امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

شکار

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

شکار
 
۱سوال: اسلحہ سے شکار ہونے والے حیوانات کے حلال ہونے کے کیا شرایط ہیں؟
جواب: ۱۔ گولی اس جانور کے جسم میں شگاف ایجاد کرے۔
۲۔ شکارچی مسلمان ہونا چاہیے۔
۳۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھنا۔
۴۔ شکار کی نیت سے گولی چلائے۔
۵۔ جب جانور تک پہچے تو وہ مر چکا ہو اور اگر زندہ بھی ہو تو اس کے ذبح کرنے کا وقت نہ ہو یا ممکن نہ ہو۔
۲
سوال: اگر حوض کو خالی کرتے وقت کوئی مچھلی مر جائے تو کیا اسے شکار میں شمار کیا جائے گا؟
جواب: اسے شکار نہیں شمار کیا جاۓ گا۔
۳
سوال: کیا مچھلی کو جال میں پھنسا لینا اس کے حلال ہونے کے لیے کافی ہے یا اس کا پانی سے نکالنا ضروری ہے؟
جواب: اگر وہ جال میں مر بھی جائے تو حلال ہے۔
۴
سوال: مچھلی کے شکار کے لیے کیا شکارچی کا مسلمان ہونا ضروری ہے؟
جواب: ضروری نہیں ہے۔
۵
سوال: اگر مچھلی کے بدن پر ہونے والے چھلکے صرف خوردبین سے دکھائی دیتے ہوں تو اس کے شکار کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر عرف میں اس کے بدن کے چھلکے کہیں جائیں تو عرف کی بات کافی ہوگی۔
۶
سوال: مچھلی کو پانی میں بیہوش کر کے شکار کرنے کا کیا حکم ہے؟
جواب: حرج نہیں ہے۔
۷
سوال: اگر شکار کی جانے والی مچھلی کے پیٹ سے مردہ مچھلی نکلے تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: حرام ہے۔
۸
سوال: شکاری پرندوں کے شکار اور ان کی خرید و فروخت کا کیا حکم ہے؟
جواب: بذات خود اس کا میں کوئی حرج نہیں ہے۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک