں وہ چیز ہے لیکن شرط یہ ہے کہ وہ شخص تہمت زدہ نہ ہو کہ نجس پاک کی رعایت نہیں کرتا۔

4۔ مسلمان کا غائب ہونا جس کی تفصیل مسئلہ نمبر 242 میں گزری ہے۔

5۔ مسلمان کے عمل کو صحت پر حمل کرنا: جس وقت کسی مسلمان نے نجس چیز کو پاک کرنے کے لیے پانی سے دھویا ہو اگر چہ معلوم نہ ہو کہ پانی سے صحیح دھویا ہے یا نہیں تو وہ چیز پاک شمار ہوگی مثال کے طور پر مسلمان لانڈری میں کپڑے کو دیں کہ دھوئے اور کپڑا لینے کے بعد معلوم ہو کہ دھویا ہے لیکن دھلنے کی کیفیت اور شرعی طریقہ سے صحیح دھویا ہے یا نہیں اس کے بارے میں انسان مشکوک ہو تو وہ پاک سمجھا جائے گا۔

مسئلہ 245: اگر کسی نے لباس دھونے کی ذمہ داری لی ہے اور کہے کہ اس کو پانی سے دھویا ہے تو اس کی بات اس وقت قبول ہوگی جب اس سے قبل کے مسئلہ میں پانچ مقام میں سے کوئی ایک شامل کرتا ہو۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک