ابن تیمیہ کی رسوائی
ابن تیمیہ کی رسوائی :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی معروف حدیث :
يَا فَاطِمَةُ إِنَّ اللَّهَ يَغْضَبُ لِغَضَبِكِ، وَيَرْضَى لِرِضَاكِ۔
اے فاطمہ خداوند تیرے غضب کرنے سے غضبناک اور تیرے راضی ہونے سے راضی ہوتا ہے،
ابن تیمیہ نے اپنی منہاج السنۃ میں اس حدیث کے بارے میں اسطرح لکھا ہے کہ:
۔۔۔۔۔ فهذا کذب منه ما رووا هذا عن النبي صلي الله عليه و سلم و لا يعرف هذا في شيء من کتب الحديث المعروفة و لا له إسناد معروف عن النبي صلي الله عليه و سلم لا صحيح و لا حسن.
یہ جھوٹ ہے اور اسطرح کی روایت رسول اللہ[ص] سے بالکل نقل نہیں ہوئی اور یہ حدیث، حدیث کی معروف کتب میں سے کسی ایک میں بھی ذکر نہیں ہوئی اور یہ حدیث کسی معروف سند کے ساتھ رسول خدا سے نقل نہیں ہوئی، نہ ہی سند صحیح کے ساتھ اور نہ ہی سند حسن کے ساتھ ۔
ابن تيميه الحراني الحنبلي، ابو العباس أحمد عبد الحليم (متوفى 728 هـ)، منهاج السنة النبوية، ج4، ص248-249 ، تحقيق: د. محمد رشاد سالم، ناشر: مؤسسة قرطبة،
جبکہ یہ روایت اہل سنت کی اہم کتابوں میں معتبر سند کے ساتھ نقل ہوئی ہے اور اہل سنت کے بزرگ علماﺀ نے اس روایت کو معتبر روایت قرار دیا ہے ۔۔۔