امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

امام صادق (ع) کی چند احادیث

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

امام صادق (ع) کی چند احادیث:

1- قالَ الامامُ جَعْفَرُ بنُ محمّد الصّادقُ عليه السلام: حَديثي حَديثُ ابى وَ حَديثُ ابى حَديثُ جَدى وَ حَديثُ جَدّى حَديثُ الْحُسَيْنِ وَ حَديثُ الْحُسَيْنِ حَديثُ الْحَسَنِ وَ حَديثُ الْحَسَنِ حَديثُ اميرِ الْمُۆْمِنينَ وَ حَديثُ اميرَ الْمُۆْمِنينَ حَديثُ رَسُولِ اللّهِ صلّى اللّه عليه و اله و سلّم وَ حَديثُ رَسُولِ اللّهِ قَوْلُ اللّهِ عَزَّ وَ جَلّ.َ

ترجمہ: ميری حديث ميرے والد کی حديث ہے اور ميرے والد کی حديث ميرے دادا کی حديث ہے اور ميرے دادا کی حديث امام حسين عليہ السلام کی حديث ہے اور امام حسين عليہ السلام کی حديث امام حسن عليہ السلام کی حديث ہے اور امام حسن عليہ السلام کی حديث امير المؤمنين عليہ السلام کی حديث ہے اور امير المؤمنين عليہ السلام کی حديث رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کی حديث ہے اور رسول اللہ صلي اللہ عليہ و آلہ وسلم کی حديث قول اللہ عز و جلّ ہے۔

جامع الاحاديث الشيعه : ج 1 ص 127 ح 102،

بحارالا نوار: ج 2، ص 178، ح 28.

2- قالَ عليه السلام: مَنْ حَفِظَ مِنْ شيعَتِنا ارْبَعينَ حَديثا بَعَثَهُ اللّهُ يَوْمَ الْقيامَةِ عالِما فَقيها وَلَمْ يُعَذِّبْهُ.

ترجمہ: ہمارے شيعيان ميں سے جو کوئی چاليس حديثيں حفظ کرے خداوند متعال قيامت کے روز اس کو عالم اور فقيہ مبعوث فرمائے گا اور اس کو عذاب ميں مبتلا نہيں کرے گا۔

امالى الصدوق : ص 253.

3- قالَ عليه السلام: قَضاءُ حاجَةِ الْمُۆْمِنِ افْضَلُ مِنْ الْفِ حَجَّةٍ مُتَقَبَّلةٍ بِمَناسِكِها وَ عِتْقِ الْفِ رَقَبَةٍ لِوَجْهِ اللّهِ وَ حِمْلانِ الْفِ فَرَسٍ فى سَبيلِ اللّهِ بِسَرْجِها وَ لَحْمِها.

ترجمہ: مؤمن کے حوائج اور ضروريات برلانا ايک ہزار مقبول حجوں، اور ہزار غلاموں کی ازادی اور ايک ہزار گھوڑے راہ خدا ميں روانہ کرنے سے برتر و بالاتر ہے۔

أمالي الصدوق : ص 197.

4- قالَ عليه السلام: اوَّلُ مايُحاسَبُ بِهِ الْعَبْدُالصَّلاةُ، فَانْ قُبِلَتْ قُبِلَ سائِرُ عَمَلِهِ وَ اذارُدَّتْ، رُدَّ عَلَيْهِ سائِرُ عَمَلِهِ.

ترجمہ: خدا کی بارگاہ ميں سب سے پہلے نماز کا احتساب ہو گا پس اگر انسان کی نماز قبول ہو اس کے ديگر اعمال بھی قبول ہونگے اور اگر نماز رد ہو جائے گی تو ديگر اعمال بھی رد ہو جائیں گے۔

وسائل الشيعه : ج 4 ص 34 ح 4442.

5- قالَ عليه السلام: اذا فَشَتْ ارْبَعَةٌ ظَهَرَتْ ارْبَعَةٌ: اذا فَشاالزِّناكَثُرَتِ الزَّلازِلُ وَ اذاامْسِكَتِ الزَّكاةُ هَلَكَتِ الْماشِيَةُ وَ اذاجارَ الْحُكّامُ فِى الْقَضاءِ امْسِكَ الْمَطَرُ مِنَ السَّماءِ وَ اذا ظَفَرَتِ الذِّمَةُ نُصِرُ الْمُشْرِكُونَ عَلَى الْمُسْلِمينَ.

