امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

اعمال مشترکہ اور اعمال مخصوصہ ۔

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

 

اعمال مشترکہ اور اعمال مخصوصہ ۔

اعمال مشترکہ وہ ہیں جو تینوں شب قدر میں بجالائے جاتے ہیں اور اعمال مخصوصہ وہ ہیں جو ہر ایک رات کے ساتھ مخصوص ہیں۔

اعمال مشترکہ شب ہای قدر

اعمال مشترکہ میں چند امور ہیں:

( ۱ )غسل کرنا اور علامہ مجلسی کافرمان ہے کہ غروب آفتاب کے نزدیک غسل کیا جائے اور نماز مغرب اسی غسل کے ساتھ ادا کی جائے۔

( ۲ )دورکعت نماز بجا لائے جس کی ہررکعت میں سورئہ الحمد کے بعد سات مرتبہ سورئہ توحید پڑھے ، بعد ازنماز ستر مرتبہ کہے:

اَسْتَغْفِرُﷲ وَاَتُوْبُ اِلَیْهِ

خدا سے بخشش چاہتا اور اس کے حضور توبہ کرتا ہوں

حضرت رسول ﷲ سے مروی ہے کہ ابھی وہ شخص اپنی جگہ سے اٹھا بھی نہ ہو گا کہ حق تعالی اس کے اور اس کے ماں باپ کے گناہ معاف کردے گا۔

( ۳ )قرآن کریم کو کھول کر اپنے سامنے رکھے اور کہے:

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَسْأَ لُکَ بِکِتابِکَ الْمُنْزَلِ وَمَا فِیهِ وَفِیهِ اسْمُکَ الْاَکْبَرُ

اے معبود! بے شک سوال کرتا ہوںتیری نازل کردہ کتاب کے واسطے سے اور جو کچھ اس میں ہے اس کے واسطے اور اس میں تیرا بزرگتر نام ہے

وَأَسْماؤُکَ الْحُسْنیٰ وَمَا یُخافُ وَیُرْجیٰ أَنْ تَجْعَلَنِی مِنْ عُتَقائِکَ مِنَ النّارِ

اور تیرے دیگر اچھے اچھے نام بھی ہیں اور وہ جو خوف وامید دلاتاہے سوالی ہوں کہ مجھے ان میں قرار دے جن کو تونے آگ سے آزاد کر دیا

اس کے بعد جو حاجت چاہے طلب کرے

( ۴ )قرآن پاک کو اپنے سرپر رکھے اور کہے:

اَللّٰهُمَّ بِحَقِّ هذَا الْقُرْآنِ وَبِحَقِّ مَنْ أَرْسَلْتَهُ بِهِ وَبِحَقِّ کُلِّ مُؤْمِنٍ مَدَحْتَهُ فِیهِ

اے معبود!اس قرآن کے واسطے اور اس کے واسطے جسے تونے اس کے ساتھ بھیجا اوران مومنین کے واسطے جن کی تونے اس میں مدح کی ہے

وَبِحَقِّکَ عَلَیْهِمْ فَلاَ أَحَدَ أَعْرَفُ بِحَقِّکَ مِنْکَ بعد میںدس مرتبہبِکَ یَا ﷲ اور دس مرتبہ

اور ان پر تیرے حق کا واسطہ پس کوئی نہیں جانتا تیرے حق کو تجھ سے بڑھ کر اے ﷲ تیرا واسطہ،

بِمُحَمَّدٍ دس مرتبہبِعَلِیّ ٍ دس مرتبہبِفاطِمَةَ دس مرتبہ بِالْحَسَنِ دس مرتبہ بِالْحُسَیْنِ دس مرتبہ

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کاواسطہ، علیعليه‌السلام کا واسطہ فاطمہعليه‌السلام کا واسطہ حسنعليه‌السلام کاواسطہ، حسینعليه‌السلام کا واسطہ

بِعَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ دس مرتبہبِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ دس مرتبہبِجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ دس مرتبہبِمُوسَیٰ

علی بن الحسینعليه‌السلام کا واسطہ، محمد بن علیعليه‌السلام کا واسطہ جعفرعليه‌السلام بن محمدعليه‌السلام کا واسطہ موسیعليه‌السلام

بْنِ جَعْفَرٍ دس مرتبہبِعَلِیِّ بْنِ مُوسی دس مرتبہبِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ دس مرتبہبِعَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ

بن جعفرعليه‌السلام کا واسطہ علیعليه‌السلام بن موسیعليه‌السلام کا واسطہ محمد بن علیعليه‌السلام کاواسطہ علیعليه‌السلام بن محمدعليه‌السلام کاواسطہ

دس مرتبہبِالْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ دس مرتبہبِالْحُجَّةِ کہو پھر اپنی حاجات طلب کرو

حسن بن علیعليه‌السلام کا واسطہ حجت القائمعليه‌السلام کا واسطہ

( ۵ )امام حسین -کی زیارت پڑھے ، روایت ہے کہ شب قدر میں ساتویں آسمان پر عرش کے نزدیک ایک منادی ندا دیتا ہے کہ حق تعالیٰ نے ہر اس شخص کے گناہ معاف کر دئیے جو زیارت امام حسین- کے لیے آیا ہے۔

( ۶ )شب بیداری کرے یعنی ان راتوں میں جاگتا رہے ،روایت ہے کہ جو شخص شب قدر میں جاگتا رہے تو اس کے گناہ معا ف ہو جائیں گے۔ اگرچہ وہ آسمانوں کے ستاروں، پہاڑوں کی جسامت اور دریائوں کے پانی جتنے ہوں۔

( ۷ )سورکعت نماز بجا لائے جسکی بہت زیادہ فضیلت ہے اس کی ہررکعت میں سورئہ الحمد کے بعد دس مرتبہ سورئہ توحید کا پڑھنا افضل ہے۔

( ۸ )شب قدر کی راتوں میں یہ دعا پڑھے :

اَللّٰهُمَّ إنِّی أَمْسَیْتُ لَکَ عَبْداً داخِراً لاَ أَمْلِکُ لِنَفْسِی نَفْعاً وَلا ضَرّاً وَلا

اے معبود: بے شک میں نے شام کی اس حال میں کہ تیرا آستاں بوس بندہ ہوں نہ اپنے نفع کا مالک ہوں اورنہ نقصان کا اور نہ برائی

أَصْرِفُ عَنْها سُوئً، أَشْهَدُ بِذلِکَ عَلَی نَفْسِی، وَأَعْتَرِفُ لَکَ بِضَعْفِ قُوَّتِی، وَقِلَّةِ

کو اس سے دور کر سکتا ہوں میں اپنے نفس پر خود ہی گواہ ہوں اور تیرے سامنے اعتراف کرتاہوں اپنی کمزوری بے چارگی اور

حِیلَتِی، فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَ نْجِزْ لِی مَا وَعَدْتَنِی وَجَمِیعَ الْمُؤْمِنِینَ

بے بسی کا پس محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور اپنا وہ مغفرت کا وعدہ پورا فرما جو اس رات میں میرے لیے اور تمام مومنین

وَالْمُؤْمِناتِ مِنَ الْمَغْفِرَةِ فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ وَأَتْمِمْ عَلَیَّ مَا آتَیْتَنِی فَ إنِّی عَبْدُکَ الْمِسکِینُ

ومومنات کے لیے جو تونے عمومی طور پر کر رکھا ہے اور مجھ پر اپنی عطائ ورحمت پوری فرما دے کہ بیشک میں تیرا بے کس،

الْمُسْتَکِینُ الضَّعِیفُ الْفَقِیرُ الْمَهِینُ اَللّٰهُمَّ لاَ تَجْعَلْنِی ناسِیاً لِذِکْرِکَ فِیما أَوْلَیْتَنِی

ناچار، بے طاقت، محتاج اور پست ترین بندہ ہوں اے معبود! مجھے ایسا نہ بنا کہ تیری عطائوں کے ذکر کو بھول جاؤں تیرے احسانات

وَلا غافِلاً لاِِِحْسانِکَ فِیما أَعْطَیْتَنِی، وَلاَ آیِساً مِنْ إجابَتِکَ وَ إنْ أَبْطَأَتْ عَنِّی فِی

سے غفلت کروں اور تیری طرف سے قبولِ دعا سے مایوس ہو جاؤں اگرچہ میں غفلت شعار ہوں

سَرَّائَ أَوْ ضَرَّائَ أَوْ شِدَّةٍ أَوْ رَخائٍ أَوْ عافِیَةٍ أَوْ بَلائٍ أَوْ بُؤْسٍ أَوْ نَعْمائَ إنَّکَ سَمِیعُ الدُّعائِ

خوشی وغم میں یا سختی وآسودگی میں یا آسانی وتنگی میں یامحرومی ونعمت میں بے شک تو دعا کا سننے والا ہے۔

شیخ کفعمی سے روایت ہے کہ امام زین العابدین -اس دعا کو تینوں شب قدر میں قیام وقعود اور رکوع سجود کی حالت میں پڑھتے تھے۔ علامہ مجلسیرحمه‌الله فرماتے ہیں کہ ان راتوں کا بہترین عمل یہ ہے کہ اپنی بخشش کی دعا کرے ، اپنے والدین، اقربائ اور زندہ ومردہ مومنین کی دنیا وآخرت کے لیے دعا مانگے ۔ نیز جس قدر ممکن ہومحمدوآل محمد ٪پر صلوات بھیجے اور بعض روایات میں ہے کہ شب قدر کی تینوں راتوں میں دعائے جوشن کبیر پڑھے:

مؤلف کہتے ہیں کہ دعا جوشن کبیر قبل ازیں باب اول میں ذکر ہو چکی ہے ۔ایک اور روایت میںآیاہے کہ کسی نے رسول ﷲ سے سوال کیا کہ اگر مجھے شب قدر کا موقعہ ملے تو میں خدا سے کیا مانگوں؟ آپ نے فرمایا: کہ خدا سے صحت وعافیت مانگو۔

اعمال مخصوص لیالی قدر

اعمال مخصوصہ :

جو ہر شب قدر کے ساتھ مخصوص ہیں ،

انیسویں رمضان کی رات کے چند ایک اعمال ہیں:

( ۱ )سومرتبہ کہے:اَسْتَغْفِرُﷲ رَبِّی وَاَتُوْبُ اِلَیٰهِ ( ۲ )سومرتبہ کہے:اَللَّهُمَّ الْعَنْ قَتَلَةَ اَمِیٰرِالْمُوْمِنِیْنَ

بخشش چاہتاہوں ﷲ سے جو میرا رب ہے اور اس کے حضور توبہ کرتا ہوں اے معبود: لعنت فرما امیرالمومنینعليه‌السلام کے قاتلین پر

( ۳ ) مشہور دعا:یَاذَاالَّذِیْ کَاْنَ پڑھے: جو اعمال رمضان کی چوتھی قسم میں ذکر ہو چکی ہے۔

اے وہ جو موجود تھا

( ۴ ) یہ دعا پڑھے:

اَللّٰهُمَّ اجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ مِنَ الْاَمْرِ الْمَحْتُومِ وَفِیما تَفْرُقُ مِنَ

اے معبود! جن امور کا تو لیلۃ القدر میں فیصلہ کرتا ہے حتمی فیصلوں میں سے اور ان کو مقرر فرماتا ہے اور جن پر حکمت امور میں

الْاَمْرِ الْحَکِیمِ فِی لَیْلَةِ الْقَدْرِ وَفِی الْقَضائِ الَّذِی لاَ یُرَدُّ وَلاَ یُبَدَّلُ أَنْ تَکْتُبَنِی

امتیازات دیتا ہے اور ایسی قضائ وقدر معین کرتا ہے جس کو رد یا تبدیل نہیں کیا جا سکتا اس میں تو مجھے اس سال کے حجاج میں قرار دے

مِنْ حُجَّاجِ بَیْتِکَ الْحَرامِ الْمَبْرُورِ حَجُّهُمُ، الْمَشْکُورِ سَعْیُهُمُ، الْمَغْفُورِ ذُنُوبُهُمُ

کہ جن کا حج مقبول، جن کی سعی پسندیدہ، جن کے گناہ معاف

الْمُکَفَّرِ عَنْهُمْ سَیِّئاتُهُمْ وَاجْعَلْ فِیما تَقْضِی وَتُقَدِّرُ أَنْ تُطِیلَ عُمْرِی، وَتُوَسِّعَ عَلَیَّ

جن کی برائیاں مٹا دی گئی ہیں اور جن کا تو نے فیصلہ کیا اس میں میری عمر کو دراز

فِی رِزْقِی، وَتَفْعَلَ بِی کَذا وَکَذا ۔ کذاو کذا کی بجائے اپنی حاجات کا نام لے

اور میرے رزق کو وسیع قرار دے ۔

اکیسویں رمضان کی رات

اس رات کی فضیلت انیسویں رمضان کی رات سے زیادہ ہے۔ لہ ذا انیسویں رات کے جو اعمال مشترکہ ہیں وہ اس رات میں بھی بجا لائے۔

( ۱ )غسل ۔

( ۲ ) شب بیداری۔

( ۳ ) زیارت امام حسین -۔

( ۴ ) سورئہ حمد کے بعد سات مرتبہ سورئہ توحید والی نماز۔

( ۵ ) قرآن کو سر پر رکھنا۔

( ۶ ) سورکعت نماز۔

( ۷ ) دعائ جوشن کبیر وغیرہ۔

روایات میں تاکید کی گئی ہے کہ اس رات اور تئیسویں کی رات میں غسل اور شب بیداری کرے اور عبادت میں مشغول رہے کہ شب قدر انہی دوراتوں میں سے ایک ہے۔ چند ایک اور روایات میں مذکور ہے کہ امام جعفر صادق -سے عرض کیا گیا کہ معین طور پر فرمائیں کہ شب قد ر کونسی رات ہے ؟آپ نے کسی رات کا تعین نہ کیا ۔ فرمایا کہ مگر اس میں کیا حرج ہے کہ تم ان دو راتوں میں اعمال خیر بجا لاتے رہو۔ ہمارے بزرگ عالم شیخ صدوقرحمه‌الله نے فرمایا کہ علمائ امامیہ کے ایک اجتماع میں میرے ایک استاد نے یہ بات املا کرائی کہ جو شخص ان دو (اکیسویں اور تئیسویں رمضان کی ) راتوں کو مسائل دینی بیان کرتے ہوئے جاگ کر گزارے تو وہ سب لوگوں سے افضل ہے۔ بہرحال آج کی رات سے رمضان المبارک کے آخری عشرے کی دعائیں شروع کر دے، ان دعائوں میں سے ایک وہ دعا ہے جسے شیخ کلینی نے کافی میں امام جعفر صادق -سے نقل کیا ہے کہ فرمایا: ماہ رمضان کے آخری عشرے میں ہر رات کو یہ دعا پڑھے:

أَعُوذُ بِجَلالِ وَجْهِکَ الْکَرِیمِ أَنْ یَنْقَضِی عَنِّی شَهْرُ رَمَضانَ أَوْ یَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ

تیری ذات کریم کی پناہ لیتا ہوں اس سے کہ جب میرا ماہ رمضان اختتام پذیر ہو یا جب میری اس رات کی فجر طلوع کرے

لَیْلَتِی هذِهِ وَلَکَ قِبَلِی ذَنْبٌ أَوْ تَبِعَةٌ تُعَذِّبُنِی عَلَیْهِ

تو میرے ذمے کوئی گناہ یا اس پر گرفت باقی ہو جس پر مجھے عذاب دے

شیخ کفعمی نے حاشیہ بلدالامین میں نقل کیا ہے کہ امام جعفرصادق -رمضان المبارک کے آخری عشرے کی ہر رات فرائض ونوافل کے بعد یہ دعا پڑھا کرتے تھے:

اَللّٰهُمَّ أَدِّ عَنَّا حَقَّ مَا مَضیٰ مِنْ شَهْرِ رَمَضانَ وَاغْفِرْ لَنا تَقْصِیرَنا فِیهِ وَتَسَلَّمْهُ مِنَّا

اے معبود ماہ رمضان کا جو حق ہماری طرف رہ گیا ہو وہ ہماری جانب سے ادا کردے ہمارا یہ قصور معاف فرما اور اسے ہم سے پوراپورا

مَقْبُولاً، وَلاَ تُؤاخِذْنا بِ إسْرافِنا عَلَی أَنْفُسِنا، وَاجْعَلْنا مِنَ الْمَرْحُومِینَ وَلاَ تَجْعَلْنا

