انسانی زندگی میں سکون اور آسائش
انسانی زندگی میں سکون اور آسائش کے موضوع پر 43- احادیث
ترجمہ: یوسف حسین عاقلی پاروی
حدیث (31)
رسول الاکرم ص
لی الله علیه و آله و سلم:
مَنْ أَعْرَضَ عَنْ مُحَرَّمٍ أَبْدَلَهُ اللّه بِهِ عِبادَةً تَسُرُّهُ؛
جو کوئی حرام سے دورى اختیار کرے، تو خداوندعالم اس کی اس عمل کو عبادت میں تبدیل فرماتا ہے اور یہی اس کےلئے باعث خوشی بنےگا.
:books:بحارالأنوار(ط-بیروت) ج 74، ص 121، ح 20
حدیث (32)
رسول الاکرم صلی الله علیه و آله و سلم:
عَلَيْكُمْ بِالزَّبيبِ فَإِنَّهُ يَكْشِفُ المِرَّةَ وَ يَذْهَبُ بِالْبَلْغَمِ وَ يَشُدُّ الْعَصَبَ وَ يَذْهَبُ بِالإِعْياءِ وَ يُحَسِّنُ الْخُلْقَ وَ يُطَيِّبُ النَّفْسَ و َيَذْهَبُ بِالْغَمِّ؛
میں تمہیں زبیب (تیل) کھانے کی سفارش کرتا ہوں، کیونکہ یہ صفرا کو برطرف اور دور کرےگا، بلغم کو ختم، اعصاب کو قوى، خستگى اور تھکاوٹ کو دور، اخلاق کو بہتر اور غم و اندو کو ختم اور نفس و روح کو سکون و آرامش بخشےگا.
:books:خصال ص 344
حدیث (33)
امام صادق علیه السلام:
حُرِمَ الْحَريصُ خَصْلَتَيْنِ و َلَزِمَتْهُ خَصْلَتانِ:
حُرِمَ القَناعَةَ فَافْتَقَدَ الرّاحَةَ و َحُرِمَ الرِّضا فَافْتَقَدَ الْيَقينَ؛
حريص انسان دو خصلتوں سے محروم رہےگا اور دو خصلت اس کے ساتھ ہونگے:
قناعت سے محروم رہےگا اور اس کے نتیجے میں آسائش و سکون کی نعمت سے محروم ہو گا، اور محروم رہنے سے راضی رہےگا، اس کے نتیجے میں يقين کو ہاتھ سے جانے دےگا.
:books:خصال ص 69 ، ح 104
حدیث (34)
امام صادق علیه السلام:
مَنْ وَجَدَ هَمّا وَ لا يَدرى ما هُوَ فَلْيَغْسِلْ رَأْسَهُ؛
جب بھی غمگين ہوجائے اور علت کو نہ جانتا ہو تو، اسے چاہیے کہ اپنے سر کو دھو لیں.
:books:دعوات(راوندى) ص 120، ح 284
حدیث (35)
امام على علیه السلام:
مَنْ وَثِقَ بِاَنَّ ما قَدَّرَ اللّه لَهُ لَنْ يَفوتَهُ اسْتَراحَ قَلْبُهُ؛
انسان کو پروردگار عالم کی عطا کردہ تقدیر پر جب بھی اطمينان پیدا ہو جائے، اس وقت اس کے دل و قلب میں آسائش اور آرام پیدا ہوگا.
:books:تصنیف غررالحکم و دررالکلم ص 104 ، ح 1849
حدیث (36)
امام على علیه السلام:
تَوَقُّعُ الْفَرَجِ اِحدَى الرّاحَتَيْنِ؛
انسان کے لئے دو آسايشوں میں سے ایک امام زمانہ عج کے انتظار کی امید رکھنا ہے،
:books:شرح آقا جمال خوانساری بر غررالحکم و دررالکلم ج 3 ، ص 317 ، ح 4578
حدیث (37)
رسول الاکرم صلی الله علیه و آله و سلم:
اَلصِّدقُ طُمَأْنينَةٌ وَ الْكَذِبُ ريبَةٌ؛
سچائی اور راستگوئی [مايہ] سکون و آرامش جبکہ جھوٹ اور دروغگوئی [مايہ] بےسکونی اور تشويش کا باعث ہے.
:books:نهج الفصاحه ص 548 ، ح 1864
حدیث (38)
امام على عليه السلام:
اَلزُّهدُ فِى الدُّنيا الراحَةُ العُظمى؛
دنيا سے بے رغبتی، بزرگترين سکون و آسائش ہے.
:books:تصنیف غررالحکم و دررالکلم ص 276 ، ح 6077
حدیث (39)
امام صادق علیه السلام:
اَلرَّوْحُ وَ الرّاحَةُ فِى الرِّضا وَ الْيَقينِ وَ الْهَمُّ وَ الْحَزَنُ فِى الشَكِّ وَ السَّخَطِ؛
خوشى، سکون و آسائش کو رضايت میں رکھا ہے اور يقين، غم و اندوه کو شک اور نارضايتى میں رکھا ہے.
:books:مشكاةالأنوار ص 34
حدیث (40)
امام صادق علیه السلام:
اَرْوَحُ الرَّوْحِ اَلْيَأسُ مِنَ النّاسِ؛
بهترين راحتى اور آسائش، عوام الناس سے امیدوار نہ رہنے میں ہے.
:books: تحف العقول ص 366 - كافى(ط-الاسلامیه) ج 8، ص 243، ح 337
حدیث (41)
رسول الاکرم صلى الله عليه و آله:
دَعْ مَا يُرِيبُكَ [إِلَى مَا لَا يُرِيبُكَ]، فَإِنَّ الْحَقَّ طُمَأْنِينَةٌ وَ الْكَذِبَ رِيبَةٌ
جو چیز تمہیں شک و تردید میں ڈھالے، اسے چھوڑ دو اور اس کے پیچھے نہ جاؤ، جبکہ جو چیز تمہیں شک و تردید میں نہ ڈھالےاس کے پیچھے جاؤ، چونکہ سچائی اور حق گوئی مایہ اور باعث سکون و آسائش ہے،
جبکہ جھوٹ و دروغگوئی مایہ و باعث بےسکونی اور پریشانی کا باعث ہے.
:books:نزهة الناظر و تنبيه الخاطر ص 28 ، ح 83
حدیث (42)
امام على علیه السلام:
حُسْنُ الْخُلْقِ فى ثَلاثٍ: اِجْتِنابُ الْمَحارِمِ وَ طَـلَبُ الْحَلالِ وَ التَّـوَسُّعُ عَلَى الْعِيالِ؛
خوش اخلاقى تین چيزیں میں ہیں:
1_حرام چیزوں کو دور کرنا، 2_حلال چیزوں کو طلب کرنا
3_ اپنے کنبہ و فیملی کو رفاہ، فلاح و بہبود اور سکون و آسائش فراہم کرنا.
:books:مجموعه ورام ج1 ،ص 90- بحارالأنوار(ط-بیروت) ج 68، ص 394، ح 63
حدیث (43)
امام صادق علیه السلام:
طَلَبتُ فَراغَ القَلبِ فَوَجَدتُهُ فی قِلَّةِ المالِ.
میں نے دل و قلب کی سکون و آسائش کو چاہا، پس مجھے اسے کم آمدنی، کم مال اور بےبضاعت میں ملا.
:books:مستدرک الوسایل و مستنبط المسایل ج12 ، ص 174