ترجمہ: جس معاشرے ميں چار چيزيں عام اور اعلانيہ ہو جائيں چار مصيبتيں اور بلائيں اس معاشرے کو گھير ليتی ہيں:

زنا عام ہو جائے، زلزلہ اور ناگہانی موت فراوان ہو گی۔

زکوة اور خمس دينے سے امتناع کيا جائے، پالتو حيوانات تلف ہونگے۔

حکام اور قضات ستم اور بے انصافی کی راہ اپنائيں، خدا کی رحمت کی بارشيں برسنا بند ہونگی۔

اور ذمی کفار کو تقويت ملے تو مشرکين مسلمانوں پر غلبہ پائيں گے۔

وسائل الشيعة : ج 8 ص 13.

6- قالَ عليه السلام: مَنْ عابَ اخاهُ بِعَيْبٍ فَهُوَ مِنْ اهْلِ النّارِ.

ترجمہ: جو شخص اپنے برادر مؤمن پر تہمت و بہتان لگائے وہ اہل دوزخ ہو گا۔

اختصاص : ص 240،

بحارالا نوار: ج 75، ص 260، ح 58.

7- قالَ عليه السلام: الصَّمْتُ كَنْزٌ وافِرٌ وَ زَيْنُ الْحِلْمِ وَ سَتْرُالْجاهِلِ.

ترجمہ: خاموشی ايک قیمتی خزانے کی مانند حلم اور بردباری کی زينت اور نادان شخص کے جہل و نادانی چھپانے کا وسيلہ ہے۔

مستدرك الوسائل : ج 9 ص 16 ح 4.

8- قالَ عليه السلام: إصْحَبْ مَنْ تَتَزَيَّنُ بِهِ وَ لاتَصْحَبْ مَنْ يَتَزَّيَنُ لَكَ.

ترجمہ: ايسے شخص کے ساتھ دوستی اور مصاحبت کرو جو تمہاری عزت اور سربلندی کا باعث ہو اور ايسے شخص سے دوستی اور مصاحبت نہ کرو جو اپنے آپ کو تمہارے لیے نيک ظاہر کرتا ہے اور تم سے استفادہ کرنا چاہتا ہے۔

وسائل الشيعه : ج 11 ص 412.

9-  قالَ عليه السلام: كَمالُ الْمُۆْمِنِ فى ثَلاثِ خِصالٍ: الْفِقْهُ فى دينِهِ وَ الصَّبْرُ عَلَى النّائِبَةِ وَالتَّقْديرُ فِى الْمَعيشَةِ.

ترجمہ: مؤمن کا کمال تين خصلتوں ميں ہے: دين کے مسائل و احکام سے اگاہی، سختيوں اور مشکلات ميں صبر و بردباری، اور زندگی کے معاملات ميں منصوبہ بندی اور حساب و کتاب کی پابندی۔

أمالي طوسى : ج 2 ص 279.

10- قالَ عليه السلام: عَلَيْكُمْ بِاتْيانِ الْمَساجِدِ، فَانَّها بُيُوتُ اللّهِ فِى الارْضِ، و مَنْ اتاها مُتَطِّهِراً طَهَّرَهُ اللّهُ مِنْ ذُنُوبِهِ وَ كَتَبَه مِنْ زُوّارِهِ.

ترجمہ: تمہيں مساجد ميں جانے کی نصیحت کرتا ہوں کيوںکہ مساجد روئے زمين پر خدا کے گھر ہيں اور جو شخص پاک و طاہر ہو کر مسجد ميں وارد ہو گا خداوند متعال اس کو گناہوں سے پاک کر دے گا اور اس کو اپنے زائرين کے زمرے ميں قرار دے گا۔

وسائل الشيعة : ج 1 ص 380 ح 2.

11-  قالَ عليه السلام: مَن قالَ بَعْدَ صَلوةِ الصُّبْحِ قَبْلَ انْ يَتَكَلَّمَ: (بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمنِ الرَّحيمِ وَ لاحَوْلَ وَ لا قُوَّةَ الا بِاللّهِ الْعَلىّ الْعَظيمِ يُعيدُها سَبْعَ مَرّاتٍ، دَفَعَ اللّهُ عَنْهُ سَبْعينَ نَوْعاً مِنْ انْواعِ الْبَلاءِ، اهْوَنُهَا الْجُذامُ وَ الْبَرَصُ.

ترجمہ: جو شخص نماز فجر کے بعد کوئی بھی بات کیے بغير 7 مرتبہ «بسم اللّه الرّحمن الرّحيم، لاحول و لاقوّة الاباللّه العليّ العظيم » کی تلاوت کرے گا خداوند متعال ستر قسم کی آفتيں اور بلائيں اس سے دور فرمائے گا جن ميں سب سے ساده اور کمترين آفت برص اور جذام ہے۔

امالى طوسى : ج 2 ص 343.

12-  قالَ عليه السلام: مَنْ تَوَضَّأ وَ تَمَنْدَلَ كُتِبَتْ لَهُ حَسَنَةٌ وَ مَنْ تَوَضَّأ وَ لَمْ يَتَمَنْدَلْ حَتّى يَجُفَّ وُضُوئُهُ، كُتِبَ لَهُ ثَلاثُونَ حَسَنَةً.

ترجمہ: جو شخص وضو کرے اور اسے تولیے کے ذريعے خشک کر دے اس کے لیے صرف ايک نیکی ہے اور اگر خشک نہ کرے تو اس کے لیے 30 حسنات ہوں گی۔

وسائل الشيعة : ج 1 ص 474 ح 5.

13- قالَ عليه السلام: لَاِفْطارُكَ فى مَنْزِلِ اخيكَ افْضَلُ مِنْ صِيامِكَ سَبْعينَ ضِعْفا.

ترجمہ: اگر روزہ اپنے مؤمن بھائی کے گھر ميں افطار کرو گے تو اسے اس افطاری دینے کا ثواب روزے کے ثواب سے ستر گنا زياده ملے گا۔

من لايَحضره الفقيه : ج 2 ص 51 ح 13.

14- قالَ عليه السلام: اذا افْطَرَ الرَّجُلُ عَلَى الْماءِ الْفاتِرِ نَقى كَبِدُهُ وَ غَسَلَ الذُّنُوبَ مِنَ الْقَلْبِ وَ قَوىَّ الْبَصَرَ وَالْحَدَقَ.

ترجمہ: اگر انسان ابلے ہوئے پانی سے افطار کرے اس کا جگر پاک و سالم رہے گا اور اس کا قلب کدورتوں سے پاک ہو گا اور اس کی آنکھوں کا نور بڑھے گا اور آنکھيں روشن ہونگی۔

وسائل الشيعه : ج 10 ص 157 ح 3.

15- قالَ عليه السلام: مَنْ قَرَءَ الْقُرْانَ فِى الْمُصْحَفِ مُتِّعَ بِبَصَرِهِ وَ خُنِّفَ عَلى والِدَيْهِ وَ انْ كانا كافِرَيْنِ.

ترجمہ: جو شخص قرآن مجيد کو سامنے رکھ کر اس کی تلاوت کرے گا تو اس کی انکھوں کی روشنی ميں اضافہ ہو گا نيز اس کے والدين کے گناہوں کا بوجھ ہلکا ہو گا خواه وه کافر ہی کيوں نہ ہوں۔

وسائل الشيعه : ج 6 ص 204 ح 1.

16- قالَ عليه السلام: مَنْ قَرَءَ قُلْ هُوَاللّهُ احَدٌ مَرَّةً واحِدَةً فَكَانَّما قَرَءَ ثُلْثَ الْقُرانِ وَ ثُلْثَ التُّوراةِ وَ ثُلْثَ الانْجيلِ وَ ثُلْثَ الزَّبُورِ.

ترجمہ: جو شخص ايک مرتبہ سورہ توحيد (قل هو الله احد ... کی تلاوت کرے وه اس شخص کی مانند ہے جس نے ايک تہائی قرآن اور تورات اور انجيل کی تلاوت کی ہو۔

وسائل الشيعه : ج 25 ص 147 ح 2.

17- قالَ عليه السلام: انَّ لِكُلِّ ثَمَرَةٍ سَمّا، فَاذا أَتَيْتُمْ بِها فامسُّوهَ الْماء وَاغْمِسُوهافِى الْماءِ.

ترجمہ: ہر قسم کا پهل اپنے خاص قسم کے زہر اور جراثيموں سے آلوده ہے ہر وقت پهل کهانا چاہو تو پہلے پانی ميں بهگو کر دھو لو۔

وسائل الشيعه : ج 25 ص 208 ح 4

18- قالَ عليه السلام: عَلَيْكُمْ بِالشَّلْجَمِ، فَكُلُوهُ وَاديمُوااكْلَهُ وَاكْتُمُوهُ الاعَنْ اهْلِهِ، فَمامِنْ احَدٍ الاوَ بِهِ عِرْقٌ مِنَ الْجُذامِ، فَاذيبُوهُ بِاكْلِهِ.

ترجمہ:  شلجم کو اہميّت دو اور مسلسل کهاتے رہو اور اہل انسانوں کے سوا دوسروں سے چهپائے رکھو اور ہر شخص ميں جذام کی رگ موجود ہے پس شلجم کها کر اس کا خاتمہ کر دو۔

جامع احاديث الشيعة : ج 5 ص 358 ح 12.

19- قالَ عليه السلام: يُسْتَجابُ الدُّعاءُ فى ارْبَعَةِ مَواطِنَ: فِى الْوِتْرِ وَ بَعْدَ الْفَجْرِ وَ بَعْدَالظُّهْرِ وَ بَعْدَ الْمَغْرِبِ.

ترجمہ: چار اوقات ميں دعا مستجاب ہوتی ہے: نماز وتر کے وقت (تہجد ميں، نماز فجر کے بعد، نماز ظہر کے بعد، نماز مغرب کے بعد ۔

جامع احاديث الشيعة : ج 6 ص 178 ح 78.

20- قالَ عليه السلام: مَنْ دَعالِعَشْرَةٍ مِنْ اخْوانِهِ الْمَوْتى لَيْلَةَ الْجُمُعَةِ اوْجَبَ اللّهُ لَهُ الْجَنَّةَ.

ترجمہ: جو شخص شب جمعہ دنيا سے رخصت ہونے والے 10 مؤمن بهائيوں کے لیے مغفرت کی دعا کرے خداوند متعال اس کو اہل بہشت ميں سے قرار دے گا۔

وسائل الشيعة : ج 2 ص 124 ح 1.

21- قالَ عليه السلام: مِشْطُ الرَّاسِ يَذْهَبُ بِالْوَباءِ وَ مِشْطُ اللِّحْيَةِ يُشَدِّدُ الاضْراسَ.

ترجمہ: سر کے بالوں کو کنگهی کرنا وبا کی نابودی کا سبب ہے، بالوں کو گرنے سے بچاتا ہے اور داڑھی کو کنگھی کرنے سے دانتوں کی جڑيں مضبوط ہو جاتی ہيں۔

أمالي طوسى : ج 2، ص 278، س 9،

وسائل الشيعة : ج 16، ص 360، ح 10.

22- قالَ عليه السلام ايُّما مُۆْمِنٍ سَئَلَ اخاهُ الْمُۆْمِنَ حاجَةً وَ هُوَ يَقْدِرُ عَلى قَضائِها فَرَدَّهُ عَنْها، سَلَّطَ اللّهُ عَلَيْهِ شُجاعا فى قَبْرِهِ، يَنْهَشُ مِنْ اصابِعِهِ.

ترجمہ: اگر کوئی مؤمن اپنے مؤمن بهائی سے حاجت طلب کرے اور وه حاجت روائی کی قدرت رکھنے کے باوجود منع کرے، خداوند متعال قبر ميں اس پر ايک افعی یعنی بڑا سانپ مسلط فرمائے گا جو اس کو ہر وقت ڈستا رہے گا۔

بحارالا نوار: ج 79 ص 116 ح 7 و ح 8، و ص 123 ح 16.

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک