امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

استبراء، بیت الخلا، پیشاب اور پاخانہ کے مقام کو پاک کرنے کا طریقہ

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

 

استبراء
۱سوال: اگر استبراء کے بعد پیشاب کے مقام سے کوئی مادہ خارج ہو تو کیا وہ منی کا حکم رکھتا ہے؟
جواب: وہ منی کا حکم نہیں رکھتا ہے۔
۲سوال: استبراء کا صحیح طریقہ بتائیں؟
جواب: استبراء ایک مستحب عمل ہے جو مرد پیشاب کے بعد انجام دیتا ہے تا کہ اسے یہ اطمینان حاصل ہو جائے کہ پیشاب کی نلی میں کوئی قطرہ باقی نہیں ہے۔ یہ مختلف طرح سے ہو سکتا ہے جس میں سے ایک طریقہ یہ ہے کہ پیشاب کرنے کے بعد اگر پاخانہ کا مقام نجس ہو تو پہلے اسے پاک کرے، پھر تین بار بائیں ہاتھ کی درمیانی انگلی سے پاخانہ کے مقام سے آلت کے آخر تک کھینچے، پھر انگوٹھے کو آلت کے اوپر سے اور دوسری انگلیوں میں سے کسی ایک کو نیچے رکھ کر آخر تک کھینچے اور ختنہ گاہ کو تین بار فشار دے۔
۳سوال: غسل جنابت کے بعد، انسان سے خارج ہونے والا پانی نجس ہے یا پاک؟
جواب: اگر غسل سے پہلے پیشاب کیا ہو تو یہ پانی منی کا حکم نہیں رکھتا اور اگر پیشاب کے بعد استبراء بھی کیا ہو تو یہ پانی پاک بھی ہے۔

  آیت اللہ سید علی سیستانی کی توضیح المسائل جامع میں کچھ احکام ذکر ہے
 
بیت الخلا اور رفع حاجت کے احکام
رفع حاجت کے وقت واجب یا حرام امور

مسئلہ 65: انسان پر واجب ہے رفع حاجت اور دوسرے موقعوں پر اپنی شرم گاہ کو ان افراد سے جو مکلف ہیں خواہ وہ ماں اور بہن کی طرح محرم ہی کیوں نہ ہو، اسی طرح دیوانوں اور بچوں سے اگر ممیز ہوں یعنی اچھے اور برے کی تمیز رکھتے ہوں چھپائیں۔ لیکن بیوی اور شوہر کو ایک دوسرے سے اپنی شرم گاہ چھپانا لازم نہیں ہے۔

مسئلہ 66: انسان پر لازم نہیں ہے کہ وہ کسی مخصوص چیز سے اپنی شرم گاہ کو چھپائے مثلاً اگر ہاتھ سے بھی چھپالے تو کافی ہے۔

مسئلہ 67: رفع حاجت کے وقت احتیاط لازم کی بنا پر بدن کا اگلا حصہ یعنی پیٹ اور سینہ قبلہ کی طرف نہ ہو اور نہ ہی پشت قبلہ کی طرف ہو۔ قبلہ سے مراد وہ سمت ہے جس وقت انسان قبلہ کو جانتا ہو اور کوئی اضطرار بھی نہ رکھتا ہو تو لازم ہے کہ نماز کو اس طرف پڑھے۔

مسئلہ 68: اگر رفع حاجت کے وقت کسی شخص کے بدن کا اگلا حصہ قبلہ رُخ یا پشت قبلہ كی طرف ہو اور وہ اپنی شرم گاہ کو قبلہ کی طرف سے موڑلے تو یہ کافی نہیں ہے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ اگر بدن کا اگلا حصہ قبلہ رُخ اور پشت بہ قبلہ بھی نہیں ہے تو شرم گاہ کو قبلہ رُخ یا پشت كی طرف نہ کرے۔

مسئلہ 69: احتیاط مستحب یہ ہے کہ استبرا کے وقت (جس کے احکام بعد میں بیان کئے جائیں گے) پیشاب اور پاخانے کے مقام کو پاک کرتے وقت قبلہ رُخ اور پشت قبلہ كی طرف نہ ہو، اور اگر انسان جانتا ہو کہ پیشاب کا ایک قطرہ یا کچھ قطرات نلی میں باقی ہیں اور یہ استبرا کے ذریعہ باہر آئے گا تو اس صورت میں یہ احتیاط شدید تر ہو جائے گی۔

مسئلہ 70: اگر کوئی شخص اس لیے کہ نامحرم اسے نہ دیکھے قبلہ رُخ یا پشت قبلہ كی طرف كركے بیٹھنے پر مجبور ہو تو احتیاط لازم کی بنا پر قبلہ رُخ كركے بیٹھے۔

مسئلہ 71: احتیاط مستحب ہے کہ بچے کو رفع حاجت کے لیے قبلہ رُخ یا پشت قبلہ ;كی طرف كركے نہ بیٹھائیں۔

مسئلہ 72: ان مکانوں میں جہاں بیت الخلا کو قبلہ رُخ یا پشت بہ قبلہ بنایا گیا ہو جان بوجھ کر ہو یا غلطی سے یا مسئلہ نہ جاننے کی بنا پر احتیاط واجب کی بنا پر رفع حاجت کے وقت اس طرح بیٹھے کہ قبلہ رُخ یا پشت بہ قبلہ نہ ہو۔

مسئلہ 73: اگر مکلف قبلہ کو نہ جانتا ہو تو احتیاط واجب کی بنا پر رفع حاجت کرنا جائز نہیں ہے مگر یہ کہ قبلہ کی شناخت سے نا امید ہو جائے اور منتظر رہنا بھی اس کے لیے ممکن نہ ہو یا یہ کہ انتظار کرنا اس کے لیے بہت زیادہ سختی یا ضرر کا سبب ہو۔ اور ان باتوں کی رعایت ہوائی جہاز ٹرین اور کشتیوں میں بھی کرنا لازم ہے۔

مسئلہ 74: چار مقامات پر رفع حاجت حرام ہے:

1۔ بند گلی میں ، چنانچہ وہاں کے رہنے والوں نے اس کی اجازت نہ دے رکھی ہو، اسی طرح گلیوں اور عمومی راستوں پر اگرگزرنے والوں کے لیے ضرر کا سبب ہو۔

2۔ کسی کی ملکیت میں جب کہ اس نے رفع حاجت کی اجازت نہ دے رکھی ہو۔

3۔ ان جگہوں میں جو مخصوص لوگوں کے لیے وقف ہو مثلاً بعض مدارس ۔

4۔ مومنین کی قبروں پر جب کہ اس فعل سے ان کی بے حرمتی ہوتی ہو، بلکہ اگر بے حرمتی نہ بھی ہوتی ہو پھر بھی جائز نہیں ہے مگر یہ کہ زمین مباحات اصلیہ میں سے ہو اور اسی طرح ہر وہ جگہ جہاں رفع حاجت دین یا مذہب کے مقدسات کی بے حرمتی کا سبب ہو حرام ہے ۔

 

بیت الخلا اور رفع حاجت کے احکام

پیشاب اور پاخانہ کے مقام کو پاک کرنے کا طریقہ

مسئلہ 75: پیشاب کا مقام صرف پانی سے پاک ہوتا ہے اور کُر یا شہر کی پائپ لائن والے پانی سے یا قلیل پانی سے ایک مرتبہ دھونا کافی ہے، اگرچہ احتیاط مستحب ہے کہ پیشاب کے مقام کو قلیل پانی سے دو مرتبہ دھویا جائے اور بہتر ہے کہ تین مرتبہ دھویا جائے۔

مسئلہ 76: تین صورتوں میں مَقعَد (پاخانہ خارج ہونے کا مقام ) صرف اور صرف پانی سے پاک ہوتا ہے۔

اوّل: پاخانے کے ساتھ کوئی اور نجاست مثلاً خون باہر آیا ہو۔

دوّم: باہر کی کوئی نجاست مقعد پر لگ گئی ہو، مگر عورتوں میں پیشاب کا مقعد تک پہونچنے کے علاوہ ۔

سوّم: مقعد کا اطراف معمول سے زیادہ آلودہ ہو گیا ہو۔ ان تین صورتوں کے علاوہ مقعد کو پانی سے بھی دھو سکتے ہیں یا اس طریقے کے مطابق جو بعد میں بیان کیا جائےگا کپڑے، پتھر اور اسی طرح کی چیز پاخانے کے مقام کو بھی پاک کر سکتے ہیں اگرچہ پانی سے دھونا بہتر ہے۔

مسئلہ 77: اگر پاخانے کے مقام کو پانی سے دھویا جائے تو ضروری ہے کہ پاخانے کا کوئی ذرّہ باقی نہ رہے البتہ اس کا رنگ اور بو باقی رہ جائے تو کوئی حرج نہیں اور اگر پہلی بار ہی یوں دھویا جائے کہ پاخانے کا کوئی ذرہ باقی نہ رہے تو دوبارہ دھونا لازم نہیں ہے۔

مسئلہ 78: پاخانے کے مقام کوپتھر ، ڈھیلا، کپڑا یا اس جیسی چیز سے اگر خشک اور پاک ہو ، پاک کیا جا سکتا ہے اور اگر ان میں معمولی نمی بھی ہو جو اس جگہ کو تر نہ کرے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ 79: اگر پاخانے کے مقام کو پتھر یا ڈھیلے یا کپڑے سے ایک مرتبہ میں بالکل صاف کر دیا جائے تو کافی ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ تین مرتبہ صاف کیا جائے اور جس چیز سے صاف کیا جائے اس کےتین ٹکڑے بھی ہوں اگر تین مرتبہ میں صاف نہ ہو تو اتنے مزید ٹکڑوں کا اضافہ کرنا چاہیے کہ بالکل صاف ہو جائے لیکن ایسے اثرات باقی ہوں جو دھوئے بغیر ختم نہ ہوں تو کوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ 80: پاخانے کے مقام کو ایسی چیزوں سے پاک کرنا حرام ہے جن کا احترام لازم ہے جیسے ایسا کاغذ جس پر خدا اور پیغمبروں کا نام لکھا ہو اور ہڈّی یا گوبر سے پاک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مسئلہ 81: اگر کوئی شخص شک کرے کہ پاخانے کے مقام کو پاک کیا ہے یا نہیں، ضروری ہے اس کو پاک کرے اگرچہ پیشاب پاخانہ کرنے کے بعد وہ ہمیشہ پاک کرتا ہو۔

مسئلہ 82: اگر کوئی نماز کے بعد شک کرے کہ نماز سے پہلے پیشاب یا پاخانے کے مقام کو پاک کیا ہے یا نہیں تو اس نے جو نماز ادا کی ہے وہ صحیح ہے لیکن آئندہ نماز کے لیے اسے پاک کرنا ہوگا۔
۔


اِستبرا
مسئلہ 83: پیشاب کرنے کے بعد اِستبرا ایک مستحب عمل ہے جو مرد پیشاب کرنے کے بعد اس غرض سے انجام دیتے ہیں کہ مکمل طور پر پیشاب اس کی نلی سے خارج ہو جائے اس کی مختلف ترکیبیں ہیں، ان ترکیبوں میں ایک ترکیب یہ ہے کہ پیشاب سے فارغ ہونے کے بعد اگر پاخانے کا مقام نجس ہو گیا ہو، تو پہلے اسے پاک کرے اور پھر تین مرتبہ بائیں ہاتھ کی درمیانی انگلی کے ذریعہ پاخانے کے مقام سے لے کر عضو تناسل کی جڑ تک سُونتے اور اس کے بعد انگوٹھے کو عضو تناسل کے اوپر اور انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی کو اس کے نیچے رکھے اور تین دفعہ سپاری تک سُونتے اور تین مرتبہ کے بعد آلہٴ تناسل کے اوپری حصہ کو فشار دے تاکہ بچے ہوئے پیشاب کے قطرات نکل جائیں لیکن منی کا استبرا یہ ہے کہ منی نکلنے کے بعد پیشاب کرے تاکہ منی کے بقیہ ذرّات خارج ہو جائیں۔

مسئلہ 84: پیشاب اور منی کے علاوہ جو رطوبتیں پیشاب کے مقام سے نکلتی ہیں اس کی تین قسم ہیں:

اوّل: وہ رطوبت جو کبھی شہوت کی وجہ سے مردسے خارج ہوتی ہے اسے مَذی کہتے ہیں۔

دوّم: وہ رطوبت جو کبھی منی کے بعد خارج ہوتی ہے اسے وَذی کہتے ہیں۔

سوّم: وہ رطوبت جو کبھی کبھی پیشاب کے بعد نکلتی ہے اسے وَدی کہتے ہیں یہ تمام رطوبتیں اس صورت میں پاک ہیں جب اپنی جگہ سے نکلنے کے بعد پیشاب اور منی سے آلودہ نہ ہوں۔

پیشاب کے بعد استبرا کرنے کا فائدہ یہ ہے کہ اگر اس نے استبرا کیا ہو اور بعد میں اس سے کوئی رطوبت خارج ہو اور شک کرے کہ وہ پیشاب ہے یا مذکورہ بالا تین رطوبتوں میں کوئی ایک ہے تو وہ مشکوک رطوبت پاک ہے، اور وضو و غسل کو بھی باطل نہیں کرے گی لیکن اگر استبرا نہ کیا ہو تو دوبارہ وضو کرے اور اس کی جگہ کو بھی دھوئے اور اسی طرح منی نکلنے کے بعد استبرا کا فائدہ یہ ہے کہ اگر کوئی مشکوک رطوبت اس سے خارج ہو اور نہیں جانتا کہ منی ہے یا پاک رطوبتوں میں سے کوئی ایک تو وہ مجنب کا حکم نہیں رکھتا اور اگر استبرا نہ کرے اور کوئی رطوبت اس سے خارج ہو اور احتمال دے کہ منی ہے تو وہ مجنب کا حکم رکھتا ہے۔

مسئلہ 85: اگر کوئی مرد شک کرے کہ پیشاب سے استبرا کیا ہے یا نہیں اور اس کے پیشاب کے مخرج سے کوئی رطوبت خارج ہو جس بارے میں وہ نہ جانتا ہو کہ پاک ہے یا نجس تو وہ نجس ہے، اور اگر وضو کیا ہو تو باطل ہو جائےگا لیکن اگر اسے اس بارے میں شک ہو کہ جو استبرا اس نے کیا تھا وہ صحیح تھا یا نہیں اور اس دوران رطوبت خارج ہو اور نہ جانتا ہو کہ پاک ہے یا نہیں تو وہ رطوبت پاک ہے اور وضو کو بھی باطل نہیں کر ےگی۔

مسئلہ 86: اگر کسی شخص نے پیشاب کا استبرا نہ کیا ہو اور پیشاب کرنے کے بعد کافی وقت گزر جانے کی وجہ سے اسے اطمینان ہو کہ پیشاب نلی میں باقی نہیں ہے اور اس دوران کوئی رطوبت خارج ہو اور اسے شک ہو کہ پاک ہے یا نہیں تو وہ رطوبت پاک ہے اور وضو کو بھی باطل نہیں کرے گی۔

مسئلہ 87: اگر کوئی شخص پیشاب کے بعد استبرا کرکے وضو کرے اور اس کے بعد کوئی رطوبت خارج ہو جس کے بارے میں وہ جانتا ہے کہ یا پیشاب ہے یا منی تو اس پر واجب ہے کہ نماز اور ان کاموں کے لیے جس میں وضو لازم ہے احتیاطاً غسل کرے اور وضو بھی کرے لیکن اگر وضو نہ کیا ہو تو صرف وضو کر لینا کافی ہے۔

مسئلہ 88: عورت کے لیے پیشاب یا منی سے استبرا نہیں ہے، پس اگر کوئی رطوبت خارج ہو اور شک ہو کہ یہ پیشاب ہے یا نہیں یا شک کرے کہ منی ہے یانہیں تو وہ رطوبت پاک ہے اور اس کے وضو اور غسل کو بھی باطل نہیں کرے گی۔

----
رفع حاجت کے مستحبات اور مکروہات
مسئلہ 89: ہر شخص کے لیے مستحب ہے کہ رفع حاجت کے وقت ایسی جگہ بیٹھے جہاں مکمل طور پر اسے کوئی نہ دیکھے اور بیت الخلا میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں پیر اندر رکھے اور نکلتے وقت پہلےدایاں پیر باہر رکھے اور اسی طرح مستحب ہے کہ رفع حاجت کے وقت سر کو ڈھانپے اور بدن کا بوجھ بائیں پیر پر ڈالے۔

مسئلہ 90: رفع حاجت کےوقت سورج اور چاند کی طرف منھ کر کے بیٹھنا مکروہ ہے لیکن اگر اپنی شرم گاہ کو کسی چیز سے ڈھانپ لے تو مکروہ نہیں ہے، اور رفع حاجت کے وقت سڑک اور گلی اور گھر کے دروازے اور وہ درخت جو پھل دیتا ہے اس کے نیچے بیٹھنا مکروہ ہے، بلکہ کبھی اس طرح کی جگہوں میں رفع حاجت کرنا حرام عنوان کے تحت داخل ہونے کی وجہ سے حرام ہو جائےگا۔

مسئلہ 91: رفع حاجت کے وقت کھانا پینا اور دیر تک بیٹھنا اور داہنے ہاتھ سے دھونا اور بات کرنا بھی مکروہ ہے لیکن اگر مجبورہو یا ذکرِ خدا کرے تو حرج نہیں ہے۔

مسئلہ 92: کھڑے ہوکر پیشاب کرنا اور سخت زمین پر پیشاب کرنا جس سے چھینٹے پڑیں مکروہ ہے اسی طرح جانوروں کے بلوں میں اور پانی میں بالخصوص ٹھہرے ہوئے پانی میں اور ہوا کے رخ پر پیشاب کرنا مکروہ ہے۔

مسئلہ 93: پیشاب اور پاخانہ روکنا مکروہ ہے اور اگر بدن کے لیے مکمل طور پر مضر ہو تو حرام ہے۔

مسئلہ 94: انسان کے لیے مستحب ہے کہ نماز سے پہلے سونے سے پہلے ہم بستری کرنے سے پہلے اور منی کے نکلنے کے بعد پیشاب کرے۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک