امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

اسیر

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

اسیر
خود بخودقیدی هونا جائز نهیں
(178)امام علی:جوشخص کوئی سنگین زخم (جو اسے چلنے پھرنے کے قابل نه چھوڑے)اٹھائے بغیر از خود قید هوجائے تو اس کی آذادی کے لئے بیت المال سے اس کا فدیه نهیں دیاجائے گا بلکه اگر اس کےر شته دارچاهیں تو اس کے اپنے مال سے فدیه اداکیاجائےگا۔
(179)امام جعفرصادق:جب حضرت رسالت مآب نے حضرت علیکوسورۂ برات دے کر بھیجاتو ان کے ساتھ کچھ دوسرے لوگوں کو بھی روانه کیا اور ارشاد فرمایا:جوشخص کوئی سنگین زخم(که جس سے وه چل پھر نه سکتا هو)اٹھائے بغیرقیدهوجائےوه  هم سے نهیں۔
 اسیرکےساتھ نیک سلوک
قرآن کریم:اور اس کی محبت میں مسکین،یتیم،اور اسیر کو کھانا کھلاتے هیں(الدھر،8)
قرآن کریم: اےرسول جو قیدی آپ کے قبضه میں هیں ان سے کهه دو که اگر خداتمهارے دلوں میں نکی دیکھےگا توجو(مال)تم سےچھین لیاگیا هے اس سے کهیں بهترتمهیں عطافرمائےگا اور تمهیں بخش بھی دے گا اور خدا تو بخشنے والامهربان هے۔(انفال،70)
(180)امام علی:قیدی کو کھانا کھلانا اور اس سے نرمی کا سلوک کرنا ایک واجب حق هے خواه اسے گلے روز قتل کردیا جائے۔
(181)امام علی:(جب حضرت کو ابن ملجم نے ضرب لگائی تو آپ نے جناب حسنین شریفین سے فرمایا)اس قیدی کو اپنےقابومیں رکھو،اسے کھانا کھلاؤ،پانی پلاؤاور قید کے دوران اس سے اچھا سلوک کرو۔
(182)امام جعفرصادق:اسیرکو کھاناکھلانااس شخص پرحق بنتاهے جواسے اسیر بنائے خواه وه اسے اگلےروزقتل کرنےکا اراده هی کیوں نه رکھتاهو پس ضروری هے که اسیرکوکھاناکھلایاجائے،پانی پلایاجائے(اس کوسایه میں رکھاجائے)اوراس کے ساتھ نرمی کاسلوک کیاجائے خواه وه کافرهویاغیرکافر۔
(183)امام جعفرصادق:امام علی:جسے زندان میں قیدکیا کرتے تھے اسے مسلمانوں کے بیت المال سے کھانا کھلایاکرتےتھے۔

 

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک