امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

حاملہ کا روزہ

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

 حاملہ کا روزہ

۱سوال: وہ عورت جو حاملہ ہے اور ڈاکٹر نے کہا ہے روزہ اس کیلیٔے مضر ہے کیا وظیفہ رکھتی ہے؟
جواب: وہ عورت جس کے ولادت کا وقت قریب ہے( آٹھواں یا نواں مہینہ) اور روزہ اس کیلیٔے یا اس کے بچے کیلیٔے مضر ہے، اس پر روزہ واجب نہیں ہے، لیکن بعد میں قضا واجب ہے، اور ہر روز کے بدلے ۷۵۰ گرام آٹا، گیہوں، یا چاول کفارے کے طور پے فقیر کو دے گی۔
لیکن وہ عورت جس کے حمل کے آخری مہینے نہ ہوں( پہلے مہینے سے ساتویں مہینے تک) اگر روزہ اس کے لیٔے یا اس کے بچے کیلیٔے مضر ہو یا مشقت کا باعث ہو جو معمولا غیر قابل تحمل ہو تو روزہ اس پے واجب نہیں ہے بعد میں قضا کریگی, لیکن کفارہ واجب نہیں ہے۔
۲سوال: بچے کی پیدایش سے لے کر اس کو دودھ پلانے کے عرصے تک جو روزے قضا کیے ہیں، انہیں کس طرح ادا کروں، کیا کمزوری میں بھی سارے روزے رکھنے پڑیں گے؟
جواب: کمزوری میں جتنا رکھ سکتی ہیں اتنا رکھنا ضروری ہے، اور جن موارد میں کفارہ ضروری ہے کفارہ دیگی۔
۳سوال: جو عورت بچے کی پیدایش کی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتی اسے کتنا کفارہ دینا پڑے گا؟
جواب: روزانہ کے حساب سے ۷۵۰ گرام آٹا یا گیہوں یا چاول فقیر کو دے گی۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک