سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا کا گھرانہ اہل بیت ہے
- شائع
-
- مؤلف:
- ڈاکٹر محمد طاھرالقادری
- ذرائع:
- ماخوذ از کتاب: فضائل حضرت فاطمۃ الزھراء سلام اللہ علیہا
سیدہ کائنات سلام اللہ علیھا کا گھرانہ اہل بیت ہے
آل فاطمة سلام الله علیها اهل البیت
۱ عن انس بن مالک رضی الله عنه ان رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم کا ن یمربباب فاطمه ستة اشهر اذا خرج الی صلاة الفجر ،یقول :الصلاة یا اهل البیت انما یرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل البیت ویطهرکم تطهیرا(۱)
"حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ چھ ماہ تک حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ معمول رہا کہ جب نماز فجر کے لیے نکلتے اورحضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا کے دروازے کے پاس سے گزرتے توفرماتے :اے اہل بیت !نماز قائم کرو ۔(اورپھر یہ آیت مبارکہ پڑھتے )اے اہل بیت اللہ چاہتا ہے کہ تم سے ہر طرح کی آلودگی دور کردے اورتم کوخوب پاک وصاف کردے "۔
____________________
(۱)حوالاجات
۱۔ ترمذی ، الجامع الصحیح ،۵:۳۵۲، رقم :۳۲۰۶
۲۔احمد بن حنبل ، المسند ، ۳:۲۵۹، ۲۸۵
۳۔احمد بن حنبل ، فضائل الصحابہ ،۲:۷۶۱، رقم ۱۳۴۰،۱۳۴۱
۴۔ابن ابی شیبہ المصنف ، ۳۸۸۶،رقم ۳۲۲۷۲
۵۔ شیبائی الآحادوالمثانی ،۵:۳۶۰،رقم :۳۲۲۷۲
۶۔عبدبن حمید ،المسند :۳۲۷،رقم ۱۲۲۳
۷۔حاکم ، المستدرک ، ۱۷۲۳، رقم ۴۷۴۸
۸۔طبرانی المعجم الکبیت ،۳:۵۲رقم :۲۶۷۱
۹۔بخاری نے الکنی (ص :۲۵،رقم:۲۶۷۱)میں ابو الحمراء سے حدیث روایت کی ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس عمل کی مدت نو ماہ بیان کی گئی ہے
۱۰۔عبدبن حمید نے المسند (ص:۱۷۳،رقم ۴۷۵)میں امام بخاری کی بیان کردہ روایت نقل کی ہے۔
۱۱۔ابن حیان نے طبقات المحدثین باصبہان (۴:۱۴۸)میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی اس روایت میں
آٹھ ماہ کا ذکر کیا گیا ہے
۱۲۔ابن اثیر ، اسد الغابہ فی معرفة الصحابہ ، ۷:۲۱۸
۱۳۔ذہبی ، سیر اعلام النبلا ء ۲:۱۳۴
۱۴۔مزی ۔تہذیب الکمال ،۳۵، ۲۵۰،۲۵۱
۱۵۔ابن کثیر ، تفسیرالقرآن العظیم ۳:۴۸۳
۱۶۔سیوطی نے الدرالمنثور فی التفسیر بالماثور (۵:۶۱۳)میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے۔
۱۷۔سیوطی نے الدالمنثور فی التفسیر بالماثور (۶:۲۰۷)میں حضرت ابوالحمراء سے روایت کی ہے۔
۱۸۔شوکانی،فتح القدیر ،۴:۲۸۰
۲ عن ابی سعید الخدری رضی الله تعالی عنه فی قوله :انما یرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل البیتقال :نزلت فی خمسة:فی رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم وعلی وفاطمة ،والحسن،والحسین رضی الله تعالی عنه (۲)
"حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ نے اللہ تعالی کے اس ارشاد مبارکہ ۔۔۔۔اے اہل بیت !اللہ تویہی چاہتا ہے کہ تم سے ہرطرح کی آلودگی دور کردے ۔۔۔۔کے بارے میں کہاہے کہ یہ آیت مبارکہ پانچ ہستیوں ۔۔۔۔حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم علی ،فاطمہ ، حسن،حسین رضی اللہ تعالی عنہ ۔۔۔کے بارے میں نازل ہوئی ہے"
____________________
(۲)حوالاجات
۱۔طبرانی ، المجعم الاوسط،۳:۳۸۰، رقم :۳۴۵۶
۲۔طبرانی المعجم الصغیر،۱:۲۳۱،رقم :۳۷۵
۳۔ابن حیان ، طبقات المحدثین باصبہان ، ۳:۳۸۴
۴۔خطیب بغدادی تاریخ بغداد،۱۰:۲۷۸
۵۔طبری ،جامع البیان فی تفسیرالقرآن ۲۲:۶
سیدہ سلام اللہ علیھا کا گھرانہ ہی اہل کساء ہے
آل فاطمة سلام الله علیها اهل کساء
۳عن صفیة شیبه ،قالت :عائشة رضی الله عنها :خرج النبی صلی الله علیه وآله وسلم غداة واعلیه مرط مرحل من شعر اسودفجاء الحسن بن علی رضی الله عنها فادخله ، ثم جاء الحسین رضی الله عنه فدخل معه ،ثم جاء ت فاطمة رضی الله عنها فادخلها ثم جاء علی رضی الله عنه فادخله ،ثم قال :انمایرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل بیت ویطهرکم تطهیرا(۳)
