سچے اصحاب
- شائع
-
- مؤلف:
- حجۃ الاسلام سید عبد الرحیم موسوی۔ مترجم:حجۃ الاسلام شیخ محمد علی توحیدی
- ذرائع:
- ماخوذ از کتاب: اہل بیت کی رکاب میں ۔ عدالت صحابہ کا نظریہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سچے صحابہ وہ ابتدائی مسلمان ہیں جنہوں نے آنحضرت کو دیکھا اور آپ کی مصاحبت کا شرف حاصل کیا نیز اسلام کی دعوت اور اس کی نشرو اشاعت میں اہم کردار ادا کیا اور مشکلات برداشت کیں ۔ان میں سے ایک جماعت نے عقیدہ رسالت اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان کی خاطر جان و مال کا نذرانہ بھی پیش کیا ، یہاں تک کہ اسلام دنیا کے مختلف گوشوں میں پھیل گیا ۔اگر ان کی تلواروں کی چمک دمک ، ان کے بازوؤں کی قوت اور ان کے صبر کی طاقت نہ ہوتیں تو دین کی عمارت کھڑی نہ ہوتی ۔
قرآن کریم اور سنت نبوی میں غور وفکر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ کتاب و سنت نے سچے صحابہ کی کس قدر تعریف و تمجید اور تکریم کی ہے ۔ارشاد الہی ہے :
’’مُّحَمَّدٌ رَّسُولُ اللهِ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ تَرَاهُمْ رُكَّعًا سُجَّدًا يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللهِ وَرِضْوَانًا سِيمَاهُمْ فِي وُجُوهِهِم مِّنْ أَثَرِ السُّجُودِ ذَٰلِكَ مَثَلُهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَمَثَلُهُمْ فِي الْإِنجِيلِ كَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَهُ فَآزَرَهُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَىٰ عَلَىٰ سُوقِهِ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِهِمُ الْكُفَّارَ وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْهُم مَّغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا ‘‘(فتح/۲۹)
ترجمہ:محمد اللہ کے رسول ہیں اور جولوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کفار پر سخت گیر اور آپس میں مہربان ہیں۔آپ انہیں رکوع وسجود میں دیکھتے ہیں ۔وہ اللہ کی طرف سے فضل اور خوشنودی کے طلبگار ہیں ۔سجدوں کے اثر سے ان کے چہروں پر نشان پڑے ہوئے ہیں ۔ان کے یہی اوصاف توریت میں بھی ہیں اور انجیل میں بھی ۔ جیسے ایک کھیتی جس نے (زمین سے) اپنی سوئی نکالی پھر اسے مضبوط کیا اور وہ موٹی ہوگئی پھر اپنے تنےپر سیدھی کھڑی ہوگئی اور کسانوں کو خوش کرنے لگی تاکہ اس طرح کفار کا جی جلائے ۔ان میں سے جو لوگ ایمان لائے اور اعمال صالح بجالائے ان سے اللہ نے مغفرت اور اجر عظیم کاوعدہ کیا ہے ۔
یہی وہ لوگ ہیں جنہوں اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدد کی ،خدا کے دین کو زندہ کیا ،اسلامی حکومت کی بنیادوں کو استوار کیا اور جاہلیت کو موت کی نیند سلادی ۔
قرآن کی بعض آیات نے صحابہ کی زبردست تعریف و تمجید کی ہے ۔جو شخص مہاجرین و انصار اور ان کی بہترین پیروی کرنے والوں کی تعریف میں نازل شدہ آیات کا مطالعہ کرے وہ ان کے بلند مقام و مرتبے کو دیکھ کر رشک کرنے لگتا ہے ۔جو شخص درخت کے نیچے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیعت کرنے والے صحابہ کے بارے میں نازل شدہ آیات کو سنے اس کا دل اس مومن جماعت (جس نے اللہ کے ساتھ اپنے عہد کو پورا کیا ) کی محبت میں بے قرار ہوکر دھڑکنے لگتا ہے ۔