بچہ کے منہ سے رال ٹپکنے کے فوائد
بچہ کے منہ سے رال ٹپکنے کے فوائد
کتاب" توحید مفضّل" سے ماخوذ
امام صادق علیہ السلام کا صحابی مفضّل بن عمر،کے مختلف سوالوں کے جوابات:
اے مفضل وہ رال جو بچے کے منہ سے ٹپکتی ہے اس میں بھی ایک راز ہے وہ یہ کہ رال بچہ کے بدن سے اس رطوبت کو خارج کرتی ہے جس کے باقی رہ جانے سے ایک بڑے ضرر کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیا تم نے نہیں دیکھا کہ جس بچے پر اس رطوبت کا غلبہ ہو جاتا ہے تو وہ رطوبت اسے دیوانگی اور اختلال عقل سے دوچار کردیتی ہے، اور اس کے علاوہ بہت سی بیماریوں جیسے فالج اور لقوہ کا سبب بنتی ہے۔ لہٰذا خداوند عالم نے اس رال کو اس طرح قرار دیا کہ وہ بچہ کے منہ سے ٹپکے تاکہ جوانی میں اس کا بدن صحیح و سالم رہے، خداوند عالم اپنے تمام بندوں پر اپنا فضل و کرم کرتا ہے، چاہے اس کے بندے اس سے بے خبر ہی کیوں نہ ہوں، اگر بندے خداوند عالم کی دی ہوئی نعمتوں کی معرفت حاصل کرلیں ، تو وہ گناہوں سے پرہیز کریں ، پاک و پاکیزہ ہے وہ ذات جس کی نعمتیں اس کے بندوں پر فراوان ہیں چاہے وہ اس کے مستحق ہوں یا نہ ہوں، خداوند عالم بلند و برتر ہے ، اُن تمام افکار سے جو کم ذہنیت کے لوگ اس کے بارے میں رکھتے ہیں۔