کیا شادی بیاہ میں عورت کے ناچنے میں کوئی حرج ہے؟
کیا شادی بیاہ میں عورت کے ناچنے میں کوئی حرج ہے؟
ایک مختصر
بیشک عورت کا مردوں میں ناچنا حرام ہے[1]، لیکن شادی بیاہ کی ایسی تقریبات جن میں مردوں کی آمد و رفت نہ ہو، عورت کے ناچنے کے بارے میں مراجع تقلید کے نظریات حسب ذیل ہیں:
آیات عظام، بہجت، فاضل، نور، وحید خراسانی اور سیستانی: " احتیاط واجب کی بنا پر جائز نہیں ہے[2]۔
آیات عظام، تبریزی، خامنہ ای، امام خمینی: اگر شہوت کو تحریک کرنے، ارتکاب گناہ یا مفسدہ مترتب ہونے کا سبب نہ بنے تو کوئی حرج نہیں ہے { لیکن مومن کے لیے مناسب ہے کہ لہو لعب سے پرہیز کرے}[3]۔
آیات عظام، صافی اور ناصرمکارم : عورت کا عورتوں کے لیے ناچنا حرام ہے[4]۔
________________________________________
[1]شوہر کے علاوہ
[2] آيت الله فاضل، جامع المسائل، ج 1، س 1736؛آيت الله سيستانى sistani.org ،رقص ش 3؛ آيت الله نورى، استفتاءات، ج 2،س 574؛آيت الله بهجت، توضيح المسائل، م 1.
[3] آيت الله تبريزى، استفتاءات، س 1042 آيت الله خامنهاى، اجوبه، س 1168 دفتر: امام خمينى.
[4] آيت الله مكارم، استفتاءات، ج 1، س 537 آيت الله صافى، جامعالاحكام، ج 2، س 1580، "پرسان" سافٹ ویر سے ماخوذ۔.