"صفیہ بنت شیبہ روایت کرتی ہیں :
حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صبح کے وقت باہر تشریف لائے درآں حالیکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک چادر اوڑھی ہوئی تھی جس پر سیاہ اون سے کجاووں کے نقش بنے ہوئے تھے پس حضرت حسن رضی اللہ تعالی عنہما آئے توآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں اس چادر میں داخل کرلیا پھر حضرت حسین رضی اللہ عنہ آئے توآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ چادر میں داخل ہوگئے پھر سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا آئیں توآپ نے انہیں اس چادرمیں داخل کرلیا،پھر حضرت علی کرم اللہ وجھہ آئے توآپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں بھی چادرمیں لے لیا۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت مبارکہ پڑھی :"اے اہل بیت!"اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے (ہرطرح کی )آلودگی دور کردے اورتم کو خو ب پاک وصاف کردے "
____________________
(۳) حوالاجات
۱۔مسلم، الصحیح ،۴:۱۸۸۳،رقم :۲۴۲۴
۲۔ابن ابی شیبہ،المصنف،۶:۳۷۰،رقم :۳۶۱۰۲
۳۔احمد بن حنبل ،فضائل الصحابہ ،۲:۶۷۲،رقم ۱۱۴۹
۴۔ابن راہویہ،المسند ،۳:۶۷۸،رقم۱۲۷۱
۵۔حاکم المستدرک ،۳:۱۵۹،رقم ۴۷۰۵
۶۔بیہقی ، السنن الکبری ،۲:۱۴۹
۷۔طبری جامع البیان فی تفسیرالقرآن ۲۲:۶،۷
۸۔بغوی معالم التنزیل ،۵۲۹۳
۹۔ابن کثیر ،تفسیر القرآن العظیم ،۳:۴۸۵
۱۰۔سیوطی الدر المنثور فی التفسیر بالماثور ۶:۶۰۵
(۴) عن عمر ابن ابی سلمة ربیب النبی صلی الله علیه وآله وسلم قال:لما نزلت هذه الآیة علی النبی صلی الله علیه وآله وسلم (انما یرید الله لیذهب عنکم الرجس اهل البیت ویطهرکم تطهیرا)فی بیت ام سلمة ،فدعافاطمةوحسنا وحسینارضی الله تعالی عنه فجللهم بکساء وعلی رضی الله تعالی عنه خلف ظهره فجلله بکساء ،ثم قال:اللهم! هولاء اهل بیتی ،فاذهب عنهم الرجس وطهرهم تطهیرا
"پروردہ نبی حضرت عمربن ابی سلمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنھا کے گھر میں یہ آیت مبارکہ ۔۔۔اے اہل بیت !اللہ تویہی چاہتا ہے کہ تم سے (ہرطرح کی) آلودگی دورکردے اورتم کو خوب پاک وصاف کردے ۔۔۔نازل ہوئی؛ توآپ نے حضرت فاطمہ حضرت حسن اورحضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کو بلایااورایک کملی میں ڈھانپ لیا ،پھر فرمایا :الہیٰ !یہ میرے اہل بیت ہیں ان سے نجاست دور کراوران کو خوب پاک وصاف کردے"
____________________
۴۔حوالاجات
۱۔ترمذی ،الجامع الصحیح ۔۵:۳۵۱،۶۶۳،رقم :۳۲۰۵،۷۸۷
۲۔احمد بن حنبل ، المسند ،۶:۲۹۲
۳۔احمد بن حنبل فضائل الصحابہ ،۲:۵۸۷،رقم :۹۹۴
۴۔بیہقی نے ’السنن الکبری (۲:۱۵۰)میں یہ حدیث ذرا مختلف انداز کے ساتھ روایت کی گئی ہے۔
۵۔حاکم ، المستدرک ،۲:۴۵۱،رقم :۳۵۵۸
۶۔حاکم المستدرک ۳:۱۵۸،رقم :۴۷۰۵
۷۔طبرانی المعجم الکبیر ،۳:۵۴،رقم ۲۶۶۲
۸۔طبرانی ،المعجم الکبیر،۹:۲۵،رقم:۸۲۹۵
۹۔طبرانی ، المعجم الاوسط، ۴:۱۳۴،رقم :۳۷۹۹
۱۰۔بیقہی الاعتقاد:۳۲۷
۱۱۔خطیب بغدادی تاریخ بغداد۹:۱۲۶
۱۲۔خطیب بغدادی موضع اوہام الجمع ولتفریق،۲:۳۱۳
۱۳۔دولابی الذریۃ الطاہرہ :۱۰۷،۱۰۸،رقم :۲۰۱
۱۴۔ابن اثیرنے اسدالغابہ فی معرفة الصحابہ(۷:۲۱۸)میں یہ حدیث حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنھاسے روایت کی ہے
۱۵۔عسقلانی ، فتح الباری۷:۱۳۸
۱۶۔عسقلانی الاصابہ فی تمییز الصحابہ ۳:۴۰۵
۱۷۔طبری ،جامع البیان فی تفسیر القرآن ۔۲۲:۷
۱۸۔سیوطی الددالمثور فی التفسیربالماثور ۶:۲۰۴
۱۹۔شوکانی فتح القدیر،۴:۲۷۹