قبول فرما اس ماہ میں ہم نے اپنے نفس پر جو زیادتی کی اس پر ہمیں نہ پکڑ اور ہمیں ان لوگوں میں قرار دے جن پر رحم ہو چکاہے اور

مِنَ الْمَحْرُومِینَ

ہمیں ناکام لوگوں میں قرار نہ دے

شیخ کفعمی نے یہ بھی فرمایاکہ جو شخص اس دعا کو پڑھے توحق تعالیٰ رمضان کے گذ شتہ دنوں میں سرزد ہونے والی اس کی خطائیں معاف فرمائے گا اور آئندہ دنوں میں اسے گناہوں سے بچائے رکھے گا۔سید ابن طاوس نے کتاب اقبال میں ابن ابی عمیر کے ذریعے مرازم سے نقل کیا ہے کہ امام جعفر صادق -رمضان کے آخری عشرے کی ہررات یہ دعا پڑھا کرتے تھے:

اَللّٰهُمَّ إنَّکَ قُلْتَ فِی کِتابِکَ الْمُنْزَلِ شَهْرُ رَمَضانَ الَّذِی أُنْزِلَ فِیهِ الْقُرْآنُ هُدیً لِلنَّاسِ

اے معبود! تو نے اپنی نازل کردہ کتاب میں فرمایا ہے کہ رمضان وہ مہینہ ہے جسمیں قرآن کریم نازل کیاگیا جو لوگوں کیلئے ہدایت ہے

وَبَیِّناتٍ مِنَ الْهُدیٰ وَالْفُرْقانِ فَعَظَّمْتَ حُرْمَةَ شَهْرِ رَمَضانَ بِما أَ نْزَلْتَ فِیهِ مِنَ

اور اس میں ہدایت کی دلیلیں اور حق وباطل کا امتیاز ہے پس تونے ماہ رمضان کو اس سے بزرگی دی اس میں قران کریم

الْقُرْآنِ وَخَصَصْتَهُ بِلَیْلَةِ الْقَدْرِ وَجَعَلْتَها خَیْراً مِنْ أَ لْفِ شَهْرٍ اَللّٰهُمَّ وَهذِهِ أَیَّامُ

کا نزول فرمایا اور اسے شب قدر کے لیے خاص کیااور اس رات کو ہزارمہینوں سے بہتر قرار دیا اے معبود! یہ ماہ رمضان مبارک

شَهْرِ رَمَضانَ قَدِ انْقَضَتْ، وَلَیالِیهِ قَدْ تَصَرَّمَتْ، وَقَدْ صِرْتُ یَا إلهِی مِنْهُ إلی مَا

کے دن ہیں کہ جو گزرے جا رہے ہیں اور اس کی راتیں ہیں جو بیت رہی ہیںاے میرے ﷲ ان گزرے شب وروز میں میری جو

أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّی وَأَحْصیٰ لِعَدَدِهِ مِنَ الْخَلْقِ أَجْمَعِینَ، فَأَسْأَلُکَ بِما سَأَلَکَ

حالت رہی تو اسے مجھ سے زیادہ جانتا ہے اور تمام لوگوں سے بڑھ کر تو اس کا حساب رکھتا ہے لہذا میں اس وسیلے سے سوال کرتا ہوں

بِهِ مَلائِکَتُکَ الْمُقَرَّبُونَ، وَأَ نْبِیاؤُکَ الْمُرْسَلُونَ، وَعِبادُکَ الصَّالِحُونَ أَنْ تُصَلِّیَ

جس سے تیرے مقرب فرشتے سوال کرتے ہیں اور تیرے بھیجے ہو ئے انبیائ اور تیرے نیک بندے سوال کرتے ہیں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَفُکَّ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ، وَتُدْخِلَنِی الْجَنَّةَ برَحْمَتِکَ وَأَنْ

پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ مجھے جہنم کی آگ سے رہائی عطا فرما اور اپنی رحمت سے مجھے جنت میں داخل فرما نیز یہ کہ

تَتَفَضَّلَ عَلَیَّ بِعَفْوِکَ وَکَرَمِکَ وَتَتَقَبَّلَ تَقَرُّبِی، وَتَسْتَجِیبَ دُعائِی وَتَمُنَّ عَلَیَّ

مجھ پر اپنے درگذر اور احسان سے فضل کر میرے قرب حاصل کرنے کو قبول فرما اور میری دعا کوقبولیت ،بخشش اور مجھ پر احسان کرتے

بِالْاَمْنِ یَوْمَ الْخَوْفِ مِنْ کُلِّ هَوْلٍ أَعْدَدْتَهُ لِیَوْمِ الْقِیامَةِ إلهِی وَأَعُوذُ بِوَجْهِکَ

ہوئے اس خوف کے دن ہر دہشت سے محفوظ رکھ جو تو نے روز قیامت کیلئے تیار کی ہوئی ہے اے ﷲ! میں پناہ لیتا ہوں تیری ذات

الْکَرِیمِ وَبِجَلالِکَ الْعَظِیمِ أَنْ تَنْقَضِیَ أَیَّامُ شَهْرِ رَمَضانَ وَلَیالِیهِ وَلَکَ قِبَلِی تَبِعَةٌ

کریم اور تیرے بزرگ تر جلال کی اس سے کہ جب ماہ رمضان المبارک کے دن اور راتیں گزر جائیں تو میرے ذمے کوئی

أَوْ ذَ نْبٌ تُؤاخِذُنِی بِهِ، أَوْ خَطِیئَةٌ تُرِیدُ أَنْ تَقْتَصَّها مِنِّی لَمْ تَغْفِرْها لِي، سَیِّدِی

جوابدہی ہو یا کوئی گناہ ہو جس پر میری گرفت کرے یاکوئی لغزش ہو تو مجھے جسکی سزا دینا چاہتا ہو اور اسکی معافی نہ دی ہو میرے مالک

سَیِّدِی سَیِّدِی، أَسْأَلُکَ یَا لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ إذْ لاَ إلهَ إلاَّ أَنْتَ إنْ کُنْتَ رَضِیتَ عَنِّی

میرے آقا میرے سردار میں سوال کرتا ہوں اے کہ نہیں کوئی معبود مگر تو کیونکہ نہیں کوئی معبود مگر تو ہی ہے اگر تو اس مہینے میں مجھ سے

فِی هذَا الشَّهْرِ فَازْدَدْ عَنِّی رِضیً، وَ إنْ لَمْ تَکُنْ رَضِیتَ عَنِّی فَمِنَ الاَْنَ فَارْضَ

راضی ہو گیا ہے تو میرے لیے اپنی خوشنودی میںاضافہ فرما اور اگر تو مجھ سے راضی نہیں ہوا تو اس گھڑی مجھ سے راضی ہو جا اے سب

عَنِّی یَا أَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، یَا ﷲ یَا أَحَدُ یَا صَمَدُ یَا مَنْ لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ

سے زیادہ رحم کرنے والے اے ﷲ، اے یکتا، اے بے نیاز، اے وہ جس نے نہ جنا ہے اور نہ جنا گیا اور نہ کوئی

لَهُ کُفُواً أَحَدٌاور یه بهت زیاده کهے :یَا مُلَیِّنَ الْحَدِیدِ لِداوُدَ عَلَیْهِ اَلسَّلاَمُ یَا کاشِفَ الضُّرِّ

اس کا ہمسر ہے اے حضرت دائود - کے لیے لوہے کو نرم کرنے والے اے حضرت ایوب - کے

وَالْکُرَبِ الْعِظامِ عَنْ أَ یُّوبَ أَیْ مُفَرِّجَ هَمِّ یَعْقُوبَ أَیْ مُنَفِّسَ غَمِّ یُوسُفَ

دکھ اور تکلیفیں ہٹا دینے والے اے یعقوب - کی بے تابی دور کرنے والے اے یوسف

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما أَنْتَ أَهْلُهُ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَیْهِمْ أَجْمَعِینَ وَافْعَلْ

- کا رنج مٹا دینے والے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما جیسا کہ تو اس کا اہل ہے کہ ان سب پر اپنی طرف سے رحمت نازل فرما اور

بِی مَا أَنْتَ أَهْلُهُ، وَلاَ تَفْعَلْ بِی مَا أَنَا أَهْلُهُ

میرے ساتھ وہ سلوک کر جو تیرے شایان ہے اور وہ سلوک نہ کر کہ جو میرے لائق ہے۔

جو دعائیں کافی کی سند کے ساتھ اور مقنعہ ومصباح میں مرسلہ طور پر نقل ہوئی ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ اس کو اکیسویں رمضان کی رات پڑھے :

یَا مُو لِجَ اللَّیْلِ فِی النَّهارِ، وَمُو لِجَ النَّهارِ فِی اللَّیْلِ، وَ مُخْرِجَ الْحَیِّ مِنَ الْمَیِّتِ،

اے رات کو دن میں داخل کرنے والے اور دن کو رات میں داخل کرنے والے اے زندہ کو مردہ سے نکالنے والے

وَمُخْرِجَ الْمَیِّتِ مِنَ الْحَیِّ، یَا رازِقَ مَنْ یَشائُ بِغَیْرِ حِسابٍ، یَا ﷲ یَا رَحْمٰنُ، یَا

اور مردہ کو زندہ سے نکالنے والے اے جسے چاہے بغیر حساب کے رزق دینے والے، اے ﷲ، اے رحمن ،اے

ﷲ یَا رَحِیمُ یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنیٰ، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا وَالْکِبْرِیائُ

ﷲ، اے رحیم، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ، تیرے ہی لیے ہیں اچھے اچھے نام بلند ترین نمونے اور تیرے لیے ہیں بڑائیاں

وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ

اور مہربانیاں میں تجھ سے سؤال کرتا ہوں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرانام نیکوکاروں

اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی

میں قرار دے، میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام علیین پر پہنچا دے،

مَغْفُورَةً وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ عَنِّی،

میری بدی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین عطا کر جو میرے دل میں بسا ہو وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کر دے

وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا

اور مجھے راضی بنا اس پر جو حصہ تو نے مجھے دیا ہے اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے اور آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں

عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ

جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس مہینے میں مجھے ہمت دے کہ تیرا ذکر کروں تیرا شکر کروں تیری طرف توجہ رکھوں

وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمُ اَلسَّلاَمُ

اورتیرے حضور توبہ کروں اور مجھے توفیق دے اس عمل کی جسکی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی ہے سلام ہو آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر اور ان کی آلعليه‌السلام پر

بائیسویں شب کی دعا: یَا سالِخَ النَّهارِ مِنَ اللَّیْلِ فَ إذا نَحْنُ مُظْلِمُونَ وَمُجْرِیَ الشَّمْسِ

اے وہ جودن کو رات پر سے کھینچ لے جاتا ہے تو ہم تاریکی میں گھر جاتے ہیں اور اپنے اندازے سے سورج کو

لِمُسْتَقَرِّها بِتَقْدِیرِکَ یَا عَزِیزُ یَا عَلِیمُ وَمُقَدِّرَ الْقَمَرِ مَنازِلَ حَتّی عادَ کَالْعُرْجُونِ

اسکے راستے پر چلاتا ہے اے زبردست اور اے دانا تو نے چاند کی منزلیں ٹھہرائیں کہ وہ گھٹتے گھٹتے کھجور کی پرانی سوکھی شاخ جیسا رہ

الْقَدِیمِ، یَا نُورَ کُلِّ نُورٍ، وَمُنْتَهیٰ کُلِّ رَغْبَةٍ، وَوَ لِیَّ کُلِّ نِعْمَةٍ، یَا ﷲ یَا رَحْمٰنُ، یَا

جاتا ہے، اے ہر شی کی نورانیت کا نور، اے ہر چاہت کے مرکز ومحور اور ہر نعمت کے مالک اے ﷲ، اے رحمن، اے

ﷲ یَا قُدُّوسُ، یَا أَحَدُ یَا واحِدُ یَا فَرْدُ یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنی

ﷲ، اے پاکیزہ، اے یکتا، اے یگانہ ،اے تنہا ، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ، تیرے ہی لیے اچھے اچھے نام ہیں

وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا وَالْکِبْرِیائُ وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَأَهْلِ بَیْتِهِ وَأَنْ

اور بلند ترین نمونے اور تیرے ہی لیے ہیں بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کے اہلبیتعليه‌السلام پر رحمت نازل

تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ وَ إحْسانِی فِی

فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں میں لکھ دے، میری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے، میری اطاعت کومقام علیین

عِلِّیِّینَ وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ

میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین عطا کر جومیرے دل میں بسا رہے اور وہ ایمان دے جو شک کو

عَنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً،

مجھ سے دور کردے اور مجھے راضی بنا اس پر جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا

وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ، وَالرَّغْبَةَ

کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یاد کروں تیرا شکر بجا لائوں تیری طرف توجہ

إلَیْکَ، وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِمُ اَلسَّلاَمُ

رکھوں اور تیرے حضور توبہ کروں اور مجھے توفیق دے اس عمل کی جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی ان سب پر سلام ہو

رمضان کی تیئسویں شب کی دعا یه هے :یَا رَبَّ لَیْلَةِ الْقَدْرِ وَجاعِلَها خَیْراً مِنْ أَ لْفِ شَهْرٍ

اے شب قدر کے پروردگار اور اس کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دینے والے اے رات اور

وَرَبَّ اللَّیْلِ وَالنَّهارِ وَالْجِبالِ وَالْبِحارِ وَالظُّلَمِ وَالْاَ نْوارِ وَالْاَرْضِ وَالسَّمائِ

دن کے رب اے پہاڑوں اور دریائوں، تاریکیوں اور روشنیوں و زمین اور آسمان کے رب اے

یَا بارِیُٔ یَا مُصَوِّرُ یَا حَنَّانُ یَا مَنَّانُ، یَا ﷲ یَا رَحْمٰنُ یَا ﷲ یَا قَیُّومُ یَا ﷲ

پیدا کرنے والے ،اے صورتگر، اے محبت والے، اے احسان والے، اے ﷲ، اے رحمن ،اے ﷲ، اے نگہبان ،اے ﷲ

یَا بَدِیعُ، یَا ﷲ یَا ﷲ یَا اللّهُ، لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنیٰ، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ

اے پیدا کرنے والے، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ، تیرے ہی لیے ہیں اچھے اچھے نام، بلندترین نمونے،اور بڑائیاں اور مہربانیاں

وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ

تیرے لیے ہیں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام

اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی

نیکوکاروں میں قرار دے، میری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے، میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی

مَغْفُورَةً وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ عَنِّی وَتُرْضِیَنِی

کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسا رہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے

بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ

راضی بنا اس پر جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے، آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی

النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ

آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں، تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف

وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِمُ اَلسَّلاَمُ

پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی کہ ان سب پر سلام ہو۔

محمد بن عیسٰی نے اپنی سند کے ساتھ صالحین سے روایت کی ہے کہ انہوں نے فرمایا:

تئیسویں رمضان کی رات اس دعا کو قیام و قعود اور رکوع وسجود میں نیز ہر حال میں بار بارپڑھے اور پھر اپنی زندگی میں جب بھی یہ دعا یادآئے تو پڑھتا رہے پس حق تعالیٰ کی بزرگی بیان کرنے اور حضرت نبی اکرم پردرود وسلام بھیجنے کے بعد کہے:

اَلَّلهُمَّ کُنْ لِّوَلِیِّکَ فلان بن فلاناورفلان بن فلان کی بجائے کهے : الْحُجَّةِ بنِ الْحَسَنِ

اے معبود ! محافظ بن جا اپنے ولی حجت القائمعليه‌السلام بن حسنعليه‌السلام کا

صَلَواتُکَ عَلَیْهِ وَعَلَی آبائِهِ فِی هذِهِ السَّاعَةِ وَفی کُلِّ ساعَةٍ وَلِیّاً وَحافِظاً وَقائِداً

تیری رحمت نازل ہو ان پر اور ان کے آباؤ اجداد پر اس لمحہ میںاور ہر آنے والے لمحہ میں، ان کا مددگاربن جا نگہبان پیشوا،

وَناصِراً وَدَلِیلاً وَعَیْناً حَتَّی تُسْکِنَهُ أَرْضَکَ طَوْعاً وَتُمَتِّعَهُ فِیها طَوِیلاًپهر یه کهے :

حامی، راہنما اور نگہدار بن جا یہاں تک کہ تو لوگوں کی چاہت سے انہیں زمین کی حکومت دے اور مدتوں اس پر برقرار رکھے

یَا مُدَبِّرَ الاَُمُورِ، یَا باعِثَ مَنْ فِی القُبُورِ، یَا مُجْرِیَ البُحُورِ، یَا مُلَیِّنَ الحَدِیدِ

اے کاموں کو منظم کرنے والے، اے قبروں سے اٹھا کھڑا کرنے والے، اے دریائوں کو رواں کرنے والے، اے دائودعليه‌السلام کے لیے

لِداوُدَ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلَ مُحَمَّدٍ وَافْعَلَ بِی کَذا وَکَذاان الفاظ کی بجائے اپنی حاجتیں

لوہے کو موم بنانے والے، محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پررحمت نازل فرما اور کر دے میرے لیے یہ اور یہ میرے لیے ایسے ایسے کر دے

طلب کرے : اَللَّیْلَةُ اَللَّیْلَةُاپنے ہاتھ بلند کرے اور کهے : یَا مُدَبِّرَ الاَُمُورِ

اسی رات اسی رات اے کاموں کو منظم کرنے والے ۔

اس دعا کو حالت رکوع سجود، قیام اور قعود میں بار بار پڑھے علاوہ از ایںاس دعا کو ماہ رمضان کی آخری رات میں بھی پڑھے:

چوبیسویں شب کی دعا: یَا فالِقَ الْاِصْباحِ وَجاعِلَ اللَّیْلِ سَکَناً وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ حُسْباناً، یَا

اے صبح کی سفیدی کو ظاہر کرنے، والے اے رات کو وقت آرام بنانے والے اور سورج اور چاند کو رواں کرنے والے اے

عَزِیزُ یَا عَلِیمُ یَا ذَا الْمَنِّ وَالطَّوْلِ وَالْقُوَّةِ وَالْحَوْلِ وَالْفَضْلِ وَالْاِنْعامِ وَالْجَلالِ

زبردست، اے دانا، اے احسان ونعمت والے ، اے قوت وحرکت کے مالک، اے مہربانی وعطا کرنے والے، اے جلالت

وَالْاِکْرامِ، یَا ﷲ یَا رَحْمنُ یَا ﷲ یَا فَرْدُ یَا وِتْرُ یَا ﷲ یَا ظاهِرُ یَا باطِنُ، یَا حَیُّ لاَ

اور بزرگی والے ، اے ﷲ ،اے رحمن، اے ﷲ، اے تنہا ، اے یکتا، اے ﷲ، اے ظاہر اے باطن ،اے زندہ ، کہ

إلهَ إلاَّ أَ نْتَ لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنی، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ

صرف تو ہی معبود ہے تیرے لیے اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے

أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ

کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر

وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَهَبَ لِی

میری روح کو شہیدوں کے ساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے

یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یَذْهَبُ بِالشَّکِّ عَنِّی، وَرِضیً بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا

وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا ہے

فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها

اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں

ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ

مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں، تیری طرف توجہ رکھوں،تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق

مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَواتُکَ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ

دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی کہ تیری رحمت ہو آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی ساری آلعليه‌السلام پر۔

پچیسویں شب کی دعا:یَا جاعِلَ اللَّیْلِ لِباساً وَالنَّهارِ مَعاشاً، وَالْاَرْضِ مِهاداً، وَالْجِبالِ

اے رات کو بنانے والے پردہ اور دن کو وقت کاروبار، زمین کو جائے آرام اور پہاڑوں

أَوْتاداً یَا ﷲ یَا قاهِرُ، یَا ﷲ یَا جَبّارُ، یَا ﷲ یَا سَمِیعُ، یَا ﷲ یَا قَرِیبُ، یَا ﷲ یَا

کو میخیں اے ﷲ ،اے غالب، اے ﷲ، اے دبدبہ والے، اے ﷲ، اے سننے والے، اے ﷲ، اے نزدیک تر، اے ﷲ، اے

مُجِیبُ، یَا ﷲ یَا ﷲ یَا اللّهُ، لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنی ، وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ

قبول کرنے والے، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ تیرے لیے اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں

وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ

اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے

اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً

میں شمار کر میری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے

وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ عَنِّی، وَرِضیً بِما

اور یہ کہ مجھے وہ یقین دے جو میرے دل میں بسار ہے اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ

قَسَمْتَ لِی وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً وَفِی الاَْخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ

تو نے مجھے دیا ہے اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا

وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ

اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں، تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے

لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ عَلَیْهِمُ اَلسَّلاَمُ

اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمد کودی کہ تیری رحمت ہو آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی ساری آلعليه‌السلام پر

رمضان کی چھبیسویں رات کی دعائ:یَا جاعِلَ اللَّیْلِ وَالنَّهارِ آیَتَیْنِ، یَا مَنْ مَحا آیَةَ اللَّیْلِ

اے رات اور دن کو اپنی نشانیاں بنانیوالے ،اے رات کی نشانی کو تاریک

وَجَعَلَ آیَةَ النَّهارِ مُبْصِرَةً لِتَبْتَغُوا فَضْلاً مِنْهُ وَرِضْواناً یَا مُفَصِّلَ کُلِّ شَیْئٍ تَفْصِیلاً

اور دن کی نشانی کو روشن بنانے والے تاکہ لوگ اس میں تیرے فضل اور خوشنودی کو تلاش کریں اے ہر چیز کی حد اور فرق مقرر کرنے والے

یَا مَاجِدُ یَا وَهَّابُ یَا ﷲ یَا جَوادُ، یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ، لَکَ الْاَسْمائُ الْحُسْنی،

اے شان والے، اے بہت دینے والے،اے اللہ ، اے عطا کرنے والے، اے اللہ، اے ﷲ ،اے ﷲ، تیرے لیے اچھے اچھے نام،

وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ،

بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما

وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ، وَ إحْسانِی

اور یہ کہ آج کی رات میں میرا نام نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر، میری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے میری اطاعت کو مقام

فِی عِلِّیِّینَ وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی، وَ إیماناً یُذْهِبُ

علیین میں پہنچا اور برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے یقین دے جومیرے دل میں بس جائے اور وہ ایمان دے

الشَّکَّ عَنِّی وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً، وَفِی الاَْخِرَةِ

جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے آخرت میں خوش ترین

حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ وَالرَّغْبَةَ

اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا شکر بجا لائوں تیری

إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی

طرف توجہ لگائے رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جس کی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو دی کہ خدا

ﷲ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور ان کی آل پر رحمت کرے

رمضان کی ستائیسویں رات کی دعائ:

یَا مادَّ الظِّلِّ وَلَوْ شِئْتَ لَجَعَلْتَهُ ساکِناً وَجَعَلْتَ

اے سایہ کو پھیلانے والے اور اگر تو چاہتا تو اس کو ایک جگہ ٹھہرادیتا تو نے سورج

الشَّمْسَ عَلَیْهِ دَلِیلاً ثُمَّ قَبَضْتَهُ إلَیْکَ قَبْضاً یَسِیراً، یَا ذَا الْجُودِ وَالطَّوْلِ وَالْکِبْرِیائِ

کو سایہ کے لیے رہنما قرار دیا اور پھر اسے قابو میں کیا، تو آسانی سے قابو کیا اے سخاوت وعطا والے اور بڑائیوں

وَ الاَْلائِ لاَ إلهَ إلاَّ أَ نْتَ عالِمُ الْغَیْبِ وَالشَّهادَةِ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیمُ، لاَ إلهَ إلاَّ

اور نعمتوںوالے تیرے سوا کوئی معبود نہیں جو کہ ظاہر و باطن باتوں کا جاننے والا،بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے تیرے سوائ کوئی

أَنْتَ یَا قُدُّوسُ یَا سَلامُ یَا مُؤْمِنُ یَا مُهَیْمِنُ یَا عَزِیزُ یَا جَبَّارُ یَا مُتَکَبِّرُ

معبود نہیں اے پاک ترین، اے سلامتی والے، اے امن دینے والے، اے نگہدار، اے زبردست ،اے غلبہ والے، اے بڑائی

یَا ﷲ یَا خالِقُ یَا بارِیُٔ یَا مُصَوِّرُ، یَا ﷲ یَا ﷲ یَا ﷲ، لَکَ الْاَسْمائُ

والے، اے ﷲ، اے خلق کرنے والے، اے پیدا کرنے والے، اے صورت بنانے والے، اے ﷲ، اے ﷲ، اے ﷲ، تیرے

الْحُسْنیٰ وَالْاَمْثالُ الْعُلْیا، وَالْکِبْرِیائُ وَالاَْلائُ، أَسْأَ لُکَ أَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ

لیے اچھے اچھے نام، بلند ترین نمونے اور بڑائیاں اور مہربانیاں ہیں سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم و آل

مُحَمَّدٍ، وَأَنْ تَجْعَلَ اسْمِی فِی هذِهِ اللَّیْلَةِ فِی السُّعَدائِ، وَرُوحِی مَعَ الشُّهَدائِ،

محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ آج کی رات میں مجھے نیکوکاروں کے زمرے میں شمار کر اورمیری روح کو شہیدوں کیساتھ قرار دے،

وَ إحْسانِی فِی عِلِّیِّینَ، وَ إسائَتِی مَغْفُورَةً، وَأَنْ تَهَبَ لِی یَقِیناً تُباشِرُ بِهِ قَلْبِی،

میری اطاعت کو مقام علیین میں پہنچا اور میری برائی کو معاف شدہ قرار دے اور یہ کہ مجھے وہ یقین عطا کر جو میرے دل میں بس جائے

وَ إیماناً یُذْهِبُ الشَّکَّ عَنِّی، وَتُرْضِیَنِی بِما قَسَمْتَ لِی، وَآتِنا فِی الدُّنْیا حَسَنَةً،

اور وہ ایمان دے جو شک کو مجھ سے دور کردے اور مجھے اس پر راضی بنا جو حصہ تو نے مجھے دیا اور ہمیں دنیا میں بہترین زندگی دے

وَفِی الْآخِرَةِ حَسَنَةً، وَقِنا عَذابَ النَّارِ الْحَرِیقِ، وَارْزُقْنِی فِیها ذِکْرَکَ وَشُکْرَکَ

آخرت میں خوش ترین اجر عطا کر اور ہمیں جلانے والی آگ کے عذاب سے بچا اور اس ماہ میں مجھے ہمت دے کہ تجھے یادکروں، تیرا

وَالرَّغْبَةَ إلَیْکَ وَالْاِنابَةَ وَالتَّوْبَةَ وَالتَّوْفِیقَ لِما وَفَّقْتَ لَهُ مُحَمَّداً وَآلَ مُحَمَّدٍ صَلَّی

شکر بجا لائوں، تیری طرف توجہ رکھوں، تیری طرف پلٹوں اور توبہ کروں اور مجھے اس عمل کی توفیق دے جسکی توفیق تو نے محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم وآل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم

ﷲ عَلَیْهِ وَعَلَیْهِمْ

کو دی کہ خدا کی رحمت ہو آنحضرت اور ان کی آلعليه‌السلام پر

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک