بنی امیہ سرکار کا امام سجاد (ع)کے ساتھ تعرض
بنی امیہ سرکار کا امام سجاد (ع)کے ساتھ تعرض
یہ امام زین العابدین علیہ السلام کی زندگی کا ایک مختصر سا خاکہ ہے ۔البتہ یہاں پھر اشارہ کردوں کہ امام اپنے ۳۴ برس کے طویل دورامامت میں ،ارباب حکومت کے ساتھ کھل کر کبھی کوئی تعرض اور مخالفت نہ کی پھر بھی اپنی امامت کے اس عظیم دسترخوان کو وسیع سے وسیع تر کرتے رہے اور تعلیم و تربیت کی ایمانی غذاؤں سے بہت سے مومن و مخلص افراد پیدا کئے دعوت اہلبیت (ع) کو وسعت حاصل ہوتی رہی اور یہی وہ چیز تھی جس کی وجہ سے اموی سرکار حضرت (ع) کے سلسلے میں بد بین و فکر مند رہنے لگی یہاں تک کہ حضرت (ع) کی راہ میں رکاوٹ اور روک ٹوک بھی کی گئی اور کم از کم ایک مرتبہ حضرت (ع) کو طوق و زنجیر میں کس کر مدینہ سے شام بھی لے جایا گیا ۔حادثہ کربلا میں امام زین العابدین علیہ السلام کا طوق و زنجیر میں جگڑ کر شام لے جایا جانا مشہور ہے لیکن کربلا کی اسیری میں اگر حضرت (ع) کا گلو ئے مبارک نہ بھی جگڑ ا گیا ہو تو بھی اس موقع پر یہ بات یقینی ہے یعنی حضرت (ع) کو مدینہ سے اونٹ پر سوار کیا گیا اور طوق و زنجیر میں جگڑ کر شام لے جایا گیا ۔
اس کے علاوہ بھی کئی دوسرے موارد پیش آئے جب آپ (ع) کو مخالفین کی طرف سے آزارو شکنجے کا سامنا کرنا پڑا اور آخر کار ولید بن عبد الملک (ملعون خدااس کو واصل جہنم کرے) کے دور خلافت ۹۵ ھء میں خلافت بنی امیہ کے سرکار ی کارگزاروں کے ہاتھوں زہر دے کر شہید کر دیا گیا۔
یہ تحریرایک مختصر سا خاکہ ہے ۔
مکمل تفصیل اس لنک پر ملاحظہ کیجئے
https://alhassanain.org/urdu/?com=book&id=47
حوالہ ماخوذ از کتاب: امام زین العابدین (ع)کی زندگی ( ایک تحقیقی مطالعہ )
مؤلف: حضرت آيت اللہ العظميٰ خامنہ اي حَفَظَہُ اللّٰہُ