حضرت علی [علیہ السلام] کی دشمنی، خدا کی دشمنی ہے
حضرت علی [علیہ السلام] کی دشمنی، خدا کی دشمنی ہے
قال رسول الله صلي الله عليه و آله : «عادى الله من عادى عليا».
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے علی [علیہ السلام] سے دشمنی کی اس نے خدا سے دشمنی کی۔
البانی اس روایت کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں: اس روایت کی سند بالکل صحیح ہے۔
صحيح الجامع الصغير و زيادته، ج2 ، ص 735 ، ح 3966.
اہل سنت بھائیوں سے سوال:
1ـ آپ تمام صحابی پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو عادل کیوں سمجھتے ہیں جب کہ ان میں سے کچھ نے امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام سے جنگ کی؟
2ـ کیا آپ عائشہ، طلحہ، زبیر، معاویہ وغیرہ جیسے صحابیوں کو خدا کا دشمن سمجھتے ہیں جنہوں نے امیرالمومنین علیہ السلام سے جنگ کی؟
3 . ابن تیمیہ کے بقول بہت سے اصحاب اور تابعین جناب امیر المومنین علیہ السلام کو برا بلا کہتے ، ان سے بغض رکھتے اور ان سے جنگ کرتے تھے ، اب کیا اھل سنت والے اس صحیح سند حدیث کے مطابق ان سب کو اللہ سے دشمنی کرنے والے کہہ سکتے ہیں ؟
وہ اپنی مشہور کتاب منہاج السنۃ میں لکھتا ہے ؛
ان کثیرا من الصحابة والتابعین کانوا یبغضونه و یسبونه و یقاتلونه
صحابہ اور تابعین کی ایک بڑی تعداد حضرت علی سے بغض کرتی تھی ان کو گالیاں دیتی تھی اور ان سے جنگ لڑتی تھی۔
اسکین ملاحظہ کریں