امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

شہادت اور شہید کی عظمت و فضیلت

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

شہادت اور شہید کی عظمت و فضیلت  
شہادت کے واقعے کو کئی زاویوں سے دیکھا جا سکتا ہے۔ ہر زاویہ سے دیکھیں تو یہ واقعہ نہایت عظیم اور تابناک ہے۔ ایک نظر ہم شہادت کی بارگاہِ الٰہی میں قدر و منزلت کے پہلو سے ڈالتے ہیں۔ ہماری زبان اس کی عظمت کو بیان کرنے سے قاصر ہے۔ ایک روایت میں آیا ہے کہ ہر نیکی اور ہر فضیلت کے پیچھے کوئی اور بڑی فضیلت موجود ہوتی ہے، یہاں تک کہ "شہادت" کی فضیلت تک پہنچ جاتے ہیں۔ شہادت سے بڑھ کر کوئی فضیلت نہیں۔
(قال رسول الله (ص): فوق كلّ برًّ برٌّ حتّى يقتل الرّجل فى سبيل الله عزّوجّل فليس فوقه برّ.» بحارالانوار: ج 100، ص 10)  
رسول اللہ (ص) نے فرمایا: "ہر نیکی کے اوپر ایک اور نیکی ہے، یہاں تک کہ آدمی اللہ عزوجل کی راہ میں قتل ہو جائے، تو اس کے اوپر کوئی نیکی نہیں۔" 
اگر ہم دینی اصولوں اور فلسفۂ دین کی روشنی میں اس موضوع پر بات کریں تو ہمیں یہی نظر آئے گا کہ اس سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں کہ انسان اپنی مرضی اور اپنے اختیار سے اپنی جان کو ایک عظیم اور الٰہی مقصد کے لیے قربان کر دے۔ شہادت کا یہی مفہوم ہے۔ اسی لیے شہادت عطيّه ىالهى ہے شہادت بارگاہِ خداوندی میں ایک خاص مقام رکھتی ہے۔ قرآن مجید میں اللہ کی راہ میں قتل ہونے کو عام موت نہیں سمجھا گیا: 
«أَ فَإِنْ ماتَ أَوْ قُتِلَ» 
(اگر مر جائے یا قتل ہو جائے)۔
 اللہ کی راہ میں قتل ہونے کو عام موتوں کے برابر نہیں رکھا گیا۔ الٰہی معیار اور دینی و قرآنی نقطۂ نظر سے اس کا ایک بالاتر اور عظیم مفہوم ہے۔ اسی لیے جس پر یہ الٰہی عطا ہوتی ہے اور وہ اللہ کی راہ میں شہید ہوتا ہے، یہ درحقیقت خدا کا شکر ہے۔  
اللہ تعالیٰ نے شہید پر بہت بڑا احسان فرمایا ہے۔ غور کریں! دنیا میں کوئی ہمیشہ رہنے والا نہیں، سب کو جانا ہے۔ انسان مختلف طریقوں سے موت کا شکار ہوتا ہے، چاہے جوان ہو یا بوڑھا—انسان جوانی میں بھی مرتا ہے، بڑھاپے میں بھی مرتا ہے، بچپن میں بھی مرتا ہے۔ موت سب کے لیے ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے شہید کی موت کو، جو دراصل سب کی مقدر ہے اور جس دروازے سے ہر انسان کو گزرنا ہے، ایسا بنایا ہے کہ اسے یہ عظیم قدر و منزلت حاصل ہو گئی، جبکہ عام موتوں میں یہ فضیلت نہیں۔ اس سے بڑھ کر اور کیا احسان ہو سکتا ہے؟ شہید پر اس سے بڑھ کر اور کیا فضیلت ہو سکی؟ ہم سب کو مرنا ہے، لیکن کتنی عظیم بات ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس موت کو، اس جانے کو، اس مقدر کو ایسے راستے میں ڈال دیا جو اتنی بڑی فضیلت کا حامل ہے! اسی لیے شہید عالمِ ملکوت اور برزخ میں اپنے رب کا شکرگزار ہوتا ہے، وہ اس احسان پر اللہ کا شکریہ ادا کرتا ہے۔ شہادت کا لمحہ ہر شہید کے لیے سب سے شیرین لمحہ ہوتا ہے۔ دیکھیے، یہ کتنی عظمت والی چیز ہے!  
 (مسلح افواج اور جہادِ سازندگی کے شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے بیانات - 1998/09/27)

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک