امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

صدقہ

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

صدقہ

۱سوال: وہ کپڑے جن کی کیفیت اچھی نہ ہو اور استعمال کے لایق نہ ہوں تو کیا انہیں صدقہ میں دیا جا سکتا ہے؟
جواب: صدقہ میں کوئی شرط نہیں ہے بلکہ کافی ہے کہ وہ سامان قیمت رکھتا ہو البتہ اگر سید کو صدقہ دے رہے ہیں تو اتنا کم نہ ہو کہ اس کی توہیں ہو۔
۲سوال: اگر لڑکا بالغ و رشید ہو اور اس کا باپ مالدار آدمی ہو مگر اسے پیسے نہ دیتا ہو تو کیا اسے مستحب صدقہ دیا جا سکتا ہے؟ بالغ نہ ہونے کی صورت میں کیا حکم ہے؟
جواب: مستحب صدقہ میں فقیر ہونا شرط نہیں ہے، نابالغ لڑکا صدقہ نہیں لے سکتا ہے لیکن اس کا ولی لے سکتا ہے۔
۳سوال: کیا مستحب صدقہ کسی غریب سید کو دیا جا سکتا ہے؟
جواب: جایز ہے لیکن اتنا کم نہ ہو کے سید کی توہین شمار ہو ۔
۴سوال: آپ کی نظر میں کیا صدقے کے پیسے، امام باڑوں اور امدادی اداروں کی تعمیر، مذھبی کتب خانوں کی تاسیس اور کتب کی طباعت و نشر کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں؟
جواب: نہیں کر سکتے، مگر یہ کہ یقین ہو کہ اس کا مالک راضی ہے۔
۵سوال: کیا صدقے کے پیسے سے بچہ کا علاج کرایا جا سکتا ہے؟
جواب: کوئی حرج نہیں ہے۔
۶سوال: کیا امام باڑہ کی تعمیر میں صدقہ سے مدد کی جا سکتی ہے؟
جواب: وہ صدقہ جو فقیروں کے لیے جمع کیا گیا ہو، امام باڑے میں نہیں دیا جا سکتا۔
۷سوال: صدقہ کا پیسہ نکال کر ڈبے میں رکھنا کافی ہے۔
جواب: اگر انسان اپنے صدقے کو کسی ڈبے وغیرہ میں جمع کرے تو ایسا کرنے سے مال اس کی ملکیت سے خارج نہیں ہوگا، ہاں اگر کوئي ایسی صندوق ہو جو عموم افراد کے لیۓ ہو کے اپنے صدقات اس میں ڈالیں اور کسی معین جہت میں استعمال کیا جاتا ہو تو یہ مال اس کی ملکیت سے خارج ہو جاۓ گا اور اس جہت کے ليۓ ہو جاۓ گا جس کے ليۓ صندوق کو رکھا گیا ہے ، اور اسے دوسرے جہت میں خرچ کرنا جایز نہیں ہے

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک