آیات سجدہ
آیات سجدہ
۱سوال: جب بھی میں قرآن کی سجدے والی آیت کو سنوں تو مجھے کیا پڑھنا چاہیئے؟
جواب: در حقیقت واجب سجدے والی آیات قرآن میں صرف چار ہیں جو کہ ان چار سوروں میں ہیں (السجدہ) ،(فصلت) ،(النجم ) اور (العلق) جبکہ انکہ علاوہ باقی آیات سجدہ میں سجدہ کرنا مستحب ہے ۔
اور سجدہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ نیت ہو، اور بنا بر احتیاط سجدہ انہی چیزوں پر ہو جن پر واجب سجدے کرنا صحیح ہے۔ دیگر یہ مستحب ہے کہ سجدے میں ذکر بھی پڑھا جائے جیسا کہ نماز کہ سجدے میں پڑھا جاتا ہے۔ اگر سجدے کی آیت کو ریڈیو ، ٹی وی سے (غیر مباشر) یا ریکارڈنگ سےسنا جائے تو واجب نہیں ہے البتہ
اگر( براہ راست ) قارئ سے سنا ہو تو سجدہ کرنا واجب ہے۔ جبکہ سنتے وقت کچھ سننے کا قصد بھی ہو نہ یہ کہ بغیر قصد کہ کچھ آوازیں کان میں پڑ رہی ہوں ۔
۲سوال: قرآن پڑھتے وقت دائیں یا بائیں جانب ایک لفظ (سجدہ) لکھا ہو نظرآتا ہے اسکا کیا مطلب ہے؟ اور کیا اس کیلئے سجدہ اسہی طرح کیا جائے کہ جیسا نماز میں سجدہ ہوتا ہے؟
جواب: قرآن شریف میں کچھ مقامات پر سجدے کا ذکر ہوا ہے جس میں سے کچھ واجب اور دیگر مستحب ہیں اور ان مقامات کی نشان دہی ان آیات کے سامنے کلمہ(سجدہ) کے ساتھ کی جاتی ہے کہ جن کی تلاوت کرنے یا سننے والے سےسجدہ مطلوب ہوتا ہے ۔
ان میں سے چار واجب سجدے چار سوروں میں مذکور ہیں۔
پہلا۔ بتیسویں سورہ (الم تنزیل الکتاب) جس میں سجدہ پندرھویں آیت کی قرائت مکمل کرنے پر ہے۔
دوسرا۔ اکتالیسویں سورہ (حم تنزیل من الرحمٰن الرحیم) جس میں آیت رقم ۳۷ کو مکمل کرنےپر سجدہ واجب ہے۔
تیسرا۔ سورہ رقم ۵۳ (والنجم اذا ھوی) کہ جس کی آیت رقم ۶۲ کی انتھاء پر سجدہ واجب ہے۔
چوتھا۔ سورہ رقم ۹۶ (اقراء بسم ربک الذی خلق) اور اس میں آخری آیت کی تلاوت مکمل کرنے پر سجدہ کرنا واجب ہوجاتا ہے۔
مذکورہ بالہ سوروں کو سور عزائم اور انکہ سجدے والی آیات کو آیات عزائم کہا جاتا ہے کہ جس میں آیت سجدہ کی تلاوت کرنے والے قارئ یا اسکو سننے والے پر فورا سجدہ کرنا واجب ہوجاتا ہے جو کہ اسہی طرح کانجام دینا ہے جیسا کہ نماز میں سجدہ کیا جاتا ہے ۔
۳سوال: کیا حائض عورت یا مجنب واجب سجدے والی آیتیں اور سورہ پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: صرف وہ چار آیتیں نہیں پڑھ سکتے جن میں سجدے واجب ہیں، اس کے علاوہ پورا قرآن پڑھ سکتے ہیں۔