مال کی زکوٰۃ اور زکوٰۃ کا سال
مال کی زکوٰۃ
مسئلہ 2476: دس چیز میں زکوٰۃ واجب ہے:
1۔ گندم (گیہوں)۔
2۔ جو۔
3۔ خرما (تمر)۔
4۔ انگور (کشمش ) ان چار چیزوں کو غلات چہارگانہ کہتے ہیں۔
5۔ سونا۔
6۔ چاندی ان دونوں چیزوں کو نقدین کہا جاتا ہے ۔
7۔ اونٹ۔
8۔ گائے۔
9۔ بھیڑ اوربکری ان تین چیزوں کو (انعام ثلاثہ) کہا جاتا ہے ۔
10۔ تجارت کا مال احتیاط واجب کی بنا پر اور ان دس چیز کو (اموال زكوٰۃ ) کہا جاتا ہے۔
زکوٰۃ کا سال
مسئلہ 2477: (اونٹ، گائے ، بھیڑ،بکری، سونا،چاندی ) میں زکوٰۃ اس وقت واجب ہوتی ہے کہ انسان گیارہ مہینے کامل ان چیزوں کا مالک رہا ہو اور زکوٰۃ واجب ہونے کے بقیہ شرائط بھی پائے جاتے ہوں لیکن بعد کے سال کی شروعات کو بارہواں مہینہ پورا ہونے کے بعد حساب کرے، بعبارت دیگر بعد کے سال کا آغاز ان چیزوں ایک سال کامل گزرنے کے بعد ہے اور اس کو سالِ زکوٰۃ (زکوٰۃ کا سال) کہا جاتا ہے لیکن زکوٰۃ رکھنے والی بعض دوسری چیزوں میں یعنی گندم، جو ، خرما اور كشمشمیں ایک سال کامل گزرنا شرط نہیں ہے اور اس کی وضاحت آئندہ مسائل میں ہوگی۔
مسئلہ 2478: تجارت کے مال پر اس وقت زکوٰۃ واجب ہوگی جب انسان بارہ مہینے کامل اس کا مالک رہاہو اور زکوٰۃ واجب ہونے کے بقیہ شرائط بھی موجود ہوں اور دوسری تعبیر میں زكوٰۃ كا ایک سال اس پر گزر گیا ہو جب کہ زکوٰۃ واجب ہونے کے بقیہ شرائط بھی موجود ہوں۔
مسئلہ 2489: سالِ زکوٰۃ زکوٰۃ کا سال قمری سال کے لحاظ سے حساب کیا جائے گا نہ شمسی سال کے لحاظ سے اس بنا پر مسئلہ نمبر 2477 میں گیارہ مہینہ گزرنے سے مراد گیارہ مہینہ قمری ہے جیسا کہ تجارت كے مال کے لیے بارہ مہینہ گزرنے سے مراد بارہ مہینہ قمری ہے جیسا کہ مسئلہ نمبر 2477 میں بیان ہوا ۔