مولا علی(ع) کو برا کہنے والا ، اللہ اور اللہ کے رسول (ص) کا دشمن
مولا علی(ع) کو برا کہنے والا ، اللہ اور اللہ کے رسول (ص) کا دشمن
اے اللہ کا دشمن!
اے اللہ کے نبی کو تکلیف پہنچانے والا ۔
اے اللہ کی لعنت اور عذاب کا مستحق!
ابن عباس کے پاس ایک شامی [معاویہ کی سیاست سے متاثر ایک ] شخص آیا اور ابن عباس کے سامنے علی مرتضی [ص] کو برا بلا کہنا شرع کیا ۔۔
جناب ابن عباس کو جلال آٰیا اور کہا :
اے اللہ کا دشمن تم نے اس کام کے ذریعے اللہ کے نبی کو تکلیف پہنچائی۔ جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کو ایذا دیتے ہیں ان پر اللہ نے دنیا اور آخرت میں لعنت کی ہے اور ان کے لیے ذلت کا عذاب تیار کیا ہے۔ [سورة الاحزاب، آیه 57.] اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم زندہ ہوتے تو یقینا تو انہیں تکلیف پہنچاتا۔
4618 - أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ تَمِيمٍ الْقَنْطَرِيُّ، ثنا أَبُو قِلَابَةَ الرَّقَاشِيُّ، ثنا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُؤَمَّلِ، حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ فَسَبَّ عَلِيًّا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَحَصَبَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ، فَقَالَ: " يَا عَدُوَّ اللَّهِ آذَيْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: {إِنَّ الَّذِينَ يُؤْذُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ لَعَنَهُمُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأَعَدَّ لَهُمْ عَذَابًا مُهِينًا} [الأحزاب: 57] لَوْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيًّا لَآذَيْتَهُ
«هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحُ الْإِسْنَادِ، وَلَمْ يُخَرِّجَاهُ»
تعليق الذهبي قي التلخيص : صحيح۔۔
المستدرك على الصحيحين ، الحاكم محمد بن عبد الله النيسابوري المعروف بابن البيع (المتوفى: 405هـ) تحقيق: مصطفى عبد القادر عطا۔الناشر: دار الكتب العلمية – بيروت۔،لطبعة: الأولى، 1411 – 1990 عدد الأجزاء: ۴