امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

شرائط قبولیت دعا

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

شرائط قبولیت دعا
جس طرح ہر عمل اور عبادت کی قبولیت لئے کچھ شرائط ہیں کہ جن کے بغیر عمل اور عبادت قبول نہیں ہے اسی طرح دعا کے لئے بھی شرائط ہیں جب تک ان شرائط پر عمل نہ کیا جائے تو دعا قبول نہیں ہوتی ۔
١۔ معرفت و شناخت خدا
قال رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :یقول ﷲ عَزَّ وَجَلَّ :مَنْ سَألَنِیْ وَ هُوَ يَعْلَمُ اَنِّی اَضُرُّ وَ اَنْفَعُ: اَسْتَجِبْ لَهْ ۔
حضرت پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے منقول ہے خدا فرماتا ہے کہ جو شخص مجھ سے سوال اور دعا کرے اور یہ جانتاہو (اور معرفت رکھتا ہو )کہ نفع و نقصان میرے ہاتھ میں ہے تو میں اس کی دعا قبول کروں گا (١٥)
امام صادق ـ سے جب سوال کیا گیا کہ ہم دعا کرتے ہیں لیکن قبول نہیں ہو تی تو آپ نے جواب میں فرمایا :
لَاِ أنَّکُمْ تَدْعُوْنَ مَنْ لَا تَعْرِفُوْنَهُ ۔

آپ اس کو پکارتے ہو( اور اس سے دعا مانگتے ہو )جس کو نہیں جانتے اور جس کی معرفت نہیں رکھتے ہو (١٦)
٢۔محرمات اور گناہ کا ترک کرنا
قال الامام الصادق ـ:اِنَّ ﷲ يَقُوْلُ اَوْفُوْا بِعَهْدِی اُوْفِ بِعَهْدِکُمْ :وَﷲ لَوْ وَفَيْتُمْ ﷲ لَوَفٰی اللّٰهُ لَکُمْ ۔
حضرت امام صادق ـ سے منقول ہے : خدا فرماتا ہے میرے عہد و پیمان اور وعدے کو پورا کرو تا کہ میں بھی تمہارے عہد و پیمان (اور وعدے) کو پورا کروںامام فرماتے ہیں اللہ کی قسم اگر تم اپنا وعدہ پورا کرو اور احکام الٰہی پر عمل کرو تو اللہ بھی تمہارے لئے اپنا وعدہ پورا کرے گا تمہاری دعاؤں کو قبول اور تمہاری مشکلات کو حل فرمائے گا (١٧)
٣۔کمائی اور غذا کا پاک و پاکیزہ ہونا
قال الامام الصادق ـ:مَنْ سَرَّهُ اَنْ يُسْتَجَابَ دُعَاءَهُ فَلْیَطَیِّبْ کَسْبُهُ ۔
امام صادق ـ فرماتے ہیں کہ جو شخص یہ پسند کرتا ہے کہ اس کی دعا قبول ہو تو اس کو چاہیے کہ اپنے کاروبار اور کمائی کو پاک کرے (١٨)
حضرت موسیٰ نے دیکھا ایک آدمی ہاتھ بلند کر کے تضرع و زاری کے ساتھ دعا کر رہا ہے خدا نے حضرت موسیٰ کی طرف وحی کی اور فرمایا اس شخص کی دعا قبول نہیں ہو گی :
لَاِنَّ فِیْ بَطْنِه حَرَاماً وَ عَلَیٰ ظَهُرِه حَرَاماً وَ فِیْ بَیْتِه حَرَاماً ۔
کیونکہ اس کے پیٹ میں حرام ہے ( یعنی اس نے حرام کا مال کھایا ہوا ہے ) اور جو لباس پہنا ہوا ہے وہ بھی حرام ہے اور اس کے گھر میں بھی حرام ہے(١٩)
پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فرماتے اگر تم چاہتے ہو کہ تمہاری دعا قبول ہو تو اپنی غذا کو پاکیزہ کرو اور اپنے پیٹ میں حرام داخل نہ کرو۔
٤۔حضور ورقت قلب
قال رسول الله صلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :اِعْلَمُوْا اَنَّ ﷲ لَا يَسْتَجِیْبُ دُعَاءَ مِنْ قَلْبٍ غَافِلٍ لَاهٍ ۔
رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم فرماتے ہیں : یہ جان لو کہ خدا وند اس دل سے دعا قبول نہیں کرتا جو غافل اوربے پرواہو (٢٠)
٥۔اخلاص وعبودیت
فَادْعُوْا ﷲ مُخْلِصِیْنَ لَه الّدِیْن ۔

خدا کو پکارو (اور اس سے دعا مانگو خلوص نیت کے ساتھ یعنی )اس حال میں کہ اپنے دین کو اس کے لئے خالص قرار دو (٢١)
امام جعفر صادق ـفرماتے ہیں:
وَقَدْ وَعَدَ عِبَادَهُ الْمُوْمِنِیْنَ الْاِسْتِجَا بَةَ ۔
 بے شک خدا نے اپنے مومنین بندوں سے قبولیت دعا کا وعدہ فرمایا ہے (٢٢)
٦۔سعی و کوشش
یعنی دعا کا معنی یہ نہیں ہے کہ انسان کام و سعی اور کوشش چھوڑ دے اور گھر بیٹھ کر فقط دعا کرتا رہے ۔
امام جعفر صادق ـ فرماتے ہیں :
ثَلَاثَة تُرَدُّ عَلَیْهُمْ دَ عْوَتُهُمْ: رَجُل جَلَسَ فِیْ بَیتِه وَ قَال يَا رَبِّ اُرْزُقِیِ فَيُقََالُ لَهُ اَلَمْ اَجْعَلْ لَکَ السَّبِیْلَ اِلیٰ طَلَبِ الرَّزْق ۔
تین قسم کے لوگوں کی دعا قبول نہیں ہو گی (ان میں سے )ایک وہ شخص ہے جو فقط گھر میں بیٹھ کر یہ دعا کرتا رہے کہ خدا وندا مجھے روزی عطا فرما اسے جواب دیا جائے گا۔ کیا میں نے تیرے لئے روزی کمانے کا ذریعہ اور وسیلہ قرار نہیں دیا دوسرے لفظوں میں حصول رزق کیلئے تلاش وکو شش کرنا کام کرنا ایک چیز ہے لیکن روزی کا نصیب ہونا اس کا با برکت ہونا توفیق الٰہی کا شامل حال ہونا دوسرا مطلب ہے جس میں دعا بہت مؤثر ہے (٢٣)
اسی طرح علاج کرواناشفاء کیلئے ڈاکٹر یا حکیم کے پاس جانا اس کے دستور کے مطابق دوائی استعمال کرنا ایک مطلب ہے لیکن ڈاکٹرکی تشخیص کا صحیح ہونا دوائی کا شفاء میں مؤثر ہونا دوسرا مطلب ہے جس میں دعا اور صدقہ وغیرہ بہت مؤثر ہیں جب یہ دونوں حصے اکھٹے ہوں تو مؤثر واقع ہونگے اور ہمیں ان دونوں کی طرف تو جہ کرنی ہوگی۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک