صلوات بر محمد و آل محمد
صلوات بر محمد و آل محمد
قال رسول الله صلىاللهعليهوآلهوسلم :صَلَاتُکُمْ عَلَّی اِجَابَة لِدُعَاءِکُمْ وَزَکاة لاَِعْمَالِکُمْ ۔
رسول اکرم صلىاللهعليهوآلهوسلم فرماتے ہیں :
تمہارا مجھ پر درود و صلوات بھیجنا تمہاری دعاؤں کی قبولیت کا سبب ہے اور تمہارے اعمال کی زکاة ہے (۱)
امام جعفر صادق عليهالسلام فرماتے ہیں :
قال الصادق عليهالسلام : لَا يَزَالُ الدُّ عَاء محجُوباً حَتّٰی یُصَلِّی عَلٰی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
دعا اس وقت تک پردوں میں چھپی رہتی ہے جب تک محمدصلىاللهعليهوآلهوسلم وآل محمدصلىاللهعليهوآلهوسلم پر صلوات نہ بھیجی جائے (۲)
حضرت امام جعفر صادق عليهالسلام ایک اور روایت میں فرماتے ہیں :
جوشخص خدا سے اپنی حاجت طلب کرنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ پہلے محمد و آل محمد پر صلوات بھیجے پھر دعا کے ذریعہ اپنی حاجت طلب کرے اس کے بعد آخرمیں درود پڑھ کر اپنی دعا کو ختم، کرے (تو اس کی دعا قبول ہو گی ) کیونکہ خدا وند کریم کی ذات اس سے بالاتر ہے کہ وہ دعا کے اول و آواخر (یعنی محمد و آل محمد پر درود و صلواة )کو قبول کرے اور دعا کے درمیانی حصے(یعنی اس بندے کی حاجت )کو قبول نہ فرمائے (۳)
(۱-۲-۳) میزان الحکمة حدیث ٥٦٢٠ تا ٥٦٢٥